Chitral Times

خیبرپختونخوا انوائرنمنٹل پروٹیکشن کونسل کاوزیراعلیِ کے زیر صدارت  پہلا اجلاس

Posted on

خیبرپختونخوا انوائرنمنٹل پروٹیکشن کونسل کاوزیراعلیِ کے زیر صدارت  پہلا اجلاس

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) خیبرپختونخوا انوائرنمنٹل پروٹیکشن کونسل کا پہلا اجلاس منگل کے روز وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت منعقد ہواجس میں صوبے کی تازہ انوائرنمنٹل پروفائلنگ کرانے جبکہ ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے کیلئے اینٹ کی بھٹیوں میںزگ زیگ ٹیکنالوجی متعارف کرانے کا فیصلہ کیا گیا ۔اجلاس میں بعض ضروری ترامیم کے ساتھ کونسل کے رولز آف پروسیجرز اور کونسل کے تحت مختلف کمیٹیوں کی تشکیل کی منظوری بھی دی گئی۔ صوبائی کابینہ اراکین اشتیاق ارمڑ ، بیرسٹر محمد علی سیف کے علاوہ متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز ، کونسل کے نجی ممبران اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس کو کونسل کی تشکیل ، اختیارات ، ذمہ داریوں اور دیگر جملہ اُمو رپر تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔ کونسل کے اجلاس میں پانی اور ہوا میں آلودگی کی مانیٹرنگ کیلئے جدید آلات استعمال کرنے جبکہ صنعتوں سے پیدا ہونے والی آلودگی کی مانیٹرنگ کیلئے کارخانوں میں خود کار سنسرز لگانے پر اتفاق کیا گیا ۔

اس کے علاوہ انڈسٹریل زونز میں واٹر ری سائیکلنگ پلانٹس کی تنصیب پر اتفاق کیا گیا اور وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو اس سلسلے میں ہوم ورک کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ خیبرپختونخوا کی کلائمیٹ چینج پالیسی اور ایکشن پلان 2022 ءتیار کرلئے گئے ہیںجو حتمی منظوری کیلئے جلد صوبائی کابینہ کے سامنے پیش کئے جائیں گے ۔ مزید بتایا گیا کہ ماحولیاتی آلودگی کے موثر تدارک کیلئے انوائرنمنٹل پروٹیکیشن ایکٹ 2014 میں ضروری ترامیم تجویز کی گئی ہیں جبکہ ایکٹ میں ان ترامیم کے علاوہ پلاسٹک بیگز پر پابندی عائد کرنے کی شق شامل کی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ نے ماحولیاتی آلودگی کے تدار ک کیلئے تمام متعلقہ محکموں اور اداروں کے درمیان کوآرڈنیشن کا موثر نظام وضع کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ متعلقہ ادارے ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کیلئے اپنی اپنی ذمہ داریاں بروقت پوری کریں ۔اُنہوںنے مزید ہدایت کی ہے کہ ماحولیاتی آلودگی کے سدباب کیلئے بننے والے قوانین اور قواعد وضوابط پر من و عن عمل درآمد یقینی بنایا جائے اور ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والے کارخانوں پر کڑی نظررکھی جائے ۔ اُنہوںنے کہاکہ ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والے کارخانوں کے این او سیز منسوخ کرنے کا اختیار انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کودیا جائے ۔ وزیراعلیٰ نے زرعی زمینوں کے تحفظ کیلئے متعلقہ حکام کو بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو جلد فعال بنانے کی ہدایت بھی کی ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63237

صوبے میں لمپی سکن اور کانگو وائرس کے پھیلاوکو روکنے کے لیے ہنگامی اقدامات اٹھائے جائیں۔ ڈائریکٹر جنرل لائیوسٹاک۔

Posted on

صوبے میں لمپی سکن اور کانگو وائرس کے پھیلاوکو روکنے کے لیے ہنگامی اقدامات اٹھائے جائیں۔ ڈائریکٹر جنرل لائیوسٹاک۔

صوبائی وزیر لائیو سٹاک اور زراعت نے جانوروں کو بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے لئے تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لانے کی ہدایت کی ہے۔عالم زیب مہمند

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) ڈائریکٹر جنرل لائیو سٹاک (توسیع) خیبرپختونخوا عالم زیب مہمند کی زیر صدارت صوبے میں محکمہ لائیو سٹاک کے ضلعی افسران کا ایک ہنگامی اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں لمپی سکن اور کانگو وائرس کے جانوروں میں پھیلاؤ اور ان کی روک تھام کے حوالے سے تفصیلی غور و خوص کیا گیا۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں ڈائریکٹر جنرل لائیو سٹاک توسیع عالمزیب مہمندنے کہا کہ صوبائی وزیر زراعت اور لائیو سٹاک محب اللہ خان اور سیکرٹری محمد اسرار کی ہدایت کے مطابق محکمہ کے تمام افسران اور عملہ لمپی سکن اور کانگو وائرس کے پھیلاؤکو روکنے کے لئے نہ صرف چوکس رہیں بلکہ اپنی خدمات ایمانداری اور قومی جذبہ سے انجام دیتے ہوئے ہمہ وقت مصروف عمل رہیں تاکہ بیماریوں کے پھیلاؤکو روکا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ویٹرنری ڈاکٹروں اور ویٹرنری اسسٹنٹس کی عید کے دن کے علاوہ تمام چھٹیاں ختم کی گئی ہیں اور وہ صرف عید کے دن چھٹی کر سکیں گے باقی دنوں میں تندہی کے ساتھ اپنی ڈیوٹی بدستور سر انجام دیں گے ڈائریکٹر جنرل نے محکمے کے تمام عملہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ باقی تمام سرگرمیوں کو فی الوقت چھوڑ کر ان بیماریوں کے کنٹرول پر توجہ مرکوز کریں اس حوالے سے صوبے کے ہر ضلع میں مانیٹرنگ کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئی ہیں جو اپنی بھرپور کارروائیاں جاری رکھیں گی اور اپنی رپورٹ کے ذریعے صورتحال سے متعلقہ حکام کو آگاہ کریں گی اسی طرح ہر ضلع کے مویشی مراکز اور منڈیوں میں موبائل ویٹرنری کلینکس بھی قائم کی گئی ہیں جو مویشیوں کی حفاظتی ویکسینیشن کے ساتھ ساتھ منڈیوں میں سپرے اور چڑھاکا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں انہوں نے محکمہ کے اہلکاروں سے کہا کہ اس حوالے سے بہتر کارکردگی کے حامل ملازمین کی حوصلہ افزائی ہو گی لیکن غفلت برتنے والے اہلکاروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63219

ٹیلی کام و انٹرنیٹ کمپنیز کا ملک بھر میں سروس معطلی کا عندیہ

Posted on

ٹیلی کام و انٹرنیٹ کمپنیز کا ملک بھر میں سروس معطلی کا عندیہ

اسلام آباد(سی ایم لنکس)ملک بھر میں جاری بجلی کی طویل و غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور پیٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے پیشِ نظر ٹیلی کام اور انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں نے سروس معطلی کا عندیہ دے دیا۔ٹیلی کام کمپنیوں کی جانب سے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو لکھے گئے مشترکہ خط میں کہا گیا ہے کہ بجلی کے بحران کے باعث ٹیلی کام کمپنیوں کو خدمات جاری رکھنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔طویل لوڈ شیڈنگ اور بیک اپ آلات کی درآمد میں رکاوٹ کی وجہ سے ٹاور اور تنصیبات کے لیے بیک اپ بجلی کی مسلسل فراہمی ممکن نہیں رہی، جس کے باعث ملک میں ٹیلی کام سروسز اور براڈ بینڈ انٹرنیٹ کی سروس معطل ہونے کا خدشہ ہے۔ٹیلی کام کمپنیوں کا کہنا ہے کہ طویل و غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے باعث ان کے لیے سروس کے معیار اور نیٹ ورک کی توسیع سے متعلق لائسنس کی شرائط پوری کرنا مشکل ہو گیا ہے۔دوسری جانب ان کمپنیوں کو ٹیلی کام آلات اور بیک اپ بیٹریاں درآمد کرنے میں بھی مشکلات درپیش ہیں جس کے باعث لوڈشیڈنگ کے دوران سیلولر ٹاورز کو مہنگے ایندھن پر کئی کئی گھنٹے بیک اپ فراہم کرنا مشکل ہے۔ٹیلی کام کمپنیوں نے پی ٹی اے سے اپیل کی ہے کہ طویل لوڈ شیڈنگ اور آلات کی درآمد پر کیش مارجن کا معاملہ متعلقہ اتھارٹیز کے سامنے اٹھایا جائے اور اس مسئلے کو فوری حل کیا جائے۔

 

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے چترال کے وفد کی ملاقات

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے سینیٹر فلک ناز اور سینیٹر فوزیہ ارشد کی قیادت میں چترال کے طلبا کا ایک وفد نے پیر کو یہاں ایوان صدر اسلام آباد میں ملاقات کی۔ یہ بات ایوان صدر کے پریس ونگ کی جانب سے  ایک بیان میں بتائی گئی۔

chitraltimes senator falak naz met president of pakistan

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63199

صوبائی کابینہ نے وفاق کی جانب سے آئی ایم ایف سے معاہدے کے حوالے سے ایم او یو پر دستخط کااختیار وزیر اعلی محمود خان کو دیدیا۔

صوبائی کابینہ نے وفاق کی جانب سے آئی ایم ایف سے معاہدے کے حوالے سے ایم او یو پر دستخط کااختیار وزیر اعلی محمود خان کو دیدیا۔

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) صوبائی کابینہ نے وفاق کی جانب سے آئی ایم ایف سے معاہدے کے حوالے سے ایم او یو پر دستخط کااختیار وزیر اعلی محمود خان کو دیدیا۔ کابینہ نے متفقہ فیصلہ کیا کہ ہم اپنے صوبے کے حقوق کا تحفظ ہر صورت میں کریں گے۔ کابینہ کا 76 واں اجلاس وزیر اعلی محمود خان کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں کابینہ کے ارکان کے علاوہ چیف سیکرٹری،سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور انتظامی سیکرٹریوں نے شرکت کی۔اجلاس کے بعد وزیرخزانہ و صحت خیبرپختونخوا تیمورسلیم جھگڑا، معاون خصوصی برائے اطلاعات وتعلقات عامہ بیرسٹر محمد علی سیف اور وزیر سماجی بہبود و زکوٰۃ انور زیب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے قبائلی اضلاع کے لوگوں سے صحت کارڈ کی سہولت چھینتے ہوئے صوبے کے ساتھ ضم قبائلی اضلاع کے عوام کو صحت کارڈ کے تحت علاج کی سہولت سے محروم کر دیا ہے۔صوبائی وزراء نے کہا کہ وفاقی حکومت نے اپریل سے پن بجلی منافع کی مد میں ماہانہ ادائیگی روک دی ہے۔ ہم نے اس حوالے سے وفاقی حکومت کو 29 جون کو خط لکھا جس کا وفاقی حکومت نے کوئی جواب نہیں دیا ہے۔

آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ مشترکہ ذمہ داری ہے لیکن صوبے کے مفاد کا تحفظ بھی صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ ابھی تک ایم او یو پر دستخط کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، جب وفاق کے ساتھ ہمارے معاملات حل ہوں گے تو ایم او یو پر دستخط بھی کر دیں گے۔ ہم اس معاملے پر سیاست نہیں کرنا چاہتے۔ وفاقی حکومت چھوٹے صوبوں بالخصوص خیبرپختونخوا کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی محمود خان نے قبائلی اضلاع کیلئے اپنے وسائل سے دوبارہ صحت کارڈ پروگرام شروع کرنے کی منظوری دی۔وزیر اعلی محمود خان نے قبائلی اضلاع کے عوام کے لئے صحت کارڈ سکیم کو جاری رکھنے کی ہدایت کر دی ہے۔ صوبائی وزراء نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر وفاقی حکومت کے ساتھ قبائلی اضلاع کے صحت کارڈ سکیم کے فنڈز کی منتقلی سے متعلق معاملات حل ہونے تک اس سکیم کو جاری رکھنے کے لئے مناسب انتظامات کئے جا رہے ہیں۔قبائلی اضلاع کے عوام ہمارے اپنے بھائی ہیں ان کو مفت علاج کی سہولت سے کسی صورت محروم نہیں کریں گے۔

صوبائی حکومت اپنے وسائل سے اس اسکیم کو جاری رکھے گی لیکن وفاق سے اس کیلئے فنڈز کی منتقلی کے معاملے کو ہر فورم پر اٹھائیں گے۔قبائلی عوام وفاق سے اپنے حقوق لینے کے لیے ہر حد تک جائیں گے۔ صوبائی وزیر برائے سماجی بہبود انور زیب نے کہا کہ ضرورت پڑی تو قبائلی عوام پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے دھرنا بھی دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی فنڈز سے قبائلی عوام کے لیے صحت کارڈ کی سہولت جاری رکھنے پر وزیر اعلی محمود خان کے مشکور ہیں۔ معاون خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے کابینہ کے فیصلوں کے بارے میں کہا کہ صوبائی کابینہ نے محکمہ جنگلات کے مطالبے پر جنوبی وزیرستان میں گومل زام ڈیم کے 59489 ایکڑویٹ لینڈ کومختلف اقسام کے جانوروں اور پرندوں (مائیگریٹری برڈز) کے تحفظ اور افزائش کے لئے کنزروینسی ایریا قرار دینے کی منظوری دیدی۔اسی طرح صوبائی کابینہ نے متروکہ وقف املاک بورڈ کو اناج کی فصلوں کے ریسرچ انسٹیٹیوٹ پیر سباق نوشہرہ کی لیز اراضی کے واجب الادارقم کی ادائیگی کے لئے389. 29 ملین روپے بطور سپلیمنٹری گرانٹ دینے کی بھی منظوری دیدی۔

 

 

وفاقی حکومت کی طرف سے قبائلی اضلاع کے صحت کارڈ اسکیم کے فنڈز کی بندش کے بعد پختونخوا حکومت نے قبائلی اضلاع کے عوام کے لئے  فی الحال اپنے وسائل سے اس اسکیم کو جاری رکھنے کا فیصلہ

پشاور ( چترال ٹایمز رپوٹ ) وفاقی حکومت کی طرف سے قبائلی اضلاع کے صحت کارڈ اسکیم کے فنڈز کی بندش کے بعد پختونخوا حکومت نے قبائلی اضلاع کے عوام کے لئے ایک اہم اقدام طور پر فی الحال اپنے وسائل سے اس اسکیم کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ قبائلی اضلاع کے عوام کو مفت علاج معالجے کی یہ سہولت بغیر کسی تعطل کے جاری رہے۔ یہ فیصلہ وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے 76 ویں اجلاس میں کیا گیا۔ ضم اضلاع کے صحت کارڈ کو بلا تعطل جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے وزیر اعلی محمود خان نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وفاق سے اس اسکیم کے فنڈز کی منتقلی کا معاملہ حل ہونے تک اس سکیم کو جاری رکھنے کے لئے فوری طور ضروری انتظامات کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ضم اضلاع کا صحت کارڈ اسکیم کسی بھی حال میں معطل نہیں ہونا چاہیے، قبائلی اضلاع کے عوام ہمارے اپنے بھائی ہیں انہیں مفت علاج کی سہولت سے محروم نہیں کیا جائے گا۔ وزیراعلی کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت وفاق سے اس اسکیم کے فنڈز کی منتقلی کا معاملہ ہر فورم پر اٹھائے گی اور ضم اضلاع سمیت خیبر پختونخوا کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔
<><><><><><><>

 

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کا وفاقی حکومت کی طرف سے ضم اضلاع کے لئے صحت کارڈ اسکیم کے فنڈز کی بندش کے معاملے پرشدید رد عمل کا اظہار

پشاور ( چترال ٹایمز رپوٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے وفاقی حکومت کی طرف سے ضم اضلاع کے لئے صحت کارڈ اسکیم کے فنڈز کی بندش کے معاملے پرشدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے احتجاج کیاہے اور اس سلسلے میں وفاقی وزیر صحت کوباقاعدہ مراسلہ ارسال کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی جانب سے لکھے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے صحت کارڈ اسکیم کے فنڈز کی بندش  ملک کی خاطر قبائلی عوام کی قربانیوں کی صریحاً توہین ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قبائلی عوام بری طرح متاثر ہوئے ہیں،صحت کارڈ اسکیم کے فنڈز کی بندش موجودہ وفاقی حکومت کی طرف سے قبائلی عوام سے کئے گئے وعدے سے انحراف ہے جبکہ صحت کارڈ اسکیم کے فنڈز کی بندش اور قبائلی اضلاع کے دیگر ترقیاتی فنڈز میں کمی جیسے اقدامات قبائلی عوام میں سخت احساس محرومی کو جنم دے گا۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ موجودہ وفاقی حکومت اس سلسلے میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے منظور کردہ سمری کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کررہی ہے،سابق وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے منظور کردہ سمری میں صحت کارڈ اسکیم کو صوبائی حکومت کو منتقل کرنے کے ساتھ ساتھ اس کے لئے پی ایس ڈی پی سے فنڈز کے بندوبست کرنے کا بھی واضح ذکر موجود ہے اور سابق وزیر اعظم نے بغیر فنڈز  کے صحت کارڈ اسکیم صوبائی حکومت کو منتقل کرنے کی منظوری نہیں دی تھی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وفاقی حکومت نے اس اسکیم کے لئے فنڈز کا بندوبست کرنے کی بجائے یکطرفہ طور پر قبائلی اضلاع کے 50 لاکھ سے زائد شہریوں کو مفت علاج کی سہولت ختم کردی جبکہ انضمام کے وقت کئے گئے وعدے کے مطابق پختونخوا کو ضم اضلاع کے لئے این ایف سی کے تحت قابل تقسیم محاصل میں پورا حصہ بھی نہیں مل رہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وفاق نے رواں بجٹ میں ضم اضلاع کے فنڈز 85 ارب روپے سے کم کرکے 60 ارب کردیئے جس سے صوبائی حکومت کو 25 ارب روپے خسارے کا سامنا ہے اور اس خسارے کو پورا کرنا وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے وفاقی حکومت سے صحت کارڈ اسکیم کے فنڈز کی بندش کے اپنے فیصلے پر فی الفور نظر ثانی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged ,
63196

وزیراعظم شہباز شریف نے 8 سے 12جولائی تک عیدالاضحی کی تعطیلات کی منظوری دیدی

Posted on

وزیراعظم شہباز شریف نے 8 سے 12جولائی تک عیدالاضحی کی تعطیلات کی منظوری دیدی

 

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ )وزیراعظم شہباز شریف نے 8 سے 12جولائی تک عیدالاضحی کی تعطیلات کی منظوری دیدی۔وزیراعظم آفس میڈیا ونگ سے جاری تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نے جمعہ 8 جولائی سے منگل 12 جولائی تک عیدالاضحی کی تعطیلات کی منظوری دی ہے۔

 

حکومت نے وفاقی کابینہ کی حاجیوں کے لیے اعلان کردہ سبسڈی کی رقم وزارت مذہبی امور کو فراہم کردی ہے، وزیر مذہبی امور مفتی عبد الشکور

مکہ مکرمہ(سی ایم لنکس)وفاقی وزیر برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی مفتی عبد الشکور نے کہا ہے کہ حکومت نے وفاقی کابینہ کی طرف سے حاجیوں کیلئے اعلان کردہ سبسڈی کی رقم وزارت مذہبی امور کو فراہم کردی ہے، حاجیوں کی وطن واپسی پر یہ رقم ان کے اکاونٹس میں منتقل کر دی جائے گی۔ اتوار کو وہ یہاں پاکستان حج مشن مکہ مکرمہ میں ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔اس موقع پر وزارت مذہبی امور کے سینئر جوائنٹ سیکرٹری عالمگیر احمد خان، ڈی جی حج ابرار مرزا، ڈائریکٹر حج مکہ ساجد منظور اسدی اور ڈائریکٹر ایف اینڈ سی سید مشاہد حسین سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔

 

وزیر مذہبی امور کو حج انتظامات کے حوالے سے ڈائریکٹر جنرل حج ابرار احمد مرزا اور ڈائریکٹر حج مکہ ساجد منظور اسدی نے منیٰ، مزدلفہ اور عرفات میں حج انتظامات سمیت پاکستانی عازمین حج کو مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں رہائش، کھانے پینے اور ٹرانسپورٹ کی سہولیات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔اس موقع پر وزیر مذہبی امور نے حج مشن مکہ کے انتظامات کو قابل ستائش قرار دیا اور کہا کہ ہم نے سب کو پہلے ہی بتا دیا تھا کہ حاجیوں کی خدمت اور حج انتظامات کے حوالے سے کسی سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حاجی اللہ کے مہمان ہیں ان کی خدمت ہی ہمارے لئے نجات کا باعث بنے گی۔ اس موقع پر حج مشن مکہ کے حکام کو انہوں نے ہدایت کی کہ پاکستانی حاجیوں کے جس سیکٹر میں بھی حج انتظامات میں جہاں بھی کوئی سقم نظر آئے اس کا فوری ازالہ کیا جائے۔اس موقع پر ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے حج 2022 میں وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد جس سبسڈی کا اعلان کیا تھا وہ رقم حکومت کی جانب سے وزارت مذہبی امور کو منتقل کر دی گئی ہے،یہ رقم حاجیوں کی وطن واپسی کے بعد ان کے متعلقہ اکاؤنٹس میں منتقل کر دی جائے گی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63169

وزیراعلیِ محمود خان کا شندور پولو ٹورنامنٹ کا فائنل میچ جیتنے پر چترال اے ٹیم کو مبارکباد 

Posted on

وزیراعلیِ محمود خان کا شندور پولو ٹورنامنٹ کا فائنل میچ جیتنے پر چترال اے ٹیم کو مبارکباد

پشاور( نمایندہ چترال ٹایمز ) وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے شندور پولو ٹورنامنٹ کا فائنل میچ جیتنے پر چترال اے ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ فائنل میچ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے چترال اے کی ٹیم نے ٹرافی اپنے نام کر لی تاہم گلگت بلتستان کی اے ٹیم نے بھی اچھی کارکردگی دکھائی۔ اس سلسلے میں یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ہار جیت ہر ایک کھیل کا حصہ ہوتے ہیں لیکن شندور پولو ٹورنامنٹ کھیل سے بڑھ کر ہے جو ہماری علاقے کی ثقافت کا حصہ بن گیا ہے اور پوری دنیا میں ہمارے ملک کے مثبت تشخص کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، شندور فیسٹویل کا انعقاد ہم سب کی جیت ہے، یہ پولو کی جیت ہے اور سب سے بڑھ کر چترال اور گلگت بلتستان کے مثالی امن کی جیت ہے۔

شندور فیسٹویل کے پر امن اور کامیاب انعقاد پر مقامی انتظامیہ، پولیس، فرانٹئیر کور اور دیگر تمام شراکت داروں کو مبارکباد دیتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ شندور فیسٹویل کے انتظامات کے سلسلے میں پوری انتظامیہ کی کارکردگی قابل ستائش ہے۔ انہوں نے شندور فیسٹویل میں بھر پور شرکت کرنے پر تمام شائقین پولو، ملکی و غیر ملکی سیاحوں، چترال اور گلگت بلتستان کے عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ آنے والے سالوں میں شندور فیسٹویل کا انعقاد مزید بہتر اور بھر پور انداز میں کیا جائے گا اور یہ زیادہ سے زیادہ سیاحوں کو علاقے کی طرف راغب کرنے کا باعث بنے گا جسے مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع ملیں گے۔ وزیر اعلی نے کہا کہ صوبائی حکومت شروع دن ہی سے روایتی کھیلوں اور مقامی تقافتی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ سیاحتی سرگرمیوں کو بھی فروغ دینے کے لئے ایک مربوط حکمت عملی کے تحت اقدامات اٹھا رہی تاکہ ان سرگرمیوں کو فروغ دے کر لوگوں کے لئے روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کئے جاسکیں۔

chitraltimes shandur festival concludes here in upper chitral 1

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
63166

موجودہ کمر توڑ مہنگائی کی صورت میں امپورٹڈ حکومت عوام  کے ساتھ جو ظلم اور ذیادتی کررہی اس کا جواب دینا پڑے گا۔وزیراعلیِ 

Posted on

موجودہ کمر توڑ مہنگائی کی صورت میں امپورٹڈ حکومت عوام  کے ساتھ جو ظلم اور ذیادتی کررہی اس کا جواب دینا پڑے گا۔وزیراعلیِ

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے موجودہ وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ کمر توڑ مہنگائی کی صورت میں امپورٹڈ حکومت عوام  کے ساتھ جو ظلم اور ذیادتی کررہی اس کا جواب دینا پڑے گا اور عوام حکمرانوں سے اس ذیادتی کا جواب مانگ رہے ہیں، اگر حکومت کرنے کی اہلیت نہیں تھی اور ملک کو چلانے کے لئے کوئی پالیسی نہیں تھی تو بیرونی سازش کے تحت عوام کی منتخب حکومت ختم کرکے اقتدار میں آنے کی ضرورت کیا تھی۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہماری تین سالہ حکومت میں مہنگائی کے خلاف اسلام آباد کی طرف مارچ کرنے والے لوگ عوام کو بتائیں کہ وہ آج اس طوفان مہنگائی میں خاموش کیوں ہیں، جب ہماری حکومت تھی تو انہیں مہناز بھی یاد آتی تھی اور اسلام بھی لیکن آج انہوں نے چپ کا روزہ رکھا ہوا ہے ان کے اس دوہرے معیار نے انہیں عوام کے سامنے ایکسپوز کردیا اور عوام کو اچھی طرح پتہ چل گیا کہ یہ لوگ عوام کے لئے نہیں بلکہ اپنی کرپشن چھپانے کے لئے چور دروازے سے اقتدار میں آئے ہیں۔

وہ ہفتے کی شام پردہ باغ پشاور میں عمران کے خان کا پریڈ گراونڈ جلسے میں بذریعہ اسکرین شرکت کے لئے ائے پارٹی کارکنان سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ دو سیاسی جماعتوں نے باری باری اس ملک پر چالیس سال حکومت کی، اس دوران وہ 20 دفعہ قرضہ لینے آئی ایم ایف کے پاس گئے اور ملک کو قرضوں میں ڈبو کر آج عمران خان کو ایم ائی ایف کے پاس جانے کا طعنہ دیتے ہیں، عمران خان جب حکومت ملی تو سب کو معلوم ہے کہ اس وقت ملکی معیشت تباہ حال تھی اور ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا لیکن عمران خان نے دن رات محنت کرکے ملک کو ٹریک پر دال دیا اور ملکی معیشت مستحکم ہونے لگی جو لٹیروں سے ہضم نہیں ہو اور انہیں نے بیرونی سازش کے ذریعے ہماری حکومت ختم کردی۔ وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ امپورٹڈ حکومت کھل کر پختون دشمنی پر اتر آئی ہے، اس نے قبائلی اضلاع کے صحت کارڈ اسکیم کو ختم کردیا اور ترقیاتی فنڈز میں کمی کردی ہے لیکن افسوس کی بات ہے کہ پختونوں کے نام نہاد علمبردار اس پر بالکل خاموش اور ان کی یہ خاموشی معنی خیز ہے، قبائلی اضلاع کے عوام کے ساتھ ہونے والی اس ظلم ذیادتی میں وفاقی حکومت میں شامل تمام سیاسی جماعتیں برابر کی شریک ہیں ۔

 

محمود خان نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے عوام پہلے بھی عمران کے ساتھ تھے، آج بھی ہیں اور آئیندہ بھی رہیں گے اور انشاءاللہ اللہ پختونخوا کے عوام عمران خان کو دو تہائی اکثریت کے ساتھ دوبارہ اقتدار میں لائیں گے اور اس ملک کو دوبارہ ترقی کے راہ پر گامزن کریں گے۔ وزیر اعلی نے پریڈ گراونڈ جلسے میں شرکت کے لئے جانے والے خیبر پختونخوا کے لاکھوں کارکنان اور پشاور میں بذریعہ اسکرین جلسے میں شرکت کے لئے آنے والے کارکنوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان جب بھی کال دیں گے تو خیبر پختونخوا کے کارکنان ان کی کال پر لبیک کہیں گے اور کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ سابق گورنر شاہ فرمان، سابق وفاقی وزیر نورالحق قادری، صوبائی اراکین کابینہ اقبال وزیر، انور زیب، بیرسٹر محمد علی سیف اور دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63115

چترال اسٹوڈنٹ ویلفئر ارگنائزیشن اسلام آباد کابینہ مکمل ، بہار علی جنرل سیکریٹری منتخب، صدرعالمزیب خان

Posted on

چترال اسٹوڈنٹ ویلفئر ارگنائزیشن اسلام آباد کابینہ مکمل ، بہار علی جنرل سیکریٹری منتخب، صدرعالمزیب خان

اسلام آباد ( چترال ٹائمز رپورٹ ) چترال اسٹوڈنٹ ویلفر ارگنایزیشن اسلام آباد کے صدر عالمزیب خان نے کہا کہ چئرمین نور سلطان وا مشاورتی کمیٹی کے مشاورت سے سی ایس ڈبلیو او (CSWO) اسلام آباد کے کابینہ کو آج مکمل کرلیا گیا ہے اور ناموں کا اعلان بھی کیا گیا۔نو منتخب کابینہ میں سیکرٹری جنرل بہار علی ،انفارمیشن سیکرٹری محب ارسلان ،وائس پریزڈنٹ فخر عالم ،سنئیر وائیس پریزڈنٹ انظمام حسین ،سیکرٹری فنانس نور علی،سنیر لیگل ایڈوائزر واجد علی خان،جوائنٹ سیکرٹری شفیق احمد ،سپورٹس سیکرٹری دانش احمد،کلچرل سیکرٹری وجاہت آمین ،میڈیا سیکرٹری فہیم الحق وا جواد،مدرسہ پریزیڈنٹ عبداحفیظ ،مدرسہ وائیس پریزڈنٹ توفیق الرحمان،سنئیر سیکرٹری خالد محمود وا ہیلتھ سیکرٹری قاضی آصف شامل ہیں۔اور کابینہ میں جو نام شامل نہیں کیے گیے ہیں انکو بھی عنقریب مکمل کیا جائے گا ۔

یاد رہے چترال اسٹوڈنٹ ویلفر ارگنایزیشن اسلام آباد اور راولپنڈی میں زیر تعلیم طالب علموں کی ایک نمائندہ تنظیم ہے جو طالب علموں کے مسائل حل کرنے اور مسائل سے نکالنے کی کوشیش کرتی ہے۔صدر نے کہا کہ سرپرست اعلی وا مشاورتی کمیٹی کے مشاورت سے عید کے تیسرے دن تقریب حلف برداری چترال کے مقامی ہوٹل میں منعقد ہوگی۔گرمیوں کی چھٹیوںکی وجہ سے راولپنڈی اور اسلام آباد کے طالب علم سب چترال میں ہونے کی وجہ سے تقریب حلف برداری کا پروگرام بھی چترال میں ہی رکھا گیا ہے ۔تمام چترالی بھائیوں کو حصوصی شرکت کی دعوت دی جاتی ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
63102

صوبائی حکومت کی کاوشوں سے دو سال بعد شندور پولو فیسٹیول کا انعقاد ممکن ہوا، سیکرٹری سیاحت خیبر پختونخوا

Posted on

صوبائی حکومت کی کاوشوں سے دو سال بعد شندور پولو فیسٹیول کا انعقاد ممکن ہوا،شندور پولو فیسٹیول ہمارا روایتی کھیل ہے جس سے ان علاقوں کی سیاحت فروغ پائے گی، سیکرٹری سیاحت خیبر پختونخوا طاہر اورکزئی

چترال اپر (نمائندہ چترال ٹائمز) سیکرٹری محکمہ سیاحت، ثقافت، کھیل، آثارقدیمہ،میوزیم وامورنوجوانان خیبرپختونخوا محمد طاہر اورکزئی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کی کاوشوں سے دو سال کے وقفے کے بعد شندور پولو فیسٹیول کا انعقاد ممکن ہوا ہے۔شندور پولو فیسٹیول ہمارا روایتی کھیل ہے جو کہ سیاحت کے فروغ کا اہم جز ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے شندور پولوفیسٹیول کے افتتاح کے موقع پر بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ ڈائریکٹر جنرل خیبرپختونخوا کلچراینڈٹورازم اتھارٹی محمدعابد خان وزیر،ہیڈ کوارٹر الیون کورپشاور، فرنٹیئر کورنارتھ کے عہدیداران، ضلعی انتظامیہ لوئر و اپر چترال، گلگت بلتستان کے عہدیداران، ریسکیو 1122، این ایل سی اور دیگر محکموں کے عہدیداران موجود تھے۔ خیبرپختونخوا کلچراینڈٹورازم اتھارٹی،ہیڈ کوارٹر الیون کورپشاور، فرنٹیئر کورنارتھ، ضلعی انتظامیہ چترال اپر و لوئراور این ایل سی کے تعاون سے منعقدہ تین روزہ شندور پولو فیسٹیول چترال اپر کی وادی شندور میں شروع ہو گیا۔

 

افتتاحی تقریب کے موقع پر پاکستان آرمی فزیکل ٹریننگ سکول ایبٹ آبادکے پیرگلائیڈر، پاکستان آرمی کے ایس ایس جی کمانڈوز نے پیراٹروپنگ (پیراجمپنگ) کی شاندار پرفارمنس پیش کی جبکہ گلگت بلتستان کے بچوں کی ملی نغمے پر اور کیلاش وادی کے نوجوانوں نے روایتی ر قص پیش کیا۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری محکمہ سیاحت محمد طاہر اورکزئی کا کہنا تھا کہ ملاکنڈڈویژن کا پہاڑی سلسلہ ایڈونچر ٹورازم کیلئے بہترین ہے اور صوبائی حکومت، محکمہ سیاحت اور ٹورازم اتھارٹی مل کر اس کے فروغ کیلئے اقدامات اٹھارہی ہے۔ ریجنل سطح پر بھی اتھارٹیز بنائی گئی ہیں جو کہ صوبے میں سیاحت کے فروغ کیلئے مل کر کام کررہی ہیں۔ فیسٹیول کے افتتاحی روز لاسپور اور غذر کی ٹیموں کے مابین میچ کھیلا گیا جس میں چترال کی سر لاسپور کی ٹیم نے 16گول کرکے میچ اپنے نام کرلیا جبکہ گلگت بلتستان کی ٹیم صرف 4 گول سکور کرسکی۔ فیسٹیول میں آنے والے سیاحوں کیلئے خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان کی روایتی موسیقی پر مشتمل محفل موسیقی کا انعقاد بھی کیا گیا۔

chitraltimes shandur first day matches chitral 10 chitraltimes shandur first day matches chitral 14 chitraltimes shandur first day matches chitral 13 chitraltimes shandur first day matches chitral 11

chitraltimes shandur first day matches chitral 19

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں
63094

شندور فیسٹول کا شاندار افتتاح، لاسپور ٹیم،گلگت ڈی اور سب ڈویژن مستوج ٹیم کی شاندار کامیابی 

شندور فیسٹول کا شاندار افتتاح، لاسپور ٹیم،گلگت ڈی ٹیم اور سب ڈویژن مستوج ٹیم کی شاندار کامیابی

شندور ( نمائندہ چترال ٹائمز) عالمی سطح پر مشہور اور دنیا کی بلند ترین پولو گراونڈ شندور میں دو سال کے وقفےکے بعد تین روزہ شندور پولو میلہ جمعہ یکم جولائی سے پھر شروع ہوا ۔ جو تین دن جاری رہے گا ۔ یہ فیسٹول گذشتہ دو سال ملک اور پوری دنیا میں کویڈ 19 کے بڑھتے ہوئے وبا کی وجہ سے منسوخ کی جاتا رہا ۔ اب 2022 میں حالات بہتر ہونے پر پھر سے شروع کیا گیا ہے ۔ جس کا مقامی لوگ اور ملکی و غیرملکی سیاح شدت سے انتظار کر رہے تھے۔ شندور پولو فیسٹول کا افتتاح پروگرام کے مطابق وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمد خان کے ہاتھوں ہونا تھا ۔ لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر عین موقع پر وزیر اعلی کادورہ شندور منسوخ کر دیا گیا ۔ ان کی جگہے پر سیکرٹری ٹورزم سپورٹس اینڈ کلچر یوتھ افیئرز اینڈ آرکیالوجی خیبرپختونخوا  محمد طاہر اورکزئے نے بال پھینک کر فیسٹول کا افتتاح کیا ۔

اس موقع پر کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت یوسفزئی ، آر پی اوملاکنڈ اور ڈپٹی کمشنر اپر چترال وغیرہ بھی موجود تھے ۔ فیسٹول کا پہلا میچ لاسپور اور غذر کے مابین کھیل گیا ۔ جس میں پہلے ہاف میں چترال نے آٹھ گول سکور کئے ۔ جس کے مقابلے میں مخالف غذر ٹیم صرف ایک گول کرنے میں کامیاب ہو سکی ۔ دوسرے ہاف میں غذر نے مشکل سے مزید تین گول کئے ۔ جبکہ چترال نے سات گول کرکے مجموعی سکور پندرہ تک پہنچا دیا ۔اسی طرح غذر ٹیم کے چار گول کے مقابلے میں چترال ٹیم نے پندرہ گول کرکے اسان طریقے سے فتح حاصل کی ۔ اور ٹرافی اپنے نام کر لی ۔لاسپور ٹیم کی کھلاڑی وی ناظم لاسپور محمد وزیر خان مین آف دے میچ قرار پایے۔

پولو میچ کا دوسرا مقابلہ گلگت ڈی اور چترال ڈی کے مابین ہوا ۔ جس کے مہمان خصوصی تھے ۔ یہ میچ انتہائی سنسنی خیز رہا ۔ جس میں گلگت نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا ۔ اور ان کا پلہ کھیل ختم ہونے تک بھاری رہا ۔ گلگت ٹیم نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتےہوئے مد مقابل چترال ڈی ٹیم کو چار کے مقابلے میں چھ گولوں سے شکست دے کر ٹرافی اپنے نام کر لی۔

شندور فیسٹول کے پہلے روز کا تیسرا میچ سب ڈویژن مستوج اور سب ڈویژن یاسین کے مابین کھیلا گیا ۔ جو کہ انتہائی سنسنی خیز میچ رہا ۔ دونوں ٹیموں کی شاندار کارکردگی کے باعث سکور 6، 6 پر برابر رہا ۔ جس پر دس منٹ کا اضافی وقت دیا گیا ۔ جو کہ مستوج سب ڈویژن کیلئے نیک فال ثابت ہوا ۔ اور انہوں نے ایک گول کا اضافہ کرکے میچ اپنے نام کر لی ۔ اس میچ کے مہمان خصوصی سابق ممبر قانون ساز اسمبلی گلگت بلتستان غلام محمد تھے

 

chitraltimes shandur first day matches chitral 1 chitraltimes shandur first day matches chitral 21 chitraltimes shandur first day matches chitral 20 chitraltimes shandur first day matches chitral 19 chitraltimes shandur first day matches chitral 18 chitraltimes shandur first day matches chitral 17 chitraltimes shandur first day matches chitral 16 chitraltimes shandur first day matches chitral 15 chitraltimes shandur first day matches chitral 14 chitraltimes shandur first day matches chitral 13 chitraltimes shandur first day matches chitral 12 chitraltimes shandur first day matches chitral 11 chitraltimes shandur first day matches chitral 10 chitraltimes shandur first day matches chitral 9 chitraltimes shandur first day matches chitral 8 chitraltimes shandur first day matches chitral 7 chitraltimes shandur first day matches chitral 6 chitraltimes shandur first day matches chitral 5 chitraltimes shandur first day matches chitral 4 chitraltimes shandur first day matches chitral 3 chitraltimes shandur first day matches chitral 2

 

chitraltimes shandur festival polo chitral 9 chitraltimes shandur festival polo chitral 5 chitraltimes shandur festival polo chitral 6 chitraltimes shandur festival polo chitral 2 chitraltimes shandur festival polo chitral 3

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستان
63062

سیاحتی مقامات تک آسان رسائی یقینی بنانے کیلئے سڑکوں کے متعدد منصوبوں پرکام شروع ہے۔ وزیراعلیٰ 

Posted on

سیاحتی مقامات تک آسان رسائی یقینی بنانے کیلئے سڑکوں کے متعدد منصوبوں پرکام شروع ہے۔ وزیراعلیٰ

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) خیبرپختونخوا میں سیاحتی مقامات تک آسان رسائی یقینی بنانے کیلئے سڑکوں کے متعدد منصوبوں پر کام شروع ہے جو مجموعی طور پر 13 ارب روپے کے تخمینہ لاگت سے مکمل کئے جائیں گے ۔ اسی طرح خیبرپختونخواانٹگرٹیڈ ٹوارزم ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کے تحت دو اہم منصوبوں منکیال تا بڈا سہری روڈ سوات اور ٹھنڈیانی روڈ ایبٹ آباد کے منصوبوں پر ٹائم لائن کے مطابق پیشرفت جاری ہے جن کا تخمینہ لاگت بالترتیب 4631 ملین اور 3182 ملین روپے ہے ۔ یہ بات گزشتہ روزوزیراعلی خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت شعبہ سیاحت میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کے حوالے سے منعقدہ ایک اجلاس میں بتائی گئی ہے ۔وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی بیرسٹر محمد علی سیف ، ایم پی اے میاں شرافت علی ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان کے علاوہ متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس کو سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت ٹوارزم روڈ پراجیکٹس پر تفصیلی بریفینگ دیتے ہوئے آگاہ کیا گیا کہ ہزار ہ ڈویژن میں سیاحتی مقامات تک رسائی سڑکوں کی تعمیر کے متعدد منصوبوں پر کام شروع ہے جو مجموعی طور پر 4.6 ارب روپے کی لاگت سے مکمل کئے جائیں گے ۔

 

اہم منصوبوں میں 15 کلومیٹر طویل ماہ نور ویلی روڈ مانسہرہ،10 کلومیٹر طویل شوگران روڈ مانسہرہ ، گھنول پاپڑانگ روڈ مانسہرہ، 5 کلومیٹر طویل منڈی مالی روڈ مانسہرہ اور 12 کلومیٹر طویل نواز آبادتا منڈی روڈ مانسہرہ شامل ہیں۔ اسی طرح ملاکنڈ ڈویژن میں 11 مختلف سڑکوں کی تعمیر و بحالی پر پیشرفت جاری ہے جو مجموعی طو ر پر 4.8 ارب روپے کے تخمینہ لاگت سے مکمل کئے جائیں گے ۔ اہم منصوبوں میں 7.8 کلومیٹر طویل مرغزار تا ایلم روڈ سوات، 6 کلومیٹر طویل مدین۔ بشی گرام روڈسوات، ارین درال روڈ ، بیلا بشی گرام روڈ، چھیل بشی گرام روڈ، فضل بانڈہ تا جاروگو واٹر فال روڈاور کافر بانڈہ روڈشانگلہ شامل ہیں۔ اجلاس کو مزید آگاہ کیا گیا کہ شیخ بدین ٹورسٹ سائٹ تک اپروچ روڈ کی تعمیر پر بھی کام شروع ہے جس کا تخمینہ لاگت تین ارب روپے ہے ۔ اجلاس کو کائیٹ پراجیکٹ کے تحت مختلف منصوبوں پر پیشرفت کے حوالے سے بریفینگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ 22 کلومیٹر طویل منکیال تا بڈاسہری روڈ کی تعمیر اور 24 کلومیٹر طویل ٹھنڈیانی روڈ کی توسیع کے منصوبوں کی بڈ ایوالویشن رپورٹ متعلقہ فورم کو پیش کر دی گئی ہے جس کی منظوری کے بعد رواں ماہ منصوبوں کا کنٹریکٹ ایوارڈ کر دیا جائے گا۔ اسی طرح کائیٹ پراجیکٹ کے تحت صوبے میں چار انٹگرٹیڈ ٹوارزم زونز قائم کئے جارہے ہیں جن میں ٹھنڈیانی (ایبٹ آباد)، منکیال (سوات)، گھنول (مانسہرہ) اور مداکلشت (چترال) شامل ہیں۔ منصوبوں کیلئے مینجمنٹ اینڈ انویسٹمنٹ پلان کا حتمی مسودہ منظوری کیلئے متعلقہ فورم کو پیش کر دیا گیا ہے ۔

علاوہ ازیں خیبرپختونخوا میں ٹورسٹ فیسلٹیشن مرکز قائم کیا گیا ہے جس میں پہلی دفعہ سیاحوں کی سہولت کیلئے ہیلپ لائن 1422 فراہم کی گئی ہے جو مارچ2021 سے مکمل طور پر فعال ہے ۔ اجلاس کو مزید آگاہ کیا گیا کہ صوبے کے مختلف سیاحتی مقامات پر 150 پری فیبریکٹیڈواش رومزنصب کئے جارہے ہیں جن میں سے اب تک 35 یونٹس نصب کئے جا چکے ہیں۔ مزید برآں سیاحتی مراکز میں ریسکیو1122 سروس کی سہولت کی فراہمی کے منصوبے کے تحت فی سنٹر دو ایمولینسز اور ایک فائر فائٹنگ وہیکل فراہم کی گئی ہیں۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر سیاحت کے فروغ کو اپنی حکومت کی ترجیحات کا اہم حصہ قرار دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ رسائی سڑکوں کی تعمیر کے قابل عمل منصوبوں پر کام کی رفتار تیز کی جائے لیکن اس بات کا خاص خیال رکھا جائے کہ ان سیاحتی علاقوں کا قدرتی ماحول متاثر نہ ہو۔ اُنہوںنے متعلقہ حکام کو مزید ہدایت کی کہ سیاحتی مقامات کیلئے قائم کردہ اسپیشل ڈویلپمنٹ اتھارٹیز کو جلد سے جلد ہر لحاظ سے فعال بنایا جائے اور اُنہیں درکار انسانی اور مالی وسائل کی فراہمی کیلئے اقدامات اُٹھائے جائیں تاکہ ان اتھارٹیز کے قیام کے مقاصد بلاتاخیر حاصل کئے جا سکیں۔ وزیراعلیٰ نے مزید ہدایت کی کہ ڈیموں اور دریاﺅں پر چلنے والی کشتیوں میں حفاظتی تدابیر کو سختی سے یقینی بنایا جائے اور بغیر لائف جیکٹس کے کشتی رانی پر پابندی عائد کی جائے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی صورت میں انسانی جانوں کے ضیاع کو روکا جا سکے ۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63059

وزیراعلیِ کا صوبے میں جاری بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا نوٹس، پسیکو حکام طلب

Posted on

وزیراعلیِ کا صوبے میں جاری بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا نوٹس، پسیکو حکام طلب

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے صوبے میں جاری بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا نوٹس لیتے ہوئے جمعرات کے روزپیسکو حکام کو اپنے دفتر طلب کرلیا۔ وزیراعلیٰ نے صوبے کے مختلف علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پیسکو حکام کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ وہ صورتحال میں بہتری لانے اور گرمی کے موسم میں عوام کو ریلیف دینے کیلئے اقدامات اُٹھائیں اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر لائحہ عمل تربیت دیں۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ صوبے کے چند ایک علاقوں میں بلنگ کے مسائل کو بنیاد بنا کر شہری علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کسی صورت قابل قبول نہیں ۔ اُنہوںنے کہاکہ بجلی کی مجموعی پیدوار میں صوبے کو اس کا پورا شیئر ملنا چاہیئے ۔

خیبرپختونخوا بجلی کا پیداواری صوبہ ہے جبکہ صوبائی حکومت صوبے میں بجلی کے ترسیل کے نظام کی بہتری کیلئے خاطر خواہ فنڈز بھی پیسکو کو فراہم کر رہی ہے ۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد بنگش، ایڈوکیٹ جنرل شمائل بٹ ایڈوکیٹ، وزیراعلیٰ کے فوکل پرسن محمد خالق، چیف ایگزیکٹیو پیسکو جبار خان اور دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت نے صوبے بھر میں بجلی کے کھمبوں ، ٹرانسمیشن لائن اور ٹرانسفارمر کی تنصیب اور دیگر انفراسٹرکچر کی تعمیر کیلئے ممبران صوبائی اسمبلی کے ترقیاتی فنڈز میں سے ساڑھے چار ارب روپے کی خطیر رقم پیسکو کو فراہم کی ہے لیکن بعض غیر متعلقہ اور غیر منتخب سیاسی لوگ اس کا کریڈٹ لینے کی کوشش کر رہے ہیں جو کسی بھی صورت قبول نہیں ۔

اُنہوں نے پیسکو حکام پر واضح کیا کہ صوبائی حکومت نے اپنے خزانے سے پیسکو کو جن کاموں کیلئے فنڈز فراہم کئے ہیں وہ کام متعلقہ ایم پی ایز کی وساطت سے ہونے چاہیئے وزیراعلیٰ نے پیسکو حکام کو یہ بھی ہدایت کی کہ صوبائی حکومت کے فراہم کردہ فنڈز سے بجلی کے ترقیاتی کام بروقت مکمل ہونے چاہئیں اوراس میں تاخیر کسی بھی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔محمود خان نے کہاکہ صوبے میں بجلی کے لوڈ مینجمنٹ کا طریقہ کار اور اوقات کار صوبے کے عوام کے وسیع تر مفاد میں صوبائی حکومت کی ترجیحات کے مطابق طے ہوںگے جس کیلئے صوبائی حکومت کے نمائندے پیسکو حکام کے ساتھ معاملات طے کریں گے ۔اُنہوںنے پیسکو حکام کو یہ بھی ہدایت کی کہ صوبے کے باقی ماندہ علاقوں میں بجلی کی میٹرائزیشن کا عمل جلد شروع کرنے کیلئے پلان تیار کریں اور صوبائی حکومت اس پلان پر عمل درآمد کیلئے پیسکو کو ہر ممکن تعاون اور وسائل فراہم کرے گی ۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63031

بونی؛ انتقال پرملال؛ احسان الحق جان امریکہ میں انتقال کرگیے

بونی ؛ انتقال پرملال؛ احسان الحق جان امریکہ میں انتقال کرگیے

اپر چترال ( نمایندہ چترال ٹایمز ) بونی اپر چترال کی معروف اور ہردلعزیز شخصیت احسان الحق جان امریکہ میں ایک روڈ حادثے میں انتقال کرگئے ہیں۔وہ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارہ یونیسیف کے ساتھ منسلک تھے اور یونیسیف کے ہیڈ آفس امریکہ میں تعینات تھے۔ کہ گزشتہ دن ایک افسوسناک سڑک حادثے میں جان بحق ہوگیے ہیں۔ ان کے والد محترم شمسیارخان  نے ایک پیغام میں تمام دوستوں اور بہی خواہوں سے ذیل اپیل کی ہے ۔

ایک_گذارش
میرا بیٹا احسان الحق جان اج صبح سویرے امریکہ میں ایک روڈ حادثے میں انتقال کرگئے ہیں، “کل نفس ذائقتہ الموت” قران حکیم کے اس ایت کے مطابق ہر ذی روح کو موت کا مزہ چھکنا ہے بحیثئت مسلمان ہمیں اللہ تعالی کے حکم کو ماننا چاہئیے۔
میں اپنے تمام دوستوں اور رشتہ داروں سے یہ گذارش کرتا ہوں کہ دعائے مغفرت کیلئے بونی انے کے بجائے ٹیلی فونک اور سوشل میڈیا کے ذریعے اپنا پیغام بھیج سکتے ہیں میرے بیٹے کے بہت سے چاہنے والوں کو دیکھ کر مجھ اور میرے خاندان کو برداشت کرنا مشکل ہوتا ہے لہذا میرے تمام دوست اور رشتہ دار اپنی اپنی جگہوں پر میرے مرحوم بیٹے کیلئے دعائے مغفرت کریں۔ انا للہ و انا الیہ راجعون

شمسیارخان_میتارباک_ہاوس
بونی پرچترال

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں
63034

مروئے کے مقام پر کوہ کےعوام کا لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج،  چترال گلگت روڈ دس گھنٹوں تک بلاک رکھنے کے بعد ضلعی انتظامیہ کی یقین دہانی پر کھول دیا گیا 

Posted on

مروئے کے مقام پر کوہ کےعوام کا لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج،  چترال گلگت روڈ دس گھنٹوں تک بلاک رکھنے کے بعد ضلعی انتظامیہ کی یقین دہانی پر کھول دیا گیا

چترال (نمائندہ  چترال ٹائمز) صوبائی محکمہ پیڈو کی طرف سے پیسکو کو بجلی کے صرف شدہ یونٹوں کے لئے ادائیگی نہ ہونے پر یونین کونسل کوہ میں بجلی کی طویل دورانیے کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف عوام نے مروئے کے مقام پر چترال گلگت روڈ دس گھنٹوں تک بلاک کئے رکھا جس سے مسافروں کو شدید تکالیف کا سامنا کرنا پڑا جن میں جشن شندور کے لئے جانے والے سیاح بھی شامل تھے۔ اہالیاں کوہ کا کہنا تھاکہ پیسکو اور پیڈو دونوں حکومتی ادارے ہیں جن کے درمیاں لین دین کے تنازعے پر بجلی کے صارفین کوبجلی کی بندش کی صورت میں نہیں ملنا چاہئے۔احتجاج ختم کرانے کے لئے ڈپٹی کمشنر لویر چترال انوارالحق نے اے ڈی سی حیات شاہ کو مذاکر ات کے لئے مروئے بھیج دیا جہاں وہ چترال سکاوٹس کے افسر، پیسکو اور پیڈو کے افسران کے ساتھ مل کر مقامی رہنماؤں مولانا عبدالرحمن، مولانا اخونزادہ رحمت اللہ، شریف حسین، وی سی چیرمین عبدالناصر کے ساتھ کئی گھنٹوں تک گفت وشنید کی۔ معاہدہ نامہ کے مطابق پیڈو اور پیسکو کے درمیان معاملات طے ہونے تک کوہ یونین کونسل میں بجلی کی لوڈشیڈنگ بالکل نہیں ہوگی اور احتجاج کرنے والوں کے خلاف کوئی قانونی کاروائی نہیں ہوگی اور نہ ہی ایف آئی آر درج کیا جائے گا۔ بعدازاں احتجاج کرنے والے پرامن طور پر منتشر ہوگئے اور سڑک سے بڑے بڑے پتھر ہٹانے کے بعد موٹر گاڑیوں کی ٹریفک دوبارہ بحال کردی گئی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
63028

جامعہ چترال اور پشاور کی سینٹ اجلاس، آئندہ مالی سال کا سالانہ بجٹ منظورکرلیا گیا

Posted on

جامعہ چترال اور پشاور کی سینٹ اجلاس، آئندہ مالی سال کا سالانہ بجٹ منظورکرلیا گیا

پشاور ( نمائندہ چترال ٹائمز ) صوبائی وزیربرائے اعلٰی تعلیم کامران بنگش (پروچانسلر) کی زیرصدارت یونیورسٹی آف پشاور اور یونیورسٹی آف چترال کی سینٹ کے آئندہ مالی سال 2022-23 کے سالانہ بجٹ سے متعلق دوسری بار گورنر ہاؤس پشاور میں جمعرات کے روز الگ الگ اجلاس منعقد ہوئے۔ اس سے قبل مذکورہ دونوں یونیورسٹیوں کے بجٹ منظوری سے متعلق سینٹ اجلاس 14 جون کو گورنرہاؤس میں منعقد ہوئے تھے لیکن بعض تکنیکی وجوہات کے باعث بجٹ منظور نہیں کیاگیاتھا۔

دوسری بار منعقدہ یونیورسٹی آف پشاور کے سینٹ اجلاس میں وائس چانسلر کی جانب سے مالی سال 2022-23 کا بجٹ منظوری کیلئے پیش کیاگیا جس کی سینٹ اجلاس میں اصولی طور پر منظوری دے دی گئی تاہم بجٹ سے متعلق سینٹ اراکین کے نکات و تحفظات کاازالہ کرنے کی ہدایت کی گئی۔ یہاں یہ امرقابل ذکرہے کہ پشاور یونیورسٹی کا بجٹ برائے مالی سال 2022-23 باقاعدہ یونیورسٹی سینڈیکیٹ سے ہوکرسینٹ کے سامنے پیش کیاگیا۔ اجلاس میں پشاور یونیورسٹی کے اثاثوں،جائیدادوں بشمول پیوٹاہال کے استعمال، الاٹمنٹ اور جعلی ڈگریوں کے اجراء سے متعلق حقائق سامنے لانے کیلئے پراونشل انسپکشن ٹیم سے انکوائری کرانے کا بھی فیصلہ کیاگیا جوکہ حقائق پر مبنی اپنی رپورٹ 45 روز میں تیارکرکے پیش کرے گی۔

اجلاس میں پشاور یونیورسٹی میں مالی خسارے کو کم کرنے کیلئے یونیورسٹی کودو مہینوں کے اندر اندر مالی وسائل بڑھانے کامنصوبہ بھی مرتب کرنے کی ہدایت کی گئی جبکہ یونیورسٹی کے اپنے مالی وسائل میں اضافے کیلئے ریسرچ اور کمرشلائزیشن کو فروغ دینے کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھانے کی بھی ہدایت کی گئی۔ صوبائی وزیر برائے اعلٰی تعلیم کامران بنگش کا کہناتھاکہ صوبائی حکومت مشکل معاشی حالات میں پشاور یونیورسٹی کو اب تک 700 ملین روپے کے لگ بھگ گرانٹ دے چکی ہے جس کا واحد مقصد صوبے کی بڑی اعلی تعلیمی درسگاہ کو معاشی مسائل سے نکالنا تھا۔

 

اسی طرح یونیورسٹی آف چترال کے دوسری بارمنعقدہونیوالے سینٹ اجلاس میں گذشتہ اجلاس کی ہدایات کی روشنی میں بجٹ کا دوبارہ مشترکہ جائزہ لینے کیلئے قائم کی گئی کمیٹی کی جانب سے یونیورسٹی کا ریشنلائزڈ بجٹ منظور کرلیاگیا اور اتنے کم وقت میں سینٹ اراکین کے تحفظات دور کرنے اور تجاویز کی روشنی میں بجٹ تیارکرنے پر کمیٹی اراکین کی کارکردگی کوبھی سراہاگیا۔

سینٹ کے الگ الگ اجلاسوں میں پشاور سے رکن صوبائی اسمبلی پیر فدا، چترال سے رکن صوبائی اسمبلی وزیر زادہ، مذکورہ یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز پروفیسر ڈاکٹر محمد ادریس، پروفیسر ڈاکٹر ظاہر شاہ،سپیشل سیکرٹری محکمہ اعلٰی تعلیم راشدپائندہ خیل، ایڈیشنل سیکرٹری برائے گورنر سیف الاسلام،محکمہ خزانہ،محکمہ اسٹیبلشمنٹ کے نمائندوں سمیت سینٹ کے دیگر اراکین نے شرکت کی۔

University of Peshawar Senate meeting chitraltimes

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
63024

پیٹرولیم مصنوعات پر50 روپے فی لیٹر لیوی عائد کرنے کی ترمیم منظور

Posted on

 

پیٹرولیم مصنوعات پر50 روپے فی لیٹر لیوی عائد کرنے کی ترمیم منظور

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ ) قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کیلئے پیٹرولیم مصنوعات پر پچاس روپے فی لیٹر لیوی عائد کرنیکی ترمیم منظور کرلی گئی، وزیرخزانہ کا کہنا ہے کہ پچاس روپے فی لیٹر یکمشت عائد نہیں کی جائے گی۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں فنانس بل دو ہزار بائیس تئیس کی منظوری کا عمل جاری ہے، پٹرولیم مصنوعات پر 50 روپے فی لیٹر لیوی عائد کرنیکی ترمیم منظور کرلی گئیں۔وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا پٹرولیم مصنوعات پر اس وقت لیوی صفر ہے، پچاس روپے فی لیٹر یکمشت عائد نہیں کی جائے گی، حکومت نے لیوی لگانے کی منظوری حاصل کی ہے۔قومی اسمبلی اجلاس میں وزیر مملکت خزانہ عائشہ غوث پاشا نے بتایا کہ آئی ایم ایف کے کہنے پر فنانس بل میں تبدیلی نہیں کی گئی، 80فیصد ترامیم براہ راست ٹیکسوں سے متعلق کی گئیں، ہمارامقصد امیرپرٹیکس لگانا اور غریب کو ریلیف دینا ہے، آئی ایم ایف سے گزشتہ حکومت کیمعاہدیپرہی عمل کیا جا رہا ہے۔ایم کیو ایم اور جی ڈی اے نے بجٹ پر تحفظات کا اظہار کیا، صابر قائم خانی نے کہا مسائل حل نہ ہوں تو ایسی وزارت پر تھوکتے ہیں، ایک شخص ہمارے منصوبوں کو بجٹ میں شامل ہونے نہیں دے رہا۔جی ڈی اے کی رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے بجٹ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا بجٹ کوئی معنی رکھتا ہے نہ ہی فنانس بل، ہم جانتے ہیں آگے بہت زیادہ منی بجٹ آئیں گے۔قومی اسمبلی میں جروں سیبجلی کیبلوں کے ذریعے سیلز ٹیکس وصول کرنے سے متعلق اور سافٹ ویئر اور آئی ٹی کنسلٹنٹس کی خدمات پر 5فیصدسیلزٹیکس عائد کرنے کی شق منظور کرلی گئی۔اسپیکر،چیئرمین سینیٹ کو اضافی مراعات دینے کا اختیار متعلقہ قائمہ کمیٹی خزانہ کو دینے کی شق بھی منظور کی گئی۔

 

شہباز دور میں کرپشن کا خدشہ: آئی ایم ایف نے قرض سے پہلے نیا مطالبہ کردیا

اسلام آباد(سی ایم لنکس) عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے قرض سے پہلے شہباز حکومت سے احتساب کے قانون پر نظر ثانی کا مطالبہ کردیا۔تفصیلات کے مطابق نواز دور حکومت میں منی لانڈرنگ کے معاملے اور شہباز دور میں کرپشن کے خدشے پر آئی ایم ایف نے حکومت کی جانب سے نیب ترامیم کے بعد اینٹی کرپشن قوانین میں نظرثانی کا مطالبہ کردیا۔سابق معاون خصوصی مصدق عباسی نے کہا کہ نیب کے اختیارات کو کم کردیا گیا ہے اسی لیے آئی ایم ایف نے قوانین پر نظرثانی کا کہا۔اس حوالے سے تحریک انصاف کے فرخ حبیب نے ٹوئٹ میں لکھا کہ آئی ایم ایف نے قرض دینے سے پہلے احتساب کے قانون پر نظرثانی کی شرط لگادی، چوروں کی حکومت نے نیب ترامیم سے کرپشن مقدمات ختم کرنے کے لیے این آر او ٹو لیا، آئی ایم ایف کو اپنے قرضے چوری ہونے کا خدشہ ہے، اس کا مطلب یہ ہوا کہ این ا?راو ٹو ا?ئی ایم ایف کے لیے ناقابلِ قبول ہے۔سابق وزیر اسدعمر نے بھی اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ آئی ایم ایف کوبھی شک ہیکہ وہ جوقرض دیں گیوہ چورحکمرانوں کیاثاثوں میں اضافہ کریں گے، اس لئے نیب قانون میں تبدیلی کے بعد انہوں نے مطالبہ کردیا کہ کرپشن کو پکڑنے کے نظام کو طاقتورکیاجائے۔پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے دور حکومت میں ایف اے ٹی ایف نے منی لانڈنگ کے باعث پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈالا اب شہباز شریف کے دور میں آئی ایم اہف نے مطالبہ کر دیا کہ امپورٹڈ حکومت ڈالرز لینے سے پہلے اینٹی کرپشن قوانین پر نظر ثانی کرے، نیب قوانین میں ترمیم سے خود کو 1100 ارب کا این آر او آئی ایم ایف کی نظروں میں بھی آ گیا۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62995

قومی اسمبلی نے آئندہ مالی سال کے 9502 ارب روپے حجم کے وفاقی بجٹ کی منظوری دے دی

قومی اسمبلی نے آئندہ مالی سال 2022-23 ء کے 9502 ارب روپے حجم کے وفاقی بجٹ کی منظوری دے دی

اسلام آباد(سی ایم لنکس)قومی اسمبلی نے آئندہ مالی سال 2022-23 ء کے 9502 ارب روپے حجم کے وفاقی بجٹ کی منظوری دے دی، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد ایڈہاک ریلیف جبکہ سابقہ ایڈہاک ریلیف بنیادی تنخواہ میں ضم کردیئے گئے، ٹیکس محصولات کا ہدف 7470 ارب روپے رکھا گیا ہے، زرعی مشینری پر کسٹم ڈیوٹی جبکہ مختلف اجناس کے بیجوں پر سیلز ٹیکس ختم کردیا گیا، این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبوں کو41 سو ارب روپے ملیں گے، ترمیم کے بعد انکم ٹیکس کی کم سے کم شرح 6 لاکھ روپے بحال کردی گئی، شرح سود 11.7 فیصد سے کم کرکے آئندہ مالی سال کا ہدف 11.5 فیصد، شرح نمو کا ہدف5 فیصد مقرر کیا گیا، 1300 سی سی سے اوپر کی گاڑیوں پر کیپٹل ویلیو ٹیکس عائد کیا گیا ہے، نان فائلر کے لئے ٹیکس کی موجودہ شرح 100 فیصد سے بڑھا کر 200 فیصد کی گئی ہے،200 یونٹس سے کم بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو سولر پینل کی خریداری پر بنکوں سے آسان اقساط پر قرضے دلائے جائیں گے، سولر پینل کی درآمد اور مقامی سپلائی پر سیلز ٹیکس ختم کردیا گیا۔بدھ کو قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے تحریک پیش کی کہ یکم جولائی 2022ء سے شروع ہونے والے سال کے لئے وفاقی حکومت کی مالی تجاویز کو روبہ عمل لانے اور بعض قوانین میں ترمیم کرنے کا بل مالی بل 2022ء فی الفور زیر غور لایا جائے جس کی اپوزیشن کی طرف سے مخالفت کی گئی۔ اپوزیشن اراکین مولانا عبدالاکبر چترالی، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا، وجیہہ قمر، ڈاکٹر رمیش کمار اور جویریہ ظفر آہیر نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ وہ اس بل کو مسترد کرتی ہیں، اس میں بڑے تعداد میں ترامیم کی گئی ہیں جبکہ وزیر مملکت عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ مالی بل میں کی جانے والی ترامیم آئی ایم ایف کے ساتھ حکومت پاکستان کے معاہدے کے مطابق ہیں۔

 

اگر یہ ترامیم نہ کرتے تو اس سے حکومت پاکستان کی ساکھ متاثر ہوتی۔ بجٹ میں کم آمدنی والے طبقے کو ٹیکسوں میں ریلیف دیا گیا ہے۔ وزیراعظم کے ویڑن کے مطابق خودمختار اور خودکفیل قوم بننے کے لئے اقدامات جاری رکھیں گے۔ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومت فی الحال پٹرولیم لیوی عائد کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔ مالی بل میں ترمیم کے بعد حکومت ایک روپے سے لے کر پچاس روپے فی لیٹر تک پٹرولیم لیوی عائد کر سکتی ہے۔بعد ازاں سپیکر نے یہ ترامیم ایوان میں پیش کیں۔ اپوزیشن کی جانب سے پیش کی گئی ترامیم کثرت رائے سے مسترد جبکہ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور حکومتی اراکین کی جانب سے پیش کی گئی بعض ترامیم منظور کرلی گئیں، ان میں پٹرولیم مصنوعات پر 50 روپے تک لیوی عائد کرنے، بڑی صنعتوں اور کاروباری اداروں پر سپر ٹیکس کے نفاذ کی ترمیم بھی شامل ہے، 13 صنعتوں کو سپر ٹیکس کے اطلاق سے 465 ارب روپے کا ریونیو حاصل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔بعد ازاں مالی بل 2022ء منظوری کے لئے ایوان میں پیش کیا گیا جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔ بجٹ دستاویزات کے مطابق خوردنی تیل پیدا کرنے والی فصلوں مثلا مکئی، سورج مکھی اور کینولا کی کاشت میں اضافہ کیا جائے گا تاکہ زرعی درآمدات میں کمی آئے اور جاری اخراجات کے خسارے میں بھی کمی لائی جاسکے۔ بجٹ دستاویزات کے مطابق نئی گاڑیوں کی خرید پر مکمل پابندی ہوگی، ترقیاتی پراجیکٹ کے علاوہ فرنیچر وغیرہ کی خرید پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے۔

 

کابینہ اور سرکاری اہلکاروں کی پٹرول کی حد کو 40 فیصد کم کردیا گیا۔ حکومت کے خرچ پر لازمی بیرونی دوروں کے علاوہ تمام دوروں پر پابندی ہوگی۔ بجٹ میں پنشن کی مد میں اگلے مالی سال میں 530 ارب روپے کا تخمینہ ہے۔ دیگر ممالک کی طرح پنشن فنڈ قائم کیا جائے گا جس کے لئے رقوم جاری کردی گئی ہیں۔ اگلے سال کم از کم پانچ فیصد گروتھ حاصل کی جائے گی۔ اس طرح جی ڈی پی کو 67 کھرب روپے سے بڑھا کر اگلے مالی سال کے دوران 78.3 کھرب روپے تک پہنچایا جائے گا۔ اگلے مالی سال میں افراط زر میں کمی کرکے 11.5 فیصد پر لایا جائے گا۔ برآمدات کا ہدف35 ارب ڈالر مقرر کیا گیا ہے۔رواں سال ترسیلات زر 31.1 ارب ڈالر ریکارڈ ہوں گی۔ اگلے مالی سال میں ترسیلات زر 33.2 ارب ڈالر تک بڑھنے کا ہدف ہے۔ اگلے سال ایف بی آر کا ریونیو کا تخمینہ 7470ارب روپے ہے جس میں سے صوبوں کا حصہ 4100 ارب روپے سے زائد ہو گا۔ وفاقی حکومت کے پاس نیٹ ریونیو4904 ارب روپے ہوگا جبکہ نان ٹیکس ریونیوز میں 2000 ارب روپے ہوں گے۔ وفاقی حکومت کے کل اخراجات کا تخمینہ9502 ارب روپے ہے جس میں سے ڈیبٹ سروسنگ کے لئے800 ارب روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔ ملکی دفاع کے لئے 1523 ارب روپے، سول انتظامیہ کے اخراجات کے لئے550 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ پنشن کی مد میں 530 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ عوام کی سہولت کے لئے ٹارگٹڈ سبسڈیز699 ارب روپے رکھی گئی ہیں اور گرانٹ کی صورت میں 1242 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی مختص رقم میں اضافہ کرتے ہوئے یہ بجٹ بڑھا کر364 ارب روپے کر دیا گیا ہے۔ 12ارب روپے کی رقم یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن پر اشیا ء کی سبسڈی کے لئے مختص کی گئی ہے۔

 

ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے لئے بجٹ میں 65 ارب روپے کی رقم مختص کی ہے۔ اس کے علاوہ 44 ارب روپے ایچ ای سی کی ترقیاتی سکیموں کے لئے رکھے گئے ہیں جو پچھلے سال کے مقابلے میں 67 فیصد زائد ہیں۔ ایچ ای سی کے بجٹ میں بلوچستان اور ضم شدہ اضلاع کے لئے5000 وظائف شامل ہیں۔ یوتھ ایمپلائمنٹ پالیسی کے تحت 20 لاکھ سے زائد روزگار کے مواقع تک نوجوانوں کی رسائی یقینی بنائی جائے گی۔نوجوانوں میں کاروبار کے فروغ کے لئے پانچ لاکھ تک بلا سود قرضے اور اڑھائی کروڑ تک آسان شرائط پر قرضے دیئے جانے کی سکیم کا اجرا بھی بجٹ میں شامل ہے۔ قرضہ سکیم میں خواتین کا کوٹہ 25 فیصد مختص کیا گیا ہے۔گیارہ سے 25 سال کی عمر کے نوجوانوں کے لئے ”ٹیلنٹ ہنٹ اور سپورٹس ڈرائیو”پروگرام بھی تشکیل دیا گیا ہے۔ بجٹ دستاویزات کے مطابق فلم سازوں کو پانچ سال کا ٹیکس ہالیڈے، نئے سینما گھروں، پروڈکشن ہاؤسز فلم میوزیمز کے قیام پر پانچ سال کا انکم ٹیکس اور دس سال کے لئے فلم اور ڈرامہ کی ایکسپورٹ پر ٹیکس ری بیٹ جبکہ سینما اور پروڈیوسرز کی آمدن کو انکم ٹیکس سے استثنی دیا گیا ہے۔ڈسٹری بیوٹرز اور پروڈیوسرز پر عائد8 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کیا گیا ہے۔ فلم اور ڈراموں کے لئے مشینری، آلات اور سازو سامان کی امپورٹ کسٹم ڈیوٹی سے پانچ سال کا استثنی دیا گیا ہے۔ وفاقی ترقیاتی پروگرام کے لئے800 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ صوبوں اور خصوصی علاقہ جات (آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان) کے لئے پی ایس ڈی پی میں رقم بڑھا کر 136 ارب روپے کر دی گئی ہے۔مہمند ڈیم اور دیامیر بھاشا ڈیم کو وقت سے پہلے مکمل کرنے کے لئے اضافی رقوم مختص کی گئی ہیں۔ بنیادی ڈھانچہ کے لئے 395 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

 

بڑے کثیر المقاصد ڈیموں خاص طور پر دیامر بھاشا، مہمند، داسو، نئی گاج ڈیم اور کمانڈ ایریا پراجیکٹس کے لئے بجٹ میں 100 ارب روپے کی رقم شامل کی گئی ہے جبکہ چھوٹے ڈیموں، نکاسی آب کی سکیموں، کم ترقی یافتہ اضلاع کو ترجیح دی گئی ہے۔ توانائی اور آبی وسائل کے پراجیکٹ ایک دوسرے سے منسلک ہیں جن کے لئے کل 183 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ شاہراہوں اور بندرگاہوں کے لئے202 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔نجی شعبے کے اشتراک سے شاہراہیں تعمیر کرنے کو مزید فروغ دیا جائے گا۔ زرعی شعبے میں جدت اور مشینوں کا استعمال بڑھانے، بہبود سیونگ سرٹیفکیٹس، پنشنرز، بینیفٹ اکاونٹ اور شہدا فیملی ویلفیئر اکاونٹ میں سرمایہ کاری سے حاصل ہونے والے منافع پر زیادہ سے زیادہ10 فیصد ٹیکس کم کرکے پنشنرز کو مزید ریلیف فراہم کرنے کیلئے 5 فیصد کیا گیا ہے۔ چھوٹے ریٹیلرز کیلئے ایک فکسڈ انکم اور سیلز ٹیکس کے نظام کے تحت ٹیکس کی وصولی بجلی کے بلوں کے ساتھ کی جائے گی۔ یہ ٹیکس 3 ہزار سے 10 ہزار روپے تک ہوگا۔ فائلرز کے لئے پراپرٹی کی خرید و فروخت پر ایڈوانس ٹیکس کی شرح موجودہ شرح1 فیصد سے بڑھا کر2 فیصد کردیا گیا ہے جبکہ نان فائلرز کی حوصلہ شکنی کرنے کے لئے پراپرٹی کے خریداروں کے لئے ایڈوانس ٹیکس کی شرح بڑھا کر5 فیصد کر دیا گیا ہے۔1300 سی سی سے زیادہ کی موٹر گاڑیوں پر کیپٹل ویلیو ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔الیکٹرک انجن کی صورت میں قیمت کے2 فیصد کی شرح سے ایڈوانس ٹیکس بھی وصول کیا جائے گا۔

 

اسی طرح نان فائلرز کے لئے ٹیکس کی شرح کو موجودہ 100 فیصد سے بڑھا کر 200 فیصد کیا گیاہے۔ بینکنگ کمپنیوں پرٹیکس کی موجودہ شرح 39 فیصد سے بڑھا کر 42 فیصد کردیا گیا ہے جس میں سپر ٹیکس بھی شامل ہے۔200 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو سولر پینل کی خریداری پر بینکوں سے آسان اقساط پر قرضے دلائے جائیں گے۔ خیراتی ہسپتالوں کو درآمد/ عطیات اور50 یا اس سے زیادہ بستروں والے خیراتی/ غیر منافع بخش ہسپتالوں کو بجلی سمیت مقامی سپلائیز پر مکمل چھوٹ دی گئی ہے۔زرعی صنعتوں کے سازوسامان، مشینری اور زرعی شعبے پر قائم صنعتوں کیلئے بھی کسٹم ڈیوٹی ختم کی گئی ہے۔30 سے زیادہ ایکٹو فارما سیوٹیکل انگریڈینٹس کو کسٹم ڈیوٹی سے مکمل استثنی دے دیا گیا ہے۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ گزشتہ ایڈہاک ریلیف کو بنیادی تنخواہ میں ضم کیا گیا ہے۔ مالی بل میں کی گئی ترمیم کے تحت تنخواہ دار طبقے پر انکم ٹیکس کے نئے سلیب متعارف کرائے گئے ہیں جن کے تحت کم سے کم قابل ٹیکس آمدن کے حوالے سے مالی بل میں ترمیم کرتے ہوئے اسے 6 لاکھ روپے مقرر کیا گیا ہے۔ 6لاکھ روپے سے اوپر اور 12 لاکھ روپے تک کی سالانہ آمدن پر 6 لاکھ روپے سے زائد آمدن پر 2.5 فیصد، 12 لاکھ روپے سے اوپر اور 24 لاکھ روپے تک کی آمدن پر 12 لاکھ روپے کی آمدنی پر 15 ہزار روپے فکسڈ اور 12.5 فیصد ٹیکس لیا جائے گا۔ 24 لاکھ روپے سے 26 لاکھ روپے تک کی آمدن پر سالانہ 1 لاکھ 65 ہزار روپے فکسڈ جبکہ 24 لاکھ روپے سے زائد آمدن پر 20 فیصد، 36 لاکھ سے 60 لاکھ روپے تک کی آمدن پر سالانہ فکسڈ ٹیکس 4 لاکھ 5 ہزار جبکہ 36 لاکھ روپے سے اوپر کی آمدن پر 25 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا۔ 60 لاکھ سے ایک کروڑ 20 لاکھ روپے تک کی سالانہ آمدن پر 10 لاکھ 5 ہزار روپے فکسڈ جبکہ ساٹھ لاکھ سے اوپر کی آمدنی پر 32.5 فیصد جبکہ ایک کروڑ 20 لاکھ روپے سے زائد آمدن پر 29 لاکھ 55 ہزار فکسڈ جبکہ ایک کروڑ 20 لاکھ روپے سے زائد آمدن پر 35 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔پٹرولیم لیوی آرڈیننس 1961ء میں ترمیم کرتے ہوئے ہائی سپیڈ ڈیزل آئل، موٹر گیسولین، سپیریئر کیروسین آئل، لائٹ ڈیزل، ہائی اوکٹین بلینڈنگ کمپوننٹ اور ای 12 گیسولین پر زیادہ سے زیادہ 50 روپے فی لٹر تک پٹرولیم لیوی عائد کرنے اور ایل پی جی کے فی میٹرک ٹن یونٹ پر 30 ہزار روپے لیوی عائد کرنے کی ترمیم کی گئی ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62993

ڈیجیٹل لٹریسی کے تحت خیبر پختونخوا کے 12 اضلاع کے 336 سکولوں میں پہلے سال تین لاکھ چھتیس ہزار طلبا و طالبات کو آئی ٹی کی تربیت دی جائے گی.وزیرتعلیم

Posted on

محکمہ تعلیم کے نئے پروگرام ڈیجیٹل لٹریسی کے تحت خیبر پختونخوا کے 12 اضلاع کے 336 سکولوں میں پہلے سال تین لاکھ چھتیس ہزار طلبا و طالبات کو آئی ٹی کی تربیت دی جائے گی.وزیرتعلیم

وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی کی زیر صدارت ڈجیٹل لیٹریسی پروگرام کے حوالے سے جائزہ اجلاس

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی نے کہا ہے کہ محکمہ تعلیم کے نئے پروگرام ڈیجیٹل لٹریسی کے تحت خیبر پختونخوا کے 12 اضلاع کے 336 سکولوں میں پہلے سال تین لاکھ چھتیس ہزار طلبا و طالبات کو آئی ٹی کی تربیت دی جائے گی جس کیلیے گریڈ6 سے گریڈ 8 تک ڈیجیٹائزڈ کورس تیار کیا گیا ہے۔ منتخب سکولوں میں مرد و خواتین کو یکساں نمائندگی دی گئی ہے۔ جبکہ ڈیجیٹائزڈ کورس پر اساتذہ کو تربیت دینے کے لئے ماسٹر ٹرینرز کی تربیت کا عمل بھی مکمل کیا گیا ہے۔ وزیر تعلیم نے حکام کو ہدایت کی ہے کہ اگلے ہفتے منصوبے کے لیے باقی عملے کی تعیناتی کے لیے انٹرویوز کا عمل بھی شروع کریں۔ انہوں نے مزید ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ جہاں پر آئی ٹی ٹیچرز میسر نہ ہوں ان سکولوں میں بذریعہ پیرنٹس ٹیچرزکونسل ٹیلنٹ پول سے عارضی آئی ٹی کی تعلیمی قابلیت اور تجربے رکھنے والے درخواست گزاروں کا انتخاب کریں۔

یہ ہدایات صوبائی وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی نے ڈیجیٹل لٹریسی پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ اجلاس میں سپیشل سیکرٹری ایجوکیشن خالد خان ڈائریکٹر آئی ٹی سردار خان ایڈیشنل ڈائریکٹر اقبال خان ڈیجیٹل لٹریسی ٹیم اور HOPE-87 کی ٹیم نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزیر تعلیم کو منتخب 12 اضلاع پشاور، مردان، صوابی، کوہاٹ، مانسہرہ، ایبٹ آباد، ہری پور، دیر لوئر، چارسدہ، مانسہرہ اور ضلع خیبر کے منتخب سکولوں بارے بریفنگ بھی دی گئی۔ شہرام خان ترکئی نے کہا کہ آئی ٹی تعلیم وقت کی اہم ضرورت ہے ہائی اور ہائیر سیکنڈری سکولوں میں موجود آئی ٹی لیبز سے استفادہ حاصل کیا جائے گا۔ اور ضم اضلاع بشمول صوبے کے دیگر اضلاع میں مزید آئی ٹی لیبز بھی بنائی جائیں گی۔ اجلاس کے دوران وزیر تعلیم کو (HOPE-87) ادارے اور نالج پلیٹ فارم نے پشاور میں جاری پائلٹ سمارٹ سکول پروگرام پر بھی بریفنگ دی وزیر تعلیم کو بتایا گیا کہ منتخب سکولوں میں اساتذہ کو تربیت دی گئی ہے۔ سکولوں میں سسٹم انسٹال کیے گئے ہیں اور سکول کھلنے کے فوراً بعد تربیت یافتہ 50 اساتذہ باقاعدگی سے طلباء وطالبات کو تربیت دینا شروع کر دیں گے۔ وزیر تعلیم نے (HOPE-87) کو ہدایت جاری کی کہ پائلٹ کے بعد جلد از جلد اس پروگرام کو صوبے کے دیگر اضلاع تک توسیع دیں۔ جن میں نئے آئی ٹی لیبز کی تعمیر اور آئی لیبز کی اپ گریڈیشن بشمول پورے سکول کے تمام نظام کو ڈیجیٹائیز کیا جائے گا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62989

سیکنڈری کئیر کے 58 ہسپتالوں کو آوٹ سورس کیا جا رہا ہے۔صوبائی وزیر خزانہ اور صحت

Posted on

سیکنڈری کئیر کے 58 ہسپتالوں کو آوٹ سورس کیا جا رہا ہے۔صوبائی وزیر خزانہ اور صحت تیمور سلیم خان جھگڑا

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ اور صحت تیمور سلیم خان جھگڑا نے نارتھ ویسٹ سکول آف میڈیسن کے پوزیشن ہولڈرز اور گریجویٹ ایم بی بی ایس طلباء میں وظائف اور اسناد تقسیم کیں۔ آج سے آپ صحت کے نظام کا حصہ ہیں، اپنی ذمہ داریاں نبھانے کیلئے کمر بستہ ہوجائیں۔ مجھے فخر ہے کہ طالبات پڑھائی کے میدان میں اپنے نام کا سکہ جما رہی ہیں۔ڈی ایچ کیو ہسپتالوں کو رولز اور قوانین میں جھکڑا گیا تھا۔ وہ سٹاف بھرتی کرسکتے تھے نہ کوئی اخراجات، لیکن اب دونوں بآسانی کرسکتے ہیں، ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر صحت و خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے نارتھ ویسٹ اسکول آف میڈیسن کی تقریب تقسیم انعامات میں بطور مہمان خصوصی شرکت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر نارتھ ویسٹ سکول آف میڈیسن میں پروفیشنل فائنل امتحانات اور ایم بی بی ایس کے پہلے بیچ کے شاندار نتائج کی بنیاد پر پہلی تین پوزیشنوں پر آنے والے طلبہ کو سراہنے کے لئے تقریب تقسیم اسناد و وظائف کا اہتمام کیا گیا۔ صوبائی وزیر صحت و خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے کامیابی کے ساتھ BLS، ICP اور QPS کی ٹریننگ کوالیفائی کرنے والے طلبہ میں اسناد بھی تقسیم کیں۔وزیر صحت و خزانہ نے خیبر میڈیکل یونیورسٹی کے ایم بی بی ایس فائنل میں پوزیشن لینے والی نارتھ ویسٹ سکول آف میڈیسن کی 3 طالبات میں کیش انعامات بھی تقسیم کئے۔

ڈگری کے دوران بیسک لائف سپورٹ سمیت دیگر فاونڈیشن کورسز مکمل کرنے والے 90 طلبا میں بھی اسناد تقسیم کی گئیں۔ اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر صحت نے بتایا کہ ایم ٹی آئیز ہسپتال مسائل کے باوجود اپنا بھرپور کردار ادا کررہے ہیں۔سیکنڈری کئیر کے 58 ہسپتالوں کو آوٹ سورس کیا جا رہا ہے۔ ہر ضلع کے رہائشیوں کو ان کی دہلیز پر صحت کی اچھی سہولیات مہیا ہونگی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ عنقریب نارتھ ویسٹ یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز صحت کی تعلیم کے شعبے میں قدم رکھے گی۔ یاد رہے کہ نارتھ ویسٹ یونیورسٹی آف میڈکل سائنسز صحت کے میدان میں صحت مندانہ مقابلے کی بنیاد رکھے گی۔ نارتھ ویسٹ کے سکولوں اور کالجوں کے انتظام و انصرام کیلئے میڈیکل یونیورسٹی کا قیام ناگزیر ہے۔ پرنسپل نارتھ ویسٹ سکول آف میڈیسن نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نارتھ ویسٹ سکول آف میڈیسن وہ واحد ادارہ ہے جو ایم بی بی ایس ڈگری کے دوران فاونڈیسن کورسز بھی آفر کرتا ہے۔ ان کورسز میں بیسک لائف سپورٹ، کوالٹی اینڈ پیشنٹ سیفٹی اور انفیکشن پرویونشن اینڈ کنٹرول کورسز شامل ہیں۔ ان طلبا نے خیبرمیڈیکل یونیورسٹی کے دیگر طلبا کو پیچھے چھوڑ کر اپنے ادارے کا نام روشن کیا۔ وزیر صحت کو تقریب کے دوران اعزازی شیلڈ سے بھی نوازا گیا۔ تقریب کے اختتام پر چئیرمین الائیڈ ہیلتھ لمیٹڈ پروفیسر ڈاکٹر محمد طارق نے وزیر صحت کا شکریہ ادا کیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62987

صوبائی حکومت کی انفارمیشن ٹیکنالوجی  سیکٹر میں پانچ اہم منصوبوں کیلئے مختلف اداروں کے ساتھ معاہدوں پر دستخط

صوبائی حکومت کی انفارمیشن ٹیکنالوجی  سیکٹر میں پانچ اہم منصوبوں کیلئے مختلف اداروں کے ساتھ معاہدوں پر دستخط کئے

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) خیبرپختونخوا حکومت کی طرف سے ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کی طرف اہم پیشرفت کے طور پر محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے زیر انتظام پانچ اہم منصوبوں کیلئے مختلف اداروں کے ساتھ معاہدوں پر دستخط کئے گئے ۔ان منصوبوں میں سٹیزن فیسلٹیشن سنٹرز کا قیام ، نوجوانوں کو ڈیجیٹیل سکلز سکھانے کیلئے نینو ڈگری پروگرام، پیپر لیس گورنمنٹ پروگرام، ڈیجیٹل سٹی ہری پورکا قیام اور سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میوزیم مردان کاقیام شامل ہیں۔ یہ منصوبے مجموعی طو رپر چھ ارب روپے کے تخمینہ لاگت سے مکمل کئے جائیں گے ۔ معاہدوں پر دستخط کی تقریب بدھ کے روز وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان تھے جبکہ صوبائی کابینہ اراکین محمد عاطف خان، شہرام خان،تیمور سلیم جھگڑا، انورزیب ، اکبر ایوب ،محب اﷲ، چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد بنگش ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ ،شراکت دار اداروں اور تنظیموں کے نمائندگان اور متعلقہ محکموں کے اعلیٰ حکام نے تقریب میں شرکت کی ۔ صوبے میں سٹیزن فیسیلیٹیشن سنٹرز کے قیام کے لئے نادرا کے ساتھ معاہدے پر دستخط کئے گئے

 

،یہ منصوبہ2.1 ارب روپے کے تخمینہ لاگت سے مکمل کیا جائے گا جس کے تحت پہلے مرحلے میں صوبے کے سات ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں سٹیزن فیسلیٹیشن سنٹر قائم کئے جائیں گے۔ان سنٹرز میں شہریوں کو مختلف شہری خدمات ایک ہی چھت تلے فراہم ہوں گی ۔ شہری مختلف نوعیت کی خدمات ویب پورٹل اور موبائل ایپ کے ذریعے گھر بیٹھے بھی حاصل کرسکیںگے۔ اگلے مرحلے میں سٹیزن فیسلیٹیشن سنٹرز کو دیگر اضلاع تک توسیع دی جائے گی۔ خیبر پختونخوا میں نوجوانوںکو ڈیجیٹل اسکلز سکھانے کے لئے مشہور نجی تنظیم Udacity کے ساتھ معاہدے پر دستخط کئے گئے ۔ پروگرام کے تحت صوبے کے نوجوانوں کو نینو ڈگری پروگرام میں تربیت فراہم کی جائے گی۔ اس مقصد کے لئے مردان میں ڈیجیٹل اکانومی اینڈ اسکلز سنٹر قائم کیا جائے گا۔ یہ پروگرام ملک میں اپنی نوعیت کا منفرد پروگرام ہے جس کے تحت 400 نوجوانوں کو نینو ڈگریاں دی جائیں گی۔تقریب میں پیپر لیس گورنمنٹ پروگرام پر عملدرآمد کے لئے نجی تنظیم نیٹسول کے ساتھ معاہدے پر دستخط کئے گئے،یہ منصوبہ پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ ہے جس کے تحت سرکاری اُمور کو کو ڈیجیٹائز کیا جائے گا ۔اس مقصد کے لئے سرکاری محکموں کے 170 اُمور کی نشاندہی کی گئی ہے جنہیں ڈیجیٹائز کیا جائے گا۔پیپرلیس گورنمنٹ پروگرام تمام 32 انتظامی محکموں میں متعارف کروایا جائے گا۔ پیپر لیس گورنمنٹ پروگرام پر عملدرآمد سے سرکاری محکموں کی استعداد میں بہتری کے ساتھ ساتھ سرکاری امور میں شفافیت اور احتساب کو یقینی بنایا جائے گا۔

 

تقریب میں بطور اسپیشل ٹیکنالوجی زون ڈیجیٹل سٹی ہری پور کے قیام کے لئے این ایل سی کے ساتھ معاہدے پر دستخط کئے گئے۔ ڈیجیٹل سٹی ہری پور 87 کنال رقبے پر1.6 ارب روپے کی لاگت سے قائم کی جائے گی جو بین الاقوامی آئی ٹی کمپنیوں کے حب کے طور پر کام کرے گا۔ ڈیجیٹل سٹی کے قیام سے بلاواسطہ اوربالواسطہ روزگار کے 20 ہزار سے زائد مواقع پیدا ہونگے۔ ڈیجیٹل سٹی میں نوجوانوں کو سائبر سکیورٹی، ہائی ٹیک مینو فیکچرنگ، آرٹیفیشل انٹیلیجنس، سائبر فیزیکل سسٹم اور دیگر شعبوں تربیت فراہم کی جائے گی۔ علاوہ ازیں تقریب میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میوزیم مردان کے قیام کے لئے بھی (جی ایس کے) کے ساتھ معاہدے پر دستخط کئے گئے۔ یہ میوزیم تین ارب روپے کے تخمینہ لاگت سے قائم کیا جائے گا جس کے ذریعے نوجوانوں میں ٹیکنالوجی سے دلچسپی اور ان میں تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ اس میوزیم کا قیام نالج بیسڈ اکانومی کی طرف ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ محمود خان نے کہاکہ صوبائی حکومت پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے وژن ڈیجیٹل پاکستان کی طرف گامزن ہے ،ہم صوبے میں ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے اہداف ضرور حاصل کریں گے ، ڈیجیٹل خیبرپختونخوا کی صورت میں عمران خان کے وژن ڈیجیٹل پاکستان کو عملی جامہ پہنائیں گے۔اُنہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت محکموں میں ای۔ سمری متعارف کرا چکی ہے۔

 

صوبائی حکومت کا پیپر لیس گورنمنٹ پروگرام ڈیجیٹل گورننس کی طرف اہم اقدام ہے۔ سٹیزن فیسلٹیشن سنٹرز کے قیام کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اُنہوںنے کہاکہ پہلے مرحلے میں ڈویژنل ہیڈکوارٹر کی سطح پر یہ سنٹر قائم کئے جائیں گے تاہم حکومت کی کوشش ہو گی کہ ہر ضلع میں کم ازکم ایک سٹیزن فسلٹیشن سنٹر قائم کیا جائے ۔اُنہوںنے مزید کہاکہ ہری پور میں پاکستان ڈیجیٹل سٹی کا قیام پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا اور منفرد منصوبہ ہوگا۔اس کے علاوہ صوبے میں نوجوانوں کی سکل ڈویلپمنٹ کیلئے بھی پروگرام شروع کیا جائے گا جس کے تحت ایک لاکھ نوجوانوں کو فنی اور تکنیکی تربیت دی جائے گی ۔اُنہوںنے کہاکہ خیبرپختونخوا میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میوزیم کے قیام سے نوجوانوں میں ٹیکنالوجی سے متعلق آگاہی اور دلچسپی کو فروغ ملے گا،محمود خان نے کہاکہ صوبائی حکومت ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن وژن کے تحت نظر آنے والے اقدامات کر رہی ہے ، اگر وژن اور عزم موجود ہو تو کوئی بھی کام ناممکن نہیں ہو تا،ہم عوام کی ہر شعبے سے وابستہ توقعات پوری کریں گے ،اُنہوںنے واضح کیا کہ لوگ خود دیکھ لیں گے کہ موجودہ حکومت نے پرفارم کیا کہ نہیں ،ہم اپنی کارکردگی کی بدولت آنے والے عام انتخابات میں تین چوتھائی اکثر یت سے دوبارہ حکومت بنائیں گے ۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62982

اپر چترال کی بجلی کا مسئلہ بہت جلد حل کردیا جائیگا۔ ایم پی اے ہدایت الرحمن کا سیکریٹری پاور سے ملاقات 

Posted on

اپر چترال کی بجلی کا مسئلہ بہت جلد حل کردیا جائیگا۔ ایم پی اے ہدایت الرحمن کا سیکریٹری پاور سے ملاقات

اسلام آباد ( چترال ٹائمز رپورٹ ) ممبر صوبائی اسمبلی خیبر پختونخوا مولانا ہدایت الرحمن  ایک وفد کے ہمراہ آج اسلام آباد میں  وفاقی وزیر واٹر اینڈ پاور خرم دستگیراور پھر ایڈیشنل سیکٹری پاور اینڈ انرجی  شکیل قادر سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ ملاقات میں ایڈیشنل سکرٹری پاور اینڈ انرجی سے کوہ اورضلع اپرچترال میں بجلی کی ناروا لوڈ شیڈنگ کامسلہ اٹھایا۔

ایڈیشنل سکرٹری پاوراینڈ انرجی نے ضلع اپرچترال میں پیسکو اور پیڈو کے درمیان مسئلہ حل کرکے لوڈ شیڈنگ 2 دن کے اندرختم کرنے کی یقین دہانی کی ۔
ایم پی اےکے ساتھ وفد میں جمعیت علماء اسلام اپرچترال کے سینئر نائب امیر مولانا فتح الرحمن بھی  موجود تھے۔

chitraltimes hidayatur rehman met minister energy isb chitraltimes hidayatur rehman met secretay energy isb2

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
62971

چھٹیوں کے بعد اسکول کھلنے سے تین دن پہلے صوبے کے تمام سکولوں میں درسی کتب پہنچ جانی چا ہئیں۔ صوبائی وزیرتعلیم

Posted on

صوبائی وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی کی زیرصدارت خیبر پختونخوا ٹیکسٹ بک بورڈ جائزہ اجلاس
چھٹیوں کے بعد اسکول کھلنے سے تین دن پہلے صوبے کے تمام سکولوں میں درسی کتب پہنچ جانی چا ہئیں۔ صوبائی وزیر کی متعلقہ حکام کو ہدایت
کسی بھی بچے تک درسی کتب نہ پہنچنے کی صورت میں کارروائی ہوگی وزیر تعلیم
صوبے کی تمام آئی ٹی لیبز اور آئی ٹی اساتذہ کا ڈیٹا اگلے ہفتے پیش کیا جائے۔ شہرام خان ترکئی

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبر پختونخوا کے وزیر برائے ابتدائی و ثانوی تعلیم شہرام خان ترکئی نے ٹیکسٹ بک بورڈ حکام کو ہدایت جاری کی ہے کہ چھٹیوں کے بعد اسکول کھلنے سے تین دن پہلے صوبے کے تمام سکولوں میں درسی کتابیں پہنچ جانی چاہئیں۔ کسی بھی کلاس کے کسی بھی بچے تک درسی کتابیں بروقت نہ پہنچانے کی صورت میں کارروائی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے طلباء و طالبات ہماری اولین ترجیح ہیں۔ ہنگامی صورتحال کے پیش نظر بروقت اقدامات کئے جائیں تاکہ نئے تعلیمی سیشن کے آغاز پر ہر بچے کو کتابیں میسر ہوں۔ جو کہ موجودہ حکومت کا وژن ہے کہ ہر بچے تک مفت بہترین تعلیمی سہولیات فراہم کی جا ئیں گی۔ انہوں نے یہ ہدایات خیبر پختونخوا ٹیکسٹ بک بورڈ جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ اجلاس میں سیکر ٹری ایجوکیشن معتصم با اللہ شاہ، چئیرمین ٹیکسٹ بک بورڈ ارشد خان آفریدی، ایڈیشنل سیکرٹری ریفارمز اشفاق احمد، ڈائریکٹر ایجوکیشن حافظ محمد ابراہیم اور محکمہ تعلیم کے دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

 

وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی نے سیکرٹری ایجوکیشن کو ہدایت کی کہ اگلے پیر تک صوبے کے تمام سکولوں میں موجود آئی ٹی لیبز اور آئی ٹی اساتذہ کی تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے۔ جس کی روشنی میں آئی ٹی لیبز کی مزید فعالیت، نئے آئی ٹی لیبز کے قیام کے لئے اقدامات اور اساتذہ کی استعداد کار بڑھانے اور محکمہ تعلیم کے نئے پروگرام ڈیجیٹل لٹریسی میں ان سے مزید اور بہتر استفادہ حاصل کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی کو بریفنگ کے دوران ڈائریکٹر ایجوکیشن نے فرنیچر کے حوالے سے بتایا کہ جاری تین ارب روپے کے فرنیچر ٹینڈر میں میں تقریباً 86 فیصد سپلائی مکمل ہو چکی ہے اور مزید سپلائی پر کام جاری ہے۔ وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی نے کہا کہ صوبے کے ہر بچے تک معیاری فرنیچر کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے۔ جس بھی سپلائر نے فرنیچر کی فراہمی لیٹ کی ہو اس کے خلاف فورآ ایکشن لیں۔ وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی کو آوٹ آف سکول چلڈرن کے لیے کیے گئے اقدامات اور نئے منصوبوں پر پر بھی بریفنگ دی گئی۔ شہرام خان ترکئی نے اگلے ہفتے پیر کے دن محکمہ تعلیم کے زیلی اداروں ڈی سی ٹی، ٹیکسٹ بک بورڈ، اور ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کے اجلاس بلانے کی ہدایت بھی جاری کیں۔ تاکہ جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل اور نئے منصوبوں کے لئے لائحہ عمل کو حتمی شکل دی جا سکے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62958

صوبائی کابینہ نے گریڈ 12 سے 16 تک ایڈہاک بنیادوں پر بھرتی کئے گئے اساتذہ کو مستقل کرنے کے لئے قانون کے مسودے کی منظوری دیدی

Posted on

صوبائی کابینہ نے گریڈ 12 سے 16 تک ایڈہاک بنیادوں پر بھرتی کئے گئے اساتذہ کو مستقل کرنے کے لئے قانون کے مسودے کی منظوری دیدی

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) صوبائی کابینہ نے گریڈ 12 سے 16 تک ایڈہاک بنیادوں پر بھرتی کئے گئے اساتذہ کو مستقل کرنے کے لئے قانون کے مسودے کی منظوری دیدی ہے۔ اس اقدام سے 58 ہزار کے لگ بھگ اساتذہ مستفید ہوں گے۔یہ بات وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر محمد علی سیف نے کابینہ کے فیصلوں سے متعلق میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتائی۔صوبائی کابینہ کا 75 واں اجلاس وزیر اعلیٰ محمود خان کی زیر صدارت سول سیکرٹریٹ کے کیبنٹ روم میں ہوا۔ اجلاس میں کابینہ کے ارکان، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اور انتظامی سیکرٹریوں نے شرکت کی۔ صوبائی کا بینہ نے رائیٹ ٹو پبلک سروس کمیشن میں عوامی خدمات تک رسائی میں 38مزید پبلک سروسز شامل کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ ان خدمات میں نئی گاڑیوں کی فٹنس سرٹیفیکٹ، آلودگی کنٹرول سرٹیفیکٹ، روٹ پرمٹ واٹر سپلائی لائین کی مرمت،گلیوں کی صفائی، ٹریڈ لائسنس، فروٹ مارکیٹس کے قیام کے لیے NOC اور سکالرشپ کے کیسز وغیرہ قابل ذکرہیں۔ یہ امور متعلقہ محکمے سر انجام دیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے دیر میں سکول کی عمارت گرنے کے واقعے میں جان بحق بچی کے لواحقین کے لیے 10 لاکھ روپے اور اس واقعے میں زخمی ہونے والوں کے لیے ایک ایک لاکھ روپے کی مالی مدد کا اعلان کیا اور اس کے ساتھ ساتھ اس سکول کے نام کو جان بحق بچی کے نام سے موسوم کرنے کا بھی اعلان کیا۔

 

بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ صوبائی کابینہ نے ضلع بنوں میں تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن ڈومیل کے دفاتر کے قیام کیلئے سرکاری اراضی کی فراہمی کی منظوری دے دی۔انہوں نے کہا کہ صوبائی کا بینہ نے دریاوں سے کنسٹرکشن انڈسٹری کے لیے بجری ریت نکالنے کو سائنسی بنیادوں پر استوار کرنے کیلئے خیبر پختونخوا مائیننگ آف مائینر مِنزلز رولز 2022کی منظوری دے دی ہے۔ تاکہ انڈسٹری کی ضروریات بھی پوری ہوں اور دریاوں کا قدرتی بہاو بھی متاثر نہ ہو۔ کابینہ نے غیر قانونی مائننگ پر جرمانے عائد کرنے کی بھی ہدایت کی۔ جرمانے 5 لاکھ روپے سے 15 لاکھ روپے تک لگائے جاسکتے ہیں۔ صوبائی کا بینہ نے پشاور میں موجود 12 بند ٹیوب ویلز پاکستان پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ سے لے کر ڈبلیو ایس ایس پی پشاور کی تحویل میں دینے اور مذکورہ ٹیوب ویلز کی بحالی کیلئے16.63ملین روپے ون ٹائم گرانٹ فراہم کرنے کی بھی منظوری دی۔ اسکے علاوہ وزیراعلیٰ نے صوبے میں سینٹیشن سروسز آوٹ سورس کرنے کی ہدایت کی۔ صوبائی کا بینہ نے صوبے میں وائلڈ لائف کے موثرانتظام اور تحفظ کیلئے مشترکہ چیک پوسٹیں قائم کرنے اور اس سلسلے میں سیکرٹری جنگلات کو مجاز اتھارٹی قرار دینے کی منظوری دے دی ہے۔

 

صوبائی کا بینہ نے جنگلی حیات کے تحفظ کیلئے ضلع شانگلہ کبل گرام کو گیم ریزرو ایریا قرار دینے کی منظوری دے دی ہے۔ بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ صوبائی کا بینہ نے ہائیکورٹ کے احکامات کی روشنی میں مائنز اینڈ منرل کے کیسوں کو نمٹانے کیلئے عبوری ٹریبیونل کی تشکیل کی منظوری دیدی۔ صوبائی کا بینہ نے تخت بھائی ضلع مردان میں گورنمنٹ کالج آف کامرس اینڈ مینجمنٹ سائنسز کے قیام کیلئے محکمہ انڈسٹریز کی 20کنال اراضی محکمہ ہائیرایجوکیشن کے نام منتقل کرنے اور ضلع شانگلہ میں گورنمنٹ ہائی سکول لیلونئے کو ہائیر سیکنڈری سکول کا درجہ دیتے ہوئے سرکاری اراضی محکمہ تعلیم کے نام منتقل کرنے کی منظوری دِی۔ صوبائی کا بینہ نے اوچہ ولہ تحصیل شبقدر میں ریسکیو 1122اسٹیشن کے قیام کیلئے سرکاری اراضی فراہم کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ صوبائی کابینہ نے ضلع بنوں میں تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن ڈومیل کے دفاتر کے قیام کیلئے سرکاری اراضی کی فراہمی کی منظوری دے دی ۔ صوبائی کا بینہ نے سوات میں دہشت گردی میں مبینہ طور پر ملوث افراد کی اصلاح کے لیے بنائے گئے حراستی مرکز فضا گٹ کو ختم کرنے کی منظوری دے دِی ۔انہوں نے بتایا کہ صوبائی کا بینہ نے صوبے میں وائلڈ لائف کے موثرانتظام اور تحفظ کیلئے مشترکہ چیک پوسٹیں قائم کرنے اور اس سلسلے میں سیکرٹری جنگلات کو مجاز اتھارٹی قرار دینے کی منظوری دے دی ۔ اسی طرح کا بینہ نے جنگلی حیات کے تحفظ کیلئے ضلع شانگلہ کبل گرام کو گیم ریزرو ایریا قرار دینے کی منظوری دے دی ہے۔بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ یونیورسٹیز کے لئے اراضی فراہم کے لئے طریقہ کار (Standardization) وضع کی جائے تاکہ تعلیمی سرگرمیاں بھی جاری رہے اور زرخیز زمینوں کا کم سے کم استعمال ہو۔

chitraltimes kp cabinet meeting chaired by cm mahmood

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
62944

قومی ہیمپ اور بھنگ اتھارٹی بنانے کا اصولی فیصلہ, وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے بھنگ کی کاشت کو قانونی شکل دینے کیلئے پالیسی تیار کر لی

قومی ہیمپ اور بھنگ اتھارٹی بنانے کا اصولی فیصلہ, وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے بھنگ کی کاشت کو قانونی شکل دینے کیلئے پالیسی تیار کر لی

اسلام آباد( چترال ٹایمز رپورٹ )قومی ہیمپ اور بھنگ اتھارٹی بنانے کا اصولی فیصلہ، بھنگ اتھارٹی 5قسم کے لائسنس جاری کرے گی۔وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے بھنگ کی کاشت کو قانونی شکل دینے کیلئے پالیسی تیار کر لی ہے جس کے تحت لائسنس ہولڈربھنگ کی خریداری، بیجوں کی درآمد اور کاشت کرنے کا مجاز ہو گا، لائسنس ہولڈر کو دس ایکٹر زمین رکھنا ہوگی اور لائسنس پندرہ سال کیلئے جاری کیا جائے گا۔پالیسی کے تحت اتھارٹی کے بورڈ آف گورننس میں چھ وزاتوں اور صوبائی چیف سیکرٹریز کی نمائندگی ہوگی جس سے بھنگ کی خریداری، بیج کی درآمد،کاشت کاری، ٹرانسپورٹیشن پر انسداد منشیات فورس کی کڑی نگرانی ہوگی۔بھنگ کی کاشت مینوفیکچرنگ پودے لگانے کے معیار کے سیکیورٹی پروٹوکولز بھی انسداد منشیات ڈویڑن دیکھے گی،انسداد منشیات فورس سرمایہ کاروں کے متعارف کردہ بیج کا آڈٹ کرے گی۔اتھارٹی سرمایہ کاروں کو صنعتی ہیمپ اور بھنگ کا لائنس جاری کرے گی، پالیسی کی حتمی منظوری وفاقی کابینہ سے لی جائے گی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62933

فریضہ حج کی ادائیگی کے لئے 42477 پاکستانی عازمین مکرمہ پہنچ گئے

Posted on

فریضہ حج کی ادائیگی کے لئے 42477 پاکستانی عازمین مکرمہ پہنچ گئے

مکہ مکرمہ( چترال ٹایمز رپورٹ)فریضہ حج کی ادائیگی کے لئے سرکاری اور پرائیویٹ سکیموں کے مجموعی طور پر 42477 عازمین مکہ مکرمہ پہنچ گئے ہیں۔مکہ مکرمہ میں قائم میڈیا سیل کے مطابق 6 جون سے 16 جون تک سرکاری سکیم کے 16900 کے قریب عازمین براہ راست مدینہ منورہ پہنچے جہاں 8 روز قیام کے بعد تمام عازمین کو بتدریج مکہ مکرمہ پہنچادیا گیا۔رپورٹ کے مطابق اب تک پرائیویٹ سکیم کے تحت 3132 عازمین مدینہ منورہ جبکہ 9239 مکہ مکرمہ بذریعہ جدہ پہنچ چکے ہیں۔سرکاری سکیم کے اب تک مجموعی طور پر 30106 عازمین مکہ مکرمہ میں موجود ہیں۔ حج پروازوں کا سلسلہ جاری ہے۔ سرکاری سکیم کے تمام عازمین کو 30 جون تک حجاز مقدس پہنچا دیا جائے گا۔

 

پاکستان اورفرانس نے پاکستان کے ذمہ واجب الادا 107 ملین ڈالرکے قرضہ کومعطل کرنے کے معاہدے پردستخط کردئیے

اسلام آباد(سی ایم لنکس)پاکستان اورفرانس نے گروپ۔ 20 کے قرضہ معطل کرنے کے اقدام (ڈی ایس ایس آئی)کے تحت پاکستان کے ذمہ واجب الادا 107 ملین ڈالرکے قرضہ کومعطل کرنے کے معاہدے پردستخط کردئیے۔وزارت اقتصادی امورکے ترجمان نے بتایا کہ اس قرضہ کی ادائیگی جولائی تادسمبر2021 کے دوران ہونا تھی تاہم معاہدے پردستخط کے بعد اب یہ قرضہ 6 سال کی مدت میں سال میں دو قسطوں میں اداہوگا جس میں ایک سال کی رعایتی مدت بھی شامل ہے۔واضح رہے کہ پاکستان اس سے قبل ڈی ایس ایس آئی کے تحت فرانس کے ساتھ 261 ملین ڈالرقرضہ معطلی کے معاہدوں پردستخط کرچکاہے۔گروپ 20 کے ممالک نے کورونا وائرس کی عالمگیروبا کے تناظرمیں ترقی پذیرممالک کووبا سے نمٹنے کیلئے ضروری مالی گنجائش کی فراہمی کیلئے یہ سکیم شروع کی تھی۔ پاکستان کے ترقیاتی شراکت دارممالک اوراداروں نے وبا کی مدت میں صحت اوراقتصادی شعبہ میں ضروری اخراجات کیلئے مالی گنجائش فراہم کرنے میں اپنا کرداراداکیاہے۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62931

مال مویشیوں میں  لمپی اسکن کی بیماری سے متعلق وزیراعلیِ خیبرپختونخوا کے زیر صدارت  اجلاس

Posted on

مال مویشیوں میں  لمپی اسکن کی بیماری سے متعلق وزیراعلیِ خیبرپختونخوا کے زیر صدارت  اجلاس

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) مال مویشیوں میں لمپی اسکن کی بیماری سے متعلق ایک اجلاس پیر کے روز وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں صوبہ بھر میں مذکورہ بیماری کی تازہ صورتحال اور اس کے پھیلاو کو روکنے کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور بیماری کے مزید پھیلاو¿ کو روکنے کے لئے مختلف امور پر غوروخوض کے بعد اہم فیصلے کئے گئے۔ صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا، چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد بنگش، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، سیکرٹری لائیو اسٹاک محمد اسرار اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

 

اجلاس کے شرکاءکو صوبے میں لمپی اسکن بیماری کی تازہ صورتحال اور اس کے تدارک کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ خیبر پختونخوا میں لمپی اسکن بیماری کا پہلا کیس رواں سال اپریل میں ڈی آئی خان سے رپورٹ ہوا تھا اور اب تک صوبے کے 25 اضلاع جزوی طور پر اس بیماری سے متاثر ہوئے، ہزاروں کی تعداد میں جانور اس بیماری کا شکار ہیں، بیماری سے متاثرہ مویشیوں میں اموات کی شرح 5 فیصد ہے جبکہ رواں سال عید الاضحٰی کے موقع پر جانوروں کی نقل و حرکت کی وجہ سے لمپی اسکن بیماری کے کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ صوبائی حکومت اس بیماری پر قابو پانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہی ہے اور اس مقصد کے لئے صوبائی سطح پر ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے جبکہ صوبے اور اضلاع کے تمام انٹری پوائنٹس پر اینمل چیک پوسٹیں قائم کی گئی ہیں۔ مزید بتایا گیا کہ اب تک صوبے میں آٹھ لاکھ سے زائد مویشیوں پر اس بیماری سے بچاو کا اسپرے کیا گیا ہے ۔

 

اسکے علاوہ لمپی سکن بیماری سے بچاو کی ویکسین کی 2 لاکھ 75 ہزار خوراکوں کی خریدای کا عمل مکمل کرکے متاثرہ اضلاع کو فراہم کر دی گئی ہےں ۔ اجلاس میں مویشیوں کو اس بیماری سے محفوظ بنانے کے سلسلے میں مزید ویکسین کی خریداری کے لئے درکار فنڈز فوری فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کو اس بیماری کے پھیلاو¿ کو روکنے کے لئے اقدامات کو مزید تیز کرنےکی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ صورتحال پر ہمہ وقت نظر رکھنے کے لئے نگرانی کا موثر نظام وضع کیا جائے۔ انہوںنے محکمہ خزانہ اور لائیو اسٹاک کے حکام کو مزید ویکسین کی خریداری کے لئے فنڈز کے اجراءسے متعلق معاملات کو جلد از جلد حتمی شکل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت اس مقصد کے لئے تمام مالی وسائل ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرے گی۔

 

وزیراعلیِ کا  ضلع چارسدہ ، بونیر، ہری پور اور مانسہرہ میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت نئے میڈیکل کالجز کے قیام کےلئے ابتدائی کاروائی عمل میں لانے کی ہدایت

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ )وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے متعلقہ حکام کو نئے بجٹ میں کئے گئے اعلان کے مطابق ضلع چارسدہ ، بونیر، ہری پور اور مانسہرہ میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت نئے میڈیکل کالجز کے قیام کےلئے ابتدائی کاروائی عمل میں لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان اضلاع میں پہلے سے موجود غیر مستعمل سرکاری عمارتوں کا معائنہ کرکے 15 دنوں کے اندر رپورٹ پیش کی جائے تاکہ موزوں ہونے کی صورت میں ان عمارتوں میں میڈیکل کالجوں کے قیام کےلئے مزید پیشرفت عمل میں لائی جاسکے ۔ انہوں نے حکام کو مزید ہدایت کی ہے کہ ان عمارتوں کا معائنہ پاکستان میڈیکل کمیشن کے طے شدہ معیار کی روشنی میں کیا جائے اور کسی بھی کمی بیشی کی صورت میں انہیں پوری کرنے کے لئے تجاویز بھی پیش کی جائیں۔

وہ پیر کے روز نئے بجٹ میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت اعلان کردہ نئے میڈیکل کالجوں کے قیام کے سلسلے میں منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ صوبائی کابینہ اراکین تیمور سلیم جھگڑا ، بیرسٹر محمد علی سیف ، ریاض خان، عارف احمدزئی اور سیداحمد حسین شاہ کے علاوہ متعلقہ اضلاع کے منتخب اراکین صوبائی اسمبلی ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، سیکرٹری ہیلتھ عامر سلطان ترین، ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر شاہین آفریدی اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

وزیراعلیٰ نے ان اضلاع میں میڈیکل کالجوں کے قیام کوعلاقے کے لوگوں کی اشد ضرورت قرار دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو اس سلسلے میں بروقت عملی پیشرفت یقینی بنانے کےلئے ضروری اقدامات کی ہدایت کی ۔ انہوں نے حکا م کو یہ بھی ہدایت کی کہ ان میڈیکل کالجوں کے قیام کےلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے ساتھ ساتھ میڈیکل کالج قائم کرنے کےلئے سرکاری طریقہ کار کو بھی زیر غورلایا جائے تاکہ جہاں ممکن ہونے کی صورت میں وہاں پر سرکاری سطح پر میڈیکل کالج قائم کیا جائے۔

 

 

دریں اثنا وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے لوئر دیر کے علاقہ لال قلعہ میں سرکاری سکول کی عمارت گرنے کے واقعے میں ایک بچے کے جاں بحق اور دیگر کے زخمی ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق بچے کے اہل خانہ سے تعزیت کی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے جاں بحق ہونے والے بچے کے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق بچے کی مغفرت اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ انہوں نے واقعے میں زخمی ہونے والے بچوں کی جلد صحت یابی کے لئے بھی نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی وزیراعلیٰ نے ریسکیو حکام اور ضلعی انتظامیہ کو ملبے تلے دبے بچوں کی بازیابی کیلئے فوری طور پر امدادی کارروائیاں عمل میں لانے کی ہدایت کی۔ دریں اثناءوزیر اعلیٰ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو واقعے کی تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ کوتاہی یا غفلت سرزد ہونے کی صورت میں ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
62923

غیرت مند مسلمان سودی بینکوں کا بائیکاٹ کریں۔ مفتی تقی عثمانی

غیرت مند مسلمان سودی بینکوں کا بائیکاٹ کریں۔ مفتی تقی عثمانی

کر ا چی( چترال ٹایمز رپورٹ )ممتاز عالمِ دین مفتی تقی عثمانی نے سودی نظام کو جاری رکھنے کیلئے بینکوں کے عدالتِ عظمیٰ سے رجوع کرنے پر کہا ہے کہ غیرت مند مسلمان سودی بینکوں کا بائیکاٹ کریں۔سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ ایک بار پھر اسٹیٹ بینک اور چار بینکوں نے سودی نظام کو جاری رکھنے اور تین اعلیٰ عدالتوں کے فیصلوں کو کھٹائی میں ڈالنے کے لئے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ سودی نظام کو ختم کرنے کے لئے حکومت کو پانچ سال کی طویل مہلت دی گئی تھی۔خیال رہے کہ کچھ روز قبل اسٹیٹ بینک اور 4نجی بینکوں نے سود کیخلاف شریعت کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔اسٹیٹ بینک کی طرف سے اپیل سلمان اکرم راجہ نیدائر کی، مرکزی بینک کی جانب سے ربا کے مقدمے میں 28 اپریل 2022ء کے وفاقی شریعت کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم بھی کیا گیا۔اسٹیٹ بینک اور 4 نجی بینکوں نے سود کے خلاف شریعت کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیااس وقت ملک بھر میں 22 اسلامی بینکاری ادارے (5 مکمل اسلامی بینک اور 17 روایتی بینک جن کی علیحدہ اسلامی بینکاری برانچیں ہیں) کام کر رہے ہیں جن کا نیٹ ورک 3983 برانچوں پر مشتمل ہے اور 1418 اسلامی بینکاری ونڈوز (روایتی برانچوں میں اسلامی بینکاری کاو?نٹر) ہیں۔

 

اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹنگ کے طریقہ کارپرآئینی ترمیم کیخلاف درخواست مسترد

ا سلا م آ با د(سی ایم لنکس)اسلام آباد ہائی کورٹ نے اوورسیز پاکستانیوں کے لیے ووٹنگ کے طریقہ کار پر آئینی ترمیم کے خلاف درخواست مسترد کردی۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے اوورسیز پاکستانیوں کی ووٹنگ کے طریقہ کار پرآئینی ترمیم کیخلاف پی ٹی آئی رہنما داؤد غزنوی کی درخواست ناقابل سماعت قراردے کر مسترد کردی۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ عدالت پارلیمنٹ کو قانون سازی کے لئے ہدایات نہیں دے سکتی۔ توقع ہے کہ الیکشن کمیشن اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرے گا اور اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کے لئے اقدامات کرے گا۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے کہا کہ یہ بہت پیچیدہ معاملہ ہے۔ ووٹ سیکیورٹی اورسیکریسی بہت ضروری ہے۔درخواست گزارکے وکیل نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کا حق تسلیم کیا جاتا ہے لیکن دیا نہیں جاتا۔ قیامت تک اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق نہیں دیا جائے گا۔ پارلیمنٹ نے بدنیتی سے اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کا معاملہ دوبارہ صفر پرپہنچا دیا۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست گزارکے وکیل پراظہاربرہمی کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کی قانون سازی کو بدنیتی نہیں کہا جا سکتا۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد درخواست خارج کردی۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62936

یوٹیلیٹی سٹورز پر خریداری کیلئے استعمال ہونے والا ون ٹائم پاس ورڈ سسٹم ختم, گھی 300روپے فی کلودستیاب ہے۔ترجمان

Posted on

یوٹیلیٹی سٹورز پر خریداری کیلئے استعمال ہونے والا ون ٹائم پاس ورڈ سسٹم ختم, گھی 300روپے فی کلودستیاب ہے۔ترجمان

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ )وزیر اعظم شہباز شریف نے عوام کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے یوٹیلیٹی سٹورز پر خریداری کیلئے استعمال ہونے والا (او ٹی پی) ون ٹائم پاس ورڈ سسٹم ختم کر دیا ہے،اب یوٹیلیٹی سٹورز پر سبسڈائزڈ اشیاء کی خریداری کیلئے اصل شناختی کارڈ کاونٹر پردکھانا ہو گا، فوٹو کاپی کی شرط بھی ختم ہوگئی ہے۔اب خریداری کے بعد کسٹمر کے رجسٹرڈ موبائل نمبر پر تصدیقی ایس ایم ایس موصول گا۔اتوار کو ترجمان یوٹیلیٹی سٹورز کے مطابق یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن اصل مستحقین تک وفاقی حکومت کی سبسڈی شفاف انداز سے منتقل کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔یو ٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن وزیراعظم کے ہدایت پر لاہور اور اسلام آباد کے ہر سپر مارکیٹ اسٹور اور منی مارکیٹ پر پی او ایس کاوئنٹرز کی تعداد بتدریج بڑھا رہی ہے۔ تمام زونل منیجرز کویوٹیلیٹی اسٹورز پر صارفین کے لیے واٹر کولر، ٹینٹ، کرسیاں، پنکھے کی فراہمی کے لیے پنجاب کے تمام ڈپٹی کمشنرز اور آئی سی ٹی سے رابطہ کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔ٹینٹ اور پانی کا بندوبست پہلے سے موجود بھی ہے جس کو مزید بہتر کرنے کے لئے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔ملک بھر کے تمام یوٹیلیٹی سٹورز پر وفاقی حکومت کی سبسڈی کے تحت چینی 70 روپے فی کلو، گھی 300روپے فی کلو جبکہ آٹے کا 10 کلو تھیلہ 400 روپے میں دستیاب ہے،جبکہ چاول اور دالوں پر بھی سبسڈی دی جارہی ہے۔اسکے علاوہ 1500سے زائد معیاری اشیاء بھی عام مارکیٹ کی نسبت بہت کم قیمت پر دستیاب ہیں۔

chitraltimes utility stores 2

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62855

پاکستان حج مشن کی عازمین کو قربانی کے جعلی کوپن رعایتی قیمت پر فروخت کرنے والے جعل ساز گروہ سے ہوشیار رہنے کی ہدایت

Posted on

پاکستان حج مشن کی عازمین کو قربانی کے جعلی کوپن رعایتی قیمت پر فروخت کرنے والے جعل ساز گروہ سے ہوشیار رہنے کی ہدایت

مکہ مکرمہ( چترال ٹایمز رپورٹ )حج 2022 کے موقع پر قربانی کے جعلی کوپن رعایتی قیمت پر فروخت کرنے والے گروہ متحرک ہو گئے ہیں۔ اس سلسلے میں پاکستان حج مشن نے اپنیعازمین کو متنبہ کیا ہے کہ وہ ایسے جعل سازوں سے ہوشیار رہیں اور ان کے جھانسے میں نہ آئیں۔شرعی اصولوں کے مطابق قربانی کرنا ہی مناسک حج کی درست ادائیگی کیلئے بہترین عمل ہے۔ پاکستان حج مشن مکہ مکرمہ اور اسلامی ترقیاتی بینک کے درمیان قربانی کے حوالے سے ایک ایم او یو پر حال ہی میں دستخط ہوئے ہیں۔جس کے مطابق پاکستانی عازمین کے لئے حج کے موقع پر قربانی کے تمام انتظامات اسلامی ترقیاتی بینک کرے گا۔ جن پاکستان عازمین نے ابھی تک بوجوہ قربانی کی رقم جمع نہیں کرائی انہیں پانچ ذوالحج تک رقم جمع کرانے کیلئے وقت دیا جائے گا۔ اردو نیوز کے مطابق مکہ مکرمہ پولیس نے قربانی کے جعلی کوپن فروخت کرنے والے ایک گروہ کو گرفتار کیا ہے۔سعودی پریس ایجنسی کے مطابق چار گرفتار شدگان میں سے تین کے پاس اقامے جبکہ چوتھا وزٹ ویزے پر ہے۔ پولیس نے کہا ہے کہ مذکورہ افراد نے جعلی کوپن سوشل میڈیا کے ذریعے فروخت کیلئے پیش کر رکھے تھے اور اس گروہ نے جعلی کوپن کی قیمت میں رعایتیں دے رکھی تھیں۔ پولیس نے کہا ہے کہ مذکورہ افراد سے تفتیش مکمل ہونے پر انہیں پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کر دیا جائے گا۔

پاکستان حج مشن مکہ نے اپنے عازمین سے قربانی کی رقم جمع کرنے کے طریقہ کار کو حتمی شکل دیدی

مکہ مکرمہ(سی ایم لنکس)پاکستان حج مشن مکہ نے اپنے عازمین سے قربانی کی رقم جمع کرنے کے طریقہ کار کو حتمی شکل دیدی ہے۔ جس کے مطابق ہر رہائشی سیکٹر میں ایک معاون مقرر کیا جارہا ہے جو اب تک قربانی کی رقم بوجوہ جمع نہ کرانے والے پاکستانی عازمین سے رقم جمع کرے گا۔اتوار کو ڈائریکٹر حج مکہ ساجد منظور اسدی نے اے پی پی اور ریڈیو پاکستان کو بتایا کہ سرکاری اسکیم کے کئی حاجی بوجوہ ابھی تک قربانی کی رقم جمع نہیں کراسکے ان کی سہولت کیلئے پاکستان حج مشن مکہ نے ایک طریقہ کار طے کیاہے جس کے تحت مکہ مکرمہ کے چاروں سیکٹرز میں عازمین حج سے قربانی کی رقم جمع کرنے کیلئے ایک معاون مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے جوحجاج کرام سے قربانی کی رقم جمع کرکے اسلامی ترقیاتی بینک کی ویب سائٹ پر ڈیٹا ڈالے گا۔ایک سوال کے جواب میں ڈائریکٹر حج نے بتایا کہ اسلامی ترقیاتی بینک کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے تحت بینک نے اپنا ڈیٹا سسٹم حج مشن کے ساتھ شیئر کیا ہے جس میں پہلے سے رقم جمع کرانے والے حجاج سمیت نئیرقم جمع کرانے حاجیوں کا ڈیٹا بھی ڈالا جائے گا جو بینک کی ویب سائٹ پر دستیاب ہوگا۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قربانی کے حوالے سے مزید معاملات طے کرنے کیلئے پاکستان حج مشن اور اسلامی ترقیاتی بینک کا ایک اجلاس طے ہے جس میں ہم پاکستان حجاج کیلئے پہلے ہی دن قربانی کی بات کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ ہر حاجی کو اس کی قربانی کے وقت کے حوالے سے قبل از وقت اطلاع دینے کا معاملہ بھی زیر غور ہے۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62857

ریٹائرڈ ججز کو گاڑی دینے کی تجویز باعث شرم ہے، جسٹس فائزعیسٰی

Posted on

 

ریٹائرڈ ججز کو گاڑی دینے کی تجویز باعث شرم ہے، جسٹس فائزعیسٰی

اسلام آباد(سی ایم لنکس) سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھ کر ریٹائرڈ ججز کو گاڑی فراہم کرنے کی تجویز کو نامناسب اور باعث شرم قرار دے دیا۔چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کو لکھے گئے خط میں جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے فل کورٹ کے ذریعے ریٹائرڈ ججز کو مراعات دینے کی مخالفت کی ہے۔جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے کہاکہ ریٹائرڈ ججز کو گاڑی فراہمی کی تجویز نامناسب اور باعث شرم ہے، عدالتی ضابطہ اخلاق اور حلف کے تحت جج خود کو مراعات کے لیے عہدے کا استعمال نہیں کر سکتا۔ ا?خری فل کورٹ میٹنگ 12 دسمبر 2019 کو ہوئی، انصاف کی فراہمی کو متاثر کرنے والے کئی اہم معاملات 2019 سے توجہ طلب ہیں، رجسٹرار سپریم کورٹ کی ان معاملات کے بجائے نظر عوامی وسائل کی طرف ہے، رجسٹرار نے فل کورٹ کی منظوری کیلیے ایک سرکلر بھجوایا جس میں ریٹائرڈ ججز کو گاڑیاں فراہم کرنے کے لیے فل کورٹ کی منظوری مانگی گئی ہے۔انھوں نے کہاکہ مجھے یکم جون کو یہ انتہائی باعث شرم تجویز موصول ہوئی، اسی روز رجسٹرار سے کہا کہ وہ قانون یاضابطہ بتائیں جس میں فل کورٹ کو یہ اختیار حاصل ہے، رجسٹرار بجائے غیر قانونی کام روکنے کے یہ کہہ رہے ہیں کہ جج اپنے حلف سے روگردانی کریں، ریٹائرڈ ججز کے لیے مراعات کی تجویز دینا جج کے حلف کی خلاف ورزی ہے۔جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے کہا کہ ریٹائر ہونے کے بعد اس کا براہ راست فائدہ ہم ججز کو ہوگا، ججز کے حلف میں شامل ہے کہ وہ ضابطہ اخلاق پر عمل کرے گا، ریٹائرڈ ججز کیلیے مراعات کی منظوری کا مطلب یہ ہے کہ ہم بطور جج اپنا عہدہ ذاتی فائدے کیلیے استعمال کریں گے جو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہوگا۔ رجسٹرار اور ہم ججز کو علم ہونا چاہیے کہ ہمارے عہدے کے تقاضے کیا ہیں، رجسٹرار کو یہ غلط فہمی ہے کہ وہ ہر جج کی جانب سے کچھ بھی کر سکتا ہے، ریٹائرڈ جج کو کسی بھی قسم کی مراعات دینے کی تجویز سے اختلاف کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریٹائرمنٹ سے کچھ ماہ پہلے فل کورٹ میٹنگ بلائی، اس فل کورٹ میٹنگ میں ریٹائرڈ چیف جسٹس کے لیے گریڈ 16 کے سیکرٹری کی منظوری لی گئی، فل کورٹ سے 2018 میں منظوری اس وقت لی گئی جب مجھ سمیت کئی ججز چھٹیوں پر تھے،جب فل کورٹ منٹس منظوری کے لیے مجھے بھجوائے گئے تو میں نے اعتراض لگایا اور اختلاف کیا۔جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے سوال اٹھایا کہ کیا حکومت جس کے مقدمات عدلیہ کے سامنے ہوں وہ فل کورٹ کے فیصلے کو نظر انداز کرسکتی؟۔

 

آرمی چیف کو سعودی عرب کے اعلیٰ ترین اعزاز شاہ عبد العزیز میڈل سے نواز دیا گیا

جدہ( چترال ٹایمز رپورٹ )چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کو سعودی عرب کے اعلیٰ ترین اعزاز شاہ عبد العزیز میڈل سے نوازا گیا ہے۔سعودہ ولی عہد و نائب وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے جدہ میں پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کا استقبال کیا۔اس دوران، انہوں نے مشترکہ دلچسپی کے متعدد امور کے علاوہ دوطرفہ تعلقات، خاص طور پر عسکری شعبوں میں اور انہیں فروغ دینے کے مواقع کا جائزہ لیا۔نمائندہ خصوصی وزیر اعظم پاکستان برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ اور چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ ہم سعودی عرب کی قیادت خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز اور ولی عہد امیر محمد بن سلمان اور سعودی عرب کی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔چیئرمین پاکستان علماء کونسل نے کہا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کے لیے سعودی عرب کا اعلیٰ ترین اعزاز شاہ عبد العزیز میڈل پوری قوم اور وطن کے لیے اعزاز ہے، سپہ سالار قوم جنرل قمر جاوید باجوہ، افواج پاکستان اور پوری قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

chitraltimes coas of pakistan gen bajwa received award from salman of SA

 

عمران خان نے جاسوسی کرنے والے اپنے ملازم کو معاف کر دیا

اسلام آباد (چترال ٹایمز رپورٹ )چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے جاسوسی کرنے والے ملازم کو معاف کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنماء شہباز گل نے کہا ہے کہ عمران خان نے ملازم کو معاف کر دیا ہے، جس کے بعد لازم کو بحفاظت اس کے خاندان کے حوالے کر دیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ملازم چھ سال سے عمران خان کے گھر میں کام کرتا تھا، اس ملازم کو عمران خان کے گھر میں ڈیوائس لگانے کا کہا گیا، اس کے علاوہ ملازم کو دوسرے ملازموں سے رابطہ کرانے کے لیے بھی کہا گیا۔خیال رہے کہ بنی گالہ کے ملازم کے ذریعے چئیرمین تحریک انصاف کی جاسوسی کی کوشش ناکام بنا دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے، اے آر وائی نیوز کے مطابق بنی گالہ کے ملازم کے ذریعے عمران خان کی جاسوسی کیلئے ان کے کمرے میں ایک جاسوسی کی ڈیوائس لگانے کا منصوبہ تیار کیا گیا تھا، اس مقصد کے لیے بنی گالہ کے ایک ملازم کو کاروباری کا جھانسہ دے کر، پیسوں کی لالچ دے کے کہا گیا کہ عمران خان کے کمرے میں خفیہ ڈیوائس لگائی جائے، مذکورہ ملازم عمران خان کی جاسوسی کے منصوبے پر عمل کیلئے راضی بھی ہو گیا تھا تاہم عمران خان کی جاسوسی کے منصوبے کا بھانڈا بنی گالہ کے ہی ایک ملازم کی جانب سے پھوڑا گیا اور جس نے بنی گالہ کی سیکیورٹی ٹیم کو جاسوس ڈیوائس لگانے سے متعلق منصوبے سے آگاہ کیا، منصوبے کی اطلاع کے بعد بنی گالہ سیکیورٹی ٹیم نے ملازم کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا۔تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے تمام معاملے کی تصدیق کی اور کہا کہ جو ملازم پکڑا گیا ہے اس نے اور بھی بہت باتیں بتائی ہیں تاہم فی الحال اس حوالے سے مزید تفصیلات نہیں بتا سکتا، ہم کچھ ماہ سے مسلسل کہہ رہے ہیں عمران خان کی جان کو خطرات ہیں اور حکومت سمیت تمام متعلقہ اداروں کو عمران خان کی سیکیورٹی سے آگاہ کرچکے ہیں۔

imran khan release his servant who involve on recording

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62850

وزیر اعلیِ کا  ملاکنڈ ڈویژن کے  سیاحتی مقامات پر دریاؤں اور آبی گزرگاہوں کے کنارے تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات کو فوری ہٹانےکی ہدایت

Posted on

وزیر اعلیِ کا  ملاکنڈ ڈویژن کے  سیاحتی مقامات پر دریاؤں اور آبی گزرگاہوں کے کنارے تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات کو فوری ہٹانےکی ہدایت

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے ملاکنڈ ڈویژن کے بعض سیاحتی مقامات پر دریاؤں اور آبی گزرگاہوں کے کنارے تجاوزات اور غیر قانونی تعمیراتی سرگرمیوں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ ڈویژنل اور ضلعی انتظامیہ کو ان تجاوزات کو فوری ہٹانے اور غیر قانونی تعمیراتی سرگرمیوں کو روکنے کے لئے فوری طور پر بلا تفریق کارروائی عمل میں لانے اور آئندہ اس طرح کے تجاوزات اور غیر قانونی سرگرمیوں کی مستقل بنیادوں پر روک تھام کے لئے موثر حکمت عملی تشکیل دے کر اس پر عملدرآمد کے لئے نتیجہ خیز اقدامات کی ہدایت کی ہے۔

وہ گزشتہ روز صوبے کے سیاحتی مقامات پر تجاوزات اور غیر قانونی تعمیراتی سرگرمیوں کی روک تھام کے حوالے سے منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ سوات سے ایم پی اے میاں شرافت علی اور وزیر اعلی کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان کے علاوہ محکمہ ہائے سیاحت، آبپاشی، ماحولیات، آبپاشی کے انتظامی سیکرٹریوں، کمشنر ملاکنڈ، آر پی او ملاکنڈ، ڈپٹی کمشنر سوات اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیراعلی نے سوات کے سیاحتی مقام کالام میں دریا کے کنارے غیر قانونی تعمیرات کے معاملے پر متعلقہ حکام اور اہلکاروں کی سرزنش کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ کالام میں دریا کے کنارے تمام تجاوزات کے خلاف بلا تفریق کارروائی عمل میں لائی جائے اور جلد سے جلد آبی گزرگاہ کو ہر قسم کے تجاوزات سے پاک کرکے رپورٹ پیش کی جائے بصورت دیگر چھوٹے بڑے تمام ذمہ داروں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی اور کوئی بھی اہلکار اپنے عہدے پر نہیں رہے گا۔ وزیر اعلی نے متعلقہ حکام کو سیاحتی مقامات پر ایسی غیر قانونی تعمیرات کے لئے این او سی جاری کرنے اور تجاوزات پر چپ سادھنے والے اہلکاروں کی نشاندہی کرکے ان کے خلاف سخت سے سخت تادیبی کارروائیاں عمل میں لانے کی بھی ہدایت کی ہے۔

 

وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ آبی گزرگاہوں پر تجاوزات کی وجہ سے ایک طرف سیاحتی مقامات کی خوبصورتی ماند پڑ جاتی ہے تو دوسری طرف سیلاب کے آنے کی صورت میں قیمتی انسانی جانوں اور مال و املاک کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچتا ہے جس کی ماضی قریب میں کئی مثالیں موجود ہیں لہذا ان تجاوزات کی کسی بھی صورت اجازت نہیں دی جائے گی اور سب کے خلاف بلا امتیاز کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے مقامی انتظامیہ کو سختی سے ہدایت کی کہ دریاوں کے کنارے تعمیراتی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھی جائے اورایسی غیر قانونی سرگرمیوں کے شروع ہوتے ہی ان کا تدارک کیا جائے اور اس سلسلے میں مروجہ قوانین اور قواعد و ضوابط پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔ سیاحتی مقامات میں دریاؤں اور دیگر قدرتی وسائل کو قومی آثاثہ اور آنے والی نسلوں کی امانت قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت سیاحتی مقامات کے قدرتی حسن اور آبی وسائل کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی اور چاہئے کوئی کتنا بھی با اثر ہو سب کے خلاف بلا امتیاز کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ بعض مقامات پر دریاؤں میں کوڑا کرکٹ ڈالے جانے کے واقعات کا بھی سخت نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعلی نے ایسے واقعات کے موثر تدارک کے لئے ضروری اقدامات اٹھانے اور ملوث لوگوں کو قانون کے مطابق سخت سے سخت سزا دینے کی ہدایت کی ہے۔

اجلاس میں ملاکنڈ ڈویژن کے سیاحتی مقامات پر دریاؤں کے کنارے تمام تجاوزات کی نشاندہی کرنے، ان تجاوزات کو ہٹانے اور دریاؤں کو ہر قسم کی گندگی سے محفوظ بنانے کے سلسلے میں فوری کارروائیاں عمل میں لانے کے لئے کمشنر ملاکنڈ کی سربراہی میں ایک آپریشنل کمیٹی تشکیل دینے جبکہ صوبائی سطح پر ایسی غیر قانونی سرگرمیوں کے موثر تدارک کے لئے سیکرٹری آبپاشی کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا جو اس سلسلے میں موجود قوانین اور قواعد و ضوابط کو مزید سخت بنانے اور ان پر موثر عملدرآمد کے لئے تجاویز پیش کرے گی۔

 

 

 

دریں اثنا وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے گزشتہ روز کرک میں منشیات فروشوں کے خلاف کاروائی کے دوراں فائرنگ کے تبادلے میں ایک پولیس اہلکار کی شہادت پر تعزیت کی ہے۔ یہاں سے جاری اپنے تعزیتی بیان میں وزیر اعلی نے شہید اہلکار کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے شہید کے درجات کی بلندی اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ شہید کانسٹیبل نے قوم کے بچوں کے محفوظ مستقبل کے لئے اپنی جان کی قربانی دی ہے، ان کی یہ قربانی رائیگاں نہیں جائے گی اور قوم ان کی قربانی کو یاد رکھے گی۔ انہوں نے یقین دلایا ہے کہ صوبائی حکومت شہید کے اہل خانہ کو تنہا نہیں چھوڑے گی اور ان کی ہر ممکن معاونت کی جائے گی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62846

وزیراعلی محمود خان کی بدولت خیبرپختونخوا کی اقلیت ہر پلیٹ فارم پر مسلمانوں کے ساتھ یکجا ہے۔ وزیر زادہ

Posted on

وزیراعلی محمود خان کی بدولت خیبرپختونخوا کی اقلیت ہر پلیٹ فارم پر مسلمانوں کے ساتھ یکجا ہے۔ وزیر زادہ
ہندوستان میں اقلیت مشکل میں ہے اور سوالیہ نشان ہم ہیں۔ وزیر زادہ

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) محکمہ اوقاف خیبرپختونخوا کی جانب سے بہائی کمیونٹی خیبر پختونخوا کے لئے پشاور میں بہائی فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا، بہائی فیسٹیول میں مظفر آباد، اسلام آباد اور صوبہ بھر سے بہائی برادری نے کثیر تعداد میں شرکت کی،فیسٹیول میں مسلمان، ہندو، سکھ اور مسیحی برادری کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ صوبائی محتسب رخشندہ ناز نے فیسٹیول میں بطورِ مہمان خصوصی شرکت کی انکے ساتھ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیر زادہ، ایم پی اے روی کمار، ولسن وزیر، رنجیت سنگھ اور دیگر اہم شخصیات بھی شریک ہوئے۔رخشندہ ناز نے فیسٹیول سے اپنے خطاب میں کہا کہ دیکھیں یہ خیبر پختونخوا ہے جہاں تمام مذاہب ایک چھت تلے ایک ہال میں موجود ہیں جو صوبائی حکومت کی کامیابی کی نشانی ہے۔ اس موقع پر رخشندہ کا مزید کہنا تھا کہ برداشت اور مذہبی آزادی امن کی ضامن ہے۔فیسٹیول سے اپنے خطاب میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی وزیر زادہ نے کہا ہم وزیراعلیٰ محمود خان کے مشکور ہیں جنکی بدولت آج خیبرپختونخوا کی اقلیت ہر پلیٹ فارم پر مسلمانوں کے ساتھ یکجا ہے۔معاون خصوصی نے کہا کہ بہائی کمیونٹی کو بہائی فیسٹیول پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی اقلیتی برادری کیلئے سکول سطح سے لیکر پی ایچ ڈی سطح تک سکالرشپ کا اجراء اور ڈھائی کروڑ کی لاگت سے پشاور میں سکھوں کیلئے مخصوص سکول تعمیر کررہے ہیں۔
ایم پی اے روی کمار نے بہائی فیسٹیول سے اپنی تقریر میں کہا کہ چیئرمین عمران خان کے وژن ریاست مدینہ کی بدولت آج ہم ایک ساتھ ہیں یہی وجہ ہے کہ پاکستان کی اقلیتی برادری چیئرمین عمران خان کی ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑی ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62844

وزیر اعلیِ محمودخان  کے زیر صدارت  صوبائی حکومت کی میڈیا اسٹریٹجی سے متعلق ایک اجلاس

Posted on

وزیر اعلیِ محمودخان  کے زیر صدارت  صوبائی حکومت کی میڈیا اسٹریٹجی سے متعلق ایک اجلاس

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے محکمہ ہائے اطلاعات اور خزانہ کو معمول کے اشتہارات کی مد میں میڈیا ہاوسز کے بقایا جات کی ادائیگی کے لئے ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سلسلے میں تمام محکموں کے ساتھ اجلاس منعقد کرکے ہر محکمے کے ذمے بقایا جات کی تفصیلات معلوم کرنے اور ایک مہینے کے اندر ان بقایا جات کی ادائیگیوں کے لئے لائحہ عمل تیار کرکے منظوری کے لئے پیش کیا جائے۔ انہوں نے اس سلسلے میں اپنے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان کو تمام محکموں کے حکام کا فوری اجلاس بلا کر جملہ امور کو حتمی شکل دینے کی ذمہ داری سونپی ہے۔

 

وہ گزشتہ روز صوبائی حکومت کی میڈیا اسٹریٹجی سے متعلق ایک اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔ صوبائی کابینہ اراکین تیمور سلیم جھگڑا، شوکت یوسفزئی، کامران بنگش اور بیرسٹر محمد علی سیف کے علاوہ وزیر اعلی کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، سیکرٹری اطلاعات ذکا اللہ خٹک اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں صوبائی حکومت کی چار سالہ کارکردگی خصوصاً عوامی فلاح و بہبود کے اقدامات، ادارہ جاتی اصلاحات اور گڈ گورننس اسٹریٹجی کے تحت اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں عوام کو زیادہ سے زیادہ آگہی دینے اور وفاق سے جڑے خیبر پختونخوا کے مسائل کو قومی سطح پر موثر انداز میں اجاگر کرنے اور اس حوالے سے رائے عامہ ہموار کرنے سے متعلق مختلف امور اور تجاویز پر غور و خوص کے بعد نئے سرے سے میڈیا اسٹریٹجی ترتیب دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں اس حوالے سے مختلف سطح پر صحافیوں اور صحافتی تنظیموں کے ساتھ باقاعدگی سے انٹرایکشن کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تاکہ خیبر پختونخوا خصوصاً ضم اضلاع کے حقوق کی موثر انداز میں آواز اٹھائی جاسکے۔

 

اجلاس میں میڈیا کے پلیٹ فارم پر صوبائی حکومت کے بیانیہ کو بہتر اور مضبوط انداز میں پیش کرنے کے لئے متعلقہ اراکین صوبائی کابینہ پر مشتمل ایک کور گروپ تشکیل دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ موجودہ وفاقی حکومت صوبہ خیبر پختونخوا خصوصاََ ضم اضلاع کے ساتھ زیادتی پر اتر آئی ہے، وفاقی حکومت ضم اضلاع کے ترقیاتی بجٹ کو بڑھانے کی بجائے اس میں کمی کر رہی، عوامی فلاح و بہبود کے پروگراموں کو بند کر رہی اور پہلے سے پی ایس ڈی پی میں شامل صوبے کے میگا ترقیاتی منصوبوں کو نکال رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت صوبے اور قبائلی اضلاع کے حقوق پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کرے گی اور اس سلسلے آواز اٹھانے کے لئے ہر دستیاب فورم کو استعمال میں لائے گی۔ اس حوالے سے رائے عامہ ہموار کرنے اور صوبائی حکومت کے موقف کو پیش کرنے کے لئے میڈیا پلیٹ فارم کو سب سے موثر ذریعہ قرار دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو نئی میڈیا اسٹریٹجی کی جزئیات جلد طے کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر اعلی نے اس سلسلے میں پیشرفت کا جائزہ لینے کے لئے باقاعدہ سے ہفتہ وار اجلاس منعقد کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62831

وزیر اعظم شہباز شریف کی یوٹیلیٹی سٹورز کے باہر فوری شیڈ اور واٹر کولر لگانے کی ہدایت

Posted on

وزیر اعظم شہباز شریف کی یوٹیلیٹی سٹورز کے باہر فوری شیڈ اور واٹر کولر لگانے کی ہدایت

اسلام آباد(چترال ٹایمزرپورٹ)وزیر اعظم شہباز شریف نے یوٹیلیٹی سٹورز کے باہر فوری شیڈ اور واٹر کولر لگانے کی ہدایت کر دی۔وزیر اعظم آفس میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق اسٹریٹجک ریفارمز کے سربراہ سلمان صوفی نے کہا کہ یہ قدم یوٹیلیٹی اسٹورز کے باہر لائنوں میں کھڑے لوگوں کی سہولت کے لیے اٹھایا گیا ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62825

اقلیتوں کی مذہبی عبادگاہوں کی تعمیر و مرمت اور دیگر ترقیاتی کاموں کیلئے 1 ارب روپے مختص ۔ وزیرزادہ

Posted on

اقلیتوں کی مذہبی عبادگاہوں کی تعمیر و مرمت اور دیگر ترقیاتی کاموں کیلئے 1 ارب روپے مختص، جسمیں 50 کروڑ روپے نئے ضم شدہ اضلاع کیلئے مختص کئے گئے، وزیر زادہ
20 کروڑ روپے کی خطیر رقم طلباء کے سکالر شپ کیلئے رکھی گئی ہے۔کوہاٹ ویلمیک مندر کی تعمیر کیلئے 50 لاکھ روپے کی منظوری دے دی ہے وزیر زادہ

پشاور (نمائندہ چترال ٹائمز) وزیر اعلی محمود کی خصوصی ہدایات کی روشنی میں محکمہ اقلیتی امور خیبر پختونخوا اقلیتوں کے مذہبی تہوار اور رسومات کی تقریبات سرکاری سطح پر منارہا ہے. اب تک محکمہ اقلیتی امور اس سال کے دوران 4 اقلیتی تہوار مناچکا ہے،اسی سلسلے میں ہندو دھرم کے تہوار پرگھٹ دیہہ بھگوان کی مہانتہ کی تقریب کوہاٹ میں منعقد کی گئی، جسکے مہمان خصوصی وزیراعلی کے معاون خصوصی وزیر زادہ تھے. تقریب میں ہندو دھرم سے تعلق رکھنے والے افراد جن میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل تھی کے علاوہ صوبائی اسمبلی سے تعلق رکھنے والے ارکان روی کمار اور رنجیت سنگھ نے بھی شرکت کی۔تقریب میں پرگھٹ دیہہ بھگوان کی تاریخ پر روشنی ڈالی گئی اور ہندو دھرم میں اسکی اہمیت کو اجاگر کیا گیا. تقریب کا آغاز ہندو دھرم کے مذہبی کلمات سے کیا گیا. اسکے بعد پاکستان کا قومی ترانہ پیش کیا گیا. تقریب میں ہندو دھرم سے تعلق رکھنے والے چھوٹے بچوں نے مذہبی بھی پیش کیئے۔صوبائی اسمبلی کے اقلیتی ممبران نے اپنے خطاب میں صوبائی حکومت کا شکریہ ادا کیا اور اقلیتوں کیلئے اٹھائے اقدامات کی تعریف کی. ایم پی اے روی کمار نے کوہاٹ میں کامیاب ستھسنگ کے انعقاد پر محکمہ اقلیتی امور اور منتظمین کو خراج تحسین پیش کیا.

انہوں نے ویلمیک مندر کی تعمیر وترقی کیلئے 50 لاکھ روپے منظور کرنے پر معاون خصوصی وزیرزادہ کا خصوصی شکریہ ادا کیا. ایم پی اے رنجیت سنگھ نے اپنے خطاب میں محکمہ اقلیتی امور اور معاون خصوصی وزیرزادہ کا شکریہ ادا کیا اور اقلیتوں کیلئے انکے اقدامات کو سراہا۔ وزیراعلی کے معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیرزادہ نے تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ وزیراعلی محمود خان کی کاوشوں سے خیبر پختونخوا میں اقلیتیں اب ہر اول دستہ بن چکی ہیں۔ صوبائی حکومت کی طرف سے اقلیتوں کیلئے کئے گئے اقدامات کے بارے میں بتاتے ہوئے معاون خصوصی نے بتایا کہ حکومت نے اقلیتوں کیلئے ملازمتوں کا کوٹہ 5 فیصد کردیا گیا ہے۔اقلیتی طلباء کیلئے پہلی بار 20 کروڑ روپے سکالر شپ کیلئے مختص کیئے گئے ہیں. جس سے 1600 سے زائد طلباء کو وظائف فراہم کیئے جائینگے، اس کے علاوہ پہلی بار پی ایچ ڈی کے طلباء کو 10 لاکھ تک اسکالر شپ ملیں گے،جو اسی سال سے انشاء اللہ اقلیتی طلباء و طالبات کو ملنا شروع ہو جائیں گی۔ اپنی تقریر کے اختتام پر انہوں نے کوہاٹ ہندو کمیونٹی کی جانب سے کامیاب تقریب کے انعقاد پر انکا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ مجھے کوہاٹ سے محبت ہے جو ہمیشہ رہے گی۔ تقریب کے اختتام پر شرکاء میں شیلڈز تقسیم کی گئیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged ,
62810

صوبائی حکومت  کا13 کھرب سے زائد کا تاریخی بجٹ اسمبلی سے منظور، پوری ٹیم کو مبارکباد۔ وزیر اعلیِ محمود خان

Posted on

صوبائی حکومت  کا13 کھرب سے زائد کا تاریخی بجٹ اسمبلی سے منظور، پوری ٹیم کو مبارکباد۔ وزیر اعلیِ محمود خان

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے صوبائی اسمبلی سے پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کے پانچویں بجٹ کی منظوری پر اپنی پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے13 کھرب سے زائد کا تاریخی بجٹ پیش کیا ہے ۔ اس طرح کا متوازن اور عوام دوست بجٹ صوبے کی تاریخ میں کبھی پیش نہیں کیا گیا ہے ۔ بجٹ کی منظوری کے عمل میں صوبائی اسمبلی کی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے خوشگوار ماحول میں بجٹ کی منظوری پر اپوزیشن ممبران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اُنہوں نے کہاہے کہ صوبائی حکومت نئے بجٹ کے سلسلے میں اپوزیشن کی مثبت تنقید کا خیر مقدم کرتی ہے اور اس سلسلے میں اُن کی تجاویز پر ضرور عمل درآمد کرے گی ۔ وہ جمعہ کے روز صوبائی اسمبلی میں بجٹ سیشن سے خطاب کررہے تھے ۔ اُنہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہارکیا کہ پاکستان کے قیام کے 75 سالوں میں سے 40 سال صرف دو جماعتوں کی حکومت رہی لیکن اُنہوں نے اس ملک کے قیام کے مقا صد کے حصول کیلئے کچھ بھی نہیں کیااور اُلٹا ملک کی بدحالی کا الزام پاکستان تحریک انصاف کی تین سالہ حکومت پر ڈال رہے ہیں۔

 

پاکستان تحریک انصاف کو جب اقتدار ملا تو ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا لیکن وزیراعظم عمران خان نے دن رات محنت کرکے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا ، معیشت کو درست سمت پر ڈال دیا لیکن بدقسمتی سے ہماری منتخب حکومت پر رات کے اندھیرے میں ڈاکہ ڈالا گیا اور ہماری منتخب حکومت ختم کرکے ملک پر ایک امپورٹڈ حکومت مسلط کی گئی ۔ محمود خان نے مزید کہاکہ عمران خان کی حکومت اس لئے ختم کی گئی کہ اُنہوںنے ملک کی آزاد اور خودمختار خارجہ پالیسی کی بنیاد رکھی ،اسلامو فوبیا کے خلاف قرارداد منظورکروائی ، کشمیر کاز کی موثر انداز میں وکالت کی ، غریبوں کیلئے پناہ گاہیں اور لنگر خانے قائم کئے، ملک میں 10 بڑے ڈیموں پر کام شروع کیا اور اسلامی فلاحی ریاست کے قیام کی طرف پیش قدمی کی اور آئی ایم ایف کا کشکول توڑنے کی بات کی۔ بیرونی سازش کے تحتعمران خان کی حکومت ختم کی گئی لیکن بیرونی سازش کے تحت جو لوگ اقتدار میں آئے ہیں اُن میں ملک کو چلانے کی نہ صلاحیت ہے اور نہ اُن کے پاس کوئی پالیسی ہے ۔ وہ صرف این آراو لینے اور اپنے کیسزکو ختم کرنے کیلئے اقتدار میں آئے ہیں۔

 

وزیراعلیٰ نے کہاکہ ڈالرکے مقابلے میں روپے کی قدر میں بے تحاشا کمی آرہی ہے ، پٹرول، گیس اور بجلی کی قیمتیں اوپر جارہی ہیں، مہنگائی نے عام آدمی کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے اور امپورٹڈ حکمران عوام کو ریلیف دینے کی بجائے مزید ٹیکسز بڑھا رہے ہیں ۔وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ امپورٹڈ وزیراعظم آئے روز عجیب و غریب بیانات دے رہے ہیں کبھی وہ کپڑے بیچ کر لوگوں کو سستا آٹا دینے کے بیانات دے رہے ہیں۔اُنہیں صوبے کے عوام کو سستا آٹا فراہم کرنے کیلئے کپڑے بیچنے کی ضرورت نہیں ہے اگر وہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کے بارڈر پر پھاٹک لگا کر آٹے کی سپلائی بند نہ کریں۔ امپورٹڈ وزیراعظم کو معلوم ہونا چاہیئے کہ خیبرپختونخوا بھی پاکستان کا حصہ ہے اور یہاں کے عوام بھی پاکستانی ہیں۔ وفاق کی طرف سے ضم اضلاع کے فنڈز میں کٹوتی پر ردعمل کا اظہا ر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ وفاقی حکومت ضم اضلاع کے ترقیاتی فنڈز کو بڑھانے کی بجائے اُن میں کمی کر رہی ہے ۔ صحت کارڈ اسکیم کے فنڈز کو بند کر رہی ہے اور پی ایس ڈی پی میں پہلے سے شامل خیبرپختونخوا کے ترقیاتی منصوبوں کو نکال رہی ہے جو خیبرپختونخوا اور قبائلی اضلاع کے عوام کے ساتھ سراسر نا انصافی ہے لیکن ہم کسی صورت اس ناانصافی کو برداشت نہیں کریں گے اور صوبے کے عوام کا حق حاصل کرنے کیلئے ہر فورم پر آواز اُٹھائیں گے ۔

 

اُنہوں نے اپوزیشن اراکین پر زور دیا کہ وہ سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر صوبے کے حقوق کیلئے صوبائی حکومت کا ساتھ دیں۔ نئے بجٹ کی اہم خصوصیات کے حوالے سے وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ نئے بجٹ میں ترقیاتی منصوبو ں کیلئے 418 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جس کا 92 فیصد حصہ جاری ترقیاتی منصوبوں پر خر چ کیا جائے گا تاکہ ان کا فائدہ جلد سے جلد عوام تک پہنچ سکے ۔نئے مالی سال کے دوران انصاف فوڈ کارڈ، کسان کارڈ،صحت کارڈ اور ویٹ سبسڈی کی صورت میں 200 ارب روپے براہ راست عوام پرلگائے جائیں گے ۔اسی طرح نوجوانوں کو خودروزگار بنانے اور چھوٹی صنعتوں کوفروغ دینے پر 25 ارب روپے خر چ کئے جائیں گے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ نئے بجٹ میں 63 ہزار عارضی ملازمین کو مستقل کیا جائے گاجبکہ مقامی حکومتوں کو 37 ارب روپے کے خطیر ترقیاتی فنڈ ز دیئے جائیں گے جن سے لوگوں کے مسائل مقامی سطح پر حل ہوں گے ۔ اپنی حکومت کی چارسالہ کارکردگی کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ صحت کے شعبے میں تین ہزار سے زائد ڈاکٹرز بھرتی کئے گئے ،صحت کارڈ کے تحت لوگوں کے مفت علاج پر 31 ارب روپے خرچ کئے گئے ۔ اس کے علاوہ پشاور انسٹیٹوٹ آف کارڈیالوجی سمیت متعدد میگا منصوبوں کو مکمل کرکے فعال کیا گیا ۔ اسی طرح تعلیم کے شعبے میں 45 ہزار اساتذہ بھرتی کئے گئے جبکہ مزید 25 ہزار ٹیچرز اور تین ہزار سکول لیڈرز کی بھرتی کا عمل جاری ہے ،76 کالجوں کو اپ گریڈ کیا گیا اور 38 نئے کالج قائم کئے گئے ۔

 

محمود خان نے کہاکہ سوات موٹروے فیز ون مکمل کیا گیا، صوبے میں ایک ہزار کلومیٹر سے زائد نئی سڑکیں اور38 پل تعمیر کئے گئے جبکہ دو ہزار کلومیٹر سے زائد سڑکوں کو بحال کیا گیا ۔ اسی طرح آبپاشی کے شعبے میں ساڑھے چار لاکھ میٹر سے زیادہ ایریگیشن چینلز،35 چھوٹے ڈیمز، 57 چیک ڈیمز اور222 ایریگیشن ٹیوب ویلز تعمیر کئے گئے۔ سیاحت کے شعبے میں اپنی حکومت کی چارسالہ کارکردگی کا ذکرکرتے ہوئے محمود خان نے کہاکہ اس مقصد کیلئے کلچر اینڈ ٹوارزم اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ۔ تین ڈویلپمنٹ اتھارٹیز قائم کی گئیں ۔ سوات اور ایبٹ آباد میں ٹوارزم پولیس کا قیام عمل میں لایا گیا جبکہ ٹوارزم روڈز کی تعمیر اور کیمپنگ پاڈز کے قیام اور انٹگرٹیڈٹوارزم زونز کے قیام پر پیشرفت جاری ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ کھیلوں کی سرگرمیوں کا فروغ شروع دن سے پاکستان تحریک انصاف حکومت کی ترجیحات میں شامل رہا ہے ۔ اس مقصد کیلئے یونین کونسل کی سطح تک پلے گراﺅنڈز کے قیام پر پیشرفت جاری ہے ۔ ارباب نیاز کرکٹ اسٹیڈیم اور حیات آباد سپورٹس کمپلیکس کی اپ گریڈیشن کا کام تکمیل کے آخری مراحل میں ہے جبکہ کالام میں بین الاقوامی معیار کے کرکٹ اسٹیڈیم کی تعمیر پر بھی پیشرفت جاری ہے ۔

 

توانائی کے شعبے کے حوالے سے وزیراعلیٰ نے کہاکہ خیبرپختونخوا کی موجودہ صوبائی حکومت نے پن بجلی کی پیداوار کو 120 میگاواٹ سے 200 میگاواٹ تک بڑھایا ہے ،7370 مساجد،8,000 سکولز ،6,000 گھرانوں اور 53 مراکز صحت کو شمسی توانائی فراہم کی گئی جبکہ بجلی کی ترسیل کیلئے گرڈ کمپنی اینڈ ٹرانسمیشن لائن قائم کی گئی ہے ۔ اُنہوں نے کہاکہ گزشتہ چارسالوں میں صنعتوں کی ترقی کیلئے صوبائی حکومت کے اقدامات کے نتیجے میں روزگار کے 24,000 سے زائد کے مواقع پیدا ہوئے ہیںجبکہ صوبائی حکومت نے دوبئی ایکسپو میں کامیاب شرکت کرکے غیر ملکی سرمایہ کار کمپنیوں کے ساتھ 8 ارب ڈالر کے 44 ایم او یوز پر دستخط کئے ہیں جن کو عملی جامہ پہنایا جارہا ہے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ خیبرپختونخوا فوڈ سکیورٹی پالیسی بنانے والا پہلا صوبہ بن گیا ہے ، صوبے میں لائیو سٹاک کی ترقی کیلئے خصوصی پروگرام کا اجراءکیا گیا ہے جبکہ کسان کارڈ کے ذریعے کسانوں کو مختلف قسم کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ اُنہوں نے مزید کہاکہ صوبائی حکومت نے بلین ٹری کا منصوبہ کامیابی سے مکمل کرلیا ہے جبکہ 10 بلین ٹری منصوبے کے تحت 569 ملین پودے لگائے گئے ہیں جن کے نتیجے میں صوبے کے گرین کور میں 13 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔

محمود خان نے کہاکہ خیبرپختونخوا پہلا صوبہ ہے جس نے تحصیل کی سطح تک ریسکیو سروسز کو توسیع دی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبے کے ایک لاکھ نوجوانوں کو آئی ٹی کے شعبے میں تربیت فراہم کرنے کیلئے آٹھ ارب روپے کا منصوبہ شروع کیا گیا ہے جبکہ 15 ہزار سے زائد نوجوانوں کو ڈیجیٹل سکلز کی تربیت فراہم کی گئی ہے ۔ محمود خان نے مزید کہاکہ بی آر ٹی کا منصوبہ پبلک ٹرانسپورٹ کا ایک بہترین منصوبہ ہے جس پر روزانہ کی بنیاد پر ڈھائی لاکھ لوگ سفر کرتے ہیں ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ بالاکوٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ، سوات ایکسپرس وے فیزٹو، پشاور ڈی آئی خان موٹروے ، دیر ایکسپریس وے ، چترال شندور روڈ، درابن اسپیشل اکنامک زون، چشمہ رائٹ بینک لفٹ کینال، نیو پشاور ویلی سٹی، پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت چار بڑے ہسپتال صوبائی حکومت کے بڑے اہم منصوبے ہیں جن پر عنقریب کام کا آغاز کیا جائے گا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے مزدوروں کی کم ازکم ماہانہ اُجرت 21 ہزار روپے سے بڑھا کر 26 ہزار روپے کرنے ، مانسہرہ، بونیر، چارسدہ اور کرک میں میڈیکل کالجز کے قیام ، لائیو سٹاک کے ویٹرنری اسسٹنٹ کو اپ گریڈکرنے ،طلباءسے لئے جانے والے ہر قسم کی بورڈ امتحانی فیسیں ختم کرنے کا اعلان کیا۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62807

محکمہ اوقاف و مذہبی امور کے زیر انتظام صوبائی سیرت النبی کانفرنس 28جون بروز منگل کو منعقد کرانے کا فیصلہ

Posted on

محکمہ اوقاف و مذہبی امور کے زیر انتظام صوبائی سیرت النبی کانفرنس 28جون بروز منگل کو منعقد کرانے کا فیصلہ

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) محکمہ اوقاف ومذہبی امورخیبر پختونخوا کے زیر انتظام صوبائی سیرت النبی کانفرنس 28 جون 2022 بروز منگل بوقت گیارہ بجے بمقام اوقاف آڈیٹوریم عیدگاہ چارسدہ روڈ پشاورمیں منعقد کیا جائے گا۔ محکمے کی جانب سے محبان اسلام کو اس روحانی محفل میں بھرپورشرکت کی دعوت دی گئی ہے سیرت النبی کانفرنس میں نامور علمائے کرام وخطبا ء حضرات نبی کریم ﷺ کی سیرت و تعلیمات سے حاضرین و سامعین کو آ گاہ کریں گے جبکہ وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اوقاف و مذہبی امور ظہور شاکر تقریب کے مہمان خصوصی ہونگے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62805

مویشیوں میں لمپی سکن کے کیسز سامنے آنے کے بعد انتظامیہ نے و یٹرنری ٹیموں کی مدد سے ابتک 1 لاکھ جانوروں کو ویکسین لگائی جا چکی ہے۔ بیرسٹرسیف 

Posted on

مویشیوں میں لمپی سکن کے کیسز سامنے آنے کے بعد انتظامیہ نے ویٹرنری ٹیموں کی مدد سے ابتک 1 لاکھ جانوروں کو ویکسین لگائی جا چکی ہے۔ بیرسٹرسیف

لمپی سکن ڈیزیز ویکسینیشن کے لئے 150 فیلڈ سٹاف کو تربیت دی گئی جو موقع پر پہنچ کر مویشیوں کی ویکسینیشن کریں گے۔بیر سٹر محمد علی سیف
ابتک 1 لاکھ جانوروں کو ویکسین لگائی جا چکی ہے۔صوبائی معاون خصوصی برائے اطلاعات وتعلقات عامہ

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات وتعلقات عامہ بیر سٹر محمد علی سیف نے مویشیوں میں لمپی سکن کی روک تھام کے حوالے سے اقدامات کی تفصیلات جاری کی ہیں اس سلسلے میں جاری کردہ رپورٹ کے مطابق لمپی سکن کے کیسز سامنے آنے کے بعد انتظامیہ نے و یٹرنری ٹیموں کی مدد سے ابتک 1 لاکھ جانوروں کو ویکسین لگائی جا چکی ہے۔ خیبرپختونخوا میں لمپی سکن کا پہلا کیس 22 اپریل 2022 کو ڈی آئی خان میں سامنے آیا تھا۔ لمپی سکن کی روک تھام کے لیے (LSD) لمپی سکن ڈیزیز موبائل ایپ بھی متعارف کرائی گئی ہے۔ موبائل ایپ کے ذریعے عوام مویشیوں میں لمپی سکن ڈیزیز کی شکایت درج کر ا سکتے ہیں جس پر فیلڈ سٹاف کی ٹیمیں موقع پر پہنچ کر مویشیوں کو ویکسین لگائیں گے۔ لمپی سکن ڈیزیز ویکسینیشن کے لئے 150 فیلڈ سٹاف کو تربیت دی گئی جو موقع پر پہنچ کر مویشیوں کی ویکسینیشن کریں گے۔فیلڈ سٹاف کو 50 موبائل ویٹنری کلینک بھی مہیا کئے گئے ہیں اس کے علاوہ محکمہ لائیو سٹاک نے مویشیوں میں لمپی سکن کی روک تھام کے لیے پروانشل ٹاسک فورس بھی قائم کی ہے۔ مزید برآں بین الاضلاعی اور بین الصوبائی سرحدوں پر 56 چیک پوسٹیں قائم کی گئی ہیں جہاں پر جانوروں کی ویکسینیشن جاری ہے۔اس ضمن میں بین الاضلاعی 30 اور بین الصوبائی 26 ویکسین چیک پوسٹیں قائم کی گئی ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62800

ڈیزل کی قیمت میں اضافہ، ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی ملاکنڈ ڈویژن نے نیا کرایہ نامہ جاری کردیا

Posted on

ڈیزل کی قیمت میں اضافہ، ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی ملاکنڈ ڈویژن نے نیا کرایہ نامہ جاری کردیا

سوات (چترال ٹائمز رپورٹ) وفاقی حکومت کی جانب سے ڈیزل کی قیمتوں میں 16 جون 2022 ء سے اضافہ کے بعد ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی ملاکنڈ ڈویژن نے ڈیزل سے چلنے والی گاڑیوں کیلئے نیا کرایہ نامہ جاری کیا ہے۔ سیکرٹری ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی ملاکنڈ ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ یاداشت کے مطابق ملاکنڈ ڈویژن میں ڈیزل کی فی لیڑ قیمت 269.00 روپے مقرر کی گئی ہے۔ نئے کرایہ نامے میں دی گئی تفصیلات کے مطابق مینگورہ سے پشاور فلائن کوچ کا کرایہ 488 روپے اور عام بس کا کرایہ 463 روپے مقرر کیا گیا ہے۔ اسی طرح مینگورہ سے مردان فلائنگ کوچ کا کرایہ 304 روپے او رعام بس کا کرایہ 288 روپے، پیر بابا 219 روپے اور عام بس کا کرایہ 207 روپے، الپوری 185 روپے اور عام بس کا کرایہ 175 روپے، بیشام 293 روپے او ر عام بس کا کرایہ 277 روپے اور تیمر گرہ کیلئے فلائن کوچ کا کرایہ247 روپے او ر عام بس کا کرایہ 234 روپے مقرر کیا گیا ہے۔ اسی طرح ضلع شانگلہ تحصیل الپوری سے مینگورہ فلائن کوچ کا کرایہ 185 روپے اور عام بس کا کرایہ 175 روپے، بشام سے مینگورہ فلائنگ کوچ کا کرایہ 293 روپے اور عام بس کا کرایہ 277 روپے، الوچ سے مینگورہ فلائن کوچ کا کرایہ 327 روپے اور عام بس کا کرایہ309 روپے مقرر کیا گیا ہے۔ضلع بونیر کے پیر با با سے پشاور کیلئے فلائنگ کوچ کا کرایہ 437 روپے اور عام بس کا کرایہ 414 روپے, مردان کیلئے باالترتیب 275 اور 261 جبکہ پیر بابا سے مینگورہ فلائنگ کوچ کا کرایہ 165 روپے اورعام بس کا کرایہ156 روپے مقرر کیا گیا ہے۔ یاداشت میں کہا گیا ہے کہ تعلیمی اداروں اور مدارس کے طلباء، معزور افراد اور 60 سے زائد عمر کے بزرگ شہریوں سے 50فیصد کرایہ وصول کیا جائے گا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62796

خیبر پختونخوا میں سرکاری رعایتی نرخ پر آٹے کی ترسیل جاری ہے۔ عاطف خان

Posted on

خیبر پختونخوا میں سرکاری رعایتی نرخ پر آٹے کی ترسیل جاری ہے۔ عاطف خان
بجٹ میں صوبائی حکومت نے 35 ارب روپے کی کثیر رقم مختص کی ہے۔صوبائی وزیر خوراک
صوبے میں 26 ارب روپے کی انصاف فوڈ کارڈ سکیم شروع کر رہے ہیں جس کے تحت دس لاکھ خاندانوں کو ماہانہ 2100 روپے د ئیے جائیں گے.عاطف خان

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبرپختونخوا کے وزیر خوراک عاطف خان نے کہا ہے کہ صوبے میں سرکاری رعایتی نرخ پر آٹے کی ترسیل جاری ہے جس کے لئے مالی سال 2022-23 کے بجٹ میں صوبائی حکومت نے 35 ارب روپے کی کثیر رقم مختص کی ہے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے سرکاری سبسیڈائرڈ آٹے کی فراہمی کے حوالے سے اپنے دفتر سے جاری ایک بیان میں کیا، صوبائی وزیر نے کہا کہ صوبے کے عوام کو انکی دہلیز پر رعایتی نرخوں پر آٹے کی فراہمی کے لئے تمام اضلاع میں رجسٹرڈ ڈیلرز کے بعد موبائل ٹرکوں کے ذریعے بھی سبسیڈائزڈ آٹے کی فراہمی کا آغازکیا گیاہے جو ضلعی انتظامیہ اور محکمہ خوراک کی نگرانی میں عوام کو فراہم کیا جا رہا ہے، سرکاری آٹے میں کسی بھی قسم کی خرد برد سے بچنے کے لئے اٹھائے گئے اقدام کے حوالے سے عاطف خان نے کہا کہ اس مقصد کے لئے سبز رنگ کا تھیلا متعارف کرایا ہے جس سے سرکاری آٹے کی پہچان میں آسانی ہوگی،

انھوں نے کہا کہ 20 کلو آٹے کا تھیلا رعایتی نرخ پر 980 اور 10 کلو تھیلا 490 روپے میں فروخت کیا جا رہا ہے، انھوں نے کہا کہ صوبے کے غریب شہریوں کوسبسیڈائزڈ آٹے کی فراہمی پورا سال جاری رہے گا عوام کو مزید ریلیف کی فراہمی کے لئے صوبائی حکومت کی جانب سے ایک اور اقدام کا ذکر کرتے ہوئے عاطف خان نے کہا کہ آٹے پر سبسڈی کے علاوہ یکم جولائی سے صوبے میں 26 ارب روپے کی انصاف فوڈ کارڈ سکیم شروع کر رہے ہیں جس کے تحت دس لاکھ خاندانوں کو ماہانہ 2100 روپے د ئیے جائیں گے جو مہنگائی سے متاثرہ غریب خاندانوں کے لئے صوبائی حکومت کی جانب سے ایک پیغام بھی ہے کہ حکومت کو انکی تکالیف و مشکلات کا بھرپور ادراک بھی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں مہنگائی کا پورا احساس ہے اور غریب شہریوں کو تمام ممکن سہولیات فراہم کرنے کے لئے بھرپور کو ششیں بھی کر رہے ہیں، انھوں نے عوام سے بھی اپیل کی کہ آٹے میں بدعنوانی کی صورت میں محکمہ خوراک کے شکایات نمبرز 091-9225436(ٹیلی فون)، اور 0316-9890861 (واٹس ایپ نمبر) پر محکمے کے حکام کو آگاہ کیا جائے تا کہ بدعنوانی کے مرتکب افراد کیخلاف سخت قانونی کارروائی کی جاسکے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
62755