Chitral Times

امداد کی رقم 28ارب سے بڑھا کر 70ارب روپے کرنے کافیصلہ کیا ہے، ہر متاثرہ خاندان تک شفاف طریقے سے امداد پہنچے گی، وزیراعظم شہبازشریف

Posted on

امداد کی رقم 28ارب سے بڑھا کر 70ارب روپے کرنے کافیصلہ کیا ہے، ہر متاثرہ خاندان تک شفاف طریقے سے امداد پہنچے گی، وزیراعظم شہبازشریف

قمبر شہدادکوٹ(چترال ٹایمز رپورٹ)وزیراعظم محمدشہبازشریف نے کہا ہے کہ حکومت نے سیلاب متاثرین کے لئے امداد کی رقم 28ارب سیبڑھا کر 70ارب روپے کرنے کافیصلہ کیا، ہر متاثرہ خاندان تک شفاف طریقے سے امداد پہنچے گی، سیلاب سے فصلیں تباہ ہوگئیں، لوگ بے گھرہو ئے، عالمی برادری کی طرف سے امداد کاشکریہ اداکرتے ہیں، یہ وقت سیاست کانہیں سیلاب متاثرین کے لئے مل کر کام کرناہوگا۔ پیر کو قمبر شہدادکوٹ میں سیلاب متاثرین کے لئے قائم کئے گئے امدادی کیمپ کے دورے کے موقع پرگفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقے کافضائی جائزہ لیا ہے،ہر طرف پانی ہی پانی ہے۔ سیلاب سے بہت تباہی ہوئی ہے۔ سندھ حکومت متاثرین کی مدد کے لئے دن رات کام کر رہی ہے۔وفاقی اور صوبائی حکومتیں مل کر متاثرین کی مدد کیلئے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کریں گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کو 25 ہزار روپے کی امداد کاسلسلہ بلوچستان سے شروع کیا۔ تمام متاثرہ علاقوں میں امداد کے لئے 28 ارب روپے مختص کئے گئے تھے لیکن سیلاب سے متاثرہونے والے خاندانوں کی تعداد بہت زیادہ ہے، اس لئے وفاقی حکومت نے یہ رقم 70 ارب روپے تک بڑھانے کافیصلہ کیا ہے۔ شفاف طریقے سے یہ امدادی رقم بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے تقسیم کی جائے گی۔

 

وزیراعظم نے کہاکہ سیلاب سے کپاس، چاول اور کھجور سمیت مختلف فصلوں کابہت زیادہ نقصان ہواہے۔ سندھ سیلاب سے بہت زیادہ متاثرہوا ہے۔ یو اے ای، قطر، ترکی، سعودی عرب، چین، امریکا، ایران سمیت تمام دوست ممالک کاشکریہ اداکرتاہوں جنہوں نے پاکستان کی اس مشکل گھڑی میں بہت مدد کی ہے۔ ہرروز مختلف ممالک کے طیارے امدادی سامان لے کر پہنچ رہے ہیں۔ ترکی کی طرف سے امداد ی سامان سے بھری 4 ٹرینیں روانہ کی گئی ہیں۔ پرنس کریم آغاخان کے صاحبزادے نے بھی 10 ملین ڈالر کی امداد کااعلان کیاہے۔چین نے بھی امدادی رقم بڑھا دی ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ متاثرہ علاقوں میں ریلیف اور بحالی کی سرگرمیوں کے لئے افواج پاکستان بھر پور معاون کررہی ہیں۔ اس مشکل گھڑی میں سیاست نہیں کرنی چاہیے سب کو مل کر متاثرین کے لئے کام کرنا ہو گا۔ قبل ازیں وزیراعظم نے سیلاب متاثرین میں امدادی چیک تقسیم کئے۔ وزیراعظم کو قمبر شہدادکوٹ میں سیلاب سیہونے والے نقصانات اور ریلیف و بحالی کی سرگرمیوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم کو بتایا گیاکہ منچھر جھیل کالیول بہت بڑھ گیاہے۔مناسب مقامات پر بند توڑ کر پانی کی مقدار کو کم کیا گیاہے۔ علاقے میں پانی نکالنے کے لئے وفاقی حکومت کی مدد کی ضرورت ہے۔ سیلاب سے فصلوں کابہت نقصان ہواہے جبکہ کچیمکانات گر گئے ہیں۔پانی کھڑا ہونے سے وبائی امراض پھیل رہیہیں۔بہت سے علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہونے کی وجہ سیامدادی سرگرمیوں میں مشکلات درپیش ہیں۔متاثرین تک پکاپکایا کھانا پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ سیلاب سے 7 تحصیلیں اور 9 سے 13 لاکھ افراد زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ وزیراعظم کو متاثرہ علاقے کے فضائی معائنے کے دوران وزیراعلیٰ سندھ سیدمراد علی شاہ اور وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے سیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں اور متاثرہ علاقوں میں جاری امدادی سرگرمیوں بارے بریفنگ دی۔

 

 

 

پاکستان آرمی میں چیئرمین پی ٹی آئی کے بیان پر شدید غم و غصہ ہے، آئی ایس پی آر

فیصل آباد(سی ایم لنکس)عمران خان کے فیصل آباد جلسے میں پاک فوج کی سینئر قیادت سے متعلق ہتک آمیز بیان کے معاملے پر آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ پاکستان آرمی میں چیئرمین پی ٹی آئی کے بیان پر شدید غم و غصہ ہے۔پاک فوج کے شعبہ تلعقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہیکہ آرمی چیف کے انتخاب کے عمل کو متنازع بنانا ریاست پاکستان اور ادارے کے مفاد میں نہیں ہے۔شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق پاک فوج کی سینئر قیادت کی اہلیت اور حب الوطنی دہائیوں پر محیط بے داغ، شاندار عسکری خدمات سے عیاں ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق نازک وقت میں پاک فوج کی سینئر قیادت کو متنازع بنانے کی کوشش انتہائی افسوسناک ہے۔بیان میں کہا گیا کہ پاک فوج آئین پاکستان کی بالادستی کے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک فوج قوم کی سیکیورٹی اور حفاظت کے لیے ہر روز جانیں قربان کر رہی ہے۔شعبہ تعلقات عامہ سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ پاک فوج میرٹ پر یقین رکھتی ہے، میرٹ کے لحاظ سے پاک فوج کو بہترین ادارہ کہا جاتا ہے۔

 

 

 

پوری فوج محب وطن، عمران خان اپنی بات کی خود وضاحت کریں: صدر مملکت

پشاور(چترال ٹایمز رپورٹ) صدر مملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ آرمی چیف سمیت پوری فوج محب وطن ہے، عمران خان اپنی بات کی خود وضاحت کریں۔صدر مملکت نے گورنر ہاؤس پشاور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف سمیت پوری فوج محب وطن ہے کسی کی حب الوطنی پر شک نہیں کرنا چاہیے، عمران خان نے آرمی چیف کے حوالے سے جو بات کی وہ خود وضاحت کریں، میں کوئی کنفیوڑن پیدا نہیں کرنا چاہتا، جو بھی بات کرے درکار ہے کہ وہ خود ہی اس کی وضاحت بھی کرے۔عارف علوی نے کہا کہ میں قومی حکومت کے قیام کی کوشش نہیں بلکہ سب کو ایک ساتھ بٹھانا چاہتا ہوں، اس کام میں کامیابی کے لیے پرامید ہوں، وزیراعظم سے ملاقات ہوتی رہتی ہے، اگر رابطہ نہیں ہے تو فاصلے بھی نہیں، شفافیت آجائے تو صوبوں کے مابین بداعتمادی ختم ہوجائے گی۔صدر مملکت نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ بہتر ڈیل ہے، پاکستان معاشی دباؤ سے نکل آیا ہے، دیگر ادارے بھی اب تعاون کریں گے، دعا ہے کہ مہنگائی جلد ختم ہوجائے۔ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ سوشل میڈیا ایک جانور ہے جسے زیادہ اہمیت نہیں دینی چاہیے اس کے ساتھ گزارا کرنا ہوگا، یہ ریگولیٹ نہیں ہوسکتا، جو کوئی بھی بات کرے احتیاط سے بات کرے۔صدر مملکت نے مزید کہا کہ لوگوں کے فون ٹیپ کرنا خطرناک ہے، تاہم ایسا دنیا بھر میں ہوتا ہے، میں ای ووٹنگ کا حامی ہوں، میں نے اس سلسلے میں کافی کام کیا ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65503

سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض پھوٹنے کا خدشہ، ای پی ائی خیبر پختونخوا کا ہنگامی بنیادوں پر پورے صوبے میں حفاظتی ٹیکہ جات شروع کرنے کا فیصلہ: ڈائریکٹر ای پی آئی

Posted on

سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض پھوٹنے کا خدشہ، ای پی ائی خیبر پختونخوا کا ہنگامی بنیادوں پر پورے صوبے میں حفاظتی ٹیکہ جات شروع کرنے کا فیصلہ: ڈائریکٹر ای پی آئی

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) خیبرپختونخوا اور ضم قبائلی اضلاع میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض پھوٹنے کے پیش نظر توسیعی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات خیبر پختونخوا نے ہنگامی بنیادوں پر حفاظتی ٹیکہ جات کا بارہ روزہ پروگرام پیر کے روز سے شروع کر دیا ہے جس کا بنیادی مقصد وبائی امراض پر قابو پانا ہے۔اس حوالے سے ڈائریکٹر توسیعی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات خیبرپختونخوا ڈاکٹر محمد عارف خان کی سربراہی میں ایک ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس میں سیلاب کی وجہ سے ممکنہ وبائی امراض کو کنٹرول کرنے کے لیے تمام ڈسٹرک ہیلتھ افسران اور ای پی آئی سٹاف کو ہنگامی بنیادوں پر پورے صوبے میں 12روزہ ویکسینشن مہم چلانے کی ہدایت کی گئی جس کے تحت پیدائش سے سے لیکر 2 سال تک کے بچوں کو ٹی بی، خناق، تشنج، یرقان، گردن توڑ بخار، کالی کھانسی، پولیو، دست اور اسہال کی ویکسین فراہم اور نمونیہ اور خسرہ اور روبیلا سے بچاو کے ٹیکے لگائے جائینگے۔

 

ڈائریکٹر ای پی ائی خیبرپختونخوا ڈاکٹر محمد عارف خان نے اپنے بیان میں کہا ہیموجودہ سیلابی صورتحال میں صوبے کے مختلف علاقوں میں وبائی امراض کا شدید خطرہ ہے جو کہ جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔انھوں نے کہا کہ حفاظتی ویکسین سے محروم رہنے والے، انکاری، ویکسینیشن مکمل نہ کرنے والے اور نوزائیدہ بچوں کو ویکسین کی فراہمی یقنی بنائی جائیں گی۔ڈائریکٹر ای پی آئی نے آگاہ کیا کہ اس مہم کے دوران بنیادی مراکز صحت اور مخصوص مقامات پر حفاظتی ٹیکہ جات کے مراکز بھی تشکیل دیئے جائینگے تاکہ کوئی بھی بچہ حفاظتی ٹیکے سے محروم نہ رہ جائے۔اس بارہ روزہ پروگرام میں 103692 بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگائے جائینگے جس کے لیے تین ہزار ویکسینٹرز اور دو سو سے زائد ڈسٹرکٹ سپروائزر کی ڈیوٹیاں لگائی گئی ہیں۔

 

ڈائریکٹر ای پی ائی نے کہا کہ امراض کووسیع آؤٹ ریچ پر مشتمل جامع حکمت عملی کے ذریعے کنٹرول کیا جاسکے گا جس میں ویکسین سے محروم اور کورس مکمل نہ کرنے والے بچوں کو کور کیا جائے گا۔ڈاکٹر محمد عارف نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں آلودہ پانی ہی مختلف بیماریوں کا سبب بن رہا ہے جس سے بچاؤ کیلئے لوگ جتنا ممکن ہو سکے صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھیں۔انھوں نے خیبرپختونخوا اور خصوصی طور پر ضم اضلاع کے والدین سے درخواست کی ہے کہ وہ اس مہم میں ای پی ائی ٹیموں کیساتھ تعاون کرکے اپنے بچوں کو مذکورہ خطرناک بیماریوں سے بچائیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65494

خیبرپختونخوا حکومت ایک ارب روپے کی لاگت سے صوبے کے تمام گریجویٹ ڈگری کالجوں میں تعلیم کارڈ متعارف کرانے جا رہی ہے۔ وزیراعلیِ

Posted on

خیبرپختونخوا حکومت ایک ارب روپے کی لاگت سے صوبے کے تمام گریجویٹ ڈگری کالجوں میں تعلیم کارڈ متعارف کرانے جا رہی ہے۔ وزیراعلیِ

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے پیر کے روز ضلع صوابی کا دورہ کیا جہاں انہوں نے ویمن یونیورسٹی صوابی میں نئے قائم کیے گئے اکیڈمک بلاک، ایڈمنسٹریشن بلاک اور فیکلٹی ہاسٹل کا باضابطہ افتتاح کیا ہے۔ یہ منصوبے 39 کروڑ روپے کی مجموعی لاگت سے مکمل کیے گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے گجو خان میڈیکل کالج کی عمارت کا سنگ بنیاد بھی رکھ دیا۔ 134 کنال 8 مرلہ رقبے پر مشتمل یہ عمارت 2.59 ارب روپے کے تخمینہ لاگت سے مکمل کی جائے گی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ کو بریفینگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ گجو خان میڈیکل کالج گزشتہ کئی سالوں سے ہسپتال کی عمارت میں قائم ہے جس کیلئے اپنی عمارت کی تعمیر وقت کی اشد ضرورت ہے۔ عمارت کی تکمیل پر فی بیچ 150 طلبہ جبکہ مجموعی طور پر 750 طلبہ اس کالج میں میڈیکل تعلیم حاصل کرسکیں گے ۔

 

اسی طرح وزیر اعلیٰ نے باچا خان میڈیکل کمپلیکس میں نو قائم ایمرجنسی اینڈ برن یونٹ کا بھی دورہ کیا جہاں اُنہوں نے فراہم کی جانے والی سہولیات کا معائنہ کیا۔ صوبائی وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی ، وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا ، صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم کامران بنگش ، سابقہ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، اور معاون خصوصی برائے صنعت و تجارت عبد الکریم تورڈھیر بھی وزیر اعلیٰ کے ہمراہ تھے۔ ویمن یونیورسٹی صوابی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی محمود خان نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت ایک ارب روپے کی لاگت سے صوبے کے تمام گریجویٹ ڈگری کالجوں میں تعلیم کارڈ متعارف کرانے جا رہی ہے جس سے 2 لاکھ 44 ہزار طلباء مفت گریجویشن کر سکیں گے۔ صوبائی حکومت کی توجہ معیار تعلیم کی بہتری پر مرکوز ہے، ہم ڈگری ہولڈرز نہیں بلکہ مختلف شعبوں میں ماہرین پیدا کرنا چاہتے ہیں جو زمانے کے بدلتے ہوئے تقاضوں کے مطابق قومی تعمیر وترقی میں کردار ادا کر سکیں۔

 

وزیراعلی نے کہا کہ ان کی حکومت نے تمام شعبوں میں گراں قدر اصلاحات متعارف کرائی ہیں جن کا حتمی مقصد عام آدمی کی خدمات تک آسان رسائی کو ممکن بنانا ہے۔ اس سلسلے میں شعبہ تعلیم پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت معاشرے کے تمام طبقات کو معیاری تعلیم کے یکساں مواقع فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے اوراس مقصد کے لیے سرکاری اعلیٰ تعلیمی اداروں میں تعلیم و تحقیق کے نظام کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے پر خطیر وسائل خرچ کئے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی آنے والی نسل کو بین الاقوامی سطح پر مقابلے کے لیے تیار کرنا ہے۔وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے میں بعض قوانین سو سال سے زائد پرانے ہیں جنہیں جدید دور کی ضروریات سے ہم آہنگ کرنے کیلئے اصلاحات کی ضرورت ہے ۔

 

محمود خان نے مزید کہاکہ ترقیاتی منصوبے عوامی ضرورت کو مدنظر رکھ کر قائم ہونے چاہئیں اور ان منصوبوں کیلئے حقیقت پسندانہ فزبیلٹی اسٹڈیز کا ہونا ناگزیر ہے۔ یہ عوام کا پیسہ ہے جس کا ہر صورت میں شفاف اور موثر استعمال یقینی بنانے کی ضرورت ہے ۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت سیاسی مقاصد کیلئے محض منصوبوں کے اعلانات میں دلچسپی نہیں رکھتی بلکہ عوامی فلاح و بہبود کیلئے عملی اقدامات پر یقین رکھتی ہے ۔ وزیراعلی نے اس موقع پر جدون کو تحصیل کا درجہ دینے کا اعلان بھی کیا۔

chitraltimes cm kp visit sawab inagurated

 

 

 6 ستمبر 1965 پاکستانی قوم کیلئے ایک تاریخی دن ہے جب پاک افواج نے دشمن پر واضح کردیا تھا کہ اگر ہم اسلام دشمن قوتوں کی شدید مزاحمت کے باوجود آزادی حاصل کر سکتے ہیں تو اس آزادی کی حفاظت کرنا بھی بخوبی جانتے ہیں۔وزیراعلیِ

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) خیبر پختونخوا کے وزیر اعلی محمود خان نے کہا ہے کہ 6 ستمبر 1965 پاکستانی قوم کیلئے ایک تاریخی دن ہے جب پاک افواج نے دشمن پر واضح کردیا تھا کہ اگر ہم اسلام دشمن قوتوں کی شدید مزاحمت کے باوجود آزادی حاصل کر سکتے ہیں تو اس آزادی کی حفاظت کرنا بھی بخوبی جانتے ہیں۔ دشمن کسی غلط فہمی میں نہ رہے اس کی کوئی سازش کارگر ثابت نہیں ہو گی آج پاکستان نہ صرف مضبوط ہے بلکہ ناقابل تسخیر بن چکا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یوم دفاع پاکستان کے حوالے سے جاری اپنے پیغام میں کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ 6 ستمبر 1965 کو پاک افواج نے دشمن کی جارحیت کا نہ صرف منہ توڑ جواب دیا بلکہ پاکستان کی بقاءو سلامتی کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے ثابت کر دیا کہ ہم ایک زندہ قوم ہیں اور اپنے وطن کی سلامتی کیلئے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں ۔

 

وزیراعلیٰ نے کہا کہ 6 ستمبر 1965 کے دن مسلح افواج اور پاکستانی قوم کا جذبہ دیدنی تھا اور آج اسی جذبے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کی تاریخ پاکستانی قوم میں ایک نیا جذبہ پیداکرتی ہے اور دنیا اس بات کو مان لے کہ پاکستانی قوم اپنے ملک کی حفاظت, ترقی اور خوشحالی کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرتی۔محمود خان نے اس موقع پر وطن عزیز کے دفاع اور سلامتی کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہاکہ ہم اپنے شہداءکا خوان رائیگاں نہیں جانے دیں گے اور پاکستان کو ایک عظیم ملک بنانے کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے ۔ محمود خان نے اس موقع پر کشمیری عوام سے بھی یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دنیا مسئلہ کشمیر کو آسان نہ لے، انسانی حقوق کے بین الاقوامی ادارے اس مسئلہ کی نزاکت اور حساسیت کو سمجھےں اور مسئلہ کشمیر کوکشمیری عوام کی چاہت کے مطابق حل کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ ہم کل بھی اپنے کشمیری عوام کے ساتھ تھے ، آج بھی ان کے ساتھ ہیں اور مسئلہ کشمیر کے حل تک ان کی حمایت جاری رکھیں گے ۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65479

وزیر اعظم کی طرف سے فیول چارج ایڈجسٹمنٹ کی مد میں اعلان کردہ ریلیف کا عمل شروع، نوٹیفیکیشن جاری

وزیر اعظم کی طرف سے فیول چارج ایڈجسٹمنٹ کی مد میں اعلان کردہ ریلیف کا عمل شروع، باقاعدہ نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ)وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی طرف سے بجلی استعمال کرنے والے صارفین کیلئیفیول چارج ایڈجسٹمنٹ کی مد میں اعلان کردہ ریلیف کا عمل شروع ہوگیا۔ وزارت توانائی نے اس حوالے سے باقاعدہ نوٹیفکیشن کردیا۔وزیر اعظم آفس میڈیا ونگ کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی ہدایت پر کم بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو ریلیف کی فراہمی کے حوالہ سے وزارت توانائی کی جانب سے باقاعدہ نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔نوٹیفیکیشن کے مطابق 300 اور اس سے کم بجلی کے یونٹ استعمال کرنے والیصارفین سے بجلی کے بلوں میں فیول چارج ایڈجسٹمنٹ وصول نہیں کیا جائے گا۔اگست کے مہینے کے بلوں میں فیول چارج ایڈجسٹمنٹ کو شامل کیا گیا تھا جس پر شہری سراپا احتجاج تھے۔وزیراعظم کی ہدایت پر نئے بلوں کی ادائیگی کا سلسلہ شروع کر دیا گیا، بل ادائیگی کی آخری تاریخ میں توسیع بھی کر دی گئی۔ واضح رہے کہ جو شہری بل ادا کر چکے ہیں، آئندہ ماہ کے بجلی بلوں سے ادا شدہ رقم کم کر دی جائے گی۔

 

 

 

وزیر اعظم سیلاب زدہ علاقوں میں مواصلات اور سڑکوں کی بحالی کے کام کی نگرانی خود کر رہے ہیں، وزیر اعظم افس

اسلام آباد(سی ایم لنکس)وزیر اعظم محمّد شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر سیلاب زدہ علاقوں میں شاہراہوں اور رابطہ سڑکوں کی بحالی کا کام ہنگامی بنیادوں پر جاری ہے،وزیر اعظم مواصلات اور سڑکوں کی بحالی کے کام کی نگرانی خود کر رہے ہیں، اس حوالے سے انھیں روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ بھی پیش کی جا رہی ہے،وزیر اعظم کی ہدایت پر وفاقی وزیر مواصلات اور چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی قومی شاہراہوں کی بحالی کو یقینی بنا رہے ہیں،گزشتہ پندرہ دنوں کے دوران چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان میں سیلاب سے متاثرہ شاہراہوں کو بحال کر دیا گیا ہے،مواصلات اور رابطہ سڑکوں کی بحالی اولین ترجیح ہے۔وزیر اعظم آفس میڈیا ونگ کی جانب سے اتوار کو جاری اعلامیہ کے مطابق وزیر اعظم محمّد شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر سیلاب زدہ علاقوں میں شاہراہوں اور رابطہ سڑکوں کی بحالی کا کام ہنگامی بنیادوں پر جاری ہے، وزیر اعظم مواصلات اور سڑکوں کی بحالی کے کام نگرانی خود کر رہے ہیں اور اس حوالے سے انھیں روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ پیش کی جا رہی ہے۔وزیر اعظم کی ہدایت پر وفاقی وزیر مواصلات اور چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی قومی شاہراہوں کی بحالی کو یقینی بنا رہے ہیں۔گزشتہ پندرہ دنوں کے دوران چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان میں سیلاب سے متاثرہ بیشتر قومی شاہراہوں اور موٹر ویز کو بحال کر دیا گیا ہے۔ قومی شاہراہ N-15 کو مانسہرہ سے چلاس براستہ ناران ٹریفک کے لیے بحال کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح کراچی سے چمن قومی شاہراہ N-25 جو کہ حب سے خضدار تک سیلاب سے متاثر تھی کو بھی ٹریفک کے لیے بحال کر دیا گیا ہے۔قراقرم ہائی وے N-35 جو کہ ٹریفک کے لیے انڈس کوہستان اور ہنزہ کے اضلاع میں بند تھی اس کو بھی مکمل بحال کر دیا گیا ہے۔مزید برآں قومی شاہراہ N-40 کا کوئٹہ -نوشکی سیکشن، قومی شاہراہ N-45 کا چکدرہ- دیر سیکشن، انڈس ہائی وے N-55 کے راجن پور – تونسہ اور ڈیرہ اسماعیل خان – پیزو سیکشنز، N-65 کا سبی – کوئٹہ سیکشن، N-70 کا فورٹ منرو سیکشن، N-90 کا الپوری- بشام سیکشن، N-140 کا گلگت-شندور سیکشن اور اسٹریٹجک ہائی وے S-1 کو شنگوس کے مقام پر ٹریفک کے لیے بحال کر دیا گیا ہیتاہم کچھ شاہراہوں پر بحالی کا کام تیزی سے جاری ہے۔قومی شاہراہ N-50 ڑوب-ڈیرہ اسماعیل خان سیکشن،N-95 فتح پور -کالام سیکشن اور موٹر وے M-8 وانگو ہلز -بانجا سیکشن پر بحالی کا کام جاری ہے یہ شاہراہیں بھی جلد ہی ٹریفک کے لیے مکمل بحال کر دی جائیں گی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65464

وزیراعلیٰ  نے موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کے موثر تدارک اور تبدیلی سے پیدا ہونے والے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے کلائیمٹ چینج پالیسی بمعہ ایکشن پلان کی منظوری دے دی

Posted on

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کے موثر تدارک اور تبدیلی سے پیدا ہونے والے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے کلائیمٹ چینج پالیسی2022 بمعہ ایکشن پلان کی منظوری دے دی

وزیراعلیٰ  نے موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کے موثر تدارک اور تبدیلی سے پیدا ہونے والے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے کلائیمٹ چینج پالیسی بمعہ ایکشن پلان کی منظوری دے دی

 

پشاور ( نمایندہ چترال ٹایمز ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کے موثر تدارک اور تبدیلی سے پیدا ہونے والے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے کلائیمٹ چینج پالیسی2022 بمعہ ایکشن پلان کی منظوری دے دی ہے۔ مذکورہ ایکشن پلان میں مختلف شعبہ جات میں موسم اور ماحولیات پر اثر انداز ہونے والے 129 عوامل کی تخفیف(کمی) جبکہ 172 ماحول دوست امور کو اپنانے کے اقدامات شامل ہیں۔وزیراعلیٰ محمود خان نے موسمیاتی تبدیلی پالیسی کو وقت کی اہم ترین ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے دیگر حصوں کی طرح خیبرپختونخوا میں بھی موسمیاتی تبدیلی کے آثار نمایاں طور پر محسوس کئے جارہے ہیں، رواں سال صوبے کے مختلف مقامات پر شدید گرمی کے باعث متعدد جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات رونما ہوئے ہیں جبکہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث رواں مون سون سیزن کے دوران سیلاب میں بھی شدت دیکھی گئی ہے۔

 

انہوں نے مزید کہاکہ موسمیاتی تبدیلی کے یہ اثرات صوبے کے شمالی علاقوں میں بھی محسوس کئے جا سکتے ہیں۔وزیراعلیٰ محمود خان کا کہنا تھا کہ کلائمیٹ چینج پالیسی کے ایکشن پلان کو مختلف درجات میں تقسیم کیا گیا ہے جس میں ترجیحی اقدامات ، قلیل المدتی ، وسط المدتی اور طویل المدتی اقدامات شامل ہیں۔ اگر کلائمیٹ چینج پالیسی کے ایکشن پلان پر اخلاص اور نیک نیتی کے ساتھ کام کیا جائے تو ہم بہت جلد موسمیاتی تبدیلی کے اثرات اور چیلنجز سے موثر انداز میں نمٹ سکتے ہیں اور کافی حد تک موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات پر قابو پاسکتے ہیں۔ ا نہوںنے کہاکہ موسمیاتی تبدیلی کی پالیسی کا اعلان 2017 میں کیا گیا تھا لیکن سابق فاٹا کے صوبے میں انضمام کے پیش نظر محکمہ ماحولیات ، جنگلات اور جنگلی حیات کی جانب سے نئی پالیسی کی ضرورت محسوس کی گئی۔ا ±نہوںنے کہاکہ موجودہ پالیسی میں جنوبی اضلاع میں ٹڈی دل کے حملے ، جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات اور نئی ماحولیاتی زوننگ کے تعین کیلئے پالیسی میں ترمیم کی گئی ہے اور ایک جامع پالیسی کے ساتھ ساتھ متعلقہ اداروں کو جو اقدامات کرنے ہیں ان کیلئے لائحہ عمل بھی ترتیب دیا گیا ہے۔

 

وزیراعلیٰ محمود خان نے موسمیاتی تبدیلی سے پید اہونے والے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے حکومت کے دیگر اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف کی سابق حکومت نے اس مقصد کیلئے بلین ٹری سونامی منصوبہ شروع کیا جس کے تحت صوبہ بھر میں ایک ارب پودے لگائے گئے ہیں جبکہ موجودہ دور حکومت میں ٹین بلین ٹری منصوبے کے تحت مزید ایک ارب پودے لگانے کاہدف جلد حاصل کرلیا جائے گا۔ اس کے علاوہ صوبائی حکومت نے صوبہ بھر میں پلاسٹک بیگز کے استعمال اور خرید و فروخت پر پابندی لگارکھی ہے تاکہ قدرتی ماحول کو برقرار رکھا جائے اوراسے آلودہ ہونے سے بچایا جائے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65461

صوبے میں چودہ سو کلومیٹر سے زائد سڑکیں بہہ گئیں، 73 سے زائد پل تباہ ، سینکڑوں سکولوں اور 208 بڑے چھوٹے ہسپتالوں کو نقصان پہنچا، 99 ہزار سے زائد رقبے پر پھیلی ہوئی فصلیں تباہ ہوئیں۔ شوکت یوسفزئی

Posted on

صوبے میں چودہ سو کلومیٹر سے زائد سڑکیں بہہ گئیں، 73 سے زائد پل تباہ ، سینکڑوں سکولوں اور 208 بڑے چھوٹے ہسپتالوں کو نقصان پہنچا، 99 ہزار سے زائد رقبے پر پھیلی ہوئی فصلیں تباہ ہوئیں۔ شوکت یوسفزئی

اسلام آباد (نمائندہ چترال ٹائمز) صوبائی وزیر محنت و ثقافت شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ حالیہ سیلاب نے خیبر پختونخوا میں بہت بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے اب تک 289 افراد جاں بحق،348 زخمی ہوئے جبکہ 6 لاکھ 75 ہزار سے زائد لوگ بے گھر ہوئے ہیں اور 87 ہزار مکانات تباہ ہوئے ہیں۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ جس دن سے بارشیں شروع ہوئیں وزیراعلیٰ محمود خان نے پراوینشل فلڈ کنٹرول روم قائم کیا جس میں تمام محکموں کے نمائندے موجود رہے اور ایک بہترین کوآرڈینیشن رہی،ہیلپ لائن 1700 بنائی گئی، اضلاع کے لیول پر کنٹرول روم بنائے گئے، سیلاب سے بڑے پیمانے پر انفراسٹرکچر بھی تباہ ہوا، صوبے میں چودہ سو کلومیٹر سے زائد سڑکیں بہہ گئیں، 73 سے زائد پل تباہ ہوئے، سینکڑوں سکولوں کو نقصان پہنچا، 1400 سو کلومیٹر سڑکیں اور 208 بڑے چھوٹے ہسپتالوں کو نقصان پہنچا، 99 ہزار سے زائد رقبے پر پھیلی ہوئی فصلیں تباہ ہوئیں۔ اسی طرح 350 واٹر چینلز تباہ ہوئے، چار لاکھ 7 ہزار سے زائد لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا کیا اور ستر ہزار سے زائد لوگوں کو ریسکیو کیا گیا کیونکہ پہلے سے ہی وارننگ جاری کر دی گئی تھی اسلئے ریسکیو امدادی ٹیمیں،ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن الرٹ رہے۔

 

انہوں نے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔ کل تیرہ اضلاع کو آفت زدہ قرار دیا گیا۔وزیر اعلیٰ محمود خان تقریبا تمام آفت زدہ علاقوں میں گئے اور لوگوں سے ملے، ان کو تسلی دی اور امدادی کاموں کی نگرانی کی۔صوبائی وزیر نے کہا کہ سب سے زیادہ اموات 34 افراد سوات میں جاں بحق ہوئے ڈی آئی خان 31 مانسہرہ 22 لوئیر دیر اور ساؤتھ وزیرستان میں 17، مردان اور کرک میں 15,،15،لوئر کوہستان اپر دیر باجوڑ،لکی مروت میں تیرا تیر،ا خیبر میں گیارہ، صوابی مہند میں سات سات،اپرکوہستان بٹگرام میں 6،6، شانگلہ ملاکنڈ میں 4،4 افراد جاں بحق ہوئے۔شوکت یوسفزئی نے کہا کہ حکومت نے موسمی حالات کے بارے میں بھی عوام کو آگاہ کرنے کے لئے سوشل میڈیا، ایس ایم ایس اور سیٹیزن پورٹل کا استعمال کیا ہے تاکہ لوگوں کو تمام صورتحال سے آگاہ رکھا جائے،

 

محکمہ موسمیات کے مطابق چار ستمبر سے 7 ستمبر تک ہزارہ اور ملاکنڈ ڈویژن میں تیز بارشوں ندی نالوں میں طغیانی اور لینڈ سلائیڈنگ کا امکان ہے اور میدانی علاقوں میں سیلاب کا رخ بھی اختیار کیا جاسکتا ہے اس لیے لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ احتیاط برتیں،ابھی تک صوبائی حکومت نے بارہ سو ملین روپے ابتدا میں جاری کیے اور 2.5 بلین روپے وزیراعلیٰ محمود خان نے ابھی ریلیز کرائے، نقصانات کا ابتدائی تخمینہ لگایا گیا ہے وہ ایک سو دو اعشاریہ تین بلین روپے ہے جو بہت بڑی رقم ہے اور صوبے کے لیے کافی مشکلات ہیں کہ وہ اپنے وسائل سے لوگوں کی بحالی کا کام کرے لیکن وزیراعلیٰ محمود خان نے کہا ہے کہ اگر کسی اور طرف سے امداد نہ آئی تو صوبائی حکومت اپنے ہی وسائل سے اپنی عوام کو بحال کرے گی

 

۔صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی نے وفاقی حکومت پر کڑی تنقید کی کہ جہاں ایک طرف صوبائی حکومت اپنے محدود وسائل میں اپنی عوام کی بحالی اور امدادی کاموں میں مصروف ہے وہاں وفاقی وزراء آئے روز صوبائی حکومت اور ان کی لیڈر شپ کے خلاف پروپیگنڈے کر رہی ہے، مشکل کی اس گھڑی میں وفاقی وزرا ء عوام کے زخموں پر نمک پاشی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم یا وفاقی حکومت نے ابھی تک کسی قسم کا کوئی رابطہ نہیں کیا، وزیر اعظم نے میڈیا پر 10 ارب کا اعلان کیا ہے اس کے علاوہ کسی قسم کی امدادی سرگرمیوں میں وفاقی حکومت کا تعاون نظر نہیں آیا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں وسائل کی ضرورت ہے تاہم وزیراعلیٰ محمود خان نے واضح طور پر کہا ہے کہ اگر کسی نے بھی تعاون نہیں کیا تو وہ اپنے ہی وسائل سے عوام کی بحالی کا کام کریں گے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65458

صوبائی کابینہ نے ریلیف سرگرمیوں کیلئے ڈھائی ارب روپے کے اضافی فنڈزفراہم کرنے کی منظوری دی ہے۔وزیراعلیِ 

Posted on

صوبائی کابینہ نے ریلیف سرگرمیوں کیلئے ڈھائی ارب روپے کے اضافی فنڈزفراہم کرنے کی منظوری دی ہے۔وزیراعلیِ

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت حالیہ بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں لوگوں کی بحالی کیلئے درکار فنڈز ترجیحی بنیادوں پر فراہم کر رہی ہے جس کا حتمی مقصد کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو بحال کرنا اور ان کو ریلیف فراہم کرنا ہے۔ ا نہوں نے کہا ہے کہ حال ہی میں صوبائی کابینہ نے ریلیف سرگرمیوں کیلئے ڈھائی ارب روپے کے اضافی فنڈزفراہم کرنے کی منظوری دی ہے اور ضرورت پڑنے پر مزید فنڈز بھی فراہم کئے جائیں گے۔ تاہم اب تک ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے جس کے مطابق فنڈز کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔

 

وزیراعلیٰ نے کہاکہ پہلے مرحلے میں متاثرہ لوگوں کو ریلیف فراہم کیا جبکہ دوسرے مرحلے میں ان کی بحالی کریں گے اور صوبائی حکومت آخری متاثرہ شخص کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھے گی۔ وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیراعلیٰ محمود خان نے کہاکہ صوبے کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں ریلیف سرگرمیوں کیلئے نافذ ایمرجنسی میں 30 ستمبر تک توسیع کر دی گئی ہے تاکہ متاثرہ لوگوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا جاسکے۔ انہوں نے کہاکہ وہ خود ریلیف سرگرمیوں کی نگرانی کررہے ہیں اور سیلاب سے متاثرہ اضلاع کے دورے کر رہے ہیں اور نقصانات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے سیلاب متاثرین کے نقصانات اور مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے معاوضے کی رقم میں خاطر خواہ اضافہ کیا ہے تاکہ ان کے نقصانات کا ازالہ کیا جا سکے۔ ا نہوں نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت عوام کی اپنی حکومت ہے اور یہ حکومت سیلاب متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے اور وہ انہیں مشکل کی اس گھڑی میں تنہا نہیں چھوڑے گی۔ حکومت کی جانب سے سیلاب متاثرین کی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔

 

وسائل کی کمی کو متاثرین کی بحالی میں آڑے نہیں آنے دیا جائے گا۔ ا ±نہوںنے کہاکہ یہ واضح ہو گیا ہے کہ کونسی حکومت عوام سے مخلص ہے اور کون سی حکومت صرف فوٹو شوٹ اور سیاست کر رہی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ عوام کی خدمت اور فلاح و بہبود پاکستان تحریک انصاف حکومت کا منشور ہے اور اس پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ مختلف متاثرہ اضلاع میں بحالی کی سرگرمیاں جاری ہیں اور کوشش ہو گی کہ کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو دوبارہ سے آباد کیا جائے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ حالیہ سیلاب کے دوران دریاوں کے کناروں پر تعمیرات کی وجہ سے زیادہ نقصان ہوا ہے ، ندی نالوں اور دریاوں پر تعمیرات اور تجاوزات کے خلاف سخت سے سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی تاکہ مستقبل میں اس قسم کی سیلابی صورتحال میں نقصانات کم سے کم کیے جا سکیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65440

وزیر اعظم شہباز شریف کا غذر کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ، بوبر گاؤں کی بحالی کے لئے دس کروڑ روپے کا اعلان

وزیر اعظم شہباز شریف کا غذر کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ، بوبر گاؤں کی بحالی کے لئے دس کروڑ روپے کا اعلان

گاہکوچ(نمایندہ چترال ٹایمز)وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے جمعہ کو گلگت بلتستان کے ضلع غذر کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف کو ضلع غذر میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں اور بحالی کے کاموں پر بریفنگ دی گئی۔وزیر اعظم نے ضلع غذر کے علاقے بوبر میں سیلاب سے جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کو 10،10 لاکھ روپے دینے کی ہدایت کی۔وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے بوبر گاؤں کی بحالی کیلیے دس کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا گیا۔علاوہ ازیں وزیر اعظم کی جانب سے بوبر میں پانچ کلومیٹر سڑک کو پختہ کرنے کی ہدایت کی گئی۔

chitraltimes PM shahbaz sharif visit Ghizr GB3

chitraltimes PM shahbaz sharif visit Ghizr GB2

chitraltimes PM shahbaz sharif visit Ghizr GB1

 

 

 

صدر مملکت نے منشیات کنٹرول (ترمیمی) بل 2022 ء کی منظوری دے دی

اسلام آباد(سی ایم لنکس)صدر مملک ڈاکٹر عارف علوی نے منشیات کنٹرول بل 2022ء کی منظوری دے دی، جس میں غیرقانونی منشیات سے متعلق جرائم کیلئے موت یا عمر قید کی سزا تجویز کی گئی ہے۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے آئین کے آرٹیکل 75 کے تحت منشیات کنٹرول (ترمیمی) بل 2022 ء کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت غیرقانونی منشیات سے متعلق جرائم کیلئے موت یا عمر قید کی سزا تجویز کی گئی ہے، سزائیں ہیروئن، مورفین، کوکین اور آئس سمیت مختلف مقدار کی نشہ آور ادویات اور منشیات پر دی جائیں گی۔صدر مملکت کی منظوری کے بعد یہ بل منشیات کنٹرول (ترمیمی) ایکٹ 2022 ء کی شکل اختیار کر گیا ہے جس کے روشنی میں ہیروئن یا مورفین کی 4 کلو گرام یا زائد مقدار کے جرائم پر 20 سال سے زائد قید اور 10 لاکھ روپے سے زائد جرمانہ ہوگا۔ہیروئن یا مورفین کی 6 کلوگرام یا زائد مقدار کے جرائم پر سزائے موت یا 15 سے 20 لاکھ روپے کے جرمانے کے ساتھ عمر قید کی سزا ہوگی جب کہ 5 کلو یا زائد کوکین کے جرم میں سزائے موت یا 20 سال سے زائد قید کے ساتھ 25 لاکھ روپے سے زائد جرمانہ ہوگا۔ترمیمی ایکٹ کے مطابق آئس کی 4 کلوگرام یا زائد مقدار کے جرائم پر سزائے موت یا 25 لاکھ روپے سے زائد جرمانہ ہوگا۔ترمیمی ایکٹ کے مطابق آئس کی 4 کلوگرام یا زائد مقدار کے جرائم پر سزائے موت یا 25 لاکھ روپے سے زائد جرمانے کے ساتھ عمر قید کی سزا ہوگی اور اگر جرم کسی اسکول، کالج، یونیورسٹی، یا تعلیمی ادارے کے اندر یا قریب سرزد ہوا تو اس جرم کی زیادہ سے زیادہ سزا ہوگی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, گلگت بلتستانTagged
65412

ملاکنڈ ڈویژن میں غیر رجسٹرڈ تنظیموں اور غیر مجاز افراد کی جانب سے سیلاب زدگان کے لئے ریلیف و ڈونیشن کیمپ لگانے پر پابندی عائد

Posted on

ملاکنڈ ڈویژن میں غیر رجسٹرڈ تنظیموں اور غیر مجاز افراد کی جانب سے سیلاب زدگان کے لئے ریلیف و ڈونیشن کیمپ لگانے پر پابندی عائد

سوات (نمایندہ چترال ٹائمز) خیبر پختونکوا حکومت کی جانب سے جاری احکامات پر عملدراامد کرتے ہوئے کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی نے غیر رجسٹرڈ تنظیموں اور ذاتی حیثیت میں قائم غیر مجاز ریلیف و ڈونیشن کیمپوں کے خلاف کارروائی کا حکم جاری کرتے ہوئے متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو اس سلسلے میں تمام اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے انھوں نے کہا کہ ریلیف و ڈونیشن کیمپ وغیرہ ڈپٹی کمشنر کی اجازت سے مشروط ہونگے۔ ملاکنڈ ڈویژن کے اضلاع کے ضلعی انتظامیہ کو ارسال کردہ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ سیلاب متاثرین کے لئے ریلیف و ڈونیشن کیمپ قائم کرنے کے لئے ضلعی انتظامیہ سے این او سی لازمی کیا جائے اور غیر مجاز کیمپوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65390

خیبرپختونخوا پبلک سروس کمیشن کی جانب سے مختلف آسامیوں کے لئے قابلیتی ٹیسٹ کے شیڈول کا اعلان

Posted on

خیبرپختونخوا پبلک سروس کمیشن کی جانب سے مختلف آسامیوں کے لئے قابلیتی ٹیسٹ کے شیڈول کا اعلان

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبرپختونخوا پبلک سروس کمیشن نے ہیڈ ماسٹر، ہیڈ مسٹریس، سب ڈویژنل ایجوکیشن آفیسر، خاتون لیکچرار جغرافیہ و ہوم اکنامکس، مرد وخاتون سبجیکٹ سپیشلسٹ بیالوجی، انگلش اور خاتون سبجیکٹ سپیشلسٹ ریاضی کی آسامیوں کے لئے قابلیتی ٹیسٹ کے شیڈول کا اعلان کردیاہے، مذکورہ ٹیسٹ 15 ستمبر تا 20 ستمبر 2022(ماسوائے اتوار) تک منعقد کئے جائینگے۔امتحانی مراکز اور رولنمبرز کی تفصیلات خیبرپختونخواپبلک سروس کمیشن کی ویب سائٹwww.kppsc.gov.pk سے ڈاؤن لوڈ کی جا سکتی ہیں، کسی امیدوار کو انفرادی طور پر رول نمبر سلپ نہیں بھیجا جائے گا، اگر کوئی امیدوار اپنے ٹیسٹ کے حوالے سے معلومات حاصل نہ کر سکے تووہ دفتر ی اوقات کار کے دوران کمیشن کے ٹیلی فون نمبرات0919214131, 9212897, 9213750, 9223563 پر رابطہ کر سکتے ہیں، اس امر کا اعلان کنٹرولر امتحانات خیبرپختونخوا پبلک سروس کمیشن کی جانب سے کیا گیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65388

وزیراعلیٰ کا صوبہ بھر میں سیلاب کے حوالے سے حساس مقامات کی نشاندہی کرنے اور مستقبل میں سیلاب کے ممکنہ نقصانات کو کم سے کم کرنے کے لئے حفاظتی پشتوں اورفلڈ پروٹیکشن والز کی تعمیر کی منصوبہ بندی کرنے کی ہدایت

Posted on

وزیراعلیٰ کا صوبہ بھر میں سیلاب کے حوالے سے حساس مقامات کی نشاندہی کرنے اور مستقبل میں سیلاب کے ممکنہ نقصانات کو کم سے کم کرنے کے لئے حفاظتی پشتوں اورفلڈ پروٹیکشن والز کی تعمیر کی منصوبہ بندی کرنے کی ہدایت

پشاور ( نمائندہ چترال ٹایمز ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے متعلقہ حکام کو صوبہ بھر میں سیلاب کے حوالے سے حساس مقامات کی نشاندہی کرنے اور مستقبل میں سیلاب کے ممکنہ نقصانات کو کم سے کم کرنے کے لئے حفاظتی پشتوں اورفلڈ پروٹیکشن والز وغیرہ کی تعمیر کی منصوبہ بندی کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ آئندہ کسی بھی سیلابی صورتحال میں نقصانات کو کم سے کم کیا جا سکے۔ وہ جمعرات کے روز سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔ صوبائی وزیر برائے خزانہ تیمور سلیم جھگڑا ، وزیرمحنت شوکت علی یوسفزئی، وزیر برائے ریلیف اقبال وزیر، وزیربرائے اعلیٰ تعلیم کامران بنگش، وزیراعلیٰ کے معاو ن خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف، چیف سیکرٹری شہزاد بنگش، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان اور سیکرٹری خزانہ کے علاوہ دیگر متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز اور اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شر کت کی۔

وزیراعلیٰ نے حالیہ سیلابی صورتحال میں سیاسی قائدین ، ضلعی انتظامیہ ، پی ڈی ایم اے ، ریسکیو اور ریلیف ورکرز کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ تمام حکومتی مشینری نے عوام کو سیلاب کی تباہ کاریوں سے بچانے اور انہیں ریلیف فراہم کرنے کے لئے جس مستعدی اور بھرپور ذمہ داری کا مظاہرہ کیا وہ قابل ستائش ہے۔ صوبائی حکومت کے اداروں کی کارکردگی کو ہر سطح پر سراہا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر ضلعی انتظامیہ کو امدادی اشیاءکی تقسیم کے مجموعی عمل میں شفافیت یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے اور واضح کیا کہ مالی امداد اور دیگر ریلیف آئٹمز صرف سیلاب متاثرین میں ہی تقسیم ہونی چاہئیں اور حقدار کو اس کا حق ملنا چاہئیے، اس سلسلے میں کسی قسم کی غفلت یا کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ متاثرہ اضلاع میں ممکنہ وبائی امراض کے خدشے کو مدنظر رکھتے ہوئے متاثرین کو کلورینیشن ٹیبلٹس اور مچھر دانیاں فراہم کی جارہی ہے۔ اسی طرح سیلاب کی وجہ سے اپنے گھروں سے بے دخل ہونے والے متاثرین کو واٹر ٹینکرز کے ذریعے پینے کے صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائی جارہی ہے۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ نقصانات کے ابتدائی تخمینہ کے مطابق شعبہ زراعت کو اربوں روپے کا نقصان ہواہے ، ابھی مختلف اضلاع میں مزید اسسمنٹ جاری ہے جس کی تکمیل تک نقصان کا تخمینہ مزید بڑھ سکتا ہے۔

 

اسی طرح ابتدائی اسسمنٹ کے مطابق مجموعی طور پر 1450 کلومیٹر طویل سڑکیں سیلاب سے متاثر ہوئی ہے۔ اس موقع پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ نے شرکاءکو مختلف اضلاع میں جانی و مالی نقصانات کے علاوہ گھروں، سڑکوں ، پلوں ، سکولوں ، صحت سہولیات ، زراعت ، ایریگیشن اور دیگر شعبوں میں ہونے والے نقصانات کے ابتدائی تخمینہ کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ نقصانات کا ڈیٹا ضلعی انتظامیہ کے ذریعے اکٹھا کیا جارہا ہے ۔ اس مقصد کے لئے آن لائن پورٹل تیار کیا گیا ہے جس کی تفصیلات آن لائن دیکھی جاسکتی ہے۔ شرکاءکو آگاہ کیا گیاکہ مختلف اضلاع میں مجموعی طورپر 364,000 لوگوں کا بروقت انخلاءممکن بنایا گیا جس کی وجہ سے جانی نقصانات کافی حد تک کم کرنے میں مدد ملی۔اسی طرح صوبائی حکومت کے پیشگی اقدامات ، گڈ گورننس، تجاوزات مخالف مہم ، حفاظتی بندوں اور فلڈ پروٹیکشن والز کی تعمیر کی وجہ سے بھی نقصانات کم ہوئے، بصورت دیگر نقصانات میں کئی گنہ اضافہ ہوسکتا تھا۔

 

اجلاس کو مزید آگاہ کیا گیا کہ سیلاب کی وجہ سے گھروں سے بے دخل ہونے والے افراد کی طبی ضروریا ت کو پورا کرنے کے لئے تمام طبی مراکزمیں ڈاکٹرز اور متعلقہ سٹاف کی موجودگی یقینی بنائی گئی ہے۔ مختلف اضلاع میں سیلابی صورتحال کی نوعیت سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ ضلع اپر اور لوئر دیر ، سوات ، اپر اور لوئر کوہستان، چارسدہ، ڈی آئی خان اور ٹانک سیلاب سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں جبکہ ضلع اپر اور لوئر چترال ، مانسہرہ او رصوابی میں نسبتاً نقصانات کم رہے ہیں۔ ابتدائی اسسمنٹ کے مطابق سیلاب کے باعث صوبے میں مجموعی طور پر چھ لاکھ سے زائد افرادبے گھرہوئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر ڈونرز اور سماجی تنظیموں/ شخصیات کی طرف سے ملنے والی امداد کو سٹریم لائن کرنے کی ہدایت کی تاکہ ریلیف آئٹمز اور پیکجز کی مو ¿ثر انداز میں منصفانہ تقسیم یقینی بنائی جا سکے۔ وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ سیلاب متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی نظر ثانی شدہ ریٹس کے مطابق کی جائے گی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65377

سیلاب متاثرہ علاقوں کے طلبہ کو خصوصی مراعات کا پیکیج دینے کا فیصلہ

Posted on

سیلاب متاثرہ علاقوں کے طلبہ کو خصوصی مراعات کا پیکیج دینے کا فیصلہ

اسلام آباد(چترال ٹایمزرپورٹ)وزیراعظم شہباز شریف نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے طالب علموں کیلئے خصوصی مراعات پیکیج دینے کی تیاری کا حکم دیدیا۔ وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ طلباء کے لیے فیسوں کی معافی، انڈر گریجویٹ اور گریجویٹ طلباء کے لئے خصوصی وظائف کا اجرا پیکج میں شامل ہوگا، جس پر عمل درآمد کے طریقہ کار کے لئے وزارت تعلیم اور ہائیر ایجوکیشن کمشن نے مل کر کام شروع کردیا ہے۔وزیراعظم کی ہدایت پر تعلیمی پیکج تیار کیا جارہا ہے جس کے تحت سیلاب متاثرہ تمام علاقوں کے طالب علموں کو مختلف مراعات دی جائیں گی، ان مراعات میں یونیورسٹی کی واجب الادا فیسوں کی وصولی موخر کرنا بھی شامل ہے۔علاوہ ازیں سیلاب متاثرہ علاقوں میں انڈر گریجویٹ اور گریجویٹ طلباء کے لئے خصوصی اسکالر شپ پروگرام شروع کیا جائے گا۔دوسری جانب وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر حسین کی زیرصدارت منعقدہ اجلاس میں ہائیر ایجوکیشن کے چئیرمین کے علاوہ وزارت تعلیم کے اعلی حکام، منسلکہ اداروں کے سربراہان، وائس چانسلرز نے شرکت کی، اجلاس میں ملک بھر میں تباہ کن سیلاب سے پیدا ہونے والی صورتحال سمیت متاثرہ علاقوں میں عارضی (ٹرانزیشنل) اسکول بھی قائم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

 

وزیراعظم کا عوام کو بجلی کے معاملے میں ریلیف دینے کیلئے بڑا فیصلہ

اسلام آباد(سی ایم لنکس)وزیراعظم شہباز شریف نے شمسی توانائی سے بجلی بنانے کے فیصلے پر عملدرآمد کی منظوری دے دی۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے عوام کو بجلی کے معاملے میں ریلیف دینے کیلئے بڑا فیصلہ کرلیا اور کہا مہنگا تیل منگوانیکے بجائے شمسی توانائی سے بجلی پیدا کی جائے۔وزیراعظم نے شمسی توانائی سیبجلی بنانے کے فیصلے پر عملدرآمد کی منظوری دے دی، شمسی توانائی سیبجلی بنانے کیفیصلے سے پاکستان اربوں ڈالر کی بچت کرسکے گا۔شہبازشریف نے سولر پاور پلانٹس کی جلد تعمیر کرنے اور گرمیوں کے آئندہ موسم سے پہلے عوام کو بجلی کی فراہمی میں ریلیف دینے کی ہدایت کردی ہے۔وزیر اعظم نے متعلقہ اداروں کو منصوبے پر ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کرنے اور آئندہ ہفتے اسٹیک ہولڈرز کی بولیوں سے پہلے پری بڈ کانفرنس منعقد کرنے کی بھی ہدایت دی۔

 

 

وزیر اعظم شہباز شریف نے سورج کی روشنی سے بجلی پیداکرنے کے فیصلہ پر عملدرآمد کی منظوری دے دی

اسلام آباد(سی ایم لنکس)وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے قیمتی زرمبادلہ بچت اور عوام کو بجلی کی فراہمی میں ریلیف دینے کے لئے مہنگے درآمدی تیل کی بجائے سورج کی روشنی سے بجلی پیداکرنے کے فیصلہ پر عملدرآمد کی منظوری دے دی ہے۔جمعرات کووزیراعظم آفس کے میڈیاونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے عوام کو بجلی کے معاملے میں ریلیف دینے کا بڑا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے بیرون ملک سے مہنگا تیل منگوا کر بجلی بنانے کے بجائے سورج کی روشنی سے بجلی پیدا کرنے کی منظوری دے دی ہے۔وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ملک کے قیمتی زرمبادلہ کی بچت کے لئے بڑا اور بنیادی قدم اٹھایا ہے جس سے پاکستان اربوں ڈالر کی بچت کرسکے گا۔ منصوبے کے تحت مہنگے درآمدی ایندھن (ڈیزل اور فرنس آئل) کی جگہ سولر پاور سے 10 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہو گی۔ پہلے مرحلے میں سرکاری عمارتوں، بجلی اور ڈیزل سے چلنے والے ٹیوب ویلز اور کم یونٹ استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کو سورج کی روشنی سے پیدا ہونے والی بجلی دی جائے گی۔وزیراعظم نے سولر پاور پلانٹس کی جلد تعمیر کی بھی ہدایت کی ہے۔ گرمیوں کا آئندہ موسم شروع ہونے تک عوام کو بجلی کی فراہمی میں خاطر خواہ ریلیف فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔وزیر اعظم کی متعلقہ اداروں کو منصوبے پر ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔وزیراعظم نیآئندہ ہفتے تمام متعلقہ افراد کی بولیوں سے پہلیپری بڈ کانفرنس منعقد کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65374

خیبرپختونخوا بورڈآف ریونیو، نیشنل بینک آف پاکستان اور پنجاب آئی ٹی بورڈ کے درمیان ای۔ سٹامپنگ کے مفاہمتی یاداشت پر دستخط

Posted on

خیبرپختونخوا بورڈآف ریونیو، نیشنل بینک آف پاکستان اور پنجاب آئی ٹی بورڈ کے درمیان ای۔ سٹامپنگ کے مفاہمتی یاداشت پر دستخط کے حوالے سے تقریب کا انعقاد
مفاہمتی یاداشت کے تحت صوبے میں دستکارانہ سٹامپنگ کے نظام کو ڈیجیٹلائز کروایا جائے گا۔
اپنے دور حکومت میں صوبے میں ریونیو کے شعبے میں انقلابی تبدیلیاں لائینگے جو پورے ملک کے لئے قابل تقلید ہوں گی۔ وزیر اعلیٰ کے معاؤن خصوصی برائے مال تاج محمد خان ترند

پشاور (چترال ٹایمز رپورٹ) خیبرپختونخوا بورڈآف ریونیو، نیشنل بینک آف پاکستان اور پنجاب آئی ٹی بورڈ کے درمیان ای۔سٹامپنگ کے مفاہمتی یاداشت پر دستخط کے حوالے سے ایک تقریب جمعرات کے روز پشاور میں منعقد ہوئی جس میں وزیراعلیٰ کے معاؤن خصوصی برائے ریونیو تاج محمد خان ترند اور سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو ذاکر حسین آفریدی نے شرکت کی اس موقع پر معاؤن خصوصی برائے ریونیو کی موجودگی میں خیبر پختونخواہ بورڈ آف ریونیو، نیشنل بینک آف پاکستان اور پنجاب آئی ٹی بورڈ کے درمیان ای۔سٹامپنگ کے منصوبے پر باقاعدہ طور پر مفاہمتی یاداشت پر دستخط کیے گئے، مفاہمتی یاداشت کے تحت صوبہ خیبر پختونخوا میں دستکارانہ سٹامپنگ کے نظام کو ڈیجیٹلائز کروایا جائیگا، اس موقع پر ڈی جی پنجاب آئی ٹی بورڈ ساجد لطیف، ایگزیکٹیو سینئر وائس پریذیڈنٹ نیشنل بینک آف پاکستان محمد ہمایون، چیف منیجر اسٹیٹ بینک آف پاکستان اشتیاق احمد، ڈائریکٹر لینڈ ریکارڈ اعجاز الرحمن، پراجیکٹ ڈائریکٹر ای سٹامپنگ شبیر احمد کے علاوہ پی اینڈ ڈی، محکمہ خزانہ اور محکمہ قانون کے اعلیٰ عہدیداروں نے بھی شرکت کی۔

 

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کے معاؤن خصوصی برائے مال تاج محمد خان ترند نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت صوبے میں پیپر لیس انوارمنٹ کی طرف عملاً اقدامات اٹھا رہی ہے اور ای۔سٹامپنگ کا منصوبہ اس کا منہ بولتا ثبوت ہے، جس کا مقصدِ صوبے سے کرپشن کا خاتمہ اور عوام کو گھر بیٹھے سہولیات فراہم کرنا ہے، انھوں نے کہا کہ اس منصوبے سے ریونیو کے نظام میں شفافیت آئے گی اور دستکارانہ نظام سے ہونے والی غلطیوں پر بھی کافی حد تک قابو پایا جائے گا۔ تاج محمد خان ترند نے کہا کہ اپنے دور حکومت میں صوبے میں ریونیو کے شعبے میں انقلابی تبدیلیاں لائینگے جو پورے ملک کے لئے قابل تقلید ہوں گی۔ انھوں نے کہا کہ محکمہ مال نے اس سلسلے میں بڑے منصوبوں پر کام کا آغاز بھی کردیا ہے جن کی تکمیل سے عوام کو کافی حدتک فوائد ملیں گے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65363

وزیراعظم کا سیلاب سے متاثرہ علاقوں کالام اور سوات کا دورہ، متاثرہ افرادکے لئے 10 ارب روپے کااعلان

وزیراعظم شہبازشریف کا سیلاب سے متاثرہ علاقوں کالام اور سوات کا دورہ، متاثرہ افرادکے لئے 10 ارب روپے کااعلان

کالام(چترال ٹایمز رپورٹ)وزیراعظم شہبازشریف نے خیبرپختونخوا میں سیلاب سے متاثرہ افرادکے لئے 25 ہزار روپے فی کس کی فراہمی کی مد میں وفاق کی جانب سے 10 ارب روپے کااعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اتحادی حکومت آخری متاثرہ فرد کی بحالی تک اپنی کوششیں جاری رکھے گی، آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی سے ملک ڈیفالٹ ہونے کے خطرہ سے نکل گیا، اللہ کرے کہ پاکستان کے لئے آئی ایم ایف کا یہ آخری پروگرام ہو، ہم پاکستان کو دنیا میں اس کا کھویاہوا مقام واپس دلانے کے لئے کوشاں ہیں،اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو انسانی اور قدرتی وسائل سے نوازا ہے، ان علاقوں میں پھنسے تمام سیاحوں کو جمعرات تک نکال لیں گے۔بدھ کو وزیراعظم شہباز شریف نے خیبر پختونخوا میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کالام اور سوات کا دورہ کیا۔وزیر اعظم نے سیلاب متاثرین سے بات چیت بھی کی۔ اس موقع پر انجینئر امیر مقام، ڈپٹی سپیکر زاہد اکرم درانی، نجم الدین اور دیگر بھی موجود تھے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئیوزیراعظم نے کہا کہ آج میں خیبر پختونخوا کے دورہ پرآیا ہوں لوگوں سے ملا ہوں۔ان سے بات چیت کی۔یہاں سنٹر میں عورتوں،بچوں سمیت کافی سیاح بھی موجود ہیں انہیں ان کے گھروں تک پہنچا دیں گے،افواج پاکستان کے ہیلی کاپٹر انہیں نکال رہے ہیں۔یہاں پھنسے تمام سیاحوں کو نکالیں گے،مدین،بحرین کالام میں دریامیں پانی چڑھنے سے تباہی ہوئی،کوئی شک نہیں کہ یہ قدرتی آفت ضرور تھی لیکن ناقص انسانی منصوبہ بندی کی وجہ سے یہ نقصان ”مین میڈ“ ہے۔ہوٹل دریاؤں میں اور پانی میں غلط طور پر تعمیر کئے گئے۔پل بھر میں یہ مسمار ہوئے،گھروں کو نقصان پہنچا،پل سڑکیں متاثر ہوئیں۔

 

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان صوبائی حکومت،مسلح افواج پاکستان،این ڈی ایم اے،منتخب نمائندے،انتظامیہ اور پی ڈی ایم اے کے ساتھ مل کر دن رات مدد کررہے ہیں۔یہاں سے سیاحوں کے انخلا کا عمل دن رات جاری ہے اس پر آرمی چیف اور ائیر چیف کے شکر گزار ہیں۔بتایا گیا ہے کہ جمعرات تک یہاں پھنسے تمام سیاحوں کو نکال لیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ یہاں جو تباہی آئی ہے، یہ دریا کے بپھر جانے کی وجہ سے آئی۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز چیف آف آرمی سٹاف نے بھی یہاں کادورہ کیا۔سندھ بلوچستان میں بارشوں سے تباہی ہوئی ایک ہزار سے زیادہ لوگ جاں بحق ہوئے۔تمام میدانی علاقے سمندر کا منظر پیش کررہے ہیں،ہزاروں لوگ زخمی، لاکھوں بے گھر ہوئے ہیں۔انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا۔7 لاکھ جانور پانی میں بہہ گئے۔لاکھوں ایکڑ اراضی پر فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔کھجور کیدرخت،چاول کپاس کی فصل تباہ ہوئی۔انہوں نے کہا لاکھوں لوگ کھلے آسمان تلے پناہ لئے ہوئے ہیں۔پوری قوم کی کاوش سے انہیں محفوظ مقام پر پہنچایا گیا ہے۔میں صوبائی حکومتوں،پاک فوج اور اینڈی ایم و پی ڈی ایم کو شاباش دیتا ہوں جو متاثرین کی بحالی کے لئے دن رات کوشاں ہیں۔

 

انہوں نے کہا کہ سڑکیں اور پل ٹوٹ گئے،بجلی کانظام درہم برہم ہوا ہے۔ وزیر توانائی سندھ اور سیکرٹری بلوچستان میں ہیں۔ایف ڈبلیو او اور این ایچ اے بھرپور انداز میں فعال ہیں۔انہوں نے کہا وفاقی حکومت 28 ارب روپے این ڈی ایم اے اوربی آئی ایس پی کے ذریعے دے رہی ہے۔سندھ و بلوچستان میں 25 ہزار روپے فی خاندان کے حساب سے تقسیم جاری ہے۔سندھ15 ارب اور بلوچستان کے لئے 10 ارب روپے فراہم کئے ہیں،نقصان اس سے بھی زیادہ ہے، مزید رقم فراہم کریں گے۔باقی صوبوں میں بھی رقم کی فراہمی شروع کررہے ہیں۔جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے فی کس اور زخمیوں کو تین لاکھ روپے دے رہے ہیں،اس رقم سے بچھڑنے والوں سے ان کے نقصان کاازالہ تونہیں ہو سکتا لیکن حکومت کا یہ فرض ہے اور ہم یہ فرض نبھا رہے ہیں۔فصلوں کے نقصان کا جائزہ لے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ساڑھے 3 ہزار کلومیٹر سے زیادہ سڑکیں تباہ ہوئی ہیں۔ انہوں نے خیبر پختونخوالئے 10 ارب روپے فراہم کرنے کا اعلان کیا تاکہ این ڈی ایم اے کے ساتھ مل کر یہ رقم متاثرین میں تقسیم ہو۔ہماری اتحادی حکومت ہے،ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہیکہ عوام کواس مشکل سے نکالنے کے لئے ہر ممکن کاوش کریں،اس کی نگرانی خود کروں گا،یہ ایک کٹھن مرحلہ ہے۔ ہمارے دوست بردارملک بھی مدد فرہم کررہے ہیں،سربراہان مملکت اظہار یکجہتی کررہے ہیں اور انہوں نے ہر طرح کی مدد کا یقین دلایا ہے۔ترکی،متحدہ عرب امارات سے امدادی سامان بھیجا جارہا ہے۔ترکی سے امدادی سامان لے کر ٹرین آرہی ہے۔

 

امدادی سامان کی این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے کے ذریعے تقسیم کی جارہی ہے۔انہوں نے کہاکہ متحدہ عرب امارات سے 50 ملین ڈالر مالیت کے سامان کی پہلی کھیپ کے طور پر دیا جارہا ہے۔امریکا نے 30 ملین ڈالر امداد کا اعلان کیا ہے۔این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم اے کے ساتھ مل کریہ امداد تقسیم کررہی ہے۔متاثرین کے لئے ملنے والی امداد امین بن کر متاثرین تک پہنچائیں گے۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے شکر گزار ہیں،جنہوں نے وزارت خارجہ کی اپیل پر 160 ملین ڈالر کا پروگرام بنایا۔عالمی ادارے،ڈونرز بھی اپنا حصہ ڈالیں گے۔ انہیں یقین دلایا ہے کہ یہ پیسہ شفاف انداز میں مستحقین تک پہنچائیں گے۔انہوں نے کہا کہ پورا یقین ہے کہ اتحادی حکومت،صوبائی حکومت،افواج پاکستان این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے مل کر دکھی لوگوں کو اپنے گھروں میں آباد کریں گے۔شبانہ روز محنت کرکے یہ پیسہ متاثرین تک پہنچائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ابھی آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کی منظوری سے پاکستان ڈیفالٹ ہونے سے بچ گیا ہے۔میراقوم کو پیغام ہے کہ اللہ کرے یہ آئی ایم ایف کے ساتھ ہمارا آخری پروگرام ہو۔اس کے بعد ہم ہمت کریں،محنت کریں اپنے وسائل بروئیکار لائیں،اللہ نے ہمیں قدرتی اور انسانی وسائل ودولت سے مالامال کیا ہے۔ذہین قوم،زراعت،صنعت،پیشہ ور افراد،سب مل کراپنے پاؤں پر کھڑے ہوجائیں گے۔ اگر ہم قوت کے ساتھ ان مصائب کا سامنا کرکیآنے والی نسلوں کو عزت وقاردیں گے تو قائداعظم کے خواب کی تعبیر ہوگی اورلاکھوں لوگوں نے پاکستان کے لئے جو قربانیاں دی ہیں،

 

ان کی روحوں کو سکون ملے گا اور دنیا میں پاکستان کا کھویا ہوا مقام دلانے میں کامیاب ہوں گے۔یہ قوم کی بڑی خدمت ہوگی جن جماعتوں نے یہ حکومت بنائی ان کی طرف سے یہ قوم کی بڑی خدمت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ تمام وہ لوگ جن کو اللہ نیپاکستان کی تقدیر اور دکھ کو سکھ میں بدلنے کی قدرت اور وسائل دیئے ہیں وہ غموں کوخوشیوں میں بدلیں، یہی ہمارا فرض اور اسی میں عزت ہے۔انہوں نے کہا کہ دیر،اپر کوہستان اور شانگلہ سمیت دیگر علاقوں کادورہ جلد کروں گا۔متاثرین کی بحالی کے لئیاللہ کی رضا سے اپنی پوری کوشش کریں گے۔ قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے خیبر پختونخوا میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کالام اور سوات کا دورہ کیا۔وزیر اعظم نے سیلاب متاثرین سے بات چیت بھی کی۔وزیر اعظم نے اس موقع پر کہا کہ یہاں پھنسے تمام سیاحوں کو نکالیں گے اور اس عمل کی خود نگرانی کروں گا۔امدادی کاموں کی نگرانی بھی خودکروں گا۔

 

کانجو میں پاک فوج اور این ڈی ایم اے کی جانب سے وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ اپر سوات کالام میں فتح پور سے بحرین تک 18 کلومیٹر سڑک کو نقصان پہنچا،59 ہوٹل تباہ ہوئیجبکہ 20 سے 25 ہوٹل جزوی متاثر ہوئے۔کمراٹ سے 500 سے 700 سیاح جبکہ کالام سے1400 سے 1500 سیاح نکالے گئے۔مٹلٹان میں ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر کام کرنے والے 150 مزدوروں کو نکالا گیا۔ متاثرین کو خوراک فراہم کی گئی۔اس علاقے میں 22 افراد جاں بحق 15 زخمی ہوئے۔دس پل تباہ ہوئے،165 گھر مکمل تباہ اور 230 جزوی تباہ ہوئے۔مٹہ،بحرین اور شانگلہ میں 15 شاہرائیں متاثر ہوئیں۔وزیراعظم کو بتایا گیا کہ کانجو میں سیلاب سے 22 افراد جاں بحق ہوئے،کالام میں 165 گھر تباہ ہوئے ہیں۔وزیراعظم جرمنی سے آئے ہوئے سیاح خاندان سے بھی ملے۔انہیں بتایا گیا کہ یہاں 600 سے 700 تک سیاح ابھی موجود ہیں جنہیں کل تک نکال لیا جائے گا۔وزیر اعظم نے سیاحوں سے ملاقات بھی کی۔ان کو دی جانی والی سہولیات کا جائزہ بھی لیا۔انہیں بتایا گیا کہ بھاری مشینری سے بحالی کاکام جاری ہے۔ہماری پہلی ترجیح سڑکوں کی بحالی ہے۔وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ مدین،بحرین،سیدو شریف اور کالام میں کئی پل اورسڑکیں تباہ ہوئیں۔وزیر اعظم نے این ایچ اے کو ہدایت کی کہ شاہراؤں کو جلد بحال کیا جائے۔کالام میں پھنسے سیاحوں کو فوری نکالا جائے۔وزیر اعظم نے ہنگامی بنیادوں پر سڑکوں کی بحالی کاکام ایف ڈبلیو او کے حوالے کردیا۔وہاں پھنسے سیاحوں کو نکالنے کے لئے فوری ہیلی کاپٹر فراہم کر ادیا۔

 

 

chitraltimes president arif alvi visit nowshehra

خیبر پختونخوا حکومت سیلاب متاثرین کی بحالی، گھروں کی دوبارہ تعمیر کے اقدامات کی رفتار مزید تیز کرے، صدر ڈاکٹر عارف علوی

نوشہرہ(سی ایم لنکس)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہاہے کہ سیلاب متاثرین کی بحالی، گھروں کی دوبارہ تعمیر کیلئے صوبائی حکومت اقدامات کی رفتار مزید تیز کرے، سیلاب متاثرین کی مشکلات کے جلد حل کیلئے ضروری اقدامات اْٹھائے جائیں، پوری قوم دل کھول کر متاثرین کی امداد کرے۔ان خیالات کااظہارانہوں نے بدھ کو نوشہرہ سیلاب متاثرہ علاقہ کے دورہ کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر صدر مملکت کو مردان پل پر ضلعی حکام کی جانب سے سیلاب کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔بریفنگ کیدوران بتایاگیا کہ نوشہرہ کے علاقے میں سیلاب سے تقریباً ایک لاکھ پچاس ہزار افراد متاثر ہوئے،سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے 100 امدادی کیمپ لگائے گئے ہیں، کیمپوں میں 25 ہزار کے قریب متاثرین موجود ہیں، خیبرپختونخوا حکومت نے سیلاب متاثرین کیلئے امدادی رقم دوگنا کر دی ہے، سیلاب کی بروقت اطلاع کی وجہ سے آبادی کو بروقت محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا،حفاظتی بند نے اپنی صلاحیت سے زیادہ سیلابی ریلا برداشت کیا۔اس موقع پر گفتگو کرتیہوئے صدر مملکت نے کہاکہ سیلاب متاثرین کی بحالی، گھروں کی دوبارہ تعمیر کیلئے صوبائی حکومت اقدامات کی رفتار مزید تیز کرے۔ سیلاب متاثرین کی مشکلات کے جلد حل کیلئے ضروری اقدامات اْٹھائے جائیں۔ انہوں نے کہاکہ پوری قوم دل کھول کر متاثرین کی امداد کرے۔ پاکستانی قوم نے ہمیشہ مشکل وقت میں اپنے بھائیوں کی دادرسی کی ہے۔ فوجی و سول اداروں اور فلاحی تنظیموں نے سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے قابل تحسین کام کیا۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65336

صوبائی وزیر برائے تعلیم کے زیر صدارت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسران کا اجلاس, پوسٹنگ ٹرانسفر پرپابندی عاید

صوبائی وزیر برائے ابتدائی و ثانوی تعلیم شہرام خان ترکئی کی زیر صدارت تمام ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسران کا اجلاس, پوسٹنگ ٹرانسفر پرپابندی لگادی گیی

پشاور (چترال ٹایمز رپورٹ) ڈائریکٹریٹ آف ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن میں تمام ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسران میل اور فیمیل کا اجلاس منعقد ہوا جس میں محکمہ تعلیم سے وابستہ متعدد امور زیر بحث آئے۔ میٹنگ کے دوران وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی کو ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسران کی طرف سے بتایا گیا کہ داخلہ مہم کے دوران سرکاری سکولوں میں داخل ہونے والے تمام بچوں کے کوائف محکمہ تعلیم کے پاس موجود ہیں اور اگر کوئی بھی ادارہ اس ڈیٹا کو چیک کرنا چاہے تو اس کے لئے ہمارے دروازے کھلے ہیں جس پر وزیر تعلیم نے تمام افسران کی کارکردگی کو سراہا۔ وزیر تعلیم کو سیلاب سے متاثرہ سکولوں، متعدد سکولوں میں قائم ریلیف کیمپوں اور ڈسٹرکٹ پرفارمنس سکور کارڈ کے حوالے سے بھی بریفننگ دی گئی جس پر وزیر تعلیم نے سیلاب متاثرین کے حوالے سے کی جانے والی امدادی کارروائیوں پر بھی اطمینان کا اظہار کیا۔ وزیر تعلیم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم عنقریب پوسٹنگ ٹرانسفر پر مکمل بین لگا رہے ہیں جس سے محکمے کی کارکردگی پر مثبت اثرات پڑیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ داخلہ مہم میں سیلاب کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر جو دس دن اضافہ کیا گیا ہے اس میں بھرپور طریقہ کے ساتھ عوام میں اپنا پیغام پہنچائیں۔ اس موقع پر سیکرٹری تعلیم معتصم باللہ شاہ، ڈائریکٹر ایجوکیشن حافظ محمد ابراہیم، ایڈیشنل سیکرٹری ریفارمز، ایڈیشنل ڈائریکٹر ایجوکیشن اور محکمہ تعلیم کے سینیئر افسران موجود تھے۔

chitraltimes elematary education meeting edos

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65327

سڑکوں اورپاور سپلائی لائن کی بحالی وفاقی حکومت کے زمرے میں آتی ہے تاہم ا ن کی جانب سے اب تک اس ضمن میں کوئی بھی اقدام نظر نہیں آرہا۔وزیراعلیِ محمودخان

Posted on

سڑکوں اورپاور سپلائی لائن کی بحالی وفاقی حکومت کے زمرے میں آتی ہے تاہم ا ن کی جانب سے اب تک اس ضمن میں کوئی بھی اقدام نظر نہیں آرہا۔وزیراعلیِ محمودخان

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے وفاقی حکومت کے غیر سنجیدہ رویے پر گہری تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سڑکوں اورپاور سپلائی لائن کی بحالی وفاقی حکومت کے زمرے میں آتی ہے تاہم ا ن کی جانب سے اب تک اس ضمن میں کوئی بھی اقدام نظر نہیں آرہا جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ سلیکٹڈ حکومت قدرتی آفات کی اس گھڑی میں بھی اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت صوبے میں سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی بحالی اور دیکھ بھال بخوبی کر سکتی ہے تاہم وفاق کی جانب سے خیبرپختونخوا کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ضلع کوہستان اور شانگلہ کے ایک روزہ دورہ پر وزیراعلیٰ سیلاب متاثرین سے ملے اور جاںبحق ہونے والے افراد کے لواحقین اور زخمیوں میں امدادی چیکس تقسیم کئے۔ ضلع کوہستان میں سیلاب زدگان سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت کے تمام تر وسائل اس وقت سیلاب زدگان کی بحالی کیلئے بروئے کار لائے جارہے ہیں۔

chitraltimes cm kp visit kohistan mahmood khan

وزیراعلیٰ نے ہدایات جاری کیں کہ ضلع کوہستان کے دوردراز علاقوں کے متاثرین کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے اورضروری سامان،ادویات اور اشیائے خوردونوش کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ا نہوں نے واضح کیا کہ موجودہ حکومت حقیقی معنوں میں عوامی نمائندگی کر رہی ہے اور سیلاب زدگان کی اپنے گھروں کو واپسی موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ حالیہ سیلاب کے باعث ہونے والی تباہ کاریوں کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے ضلعی انتظامیہ نے وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا کہ ضلع لوئر کوہستا ن میں 18افراد سیلاب سے لقمہ اجل بنے جبکہ پانچ افراد زخمی ہوئے۔ ضلع اپر کوہستان میں پانچ افراد جاںبحق اور پانچ زخمی ہوئے۔ اس کے علاوہ اپر کوہستان میں ایک مسجد،ایک مدرسہ،ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال اور ایک ہوٹل مکمل تباہ ہوئے۔ دونوں اضلاع میں مکانوں،فصلوں اور دیگر انفراسٹرکچر کو نقصانات کی اسسمنٹ کا عمل شروع ہے جو جلد مکمل کر لیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ ریلیف کیمپوں میں سیلاب متاثرین کیلئے طبی سہولیات یقینی بنائی گئی ہیں۔وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ بھاری مشینری کے ذریعے دورافتادہ دیہاتوں تک زمینی رسائی یقینی بنائی جارہی ہے۔

 

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے ضلع شانگلہ کا بھی دورہ کیا۔شانگلہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے واضح کیاکہ اگر خیبرپختونخوا سے دیگر صوبوں کا موازنہ کیا جائے ،تو یہاںبحالی کاکام بہتر طور پر جاری ہے۔صوبہ سیلابی صورتحال سے متاثر ہوا ہے ، متاثرہ علاقوں میں روڈ انفراسٹرکچر اور بجلی سپلائی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ وزیراعلیٰ ضلع شانگلہ کے دورے کے دوران کروڑہ اور سیرائی گئے جہاں پرسیلاب سے متاثرہ رورل ہیلتھ سنٹر اوررابطہ سڑکوں کا جائزہ لیا۔ا نہوںنے سیلاب متاثرین اور مقامی عمائدین سے ملاقات کی اورسیلاب کے باعث جاںبحق افراد کے لواحقین اور زخمیوں میں امدادی چیکس تقسیم کئے۔ دورے کے موقع پر ڈپٹی کمشنر شانگلہ نے وزیراعلیٰ کو سیلاب سے ہونے والے نقصانات ، ریسکیو، ریلیف اور بحالی کے اقدامات پر بریفینگ دی۔

chitraltimes cm kp visit kohistan

بریفنگ میں بتایا گیا کہ سیلابی صورتحال کے دوران چار اموات ہوئیں اور آٹھ افراد زخمی ہوئے۔ اسی طرح تین سب ڈویژنوں اور پانچ سب تحصیلوں میں انفراسٹرکچر کو بھی نقصان پہنچا ہے جس میں این ایچ اے روڈ ، نو مین روڈز اور242 رابطہ سڑکیں سیلابی ریلوں کی وجہ سے جابجا متاثرہوئیں۔ شانگلہ میں سیلابی ریلوں سے 77 سکولوں کو نقصان پہنچا ، 34 گھر مکمل تباہ ہوئے ، 78 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا، 14 ٹراوٹ فش فارمز اورسات ایریگیشن چینلز بھی متاثر ہوئے ہیں۔ صحافیوں کے سوالات کے جواب میں وزیراعلیٰ محمود خان کا کہنا تھا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں تفصیلی اسسمنٹ ہو گی اور اس ضمن میں بحالی کیلئے اقدامات ا ±ٹھائے جائیں گے۔ اس موقع پر صوبائی وزیربرائے محنت شوکت علی یوسفزئی اور دیگر اعلیٰ حکام بھی وزیراعلیٰ کے ہمراہ موجود تھے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65321

اقوام متحدہ کی پاکستان میں سیلاب متاثرین کیلئے 160 ملین ڈالر امداد کی اپیل

اقوام متحدہ کی پاکستان میں سیلاب متاثرین کیلئے 160 ملین ڈالر امداد کی اپیل

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ)اقوام متحدہ نے پاکستان میں سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے عالمی برادری سے 160 ملین ڈالر ہنگامی امداد کی اپیل کردی۔اقوام متحدہ کے رکن ممالک سے ہنگامی مدد طلب کرنے کے حوالے سے دفتر خارجہ میں تقریب منعقد ہوئی۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بذریعہ ویڈیو لنک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سیلاب سے انفرااسٹرکچر تباہ ہوگیا، سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے پاکستان کو امداد کی ضرورت ہے، گرین ہاؤس گیسز عالمی حدت میں اضافے کا سبب بن رہی ہیں، سیلاب متاثرین کے لیے پاکستان کو 160 ملین ڈالر امداد کی ضرورت ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے مشکل وقت میں پاکستان کی ہنگامی امدادکی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کیباعث ہیٹ ویونیپاکستان میں تمام ریکارڈتوڑدیئے اور شدیدبارشوں و سیلاب کاسامناہے، پاکستان شدیدموسمیاتی تبدیلیوں کی زدمیں ہے، سیلاب نیتباہی مچادی ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ 72اضلاع میں 3کروڑافرادکوسیلابی صورتحال کاسامناہے، مواصلاتی نظام اورفصلیں بربادہوگئیں اور معیشت کوشدیدنقصان پہنچاہے، متاثرین کیلیے خوراک،چھت کی فراہمی اوربحالی بڑاچیلنج ہے، انکم سپورٹ پروگرام سیمتاثرین کی مددکی جارہی

 

آسٹریلیا کا پاکستان میں سیلاب متاثرین کیلئے دو ملین ڈالر کی امداد کا اعلان

اسلام آباد(سی ایم لنکس)آسٹریلیا نے پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیئے دو ملین ڈالر کی امداد کا اعلان کیا ہے۔آسٹریلیا نے پاکستان میں سیلاب متاثرین کے لئے دو ملین ڈالر کی امداد کا اعلان کیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے سیلاب متاثرین کی امداد پر آسٹریلیا کی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کرتے کہا کہ آسٹریلیا کا یہ اقدام قابل تحسین اور انسانیت دوستی کا مظہر ہے۔آسٹریلیا کے محکمہ خارجہ و تجارت کے مطابق یہ امداد ورلڈ فوڈ پروگرام کے ذریعے فراہم کی جائے گیہے۔

 

ملک کے بالائی علاقوں میں چند مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان،محکمہ موسمیات

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ)ملک کے بالائی علاقوں میں چند مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق (آج)بدھ کے روز ملک کے بیشتر میدانی علاقوں میں موسم گرم اور مرطوب رہے گا تاہم شمال مشرقی پنجاب، بالائی خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان، کشمیر میں چند مقا مات پر تیزہواو?ں اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہو سکتی ہے۔گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور مرطوب رہا تاہم شمال مشرقی پنجاب میں چند مقامات پر تیز ہواو?ں اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی۔ سب سے زیادہ بارش پنجاب میں خانیوال 15، اوکاڑہ12، مری 03، لا ہور (ائر پورٹ)، بہاولنگر میں ایک ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ اس دوران ملک میں زیادہ سیزیادہ درجہ حرارت نوکنڈی 40، نور پور تھل اورسبی میں 39 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65267

سیلاب سے متاثرہ مکانات و دیگر نقصانات کی اسسمنٹ جاری ہے جلدنقصانات کا ازالہ کیا جایگا۔وزیراعلیِ

سیلاب سے متاثرہ مکانات و دیگر نقصانات کی اسسمنٹ جاری ہے جلدنقصانات کا ازالہ کیا جایگا۔وزیراعلیِ

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے منگل کے روز ضلع نوشہرہ اور چارسدہ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا اور ریلیف کیمپس میں سیلاب متاثرین سے ملاقات کی۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ سیلاب کے باعث گھروں کے بے دخل ہونے والے افراد کی بحالی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور سیلابی پانی ختم ہوتے ہی تباہ شدہ گھروں کی بحالی کا کام ہنگامی بنیادوں پر شروع کیا جائے گا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ وفاقی حکومت نے عمران خان پر مجرمانہ کیسز بنائے ہیں جس کی کوئی حقیقت نہیں ، عوام عمران خان پربھرپور اعتماد کرتے ہیں، جس کا واضح ثبوت چند گھنٹوں میںہی اربوں روپے اکٹھا ہونا ہے جو پورے پاکستان میں سیلاب زدگان پر خرچ کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تباہ شدہ مکانات، سڑکیں، پل اور فصلوں کا تخمینہ لگایا جارہا ہے جس کے مطابق صوبائی حکومت فنڈز ریلیز کرے گی۔

 

انہوں نے واضح کیا کہ ہم عوامی نمائندے ہیں اور عوام کے درمیان رہ کر ان کی خدمت کریں گے۔ صوبائی حکومت کی گڈ گورننس پالیسی ، ریسکیو 1122 کے قیام اور فلڈ پروٹیکشن والز کی تعمیرات کی وجہ سے حالیہ سیلاب سے نقصانات کم ہوئے ہیں۔انہی اقدامات کی بدولت کافی حد تک بچت ہوئی ہے ورنہ یہ سیلاب 2010 کے سیلاب سے زیادہ تباہ کن ثابت ہوتا۔وزیراعلیٰ نے اس موقع پر متعلقہ حکام کو میڈیکل ریلیف کیمپ میں فوری طور پر جنریٹر کی سہولت فراہم کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ متاثرین کو تمام تر سہولیات اور ریلیف کی فراہمی صوبائی حکومت کا اولین ہدف ہے اور اس مقصد کے لیے حکومت درکار وسائل ترجیحی بنیادوں پر فراہم کر رہی ہے۔صوبائی حکومت ریلیف سرگرمیوں کے لیے ایک ارب روپے پہلے سے ریلیز کر چکی ہے جبکہ محکمہ ریلیف کو مزید 2.5 ارب روپے فراہم کئے جارہے ہیں جس کی صوبائی کابینہ باضابطہ منظوری دے چکی ہے ۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ کو محکمہ ایریگیشن اور ضلعی انتظامیہ کے اعلیٰ حکام کی طرف سے سیلاب سے ہونے والے نقصانات اور ریلیف سرگرمیوں سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ حکام نے آگاہ کیا کہ ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کے بروقت اقدامات کی بدولت ضلع نوشہرہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، حساس علاقوں سے عوام کو بروقت محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا تھا۔اپنے گھروں سے منتقل ہونے والے اور دیگرمتاثرین کو خوراک اور دیگر ضروری سامان بھی بروقت فراہم کیا گیا ہے۔

 

اس کے علاوہ مکانات، فصلوں اور دیگر نقصانات کی اسسمنٹ جاری ہے جو جلد مکمل کر لی جائے گی۔ حکام نے امان گھڑھ میں قائم میڈیکل ریلیف کیمپ میں وزیراعلیٰ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کیمپ میں تمام تر سہولیات دستیاب ہیں۔ میڈیکل ریلیف کیمپ میں دو میڈیکل افسران میل اور فیمیل بمع سٹاف چوبیس گھنٹے موجود رہتے ہیں۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ اگر چہ 2010 کے سیلاب کی نسبت یہ سیلاب زیادہ تھا مگر اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ضلع نوشہرہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، جس کا کریڈٹ ضلعی انتظامیہ اور دیگر حکام کو جاتا ہے اور وہ بروقت اور پیشگی حفاظتی اقدامات یقینی بنانے پر خراجِ تحسین کے مستحق ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے موجودہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے صوبائی حکومت کی حکمت عملی سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ صوبہ بھر میں متاثرین کو فوری ریلیف کی فراہمی ترجیح ہے۔تمام متاثرہ اضلاع میں جاں بحق افراد کے لواحقین اور زخمیوں کو معاوضہ دیا جا چکا ہے۔علاوہ ازیں فصلوں، مکانات اور دیگر نقصانات کی اسسمنٹ جاری ہے، سب کو نئے ریٹ کے مطابق ریلیف فراہم کیا جائے گا۔ محمود خان نے واضح کیا کہ دوسرے مرحلے میں متاثرین کی بحالی اور آبادکاری کا کام کیا جائے گا۔ حکومت کی کوشش ہوگی کہ ایک سال کے اندر بحالی کا عمل مکمل کر لیا جائے،

 

اس مقصد کے لیے درکار وسائل ترجیحی بنیادوں پر فراہم کیے جائیں گے۔ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ جب وہ وزیراعلیٰ بنے تو بعض سیاسی نجومیوں نے پیش گوئیاں شروع کر دیں کہ یہ تین چار ماہ سے زیادہ حکومت نہیں چلا پائے گا۔ مگر الحمد للّہ آج میری حکومت کے چار سال مکمل ہو گئے، اس عرصہ کے دوران سابقہ فاٹا کے صوبے میں انضمام کی تکمیل اور دیگر چیلنجز سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ تمام اضلاع کی ترقی اور خوشحالی کے لیے نظر آنے والے اقدامات کیے گئے ہیں۔ میں ایک عوامی آدمی ہوں اور انسانیت کی بلا امتیاز خدمت کو اپنا فرض سمجھتا ہوں۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ موجودہ سیلابی صورتحال میں بھی گزشتہ کئی دنوں سے مسلسل فیلڈ میں ہیں اور تمام سرگرمیوں کی براہ راست مانیٹرنگ کر رہے ہیں۔ کوشش ہے کہ تمام متاثرہ اضلاع میں متاثرین کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے، اس مقصد کے لیے وزیراعلی سیکرٹریٹ میں فلڈ کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے اور صوبائی حکومت کا ہیلی کاپٹر سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے مختص کر دیا گیا ہے جو ایک تاریخی اقدام ہے۔

 

دریاوں کے قریب تجاوزات کے حوالے سے ایک سوال پر وزیراعلی نے کہا کہ ٹانک، ڈی آئی خان اور سوات میں دریاو ¿ں کے دھانوں اور آبی گذرگاہوں پر قائم انفراسٹرکچر کو زیادہ نقصان پہنچا اور یہ زیادہ تر انفراسٹرکچر جیسے ہنی مون ہوٹل وغیرہ ہماری حکومت سے پہلے سے قائم تھا۔جب ہماری حکومت آئی تو تجاوزات کے خلاف مہم شروع کی گئی اور دریاو ¿ں کے کناروں اور قدرتی آبی گذرگاہوں گاہوں پر تعمیرات پر پابندی لگا دی گئی۔ اس موقع پر سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے وفاقی حکومت کے تعاون کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ بالکل وفاقی حکومت کے عمل سے یہی تاثر سامنے آتا ہے کہ وہ ہمیں اپنا نہیں سمجھتے، وفاق کی طرف سے دیگر متاثرہ صوبوں کے لیے پیکج کا اعلان کیا گیا ہے جو بہت اچھی بات ہے، ہم اس پر خوش ہیں کیونکہ دیگر صوبوں کے لوگ بھی ہمارے بہن بھائی ہیں۔ تاہم ہم اتنا باور کرانا چاہتے ہیں کہ خیبرپختونخوا بھی اسی ملک کا حصہ ہے ، ہمیں بھی ہمارا حق ملنا چاہیے۔صوبائی وزیر شوکت یوسف زئی، وزیراعلی کے مشیر خلیق الرحمان ،اراکین صوبائی اسمبلی ادریس خٹک، ابراھیم خٹک، ضلعی انتظامیہ، ایریگیش اور دیگر متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65264

یونیورسٹی آف سوات، شرینکل دیراور زرعی یونیورسٹی پشاور کی الگ الگ سینٹ اجلاس 

یونیورسٹی آف سوات، شرینکل دیراور زرعی یونیورسٹی پشاور کی الگ الگ سینٹ اجلاس

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) قائمقام گورنر خیبرپختونخوا مشتاق احمدغنی کی زیرصدارت زرعی یونیورسٹی پشاور، شہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی شرینگل دیر اور یونیورسٹی آف سوات کی خصوصی سینٹ کے الگ الگ اجلاس منگل کے روز گورنرہاؤس پشاور میں منعقد ہوئے۔اجلاس میں صوبائی وزیربرائے اعلٰی تعلیم کامران بنگش بھی موجودتھے۔  مذکورہ یونیورسٹیوں کے الگ الگ سینٹ اجلاس میں گورنرانسپکشن ٹیم کی انکوائری رپورٹس پیش کی گئیں۔ زرعی یونیورسٹی کے سینٹ اجلاس میں مذکورہ یونیورسٹی میں ڈگریوں کی ناقابل قبول پرنٹنگ، ایڈیشنل رجسٹرار کو کنٹرولر آف ایگزامینیشن کے اضافی چارج کے باعث غیرقانونی کنوینس الاؤنس کااجراء، ایڈیشنل رجسٹرار کو لمبے عرصے کیلئے دیے جانیوالا رجسٹرار کا چارج، وائس چانسلر کی تنخواہ کا تعین، عملے کی ترقی میں روڑے اٹکانے جیسے مسائل پر بحث ہوئی۔ یونیورسٹی کی سینٹ میں وائس چانسلر کی تنخواہ اور ایڈیشنل رجسٹرار کو دیے جانیوالے چارج کے حوالے سے یونیورسٹی کی وضاحت کو قبول کیاگیا البتہ باقی معاملات یونیورسٹی سینڈیکیٹ میں بھیجنے کافیصلہ کیاگیا جس پرسینڈیکیٹ  قانون کی روشنی میں ایکشن لے کر ایک مہینے بعد سینٹ کو رپورٹ پیش کرے گی۔
اسی طرح شہید بینظیربھٹویونیورسٹی شرینگل کے سینٹ اجلاس میں گورنرانسپکشن ٹیم کی انکوائری رپورٹ میں بتایاگیاکہ مذکورہ یونیورسٹی میں ایم ایس اور ایم فل پروگرام میں 12 ایسے امیدواروں کو داخلہ دیاگیاجو داخلہ کیلئے مطلوبہ ٹیسٹ پاس نہیں کرسکے تھے اور یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے ان کو بغیر کسی اختیار کے داخلہ ٹیسٹ سے مستثنی کیا اور ان کو ڈگریوں کا اجراء کیاگیا۔ جس پر سینٹ نے جی آئی ٹی کی سفارشات پر سابقہ وائس چانسلر ڈاکٹررحمت علی خان کو داخلہ ٹیسٹ کی شرط غیرقانونی طور پر ختم کرنے پر اظہارناراضگی مراسلہ ارسال کرنیکا فیصلہ کیا۔ اسی طرح یونیورسٹی آف سوات کی خصوصی سینٹ اجلاس میں گورنرانسپکشن ٹیم کی انکوائری رپورٹ پیش کی گئی جس کے مطابق یونیورسٹی میں چند انتظامی عہدوں پرتعیناتیوں میں تجربہ، اہلیت اورعمر کی حد کو مدنظر نہیں رکھاگیا اور میرٹ کی خلاف ورزی کی گئی۔ اس پر سینٹ نے تعیناتیوں سے متعلق جی آئی ٹی کی سفارشات کو یونیورسٹی آف سوات کی سینڈیکیٹ کو حوالے کرتے ہوئے ہدایت کی کہ وہ یونیورسٹی ایکٹ اور یونیورسٹی اسٹیٹیوٹس کی روشنی میں ایکشن لیکر رپورٹ سینٹ کو پیش کرے۔
اسی طرح جی آئی ٹی کی انکوائری رپورٹ کے مطابق سابقہ رجسٹرار کی غیراخلاقی سرگرمیوں کے  حوالے سے موجود ڈیٹا سائبرکرائمز کو بھجوانے کی منظوری دی گئی۔ سینٹ کے الگ الگ اجلاسوں کی صدارت کے دوران قائمقام گورنرمشتاق احمدغنی کاکہناتھاکہ وائس چانسلر کاعہدہ ایک باوقار عہدہ ہے۔ وائس چانسلر کی عزت نفس یا شہرت کو نقصان پہنچانے پر سمجھوتہ نہیں کیاجاسکتا تاہم یونیورسٹیوں میں مالی و انتظامی بے قاعدگیوں کی ذمہ داری وائس چانسلر پر عائد ہوتی ہے۔ قائمقام گورنر نے مزید کہاکہ ان کی کوشش ہوگی کہ نامعلوم شکایات پر کوئی کارروائی نہ کی جائے جب تک کوئی ایسے حقائق سامنے نہ آئیں جس کی تفتیش بہر حال ضروری ہو کیونکہ اکثر جب شکایت کنندہ کاواضح علم ہی نہ ہو تو انکوائری کے خاطرخوا ہ نتائج سامنے نہیں آتے۔ اجلاس میں مذکورہ یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز، چیئرمین گورنر انسپکشن ٹیم احمدحسن،سیکرٹری ہائر ایجوکیشن داؤدخان، قائمقام پرنسپل سیکرٹری برائے گورنر سیف الاسلام، محکمہ خزانہ، محکمہ اسٹیبلشمنٹ، ہائرایجوکیشن کمیشن کے نمائندوں سمیت سینٹ کے دیگرمتعلقہ اراکین نے شرکت کی۔ 
Acting Governor KP SBBU Sharingal Senate meeting photo Acting Governor KP Agri Univ Pesh Senate meeting photo
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65246

صوبہ بھر میں سیلاب متاثرین کے لیے 99 ریلیف کیمپس قائم کئے,چترال اپر سے 14افراد ریسکیو کیے گیے۔ پی ڈی ایم اے

Posted on

صوبہ بھر میں سیلاب متاثرین کے لیے 99 ریلیف کیمپس قائم کئے,چترال اپر سے 14افراد ریسکیو کیے گیے۔ پی ڈی ایم اے

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران خیبر پختونخوا میں بارشوں اور سیلاب سے8 افرادجاں بحق جبکہ تین افراد زخمی ہوئے۔ پراونشل ڈیزاسٹرمینجمیٹ اتھارٹی(پی ڈی ایم اے)خیبرپختونخوا کے مطابق صوبہ بھر میں سیلاب متاثرین کے لیے 99 ریلیف کیمپس قائم کئے گئے ہیں۔ ضلع نوشہرہ میں 77 کیمپس قائم ہیں جن میں 25000 ہزار افراد موجود ہیں ان افراد کو خوراک اور دیگر بنیادی سہولیات مہیا کی جارہی ہیں۔ ڈی آئی خان میں 11 کیمپس قائم ییں جن میں 25000 افراد کو بنیادی ضروریات مہیا کی جارہی ہیں جبکہ دیر اپر میں سات، ملاکنڈاور مانسہرہ میں دو دو کیمپس قائم ہیں۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے شریف حسین کے مطابق سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں امدادی کاروائیاں جاری ہیں اور صوبائی حکومت متاثرہ افراد کو امداد کی فراہمی کے لیے تمام سہولیات بروئے کار لا رہی ہے۔

 

پی ڈی ایم اے میں قائم پراونشل فلڈ کنٹرول روم کے جاری کردہ ڈیٹا کے مطابق ضلع ایبٹ آباد میں فلڈ ایمرجنسی و ریسپانس سنٹر قائم کر دیا گیا ہے جس میں سیلاب زدگان کو ریلیف پہنچانے کے لیے تمام سرکاری ادارے ہمہ وقت موجود ہونگے۔ مانسہرہ میں 5 مختلف مقامات پر ریلیف کیمپ قائم کر دیئے گئے ہیں جن میں سیلاب زدگان کو ادویات سمیت کھانے پینے کی اشیاء اور ضروری ساز وسامان مہیا کیا جا رہا ہے۔ اپر کوہستان میں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے ریسکیو آپریشن میں بلغاریہ کی 2خواتین سمیت تین لوگوں کو بچا لیا گیا۔ لوئرکوہستان میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے مختلف دیہاتوں میں 600 پیکجز متاثرہ خاندانوں تک پہنچا دیے گئے ہیں۔178 افراد کو دیر اپر سے بذریعہ ہیلی کاپٹر ریسکیو کیا گیا۔ چترال اپر میں 14اوردیر اپر میں 210 افراد کو بھی ریسکیو کر لیا گیا۔

 

اسی طرح 6149 افراد کو طبی امداد فراہم کی گئی ہے اور 10660 فوڈ پیکجز مہیا کئے گئے ہیں۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 10 خاندانوں میں این ایف آئی کٹس تقسیم کی گئی ہیں۔ وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان کی ہدایت پر سیلاب سے متاثرہ اضلاع کیلئے پی ڈی ایم اے نے چار اضلاع کو مزید 22 کروڑ روپے جاری کردیئے ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے شریف حسین کے مطابق کوہستان لوئر اورٹانک کے لیے تین تین کروڑ، نوشہرہ اورچترال کے لیے دو دوکروڑ روپے جاری کئے اورجبکہ جس میں ضلع شانگلہ کے لیے ایک کروڑ پچاس لاکھ، ضلع بونیر کے لیے ایک کروڑ، ضلع اپر دیر کے لیے 2 کروڑ، ملاکنڈ ایک کروڑ، ضلع سوات کے لیے دو کروڑ، لکی مروت کے لیے دو کروڑ پچاس لاکھ اور دیر لوئر کے لئے دو کروڑ روپے جاری کر دیئے گئے ہیں۔پی ڈی ایم اے نے جولائی سے اب تک مختلف اضلاع کی انتظامیہ کوہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلیے85کروڑ روپے جاری کئے ہیں۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں امدادی کاروائیاں جاری ہیں اور لوگوں کو امداد کی فراہمی کے لیے تمام سہولیات بروئے کار لائی جا رہی ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65244

چترال اپر کے لیے دوکروڑ روپے جاری کر دیئے گئے ہیں- ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے

Posted on

چترال اپر کے لیے دوکروڑ روپے جاری کر دیئے گئے ہیں- ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) گزشتہ 12 گھنٹوں کے دوران خیبر پختونخوا میں بارشوں اور سیلاب سے تین افرادجاں بحق جبکہ ایک شخص ذخمی ہوا۔ پراونشل ڈیزاسٹرمینجمیٹ اتھارٹی(پی ڈی ایم اے)خیبرپختونخوا کے مطابق صوبے بھر میں سیلاب متاثرین کے لیے صوبے میں 99 ریلیف کیمپس قائم کئے گئے ہیں۔ ضلع نوشہرہ میں 77 کیمپس قائم ہیں جس میں 25000 ہزار افراد موجود ہے ان افراد کو خوراک اور دیگر بنیادی سہولیات مہیا کی جارہی ہیں۔ ڈی آئی خان میں 11 کیمپس قائم ییں جس 25000 افراد کو بنیادی ضروریات مہیا کی جارہی ہیں جبکہ دیر اپر میں سات، دو ملاکنڈاوردو مانسہرہ میں قائم ہیں۔

 

پی ڈی ایم اے کے مطابق سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں امدادی کاروائیاں جاری ہے اور صوبائی حکومت متاثرہ افراد کو امداد کی فراہمی کے لیے تمام سہولیات بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔پی ڈی ایم اے میں قائم پراونشل فلڈ کنٹرول روم کے جاری کردہ ڈیٹا کے مطابق ضلع ایبٹ آباد میں فلڈ ایمرجنسی و ریسپانس سنٹر قائم کر دیا گیا ہے جس میں سیلاب زدگان کو ریلیف پہنچانے کے لیے تمام سرکاری ادارے ہماوقت موجود ہونگے۔ مانسہرہ میں 5 مختلف مقامات پر ریلیف کیمپ قائم کر دیئے گئے ہیں جس میں سیلاب زدگان کو ادویات سمیت کھانے پینے کی اشیاء اور ضروری ساز وسامان مہیا کیا جا رہا ہے۔ اپر کوہستان میں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے ریسکیو آپریشن میں 2 بلغاریہ خواتین کے سمیت تین لوگوں کو ریسکیو کیا گیا ہے۔ لوئرکوہستان میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے مختلف دیہاتوں میں 600 پیکجز متاثرہ خاندانوں تک پہنچا دیے گئے ہیں۔178 افراد کو دیر اپر سے بذریعہ ہیلی کاپٹر ریسکیو کیا گیا۔ جبکہ چترال اپر میں 14اوردیر اپر میں 210 افراد کو بھی ریسکیو کر لیا گیا۔تین مزیداضلاع ملاکنڈ،مانسہرہ اور دیر اپر کے متاثرین میں امدادی سامان تقسیم کیاگیا۔ 6149 افراد کو طبی امداد ملی ہے۔ 10 خاندانوں میں این ایف آئی کٹس تقسیم کئے گئے اور10660 فوڈ پیکجز مہیا کئے گئے ہیں۔

 

وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان کی ہدایت پر سیلاب سے متاثرہ اضلاع کیلئے پی ڈی ایم اے نے چار اضلاع کو مزید 10 کروڑ روپے جاری کردیے۔ ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے شریف حسین کے مطابق کوہستان لوئر کے لیے تین کروڑ، ٹانک کے لیے تین کروڑ، نوشہرہ کے لیے دو کروڑ اورچترال اپر کے لیے دوکروڑ روپے جاری کر دیئے گئے ہیں۔پی ڈی ایم اے نیجولائی سے اب تک مختلف اضلاع کی انتظامیہ کوہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلیے73 کروڑ جاری کئے ہیں۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں امدادی کاروائیاں جاری ہے اور لوگوں کو امداد فراہمی کے لیے تمام سہولیات بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔

 

 

 

محکمہ صحت خیبر پختونخوا کی جانب سے فلڈ ایمرجنسی سرویلنس اینڈ رسپانس رپورٹ جاری

سیلاب سے متاثرہ تمام اضلاع میں ڈی ایچ او کے دفاتر میں ایمرجنسی ہیلتھ کنٹرول رومز قائم کئے گئے ہیں،ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ نیک داد آفریدی

25 مراکز صحت سیلاب میں مکمل طور پر تباہ، ایک لاکھ سے زائد متاثرین کی مختلف بیماریوں کیلئے سکریننگ کی جاچکی ہے۔ ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) محکمہ صحت کی جانب سے فلڈ ایمرجنسی سرویلنس اینڈ رسپانس رپورٹ جاری کیا گیا ہے۔ ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ نیک ڈاکٹر نیک داد آفریدی نے رپورٹ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ محکمہ صحت میں فلڈ ایمرجنسی کنٹرول روم 24 گھنٹے فعال ہے جبکہ سیلاب سے متاثرہ تمام اضلاع میں ڈی ایچ او کے دفاتر میں ایمرجنسی ہیلتھ کنٹرول رومز قائم کئے گئے ہیں۔ 25 مراکز صحت سیلاب میں مکمل طور پر تباہ ہوچکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سیلاب کے آتے ہی سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں میڈیکل کیمپس قائم کئے گئے ہیں جہاں اب تک ایک لاکھ سے زائد متاثرین کی مختلف بیماریوں کیلئے سکریننگ کی جاچکی ہے۔ سانپ کے ڈسے 21 افراد کو برقت علاج مہیا کیا گیا جبکہ چار ہزار سے زائد جلد کے امراض میں مبتلا متاثرین کا برقت علاج بھی ممکن بنایا گیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کل تک کچھ علاقوں تک رسائی میں مشکلات کا سامنا تھا لیکن آج سے رابطہ سڑکیں بحال ہونے سے دور افتاد علاقوں تک میڈیکل ٹیمیں پہنچ گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اسہال کی شکایت پر اٹھ ہزار افراد کا علاج بھی کیا گیا۔ ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ نے متنبیہ کیا کہ سیلاب کی وجہ سے متاثرین میں ڈینگی، ملیریا، لشمینیسز اور جلد کی امراض پھیلنے کا خدشہ ہے جس کے پیش نظر تمام متاثرہ اضلاع کے ڈی ایچ اوز کو متاثرہ علاقوں میں میڈیکل کیمپ لگوانے کی ہدایات جاری کی گئیں ہیں۔محکمہ صحت کی جانب سے نوشہرہ، شانگلہ، ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک، دیر سمیت دیگر متاثرہ اضلاع میں ادویات کی اضاگی کھیپ بھی بھجوائی جارہی ہیں۔ ایمرجنسی رسپانس میں عالمی ادارہ برائے صحت اور یونیسف بھی ساتھ دے رہے ہیں۔ سڑکوں کی بحالی سے متاثرہ علاقوں میں ادویات کی رسد اور میڈیکل کیمپس کے انعقاد میں آسانی پیدا ہوئی ہے۔ متاثرین کی فوری اور بروقت امداد کیلئے محکمہ صحت کے اہلکار صوبائی ایمرجنسی کنٹرول روم میں بھی تعینات ہیں۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65233

عمران خان کی تقاریر لائیو دکھانے پر پابندی کا نوٹیفکیشن معطل

عمران خان کی تقاریر لائیو دکھانے پر پابندی کا نوٹیفکیشن معطل

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ)اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی براہ راست تقریر نشرکرنے پر پابندی کا نوٹیفیکیشن معطل کردیا۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ بادی النظر میں پیمرا نینوٹی فکیشن کیاجراء میں اختیار سے تجاوز کیا، پیمرا کو اختیار نہیں کہ وہ پابندی کا ایسا کوئی حکم جاری کرے۔عدالت نے عمران خان کی درخواست پر پیمرا اور اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کر دیئے۔ واضح رہے کہ عمران خان نے پیمرا کے نوٹی فکیشن کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے عمران خان کی درخواست پر سماعت کی، عمران خان کی جانب سے بیرسٹر علی ظفر عدالت میں پیش ہوئے۔بیرسٹر علی ظفر نے عدالت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اتنے شارٹ نوٹس پر کیس کو سماعت کے لیے مقرر کرنے پر شکر گزار ہوں۔اْنہوں نے کہا کہ ملک میں سیلاب کیباعث صورتحال خراب ہے، عمران خان سیلاب متاثرین کیلییچندہ اکٹھا کرناچاہتے ہیں جبکہ پیمرا نے عمران خان کی لائیو تقاریر پر پابندی لگا رکھی ہے۔جس پر چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے بیرسٹر علی ظفر سے کہا کہ عمران خان نے تقریر میں کیا کہا تھا، ٹرانسکرپٹ پڑھ کر سنائیں۔بیرسٹر علی ظفر نے چیف جسٹس کے کہنے پر عمران خان کی تقریر کا متن عدالت کے سامنے پڑھ کر سنایا۔عمران خان کی تقریر کی ٹرانسکرپٹ سننے کے بعد چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ کیا آپ عمران خان بات کا کوئی جواز دے سکتیہیں؟

 

اْنہوں نے کہا کہ آزادی اظہار رائیضروری ہے مگر پوری دنیا میں اس کی حدود وقیود ہیں۔اْنہوں نے مزید کہا کہ تشددکا معاملہ تھا، عدالت ایسیکیس دیکھتی رہی ہے، لاپتہ افراد کا معاملہ بھی سب کے سامنے ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ اس عدالت نے ہمیشہ گریز کا مظاہرہ کیا اور ایگزیکٹو کیکام میں مداخلت نہیں کی۔اْنہوں نے کہا کہ ہم نے بہت سے کیس کابینہ کو بھجوائے، کیا عدلیہ کو اس طرح عوامی طور پر دھمکی دی جاسکتی ہے؟اْنہوں نے مزید کہا کہ عام شہری صرف ضلعی عدالتوں میں جاتا ہے، اس عدالت نے کبھی پرواہ نہیں کی، حالانکہ مختلف ٹرینڈز چلتے رہے۔چیف جسٹس اطہرمن اللّٰہ کا کہنا تھا کہ پیکا آرڈیننس کالعدم نہ ہوتا تو یہ سارے اندر ہوتے اور ضمانت بھی نہ ملتی۔اْنہوں نے کہا کہ آپ کو اعتراض ہے تو آپ فیصلے کو عدالت میں چیلنج کریں، ایک لیڈر سے تو اس طرح کے بیان کی توقع نہیں کی جاسکتی۔اْنہوں نے مزید کہا کہ میرے خلاف ٹرینڈز اور ایک ساتھی جج کے ساتھ تصویر چلائی گئی، کیا ججزکوایسیدھمکیاں دی جاسکتی ہیں جس طرح دی گئی؟چیف جسٹس نے کہا کہ 3 سال جیسے ظلم کیا گیا انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی گئی، بہت بوجھل دل سیکہہ رہاہوں یوں عدلیہ کو دھمکیاں دی جانے کی امید نہیں تھی۔

 

اْنہوں نے کہا کہ افسوس ہے کہ موجودہ حکومت بھی وہی کررہی ہے جو پچھلے 3 سال ہوتا رہا، ایک خاتون جج کو دھمکیاں دی گئیں۔اْنہوں نے مزید کہا کہ آپ نے تقریر میں کہا کہ چھوڑیں گینہیں، یہ دراصل فالورز کے لیے میسج ہیکہ چھوڑنا نہیں، یہ باتیں میرے بارے میں کی ہوتیں تو پرواہ نہیں تھی، ماتحت عدلیہ کی اہمیت بہت زیادہ ہے جہاں عام آدمی جاتا ہے۔بیرسٹرعلی ظفر نے چیف جسٹس سے کہا کہ آپ نے تو جانوروں کے حقوق کی بھی بات کی اور تشدد سے روکا۔اس بات پر چیف جسٹس اطہرمن اللّٰہ نے جواب دیا کہ آپ نے تشدد والا معاملہ خود اپنے بیان سے خراب کیا، تشدد کے معاملے پر ڈیبیٹ ہونی چاہیے۔اْنہوں نے کہا کہ ٹارچر کسی بھی صورت قابل قبول نہیں، اس سارے واقعے سے سب سے زیادہ نقصان اس کا ہوا جس کا کیس تھا۔اْنہوں نے مزیدکہا کہ ٹارچرکا الزام ہیتو اسیہینڈل کرنیکا بھی طریقہ ہے، جو کچھ کیا گیا وہ طریقہ ہرگز درست نہیں ہے۔جس کے بعد وکیل درخواست گزار کا کہنا تھا کہ عمران خان کو اپنے بیان پر شوکاز مل چکا ہے اور ان کے خلاف مقدمہ بھی درج ہوچکا ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کوئی قابل اعتراض بات کی گئی تواس کیلئیتوہین عدالت کی کاروائی چل رہی ہے، اس بنیاد پر کسی کی تقریر پر مستقل پابندی تو نہیں لگائی جاسکتی۔

 

توشہ خانہ ریفرنس: عمران خان کو 7 ستمبر تک جواب جمع کرانے کی مہلت

اسلام آباد(سی ایم لنکس) الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو 7 ستمبر تک جواب جمع کرانے کی مہلت دے دی۔تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی چیئرمین کیخلاف توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت ہوئی۔چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت پانچ رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، مسلم لیگ ن کی جانب سے محسن شاہنواز رانجھا اور علی گوہر الیکشن کمیشن پیش ہوئے۔اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے خالد اسحاق اور عمران خان کی جانب سے بیرسٹر گوہر الیکشن کمیشن پیش ہوئے۔عمران خان کے وکیل نے درخواست کی کہ جواب جمع کرانے کیلئے مزید دو ہفتے کا وقت دیا جائے، ایف آئی کیس میں مصروف تھے اس لیے جواب جمع نہیں کراسکے۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ یہ صرف ریکارڈ کا معاملہ ہے، اتنا وقت کیوں لگ رہا ہے۔الیکشن کمشن نے عمران خان کو جواب جمع کرانے کیلئے ایک ہفتے کا وقت دے دیا اور آئندہ سماعت سے قبل جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی، بعد ازاں کیس کی سماعت 7 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65235

وزیراعلیِ کا سیلاب سے متاثرہ چترال لویر اور اپر کا دورہ،انفراسٹرکچر کی بحالی کیلیے پچاس پچاس کروڑ روپے کا اعلان

وزیراعلیِ کا سیلاب سے متاثرہ چترال لویر اور اپر کا دورہ، انفراسٹرکچر کی بحالی کیلیے پچاس پچاس کروڑ روپے کا اعلان

چترال (نمائندہ چترال ٹایمز) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے پیر کے روز لویر اور اپر چترال کے اضلاع میں سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا جن میں یارخون (اپر چترال) اور شیشی کوہ (لویر چترال) شامل ہیں۔ انہوں نے متاثریں سے مل کر ان کے مسائل دریافت کئے اور ان میں ریلیف کے اشیاء اور سیلاب سے جان بحق ہونے والوں کے ورثاء میں امدادی چیک تقسیم کئے۔ اس موقع پر وزیر محنت وثقافت شوکت یوسفزئی اور معاون خصوصی وزیر زادہ بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔

شیشی کوہ کے مقام پر اپنے خطاب میں انہوں نے لویر اور اپر چترال کے اضلاع سیلاب سے متاثرہ انفراسٹرکچر کی بحالی کے لئے پچاس پچاس کروڑ روپے کی پیکج کا اعلان کیا ا ور کہاکہ دونوں اضلاع میں مکمل اور جزوی طور پر متاثر گھروں اور فصلوں کی فہرستیں مکمل ہونے کے بعد متعلقہ طریقہ کار کے مطابق نقصانات کی تلافی کی جائے گی۔ا نہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی حکومت مشکل کی اس گھڑی میں متاثرہ عوام کے ساتھ ہے اور آخری متاثرکی آباکاری اوربحالی تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ محمود خان نے کہاکہ اپر چترال کو ضلع کا درجہ دینا اور دروش کو تحصیل کا درجہ دینا اور یہاں گرلز ڈگری کالج کا قیام پی ٹی آئی حکومت کاکارنامہ ہے۔

 

انہوں نے شیشی کوہ کی گوجر برادری کو باضابطہ طور پر پی ٹی آئی حکومت میں دعوت دیتے ہوئے کہاکہ انہیں سوات میں ان کے حلقے میں بھی گوجر برادری کی مکمل حمایت حاصل ہے جوکہ ان کی جیت میں کلیدی کردار ادا کرتے آرہے ہیں اور یہاں بھی اس برادری کو چاہئے کہ وہ عمران خان کے جھنڈے تلے جمع ہوجائیں کیونکہ عمران خان پاکستان کی سیاست میں برانڈ کی حیثیت اختیار کرچکے ہیں اور اس وقت پاکستان کو عمران خان کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیاکہ اگلے عام انتخابات میں عمران خان دوتہائی اکثریت سے اس ملک کے وزیر اعظم منتخب ہوں گے کیونکہ اس ملک کے مسائل کا حل ان ہی کے پاس موجود ہے اور وہ ہی عوام کو مہنگائی سے نجات دلاسکتے ہیں۔

وزیر اعلیٰ نے کہاکہ اسلام آباد میں ہونے والی پی ٹی آئی کی ٹیلی تھان میں متاثرین سیلاب کے لئے امداد جمع کرتے ہوئے یہ حقیقت قوم پر اشکارا ہوجائے گی کہ عمران خان کی آواز پر لبیک کہنے والوں کی تعداد ذیادہ ہے یا امپورٹڈ حکومت والوں کی۔ اس سے قبل انہیں سپاسنامہ پیش کرتے ہوئے سابق یونین ناظمین سہراب خان اور شیر محمد گوجر نے شیشی کوہ ویلی کے مسائل سے انہیں آگاہ کیا جن میں سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ خصوصی امداد، انفراسٹرکچرز کی مکمل بحالی، مداک لشٹ روڈ کو مناسب مقام سے گزارنے کے لئے سروے کرنا، ہسپتال کی اپ گریڈیشن، جیپ ایبل اور پیدل پلوں کی بحالی شامل ہیں۔

پی ٹی آئی کے سینئر رہنما ارشاد مکرر نے وزیر اعلیٰ پر زور دیاکہ وہ علاقے میں بڑے پیمانے پر سیلاب کی تباہ کاریوں کو سامنے رکھتے ہوئے بنکوں میں لی گئی زرعی قرضہ جات کو مکمل معاف کرنے ا ور چترال شہر کے قریب جوٹی لشٹ میں گرڈ اسٹیشن کو دریا بردگی سے بچانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر حفاظتی پشتے کی تعمیر کا بھی مطالبہ کیا۔

ڈپٹی کمشنر لویر چترال انور الحق، ڈی پی او لویر چترال سونیہ شمروز خان، تحصیل چیرمین دروش شہزادہ خالد پرویز کے علاوہ پی ٹی آئی کے مقامی قیادت ضلعی صدر اور تحصیل چیرمین چترال شہزادہ امان الرحمن،  رضیت باللہ، حاجی گل نواز، حاجی سلطان، ضلعی زکواۃ چیرمین حیات الرحمن، شیشی کوہ وادی کے ویلج چیرمین بھی موجود تھے۔

chitraltimes cm kp mahmmood khan visit shishikoh lower chitral 3

chitraltimes cm kp mahmmood khan visit shishikoh lower chitral distributes cheques

chitraltimes cm kp mahmmood khan visit shishikoh lower chitral

اس سے قبل وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے سیلاب زدہ علاقہ بریپ اپر چترال کا دورہ کیا  جبکہ اس سے متصل علاقوں کا بذریعہ ہیلی جایزہ لیا۔   شوکت یوسف زئی  صوبایی وزیر لیبر اینڈ کلچر خیبر پختونخوا بھی ان کے ہمراہ تھے۔

اس موقع پی ٹی آیی کی ضلعی قیادت بھی موجودتھی جنھوں نے وزیراعلیِ کو علاقے کے مسایل سے اگاہ کیا۔جبکہ ڈپٹی کمشنر نے سیلابی صورت حال سے متعلق انھیں بریفنگ دی۔  وزیراعلیِ نے علاقے کی انفراسٹرکچر کی بحالی کیلیے پچاس کروڑ روپے کا اعلان  کیا۔

chitraltimes cm kpk visit brep upper chitral

chitraltimes cm kpk visit brep upper chitral brep chitraltimes cm kpk visit brep upper chitral brep3

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
65194

سیلاب سے متاثرہ آخری خاندان کی بحالی تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے، وزیراعظم محمد شہباز شریف

Posted on

سیلاب سے متاثرہ آخری خاندان کی بحالی تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے، وزیراعظم محمد شہباز شریف

جعفرآباد( چترال ٹایمز رپورٹ)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ آخری خاندان کی بحالی تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے، غلط اور جھوٹے الزامات لگا کر قوم کو دھوکہ نہ دیا جائے، اب صرف نعروں اور تقریروں سے کام نہیں چلے گا، عملی اقدامات کرنے ہوں گے، کل کے اجلاس میں تمام معاملات کا بغور جائزہ لے کر طویل اور وسط مدت کیلئے پالیسی مرتب کی جائے گی، سیلاب کی وجہ سے چاروں طرف پانی کا سمندر پھیلا ہوا ہے، سیلاب کی تباہی ملک بھر میں پھیلی ہے جس سے ایک ہزار سے زیادہ اموات ہو چکی ہیں، پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، خرم دستگیرکو ہدایت کی ہے کہ بلوچستان پہنچ کر بجلی کے بحالی کے نظام کی نگرانی کریں، ترکیہ، یو اے ای اور ایران کے صدور نے رابطہ کر کے پاکستانی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے، ترکیہ اور یو اے ای سے امدادی سامان پہنچنا شروع ہو چکا ہے، ملک کے مخیر حضرات سے گزارش ہے کہ ماضی کی طرح مشکل حالات میں اپنے بھائیوں کی مدد کریں، پاک افواج دن رات امدادی کاموں میں مصروف عمل ہیں۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اتوار کو بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ ضلع جعفر آباد کے گاؤں اللہ دینو میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب سے پورے ملک میں تباہی مچی ہے تاہم سندھ اور بلوچستان سیلاب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، پرسوں خیبر پختونخوا میں سوات اور دیر، کالام کے علاقے تباہی کا شکار ہوگئے،

 

دریا پر تعمیر کئے گئے گھر اور ہوٹل آناً فاناً دریا برد ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں 1000 سے زیادہ افراد اللہ کو پیارے ہو چکے ہیں اور فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ حالیہ سیلاب 2010 ء کے سیلاب سے کہیں زیادہ ہے، بہت زیادہ پانی ہونے کی وجہ سے مختلف مسائل کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو کی زیر نگرانی ان کی ٹیم اور اتحادی حکومت کے اراکین دن رات عوام کی خدمت میں مشغول ہیں، لوگوں کا کھانا اور پینے کا صاف پانی اور دیگر سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سکھر سے بلوچستان کا راستہ بند ہے جس کی بحالی کی ہدایت کی ہے جو آج رات تک بحال کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ راستہ کی بحالی سے امدادی سامان کی ترسیل میں مدد ملے گی۔وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے بجلی کے کھمبے گر گئے اور ٹرانسفارمرز کو نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیرکو ہدایت کی کہ وہ علاقے میں موجود رہ کر بجلی کی ترسیل کی بحالی کی نگرانی کریں۔ انہوں نے کہا کہ کل رات ایرانی صدر، ترک صدر اور یو اے ای کے صدر نے فون پر بات کی تھی۔ انہوں نے پاکستان کے 22 کروڑ عوام کیلئے اپنے دکھ اور رنج کا اظہار کیا۔ غیر ملکی صدور نے کہا کہ اس وقت پاکستان کے کروڑوں لوگ مشکل میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کی حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کریں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ ترکیہ سے امدادی سامان لے کر جہاز کراچی پہنچ رہے ہیں جبکہ یو اے ای سے امدادی سامان لے کر جہاز اسلام آباد پہنچے گا۔

 

انہوں نے کہا کہ میں دوست ممالک کے صدور کا مشکور ہوں جو ماضی کی طرح پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ دیگر دوست ممالک سے بھی پیغامات آ رہے ہیں اور برطانیہ نے 1.5 ملین پاؤنڈ کی امداد کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کی طرح مشکل وقت میں کروڑوں پاکستانیوں کی مدد کرنے والے ملک بھر کے مخیر حضرات سے اپیل کرتا ہوں کہ اپنے کروڑوں بزرگوں، بھائیوں، بچوں، ماؤں اور بہنوں کی مدد کریں جو آپ کی امداد کے منتظر ہیں۔ ماضی کی طرح ان کا ہاتھ تھامیں، اللہ کے دیئے رزق حلال سے ان کی مدد کریں۔وزیراعظم نے کہا کہ کل رات ایک شخص نے 6 کروڑ روپے کا عطیہ دیا اور کہا کہ میرا نام نہ لیا جائے، اسی طرح ایک بزرگ کی جانب سے وزیراعظم فلڈ ریلیف فنڈ میں 45 کروڑ روپے بھی جمع کرائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج رات کو تاجر تنظیموں پر مشتمل وفد سے ملاقات ہوگی اور وہ بھی اپنے ہم وطنوں کیلئے امداد فراہم کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے عوام ٹرکوں کے حساب سے اپنے مصیبت میں مبتلا بھائیوں کیلئے سامان بھیج رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی زندگی میں اس طرح کا سیلاب نہیں دیکھا جس سے دیہات سے دیہات صفحہ ہستی سے مٹ گئے ہیں، ہزاروں اموات ہوئی ہیں اور کروڑوں کی تعداد میں لوگ بے گھر ہوئے ہیں جبکہ مکانات بھی گر گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت ملک بھر میں متاثرین سیلاب کو 25 ہزار روپے فی خاندان فراہم کرے گی اور جو 38 ارب روپے بنتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ رقم بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام اور این ڈی ایم اے کے ذریعے شفاف طریقے سے فراہم کی جائے گی تاکہ حق دار تک حق پہنچ سکے۔

 

وزیراعظم نے کہا کہ نقد امداد کی فراہمی کا عمل ایک ہفتے میں مکمل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے وزیراعلیٰ نے بریفنگ میں بتایا اور بلوچستان میں ہونے والی تباہی کو میں نے دیکھا ہے، اسی طرح سندھ میں بھی بے پناہ تباہی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج جب سکھر آرہا تھا تو دیکھا کہ دریائے سندھ کے پانی سے ہر طرف تباہی مچی ہوئی ہے۔ وفاقی حکومت نے سندھ حکومت کو 15 ارب روپے کی امداد دی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ میں تمام وزرائے اعلیٰ اور ان کی ٹیموں کا مشکور ہوں جو دن رات کام کر رہے ہیں، محکمہ صحت کی ٹیمیں بھی بڑی محنت سے متاثرین سیلاب اور ان کے جانوروں کی طبی امداد میں مصروف ہیں۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ آرمی چیف اور نیول چیف نے بتایا ہے کہ ان کی ٹیمیں بھی سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کام کر رہی ہیں جبکہ ذرائع مواصلات متاثر ہونے کی وجہ سے درجنوں ہیلی کاپٹرز سے امدادی کام لیا جا رہا ہے۔ اس وقت تک 50 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرمی اور نیوی سمیت دیگر اداروں کے ہیلی کاپٹر بھی امدادی کام میں مصروف عمل ہیں۔

 

وزیراعظم نے کہا کہ کل اسلام آباد کے اجلاس میں تمام معاملات کا جائزہ لے کر وسط اور طویل المدتی پالیسی مرتب کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ 2010 ء میں بھی سیلاب آیا تھا لیکن 2022 ء کے سیلاب سے کہیں زیادہ تباہ کن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے عملی کام کرنا ہے جو باتوں اور نعروں سے نہیں ہوگا، ہمیں خون پسینہ بہانا ہو گا تاکہ ترقی یافتہ قوموں کی طرح سیلاب کے نقصانات سے تحفظ حاصل کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم باتیں کر کے قوم کو دھوکہ نہیں دے سکتے، جھوٹ اور بے بنیاد الزامات کی سیاست بند کرنا ہوگی۔ انہوں نے قوم سے گزارش کی کہ مصیبت کی اس گھڑی کے خاتمے کیلئے دعا کریں۔وزیراعظم عوام سے وعدہ کیا کہ سیلاب سے متاثرہ آخری خاندان کی بحالی تک آرام تک نہیں بیٹھوں گا۔ انہوں نے بلوچستان میں امدادی اور بحالی کے کاموں کیلئے 10 ارب روپے کی گرانٹ کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے مل کر بحالی کا منصوبہ تیار کرے گی جس کیلئے وفاقی حکومت گرانٹ دے گی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی صوبائی حکومت کے تمام ساتھی مل کر عوام تک ان کا حق پہنچائیں گے، پاکستان مشکل کی اس گھڑی پر قابو پا کر ان شاء اللہ ترقی کی منازل طے کرے گا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65191

خیبر پختونخوا حکومت نے  سیلاب سے متاثرہ عوام کو ریلیف کی فراہمی کے لیے محکمہ ریلیف کو ڈھائی ارب روپے کے اضافی فنڈز فراہم کرنے کی منظوری دیدی

Posted on

خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے کے مختلف اضلاع میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ عوام کو ریلیف کی فراہمی کے لیے محکمہ ریلیف کو ڈھائی ارب روپے کے اضافی فنڈز فراہم کرنے کی منظوری دے دی

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے کے مختلف اضلاع میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ عوام کو ریلیف کی فراہمی کے لیے محکمہ ریلیف کو ڈھائی ارب روپے کے اضافی فنڈز فراہم کرنے کی منظوری دے دی ہے۔محکمہ اسٹیبلشمنٹ اینڈ ایڈمنسٹریشن حکومت خیبر پختونخوا نے محکمہ ریلیف کو کابینہ فیصلے پر عملدرآمد یقینی بنانے کے کے لیے باضابطہ مراسلہ ارسال کر دیا ہے۔ وزیراعلی محمود خان نے موجودہ صورتحال میں سیلاب متاثرین کو فوری ریلیف کی فراہمی اور ان کی بحالی کو اپنی حکومت کی ترجیح قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت سیلاب متاثرین کو امداد کی فراہمی میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑے گی۔محمود خان نے کہا کہ متاثرین مشکل کی اس گھڑی میں خود کو تنہا نہ سمجھیں،صوبائی حکومت ان کے ساتھ کھڑی ہے، سیلاب زدگان کی بحالی کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت کے تمام متعلقہ ادارے سیلاب متاثرین کی مدد اور انہیں فوری ریلیف کی فراہمی کے لیے متحرک ہیں اورسیلابی صورتحال بہتر ہوتے ہی متاثرہ لوگوں کی بحالی کے لیے بھی فوری اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ واضح رہے وزیر اعلیٰ محمود خان کی ہدایات کی روشنی میں سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں لوگوں کو ریلیف کی فراہمی اور بحالی کی سر گرمیاں جاری ہیں۔دیر لوئر میں تاحال 24 سڑکوں کو بحال کر لیا گیا ہے جبکہ 35 فیڈرز پر بجلی بھی بحال کر دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ دیر لوئر کے سیلاب متاثرین میں 34 فوڈ پیکجز اور 60 خیمے بھی تقسیم کیے گئے ہیں۔ اسی طرح ڈیرہ اسماعیل خان میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے 76000 گھرانوں کو خوراک فراہم کی گئی اور متاثرہ دیہاتوں سے نکاسی آب جاری ہے۔متاثرہ آبادی کے لوگوں کو عارضی طور پر قائم کیمپس منتقل کیا جا رہا ہے جبکہ ڈیرہ اسماعیل خان کے متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لیے بھاری مشینری بھی مصروف عمل ہے۔ اس کے علاوہ ت ضلع شانگلہ میں تاحال کرورا تا اجمیر سڑک کا ایک کلومیٹر حصہ مکمل بحال کر لیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں ضلعی انتظامیہ پشاور کی جانب سے سیلاب متاثرین کو امداد فراہم کی جا رہی ہے جبکہ سیلاب متاثرین کے لیے میڈیکل ریلیف کیمپ بھی قائم کیا گیا ہے۔
<><><><><><>

 

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کاروائیوں کی بروقت عملداری کیلئے پارلیمنٹیرئینز کو ذمہ داریاں سونپ دیں، وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ نے اعلامیہ جاری کردیا۔وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ سے جاری ہونے والے اعلامیہ کے مطابق پارلیمنٹیرئینز کو ضلع و علاقہ کی مناسبت سے امدادی سرگرمیوں اور حکومتی مشینری کو مزید فعال بنانے کیلئے فوکل پرسن مقرر کیا گیا ہے۔ اعلامیہ میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ فوکل پرسن متعلقہ علاقے میں امدادی سرگرمیوں سے متعلق صوبائی حکومت اور وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ سمیت امدادی سرگرمیوں کی بروقت بجاآوری کیلئے دیگر متعلقہ محکموں سے روابط استوار رکھیں گے۔ اعلامیے کے مطابق پشاور کیلئے سابقہ ممبر قومی اسمبلی شیر علی ارباب کو فوکل پرسن مقرر کیا گیا ہے ، دیگر ارکان میں وزیر صحت و خزانہ تیمور سلیم جھگڑا، ایم پی اے آصف خان اور ارباب جہانداد خان شامل ہیں۔ چارسدہ کیلئے وزیر برائے قانون فضل شکور خان فوکل پرسن برائے امدادی سرگرمیاں مقرر کئے گئے ہیں۔اسی طرح نوشہرہ کیلئے وزیراعلیٰ کے مشیر برائے ایکسائز خلیق الرحمان کو فوکل پرسن برائے امدادی سرگرمیاں مقرر کیا گیا ہے۔ مردان کیلئے عاطف خان، صوابی کیلئے شہرام خان ترکئی جبکہ سوات کیلئے سابقہ ایم این اے مراد سعیدکو فوکل پرسن مقرر کیا گیا ہے۔ شانگلہ کیلئے شوکت علی یوسفزئی، دیر پائیں کیلئے شفیع اللہ خان، دیر بالا کیلئے سابقہ ایم این اے صبغت اللہ فوکل پرسن مقرر کئے گئے ہیں۔اعلامیہ میں کوہستان اور کولئی پالس کیلئے محمد دیدار، چترال لوئر اور اپر کیلئے وزیرزادہ جبکہ مانسہرہ کیلئے سیداحمد حسین شاہ فوکل فرسن برائے امدادی سرگرمیاں مقرر جبکہ ڈی آئی خان اور ٹانک کیلئے سابقہ ایم این اے علی امین گنڈاپور کو فوکل پرسن جبکہ دیگر ٹیم ممبران میں فیصل امین گنڈاپور اور آغاز اکرام اللہ خان گنڈاپور کو مقرر کیا گیا ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65168

سیلاب زدہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف آپریشنز ایک ساتھ جاری ہیں۔ بیرسٹر محمد علی سیف

Posted on

سیلاب زدہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف آپریشنز ایک ساتھ جاری ہیں۔ بیرسٹر محمد علی سیف

صوبائی حکومت کے سیلاب زدگان کے لیے منظم اور مربوط ریلیف اینڈ ریسکیو آپریشن کو ہر فورم پر سراہا جا رہا ہے۔ معاون خصوصی اطلاعات

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) زیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر محمد علی نے کہا ہے کہ صوبے کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریلیف اور ریسکیو آپریشن ایک ساتھ جاری ہے۔ وزیراعلیٰ محمود خان کی ہدایت پر سیلاب متاثرین کی بحالی اور امداد فراہمی کے لیے ڈھائی ارب روپے کے اضافی فنڈز جاری کیے گئے ہیں۔ خیبرپختونخوا حکومت کے سیلاب زدگان کے لئے منظم اور مربوط امدادی اور ریسکیو آپریشن کو سراہا گیا ہے۔ اپنے دفتر سے جاری ایک بیان میں بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کی تمام مشینری سیلاب زدہ علاقوں میں ریسکیو و امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہے جبکہ سیلابی صورتحال اور دریاؤں میں پانی کی سطح پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ محمود خان خود سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ اور ریلیف سرگرمیوں کی نگرانی کر رہے ہیں جبکہ سیلاب زدگان کے لیے بڑے پیمانے پر جاری ریلیف آپریشن میں وزیراعلیٰ محمود خان کا ہیلی کاپٹر بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ یہ ملکی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ کسی وزیراعلیٰ نے اپنا ہیلی کاپٹر ریلیف آپریشن کے لیے وقف کیا ہو۔

 

بیرسٹر سیف نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت نے اپنے وسائل سے سیلاب زدگان کی بحالی کے اقدامات اٹھا رہی ہے۔ تاحال نہ وفاق اور نہ ہی بیرون ملک سے کوئی امداد ملی ہے۔ وزیراعلیٰ محمود خان کی ہدایت پر ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشنز کے لیے آج اضافی ڈھائی ارب کے فنڈز جاری ہو چکے ہیں۔ اس سے قبل بھی سیلاب کے حوالے سے حساس اضلاع کو پیشگی اقدامات اٹھانے کے لیے فنڈز جاری کیے گئے تھے۔ بیرسٹر سیف نے بتایا کہ صوبے میں دریاؤں میں طغیانی سے نقل مکانی کرنے والوں کے لیے محفوظ مقامات پر عارضی کیمپس قائم کیے ہیں جہاں کھانے پینے سمیت تمام سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ اسی طرح سیلاب متاثرہ علاقوں میں اشیائے خورد و نوش، ادویات، ٹینٹ، کمبل اور دیگر ضروری سامان پہنچایا جا رہا ہے۔ معاون خصوصی اطلاعات نے کہا کہ ممبران اسمبلی کو متعلقہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف اقدامات کی نگرانی اور متعلقہ ضلع کی انتظامیہ اور ریسکیو و ریلیف اداروں کے ساتھ قریبی رابطے میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے صوبے کے تمام ہسپتالوں میں زندگی بچانے والی ضروری ادویات اور زہر کش ویکسین کی وافر مقدار یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی ہے۔ بیرسٹر سیف نے کہا صوبائی حکومت سیلاب متاثرین کو اکیلا نہیں چھوڑے گی۔خیبرپختونخوا میں اپنی نوعیت کا بڑا ریسکیو اور بحالی آپریشن ایک ساتھ جاری ہے۔ اس منظم اور مربوط ریلیف اینڈ ریسکیو آپریشن کو ہر فورم پر سراہا جا رہا ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65166

ضلع اپر و لوئر چترال، دیر اپر و لوئر اور مینگورہ میں متاثرہ خاندانوں میں ریلیف پیکجز کی تقسیم کا عمل جاری ہے،.کمشنر ملاکنڈ ڈویژن

Posted on

ضلع اپر و لوئر چترال، دیر اپر و لوئر اور مینگورہ میں متاثرہ خاندانوں میں ریلیف پیکجز کی تقسیم کا عمل جاری ہے،.کمشنر ملاکنڈ ڈویژن

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کے احکامات کی روشنی میں ملاکنڈ ڈویژن کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں انتظامیہ ریسکیو اور ریلیف اقدامات کررہے ہیں
،صوبائی ہیلی سروس کے ذریعے کمراٹ سے 30 افراد اور کالام سے 143 افراد کو بالترتیب شرینگل یونیورسٹی اور سیدوشریف منتقل کیا گیا
، لنک روڈ اور پلوں کی بحالی پر کام کا آغاز کیا جاچکا، کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی

سوات (نمائندہ چترال ٹائمز) کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کے احکامات کی روشنی میں ملاکنڈ ڈویژن کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں ضلعی انتظامیہ ریسکیو اور ریلیف اقدامات کررہے ہیں، تحصیل سطح پر ٹیمیں فیلڈ آپریشن میں مصروف عمل ہیں، ضلعی اور ڈویژنل سطح پر ریسکیو اور ریلیف اقدامات کی نگرانی کی جارہی ہے، ضلع اپر و لوئر چترال، دیر اپر و لوئر اور مینگورہ میں متاثرہ خاندانوں میں ریلیف پیکجز کی تقسیم کا عمل جاری ہے، دن بھر صوبائی ہیلی سروس کے ذریعے کالام اتروڑ و دیگر منقطع علاقوں میں امدادی سامان پہنچائے گئے، ہیلی سروس کے ذریعے کمراٹ سے 30 افراد اور کالام سے 143 افراد کو بالترتیب شرینگل یونیورسٹی اور سیدوشریف منتقل کیا گیا، صوبائی ہیلی سروس سے بچوں اور خواتین کو ترجیحی بنیادوں پر محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی کا کہنا ہے کہ ریلیف و بحالی سرگرمیاں ضلع شانگلہ، چترال لوئر و اپر، دیر لوئر و اپر اور سوات میں جاری ہیں جس میں فوڈ و میڈیسن و دیگر اشیاء ضروریہ کے ساتھ ساتھ مین و لنک روڈز کی بحالی پر کام ہنگامی بنیادوں پر جاری ہے۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کے احکامات کی روشنی میں مدین، خوازہ خیلہ، مٹہ اور مینگورہ میں وئیرہاوسسز بنائے جارہے ہیں جہاں امدادی سرگرمیوں کے لئے فوڈ و نان فوڈ ائٹمز مہیاء ہونگے تاکہ منقطع اور دور دراز پہاڑی علاقوں تک امداد کی رسائی میں رکاوٹ نہ آئے۔کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی کا کہنا ہے کہ رابطہ پلوں کی ہنگامی بنیادوں پر بحالی کے لئے پاک آرمی انجینئرنگ کور سے مدد مانگی گئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ریسکیو و ریلیف سرگرمیوں میں ضلعی انتظامیہ کے ساتھ ساتھ پاک آرمی کے جوانوں،ریلیف کے دیگر اداروں ریسکیو 1122, پولیس اور لیویز کی خدمات بھی قابل تحسین ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65164

پاکستان میں سیلاب سے 937 افراد جان بحق، 7 لاکھ94 ہزارمویشی ہلاک،2ملین ایکڑسے زیادہ اراضی پرکھڑی فصلیں تباہ ہوچکی ہے، اقوام متحدہ

Posted on

پاکستان میں سیلاب سے 937 افراد جان بحق، 7 لاکھ94 ہزارمویشی ہلاک،2ملین ایکڑسے زیادہ اراضی پرکھڑی فصلیں تباہ ہوچکی ہے، اقوام متحدہ

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ )اقوام متحدہ نے کہاہے کہ پاکستان میں مون سون کی حالیہ بارشوں اورسیلاب سے 937 افراد جان بحق اور1343 سے زیادہ زخمی ہوگئے ہیں، بارشوں اورسیلاب سے 2لاکھ 18 ہزارگھرمکمل طورپرتباہ ہوچکے ہیں جبکہ 4 لاکھ 52 ہزارگھروں کونقصان پہنچا ہے۔یہ بات انسانی ہمدردی کیلئے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر(اوسی ایچ اے) نے اپنی رپورٹ میں کہی ہے۔رپورٹ کے مطابق بارشوں اورسیلاب سے 7 لاکھ94 ہزارمویشی ہلاک جبکہ 2ملین ایکڑسے زیادہ اراضی پرکھڑی فصلیں تباہ ہوئی ہے۔رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ حالیہ بارشوں اورسیلاب سے ملک کے 116 اضلاع متاثرہ ہیں، پاکستان کی حکومت نے اب تک 66 اضلاع کوآفت زدہ قراردیاہے۔ملکی سطح پرگزشتہ 30 سالوں کے اوسط سے 2.87 فیصدزیادہ بارشیں ہوئی ہیں جبکہ بعض علاقوں میں گزشتہ 30 سالوں کے اوسط سے 5 گنا زیادہ بارشیں ریکارڈکی گئی ہیں۔رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ انسانی صورتحال بدترہونے کااندیشہ ہے کیونکہ بارشوں اورسیلاب سے بنیادی ڈھانچہ کومسلسل نقصان پہنچ رہاہے۔پاکستان کی حکومت نے دیگرمعاونت کے علاوہ بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام کے زریعہ 35ارب روپے کے امدادی پروگرام کاآغازبھی کردیاہے۔رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ گزشتہ دوہفتوں سے انسانی صورتحال بدترہوتی جارہی ہے کیونکہ مختلف علاقوں میں موسلادھاربارشوں کاسلسلہ جاری ہے جس سے مزید علاقے سیلاب اورلینڈسلائیڈنگ کی زدمیں آرہے ہیں۔یادرہے کہ چترال میں ابتک سیلاب میں مرنے والوں کی تعداد آٹھ ہوگی ہے۔

 

کے پی میں امدادی سامان کی منتقلی کے لیے دو ہیلی کاپٹرز مختص

پشاور(سی ایم لنکس)خیبر پختونخوا میں سیلاب متاثرین کے لیے دو ہیلی کاپٹرز مختص کردیے گئے جب کہ فوج نے بھی ہیلی کاپٹر کی امدادی سروس شروع کردی۔اس حوالے سے ترجمان خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف علی خان نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ دو سرکاری ہیلی کاپٹروں کو ریلیف کاموں کے لیے مختص کیا گیا ہے، سرکاری ہیلی کاپٹر ریسکیو سرگرمیوں کی صلاحیت نہیں رکھتے تاہم یہ خوراک اور دیگر امدادی مواد منتقل کرنے کے لیے استعمال ہو سکتے ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ روز خیبر پختونخوا کے ضلع کوہستان میں وادی دیر میں 5 افراد سیلابی ریلے میں بہہ گئے تھے۔ ان پانچ افراد کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس میں وہ رسیاں پکڑے ایک بڑی چٹان پر کھڑے ہیں۔ ان پانچوں میں دو آپس میں چچا زاد بھائی تھے۔یہ افراد 5 گھنٹے تک امداد کا انتظار کرتے رہے لیکن کوئی امداد نہیں ملی۔ اس واقعے پر کے پی حکومت اور عمران خان کو سوشل میڈیا پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا کہ انہوں نے اپنا ہیلی کاپٹر مدد کیلیے کیوں نہیں بھیجا۔علاوہ ازیں ڈیرہ اسماعیل خان میں متاثرین سیلاب کے لیے پاک فوج کے تعاون سے ہیلی کاپٹر سروس شروع کردی گئی۔ ڈپٹی کمشنر ڈیرہ نصر اللہ خان نے میڈیا کو بتایا کہ متاثرین سیلاب میں پھنسے ہونے کے باوجود اپنے گھر نہیں چھوڑ رہے، گھر نہ چھوڑنے کی وجہ سے ہمیں مشکلات کا سامنا ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65152

وزیراعلیِ نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کاروائیوں کی بروقت عملداری کیلئے پارلیمنٹیرئینز کو زمہ داریاں سونپ دیں، چترال لوئر اور اپر کیلئے وزیرزادہ فوکل پرسن مقرر

Posted on

وزیراعلیِ نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کاروائیوں کی بروقت عملداری کیلئے پارلیمنٹیرئینز کو زمہ داریاں سونپ دیں، چترال لوئر اور اپر کیلئے وزیرزادہ فوکل پرسن مقرر

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کاروائیوں کی بروقت عملداری کیلئے پارلیمنٹیرئینز کو زمہ داریاں سونپ دیں، وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ نے اعلامیہ جاری کردیا۔وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ سے جاری ہونے والے اعلامیہ کے مطابق پارلیمنٹیرئینز کو ضلع و علاقہ کی مناسبت سے امدادی سرگرمیوں اور حکومت مشینری کو مزید فعال بنانے کیلئے فوکل پرسن مقرر کیا گیا ہے۔ اعلامیہ میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ فوکل پرسن متعلقہ علاقے میں امدادی سرگرمیوں سے متعلق صوبائی حکومت اور وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ سمیت امدادی سرگرمیوں کی بروقت بجاآوری کیلئے دیگر متعلقہ محکموں سے روابط استوار رکھیں گے۔ اعلامیے کے مطابق پشاور کیلئے سابقہ ممبر قومی اسمبلی شیر علی ارباب کو فوکل پرسن مقرر کیا گیا ہے ، دیگر ارکان میں وزیر صحت و خزانہ تیمور سلیم جھگڑا ایم پی اے آصف خان اور ارباب جہانداد خان شامل ہیں۔ چارسدہ کیلئے وزیر برائے قانون فضل شکور خان فوکل پرسن برائے امدادی سرگرمیاں مقرر کئے گئے ہیں۔اسی طرح نوشہرہ کیلئے وزیراعلیٰ کے مشیر برائے ایکسائز خلیق الرحمان کو فوکل پرسن برائے امدادی سرگرمیاں مقرر کیا گیا ہے۔ مردان کیلئے عاطف خان، صوابی کیلئے شہرام خان ترکئی جبکہ سوات کیلئے سابقہ ایم این اے مراد سعید فوکل پرسن مقرر کیا گیا ہے۔ شانگلہ کیلئے شوکت علی یوسفزئی، دیر پائیں کیلئے شفیع اللہ خان، دیر بالا کیلئے سابقہ ایم این اے صبغت اللہ فوکل پرسن مقرر کئے گئے ہیں۔اعلامیہ میں کوہستان اور کولئی پالس کیلئے محمد دیدار، چترال لوئر اور اپر کیلئے وزیرزادہ جبکہ مانسہرہ کیلئے سیداحمد حسین شاہ فوکل فرسن برائے امدادی سرگرمیاں مقرر جبکہ ڈی آئی خان اور ٹانک کیلئے سابقہ ایم این اے علی امین گنڈاپور کو فوکل پرسن جبکہ دیگر ٹیم ممبران میں فیصل امین گنڈاپور اور آغاز اکرام اللہ خان گنڈاپور کو مقرر کیا گیا ہے

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
65150

خیبر پختونخوا میں تاریخ کا سب بڑا سیلاب آیا ہے جس سے نمٹنے کے لئے صوبے کی پوری مشینری حرکت میں ہے۔ بیرسٹر محمد علی سیف 

Posted on

خیبر پختونخوا میں تاریخ کا سب بڑا سیلاب آیا ہے جس سے نمٹنے کے لئے صوبے کی پوری مشینری حرکت میں ہے۔ بیرسٹر محمد علی سیف

وزیراعلیٰ کی ہدایت پر سیلاب سے متاثرہ تمام اضلاع اور جہاں سیلاب کا خدشہ ہے،وہاں کنٹرول رومز قائم
صوبائی حکومت سیلاب زدگان کی بحالی کے لئے اپنے تمام وسائل بروئے کار لارہی ہے۔

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں تاریخ کا سب بڑا سیلاب آیا ہے جس سے نمٹنے کے لئے صوبے کی پوری مشینری حرکت میں ہے وزیراعلی خیبر پختونخوا محمود خان خود تمام امدادی کاروائیوں کی نگرانی کررہا ہے اور انکی ہدایات پر خیبر پختونخوا حکومت کے دونوں ہیلی کاپٹرز امدادی اور ریلیف سرگرمیو ں میں مصروف اور متاثرین کو اشیاء ضروریہ پہنچارہی ہیں۔ وزیراعلی ہاؤس میں صوبائی کنٹرول روم کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔اسکے علاوہ متاثرہ اضلاع میں بھی ضلعی کنٹرول روم قائم کئے گئے ہیں اور ان کیساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور حالات کی نگرانی کررہے ہیں۔ بہترین کوارڈینیشن اور متاثرین کو بروقت سہولیات پہنچانے کے لئے ممبران صوبائی اسمبلی کو اپنے متعلقہ اضلاع میں فوکل پرسنز بھی مقرر کئے ہیں۔

 

سول سیکرٹریٹ اطلاع سیل میں قائمقام ڈی جی رسیکیو ڈاکٹر ایاز اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر اپریشن بشیراللہ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی نے کہا کہ پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی خیبر پختوخوا سے موصول شدہ معلومات  کے مطابق 15جون سے 27اگست تک سیلاب سے  226اموات اور 282افراد زخمی ہوئے ہیں،1266مال مویشی مرگئے ہیں، 33236 گھروں کو نقصان پہنچا ہے جسمیں   16612مکانات مکمل طور پر تباہ گئے ہیں اور 16624مکانات کو جزوری نقصان پہنچا ہے۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں سب سے زیادہ یعنی 70افراد جان بحق ہو گئے ہیں۔ ریلیف کاروائیوں کے حوالے سے معاون خصوصی نے کہا کہ متاثرہ اضلاع میں 8650ٹینٹس،6850ترپال شیٹ،1800کمبل،1500میٹس پلاسٹک، 1500پے میٹس پلاسٹک،7950میٹرس،2550کچن سیٹ، 2000ہائجین کٹس اور 31ڈی واٹرنگ پمپس فراہم کی گئی ہیں۔ انہو ں نے کہا کہ منڈا ڈیم کا ہیڈ ورکس ٹوٹنے سے حالات کافی مخدوش ہو گئے تھے اور ہنگامی صورت حال پیدا ہوئی تھی لیکن اب حالات قابو میں ہے  اور بتدریج بہتری کی طرف گامزن ہیں۔ انہو ں نے کہا کہ ضلع چارسدہ کے کئی دیہاتوں میں پانی اب بھی کھڑا ہے تاہم لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔

 

ریسکیو کاروائیوں کے حوالے سے قائمقام ڈی جی ڈاکٹر ایاز نے بتایا کہ ریسکیو کا آپریشن تمام متاثرہ اضلاع میں جاری ہے اور اب تک تقریبا 8 ہزار سے زائد افراد کو ریسکیو کیا گیا ہے اسکے علاوہ نوشہرہ، مردان، پشاور ڈی آئی خان، سوات سمیت تمام سیلاب زدہ علاقوں میں ریسکیو کا آپریشن جاری ہے اور عوام کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے سمیت ڈی واٹر نگ کے ذریعے رہائشی علاقوں سے پانی نکالا جارہا ہے۔ معاون خصوصی نے کہا کہ متاثرہ اضلاع میں راشن اور ادویات کی دستیابی ممکن بنا دی گئی ہے۔ تمام صوبائی ادارے ہائی الرٹ ہیں اور ہر قسم ہنگامی صورت حال پر قابو پانے کے لئے چوکس ہیں۔ معاون خصوصی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ محمود خان نے  ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک اور سوات کا دورہ کیا ہے اور امدادی کاروائیوں کی نگرانی کی۔ وزیر اعلیٰ نے ہر ضلع میں فوکل پرسن مقرر کئے ہیں اور وہ مسلسل وزیر اعلیٰ محمود خان کو حالات سے باخبر رکھے ہوئے ہیں اور سیلابی صورت حال نظر رکھے ہوئے ہیں۔  صوبائی حکومت اپنے وسائل سے سیلاب زدہ لوگوں کو ریلیف دے رہی ہے اور ا ن کی بحالی کے لئے ہر ممکن قدم اٹھائے گی۔انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر صورت حال صوبائی حکومت کے کنٹرول میں ہے۔بیرسٹر سیف نے اس موقع پر شہریوں سے اپیل کی کہ وہ کسی بھی ایمرجنسی یا ہنگامی صورتحال میں 1700 پر کال کر سکتے ہیں جبکہ ریسکیو 1122 کو بھی ایسی صورت حال میں مدد کے لیے طلب کیا جا سکتا ہے۔

وزیراعلی محمود خان کے زیرِ استعمال ہیلی کو ریسکیو آپریشن اور ریلیف سرگرمیوں کیلئے مختص کیا گیا ہے جس سے سیاحوں کی
منتقلی کیلئے ریسکیو آپریشن جاری ہے، سیکرٹری اطلاعات ارشد خان

پشاور (چترال ٹایمز رپورٹ) سیکرٹری اطلاعات و تعلقات عامہ حکومت خیبرپختونخوا ارشد خان کا سوات میں میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ حکومت خیبرپختونخوا کی جانب سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن تقریبا مکمل ہونے والا ہے جبکہ ریلیف و بحالی کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ صوبے میں علاقے ساڑھے پانچ لاکھ کیوسک سیلابی پانی کی لپیٹ میں ائے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے ہنگامی صورتحال ہے۔ سیکرٹری اطلاعات کا کہنا ہے وزیراعلی محمود خان کے زیرِ استعمال ہیلی کو ریسکیو آپریشن اور ریلیف سرگرمیوں کیلئے مختص کیا گیا ہے جس سے سیاحوں کی منتقلی کیلئے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ دوسری جانب ہیلی کاپٹر کے زریعے منقطع علاقوں میں اشیائے خوردونوش پہنچایا جارہا ہے۔ ریلیف و بحالی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ روڈ انفراسٹرکچر کی بحالی پر ہنگامی بنیادوں پر کام جاری ہے تاکہ دور دراز پہاڑی علاقوں تک رسائی جلد ممکن بنائی جاسکے۔ سیکرٹری اطلاعات ارشد خان کا کہنا ہے کہ متاثرین کو کمپنسیٹ کرنے کے لئے تفصیلی سروے کیا جائے گا اور صوبائی حکومت کے قواعد و ضوابط کے مطابق متاثرین کی دادرسی کی جائے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ ادارے مکمل متحرک ہیں اور بہترین خدمات فراہم کررہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوات مینگورہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65125

وزیراعلیِ کا سیلاب سے متاثرہ سوات کا دورہ، ،ضلع سوات میں بھی ایمرجنسی نافذ کر دی گئی

Posted on

وزیراعلیِ کا سیلاب سے متاثرہ سوات کا دورہ، ،ضلع سوات میں بھی ایمرجنسی نافذ کر دی گئی

پشاور ( چترال ٹاءمز رپورٹ ) وزیر اعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے ہفتے کے روز ضلع سوات کے سیلاب زدہ علاقوں چپریال، سخرہ، گلکارئی و دیگر کا تفصیلی دورہ کیا جہاں انہوں نے سیلاب سے متاثرہ رابطہ سڑکوں، مکانات اور دیگر انفراسٹرکچر کا جائزہ لیا۔ وزیر اعلیٰ محمود خان نے سیلاب متاثرین سے ملاقات کی اور انکے نقصانات پر افسوس کا اظہار کیا اور اس کے ازالے کے لیے اقدامات اٹھانے کی یقین دہانی کرائی۔ محمود خان نے سیلاب سے متاثرہ  سوات پریس کلب کی عمارت کا بھی دورہ کیا۔ اس موقع پر سابق وفاقی وزیر مراد سعید، چئیرمین ڈیڈک فضل حکیم یوسفزئی، کمشنر ملاکنڈ ڈویڑن شوکت علی یوسفزئی سمیت دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ اس موقع پر میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی فوری بحالی کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں جبکہ سیلاب متاثرین کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے تمام متاثرہ اضلاع میں ریلیف سرگرمیاں بلاتعطل جاری ہیں۔ سوات سمیت سیلاب زدہ اضلاع میں امدادی سرگرمیوں کے لیے ایمرجنسی نافذ کر رکھی ہے۔

 

وزیر اعلیٰ محمود خان نے کہا کہ رواں سال سیلابی ریلا پچھلے تمام ریلوں  سے کئی گ ±نا زیادہ اور خطرناک تھا جبکہ ندی نالوں پر تجاوزات کی وجہ سے نقصان بہت ہوا، اب جو بھی دریا کے قریب عمارت تعمیر کرے گا اس کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔دریائے سوات کے کناروں پر واقع تعمیرات سے متعلق وزیر اعلٰی محمود خان کا کہنا تھا کہ سوات میں  کوئی بھی ہوٹل یا گھر دریا کے کنارے تعمیر کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ صوبہ بھر  میں ندی نالوں کے کناروں پر تعمیرات کے سدباب کیلئے پہلے سے ہی قانون سازی کی گئی۔صوبائی حکومت لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لا رہی ہے اس سلسلے میں صوبائی حکومت کا ہیلی کاپٹر ریلیف اور ریسکیو آپریشن سمیت سیاحوں کو محفوظ مقامات پر پہنچانے میں مصروف عمل ہے۔اس کے علاوہ صوبائی حکومت کی تمام مشینری سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ہمہ وقت موجود ہے، عوام کی مدد کیلئے ہر ممکن حد تک جاونگا۔سیلاب سے متاثرہ لوگوں کو دوبارہ آباد کرنے کے لیے اگر پورا ترقیاتی فنڈ بھی استعمال کرنا پڑے تو دریغ نہیں کرینگے۔انہوں نے مزید بتایا کہ ریسکیو اور ریلیف آپریشن کے لیے ایک ارب روپے پہلے ہی  کیلئے جاری کیے  گئے ہیں جبکہ امدادی سرگرمیوں کے لیے مزید دو ارب روپے جلد جاری کیے جائیں گے۔

 

ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن کے بعد نقصانات کے تخمینے کے لیے سروے کیا جائے گا اور متاثرہ انفراسٹرکچر کی بحالی کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ محمود خان نے کہا کہ سوات تا کالام روڈ این ایچ اے کے زیر انتظام ہے لیکن تاحال بحالی کا کوئی امکان نظر نہیں آرہا اور  اگر وفاقی حکومت مذکورہ سڑک ایک دو دن تک ٹھیک نہیں کرتی تو میں خود صوبے کے فنڈ سے مرمت کراو ¿ں گا۔ بہت افسوس ہوا کہ این ڈی ایم اے سمیت وفاقی حکومت کا کوئی  ادارہ ریسکیو سرگرمیوں کے لیے گراونڈ پر موجود نہیں۔ وفاقی حکومت خیبرپختونخوا کے عوام کیساتھ امتیازی سلوک بند کرے۔صوبائی حکومت متاثرہ خاندانوں کو دوبارہ آباد کرنے تک چین سے نہیں بیٹھے گی۔ انہوں میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ گزشتہ روز سیلاب سے متاثرہ اضلاع ڈی آئی خان و ٹانک کا دورہ کیا اور جلد دیگر متاثرہ اضلاع کے دورے بھی کریں گے۔امتحان کی اس گھڑی میں ہر وقت اپنے عوام کے درمیان موجود رہیں گے۔اس مشکل کی وقت میں متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑینگے۔

 

chitraltimes swat flod hit area

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی خصوصی ہدایت پر ضلع سوات میں بھی ایمرجنسی نافذ کر دی گئی

پشاور ( چترال ٹاءمز رپورٹ ) حالیہ بارشوں اور سیلابی ریلوں سے پیدا شدہ صورتحال کومد نظر رکھتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی خصوصی ہدایت پر ضلع سوات میں بھی ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے ۔ اس سلسلے میں محکمہ ریلیف نے باقاعدہ اعلامیہ جاری کر دیا ہے جس کے مطابق سوات کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امداد ی سرگرمیوں کیلئے 30 اگست 2022 تک ایمرجنسی نافذالعمل رہے گی۔دریں اثناءوزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کوامدادی سرگرمیاں تیز کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کو اشیائے خوردو نوش سمیت تمام اشیائے ضروریہ کی فراہمی کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں۔ اُنہوںنے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ ہر متاثرہ شخص تک رسائی کو یقینی بنایا جائے اور اُنہیں تمام تر ریلیف فراہم کیا جائے ۔ اُنہوںنے کہا ہے کہ متاثرہ خاندانوں کے نقصانات کا ازالہ کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی اور مشکل کی اس گھڑی میں صوبائی حکومت متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے ۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرین کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑا جائے گا اورمتاثرین کی مدد اور بحالی کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے ۔

 

 

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کا صوبے کے مختلف حصوں میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار

پشاور ( چترال ٹاءمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے صوبے کے مختلف حصوں میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ یہاں سے جاری ایک بیان میں وزیر اعلیٰ نے سیلاب کے باعث مختلف حادثات میں جاں بحق افراد کی مغفرت اور پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے حادثات کے زخمیوں کی جلد صحیتابی کے لئے بھی نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت متاثرہ خاندانوں کے غم میں برابر کی شریک ہے، مشکل کی اس گھڑی میں انہیں تنہا نہیں چھوڑا جائے گا اور انکی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضلعی انتظامیہ سمیت صوبائی حکومت کی تمام مشینری متحرک ہے اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں، متاثرین سیلاب کو ریلیف کی فراہمی اور ان کی مکمل بحالی کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

 

وزیراعلیٰ محمود خان کی ہدایت پر وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں ایمرجنسی کنٹرول روم قائم کردیا گیا

پشاور ( چترال ٹاءمز رپورٹ )خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں سیلاب سے پیدا شدہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیراعلیٰ محمود خان کی ہدایت پر وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں ایمرجنسی کنٹرول روم قائم کردیا گیا ہے جو سیلاب سے متعلق صورتحال سے وزیراعلیٰ کو آگاہ رکھے گا اور ایمرجنسی کی صورت میں متعلقہ اداروں/ایجنسیوں سے رابطے میں رہیگا۔ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں تعینات ایڈیشنل سیکرٹری محمد حیات کو کنٹرول روم کا انچارج مقرر کیا گیا ہے ۔ مذکورہ ایمرجنسی کنٹرول روم 24 گھنٹے فعال رہیگا۔کنٹرول روم کے ساتھ مندرجہ ذیل نمبرز پر رابطہ قائم کیا جاسکتا ہے:
UAN. 091-111-712-713
Fax. 091-9210707
Whatsapp. 0304-1033435

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65127

سیلاب نے تباہی مچائی لیکن مجموعی طور پر صورت حال کنٹرول میں ہے۔ بیرسٹر محمد علی سیف صوبائی

سیلاب نے تباہی مچائی لیکن مجموعی طور پر صورت حال کنٹرول میں ہے۔ بیرسٹر محمد علی سیف صوبائی حکومت اور ادارے مکمل الرٹ اور ریلیف سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ سوشل میڈیا پر تباہی کی پرانی وڈیوز سے عوام میں خوف و ہراس پیدا ہوا۔ معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ

پشاور (چترال ٹایمز رپورٹ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ سیلاب سے کئی علاقوں میں صورت حال خراب ہوئی ہے لیکن مجموعی طور پر حالات حکومت کے کنٹرول میں ہیں۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی ہدایت پر فوری اقدامات اٹھائے گئے جس کی وجہ سے کم سے کم نقصان ہوا۔ سیلاب زدہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف سرگرمیاں تیزی سے جاری ہیں۔ امدادی سامان، راشن اور ادویات پہنچا دی گئی ہیں جبکہ سیلاب کے حوالے سے حساس علاقوں کی آبادیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار معاون خصوصی بیرسٹر محمد علی سیف نے سیلاب کی صورتحال سے متعلق اپنے دفتر سے جاری ایک وڈیو پیغام میں کیا۔ معاون خصوصی برائے اطلاعات کا صوبے میں سیلاب کی صورتحال کے حوالے سے کہنا تھا کہ غیر معمولی بارشوں کی وجہ سے کچھ اضلاع میں سیلابی صورتحال پیدا ہوئی ہے اور کئی علاقوں میں سیلابی پانی نے املاک کو نقصان پہنچایا ہے خصوصاً دریاؤں کے قریب موجود آبادی اور املاک اس سے متاثر ہوئیں ہیں تاہم مجموعی طور پر صورت حال صوبائی حکومت کے کنٹرول میں ہے۔

 

صوبائی ادارے اور اضلاع کی انتظامیہ مکمل طور پر الرٹ ہیں اور صورت حال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ سوات، چترال، ڈی آئی خان، لکی مروت، ٹانک اور دیر میں سیلاب آیا۔ صوبائی حکومت نے زیادہ متاثر تین اضلاع کو آفت زدہ قرار دیا ہے جبکہ کئی اضلاع میں فلڈ ایمرجنسی نافذ کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب زدہ تمام علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف سرگرمیاں تیزی سے جاری ہیں جبکہ وزیراعلیٰ محمود خان ان تمام اقدامات کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔ آج وزیراعلیٰ محمود خان کے ہمراہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے بھی سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا ہے۔ متاثرہ اضلاع کو ریلیف اور ریسکیو اقدامات کے لیے فنڈز بھی جاری کیے جا چکے ہیں۔ اس کے علاؤہ ان متاثرہ علاقوں میں ٹینٹ، میٹرس، اشیائے خوردونوش، ادویات، سیلابی پانی نکالنے کے لیے ڈرینج پمپس، ربڑ کی کشتیاں اور لائف جیکٹس بھی مہیا کی گئی ہیں۔ سیلاب کے حوالے سے حساس علاقوں میں موجود آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ صوبائی حکومت عوام کے جان و مال کی حفاظت کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ بیرسٹر سیف نے اس موقع پر شہریوں سے اپیل کی کہ وہ کسی بھی ایمرجنسی یا ہنگامی صورتحال میں 1700 پر کال کر سکتے ہیں جبکہ ریسکیو 1122 کو بھی ایسی صورت حال میں مدد کے لیے طلب کیا جا سکتا ہے۔ معاون خصوصی نے سوشل میڈیا پر سیلاب سے تباہی کی پرانی وڈیوز پھیلا کر عوام میں خوف و ہراس پیدا کرنے اور انہیں مزید پریشانی میں مبتلا کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ عمل قطعاً مناسب نہیں۔ ایسا کرنے والوں کو اس سے احتراز کرنا چاہیے۔ ایسے مواقعوں پر عوام میں حوصلہ اور امید پیدا کرنی چاہیے۔ بیرسٹر سیف نے امید ظاہر کی کہ بارش کے موجودہ سلسلے ختم ہوتے ہی انشاء اللہ صورتحال معمول پر آ جائے گی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65123

خیبر پختونخوا میں ایک ہی تعلیمی بورڈ کے تحت میٹرک اور انٹرمیڈیٹ امتحانات کے انعقاد کرانے کے حوالے سے اجلاس

Posted on

خیبر پختونخوا میں ایک ہی تعلیمی بورڈ کے تحت میٹرک اور انٹرمیڈیٹ امتحانات کے انعقاد کرانے کے حوالے سے اجلاس

پشاور (نمایندہ چترال ٹایمز) حکومت خیبر پختونخوا کی ہدایات کی روشنی میں صوبہ میں موجود آٹھ مختلف تعلیمی بورڈز کے تحت منعقد ہونے والے میٹرک اور انٹر میڈیٹ کے امتحانات کو ایک ہی تعلیمی بورڈ کے ذریعے منعقد کروانے کے حوالے سے محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم میں سیکرٹری تعلیم کی زیر صدارت ایک اجلاس منعقد ہوا۔ حکومت خیبر پختونخوا کے تعلیمی اصلاحاتی ایجنڈے کے مطابق امتحانی بورڈز کے نظام میں جدت لائی جا رہی ہے اور اس سرگرمی کا اولین مقصد صوبہ بھر کے تعلیمی نظام میں مزید شفافیت اور یکسانیت لانا ہے۔تین گھنٹے طویل اجلاس میں ایک ہی بورڈ کے تحت امتحانات منعقد کروانے کے حوالے سے مختلف پہلوؤں پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں عادل صافی اسپیشل سیکرٹری چیف منسٹر سیکرٹریٹ، قیصر عالم چیئرمین فیڈرل بورڈ، نصراللہ خان چیئرمین پشاور بورڈ، ثمینہ الطاف چیئر پرسن کوہاٹ بورڈ، ایڈیشنل ڈائریکٹر محمد اقبال، عالمگیر خان پرنسپل گورنمنٹ ہائر سیکنڈری سکول مردان، سابقہ ایڈیشنل ڈائریکٹر ذوالفقار اور لال سعید خٹک ڈپٹی سیکرٹری بورڈ و ٹریننگ نے بھی شرکت کی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ امتحانی بورڈز کے نظام میں جو بہتری لائی جا رہی ہے اس کے تحت کسی بھی بورڈ کے ملازم کی نہ تو پروموشن میں فرق پڑے گا، نہ ہی سیلری میں اور نہ ہی ان کے انتظامی امور کے حوالے سے کوئی مسائل در پیش آئیں گے جبکہ ان کے حقوق کا مکمل تحفظ کیا جائے گا۔ اس حوالے سے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لینے کے لئے تین سب کمیٹیز بھی تشکیل دے دی گئیں۔ دنیا بھر میں امتحانی تعلیمی نظام جدت اختیار کر رہا ہے اور یہ صوبہ خیبر پختونخواکے ہر بچے کا حق ہے کہ اس کو ایک جیسا امتحانی پیپر میسر ہو۔ صوبے بھر میں انجینئرنگ یونیورسٹیز،میڈیکل کالجز اور مقابلے کے امتحانات میں بھی تمام بچوں کو یکساں پیپر حل کرنے کو ملتا ہے تو یہی نظام ہم اپنے صوبہ کے سیکنڈری اور ہائیر سیکنڈری سکولوں کے امتحانات میں لے کر آئیں گے۔ امتحانات کے انعقاد کے حوالے سے اجلاس کو فیڈرل تعلیمی بورڈ کے امتحانی طریقہ کار اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال پر بھی بریفنگ دی گئی۔علاوہ ازیں، صوبہ بھر کی سول سوسائٹی، سیاسی و سماجی حلقے اور والدین، حکومت خیبر پختونخوا کو اس کاوش پر بہترین انداز میں خراج تحسین پیش کر رہے ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65120

صوبے کے تین اضلاع بری طرح متاثر ہوئے ہیں،صوبائی حکومت نے ان اضلاع میں ایمرجنسی نافذ کرکے ہنگامی بنیادوں پر امدادی کاروائیاں شروع کی ہیں۔وزیراعلیِ 

صوبے کے تین اضلاع بری طرح متاثر ہوئے ہیں،صوبائی حکومت نے ان اضلاع میں ایمرجنسی نافذ کرکے ہنگامی بنیادوں پر امدادی کاروائیاں شروع کی ہیں۔وزیراعلیِ

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ سیلاب سے صوبے کے تین اضلاع بری طرح متاثر ہوئے ہیں،صوبائی حکومت نے ان اضلاع میں ایمرجنسی نافذ کرکے ہنگامی بنیادوں پر امدادی کاروائیاں شروع کی ہیں، ان اضلاع سمیت صوبہ بھر میں ضلعی انتظامیہ سمیت صوبائی حکومت کی تمام مشینری پوری طرح متحرک ہے، صوبائی حکومت ہر لحاظ سے الرٹ ہے اور متاثرہ لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے اور ریسکیو سرگرمیاں بھر پور انداز میں جاری ہیں ، میں بہت جلد سیلاب سے متاثرہ تمام علاقوں کا دورہ کرکے وہاں پر نقصانات اور امدادی سرگرمیوں کا خود جائزہ لوں گا، سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی بحالی اور ان کے نقصانات کے ازالے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے ۔ وزیراعلیٰ نے مزید کہاکہ پی ڈی ایم والے بلوچستان اور سندھ میںسیلاب سے ہونے والے نقصانات کی تصویریں خیبرپختونخوا سے منسوب کرکے سوشل میڈیا پر بے بنیاد پراپیگنڈہ کر رہے ہیں جو انتہائی افسوسناک ہے۔ سندھ میں لوگ سیلاب سے رُل گئے ہیں اور وہاں کے حکمرانوں کو اُن لوگوں کی کوئی فکر نہیں، سندھ کی انتظامیہ ہم سے مدد مانگ رہی ہے ۔ زرداری کے پاس لوگوں کو خریدنے کیلئے پیسے ہیںلیکن سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے کچھ بھی نہیں ہے۔ محمود خان نے کہا ہے کہ ہماری حکومت عوامی حکومت ہے ہم ہر مشکل وقت میں اپنے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں میں اور میری ٹیم تب تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک سیلاب سے متاثرہ ہر شخص اور خاندان کو ریلیف فراہم نہ کردیں اور اُنہیں مکمل طور پر بحال نہ کردیں۔

 

وہ جمعرات کے روز ڈویژنل انتظامیہ پشاورکے زیر اہتمام نشے کے عادی افراد کی بحالی اور اُنہیں اُن کے خاندانوں کو حوالے کرنے کے سلسلے میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ تقریب میں ڈویژنل انتظامیہ پشاور کی طرف سے منشیات سے پاک پشاور مہم کے تحت 1200 منشیات کے عادی افراد کو بحال کرکے انہیں خاندانوں کے حوالے کیا گیاجن میں سے 800 افرادکئی سالوں سے اپنے گھروں سے لاپتہ تھے۔ یاد رہے کہ وزیراعلیٰ محمود خان کی خصوصی ہدایت پر کمشنر پشاور کی سربراہی میں ڈویژنل انتظامیہ پشاور نے آج سے تین ماہ قبل منشیات سے پاک پشاور مہم کا آغاز کیا تھا جس کے تحت شہر بھر میں 1200 منشیات کے عادی افراد کو سڑکوں اور گلی کوچوں سے اُٹھا کر مختلف بحالی مراکز میں داخل کیا گیا جس کے بعد ان افراد کی ڈی ٹاکسفیکشن ، سکریننگ ، سائیکو تھراپی ، کونسلنگ اور علاج معالجے کا سارا عمل کامیابی سے مکمل کیا گیا ۔ مہم کے اگلے مرحلے میں بحال شدہ ان افراد کو فنی ہنر سکھائے جائیں گے جس کے لئے مخصوص کورسز ڈیزائن کئے گئے ہیں جبکہ پشاور کی تاجربرادری کے تعاون سے ان میں سے 380 افراد کو ملازمتیں بھی دی جائیں گی ۔

 

یکم ستمبر سے مہم کے دوسرے فیز کا اجراءکیا جائے گا جس کے تحت پشاور میں موجود نشے کے عادی باقی افراد کی بھی بحالی عمل میں لائی جائے گی ۔ تقریب سے اپنے خطاب میں اس مہم کو شروع کرنے اور اس کے پہلے مرحلے کو کامیابی سے مکمل کرنے پر وزیراعلیٰ نے کمشنر پشاور اور اُن کی پوری ٹیم ، فلاحی تنظیموں ، متعلقہ سرکاری محکموں اور دیگر تمام شراکت داروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ جس نے بھی اس نیک کام میں اپنا حصہ ڈالا ہے وہ سب خراج تحسین کے مستحق ہیں۔ یہ نیکی کاکام ہے جس میں دین اور دُنیا دونوں کی بھلائی ہے اور اﷲ تعالیٰ سب کو اس کا اجر دے گا ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ نشہ ایک لعنت ہے اور معاشرے کو اس لعنت سے پاک کرنا ، حکومت کے ساتھ ساتھ معاشرے کے تمام افراد اور طبقوں کی اجتماعی ذمہ داری ہے ۔اور یہ کام تب ہی ممکن ہے کہ جب تمام متعلقہ ادارے، کمیونٹی اور فلاحی تنظیمیں سب مل کر حکومتی کاوشوں کا ساتھ دیں۔ اس سلسلے میں والدین کے کردار کو سب سے اہم قرار دیتے ہوئے انہوںنے کہاکہ والدین اپنے بچوں پر خاص توجہ دیں اور اُن کی غیر صحت مند سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھیں۔ معاشرے کو منشیات کی لعنت سے پاک کرنے کیلئے منشیات کی سپلائی کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت پولیس، انتظامیہ ، وفاقی و صوبائی اداروں کے اشتراک سے سنجیدہ اقدامات اُٹھائے گی اور اس سلسلے میں جلد ایک ٹھوس لائحہ عمل ترتیب دے کر اس پر عمل درآمد کیا جائے گا۔

 

اس موقع پر منشیات سے پاک مہم کو صوبے کے دیگر اضلاع تک توسیع دینے کا اعلان کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے تمام ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے متعلقہ ڈویژن اور ضلع میں بھی اس مہم کا اجراءکریں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر پشاور ڈویژن ریاض محسود نے اس مہم کے مختلف پہلوﺅں پر تفصیلی روشنی ڈالی اور اس عزم کا اظہار کیا کہ وزیراعلیٰ محمود خان کے احکامات کی روشنی میں ڈویژنل انتظامیہ بہت جلد پشاور کو منشیات سے پاک کرنے میں کامیاب ہو گی ۔ صوبائی اراکین کابینہ ، ممبران صوبائی اسمبلی، چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کے علاوہ پولیس اور سول انتظامیہ کے اعلیٰ حکام، سول سوسائٹی اور میڈیا کے نمائندوں نے کثیر تعداد میں تقریب میں شرکت کی ۔

Chitraltimes cm addresing drug free peshwar program1

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65064

بجلی کے بلز میں فیول ایڈجسمنٹ ٹیکس منہا کرکے باقی بل جمع کرانے کا حکم

Posted on

بجلی کے بلز میں فیول ایڈجسمنٹ ٹیکس منہا کرکے باقی بل جمع کرانے کا حکم

لاہور(چترال ٹایمز رپورت)لاہور ہائیکورٹ نے بجلی صارفین کو بڑا ریلیف دیدیا۔ہائیکورٹ نے بجلی کے بلز میں فیول ایڈجسمنٹ ٹیکس منہا کرکے باقی بل جمع کرانے کا حکم دے دیا۔عدالت نے وفاقی حکومت، ایف بی آر، لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا اور 14 ستمبر کو اسی نوعیت کی تمام درخواستیں یکجا کرکے مقرر کرنے کا حکم بھی دیا۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ وفاقی حکومت نے بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ کی منظوری دی، جس سے بجلی کے نرخوں میں اضافہ ہوا، بجلی بلز میں فیول ایڈجسٹمنٹ قانونی تقاضوں کے مطابق نہیں، عدالت بجلی کے بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ کو غیر قانونی قرار دیکر کالعدم کرے۔

چین کا پاکستان کے سیلاب متاثرین کے لیے خیموں اور دیگر فوری ضرورت کے امدادی سامان سمیت ہنگامی انسانی امداد فراہم کرنے کا اعلان

بیجنگ(سی ایم لنکس)چین نے بلوچستان اور سندھ کے سیلاب متاثرین سے گہری ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کو سیلاب متاثرین کے لیے خیموں اور دیگر فوری ضرورت کے امدادی سامان سمیت ہنگامی انسانی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔بدھ کو چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے یہاں جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ چین نے حال ہی میں پاکستان میں کئی مقامات پر شدید سیلاب آنے کا نوٹس لیا ہے، جس میں بھاری جانی اور مالی نقصان ہوا ہے۔ترجمان نے کہا کہ ہم آفت زدہ علاقے میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کے ساتھ گہری تعزیت اور متاثرین اور زخمیوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ چین اور پاکستان سچے دوست ہیں جو ایک دوسرے کے غم اور پریشانی میں برابر کے شریک ہیں اور بڑی قدرتی آفات میں ایک دوسرے کی مدد کرنے کی ہمیشہ اچھی روایت رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں سیلاب کے بعد سے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ یی نے پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول سے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے فریم ورک کے تحت چین کی طرف سے فراہم کردہ 4000 خیمے، 50,000 کمبل، 50,000 ترپال اور دیگر امدادی اشیاء قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے فراہم کیئے جا رہے ہیں۔اس کے علاوہ چین نے متاثرین سیلاب کے لیے 25 ہزار خیمیاور دیگر سامان فراہم کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے،ریڈ کراس سوسائٹی چائنا نے ہلال احمر ہاکستان کو ہنگامی طور پر 3 لاکھ ڈالر نقد امداد فراہم کر دی ہے۔ترجمان نے کہا کہ چین آفات کی روک تھام اور موسمیاتی تبدیلی اور دیگر شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دیتا رہے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ پاکستانی حکومت کی قیادت میں اور عالمی برادری کی مشترکہ مدد سے آفت زدہ علاقوں کے لوگ مشکلات پر قابو پانے اور اپنی معمول کی زندگی کو جلد از جلد بحال کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ وینچوا?ن میں 2008 میں آنے والے تباہ کن زلزلے کے دوران پاکستان تما م وسائل بروئے کار لاتے ہوئے دستیاب تمام خیمے چین بھجوائے تھے اور چین پاکستان کی مشکل کی گھڑی میں فراہم کردہ اس امداد کو نہیں بھول سکتا۔ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق مون سون کی شدید بارشوں کے نتیجے میں پاکستان کے صوبوں بلوچستان اور سندھ میں بڑے پیمانے پر سیلاب آنے سے بڑی تباہی ہوئی ہے جس کے نتیجے میں 700 سے زائد افراد جاں بحق اور تین لاکھ سے زائد بے گھر ہوئے ہیں۔

chitraltimes khuzh mastuj flood hit houses 3

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65037

سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ کا حق ختم کرنا درست نہیں، جسٹس اعجاز الاحسن

Posted on

سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ کا حق ختم کرنا درست نہیں، جسٹس اعجاز الاحسن

اسلام آباد(چترل ٹایمز رپورٹ)سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا ہے کہ سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ کا حق ختم کرنا درست نہیں۔جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے حکومت کی جانب سے الیکشن ایکٹ میں ترامیم کے خلاف پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی درخواست اور سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ کا حق ختم کرنے کیخلاف شیخ رشید کی درخواستوں پر سماعت کی۔شیخ رشید احمد سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔ ان کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے خدشات کو بنیاد بناکر سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ کا حق ختم کیا گیا۔جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ دھاندلی تو یہاں بھی انتخابات میں ہوتی ہے، جعلی ووٹ تو یہاں بھی ڈل جاتے ہیں، اس کیخلاف قانون موجود ہے، جس طرح حادثہ ہونے پر موٹروے بند نہیں کی جا سکتی؟ اس طرح کیا دھاندلی کے خدشات پر انتخابات کرانا ہی بند کر دیے جائیں گے؟ الیکشن کمیشن دھاندلی روکنے کیلئے اپنے اختیارات استعمال کیوں نہیں کرتا؟ دھاندلی روکنے کیلئے کمیشن کے اقدامات کا عدالتی جائزہ لیا جا سکتا ہے، الیکشن کمیشن کے خدشات کو دور کیا جانا ضروری ہے، مگر خدشات دور کرنے کے بجائے اوورسیز کے ووٹ کا حق ختم کرنا درست نہیں، سپریم کورٹ اوور سیز پاکستانیوں کے ووٹ کے حق سے متعلق کئی فیصلے دے چکی ہے۔

 

 

توشہ خانہ کیس: الیکشن کمیشن نے عمران خان کی نااہلی کا ایک ریفرنس خارج کر دیا

اسلام آباد(سی ایم لنکس)توشہ خانہ تحائف ظاہر نہ کرنے پر عمران خان کیخلاف دو نااہلی ربفرنسز میں سیایک ریفرنس خارج کردیا گیا۔الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی نااہلی کے لیے 6 ارکان قومی اسمبلی کی درخواست کو خارج کردیا۔چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 4 رکنی بنچ نے سماعت کی۔عمران خان کے وکیل بیرسٹر گوہر خان نیکہاکہ اسپیکر اور حکومتی اراکین کا ریفرنس ایک ہی ہے۔اس لیے 6 ایم این ایزکی جانب سے توشہ خانہ کیس پر درخواست بے اثر ہوچکی ہے۔ان کی درخواست پر الیکشن کمیشن نے حکومتی اراکین کا ریفرنس خارج کردیا جبکہ عمران خان کیخلاف اسپیکرکاریفرنس برقرارہے جس کی سماعت29 اگست کوہو گی۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65035

خیبرپختونخواکے پانچ ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی ، پارکوں اورتفریحی مقامات کی تعمیر، وغیرہ کیلیے 97 ارب روپے مالیت کے کی ایوالویشن رپورٹ منظور کر لی گئی 

Posted on

خیبرپختونخواکے پانچ ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی ، پارکوں اورتفریحی مقامات کی تعمیر، وغیرہ کیلیے 97 ارب روپے مالیت کے کی ایوالویشن رپورٹ منظور کر لی گئی

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) خیبرپختونخواکے پانچ ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی ، پارکوں اورتفریحی مقامات کی تعمیر، نکاسی آب اور کوڑ ا کرکٹ کومناسب طریقے سے ٹھکانے لگانے اور دیگر شہری سہولیات کی فراہمی کیلئے شروع کئے جانے والے 97 ارب روپے مالیت کے خیبرپختونخوا سٹیز امپرومنٹ پراجیکٹ(KPCIP) کے تحت مختلف پیکجز کی تکنیکی اور مالیاتی بولیوں (ٹیکنکل اینڈ فنانشل بڈز ) کی ایوالویشن رپورٹ منظور کر لی گئی ہیں۔ منصوبے کے پیکج ون کے تحت ایبٹ آباد، کوہاٹ، مردان، مینگورہ اور پشاور میںتفریحی مقامات کے قیام پر آئندہ ماہ کے پہلے ہفتے میں کام کا باضابطہ اجراءکر دیا جائے گا۔ یہ بات بدھ کے روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت خیبرپختونخوا سٹیز امپرومنٹ پراجیکٹ پر پیشرفت کا جائزہ لینے کیلئے منعقدہ ایک اجلاس میں بتائی گئی ۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان ،متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز اور دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس کو منصوبے پر پیشرفت کے حوالے سے بریفینگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ منصوبے کے پیکج ٹو کے تحت ایبٹ ، کوہاٹ اور پشاور میں واٹر سپلائی سکیموں کی تعمیر جبکہ پیکج تھری کے تحت مردان اور کوہاٹ میں سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کی تعمیرکیلئے بھی تکنیکی اور مالیاتی بولیوں کی ایولویشن رپورٹ منظور کر لی گئی ہے اور ان منصوبوں پر مشترکہ سروے اور انونٹری 5 ستمبر 2022 سے شروع ہو گی جس کی تکمیل کے بعد ان منصوبوں پر بھی کام کا باضابطہ اجراءکردیا جائے گا۔

 

واٹر سپلائی سکیموں میں ایبٹ آباد میں واٹر ڈسٹربیوشن نیٹ ورک اور واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ جبکہ کوہاٹ اور پشاور میں واٹر ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک شامل ہیں۔ اسی طرح پیکج فور کے تحت مینگورہ واٹر سپلائی سکیم کی تکنیکی اور مالیاتی بولیوں کی ایوالویشن رپورٹ منظور کر لی گئی ہے۔سکیم کا مشترکہ سروے اور انونٹری رواں ماہ کے آخر تک شروع کر دی جائے گی ۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ مینگورہ واٹر سپلائی سکیم کیلئے درکار اراضی پر سیکشن 11 کا نوٹیفکیشن جاری کیا جا چکا ہے ۔ ڈپٹی کمشنر اگلے ہفتے زمین مالکان میں فنڈز کی تقسیم شروع کردیں گے ۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر خیبرپختونخوا سٹیز امپرومنٹ پراجیکٹ کو عوامی فلاح کا ایک بہترین منصوبہ قرار دیتے ہوئے متعلقہ حکام کومنصوبے کے مختلف پیکجز پر مقررہ ٹائم لائن کے مطابق عملی کام کا اجراءیقینی بنانے کی ہدایت کی ہے اورکہا ہے کہ متعلقہ حکام اس سلسلے میں مکمل شیڈول بنا کر پیش کریں ۔ اُنہوںنے واضح کیا کہ منصوبے کے تحت مختلف پیکجز پر کام کا باضابطہ سنگ بنیاد اُسی صورت میں رکھا جائے گاجب مشینری متعلقہ سائٹ پر موبلائز کر دی جائے گی ۔ اُنہوںنے واضح کیا کہ اس سلسلے میں کسی قسم کی تاخیر اور سستی کی گنجائش موجود نہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ یہ صوبائی حکومت کا اہم منصوبہ ہے جس کی تکمیل سے ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں خاطر خواہ بہتری آئے گی اور عوام کو تفریحی پارکس کے علاوہ شہری سہولیات بھی میسر آئیں گی ۔

 

وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان کی خصوصی ہدایت پر ٹانک میں سیلاب سے ہونے والی نقصانات کے باعث ضلع میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان کی خصوصی ہدایت پر ٹانک میں سیلاب سے ہونے والی نقصانات کے باعث ضلع میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے جبکہ وزیر اعلی نے ٹانک کی ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو حکام کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ہنگامی بنیادوں امدادی کارروائیاں عمل میں لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں امدادی کاموں اور ریسکیو سرگرمیوں کے لئے تمام سرکاری مشینری کو بھر پور طور پر متحرک کیا جائے اوراس مقصد کے لئے تمام وسائل ترجیحی بنیادوں پر بروئےکار لائےجائیں۔ انہوں نے مزید ہدایت کی ہے کہ سیلاب سے متاثرہ آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے اور انہیں درکار سہولیات کی فراہمی کو ہر لحاظ سے یقینی بنایا جائے۔ وزیر اعلی نے کمشنر ڈی آئی خان اور ڈپٹی کمشنر ٹانک کو تمام ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں کی خود نگرانی کرنے اور تمام متاثرین تک بروقت امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔

 

وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے اپر دیر کے علاقہ شلتلو میں سکول کے بچوں کا سیلابی ریلے میں بہہ جانے کے افسوسناک واقعےپرافسوس کا اظہار

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے اپر دیر کے علاقہ شلتلو میں سکول کے بچوں کا سیلابی ریلے میں بہہ جانے کے افسوسناک واقعےپرافسوس کا اظہار کرتے ہوئے واقعے میں چار بچوں کے جاں بحق ہونے پر سوگوار خاندانوں سے تعزیت کی ہے۔ یہاں سے جاری اپنے تعزیتی بیان میں وزیر اعلی غمزدہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق بچوں کی معفرت اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے اور کہا ہے کہ صوبائی حکومت غمزدہ خاندانوں کے غم میں برابر کی شریک ہے۔

وزیر اعلی نے واقعے میں لاپتہ ہونے ایک بچے کی بحفاظت بازیابی کے لئے بھی نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے اور ریسکیو حکام کو بچے کی بازیابی کے لئے ہر ممکن کوشش یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ درایں اثناء وزیر اعلی نے سوات میں بھی سیلاب کی وجہ سے ایک بچی کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے تعزیت کی ہے۔ وزیر اعلی نے جاں بحق ہونے والی بچی کی معفرت اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے جبکہ مختلف واقعات میں زخمی ہونے والے افراد کی جلد صحت یابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا ہے کہ صوبائی سیلاب متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑے گی اور ان کی ہر ممکن معاونت کی جائے گی۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65032

خاتون جج کو دھمکی پر توہین عدالت کیس: عمران خان کو شوکاز نوٹس، 31 اگست کو ذاتی حیثیت میں طلب

Posted on

خاتون جج کو دھمکی پر توہین عدالت کیس: عمران خان کو شوکاز نوٹس، 31 اگست کو ذاتی حیثیت میں طلب

اسلام ا ٓباد(چترال ٹایمز رپورٹ )اسلام آباد ہائیکورٹ نے خاتون جج کو دھمکی دینے پر توہین عدالت کیس میں چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان کو شو کاز نوٹس جاری کردیا۔ 31 اگست کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم بھی دیدیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں عمران خان کے خلاف خاتون جج کو دھمکی دینے پر توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی۔جسٹس محسن اختر کیانی کی سربراہی میں لارجر بنچ نیکیس کی سماعت کی۔جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس بابر ستار بنچ میں شامل ہیں۔جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ یہ قابل اعتراض ریمارکس کب دیے گئے ہیں؟ ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد جہانگیر جدون نے عدالت کو بتایا کہ 20 اگست کو عمران خان نے ایف نائن پارک میں یہ ریمارکس دیے۔ عمران خان نے کہا زیبا صاحبہ آپ کو شرم آنی چاہیے ہم آپ کے خلاف بھی ایکشن لیں گے۔جسٹس محسن اختر کیانی نے سوال کیا کہ وہ کونسا کیس سن رہی تھیں جس پر یہ ریمارکس دیے گئے؟ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے بتایا کہ ایڈیشنل سیشن جج شہباز گِل سے متعلق کیس سن رہی تھیں۔ایڈووکیٹ جنرل اسلام آبا د نے کہا کہ عمران خان مسلسل اداروں کے خلاف بیانات دے رہے ہیں۔کسی بھی جماعت کو اب اداروں کے خلاف بیانات سے روکا جانا چاہیے۔

 

عمران خان نے عدلیہ پر عوام کا اعتماد ختم کرنے کی کوشش کی۔جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس میں کہا کہ زیرالتواء کیس میں کوئی ریمارکس کس طرح دے سکتا ہے؟ یہ آپکا معاملہ نہیں ہے یہ عدالت اور ملزم کے درمیان ہے۔ہماری عدلیہ کی تضحیک کی کوشش کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر یہی ماحول بنانا ہے تو ملک میں کام تو ہو گا ہی نہیں۔عوام کی امید عدالتیں ہیں وہ بھی کام چھوڑ دیں تو کیسے چلے گا۔جو بھی عدالت کسی کے خلاف فیصلہ دے گی اسکے خلاف بیانات دینا شروع کر دینگے؟جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ کیا یہ چاہتے ہیں کہ لوگ اٹھیں اور خود اپنا انصاف کرنا شروع کر دیں؟ وزیر اعظم رہنے والے لیڈر سے اس طرح کے بیان کی توقع نہیں کی جا سکتی۔ خاتون جج کا نام لے کر اس طرح کی گفتگو کی گئی۔جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا ہے کہ ایڈووکیٹ جنرل صاحب آپ کیس میں زیادہ دلچسپی لے رہے ہیں تو سوال کا جواب دیں۔کیا عمران خان کو نوٹس جاری کیا جائے یا شوکاز نوٹس ہونا چاہیے؟ ایڈووکیٹ جنرل نے جواب میں کہاکہ بادی النظر میں یہ کیس شوکاز نوٹس کا ہے۔

 

جسٹس محسن اختر کیانی نے قرار دیا کہ قانون کے مطابق اس کیس میں شوکاز نوٹس جاری کیا جاتا ہے۔اس قسم کے بیانات کے اثرات کو دیکھنا ہے۔بہت سے لوگ کھڑے ہوں تو تقاریر میں ایسے بات کرنی چاہیے؟ جلسے میں جتنے بھی لوگ ہیں میڈیا کے توسط سے پوری دنیا دیکھ رہی ہوتی ہے۔ سوشل میڈیا کو پتہ ہے کہ کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا تو اس پر بہت کچھ ہو رہا ہو گا۔جسٹس محسن اختر کیانی کا ایڈووکیٹ جنرل سے مکالمے میں کہا کہآپکی حکومت ہے آپ کریں نا کیوں نہیں کر رہے؟ ایڈووکیٹ جنرل نے جواب دیا کہ اگر پارٹی لیڈر اس طرح کی بات کر رہا ہے تو نچلے درجے پر بھی یہی ہو گا۔جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا یہ بہت سنجیدہ معاملہ ہے۔ماتحت عدلیہ تو وہی فیصلے کرتی ہے جس پر اعلیٰ عدلیہ فیصلے دیتی ہے۔سول بیوروکریسی اور آئی جی کو دھمکی دے رہے ہیں کیا یہ حکومت چلی جائے گی دوسری آئے گی تو یہ ایسے بیان شروع کر دینگے؟انہوں نے کہا ہے کہ یہاں تو مخصوص لوگوں نے پورے نظام کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔یہ کیس بنتا تو شوکاز نوٹس کا ہی ہے،معاملے کو ایک ہی بار طے ہو جانا چاہیے۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کو توہین عدالت کیس میں شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے عمران خان کو 31 اگست کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔لارجر بنچ نے کیس چیف جسٹس اسلام آباد کو بھیج دیا۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے چیف جسٹس ہائیکورٹ سے اس معاملے پر تین سے زیادہ ججز پر مشتمل بنچ بنانے کی درخواست کی ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
64988

صوبائی حکومت کی طر ف سے  کیلاش قاضیوں اور مستحق افراد  میں امدادی چیک اور نقد رقم تقسیم 

صوبائی حکومت کی طر ف سے  محکمہ اوقاف کے زیراہتمام کیلاش قاضیوں اور مستحق افراد  میں امدادی چیک اور نقد رقم تقسیم

چترال(نمایندہ چترال ٹایمز ) وزیر اعلیِ خیبر پختونخوا کے معاون حصوصی برائے اقلیتی امور وزیر زادہ نے کہا کہ اقلیتی برادری کے جتنے بھی تہوار ہیں اسے ہم سرکاری طور پر مناتے ہیں کیونکہ اقلیتی کمیونٹی بھی پاکستان میں برابر کے شہری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کیلاش کے بھی تین تہوار شامل ہیں جن کو منانے کیلئے صوبائی حکومت محکمہ اوقات اور اقلیتی امور ان لوگوں کے ساتھ بھر پور تعاون کرتے ہیں تاکہ وہ اپنے مذہبی رسومات کو بلا کسی رکاوٹ کے مناسکے۔

chitraltimes cheques distribution cermoney kalash community wazir zada

انھوں نے کہا کہ محکمہ اوقاف کی جانب سے 554 افراد میں فی کس 4800 روپے کے چیک تقسیم کئے گئے یہ ان کے ساتھ ایک مالی مدد تھی تاکہ وہ اپنے تہوار منانے کی بھر پور انداز میں تیاری کرسکے۔اور ان کو نقد رقم بھی دی گئی تاکہ ان پر کسی قسم کا بوجھ نہ ہو۔اسی طرح علاقے کے یتیم بچوں میں بھی امدادی چیک تقسیم کئے گئے۔ اس کے ساتھ ساتھ کیلاش قبیلے کے مذہبی رہنماء قاضیوں کو بھی نقد رقم دی گئی ا ورجو نئے قاضی مقرر ہوئے ہیں ان کو بھی پچاس ہزار روپے نقد دئے گئے تاکہ وہ اپنا مذہبی فریضہ خوش اسلوبی سے نبھاتے رہے۔اور کیلاش قبیلے کے ساتھ ان کے سالانہ مذہبی تہوار اوچال منانے کیلئے محکمہ اوقاف اور اقلیتی امور کی جانب سے بھر پور تعاون کی گئی تاکہ وہ اپنا یہ سینکڑوں سال پرانا رسم جوش و خروش سے مناسکے۔

ان خیالات کااظہار وزیر اعلےٰ کے معاون حصوصی برائے اقلیتی امور وزیر زادہ نے کیلاش قاضیوں میں چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہویے کیا ، انہوں نے مزید کہا کہ تینوں وادیوں میں رہنے والے کیلاش قبیلے کے لوگ جو یہ رسم مناتے ہیں ان کے ساتھ مالی امداد کے طور پر چیف قاضی کے ہاتھ ان کو نقد تین لاکھ روپے بھی دئے گئے تاکہ کیلاش کمیونٹی اس تہوار کے دوران استعمال کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ کیلاش کمیونٹی کیلئے پتریک میں ساڑھے تین کنال زمین خریدی گئی جس کی تعمیر کیلئے ساڑھے چار کروڑ روپے کا ٹنڈر ہوچکا ہے جس سے سیاحوں کو نہایت سہولت ہوگی۔
اس موقع پر ڈاکٹر شعیب سڈل چئیرمین ون مین کمیشن برائے اقلیتی امور مہمان حصوصی تھے جبکہ تقریب میں سیکرٹری اوقاف خیبر پحتون خواہ محمود اسلم، ڈپٹی کمشنر انورالحق، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر فنانس انور اکبر، ایس پی انوسٹی گیشن خالد خان اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔تقریب کا آغاز کیلاش قبیلے کے ایک قاضی کے دعائیہ کلمات سے ہوا اس کے بعد دیگر قاضی حضرات نے بھی اپنا اظہار حیال کرتے ہوئے صوبائی حکومت کا شکریہ ادا کیا کہ پہلی بار ان کیلئے اعزازیہ مقرر کیا اور ان کے مذہبی تہوار منانے کیلئے ان کے ساتھ مالی طور پر بھی مدد کرتے ہیں۔
اس تقریب میں عیسائی، سکھ، ہندو اور دیگر اقلیتوں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ تقریب کے دوران یونان سے تعلق رکھنے والے ایک رضاکار کو شیلڈ بھی دیا گیا۔ اس موقع پر کیلاش روایات کے مطابق مہمانوں کو چترالی ٹوپی، اور کیلاش کے مذہبی چوغہ بھی پہنائے گئے ۔
اس موقع پر وزیر زادہ نے مسلم کمیونٹی کا بھی شکریہ ادا کیا کہ ان کی بدولت اوران کی محبت و تعاون کی وجہ سے کیلاش لوگ جو پہلے بارہ سو تھے اب ان کی تعداد بڑھتے بڑھتے چار ہزار تک پہنچ گئی۔اس تقریب میں کثیر تعداد میں کیلاش مرد و خواتین کے علاوہ دیگر مذاہب اور مسلمانوں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

chitraltimes cheques distribution cermoney kalash community

chitraltimes cheques distribution cermoney kalash community4 chitraltimes cheques distribution cermoney kalash community3 chitraltimes cheques distribution cermoney kalash community2 chitraltimes cheques distribution cermoney kalash community1

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
64974

پلاسٹک شاپرز کے کاروبار کو ختم کرنے سے پہلے انکے لیے متبادل کاروبار کا بندوبست کیا جائے۔مرکزی تنظیم تاجران، ایف پی سی سی آیی

پلاسٹک شاپرز کے کاروبار کو ختم کرنے سے پہلے انکے لیے متبادل کاروبار کا بندوبست کیا جائے۔مرکزی تنظیم تاجران، پشاور

پلاسٹک شاپرز کے کاروبار سے وابسطہ طبقے کو ملنے والے چھ ماہ کے وقت میں چھاپوں اور ظالمانہ کارروائیوں سے ہراساں کرنے والے ضلعی افسران اور اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔مرکزی تنظیم تاجران، ایف پی سی سی آیی

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) مرکزی تنظیم تاجران خیبر پختونخوا اور فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ قانون کے مطابق پلاسٹک شاپرز کے کاروبار سے وابسطہ طبقے کو ملنے والے چھ ماہ کے وقت میں چھاپوں اور ظالمانہ کارروائیوں سے ہراساں کرنے والے صوبے کے ضلعی افسران اور اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے اور نقصان کی بھرپائی کی جائے بصورت دیگر تاجربرادری احتجاج کا حق محفوظ رکھتی ہے، جیلوں اور ڈنڈوں سے ڈرنے والے نہیں تاہم امید ہے کہ وزیراعلیٰ اور متعلقہ صوبائی وزیر مذاکرات کا وقت دے کر مسئلے کے حل کے لیے مثبت اقدام اٹھائینگے۔ ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز پشاور پریس کلب میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کیا گیا۔

 

پریس کانفرنس میں ایف پی سی سی آئی کے کوآرڈینیٹر سرتاج احمد خان، مرکزی تنظیم تاجران کے صدر شرافت علی مبارک، جنرل سیکرٹری ظاہر شاہ اور پلاسٹک ایسوسی ایشن مردان سمیت دیگر نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سرتاج احمد خان کا کہنا تھا کہ تاجر برادری کو ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ہراساں کیے جانا اور انکے کاروبار میں ان کو نقصان دینا قابل مذمت عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت سے پوری امید ہے کہ وہ پلاسٹک شاپنگ بیگز اور اس صنعت سے وابستہ افراد کو متبادل کے طور پر کاروبار اور بلاسود قرضوں کی سکیم میں حصہ ضرور دیگی، بصورت دیگر فیڈریشن اپنی تاجر برادری کے ساتھ کھڑی ہے۔ ظاہر شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چترال، مردان، پشاور اور صوبے کے دیگر اضلاع میں ضلعی انتظامیہ نے پلاسٹک شاپنگ بیگز، پولیتھین اور بائیوڈیگریڈیبل کے حوالے سے صوبائی حکومت کی جانب سے دیے گئے چھ ماہ کے ریلیف کے احکامات کو پیروں تلے روندتے ہوئے دوکانداروں کو چھاپوں اور گرفتاریوں کی شکل میں ہراساں کرنے کا غیر قانونی عمل شروع کررکھا ہے جسکے خلاف اگر ہم سڑکوں پر نکل آئے تو پھر مطالبات کی منظوری تک احتجاج کرینگے۔

 

انہوں نے کہا کہ ہمارے صبر کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔ پلاسٹک کے کاروبار کو ختم کرنے سے پہلے انکے لیے متبادل کاروبار کا بندوبست کیا جائے کیونکہ حکومتوں کا کام روزگار دینا ہے روزگاری چھیننا نہیں۔ شرافت علی مبارک نے بھی خبردار کیا کہ اگر ضلعی انتظامیہ کو نہ روکا گیا اور صوبائی حکومت نے مثبت جواب نہ دیا تو پھر تاجربرادری پورے صوبے میں دما دم مست قلندر کریگی جسکے بعد حالات کی تمام تر ذمہ داری ضلعی انتظامیہ اور صوبائی حکومت پر عائد ہوگی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
64971