Chitral Times

صوبائی حکومت کسی تعلیمی بورڈ کو ختم نہیں کر رہی بلکہ امتحانی نظام میں اصلاحات لارہے ہیں جو کہ وقت کی اشد ضرورت ہے۔وزیراعلیِ محمود خان

Posted on

صوبائی حکومت کسی تعلیمی بورڈ کو ختم نہیں کر رہی بلکہ امتحانی نظام میں اصلاحات لارہے ہیں جو کہ وقت کی اشد ضرورت ہے۔وزیراعلیِ محمود خان

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کسی تعلیمی بورڈ کو ختم نہیں کر رہی بلکہ امتحانی نظام میں اصلاحات لارہے ہیں جو کہ وقت کی اشد ضرورت ہے ۔اُنہوں نے کہاکہ تعلیمی بورڈز اپنی جگہ موجود رہیں گے اوربورڈ ملازمین کو اس سلسلے میں خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔ ہمارا مقصد جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے پورے صوبے کیلئے یکساں امتحانی نظام متعارف کرانا ہے جس کا مقصد امتحانات کے متفرق اور امتیازی طریقوں کو ختم کرکے سب کیلئے ایک جیسا نظام وضع کرنا ہے ۔ منگل کے روز وزیراعلیٰ ہاوس پشاور میں منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ شعبہ تعلیم کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا صوبائی حکومت کی شروع دن سے ترجیح رہی ہے اور اس مقصد کیلئے متعدد نئی اصلاحات نافذ کی گئی ہیں جن کا حتمی مقصد اپنے بچوں کو جدید چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے قابل بنانا ہے ۔ اُنہوںنے کہاکہ امتحانی نظام میں اصلاحات بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے جس سے کسی کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔ یہ واحد صوبائی حکومت ہے جس نے یکساں نصاب تعلیم کو فروغ دینے کیلئے عملی اقدامات کئے ۔ اب ہم جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے پورے صوبے کیلئے یکساں امتحانی نظامبھی متعارف کروانا چاہتے ہیں۔

 

وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ ہم تعلیمی بورڈز ختم نہیں کر رہے بلکہ امتحانی نظام میں اصلاحات لا رہے ہیںجو وقت کا تقاضاہے ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبہ بھر کے تمام بچوں کو ایک جیسا پیپر اور ایک جیسا مارکنگ سسٹم دینا نا گزیر ہے ۔ امتحانی نظام میں اصلاحات کی وجہ سے کسی کو تشویش میں مبتلا نہیں ہونا چاہیے ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہمارا فوکس جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریع امتحانی نظام میں جدت لانا ہے ۔ اُنہوںنے کہا کہ ہم اپنے شعبہ تعلیم کو بتدریج بین الاقوامی میعار کی طرف لے جارہے ہیںجس کیلئے اصلاحات ناگزیرہے ۔ اُنہوںنے کہاکہ دُنیا تیز رفتاری کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے ،اگر ہم جدیددُنیا کے ساتھ چلنا چاہتے ہیں تو ہمیں بھی اُنہی خطوط پر اقدامات کرنا ہوں گے ،بصورت دیگر ہم ترقی کی دوڑ میںبہت پیچھے رہ جائیں گے ۔اُنہوںنے مزید واضح کیاکہ زمانے کے بدلتے ہوئے تقاضوں کے مطابق جدید نظام اور رجحانات کا فروغ ہمارے لئے ناگزیر ہو چکا ہے ،اس کے سوا ہمارے پاس کوئی دوسرا آپشن موجود نہیں ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبہ بھر کیلئے یکساں امتحانی نظام کے فروغ سے شفاف او ر معیاری امتحانات کا انعقاد ممکن ہو گااور امتحانات کے حوالے سے عوامی تحفظات اور خدشات کو بھی دور کرنے میں مدد ملے گی ۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ کوبورڈز ملازمین کے نمائندہ وفد کے ساتھ مذاکرات میں پیشرفت کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے وزیر تعلیم شاہرام ترکئی نے بتایا کہ تمام معاملات خوش اسلوبی سے طے پا چکے ہیں۔ صوبائی وزیر نے کہاکہ بورڈ ملازمین کے تمام تر خدشات کو دور کر دیا گیا ہے اور یقین دلایا گیا ہے کہ صوبائی حکومت تعلیمی بورڈز کو ختم نہیں کر رہی ۔ یہ بورڈز اپنی جگہ سہولیات کی فراہمی جاری رکھیں گے۔ حکومت کا مقصد صرف امتحانی نظام میں اصلاحات لانا ہے جس کے تحت صوبے کے تمام بچوں کو ایک جیسا پیپر، ایک جیسا مارکنگ سسٹم اور یکساں سہولیات میسر ہوں گی ۔ علاوہ ازیں امتحانی نظام میں شفافیت یقینی بنانے کیلئے ڈیجیٹل طریقے سے پیپرز کی تقسیم سمیت دیگر اہم اُمور بھی ڈیجٹیائزڈ کئے جائیں گے ۔ صوبائی وزیر نے بتایا کہ امتحانی نظام میں اصلاحات پر کام شروع کر دیا گیا ہے جسے تیزرفتاری سے مکمل کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی ۔صوبائی وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی، پرنسپل سیکرٹری برائے وزیراعلیٰ امجد علی خان، سیکرٹری تعلیم معتصم بااللہ اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔
<><><><><><><><>

صوبائی وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی سے خیبر پختون خوا بورڈز امپلائیز کورڈنیشن کونسل کی ملاقات، ہڑتال ختم کرنے کا اعلان

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبرپختونخوا کے وزیر برائے ابتدائی و ثانوی تعلیم شہرام خان ترکئی سے خیبر پختون خوا بورڈز ایمپلائیز کوارڈنیشن کونسل ممبران نے ملاقات کی۔ اس موقع پر ممبران نے صوبائی وزیر کو صوبے کے بورڈز ملازمین مسائل بارے آگاہ کیا۔ صوبائی وزیر شہرام خان ترکئی نے کہا کہ بچوں کے مستقبل کو کسی صورت داو پر نہیں لگایا جا سکتا۔ کسی تعلیمی بورڈ کو ختم نہیں کیا جا رہا اور نہ ہی کسی بورڈ کے فنڈزختم کیے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا حکومت بورڈ میں اصلاحات ہر صورت لائے گی انھوں نے واضح کیا کہ کسی کی پروموشن کوٹے کو ختم نہیں کیا جا رہا ہے۔ امتحانات کے طریقہ کار کو مذید بہتر بنایا جا ئے گا۔اس موقع پر خیبر پختون خوا بورڈز ایمپلائیز کوارڈنیشن کونسل کے چیرمین طارق خان اور جنرل سیکرٹری عمر فاروق کے ہمراہ تمام بورڈزکے دیگر عہد یداران بھی موجود تھے،

 

chitraltimes provincial housing employees flood contribution

صوبائی پلاننگ سروس کے ملازمین کی جانب سے سیلاب زدگان کے لیے فنڈز عطیہ, چیک وزیراعلیِ کے حوالے کردیا گیا

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے صوبائی پلاننگ سروس کے ملازمین کی جانب سے سیلاب زدگان کے لیے فنڈز عطیہ کرنے کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری اولین ترجیح ہے اور اس مقصد کے لیے پلاننگ سروس کے افسران کا تعاون قابل ستائش ہے جنہوں نے رضاکارانہ طور پر پانچ دنوں کی تنخواہ سیلاب زدگان کے لئے وقف کی ہے۔ واضح رہے کہ منگل کے روز پلاننگ سروس کے گریڈ 17 اور اوپر کے تمام افسران کی جانب سے سیلاب زدگان کے لئے جمع کیے گئے 78 لاکھ روپے کا چیک وزیراعلیٰ محمود خان کے حوالے کیا گیا۔ صوبائی وزیر شہرام خان ترکئی اور دیگر اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملازمین کا تعاون قابل تعریف ہے جس سے یقینا سیلاب متاثرین کی حوصلہ افزائی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین ہماری خصوصی توجہ کے مستحق ہیں جن کو زیادہ سے زیادہ ریلیف کی فراہمی اور ان کی بحالی کے لیے معاشرے کے تمام طبقات خصوصاً مخیر حضرات، سماجی تنظیموں اور متعلقہ اداروں کو بھر پور کردار ادا کرنا ہو گا۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت اس سلسلے میں نہایت سنجیدہ ہے، مشکل مالی حالات کے باوجود سیلاب متاثرین کیلئے امدادی پیکج میں خاطر خواہ اضافہ کیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ سیلاب زدگان کی تیز رفتار بحالی حکومت کی ترجیح ہے اور اس مقصد کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔قبل ازیں وزیراعلیٰ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ صوبائی پلاننگ سروس کے افسران نے رضاکارانہ طور پر اپنی پانچ دن کی تنخواہ سیلاب زدگان کے لئے عطیہ کی ہے۔
<><><><><><>

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66115

ایلمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے زیراہتمام طلبا وطالبات کیلیے ای لرننگ پروگرام کا آغازکردیا گیا

ایلمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے زیراہتمام تمام طلبا وطالبات کیلیے ای لرننگ کے پروگرام کا آغاز کردیا گیا

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) ایلمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی طرف سے پوھا(POHA) کے نام سے صوبے کے تمام طلباء و طالبات کے لئے ای لرننگ(E-Learing) کے پروگرام کا آغاز کردیا گیا ہے جس کے تحت موجود اسکول جوکہ ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاونڈیشن کے تحت مختلف سکیمیں میں قائم کی گئی ہیں ان میں پڑھنے والے تمام طلباء وطالبات کو آن لائن کورس پڑھایا جائے گا GCS اور ESS کے سکولز میں پڑھانے والے اساتذہ کو E-LMS کے تحت لرننگ کے طریقے سکھائے جائیں گے جن علاقوں میں سکولز نہیں ہے وہاں تعلیمی رضاکاروں کے خدمات حاصل کی جا ئیگی اور فاصلاتی تعلیم کے ذریعے کل کو طلباء کو پڑھانے کیلئے مواد پہنچایا جائے گا۔ اس مقصد کے لیے تعلیمی سٹوڈیو قائم کر دیا گیا ہے اور سو سے زیادہ معیاری ویڈیو بنا دی گئی ہے سرکاری اساتذہ خود سٹوڈیو کے ذریعے ویڈیو بنا رہے ہیں تاکہ یہ عام فہم اور مقامی ضروریات کیا مطابق ہو یہ سارا نظام موجودہ وسائل میں تیار کیا جائیگا اور اس کیلیے کسی بیرونی امداد وغیرہ قبول نہیں کیا گیا ہے۔

 

ESEF کے ای گوننس سیل اس کا نگران مقرر کیا گیاہے گزشتہ کئی سالوں سے ای ایس ایف کی کارکردگی پر سوالات اٹھائے جا رہے تھے اور بہت سارے مسائل زیر التوا تھے ماضی قریب میں چند اقدامات کے ذریعے فاؤنڈیشن کا احیاء کیا گیا جس میں خصوصاََ ای گورننس سسٹم کا آغاز تمام اساتذہ اور طلبا و طالبات کا digital profiling شامل ہے جس کے نتیجے میں GCS اساتذہ کو تنخواہوں اور بقایاجات کی مد میں 1422ملین روپے کی ادائیگی کی گئی،واچر سکول کے پرانے بقایاجات میں 226سکولوں کو 103ملین کی ادائیگی ہوئی BECSاور NCHDسکولوں کیلیے PC-1بنایاگیا اور منظوری کے بعد 447اساتذہ کو113ملین ادا کئے گئے اور اس میں شفافیت کیلئے کمپیوٹرائزڈ کا طریقہ کار وضع کیا گیا ہے ایجوکیشن سپورٹ سکیم (ESS)کا آغاز کردیا گیا ہے جو کہ اول سے لے کر آخر تک automated اور کمپیوٹرائزڈ نظام ہے یہ ان علاقوں کے لیے ہیں جہاں کوئی سرکاری اسکول موجود نہیں ہے طلباء کا آن لائن فری کیمرہ کے ذریعے software پر ہے اور اسکول کو ادائیگی آن لائن ہے تاکہ شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے New Schools Initiatives کو دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے اور رجسٹریشن ہوگئی ہے.

 

یہ پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ ماڈل ہے جس میں معیاری تعلیم ان علاقوں کو مہیا کی جارہی ہیں جہاں پر کسی قسم کا کوئی سرکاری یا پرائیوٹ تعلیمی اداروں موجود نہیں ہیں مانیٹرنگ نظام کو مستحکم کرنے کے لیے تمام ضلع میں مرد و خواتین مانیٹرنگ سٹاف کو ایٹا کے ذریعیبھرتی کیا گیا ہے مردمانیٹرنگ سٹاف کیلیے موٹر سائیکل جبکہ خواتین سٹاف کیلیے ٹرانسپورٹ فراہم کی گئی ہے جس کے نتیجے میں مانیٹرنگ کے visits میں 700 گناہ اضافہ ہوا ہے اور اسکا ریکارڈ اب کمپیوٹرائزڈ ہے ESEF مالیاتی اور انتظامی امور کو مزید بہتر بنانے کے لئے انتظامی ڈھانچہ کو مکمل تبدیل کردیا گیا ہے اور نئے دور کے تقاضوں کو سامنے رکھتے ہویے شعبہ جات بنائے گئے ہے مالیاتی نظام کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کا عمل جاری ہے اور دفتری امور کو paperless کیا جا رہا ہے طلبا اساتذہ اور عوام کیلیے نیا ویب سائٹ شروع کیا گیا ہے اور سوشل میڈیا کا موثر استعمال یقینی بنایا جارہا ہے سابقہ فاٹا کے اضلاع بھی ESEF میں ضم کرنے کا قانون بنا کر محکمہ قانون کو بھجوا چکا ہے تاکہ قبائلی طلباوطالبات بھی ان اچھی کاوشوں سے فائدہ اٹھائیں ESEF کو مزید بہتر بنانے کے لئے بنیادی قوانین میں ترمیم کی جا رہی ہے اور اس کے علاوہ اضلاع کو موثر بنانے کے لیے گاڑیاں انفارمیشن ٹیکنالوجی و دیگر سامان فراہم کیا جا رہا ہے۔
Chitraltimes shahram khan tarakai eef e learning2

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66107

ایٹا اور دیگر ایجنسیوں کے ٹیسٹ چترال میں کرانے کے لئے قاری جمال عبدالناصر نے رٹ پٹیشن دائر کر لیا

Posted on

ایٹا اور دیگر ایجنسیوں کے ٹیسٹ چترال میں کرانے کے لئے قاری جمال عبدالناصر نے رٹ پٹیشن دائر کر لیا

چترال(نمایندہ چترال ٹایمز) چترال کے معروف مذہبی و سماجی شخصیت قاری جمال عبدالناصر نے مختلف ملازمتوں کے سلسلے میں ایٹا اور دیگر ٹیسٹنگ ایجنسیوں کے ٹیسٹ چترال ہی میں کرانے کے لئے پشاور ہائی کورٹ میں ایک رٹ پٹیشن دائر کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق قاری جمال عبدالناصر نے چترال سے تعلق رکھنے والے نامور قانون دان شیر حیدر خان ایڈوکیٹ کے ذریعے پشاور ہائی کورٹ میں ایک آئینی پٹیشن دائر کیا ہے جس میں ایٹا ٹیسٹ اور دیگر ایجنسیوں کے ذریعے ملازمتوں کے ٹیسٹ چترال میں کرانے کی استدعا کی گئی۔

 

اس حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قاری جمال عبدالناصر نے کہا کہ ایک چترالی باشندے اور ایک محب وطن پاکستانی شہری کی حیثیت سے میں فرزند چترال ایڈوکیٹ شیر حیدر خان کی وساطت سے پشاور کے معزز ہائی کورٹ میں ایک آئینی پٹیشن دائرکیا ہے جس میں عدالت عالیہ سے استدعاء کیہے کہ چترال ایک دور افتادہ اور دو اضلاع پر مشتمل علاقہ ہے، یہ علاقہ پہلے ہی مختلف قسم کے سفری مشکلات سے دوچار ہے، چترال کے آبادی دور دراز اور دشوار گزار وادیوں میں پھیلی ہوئی ہے،ایٹا اور دیگر پرائیویٹ ٹیسٹنگ ایجنسیاں یعنی این ٹی ایس وغیرہ ضلعی کیڈر کے مختلف آسامیوں کے لئے تحریری ٹیسٹ کے لئے سینکڑوں امیدواروں کو چترال سے باہر مختلف اضلاع میں بلاتے ہیں، ان ٹیسٹ کے حوالے سے آخری ایام میں مطلع کیا جاتا ہے اور سینکڑوں کی تعداد میں غریب امیدواروں جن میں خواتین بھی شامل ہیں چکدرہ یا کسی اور مقام میں ٹیسٹ کے لئے بلایا جاتا ہے جس سے چترال سے تعلق رکھنے والے غریب امیدواروں کو بھاری اخراجات اٹھانے کے ساتھ طویل سفر اور ذہنی تناؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ یہ عمل اہالیان چترال کے لئے ناقابل برداشت ہے کیونکہ ہزاروں کے حساب میں اُمیدواروں کوغیر ضروری سفر سے اجتماعی طور پر کروڑوں کا نقصان سے دوچار ہونا پڑتا تھا اور خواتین جس اذیت ناک صورتحال اور کوفت سے دوچار ہوتے اسکا اندازہ لگانا مشکل ہے۔ان حقائق کی روشنی میں میں عدالت عالیہ سے رجوع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے چند مہینے پہلے چترال کے نوجوانوں اور اپنی بیٹیوں سے یہ وعدہ کیا تھا کہ میں ان شاء اللہ اس مسلے کو ہائیکورٹ لے جاکر انصاف کی درخواست کرونگا۔انہوں نے کہا کہ اس کا رخیر کے سلسلے میں ایڈوکیٹ شیر حیدر صاحب نے اپنی قوم کے لئے مجھ سے بھی بڑھ کر دلچسپی لی جس پر ہم انکے لئے بھرپور دعاگو ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیسٹنگ ایجنسیاں مختلف آسامیوں کے لئے ٹیسٹ کے انعقاد کے نام پر فیسوں کی مد میں امیدواروں سے بھاری رقم وصول کرتے ہیں مگر اس کے باوجود آبائی ضلع میں ٹیسٹ منعقد کرانے کے بجائے سینکڑوں امیدواروں کو مزیداذیت کا شکار بناتے ہیں جو کہ بنیادی انسانی حقوق اور ملکی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے اور امیدواروں کے جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہے۔

chitraltimes qari jamal nasir ret petition against etea test center

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
66053

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواکا ڈویژنل ہیڈ کوارٹر ز کی سطح پر سٹیزن فسیلیٹیشن سنٹرز کے قیام کے عمل کو دو ماہ کے اندر مکمل کرنے کی ہدایت

Posted on

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواکا ڈویژنل ہیڈ کوارٹر ز کی سطح پر سٹیزن فسیلیٹیشن سنٹرز کے قیام کے عمل کو دو ماہ کے اندر مکمل کرنے کی ہدایت

پشاور(چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے ڈویژنل ہیڈ کوارٹر ز کی سطح پر سٹیزن فسیلیٹیشن سنٹرز کے قیام کے عمل کو دو ماہ کے اندر مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ عوام کو تمام شہری سہولیات ان کی دہلیز پر فراہم کرنا حکومت کی ترجیح ہے۔ انہوں نے کہاکہ سٹیزن فسیلیٹیشن سنٹرز کی تکمیل سے عوام کی خدمات تک رسائی آسان ہوگی اور ساتھ ساتھ وقت اور وسائل کی بھی بچت ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق منصوبے کے تحت ابتدائی طور پر 19 مختلف خدمات آن لائن فراہم کی جائیں گی جن میں برتھ سرٹیفیکیٹ ، ڈیتھ سرٹیفیکیٹ ، میرج سرٹیفیکیٹ ، ڈومیسائل سرٹیفیکیٹ، اسلحہ لائسنس،ای پراپرٹی ٹرانسفر ، کاروباری لائسنس کے لئے درخواست، جمع بندی اور دیگر خدمات شامل ہیں۔

 

ای گورننس اور سٹیزن فسیلیٹیشن سنٹرز کے قیام پر پیشرفت کا جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ای گورننس متعارف کرانے سے خیبر پختونخوا ملک کا پہلا پیپر لیس صوبہ بن جائے گاجس کا کریڈٹ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو جاتا ہے۔ صوبائی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی عاطف خان، وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، ایم ڈی خیبرپختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ علی محموداور دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ سٹیزن فیسیلیٹشن سنٹر میں مزید دس خدمات کی آن لائن فراہمی کو بھی شامل کیا جائےگا۔اس مقصد کے لئے ویب اور موبائل ایپلیکیشن تیار کرلی گئی ہےں اور جلد ان کا اجراءکیا جائے گا۔ ای گورننس منصوبے کے مختلف پہلوو ¿ں پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیاکہ ابتدائی طور پر صوبائی کابینہ کی کاروائی کو پیپر لیس بنایا جارہا ہے جبکہ دوسرے مرحلے میں تمام صوبائی محکموں کے مختلف امور کو پیپرلیس بنایا جائے گا۔

 

وزیراعلیٰ نے ای گورننس کو وقت کی ایک اہم ترین ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ای گورننس سسٹم کے فروغ سے سرکاری امور میں تیزی آئے گی اور اس سے وقت اور وسائل کی بھی خاطر خواہ بچت ہوگی۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ای گورننس منصوبے کے تمام پہلوو ¿ں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے اور کہا کہ صوبائی حکومت پہلے ہی ورکس ڈیپارٹمنٹس میں ای بڈنگ، ای ٹینڈرنگ اور ای بلنگ متعارف کراچکی ہے جس سے مختلف امور کی انجام دہی میں تیزی آئی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ بدلتے ہوئے زمانے کے ساتھ چلنے اور جدید چیلنجز سے نبرد آزماہونے کیلئے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا مثبت فروغ ناگزیر ہوچکا ہے۔ صوبائی حکومت نے اسی مقصد کے تحت صوبائی محکموں کو جدید ضروریات سے ہم آہنگ کرنے کیلئے متعدد ٹھوس اقدامات کئے ہیں جن کے خاطر خواہ نتائج سامنے آرہے ہیں۔ سٹیزن فسیلیٹیشن سنٹرز کا قیام بھی اسی سلسلے کا ایک کڑی ہے جو عوام کو تیز رفتار اور شفاف انداز میں خدمات کی فراہمی کیلئے سنگ میل ثابت ہوگا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66050

نیب قوانین میں ترمیم : شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز ریفرنسز ختم

Posted on

نیب قوانین میں ترمیم : شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز ریفرنسز ختم

لاہور(چترال ٹایمز رپورت) قومی احتساب بیورو (نیب) کے قوانین میں ترمیم کے تحت نیب ریفرنسز میں نامور سیاست دانوں کو بڑا ریلیف مل گیا جبکہ نیب ترجمان نے وضاحت کی ہے کہ عدالتوں سے واپس بھجوائے گئے کیسز کا حتمی فیصلہ ایگزیکٹو بورڈ میٹنگ میں ہوگا۔ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران نیب قوانین میں ترمیم کے بعد وزیراعظم شہباز شریف، حمزہ شہباز، راجا پرویز اشرف اور یوسف رضا گیلانی کے خلاف عائد الزامات سمیت 50 کرپشن ریفرنسز احتساب عدالتوں نے واپس کر دیے ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز ریفرنس ختم ہوگیا جبکہ اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کے خلاف رینٹل پاور کے 6 کرپشن ریفرنسز واپس لے لیے گئے ہیں۔اسی طرح پیپلز پارٹی کے سینیٹر اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف یو ایس ایف فنڈ میں کرپشن کا ریفرنس واپس لے لیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ سینیٹر سلیم مانڈوی والا، سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سردار مہتاب عباسی اور پیپلز پارٹی کی سینیٹر روبینہ خالد کے خلاف لوک ورثہ میں مبینہ خرد برد کا ریفرنس بھی واپس لے لیا گیا ہے۔

 

نیب قوانین میں ترمیم کے بعد مضاربہ اسکینڈل اور کمپنیز فراڈ کے ریفرنسز بھی احتساب عدالتوں سے واپس لے لیے گئے ہیں۔دوسری جانب نیب کے ترجمان کی جانب سے وضاحت کی گئی ہے کہ قومی احتساب بیورو کی جانب سے کسی عدالت سے کوئی ریفرنس واپس نہیں لیا گیا، نئے قوانین کے تحت مختلف عدالتوں سے واپس بھجوائے گئے کیسز پر حتمی فیصلہ ایگزیکٹو بورڈ میٹنگ میں ہوگا۔ذرائع کے مطابق نیب قانون میں ترمیم کے بعد احتساب عدالتوں کی جانب سے 150 کے قریب کیسز واپس بھجوائے گئے،عدالتوں سے واپس بھجوائے گئے کیسز پر نیب فیصلہ کرے گا کہ ایف آئی اے سمیت کسی تحقیقاتی ایجنسی یا متعلقہ محکموں کو بھجوایا جائے یا نہیں۔ذرائع کا کہنا ہے وزیر اعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے کیسز تاحال عدالت نے واپس نہیں بھجوائے نہ ہی نیب نے واپس لینے کی استدعا کی ہے، نئے احتساب قوانین کے تحت پنڈی اسلام آباد سے 68کیسز، لاہور سے 47، کراچی سے 50 سے زائد کیسز عدالتوں نے واپسی کیے۔عدالتوں کی جانب سے دائرہ اختیار کے تحت واپس بھجوائے جانے والے کیسز پر نیب ہیڈکوارٹر نے تمام بیوروز سے فہرستیں طلب کر لی ہیں لیکن تاحال نیب ایگزیکٹو بورڈ میٹنگ طلب نہیں کی گئی۔ بیوروز کی جانب سے موصول کیسز پر حتمی منظوری ایگزیکٹو بورڈ میٹنگ میں لی جائے گی۔سابق وزیر اعظم شاہد خاقان کے خلاف نیب ریفرنس واپس نہیں ہوئے،وزیر اعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کا کیس نہ ہی عدالت نے واپس نہیں کیا ہے نہ ہی نیب نے کیس واپس لینے کی استدعا کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے چیئرمین نیب نے کوئی کیس واپس لینے کی ہدایات نہیں کی ہے۔

 

5 سے 11 سال تک کے بچوں کو کورونا ویکسین لگانے کا آغاز

اسلام آباد(سی ایم لنکس)ملک بھر میں 5 سے 11 سال کی عمر تک کے بچوں کو کورونا ویکسین لگانے کا آغاز ہوگیا۔قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ) کے مطابق ملک بھر میں 5 سے 11 سال کی عمر تک کے بچوں کو کورونا وائرس سے بچانے کیلئے ویکسین تمام مراکز پر بلکل مفت دستیاب ہے۔این آئی ایچ کی جاری کردہ ہدایات میں بتایا گیا ہے کہ بچوں کو کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین کی دوسری خوراک 21 دن بعد لگوائی جائیں جبکہ دونوں خوراکوں کے درمیان 56 دن سے زیادہ کا وقفہ نہ ہو۔دوسری جانب ملک میں کورونا وائرس کے وار جاری ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا سے ایک شخص جاں بحق ہوا جبکہ 90 مثبت کیسز سامنے آئے جس میں 89 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔قبل ازیں گزشتہ روز راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ نے کورونا سے بچاؤ کیلئے مہم کے دوران والدین اپیل کی ہے کہ بچوں کو حفاظتی انجکشن لگوائیں تاکہ انہیں موذی مرض سے بچایا جاسکے۔

 

صدر عارف علوی نے مرکزی نظامت برائے قومی بچت کی جانب سے شرح ِمنافع میں ماضی کی نسبت کمی بدانتظامی قرار دے دی

اسلام آباد( چترال ٹایمز رپورٹ)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے مرکزی نظامت برائے قومی بچت کی جانب سے شرح ِمنافع میں ماضی کی نسبت کمی بدانتظامی قرار دیتے ہوئے وفاقی محتسب کے فیصلے کے خلاف خاتون شہری کی درخواست منظور کر لی۔ایوان صدر میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت نے قومی بچت کو اسپیشل سیونگ سرٹیفکیٹس پر خریداری کے وقت کی شرح ِ منافع کے حساب سے شہری کو منافع ادا کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ قومی بچت نے منافع کی شرح میں مؤثر بہ ماضی کمی کر کے بدانتظامی کی،صرف پارلیمنٹ/قانون ساز ادارے قانون کو منظور ہونے سے پہلے کی تاریخ سے نافذکر سکتے ہیں۔صدر مملکت نے کہا کہ قانون کے برعکس منافع کی شرح میں نظرثانی سے شہری کو 53 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔خاتون شہری نے قومی بچت سے پانچ سرٹیفکیٹس 12.7فیصد،چھٹا سرٹیفکیٹ 13.9فیصد منافع کی شرح سے خریدا،چار دن بعد فنانس ڈویڑن نے منافع کی شرح کو نافذ بہ ماضی کم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا،شہری سرٹیفکیٹ کے اجراء کے وقت کی شرح منافع کے مطابق منافع کی حقدار ہیں۔صدر مملکت نے کہا کہ شرح ِمنافع میں تبدیلی کا اطلاق نوٹیفکیشن سے پہلے کی گئی سرمایہ کاری پر نہیں ہوتا،

 

جاری کردہ نوٹیفکیشن ماتحت یا تفویض شدہ قانون سازی کے زمرے میں آتا ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ نوٹیفیکیشن کا اطلاق سرکاری گزٹ میں تاریخ ِ اشاعت سے ہوتا ہے نہ کہ پہلے کی تاریخ سے،حکومت قانون کی طرف سے مجاز نہ ہو تو نافذ بہ ماضی حکم جاری کرنے کا اختیار نہیں رکھتی،کوئی بھی حکم سرکاری گزٹ میں اس کی اشاعت کی تاریخ سے نافذ ہوتا ہے،حکومت کیلئے اپنے عہد سے پیچھے ہٹنا مناسب نہیں،ایفائے عہد نہ کرنے سے حکومتی اداروں پر عوام کا اعتماد ختم ہو سکتا ہے،حکومتی اداروں کا اپنے پیمان سے وفا نہ کرنا حکومتی ساکھ پر منفی اثر ڈالتا ہے،موجودہ قانون طے شدہ قانونی اصولوں اور سورہ المائدہ کی پہلی آیت کے مطابق قرآنی احکامات پر مبنی ہے،معاہدوں کو پورا کرنا منطقی اور منصفانہ ہے بلکہ عالمی طور پر قبول شدہ اصول ہے،دونوں فریق سرٹیفکیٹس کے اجراء کے وقت کیے گئے معاہدے کے پابند ہیں، صدر مملکت نے کہا کہ سرٹیفکیٹس پر 12.7فیصد اور 13.9فیصد کی شرح کے حساب سے وعدے کے مطابق منافع ادا کیا جائے۔شہری نے منافع کی مروجہ شرح دیکھتے ہوئے قومی بچت سے سرٹیفیکیٹ خریدے،خزانہ ڈویڑن کے نوٹیفکیشن نے چار دن پہلے سے نافذ بہ ماضی منافع کی شرح کو کم کردیا،شہری نے اپنی شکایت کے ازالے کے لیے قومی بچت اور بعد میں وفاقی محتسب سے رابطہ کیا۔ریلیف نہ ملنے پر شہری نے صدر مملکت کو درخواست دائر کی، جسے منظور کر لیا گیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66016

 عام آدمی کی معیاری تعلیم تک رسائی اور شعبہ تعلیم کی ترقی ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ وزیراعلیِ

 عام آدمی کی معیاری تعلیم تک رسائی اور شعبہ تعلیم کی ترقی ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ وزیراعلیِ محمود خان

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے عام آدمی کی معیاری تعلیم تک رسائی اور شعبہ تعلیم کی ترقی کو اپنی حکومت کے منشور کا ایک اہم حصہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت نے اس شعبے میں جدت لانے اورموجودہ تعلیمی نظام کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کیلئے ترقیاتی منصوبوں کے ساتھ ساتھ اصلاحات کا بھی ایک سلسلہ شروع کر رکھا ہے جس کا حتمی مقصد اپنے بچوں کو گھر کی دہلیز پرتمام سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے ۔وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ سے جاری اپنے ایک بیان میں محمود خان نے کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت نے پارٹی قائد عمران خان کے وژن کے مطابق تعلیم کے فروغ اور تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کیلئے دور رس اقدامات اُٹھانے کا سلسلہ شروع کررکھا ہے جن کے نتیجے میں سرکاری سکولوں میں سہولیات کی فراہمی اوردرس و تدریس کے معیار میں نمایاں بہتری آئی ہے ۔

 

اُنہوں نے کہاکہ حکومت کے ان ہی اقدامات کی بدولت سرکاری سکولوں پر عوام کا اعتماد بحال ہو گیا ہے اوروہ اعتماد کے ساتھ اپنے بچوں کو سرکاری سکولوں میں داخل کروا رہے ہیں ۔ وزیراعلیٰ نے شعبہ ابتدائی و ثانوی تعلیم میں حکومتی اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت شعبہ ابتدائی و ثانوی تعلیم میں اقدامات اُٹھا رہی ہے جن میں نئے سکولوں کی تعمیر، پہلے سے موجود سکولوں کی بہتری و بحالی، میرٹ کی بنیاد پر اساتذہ کی بھرتی ، اساتذہ کی جدید بنیادوںپر ٹریننگ ، سکولوں میں مفت درسی کتب کی فراہمی، خواتین کی شرح خواندگی کو بڑھانے کیلئے بچیوں کو وظائف کی فراہمی ، سکولوں میں کھیلوں کی سہولیات کی فراہمی، ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی کا قیام ،سرکاری سکولوں میں سیکنڈ شفٹ کا اجرا، سکول لیڈرز کی بھرتی اور دیگر شامل ہیں۔

 

واضح رہے کہ رواں صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ابتدائی و ثانوی تعلیم کے110 منصوبے شامل کئے گئے ہیں جن میں 79 جاری اور31 نئے منصوبے ہیں جن کا مجموعی تخمینہ لاگت 20 ارب روپے سے زائد ہے ۔ مذکورہ منصوبوں میں ضم اضلاع کے بھی منصوبے شامل ہیں جن کا تخمینہ لاگت تقریبا ً8 ارب روپے ہے ۔ اس کے علاوہ گزشتہ چار سالوں کے دوران ابتدائی و ثانوی تعلیم کے شعبے میں متعدد اقدامات اُٹھائے گئے ہیں جن میں 58 ہزار اساتذ ہ کی مستقلی ،چھ لاکھ سے زائد طلبہ کو درسی کتب اور سکول بیگز کی فراہمی ، 174 سکولوں کی اپ گریڈیشن ، چار ماڈل سکولز کی تعمیر،89 سکولوں کی تعمیر نو، 90 سکولوں کی سٹینڈرڈائزیشن ، 141 سکولوں کا قیام،سرکاری سکولوں میں 400 اضافی کمروں کی تعمیراور 1585 کمروں کی مرمت، 21 لاکھ بچیوں کو وظائف کی فراہمی ، تین ارب روپے کی لاگت سے 68141 یونٹس کو فرنیچر کی فراہمی ، کیڈٹ کالج سپین کئی جنوبی وزیرستان کی تعمیر اور اس طرح کے دیگر اقدامات شامل ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66014

پشاور کی معروف ماہر قلب ڈاکٹر زاہد اسلم اعوان کی طرف سے چترال کیلیےکیتھ لیب کا عطیہ

پشاور کی معروف ماہر قلب ڈاکٹر زاہد اسلم اعوان کی طرف سے چترال کیلیےکیتھ لیب کا عطیہ

چترال ( چترال ٹایمز رپورٹ )پشاور کی معروف ماہر قلب ڈاکٹر زاہد اسلم اعوان کی طرف سے چترال کیلیےکیتھ لیب کا عطیہ کیا گیا ہے ۔ اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر لوئر چترال محمد انوارالحق سے ملاقات کے بعد اور ان کی ہدایت پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر عرفان الدین نے معروف ماہر امراض قلب ڈاکٹر زاہد اسلم اعوان ,پروفیسر کارڈیالوجی ایچ ایم سی، اسسٹنٹ پروفیسر رحمت غفار، ایم ایس ڈاکٹر حیدر الملک کے ہمراہ (کیتھ لیب )بنانے کے لیے ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال میں منتخب کردہ وارڈ کا دورہ کیا، جہاں (انجیو گرافی )اور (انجیو پلاسٹی) کی سہولیات دستیاب ہوں گی یہ تمام سہولیات ڈاکٹر زاہد اسلم اعوان کی طرف سے عطیہ کی گئی ہیں اور دل کے مریضوں کے لیے ٹیلی میڈیسن کی سہولت بھی ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال میں دستیاب ہونگی، چترال میں انسٹال ہونے کے بعد دل کے مریضوں کو ایسی سہولت کے لیے پشاور جانے کی ضرورت نہیں ہے۔اور یہ سہولیات صوبے بھر میں پشاور اور سوات کے علاوہ اب چترال میں بھی میسر ہونگے۔دریں اثنا چترال کے عوامی حلقوں نے ڈاکٹر زاہد اسلم اور انکی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا ہے۔
chitraltimes dr zahid aslam awan donation for dhq cht 2 chitraltimes dr zahid aslam awan donation for dhq cht 3 chitraltimes dr zahid aslam awan donation for dhq cht 4 chitraltimes dr zahid aslam awan donation for dhq cht 1
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
66021

ملک کو دلدل سے نکالنے اور معیشت کو درست سمت پر گامزن کرنے کے لیے صاف و شفاف عام انتخابات کا انعقاد نا گزیر ہے۔عمران خان

Posted on

ملک کو دلدل سے نکالنے اور معیشت کو درست سمت پر گامزن کرنے کے لیے صاف و شفاف عام انتخابات کا انعقاد نا گزیر ہے۔عمران خان

چارسدہ ( چترال ٹایمز رپورٹ ) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کو دلدل سے نکالنے اور معیشت کو درست سمت پر گامزن کرنے کے لیے صاف و شفاف عام انتخابات کا انعقاد نا گزیر ہے،اقتدار کے چار ماہ میں ہی امپورٹڈ حکومت نے ملکی معیشت کا بیڑا غرق کر دیا ہے ۔جب ہماری حکومت ختم کی گئی تو ڈالر 178 روپے اور پٹرول 150 روپے لیٹر تھا لیکن ان نا اہل حکمرانوں کی وجہ سے ایک ڈالر 236 روپے اور پٹرول 238 روپے لیٹر ہے۔   جب ہمیں حکومت ملی تو خسارہ 20 ارب ڈالر، ایکسپورٹ 24 ارب ڈالر اور ریمیٹنسسز 19 ارب ڈالر تھیں لیکن جب ہماری حکومت ختم ہوئی تو ہم نے خسارہ کم کر کے 16 ارب ڈالر کر دیا تھا جبکہ عدم اعتماد کے وقت ریمیٹنسسز 31 ارب ڈالر اور ایکسپورٹ 32 ارب ڈالرپر تھیں۔ نیشنل ریزرو ہم نے 9 ارب ڈالر سے  بڑھا کر 16 ارب ڈالر کر دیئے تھے، 17 سال بعدہماری حکومت کے آخری دو سالوں کے دوران اکنامک گروتھ میں اضافہ ہوا تھا۔ جب ملک ترقی کی راہ پر گامزن تھا اور دنیا میں گرین پاسپورٹ کی عزت بڑھ رہی تھی تو ایک سازش کے تحت ہماری حکومت کا خاتمہ کر کے ایک نا اہل ٹولہ ملک پر مسلط کیا گیا۔

 

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز چارسدہ میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ عمران خان نے کہا کہ کورونا کے باوجود ہم نے ملکی معیشت کو سنبھالااور ایکسپورٹ بڑھائیں جبکہ6 ہزار ارب روپے سے زائد ٹیکس اکٹھا کیا۔ عمران خان نے کہا کہ ہم نے اپنے آپ کو حقیقی طور پر آزاد کرانا ہے اور کسی سپر پاور کی غلامی نہیں کریں گے،کسی کے خوف کی وجہ سے پرائی جنگ میں شریک نہیں ہونگے۔ ماضی میں پرائی جنگ میں ہم نے 80 ہزار جانوں کی قربانی دی ہے۔ا نہوں نے کہا کہ جب کال دوں گا پوری قوم نے حقیقی آزادی کے لیے نکلنا ہے۔مسلمان قوم اس وقت تک ذہنی طور پر آزاد نہیں ہو سکتی جب تو وہ سیرت نبوی پر عمل پیرا نہیں ہوتی۔موجودہ حکمرانوں نے اسلام کو بیچنے کی دکانیں کھول رکھی ہیں، مولانا فضل الرحمان کو پیسہ دو جو فتویٰ چاہئیے لکھوا لو۔ انہوں نے موجودہ وفاقی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو ایسے حکمران چاہئیں جو انکی مرضی کے فیصلے کریں،امپورٹڈ حکومت کو خود شرم نہیں آتی ، قوم کو دنیا میں شرمندہ کر رہی ہے۔ نواز شریف امریکی صدر کے سامنے خوفزدہ ہو کر بیٹھتے تھے،نااہل ٹولے نے گرین پاسپورٹ کی عزت گنوا دی ہے لیکن ہم نے اپنے ملک کی عزت و وقار کو بحال کرنا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی کے دور میں دو دھرنے دیئے لیکن ہم نے انکے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں کرایا۔ امپورٹڈ حکومت نے آتے ہی اپنے اوپر کرپشن کے کیسز ختم کرائے اور نیب قوانین میں ترامیم کر کے این آر او لیا۔ نااہلوں کی وجہ سے  روپے کی قدر میں 30 فیصد کمی آئی ہے جبکہ حکمرانوں کی باہر پڑی  لوٹی ہوئی دولت میں 30 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

 

انہوں نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کبھی اُس سیاسی جماعت کو ووٹ مت دینا جس کا سب کچھ پاکستان میں نہ ہو، کسی ایسے بندے کو وزیر نہیں بناو ¿ں گا جس کا سب کچھ پاکستان میں نہ ہو۔ عمران خان نے کہا کہ بجلی کی فی یونٹ قیمت 16 روپے سے بڑھا کر 36 روپے کر دی گئی۔ 21 تاریخ کوہونے والے کسانوں کے احتجاج کی بھر پور حمایت کرتا ہوں،کھاد و کیڑے مار ادویات کی قیمت میں خاطر خواہ اضافہ کیا گیا۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں کسانوں نے بھرپور منافع کمایا۔ بین الاقوامی ادارے کہہ رہے ہیں کہ موجودہ حکومت سے معیشت سنبھالی نہیں جا رہی۔ سازش کے تحت ہماری حکومت کا خاتمہ کیا گیا، ملوث لوگوں کو قوم معاف نہیں کرے گی۔آٹے سمیت تمام اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں  ہوشربا اضافہ ہو رہا ہے۔امپورٹڈ حکومت سیاسی مخالفین اور میڈیا کے خلاف انتقامی کارروائیاں کر رہی ہے لیکن امپورٹڈ حکومت جتنی انتقامی کارروائیاں کرئے یہ  میچ ہار چکی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ چارسدہ سمیت دیگر علاقوں میں بھی سیلاب سے تباہی ہوئی ہے ، متاثرین کی بحالی کے لیے پھر ٹیلی تھون منعقد کریں گے بلکہ اب تک ٹیلی تھون کے ذریعے 10 ارب روپے اکٹھے کیے گئے ہیں جو سیلاب متاثرین پر خرچ کیے جائیں گے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ملاکنڈ میں امن و امان کی صورتحال خراب ہو رہی ہے لیکن وفاقی حکومت اپنی زمہ داری پوری نہیں کر رہی خیبر پختونخوا حکومت اور پولیس امن و امان کی بحالی کے لیے اپنی ذمہ داری احسن طریقے سے پوری کر رہی ہے۔

chitraltimes pti chairman imran khan mahmood khan cm and ex governor in charsada pti jalsa

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65965

موسمیاتی تبدیلی، وبائی امراض اور بڑھتی ہوئی عدم مساوات جیسے چیلنجز سے اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق تمام اقوام کے تعاون سے ہی نمٹا جا سکتا ہے، وزیر اعظم

موسمیاتی تبدیلی، وبائی امراض اور بڑھتی ہوئی عدم مساوات جیسے چیلنجز سے اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق تمام اقوام کے تعاون سے ہی نمٹا جا سکتا ہے، وزیر اعظم شہباز شریف کی چینی صدر سے ملاقات میں گفتگو

سمرقند ( چترال ٹایمز رپوڑت )وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں، وبائی امراض اور بڑھتی ہوئی عدم مساوات جیسے چیلنجز سے اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق تمام اقوام کے تعاون سے ہی نمٹا جا سکتا ہے۔وزیر اعظم آفس میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابقوزیر اعظم شہباز شریف نے جمعہ کو سمرقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے 22ویں سربراہان مملکت کے اجلاس کے موقع پر چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی۔اپریل 2022 میں وزراتِ عظمی کا منصب سنبھالنے کے بعد چین کے صدر کے ساتھ وزیر اعظم شہباز شریف کی یہ پہلی ملاقات ہے۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان باہمی اعتماد اور افہام و تفہیم کے ماحول میں خوشگوار بات چیت ہوئی۔اپنے خیرمقدمی کلمات میں چینی صدر نے وزیر اعظم محمد شہباز شریف کو “عملیت پسندی اور کارکردگی کی حامل شخصیت”قرار دیا۔ انہوں نیکہا کہ وزیر اعظم “چین پاکستان دوستی کے لیے دیرینہ عزم” رکھنے والے رہنما ہیں۔دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا اور باہمی دلچسپی کے اہم علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا۔

 

وزیر اعظم نے صدر شی جن پنگ اور چینی کمیونسٹ پارٹی کی آئندہ 20ویں سی پی سی قومی کانگریس کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ شنگھائی تعاون تنظیم نے اپنے مشترکہ وڑن اور باہمی اقدار کو علاقائی تعاون اور یکجہتی کے ٹھوس عملی منصوبوں میں آگے بڑھانے کے لیے ایک بہترین فورم فراہم کیا۔چین پاکستان پائیدار دوطرفہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ہماری ہر موقع پر آزمودہ تذویراتی شراکت داری ’آل ویدر اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ اور آہنی بھائی چارے نے وقت کی کسوٹی کا مقابلہ کیا۔ انہوں نے اپنے دوطرفہ تعلقات کو مزید بلندیوں تک لے جانے کے اپنے ذاتی عزم کا اعادہ کیا۔وزیراعظم نے پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی فراخدلانہ اور بروقت مدد پر صدر شی جن پنگ،چینی حکومت اورعوام کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان چین کے تمام حلقوں کی طرف سے ہمدردی اور حمایت کے اظہار پر مشکور ہے اور یہ ہماری منفرد دوستی کا حقیقی عکاس ہے۔

 

انہوں نے صدر شی جن پنگ کے ساتھ 5 ستمبر 2022 کو صوبہ سیچوان میں آنے والے زلزلے سے ہونے والے المناک جانی نقصان اور تباہی پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام اس قدرتی آفت کے دوران چین کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وزیراعظم نے صدر شی جن پنگ کو پاکستان کی پائیدار ترقی، صنعتی ترقی، زرعی جدت اور علاقائی رابطوں کے لیے اپنی حکومت کی پالیسیوں سے آگاہ کیا۔وزیراعظم نے پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی پر سی پیک کے مثبت اثرات کو سراہا۔ انہوں نے سی پیک کی ترقی کے لیے اپنی حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے ایم ایل ون ریلوے پروجیکٹ کے فریم ورک معاہدے کے پروٹوکول پر دستخط کا خیرمقدم کیا۔وزیراعظم نے تائیوان، تبت، سنکیانگ اور ہانگ کانگ سمیت بنیادی مفاد کے تمام مسائل پر پاکستان کی چین کے ساتھ مستقل اور غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت، ایف اے ٹی ایف، قومی ترقی، کوویڈ 19 وبائی امراض اور دیگر شعبوں میں تعاون پر چینی حکومت کا شکریہ بھی ادا کیا۔وزیر اعظم نے بین الاقوامی صورتحال پرتبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی، وبائی امراض اور بڑھتی ہوئی عدم مساوات جیسے چیلنجز سے اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق تمام اقوام کے تعاون سے ہی نمٹا جا سکتا ہے۔

 

انہوں نے صدر شی کے وڑنری بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو اور گلوبل ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو کی تعریف کی، جس نے پائیدار اور اجتماعی ترقی کی منفرد پالیسی کو دنیا میں متعارف کروایا۔وزیراعظم نے بھارت کے زیرِ تسلط مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال پر روشنی ڈالی اور جموں و کشمیر کے تنازع پر چین کے اصولی موقف پر شکریہ ادا کیا۔دونوں رہنماؤں نے حالیہ ادوار میں مشترکہ مستقبل کے لیے پاک چین کمیونٹی کی تعمیر کے عزم کا اعادہ کیا۔وزیراعظم نے صدر شی جن پنگ کو پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہاکہ پاکستانی عوام ان کے پرتپاک استقبال کے منتظر ہیں۔ دعوت کو قبول کرتے ہوئے صدر شی نے کہا کہ وہ جلد از جلد وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ چین کے منتظر ہیں۔

 

تاجکستان، ازبکستان، ایران اور منگولیا کے صدور کا وزیراعظم شہباز شریف کی موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے کو شنگھائی تعاون تنظیم کی طرف سے اٹھانے کی تجویز کی بھرپور حمایت کا اعلان

سمر قند(چترال ٹایمز رپورٹ )تاجکستان، ازبکستان، ایران اور منگولیا کے صدور نے وزیراعظم شہباز شریف کی موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے کو شنگھائی تعاون تنظیم کی طرف سے اٹھانے کی تجویز کی بھرپور تائید و حمایت کا اعلان کیا ہے۔وزیر اعظم کیمیڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ازبکستان کے صدر شوکت مرزیوف نے ایس سی او ریاستی سربراہان کی کونسل کے رواں اجلاس کی میزبانی کرتے ہوئے زور دیا کہ وزیراعظم پاکستان کی پیش کردہ تجویز ایس سی او تنظیم کی سطح پر اٹھانی چاہئے۔ ایس سی اوکے سربراہان مملکت کی کونسل کے اجلاس میں تاجکستان کے صدر امام علی رحمان نے وزیراعظم شہباز شریف کی تجویز کی سب سے پہلے حمایت کا اعلان کیا ہے۔ایس سی اوسربراہان مملکت کی کونسل کے حالیہ اجلاس کے سربراہ تاجکستان کے صدر امام علی رحمان کے بعد تنظیم کے سیکرٹری جنرل، ازبکستان، منگولیا اور ایران کے صدور نے بھی پاکستان کے ساتھ یک جہتی اور حمایت کا اعلان کیا۔تاجکستان کے صدر شوکت مرزیوف نے ایس سی اوکے رکن ممالک پر زور دیا کہ حالیہ تاریخی سیلاب سے ہونے والی شدید تباہی سے نمٹنے میں پاکستان کو بھرپور مدد اور حمایت فراہم کی جائے۔

 

shahbaz sharif attended shangai organization gathering of head of

 

 

روس سے گیس فراہمی منصوبے پر کام کرنے کیلیے پاک ترکیہ اتفاق

سمرقند(چترال ٹایمز رپورٹ) روس سے بذریعہ پائپ لائن پاکستان کو گیس فراہمی کے مجوزہ منصوبے پر کام کرنے کے لیے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان اتفاق ہوگیا ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے سمرقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت کے اجلاس کے موقع پر ترک صدر رجب طیب ایردوان سے ملاقات کی، جس میں روس سے پائپ لائن کے ذریعے پاکستان کو گیس کی فراہمی کے منصوبے پر کام کرنے پر ترکیہ اور پاکستان کے درمیان اتفاق کیا گیا۔ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے وزیراعظم سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ روس، قزاقستان اور ازبکستان میں کسی حد تک گیس پائپ لائن کے لیے بنیادی ڈھانچہ پہلے سے موجود ہے۔ اس سلسلے میں دوطرفہ تجارت کے فروغ، گیس کی فراہمی سمیت لارج اسکیل منصوبوں کے امکانات اور عملدرآمد پر اتفاق رائے کیا گیا۔ترک صدر کا کہنا تھا کہ ہم جنوب مشرقی ایشیا اور مجموعی طور پر ایشیا میں پاکستان کو اپنا ترجیحی شراکت دار تصور کرتے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان نہایت مثبت انداز میں تعلقات فروغ پا رہے ہیں جس پر ہمیں بے حد خوشی ہے۔ واضح رہے کہ دونوں رہنماؤں کے مابین ملاقات شنگھائی تعاون تنظیم (ایس-سی-او) کے رکن ممالک کے ریاستی سربراہی کونسل کے اجلاس کے موقع پر ہوئی۔

 

بخار میں استعمال ہونے والی ادویات کی قلت کو دور کرنے کے لئے ہر ممکن کوششیں کی جا رہی ہیں،وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل

اسلام آباد(سی ایم لنکس)وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا ہے کہ بخار میں استعمال ہونے والی ادویات کی قلت کو دور کرنے کے لئے ہر ممکن کوششیں بروئے کار لائی جا رہی ہے۔انہوں نے یہ بات جمعہ کو پیناڈول اور پیراسٹامول کی دستیابی کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کی۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں بخار کی ادویات کی دستیابی، پیداوار کے حوالے سے اقدامات کئے جا رہے ہیں،بخار میں استعمال ہونے والی ادویات کی قلت کو دور کرنے کے لیئے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔اجلاس میں دوا ساز صنعت کاروں نے دوا کی پیداوار دوبارہ شروع کرنے کے لئے یقین دہانی کروائی ہے۔اجلاس میں فارماکمپینوں مینوفیکچررز سپلائرز اور حکام نے بھی شرکت کی۔ پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے سربراہ قاضی منصور دلاور نے کہا کہ حکومت نے بخار کی دوائی کی قیمت کا معاملہ حل کرانے اور کمپینوں کا پیراسٹامول کے خام مال کی قیمت میں 10 فی صد کمی کی یقین دہانی کرائی ہے۔انہوں نے کہا کہ پینٹاول سمیت دیگر کمپینوں کا بخار کی دوائی کی پیداوار وقتی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے،اس سلسلہ میں ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف ڈریپ ایکٹ کے تحت سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر صحت نے قیمتوں میں اضافے کا معاملہ وزیراعظم کے سامنے رکھنے کی بھی یقین دہانی کرائی ہے۔انہوں نے بتایا کہ قیمتوں میں کمی کے باعث بخار کی گولیوں اور سیرپ کی پیداوار بلکل بند ہے۔قاضی منصور دلاور نے کہا کہ سیلاب، ڈینگی اور ملیریا سے بخار کے کیسز مین مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65949

سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی سروے ٹیموں میں تمام ممبران بشمول پاک آرمی کے نمائندوں کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے۔چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ڈاکٹر شہزاد خان بنگشُ

Posted on

سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی سروے ٹیموں میں تمام ممبران بشمول پاک آرمی کے نمائندوں کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے۔چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ڈاکٹر شہزاد خان بنگشُ

سینیٹرڈاکٹر ثانیہ نشتر کی حکومت خیبرپختونخوا کی طرف سے گھروں کے معاوضے کے طریقہ کار کی تعریف

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) وزیر اعلی خیبرپختونخوا کے سیلاب ریلیف فنڈ کی ٹیکنیکل کمیٹی کا اجلاس جمعہ کے روز سول سکرٹریٹ پشاور میں ویڈیو لنک کے ذریعے منعقد ہوا۔ اجلاس میں سینیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر، چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد خان بنگش کے ساتھ ساتھ ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ، سیکرٹری ریلیف، چیف ایگزیکٹو آفیسر بینک آف خیبر، ڈی جی پی ڈی ایم اے، ڈائریکٹر پی ایم آر یو اور دیگر متعلقہ حکام نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں ریلیف فنڈ کی موثر اور شفاف استعمال اور گھروں کے سروے کے طریقہ کار کوزیر بحث لایا گیا۔ اس موقع پرسینیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے ہدایت کی کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں گھروں کے نقصانات کے ازالے کے لئے رقوم کی ادائیگی کے طریقہ کار کو سہل بنایا جائے تاکہ متاثرین کو بار بار بینک کے چکر نہ لگانے پڑیں۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب زدگان کے گھروں کے معاوضے کے لئے اہلیت معلوم کرنے کے لئے احساس پروگرام کی طرز پر ویب پورٹل تیار کی جائے۔

 

ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے خیبرپختونخوا حکومت کے گھروں کے معاوضے کے طریقہ کار کو سراہتے ہوئے کہا کہ محکمہ اطلاعات کے ذریعے اس حوالے سے آگاہی پھیلانے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔دریں اثناء چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ڈاکٹر شہزاد خان بنگش کی زیرصدارت سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں گھروں کے معاوضوں کے لئے جاری سروے بارے میں جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں اے سی ایس، سیکرٹری ریلیف، پاک آرمی، ڈی جی پی ڈی ایم اے، ڈائریکٹر پی ایم آر یو، اور ڈپٹی کمشنرز سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اس موقع پرڈائریکٹر پی ایم آر یو نے سیلاب سے متاثرہ گھروں کے لئے سروے کے پہلے دن کی پیش رفت بارے میں اجلاس کو آگاہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ فیلڈ ٹیموں کو کچھ مشکلات کا سامنا رہا اور موبائل اپلیکیشن میں پیچیدگیوں کی نشاندہی کی گئی تھی جن کو خیبرپختونخوا آئی ٹی بورڈ نے بروقت دور کر دیا ہے۔ چیف سیکرٹری نے اب تک کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سروے ٹیموں میں تمام ممبران بشمول پاک آرمی کے نمائندوں کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے۔

chief secretary kp meeting on relief

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65944

پاکستان تحریک انصاف وہ واحد جماعت ہے جس نے حقیقی معنوں میں اسلام کی خدمت کی ہے۔ تعلیمی اداروں میں قرآن مجید کا ترجمہ متعارف کرانے کے ساتھ ساتھ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ خیبرپختونخوا میں آئمہ مساجد کو ماہانہ وظائف دینے کا سلسلہ شروع کیا ۔ وزیراعلیِ 

Posted on

پاکستان تحریک انصاف وہ واحد جماعت ہے جس نے حقیقی معنوں میں اسلام کی خدمت کی ہے۔ تعلیمی اداروں میں قرآن مجید کا ترجمہ متعارف کرانے کے ساتھ ساتھ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ خیبرپختونخوا میں آئمہ مساجد کو ماہانہ وظائف دینے کا سلسلہ شروع کیا جبکہ جامع مساجد کے خطیبوں کے لیے ماہانہ وظائف میں بھی اضافہ کیا گیا

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ اسلام کی سربلندی کے لئے عمران خان کے کردار اور خدمات کا عالم اسلام معترف ہے۔ اقوام متحدہ اور اسلامی کانفرنس جیسے بین الاقوامی فورمز پر تحفظ ناموس رسالت کے لیے اور اسلاموفوبیا کے خلاف عمران خان نے ایک مجاہد کا کردار ادا کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ قومی اداروں کو عمران خان کی کردار کشی کیلئے استعمال کرنا امپورٹڈ حکومت کا شرمناک عمل ہے۔ عمران خان ملکی تاریخ کے واحد لیڈر ہیں جنہوں نے غیر متزلزل اور واضح الفاظ میں ناموس رسالت کا دفاع کیا اور اسلاموفوبیا کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہو گئے اور اس سلسلے میں پوری مسلم امہ کے دلوں کی آواز بنے۔ عمران خان نے پوری دنیا پر واضح کیا کہ مسلم امہ اس قسم کے تعصب کو مزید برداشت کرنے کی متحمل نہیں ہو سکتی۔

 

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ن لیگ والے بوکھلاہٹ کا شکار ہیں، یہ ایک غلام جماعت ہے جو کہ آزاد قوم پر حکمرانی نہیں کر سکتی۔ نوے کی دہائی میں مسلم لیگ ن کے سپریم کورٹ پر مسلح حملے کو قوم بھولی نہیں ہے۔ مریم نواز کا جھوٹ پوری قوم دیکھ چکی ہے، انہوں نے ابتک اس بات کا تعین نہیں کیا ہے کہ ان کا دادا غریب گھرانے سے تھا یا ارب پتی سرمایہ کارتھے۔ وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ سے جاری کردہ بیان میں محمود خان نے واضح کیا کہ عمران خان نے ملک میں حقیقی اسلامی اور فلاحی نظام قائم کرنے کے لیے ریاست مدینہ کو رول ماڈل بنا کر اقدامات اٹھائے۔پاکستان تحریک انصاف وہ واحد جماعت ہے جس نے حقیقی معنوں میں اسلام کی خدمت کی ہے۔ تعلیمی اداروں میں قرآن مجید کا ترجمہ متعارف کرانے کے ساتھ ساتھ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ خیبرپختونخوا میں آئمہ مساجد کو ماہانہ وظائف دینے کا سلسلہ شروع کیا جبکہ جامع مساجد کے خطیبوں کے لیے ماہانہ وظائف میں بھی اضافہ کیا گیا۔ مساجد میں بلا تعطل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے 7370 مساجد کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جا چکا ہے جبکہ دیگر مساجد پر کام شروع ہے۔

 

وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ رواں سال ترقیاتی منصوبوں میں مدارس کی تعمیر نو اور ضلع بونیر، مانسہرہ اور دیر میں ماڈل مدارس کا قیام شامل کیا گیا ہے جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ عمران خان کی جماعت حقیقی معنوں میں اسلام کی خدمت پر یقین رکھتی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم اسلام کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے پر یقین نہیں رکھتے۔ چند سیاسی جماعتیں اسلام کو اپنی گندی سیاست کے لیے استعمال کرتی ہیں مگر وہ اپنی اس مفاد پرست چال میں کامیاب نہیں ہوں گی۔ قومی اداروں پر شرمناک اور جھوٹے پروپیگنڈے سے قومی تشخص کو مجروح کیا جا رہا ہے۔ نواز شریف اور چالیس چور مزید قوم کو دھوکہ نہیں دے سکتے، تعصب سے بھری جماعت کو حکومت کرنے کا کوئی حق نہیں۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ بھکاریوں کے اس ٹولے کو قوم مزید برداشت نہیں کرے گی۔ عمران خان وہ واحد لیڈر ہیں جو پورے ملک اور مسلم اُمہ کی نمائندگی کر رہے ہیں اور ہم چوروں اور عدالتوں سے مفرور لوگوں کی حکمرانی مزید برداشت نہیں کریں گے۔ وزیر اعلیٰ محمود خان نے واضح کیا کہ پاکستانی قوم عمران خان کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی مانند کھڑی ہے اور حقیقی آزادی کے حصول کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65942

وزیراعلیِ کا وفاقی حکومت کی طرف سے ضم اضلاع کے ترقیاتی فنڈز کی عدم منتقلی،بجلی کے خالص منافع کی مد میں بقایاجات کی عدم ادائیگی اور وفاق سے جڑے صوبے کے دیگر معاملات میں مرکزی حکومت کے غیر سنجیدہ روئیے پرشدید تحفظات کا اظہار

Posted on

وزیراعلیِ کا وفاقی حکومت کی طرف سے ضم اضلاع کے ترقیاتی فنڈز کی عدم منتقلی،بجلی کے خالص منافع کی مد میں بقایاجات کی عدم ادائیگی اور وفاق سے جڑے صوبے کے دیگر معاملات میں مرکزی حکومت کے غیر سنجیدہ روئیے پرشدید تحفظات کا اظہار

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے وفاقی حکومت کی طرف سے ضم اضلاع کے ترقیاتی فنڈز کی عدم منتقلی،بجلی کے خالص منافع کی مد میں بقایاجات کی عدم ادائیگی اور وفاق سے جڑے صوبے کے دیگر معاملات میں مرکزی حکومت کے غیر سنجیدہ روئیے پرشدید تحفظات کا اظہار کیاہے اور واضح کیا کہ صوبائی حکومت صوبے کے حقوق کے حصول کے لئے تمام سیاسی، آئینی اور قانونی راستے اختیار کرےگی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ وفاق کی طرف سے کمٹمنٹ کے مطابق فنڈز فراہم نہ کرنے کی وجہ سے صوبے خصوصاً ضم اضلاع کا ترقیاتی پروگرام بری طرح متاثر ہو رہا ہے جو کسی صورت بھی قابل قبول نہیں ہے۔ ہم صوبے کے عوام کے حقوق پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے اور اپنے حقوق کے حصول کے لیے ہر ممکن آپشن اختیار کریں گے۔

 

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز وزیراعلیٰ ہاو س پشاور میں ایک اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزیر برائے خزانہ تیمور سلیم جھگڑا، چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد بنگش، ایڈیشنل چیف سیکریٹری شہاب علی شاہ،وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز اور دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت اور اس سلسلے میں درپیش مسائل خصوصاً صوبائی حکومت کے وفاق سے جڑے معاملات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں اس امر پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ موجودہ وفاقی حکومت خیبرپختونخوا کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کر رہی ہے۔ موجودہ این ایف سی میں خیبرپختونخوا کو اس کا پورا شیئر مل رہا ہے اور نہ ہی ضم اضلاع کیلئے فنڈز کی فراہمی کے سلسلے میں وفاقی حکومت اپنی کمٹمنٹ پوری کر رہی ہے۔ علاوہ ازیں بجلی کے خالص منافع کی مد میں صوبے کے بقایا جات کی ادائیگی بھی مستقل ایک معمہ بنی ہوئی ہے جس کو کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ سابقہ فاٹا کے انضمام کے بعد صوبے کی آبادی اور رقبے دونوں میں خاطر خواہ اضافہ ہو ا ہے جس کے تناسب سے این ایف سی میں صوبے کو شیئر دینا ناگزیر ہے۔

 

اجلاس میں مذکورہ مسائل کے حل کیلئے وفاق کے ساتھ فور ی طور پر معاملہ ا ±ٹھانے اور وفاق کی طرف سے شنوائی نہ ہونے کی صورت میں صوبے کے حقوق کیلئے تمام آئینی ، سیاسی اور قانونی راستے اختیار کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ موجودہ وفاقی حکومت خیبرپختونخوا کے ساتھ کھلم کھلا ناانصافی پر اُتر آئی ہے جو قابل برداشت نہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ خیبرپختونخوا حکومت انسانیت کی فلاح و کامیابی پر وسائل خر چ کرنے پر یقین رکھتی ہے۔ ہم سیاسی مفادات کیلئے برائے نام منصوبوں کا افتتاح کرنے اور عوام کو دھوکہ دینے کے حق میں نہیں ہیں۔ا ±نہوںنے کہاکہ صوبائی حکومت نے شدید مالی مشکلات کے باوجود صوبے کی یکساں ترقی کیلئے منصوبہ بندی کی ہے اور ضم اضلاع میں عوام کو درپیش مسائل کے حل کیلئے خصوصی اقدامات کئے ہیں۔ علاوہ ازیں حالیہ سیلاب سے متاثرہ عوام کو ریلیف کی فراہمی پر اربوں روپے خرچ کئے گئے ہیں۔

 

وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبے بشمول ضم اضلاع میں عوامی فلاح کے میگا منصوبوں خصوصاً تکمیل کے قریب سکیموں کی بروقت تکمیل صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے تاکہ ان منصوبوں کو مکمل کرکے عوام کی سہولت کیلئے فعال بنایا جا سکے۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر متعلقہ حکام کو رواں مالی سال کے لئے ریونیو جنریشن کا ہدف تیز رفتاری سے مکمل کرنے جبکہ پیداواری شعبوں پر خصوصی توجہ مرکوز کرنے کی بھی ہدایت کی۔ ا ±نہوںنے کہاکہ صوبائی حکومت عوام کی فلاح و ترقی کیلئے شروع کئے گئے اقدامات اور منصوبوں کو بروقت مکمل کرنے کیلئے پر عزم ہے۔ اس سلسلے میں تمام متعلقہ محکموں اور اداروں کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ اُنہوںنے ہدایت کی کہ صوبائی انتظامی محکمے جاری ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لینے کیلئے باقاعدگی کے ساتھ ماہانہ اجلاس منعقد کریں تاکہ منصوبوں پر تیزی سے پیشرفت ممکن ہو سکے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65905

سرتاج احمد کی سربراہی میں وفد کی وزارت تجارت کے حکام سے ملاقات ،بزنس کمیونٹی کو درپیش مسائل کے حوالے سے گفتگو

سرتاج احمد کی سربراہی میں وفد کی وزارت تجارت کے حکام سے ملاقات ،بزنس کمیونٹی کو درپیش مسائل کے حوالے سے گفتگو

اسلام آباد ( چترال ٹایمز رپورٹ ) سرتاج احمد خان کوآرڈینیٹر ایف پی سی سی آئی ریجنل آفس پشاور کی سربراہی میں ایک وفد نے گزشتہ روز اسلام آباد میں وزارت تجارت کے حکام سے ملاقات۔ ملاقات میں پاک افغان ایکسپو، جیمز سٹی کے قیام، پا ک آفغان بارڈر،عالمی نمائش کے انعقاد سمیت بزنس کمیونٹی کو درپیش مسائل کے حوالے سے گفتگوکی گئی۔ وفد میں ایف پی سی سی آئی کے ایگزیکٹیو ممبر و سابق صدر ٹرائبل ایریا چیمبر فیاض علی، آل پاکستان کمرشل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سابق چیئرمین سید مہناج الدین باچا ، کنوینئر ایف پی سی سی آئی ریجنل اسٹینڈ نگ کمیٹی برائے ایس ایم ایز عمران انعام ، صدر چارسدہ وومن چیمبر ماہ جبین و دیگر موجود تھے۔

عمران انعام نے وزارت تجارت کے حکام کو تفصیلی بریفنگ دی ۔ملاقات کے دوران سرتاج احمد خان ، فیاض علی، مہناج الدین باچااور ماہ جبین نے خیبرپختونخوا کی بزنس کمیونٹی کو درپیش مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے ایکسپورٹ میں اضافے، پاک افغان بارڈر کے ذریعے تجارت کے فروغ ، قیمتی پتھروں کی صنعت کی ترقی اور ایکسپورٹ میں اضافے کے حوالے سے تجاویز پیش کیں۔ اس موقع پر وزارت تجارت کے ایڈیشنل سیکرٹری احمد مجتبیٰ، ڈی جی وقاص عظیم اور ڈائریکٹر احسن ریاض نے ملکی معیشت کی ترقی اور ایکسپورٹ میں اضافے کے حوالے سے تجاویز کو سراہتے ہوئے اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ۔

chitraltimes sartaj fpcci meeting with federal

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65914

کینیڈا کے وزیر برائے عالمی ترقی، ہرجیت سجن کا چترال میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ

Posted on

کینیڈا کے وزیر برائے عالمی ترقی، ہرجیت سجن کا چترال میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ

چترال(نمایندہ چترال ٹایمز )  کینیڈا کے وزیر برائے عالمی ترقی، عزت مآب، ہرجیت سنگھ سجن نے پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔آج انہوں نے صوبہ خیبرپختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ ضلع چترال کا دورہ کیا۔اس موقع پر کینیڈا کی ہائی کمشنر برائے پاکستان، محترمہ وینڈ ی کرسٹین گلمور، کینیڈا کی رْکن پارلیمنٹ محترمہ اقرا ء خالد،اسماعیلی کونسل برائے پاکستان کے صدر، جناب حافظ شیر علی اور آغا خان فاؤنڈیشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، جناب اختر اقبال بھی اْن کے ہمراہ تھے۔محترم وزیر، ہرجیت سجن نے چترال میں آباد کمیونٹیز سے بات چیت کی اور سیلاب سے شدید متاثرہ علاقوں میں جلد بحالی کے لیے آغا خان ڈیویلپمنٹ نیٹ ورک (AKDN) کی کوششوں کا مشاہدہ کیا۔

دی آغا خان ایجنسی فار ہیبی ٹیٹ (AKAH)، جو AKDN کی جانب سے سیلاب زدہ علاقوں میں ریسپانس کی قیادت کر رہی ہے،نے سیلاب کی ابتداء سے اب تک، متاثرہ علاقوں سے 9,000سے زائد افراد کو کامیابی کے ساتھ محفوظ مقام پر منتقل کیا ہے اور 4,000 سے زائد خاندانوں کو فوڈ پیکیجز فراہم کر چکی ہے۔ آغا خان یونیورسٹی اور آغا خان ہیلتھ سروس کی جانب سے بھی سندھ، بلوچستان، خیبر پختونخوا اور
گلگت – بلتستان سمیت ملک کے مختلف حصوں میں ہیلتھ کیئر کیمپس بھی لگائے جہاں 50,000 سے زائدمریضوں کا علاج کیا گیا۔

کینیڈا کے وزیر نے چترال میں واقع گاؤں، بریپ (Brep) کا بھی دورہ کیا جہاں اْنھوں نے موسمی تبدیلی کے خلاف مزاحمت، نوجوانوں کے لیے روزگار اور ویمن امپاورمنٹ کے بارے میں بات چیت کی۔اْنھوں نے اْن علاقوں کا بھی دورہ کیا جہاں گلوبل افیئرز کینیڈا کے تعاون سے، AKDNکے ادارے،براڈکاسٹنگ اکنامک اینڈ سوشل ٹرانسفارمیشن فار ویمنز اکنامک امپاورمنٹ اینڈ ریکوری (BEST4WEER)، فاؤنڈیشن فار ہیلتھ اینڈ امپاورمنٹ (F4HE) اور صحتمند خاندان (SMK) جیسے پروگرام چلا رہے ہیں۔ یہ پروگرام خواتین کو بااختیار بنانے اور صحت اور تندرستی کو بہتر بنانے اور خواتین لرکیوں، ان کے خاندانوں اور ان کی برادریوں کی مساوی ترقی پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔

تقریباً چار دہائیوں سے، AKDN نے حکومت کینیڈا کے اشتراک سے، دیہی ترقی کے پروگراموں، نوجوانوں کے لیے روزگار، تعلیم، اور ویمن امپاورمنٹ جیسے متعدد اقدامات لیے ہیں، جن کا مقصد غیر محفوظ کمیونٹیز میں معیار زندگی بہتر بنانا ہے۔

پاکستان اور کینیڈا کے درمیان دیرینہ تعلقات ہیں۔ کینیڈا نے اس مشکل وقت میں بھی اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور ملک میں کی جانے والی حکومت کی جانب سے کی گئی ریلیف سرگرمیوں کی کوششوں میں مدد کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

Meeting the flood affected communities Candaian Minister being briefed about the hazard Vulnerability and Risk Assessments of AKAH Canadian Minister visit meeting teh flood affected communities

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
65878

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت پراونشل لینڈ یوز اینڈ بلڈنگ کنٹرول کونسل  کا اجلاس، پانچ اضلاع کیلئے “ڈسٹرکٹ لینڈ یوز پلان” کی اصولی منظوری دیدی گیی

Posted on

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت پراونشل لینڈ یوز اینڈ بلڈنگ کنٹرول کونسل  کا اجلاس، پانچ اضلاع کیلئے “ڈسٹرکٹ لینڈ یوز پلان” کی اصولی منظوری دیدی گیی

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت پراونشل لینڈ یوز اینڈ بلڈنگ کنٹرول کونسل کے اجلاس میں صوبے کے چھ اضلاع پشاور، مردان، چارسدہ، نوشہرہ ، صوابی اور ایبٹ آباد کیلئے “ڈسٹرکٹ لینڈ یوز پلان” کی اصولی منظوری دی گئی ہے جس کا مقصد زمین کے استعمال کے سلسلے میں ا صول وضوابط کا تعین ، مختلف مقاصد کیلئے زمین کی تخصیص اور مینجمنٹ کے علاوہ اضلاع کی سطح پر بندوبستی درجہ بندی ، اہم اور بنیادی ڈھانچے کی منظم بڑھوتری اور مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے شہری اوردیہی علاقوں کی مربوط و دیرپا ترقی سے متعلق رہنما ا ±صول اور ہدایات فراہم کرنا ہے۔وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کو انتظامی محکموں کی مشاورت سے مجوزہ پلانز کو ایک ہفتہ کے اندر حتمی شکل دینے کی ہدایت کی ہے اور واضح کیا ہے کہ تمام محکمے ڈسٹرکٹ لینڈ یوز پلان پر من و عن عملدرآمد کے پابند ہوں گے۔

 

زمین کے استعمال کو سٹریم لائن کرنا وقت کی اشد ضرورت ہے۔ ہم زمین کے بے ہنگم استعمال کے مزید متحمل نہیں ہو سکتے۔ پراونشل لینڈ یوز اینڈ بلڈنگ کنٹرول کونسل کا پہلا اجلاس بدھ کے روز وزیراعلی ہاو ¿س میں منعقد ہوا۔ صوبائی وزراءتیمور سلیم جھگڑا، اشتیاق ارمڑ،فیصل امین گنڈاپور، وزیراعلی کے معاون خصوصی عبد الکریم، ایڈیشنل چیف سیکریٹری شہاب علی شاہ،سینئر ممبر بورڈ آف ریونیوذاکر حسین آفریدی، وزیراعلی کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان اور کونسل کے دیگر اراکین نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو مجوزہ ڈسٹرکٹ لینڈ یوز پلانز پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ مجوزہ پلانز مذکورہ اضلاع کی فزیکل لوکیشن ، آب و ہوا ، ارضیاتی ترتیب ، ہائیڈرولوجی اینڈ واٹر ریسورسزاور آبادی اور ڈیموگرافی وغیرہ کو مدنظر رکھ کر تیار کئے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں صحت ، تعلیم ، ہاوسنگ ، صنعت ، مواصلات ، زراعت اور دیگر شعبوں میں آئندہ 20 سال کی متوقع ضروریات اور چیلنجز کو مدنظر رکھ کر قابل عمل تجاویز پیش کی گئی ہیں۔ مذکورہ اضلاع میں موجودہ ہاوسنگ سکیموں کا بغور جائزہ لیا گیا ہے اور بڑھتی ہوئی آبادی کے تناسب سے مستقبل میں ہاوسنگ اسکیموں کی اضافی ضرورت کے سلسلے میں تجاویز بھی پلان کا حصہ ہیں۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ مجوزہ پلان کے تحت دیہی ترقی پر خصوصی توجہ دی گئی ہے جو دیہاتوں سے شہروں کی طرف منتقلی کے رجحان کو کم کرنے میں ممد و معاون ثابت ہو گی ۔

 

علاوہ ازیں صوبے کے معروضی حالات کو سامنے رکھتے ہوئے مستقبل میں سیلاب کے خطرے سے دوچار علاقوں کی نشاندہی بھی کی گئی ہے جبکہ مستقبل کی ضروریات کے مطابق مجوزہ روڈ نیٹ ورک کے علاوہ نئے صنعتی زونز، کمرشل مراکز اور دیگر سہولیات کی فراہمی کیلئے منصوبہ بندی بھی پلان میں شامل ہے ۔ شرکاءکو آگاہ کیا گیا کہ صوبے کے باقی ماندہ اضلاع کیلئے بھی انہی خطوط پر لینڈ یوز پلان کی تیاری پر کام جاری ہے جو آئندہ سال جون تک مکمل کرلیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے مجوزہ لینڈ یوز پلان کو نہایت اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے ہدایت کی کہ پلان پر عمل درآمداور اس کی مانیٹرنگ کا موثر طریقہ کار ہونا چاہیئے ۔ اگر کسی محکمے کو مجوزہ پلان کے حوالے سے تحفظات ہیں تو ایک ہفتہ کے اندر ان تحفظات کو دور کیا جائے اور اس امر کویقینی بنایا جائے کہ لینڈ یوز پلان اور محکموں کی اپنی پالیسی اور قوانین میں کوئی تضاد نہیں ہے ۔ اُنہوںنے واضح کیاکہ ایک ہفتے کے بعد پلان کی حتمی منظوری دے دی جائے گی جس کے بعد تمام صوبائی محکمے اور ادارے پلان پر عمل درآمد کے پابند ہوں گے ۔ اس سلسلے میں کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی ۔ وزیراعلیٰ نے مجوزہ لینڈ یوز پلان پر حقیقی معنوں میں عمل درآمد یقینی بنانے اور اس مقصد کیلئے اداروں اورشہریوں کی سہولت کیلئے صوبائی اور ضلعی سطح پر شکایات کے ازالے کا باضابطہ طریقہ کار وضع کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ دریں اثناءاُنہوںنے صوبہ بھر میں دریاوں ، نہروں اور ندی نالوں کے کناروں پر تجاوزات کے خلاف بھر پور کاروائی کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ سیلاب کی صورت میں مذکورہ تجاوزات جانی و مالی نقصانات کا باعث بنتی ہیں اسلئے ان کا مکمل تدارک ناگزیر ہے ۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65855

پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا انصاف ایجوکیشن کارڈ متعارف، 2,44000 ہزار طلبہ مستفید ہوں گے. صوبائی وزیر کامران بنگش

Posted on

پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا انصاف ایجوکیشن کارڈ متعارف، 2,44000 ہزار طلبہ مستفید ہوں گے. صوبائی وزیر کامران بنگش
انصاف ایجوکیشن کارڈ پر سالانہ ایک ارب روپے کی لاگت آئے گی، باقاعدہ تقریب جلد ہوگی
دو سال کے اندر 18 جامعات کو مالی بحران سے نکال کر باہر لے آئے ہیں، صوبائی وزیر

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) “پاکستان تحریک انصاف نے پی ڈی ایم کے مذہب کارڈ، نیب کارڈ، غداری کارڈ کے مقابلے میں صحت کارڈ اور راشن کارڈ کے بعد اب انصاف ایجوکیشن کارڈ کا نیا نظام بھی متعارف کرادیا ہے،خیبرپختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم کامران بنگش کی قیادت میں پاکستانی تاریخ میں اپنی نوعیت کے اس سے ایجوکیشن کارڈ کے نظام سے 2 لاکھ چوالیس ہزار طلبہ مستفید ہوں گے۔خیبرپختونخوا کے وزیراعلی محمود خان کی قیادت میں محکمہ اعلی تعلیم نے پاکستان کی تاریخ میں اپنی نوعیت کے اس پہلے ایجوکیشن کارڈ متعارف کرایا ہے جس سے لاکھوں طلبہ مستفید ہوں گے”۔

 

ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر برائے اعلی تعلیم کامران بنگش نے ایجوکیشن ایمپلائز فاؤنڈیشن کی تقریب سے خطاب میں کیا۔خیبرپختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم کامران بنگش نے بدھ کے روز ڈائیریکٹوریٹ آف آرکائیوز اینڈ لائبریری آڈیٹوریم ہال میں تعلیمی وظائف تقسیم کئے. صوبائی وزیر کامران بنگش نے خیبرپختونخوا ایجوکیشن ایمپلائز فاؤنڈیشن ملازمین کے بچوں کو مختلف مد میں چیک بھی حوالہ کئے، اس موقع پرانٹر و میٹرک لیول پر بورڈز کے ٹاپ تھری پوزیشن ہولڈرز میں چیک تقسیم کئے،انہوں نے کینسر میں مبتلا ملازمین کو بھی علاج معالجے کے کیش چیک بھی دئیے۔تقریب میں سیکرٹری اعلیٰ تعلیم داؤد خان اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے پی ای ای ایف ظہور الہٰی بھی تقریب میں شریک تھے۔

 

تقریب سے اپنے خطاب میں صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم کامران بنگش نے کہا کہ خیبرپختونخوا ایجوکیشن ایمپلائز فاؤنڈیشن کے تحت میٹرک کی سطح پر پوزیشن ہولڈرز میں 20 ہزار ماہانہ وظیفہ ملے گا جبکہ انٹر لیول پر پوزیشن ہولڈرز میں 25 ہزار روپے ماہانہ دئیے جائیں گے. انجینئرنگ اور میڈیکل ڈگری کی تکمیل تک تعلیمی وظائف جاری رہیں گے. انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا ایمپلائز ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی خدمات قابل ذکر ہیں. 1986 میں اس فاؤنڈیشن کو قائم کیا گیا تھا تاکہ ملازمین کی فلاح و بہبود کے لیے قابل عمل اقدامات اٹھائے جائیں۔خیبرپختونخوا ایجوکیشن ایمپلائز فاؤنڈیشن سے وابستہ افراد کے لیے ترقیاتی وژن پر بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر کامران بنگش نے کہا کہ 160 کنال پر محیط ایجوکیشن ایمپلائز فاؤنڈیشن ہاؤسنگ سکیم پشاور میں پایہ تکمیل تک پہنچ چکی ہے،ڈی آئی خان، مردان اور دیگر ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں بھی ملازمین کی ہاؤسنگ سکیمز کا قیام قابل عمل ہوسکتا ہے.

 

انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ فاؤنڈیشن کے تمام امور کو ڈیجیٹلائز کرکے ملازمین کو آسانیاں فراہم کی جائیں گی. انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا ایجوکیشن ایمپلائز فاؤنڈیشن کے ساتھ 3 لاکھ سے زائد ملازمین وابستہ ہیں، جن کی فلاح اولین ترجیح ہونی چاہیے۔خیبرپختونخوا میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے صوبائی وزیر کامران بنگش نے کہا کہ وزیراعلی محمود خان کی قیادت میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ کو بطور چیلنج قبول کیا ہے. دو سال کے اندر 18 جامعات کو مالی بحران سے نکال کر باہر لے آئے ہیں. انہوں نے کہا کہ مجھے جب ذمہ داری ملی تو بٹوارے کے بعد پہلی دفعہ ایک سال میں 15 نئے ڈگری کالجز بنائے گئے. جبکہ رواں سال صوبے میں 35 نئے کالجز تعمیر کر رہے ہیں۔ڈگری کالجز میں سٹاف کی کمی مکمل طور پر پوری کرنے کا ذکر کرتے ہوئے صوبائی وزیر کامران بنگش نے کہا کہ مجموعی طور پر 2700 لیکچررز کی بھرتی کا عمل جاری ہے. جس سے کالجز میں طلبہ کو سٹاف کی کمی کی شکایت کا موقع نہیں ملے گا.

 

ڈگری کالجز نے منی جامعات کا کردار ادا کرنا شروع کر دیا ہے۔حال ہی میں متعارف کئے گئے انصاف ایجوکیشن کارڈ پر اظہار خیال کرتے ہوئے صوبائی وزیر کامران بنگش نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار انصاف ایجوکیشن کارڈ متعارف کر چکے ہیں جس کی باقاعدہ شروعات عنقریب منظر عام پر لائیں گے. جس سے صوبے کے 2,44000 طلبہ کے تمام تعلیمی اخراجات کارڈ کے ذریعے ادا کئے جائیں گے. انہوں نے کہا کہ انصاف ایجوکیشن کارڈ کے ذریعے والدین پر تعلیمی بوجھ کم کر رہے ہیں. اپوزیشن مذہب کارڈ، غداری کارڈ کھیلیں، پی ٹی آئی صحت کارڈ، راشن کارڈ اور تعلیم کارڈ کھیلے گی. تاکہ عوامی خدمت میں کوئی کمی نہ رہ سکے۔kamran bangash minister higher education kp distributing cheques

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65843

 پشاور ہائی کورٹ کے حکم پر نصابی کتاب میں درستگی، شندورچترال کا حصہ قرار دیکر کتاب میں تصحیح کردی گیی

Posted on

 پشاور ہائی کورٹ کے حکم پر نصابی کتاب میں درستگی، شندورچترال کا حصہ قرار دیکر کتاب میں تصحیح کردی گیی

پشاور( نمایندہ چترال ٹایمز )پشاور ہائیکورٹ کے احکامات کی روشنی میں صوبائی ٹیکسٹ بک بورڈ نے سیکنڈ ائیرکی پاک اسٹڈیز کی کتاب میں شندور کوگلگت بلتستان کا حصہ ظاہرکرنے کا حصہ حذف کرکیاسے چترال کا حصہ قراردیاہے۔اس حوالے سے پشاور ہائیکورٹ نے احکامات جاری کئے تھے کہ شندور چترال کا حصہ ہے اور گلگت بلتستان کا نہیں۔۔اس حوالے سے پشاورہائیکورٹ میں شاہد علی خان یفتالی ایڈوکیٹ نے رٹ دائرکی تھی جوکہ پشاورہائیکورٹ نے منظور کرلی جسکے بعد پشاور ٹیکسٹ بک بورڈ نے باقاعدہ طورپرکتاب میں ترمیم کرکے نئے ایڈیشن میں اسکو چترال کا حصہ ظاہر کردیا ہے۔

shahid ali yaftali advocate

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
65840

سیلاب سے متاثرہ اضلاع  میں مکانات کو پہنچنے والے نقصانات کے سروے کے لئے موبائل اپلیکیشن تیار سیلاب سے متاثرہ گھروں کے سروے 15 ستمبر سے شروع کیا جائے گا۔چیف سیکرٹری

سیلاب سے متاثرہ اضلاع  میں مکانات کو پہنچنے والے نقصانات کے سروے کے لئے موبائل اپلیکیشن تیار
سیلاب سے متاثرہ گھروں کے سروے 15 ستمبر سے شروع کیا جائے گا۔چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا

شفاف طریقے سے گھروں کے معاوضے کی ادائیگی کو یقینی بنایا جائے۔ ڈاکٹر شہزاد خان بنگش

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبر پختونخوا حکومت نے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں گھروں کو پہنچنے والے نقصانات کے سروے کے لئے موبائل اپلیکیشن تیار کر لی ہے۔ اس ضمن میں چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ڈاکٹر شہزاد خان بنگش کی زیر صدارت منگل کے روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں ایک اعلی سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری، متعلقہ انتظامی سیکرٹریز، ڈویژنل کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز، پاک آرمی اور این ڈی ایم اے کے نمائندوں سمیت دیگر متعلقہ حکام نے بھی شرکت کی۔ ڈائریکٹر پی ایم آر یو نے اجلاس کو بتایا کہ متاثرہ مکانات کے سروے کے لئے اپلیکیشن خیبر پختونخوا آئی ٹی بورڈ نے تیار کی ہے۔ جس کے لئے متعلقہ اہلکاروں کو ماسٹر ٹریننگ آئی ٹی بورڈ دے رہا ہے۔ مزید بتایا گیا کہ سیلاب سے متاثرہ گھروں کے سروے 15 ستمبر سے شروع کیا جائے گا۔ سروے کی تکمیل کے بعد تباہ شدہ گھروں کے معاوضے بینک آف خیبر کے ذریعے ادا کئے جائیں گے۔ پراونشل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے ابتدائی تخمینہ کے مطابق سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں کل 91ہزار 456گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔ 37ہزار 523 گھروں کو مکمل جبکہ 53ہزار 933کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ مکمل تباہ شدہ گھر کے لئے چار لاکھ روپے جبکہ مکان کو جزوی نقصان کی صورت میں ایک لاکھ 60 ہزار روپے دئیے جائیں گے۔ چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد خان بنگش نے ہدایت کی کہ ڈپٹی کمشنرز متاثرہ گھروں کے سروے پر پیش رفت کا روزانہ کی بنیاد پر جائزہ لیں اور سروے مقررہ وقت میں مکمل کریں۔ انہوں نے کہا کہ شفاف طریقے سے گھروں کے معاوضے کی ادائیگی کو یقینی بنایا جائے۔

 

 

خیبر پختونخوا پبلک سروس کمیشن کی جانب سے صوبائی پلاننگ سروسز آفیسرز کی آسامیوں کے لئے منعقدہ مقابلے کے امتحان کے نتائج کا اعلان

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ)خیبر پختونخوا پبلک سروس کمیشن نے صوبائی پلاننگ سروسز آفیسرز (بی ایس. 17) کی آسامیوں کے لئے 22 تا 25 مارچ 2022 کو منعقدہ مقابلے کے امتحان کے نتائج کا اعلان کر دیا ہے جس کے مطابق امتحان میں حصہ لینے والے 2781 امیدواروں میں سے مجموعی طور پر 368 امیدواروں نے امتحان کے تحریری حصے میں کامیابی حاصل کی۔ فیل شدہ امیدواروں کی ڈی ایم سیز کمیشن کی ویب سائٹ www.kppsc.gov.pk پر دستیاب ہیں، واضح رہے کہ مذکورہ آسامیوں کے لئے کمیشن کو 10733 امیدواروں نے درخواستیں دی تھیں، اس امر کا اعلان کنٹرولر امتحانات خیبر پختونخوا پبلک سروس کمیشن کی جانب سے کیا گیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65814

موسمیاتی تبدیلی کے تناظر میں صوبائی حکومت نے ایک پالیسی پراونشل کلائمیٹ چینج پالیسی اینڈ ایکشن پلان 2022 کی منظوری دیدی ہے۔ وزیراعلی

Posted on

موسمیاتی تبدیلی کے تناظر میں صوبائی حکومت نے ایک پالیسی پراونشل کلائمیٹ چینج پالیسی اینڈ ایکشن پلان 2022 کی منظوری دیدی ہے۔ وزیراعلی

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ )وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ پراونشل کلائمیٹ چینج پالیسی اینڈ ایکشن پلان 2022 کی منظوری سے اٹھارویں آئینی ترمیم کے بعد خیبر پختونخوا پہلا صوبہ بن گیا ہے جس نے موسمیاتی تبدیلی کے تناظر میں ایک پالیسی بنائی ہے۔

وہ صوبائی کابینہ کے 80 ویں اجلاس سے خطاب کر رہے تھے جو ان کی زیر صدارت سول سیکرٹریٹ پشاور میں ہوا۔ اجلاس میں کابینہ کے ارکان، چیف سیکرٹری، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے شرکت کی۔ کابینہ کے فیصلوں کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیراعلی کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ سابقہ قبائلی علاقوں کی صوبہ میں انضمام اور (GLOF)Glacial Lake Outburst Floodکے واقعات اور صوبے کے جنوبی اضلاع میں لوکسٹ حملوں کے بعد کلائمیٹ چینج پالیسی میں تبدیلیوں کی ضرورت محسوس کی گئی۔ کلائمیٹ چینج پالیسی اینڈ ایکشن پلان 2022 کی چیدہ چیدہ خصوصیات بیان کرتے ہوئے معاون خصوصی نے کہا کہ نئی پالیسی موجود وقت کے موسمی تبدیلیوں کی ضروریات سے ہم آہنگ ہے جو ایک طرف سیلابوں اور قدرتی اور انسانی نظام کو لاحق خطرات کو کم سے کم کرنے کے اقدامات پر مبنی ہے تو دوسری طرف گرین ہا وس گیس کے اخراج کو بھی کم کرتی ہے۔ نئی پالیسی میں زراعت، جنگلات، ماحولیات، جنگلی حیات، توانائی، ٹرانسپورٹ اور دیگر شعبوں کے لئے مخصوص اقدامات تجویز کئے گئے ہیں اور یہ µ نظرثانی شدہ نیشنل کلائمیٹ چینج پالیسی 2021 کے اغراض و مقاصدسے بھی ہم آہنگ ہے۔

 

نئی پالیسی خیبر پختونخوا بشمول ضم شدہ علاقوں کے نومختلفAgro-Ecological Zones کی ضروریات سے بھی پوری طرح ہم آہنگ ہے اور یہ GLOF، ڈینگی، لوکسٹ اور دیگر قدرتی آفات کے خطرات کو مدنظر رکھ کر بنائی گئی ہیں جو ان خطرات سے نمٹنے کیلئے لائحہ عمل تجویز کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پالیسی اینڈ ایکشن پلان ضم اضلاع کے لئے پالیسی اقدامات پر مبنی ہے۔ نئی کلائمیٹ پالیسی صوبے میں انٹرنیشنل کلائمیٹ فنانسنگ کی نئی راہیں کھولے گی جس کے نتیجے میں صوبے میں پائدار ترقی ممکن ہو سکے گی، قدرتی آفات سے تحفظ ممکن ہو سکے گا اور مستقبل میں قدرتی آفات سے معیشت کو ہونے والی ممکنہ نقصانات سے بچا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے متعلقہ حکام کو صوبے میں کچرے اور فضلہ سے توانائی بنانے کے پلانٹ کی تنصیب کے لیے فزیبلٹی ایک ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بائیو فیول پلانٹ کی تنصیب سے ماحولیاتی آلودگی کا خاتمہ ممکن ہوگا اور اس سے ہم توانائی کے شعبے میں خودمختار ہو سکیں گے،۔ وزیر اعلیٰ نے یونیورسٹیز کے لیے درکار اراضی کے لیے متعلقہ قانون میں ترمیم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹیز کے قیام کے لیے 100 کینال سے زیادہ زمین نہ خریدی جائے تاکہ زرعی زمینوں کے تحفظ کو زیادہ سے زیادہ یقینی بنایا جا سکے۔

 

صوبائی کابینہ نے محکمہ خوراک کو انصاف فوڈ کارڈ کے لئے بینک آف خیبر سے معاہدے کی یاداشت پر دستخط کرنے کی منظوری دیدی انہوں نے کہا کہ انصاف فوڈ کارڈ کے ذریعے مستحق خاندانوں کو ماہانہ 2100 روپے ملیں گے جس کے لیے حکومت اربوں روپے کی خطیر رقم بطور سبسڈی برداشت کرے گی۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ کابینہ نے فارسٹری راونڈ ٹیبل کی عدم موجودگی کی وجہ سے فارسٹری کمیشن کی تشکیل کے لئے چار نان آفیشل ممبران کے ناموں کی منظوری دی۔بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ کابینہ نے 13 جولائی 2022 کو منعقد سپیشل بجٹ اجلاس کے دوران کئے گئے فیصلوں پر نظرثانی کرتے ہوئے تمام صوبائی سرکاری ملازمین کو جاری بنیادی تنخواہ پر 16 فیصد ایڈہاک الا ¶نس کو کم کر کے 15 فیصد کرنے اور ساتھ ساتھ یکم جولائی 2022 سے ریٹائرمنٹ پر گزشتہ 3 سالوں کی اوسط تنخواہ کے مطابق پنشن دینے کے فیصلے کو ملتوی کرنے کی منظوری بھی دی۔کابینہ نے صوبائی محتسب دفتر کے کنٹریکٹ انوسٹگیشن آفیسر صادق دلاور کو مستقل کرنے کی بھی منظوری دی۔کابینہ نے واٹر اینڈ سینیٹیشن سروسز کمیٹی(WSSP) بنوں کا دائرہ کار تحصیل بنوں کے مزید 11 ویلج کونسلز اور 5 نیبر ہوڈ کونسلر تک توسیع دینے کی منظوری دی جس سے 89596 افراد پر مشتمل آبادی مستفید ہو گی۔

 

بیرسٹر محمد علی سیف نے بتایا کہ صوبائی کابینہ نے مردان میں کلچرل کمپلیکسز کے قیام کے لئے محکمہ لوکل گورنمنٹ کی 100کنال اراضی سپورٹس، ٹوارزم، کلچر ڈیپارٹمنٹ کو لیز دینے کی منظوری دے دی ہے۔ یہ کمپلیکس مردان بائی پاس (ویسٹ رنگ روڈ) یو سی چمتار میں قائم کیا جائے گا۔ صوبائی کابینہ نے اس سلسلے میں دونوں محکموں کے مابین لیز ایگریمنٹ پر دستخط کرنے کی منظوری دے دی۔صوبائی کابینہ نے پٹوار حلقہ سلاٹن اور جرگو کو اپر سوات ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں شامل کرنے کی منظوری دی جبکہ کابینہ نے فاضل عدالت کے احکامات کی روشنی میں سابقہ فاٹا ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے چار ملازمین، جو کہ اپگریڈیش سے محروم رہ چکے تھے کو چار مارچ 2014 جس میں دیگر ملازمین اپ گریڈ ہوئے تھے سے پرسنل اپگریڈیش دینے کی منظوری دی۔صوبائی کابینہ نے پرائیویٹ سکولز ریگولیٹری اتھارٹی ایکٹ 2017

 

میں بعض ضروری ترامیم کی منظوری دیدی جن کا مقصد اس قانون کو مزید واضح اور آسان بنانا ہے تاکہ اس پر موثر انداز میں عمل درآمد یقینی بنایا جا سکے۔صوبائی کابینہ نے خیبر پختونخوا اربن موبیلٹی اتھارٹی کے مینجنگ ڈائریکٹر کے عہدے پر (پی سی ایس) گریڈ 20 کے ذکا اللہ خٹک کی تقرری کی منظوری دی۔صوبائی کابینہ نے سپیشل پولیس فورس کے باقیماندہ 21 سپیشل پولیس آفیسرز کی مستقلی کی بھی منظوری دی واضح رہے کہ اس سے قبل صوبائی کابینہ نے 9 ہزار 6 سو 18 سپیشل پولیس فورس کے ملازمین کی مستقلی کی منظوری دی تھی۔ آج صوبائی کابینہ نے 21 رہ جانے والے ملازمین کی بھی مستقلی کی منظوری دی۔صوبائی کابینہ نے ایبٹ آباد میں بین الاقوامی معیار کے سپورٹس جمنازیم اور خواتین کے اِن ڈور گیمز کی سہولت کی فراہمی کے لئے محکمہ صحت کے زیر استعمال اراضی محکمہ سپورٹس کو منتقل کرنے اور خیبر پختونخوا انڈسٹریل سٹیٹسٹکس ویلفیئر آف لیبر رولز 2022 کی بھی منظوری دی۔
chitraltimes cm kp chaired cainet meeting

 

 

سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری اولین ترجیح ہے اور اس مقصد کے لیے محکمہ جنگلات کے ملازمین کا تعاون قابل ستائش ہے۔ وزیراعلیِ

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے محکمہ جنگلات کے ملازمین کی طرف سے سیلاب زدگان کے لیے فنڈز عطیہ کرنے کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے نہ صرف متاثرین کی حوصلہ افزائی ہو گی بلکہ دیگر سرکاری اداروں اور محکموں کیلئے بھی ترغیب کا باعث بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ہماری اولین ترجیح ہے اور اس مقصد کے لیے محکمہ جنگلات کے ملازمین کا تعاون قابل ستائش ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز محکمہ جنگلات کے ملازمین کی جانب سے سیلاب زدگان کے لئے جمع کیے گئے فنڈز کا چیک حوالے کرنے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔صوبائی وزیر برائے جنگلات اشتیاق ارمڑاور سیکرٹری محکمہ جنگلات عابد مجید نے پچاس لاکھ 86 ہزار روپے کا چیک وزیراعلی محمود خان کے حوالے کیا جو چیف منسٹر فلڈ ریلیف فنڈ میں جمع کرا دیا گیا ہے۔ چیف کنزرویٹر فارسٹ اعجاز قادر اور دیگر متعلقہ حکام بھی موقع پر موجود تھے۔

 

وزیراعلی نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ جنگلات کے ملازمین کا تعاون قابل تعریف ہے جس سے یقیناً سیلاب متاثرین کی حوصلہ افزائی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین ہماری خصوصی توجہ کے مستحق ہیں جن کو زیادہ سے زیادہ ریلیف کی فراہمی اور ان کی بحالی کے لیے معاشرے کے تمام طبقات خصوصاً مخیر حضرات، سماجی تنظیموں اور متعلقہ اداروں کو بھر پور کردار ادا کرنا ہو گا۔ وزیراعلی نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت اس سلسلے میں نہایت سنجیدہ ہے، مشکل مالی حالات کے باوجود سیلاب متاثرین کیلئے امدادی پیکج میں خاطر خواہ اضافہ کیا گیا ہے۔ وزیراعلی نے کہا کہ سیلاب زدگان کی تیز رفتار بحالی حکومت کی ترجیح ہے اور اس مقصد کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔قبل ازیں وزیراعلی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ یہ فنڈز محکمہ جنگلات کے ملازمین نے رضاکارانہ طور پر عطیہ کیے ہیں۔بی پی ایس 17 اور اوپر کے ملازمین نے اپنی تین دن کی تنخواہ فلڈ ریلیف فنڈ کے لیے جمع کرائی ہے۔ اسی طرح بی پی ایس 16 کے ملازمین نے دو دن کی تنخواہ جبکہ بی پی ایس 15 اور نیچے کے ملازمین نے ایک دن کی تنخواہ عطیہ کی ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65810

سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں 300 سے زائد زچہ و بچہ میڈیکل کیمپس کا انعقاد، کیمپس میں سیفٹی کٹس مہیا، پندرہ ہزار حاملہ خواتین کی سکریننگ مکمل، سیلاب سے متاثرہ خاندانوں میں 20 ہزار زچگیاں متوقع: ترجمان محکمہ صحت

سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں 300 سے زائد زچہ و بچہ میڈیکل کیمپس کا انعقاد، کیمپس میں سیفٹی کٹس مہیا، پندرہ ہزار حاملہ خواتین کی سکریننگ مکمل، سیلاب سے متاثرہ خاندانوں میں 20 ہزار زچگیاں متوقع: ترجمان محکمہ صحت حکومت خیبرپختونخوا

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) محکمہ صحت خیبر پختونخوانے صوبے میں سیلاب سے متاثرہ 13 اضلاع میں سیلاب متاثرین کیلئے خصوصی زچہ و بچہ میڈیکل کیمپس قائم کئے ہیں۔ محکمہ صحت کے ترجمان کے مطابق سوات، چترال کے دور دراز علاقوں سے لیکر ٹانک ڈی آئی خان سمیت لوئر کوہستان و دیگر متاثرہ اضلاع میں ماں وبچے کی صحت کی دیکھ بال کیلئے اب تک تین سو سے زائد میڈیکل کیمپس قائم کئے گئے ہیں۔ ان کیمپس میں نیو بارن اور سیفٹی کٹس مہیا کی گئی ہیں جبکہ تمام ضروری ادویات کی مفت فراہمی بھی یقینی بنائی گئی ہے۔ ترجمان کے مطابق 25 ہزار سے زائد حاملہ خواتین سیلاب سے متاثر ہوئی ہیں جبکہ ان میڈیکل کیمپس میں اب تک پندرہ ہزار حاملہ خواتین کی سکریننگ کی گئی ہے۔

 

انہوں نے مزید بتایا کہ سیلاب سے متاثرہ خاندانوں میں 20 ہزار زچگیاں متوقع ہیں۔ متاثرین میں زچہ و بچہ کیسز کی مانیٹرنگ اور رپورٹنگ کیلئے لیڈی ہیلتھ ورکرز کو ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔ محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق میڈیکل کیمپس میں سکریننگ کی شرح کم ہورہی ہے جبکہ مراکز صحت میں لوگوں کا جانا بڑھ رہا ہے جسکا مطلب ہے کہ سیلاب کی وجہ سے بے گھر افراد اپنے علاقوں میں لوٹنا شروع ہوگئے ہیں جبکہ سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں مراکز صحت میں سہولیات کی بحالی بھی کافی حد تک ممکن ہوگئی ہے۔ ترجمان کے مطابق سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں مراکز صحت کی صورتحال جانچنے کیلئے ریپڈ اسسمنٹ جلد مکمل ہوجائے گا جس کے بعد ان مراکز صحت کو جُزوی یا مکمل طور پر بحالی کا کام شروع ہوگا جبکہ بہت سے علاقوں سے پانی اُترنے کے بعد حالات معمول پر آگئے ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65818

عالمی حدت اور موجودہ سیلاب کے تناظر میں کسان دوست فصل انشورنس نظام متعارف کرنا ہوگا،صدر مملکت

عالمی حدت اور موجودہ سیلاب کے تناظر میں کسان دوست فصل انشورنس نظام متعارف کرنا ہوگا،صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کااجلاس سے خطاب

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ )صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کسانوں کو فصلوں کی تباہی اور آفات کی وجہ سے ہونے والے نقصان سے بچانے کیلئے فصلوں کی انشورنس کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی حدت اور موجودہ سیلاب کے تناظر میں کسان دوست فصل انشورنس نظام متعارف کرنا ہوگا۔ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یہاں فصلوں کی انشورنس کے حوالے سے ہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں سینیٹر ثانیہ نشتر اور وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیاں گردیزی، وفاقی انشورنس محتسب ڈاکٹر محمد خاور جمیل اور انشورنس کمپنیوں کے سینئر ایگزیکٹوز نے بھی شرکت کی۔ صدر مملکت نے کہا کہ ملک کے زرعی شعبے کو بچانے اور موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کم کرنے کیلئے جامع اقدامات ترجیحی بنیادوں پر اپنائے جائیں۔انہوں نے کہا کہ انشورنس انڈسٹری تمام اسٹیک ہولڈرز کی شمولیت پر مبنی ایک جامع ملک گیر مشاورتی پروگرام شروع کرے، عالمی سطح پر کامیاب فصلوں کے انشورنس ماڈلز کو نمونے کے طور پر لیا جاسکتا ہے۔

 

صدر مملکت نے کہا کہ ملک کی زرعی یونیورسٹیوں کے ساتھ سیمینارز اور ورکشاپس کے انعقاد اور تحقیق کیلئے تعاون کو فروغ دیا جانا چاہیے، جامعات کے ساتھ تعاون سے انشورنس انڈسٹری کو اپنی پالیسی اور مصنوعات کو ٹھوس تحقیق اور مستند ڈیٹا بیس پر مبنی بنانے میں مدد مل سکے گی۔صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ متعلقہ اسٹیک ہولڈرز 12.5 ایکڑ یا اس سے کم اراضی کے مالک کسانوں کیلئے انشورنس مصنوعات متعارف کرائیں۔ صدر نے انشورنس انڈسٹری پر زور دیا کہ وہ سیمینارز اور ورکشاپس کے ذریعے تمام اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل ایک جامع ملک گیر مشاورت اور بحث کا پروگرام شروع کریں، علاقائی اور بین الاقوامی ممالک کے بہترین طریقوں اور کامیاب فصلوں کے انشورنس ماڈلز کو بینچ مارک کے طور پر لیا جانا چاہیے تاکہ ایک جامع مارکیٹ پر مبنی اور ٹیکنالوجی سے لیس خود پائیدار فصل انشورنس پالیسی تیار کرنے کے لیے معلومات حاصل کی جا سکیں۔انہوں نے کہا کہ ملک کی زرعی یونیورسٹیوں کے ساتھ سیمینارز اور ورکشاپس کے انعقاد اور متعلقہ وسیع تحقیقی کام کے انعقاد میں بھی تعاون کو فروغ دیا جانا چاہیے تاکہ انشورنس اسٹیک ہولڈرز کو اپنی پالیسی اور مصنوعات کو ٹھوس تحقیق اور مستند ڈیٹا بیس پر مبنی بنانے میں مدد مل سکے۔

 

صدر نے انشورنس سیکٹر اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سے کہا کہ وہ پاکستان کے 93 فیصد کسانوں پر خصوصی توجہ مرکوز کریں جن کے پاس 12.5 ایکڑ یا اس سے کم اراضی ہے جب کہ وہ اپنی انشورنس پروڈکٹس متعارف کروائیں۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کی شراکت کو فصل کی ان پٹ یا پیداوار کے ساتھ جوڑا جانا چاہیے اور کسانوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔صدر مملکت نے کہا کہ بینکوں، انشورنس کمپنیوں اور وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو ٹارگٹ ایریاز میں سیمینارز، ورکشاپس، میلوں اور روڈ شوز کا انعقاد کرکے اور روایتی اشتہاری مہم کے ذریعے آگاہی مہم شروع کرنی چاہیے، سوشل میڈیا بھی کاشتکاروں کو اس حوالے سے آگاہی فراہم کرے۔صدر مملکت نے فصلوں کی خرابی اور آفات سے فصلوں کے نقصان کی صورت میں کسانوں کو پیداوار کے نقصان سے تحفظ فراہم کرنے کے لیے پنجاب فصل بیمہ پروگرام شروع کرنے پر حکومت پنجاب کی تعریف کی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ورلڈ بینک کے قرض پر مبنی پائلٹ پروگرام کے ذریعے پنجاب کے 27 اضلاع کے 1.48 ملین کسانوں کو فصل کی خرابی کا بیمہ کیا گیا ہے۔ اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ علاقائی اور بین الاقوامی ممالک کے مقابلے ملک میں انشورنس کا حصہ کافی کم ہے اور اسے بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔

 

 

 

وزیراعظم کی ہدا یت پر این ایف آر سی سی میں ڈیجیٹل نیشنل فلڈ ڈیشں بورڈ کا اجرا، پاکستان تاریخ کی سب سے بڑی قدرتی آفت کا سامنا کر رہا ہے، وفاقی وزیر احسن اقبال

اسلام آباد(سی ایم لنکس)وزیراعظم شہباز شریف کی خصوصی ہدایات پر نیشنل فلڈ ریسپانس کوآرڈینیشن سینٹر (این ایف آر سی سی) میں ملک کے مختلف حصوں میں سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات، ملک کے اندر اور باہر سے آنے والی امداد کی تفصیلات، ریسکیو اور ریلیف آپریشن سمیت ہر طرح کی معلومات پر مشتمل ڈیجیٹل نیشنل فلڈ ڈیشں بورڈ کا باقاعدہ افتتاح کر دیا گیا، سیلاب متاثرین کی امدادی، بحالی کے اقدامات میں شفافیت کو یقینی بنانا اولین ترجیح ہوگی۔این ایف آر سی سی میں پیر کو ڈیجیٹل نیشنل فلڈڈیشن بورڈ کے اجرا کے لئے تقریب منعقد ہوئی۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی،ترقی،اصلاحات و خصوصی اقدامات و ڈپٹی چیئرمین این ایف آر سی سی احسن اقبال مہمان خصوصی تھے جبکہ نیشنل کوآرڈینیٹر میجر جنرل ظفر اقبال اور متعلقہ اداورں کے حکام اس موقع پر موجود تھے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ ایگزیکٹو پورٹل این ایف آر سی سی کا باقاعدہ اجرا، وزیراعظم کی خصوصی ہدایات اور خواہش پر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تاریخ کی سب سے بڑی قدرتی آفت کا سامنا کر رہا ہیجس کا تعلق ماحولیاتی تبدیلیوں سے ہے، اس کے نتیجے میں 3 کروڑ 30 لاکھ لوگ سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں، گھر تباہ،معاش اور مویشیوں کو نقصان پہنچا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس قدرتی آفت کے بعد موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث بے گھر ہونے والے افراد کی امدادی سرگرمیوں میں شفافیت کو یقینی بنا یا جارہا ہے، ملک کے اندر اور باہر سے جو امدادی رقم آئے گی،دوست ممالک کی ریلیف کوششوں کی تفصیلات اس پورٹل کے ذریعیپاکستان کے شہریوں، ڈویلپمنٹ شراکتداروں اور پوری دنیا کے لئے مہیا کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسی آفت ہے جس کے ابتدائی تخمینے ہمارے پاس ہے،بلوچستان کے کچھ علاقے اور سندھ کے کافی علاقے زیر آب ہیں، جب تک پانی نہیں اترے گا مکمل نقصانات کا اندازہ لگانا ممکن نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک، ایشین ڈویلپمنٹ بینک،اقوام متحدہ، وفاقی اور صوبائی حکومتیں مل کر ان نقصانات کا جائزہ یومیہ بنیادوں پر لے رہے ہیں،اداروں کی جانب سے تازہ ترین اطلاعات ملتی ہیں اس پورٹل کو اپ ڈیٹ کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے اہلکار، مسلح افواج کے جوان اور افسران جس دل جمعی کے ساتھ ریلیف کوششوں میں حصہ لے رہے ہیں وہ قابل تعریف ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر یہ تباہی دنیا کے کسی ملک میں آتی تو یہ اس کی انتظامی صلاحیت سے بہت بڑا ہوتا لیکن پاکستان میں یہ جتنا بڑا ڈیزاسٹر ہے اتنا مضبوط اوربڑا پاکستانی قومی کا جذبہ بھی ہے، 2005 کے زلزلے اور 2010 کے سیلاب میں قدرتی آفات کا بہادری کے ساتھ مقابلہ کیا ہے اسی جذبے کے ساتھ اس آفت سے نمٹیں گے، پاکستانی قوم پہلے سے ذیادہ مضبوط، متحد اور باہمت بن کر اس آفت سے نکلے گی۔انہوں نے کہا کہ آج ایک تہائی پاکستان اس سیلاب سے متاثر ہوا ہے، دو تہائی پاکستان پر اس متاثرہ لوگوں کا قرض واجب ہے، ان کا سوچیں جواپنے گھروں میں نہیں بلکہ باہر بیٹھے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم اپنے وسائل بروئے کار لائے تو ہم اپنی مدد آپ کے ذریعہ اس مصیبت سے جلدی نکل سکتے ہں۔انہوں نے کہا کہ امید کرتے ہیں کہ اس پورٹل کے ذریعے پوری قوم کو ریلیف کوششوں بارے آگاہی مل سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی امداد کے لئے آنے والے پیسے کا آڈٹ غیر ملکی آڈٹ فرم سے کرایا جائے گا تا کہ مزید شفافیت یقینی بنائے جاسکے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65780

امپورٹڈ حکومت نے حقیقی آزادی بیا نیے سے گھبرا کر میڈیا بلیک آؤٹ شروع کر دیا ہے۔ بیرسٹر محمد علی سیف

Posted on

امپورٹڈ حکومت نے حقیقی آزادی بیا نیے سے گھبرا کر میڈیا بلیک آؤٹ شروع کر دیا ہے۔ بیرسٹر محمد علی سیف
حقیقی آزادی کے بیانیے کو بھرپور عوامی حمایت حاصل ہوئی ہے۔معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ
پاکستان تحریک انصاف کے جلسوں کی کوریج نہ کرنے کے لئے میڈیا چینلز پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ بیرسٹر محمد علی سیف
اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کو خیبر پختونخوا کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ نہیں کرایا گیا۔معاون خصوصی

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ امپورٹڈ حکومت نے تحریک انصاف کے حقیقی آزادی کے بیانیے سے گھبرا کر عمران خان کے جلسوں کا میڈیا بلیک آؤٹ شروع کر دیا ہے۔ سیلاب متاثرین کے لئے کی جانے والی ٹیلی تھون کی کوریج میں بھی روکاوٹ ڈال کر سیلاب متاثرین کے ساتھ زیادتی کی گئی۔ عمران خان کے جلسوں کی کوریج روکنے کے لیے میڈیا پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کو خیبر پختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ علاقے نہیں دکھائے گئے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے پیر کے روز اطلاع سیل سول سیکرٹریٹ پشاور میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ اس موقع پر بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا تھا کہ ملک میں اس وقت سیاسی افراتفری کی صورتحال ہے۔ معاشی بدحالی اور بے تحاشہ مہنگائی سے عوام ذہنی دباؤ کا شکار ہو چکے ہیں جبکہ واحد تحریک انصاف امپورٹڈ حکومت کی فسطائیت اور عوام دشمن اقدامات کے خلاف میدان میں ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے حقیقی آزادی کے لیے ملک بھر میں جلسے کیے۔ حقیقی آزادی کے بیانیے کو بھرپور عوامی حمایت حاصل ہوئی ہے۔

 

موجودہ حالات میں ملکی استحکام اور ترقی کی بات کو کھلے عام دکھایا جانا چاہیے تاکہ محب وطن پاکستانی حقیقی آزادی کے اس بیانیے کے ساتھ کھڑے ہوں۔ لیکن امپورٹڈ حکومت نے حقیقی آزادی کے بیانیے سے گھبرا گئی اور تحریک انصاف کے جلسوں کی کوریج پر پابندی اور ان کا بلیک آؤٹ شروع کر دیا ہے۔ بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے جلسوں کی کوریج نہ کرنے کے لئے میڈیا چینلز پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے اور جو میڈیا چینل کوریج کر رہا ہو اسے آف سکرین کر دیا جاتا ہے۔ حتیٰ کہ کیبل نیٹ ورکس کو بھی بند کیا گیا۔ امپورٹڈ حکومت بنیادی طور پر آزادی اظہار رائے پر قدغن لگا رہی ہے اور ہر شہری سے ان کا یہ بنیادی حق چھینا جا رہا ہے۔

 

معاون خصوصی نے مزید کہا اگرچہ کہ عمران خان کی لائیو کوریج پر عدالت نے پابندی ختم کر دی ہے لیکن عملی طور پر تاحال پابندی ختم نہیں ہوئی۔ گزشتہ روز ہونے والی ٹیلی تھون میں کوئی سیاسی بات نہیں تھی۔ اس میں سیلاب زدگان کے لئے مالی امداد کی درخواست کی جا رہی تھی لیکن ٹیلی تھون کی میڈیا چینلز سمیت انٹرنیٹ اور ویب سائٹس پر کوریج میں بھی رکاوٹ ڈالی گئی۔ بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کو خیبر پختونخوا کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ نہیں کرایا گیا۔ جس سے امپورٹڈ حکومت کا خیبرپختونخوا سے تعصب واضح ہو گیا۔ ضمانت پر رہا وفاقی کابینہ اراکین تو گھنٹوں سرکاری ٹی وی پر تقاریر کرتے ہیں لیکن عمران خان کی سیلاب زدگان کے لئے امدادی پروگرام کو بلیک آؤٹ کیا گیا۔ چینلز پر پابندیاں میڈیا ورکرز اور عام شہریوں سے زیادتی ہے۔ دوسری طرف امپورٹڈ حکومت کے خلاف کوئی بات کی جائے تو ایف آئی اے یا نیب طلبی کا نوٹس آ جاتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65775

سیلاب متاثرین کی بحالی اور مدد ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے ۔ وزیراعلی

سیلاب متاثرین کی بحالی اور مدد ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے لیکن امپورٹڈ سرکار اس پر بھی سیاست کر رہی ہے۔وزیراعلی

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ امپورٹڈ حکومت نے چند ہی ماہ میں ملک کا دیوالیہ نکال دیا، انکے پاس عوام کو دینے کے لیے کچھ نہیں یہ صرف شوبازیوں میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ وفاقی حکومت نے ملکی معیشت کو تباہ کر دیا، ملک پر مسلط نااہل ٹولے نے عوام پر مہنگائی کا عذاب مسلط کردیا جس سے عوام کا جینا اجیرن ہو گیا ہے۔کمرتوڑ مہنگائی کے باعث عوام کی بنیادی سہولیات تک رسائی بھی ناممکن ہو رہی ہے جبکہ مہنگائی کے اس طوفان میں روز بروز اضافہ ہور ہا ہے اور امپورٹڈ حکومت کے پاس اس مسئلے کا حل بھی نظر نہیں آرہا۔

 

سیلاب متاثرین کی بحالی اور مدد ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے لیکن امپورٹڈ سرکار اس پر بھی سیاست کر رہی ہے۔ امپورٹڈ سرکار کی جانب سے سیلاب زدگان کی مدد کیلئے نشریات سیاست کی نذر کرنا افسوسناک اور قابل مذمت عمل ہے۔ ا نہوں نے کہاکہ عمران خان سیلاب متاثرین کی مدد اور بحالی کیلئے ٹیلی تھون کے ذریعے فنڈ ریزنگ کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز پارلیمانی پارٹی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان ہی واحد لیڈر ہیں جو ملک کو معاشی بحران سے نکالنے اور معیشت کو درست سمت پر ڈالنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

 

انہوں نے واضح کیا کہ اس وقت عمران خان وہ واحد لیڈر ہیں جو کسی صوبے یا علاقے کی بجائے پورے ملک کی نمائندگی کر رہے ہیں جس کی وجہ سے تحریک انصاف اور عمران خان کی مقبولیت میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے جس س ے امپورٹد حکمران خوفزدہ ہیں اور اپنی چوری اور کرپشن بچانے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے اور سیاسی انتقام پر ا ±تر آئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پی ٹی آئی کا ہر کارکن عمران خان کے شانہ بشانہ کھڑا ہے اور آخری وقت تک کھڑا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان ہی عوام کی امیدوں کا مرکز ہیںاور وہ کبھی بھی عوام کی ا ±میدیں نہیں توڑیں گے۔ ہم ہر محاذ پر اپنے قائد کا بھر پور ساتھ دیں گے اور ان کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ مشکل حالات ہیں لیکن ہم کسی بھی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے اور پاکستان کی سا لمیت کے لئے ہر قسم کی قربانی کے لئے تیار ہیں۔ انہو ں نے کہا کہ پی ٹی آئی واحد قومی جماعت ہے کہ جس کی جڑیں ہر صوبے اورخطے میں موجود ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65772

صوبے میں سیاحت و کھیل کے شعبے کی ترقی ہماری حکومت کی ترجیحات کا ایک اہم جز ہے۔ وزیراعلیِ 

Posted on

صوبے میں سیاحت و کھیل کے شعبے کی ترقی ہماری حکومت کی ترجیحات کا ایک اہم جز ہے۔ وزیراعلیِ

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے سیاحت و کھیل کے شعبے کی ترقی کو اپنی حکومت کی ترجیحات کا ایک اہم جز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کھیل اور سیاحت کو فروغ سے نہ صرف صحت مند سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا بلکہ معیشت کو بھی تقویت ملے گی۔  رواں سال صوبائی ترقیاتی پروگرام کے مطابق کھیل ، سیاحت ،آرکیالوجی ، اُمور نوجوانان اورکلچرکے کل124 منصوبے شامل ہیں جن میں 90 جاری اور34 نئے ہیں ۔ ان منصوبوں کی مجموعی لاگت تقریباًساڑھے 19 ارب روپے ہے۔ منصوبوں میں نئے ضم شدہ اضلاع کے بھی ترقیاتی منصوبے شامل ہیں جن کی مالیت ڈھائی ارب روپے سے زائد ہے ۔ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ سے جاری اپنے ایک بیان میں محمود خان نے کہاکہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے وژن کے مطابق خیبرپختونخوا میں سیاحت اور کھیل کے شعبے میں خصوصی اقدامات کئے جارہے ہیں ۔

 

رواں ترقیاتی پروگرام میں چترال ، دیر لوئر ، ہنگو ، ایبٹ آباد میں سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر کیلئے منصوبے شامل کئے گئے ہیں ۔ اس کے علاوہ پہلے سے موجود سپورٹس کمپلیکس و کھیلوں کی دیگر سہولیات کی بہتری و بحالی پر بھی کام جاری ہے جبکہ کوہاٹ سپورٹس کمپلیکس میں کرکٹ کوچنگ اکیڈمی کے قیام کیلئے بھی جلد منصوبہ شروع کیا جائے گا۔ اسی طرح سیاحت کے شعبے میں بھی نئے منصوبے شروع کئے جارہے ہیں جن میں کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی استعداد کا رمیں اضافہ ، سیاحتی علاقوں میںجیپ ٹریکس کی تعمیر وغیرہ شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ نے گزشتہ چار سالوں کے دوران اس شعبے میں حکومتی اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ صوبے میں سیاحت وکھیل کے شعبے کی ترقی کیلئے ٹھوس اقدامات ا±ٹھائے گئے ہیں۔صوبے کی سیاحت کو بین الاقوامی سطح پر فروغ دینے کیلئے خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹوارزم اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے تاکہ سیاحت کو پروان چڑھایا جاسکے ۔

 

اس کے علاوہ صوبے میں تین نئی ڈویلپمنٹ اتھارٹیز (کالاش، کمراٹ ، اپر سوات) قائم کی گئی ہیں جبکہ سیاحوں کے تحفظ کیلئے ٹوارزم پولیس کا اجرا بھی کیا گیا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ہزارہ اور ملاکنڈ ڈویژنز میں سیاحتی سڑکوں کی تعمیر وبحالی پربھی کام جاری ہے جبکہ سیاحوں کی سہولت کیلئے مختلف سیاحتی مقامات پر کیمپنگ پاڈز بھی قائم کئے گئے ہیں۔اس کے علاوہ صوبے میں چار انٹگرٹیڈ ٹوارزم زون کے قیام کا منصوبہ شروع کیا گیا ہے جس کی تکمیل سے سیاحت میں مزید تیزی آئے گی ۔وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ موجودہ سیاحتی مقامات پر سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ نئے سیاحتی مقامات کی دریافت اور ترقی پر بھی زور و شور سے کام جاری ہے۔ اسی طرح شعبہ کھیل میں بھی بھرپور اقدامات کئے گئے ہیں جن میں ضلع اور تحصیل کی سطح پر پلے گراونڈز کی تعمیر کے بعد یونین کونسل کی سطح پر کھیلو ں کے میدان کے قیام کا منصوبہ ، حیات آباد سپورٹس کمپلیکس کی اپ گریڈیشن اور دیگر شامل ہیں۔

 

اُنہوں نے کہاکہ ارباب نیاز کرکٹ اسٹیڈیم پر کام تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔ صوبے کی تاریخ میں پہلی بار بین الاقوامی اہمیت کے حامل کالام کرکٹ سٹیڈیم پر بھی پیش رفت جاری ہے جبکہ کوہاٹ میں پہلا اسٹیٹ آف دی آرٹ سپورٹس کمپلیکس قائم کیا گیا ہے۔علاوہ ازیں صوبے کے متعدد اضلاع میں ہاکی ٹرف، جمنازیم او ر دیگر سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔اسی طرح ضم اضلاع میں بھی کھیلوں کے فروغ پر بھی کافی کام کیا جا چکا ہے جن میں پانچ ارب روپے کی لاگت سے کھیلوں کی سہولیات کی اپ گریڈیشن اور بحالی ، باجوڑ میں خار سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر ، انڈور جمنازیم باجوڑ، ہاکی اسٹیڈیم باجوڑ، پارا چنار سپورٹس کمپلیکس میں انڈور جمنازیم کا قیام اور دیگر اقدامات شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ گزشتہ چار سالوں میں کلچر اور اُمور نوجوانان کے شعبے میں بھی خاطر خواہ سرمایہ کاری کی گئی ہے ۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65737

رواں مالی سال کے بجٹ میں صحت کارڈ کیلئے مختص رقم 20 ارب روپے سے بڑھا کر 25 ارب روپے کر دی گئی ہے۔وزیراعلیِ

Posted on

رواں مالی سال کے بجٹ میں صحت کارڈ کیلئے مختص رقم 20 ارب روپے سے بڑھا کر 25 ارب روپے کر دی گئی ہے، اس کے علاوہ 10 ارب روپے ہسپتالوں میں مفت ادویات کی فراہمی کیلئے مختص کئے گئے ہیں۔وزیراعلیِ

 

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت نے عوامی خدمت اور فلاح و بہبود کو اپنا شعار بنایا اورگزشتہ چار سالوں کے دوران شعبہ صحت سمیت تمام شعبہ جات میں عوامی ضروریات اور توقعات کو مدنظر رکھتے ہوئے ترقیاتی منصوبے ترتیب دینے کے علاوہ اصلاحات کا ایک سلسلہ شروع کیا جس کے مثبت نتائج عوام کے سامنے ہیں ۔ اُنہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کے گزشتہ دور حکومت میں محدود پیمانے پر شروع کئے گئے صحت کارڈ منصوبے کو موجودہ دور حکومت میں صوبے کی سو فیصد آبادی تک توسیع دی گئی جس کے تحت 75لاکھ سے زائد خاندان مختلف بیماریوں کے مفت علاج کی سہولیات حاصل کررہے ہیں۔وزیراعلیٰ نے مزید کہاکہ اس منصوبے کو قانونی تحفظ دینے کیلئے خیبرپختونخوا یونیورسل ہیلتھ کوریج ایکٹ2022 منظور کرایا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر ایک طرف صوبے کے عوام کو مفت علاج معالجے کی سہولت فراہم کی تو دوسری طرف صوبے کے تمام سرکاری ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن اور ان کی استعداد کار کے اضافے پر بلا تاخیر کام شروع کیا

 

۔وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیراعلیٰ نے کہاکہ سرکاری ہسپتالوں میں سٹاف کی کمی کو پورا کرنے کیلئے موجودہ حکومت نے گزشتہ چار سالوں کے دوران تین ہزار سے زائدنئے ڈاکٹرز بھرتی کئے جن میں سپیشلسٹس بھی شامل ہیں۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت ہسپتالوں میں مختلف سروسز کی آوٹ سورسنگ کے ذریعے معیاری خدمات کی فراہمی یقینی بنائی گئی ہے۔ گزشتہ ایک سال کے دوران صوبے میں متعدد منصوبے مکمل کئے گئے ہیں جن میں پشاور انسٹیٹوٹ آف کارڈیالوجی کا قیام ، کے ٹی ایچ میں نئے او پی ڈی بلاک کی تعمیر، لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں الائیڈ اینڈ سرجیکل بلاک کی تعمیر ، فاونٹین ہاوس پشاور، ایچ ایم سی میں آرتھوپیڈک اینڈ سپائن بلاک کا قیام، باچاخان میڈیکل کمپلیکس صوابی کی تعمیر، 200 بستروں پر مشتمل چارسدہ میں زچہ بچہ ہسپتال کا قیام ، ڈی ایچ کیو مردان میں120 بستروں پر مشتمل نئے زنانہ بلاک کی تعمیر ، مربوط ایمبولینس سروس کی صوبے کے تمام اضلاع تک توسیع وغیرہ جیسے اہم منصوبے شامل ہیں۔ صوبے کے چار مختلف ریجنز میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت نئے بڑے ہسپتالوں کے قیام پر بھی پیشرفت جاری ہے، اس مقصد کیلئے ایک جامع اور قابل عمل ماڈل وضع کیا گیا ہے۔

 

صوبے کے پہلے برن اینڈ ٹراما سنٹر کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے جبکہ تمام ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں کی تجدید کاری کے لئے ایک بڑا منصوبہ شروع کیا گیا ہے جس کے تحت تین مختلف مراحل میں صوبے کے تمام ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں کی تجدید کاری کی جائے گی۔اس کے علاوہ صوبہ بھر میں 200 بی ایچ یوزاور آر ایچ سیز کو 24 گھنٹے فعال بنانے کے منصوبے پر بھی پیشرفت جاری ہے ۔محمود خان نے کہاکہ ضم اضلاع میں بھی شعبہ صحت کی ترقی اور عوام کو صحت کی معیاری سہولیات مقامی سطح پر فراہم کرنے کیلئے بھی متعدد اقدامات کئے گئے ہیں ، مختلف ضم اضلاع میں 17 صحت سہولیات کو آوٹ سورس کیا گیا ہے تاکہ عوام کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات مقامی سطح پر میسر ہوں اس کے علاوہ ہسپتالوں اور صحت کے مراکز کو طبی آلات کی فراہمی پر دو ارب روپے خرچ کئے گئے جبکہ 2.3 ارب روپے ایمرجنسی ادویات کی فراہمی پر خرچ کئے گئے ۔وزیراعلیٰ محمود خان نے کہاکہ رواں مالی سال کے بجٹ میں صحت کارڈ کیلئے مختص رقم 20 ارب روپے سے بڑھا کر 25 ارب روپے کر دی گئی ہے اس کے علاوہ 10 ارب روپے ہسپتالوں میں مفت ادویات کی فراہمی کیلئے مختص کئے گئے ہیں جن میں پہلی مرتبہ او پی ڈی ادویات بھی شامل ہیں۔ علاوہ ازیں رواں مالی سال کے دوران صوبے میں چار نئے میڈیکل کالج قائم کئے جائیں گے اورتین مزید ہسپتالوں کو ایم ٹی آئی کا درجہ دیا جائے گا ۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65716

خیبرپختونخوا پولیس کے ترقی پانے والے افسران کو بیجز لگانے کی تقریب، چترال سے محمد خالد اور ڈی پی او اپر چترال نذیر خان بھی شامل 

Posted on

خیبرپختونخوا پولیس کے ترقی پانے والے افسران کو بیجز لگانے کی تقریب، چترال سے محمد خالد اور ڈی پی او اپر چترال نذیر خان بھی شامل

chitraltimes khalid sp promoted to ssp chitral
پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبرپختونخوا پولیس کے نئے ترقی پانے والے ا فیسران کے اعزاز میں سی پی او پشاور میں ایک تقریب منعقد ہوئی جہاں نئے پروموشن پانے والے افسر ز کو ایس ایس پی رینک کے بجیز لگائے گئے ۔اس تقریب کے مہمان خصوصی ڈی ائی جی آپریشن محمّد علی بابا خیل تھے ۔ اس کے علاوہ دیگر افسران نے بھی اس تقریب میں موجود تھے ۔ تقریب میں ڈی پی اواپر چترال نذیر خان اور فرزند چترال محمد خالد ایس پی انویسٹیگیشن چترال کو بھی ایس ایس پی کے بیجز لگائے گئے۔خالد خان چترال سے پہلے پی ایس ایس آیی ہیں جنھیں اس رینگ پر ترقی ملی ہے۔

 

chitraltimes KP police sps promoted to ssp group photo2 chitraltimes KP police sps promoted to ssp group photo

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
65653

صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے صوبے میں سیلاب سے متاثرہ اضلاع کے لئے مزید امدادی سامان بھیج دیا

Posted on

صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے صوبے میں سیلاب سے متاثرہ اضلاع کے لئے مزید امدادی سامان بھیج دیا

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان کی ہدایت پر صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے صوبے میں سیلاب سے متاثرہ اضلاع کے لئے مزید امدادی سامان بھیج دیا ہے۔ اس سلسلے میں پی ڈی ایم اے کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق کوہستان کو 15000 کمبل،1000 بالٹیاں،3000 جیری کینز،1500 کچن سیٹس،3000 پلاسٹک میٹس، 5000 مچھر دانیاں، 1200 تارپولین شیٹس، 1500 سنٹیڑی کٹس بھیج دئے گئے ہیں اسی طرح سوات کے لیے 15000 کمبل،3000 جیری کینز، 1500 کچن سیٹس،3000 پلاسٹک میٹس،5000 مچھر دانیاں، 1200 تارپولین شیٹس،3000 بچوں کے ڈائپرز،1500 سنٹیڑی کٹس بھیج دئے گئے پی ڈی ایم اے کے مطابق دیراپر کو8000 کمبل،1800 پلاسٹک میٹس،1200 بالٹیاں، 500 سنٹیڑی کلاتھ نیپکنز،200 جیری کینز، 1000 کچن سیٹس، 1200 تارپولین شیٹس، 900 سویٹرز بھیج د ئیے گئے جبکہ ٹانک کو بھیجی گئی امدادی سامان میں 7000 کمبل،1600 کچن سیٹس،2900 پلاسٹک میٹس،1800 پلاسٹک میٹس،2000 سنٹیڑی کٹس شامل ہیں۔ خیبر پختونخوا میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان کی فراہمی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر برائے ریلیف، بحالی و آبادکاری اقبال وزیر نے کہا ہے کہ متاثرہ اضلاع کو مزید امدادی سامان بھیجا جا رہا ہے کیونکہ سیلاب متاثرین کی امداد ہماری اولین ترجیح ہے۔انھوں نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے لوگوں کیساتھ مشکل کی اس گھڑی میں صوبائی حکومت کھڑی ہے۔

chitraltimes pdma dispatched relief goods 1

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65626

خیبرپختونخوا خدمات تک رسائی ایکٹ 2014 کے تحت صوبائی محکموں میں مزید خدمات کی فراہمی کا اعلان

خیبرپختونخوا خدمات تک رسائی ایکٹ 2014 کے تحت صوبائی محکموں میں مزید خدمات کی فراہمی کا اعلان

گاڑیوں کو فٹنس سرٹیفکیٹ،پالوشن (آلودگی)کنٹرول سرٹیفکیٹ اورگندم پسائی لائسنس کے اجراء سمیت متعدد خدمات کی فراہمی کے لئے مقررہ مدت، نامزد افسران اور اپیلیٹ اتھارٹی کا اعلان

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) حکومت خیبرپختونخوا نے خیبرپختونخوا خدمات تک رسائی ایکٹ 2014 کے تحت اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ ڈیپارٹمنٹ،محکمہ خوارک اور محکمہ صنعت، تجارت و فنی تعلیم کی درج ذیل خدمات کا اعلان کیا ہے، خدمات نامزد افسران کی جانب سے مقررہ مدت میں فراہم کی جائیگی جبکہ مذکورہ ایکٹ کے تحت تاخیر، غیر معیاری سروسزیا انکار کی صورت میں مجاز اپیلٹ اتھارٹیز اپیلوں کی سماعت کریں گی، تفصیلات کے مطابق محکمہ ٹرانسپورٹ میں ٹرانسپورٹ گاڑیوں کو فٹنس سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے لئے مقررہ مدت دو دن، نامزد کردہ آفیسر چیف موٹر وہیکل ایگزامینر ہونگے جبکہ اپیلیٹ اتھارٹی ڈائریکٹر ٹرانسپورٹ اینڈ ایم ٹی ڈی ہونگے.

 

اسی طرح گاڑیوں سے نکلنے والی آلودگی سے متعلق سرٹیفکیٹ کے لئے مقررہ مدت دو دن، نامزد آفیسر ٹیکنیکل آفیسر/ ٹیکنیشن (ڈویژنل لیول) جبکہ اپیلیٹ اتھارٹی ڈائریکٹر ٹرانسپورٹ اینڈ ایم ٹی ڈی ہونگے جبکہ کمرشل گاڑیوں کو روٹ پرمٹس کے اجراء کے لئے مقررہ مدت ایک دن، نامزد آفیسر سیکرٹری ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی (انٹر سٹی روٹس کیلئے) اور سیکرٹری صوبائی ٹرانسپورٹ اتھارٹی (بین الصوبائی روٹس کیلئے) جبکہ اپیلیٹ اتھارٹی سیکرٹری ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ ڈیپارٹمنٹ/ چیئر مین پی ٹی اے/ آر ٹی اے ہونگے،دریں اثناء محکمہ خوراک میں گندم پسائی لائسنس کے اجراء کے لئے مقررہ مدت 7 دن، نامزد کردہ آفیسر ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر جبکہ اپیلیٹ اتھارٹی ڈائریکٹر خوراک ہونگے۔

 

اسی طرح محکمہ صنعت، تجارت و فنی تعلیم میں خیبر پختونخوا پارٹنر شپ ایکٹ 1932 کے تحت فرم کی رجسٹریشن کے لئے مقررہ مدت 05 دن نامزد آفیسر رجسٹرار آف فرمز،سوسائٹی رجسٹریشن ایکٹ 1860 کے تحت سوسائیٹیز کی رجسٹریشن / تجدید کے لئے مقررہ مدت 15 ایام اور نامزد آفیسر ڈائریکٹر صنعت و تجارت جبکہ اپیلیٹ اتھارٹی سیکرٹری محکمہ صنعت و تجارت ہونگے اور خیبر پختونخوا ٹرسٹ ایکٹ 2020 کے تحت ٹرسٹ کی رجسٹریشن / تجدید کے لئے مقررہ مدت 15 دن، نامزد آفیسر ڈائریکٹر صنعت و تجارت اور مذکورہ تینوں خدمات کے حصول میں تاخیر یا انکار کی صورت میں اپیلیٹ اتھارٹی سیکرٹری محکمہ صنعت، تجارت و فنی تعلیم ہونگے۔اس امر کا اعلان محکمہ انتظامیہ حکومت خیبر پختونخواک کی جانب سے جاری کردہ تین الگ الگ اعلامیوں میں کیا گیا۔

 

خیبرپختونخوا خدمات تک رسائی ایکٹ 2014 کے تحت محکمہ بلدیات، انتخابات و دیہی ترقی میں مزید خدمات کی فراہمی کا اعلان
خدمات کی فراہمی کے لئے مقررہ مدت، نامزد آفیسر اور اپیلیٹ اتھارٹی مقرر

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) حکومت خیبرپختونخوا نے خیبرپختونخوا خدمات تک رسائی ایکٹ 2014 کے تحت اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے محکمہ بلدیات، انتخابات و دیہی ترقی کی درج ذیل خدمات کا اعلان کیا ہے، خدمات نامزد افسران کی جانب سے مقررہ مدت میں فراہم کی جائیگی جبکہ مذکورہ ایکٹ کے تحت تاخیر، غیر معیاری سروسزیا انکار کی صورت میں مجاز اپیلٹ اتھارٹیز اپیلوں کی سماعت کریں گی، تفصیلات کے مطابق محکمہ بلدیات میں میرج رجسٹریشن اور طلاق رجسٹریشن کے لئے مقررہ مدت بالترتیب تین دن اور سات تا پندرہ ایام، نامزد آفیسر ویلج و نیبرہوڈ کونسل سیکرٹری اور اپیلیٹ اتھارٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر/ ڈپٹی ڈائریکٹر بلدیات ہونگے اسی طرح ڈیمالش، حدود سرٹیفکیٹ اور پینے کے صاف پانی سکیموں کی سپلائی لائن کی مرمت کے لئے مقررہ مدت بالترتیب سات، تین اور تین تا سات روز،نامزد آفیسر ٹی او آئی اور اپیلیٹ اتھارٹی تحصیل میونسپل آفیسر ہونگے، اسی طرح ٹی ایم ایز کی حدود میں بند نالوں اور نالیوں کو کلئیر کرنے کے لئے مقررہ مدت ایک تا تین روز، نامزد آفیسر ٹی او آئی اور اپیلیٹ اتھارٹی تحصیل میونسپل آفیسر، سینیٹیشن کے لئے مقررہ مدت تین دن، نامزد آفیسر چیف آفیسر ٹی او آئی، تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن، چھوٹے کاروبار کے لئے ٹریڈ لائسنس کے اجراء کے لئے مقررہ مدت 10 یوم، نامزد آفیسر ٹی او آر تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن، سٹریٹ لائٹس کی مرمت وغیرہ کے لئے مقررہ مدت تین تا سات یوم، نامزد آفیسر ٹی او آئی اور مذکورہ تینوں خدمات کے لئے اپیلیٹ اتھارٹی تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن ہونگے جبکہ پھل اور سبزیوں کے مارکیٹس کے قیام کے لئے این او سی کے اجراء کے لئے مقررہ مدت 45 دن، نامزد آفیسر تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن اور اپیلیٹ اتھارٹی آر ایم او ہونگے، اس امر کا اعلان محکمہ انتظامیہ حکومت خیبرپختونخوا کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کیا گیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65624

پی آئی اے میں جعلی ڈگری کے 840 کیسز ہیں، ڈی جی ایف آئی اے کا انکشاف

Posted on

پی آئی اے میں جعلی ڈگری کے 840 کیسز ہیں، ڈی جی ایف آئی اے کا انکشاف

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ)پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں ڈی جی ایف آئی اے نے انکشاف کیا ہے کہ پی آئی اے میں جعلی ڈگری کے 840 کیسز ہیں۔ پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین نور عالم خان کی صدارت میں ہوا، جس میں سول ایوی ایشن ڈویڑن کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ڈی جی ایف آئی اے محسن بٹ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پی آئی اے پریمیئر سروس سے ہونے والے نقصان کی انکوائری دوبارہ شروع کر دی گئی ہے۔ڈی جی ایف آئی اے کے مطابق لیگی دور میں شروع کی گئی نئی سروس سے قومی خزانے کو 3 ارب 19 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ انکوائری مکمل کرکے رپورٹ پی اے سی کو پیش کردی جائے گی۔ واضح رہے کہ گزشتہ اجلاس میں ثبوت نہ ہونے کی بنیاد پر انکوائری بند کرنے پر پی اے سی نے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ارکان کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈی جی ایف آئی اے نے مزید بتایا کہ پی آئی اے کے لیے آئی پیڈز کرائے پر لینے سے بھی 9 کروڑ 90 لاکھ کا نقصان ہوا۔ ایف آئی آرز رجسٹرڈ کرکے چالان بھی جمع کرا دیا گیا ہے۔ 2 لوگ مفرور ہیں ان کی ضمانت منسوخی کی کوشش جاری ہے۔پی اے سی نے ملزمان کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کی ہدایت کر دی۔

 

چیئرمین کمیٹی نور عالم خان نے کہا کہ اس سے ان کے بینک اکاؤنٹس بند ہوں گے، تب یہ خود ہی آجائیں گے۔ علاوہ ازیں ڈی جی ایف آئی اے نے پی آئی اے میں جعلی ڈگری کیس پر بھی بریفنگ دی، جس میں انہوں نے بتایا کہ 15 کیسز رجسٹرڈ ہو چکے ہیں، مزید انکوائریز جاری ہیں۔ڈی جی ایف آئی اے کے مطابق جعلی ڈگری کے کیسز کا تعلق، کراچی، سندھ، پنجاب، پختون خوا وغیرہ سے ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ پی آئی اے میں جعلی ڈگری کے 840 کیسز ہیں۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے جعلی ڈگری والوں کے معاونین اور سہولت کاروں کے خلاف بھی کارروائی کی ہدایت کر دی۔علاوہ ازیں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے ملک بھر تمام ائرپورٹس پر مزدوروں اور اوورسیز پاکستانیوں کے لیے سہولتی ڈیسک قائم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹیرینز سمیت دہری شہریت والے نہیں بلکہ بیرون ملک مزدور زیادہ قابل عزت ہیں۔ڈی جی اے ایس ایف نے بریفنگ دیتے ہوئے کمیٹی ارکان کو بتایا کہ ملک بھر تمام ائر پورٹس پر 15 ہزار تک ائر پورٹ سکیورٹی اہلکار تعینات ہیں۔ گوادر، تربت اور پشاور کے ائر پورٹس پر مقامی سکیورٹی فورس تعینات ہے۔ آڈٹ پیرا کے مطابق ائرپورٹس سکیورٹی کیلیے ہتھیاروں کی خریداری میں قوانین کی خلاف ورزی کی گئی۔ قوانین کی خلاف ورزی میں 5 افسران کے خلاف محکمانہ کارروائی شروع کر دی ہے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

یو اے ای کے وزیرشیخ نہیان بن مبارک کا سیلاب متاثرین کیلئے 10 ملین ڈالردینے کا اعلان

دبئی(سی ایم لنکس) متحدہ عرب امارات (یواے ای) کے وزیر کلچر، نوجوانان اور سماجی ترقی شیخ نہیان بن مبارک آل نہیان نے سیلاب متاثرین کے لئے 10 ملین ڈالر کی امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔یواے ای کے وزیر کلچر، نوجوانان اورسماجی ترقی شیخ نہیان بن مبارک آل نہیان نے پاکستان کے سیلاب متاثرین کے لئے بڑی مالی امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔شیخ نہیان بن مبارک پاکستان میں سیلاب زدگان کے لئے 10 ملین ڈالرز دیں گے۔ سیلاب متاثرین کے لئے انفرادی طورپر دیا جانے والا یہ اب تک سب سے بڑا عطیہ ہے۔وزیراعظم شہبازشریف نے سیلاب متاثرین کی فراخ دلانہ مدد پرشیخ نہیان بن مبارک آل نہیان کا شکریہ ادا کیا۔وزیراعظم نے شیخ نہیان بن مبارک کے نام پیغام میں کہا کہ یہ عطیہ آپ کی پاکستانی عوام سے بے لوث محبت اور انسانیت کے لئے دردمندی کا ثبوت ہے۔ پاکستان کی حکومت اور عوام آپ کے ایثار کو کبھی فراموش نہیں کریں گے۔ اس امداد سے سیلاب متاثرین کے ریسکیو، ریلیف اور بحالی میں بڑی مدد ملے گی۔ پاکستانی عوام سے آپ کی محبت دونوں ممالک کے برادرانہ تعلق کی تاریخ کا سنہری باب ہے۔

 

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس جمعہ سے پاکستان کا دو روزہ دورہ کریں گے

اسلام آباد( چترال ٹایمز رپورٹ)اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش شدید سیلاب سے متاثرہ پاکستان سے اظہار یکجہتی کیلئے جمعہ سے پاکستان کا دو روزہ دورہ کریں گے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جمعرات کو جاری بیان کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل 9 سے 10 ستمبر تک پاکستان کا دورہ کریں گے جس کا مقصد ملک بھر میں شدید بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے ہونے والی تباہی اور قدرتی آفت کا مقابلہ کرنے والے پاکستان کی حکومت اور عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا ہے۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس دورے کے دوران پاکستانی قیادت اور اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کریں گے جس میں وہ موسمیاتی تبدیلی سے ہونے والی تباہی کے قومی اور عالمی ردعمل پر تبادلہ خیال کریں گے۔ سیکرٹری جنرل موسمیاتی تباہی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں کا دورہ بھی کریں گے جہاں وہ بے گھر خاندانوں اور متاثرہ علاقوں میں ابتدائی بچاؤاور امدادی کارروائیاں کرنے والوں کے ساتھ بات چیت کریں گے۔ترجمان کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل لاکھوں متاثرہ لوگوں کے لیے حکومت کی بچاؤ اور امدادی کوششوں کی حمایت میں اقوام متحدہ کے انسانی امداد کے کام کی نگرانی کریں گے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش کا دورہ پاکستان اس قدرتی آفت کے نتیجے میں ہونے والے جانی نقصان اور بڑے پیمانے پر ہونے والی تباہی کے بارے میں عالمی بیداری کو مزید فروغ دے گا۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا یہ دورہ 33 ملین متاثرہ پاکستانیوں کی انسانی اور دیگر ضروریات کے لیے ہم آہنگ اور مربوط بین الاقوامی ردعمل کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوگا۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے پاکستان کے فلڈ ریسپانس پلان کی فنڈنگ کے لیے 160 ملین امریکی ڈالر کی اقوام متحدہ کی“فلیش اپیل”کی 30 اگست کو اسلام آباد اور جنیوا میں بیک وقت منعقد ہونے والے لانچنگ تقریب میں ایک طاقتور ویڈیو پیغام میں فعال طور پر حمایت کی۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل مسلسل اس طرح کی آفات کو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے منسلک کرنے پر زور دیتے رہے ہیں اور وہ عالمی برادری کو خبردار کرتے رہے ہیں کہ اگر موسمیاتی تبدیلیوں کو بروقت اور موثر طریقے سے حل نہ کیا گیا تو اس سے ہمارے سیارے سنگین خطرات لاحق ہوں گے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا دورہ پاکستان سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی اور تعمیر نو کے مرحلے اور مستقبل میں موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی پائیدار بین الاقوامی حمایت کی اہمیت کو بھی اجاگر کرے گا۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65620

کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی کی زیرِ صدارت ملاکنڈ ڈویژن کے اضلاع کی کارکردگی کا جائزہ اجلاس

کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی کی زیرِ صدارت ملاکنڈ ڈویژن کے اضلاع کی کارکردگی کا جائزہ اجلاس

سوات (نمائندہ چترال ٹائمز) کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی کی زیرِ صدارت اضلاع کی کارکردگی کے حوالے سے جائزہ اجلاس کمشنر آفس سیدوشریف میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ملاکنڈ ڈویژن کے اضلاع سے ڈپٹی کمشنرز شریک ہوئے۔ اجلاس میں ریونیو کے حوالے سے مختلف اہداف سمیت انسدادِ تجاوزات مہم کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ ڈپٹی کمشنرز نے اجلاس میں ریونیو امور کے حوالے سے کارکردگی اور مختلف تجاویز پیش کیں۔ کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی نے ملاکنڈ ڈویژن کے اضلاع کی مجموعی کارکردگی کو سراہتے ہوئے ریوینیو اہداف پر نظر رکھنے اور اس سلسلے میں ضلعی سطح پر اجلاس تواترسے منعقد کرنے کے احکامات جاری کئے۔

 

کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی کا کہنا تھا کہ عوامی سہولت کے پیشِ نظر ریونیو کورٹ کیسسز بروقت نمٹائے جائیں۔ اجلاس میں بہتر طرز حکمرانی فریم ورک، سروس ڈیلیوری سنٹرز کا قیام اور لینڈ کمپیوٹرائزیشن میں پیشرفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔ سیکرٹری ٹو کمشنر محمد علی نے پیشرفت پر اجلاس کو اس حوالے سے بریف کیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ مختلف اضلاع میں سروس ڈیلیوری سنٹرز قیام آخری مرحلے میں داخل سمیت بعض اضلاع میں سروس ڈیلیوری سنٹرز کے قیام پرافتتاح بھی کر دیا گیا ہے۔ کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی نے لینڈ کمپیوٹرائزیشن کو اہم قرار دیتے ہوئے باقی ماندہ اضلاع میں اس کام میں مزید تیزی لانے کے احکامات جاری کئے۔ اجلاس کو پاکستان سیٹیزن پورٹل اور اضلاع میں کھلی کچہریوں میں عوامی شکایات کے حل میں پیشرفت پر بھی بریفنگ دی گئی۔ اس ضمن میں کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی نے عوامی مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی بھی ہدایت کی۔

chitraltimes commissioner malakand chaired meeting of dcs

 

 

 

 

خیبر پختونخوا بیک وقت سیلاب، معاشی چیلنجز سے نبردآزما ہے۔ چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد خان بنگش
ضلعی انتظامیہ ڈینگی اور ملیریا کی روک تھام پر خصوصی توجہ دے۔ ڈاکٹر شہزاد خان بنگش
سیلاب زدگان کی امداد و بحالی کے عمل کو شفاف اور موثر بنایا جائے۔ چیف سیکرٹری

پشاور (چترال ٹائمز رپوٹ) چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ڈاکٹر شہزاد خان بنگش نے ہدایت کی ہے کہ سیلاب زدگان کی امداد و بحالی کے عمل کو شفاف اور موثر بنانے کو یقینی بنایا جائے۔ یہ ہدایت انہوں نے جمعرات کے روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقدہ سیکرٹریز کمیٹی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دی۔ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، ایڈوکیٹ جنرل، تمام انتظامی سیکرٹریوں سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں گزشتہ سیکرٹریز کمیٹی میٹنگ میں کئے گئے فیصلوں کا جائزہ لیا گیا اور انتظامی امور سے متعلق اہم فیصلے کئے گئے۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری نے کہا کہ خیبرپختونخوا بیک وقت سیلاب اور مشکل معاشی چیلنجز سے نبردآزما ہے۔ تاہم صوبائی حکومت کے اقدامات سے صوبے کے بہادر عوام مشکل حالات سے نکل آئیں گے۔ چیف سیکرٹری نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ سیلاب زدگان کی بحالی و امداد کے عمل کو شفاف اور موثر بنانے سمیت رقوم کی جلد ادائیگی کو یقینی بنایا جائے۔ سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں گھروں کو پہنچنے والے نقصانات کے ازالے کے لئے ٹیمیں جلد سروے مکمل کریں۔ سیکرٹری صحت نے اجلاس کو ڈینگی کیسز اور متعلقہ محکموں کے کردار اور ذمہ داریوں کے بارے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا امسال اب تک ڈینگی کے 2221 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن میں سب سے زیادہ کیسز اگست کے مہینے میں رپورٹ ہوئے ہیں۔ چیف سیکرٹری نے ہدایت کی کہ تمام ضلعی انتظامیہ محکمہ صحت کے حکام کے ساتھ مل کر ڈینگی وائرس اور سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں ملیریا کی روک تھام پر خصوصی توجہ دیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65611

اسماعیلی امامت کی جانب سے پاکستان میں سیلاب کی امدادی کوششوں کے لیے 10 ملین ڈالر کا عطیہ

Posted on

 

اسماعیلی امامت کی جانب سے پاکستان میں سیلاب کی امدادی کوششوں کے لیے 10 ملین ڈالر کا عطیہ

 

لزبن، پرتگال (چترال ٹایمز رپورٹ )  اسماعیلی امامت نے پاکستان میں  شدید سیلاب زدگان کی بحالی کے لیے 10 ملین امریکی ڈالرز امداد کا اعلان کیا۔اس امداد میں سے 5ملین امریکی ڈالرز براہ راست پاکستانی حکومت کو دئیے جائیں گے جبکہ باقی 5ملین امریکی ڈالرز، امدادی کوششوں میں مصروف،آغا خان ڈیویلپمنٹ نیٹ ورک  (AKDN) کے اداروں کو فراہم کیے جائیں گے۔

 

اس عطیے کا اعلان ، اتوار کے دن، وزیر اعظم پاکستان، میاں محمد شہباز شریف  اور شیعہ اسماعیلی مسلمانوں کے49ویں امام ، ہز ہائنس دی آغا خان کے بڑ ے صاحبزادے اور AKDN کی انوائرنمنٹ اینڈ کلائمٹ کمیٹی کے سربراہ، پرنس رحیم آغا خان  کے درمیان ٹیلی فونک رابطے کے بعد کیا گیا ۔

 

اس موقع پر  پرنس رحیم نے کہا ”مجھے پاکستان میں موجودہ سیلاب کے اثرات پر گہری تشویش ہے، جس نے موسمی تبدیلیوں کی وجہ سے مزید شدت اختیار کر لی  ہے۔ یہ  سیلاب اور دیگر کئی موسمی تبدیلیاں، جن کا ہم  دنیا بھر میں سامنا کر رہے ہیں، تقاضا کرتے ہیں کہ ہم یعنی حکومت، کاروباری ادارے، کمیونٹیز اور افراد ،اس موسمی بحران کو جس کا ہمیں خطرہ  ہے، اس سے نمٹنے کے لیے ، اپنی کوششیں دوگنا کردیں۔ اسماعیلی امامت کے اداروں کو  حکومت کی مدد اور بحالی کی کوششوں میں اضافے کے لیے پہلے ہی متحرک کیا جا چکا ہے۔“

 

گفتگوکے دوران وزیر اعظم نےپاکستانی عوام اور حکومت کی جانب سے اسماعیلی امامت اور AKDN کے اداروں کی مستحکم حمایت  کو سراہا۔اُنھوں نے  ،پاکستان کی آزادی سے اب تک  AKDN کے اداروں کی جانب سے فراہم کی گئی خدمات کے لیے بھی اپنے دلی احترام کا اظہار کیا۔

 

آغا خان ڈیویلپمنٹ نیٹ ورک کی جانب سے دی آغا خان ایجنسی فار ہیبی ٹیٹ اور FOCUS،  امدادی کوششوں کی قیادت کر رہے ہیں۔سیلاب کے آغاز سےاب تک 8,000 سے زائد افراد کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے ،کامیابی کے ساتھ، نکالا جاچکا ہے جبکہ 4,000 سے زائد خاندانوں کوفوڈ پیکیجز فراہم کیے جا چکے ہیں۔آغا خان یونیورسٹی اور آغا خان ہیلتھ سروس کی جانب سے ملک کے کئی حصوں میں ہیلتھ کیئر کیمپس لگائے گئے ہیں جن کے ذریعے 2،000 سے زائد سیلاب سے متاثرہ افراد کو امداد فراہم کی گئی ہے۔

 

HBL Bankاور جوبلی لائف انشورنس، دونوں آغا خان فنڈ فار اکنامک ڈویلپمنٹ پورٹ فولیو کا حصہ ہیں، 12,000 سے زائد خاندانوں کو خوراک اور واٹر پروف خیمے فراہم کرنے کی امدادی کوششوں میں سرگرم ہیں۔مزید ، حکومت پاکستان کی جانب سے HBL کے Konnect پلیٹ فارم کے ذریعے 10 لاکھ سے زائد افراد کو

social safety payments کی جا رہی ہیں۔

 

آغا خان ڈیویلپمنٹ نیٹ ورک کا ہیلی کاپٹر بھی  ریسکیو کے کاموں میں حصہ لےرہا ہے اور  چترال و گلگت-بلتستان کے دور دراز علاقوں میں خوراک اور ادویات کی فراہمی میں مدد کر رہا ہے۔

chitraltimes akdn relief to flood hit areas of chitral by helicopter 3

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
65584

ایٹا کے تحت سال22-2021 کے دوران مجموعی طور پر 117 آزمائشی امتحانات منعقد کیے گئے جن میں 12 لاکھ 27 ہزار سے زائد امیدواروں نے شرکت کی

Posted on

ایٹا کے تحت سال22-2021 کے دوران مجموعی طور پر 117 آزمائشی امتحانات منعقد کیے گئے جن میں 12 لاکھ 27 ہزار سے زائد امیدواروں نے شرکت کی

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے خیبرپختونخوا ایجوکیشنل ٹیسٹنگ اینڈ ایوالویشن ایجنسی (ایٹا)کے امتحانات میں شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے متعارف کرائی گئی اصلاحات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ موجودہ حکومت اصلاحات پر یقین رکھتی ہے تاکہ عام آدمی کی خدمات تک رسائی کو سہل بنانے کے ساتھ ساتھ انتظامی اُمور میں شفافیت کو یقینی بنایا جاسکے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ایٹا کی بدولت نا صرف تعلیمی اداروں کے لیے انٹری ٹیسٹ اور دیگر آزمائشی امتحانات کا شفاف انعقاد ممکن ہوا ہے بلکہ سرکاری محکموں میں خالی اسامیوں کو تیز رفتاری سے پر کرنے کے سلسلے میں بھی خاطر خواہ مدد ملی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اگر چہ امتحانات کے شفاف انعقاد کے لیے ایٹا کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات قابل تحسین ہیں تاہم مستقبل میں بھی نقالی اور بوٹی مافیا پر کڑی نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایٹا کے بورڈ آف گورنرز کے تیسویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم کامران بنگش، وزیراعلی کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان اور دیگر بورڈ اراکین نے اجلاس میں شرکت کی۔

 

اجلاس میں بتایا گیا کہ خیبرپختونخوا ایجوکیشنل ٹیسٹنگ اینڈ ایوالویشن ایجنسی (ایٹا) کے تحت سال22-2021 کے دوران مجموعی طور پر 117 آزمائشی امتحانات منعقد کیے گئے جن میں 12 لاکھ 27 ہزار سے زائد امیدواروں نے شرکت کی جو مالی سال 2020-21 کے مقابلہ میں 336.9 فیصد زائد ہے۔ پرفارمینس مینجمنٹ اینڈ ریفارم یونٹ کے زیرِ نگرانی آئی ایم سائنسز اور آئی ٹی بورڈ کی مشترکہ ٹیم کے ذریعے امتحانات کے نظام، پراسس اور نتائج کا جامع آڈٹ کرایاگیا ہے جس میں تمام تر نتائج درست پائے گئے اور کسی ایک نتیجے میں بھی تضاد نہیں پایا گیا۔ اسی طرح متعدد اصلاحاتی اقدامات کی بدولت امتحانی عمل میں شفافیت کے ساتھ ساتھ ادارے کی کاردگی میں بھی کئی گنا اضافہ ہوا ہے اور امتحانات میں غیر قانونی ذرائع کے استعمال اور بوٹی مافیا کے سدباب کے سلسلے میں خاطر خواہ پیش رفت ممکن ہوئی ہے۔ وزیراعلیٰ نے اجلاس کے شرکاءسے گفتگو کرتے ہوئے ایٹا کی کارکردگی میں اضافہ کے لیے اٹھائے گئے اصلاحاتی اقدامات پر بھی اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ بلاشبہ ایٹاصوبائی حکومت کی ایک پر اعتماد اور ذمہ دار ٹیسٹنگ ایجنسی ہے جو شفاف اور تیز رفتار ٹیسٹنگ میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ بعض عناصر اپنے ذاتی مفادات کے تحت ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کرتے ہیں اور حقائق سے بے خبر عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ہم ان کے مذموم عزائم کو کسی صورت بھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

 

قبل ازیں اجلاس کو ایٹا کے تحت اٹھائے گئے اصلاحاتی اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ ایٹا کی استعداد کار میں اضافہ کے لیے دو ہیوی ڈیوٹی ڈیجیٹل پریس اور تین نئے ڈاکومنٹ سکینرز نصب کیے گئے ہیں جن کی وجہ سے ڈاکومنٹس کی سکیننگ اور چھپائی کی استعداد میں پانچ سو فیصد اضافہ ہوا ہے۔اسی طرح امیدواروں کی موقع پر ای۔ویریفکیشن کے لیے موبائل ایپ فعال بنا دی گئی ہے۔علاوہ ازیں جعلی امیدواروں کی امتحانات میں ممکنہ شرکت کے سدباب کے لیے نادرا بائیو میٹرک اینڈ ویریفکیشن سسٹم بھی اجراءکے لیے تیار ہے۔اجلاس میں مزید آگاہ کیا گیا کہ ایٹا کے تحت تمام امتحانات کی ویڈیو ریکارڈنگ لازم قرار دی گئی ہے اور امتحانی مراکز کو ” نو موبائل زون” ڈیکلیئر کر دیا گیا ہے۔ اس مقصد کے لئے ایک کمپنی کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ علاوہ ازیں امتحانی مراکز میں جیمرز کی تنصیب کے پلان پر بھی پیش رفت جاری ہے جس کی وجہ سے امتحانی مراکز کے دو سو مربع میٹرز تک موبائل سسٹم بلاک ہو جائے گا۔امیدواروں کی سہولت کے لیے ایٹا کال سنٹر(99 99) بھی رواں ماہ کے آخر تک فعال بنا دیا جائے گا۔ ایٹا کے تحت ڈیجیٹل پیمنٹ سسٹم کا بھی رواں ماہ کے آخر تک باضابطہ اجراءکیا جائے گا جبکہ کمپیوٹر بیسڈ ٹیسٹنگ سنٹر کے قیام کے منصوبے کا اگلے ماہ افتتاح کیا جائے گا۔

 

اجلاس میں بتایا گیا کہ یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے لیے انٹری ٹیسٹ 2022 کا کامیاب انعقاد کیا گیا ہے جس میں سات ہزار امیدواروں نے شرکت کی۔ اس ٹیسٹ کے لیے صرف 500 روپے فیس وصول کیگئی۔ بعد ازاں شرکاءکو سابقہ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کی پیش رفت پر بھی بریفنگ دی گئی اور بعض اہم امور منظوری کے لیے پیش کیے گئے۔اجلاس میں ایٹا کے بی پی ایس۔17 اور اوپر کے سات کنٹریکٹ ملازمین کی سروس میں مزید دو سال کی توسیع کی منظوری دی گئی اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی گئی کہ اگلے اجلاس میں اس سلسلے میں باضابطہ طریقہ کار بنا کر پیش کیا جائے۔ اسی طرح ایٹا کے ملازمین کی تنخواہوں میں مجوزہ اضافے اور ٹیسٹ منیجرز اور دیگر معاون سٹاف کیلئے نظر ثانی شدہ چارجز کی بھی منظوری دی گئی ۔علاوہ ازیں ایٹا کے تحت مختلف خالی آسامیوں پر بھرتی کیلئے سلیکشن کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دی گئی ۔ اس موقع پر اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ مختلف امتحانات کے دوران327 اُمیدوارغیر قانونی ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے پکڑے گئے جن کے پیپرز منسوخ کئے گئے ہیںاور اُن پر ایک سال کیلئے پابندی عائد کی گئی ہے ۔ بعض کیسز کے خلاف ایف آئی آرز بھی درج کی گئی ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65578

خیبر پختونخوا میں پانی صاف کرنے والی گولیوں کی کوئی قلت نہیں ہے۔ ترجمان محکمہ صحت خیبر پختونخوا

Posted on

خیبر پختونخوا میں پانی صاف کرنے والی گولیوں کی کوئی قلت نہیں ہے۔ ترجمان محکمہ صحت خیبر پختونخوا

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) پانی صاف کرنے والی گولیوں کی مصنوعی قلت بارے میں محکمہ صحت کا موقف دیتے ہوئے ترجمان محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے کہا ہے کہ پانی صاف کرنے والی گولیوں کی صوبے میں کوئی قلت نہیں۔ ایکوا ٹیبس اور اسی فارمولے کے مطابق دیگر پانی صاف کرنے والی گولیوں کی وافر مقدار مارکیٹ میں موجود ہے۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ منافع خوری کیلئے مصنوعی بُحران پیدا کرنے کی کوشش کی گئی لیکن ڈرگز انسپکٹرز کی کڑی مانیٹرنگ سے ایسا ممکن نہیں ہوا۔ سیلاب زدہ علاقوں میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے پانی صاف کرنے والی گولیوں کی کھپت میں اضافہ ضرور ہوا ہے۔ ان گولیوں سے گندے پانی کو پیوریفیکیشن کے ذریعے پینے کے قابل بنایا جاتا ہے۔ سیلاب زدہ علاقوں میں ادویات کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے ڈرگ انسپکٹرز کڑی نگرانی کررہے ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65573

توشہ خانہ کیس: عمران خان نے الیکشن کمیشن میں جواب جمع کر ادیا

توشہ خانہ کیس: عمران خان نے الیکشن کمیشن میں جواب جمع کر ادیا

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ )توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی، سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی طرف سے الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرا دیا گیا ہے۔جمع کرائے گئے جواب میں عمران خان کا کہنا ہے کہ میرے خلاف توشہ خانہ ریفرنس بلاجواز اور بے بنیاد ہے، درخواست گزار اور اسپیکر کا ریفرنس بدنیتی پر مبنی اور سیاسی مقاصد کے لیے ہے، یہ ریفرنس اختیارات کا ناجائز استعمال اور آئنی اختیارات کی توہین ہے، یہ ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھیجنا ہی غیر قانونی ہے۔ان کا جمع کرائے گئے جواب میں کہنا ہے کہ ریفرنس الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار میں نہیں، نہ وہاں قابلِ سماعت ہے، توشہ خانے کے تحائف کو اثاثوں میں کبھی نہیں چھپایا گیا، الزام مسترد کرتے ہیں، الیکشن ایکٹ میں متعلقہ سیکشن 137 کے تحت نااہلی یا جرمانے کا سوال پیدا نہیں ہوتا، الیکشن کمیشن 63 ٹو کے تحت ریفرنس کا تعین نہیں کر سکتا۔عمران خان نے الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے جواب میں لکھا ہے کہ اثاثوں کی تفصیلات غلط ہونے پر الیکشن کمیشن 120 دن کے اندر کارروائی کر سکتا ہے، اب اس کیس پر اب کارروائی نہیں ہو سکتی،

 

سپریم کورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن کسی رکن کو 62 ون ایف کے تحت نااہل نہیں کر سکتا۔انہوں نے جمع کرائے گئے جواب میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن عدالت نہیں ہے، وہ 62 ون ایف کے تحت کوئی فیصلہ نہیں کر سکتا، اسپیکر بھی ایسا کوئی ریفرنس الیکشن کمیشن کو نہیں بھیج سکتا، کابینہ ڈویڑن کے آفس میمورینڈم کے مطابق تمام تحائف توشہ خانے میں جمع ہوں گے۔جمع کرائے گئے جواب میں عمران خان نے کہا ہے کہ 30 ہزار روپے مالیت تک کا تحفہ وصول کرنے والا بغیر ادائیگی کے رکھ سکتا ہے، 30 ہزار روپے مالیت سے زائد کے تحائف کو 50 فیصد ادائیگی کے بعد لیا جاسکتا ہے، یکم اگست 2018ء سے 31 دسمبر 2021ء تک تمام اہم شخصیات کو 329 تحائف دیے گئے۔الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیرِ اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ کو 58 تحائف دیے گئے، ان تحائف میں گلدان، ٹیبل کورز، چھوٹے قالین، پرفیومز، ڈیکوریشن پیس، پیپر ویٹ، پین ہولڈرز، گھڑیاں، قلم، کف لنک، انگوٹھی، کڑے، لاکٹس بھی شامل ہیں۔عمران خان نے جمع کرائے گئے جواب میں کہا ہے کہ صرف 14 تحائف کی قیمت 30 ہزار روپے مالیت سے زیادہ تھی، جولائی 2018ء سے جون 2019ء کے دوران موصول ہونے والے 31 تحائف میں سے 4 رکھے، ان تحائف کی ادا کی گئی مالیت 2 کروڑ 15 لاکھ 64 ہزار روپے ہے۔جمع کرائے گئے جواب میں چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ جولائی 2019ء سے جون 2020ء تک موصول ہونے والے 9 تحائف کی ادا رقم 17 لاکھ 19 ہزار 700 روپے ہے، جولائی2020ء سے جون2021ء تک موصول 12 تحائف کے لیے ادا کی گئی رقم 1 کروڑ16 لاکھ 85 ہزار 250 روپے ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے جواب میں کہا ہے کہ جولائی 2021ء سے جون 2022ء تک 6 تحائف رکھے، جن کی ادا کردہ رقم 31 لاکھ 7500 روپے ہے، تحائف کی ادا کی گئی کْل رقم 3 کروڑ 80 لاکھ 76 ہزار روپے ہے، عمران خان نے تحائف کی رقوم بینک میں جمع کرائیں جو گوشواروں میں ظاہرکی ہے۔

 

 

 

غیر ملکی تحائف وزیرِ اعظم ہاؤس میں رکھنے کا فیصلہ

اسلام آباد(سی ایم لنکس)وزیرِ اعظم کو ملنے والے غیر ملکی تحائف اب وزیرِ اعظم ہاؤس میں مستقل طور پر رکھے جائیں گے۔اس حوالے سے اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ بیرونِ ممالک سے ملنے والے تحائف اب عوام بھی دیکھ سکیں گے۔اعلامیے کے مطابق وزیرِ اعظم شہباز شریف کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ تحائف عوام کو دکھائے جائیں تاکہ دوست ممالک کی پاکستان سے محبت سے عوام آگاہ ہوں۔وزیرِ اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر وزیرِ اعظم ہاؤس میں بیرونِ ممالک سے ملنے والے تحائف کے لیے جگہ مختص کر دی گئی ہے۔اعلامیے کے مطابق بیرونِ ممالک سے ملنے والے تحائف وزیرِ اعظم نے سرکاری خزانے میں جمع کرا دیے ہیں۔توشہ خانے میں جمع کرائے گئے تحائف کی مالیت 27 کروڑ روپے ہے، وزیرِ اعظم شہباز شریف کو یہ قیمتی تحائف خلیجی ممالک کے دوروں کے دوران ملے۔اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ ان تحائف میں ہیرے سے جڑی 2 قیمتی گھڑیاں بھی شامل ہیں، جن میں سے 1 گھڑی کی مالیت 10 کروڑ روپے اور دوسری کی قیمت 17 کروڑ روپے بتائی گئی ہے۔اعلامیے کے مطابق خلیجی ریاستوں کی جانب سے وزیرِ اعظم شہباز شریف کو سابق وزیرِ اعظم عمران خان سے زیادہ مہنگی گھڑیاں دی گئی ہیں۔اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے قیمتی قلم، انگوٹھی، کف لنک سمیت تمام تحائف توشہ خانے میں جمع کرا دیے ہیں۔اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ شہباز شریف بطور وزیرِ اعلیٰ پنجاب 10 سال کے دوران ملنے والے تمام تحائف بھی توشہ خانے میں جمع کراتے رہے ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65582

وزیراعلیٰ  کا “چیف منسٹر فلڈریلیف فنڈ” کے تحت سیلاب سے تباہ گھروں کی بحالی کیلئے متاثرین کو نقد رقم دینے کی ہدایت

Posted on

وزیراعلیٰ  کا “چیف منسٹر فلڈریلیف فنڈ” کے تحت سیلاب سے تباہ گھروں کی بحالی کیلئے متاثرین کو نقد رقم دینے کی ہدایت

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے “چیف منسٹر فلڈریلیف فنڈ” کے تحت سیلاب سے تباہ گھروں کی بحالی کیلئے متاثرین کو نقد رقم دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ متاثرین کی بحالی کو پہلی ترجیح دی جائے تاکہ بے گھر لوگوں کو رہنے کیلئے چھت کی سہولت مہیا کی جاسکے۔ انہوں نے فلڈ ریلیف فنڈ کے تحت دیگر بینکوں میں بھی اکاو ¿نٹ کھولنے کی ہدایت کی ہے تاکہ مخیر حضرات کو عطیات دینے میں آسانی ہو۔ یہ ہدایات انہوں نے منگل کے روز چیف منسٹر فلڈریلیف فنڈ کے استعمال اور انتظام کیلئے قائم کی گئی کمیٹی کے پہلے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ کمیٹی کی ٹیکنیکل ایڈوائزر سینیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر کے علاوہ صوبائی وزراءتیمور سلیم جھگڑا، کامران بنگش، چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد بنگش، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ اور دیگر اراکین نے اجلاس میں شرکت کی۔

 

وزیراعلیٰ نے اس موقع پر سیلاب متاثرین کی بحالی کے عمل میں بین الاقوامی شراکت داروں کو شامل کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ متاثرین کی بحالی کا مرحلہ بہتر انداز میں مکمل کیا جاسکے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ فنڈز کے مو ¿ثر استعمال کے لئے ہوم ورک مکمل کرکے حتمی لائحہ عمل منظوری کیلئے پیش کیا جائے اور واضح کیا کہ مستحق لوگوں تک ان کا حق پہنچناچاہیئے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ لوگوںکی بحالی یقینی بنانے کیلئے ہر ممکن اقدامات اُٹھائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات اور لوگوںکی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے معاوضے کی رقم میں اضافہ کیا ہے جس کا مقصد سیلاب زدگان کو حکومت کی طرف سے ریلیف فراہم کرنا ہے اور ان کے نقصانات کے ازالے میں اپنا حصہ ڈالنا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کی بحالی کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

 

متاثرین کی بحالی اور ریلیف کی فراہمی کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔ صوبے کے متاثرہ اضلاع میں ریلیف اور بحالی کی سرگرمیوں کیلئے ایمرجنسی نافذ ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت مشکل کی اس گھڑی میں عوام کے ساتھ کھڑی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے بذات خود سیلاب سے متاثرہ اضلاع کے دورے کئے اور وہاں پر نقصانات اور ریلیف سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔ اُنہوںنے کہاکہ حکومت کو سیلاب متاثرین کی مشکلات کا بخوبی اندازہ ہے یہی وجہ ہے کہ صوبائی حکومت نے سیلاب سے متاثرہ دوردراز علاقوں میں متاثرین کی مدد کیلئے اپنا ہیلی کاپٹر وقف کر رکھا ہے اور اس وقت یہ ہیلی کاپٹر ضلع لوئر کوہستان میں امدادی اور ریلیف سرگرمیوں میں مصروف ہے ۔ واضح رہے کہ وزیراعلیٰ نے اپنے دورہ کوہستان کے دوران متعلقہ حکام کو متاثرین کی مدد کیلئے ہیلی کاپٹر کی فراہمی کی ہدایت کی تھی ۔ ہیلی کاپٹر نے گزشتہ دو دنوں سے ضلع لوئر کوہستان میں ریلیف آپریشن شروع کررکھا ہے جس کی تکمیل کے بعد ہیلی کاپٹر ضلع اپر کوہستان میں متاثرین کو ریلیف کی فراہمی کیلئے استعمال کیا جائے گا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65549

امداد کی رقم 28ارب سے بڑھا کر 70ارب روپے کرنے کافیصلہ کیا ہے، ہر متاثرہ خاندان تک شفاف طریقے سے امداد پہنچے گی، وزیراعظم شہبازشریف

Posted on

امداد کی رقم 28ارب سے بڑھا کر 70ارب روپے کرنے کافیصلہ کیا ہے، ہر متاثرہ خاندان تک شفاف طریقے سے امداد پہنچے گی، وزیراعظم شہبازشریف

قمبر شہدادکوٹ(چترال ٹایمز رپورٹ)وزیراعظم محمدشہبازشریف نے کہا ہے کہ حکومت نے سیلاب متاثرین کے لئے امداد کی رقم 28ارب سیبڑھا کر 70ارب روپے کرنے کافیصلہ کیا، ہر متاثرہ خاندان تک شفاف طریقے سے امداد پہنچے گی، سیلاب سے فصلیں تباہ ہوگئیں، لوگ بے گھرہو ئے، عالمی برادری کی طرف سے امداد کاشکریہ اداکرتے ہیں، یہ وقت سیاست کانہیں سیلاب متاثرین کے لئے مل کر کام کرناہوگا۔ پیر کو قمبر شہدادکوٹ میں سیلاب متاثرین کے لئے قائم کئے گئے امدادی کیمپ کے دورے کے موقع پرگفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقے کافضائی جائزہ لیا ہے،ہر طرف پانی ہی پانی ہے۔ سیلاب سے بہت تباہی ہوئی ہے۔ سندھ حکومت متاثرین کی مدد کے لئے دن رات کام کر رہی ہے۔وفاقی اور صوبائی حکومتیں مل کر متاثرین کی مدد کیلئے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کریں گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کو 25 ہزار روپے کی امداد کاسلسلہ بلوچستان سے شروع کیا۔ تمام متاثرہ علاقوں میں امداد کے لئے 28 ارب روپے مختص کئے گئے تھے لیکن سیلاب سے متاثرہونے والے خاندانوں کی تعداد بہت زیادہ ہے، اس لئے وفاقی حکومت نے یہ رقم 70 ارب روپے تک بڑھانے کافیصلہ کیا ہے۔ شفاف طریقے سے یہ امدادی رقم بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے تقسیم کی جائے گی۔

 

وزیراعظم نے کہاکہ سیلاب سے کپاس، چاول اور کھجور سمیت مختلف فصلوں کابہت زیادہ نقصان ہواہے۔ سندھ سیلاب سے بہت زیادہ متاثرہوا ہے۔ یو اے ای، قطر، ترکی، سعودی عرب، چین، امریکا، ایران سمیت تمام دوست ممالک کاشکریہ اداکرتاہوں جنہوں نے پاکستان کی اس مشکل گھڑی میں بہت مدد کی ہے۔ ہرروز مختلف ممالک کے طیارے امدادی سامان لے کر پہنچ رہے ہیں۔ ترکی کی طرف سے امداد ی سامان سے بھری 4 ٹرینیں روانہ کی گئی ہیں۔ پرنس کریم آغاخان کے صاحبزادے نے بھی 10 ملین ڈالر کی امداد کااعلان کیاہے۔چین نے بھی امدادی رقم بڑھا دی ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ متاثرہ علاقوں میں ریلیف اور بحالی کی سرگرمیوں کے لئے افواج پاکستان بھر پور معاون کررہی ہیں۔ اس مشکل گھڑی میں سیاست نہیں کرنی چاہیے سب کو مل کر متاثرین کے لئے کام کرنا ہو گا۔ قبل ازیں وزیراعظم نے سیلاب متاثرین میں امدادی چیک تقسیم کئے۔ وزیراعظم کو قمبر شہدادکوٹ میں سیلاب سیہونے والے نقصانات اور ریلیف و بحالی کی سرگرمیوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم کو بتایا گیاکہ منچھر جھیل کالیول بہت بڑھ گیاہے۔مناسب مقامات پر بند توڑ کر پانی کی مقدار کو کم کیا گیاہے۔ علاقے میں پانی نکالنے کے لئے وفاقی حکومت کی مدد کی ضرورت ہے۔ سیلاب سے فصلوں کابہت نقصان ہواہے جبکہ کچیمکانات گر گئے ہیں۔پانی کھڑا ہونے سے وبائی امراض پھیل رہیہیں۔بہت سے علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہونے کی وجہ سیامدادی سرگرمیوں میں مشکلات درپیش ہیں۔متاثرین تک پکاپکایا کھانا پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ سیلاب سے 7 تحصیلیں اور 9 سے 13 لاکھ افراد زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ وزیراعظم کو متاثرہ علاقے کے فضائی معائنے کے دوران وزیراعلیٰ سندھ سیدمراد علی شاہ اور وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے سیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں اور متاثرہ علاقوں میں جاری امدادی سرگرمیوں بارے بریفنگ دی۔

 

 

 

پاکستان آرمی میں چیئرمین پی ٹی آئی کے بیان پر شدید غم و غصہ ہے، آئی ایس پی آر

فیصل آباد(سی ایم لنکس)عمران خان کے فیصل آباد جلسے میں پاک فوج کی سینئر قیادت سے متعلق ہتک آمیز بیان کے معاملے پر آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ پاکستان آرمی میں چیئرمین پی ٹی آئی کے بیان پر شدید غم و غصہ ہے۔پاک فوج کے شعبہ تلعقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہیکہ آرمی چیف کے انتخاب کے عمل کو متنازع بنانا ریاست پاکستان اور ادارے کے مفاد میں نہیں ہے۔شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق پاک فوج کی سینئر قیادت کی اہلیت اور حب الوطنی دہائیوں پر محیط بے داغ، شاندار عسکری خدمات سے عیاں ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق نازک وقت میں پاک فوج کی سینئر قیادت کو متنازع بنانے کی کوشش انتہائی افسوسناک ہے۔بیان میں کہا گیا کہ پاک فوج آئین پاکستان کی بالادستی کے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک فوج قوم کی سیکیورٹی اور حفاظت کے لیے ہر روز جانیں قربان کر رہی ہے۔شعبہ تعلقات عامہ سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ پاک فوج میرٹ پر یقین رکھتی ہے، میرٹ کے لحاظ سے پاک فوج کو بہترین ادارہ کہا جاتا ہے۔

 

 

 

پوری فوج محب وطن، عمران خان اپنی بات کی خود وضاحت کریں: صدر مملکت

پشاور(چترال ٹایمز رپورٹ) صدر مملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ آرمی چیف سمیت پوری فوج محب وطن ہے، عمران خان اپنی بات کی خود وضاحت کریں۔صدر مملکت نے گورنر ہاؤس پشاور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف سمیت پوری فوج محب وطن ہے کسی کی حب الوطنی پر شک نہیں کرنا چاہیے، عمران خان نے آرمی چیف کے حوالے سے جو بات کی وہ خود وضاحت کریں، میں کوئی کنفیوڑن پیدا نہیں کرنا چاہتا، جو بھی بات کرے درکار ہے کہ وہ خود ہی اس کی وضاحت بھی کرے۔عارف علوی نے کہا کہ میں قومی حکومت کے قیام کی کوشش نہیں بلکہ سب کو ایک ساتھ بٹھانا چاہتا ہوں، اس کام میں کامیابی کے لیے پرامید ہوں، وزیراعظم سے ملاقات ہوتی رہتی ہے، اگر رابطہ نہیں ہے تو فاصلے بھی نہیں، شفافیت آجائے تو صوبوں کے مابین بداعتمادی ختم ہوجائے گی۔صدر مملکت نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ بہتر ڈیل ہے، پاکستان معاشی دباؤ سے نکل آیا ہے، دیگر ادارے بھی اب تعاون کریں گے، دعا ہے کہ مہنگائی جلد ختم ہوجائے۔ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ سوشل میڈیا ایک جانور ہے جسے زیادہ اہمیت نہیں دینی چاہیے اس کے ساتھ گزارا کرنا ہوگا، یہ ریگولیٹ نہیں ہوسکتا، جو کوئی بھی بات کرے احتیاط سے بات کرے۔صدر مملکت نے مزید کہا کہ لوگوں کے فون ٹیپ کرنا خطرناک ہے، تاہم ایسا دنیا بھر میں ہوتا ہے، میں ای ووٹنگ کا حامی ہوں، میں نے اس سلسلے میں کافی کام کیا ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65503

سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض پھوٹنے کا خدشہ، ای پی ائی خیبر پختونخوا کا ہنگامی بنیادوں پر پورے صوبے میں حفاظتی ٹیکہ جات شروع کرنے کا فیصلہ: ڈائریکٹر ای پی آئی

Posted on

سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض پھوٹنے کا خدشہ، ای پی ائی خیبر پختونخوا کا ہنگامی بنیادوں پر پورے صوبے میں حفاظتی ٹیکہ جات شروع کرنے کا فیصلہ: ڈائریکٹر ای پی آئی

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) خیبرپختونخوا اور ضم قبائلی اضلاع میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض پھوٹنے کے پیش نظر توسیعی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات خیبر پختونخوا نے ہنگامی بنیادوں پر حفاظتی ٹیکہ جات کا بارہ روزہ پروگرام پیر کے روز سے شروع کر دیا ہے جس کا بنیادی مقصد وبائی امراض پر قابو پانا ہے۔اس حوالے سے ڈائریکٹر توسیعی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات خیبرپختونخوا ڈاکٹر محمد عارف خان کی سربراہی میں ایک ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس میں سیلاب کی وجہ سے ممکنہ وبائی امراض کو کنٹرول کرنے کے لیے تمام ڈسٹرک ہیلتھ افسران اور ای پی آئی سٹاف کو ہنگامی بنیادوں پر پورے صوبے میں 12روزہ ویکسینشن مہم چلانے کی ہدایت کی گئی جس کے تحت پیدائش سے سے لیکر 2 سال تک کے بچوں کو ٹی بی، خناق، تشنج، یرقان، گردن توڑ بخار، کالی کھانسی، پولیو، دست اور اسہال کی ویکسین فراہم اور نمونیہ اور خسرہ اور روبیلا سے بچاو کے ٹیکے لگائے جائینگے۔

 

ڈائریکٹر ای پی ائی خیبرپختونخوا ڈاکٹر محمد عارف خان نے اپنے بیان میں کہا ہیموجودہ سیلابی صورتحال میں صوبے کے مختلف علاقوں میں وبائی امراض کا شدید خطرہ ہے جو کہ جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔انھوں نے کہا کہ حفاظتی ویکسین سے محروم رہنے والے، انکاری، ویکسینیشن مکمل نہ کرنے والے اور نوزائیدہ بچوں کو ویکسین کی فراہمی یقنی بنائی جائیں گی۔ڈائریکٹر ای پی آئی نے آگاہ کیا کہ اس مہم کے دوران بنیادی مراکز صحت اور مخصوص مقامات پر حفاظتی ٹیکہ جات کے مراکز بھی تشکیل دیئے جائینگے تاکہ کوئی بھی بچہ حفاظتی ٹیکے سے محروم نہ رہ جائے۔اس بارہ روزہ پروگرام میں 103692 بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگائے جائینگے جس کے لیے تین ہزار ویکسینٹرز اور دو سو سے زائد ڈسٹرکٹ سپروائزر کی ڈیوٹیاں لگائی گئی ہیں۔

 

ڈائریکٹر ای پی ائی نے کہا کہ امراض کووسیع آؤٹ ریچ پر مشتمل جامع حکمت عملی کے ذریعے کنٹرول کیا جاسکے گا جس میں ویکسین سے محروم اور کورس مکمل نہ کرنے والے بچوں کو کور کیا جائے گا۔ڈاکٹر محمد عارف نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں آلودہ پانی ہی مختلف بیماریوں کا سبب بن رہا ہے جس سے بچاؤ کیلئے لوگ جتنا ممکن ہو سکے صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھیں۔انھوں نے خیبرپختونخوا اور خصوصی طور پر ضم اضلاع کے والدین سے درخواست کی ہے کہ وہ اس مہم میں ای پی ائی ٹیموں کیساتھ تعاون کرکے اپنے بچوں کو مذکورہ خطرناک بیماریوں سے بچائیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65494

خیبرپختونخوا حکومت ایک ارب روپے کی لاگت سے صوبے کے تمام گریجویٹ ڈگری کالجوں میں تعلیم کارڈ متعارف کرانے جا رہی ہے۔ وزیراعلیِ

Posted on

خیبرپختونخوا حکومت ایک ارب روپے کی لاگت سے صوبے کے تمام گریجویٹ ڈگری کالجوں میں تعلیم کارڈ متعارف کرانے جا رہی ہے۔ وزیراعلیِ

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے پیر کے روز ضلع صوابی کا دورہ کیا جہاں انہوں نے ویمن یونیورسٹی صوابی میں نئے قائم کیے گئے اکیڈمک بلاک، ایڈمنسٹریشن بلاک اور فیکلٹی ہاسٹل کا باضابطہ افتتاح کیا ہے۔ یہ منصوبے 39 کروڑ روپے کی مجموعی لاگت سے مکمل کیے گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے گجو خان میڈیکل کالج کی عمارت کا سنگ بنیاد بھی رکھ دیا۔ 134 کنال 8 مرلہ رقبے پر مشتمل یہ عمارت 2.59 ارب روپے کے تخمینہ لاگت سے مکمل کی جائے گی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ کو بریفینگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ گجو خان میڈیکل کالج گزشتہ کئی سالوں سے ہسپتال کی عمارت میں قائم ہے جس کیلئے اپنی عمارت کی تعمیر وقت کی اشد ضرورت ہے۔ عمارت کی تکمیل پر فی بیچ 150 طلبہ جبکہ مجموعی طور پر 750 طلبہ اس کالج میں میڈیکل تعلیم حاصل کرسکیں گے ۔

 

اسی طرح وزیر اعلیٰ نے باچا خان میڈیکل کمپلیکس میں نو قائم ایمرجنسی اینڈ برن یونٹ کا بھی دورہ کیا جہاں اُنہوں نے فراہم کی جانے والی سہولیات کا معائنہ کیا۔ صوبائی وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی ، وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا ، صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم کامران بنگش ، سابقہ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، اور معاون خصوصی برائے صنعت و تجارت عبد الکریم تورڈھیر بھی وزیر اعلیٰ کے ہمراہ تھے۔ ویمن یونیورسٹی صوابی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی محمود خان نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت ایک ارب روپے کی لاگت سے صوبے کے تمام گریجویٹ ڈگری کالجوں میں تعلیم کارڈ متعارف کرانے جا رہی ہے جس سے 2 لاکھ 44 ہزار طلباء مفت گریجویشن کر سکیں گے۔ صوبائی حکومت کی توجہ معیار تعلیم کی بہتری پر مرکوز ہے، ہم ڈگری ہولڈرز نہیں بلکہ مختلف شعبوں میں ماہرین پیدا کرنا چاہتے ہیں جو زمانے کے بدلتے ہوئے تقاضوں کے مطابق قومی تعمیر وترقی میں کردار ادا کر سکیں۔

 

وزیراعلی نے کہا کہ ان کی حکومت نے تمام شعبوں میں گراں قدر اصلاحات متعارف کرائی ہیں جن کا حتمی مقصد عام آدمی کی خدمات تک آسان رسائی کو ممکن بنانا ہے۔ اس سلسلے میں شعبہ تعلیم پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت معاشرے کے تمام طبقات کو معیاری تعلیم کے یکساں مواقع فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے اوراس مقصد کے لیے سرکاری اعلیٰ تعلیمی اداروں میں تعلیم و تحقیق کے نظام کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے پر خطیر وسائل خرچ کئے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی آنے والی نسل کو بین الاقوامی سطح پر مقابلے کے لیے تیار کرنا ہے۔وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے میں بعض قوانین سو سال سے زائد پرانے ہیں جنہیں جدید دور کی ضروریات سے ہم آہنگ کرنے کیلئے اصلاحات کی ضرورت ہے ۔

 

محمود خان نے مزید کہاکہ ترقیاتی منصوبے عوامی ضرورت کو مدنظر رکھ کر قائم ہونے چاہئیں اور ان منصوبوں کیلئے حقیقت پسندانہ فزبیلٹی اسٹڈیز کا ہونا ناگزیر ہے۔ یہ عوام کا پیسہ ہے جس کا ہر صورت میں شفاف اور موثر استعمال یقینی بنانے کی ضرورت ہے ۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت سیاسی مقاصد کیلئے محض منصوبوں کے اعلانات میں دلچسپی نہیں رکھتی بلکہ عوامی فلاح و بہبود کیلئے عملی اقدامات پر یقین رکھتی ہے ۔ وزیراعلی نے اس موقع پر جدون کو تحصیل کا درجہ دینے کا اعلان بھی کیا۔

chitraltimes cm kp visit sawab inagurated

 

 

 6 ستمبر 1965 پاکستانی قوم کیلئے ایک تاریخی دن ہے جب پاک افواج نے دشمن پر واضح کردیا تھا کہ اگر ہم اسلام دشمن قوتوں کی شدید مزاحمت کے باوجود آزادی حاصل کر سکتے ہیں تو اس آزادی کی حفاظت کرنا بھی بخوبی جانتے ہیں۔وزیراعلیِ

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) خیبر پختونخوا کے وزیر اعلی محمود خان نے کہا ہے کہ 6 ستمبر 1965 پاکستانی قوم کیلئے ایک تاریخی دن ہے جب پاک افواج نے دشمن پر واضح کردیا تھا کہ اگر ہم اسلام دشمن قوتوں کی شدید مزاحمت کے باوجود آزادی حاصل کر سکتے ہیں تو اس آزادی کی حفاظت کرنا بھی بخوبی جانتے ہیں۔ دشمن کسی غلط فہمی میں نہ رہے اس کی کوئی سازش کارگر ثابت نہیں ہو گی آج پاکستان نہ صرف مضبوط ہے بلکہ ناقابل تسخیر بن چکا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یوم دفاع پاکستان کے حوالے سے جاری اپنے پیغام میں کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ 6 ستمبر 1965 کو پاک افواج نے دشمن کی جارحیت کا نہ صرف منہ توڑ جواب دیا بلکہ پاکستان کی بقاءو سلامتی کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے ثابت کر دیا کہ ہم ایک زندہ قوم ہیں اور اپنے وطن کی سلامتی کیلئے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں ۔

 

وزیراعلیٰ نے کہا کہ 6 ستمبر 1965 کے دن مسلح افواج اور پاکستانی قوم کا جذبہ دیدنی تھا اور آج اسی جذبے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کی تاریخ پاکستانی قوم میں ایک نیا جذبہ پیداکرتی ہے اور دنیا اس بات کو مان لے کہ پاکستانی قوم اپنے ملک کی حفاظت, ترقی اور خوشحالی کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرتی۔محمود خان نے اس موقع پر وطن عزیز کے دفاع اور سلامتی کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہاکہ ہم اپنے شہداءکا خوان رائیگاں نہیں جانے دیں گے اور پاکستان کو ایک عظیم ملک بنانے کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے ۔ محمود خان نے اس موقع پر کشمیری عوام سے بھی یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دنیا مسئلہ کشمیر کو آسان نہ لے، انسانی حقوق کے بین الاقوامی ادارے اس مسئلہ کی نزاکت اور حساسیت کو سمجھےں اور مسئلہ کشمیر کوکشمیری عوام کی چاہت کے مطابق حل کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ ہم کل بھی اپنے کشمیری عوام کے ساتھ تھے ، آج بھی ان کے ساتھ ہیں اور مسئلہ کشمیر کے حل تک ان کی حمایت جاری رکھیں گے ۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65479

وزیر اعظم کی طرف سے فیول چارج ایڈجسٹمنٹ کی مد میں اعلان کردہ ریلیف کا عمل شروع، نوٹیفیکیشن جاری

وزیر اعظم کی طرف سے فیول چارج ایڈجسٹمنٹ کی مد میں اعلان کردہ ریلیف کا عمل شروع، باقاعدہ نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ)وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی طرف سے بجلی استعمال کرنے والے صارفین کیلئیفیول چارج ایڈجسٹمنٹ کی مد میں اعلان کردہ ریلیف کا عمل شروع ہوگیا۔ وزارت توانائی نے اس حوالے سے باقاعدہ نوٹیفکیشن کردیا۔وزیر اعظم آفس میڈیا ونگ کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی ہدایت پر کم بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو ریلیف کی فراہمی کے حوالہ سے وزارت توانائی کی جانب سے باقاعدہ نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔نوٹیفیکیشن کے مطابق 300 اور اس سے کم بجلی کے یونٹ استعمال کرنے والیصارفین سے بجلی کے بلوں میں فیول چارج ایڈجسٹمنٹ وصول نہیں کیا جائے گا۔اگست کے مہینے کے بلوں میں فیول چارج ایڈجسٹمنٹ کو شامل کیا گیا تھا جس پر شہری سراپا احتجاج تھے۔وزیراعظم کی ہدایت پر نئے بلوں کی ادائیگی کا سلسلہ شروع کر دیا گیا، بل ادائیگی کی آخری تاریخ میں توسیع بھی کر دی گئی۔ واضح رہے کہ جو شہری بل ادا کر چکے ہیں، آئندہ ماہ کے بجلی بلوں سے ادا شدہ رقم کم کر دی جائے گی۔

 

 

 

وزیر اعظم سیلاب زدہ علاقوں میں مواصلات اور سڑکوں کی بحالی کے کام کی نگرانی خود کر رہے ہیں، وزیر اعظم افس

اسلام آباد(سی ایم لنکس)وزیر اعظم محمّد شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر سیلاب زدہ علاقوں میں شاہراہوں اور رابطہ سڑکوں کی بحالی کا کام ہنگامی بنیادوں پر جاری ہے،وزیر اعظم مواصلات اور سڑکوں کی بحالی کے کام کی نگرانی خود کر رہے ہیں، اس حوالے سے انھیں روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ بھی پیش کی جا رہی ہے،وزیر اعظم کی ہدایت پر وفاقی وزیر مواصلات اور چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی قومی شاہراہوں کی بحالی کو یقینی بنا رہے ہیں،گزشتہ پندرہ دنوں کے دوران چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان میں سیلاب سے متاثرہ شاہراہوں کو بحال کر دیا گیا ہے،مواصلات اور رابطہ سڑکوں کی بحالی اولین ترجیح ہے۔وزیر اعظم آفس میڈیا ونگ کی جانب سے اتوار کو جاری اعلامیہ کے مطابق وزیر اعظم محمّد شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر سیلاب زدہ علاقوں میں شاہراہوں اور رابطہ سڑکوں کی بحالی کا کام ہنگامی بنیادوں پر جاری ہے، وزیر اعظم مواصلات اور سڑکوں کی بحالی کے کام نگرانی خود کر رہے ہیں اور اس حوالے سے انھیں روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ پیش کی جا رہی ہے۔وزیر اعظم کی ہدایت پر وفاقی وزیر مواصلات اور چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی قومی شاہراہوں کی بحالی کو یقینی بنا رہے ہیں۔گزشتہ پندرہ دنوں کے دوران چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان میں سیلاب سے متاثرہ بیشتر قومی شاہراہوں اور موٹر ویز کو بحال کر دیا گیا ہے۔ قومی شاہراہ N-15 کو مانسہرہ سے چلاس براستہ ناران ٹریفک کے لیے بحال کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح کراچی سے چمن قومی شاہراہ N-25 جو کہ حب سے خضدار تک سیلاب سے متاثر تھی کو بھی ٹریفک کے لیے بحال کر دیا گیا ہے۔قراقرم ہائی وے N-35 جو کہ ٹریفک کے لیے انڈس کوہستان اور ہنزہ کے اضلاع میں بند تھی اس کو بھی مکمل بحال کر دیا گیا ہے۔مزید برآں قومی شاہراہ N-40 کا کوئٹہ -نوشکی سیکشن، قومی شاہراہ N-45 کا چکدرہ- دیر سیکشن، انڈس ہائی وے N-55 کے راجن پور – تونسہ اور ڈیرہ اسماعیل خان – پیزو سیکشنز، N-65 کا سبی – کوئٹہ سیکشن، N-70 کا فورٹ منرو سیکشن، N-90 کا الپوری- بشام سیکشن، N-140 کا گلگت-شندور سیکشن اور اسٹریٹجک ہائی وے S-1 کو شنگوس کے مقام پر ٹریفک کے لیے بحال کر دیا گیا ہیتاہم کچھ شاہراہوں پر بحالی کا کام تیزی سے جاری ہے۔قومی شاہراہ N-50 ڑوب-ڈیرہ اسماعیل خان سیکشن،N-95 فتح پور -کالام سیکشن اور موٹر وے M-8 وانگو ہلز -بانجا سیکشن پر بحالی کا کام جاری ہے یہ شاہراہیں بھی جلد ہی ٹریفک کے لیے مکمل بحال کر دی جائیں گی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65464

وزیراعلیٰ  نے موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کے موثر تدارک اور تبدیلی سے پیدا ہونے والے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے کلائیمٹ چینج پالیسی بمعہ ایکشن پلان کی منظوری دے دی

Posted on

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کے موثر تدارک اور تبدیلی سے پیدا ہونے والے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے کلائیمٹ چینج پالیسی2022 بمعہ ایکشن پلان کی منظوری دے دی

وزیراعلیٰ  نے موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کے موثر تدارک اور تبدیلی سے پیدا ہونے والے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے کلائیمٹ چینج پالیسی بمعہ ایکشن پلان کی منظوری دے دی

 

پشاور ( نمایندہ چترال ٹایمز ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کے موثر تدارک اور تبدیلی سے پیدا ہونے والے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے کلائیمٹ چینج پالیسی2022 بمعہ ایکشن پلان کی منظوری دے دی ہے۔ مذکورہ ایکشن پلان میں مختلف شعبہ جات میں موسم اور ماحولیات پر اثر انداز ہونے والے 129 عوامل کی تخفیف(کمی) جبکہ 172 ماحول دوست امور کو اپنانے کے اقدامات شامل ہیں۔وزیراعلیٰ محمود خان نے موسمیاتی تبدیلی پالیسی کو وقت کی اہم ترین ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے دیگر حصوں کی طرح خیبرپختونخوا میں بھی موسمیاتی تبدیلی کے آثار نمایاں طور پر محسوس کئے جارہے ہیں، رواں سال صوبے کے مختلف مقامات پر شدید گرمی کے باعث متعدد جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات رونما ہوئے ہیں جبکہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث رواں مون سون سیزن کے دوران سیلاب میں بھی شدت دیکھی گئی ہے۔

 

انہوں نے مزید کہاکہ موسمیاتی تبدیلی کے یہ اثرات صوبے کے شمالی علاقوں میں بھی محسوس کئے جا سکتے ہیں۔وزیراعلیٰ محمود خان کا کہنا تھا کہ کلائمیٹ چینج پالیسی کے ایکشن پلان کو مختلف درجات میں تقسیم کیا گیا ہے جس میں ترجیحی اقدامات ، قلیل المدتی ، وسط المدتی اور طویل المدتی اقدامات شامل ہیں۔ اگر کلائمیٹ چینج پالیسی کے ایکشن پلان پر اخلاص اور نیک نیتی کے ساتھ کام کیا جائے تو ہم بہت جلد موسمیاتی تبدیلی کے اثرات اور چیلنجز سے موثر انداز میں نمٹ سکتے ہیں اور کافی حد تک موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات پر قابو پاسکتے ہیں۔ ا نہوںنے کہاکہ موسمیاتی تبدیلی کی پالیسی کا اعلان 2017 میں کیا گیا تھا لیکن سابق فاٹا کے صوبے میں انضمام کے پیش نظر محکمہ ماحولیات ، جنگلات اور جنگلی حیات کی جانب سے نئی پالیسی کی ضرورت محسوس کی گئی۔ا ±نہوںنے کہاکہ موجودہ پالیسی میں جنوبی اضلاع میں ٹڈی دل کے حملے ، جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات اور نئی ماحولیاتی زوننگ کے تعین کیلئے پالیسی میں ترمیم کی گئی ہے اور ایک جامع پالیسی کے ساتھ ساتھ متعلقہ اداروں کو جو اقدامات کرنے ہیں ان کیلئے لائحہ عمل بھی ترتیب دیا گیا ہے۔

 

وزیراعلیٰ محمود خان نے موسمیاتی تبدیلی سے پید اہونے والے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے حکومت کے دیگر اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف کی سابق حکومت نے اس مقصد کیلئے بلین ٹری سونامی منصوبہ شروع کیا جس کے تحت صوبہ بھر میں ایک ارب پودے لگائے گئے ہیں جبکہ موجودہ دور حکومت میں ٹین بلین ٹری منصوبے کے تحت مزید ایک ارب پودے لگانے کاہدف جلد حاصل کرلیا جائے گا۔ اس کے علاوہ صوبائی حکومت نے صوبہ بھر میں پلاسٹک بیگز کے استعمال اور خرید و فروخت پر پابندی لگارکھی ہے تاکہ قدرتی ماحول کو برقرار رکھا جائے اوراسے آلودہ ہونے سے بچایا جائے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
65461