Chitral Times

یوٹیلیٹی سٹورز پر خریداری کیلئے استعمال ہونے والا ون ٹائم پاس ورڈ سسٹم ختم, گھی 300روپے فی کلودستیاب ہے۔ترجمان

Posted on

یوٹیلیٹی سٹورز پر خریداری کیلئے استعمال ہونے والا ون ٹائم پاس ورڈ سسٹم ختم, گھی 300روپے فی کلودستیاب ہے۔ترجمان

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ )وزیر اعظم شہباز شریف نے عوام کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے یوٹیلیٹی سٹورز پر خریداری کیلئے استعمال ہونے والا (او ٹی پی) ون ٹائم پاس ورڈ سسٹم ختم کر دیا ہے،اب یوٹیلیٹی سٹورز پر سبسڈائزڈ اشیاء کی خریداری کیلئے اصل شناختی کارڈ کاونٹر پردکھانا ہو گا، فوٹو کاپی کی شرط بھی ختم ہوگئی ہے۔اب خریداری کے بعد کسٹمر کے رجسٹرڈ موبائل نمبر پر تصدیقی ایس ایم ایس موصول گا۔اتوار کو ترجمان یوٹیلیٹی سٹورز کے مطابق یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن اصل مستحقین تک وفاقی حکومت کی سبسڈی شفاف انداز سے منتقل کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔یو ٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن وزیراعظم کے ہدایت پر لاہور اور اسلام آباد کے ہر سپر مارکیٹ اسٹور اور منی مارکیٹ پر پی او ایس کاوئنٹرز کی تعداد بتدریج بڑھا رہی ہے۔ تمام زونل منیجرز کویوٹیلیٹی اسٹورز پر صارفین کے لیے واٹر کولر، ٹینٹ، کرسیاں، پنکھے کی فراہمی کے لیے پنجاب کے تمام ڈپٹی کمشنرز اور آئی سی ٹی سے رابطہ کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔ٹینٹ اور پانی کا بندوبست پہلے سے موجود بھی ہے جس کو مزید بہتر کرنے کے لئے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔ملک بھر کے تمام یوٹیلیٹی سٹورز پر وفاقی حکومت کی سبسڈی کے تحت چینی 70 روپے فی کلو، گھی 300روپے فی کلو جبکہ آٹے کا 10 کلو تھیلہ 400 روپے میں دستیاب ہے،جبکہ چاول اور دالوں پر بھی سبسڈی دی جارہی ہے۔اسکے علاوہ 1500سے زائد معیاری اشیاء بھی عام مارکیٹ کی نسبت بہت کم قیمت پر دستیاب ہیں۔

chitraltimes utility stores 2

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62855

پاکستان حج مشن کی عازمین کو قربانی کے جعلی کوپن رعایتی قیمت پر فروخت کرنے والے جعل ساز گروہ سے ہوشیار رہنے کی ہدایت

Posted on

پاکستان حج مشن کی عازمین کو قربانی کے جعلی کوپن رعایتی قیمت پر فروخت کرنے والے جعل ساز گروہ سے ہوشیار رہنے کی ہدایت

مکہ مکرمہ( چترال ٹایمز رپورٹ )حج 2022 کے موقع پر قربانی کے جعلی کوپن رعایتی قیمت پر فروخت کرنے والے گروہ متحرک ہو گئے ہیں۔ اس سلسلے میں پاکستان حج مشن نے اپنیعازمین کو متنبہ کیا ہے کہ وہ ایسے جعل سازوں سے ہوشیار رہیں اور ان کے جھانسے میں نہ آئیں۔شرعی اصولوں کے مطابق قربانی کرنا ہی مناسک حج کی درست ادائیگی کیلئے بہترین عمل ہے۔ پاکستان حج مشن مکہ مکرمہ اور اسلامی ترقیاتی بینک کے درمیان قربانی کے حوالے سے ایک ایم او یو پر حال ہی میں دستخط ہوئے ہیں۔جس کے مطابق پاکستانی عازمین کے لئے حج کے موقع پر قربانی کے تمام انتظامات اسلامی ترقیاتی بینک کرے گا۔ جن پاکستان عازمین نے ابھی تک بوجوہ قربانی کی رقم جمع نہیں کرائی انہیں پانچ ذوالحج تک رقم جمع کرانے کیلئے وقت دیا جائے گا۔ اردو نیوز کے مطابق مکہ مکرمہ پولیس نے قربانی کے جعلی کوپن فروخت کرنے والے ایک گروہ کو گرفتار کیا ہے۔سعودی پریس ایجنسی کے مطابق چار گرفتار شدگان میں سے تین کے پاس اقامے جبکہ چوتھا وزٹ ویزے پر ہے۔ پولیس نے کہا ہے کہ مذکورہ افراد نے جعلی کوپن سوشل میڈیا کے ذریعے فروخت کیلئے پیش کر رکھے تھے اور اس گروہ نے جعلی کوپن کی قیمت میں رعایتیں دے رکھی تھیں۔ پولیس نے کہا ہے کہ مذکورہ افراد سے تفتیش مکمل ہونے پر انہیں پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کر دیا جائے گا۔

پاکستان حج مشن مکہ نے اپنے عازمین سے قربانی کی رقم جمع کرنے کے طریقہ کار کو حتمی شکل دیدی

مکہ مکرمہ(سی ایم لنکس)پاکستان حج مشن مکہ نے اپنے عازمین سے قربانی کی رقم جمع کرنے کے طریقہ کار کو حتمی شکل دیدی ہے۔ جس کے مطابق ہر رہائشی سیکٹر میں ایک معاون مقرر کیا جارہا ہے جو اب تک قربانی کی رقم بوجوہ جمع نہ کرانے والے پاکستانی عازمین سے رقم جمع کرے گا۔اتوار کو ڈائریکٹر حج مکہ ساجد منظور اسدی نے اے پی پی اور ریڈیو پاکستان کو بتایا کہ سرکاری اسکیم کے کئی حاجی بوجوہ ابھی تک قربانی کی رقم جمع نہیں کراسکے ان کی سہولت کیلئے پاکستان حج مشن مکہ نے ایک طریقہ کار طے کیاہے جس کے تحت مکہ مکرمہ کے چاروں سیکٹرز میں عازمین حج سے قربانی کی رقم جمع کرنے کیلئے ایک معاون مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے جوحجاج کرام سے قربانی کی رقم جمع کرکے اسلامی ترقیاتی بینک کی ویب سائٹ پر ڈیٹا ڈالے گا۔ایک سوال کے جواب میں ڈائریکٹر حج نے بتایا کہ اسلامی ترقیاتی بینک کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے تحت بینک نے اپنا ڈیٹا سسٹم حج مشن کے ساتھ شیئر کیا ہے جس میں پہلے سے رقم جمع کرانے والے حجاج سمیت نئیرقم جمع کرانے حاجیوں کا ڈیٹا بھی ڈالا جائے گا جو بینک کی ویب سائٹ پر دستیاب ہوگا۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قربانی کے حوالے سے مزید معاملات طے کرنے کیلئے پاکستان حج مشن اور اسلامی ترقیاتی بینک کا ایک اجلاس طے ہے جس میں ہم پاکستان حجاج کیلئے پہلے ہی دن قربانی کی بات کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ ہر حاجی کو اس کی قربانی کے وقت کے حوالے سے قبل از وقت اطلاع دینے کا معاملہ بھی زیر غور ہے۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62857

ریٹائرڈ ججز کو گاڑی دینے کی تجویز باعث شرم ہے، جسٹس فائزعیسٰی

Posted on

 

ریٹائرڈ ججز کو گاڑی دینے کی تجویز باعث شرم ہے، جسٹس فائزعیسٰی

اسلام آباد(سی ایم لنکس) سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھ کر ریٹائرڈ ججز کو گاڑی فراہم کرنے کی تجویز کو نامناسب اور باعث شرم قرار دے دیا۔چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کو لکھے گئے خط میں جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے فل کورٹ کے ذریعے ریٹائرڈ ججز کو مراعات دینے کی مخالفت کی ہے۔جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے کہاکہ ریٹائرڈ ججز کو گاڑی فراہمی کی تجویز نامناسب اور باعث شرم ہے، عدالتی ضابطہ اخلاق اور حلف کے تحت جج خود کو مراعات کے لیے عہدے کا استعمال نہیں کر سکتا۔ ا?خری فل کورٹ میٹنگ 12 دسمبر 2019 کو ہوئی، انصاف کی فراہمی کو متاثر کرنے والے کئی اہم معاملات 2019 سے توجہ طلب ہیں، رجسٹرار سپریم کورٹ کی ان معاملات کے بجائے نظر عوامی وسائل کی طرف ہے، رجسٹرار نے فل کورٹ کی منظوری کیلیے ایک سرکلر بھجوایا جس میں ریٹائرڈ ججز کو گاڑیاں فراہم کرنے کے لیے فل کورٹ کی منظوری مانگی گئی ہے۔انھوں نے کہاکہ مجھے یکم جون کو یہ انتہائی باعث شرم تجویز موصول ہوئی، اسی روز رجسٹرار سے کہا کہ وہ قانون یاضابطہ بتائیں جس میں فل کورٹ کو یہ اختیار حاصل ہے، رجسٹرار بجائے غیر قانونی کام روکنے کے یہ کہہ رہے ہیں کہ جج اپنے حلف سے روگردانی کریں، ریٹائرڈ ججز کے لیے مراعات کی تجویز دینا جج کے حلف کی خلاف ورزی ہے۔جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے کہا کہ ریٹائر ہونے کے بعد اس کا براہ راست فائدہ ہم ججز کو ہوگا، ججز کے حلف میں شامل ہے کہ وہ ضابطہ اخلاق پر عمل کرے گا، ریٹائرڈ ججز کیلیے مراعات کی منظوری کا مطلب یہ ہے کہ ہم بطور جج اپنا عہدہ ذاتی فائدے کیلیے استعمال کریں گے جو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہوگا۔ رجسٹرار اور ہم ججز کو علم ہونا چاہیے کہ ہمارے عہدے کے تقاضے کیا ہیں، رجسٹرار کو یہ غلط فہمی ہے کہ وہ ہر جج کی جانب سے کچھ بھی کر سکتا ہے، ریٹائرڈ جج کو کسی بھی قسم کی مراعات دینے کی تجویز سے اختلاف کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریٹائرمنٹ سے کچھ ماہ پہلے فل کورٹ میٹنگ بلائی، اس فل کورٹ میٹنگ میں ریٹائرڈ چیف جسٹس کے لیے گریڈ 16 کے سیکرٹری کی منظوری لی گئی، فل کورٹ سے 2018 میں منظوری اس وقت لی گئی جب مجھ سمیت کئی ججز چھٹیوں پر تھے،جب فل کورٹ منٹس منظوری کے لیے مجھے بھجوائے گئے تو میں نے اعتراض لگایا اور اختلاف کیا۔جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے سوال اٹھایا کہ کیا حکومت جس کے مقدمات عدلیہ کے سامنے ہوں وہ فل کورٹ کے فیصلے کو نظر انداز کرسکتی؟۔

 

آرمی چیف کو سعودی عرب کے اعلیٰ ترین اعزاز شاہ عبد العزیز میڈل سے نواز دیا گیا

جدہ( چترال ٹایمز رپورٹ )چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کو سعودی عرب کے اعلیٰ ترین اعزاز شاہ عبد العزیز میڈل سے نوازا گیا ہے۔سعودہ ولی عہد و نائب وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے جدہ میں پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کا استقبال کیا۔اس دوران، انہوں نے مشترکہ دلچسپی کے متعدد امور کے علاوہ دوطرفہ تعلقات، خاص طور پر عسکری شعبوں میں اور انہیں فروغ دینے کے مواقع کا جائزہ لیا۔نمائندہ خصوصی وزیر اعظم پاکستان برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ اور چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ ہم سعودی عرب کی قیادت خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز اور ولی عہد امیر محمد بن سلمان اور سعودی عرب کی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔چیئرمین پاکستان علماء کونسل نے کہا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کے لیے سعودی عرب کا اعلیٰ ترین اعزاز شاہ عبد العزیز میڈل پوری قوم اور وطن کے لیے اعزاز ہے، سپہ سالار قوم جنرل قمر جاوید باجوہ، افواج پاکستان اور پوری قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

chitraltimes coas of pakistan gen bajwa received award from salman of SA

 

عمران خان نے جاسوسی کرنے والے اپنے ملازم کو معاف کر دیا

اسلام آباد (چترال ٹایمز رپورٹ )چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے جاسوسی کرنے والے ملازم کو معاف کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنماء شہباز گل نے کہا ہے کہ عمران خان نے ملازم کو معاف کر دیا ہے، جس کے بعد لازم کو بحفاظت اس کے خاندان کے حوالے کر دیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ملازم چھ سال سے عمران خان کے گھر میں کام کرتا تھا، اس ملازم کو عمران خان کے گھر میں ڈیوائس لگانے کا کہا گیا، اس کے علاوہ ملازم کو دوسرے ملازموں سے رابطہ کرانے کے لیے بھی کہا گیا۔خیال رہے کہ بنی گالہ کے ملازم کے ذریعے چئیرمین تحریک انصاف کی جاسوسی کی کوشش ناکام بنا دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے، اے آر وائی نیوز کے مطابق بنی گالہ کے ملازم کے ذریعے عمران خان کی جاسوسی کیلئے ان کے کمرے میں ایک جاسوسی کی ڈیوائس لگانے کا منصوبہ تیار کیا گیا تھا، اس مقصد کے لیے بنی گالہ کے ایک ملازم کو کاروباری کا جھانسہ دے کر، پیسوں کی لالچ دے کے کہا گیا کہ عمران خان کے کمرے میں خفیہ ڈیوائس لگائی جائے، مذکورہ ملازم عمران خان کی جاسوسی کے منصوبے پر عمل کیلئے راضی بھی ہو گیا تھا تاہم عمران خان کی جاسوسی کے منصوبے کا بھانڈا بنی گالہ کے ہی ایک ملازم کی جانب سے پھوڑا گیا اور جس نے بنی گالہ کی سیکیورٹی ٹیم کو جاسوس ڈیوائس لگانے سے متعلق منصوبے سے آگاہ کیا، منصوبے کی اطلاع کے بعد بنی گالہ سیکیورٹی ٹیم نے ملازم کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا۔تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے تمام معاملے کی تصدیق کی اور کہا کہ جو ملازم پکڑا گیا ہے اس نے اور بھی بہت باتیں بتائی ہیں تاہم فی الحال اس حوالے سے مزید تفصیلات نہیں بتا سکتا، ہم کچھ ماہ سے مسلسل کہہ رہے ہیں عمران خان کی جان کو خطرات ہیں اور حکومت سمیت تمام متعلقہ اداروں کو عمران خان کی سیکیورٹی سے آگاہ کرچکے ہیں۔

imran khan release his servant who involve on recording

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62850

وزیر اعلیِ کا  ملاکنڈ ڈویژن کے  سیاحتی مقامات پر دریاؤں اور آبی گزرگاہوں کے کنارے تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات کو فوری ہٹانےکی ہدایت

Posted on

وزیر اعلیِ کا  ملاکنڈ ڈویژن کے  سیاحتی مقامات پر دریاؤں اور آبی گزرگاہوں کے کنارے تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات کو فوری ہٹانےکی ہدایت

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے ملاکنڈ ڈویژن کے بعض سیاحتی مقامات پر دریاؤں اور آبی گزرگاہوں کے کنارے تجاوزات اور غیر قانونی تعمیراتی سرگرمیوں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ ڈویژنل اور ضلعی انتظامیہ کو ان تجاوزات کو فوری ہٹانے اور غیر قانونی تعمیراتی سرگرمیوں کو روکنے کے لئے فوری طور پر بلا تفریق کارروائی عمل میں لانے اور آئندہ اس طرح کے تجاوزات اور غیر قانونی سرگرمیوں کی مستقل بنیادوں پر روک تھام کے لئے موثر حکمت عملی تشکیل دے کر اس پر عملدرآمد کے لئے نتیجہ خیز اقدامات کی ہدایت کی ہے۔

وہ گزشتہ روز صوبے کے سیاحتی مقامات پر تجاوزات اور غیر قانونی تعمیراتی سرگرمیوں کی روک تھام کے حوالے سے منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ سوات سے ایم پی اے میاں شرافت علی اور وزیر اعلی کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان کے علاوہ محکمہ ہائے سیاحت، آبپاشی، ماحولیات، آبپاشی کے انتظامی سیکرٹریوں، کمشنر ملاکنڈ، آر پی او ملاکنڈ، ڈپٹی کمشنر سوات اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیراعلی نے سوات کے سیاحتی مقام کالام میں دریا کے کنارے غیر قانونی تعمیرات کے معاملے پر متعلقہ حکام اور اہلکاروں کی سرزنش کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ کالام میں دریا کے کنارے تمام تجاوزات کے خلاف بلا تفریق کارروائی عمل میں لائی جائے اور جلد سے جلد آبی گزرگاہ کو ہر قسم کے تجاوزات سے پاک کرکے رپورٹ پیش کی جائے بصورت دیگر چھوٹے بڑے تمام ذمہ داروں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی اور کوئی بھی اہلکار اپنے عہدے پر نہیں رہے گا۔ وزیر اعلی نے متعلقہ حکام کو سیاحتی مقامات پر ایسی غیر قانونی تعمیرات کے لئے این او سی جاری کرنے اور تجاوزات پر چپ سادھنے والے اہلکاروں کی نشاندہی کرکے ان کے خلاف سخت سے سخت تادیبی کارروائیاں عمل میں لانے کی بھی ہدایت کی ہے۔

 

وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ آبی گزرگاہوں پر تجاوزات کی وجہ سے ایک طرف سیاحتی مقامات کی خوبصورتی ماند پڑ جاتی ہے تو دوسری طرف سیلاب کے آنے کی صورت میں قیمتی انسانی جانوں اور مال و املاک کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچتا ہے جس کی ماضی قریب میں کئی مثالیں موجود ہیں لہذا ان تجاوزات کی کسی بھی صورت اجازت نہیں دی جائے گی اور سب کے خلاف بلا امتیاز کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے مقامی انتظامیہ کو سختی سے ہدایت کی کہ دریاوں کے کنارے تعمیراتی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھی جائے اورایسی غیر قانونی سرگرمیوں کے شروع ہوتے ہی ان کا تدارک کیا جائے اور اس سلسلے میں مروجہ قوانین اور قواعد و ضوابط پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔ سیاحتی مقامات میں دریاؤں اور دیگر قدرتی وسائل کو قومی آثاثہ اور آنے والی نسلوں کی امانت قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت سیاحتی مقامات کے قدرتی حسن اور آبی وسائل کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی اور چاہئے کوئی کتنا بھی با اثر ہو سب کے خلاف بلا امتیاز کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ بعض مقامات پر دریاؤں میں کوڑا کرکٹ ڈالے جانے کے واقعات کا بھی سخت نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعلی نے ایسے واقعات کے موثر تدارک کے لئے ضروری اقدامات اٹھانے اور ملوث لوگوں کو قانون کے مطابق سخت سے سخت سزا دینے کی ہدایت کی ہے۔

اجلاس میں ملاکنڈ ڈویژن کے سیاحتی مقامات پر دریاؤں کے کنارے تمام تجاوزات کی نشاندہی کرنے، ان تجاوزات کو ہٹانے اور دریاؤں کو ہر قسم کی گندگی سے محفوظ بنانے کے سلسلے میں فوری کارروائیاں عمل میں لانے کے لئے کمشنر ملاکنڈ کی سربراہی میں ایک آپریشنل کمیٹی تشکیل دینے جبکہ صوبائی سطح پر ایسی غیر قانونی سرگرمیوں کے موثر تدارک کے لئے سیکرٹری آبپاشی کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا جو اس سلسلے میں موجود قوانین اور قواعد و ضوابط کو مزید سخت بنانے اور ان پر موثر عملدرآمد کے لئے تجاویز پیش کرے گی۔

 

 

 

دریں اثنا وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے گزشتہ روز کرک میں منشیات فروشوں کے خلاف کاروائی کے دوراں فائرنگ کے تبادلے میں ایک پولیس اہلکار کی شہادت پر تعزیت کی ہے۔ یہاں سے جاری اپنے تعزیتی بیان میں وزیر اعلی نے شہید اہلکار کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے شہید کے درجات کی بلندی اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ شہید کانسٹیبل نے قوم کے بچوں کے محفوظ مستقبل کے لئے اپنی جان کی قربانی دی ہے، ان کی یہ قربانی رائیگاں نہیں جائے گی اور قوم ان کی قربانی کو یاد رکھے گی۔ انہوں نے یقین دلایا ہے کہ صوبائی حکومت شہید کے اہل خانہ کو تنہا نہیں چھوڑے گی اور ان کی ہر ممکن معاونت کی جائے گی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62846

وزیراعلی محمود خان کی بدولت خیبرپختونخوا کی اقلیت ہر پلیٹ فارم پر مسلمانوں کے ساتھ یکجا ہے۔ وزیر زادہ

Posted on

وزیراعلی محمود خان کی بدولت خیبرپختونخوا کی اقلیت ہر پلیٹ فارم پر مسلمانوں کے ساتھ یکجا ہے۔ وزیر زادہ
ہندوستان میں اقلیت مشکل میں ہے اور سوالیہ نشان ہم ہیں۔ وزیر زادہ

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) محکمہ اوقاف خیبرپختونخوا کی جانب سے بہائی کمیونٹی خیبر پختونخوا کے لئے پشاور میں بہائی فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا، بہائی فیسٹیول میں مظفر آباد، اسلام آباد اور صوبہ بھر سے بہائی برادری نے کثیر تعداد میں شرکت کی،فیسٹیول میں مسلمان، ہندو، سکھ اور مسیحی برادری کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ صوبائی محتسب رخشندہ ناز نے فیسٹیول میں بطورِ مہمان خصوصی شرکت کی انکے ساتھ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیر زادہ، ایم پی اے روی کمار، ولسن وزیر، رنجیت سنگھ اور دیگر اہم شخصیات بھی شریک ہوئے۔رخشندہ ناز نے فیسٹیول سے اپنے خطاب میں کہا کہ دیکھیں یہ خیبر پختونخوا ہے جہاں تمام مذاہب ایک چھت تلے ایک ہال میں موجود ہیں جو صوبائی حکومت کی کامیابی کی نشانی ہے۔ اس موقع پر رخشندہ کا مزید کہنا تھا کہ برداشت اور مذہبی آزادی امن کی ضامن ہے۔فیسٹیول سے اپنے خطاب میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی وزیر زادہ نے کہا ہم وزیراعلیٰ محمود خان کے مشکور ہیں جنکی بدولت آج خیبرپختونخوا کی اقلیت ہر پلیٹ فارم پر مسلمانوں کے ساتھ یکجا ہے۔معاون خصوصی نے کہا کہ بہائی کمیونٹی کو بہائی فیسٹیول پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی اقلیتی برادری کیلئے سکول سطح سے لیکر پی ایچ ڈی سطح تک سکالرشپ کا اجراء اور ڈھائی کروڑ کی لاگت سے پشاور میں سکھوں کیلئے مخصوص سکول تعمیر کررہے ہیں۔
ایم پی اے روی کمار نے بہائی فیسٹیول سے اپنی تقریر میں کہا کہ چیئرمین عمران خان کے وژن ریاست مدینہ کی بدولت آج ہم ایک ساتھ ہیں یہی وجہ ہے کہ پاکستان کی اقلیتی برادری چیئرمین عمران خان کی ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑی ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62844

وزیر اعلیِ محمودخان  کے زیر صدارت  صوبائی حکومت کی میڈیا اسٹریٹجی سے متعلق ایک اجلاس

Posted on

وزیر اعلیِ محمودخان  کے زیر صدارت  صوبائی حکومت کی میڈیا اسٹریٹجی سے متعلق ایک اجلاس

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے محکمہ ہائے اطلاعات اور خزانہ کو معمول کے اشتہارات کی مد میں میڈیا ہاوسز کے بقایا جات کی ادائیگی کے لئے ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سلسلے میں تمام محکموں کے ساتھ اجلاس منعقد کرکے ہر محکمے کے ذمے بقایا جات کی تفصیلات معلوم کرنے اور ایک مہینے کے اندر ان بقایا جات کی ادائیگیوں کے لئے لائحہ عمل تیار کرکے منظوری کے لئے پیش کیا جائے۔ انہوں نے اس سلسلے میں اپنے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان کو تمام محکموں کے حکام کا فوری اجلاس بلا کر جملہ امور کو حتمی شکل دینے کی ذمہ داری سونپی ہے۔

 

وہ گزشتہ روز صوبائی حکومت کی میڈیا اسٹریٹجی سے متعلق ایک اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔ صوبائی کابینہ اراکین تیمور سلیم جھگڑا، شوکت یوسفزئی، کامران بنگش اور بیرسٹر محمد علی سیف کے علاوہ وزیر اعلی کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، سیکرٹری اطلاعات ذکا اللہ خٹک اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں صوبائی حکومت کی چار سالہ کارکردگی خصوصاً عوامی فلاح و بہبود کے اقدامات، ادارہ جاتی اصلاحات اور گڈ گورننس اسٹریٹجی کے تحت اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں عوام کو زیادہ سے زیادہ آگہی دینے اور وفاق سے جڑے خیبر پختونخوا کے مسائل کو قومی سطح پر موثر انداز میں اجاگر کرنے اور اس حوالے سے رائے عامہ ہموار کرنے سے متعلق مختلف امور اور تجاویز پر غور و خوص کے بعد نئے سرے سے میڈیا اسٹریٹجی ترتیب دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں اس حوالے سے مختلف سطح پر صحافیوں اور صحافتی تنظیموں کے ساتھ باقاعدگی سے انٹرایکشن کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تاکہ خیبر پختونخوا خصوصاً ضم اضلاع کے حقوق کی موثر انداز میں آواز اٹھائی جاسکے۔

 

اجلاس میں میڈیا کے پلیٹ فارم پر صوبائی حکومت کے بیانیہ کو بہتر اور مضبوط انداز میں پیش کرنے کے لئے متعلقہ اراکین صوبائی کابینہ پر مشتمل ایک کور گروپ تشکیل دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ موجودہ وفاقی حکومت صوبہ خیبر پختونخوا خصوصاََ ضم اضلاع کے ساتھ زیادتی پر اتر آئی ہے، وفاقی حکومت ضم اضلاع کے ترقیاتی بجٹ کو بڑھانے کی بجائے اس میں کمی کر رہی، عوامی فلاح و بہبود کے پروگراموں کو بند کر رہی اور پہلے سے پی ایس ڈی پی میں شامل صوبے کے میگا ترقیاتی منصوبوں کو نکال رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت صوبے اور قبائلی اضلاع کے حقوق پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کرے گی اور اس سلسلے آواز اٹھانے کے لئے ہر دستیاب فورم کو استعمال میں لائے گی۔ اس حوالے سے رائے عامہ ہموار کرنے اور صوبائی حکومت کے موقف کو پیش کرنے کے لئے میڈیا پلیٹ فارم کو سب سے موثر ذریعہ قرار دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو نئی میڈیا اسٹریٹجی کی جزئیات جلد طے کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر اعلی نے اس سلسلے میں پیشرفت کا جائزہ لینے کے لئے باقاعدہ سے ہفتہ وار اجلاس منعقد کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62831

وزیر اعظم شہباز شریف کی یوٹیلیٹی سٹورز کے باہر فوری شیڈ اور واٹر کولر لگانے کی ہدایت

Posted on

وزیر اعظم شہباز شریف کی یوٹیلیٹی سٹورز کے باہر فوری شیڈ اور واٹر کولر لگانے کی ہدایت

اسلام آباد(چترال ٹایمزرپورٹ)وزیر اعظم شہباز شریف نے یوٹیلیٹی سٹورز کے باہر فوری شیڈ اور واٹر کولر لگانے کی ہدایت کر دی۔وزیر اعظم آفس میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق اسٹریٹجک ریفارمز کے سربراہ سلمان صوفی نے کہا کہ یہ قدم یوٹیلیٹی اسٹورز کے باہر لائنوں میں کھڑے لوگوں کی سہولت کے لیے اٹھایا گیا ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62825

اقلیتوں کی مذہبی عبادگاہوں کی تعمیر و مرمت اور دیگر ترقیاتی کاموں کیلئے 1 ارب روپے مختص ۔ وزیرزادہ

Posted on

اقلیتوں کی مذہبی عبادگاہوں کی تعمیر و مرمت اور دیگر ترقیاتی کاموں کیلئے 1 ارب روپے مختص، جسمیں 50 کروڑ روپے نئے ضم شدہ اضلاع کیلئے مختص کئے گئے، وزیر زادہ
20 کروڑ روپے کی خطیر رقم طلباء کے سکالر شپ کیلئے رکھی گئی ہے۔کوہاٹ ویلمیک مندر کی تعمیر کیلئے 50 لاکھ روپے کی منظوری دے دی ہے وزیر زادہ

پشاور (نمائندہ چترال ٹائمز) وزیر اعلی محمود کی خصوصی ہدایات کی روشنی میں محکمہ اقلیتی امور خیبر پختونخوا اقلیتوں کے مذہبی تہوار اور رسومات کی تقریبات سرکاری سطح پر منارہا ہے. اب تک محکمہ اقلیتی امور اس سال کے دوران 4 اقلیتی تہوار مناچکا ہے،اسی سلسلے میں ہندو دھرم کے تہوار پرگھٹ دیہہ بھگوان کی مہانتہ کی تقریب کوہاٹ میں منعقد کی گئی، جسکے مہمان خصوصی وزیراعلی کے معاون خصوصی وزیر زادہ تھے. تقریب میں ہندو دھرم سے تعلق رکھنے والے افراد جن میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل تھی کے علاوہ صوبائی اسمبلی سے تعلق رکھنے والے ارکان روی کمار اور رنجیت سنگھ نے بھی شرکت کی۔تقریب میں پرگھٹ دیہہ بھگوان کی تاریخ پر روشنی ڈالی گئی اور ہندو دھرم میں اسکی اہمیت کو اجاگر کیا گیا. تقریب کا آغاز ہندو دھرم کے مذہبی کلمات سے کیا گیا. اسکے بعد پاکستان کا قومی ترانہ پیش کیا گیا. تقریب میں ہندو دھرم سے تعلق رکھنے والے چھوٹے بچوں نے مذہبی بھی پیش کیئے۔صوبائی اسمبلی کے اقلیتی ممبران نے اپنے خطاب میں صوبائی حکومت کا شکریہ ادا کیا اور اقلیتوں کیلئے اٹھائے اقدامات کی تعریف کی. ایم پی اے روی کمار نے کوہاٹ میں کامیاب ستھسنگ کے انعقاد پر محکمہ اقلیتی امور اور منتظمین کو خراج تحسین پیش کیا.

انہوں نے ویلمیک مندر کی تعمیر وترقی کیلئے 50 لاکھ روپے منظور کرنے پر معاون خصوصی وزیرزادہ کا خصوصی شکریہ ادا کیا. ایم پی اے رنجیت سنگھ نے اپنے خطاب میں محکمہ اقلیتی امور اور معاون خصوصی وزیرزادہ کا شکریہ ادا کیا اور اقلیتوں کیلئے انکے اقدامات کو سراہا۔ وزیراعلی کے معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیرزادہ نے تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ وزیراعلی محمود خان کی کاوشوں سے خیبر پختونخوا میں اقلیتیں اب ہر اول دستہ بن چکی ہیں۔ صوبائی حکومت کی طرف سے اقلیتوں کیلئے کئے گئے اقدامات کے بارے میں بتاتے ہوئے معاون خصوصی نے بتایا کہ حکومت نے اقلیتوں کیلئے ملازمتوں کا کوٹہ 5 فیصد کردیا گیا ہے۔اقلیتی طلباء کیلئے پہلی بار 20 کروڑ روپے سکالر شپ کیلئے مختص کیئے گئے ہیں. جس سے 1600 سے زائد طلباء کو وظائف فراہم کیئے جائینگے، اس کے علاوہ پہلی بار پی ایچ ڈی کے طلباء کو 10 لاکھ تک اسکالر شپ ملیں گے،جو اسی سال سے انشاء اللہ اقلیتی طلباء و طالبات کو ملنا شروع ہو جائیں گی۔ اپنی تقریر کے اختتام پر انہوں نے کوہاٹ ہندو کمیونٹی کی جانب سے کامیاب تقریب کے انعقاد پر انکا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ مجھے کوہاٹ سے محبت ہے جو ہمیشہ رہے گی۔ تقریب کے اختتام پر شرکاء میں شیلڈز تقسیم کی گئیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged ,
62810

صوبائی حکومت  کا13 کھرب سے زائد کا تاریخی بجٹ اسمبلی سے منظور، پوری ٹیم کو مبارکباد۔ وزیر اعلیِ محمود خان

Posted on

صوبائی حکومت  کا13 کھرب سے زائد کا تاریخی بجٹ اسمبلی سے منظور، پوری ٹیم کو مبارکباد۔ وزیر اعلیِ محمود خان

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے صوبائی اسمبلی سے پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کے پانچویں بجٹ کی منظوری پر اپنی پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے13 کھرب سے زائد کا تاریخی بجٹ پیش کیا ہے ۔ اس طرح کا متوازن اور عوام دوست بجٹ صوبے کی تاریخ میں کبھی پیش نہیں کیا گیا ہے ۔ بجٹ کی منظوری کے عمل میں صوبائی اسمبلی کی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے خوشگوار ماحول میں بجٹ کی منظوری پر اپوزیشن ممبران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اُنہوں نے کہاہے کہ صوبائی حکومت نئے بجٹ کے سلسلے میں اپوزیشن کی مثبت تنقید کا خیر مقدم کرتی ہے اور اس سلسلے میں اُن کی تجاویز پر ضرور عمل درآمد کرے گی ۔ وہ جمعہ کے روز صوبائی اسمبلی میں بجٹ سیشن سے خطاب کررہے تھے ۔ اُنہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہارکیا کہ پاکستان کے قیام کے 75 سالوں میں سے 40 سال صرف دو جماعتوں کی حکومت رہی لیکن اُنہوں نے اس ملک کے قیام کے مقا صد کے حصول کیلئے کچھ بھی نہیں کیااور اُلٹا ملک کی بدحالی کا الزام پاکستان تحریک انصاف کی تین سالہ حکومت پر ڈال رہے ہیں۔

 

پاکستان تحریک انصاف کو جب اقتدار ملا تو ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا لیکن وزیراعظم عمران خان نے دن رات محنت کرکے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا ، معیشت کو درست سمت پر ڈال دیا لیکن بدقسمتی سے ہماری منتخب حکومت پر رات کے اندھیرے میں ڈاکہ ڈالا گیا اور ہماری منتخب حکومت ختم کرکے ملک پر ایک امپورٹڈ حکومت مسلط کی گئی ۔ محمود خان نے مزید کہاکہ عمران خان کی حکومت اس لئے ختم کی گئی کہ اُنہوںنے ملک کی آزاد اور خودمختار خارجہ پالیسی کی بنیاد رکھی ،اسلامو فوبیا کے خلاف قرارداد منظورکروائی ، کشمیر کاز کی موثر انداز میں وکالت کی ، غریبوں کیلئے پناہ گاہیں اور لنگر خانے قائم کئے، ملک میں 10 بڑے ڈیموں پر کام شروع کیا اور اسلامی فلاحی ریاست کے قیام کی طرف پیش قدمی کی اور آئی ایم ایف کا کشکول توڑنے کی بات کی۔ بیرونی سازش کے تحتعمران خان کی حکومت ختم کی گئی لیکن بیرونی سازش کے تحت جو لوگ اقتدار میں آئے ہیں اُن میں ملک کو چلانے کی نہ صلاحیت ہے اور نہ اُن کے پاس کوئی پالیسی ہے ۔ وہ صرف این آراو لینے اور اپنے کیسزکو ختم کرنے کیلئے اقتدار میں آئے ہیں۔

 

وزیراعلیٰ نے کہاکہ ڈالرکے مقابلے میں روپے کی قدر میں بے تحاشا کمی آرہی ہے ، پٹرول، گیس اور بجلی کی قیمتیں اوپر جارہی ہیں، مہنگائی نے عام آدمی کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے اور امپورٹڈ حکمران عوام کو ریلیف دینے کی بجائے مزید ٹیکسز بڑھا رہے ہیں ۔وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ امپورٹڈ وزیراعظم آئے روز عجیب و غریب بیانات دے رہے ہیں کبھی وہ کپڑے بیچ کر لوگوں کو سستا آٹا دینے کے بیانات دے رہے ہیں۔اُنہیں صوبے کے عوام کو سستا آٹا فراہم کرنے کیلئے کپڑے بیچنے کی ضرورت نہیں ہے اگر وہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کے بارڈر پر پھاٹک لگا کر آٹے کی سپلائی بند نہ کریں۔ امپورٹڈ وزیراعظم کو معلوم ہونا چاہیئے کہ خیبرپختونخوا بھی پاکستان کا حصہ ہے اور یہاں کے عوام بھی پاکستانی ہیں۔ وفاق کی طرف سے ضم اضلاع کے فنڈز میں کٹوتی پر ردعمل کا اظہا ر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ وفاقی حکومت ضم اضلاع کے ترقیاتی فنڈز کو بڑھانے کی بجائے اُن میں کمی کر رہی ہے ۔ صحت کارڈ اسکیم کے فنڈز کو بند کر رہی ہے اور پی ایس ڈی پی میں پہلے سے شامل خیبرپختونخوا کے ترقیاتی منصوبوں کو نکال رہی ہے جو خیبرپختونخوا اور قبائلی اضلاع کے عوام کے ساتھ سراسر نا انصافی ہے لیکن ہم کسی صورت اس ناانصافی کو برداشت نہیں کریں گے اور صوبے کے عوام کا حق حاصل کرنے کیلئے ہر فورم پر آواز اُٹھائیں گے ۔

 

اُنہوں نے اپوزیشن اراکین پر زور دیا کہ وہ سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر صوبے کے حقوق کیلئے صوبائی حکومت کا ساتھ دیں۔ نئے بجٹ کی اہم خصوصیات کے حوالے سے وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ نئے بجٹ میں ترقیاتی منصوبو ں کیلئے 418 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جس کا 92 فیصد حصہ جاری ترقیاتی منصوبوں پر خر چ کیا جائے گا تاکہ ان کا فائدہ جلد سے جلد عوام تک پہنچ سکے ۔نئے مالی سال کے دوران انصاف فوڈ کارڈ، کسان کارڈ،صحت کارڈ اور ویٹ سبسڈی کی صورت میں 200 ارب روپے براہ راست عوام پرلگائے جائیں گے ۔اسی طرح نوجوانوں کو خودروزگار بنانے اور چھوٹی صنعتوں کوفروغ دینے پر 25 ارب روپے خر چ کئے جائیں گے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ نئے بجٹ میں 63 ہزار عارضی ملازمین کو مستقل کیا جائے گاجبکہ مقامی حکومتوں کو 37 ارب روپے کے خطیر ترقیاتی فنڈ ز دیئے جائیں گے جن سے لوگوں کے مسائل مقامی سطح پر حل ہوں گے ۔ اپنی حکومت کی چارسالہ کارکردگی کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ صحت کے شعبے میں تین ہزار سے زائد ڈاکٹرز بھرتی کئے گئے ،صحت کارڈ کے تحت لوگوں کے مفت علاج پر 31 ارب روپے خرچ کئے گئے ۔ اس کے علاوہ پشاور انسٹیٹوٹ آف کارڈیالوجی سمیت متعدد میگا منصوبوں کو مکمل کرکے فعال کیا گیا ۔ اسی طرح تعلیم کے شعبے میں 45 ہزار اساتذہ بھرتی کئے گئے جبکہ مزید 25 ہزار ٹیچرز اور تین ہزار سکول لیڈرز کی بھرتی کا عمل جاری ہے ،76 کالجوں کو اپ گریڈ کیا گیا اور 38 نئے کالج قائم کئے گئے ۔

 

محمود خان نے کہاکہ سوات موٹروے فیز ون مکمل کیا گیا، صوبے میں ایک ہزار کلومیٹر سے زائد نئی سڑکیں اور38 پل تعمیر کئے گئے جبکہ دو ہزار کلومیٹر سے زائد سڑکوں کو بحال کیا گیا ۔ اسی طرح آبپاشی کے شعبے میں ساڑھے چار لاکھ میٹر سے زیادہ ایریگیشن چینلز،35 چھوٹے ڈیمز، 57 چیک ڈیمز اور222 ایریگیشن ٹیوب ویلز تعمیر کئے گئے۔ سیاحت کے شعبے میں اپنی حکومت کی چارسالہ کارکردگی کا ذکرکرتے ہوئے محمود خان نے کہاکہ اس مقصد کیلئے کلچر اینڈ ٹوارزم اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ۔ تین ڈویلپمنٹ اتھارٹیز قائم کی گئیں ۔ سوات اور ایبٹ آباد میں ٹوارزم پولیس کا قیام عمل میں لایا گیا جبکہ ٹوارزم روڈز کی تعمیر اور کیمپنگ پاڈز کے قیام اور انٹگرٹیڈٹوارزم زونز کے قیام پر پیشرفت جاری ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ کھیلوں کی سرگرمیوں کا فروغ شروع دن سے پاکستان تحریک انصاف حکومت کی ترجیحات میں شامل رہا ہے ۔ اس مقصد کیلئے یونین کونسل کی سطح تک پلے گراﺅنڈز کے قیام پر پیشرفت جاری ہے ۔ ارباب نیاز کرکٹ اسٹیڈیم اور حیات آباد سپورٹس کمپلیکس کی اپ گریڈیشن کا کام تکمیل کے آخری مراحل میں ہے جبکہ کالام میں بین الاقوامی معیار کے کرکٹ اسٹیڈیم کی تعمیر پر بھی پیشرفت جاری ہے ۔

 

توانائی کے شعبے کے حوالے سے وزیراعلیٰ نے کہاکہ خیبرپختونخوا کی موجودہ صوبائی حکومت نے پن بجلی کی پیداوار کو 120 میگاواٹ سے 200 میگاواٹ تک بڑھایا ہے ،7370 مساجد،8,000 سکولز ،6,000 گھرانوں اور 53 مراکز صحت کو شمسی توانائی فراہم کی گئی جبکہ بجلی کی ترسیل کیلئے گرڈ کمپنی اینڈ ٹرانسمیشن لائن قائم کی گئی ہے ۔ اُنہوں نے کہاکہ گزشتہ چارسالوں میں صنعتوں کی ترقی کیلئے صوبائی حکومت کے اقدامات کے نتیجے میں روزگار کے 24,000 سے زائد کے مواقع پیدا ہوئے ہیںجبکہ صوبائی حکومت نے دوبئی ایکسپو میں کامیاب شرکت کرکے غیر ملکی سرمایہ کار کمپنیوں کے ساتھ 8 ارب ڈالر کے 44 ایم او یوز پر دستخط کئے ہیں جن کو عملی جامہ پہنایا جارہا ہے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ خیبرپختونخوا فوڈ سکیورٹی پالیسی بنانے والا پہلا صوبہ بن گیا ہے ، صوبے میں لائیو سٹاک کی ترقی کیلئے خصوصی پروگرام کا اجراءکیا گیا ہے جبکہ کسان کارڈ کے ذریعے کسانوں کو مختلف قسم کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ اُنہوں نے مزید کہاکہ صوبائی حکومت نے بلین ٹری کا منصوبہ کامیابی سے مکمل کرلیا ہے جبکہ 10 بلین ٹری منصوبے کے تحت 569 ملین پودے لگائے گئے ہیں جن کے نتیجے میں صوبے کے گرین کور میں 13 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔

محمود خان نے کہاکہ خیبرپختونخوا پہلا صوبہ ہے جس نے تحصیل کی سطح تک ریسکیو سروسز کو توسیع دی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبے کے ایک لاکھ نوجوانوں کو آئی ٹی کے شعبے میں تربیت فراہم کرنے کیلئے آٹھ ارب روپے کا منصوبہ شروع کیا گیا ہے جبکہ 15 ہزار سے زائد نوجوانوں کو ڈیجیٹل سکلز کی تربیت فراہم کی گئی ہے ۔ محمود خان نے مزید کہاکہ بی آر ٹی کا منصوبہ پبلک ٹرانسپورٹ کا ایک بہترین منصوبہ ہے جس پر روزانہ کی بنیاد پر ڈھائی لاکھ لوگ سفر کرتے ہیں ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ بالاکوٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ، سوات ایکسپرس وے فیزٹو، پشاور ڈی آئی خان موٹروے ، دیر ایکسپریس وے ، چترال شندور روڈ، درابن اسپیشل اکنامک زون، چشمہ رائٹ بینک لفٹ کینال، نیو پشاور ویلی سٹی، پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت چار بڑے ہسپتال صوبائی حکومت کے بڑے اہم منصوبے ہیں جن پر عنقریب کام کا آغاز کیا جائے گا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے مزدوروں کی کم ازکم ماہانہ اُجرت 21 ہزار روپے سے بڑھا کر 26 ہزار روپے کرنے ، مانسہرہ، بونیر، چارسدہ اور کرک میں میڈیکل کالجز کے قیام ، لائیو سٹاک کے ویٹرنری اسسٹنٹ کو اپ گریڈکرنے ،طلباءسے لئے جانے والے ہر قسم کی بورڈ امتحانی فیسیں ختم کرنے کا اعلان کیا۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62807

محکمہ اوقاف و مذہبی امور کے زیر انتظام صوبائی سیرت النبی کانفرنس 28جون بروز منگل کو منعقد کرانے کا فیصلہ

Posted on

محکمہ اوقاف و مذہبی امور کے زیر انتظام صوبائی سیرت النبی کانفرنس 28جون بروز منگل کو منعقد کرانے کا فیصلہ

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) محکمہ اوقاف ومذہبی امورخیبر پختونخوا کے زیر انتظام صوبائی سیرت النبی کانفرنس 28 جون 2022 بروز منگل بوقت گیارہ بجے بمقام اوقاف آڈیٹوریم عیدگاہ چارسدہ روڈ پشاورمیں منعقد کیا جائے گا۔ محکمے کی جانب سے محبان اسلام کو اس روحانی محفل میں بھرپورشرکت کی دعوت دی گئی ہے سیرت النبی کانفرنس میں نامور علمائے کرام وخطبا ء حضرات نبی کریم ﷺ کی سیرت و تعلیمات سے حاضرین و سامعین کو آ گاہ کریں گے جبکہ وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اوقاف و مذہبی امور ظہور شاکر تقریب کے مہمان خصوصی ہونگے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62805

مویشیوں میں لمپی سکن کے کیسز سامنے آنے کے بعد انتظامیہ نے و یٹرنری ٹیموں کی مدد سے ابتک 1 لاکھ جانوروں کو ویکسین لگائی جا چکی ہے۔ بیرسٹرسیف 

Posted on

مویشیوں میں لمپی سکن کے کیسز سامنے آنے کے بعد انتظامیہ نے ویٹرنری ٹیموں کی مدد سے ابتک 1 لاکھ جانوروں کو ویکسین لگائی جا چکی ہے۔ بیرسٹرسیف

لمپی سکن ڈیزیز ویکسینیشن کے لئے 150 فیلڈ سٹاف کو تربیت دی گئی جو موقع پر پہنچ کر مویشیوں کی ویکسینیشن کریں گے۔بیر سٹر محمد علی سیف
ابتک 1 لاکھ جانوروں کو ویکسین لگائی جا چکی ہے۔صوبائی معاون خصوصی برائے اطلاعات وتعلقات عامہ

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات وتعلقات عامہ بیر سٹر محمد علی سیف نے مویشیوں میں لمپی سکن کی روک تھام کے حوالے سے اقدامات کی تفصیلات جاری کی ہیں اس سلسلے میں جاری کردہ رپورٹ کے مطابق لمپی سکن کے کیسز سامنے آنے کے بعد انتظامیہ نے و یٹرنری ٹیموں کی مدد سے ابتک 1 لاکھ جانوروں کو ویکسین لگائی جا چکی ہے۔ خیبرپختونخوا میں لمپی سکن کا پہلا کیس 22 اپریل 2022 کو ڈی آئی خان میں سامنے آیا تھا۔ لمپی سکن کی روک تھام کے لیے (LSD) لمپی سکن ڈیزیز موبائل ایپ بھی متعارف کرائی گئی ہے۔ موبائل ایپ کے ذریعے عوام مویشیوں میں لمپی سکن ڈیزیز کی شکایت درج کر ا سکتے ہیں جس پر فیلڈ سٹاف کی ٹیمیں موقع پر پہنچ کر مویشیوں کو ویکسین لگائیں گے۔ لمپی سکن ڈیزیز ویکسینیشن کے لئے 150 فیلڈ سٹاف کو تربیت دی گئی جو موقع پر پہنچ کر مویشیوں کی ویکسینیشن کریں گے۔فیلڈ سٹاف کو 50 موبائل ویٹنری کلینک بھی مہیا کئے گئے ہیں اس کے علاوہ محکمہ لائیو سٹاک نے مویشیوں میں لمپی سکن کی روک تھام کے لیے پروانشل ٹاسک فورس بھی قائم کی ہے۔ مزید برآں بین الاضلاعی اور بین الصوبائی سرحدوں پر 56 چیک پوسٹیں قائم کی گئی ہیں جہاں پر جانوروں کی ویکسینیشن جاری ہے۔اس ضمن میں بین الاضلاعی 30 اور بین الصوبائی 26 ویکسین چیک پوسٹیں قائم کی گئی ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62800

ڈیزل کی قیمت میں اضافہ، ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی ملاکنڈ ڈویژن نے نیا کرایہ نامہ جاری کردیا

Posted on

ڈیزل کی قیمت میں اضافہ، ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی ملاکنڈ ڈویژن نے نیا کرایہ نامہ جاری کردیا

سوات (چترال ٹائمز رپورٹ) وفاقی حکومت کی جانب سے ڈیزل کی قیمتوں میں 16 جون 2022 ء سے اضافہ کے بعد ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی ملاکنڈ ڈویژن نے ڈیزل سے چلنے والی گاڑیوں کیلئے نیا کرایہ نامہ جاری کیا ہے۔ سیکرٹری ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی ملاکنڈ ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ یاداشت کے مطابق ملاکنڈ ڈویژن میں ڈیزل کی فی لیڑ قیمت 269.00 روپے مقرر کی گئی ہے۔ نئے کرایہ نامے میں دی گئی تفصیلات کے مطابق مینگورہ سے پشاور فلائن کوچ کا کرایہ 488 روپے اور عام بس کا کرایہ 463 روپے مقرر کیا گیا ہے۔ اسی طرح مینگورہ سے مردان فلائنگ کوچ کا کرایہ 304 روپے او رعام بس کا کرایہ 288 روپے، پیر بابا 219 روپے اور عام بس کا کرایہ 207 روپے، الپوری 185 روپے اور عام بس کا کرایہ 175 روپے، بیشام 293 روپے او ر عام بس کا کرایہ 277 روپے اور تیمر گرہ کیلئے فلائن کوچ کا کرایہ247 روپے او ر عام بس کا کرایہ 234 روپے مقرر کیا گیا ہے۔ اسی طرح ضلع شانگلہ تحصیل الپوری سے مینگورہ فلائن کوچ کا کرایہ 185 روپے اور عام بس کا کرایہ 175 روپے، بشام سے مینگورہ فلائنگ کوچ کا کرایہ 293 روپے اور عام بس کا کرایہ 277 روپے، الوچ سے مینگورہ فلائن کوچ کا کرایہ 327 روپے اور عام بس کا کرایہ309 روپے مقرر کیا گیا ہے۔ضلع بونیر کے پیر با با سے پشاور کیلئے فلائنگ کوچ کا کرایہ 437 روپے اور عام بس کا کرایہ 414 روپے, مردان کیلئے باالترتیب 275 اور 261 جبکہ پیر بابا سے مینگورہ فلائنگ کوچ کا کرایہ 165 روپے اورعام بس کا کرایہ156 روپے مقرر کیا گیا ہے۔ یاداشت میں کہا گیا ہے کہ تعلیمی اداروں اور مدارس کے طلباء، معزور افراد اور 60 سے زائد عمر کے بزرگ شہریوں سے 50فیصد کرایہ وصول کیا جائے گا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62796

خیبر پختونخوا میں سرکاری رعایتی نرخ پر آٹے کی ترسیل جاری ہے۔ عاطف خان

Posted on

خیبر پختونخوا میں سرکاری رعایتی نرخ پر آٹے کی ترسیل جاری ہے۔ عاطف خان
بجٹ میں صوبائی حکومت نے 35 ارب روپے کی کثیر رقم مختص کی ہے۔صوبائی وزیر خوراک
صوبے میں 26 ارب روپے کی انصاف فوڈ کارڈ سکیم شروع کر رہے ہیں جس کے تحت دس لاکھ خاندانوں کو ماہانہ 2100 روپے د ئیے جائیں گے.عاطف خان

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبرپختونخوا کے وزیر خوراک عاطف خان نے کہا ہے کہ صوبے میں سرکاری رعایتی نرخ پر آٹے کی ترسیل جاری ہے جس کے لئے مالی سال 2022-23 کے بجٹ میں صوبائی حکومت نے 35 ارب روپے کی کثیر رقم مختص کی ہے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے سرکاری سبسیڈائرڈ آٹے کی فراہمی کے حوالے سے اپنے دفتر سے جاری ایک بیان میں کیا، صوبائی وزیر نے کہا کہ صوبے کے عوام کو انکی دہلیز پر رعایتی نرخوں پر آٹے کی فراہمی کے لئے تمام اضلاع میں رجسٹرڈ ڈیلرز کے بعد موبائل ٹرکوں کے ذریعے بھی سبسیڈائزڈ آٹے کی فراہمی کا آغازکیا گیاہے جو ضلعی انتظامیہ اور محکمہ خوراک کی نگرانی میں عوام کو فراہم کیا جا رہا ہے، سرکاری آٹے میں کسی بھی قسم کی خرد برد سے بچنے کے لئے اٹھائے گئے اقدام کے حوالے سے عاطف خان نے کہا کہ اس مقصد کے لئے سبز رنگ کا تھیلا متعارف کرایا ہے جس سے سرکاری آٹے کی پہچان میں آسانی ہوگی،

انھوں نے کہا کہ 20 کلو آٹے کا تھیلا رعایتی نرخ پر 980 اور 10 کلو تھیلا 490 روپے میں فروخت کیا جا رہا ہے، انھوں نے کہا کہ صوبے کے غریب شہریوں کوسبسیڈائزڈ آٹے کی فراہمی پورا سال جاری رہے گا عوام کو مزید ریلیف کی فراہمی کے لئے صوبائی حکومت کی جانب سے ایک اور اقدام کا ذکر کرتے ہوئے عاطف خان نے کہا کہ آٹے پر سبسڈی کے علاوہ یکم جولائی سے صوبے میں 26 ارب روپے کی انصاف فوڈ کارڈ سکیم شروع کر رہے ہیں جس کے تحت دس لاکھ خاندانوں کو ماہانہ 2100 روپے د ئیے جائیں گے جو مہنگائی سے متاثرہ غریب خاندانوں کے لئے صوبائی حکومت کی جانب سے ایک پیغام بھی ہے کہ حکومت کو انکی تکالیف و مشکلات کا بھرپور ادراک بھی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں مہنگائی کا پورا احساس ہے اور غریب شہریوں کو تمام ممکن سہولیات فراہم کرنے کے لئے بھرپور کو ششیں بھی کر رہے ہیں، انھوں نے عوام سے بھی اپیل کی کہ آٹے میں بدعنوانی کی صورت میں محکمہ خوراک کے شکایات نمبرز 091-9225436(ٹیلی فون)، اور 0316-9890861 (واٹس ایپ نمبر) پر محکمے کے حکام کو آگاہ کیا جائے تا کہ بدعنوانی کے مرتکب افراد کیخلاف سخت قانونی کارروائی کی جاسکے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62755

بیرون ملک پاکستانیو ں نے ایک ہی دن میں 57 ملین ڈالروطن بھیج کرنیاریکارڈ قائم کیا ہے، وزیراعظم

بیرون ملک پاکستانیوں نے ایک ہی دن میں 57 ملین ڈالروطن بھیج کرنیاریکارڈ قائم کیا ہے، وزیراعظم شہباز شریف

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بیرون ملک پاکستانیو ں نے ایک ہی دن میں 57 ملین ڈالروطن بھیج کرنیاریکارڈ قائم کیا ہے، روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں جمع کرائی جانیوالی رقوم 4.5 ارب ڈالر سیبڑھ گئی ہیں۔وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان اور وزیراعظم کے ٹویٹ کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے ایک ہی دن میں ریکارڈ57 ملین ڈالر پاکستان بھجوا نے پر بیرون ملک پاکستانیوں کو خراج تحسین پیش کیا اور ان سے اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز ایک دن میں سب سے زیادہ 57 ملین ڈالر سٹیٹ بینک کو موصول ہوئے ہیں۔ یہ رقم بیرون ملک پاکستانیوں کی طرف سے ایک دن میں بھجوائی جانے والی اب تک کی سب سے زیادہ رقم ہے۔ایک دن میں آنے والی اس رقم کے بعد روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں جمع کرائی جانے والی رقوم کا حجم 4.5 ارب ڈالر سے تجاوز کرگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہماری حکومت روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ سکیم کی مکمل حمایت اور سرپرستی کررہی ہے۔ ایک دن میں ریکارڈ رقوم بھجوانے پر بیرون ملک پاکستانیوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانی ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں جن کے دل پاکستان کی محبت میں دھڑکتے ہیں۔ بیرون ملک پاکستانی غیرملکی زرمبادلہ کے ذریعے ہمیشہ ملکی معیشت کی مضبوطی اور بہتری میں کردارادا کرتے ہیں۔آپ سے وعدہ ہے کہ موجودہ معاشی مشکلات کے بھنور سے نکل کر آپ کی امیدوں اور توقعات پر پورا اتریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہیں مکمل یقین ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی مستقبل میں بھی پاکستان کی مدد اسی پرخلوص جذبے سے کرتے رہیں گے۔ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی سہولت کے لئے موجودہ حکومت متعدد اقدامات کررہی ہے۔ ہم آپ کی زندگیوں میں آسانیاں لانے کے لئے کوئی کسراٹھانہیں رکھیں گے۔

 

 

 

تمام جماعتوں کو مل بیٹھ کر معیشت، ماحولیات اور پانی کے مسائل کا حل تلاش کرنا ہوگا، وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان

اسلام آباد(سی ایم لنکس)وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے کہا ہے کہ معیشت، ماحولیات اور پانی کے معاملے پر تمام جماعتوں کو مل بیٹھ کر اس کا حل تلاش کرنا ہوگا، پاکستان کو موجودہ دلدل میں دھکیلنے کی ذمہ داری گزشتہ حکومت پر ہے جنہوں نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کرکے اس سے روگردانی کی، موجودہ حکومت پاکستان کو معاشی دلدل سے نکالنے کے لئے مشکل فیصلے کر رہی ہے، جب بھی پاکستان پر مشکل وقت آیا یا پاکستان معاشی اعتبار سے دلدل میں پھنسا تو اس وقت پاکستان پیپلز پارٹی کو اقتدار ملا اور اس نے ملک کو اس دلدل سے نکالا،گزشتہ حکومت نے پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا قرض لیا، اگر اتحادی اقتدار نہ سنبھالتے تو پاکستان سری لنکا کی طرح ڈیفالٹ کر چکا ہوتا۔بدھ کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی جانب سے اٹھائے گئے نکات کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر شیری رحمان نے کہا کہ ہم اپوزیشن کی عزت کرتے ہیں، پی ٹی آئی کی باتیں ہم سینیٹ سمیت ہر جگہ سنتے ہیں، ہماری حکومت کو ورثہ میں جو حالات ملے وہ گزشتہ حکومت کی کارستانی ہے جو چار سال تک راج کرتی رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو بتایا جائے کہ ملک کو اس دلدل میں پھنسا کر مشکل بجٹ کے وقت کون اقتدار چھوڑ کر بھاگ گیا۔ان کی تقسیم اور انا کی سیاست عروج پر ہے، ان کے دور سے پہلے پاکستان پر24 ہزار ارب روپے کا قرضہ تھا لیکن انہوں نے 76 سے 80 فیصد قرض لیا جو پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا قرض ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم الزام تراشی نہیں کریں گے، اس کے نتائج پہلے ہی سب نے دیکھ لئے۔ گزشتہ حکومت نے پاکستان کو دیوالیہ کرنے کے قریب لاکھڑا کیا، ہمارے پاس یہی آپشن تھے کہ یا تو پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے دیتے جیسا سری لنکا میں ہوا یا اس نااہل حکومت کو ہٹاتے، ہم نے یہی کیا اور قوم کو اس حکومت سے نجات دلائی۔انہوں نے کہا کہ اپنے آپ کو انقلابی کہنے والی پی ٹی آئی ملک کو دلدل میں چھوڑ گئی، اگر اتحادی حکومت مشکل فیصلے نہ کرتی تو پاکستان ڈیفالٹ کر جاتا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایک جائز پارلیمانی جمہوری طریقہ سے اس حکومت کو ہٹایا نہ جاتا تو ملک ڈیفالٹ کر جاتا۔ پاکستان کی تاریخ کا سب سے زیادہ قرضہ لے کر پاکستان کو وینٹیلیٹر پر چھوڑ کر جانے والی حکومت نے پاکستان کو ایک تاریخی بجٹ خسارہ میں دیا۔ یہ ہماری حکومت کو امپورٹڈ قرار دے رہے ہیں لیکن اصل میں امپورٹڈ حکومت تو ان کی تھی جو آئی ایم ایف سے معاہدہ کر کے آئی۔انہوں نے کہا کہ یہ ملک کو ڈیفالٹ کی طرف لے جارہے تھے، ان کے اس وقت کے رویہ اور طرزسیاست سے یہ ظاہر ہورہا ہے۔یہ انہی انقلابیوں کا کیا دھرا ہے، جو پاکستان کو آج مسائل درپیش ہیں، اس مشکل اور وینٹیلیٹر سے ہٹانے کے لئے موجودہ حکومت کو سخت فیصلے کرنے پڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ماضی کی سب حکومتوں نے آئی ایم ایف پروگرام لئے لیکن عوام پراتنا بوجھ نہیں پڑا، آج ان کی وجہ سے یہ بوجھ عوام پر ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ان حالات میں حکومت لی کہ جب ملک سنگین معاشی بحران کا شکار تھا، ہم بھی ان کی طرح احتجاج کر سکتے تھے، لانگ مارچ کی تاریخیں دے سکتے تھے اور ہم لانگ مارچ کر بھی لیتے ہیں ان کی طرح بھاگتے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فسطائیت اور فاشزم کا شکار کرکے معاشرہ میں انہوں نے پڑھے لکھے طبقہ کو انتہا پسند بنا دیا۔اس ملک کی اشرافیہ کو ملک کے لئے قربانی دینا ہوگی۔شیری رحمان نے کہا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو شہید نے اپنی جان کی قربانی دے کر ملک بچایا۔ پیپلزپارٹی ہمیشہ اس وقت اقتدار لیتی ہے جب ملک دلدل میں ہوتا ہے اور پیپلز پارٹی ملک کو دلدل سے نکالتی ہے، اس وقت ملک کودلدل میں عمران نیازی ڈال کر گیا ہے۔انہو ں نے کہا کہ جب یہ لوگ اقتدار میں آئے تواس وقت ملک کرپشن میں 117ویں نمبر پر تھا اور جب یہ گئے تو وہ 140 ویں نمبر پر آگیا جس سے ان کی کرپشن ظاہر ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 10 بلین ٹری سونامی منصوبے میں سندھ سب سے آگے تھا لیکن انہیں اجلاسوں میں نہیں بلاتے تھے۔ یہ اس حوالے سے چھپ کر اجلاس کرتے تھے۔ گزشتہ حکومت نے پی آئی اے کو تباہ کیا، گندم، تیل، ایل این جی کا بحران پیدا کیا۔ ایل این جی کا بروقت آرڈر نہیں دیا جس کے ثمرات آج ہم لوڈشیڈنگ کی صورت میں بھگت رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ حکومت مشکل فیصلے کرے گی اور گزشتہ حکومت کے جرائم اپنے سر لے کر معیشت کو بہتری کی طرف لائے گی۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف ہم سے ناراض ہے کہ گزشتہ حکومت کے وعدے کے مطابق سخت فیصلے نہیں کررہے۔ ہم نے فیٹف قانون سازی میں گزشتہ حکومت کے ساتھ مل کر قانون سازی کی لیکن یہ اس قانون سازی پر بھی ہم پر طعنہ زنی کرتے رہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت تبدیلی پر سازش کا نام لیتی ہے لیکن خود انہوں نے پاکستان کے خلاف سازش کی، ان کی قیادت لانگ مارچ کا کہہ کر بنی گالا جا کر بیٹھ گئی۔ یہ ملک کو تفریق کی سیاست کی طرف لے جانا چاہتے ہیں۔ جب بھی عوام کی بہتری کا کوئی فیصلہ ہوتا ہے یہ سامنے آ جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پالیسی ملک کو تقسیم کرنے کی تھی جہاں ان کی حکومت نہیں تھی فیصلہ سازی میں ان کو اعتماد میں نہیں لیتے تھے۔ آنے والے دنوں میں ماحولیات، پانی اور قومی سلامتی پر سب کو اعتماد میں لے کر آگے بڑھنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں بجٹ کے بعد بڑے مسائل پر توجہ مرکوز کرنا ہوگی۔ ہمارا جتنا پانی فی کس استعمال یا ضائع ہورہا ہے اس میں ہم چار بڑے ممالک میں شامل ہیں۔ ملک کا 80 فیصد پانی کھیتوں میں استعمال ہوتا ہے اس کو ضائع ہونے سے بچانے کے لئے دوررس اور دیرپا اقدامات تلاش کرنے ہیں۔ شیری رحمان نے کہا کہ زرعی بحران سے بچنے کے لئے پانی کے معاملہ پر چاروں صوبے مل بیٹھیں۔ عوام کو اشیا خوردونوش اور روزگار کی فراہمی کے لئے بھی ہمیں مل بیٹھنا ہوگا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62745

صوبائی حکومت نے صوبائی محکموں میں سمری آٹو میشن سسٹم (ای۔ سمری سسٹم) متعارف کر ادیا

Posted on

صوبائی حکومت نے صوبائی محکموں میں سمری آٹو میشن سسٹم (ای۔ سمری سسٹم) متعارف کر ادیا

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) خیبرپختونخوا حکومت نے ای گورننس سسٹم کی طرف ایک اور سنگ میل عبور کر لیا ہے ۔ صوبائی حکومت نے صوبائی محکموں میں سمری آٹو میشن سسٹم (ای۔ سمری سسٹم) متعارف کر ادیا ہے ۔ وزیر اعلی خیبر پختونخوامحمود خان نے بدھ کے روز وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں منعقدہ ایک تقریب میں ای سمری سسٹم کا باضابطہ اجراءکیا ۔ صوبائی کابینہ اراکین عاطف خان ، تیمور سلیم جھگڑا ، شوکت علی یوسفزئی ، بیرسٹر محمد علی سیف ، چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد بنگش، پرنسپل سیکرٹری برائے وزیراعلیٰ امجد علی خان، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز ،ڈائریکٹر پرفارمنس مینجمنٹ اینڈ ریفارمز یونٹ اور دیگر متعلقہ حکام نے تقریب میں شرکت کی ۔ شرکاءکو ای سمری سسٹم کی خصوصیات ، طریقہ کار اور دیگر پہلووں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ای سمری سسٹم پاکستان بھر میں اپنی نوعیت کا پہلا اور منفرد اقدام ہے ، وفاق سمیت کسی بھی صوبائی حکومت نے تاحال ای سمری سسٹم متعارف نہیں کرایا۔ اس طرح خیبرپختونخوا دیگر متعدد اقدامات کی طرح ای سمری سسٹم متعارف کروانے والا بھی ملک کا پہلا صوبہ بن گیا ہے ۔یہ سسٹم چیف سیکرٹری کے دفتر میں قائم پرفارمنس مینجمنٹ اینڈ ریفارمز یونٹ (پی ایم آر یو)نے بغیر کسی بیرونی معاونت کے خود تیار کیا ہے۔ ای سمری سسٹم کی خصوصیات کے حوالے سے بریفینگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ سمری کی تخلیق ، پراسس ، سمری کی منظوری اور ریویو سمیت تمام افعال آٹو میشن سسٹم کے تحت ہوں گے ۔

 

اس مقصد کیلئے ایک مخصوص موبائل ایپ تیار کی گئی ہے ۔ یہ ایک محفوظ سسٹم ہے جس تک متعلقہ حکام کو کیو آر کوڈ کے ذریعے رسائی دی جائے گی ۔ اس کے علاوہ سمری اینڈ نوٹ مینجمنٹ ، پیرا مینجمنٹ ، آڈیو ویڈیو ہائی لائٹس، الرٹس اینڈ نوٹیفکیشن اور مرکزی ڈیش بورڈ اس سسٹم کے اہم فیچرز میں شامل ہیں۔ سسٹم میں ایپ کے ذریعے ڈیجیٹل سگنیچر کی سہولت موجود ہے ۔ اسی طرح اس سسٹم کو صوبائی حکومت کے رولز اینڈ ریگولیشنز سے مربوط کیا گیا ہے تاکہ سمری کی تیاری اور دیگر اُمور میںان قوانین اور قواعد وضوابط سے باآسانی استفادہ کیا جا سکے ۔شرکاءکو مزید آگاہ کیا گیا کہ ای سمری سسٹم کے حوالے سے تمام محکموں کو تربیت دی گئی ہے ۔ ابتدائی طور پر ایک ماہ کیلئے ای سمری اور مینول سسٹم ساتھ ساتھ چلائے جائیں گے جس کے بعد مینول سسٹم مکمل طور پر روک دیا جائے گا او رصرف ای سمری سسٹم ہی استعمال کیا جائے گا ۔ کسی بھی سطح پر سمری پراسس میں تاخیر کی صورت میں مجاز حکام کو خود کار طریقے سے الرٹ جاری ہوجائے گا۔سمری کے پراسس کے حوالے سے تمام معلومات وزیراعلیٰ اور چیف سیکرٹری کیلئے ڈیش بورڈز پر دستیاب ہوں گی اور کسی بھی سمری کا مکمل ریکارڈ باآسانی ٹریک کیا جا سکے گا۔وزیراعلیٰ نے ای سمری سسٹم پر موثر طریقے سے عمل درآمد یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ اس سسٹم کے اجراءکا حتمی مقصد سرکاری اُمور کی تیزرفتار انجام دہی ہے ۔ اُنہوںنے کہاکہ اگر اس سسٹم کا کما حقہ استعمال یقینی بنایا جائے تو اس سے نہ صرف وقت کی بچت ہو گی بلکہ سمریوں کا معیار بھی بہتر ہو گا۔ محمود خان نے کہاکہ ای سمری سسٹم کا اجراءصوبائی حکومت کی ای گورننس حکمت عملی کے تحت اقدامات کا تسلسل ہے ۔ صوبائی حکومت ای ٹینڈرنگ ، ای بلنگ ، ای بڈنگ اور ای پیمنٹ جیسی اصلاحات پہلے سے متعارف کرا چکی ہے ۔ اُنہوںنے کہاکہ صوبائی حکومت پیپر لیس گورننس کے وژن کے تحت نظر آنے والے اقدامات اُٹھار ہی ہے جن کی وجہ سے صوبائی محکموں کی کارکردگی میں بہتری آرہی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت جدید ٹیکنالوجی کے موثر استعمال کے ذریعے سرکاری اُمور میں شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنانے اور کارکردگی میں اضافے کیلئے پرعزم ہے ۔اس مقصدکیلئے تمام صوبائی محکموں میں اصلاحا ت کا عمل جاری ہے جس کے دوررس نتائج سامنے آرہے ہیں ۔

 

 

 

دریں اثنا وزیر اعلی خیبر پختونخوامحمود خان نے پڑوسی ملک افغانستان کے صوبہ پکتیکا میں زلزلہ متاثرین کیلئے میڈیکل ٹیمیں اور دیگر امداد ی سامان بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ا س سلسلے میں فوری اقدامات کیلئے وزیر صحت اور چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ امدادی سامان میں ادویات ، اشیائے خوردو نوش اور دیگر ضروری چیزیں شامل ہوں گی ۔ اس سلسلے میں یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت اپنے افغان بہن بھائیوں کی ہر ممکن مدد کرے گی اور اس مقصد کیلئے تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لایا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے زلزلے سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثر ہ خاندانوں سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔اُنہوںنے جاںبحق افراد کی مغفرت اور پسماندگان کیلئے صبر جمیل کی دُعا کی ہے جبکہ زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت اور صوبے کی عوام جاںبحق افراد کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62742

خیبرپختونخوامیں شمسی توانائی منصوبوں سے عوام کوبروقت ریلیف مل رہاہے،سید امتیازحسین شاہ

Posted on

خیبرپختونخوامیں شمسی توانائی منصوبوں سے عوام کوبروقت ریلیف مل رہاہے،سید امتیازحسین شاہ
پیڈوکے منصوبوں سے10لاکھ طلبہ،12لاکھ مریض اور8لاکھ نمازی مستفید ہونگے،بجلی بلوں کی بچت ہوگی
ایشیائی ترقیاتی بینک سے ایکسیلنس ایوارڈ ملنامحکمے کے لئے اعزازسے کم نہیں ہے،،سیکرٹری توانائی اورپیڈوچیف کا تقریب سے خطاب

پشاور (چترال ٹایمز رپورٹ) سیکرٹری توانائی وبرقیات سیدامتیازحسین شاہ نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوامیں جاری شمسی توانائی کے منصوبوں سے عوام کوبروقت ریلیف ملنے کے بہترین نتائج سامنے آرہے ہیں جس سے نہ صرف لوڈشیڈنگ کی لعنت سے پاک ماحول دوست سستی بجلی مہیاہورہی ہے تودوسری جانب صوبے کو بجلی کے بلوں کی مدمیں کروڑوں روپے کی بچت بھی ہورہی ہے۔شمسی توانائی منصوبوں پر کام کرنے والے فیلڈ سٹاف کی کارکردگی قابل ستائش ہے گزشتہ دنوں ایشیائی ترقیاتی بینک کی طرف سے محکمہ توانائی کے ذیلی ادارے پیڈوکوشمسی توانائی منصوبوں میں بہترین ایمپلی مینٹیشن انجام دہی پر ایکسیلنس ایوارڈسے نوازا گیاجوکہ ہمارے لئے اعزاز سے کم نہیں ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیڈوکے زیرنگرانی جاری شمسی توانائی کے منصوبوں کے فیلڈافسران وسٹاف کو بہترین کارکردگی پر ایوارڈ دینے کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں چیف ایگزیکٹوپیڈوانجینئرنعیم خان نے بتایا کہ پیڈواس وقت ایشیائی ترقیاتی بینک کے مالی تعاون سے 8000سکولوں اور187بنیادی مراکزصحت کوشمسی توانائی پر منتقلی کے منصوبوں پرتیزی سے کام کررہاہے جن سے لوڈشیڈنگ سے پاک12میگاواٹ بجلی پیداکی جائے گی جس سے 10لاکھ طلبہ اور12لاکھ مریض مستفید ہونگے اسی طرح4400مساجدکی بھی سولرائزیشن کاعمل بھی جاری ہے جس سے 8لاکھ نمازی مستفیدہونگے اسکے علاوہ ضم شدہ قبائلی اضلاع میں بھی مساجد،بازاروں اوردیگرمذہبی مقامات پرسولرائزیشن کے منصوبے تیزی سے جاری ہیں۔ان منصوبوں کی تکمیل سے صوبے کوبجلی کے بلوں کی مد میں سالانہ اربوں روپے کی بچت متوقع ہے۔سیکرٹری توانائی سید امتیازحسین شاہ نے شمسی توانائی کے منصوبوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے فیلڈ سٹاف،پراجیکٹ ڈائریکٹرآصف کمال اورچیف ایگزیکٹو پیڈوانجینئرنعیم خان کو تعریفی اسناد اورشیلڈ دیتے ہوئے اس عزم کا اظہارکیا کہ پیڈوکے جاری منصوبے آنے والے دنوں میں مکمل ہونے کے بعد صوبے میں معیشت کے استحکام اورروزگارکے نئے مواقع پیداکرنے میں معاون ثابت ہونگے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62739

وزیراعلیِ کے زیر صدارت  صوبے کے وفاق سے متعلق معاملات پر اعلیٰ سطح اجلاس،صحت کارڈ اسکیم کے فنڈز کی بندش،  این ایف سی ایوارڈ، پن بجلی کے منافع کے بقایاجات اور وفاق سے جڑے دیگر اُمور پر بھی  غور

وزیراعلیِ کے زیر صدارت  صوبے کے وفاق سے متعلق معاملات پر اعلیٰ سطح اجلاس،صحت کارڈ اسکیم کے فنڈز کی بندش،  این ایف سی ایوارڈ، پن بجلی کے خالص منافع کے بقایاجات اور وفاق سے جڑے دیگر اُمور پر بھی غورو خوص

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت صوبے کے وفاق سے متعلق معاملات پر اعلیٰ سطح کا ایک اجلاس منگل کے روز وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں منعقد ہواجس میں وفاقی حکومت کی طرف سے ضم اضلاع کے ترقیاتی فنڈز میں کمی اور صحت کارڈ اسکیم کے فنڈز کی بندش پرشدید تحفظات کا اظہار کیا گیااور اس سلسلے میں وفاق کے ساتھ معاملہ اُٹھانے کے لیے مختلف تجاویز پر غور وخوض کے بعد اہم فیصلے کئے گئے۔ صوبائی کابینہ اراکین تیمور سلیم جھگڑا، شوکت علی یوسفزئی، فضل شکور، چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد بنگش،آئی جی پی معظم جاہ انصاری ، ایڈوکیٹ جنرل شمائل بٹ اور متعلقہ سیکرٹریز نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں صوبے بشمول قبائلی اضلاع کے حقوق حاصل کرنے کے لئے تمام دستیاب فورمز استعمال کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے اس سلسلے میں صوبائی اسمبلی میں متفقہ قرارداد منظور کروانے کے علاوہ وفاقی حکومت کو با ضابطہ مراسلے ارسال کرنے اور جرگہ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔

 

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ موجودہ وفاقی حکومت کی طرف سے صوبے کے ساتھ کی جانے والی زیادتیوں کو میڈیا کے ذریعے اُجاگر کیا جائے گا اور وفاقی حکومت کی طرف سے شنوائی نہ ہونے کی صورت میں تمام سیاسی، آئینی اور قانونی راستے اختیار کئے جائیں گے ۔ اجلاس میں این ایف سی ایوارڈ، پن بجلی کے خالص منافع کے بقایاجات اور وفاق سے جڑے دیگر اُمور پر بھی  غور وخوض کیا گیااور اس امر پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ موجودہ این ایف سی میں خیبر پختونخوا کو اس کا پورا شیئر نہیں مل رہا۔اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ سابقہ فاٹا کے انضمام کے بعد صوبے کی آبادی اور رقبے دونوں میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے لیکن صوبے کی آبادی اور رقبے کے تناسب سے این ایف سی میں شیئر نہیں دیا جارہا ۔ اجلاس میں نئے این ایف سی ایوارڈکے لئے وفاق سے معاملہ اُٹھانے جبکہ پن بجلی منافع کے بقایاجات کے حصول کے لئے مشترکہ مفادات کونسل کا فوری اجلاس بلانے کے لیے وفاق سے رابطے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ موجودہ وفاقی حکومت خیبر پختونخوا کے ساتھ کھلم کھلا زیادتیوں پر اتر آئی ہے۔ضم اضلاع کے صحت کارڈ اسکیم کے فنڈز کی منتقلی کے بغیر صوبے کو حوالے کرنا سراسر نا انصافی ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہاکہ موجودہ وفاقی حکومت گذشتہ دور میں فیڈرل پی ایس ڈی پی میں شامل خیبر پختونخوا کے ترقیاتی منصوبوں کو بھی نکال رہی ہے۔اُنہوںنے واضح کیا کہ صوبائی حکومت صوبے اور ضم اضلاع کے حقوق حاصل کرنے کے لئے تمام سیاسی، آئینی اور قانونی راستے اپنائے گی۔اُنہوںنے کہاکہ موجودہ وفاقی حکومت کے اقدامات اور فیصلے قومی یکجہتی اور ہم آہنگی کے لئے درست نہیں اوراس طرح کے اقدامات وفاقی اکائیوں میں بد اعتمادی کو جنم دیں گے۔

chitraltimes cm kpk talking to delgation of young teachers association

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان سے ینگ ٹیچرز ایسوسی ایشن کے ایک وفد کی ملاقات

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان سے ینگ ٹیچرز ایسوسی ایشن کے ایک وفد نے ملاقات کی اور ایڈہاک ٹیچرز کی مستقلی سے متعلق معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر تمام ایڈہاک ٹیچرز کو اُن کی تاریخ تقرری سے مستقل کرنے اور اُن کی سنیارٹی کو بھی تاریخ تقرری سے برقرار رکھنے کا اعلان کیااور کہا کہ مستقل ہونے والے اساتذہ کے سالانہ انکریمنٹس کو بھی بنیادی تنخواہ میں شامل کیا جائے گا۔محمود خان نے واضح کیا کہ وہ ایڈہاک اساتذہ کی مستقلی کی سمری پر دستخط کرچکے ہیںاور مستقلی کا بل جلد صوبائی کابینہ کے اجلاس میںپیش کیا جائے گا جو حتمی منظوری کےلئے صوبائی اسمبلی کو بھیجا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت ایڈہاک اساتذہ کو مستقل کرنے کی منصوبہ بندی پہلے سے کر چکی تھی جس کا بجٹ میں اعلان بھی کیا گیا تھا،اس سلسلے میں ایڈہاک اساتذہ کا احتجاج بلا جواز تھا۔ اُنہوںنے کہاکہ شعبہ تعلیم شروع دن سے صوبائی حکومت کی ترجیح رہی ہے۔ دیگر تعلیمی اصلاحات کے ساتھ ساتھ میرٹ کی بنیاد پر ہزاروں نئے اساتذہ بھرتی کیے گئے ہیں،حکومتی اقدامات کا حتمی مقصد صوبے کے تعلیمی معیار کو بہتر بنانا ہے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ قابل اور اہل لوگوں کو میرٹ کے ذریعے روزگار کی فراہمی اور ملازمت کا تحفظ صوبائی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے یہی وجہ ہے کہ نئے بجٹ میں 63 ہزار ایڈہاک ملازمین کو مستقل کیا جا رہا ہے جن میں 58 ہزار اساتذہ ہیں۔اس موقع پر ینگ ٹیچرز ایسو ایشن کے نمائندوںنے تاریخ تقرری سے ایڈہاک اساتذہ کی مستقلی کے اعلان پر وزیراعلیٰ کا شکریہ ادا کیااور کہاکہ تعلیم کے شعبے کی ترقی کے لئے تحریک انصاف حکومت نے بے مثال اقدامات اُٹھا ئے ہیں۔تعلیم کے شعبے میں تحریک انصاف کی حکومت کے اصلاحاتی اقدامات قابل تحسین ہیں۔ صوبائی وزیر تعلیم شہرام ترکئی اور وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا کے علاوہ محکمہ تعلیم اور خزانہ کے اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے ۔

 

وزیر اعلیِ کا صوبے کے مختلف علاقوں میں بارشوں کے نتیجے میں نقصانا ت پر افسوس کااظہار

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلی خیبر پختونخوامحمود خان نے ڈی آئی خان اور لکی مروت سمیت صوبے کے مختلف اضلاع میں حالیہ بارشوں کی وجہ سے گھروں کی چھتیں گرنے سمیت دیگر واقعات سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کی ہے۔ یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیر اعلیٰ نے جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کی مغفرت اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے ان واقعات میں زخمی ہونے والے افراد کی جلد صحت یابی کے لئے بھی نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔ دریں اثناءوزیر اعلیٰ نے متعلقہ ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو حکام کو متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں تیز کرنے اور بارشوں کی وجہ سے زیر آب آنے والی رابطہ سڑکوں اور پلوں کی بحالی کے لئے فوری اقدامات اُٹھانے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت مشکل کی اس گھڑی میں متاثریں کو تنہا نہیں چھوڑے گی اور ان کی ہر ممکن معاونت کی جائے گی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged ,
62716

چترال شہر، گردونواح میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری، مہڑپ اور شندور ٹا پ پر برفباری

چترال شہر اور گردونواح میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ، بالایی علاقوں مہڑپ اور شندور ٹا پ پر برفباری

چترال ( نمایندہ چترال ٹایمز ) چترال شہر اور گردونواح میں گزشتہ رات سے وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے ۔ ٹھنڈی ٹھنڈی ہواؤں کے ساتھ بارش سے گرمی کا زور ٹوٹ گیا ہے  موسم  بھی خوشگوار ہ تاہم سردی میں اچانک اضافہ ہونے وجہ سے  شہری سردیوں کے گرم کپڑے اور کمبل دوبارہ سے نکال لیے ہیں۔ بالایی علاقوں او رپہاڑوں پر برفباری وقفے وقفے سے جاری ہے ، اپر چترال کے مہڑپ تورکہو ، بروغل اور شندور ٹاپ پر باری ہویی۔ برفباری سے مہڑپ تورکہو میں کھڑی فصلوں کو بھی نقصان پہنچا ہے

اُدھر دنیا کی بلندترین پولو گراونڈ شندور ٹاپ سے بھی برفباری کے اطلاعات ہیں ۔ جہاں گزشتہ رات تقریبا تین انچ تک برفباری ہویی ہے جبکہ وہاں یکم جولایی سے ضلعی انتظامیہ چترال تین روزہ پولوفیسٹول کا بھی انعقاد کررہی ہے ، ٹینٹ لگانے کے ساتھ سامان بھی پہنچا یی جارہی ہے ،

 

محکمہ موسمیات کے مطابق 22 جون، 2022 تک آندھی کے ساتھ موسلادھار بارشوں کی پیشگوئی کی گی ہے جس کے دوران اسلام آباد، خیبر پختونخوا (چترال، دیر، سوات، بونیر، شانگلہ، کوہستان، مانسہرہ، ایبٹ آباد، ہری پور، صوابی، پشاور، نوشہرہ، مردان، چارسدہ، باجوڑ، مہمند، خیبر، کرم، کوہاٹ، لکی مروت، بنوں، ڈیرہ اسماعیل خان، وزیرستان)، پنجاب (راولپنڈی، مری،گلیات، اٹک، چکوال، جہلم، میانوالی، سرگودھا، خوشاب، بھکر، لیہ، ڈی جی خان، حافظ آباد، فیصل آباد، منڈی بہاؤالدین، ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ، سیالکوٹ، نارووال، لاہور، شیخوپورہ، اوکاڑہ، قصور، ساہیوال، پاکپتن، بہاولنگر، ملتان)، کشمیر (بھمبر، کوٹلی، میرپور، پونچھ، باغ، حویلیاں، ہٹیاں، مظفرآباد، وادی نیلم) ،گلگت بلتستان (استور، غذر، گلگت، دیامیر، ہنزہ، اسکردو) اور شمال مشرقی بلوچستان (ژوب، شیرانی، موسیٰ خیل ،کوہلو،بارکھان) میں بیشترمقامات پر آندھی اورگرج چمک کے ساتھ بارش (کہیں کہیں موسلا دھار سے شدید موسلا دھاربارش ) کاامکان ہے ۔اس دوران چند مقامات پر ژالہ باری کی بھی توقع ہے

21 جون منگل (شام/رات) سے بدھ 22 جون 2022 کے دوران سکھر، لاڑکانہ، کشمور، شکارپور، جیکب آباد، شہید بینظیر آباد، دادو، جامشورو ،حیدرآباد، کراچی، ڈیرہ بگٹی، جعفرآباد، نصیر آباد، لسبیلہ اور خضدار میں آندھی /تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے

موسلادھار بارش کے باعث خیبر پختونحوا ،گلیات، کشمیر اور گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ ، ندی نالوں/دریاؤں میں طغیانی کا خدشہ ہے پشاور، مردان، نوشہرہ، اسلام آباد، راولپنڈی، سرگودھا، فیصل آباد، گوجرانوالہ اور لاہور کے نشیبی علاقے زیر آب آنے کا بھی خطرہ ہے آندھی /تیز ہواؤں کے باعث خیبر پختونحوا ، پنجاب، کشمیر اور گلگت بلتستان میں کمزور انفراسٹرکچرکو نقصان کا اندیشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے ۔مسافر اور سیاح اس دوران زیادہ محتاط رہیں اور غیر ضروری سفر سے گریز کر یں۔اس سلسلے میں تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی گیی ہے ۔

chitraltimes shandur top snow fall 21 june 2022

chitraltimes melp torkhow snow 21 june 2022

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
62709

خیبر پختونخوا میں شرح خواندگی کا تناسب 52.4 سے بڑھ کر 55.1ہوگیا ہے جوکہ صوبے کے لئے ایک خوش آئند اور قابل فخر بات ہے,شہرام خان ترکئی

Posted on

خیبر پختونخوا میں شرح خواندگی کا تناسب 52.4 سے بڑھ کر 55.1ہوگیا ہے جوکہ صوبے کے لئے ایک خوش آئند اور قابل فخر بات ہے,شہرام خان ترکئی

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبر پختونخوا کے وزیر برائے ابتدائی وثانوی تعلیم شہرام خان ترکئی نے کہا ہے کہ تعلیمی لحاظ سے خیبر پختونخوا پاکستان کے دوسرے صوبوں سے بازی لے گیا ہے خیبر پختونخوا میں شرح خواندگی کا تناسب 52.4 سے بڑھ کر 55.1ہوگیا ہے جوکہ صوبے کے لئے ایک خوش آئند اور قابل فخر بات ہے صوبے کا تعلیمی شرح خواندگی بڑھانے میں اساتذہ اور انتظامی افسران کی کوششیں قابل تعریف ہیں، انہوں نے کہا کہ تعلیم کو عام کرنا اور طلباؤ طالبات کو تمام تر سہولیات مہیا کرنا موجودہ صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے تعلیم سے کوئی بچہ اب محروم نہیں رہے گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول نمبر 1پشاور کینٹ کے امتحانی ہال کے دورے کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا

صوبائی وزیر نے امتحانی ہال میں تمام انتظامات کا جائزہ لیا اور سی سی ٹی وی کیمروں کے معائنے کئے صوبائی وزیر شہرام خان ترکئی نے کہا کہ تعلیمی نظام میں بہتری لانے اور نقل کے ناسور سے پاک امتحانات کے انعقاد کے لئے محکمہ تعلیم نے پورے صوبے میں سی سی ٹی وی کیمروں کو نصب کئے ہیں جوکہ نقل کی روک تھام کافی مددگار ثابت ہورہی ہے سی سی ٹی وی کیمرے صوبے کے تعلیمی بورڈز کے ساتھ براہ راست منسلک ہے جسکی باقاعدگی کھڑی مانیٹرنگ ہورہی ہے صوبائی وزیر تعلیم نے جاری ایف اے اور ایف ایس سی امتحانات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت 5لاکھ 34ہزار طلباء اور طالبات امتحان میں حصہ لے رہے ہیں جس کیلیے محکمہ تعلیم کے زیر نگرانی 18سو امتحانی مراکز قائم کئے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ طلباؤطالبات کو تعلیمی سہولیات کی فراہمی کیلیے ہر ممکن اقدام اٹھا رہے ہیں پورے صوبے کے سکولوں میں 3ارب روپے کا فرنیچر فراہم کیا ہے جبکہ مزید 3ارب روپے کا فرنیچر مہیا کرنے کا منصوپہ پائپ لائن میں ہے جوکہ اس پر بہت جلد عملی کارروائی شروع ہوجائیگی اور فرنیچر سے رہ جانے والے تعلیمی ادارے اس سے مستفید ہونگے،

صوبائی وزیر تعلیم کا مذید کہنا تھا کہ طلباؤطالبات کی سہولت کیلیے صوبے کے تمام تعلیمی بورڈز میں سٹوڈنٹس فیسیلیٹیشن سنٹرز قائم کردئیے ہیں جہاں پر ون ونڈو آپریشن کے تحت تمام تر سہولیات اور معلومات مہیا کی جارہی ہیں انہوں نے کہا کہ لیٹریسی ریٹ میں خیبر پختونخوا کا دوسرے صوبوں سے سبقت لے جانا ایک خوش آئند بات ہے اساتذہ اور محکمہ تعلیم کے انتظامی افسران کی کاوشوں سے ہمارا صوبہ تعلیم کے میدان میں دوسرے صوبوں سے آگے نکل گیا ہے،انہوں نے کہا کہ میں امید کرتاہوں کہ محکمہ تعلیم اس کوشش کو جاری رکھیگی اور صوبے میں تعلیم کی شرح کو 100فیصد تک بڑھائیگی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62696

ضلعی انتظامیہ اور محکمہ خوراک کے افسران سبسیڈائزڈ آٹے کی فراہمی کی کڑی نگرانی کریں۔عاطف خان

Posted on

ضلعی انتظامیہ اور محکمہ خوراک کے افسران سبسیڈائزڈ آٹے کی فراہمی کی کڑی نگرانی کریں۔عاطف خان

محدود وسائل کے باوجود صوبائی حکومت عوام کو ہر ممکن ریلیف دینے کی کوششیں کرتی ہے۔ صوبائی وزیر خوراک

 

پشاور(چترال ٹایمز رپورٹ)خیبرپختونخوا کے وزیر خوراک عاطف خان نے محکمہ خوراک کے حکام کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ اور محکمہ خوراک کے افسران سبسیڈائزڈ(رعایتی) آٹے کی سپلائی کی کڑی نگرانی کریں اور تمام سیل پوائنٹس پر سرکاری رعایتی نرخ کے بینرز آویزاں کیئے جائیں تاکہ سرکاری آٹے میں خرد برد سے بچا جا سکے انھوں نے کہاکہ خرد برد میں ملوث افراد کے خلاف قانونی چارہ جوئی عمل میں لائی جائے کیونکہ غریب شہریوں کے حق پر کسی کو ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ان خیالات کا اظہار انھوں نے صوبے میں سرکاری رعایتی نرخ پر آٹے کی فراہمی کے حوالے سے پیر کے روز ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا اجلاس میں سیکرٹری محکمہ خوراک مشتاق احمد سمیت دیگر اعلی افسران نے شرکت کی۔

 

اجلاس میں سیکرٹری خوراک نے صوبائی وزیر کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ حکومت خیبرپختونخوا کی جانب سے صوبے کے تمام اضلاع میں رجسٹرڈ آٹا ڈیلرز کو سرکاری رعایتی آٹے کی ترسیل جاری ہے اور اس سلسلے میں ایک دو دن میں رجسٹرڈ آٹا ڈیلرز کیساتھ ساتھ موبائل ٹرکوں کے ذریعے بھی مارکیٹس میں آٹے کی فراہمی شروع کی جائے گی عاطف خان کو بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ سرکاری رعایتی نرخ پر آٹے کی واضح پہچان کے لئے سبز تھیلا متعارف کرایا گیا ہے، اس موقع پر صوبائی وزیر عاطف خان نے حکام کو ہدایت کرتے ہوئے کہا ضلعی انتظامیہ اور محکمہ خوراک کے افسران سبسیڈائزڈ آٹے کی سپلائی کی کڑی نگرانی کریں اور تمام سیل پوائنٹس پر سرکاری رعایتی نرخ کے بینرز آویزاں کئے جا ئیں انھوں نے ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت کو مہنگائی کا احساس ہے،اسی لئے محدود وسائل کے باوجود صوبائی حکومت عوام کو ہر ممکن ریلیف دینے کی کوششیں کررہی ہے اور عوام کو انصاف فوڈ کارڈ کی فراہمی اور رعایتی نرخوں پر آٹے کی فراہمی بھی اس سلسلے کی ایک کڑی ہے انھوں نے شہریوں سے اپیل ہے کہ سرکاری آٹے میں کسی بھی بدعنوانی کیخلاف محکمہ خوراک کے شکایت نمبرز پر حکام کو آگاہ کریں کیونکہ بد عنوان عناصر کا راستہ روکنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62682

وزیراعلیِ محمود خان کی زیر صدارت خیبر پختونخوا اسپیشل اکنامک زونز اتھارٹی کی آٹھویں بورڈ اجلاس،

Posted on

وزیراعلیِ محمود خان کی زیر صدارت خیبر پختونخوا اسپیشل اکنامک زونز اتھارٹی کی آٹھویں بورڈ اجلاس،

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں صنعتی سرگرمیوں کو پائیدار بنیادوں پر ترقی دینے کے لیے ایک اہم قدم کے طور پرضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں دو اہم منصوبوں کو اسپیشل اکنامک زونز کا درجہ دینے کیلئے سفارشات کی منظوری دیدی ہے جن میں مجوزہ درابن اکنامک زون اور فاطمہ سیمنٹ لمیٹڈ شامل ہیں۔ وفاقی حکومت کے ادارے بورڈ آف انوسٹمنٹ کی حتمی منظوری کے بعد ان منصوبوں کو اسپیشل اکنامک زونز کا درجہ مل جائے گا۔ یہ منظوری پیر کے روز وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت منعقدہ خیبر پختونخوا اسپیشل اکنامک زونز اتھارٹی کے آٹھویں بورڈ اجلاس میں دی گئی۔ وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ، وزیر اعلی کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، وزیر اعلی کے فوکل پرسن محمد خالق، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں، چیف ایگزیکٹو آفیسر خیبر پختونخوا اسپیشل اکنامک زونز اتھارٹی، چیف ایگزیکٹو آفیسر خیبر پختونخوا بورڈ آف انوسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ ، بورڈ کے دیگر ممبران اورمتعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔دونوں اہم منصوبوں کو اسپیشل اکنامک زونز کا درجہ دینے کی سفارش اسپیشل اکنامک زونز ایکٹ 2012 کے تحت کی گئی ہے۔

درابن اسپیشل اکنامک زون ابتدائی طور پر ایک ہزار ایکڑ رقبے پر مشتمل ہوگاجسے تین ہزار ایکڑ رقبے تک توسیع دینے کی گنجائش موجود ہوگی۔ یہ اسپیشل اکنامک زون 7.8 ارب روپے کی لاگت سے قائم کیا جائے گا جس سے بلاواسطہ روزگار کے 40 ہزار جبکہ بلواسطہ روزگار کے 1یک لاکھ بیس ہزار مواقع پیدا ہونگے۔ درابن اسپیشل اکنامک زونز میں زیادہ تر معدنیات اور فوڈ پراسسنگ کی صنعتیں قائم کی جائیں گی۔ اجلاس میں بحیثیت Enterprise Soleفاطمہ گروپ کو اسپیشل اکنامک زون کا درجہ دینے کی سفارش کی گئی جو صوبے میں نجی شعبے کا پہلا اسپیشل اکنامک زون ہوگا۔ یہ اسپیشل اکنامک زون 333 ایکڑ رقبے پر محیط ہوگا جو 51 ارب روپے کی لاگت سے قائم کیا جائے گا۔ اس اسپیشل اکنامک زون کے قیام سے بلاواسطہ روزگار کے تقریبا 500 جبکہ بلواسطہ روزگار کے تقریباً چار ہزار مواقع پیدا ہونگے۔

اجلاس میں گذشتہ بورڈ اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کا جائزہ بھی لیا گیا۔ اس حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے اجلاس کو بتایا گیا کہ مہمند ماربل سٹی میں سنٹر آف ایکسلنس کے قیام کے منصوبے کو سی پیک میں شامل کرنے کے لئے فیزیبلٹی اسٹڈی مکمل کرکے وفاقی حکومت کو ارسال کی گئی ہے جو حتمی منظوری کے لئے سی پیک کے جائنٹ ورکنگ گروپ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ اسی طرح گزشتہ اجلاس میں کئے گئے فصلے کی روشنی میں مہمند ماربل سٹی کے لئے مزید 140 ایکڑ زمین کی خریداری کا عمل جاری ہے۔ مزید بتایا گیا کہ پہلے مرحلے میں رشکئی اسپیشل اکنامک زون کو 10 میگاواٹ بجلی کی فراہمی کا کام مکمل کیا گیا ہے ، دوسرے مرحلے میں 160 میگاواٹ بجلی کی فراہمی کا کام اسی مہینے مکمل کیا جائے گا، تیسرے مرحلے میں مزید 50 میگاواٹ میں بجلی فراہمی کا کام اس سال دسمبر میں مکمل کیا جائے گا جبکہ اس اسپیشل اکنامک زون کو 30 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی فراہمی کے لئے انفراسٹرکچر کا کام مکمل کیا گیا ہے۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ پہلے مرحلے میں حطار اسپیشل اکنامک زون کو 10 میگاواٹ بجلی کی فراہمی کا کام مکمل کیا گیا ہے، دوسرے مرحلے میں 40 میگاواٹ بجلی کی فراہمی کا کام اسی مہینے مکمل کیا جائے گا، تیسرے مرحلے میں مزید 110 میگاواٹ بجلی کی فراہمی کا کام اگلے سال کے آخر تک مکمل کیا جائے گا جبکہ حطار اسپیشل اکنامک زون کو ڈھائی ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی فراہمی کا کام اسی مہینے مکمل کیاجائے گا اور اگلے مرحلے میں 24 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی فراہمی پر بھی پیشرفت جاری ہے۔

اجلاس کے شرکاءسے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلی نے صوبے میں صنعتی سرگرمیوں کی پائیدار بنیادوں پر ترقی کو صوبائی حکومت کی ترجیحات کا اہم حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت صنعتی سرگرمیوں کو فروغ دے کر لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لئے جامع منصوبہ بندی کے تحت ٹھوس اقدامات اٹھا رہی ہے،صوبے میں نجی سرمایہ کاری کے لئے ماحول سازگار ہے اورصوبائی حکومت نجی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لئے سرمایہ کاروں کو ایک ہی چھت تلے تمام سہولیات فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ درابن اسپیشل اکنامک زون کے قیام سے جنوبی اضلاع کی تقدیر بدل جائے گی اور یہ منصوبہ علاقے کی پائیدار بنیادوں پر ترقی کے لئے سنگ میل ثابت ہوگا۔ وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ ڈی آئی خان میں فاطمہ گروپ کی طرف سے سرمایہ کاری خوش آئند ہے، فاطمہ سیمنٹ کے قیام سے علاقے کے لوگوں کو روزگار کے نئے مواقع فراہم ہونگے، صوبائی حکومت اسی طرح دیگر سرمایہ کاروں کا بھی نہ صرف خیر مقدم کرے گی بلکہ انہیں ہرممکن سہولیات بھی فراہم کرے گی تاکہ صوبے میں نجی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرکے یہاں پر لوگوں کے لئے روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کئے جاسکیں۔

 

 

دریں اثنا وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی میں گاڑی پر نامعلوم افراد کے فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے واقعے میں چار نوجوان کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ یہاں سے جاری اپنے ایک بیان وزیر اعلی نے سوگوار خاندانوں سے تعزیت اور دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق نوجوان کی معفرت اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے اور کہا ہے کہ وہ سوگوار خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ واقعے کو علاقے کے امن کو تباہ کرنے کی سازش قرار دیتے ہوئے انہوں کہا ہےکہ واقعے میں ملوث عناصر قانون کی گرفت سے کسی صورت بچ نہیں سکتے۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62672

وزیر اعلیِ کا  نیو پشاور ویلی منصوبے پر مقررہ ٹائم لائینز کے مطابق پیشرفت کو یقینی بنانے کی ہدایت

Posted on

وزیر اعلیِ کا  نیو پشاور ویلی منصوبے پر مقررہ ٹائم لائینز کے مطابق پیشرفت کو یقینی بنانے کی ہدایت

ہشاور (چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے نے متعلقہ حکام کو نیو پشاور ویلی منصوبے پر مقررہ ٹائم لائینز کے مطابق پیشرفت کو یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ لینڈ شئیرنگ فارمولے کے تحت منصوبے کے لئے زمین کے حصول کے سلسلے میں زمین مالکان کو اسی مہینے کی 25 تاریخ تک Intimation Letters کے باضابطہ اجراء کے لئے انتظامات کو حتمی شکل دی جائے تاکہ منصوبے پر عملی کا کام باقاعدہ آغاز کیا جاسکے۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو یہ بھی ہدایت کی ہے کہ منصوبے کے مقام پر پشاور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے سب آفس کے قیام، پولیس پوسٹ کے قیام اور پولیس عملے کی تعیناتی، اراضی کے حصول سے متعلق معاملات کی بروقت انجام دہی کے لئے درکار ریونیو عملے کی تعیناتی اور ہاوسنگ اسکیم کے رابطہ سڑکوں کی تعمیر کے لئے پی سی ون کی جلد تیاری اور منظوری کے لئے بھی ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں۔

وہ گزشتہ روز نیو پشاور ویلی سٹی منصوبے سے متعلق ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں منصوبے پر عملدرآمد کے سلسلے میں اب تک کی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا اور مزید پیشرفت کے لئے متعدد اہم فیصلے کئے گئے۔ اجلاس کو منصوبے پر اب تک کی پیشرفت کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اس میگا ہاوسنگ اسکیم کے لئے اب تک 8000 کنال زمین کو کلئیر کردیا گیا ہے جبکہ پی ڈی اے کے بورڈ اجلاس میں منصوبے کے حتمی ماسٹر پلان کی باضابطہ منظوری دیدی گئی ہےجس کے مطابق

یہ ہاﺅسنگ اسکیم ایک لاکھ چھ ہزار چار سو کنال وسیع اراضی پر قائم کی جائے گی جس میں سے 41 فیصد رقبہ رہائشی پلاٹس اور اپارٹمنٹس پر مشتمل ہو گا جبکہ کل رقبے کا 28 فیصد سڑکوں کی تعمیر،16 فیصد رقبے پر پارکس اور اوپن سپیسز،7 فیصد رقبے پر سرکاری عمارات جبکہ 5 فیصد رقبہ کمرشل مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ تفصیلی ماسٹر پلان میں منصوبے کے تحت ابتدائی طور پرمختلف کیٹیگریز کے 62056 رہائشی پلاٹس تجویز کیے گئے ہیں جن میں تین مرلے کے 16312 پلاٹس، پانچ مرلے کے 17201 پلاٹس، سات مرلے کے 3402 ، دس مرلے کے 9526 ، ایک کنال کے 13415 ، دوکنال کے 1494 اور چار کنال کے 706 پلاٹس شامل ہیں ۔8 ہزار کنال رقبہ ریزرو رکھا گیا ہے جو ضرورت کے مطابق رہائشی پلاٹس کی فراہمی کے لیے استعمال میں لایا جائے گا۔ منصوبے کے دیگر اہم فیچرز میں سول سیکرٹریٹ، میڈیا انکلیو، سپورٹس سٹی اور ایجوکیشن اینڈ ہیلتھ سٹی بھی شامل ہیں جو بین الاقوامی معیار کی جدید ترین سہولیات پر مشتمل ہوں گی۔اس کے علاوہ ایک میگا پارک بھی قائم کیا جائے گا جو گالف کورسز، جھیل، کلچرل ویلیج، گندھارا میوزم، تھیم پارک، فاریسٹ،ایڈونچر ایریا اور دیگر سٹیٹ آف دی آرٹ تفریحی سہولیات پر مشتمل ہو گا۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ اس ہاوسنگ اسکیم تک رابطہ سڑکوں کی تعمیر کے لئے ایک منصوبہ نئے مالی سال کے ترقیاتی پروگرام میں شامل کیا جا چکا ہے جس کا پی سی ون تیاری کے مراحل میں ہے۔ وزیر اعلی کے معاون خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ، وزیر اعلی کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، سیکرٹری بلدیات ظہیر الاسلام، ڈی جی پی ڈے اے فیاض علی شاہ اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62607

خیبرپختونخوا کی کُل 32 پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں میں سے 22 یونیورسٹیوں کے مالی سال کا بجٹ  منظور کرلیاگیاہے اور باقی 10 یونیورسٹیوں کا بجٹ جون کے آخر تک منظور کرلیاجائیگا

Posted on

خیبرپختونخوا کی کُل 32 پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں میں سے 22 یونیورسٹیوں کے مالی سال 2022-23 کا بجٹ  منظور کرلیاگیاہے اور باقی 10 یونیورسٹیوں کا بجٹ بھی جون کے آخر تک منظور کرلیاجائیگا.اعلامیہ

 

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) خیبرپختونخوا کی کُل 32 پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں میں سے 22 یونیورسٹیوں کے مالی سال 2022-23 کا بجٹ گورنرہاؤس میں منعقدہ اجلاسوں میں منظور کرلیاگیاہے اور باقی 10 یونیورسٹیوں کا بجٹ بھی جون کے آخر تک منظور کرلیاجائیگا۔ امسال کی طرح گذشتہ برس بھی تمام پبلک سیکٹریونیورسٹیوں کے مالی سال 2021-22 کا بجٹ جون کے مہینے میں منظورکیاگیاتھا۔ یہاں یہ امرقابل ذکرہے کہ مختلف وجوہات کی بناء پر اکثر پبلک سیکٹریونیورسٹیوں کابجٹ اگلے مالی سال کے آغاز سے پہلے منظور نہیں ہوپاتاتھا جس کی وجہ سے یونیورسٹیوں کو شدید مالی بحران اور مالی بدنظمی سے دوچارہوناپڑتاتھا۔

 

اس سلسلے میں سابق گورنر خیبرپختونخوا شاہ فرمان نے اپنی ٹیم کے مشورے سے اس غلط روایت کو ختم اور مالی بدنظمی کودور کرنے کیلئے پہلی دفعہ تمام پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کو مال سال 2021-22 کے بجٹ کو جون 2021 میں منظور کروایا۔ رواں سال بھی اسی طریقہ کار پر عمل پیراہوتے ہوئے قائمقام گورنر مشتاق احمدغنی نے ذاتی دلچسپی اور اپنی ٹیم کی مدد سے ایک دفعہ پھر تمام پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کو بجٹ تیارکرنے اور اپنے اپنے متعلقہ سینٹ میں پیش کرنے کی خصوصی ہدایات جاری کیں جس پر عملدرآمد کرتے ہوئے صوبے کی تمام پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کے بجٹ برائے مالی سال 2022-23 کی بروقت منظوری کا سلسلہ جاری ہے۔

 

گذشتہ سال کی طرح امسال بھی تمام یونیورسٹیوں کو بجٹ کے حوالے سے بہترین راہنمائی اورہدایات دی جارہی ہے جس کی وجہ سے یونیورسٹیوں کے مالی نظم وضبط میں کافی بہتری آئی ہے، جس کا ثبوت تقریبااب تک اکثر یونیورسٹیوں کا بجٹ سرپلس میں منظور ہوناہے۔مزیدبرآں گذشتہ سال جاری ہونیوالے ہدایات کی روشنی میں اکثریونیورسٹیوں نے مالی خسارے اور نامساعد حالات سے بچنے کیلئے مختلف قسم کے فنڈز بھی قائم کئے ہیں جوکہ یونیورسٹیوں کو مالی طور پر مستحکم کرنے اور بجٹ ضروریات وترجیحات کیلئے مفید ثابت ہوئی ہیں۔ قائمقام گورنر مشتاق احمدغنی اور صوبائی وزیربرائے اعلی تعلیم کامران بنگش کی صدارت میں ہونیوالے اجلاسوں میں متعلقہ یونیورسٹیوں کے علاوہ چانسلر آفس، محکمہ اعلٰی تعلیم، محکمہ خزانہ، محکمہ اسٹیبلشمنٹ کے افسران نے دیگر سینٹ اراکین کی طرح اپنی شرکت کو یقینی بنایاہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62603

75 ریونیو ملازمین کی تحصیلدارونائب کے عہدوں پر ترقی

Posted on

75 ریونیو ملازمین کی تحصیلدارونائب کے عہدوں پر ترقی

سینئرممبرذاکرحسین آفریدی کی زیرصدارت ڈی پی سی اجلاس، ترقیوں کی منظوری دی گئی

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) سیکرٹری ریونیو اینڈ اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ(محکمہ مال)، سینئر ممبر بورڈآف ریونیو خیبرپختونخوا ذاکرحسین آفریدی کی زیر صدارت ڈیپارٹمنٹل پروموشن کمیٹی کے اجلاس میں 75 ریونیو ملازمین کو تحصیلدار اور نائب تحصیلدار کے عہدے پرترقی دینے کی منظوری دے دی گئی، ترجمان محکمہ مال کے مطابق سیکرٹری ریونیو اینڈ اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ (محکمہ مال) سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو خیبرپختونخوا ذاکر حسین آفریدی کی سربراہی میں ڈیپارٹمنٹل پروموشن کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں سیکرٹری ون بورڈ آف ریونیوسیدافسر علی شاہ سمیت دیگرممبر افسران نے شرکت کی اور متفقہ طور پربورڈ آف ریونیو سمیت صوبہ بھر کے70 سے زائد ریونیو ملازمین کو تحصیلدار اور نائب تحصیلدار کے عہدے پر ترقی دینے کی منظوری دے دی گئی،ترقی کی اطلاع ملتے ہی تمام ریونیو ملازمین میں خوشی کی زبردست لہردوڑ گئی-

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62598

فیٹف معاملے پر جشن منانا قبل از وقت ہوگا، حنا ربانی کھر

Posted on

فیٹف معاملے پر جشن منانا قبل از وقت ہوگا، حنا ربانی کھر

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ)وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ گذشتہ روز برلن جرمنی میں ایف اے ٹی ایف کا جائزہ اجلاس ختم ہوگیا۔ اس موقع پر ایف اے ٹی ایف کے انٹر نیشنل کوآپریشن ریوگروپ (آئی سی آر جی) کی پاکستان کے 2018اور 2021 کے ایکشن پلان کے حوالہ سے تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔ہفتہ کو یہاں میڈیا بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت حنا ربانی کھر نے کہاکہ 2018 کے ایکشن پلان کے حوالہ سے ایف اے ٹی ایف کو بھیجی گئی گیارہویں رپورٹ کا جائزہ لیا گیا، انہوں نے کہاکہ ایف اے ٹی ایف نے متفقہ طور پر تسلیم کیا کہ پاکستان کی جانب سے تمام ایکشن آئٹمز پر عملدرآمد کیا جا چکا ہے اور 2018 کے ایکشن پلان پر پاکستان کی جانب سے مکمل عملدرآمد کے بعد اس کو بند کیا جاتا ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ 2021کا ایکشن پلان زیادہ تر منی لانڈرنگ کے مسائل سے متعلق تھا اور اس پر پاکستان نے تین پراگریس رپورٹس جمع کروائی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مجھے بتاتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ پاکستان نے ایکشن پلان کے تمام تر سات پوائنٹس کو دیئے گئے وقت سے ایک سال پہلے مکمل کر لیا ہے، جس میں پاکستان نے اے ایم ایل / سی ایف ٹی کے حوالہ سے جامع ریفارمز اور اقدامات کو یقنی بنایا۔وزیر مملکت نے کہا کہ پاکستان کے مثبت اور تیز تر اقدامات کو ایف اے ٹی ایف کے تمام اراکین نے بھرپور انداز میں سراہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایف اے ٹی ایف نے تسلیم کیا ہے کہ پاکستان نے دونوں ایکشن پلان کو مکمل کر لیا ہے، اے ایم ایل / سی ایف ٹی سسٹمز کو بہتر بنانے کے حوالہ سے ہماری بہترین کاوشوں اور عزم کو تسلیم کیا گیا ہے۔

 

ایف اے ٹی ایف کے اجلاس کے دوران جامع اور بامعنی گفت وشنیدکے بعد ایف اے ٹی ایف نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ پاکستان نے تمام ٹیکنیکل بینچ مارکس کو کامیابی سے مکمل کیا ہے اور دونوں ایکشن پلانز کے حوالہ سے ہماری تمام ضروریات کو مکمل کر لیا ہے۔ اس شاندار کامیابی کے بعد ایف اے ٹی ایف نے تکنیکی ٹیم کے دورہ پاکستان کی منظوری دی ہے تاکہ موقع پر اصلاحات پر عملدرآمد کے طریقہ کار کا جائزہ لیا جا سکے۔ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلانز کی کامیابی تکمیل اور ایف اے ٹی ایف کی جانب سے پاکستانی اقدامات کوتسلیم کرتے ہوئے ایف اے ٹی ایف نے کہا ہے کہ پاکستان گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے ایک قدم کی دوری پر ہے۔حنا ربانی کھر نے کہا کہ موقع پر موجود اقدامات کے جائزہ کے حوالہ سے ایف اے ٹی ایف کی تکنیکی ٹیم کا دورہ باضابطہ طریقہ کار کے تحت ضروری ہے،جس کے بعد پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے باقاعدہ طور پر نکل جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایف اے ٹی ایف کے ساتھ باہمی مشاورت کے ذریعے متفقہ مناسب تاریخوں کا جائزہ لے رہے ہیں تاکہ اکتوبر 2022 ایف اے ٹی ایف کے آئندہ اجلاس سے قبل تکنیکی ٹیم کے دورہ کے انتظامات کو جلد از جلد حتمی شکل دی جا سکے۔

 

انہوں نے کہاکہ اجلاس کے دوران ایف اے ٹی ایف کے ساتھ سائیڈ لائنز ملاقاتوں میں ہم نے بین الاقوامی معیارات کے مطابق اے ایم ایل / سی ایف ٹی فریم ورک کے حوالہ سے پاکستان کی اعلیٰ سیاسی قیادت کے عزم کا اعادہ کیا ہے، ہم نے قومی اداروں میں بہتری کیلئے پاکستان میں ہونے والے قومی اتفاق رائے کو بھی اجاگر کیا ہے۔ وزیر مملکت برائے خارجہ نے کہا کہ پاکستان بین الاقوامی برادری اور ایف اے ٹی ایف کے ساتھ تعاون کا اعادہ کرتا ہے جو ہماری معیشت کے استحکام کے تزویراتی مقاصد اور بین الاقوامی مالیاتی نظام کومزید مربوط اور بہتر بنانے کیلئے ضروری ہے۔انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ فیٹف کی جانب سے اس اچھی خبر کے بعد ہماری معیشت پر اعتماد بحال ہوگا اور اس کی انتہائی ضروری ترقی سمیت ملک میں سرمایہ کاری کے ماحول میں بھی بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ گرے لسٹ سے اخراج کے حوالہ سے ہماری مختلف ٹیموں کی شبانہ روز کاوشوں کو تسلیم کرنا بھی ضروری ہے جن کی مدد سے ہم اپنے مقاصد حاصل کر سکیں اور ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلانز کو مکمل کیا جا سکا۔ انہوں نے کہاکہ یہ پورے ملک،مختلف وزارتوں، شعبوں اور ایجنسیوں سمیت حکومت نے تمام شعبوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے تاکہ قومی مقصد کو حاصل کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی مقصد کے حصول کے لئے متحد ہو کر کام کرنے سے بہترین نتائج حاصل ہو سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس موقع پر میں اپنے بین الاقوامی شراکتداروں اور دوستوں کے تعاون پر شکر گزار ہوں جنہوں نے اس سارے عمل کے دوران ہماری بھرپور معاونت کی۔ حنا ربانی کھر نے کہاکہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے پاکستان نہ صرف مستقبل میں اصلاحات پر جامع عملدرآمد کو یقینی بنائے گا بلکہ اس حوالہ سے دیگر ممالک کو تکنیکی معاونت اور رہنمائی بھی فراہم کر سکتا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ہم ایف اے ٹی ایف کی تکنیکی ٹیم کے دورہ پاکستان کیلئے مکمل تیار ہونگے اور ان شا اللہ بہت جلد پاکستان گرے لسٹ نکل جائیگا۔

ایف اے ٹی ایف

وزیراعظم محمد شہباز شریف کاپاکستان کی جانب سے تمام شرائط پوری کرنے کے فاٹف کے اعلان کا خیر مقدم

اسلام آباد(سی ایم لنکس)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان کی جانب سے تمام شرائط پوری کرنے کے فاٹف کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔ وزیراعظم ہاؤس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے قوم کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ الحمدللہ پاکستان کی ”وائٹ لسٹ”کی طرف واپسی بڑی کامیابی ہے۔وزیراعظم نے تمام حکومتی اداروں، شخصیات اور متعلقہ ٹیم کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ آپ سب کی کاوشیں رنگ لائی ہیں، میں وزیر مملکت حناربانی کھر اور وزارت خارجہ کی ٹیم کی کارکردگی کو سراہتا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ فاٹف سے متعلق تشکیل کردہ‘بنیادی سیل’، اس میں شامل فوجی اور سول قیادت اور ٹیم کی کاوشیں بھی لائق تحسین ہیں، یہ کریڈٹ انہیں جاتا ہے جو مسلسل اس قومی کاوش کے لئے کام کر رہے تھے۔وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا کہ میں پاکستان کی جیت کے لئے کام کرنے والی تمام ٹیم کو پھر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ فاٹف کا بیان پاکستان کی عالمی ساکھ کی بحالی کا اعتراف ہے۔انہوں نے کہا کہ ان شااللہ، ایسی مزید خوش خبریاں آنے والے وقت میں پاکستان کا مقدر بنیں گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ وائٹ لسٹ میں پاکستان کی واپسی سے معاشی و اقتصادی صورت حال کو بہتر بنانے میں بھی مدد ملے گی،ہم سب اسی جذبے سے پاکستان کی معاشی بحالی کے لئے بھی کام کر رہے ہیں۔

 

پاکستان کی طرف سے فیٹف اور سی ایف ٹی ایکشن پلان کی تکمیل بڑی کامیابی ہے،پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ

راولپنڈی(چترال ٹایمز رپورٹ) پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان کی طرف سے فیٹف اور سی ایف ٹی ایکشن پلان کی تکمیل بڑی کامیابی ہے، سول اور ملٹری ٹیم نے ایکشن پلان پرمضبوط عملدرآمد یقینی بنایا،کور سیل کی کوششوں سے پاکستان کا سر فخر سے بلند ہوا ہے۔جمعہ کی رات ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کیٹویٹ کے مطابق پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہاہے کہ ایکشن پلان پر عمل سے پاکستان کی وائیٹ لسٹ کی طرف راہ ہموار ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جی ایچ کیو میں قائم کور سیل اور قومی کاوشوں سے یہ ممکن ہوا، ان کوششوں نے پاکستان کا سر فخر سے بلند کردیا ہے۔

 

فیٹف کی گرے لسٹ سے نکلنے کا سارا کریڈٹ عمران خان کی حکومت کو جاتاہے، شیخ رشید

اسلام آباد(سی ایم لنکس)سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کا کریڈٹ عمران خان کی سابق حکومت کو دے دیا۔شیخ رشید نے کہا پوری امید ہے اکتوبر سے پہلے پاکستان گرے لسٹ سے نکل جائے گا۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کا سارا کریڈٹ عمران خان کی حکومت۔ پاک فوج اور ذیلی اداروں کو جاتا ہے۔سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ موجودہ اسمبلیوں کی کوئی اہمیت ہے اور نہ ہی پذیرائی ہے۔ اکثریتی افراد ضمانتوں پر ہیں۔ پچاس وزیر ہیں لیکن اسمبلی کوئی نہیں جاتا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت بھارت سے تجارت کے لیے مرے جا رہی ہے۔

 

 

منی لانڈرنگ روکنے کیلئے پی ٹی آئی حکومت نے بہت کام کیا، حماد اظہر

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ)پاکستان کی جانب سے تمام شرائط پوری کرنے کے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) کے اعلان پر سابق وزیر حماد اظہر نے کہا کہ اصل ہیروز وہ افسران ہیں جو مختلف محکموں میں بیٹھے ہوئے ہیں، ساڑھے تین سال مسلسل یہ افسران کارکردگی دکھاتے رہے ہیں۔تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیر حماد اظہر نے گارڈن ٹاؤن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جب ہمیں حکومت ملی اس وقت بہت زیادہ خدشہ تھا کہ بلیک لسٹ ہوجاتے۔حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ہم نے ایک فیٹف کوآرڈینشن کمیٹی بنائی، کمیٹی میں تمام اداروں کی نمائندگی موجود تھی، کوآرڈینشن کمیٹی میں شامل افسران نے دن رات کام کیا۔انہوں نے کہا کہ آخری سال فیٹف کے 32 نکات پر عمل درآمد میں کامیاب ہوئے، 2 نکات پر رپورٹ اپریل میں جمع کرائی، خوشی کی بات ہے کہ ہم ایف اے ٹی ایف کے تمام 34 نکات پر پورے اترے۔سابق وزیر کا کہنا تھا کہ فیٹف کا مشکل فیز مکمل ہوگیا، فیٹف پر دنیا میں بہترین کام پاکستان میں ہوا، تحریک انصاف کی حکومت نے فیٹف سے متعلق درجنوں قوانین پاس کرائے۔حماد اظہر نے بتایا کہ مالی نظام اپ گریڈ کیا گیا، افسران کی تربیت کی گئی، ساڑے تین سال میں ترسیلات زر میں اضافہ ہوا، ساڑھے تین سال میں بھارت کی ٹیم کو بے نقاب کرچکے تھے۔انہوں نے کہا کہ صاف نظر آرہا تھا کہ بھارت اس پلیٹ فارم کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کر رہا ہے، بھارت کا رول اس میں منفی رہا ہے اس معاملے کو ہم نے اٹھایا بھی۔سابق وزیر کا کہنا تھا کہ یہ ایک ٹیکنیکل فورم ہے، سیاسی فورم نہیں، اسے سیاسی بنانے کی کوشش کی گئی، ہم نے بہت سارے بے نامی اکاؤنٹس پکڑے، یہ پورے پاکستان کی جیت ہے۔حماد اظہر نے کہا کہ اس سے دنیا کو ہمارے فنانشل سسٹم اور لیگل سسٹم کے متعلق مثبت سگنل گیا ہے، گرے لسٹ سے نکلنے کے بعد ایف اے ٹی ایف ممبر شپ حاصل کرنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے کہا تھا گرے لسٹ سے نکلنے کے بعد فیٹف ممبر شپ حاصل کریں گے، روس فیٹف کی گرے لسٹ میں تھا آج وہ فیٹف کا ممبر ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پورے پاکستان کو اس کا کریڈٹ جاتا ہے اس میں عسکری افسران بھی شامل ہیں، ملک اس وقت بیرون ملک سے آنے والی ترسیلات زر سے چل رہا ہے۔حماد اظہر نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کے دل میں اووسیز پاکستانیوں کے متعلق بغض ہے، موجودہ حکمران سمجھتے ہیں اووسیز پاکستانی عمران خان کے زیادہ قریب ہیں۔واضح رہے کہ وزیر مملکت خارجہ امور حنا ربانی کھر کا کہنا ہے کہ فیٹف کا اقدام پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کے اقدامات کی کڑی ہے، اس معاملے پر جشن منانا قبل از وقت ہوگا، پاکستان کے ذمہ مزید کوئی اقدامات زیر التوا نہیں۔

 

پاکستان کو گرے لسٹ میں ن لیگ کی دورِ میں شامل کیاگیا، شیریں مزاری

اسلام آباد(سی ایم لنکس)پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ قوم یاد رکھے کہ پاکستان کو گرے لسٹ میں ن لیگ کے دورِ حکومت میں شامل کیا گیا، ایف اے ٹی ایف پر جب کام ہو رہا تھا تو اس وقت ان لوگوں نے این آر او کیلئے اس کی مخالفت کی۔وزیر مملکت حناربانی کھر کی پریس کانفرنس پر پاکستان تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری نے اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ مبارک ہو، امپورٹڈ حکومت خصوصاً حنا ربانی کھر کو فیٹف سے نکلنے کی اہمیت معلوم ہوگی۔شیریں مزاری نے کہا کہٓپ میں کچھ شرم و حیا ہوتی تو آپ قوم اور تحریک انصاف سے معافی مانگتے، کیونکہ جب ہم یہ قانون سازی کر رہے تھے تو آپ نے اس کی مخالفت کی تھی۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ معافی اب قوم سے مانگو آپ، آپکی جماعت کیونکہ امپورٹڈ سرکار میں شامل دیگر جماعتوں نے اْس وقت ہماری مخالفت کرکے سنگین غلطی کی، آپ نے فیٹف قوانین کی مخالفت کرکے قوم سے زیادتی کی تھی۔شیریں مزاری کا مزید کہنا تھا کہ اعتراف کرو عمران خان نے پاکستان کو بچایا اور گرے لسٹ سے نکلنے کا موقع دیا۔پی ٹی آئی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ اب حنا ربانی کھر جو باتیں کر رہی ہیں ان کی ضرورت ہرگز نہیں، جب کام ہو رہا تھا اس وقت آپ لوگوں نے این آر او کیلئے اس کی مخالفت کی تھی۔واضح رہے کہ وزیر مملکت خارجہ امور حنا ربانی کھر کا کہنا ہے کہ فیٹف کا اقدام پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کے اقدامات کی کڑی ہے، اس معاملے پر جشن منانا قبل از وقت ہوگا، پاکستان کے ذمہ مزید کوئی اقدامات زیر التوا نہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged ,
62584

وزیراعلیِ نے سرکاری ملازمین کیلے پی او ایل میں کمی کے ساتھ گاڑیوں کی مرمت،ٹی اے ۔ ڈی اے ودیگراخراجات میں بھی کمی کیلے تمام سرکاری محکموں کو اضافی گائیڈ لائنز جاری کردیے

Posted on

وزیراعلیِ نے سرکاری ملازمین کیلے پی او ایل میں کمی کے ساتھ گاڑیوں کی مرمت،ٹی اے ۔ ڈی اے ودیگراخراجات میں بھی کمی کیلے تمام سرکاری محکموں کو اضافی گائیڈ لائنز جاری کردیے

 

پشاور ( چترال ٹایمز رپوٹ ) خیبر پختونخوا حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافے کے پیش نظر سرکاری محکموں کے پی او ایل اخراجات میں 35 فیصد کٹوتی کے بعد اپنی کفایت شعاری پالیسی کے تحت ایک اور اہم اقدام کے طور پر گاڑیوں کی دیکھ بال و مرمت، ٹی اے/ڈی اے اور دیگر سرکاری اخراجات میں بھی کمی کے لئے تمام سرکاری محکموں کو اضافی گائیڈ لائنز جاری کردیے ہیں۔وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان کی منظوری کے بعد ان گائیڈ لائنز پر عملدرآمد کے لئے وزیر اعلی سیکرٹریٹ نے چیف سیکرٹری اور محکموں کے انتظامی سربراہوں کو باقاعدہ مراسلہ ارسال کردیا ہے۔ گائیڈ لائنز کے مطابق صوبائی سطح کے تمام اجلاسوں جن میں کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز، آر پی اوز اور ڈی پی اوز کی شرکت ضروری ہو، کو ویڈیو لنک کے ذریعے منعقد کیا جائے گا۔ اسی طرح ڈویژنل سطح کے تمام اجلاسوں جن میں ڈپٹی کمشنرز اور ڈی پی اوز کی شرکت ضروری ہو، کو بھی ویڈیو لنک کے ذریعے منعقد کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں محکمانہ اجلاسوں میں بھی متعلقہ ضلعی محکموں کے سربراہان ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہونگے۔ تاہم آپریشنل ڈیوٹیز، ایمبولینس سروس، فیلڈ انسپکشنز، کورٹ کیسز اور دیگر ضروری معاملات پر ان گائیڈ لائنز کا اطلاق نہیں ہوگا۔ یاد رہے کہ وزیر اعلی محمود خان کے احکامات کی روشنی میں صوبائی حکومت کفایت شعاری پالیسی کے تحت سرکاری اخراجات میں کمی کے لئے پہلے ہی سے متعدد اقدامات اٹھا رہی ہے۔

ان گائیڈ لائنز پر عملدرآمد کے نتیجے میں پی او ایل اخراجات کے ساتھ دیگر اخراجات کو بھی خاطر خواہ حد تک کم کیا جا سکے گا، ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاسوں میں شرکت سے ڈویژنل اور ضلعی انتظامیہ افسران کی ہمہ وقت فیلڈز میں حاضری بھی یقینی ہوگی جس کے نتیجے میں پبلک سروس ڈیلیوری میں بھی خاطرخواہ بہتری آئے گی۔ سرکاری محکموں کے پی او ایل اخراجات میں 35 فیصد کٹوتی سے سرکاری خزانے کو ماہانہ ساڑھے بارہ کروڑ اور سالانہ ڈیڑھ ارب روپے کی بچت ہو گی۔
اس سلسلے میں یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیر اعلی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت عوام کو ذیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کے لئے پر عزم ہے، پیٹرولیم قیمتوں میں حالیہ اضافے کی وجہ سے سرکاری وسائل پر اضافی بوجھ بڑھ رہا ہے اور اس بوجھ کو کم کرنے کے لئے پی او ایل اخراجات میں کٹوتی سمیت دیگر ایسے اقدامات ناگزیر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ صوبائی حکومت شروع دن ہی سے کفایت شعاری کی پالیسی پر گامزن ہے اور حکومت کی بھر پور کوشش رہی ہے کہ سرکاری وسائل کا بہترین استعمال یقینی ہو اور عوامی وسائل کا زیادہ سے زیادہ حصہ عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ ہو۔ وزیر اعلی نے تمام سرکاری محکموں کو اور خودمختار اداروں کو صوبائی حکومت کی کفایت شعاری پالیسی پر سختی سے عملدرآمد کرنے اور اس سلسلے میں مانیٹرنگ کا موثر نظام وضع کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

 

وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان کا وفاقی حکومت کی طرف سے قبائلی اضلاع کیلئے صحت کارڈ اسکیم کے لئے فنڈز کی بندش پرشدید ردعمل کا اظہار

پشاور ( چترال ٹایمز رپوٹ ) وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے وفاقی حکومت کی طرف سے قبائلی اضلاع کیلئے صحت کارڈ اسکیم کے لئے فنڈز کی بندش پرشدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امپورٹڈ حکومت نے خیبر پختونخواہ اور قبائلی اضلاع کے ساتھ ناانصافیوں کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ اس سلسلے میں یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیر اعلی نے کہا ہے کہ قبائلی عوام نے پاکستان کی خاطر بیش بہا قربانیں دی ہیں، وفاقی حکومت کی طرف سے صحت کارڈ اسکیم کوبند کرنا قبائلی عوام کی قربانیوں کی توہین ہے اور امپورٹڈ حکومت کے اس طرح کے امتیازی اقدامات ملک دشمنی کے مترادف ہیں۔ محمود خان نے کہا ہے کہ چوروں کا ٹولہ قبائلی عوام کے حقوق بھی چوری کرنا چاہتی لیکن صوبائی حکومت کسی صورت لٹیروں کو قبائلی اضلاع کے عوام کے حقوق غصب کرنے نہیں دے گی اور قبائلی عوام کے حقوق کے لئے ہر حد تک جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی قیادت میں پاکستان تحریک انصاف حکومت نے گزشتہ چار سالوں میں انتھک محنت سے قبائلی اضلاع کے انضمام کا سارا عمل مکمل کرکے جنگ زدہ علاقے کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا ہے اور صوبائی حکومت محدود مالی وسائل کے باوجود علاقے کے عوام کی محرومیوں کا آزالہ کرنے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہی ہے لیکن بدقسمتی سے دوسری طرف مسلط شدہ حکومت قبائلی اضلاع کے عوام کو پیچھے دھکیلنا چاہتی ہے، امپورٹڈ حکومت کی طرف سے ضم اضلاع کے ترقیاتی فنڈز میں کمی کے بعد اب 30 جون سے صحت کارڈ اسکیم کے فنڈز بھی بند کئے جارہے ہیں جو قبائلی اضلاع کے عوام کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے۔ محمود خان نے وفاقی حکومت کی طرف سے فنڈز کی فراہمی کے بغیر صحت کارڈ اسکیم کی صوبے کو منتقلی کے فیصلے کو ناانصافی اور بدنیتی پر مبنی قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت فوری طور پر قبائلی اضلاع کے صحت کارڈ کیلئے فنڈز فراہم کرے تاکہ نئے مالی سال سے قبائلی اضلاع کے عوام کو صحت کارڈ پلس کی سہولت فراہم کی جاسکے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62540

وزیر اعلٰی خیبرپختونخوا کی جانب سے سرکاری افسران کیلئے پی او ایل، دیکھ بھال و مرمت، ٹی اے/ ڈی اے، تفریح اور دیگر اخراجات کے سلسلے میں اضافی گائیڈ لائنز کی منظوری

Posted on

وزیر اعلٰی خیبرپختونخوا کی جانب سے سرکاری افسران کیلئے پی او ایل، دیکھ بھال و مرمت، ٹی اے/ ڈی اے، تفریح اور دیگر اخراجات کے سلسلے میں اضافی گائیڈ لائنز کی منظوری

پشاور (نمائندہ چترال ٹائمز) صوبائی حکومت کی جانب سے افسران کی پی او ایل اخراجات کی مد میں 35 فیصد کٹوتی کے فیصلے کو مد نظر رکھتے ہوئے وزیراعلی خیبرپختونخوا نے فوری طور پر حکومتی سطح پر اسی حوالے سے سخت تعمیل کے لئے کچھ اضافی گائیڈ لائنز کی منظوری دی ہے، اس سلسلے میں چیف سیکرٹری/ ایڈیشنل چیف سیکریٹری پی اینڈ ڈی/ ایس ایم بی آر/ آئی جی پولیس دفاتر کے لئے جاری کردہ گائیڈ لائنز کے مطابق ہر قسم اجلاس / جائزہ اجلاس جس میں فیلڈ افسران جیسے کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز، آر پی اوز اور ڈی پی اوز کی موجودگی ضروری ہو، کو ویڈیو لنک کے ذریعے منعقد کیا جائے گا۔پشاور میں تعینات افسران اس سے مستثنیٰ قرار دیے گئے ہیں جبکہ عوام کو بہتر خدمات کی فراہمی کے لیے ان کی فیلڈ میں موجودگی یقینی بنائی جائے گی۔

 

اسی طرح تمام انتظامی سیکرٹریوں کے لیے جاری کردہ گائیڈ لائنز کے مطابق ہر قسم کے محکمانہ اجلاس جس میں متعلقہ ضلعی محکموں کے سربراہان کی شرکت ضروری ہو وہ افسران بھی ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوں گے پشاور میں تعینات افسران اس فیصلے سے مستثنی ہوں گے اور اجلاس میں بذات خود شریک ہوں گے،اسی طرح اٹیچڈ فارمیشنز / ڈائریکٹوریٹس / خودمختار/ نیم خودمختار اداروں / ڈویلپمنٹ اتھارٹیز بھی مذکورہ بالا گائیڈ لائینز پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں گی۔جب کہ تمام ڈویژنل کمشنرز اور آر پی اوز کے لیے بھی گائیڈ لائینز جاری کئے گئے ہیں جس کے مطابق ڈی سیز، ڈی پی اوز، اے سیز اور ڈی ایس پیز (ماسوائے ڈویژنل ہیڈکوارٹر) بھی ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاسوں میں شرکت کریں گے، لیکن اگر اجلاس کی جگہ سے فاصلہ پندرہ کلومیٹر زیادہ ہو تو اس پر آن لائن شرکت کی شرط کا اطلاق ہوگا۔تمام آپریشنل ڈیوٹیز، ایمبولینس خدمات، فیلڈ انسپکشنز، افتتاح تقاریب، ضروری معاملات اور عدالتی سماعت پر اس فیصلے کا اطلاق نہیں ہوگا۔ ریموٹ اسٹیشنز پر کام کرنے والے افسران جن کو اپنے علاقوں میں انٹرنیٹ کا مسئلہ درپیش ہو وہ قریبی سٹیشن/ ضلع جہاں پر انٹرنیٹ دستیاب ہو، پر اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کے لئے جا سکتے ہیں۔واضح رہے کہ حکومت خیبر پختونخوا نے ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے ملک و صوبے کے وسیع تر مفاد میں وزراء، مشیروں، معاونین خصوصی اور افسران کو پی او ایل (POL) کی مد میں اخراجات پر 35فیصد کٹوتی لگانے کا فیصلہ کیا تھا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62512

خیبر پختونخوا پبلک سروس کمیشن نےمختلف اسامیوں کیلے قابلیتی ٹیسٹ کے شیڈو ل کا اعلان کردیا

Posted on

خیبر پختونخوا پبلک سروس کمیشن نےمختلف اسامیوں کیلے قابلیتی ٹیسٹ کے شیڈو ل کا اعلان کردیا

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ)خیبر پختونخوا پبلک سروس کمیشن نے صوبے کے مختلف محکمو ں میں ریسرچ آفیسر،پلپ اینڈ پیپر آفیسرز،اسسٹنٹ اکنامک بوٹانسٹ،اسسٹنٹ سلوی کلچرسٹ، مرد اسسٹنٹ پروفیسر(پولیٹیکل سائنس، ہیلتھ اینڈ فزیکل ایجوکیشن، کمپیوٹر سائنس،) فیمیل لیکچرر (پولیٹیکل سائنس، ہیلتھ اینڈ فزیکل ایجوکیشن، مینجمنٹ سائنسز)، اسسٹنٹ ایگلریکلچر انجینئر/ اسسٹنٹ دائریکٹر پلاننگ، لیکچرر فارسٹری، فارسٹ رینجر، فاریسٹ منیجر، سب ڈویژنل فارسٹ آفیسر، کمپیوٹر پروگرامر، اسسٹنٹ ڈائریکٹر (آئی ٹی)، اسسٹنٹ ڈرافٹنگ آفیسر، لاء آفیسر، لیٹیگیشن آفیسر، اسسٹنٹ پبلک پراسیکیوٹر۔ ڈینٹل سرجن اور ڈیمانسٹریٹر کی آسامیوں کے لئے قابلیتی ٹیسٹ کے شیڈول کا اعلان کر دیا ہے۔ جو کہ27 جون تا 05 جولائی 2022 (ماسوائے ہفتہ اور اتوار)تک منعقد کیا جائیگا۔ امتحانی مراکز اور رولنمبرز کی تفصیلات خیبر پختونخوا پبلک سروس کمیشن کی ویب سائٹwww.kppsc.gov.pk سے ڈاؤن لوڈ کئے جا سکتے ہیں۔ کسی امید وار کو انفرادی طور پر رول نمبر سلپ علیحدہ جاری نہیں کیا جائیگا، اگر کوئی امید وار ایس ایم ایس یا ای میل کے ذریعے اپنے ٹیسٹ کے حوالے سے معلومات حاصل نہ کر سکیں تو وہ امتحان کے انعقاد سے پہلے ٹیلیفون نمبرز 091-9214131, 9212897, 9213750, 9213563 ایکسٹینشن نمبر (102/203/105) پر دفتری اوقات کار کے دوران رابطہ کر سکتے ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62503

صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی نے 57 ارب روپوں کے منصوبوں کی منظوری دیدی

Posted on

صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی کے بائیسویں اجلاس میں 57 ارب روپوں کے منصوبوں کی منظوری دی گئی۔

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی کے بائیسویں اجلاس میں 57 ارب روپوں کے منصوبوں کی منظوری دی گئی۔یہمنظوری ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ منصوبہ بندی و ترقی خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت پی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں دی گئی۔وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی خصوصی ہدایات پر خیبر پختونخوا کے ضم شدہ اضلاع میں سڑکوں اور پلوں کے تعمیر، بحالی اور بہتری کیلئے 10 ارب روپے کے منصوبے منظور ہوئے۔اجلاس میں پی ڈی ڈبلیو پی کے اراکین اور متعلقہ محکموں نے شرکت کی۔ فورم نے صوبے کی بہتری کے لیے سی اینڈ ڈبلیو، صحت، اعلیٰ تعلیم، آبپاشی اور سوشل ویلفیئر سے متعلق 54 منصوبوں کی منظوری دی۔

 

اجلاس میں متعلقہ محکموں اور اراکین نے شرکت کی۔ منظور شدہ منصوبوں میں پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے شعبے میں اضلاع بونیر، باجوڑ، مہمند اور مالاکنڈ میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور سولرائزیشن وغیرہ، لوکل گورنمنٹ کے شعبے میں ضلع سوات مینگورہ میں پارکنگ پلازہ کی تعمیر، آبپاشی کے شعبے میں قبائلی اضلاع باجوڑ،خیبر اور مہمند میں واٹر سپلائی سکیموں کی بحالی اور سولرائزیشن جبکہ ایف ار پشاور اور کوہاٹ میں آبپاشی واٹر سپلائی سکیموں کی بحالی اور سولرائزیشن کا پی سی- ون، ضلع مردان یونین کونسل غلہ ڈھیر، محبت آباد ہوتی، پار ہوتی، سکندری اور گلی باغ میں سڑکوں، فلڈ پروٹیکشن ورکس،کلورٹس اور ڈرین کی تعمیر و بہتری،ضم شدہ علاقوں میں آبپاشی کے ٹیوب ویلوں، لفٹ ایریگیشن اسکیموں کی تعمیر اور موجودہ آبپاشی ٹیوب ویلوں کی سولرائزیشن، ضم شدہ اضلاع میں آبپاشی کے چینلز کی تعمیر و بہتری اور چیک ڈیم اور آبی ذخائر کی تعمیر، چھوٹے ڈیموں اور پاور سیکشن، فاٹا کی فیلڈ سرگرمیوں کی نگرانی کے لیے پراجیکٹ سپورٹ یونٹ کی تشکیل، خیبرپختونخوا کے آبی وسائل کی ترقی کے منصوبے کے لیے پراجیکٹ ریڈینس فنانسنگ،کھیل و سیاحت کے شعبے میں ضلع سوات مٹہ اور شموزئی میں کھیل کے میدان کا قیام،اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں ضلع بونیر شل بانڈء ضلع ایبٹ آباد گلیات اور ضلع چارسدہ شبقدر میں گورنمنٹ گرلز ڈگری اور ضلع ایبٹ آباد لورہ میں ڈگری کالج کے قیام،سوات یونیورسٹی آف انجینیرنگ اینڈ اپلائیڈ سائنسز کے منصوبوں کے اثرات کو اور بہتر کرنا، زراعت کے شعبے میں خیبرپختونخوا میں موسمیاتی ریزیلینس باغبانی کے منصوبوں کے ذریعے، ضلع شمالی وزیرستان میں ماڈل ڈیری فارم کا قیام، خیبرپختونخوا میں چاول کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کا منصوبہ، خیبرپختونخوا کے نئے ضم شدہ اضلاع میں کلچر ایبل ویسٹ لینڈ ڈویلپمنٹ اور موجودہ زرعی ٹیوب اور کھلے کنویں کی سولرائزیشن، گومل یونیورسٹی کی فیکلٹی آف ایگریکلچر کو ڈی آئی خان یونیورسٹی میں اپ گریڈ کرنے کے لیے PC-I، جنگلات کے شعبے میں جنوبی اضلاع میں فاریسٹ نالج پارکس اور ضم شدہ اضلاع میں EPA دفاتر کا قیام،صحت کے شعبے میں ضلع سوات منگلور میں کیٹیگری ڈی ہسپتال کا قیام، ضم شدہ علاقوں کی موجودہ صحت کی سہولیات میں 120 فیملی ویلفیئر سینٹرز کا قیام، مائنز اینڈ منرلز کے شعبے میں محکمہ معدنیات کو مضبوط بنانا،خیبرپختونخوا کی جیولوجیکل میپنگ،خیبرپختونخوا کے معدنیات سے متعلق علاقوں میں مائنز مانیٹرنگ اور سرویلنس یونٹس کا تشخیصی مطالعہ اور قیام، ہوم سے متعلق فاٹا سیکرٹریٹ میں کرائسز مینجمنٹ سیل کا قیام، سی اینڈ ڈبلیو سے متعلق مین صوابی روڈ سے بخشالی انٹر چینج (7-کلومیٹر)، مردان تک موجودہ سڑک کو دو رویہ بنانے کے لیے فزیبلٹی اسٹڈی، ضم شدہ علاقوں میں ضرورت کی بنیاد پر نئی سڑکوں اور پلوں کی تعمیر، اوقاف سے متعلق خیبرپختونخوا میں عیدگاہ اور جنازگاہ کی تعمیر اور زمین کی خریداری شامل ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62501

کوشٹ سندراغ تا موژدہ روڈ کیلے تین کروڑ روپے منظور، صوبایی حکومت، وزیراعلیِ  اور وزیرزادہ کا شکریہ ۔ عمایدین  

کوشٹ سندراغ  تا موژدہ روڈ کیلے تین کروڑ روپے منظور، صوبایی حکومت، وزیراعلیِ  اور وزیرزادہ کا شکریہ ۔ عمایدین علاقہ

پشاور ( نمایندہ چترال ٹایمز ) وزیراعلیِ کے معاون خصوصی وزیرزادہ کی کوششوں سے صوبایی حکومت نے کوشٹ سندراغ تا موژدہ روڈ کی تعمیر کیلے تین کروڑ روپے کی منظوری دی ہے۔ جو اے۔ ڈی ۔ پی شامل کردیا گیا ہے ۔ اس سلسلے میں کوشٹ کے عمایدین ناظم کوشٹ وی سی حبیب انور، سماجی کارکن امین اللہ امین، شاہد اقبال، محمد علی مجاہد ودیگربھی موجود تھےوزیراعلیِ کے معاون خصوصی وزیرزادہ کے دفترپشاور میں ان سے ملاقات کی اور علاقے کی عوام کی طرف سے صوبایی حکومت، وزیراعلیِ اور وزیرزادہ کا خصوصی شکریہ ادا کیا کہ انکی کوششوں سے کوشٹ کا درینہ مسلہ اے۔ ڈی ۔پی میں شامل کردیا گیا ۔عمایدین نے علاقے کے  دوسرے مسایل سے بھی ان کو اگاہ کیا۔  وزیر زادہ نے علاقے کے دیگر مسایل کے حل کیلے بھی یقین دہانی کی۔ جبکہ بعض مسایل کے حل کیلے متعلقہ اداروں کے زمہ داروں سے ٹیلی فونک رابطہ بھی کیا۔ اس موقع پر عمایدین سے گفتگو کرتے ہویے وزیرزادہ نے کہا کہ چترال کی  ترقی میری اولین ترجیح ہے اور چترالی قوم کی بلاتفریق خدمت  اپنا فرض منصبی سمجھتاہوں۔

chitraltimes kosht delegation met wazir zada2

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
62488

پہاڑی جنگلات میں آگ لگانے والوں کو کڑی سے کڑی سزا دینے اور بھاری جرمانے عائد کرنیکا فیصلہ 

پہاڑی جنگلات میں آگ لگانے والوں کو کڑی سے کڑی سزا دینے اور بھاری جرمانے عائد کرنیکا فیصلہ

خیبر پختونخوا کے پہاڑیوں میں آگ لگنے کے حالیہ واقعات سے متعلق وزیراعلیِ کے زیر صدارت اہم اجلاس

 

چترال ( چترال ٹایمز رپورٹ ) خیبر پختونخوا کے پہاڑیوں میں آگ لگنے کے حالیہ واقعات سے متعلق ایک اہم اجلاس جمعہ کے روز وزیر اعلی خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں منعقد ہواجس میں آگ لگنے کی وجوہات اور دیگر متعلقہ امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں پہا ڑیوں میں آگ لگنے کے واقعات کے موثر تدارک کے سلسلے میں لائحہ عمل تشکیل دینے کیلئے متعدد اہم فیصلے کئے گئے۔ اجلاس کوپہاڑیوں میں آگ لگنے کے واقعات سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ حالیہ دنوں میں خیبرپختونخوا کے پہاڑیوں میں آگ لگنے کے 283 واقعات رپورٹ ہوئے ہیںجن میں زیادہ تر آگ زمین پر خشک گھاس پھوس کو لگی ہے، درختوں کو آگ لگنے کی باتوں میں کوئی صداقت نہیں ہے اور اب تک کے تمام واقعات میں حکومتی جنگلات کے صرف 22 درختوں کو نقصان پہنچا ہے۔

 

اجلاس میں ذاتی عداوتوں کی بنیاد پر قصداً پہاڑیوں میں آگ لگانے والوں کو کڑی سے کڑی سزا دینے اور بھاری جرمانے عائد کرنے کیلئے متعلقہ قوانین کو مزید سخت بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ مزید برآں ایسی تخریبی سرگرمیوں پر آئندہ کیلئے کڑی نظر رکھنے کیلئے اضلاع کی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے ۔ ڈپٹی کمشنرز کی سربراہی میں قائم ہونے والی ان کمیٹیوں میں پولیس، اسپیشل برانچ، ریسکیو 1122، محکمہ جنگلات اور ضلعی انتظامیہ کے نمائندے شامل ہونگے۔ اسی طرح آگ لگنے کے واقعات کے مستقل تدارک کے لئے پہاڑیوں کی ہائی رسک ، میڈیم رسک اور لو ررسک میں درجہ بندی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ہائی رسک علاقوں میں آگ پر قابو پانے کے لئے ریسکیو 1122 کے مخصوص یونٹس قائم کئے جائیں گے جو جدید آلات سے لیس ہونگے جبکہ پہاڑیوں اور جنگلات کی نگرانی اور آگ لگنے کی صورت میں بروقت کارروائی کے لئے ہیوی ڈیوٹی ڈرونز استعمال کئے جائیں گے ۔

 

اجلاس میں دور دراز اور ناقابل رسائی علاقوں میں آگ پر قابو پانے کے لئے مخصوص ائیر کرافٹ کی خریداری پر بھی غورکیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ جنگلات کی سائینٹیفک مینجمنٹ کے طریقہ کار کو بحال کیا جائے گا۔ اسی طرح جنگلات میں پڑی پرانی لکڑیوں اور خشک گھاس پھوس کو نکالنے کے لئے طریقہ کار وضع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ آگ لگنے سے متاثرہ مجموعی رقبے کا 72 فیصد حصہ نجی رقبے پر مشتمل ہے،ان واقعات میں سے 89 فیصد گراونڈ فائر، 20 فیصد سرفیس فائر اور 4 فیصد کراون فائر پر مشتمل ہیں۔آگ لگنے کے ساڑھے آٹھ فیصد واقعات ریزروڈ ایریاز، 23 فیصد پروٹیکٹڈ ایریاز اور ساڑھے پانچ فیصد گزارا ایریاز میں رپورٹ ہوئے۔ساڑھے 12 فیصد واقعات کمیونل ایریاز اور 50 فیصد سے زائد پرائیویٹ ایریاز میں رپورٹ ہوئے۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ آگ لگنے کے ان واقعات میںحکومتی جنگلات کے صرف 22 درختوں کو نقصان پہنچا۔مزید بتایا گیا کہ پہاڑیوں میں آگ لگنے کی وجوہات میں 20 فیصد انسانی غلطی، 9 فیصد قدرتی وجوہات اور 71 فیصد نا معلوم وجوہات ہیں۔واقعات کے خلاف کاروائی کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ پہاڑیوں میں آگ لگانے کے واقعات میں 56 ایف آئی آرز درج کی گئی ہیںجبکہ آگ لگانے کے 32 واقعات میں ملزمان کی نشاندہی ہوچکی ہے۔

 

اب تک گیارہ ملزمان گرفتار بھی ہوچکے ہیں۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ پہاڑیوں میں آگ بھجانے کی کوششوں میں ایک ریسکیو اہلکار سمیت تین افراد شہید ہوئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر آگ بجھانے کے دوران شہید ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے اور آگ بجھانے کے سلسلے میں ضلعی انتظامیہ، ریسکیو 1122 اور محکمہ جنگلات کے اہلکاروں کی کارکردگی کی تعریف کی ہے ۔اُنہوںنے کہاکہ جنگلات ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں، ان کے تحفظ کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا،جو لوگ ذاتی عداوتوں کی بنیاد پر پہاڑیوں میں آگ لگاتے ہیں وہ دہشت گرد ہیں، ایسے لوگوں کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت کارروائی کرنے کے لئے ضروری قانون سازی کی جائے۔انہوںنے مزید ہدایت کی کہ اس طرح کی تخریبی سرگرمیوں کو ناقابل ضمانت جرم قرار دیا جائے اور پہاڑیوں میں آگ لگانے کے حالیہ واقعات میں گرفتار ملزمان کی تصاویر میڈیا میں شائع کی جائیں۔

 

محمود خان نے تمام متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ایسے واقعات کی مستقل بنیادوں پر روک تھام کے لئے مل کر مشترکہ لائحہ عمل تشکیل دیں ۔اُنہوںنے جنگلات میں پڑی خشک لکڑیوں اور گھاس پھوس کو نکالنے کے لئے ایک شفاف طریقہ کار وضع کرنے اور پہاڑیوں اور جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات کے تدارک کے لئے نگرانی کا موثر نظام وضع کرنے کی بھی ہدایت کی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ جنگلات کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔صوبائی حکومت اس مقصد کے لئے تمام درکار مالی وسائل ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرے گی۔صوبائی وزیر جنگلات اشتیاق ارمڑ ، وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف ، چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد بنگش اور آ ئی جی پی معظم جاہ انصاری کے علاوہ متعلقہ انتظامی سیکرٹریوں اور پولیس حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔

chitraltimes cm kpk mahmood khan chairing a meeting to take stock of fire incidents in forests area

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged ,
62484

چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا کی تاریخی شندور پولو فیسٹیول کے لئے بہترین انتظامات یقینی بنانے کی ہدایت

Posted on

چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا کی تین روزہ تاریخی شندور پولو فیسٹیول کے لئے بہترین انتظامات یقینی بنانے کی ہدایت

شندور پولو فیسٹیول یکم جولائی سے تین جولائی تک جاری رہے گا
ملکی و غیرملکی سیاحوں کی سہولت کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں۔ چیف سیکرٹری

پشاور (چترال ٹائمز رپوٹ) چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ڈاکٹر شہزاد خان بنگش نے ہدایت کی ہے کہ متعلقہ حکام تاریخی شندور پولو فیسٹیول کے لئے بہترین انتظامات یقینی بنائیں۔ یہ ہدایت انہوں نے شندور پولو فیسٹیول کے لئے تیاریوں کے حوالے سے جمعرات کے روز سول سیکرٹریٹ میں منعقدہ جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دی۔ اجلاس میں محکمہ داخلہ، سیاحت، اطلاعات، مواصلات و تعمیرات کے انتظامی سیکرٹریز اور ڈائریکٹر جنرل کلچر اینڈ ٹورزم اتھارٹی نے شرکت کی جبکہ کمشنر مالاکنڈ، ریجنل پولیس آفیسر، ڈپٹی کمشنرز و ڈسٹرکٹ پولیس آفیسرز اپر اور لوئر چترال ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔

اس موقع پرڈی جی کلچر اینڈ ٹورزم اتھارٹی نے اجلاس کو بتایا کہ عالمی وباء کورونا کی وجہ سے تاریخی شندور پولو فیسٹیول دو سال کے تعطل کے بعد امسال یکم جولائی سے 3 جولائی تک منعقد کیا جائے گا۔ 12 ہزار 600 فٹ کی بلندی پر واقع دنیا کے بلند ترین پولو گراونڈ کے آس پاس خیمہ بستی قائم کی جا رہی ہے۔ جس میں سرکاری حکام، مقامی و غیرملکی سیاحوں کے لئے قیام و طعام، پانی اور واش رومز کا بندوبست کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ 1936ء سے باقاعدگی کے ساتھ ہر سال یہ فیسٹیول منعقد کیا جاتا رہا ہے۔چیف سیکرٹری نے ہدایت کی کہ کمشنر مالاکنڈ، ڈپٹی کمشنرز اپر اور لوئر چترال دیگر سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر تیاریاں مکمل کرکے فیسٹیول کے لئے بہترین انتظامات یقینی بنائیں۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ ملکی و غیرملکی سیاحوں کی سہولت کیلئے انفارمیشن ڈیسک بھی قائم کئے جائیں تاکہ انکو معلومات حاصل کرنے میں آسانی ہو۔ ڈاکٹر شہزاد خان بنگش نے کہا کہ یکم جولائی سے شروع ہونے والے تین روزہ شندور پولو فیسٹیول کی سیکیورٹی کے لئے بھی خصوصی اقدامات اٹھانے سمیت خواتین پولیس اہلکاروں کو بھی تعینات کیا جائے۔ ڈاکٹر شہزاد خان بنگش نے کہا کہ سیاحوں کے لئے پولو میچ دیکھنے کے ساتھ ساتھ دیگر تفریحی و ثقافتی سرگرمیوں کا بھی انتظام کیاجائے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, مضامینTagged
62477

وزیراعلیِ کے زیرصدارت مختلف محکموں کے تحت جاری ترقیاتی منصوبوں کی پیشرفت حوالے اجلاس

Posted on

وزیراعلیِ کے زیرصدارت مختلف محکموں کے تحت جاری ترقیاتی منصوبوں کی پیشرفت حوالے اجلاس

پشاور (چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلی خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت ترقیاتی منصوبوں سے متعلق ایک اہم اجلاس جمعرات کے روز منعقد ہوا جس میں صوبائی محکموں کے تحت مختلف ترقیاتی منصوبوں پر اب تک کی پیشرفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا اس وقت صوبے میں مختلف محکموں کے تحت اربوں روپے مالیت کے سینکڑوں چھوٹے بڑے ترقیاتی منصوبے تکمیل کے قریب ہیں جبکہ متعدد نئے منصوبے عملدرآمد کے لئے تیار ہیں۔ وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ اوروزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان کے علاوہ متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں اور دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ محکمہ آبپاشی کے تحت اہم منصوبوں میں شکتوڈیم اور لتمبر ڈیم کی تعمیر ،باروائی ایریگشین سکیم ، باران ڈیم کی ریزنگ اور دیگر شامل ہیں ۔محکمہ توانائی کے تحت منصوبوں میں 11 میگاواٹ کروڑہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ، 10 میگاواٹ جبوڑی ہائیڈرو پاور پراجیکٹ، 40 میگاواٹ کوٹو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ اور دیگر منصوبے شامل ہیں۔ مزید بتایا گیا کہ تعلیم کے شعبے کے منصوبوں میں گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج رجویا ، گورنمنٹ ڈگری کالج بکا خیل، ڈگری کالج گدیذئی پیر بابا، گرلز ڈگری کالج شبقدر، گرلز ڈگری کالج مندانی ، گرلز ڈگری کالج خال، ڈگری کالج لتمبر، پبلک لائبریری کرک، گرلز ڈگری کالج باڑہ، گرلز ڈگری کالج شکردرہ، ڈگری کالج پارا چنار، گرلز ڈگری کالج جلاکا اورکزئی اور دیگر شامل ہیں۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ سیاحت اور کھیل کے شعبوں کے اہم منصوبوں میں سپورٹس کمپلیکس خار کی اپ گریڈیشن اور بحالی ، مختلف سپورٹس کمپلیکس میں ہاکی ٹرف کی فراہمی، تیراہ کرکٹ اسٹیڈیم کی اپ گریڈیشن اور دیگر شامل ہیں۔ اسی طرح محکمہ صحت کے تحت اہم منصوبوں میں باچا خان میڈیکل کالج فیز ٹو ، حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں آرتھو پیڈک اور سپائن سرجری بلاک کا قیام ، ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بٹ خیلہ میں کارڈیالوجی یونٹ اور برن اینڈ ٹراما سنٹر کا قیام ، بنوں میڈیکل کالج فیز ٹو اور دیگر شامل ہیں۔ محکمہ مواصلات و تعمیرات کے تحت اہم منصوبوں میں پتراک تا تھل کمراٹ سڑک کی تعمیر، صوبائی ہائی وے کے شیر کوٹ ہنگو سیکشن کی ڈویلاائزیشن ،عزیز بھٹی چوک تا جواد چوک صوبائی ہائی وے کی ڈویلاائزیشن شامل ہیں۔

وزیراعلیٰ نے اس موقع پر متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ متعلقہ محکمے محکمہ اطلاعات کے توسط سے صوبائی حکومت کے ترقیاتی منصوبوں اور اصلاحاتی اقدامات سے متعلق عوام کو آگاہی دینے کیلئے لائحہ عمل تیار کریں ۔ وزیراعلیٰ نے اپنی گفتگو میں کہا کہ گزشتہ چار سالوں میں صوبائی حکومت نے جو محنت کی ہے اب اس کے ثمرات سامنے آرہے ہیں اور ان منصوبوں کے ثمرات بلاتاخیر عوام تک پہنچنے چاہئیں۔ اُنہوںنے کہاکہ صوبائی حکومت کے عوامی فلاح و بہبود کے اقدامات سے متعلق عوام کو بھر پور آگاہی دی جائے ۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ جن منصوبوں کی تکمیل میں رکاوٹیں درپیش ہیں متعلقہ وزراءاور انتظامی سیکرٹریز ان رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے فوری اقدامات اُٹھائیں۔ اُنہوںنے واضح کیا کہ ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کیا جائے گااور متعلقہ محکمے اپنے اپنے منصوبوں پر مقرر کردہ ٹائم لائنز کے مطابق پیشرفت کو یقینی بنائیں۔ وزیراعلیٰ نے مزید ہدایت کی کہ انتظامی سیکرٹریز اپنے محکموں کے اُن مسائل کے حل پر خصوصی توجہ دیں جن سے سروس ڈیلیور ی متاثر ہوتی ہو۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62440

محکمہ معدنیات نے ٹارگٹڈ ہدف سے زیادہ 8 ارب روپے کی ریکارڈ ریونیو حاصل کرلی۔ مشیر معدنیات

محکمہ معدنیات نے ٹارگٹڈ ہدف سے زیادہ 8 ارب روپے کی ریکارڈ ریونیو حاصل کرلی۔ مشیر معدنیات عارف احمدزئی

خیبرپختونخوا کے معدنیات صوبے میں غربت مکاؤ میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ بیرسٹر محمد علی سیف

پشاور (نمائندہ چترا ل ٹائمز) محکمہ معدنیات خیبرپختونخوا کی کارکردگی میں بہتری کا سلسلہ جاری ہے مالی سال 2021-22 کے لیے ریونیو ہدف سے زیادہ ریونیو حاصل کرلی. صوبائی حکومت نے ریونیو کا ہدف 6 ارب روپے دیا تھا جبکہ محکمہ معدنیات نے 8 ارب روپے کی ریکارڈ ریونیو حاصل کرلی۔اس سلسلے میں وزیراعلی خیبرپختونخوا کے مشیر برا ئے معدنیات عارف احمدزئی اور معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر محمد علی سیف نے بدھ کے روز محکمہ معدنیات کی چار سالہ کارکردگی میڈیا کے ذریعے عوام کے سامنے رکھی. مشیر معدنیات عارف احمدزئی نے میڈیا کو بریف کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان کی ہدایات کی روشنی میں امسال بھی محکمہ معدنیات نے بہترین کارکردگی دکھائی جس کے نتیجے میں ہر سیکٹر میں ترقیاتی منصوبے قابل عمل بنائے گئے.

صوبائی صوبائی حکومت نے مالی سال 2021-22کے لیے محکمہ معدنیات کو محاصل کی مد میں 6.10 ارب روپے کا ہدف دیا تھا محکمے نے پچھلے سال کی طرح اس سال بھی شاندار کارکردگی کو جاری رکھتے ہوئے جون 2022 تک 8.24 ارب روپے محاصل کی مد میں جمع کیے ہیں. انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں یہ بات قابل ذکر ہے کہ عدالت عالیہ پشاور ہائی کورٹ کے حکم پر محکمہ معدنیات نے 2.24 ارب روپے بعض ٹھیکیداروں کو واپس کئے. عدالت کے حکم اور محدود وسائل میں محکمے نے ایک مرتبہ پھر صوبائی خزانے میں 6.10 ارب روپے محاصل کی مد میں جمع کئے. انہوں نے کہا کہ اگر دیکھا جائے تو 2021-22 کے دوران نہ صرف صوبائی حکومت نے مقرر کردہ ہدف حاصل کیا بلکہ 8.24 ارب روپے جمع کئے جو پچھلے سال جو پچھلے مالی سال 2020-21 سے 61 فیصد زیادہ ہے۔اپیلیٹ اتھارٹی کا ذکر کرتے ہوئے مشیر معدنیات عارف احمد زئی نے کہا کہ ریکارڈ وقت میں 964 اپیلوں پر فیصلہ صادر کیا جبکہ صرف 36 اپیلوں پر فیصلہ باقی ہے۔منرل ٹائٹل کمیٹی کا ذکر کرتے ہوئے مشیر وزیراعلی عارف احمد زئی نے کہا کہ منرل ٹائٹل کمیٹی نے اگست 2018 سے جون 2022 تک 3997 پراسپیکٹنگ لائسنسز گرانٹ کیے ہیں. 502 مائننگ لیز کی تجدید کی گئی ہے، 235 پراسپیکٹنگ لائسنس کی مائننگ لیز میں کنورژن کی گئی ہے. 133 لیز ٹرانسفر کئے ہیں، 69 پراسپیکٹنگ لائسنس کو ویلیڈیٹ کیے ہیں انہوں نے کہا کہ 486 کیسز قانون کی خلاف ورزی پر کینسل کیے ہیں جبکہ 1383 کیسز مسترد کیے ہوئے ہیں۔محکمہ معدنیات میں قانونی اصلاحات پر بات کرتے ہوئے مشیر معدنیات عارف احمد زئی نے کہا کہ خیبرپختونخوا منرل نیلامی کے قوانین 2022 کا ڈرافٹ تیار کیا گیا ہے جس میں نیلامی کے نظام میں شفافیت اور آسان اقساط کی ادائیگی کو بہتر بنایا گیا ہے. تاکہ سرمایہ کاروں کے لیے آسانی ہو اور معدنی شعبے میں مزید سرمایہ کاری ہو سکے.

 

خیبر پختونخوا ایکسائز ڈیوٹی اور منرلز لیبر ویلفیئر ایکٹ 2021 کے نام سے کان کن مزدوروں کی فلاح کے لیے پہلی مرتبہ صوبائی قانون سازی کی گئی ہے جو نہ صرف کان کن مزدوروں کی فلاح کو تحفظ دیتا ہے بلکہ کان کنوں کی فلاح کے مختلف منصوبوں پر ہونے والے اخراجات کے لئے فنڈ کی دستیابی کو بھی یقینی بناتا ہے. انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا معدنی سیکٹر گورننس ایکٹ 2019 میں ترامیم کی گئی، جس میں ضم شدہ اضلاع سے متعلق شیڈول-VIII متعارف کرایا گیا ہے. جس کے تحت مقامی لوگوں کو مالکانہ حقوق دیے گئے ہیں. مزید یہ کہ خیبرپختونخوا مائنز سیفٹی انسپکشن اینڈ ریگولیشن ایکٹ 2019 کی تشکیل اور اس کے نفاذ کو عمل میں لایا گیا ہے. کول مائنز رولز 2021 کا نفاذ کیا گیا، میٹالیفرئس مائنز رولز 2021 کا نفاذ کیا گیا. کنسولیڈیٹڈ مائنز رولز 2021 کا نفاذ کیاگیا. ریسکیو اینڈ ٹریننگ رولز 2021 کا نفاذ کیا گیا. انہوں نے کہا کہ کنڈکٹ آف ایگزامینیشن رولز، 2021 کا نفاذ کیا گیا کان کنی سرگرمیوں کو بہتر اور ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے نیا قانون متعارف کروایا بلکہ یہ قانون وقت حاضر کے تقاضوں کو مدنظر رکھ کر موجودہ مائننگ کے قدیم طریقوں کو جدید کان کنی کے تکنیکوں میں تبدیل کرنے میں معاون ثابت ہوگا. رور بیڈ رولز 2022 کا ڈرافٹ تیار کیا گیا ہے. جس کے تحت دریاؤں اور نالوں سے ادنیٰ معدنیات کی کان کنی کو سائنسی بنیادوں پر استوار کیا جائے گا.

 

انہوں نے کہا کہ نئے قانون کے مطابق جوائنٹ وینچر کی شق شامل کی گئی جس کی وجہ سے محکمہ کسی بھی کمپنی کے ساتھ انویسٹمنٹ کر سکتی ہے جبکہ نئے قانون کے مطابق ادنی معدنیات کی ضلع سطح پر نیلامی کی جا سکتی ہے نئے قانون کے مطابق ماربل اور گرینائٹ کے جدید طرز پر مائننگ لازمی بنایا گیا ہے. قانون کے مطابق ادنی معدنیات کی ضلعی سطح پر نیلامی کی جا سکتی ہے. انہوں نے کہا اس سمیت مزید کئی اہم اصلاحات کی گئیں ہیں جس کے نتیجے میں کئی اہم کامیابیاں حاصل کر چکے ہیں۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے معدنیات صوبے میں غربت مکاؤ کے سلسلے اہم ثابت ہو رہا ہے۔ جس سے صوبے میں آئندہ دنوں میں ریونیو بڑھے گی اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے. انہوں نے کہا وزیراعلی خیبرپختونخوا کی زیرک قیادت کی بدولت ہر محکمہ آگے بڑھ رہا ہے۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62428

قومی ہیرو اور محسن چترال جنرل پرویز مشرف کو جلد باعزت وطن واپس لایا جائے۔۔ احمد خان

Posted on

قومی ہیرو اور محسن چترال جنرل پرویز مشرف کو باعزت وطن واپس لایا جائے۔۔ احمد خان

چترال (چترال ٹائمز رپورٹ ) چترال کے یونین کونسل کوہ میں برغوزی سے تعلق رکھنے والا معروف سماجی شخصیت اور سابق صدر پاکستان جنرل پرویز مشرف کے قریبی ساتھی احمد خان نے صدر پاکستان، وزیر اعظم، چیف جسٹس آف پاکستان اور چیف آف ارمی سٹاف سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ ملک کی بقا اور سلامتی کیلئے تین جنگیں لڑنے والے قومی ہیر و سابق صدر پاکستان جنرل پرویز مشرف جو اج کل علیل ہیں کو باعزت طور پر پاکستان واپس لایا جائے۔ ایک اخباری بیان میں انہوں نے کہاہے کہ جنرل پرویز مشرف کو ایسے وقت میں پردیس میں وقت گزارنے پر مجبورکرنا کسی بھی طور پر درست نہیں جب وہ انتہائی علیل اور جسمانی طور پر کمزور ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر خدانخواستہ ملک کے اس قیمتی ہیرو کو پردیس ہی میں موت آجائے تو اس سے ملک کی بدنامی اور پاکستان کے دشمن ممالک خصوصاً بھارت اور اسرائیل کو خوشی حاصل ہوگی۔ احمد خان نے کہاکہ پرویز مشرف کی ملک کے لئے خدمات کی بنا پر یہ مطالبہ کراچی سے لے کر چترال کے بروغل تک سب کا مطالبہ ہے کہ انھیں جلد وطن واپس لایا جایے۔ انھوں نے کہا کہ جنرل پرویز مشرف محسن چترال ہیں اور ہم ان کے نادہندہ ہیں چترال کےعوام انکی جلدصحت یابی کیلے دعاگو اور پرامید ہیں کہ ہمارے حکمران سابق چیف آف سٹاف کو باعزت پاکستان لاکر یہاں انکی علاج معالجہ کا بندوبست کریں گے۔

ahmad khan barghuzi chitral

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
62426

 وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کادورہ اپر کوہستان، متعدد ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح

Posted on

 وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کادورہ اپر کوہستان، متعدد ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح

اپر کوہستان ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے بدھ کے روز ضلع اپر کوہستان کا ایک روزہ دورہ کیا جہاں اُنہوں نے 32 کلومیٹر طویل کندیاں ویلی روڈ منصوبے کے فیز ون اور 75کلومیٹر طویل سپاٹ گاہ ویلی روڈ کا سنگ بنیاد رکھا ۔ یہ منصوبے بالترتیب ساڑھے پانچ ارب اور 8 ارب روپے کے تخمینہ لاگت سے مکمل کئے جائیں گے ۔ اس کے علاوہ وزیراعلیٰ سے کوہستان کے نومنتخب بلدیاتی نمائندوں نے بھی ملاقات کی جس میں 200 سے زائد ویلج کونسل چیئرمین اور ویلج کونسلرز نے پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی۔نو منتخب بلدیاتی نمائندوں نے صوبائی حکومت کی پالیسیوں اور وزیراعلیٰ محمود خان کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کا بھر پور ساتھ دینے کا اعلان کیا۔

 

دریں اثناءوزیراعلیٰ نے اپر کوہستان کے علاقے داسو میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کثیر تعداد میں نو منتخب عوامی نمائندوں کی پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ پی ٹی آئی ملک کی ایک مقبول ترین سیاسی جماعت ہے اور عنقریب عمران خان دو تہائی اکثریت کے ساتھ دوبارہ وزیراعظم منتخب ہوں گے۔ موجودہ مسلط شدہ حکومت بہت جلد اپنی موت آپ مرے گی ، ان لوگوں میں ملک کو چلانے کی اہلیت ہے اورنہ صلاحیت ۔ یہ لوگ صرف اپنے کیسز ختم کرنے کیلئے اقتدار میں آئے ہیں اور ان کے پاس نہ تو عوام کیلئے پلان ہے اور نہ ایجنڈا ہے ۔ موجودہ کابینہ میں 60 فیصد اراکین ضمانت پر ہیں اور ان پر نیب اور ایف آئی اے کے کیسز چل رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ جب اُنہوںنے فورس استعمال کرنے کی بات کی تو امپورٹڈ حکومت کی ٹانگیں کاپننے لگیں لیکن میں واضح کر دوں کہ میری فورس میری عوام ہے جو ڈٹ کر ہمارے ساتھ کھڑی ہے اور جب عمران خان دوبارہ کال دیں گے تو عوامی فورس کے ساتھ اسلام آباد پہنچیں گے، آنے والی نسلوں کے بہتر مستقبل کیلئے ملک کو لیٹروں سے آزاد کرانا ہے ۔

اُنہوں نے عوام پر زور دیا کہ ملک کو حقیقی آزادی دلانے میں عمران خان کا ہاتھ مضبوط کریں ۔ ہم لیٹروں کے ہاتھوں ملک کو امریکہ کی کالونی بننے نہیں دیں گے اور ان لوگوں کو اقتدار سے ہٹا کر واپس جیلوں میں ڈالنا ہے ۔ محمود خان نے کہاکہ عمران خان کے وژن کے مطابق موجودہ صوبائی حکومت نے ایک مضبوط بلدیاتی نظام کی بنیاد رکھ دی ہے اورحکومت بلدیاتی نمائندوں کو مکمل اختیارات دے گی ۔ اُنہوںنے کہاکہ خیبرپختونخوا حکومت واحد حکومت ہے جو اپنے بلدیاتی اداروں کو ترقیاتی فنڈز میں سے خطیر فنڈز دے رہی ہے ۔ نئے مالی سال کے دوران بلدیاتی حکومتوں کو 41 ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز دیئے جائیں گے ۔ اُنہوںنے کہاکہ بلدیاتی حکومتوں کو فنڈز کی فراہمی کا مقصد لوگوں کے مسائل کو مقامی سطح پر حل کرنا ہے ۔ محمود خان نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت تمام اضلاع کی یکساں بنیادوں پر ترقی کیلئے ٹھوس اقدامات اُٹھا رہی ہے اور اس سلسلے میں عمران خان کی خصوصی ہدایت کی روشنی میں پسماند ہ اضلاع کی ترقی کیلئے ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ پلان شروع کیا گیا ہے جس کا مقصد پسماندہ اضلاع کو دیگر ترقیافتہ اضلاع کے برابر لانا ہے ۔

اُنہوں نے کہاکہ ڈی آئی خان سے لیکر چترال تک تمام اضلاع میں ضرورت کے مطابق ترقیاتی کام ہو رہے ہیں۔ اُنہوںنے کہاکہ کوہستان ایک پسماندہ علاقہ ہے یہاں کے عوامی مسائل کا بھر پور ادراک ہے اور علاقے کے مسائل کے فوری حل کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اُٹھائے جائیں گے ۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ایک ڈیڈ پراجیکٹ تھا لیکن پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے اس پر کام شروع کیا ۔ اُنہوںنے کہا کہ داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے جڑے مقامی لوگوں کے زمینوں کے مسائل کا فی حد تک حل ہو چکے ہیںجبکہ پاور پراجیکٹ کی ملازمتوں میں مقامی افراد کو پہلی ترجیح دی جائے گی ۔ صوبائی وزیرشوکت یوسفزئی وزیراعلیٰ کے ہمراہ تھے ۔کوہستان سے منتخب اراکین صوبائی اسمبلی دیدار خان ، مفتی عبید الرحمن اور عبد الغفار بھی اس موقع پر موجود تھے۔

chitraltimes cm kp mahmood khan perfom groundbreaking kandia road upper kohistan

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62394

خیبرپختونخوا حکومت کا یکم جولائی 2022 سے شندور پولو فیسٹیول منعقد کرنے کا فیصلہ

خیبرپختونخوا حکومت کا یکم جولائی 2022 سے شندور پولو فیسٹیول منعقد کرنے کا فیصلہ
شندور پولو فیسٹیول ہماری ثقافت کا حصہ بن چکا، تاریخی پولو کھیل کے فروغ کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کررہے ہیں، تین روزہ فیسٹیول کی اختتامی تقریب تین جولائی کو ہوگی،ڈی جی عابد خان وزیر

chitraltimes shandur festival polo chitral 11

پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ)حکومت خیبرپختونخوا نے دنیا کی بلند ترین پولو گروانڈ  شندور میں کھیلا جانے والے” شندور پولو فیسٹیول ” کی تاریخوں کا اعلان کردیا۔ شندور پولو فیسٹیول یکم جولائی سے تین جولائی 2022 کومنعقد ہوگا جس میں چترال اور گلگت بلتستان کے پولو کھلاڑی مدمقابل ہونگے۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمودخان کی ہدایت پر سیکرٹری محکمہ سیاحت، ثقافت، کھیل، آثارقدیمہ، میوزیم و امورنوجوانان خیبرپختونخوا محمد طاہر اورکزئی اور ڈائریکٹر جنرل خیبرپختونخوا کلچر اینڈٹورازم اتھارٹی محمد عابد خان وزیر نے شندور پولو فیسٹیول بہترین طریقے سے منعقد کرنے کیلئے تیاریوں اور مزید اقدامات اٹھانے کیلئے احکامات جاری کر دیئے

 

۔ڈی جی کلچراینڈٹورازم اتھارٹی محمد عابد خان وزیر نے کہا کہ شندور پولو فیسٹیول کورونا وائرس کے باعث این سی او سی کی ہدایات کی روشنی میں گزشتہ دو سال منعقد نہ ہو سکا جبکہ دو سال کے وقفے کے بعد امسال منعقد ہونے جا رہا ہے۔ محکمہ سیاحت خیبرپختونخوا کے زیرانتظام خیبرپختونخواکلچراینڈٹورازم اتھارٹی کے تعاون سے چترال اور گلگت بلتستان کی علاقائی ثقافت سمیت مقامی ہنر مندوں کے ہنر کو فروغ دینے کیلئے موسیقی محفل کا انعقاد بھی کیا جاتاہے جس میں مقامی گلوکار شندور آنے والے سیاحوں کو محظوظ کرتے ہیں۔فیسٹیول کے افتتاحی روز غذر گلگت بلتستان اورلاسپور چترال کی ٹیموں کے مابین کھیلا جاتا ہے جبکہ دوسرے روز ٹیم بی کے مابین مقابلے دیکھنے کو ملتے ہیں۔

 

ایونٹ کے آخری اور فائنل مقابلے دونوں صوبوں خیبرپختونخوا کے  چترال اور گلگت بلتستان کی بہترین کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیمو ں کے مابین ہوتے ہیں۔ڈی جی ٹورازم اتھارٹی عابد وزیر کا کہنا تھا کہ شندور پولو فیسٹیول ہماری ثقافت کا حصہ بن چکا ہے۔ تاریخی پولو کھیل کے فروغ کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کررہے ہیں جس کیلئے مختلف پلیٹ فارم سے اس فیسٹیول کی رونمائی کی جاری ہے تاکہ اس فیسٹیول کیلئے زیادہ سے زیادہ سیاح رخ کرسکیں۔پولو مقابلوں اور فیسٹیول میں شرکت کیلئے ہر سال ملکی و غیر ملکی سیاحوں کے علاوہ چترال اور گلگت بلتستان کے رہائشی کثیر تعداد میں اپنے کھلاڑیوں کو سپورٹ کرنے شندور گراؤنڈ کا رخ کرتے ہیں۔

chitraltimes shandur festival polo chitral 3 chitraltimes shandur festival polo chitral 4 chitraltimes shandur festival polo chitral 5 chitraltimes shandur festival polo chitral 6 chitraltimes shandur festival polo chitral 7 chitraltimes shandur festival polo chitral 8 chitraltimes shandur festival polo chitral 9 chitraltimes shandur festival polo chitral 10 chitraltimes shandur festival polo chitral 1

chitraltimes shandur festival polo chitral 2

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستان
62329

خیبرپختونخوا بیوروکریسی اور وکلاء کے درمیان جاری چپقلش کا باہمی مشاورت سے تصفیہ کرلیا گیا.بریسٹر سیف 

Posted on

 خیبرپختونخوا بیوروکریسی اور وکلاء کے درمیان گزشتہ ایک ہفتے سےجاری چپقلش کا باہمی مشاورت سے تصفیہ کرلیا گیا.بریسٹر سیف

پشاور (چترال ٹایمز رپورٹ) وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر محمد علی سیف نے بیوروکریسی اور وکلاء کے درمیان مسئلہ کے تفصیے کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ باہمی مشاورت اور تفصیلی بات چیت کے بعد مسئلے کا تفصیہ کر لیا ہے۔ واقعہ میں شامل ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر کو معطل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر پشاور کے دفتر پر حملے میں نامزد وکلاء کا لا ئسنس بھی معطل کیا گیا ہے۔ اے اے سی اور نامزد وکلاء غیر جانبدارانہ انکوائری تک معطل رہیں گے۔ معاون خصوصی بیرسٹر محمد علی سیف نے مزید کہا کہ اس واقعہ سے متعلق دوطرفہ شکایات و مقدمات باہمی رضامندی سے نمٹائے جائیں گے۔ حکومت سول آفیسرز کے دوران ڈیوٹی قانونی تحفظ بارے سنجیدہ اقدامات اٹھائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ایک باقاعدہ فریم ورک پر کام شروع کیا جا رہا ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62386

یونیورسٹی آف چترال اور پشاور کی سینٹ کے الگ الگ اجلاس، چترال یونیورسٹی کا بجٹ بعض تکینکی وجوہات کی بنا پر منظور نہ ہوسکا

یونیورسٹی آف چترال اور پشاور کی سینٹ کے الگ الگ اجلاس، چترال یونیورسٹی کا بجٹ بعض تکینکی وجوہات کی بنا پر منظورنہ ہوسکا

پشاور ( نمایندہ چترال ٹایمز ) صوبائی وزیربرائے اعلٰی تعلیم کامران بنگش (پروچانسلر) کی زیرصدارت یونیورسٹی آف پشاور اور یونیورسٹی آف چترال کی سینٹ کے گورنر ہاؤس پشاور میں منگل کے روز الگ الگ اجلاس منعقد ہوئے۔ پشاور یونیورسٹی کا آئندہ مالی سال 2022-23 کا بجٹ مذکورہ یونیورسٹی کے سینڈیکیٹ اجلاس میں پیش نہیں کیا جا سکا تھا اس لئے سینٹ نے پشاور یونیورسٹی کو مالی سال 2022-23 کا بجٹ سینڈیکیٹ اجلاس میں پیش کر کے دوبارہ آئندہ سینٹ اجلاس میں منظوری کیلئے لانیکی ہدایت کی۔ سینٹ اجلاس میں یونیورسٹی ملازمین کیجانب سے گزشتہ سینڈیکیٹ اجلاس کے سائز اور فیصلوں سے متعلق پشاور ہائیکورٹ میں دائر رٹ پٹیشن پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جس میں عدالت کیجانب سے چانسلر آفس کو معاملہ دیکھنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ سینٹ اجلاس میں اس حوالے سے رکن صوبائی اسمبلی پیر فدا کی سربراہی میں سینٹ کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا۔ محکمہ اعلٰی تعلیم،محکمہ خزانہ، اسٹیبلشمنٹ، محکمہ قانون کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی یونیورسٹی ملازمین کے گزشتہ سینڈیکیٹ کا کورم مکمل نہ ہونے اور فیصلوں سے متعلق اعتراضات پر اپنی رپورٹ 7 روز میں آئندہ سینٹ اجلاس میں پیش کرے گی۔ سینٹ نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کو مختلف الاؤنسز بشمول اردلی الاؤنس سے متعلق اپنی سفارشات ایک ماہ کے اندر چانسلر دفتر کو بجھوانے کی ہدایت بھی کی۔

یونیورسٹی آف چترال کے سینٹ اجلاس میں مذکورہ یونیورسٹی کا آئندہ مالی سال2022-23 کا بجٹ غیر معمولی خسارے اور بعض تکنیکی وجوہات کی بنیاد پر منظور نہیں کیا گیا۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن، محکمہ اعلٰی تعلیم، محکمہ خزانہ، محکمہ اسٹیبلشمنٹ اور چانسلر آفس، یونیورسٹی آف چترال کے مالی سال 2022-23 کے بجٹ کا دوبارہ مشترکہ جائزہ لیں گے۔ سینٹ اجلاس میں چترال یونیورسٹی کو تعیناتیوں سے متعلق طے شدہ سائز یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی۔ سینٹ اجلاس کا ہائیر ایجوکیشن کمیشن کیجانب سے نئی یونیورسٹیوں کو فنڈز نہ ملنے پر بھی مایوسی کا اظہار کیا گیا۔ اس موقع پر کامران بنگش کا کہنا تھا کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی منظوری سے نئی یونیورسٹیوں کا قیام عمل میں لایا جاتا ہے لیکن منظوری کے باوجود ایچ ای سی سے نئی یونیورسٹیوں کو مطلوبہ فنڈز نہ ملنا قابل افسوس ہے۔اگر ایچ ای سی مطلوبہ فنڈز نہیں دے گا تو صوبہ کی نئی یونیورسٹیاں بیٹھ جائیں گی۔ سینٹ کے الگ الگ اجلاسوں میں پشاور سے رکن صوبائی اسمبلی پیر فدا، چترال سے رکن صوبائی اسمبلی وزیر زادہ، مذکورہ یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز پروفیسر ڈاکٹر محمد ادریس، پروفیسر ڈاکٹر ظاہر شاہ، سیکرٹری محکمہ اعلٰی تعلیم داؤد خان، ایڈیشنل سیکرٹری برائے گورنر سیف الاسلام،محکمہ خزانہ،محکمہ اسٹیبلشمنٹ اور ہائرایجوکیشن کمیشن کے نمائندوں سمیت سینٹ کے دیگر اراکین نے شرکت کی۔#

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
62376

خیبرپختونخوا کے سرکاری ملازمین اور پنشنرز کو ماہ جون کی تنخواہیں اور پنشنز 28 جون کو ادا کرنے کی ہدایت

Posted on

خیبرپختونخوا کے سرکاری ملازمین اور پنشنرز کو ماہ جون کی تنخواہیں اور پنشنز 28 جون کو ادا کرنے کی ہدایت

پشاور (چترال ٹایمز رپورٹ) حکومت خیبرپختونخوا نے یکم جولائی کو بینکوں کی تعطیل اور 2 اور 3 جولائی 2022 کو ہفتہ اور اتوار کی چھٹی کے پیش نظر صوبے کے تمام سرکاری ملازمین اور پنشنرز کو ماہ جون کی تنخواہیں اور پنشنز پیشگی طور پر 28 جون 2022 کو ہی ادا کرنے کی ہدایت کی ہے اس امر کا اعلان محکمہ خزانہ خیبرپختونخوا کی جانب سے جاری کردہ ایک مراسلے میں کیا گیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62368