Chitral Times

مشکلات کے باوجود بجٹ میں تنخواہوں میں اضافے کی کوشش کریں گے،وزیراعظم

Posted on

مشکلات کے باوجود بجٹ میں تنخواہوں میں اضافے کی کوشش کریں گے،وزیراعظم

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ)وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ فضول خرچیوں میں بے پناہ کمی لے کرآئیں گے، مشکلات کے باوجود بجٹ میں تنخواہوں میں اضافے کی کوشش کریں گے۔لاہور میں اپنی رہائشگاہ پر مزدوروں کے اعزاز میں ظہرانہ سے خطاب میں وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ محنت کش ہمارے اصل ہیرو ہیں، محنت کشوں کی خوشحالی کیلئے کوئی کسرنہیں چھوڑیں گے، بطورخادم پاکستان صوبوں سے ملکر محنت کشوں کی خدمت کریں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کسی ایک کانہیں، سب کاملک ہے، پاکستان جلداقوام عالم میں اپناعظیم مقام حاصل کرلے گا۔ اپنے لیڈر نوازشریف کی قیادت میں پاکستان کو جائزمقام دلوائیں گے۔انہوں نے کہا کہ کرپشن سمیت دیگر معاملات کا خاتمہ ہونے والا ہے، سفارش آج سکہ رائج الوقت ہے، پاکستان بنانے کا مقصد اسلامی فلاحی مملکت تھا، ہرایک کوپوراحق ہیمحنت اور دیانت سے اپنا جائز مقام حاصل کرے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سرمایہ کار اور محنت کش ایک ہی گاڑی کے پہیے ہیں، محنت کش کو جائزحق فی الفورنہ ملے تو ملک ترقی نہیں کرسکتا، مزدور کی محنت سے سرمایہ میں برکت آتی ہے۔ تاجروں، سرمایہ کاروں، صنعتکاروں کی دولت پر مزدور کا بھی حق ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے معاشی حالات انتہائی مشکلات سے دوچار ہیں، سعودی ولی عہد چاہتے ہیں پاکستان ترقی کرے اور خوشحالی آئے، پاکستان کے کھربوں روپے واپس لانے کی کوششیں کررہے ہیں۔شہبازشریف کا کہنا تھا کہ غریب بڑی مشکل سے اخراجات برداشت کرتاہے، پیٹرول، ڈیزل کی قیمت میں کمی مہنگائی کا متبادل نہیں، مہنگائی نیعام آدمی کی زندگی کوبہت زیادہ تنگ بنادیا، غریب آدمی پرزندگی تنگ ہے۔

رانا ثنا اللہ وزیراعظم کے مشیر تعینات، صدر مملکت نے منظوری دے دی

اسلام آباد(سی ایم لنکس)صدر مملکت آصف علی زرداری نے رانا ثنا اللہ کی وزیرِ اعظم کے مشیر برائے سیاسی و عوامی آمور تعیناتی کی منظوری دے دی۔صدر مملکت آصف علی زرداری نے رانا ثنا اللہ کی وزیرِ اعظم کے مشیر برائے سیاسی و عوامی ا مور تعیناتی کی منظوری دے دی۔وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی و عوامی امور رانا ثنا اللہ خان کو وفاقی وزیر کا درجہ حاصل ہوگا۔ صدر مملکت نے رانا ثنا اللہ خان کی تعیناتی کی منظوری وزیرِ اعظم کی ایڈوائس پر آئین کے آرٹیکل 93 کی شق ایک کے تحت دی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88212

ملکی مالیاتی پوزیشن آئی ایم ایف کے معاشی استحکام کے دعووں پر سوالیہ نشان بن گئی

Posted on

ملکی مالیاتی پوزیشن آئی ایم ایف کے معاشی استحکام کے دعووں پر سوالیہ نشان بن گئی

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ)پاکستان کی مالیاتی پوزیشن نے آئی ایم ایف کی جانب سے معیشت کے استحکام کے دعووں پر سوالیہ نشان لگا دیا، جولائی تا مارچ 4.33 ہزار ارب روپے کا بجٹ خسارہ ہوچکا جوکہ گزشتہ مالی سال کے خسارے کے مقابلے میں ایک چوتھائی زائد ہے، اس نے آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کی مالیاتی پوزیشن کے استحکام کے دعووں پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ دستاویزات میں جولائی تا مارچ تک کی معاشی صورتحال کا احاطہ کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کا پروگرام کامیابی کے ساتھ مکمل کرلیا ہے۔ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر آئی ایم ایف نے پیر کے روز کہا تھا کہ پہلی ششماہی میں پرائمری سرپلس 1.8 ہونا ظاہر کرتا ہے کہ پاکستان کی مالیاتی پوزیشن مضبوط ہوتی جارہی ہے اور یہ رواں سال کے اختتام تک 0.4 فیصد پرائمری سرپلس کا ہدف حاصل کرلے گا، انھوں نے قیمتوں میں بار بار اضافے کی انرجی پالیسی کو سراہتے ہوئے اسے جاری رکھنے پر زور دیا ہے، اگرچہ پرائمری سرپلس آئی ایم ایف کے بینچ مارک سے زیادہ رہا ہے لیکن بلند شرح سود کی وجہ سے مالیاتی پوزیشن ابھی بھی کمزور ہے، جو کہ 60 فیصد کے قریب بجٹ کو چوس رہے ہیں۔9 ماہ کے دوران حکومت نے 5.52 ہزار ارب روپے سودی ادائیگیوں کی مد میں خرچ کیے ہیں، جو کہ اس دوران کی نیٹ انکم کے مقابلے میں 205 ارب روپے زیادہ ہیں، اور گزشتہ سال کے اسی دورانیے کے مقابلے میں یہ 1.94 ہزار ارب روپے زیادہ ہیں، جس کی بنیادی وجہ آئی ایم ایف کی جانب سے مرکزی بینک کو شرح سود کم کرنے سے روکنا ہے،

 

بلند شرح سود مہنگائی کو روکنے میں بھی ناکام رہی ہے، داخلی قرضوں پر نو ماہ کے دوران 4.8 ہزار ارب روپے سود ادا کیا گیا ہے۔آئی ایم ایف نے مہنگائی کا تخمینہ 24.8 فیصد لگایا ہے جو ظاہر کرتا ہے کہ بلند شرح سود مقصد کے حصول میں ناکام رہی ہے، مجموعی طور پر وفاقی حکومت آئی ایم ایف کی شرائط پر 1.2 ہزار ارب روپے کا پرائمری بجٹ سرپلس ظاہر کرنے میں کامیاب رہی ہے، پرائمری بجٹ سرپلس میں سودی ادائیگیوں کو شمار نہیں کیا جاتا جو کہ اب مجموعی آمدنی سے بڑھ چکی ہیں، سودی ادائیگیوں کے ساتھ 9 ماہ کے دوران بجٹ خسارہ جی ڈی پی کے 4.1 (4.33 ہزار ارب روپے) رہا ہے، جو کہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 23 فیصد (803 ارب روپے) زائد ہے، اس بار حکومت نے دفاعی اخراجات سمیت تمام ضروریات پوری کرنے کیلیے قرض کا سہارا لیا ہے۔دفاعی اخراجات 1.22 ہزار ارب روپے رہے جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 22 فیصد زیادہ ہیں، دفاع اور سودی ادائیگیوں کی مد میں مجموعی طور پر 6.74 ہزار ارب روپے خرچ ہوئے جو کہ وفاق کی خالص آمدنی سے 1.4 ہزار ارب روپے زیادہ ہیں، ان 9 ماہ کے دوران وفاقی حکومت کے اخراجات میں 38 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جبکہ جاری اخراجات میں 40 فیصد اضافہ ہوا، حکومت نے 473 ارب روپے سبسڈی کی مد میں دیے ہیں، پینشن کی مد میں 612 ارب روپے خرچ ہوئے، جبکہ ترقیاتی اخراجات میں کمی کا رجحان دیکھا گیا، جو کہ گزشتہ سال کے اس دورانیے کی نسبت 7 ارب روپے کمی کے ساتھ 322 ارب روپے رہے۔ان مایوس کن اعداد و شمار کے باجود حکومت کچھ اچھی کارکردگی دکھانے میں بھی کامیاب رہی ہے، نان ٹیکس ریونیو میں پیٹرولیم لیوی وصول کرنے کی وجہ سے 95 فیصد (2.4 ہزار ارب روپے) کا اضافہ ہوا، پیٹرولیم لیوی کی مد میں 719 ارب روپے جمع ہوئے، مرکزی بینک کا منافع972 ارب روپے رہا، جبکہ ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس وصولیاں 30 فیصد اضافے سے 6.7 ہزار ارب رہیں۔

 

 

پی آئی اے کی نجکاری میں غیر ملکی کمپنیوں کی عدم دلچسپی

کراچی(سی ایم لنکس)پی آئی اے کی نجکاری کی بولی میں غیر ملکی کمپنیوں نے عدم دلچسپی کا اظہار کردیا، خلیجی ممالک کی صرف دو کمپنیوں نے رجوع کیا۔ خلیجی ممالک کی صرف دوکمپنیوں نے سرمایہ کاری کیلئے پانچ ہزار ڈالرز جمع کراکے کاغذات حاصل کیے اور مذکورہ کمپنیوں کی جانب سے ٹینڈرز کے لیے درخواستیں تاحال جمع نہیں کرائی جاسکیں۔ذرائع نجکاری کمیشن کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری سے متعلق ٹینڈرز کی درخواست جمع کرانے کی آخری تاریخ تین مئی ہے تاہم پی آئی اے کی نجکاری سے متعلق ٹینڈرز میں مزید ایک ماہ کی توسیع کا امکان کا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری سے متعلق مالیاتی مشیر سمیت نجکاری کے افسران بیرون ملک سے سرمایہ حاصل کرنے کیلئے ناواقف ہیں، بیرون ملک کے سرمایہ کاروں کے اس عمل سے دور عدم دلچسپی اس بات کی غمازی ہے کہ ابھی تک بیرون ملک کے سرمایہ کاروں کے پیغامات بھی نہیں پہنچ پائے۔واضح رہے کہ ٹینڈروں کی درخواست جمع کرانے کی آخری تاریخ 3 مئی ہونے کے باوجود سرمایہ کاروں کی عدم دلچسپی سامنے آئی ہے، نجکاری کمیشن اور پی آئی اے انتظامیہ نے مختلف روڈ شو بھی کیے اس پر بھی خاطر خواہ کامیابی حاصل نہ ہوسکی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88208

خیبر پختونخوا صحت کارڈ میں اربوں کی کرپشن کی جارہی ہے، اختیار ولی

Posted on

خیبر پختونخوا صحت کارڈ میں اربوں کی کرپشن کی جارہی ہے، اختیار ولی

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ) مسلم لیگ (ن) خیبر پختونخوا کے ترجمان اختیار ولی خان نے کہا ہے کہ صوبے کے صحت کارڈ منصوبے میں اربوں روپے کی کرپشن کی جارہی ہے۔پشاور سے جاری بیان میں اختیار ولی خان نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کے لیے مرکز نے 500 ارب روپے خیبر پختونخوا کو دیے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو وفاق سے انتشار، جلسوں اور اسلام آباد پر چڑھائی کیلیے پیسے نہیں دیں گے۔ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ کے پی حکومت کو عوامی بہبود کے لیے نہیں، مہنگی گاڑیوں کے لیے پیسے چاہئیں، صحت کارڈ میں اربوں روپے کی کرپشن کی جارہی ہے۔اختیار ولی نے یہ بھی کہا کہ 34 میں سے 24 یونیورسٹیاں مالی اور انتظامی طور پر دیوالیہ ہوچکی ہیں۔

 

میاں افتخارحسین اے این پی کے صوبائی صدر منتخب، نئی صوبائی کابینہ تشکیل

پشاور(سی ایم لنکس)عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے صوبائی کونسل اجلاس میں خیبر پختونخوا میں پارٹی کی نئی کابینہ تشکیل دے دی گئی۔باچا خان مرکز کے مطابق میاں افتخار حسین اے این پی کے صوبائی صدر منتخب ہوئے ہیں، جبکہ سید عاقل شاہ صوبائی سینئر نائب صدر، حسین شاہ خان جنرل سیکریٹری منتخب ہوگئے۔ اکبر ہوتی اے این پی کے صوبائی سوشل میڈیا کوآرڈینیٹر مقرر کیے گئے ہیں۔کونسل اراکین نے اتفاق رائے سے نئی کابینہ کی منظوری دے دی۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88202

وادی کالاش میں مذہبی تہوار چیلم جوش 13 مئی کو شروع ہوگا

Posted on

وادی کالاش میں مذہبی تہوار چیلم جوش 13 مئی کو شروع ہوگا

مشیر سیاحت کی زیرصدارت پانچ روزہ چلم جوش فیسٹیول کے انتظامات کا جائزہ لیا گیا
بہار کی آمد پر کالاش قبیلہ کے مذہبی تہوار میں شرکت کیلئے ملکی وغیر ملکی سیاح ہر سال کیلاش کا رخ کرتے ہیں، زاہد چن زیب
ٹورازم اتھارٹی کو بمبوریت میں سیاحوں کی سہولت کیلئے اقدامات کرنے کی ہدایت کر دی ہے جبکہ وہ خود بھی دیگر صوبائی وزراء کے ہمراہ تہوار میں شریک ہوں گے، مشیر سیاحت و ثقافت

 

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے سیاحت، ثقافت، آثارقدیمہ و عجائب گھر زاہد چن زیب نے محکمہ سیاحت و ثقافت کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ وادی کیلاش میں اتوار 13 مئی کو شروع ہونے والے پانچ روزہ مذہبی تہوار چلم جوش کے انتظامات کی بطریق احسن انجام دہی اور ملکی و غیر ملکی سیاحوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں اور تمام انتظامات کو ذاتی نگرانی میں حتمی شکل دی جائے جن کی منظوری وہ پہلے ہی ایک اجلاس میں دے چکے ہیں۔ انہوں نے کیلاش ویلیز ڈیویلپمنٹ اتھارٹی، خیبر پختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی اور ٹورازم پولیس کو بمبوریت میں کیمپنگ پاڈز کھولنے اور سیاحوں کو ہر ممکن سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایات کی ہے تاکہ فیسٹیول میں آنے والے سیاحوں کی بہترین انداز میں مہمان نوازی کی جائے اور واضح کیا کہ وہ بذات خود بھی دیگر صوبائی وزراء کے ہمراہ اس تہوار میں شریک ہوں گے اور موقع پر ہی انتظامات کا جائزہ لیں گے۔

 

انہوں نے اس توقع کا اظہار بھی کیا ہے کہ سیاح کیلاش کی وادیوں میں سیر و تفریح کے دوران وہاں کی تہذیب و ثقافت اور روایات کا پورا خیال رکھیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چلم جوش تہوار کی تیاریوں سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی برکت اللہ مروت، ڈائریکٹر جنرل کیلاش ویلیز ڈیویلپمنٹ اتھارٹی منہاس الدین اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔مشیر سیاحت زاہد چن زیب نے دونوں اتھارٹیز کو ہدایت کی کہ وادی کیلاش میں بہار کی آمد پر ہر سال منائے جانے والے جوشی تہوار کیلئے کیمپنگ پاڈز کھولنے اور پینے کے صاف پانی اور واش رومز کی بہتر سہولیات کے علاوہ ٹورازم پولیس کو بھی پوری طرح فعال بنایا جائے۔ اس پانچ روزہ فیسٹیول کا آغاز اتوار 13 مئی سے کیلاش کی بڑی وادی بمبوریت میں ہوگا جس میں کیلاش کی دیگر وادیوں رمبور اور بریر سے بھی بڑی تعداد میں مرد و خواتین شرکت کرتے ہیں۔فیسٹیول کے دوران دیر اپر اور چترال لوئر میں خیبر پختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی کے قائم کردہ سیاحت سہولت سنٹر بھی کھلے رہیں گے جن سے وادی کا رخ کرنے والے ملکی و غیر ملکی سیاحوں کو ہر قسم کی معلومات، رہنمائی اور خدمات فراہم کی جائیں گی۔

 

ڈی جی کیلاش ویلیز ڈیویلپمنٹ اتھارٹی نے اس موقع پر مشیر سیاحت کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ انکی ہدایات کی روشنی میں فیسٹیول کے انتظامات کو حتمی شکل دی جا چکی ہے جن میں سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کے علاؤہ ضلعی انتظامیہ کے اشتراک سے گاڑیوں کے ایندھن، اشیائے خوردونوش کے بہترین انتظامات، سیاحوں کا رش بڑھنے کے پیش نظر گاڑیوں کیلئے فری پارکنگ، محکمہ پولیس کی طرف سے ٹریفک مینجمنٹ پلان، ہیلپ لائن کو فعال بنانے، وادیوں کے تمام دیہات میں صفائی کی سرگرمیاں شروع کرنے، سیاحوں کیلئے فیسٹیول کے پانچوں ایام کے دوران مقامی ثقافت اور روایات کو برقرار رکھنے کیلئے رہنمائی و ایس او پیز کے بینرز آویزاں کرنے، مقامی ثقافت کی بھرپور عکاسی کیلئے ثقافتی سٹالز، مقامی ثقافت کی نمائندگی کرنے والی تصاویر اور فن پاروں کے ڈسپلے شامل ہیں۔

 

اس کے علاؤہ کیلاش کمیونٹی کی معاشی بہتری کے اقدامات، انکے گھروں میں مہمانوں کیلئے کرائے کے کمروں کی فراہمی (ہوم اسٹے) کی روایات کو فروغ دینے اور مقامی ثقافت کو اجاگر کرنے کیلئے سوشل میڈیا بلاگرز کو بھی مدعو کیا جا رہا ہے۔ مشیر سیاحت زاہد چن زیب نے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا تاہم واضح کیا کہ چلم جوش فیسٹیول کو عالمی سطح پر شہرت حاصل ہے اسی وجہ سے غیر ملکی سیاح بھی اس فیسٹیول کا حصہ بننے کیلئے اس وادی کا رخ کرتے ہیں۔ ان کا خصوصی خیال رکھا جائے تاکہ وہ واپسی پر یہاں سے ایک مثبت پیغام لیکر اپنے ملکوں کو لوٹ کر جائیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاحتی مقامات کا رخ کرنے سے قبل سیاح ٹورازم ہیلپ لائن 1422 سے بھی معلومات اور معاونت حاصل کر سکتے ہیں جن میں گاڑیوں کی خرابی کی صورت میں مکینک خدمات سے لیکر فرسٹ ایڈ کی فوری فراہمی شامل ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
88198

گندم کی خریداری میں شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے موبائل ایپ اور مانیٹرنگ سمیت دیگر اقدامات کیے گئے ہیں، گندم کا نرخ 3900۔روپے فی 40کلو گرام مقرر کیا گیا ہے جو کہ گوداموں کے اندر ہی خریداری کی جائے گی۔وزیرخوراک 

Posted on

گندم کی خریداری میں شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے موبائل ایپ اور مانیٹرنگ سمیت دیگر اقدامات کیے گئے ہیں، گندم کا نرخ 3900۔روپے فی 40کلو گرام مقرر کیا گیا ہے جو کہ گوداموں کے اندر ہی خریداری کی جائے گی۔وزیرخوراک

 

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) صوبائی وزیر برائے خوراک محمد ظاہر شاہ طورو نے کہا ہے کہ گندم کی خریداری میں شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے موبائل ایپ اور مانیٹرنگ سمیت دیگر اقدامات کیے گئے ہیں،فوڈ سٹریٹ کا قیام یہاں کے لوگوں کو صاف اور معیاری اشیاء خوردونوش کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے عمل میں لایا گیا ہے، فوڈ سٹریٹ کے باقاعدہ آغاز میں جن مسائل کا سامنا تھا انہیں حل کر لیا گیا ہے لہذا اب عوام الناس کو یہاں پر تمام سہولیات میسر ہوں گی، لوگوں کو حتی الوسع کم اور مناسب نرخ پر گندم کی دستیابی یقینی بنانے کیلئے بھی تمام کاوشیں بروئے کار لائی جارہی ہیں تاکہ نہ صرف عوام کو سستی گندم دستیاب ہو بلکہ گندم خریداری کے بروقت اور بہتر لائحہ عمل سے حکومتی خزانے سمیت کسانوں کو بھی فائدہ پہنچایا جا سکے۔

 

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دورہ ڈیرہ اسماعیل خان کے دوران دریا روڈ پر قائم فوڈ سٹریٹ کے معائنے کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس مو قع پر محکمہ خوراک اور حلال فوڈ اینڈ فوڈ سیفٹی اتھارٹی کے افسران و اہلکار بھی موجود تھے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر نے گندم کی خریداری اور سرکاری گوداموں میں سٹوریج سے متعلق محکمہ خوراک کے افسران کو ہدایات جاری کیں جبکہ حلال فوڈ اینڈ فوڈ سیفٹی اتھارٹی کے افسران کو ہدایت کی کہ فوڈ سٹریٹ سمیت شہر بھر میں عوام الناس کو صاف اور معیاری اشیاء خوردونوش کی دستیابی کیلئے مزید بہتر لائحہ عمل طے کر کے اس پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔

 

انہوں نے سخت ہدایت کی کہ حفظان صحت کے اصولوں پر عملدرآمد کے سلسلے میں کوئی سمجھوتہ قابل قبول نہیں لوگوں کو انسانی صحت سے کھیلنے کی اجازت کسی صورت نہیں دی جائیگی لہذا ایسے عناصر کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کسان جفا کش ہوتے ہیں کسی کسان سے زیادتی نہیں کی جائے گی مقررہ نرخ پر گندم خریداری سمیت کسانوں کو سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاسکو اور امپورٹڈ گندم خریداری کے بجائے مقامی گندم کو ترجیح دی جا رہی ہے خیبر پختونخوا کے کسان پریشان نہیں ہیں کیونکہ مقامی 3لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدی جا رہی ہے جو کہ گندم کے گوداموں میں سٹور کی جائے گی اورتمام عمل میں شفافیت کو ہر صورت یقینی بنایا جا ئے گا۔گندم کا نرخ 3900روپے فی 40کلو گرام مقرر کیا گیا ہے جو کہ گوداموں کے اندر ہی خریداری کی جائے گی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88194

گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلام علی کی وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے ملاقات، گورنر کی وزیراعلٰی پنجاب کو پنجاب سے خیبرپختونخوا کو گندم کی خریداری اور ترسیل پر عائد پابندی ختم کرنیکی تجویز

Posted on

گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلام علی کی وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے ملاقات، گورنر کی وزیراعلٰی پنجاب کو پنجاب سے خیبرپختونخوا کو گندم کی خریداری اور ترسیل پر عائد پابندی ختم کرنیکی تجویز

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے دورہ لاہور کے دوران بدھ کے روز جاتی امرا میں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے ملاقات کی اور انہیں چاروں صوبوں کی تاریخ میں بطور پہلی خاتون وزیراعلٰی پنجاب کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی.ملاقات میں سینیٹر پرویز رشید، سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، بزنس مین پینل کے سینئر وائس چئیرمین اور ممتاز صنعتکار خواجہ شاہ زیب اکرم، ضم ضلع مہمند چیمبر کے سابقہ صدر فیاض علی اور دیگر حکام بھی موجود تھے، اس موقع پر وزیراعلٰی پنجاب مریم نواز نے گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی کا انکی آمد پر پرجوش استقبال کیا اور ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور بین الصوبائی ہم آہنگی کے فروغ، دونوں صوبوں کے مابین تعاون میں مزید اضافے اور مختلف شعبوں میں تعاون سمیت ملکی صنعت و انڈسٹری کو درپیش مشکلات پر سیر حاصل گفتگو کی گئی. ملاقات میں گورنر نے وزیر اعلٰی پنجاب کو صوبہ خیبر پختونخوا کو پنجاب سے گندم کی خریداری و ترسیل پر عائد پابندی کی ختم کرنے کی تجویز بھی پیش کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب سے خیبرپختونخوا حکومت گندم کی خریداری سے صوبے کی ضروریات بھی پوری ہوجائیگی اور فلور ملز کے ساتھ عوام کو مہنگے آٹے سے بھی نجات مل جائیگی، علاوہ ازیں گورنر حاجی غلام علی اور ممتاز صنعت کار خواجہ شاہ زیب اکرم کیجانب سے صنعت کاروں، بزنس کمیونٹی کی بہتری کے لئے چند اہم تجاویز بھی پیش کیں جن کو وزیراعلٰی پنجاب نے سراہتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ صنعت و تجارتی شعبہ کا ملکی معیشت سے گہرا رشتہ ہے اور اس شعبہ کی بہتری کے لئے بھر پور اقدامات اٹھائے جائیں گے، وزیر اعلٰی پنجاب کا کہنا تھا انشاءاللہ پنجاب ملک کے دیگر صوبوں کے لیے بڑے بھائی کا کردار ادا کرتا رہے گا. وفاق کی دیگر اکائیوں سے ملکر کام کریں گے اورپاکستان کو مشکلات کے بھنور سے نکالیں گے.اس موقع گورنر خیبرپختونخوا نے شاندار استقبال و مہمان نوای پر وزیراعلٰی پنجاب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انکے خیبرپختونخوا سمیت دیگر صوبوں کیلئے نیک خواہشات و ملکر کام کرنے کے عزم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کی عوام کی خدمت کی لگن قابل تحسین ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ وفاق کے ساتھ ملکر پنجاب اور خیبرپختونخوا کے مابین شراکتداری کے مشترکہ مختلف منصوبوں سے ترقی کے نئے راستے کھولے جائیں گے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88191

6 ججز خط پر ازخود نوٹس: طے کر لیں ہم کسی سیاسی طاقت یا انٹیلی جنس ادارے کے ہاتھوں استعمال نہیں ہوں گے، چیف جسٹس پاکستان

Posted on

6 ججز خط پر ازخود نوٹس: طے کر لیں ہم کسی سیاسی طاقت یا انٹیلی جنس ادارے کے ہاتھوں استعمال نہیں ہوں گے، چیف جسٹس پاکستان

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ) اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کے خط پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس فائز عیسیٰ نے ریمارکس میں کہا ہے کہ طے کر لیں ہم کسی سیاسی طاقت یا انٹیلی جنس ادارے کے ہاتھوں استعمال نہیں ہوں گے، کسی وکیل گروپ یا حکومت کے ہاتھوں استعمال نہیں ہوں گے، کئی واقعات بتا سکتے ہیں جب مداخلت ہوئی، اگر میرے کام میں مداخلت ہو اور میں نہ روک سکوں تو مجھے گھر چلے جانا چاہیے، ججز کا حکم نامہ دکھاتا ہے، بتاتا ہے، چیختا ہے کہ کتنی مداخلت ہوئی ہے۔جسٹس ا طہرمن اللّٰہ نے کہا کہ آپ نے اپنے کنڈکٹ سے مداخلت کو ثابت کر دیا، گزشتہ سماعت سے ججز کے خلاف نفرت انگیز مہم چلائی گئی، قیاس یہ ہے کہ ریاست نے ججوں کے ذاتی ڈیٹاحاصل کیے۔جسٹس نعیم اختر افغان نے سوال اٹھایا کہ آئی بی، آئی ایس آئی اور ایم آئی کس قانون کے تحت بنیں؟ یہ ایجنسیاں کس قانون کے تحت کام کرتی ہیں؟ آئندہ سماعت پر تینوں ایجنسیوں کے قانون بتائے جائیں۔عدالتِ عظمیٰ نے مزید سماعت 7 مئی تک ملتوی کر دی جبکہ 6 مئی تک درخواست گزاروں کو تجاویز جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔سپریم کورٹ آف پاکستان میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کے خط پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 6 رکنی بینچ نے کی۔6 رکنی بینچ میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس جمال مندوخیل،جسٹس اطہر من اللّٰہ، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس نعیم اختر افغان شامل ہیں۔اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان کے عدالت میں دلائل جاری ہیں۔

 

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے عدالت میں موجود وکلاء اور دیگر غیر متعلقہ افراد کو ہدایت کی عدالت میں سنجیدگی سے بیٹھیں، بیٹھنے کی جگہ نہیں مل رہی تو چلے جائیں ورنہ خاموش رہیں، عدالت کی سماعت کو سنجیدہ لیں، کسی کوعدالت میں بات چیت کرنی ہے تو باہر بھیج دیں گے، کون سی چیزیں ہیں جو ہائی کورٹ کے دائرہ اختیار میں نہیں آتیں، تمام ہائی کورٹس سے تجاویز مانگی ہیں۔اٹارنی جنرل نے اسلام آباد ہائی کورٹ کی تجاویز پڑھ کر سنائیں۔چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ سماعت کے آغاز سے پہلے کچھ چیزوں کی وضاحت کرنا چاہتا ہوں، سپریم کورٹ کی کمیٹی نے آرٹیکل 184/3 کے تحت سماعت کا فیصلہ کیا، کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ جو ججز اسلام آباد میں دستیاب ہیں سب کو بلا لیا جائے، اس معاملے پر سماعت کے لیے ججوں کو منتخب نہیں کیا گیا، جسٹس یحییٰ آفریدی نے خود کو بینچ سے الگ کیا، جسٹس یحییٰ آفریدی نے اس پر اپنا حکم نامہ بھی جاری کیا، ہر جج کا نقطہ? نظر اہم ہے، جسٹس یحییٰ آفریدی کی سماعت سے معذرت کو آسان معاملہ نہ سمجھا جائے، میں نے نشاندہی کی تھی کہ شاید اگلی سماعت پر فل کورٹ ہو، 2 ججز کی دستیابی نہیں تھی، اس لیے فل کورٹ نہیں بلایا جا سکا، دیگر دستیاب ججز ملے اور کہا کہ سماعت ملتوی ہوئی تو مسئلہ ہو گا، ججز نے کہا کہ پہلے ہی ملک میں تقسیم ہے، لوگ شاید عدلیہ کی آزادی سے زیادہ اپنے نقطہ? نظر کے پرچار میں دلچسپی رکھتے ہیں، یہ انتہائی تکلیف دہ تھا کہ سابق چیف جسٹس پر تنقید کے نشتر برسائے گئے، اگر کوئی اپنی مرضی اس عدالت پر مسلط کرنا چاہے تو وہ بھی مداخلت ہے۔

 

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ مداخلت اندر سے ہو سکتی ہے، باہر سے بھی، مداخلت انٹیلی جنس اداروں، آپ کے ساتھیوں، فیملی کی طرف سے بھی ہو سکتی ہے، مداخلت سوشل میڈیا کی طرف سے بھی ہو سکتی ہے اور کسی بھی طرف سے ہو سکتی ہے، ہم کنڈکٹ سے دکھائیں گے کہ مداخلت ہے یا نہیں، ججز کا حکم نامہ دکھاتا ہے، بتاتا ہے، چیختا ہے کہ کتنی مداخلت ہوئی ہے؟ ججز کا حکم نامہ بتاتا ہے کتنی آزادی ہے؟ کتنی نہیں؟ ہم نہیں سمجھتے کہ ہم مداخلت کا معاملہ سنجیدگی سے نہیں لیتے، ہر کسی کی مختلف سمجھ بوجھ ہو سکتی ہے، میں سپریم کورٹ کی تاریخ کا ذمے دار نہیں ہوں،میں صرف اس چیز کا ذمے دارہوں جو میرے چیف جسٹس بننے کے بعد سامنے آئی۔جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے توثیق کی ہے اس بات کی جو اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہی۔جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ ہمارے پاس موقع ہے کہ اس معاملے کو حل کریں، اندرونی دباؤ ہو یا بیرونی دباؤ ہو، ہمیں اسے دور کرنا ہے، ہمیں ہائی کورٹس کو با اختیار کرنا ہے، عدلیہ کو با اختیار بنانا ہے، ہمیں کوئی مخصوص طریقہ کار بنانا ہے، ہمارے پاس اس سے متعلق سنہری موقع ہے۔جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ یہ کوئی صرف مداخلت نہیں بلکہ ہمارے 2 ججز کو ٹارگٹ کیا گیا۔

 

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ اگر کوئی بھی مثبت تجاویز دینا چاہتا ہے، چاہے پارٹی ہے یا نہیں، وہ دے سکتا ہے۔اس موقع پر سابق وزیرِ اعظم آزاد کشمیر قیوم نیازی اور مشال یوسف زئی سپریم کورٹ پہنچ گئے۔جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ ججز جو کہہ رہے ہیں وہ یہ ہے کہ مداخلت کا سلسلہ جاری ہے۔جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ آج اس ایشو کو حل نہ کیا تو بہت نقصان ہو گا۔جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ ہم نے نوٹس لیا ہمارے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ ہمیں مداخلت کے سامنے رکاوٹ کھڑی کرنا ہو گی۔جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ ریاست کو عدلیہ کی آزادی کا تحفظ کرنا ہے۔چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ اگر میرے کام میں مداخلت ہو اور میں نہ روک سکوں تو مجھے گھر چلے جانا چاہیے۔جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ حکومت بے بس ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ کا چیف جسٹس رہا، میرے یا کسی اور جج کے کام میں مداخلت نہیں کی گئی۔جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ میرے خیال میں جو دباؤ برداشت نہیں کر سکتا اسے اس سیٹ پر نہیں بیٹھنا چاہیے۔

 

جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ جسٹس بابر ستار کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے وہ سامنے ہے۔جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کے ججز نے بھی مداخلت کی بات کی ہے۔اس موقع پر اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے فیض آباد دھرنا ازخود کیس کا فیصلہ پڑھ کر سنایا۔چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ اس کیس میں کس نے نظرِ ثانی درخواستیں دائر کیں؟ ہائی کورٹ کے ججز نے کہا کہ اس فیصلے پر عمل درآمد ہو جاتا تو آج یہ نہ ہوتا، 5 سال تک اس کیس میں نظرِ ثانی درخواستیں سماعت کے لیے مقرر نہیں ہوئیں، اگر 5 سال پہلے یہ مقرر ہو جاتیں تو اس کام میں آسانی ہوتی، سپریم کورٹ میں جو ہونا چاہیے تھا وہ نہیں ہوا، موجودہ حکومت نے بھی اس کیس میں نظرِ ثانی واپس لے لی، ہر جگہ اچھے برے لوگ ہوتے ہیں، عدلیہ میں، حکومت میں اور وکلاء میں بھی اچھے برے لوگ ہوتے ہیں۔

 

جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ ایجنسیاں اسٹالز کا دورہ کیا اور ٹیکنالوجی کے میدان میں طلبہ کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ٹیکنالوجی کے حوالے سے مزید ایسے سیمنار، کانفرنسز اور ورکشاپس منعقد کروائی جانے چاہئیں تاکہ ہمارے نوجوانوں میں ٹیکنالوجی کی مقبولیت میں اضافہ ہوسکے اور ہم دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کی صف اول میں شریک ہوسکیں۔معاون خصوصی نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں فری انٹرنیٹ کی سہولیات فراہم کرنے کیلئے صوبائی حکومت مختلف پروگرامز شروع کروارہے ہیں جس سے طلبہ کو ٹیکنالوجی کی تعلیم کے حصول میں کافی حدتک آسانی پیدا ہوگئی۔ خالد لطیف خان مروت نے کہا کہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو پروان چڑھانے اور انہیں گراس روٹ لیول تک پہنچنے کیلئے تعلیمی ادارے جتنا کام کرینگے اس میں انہیں مکمل سپورٹ اور سہولیات فراہم کی جائیں گی۔کانفرنس میں ڈائریکٹر جنرل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سجاد حسین شاہ، کانفرنس چیئرمین لائق حسین، چیف آرگنائزر نصرمن اللہ اور دیگر اراکین نے شرکت کی۔تقریب کے اختتام پر معاون خصوصی نے ”وال آف فیم” کا افتتاح بھی کیا۔

 

اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 828ملین ایس ڈی آر(1.1ارب ڈالر)موصول

کراچی(سی ایم لنکس) اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 828ملین ایس ڈی آر (1.1ارب ڈالر)موصول ہوگئے۔ مرکزی بینک سے منگل کو جاری اعلامیہ کے مطابق آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے 29 اپریل 2024 کو اپنے اجلاس میں اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے)کے تحت دوسرا جائزہ مکمل کرلیا اور پاکستان کے لیے 828ملین ایس ڈی آر کی رقم منظور کرلی۔چنانچہ 29 اپریل 2024 کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو آئی ایم ایف سے اپنے اکاؤنٹ میں 828 ملین ایس ڈی آر(تقریبا 1.1 ارب ڈالر)موصول ہوگئے۔ 3 مئی 2024 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران اسٹیٹ بینک کے زر مبادلہ ذخائر میں یہ رقم ظاہر ہوگی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88159

حالیہ میٹرک پرچہ آؤٹ کرنے پر 12 افراد کو معطل کر دیا گیا۔  صوبائی وزیر تعلیم فیصل ترکئی 

حالیہ میٹرک پرچہ آؤٹ کرنے پر 12 افراد کو معطل کر دیا گیا۔  صوبائی وزیر تعلیم فیصل ترکئی

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) صوبائی وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا ہے کہ جاری میٹرک امتحانات میں شفافیت کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا اور امتحانی نظام کو خراب کرنے والوں کے خلاف سخت ترین کاروائی کی جائے کی۔انہوں نے کہا کہ میٹرک امتحانات میں پیپر لیکیج کے حوالے سے سوشل میڈیا پر شکایات موصول ہوئی ہیں جن پر بروقت ایکشن لیکر پرچہ آؤٹ کرنے والوں کی نشاہدہی کر دی گئی ہے اور پرچہ آؤٹ کرنے پر 12 افراد کو معطل کر دیا گیا ہے جبکہ جن امتحانی ہالوں کے حوالے سے شکایت موصول ہوتی ہے ان ہالز پر بھی پابندی لگا ئیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے جاری میٹرک امتحانات کے حوالے سے منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ ہمارے امتحانات میں 90 فیصد سے زیادہ شفافیت ہے اور باقی صوبوں کی نسبت خیبرپختونخوا میں امتحانات تسلی بخش ہیں جبکہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے پرچہ جات پچھلے سالوں کی طرح اور زیادہ تر فیک ہوتے ہیں اسی طرح مردان،ملاکنڈ اور ڈیرہ اسماعیل خان بورڈ میں شکایات پر انکوائری شروع کی گئی ہے اور اس میں جو لوگ بھی ملوٹ پائے گئے، معطلی کے بعد ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ فیصل خان ترکئی نے مزید کہا کہ 24 ہزار امتحانی عملے میں 98 فیصد ٹھیک ڈیوٹی سر انجام دے رہے ہیں اور ان کی کارکردگی بہترین ہے جبکہ محکمہ تعلیم کے جاری امتحانات کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات قابل تعریف ہیں اور بذریعہ کمپیوٹرائزڈ ڈرا امتحانی عملے کی ڈیوٹیاں لگائی گئی ہیں جبکہ امتحانات ایس ایل او بیسڈ لے رہے ہیں جس میں نقل کی گنجائش بہت کم ہے اور میں خود اور میری ٹیم صوبہ بھر کے امتحانی نظام کی مانیٹرنگ کر رہی ہے۔ وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ آنے والے ایف اے ایف ایس سی امتحانات کیلئے ابھی سے منصوبہ بندی کی گئی ہے اور محکمہ تعلیم میں میرٹ اور شفافیت کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88151

خیبرپختونخوا میں رواں سال کیلئے 3 کروڑ 40 لاکھ کتابوں کی چھپائی مکمل کر لی گئی ہے۔ مزمل اسلم

خیبرپختونخوا میں رواں سال کیلئے 3 کروڑ 40 لاکھ کتابوں کی چھپائی مکمل کر لی گئی ہے۔ مزمل اسلم

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم کی زیر صدارت ایلمنٹری اینڈ سکینڈری ایجوکیشن اور خیبرپختونخوا ٹیکسٹ بک بورڈ کا ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں سپیشل سیکرٹری فنانس خدا بخش، ایڈیشنل سیکرٹری عبداللہ اکرام اور چیئرمین ٹیکسٹ بک بورڈ سید ثقلین گیلانی اور ڈپٹی سیکرٹری فنانس ڈاکٹر ثانیہ نے شرکت کی۔اجلاس میں خیبرپختونخوا حکومت (ری یوز) کتابوں کے دوبارہ استعمال کی پالیسی کو کامیاب قرار دیا گیا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ خیبرپختونخوا میں رواں سال کیلئے 3 کروڑ 40 لاکھ کتابوں کی چھپائی مکمل کر لی گئی ہے جبکہ پچھلے سال 5 کروڑ 63 لاکھ کتابوں کی چھپائی ہوئی تھی اس طرح امسال کتابوں کے دوبارہ استعمال (ری یوز پالیسی) سے صوبے کو4 ارب روپے کی بچت ہوگی۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے دوران اجلاس کہا کہ صوبے میں نئی اور پرانی درسی کتابوں کی خرید وفروخت پر پابندی بھی عائد کر دی گئی ہے جبکہ خیبرپختونخوا ٹیکسٹ بک بورڈ کو درسی کتابوں کی چھپائی کے پیسے بھی بروقت ریلیز کئے جائیں گے تاکہ طلبہ کو درسی کتب بر وقت دستیاب ہو ں۔مزمل اسلم نے کہا کہ اگلے تعلیمی سال سے سکول اساتذہ اور طلباء کو کتابیں بہترین حالت میں رکھنے پر تحائف بھی دئیے جائیں گے تاکہ ان میں کتابں کو بہتر اور درست حالت میں رکھنے کا رجحان پیدا ہو۔مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کتابوں کی کامیاب ری یوز پالیسی پر ایلمینٹری اینڈ سکینڈری ایجوکیشن اور چیرمین ٹیکسٹ بک بورڈ کو مبارکباد دی۔

 

پنجاب میں سڑکوں پر گندم کے ڈھیر لگے ہیں لیکن حکومت خریدنے کی دعووں سے مکر گئی کیونکہ جنوبی پنجاب میں کسان سے گندم خریدنے کے لیے جعلی حکومت کے پاس کوئی پلان نہیں ہے.  بیریسٹر سیف

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ)صوبائی مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ پنجاب میں سڑکوں پر گندم کے ڈھیر لگے ہیں لیکن حکومت خریدنے دعووں سے مکر گئی کیونکہ جنوبی پنجاب میں کسان سے گندم خریدنے کے لیے جعلی حکومت کے پاس کوئی پلان نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ پنجاب میں گندم کی سرکاری خریداری نہ ہونے پر وہاں کا ہر کسان پریشان ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں کیا۔بیرسٹر سیف نے کہا کہ پنجاب میں جعلی حکومت کسانوں کی تباہی پر سیاست کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں کسان کو گندم میں 900 روپے فی من نقصان ہو رہاہے اسی سے واضح ہوتا ہے کہ پنجاب میں کسانوں کے لیے جعلی وزیر اعلیٰ کے دعوے بھی جعلی ثابت ہوگئے۔انہوں نے کہا کہ نہ صرف کسانوں کو محرومی کا شکار کیا جا رہا ہے بلکہ احتجاج کرنے والے متعدد کسانوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔مشیر اطلاعات نے کہا کہ گوالمنڈی کی راج کماری کو چاہئیے کہ وہ ویڈیوز کی بجائے جنوبی پنجاب کے کسانوں پر توجہ دیں تاکہ کسان بھی سکھ کا سانس لے سکیں۔مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا کہ پنجاب میں کسان رل گئے اور گوالمنڈی کی راج کماری تندوروں کے دورے کررہی ہیں، امید ہے تندروں کے دوروں کے بہانے گوالمنڈی کی راجہ کماری گول گول روٹیاں بنانا تو سیکھ ہی جائیں گی۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88156

پاکستان انسٹیٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ ایپلائڈ سائنسز اسلام آباد کے ہونہار طالب علم انعام الحق کو روز کی طرف سے انعام سے نوازا گیا  

پاکستان انسٹیٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ ایپلائڈ سائنسز اسلام آباد کے ہونہار طالب علم انعام الحق کو روز کی طرف سے انعام سے نوازا گیا

اسلام آباد ( چترال ٹائمز) آج اسلام آباد میں ایک تقریب میں چترال مستوج سے تعلق رکھنے والے Pakistan Institute of Engineering & Applied Sciences (PIEAS
میں BS Physics کے چھٹے سمسٹر کے ہونہار طالب علم انعام الحق کو شاندار تعلیمی ریکارڈ اور کارکردگی کی بناپر حوصلہ آفزائی کے لئے “روز چترال “ کی طرف سے صغرانذیر سہیل میموریل سکالر شپ کے تحت پچاس ہزار روپے کا انعام دیا گیا۔ انعام الحق شروع ہی سے شاندار تعلیمی ریکارڈ کے حامل طالب علم رہے ہیں اور اسی کارکردگی کی بنیاد وہ ملک کے اس نامور تعلیمی ادارے میں ۱۰۰ فیصد سکالر شپ پر داخلے لینے میں کامیاب ہوے ہیں۔

اس تقریب کے خاص مہمان چترال سے تعلق رکھنے والے نامور صحافی اسرار احمد   سعودی میڈیا گروپ اور سید صفدر گردیزی، سینیئر پرڈیوسر پاکستان ٹیلی ویژن تھے جن کے ہاتھوں چیک طالب علم کو دیا گیا۔ اس موقع پر چیرمین ROSE, Chitral ہدایت اللہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان اسکالر شپ کا مقصد لوگوں کو یہ بتانا ہے کہ چترال میں ایسے با صلاحیت طالب علم موجود ہیں جنکی حوصلہ آفزائی کرنا تمام مخیر خواتین وحضرات پر فرض ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
88161

دینی مدارس اور خصوصی صلاحیت کے حامل بچوں کیلئے سپورٹس ایونٹ، وزیراعلیٰ نے انٹر مدارس گیمز 2024 میں ونر ،  رنراپ اور تیسرے نمبر پر آنے والی ٹیموں کیلئے 50,50 لاکھ روپے انعام کا اعلان کردیا

Posted on

دینی مدارس اور خصوصی صلاحیت کے حامل بچوں کیلئے سپورٹس ایونٹ، وزیراعلیٰ نے انٹر مدارس گیمز 2024 میں ونر ،  رنراپ اور تیسرے نمبر پر آنے والی ٹیموں کیلئے 50,50 لاکھ روپے انعام کا اعلان کردیا

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ )وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپورنے دینی مدارس اور خصوصی صلاحیت کے حامل بچوں کیلئے سپورٹس ایونٹ کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ان ایونٹس کے انعقاد سے نئے ٹیلنٹ کو سامنے لانے میں مدد ملے گی ۔ صوبائی حکومت کھیلوں کے تمام شعبوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے خصوصی صلاحیت کے حامل کھلاڑیوں کو تربیت فراہم کرے گی اور ایسے کھلاڑیوں کو تربیت اور کھیلوں کے مقابلوں میں شرکت کیلئے بیرون ممالک جانے کیلئے فل سپانسر کیا جائے گا۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ مدارس کے بچے ہمارے بچے ہیں انہیں دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ دُنیاوی تعلیم اور غیرنصابی سرگرمیوں کی سہولیات فراہم کرنا ہماری ترجیح اور اہم ذمہ داری ہے ، ہماری کوشش ہے کہ دیگر تعلیمی اداروں کے بچوں کو جو سہولیات دستیاب ہیں ، مدارس کے بچوں کو بھی وہ تمام تر سہولیات فراہم کی جائیں، ہمارے مدارس کے طلباءقومی اور بین الاقوامی سطح پر اپنا لوہا منوانے کی بھر پور صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوںنے منگل کے روز حیات آباد سپورٹس کمپلیکس میں انٹر مدارس گیمز2024 کی افتتاحی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر حیات آباد سپورٹس کمپلیکس میں سوئمنگ پول اور 3-D سکواش کورٹ کا بھی افتتاح کیا۔

 

وزیراعلیٰ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ صوبے میں کھیلوں کی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے مربوط حکمت عملی کے تحت اقدامات اُٹھائے جائیں گے، کھیلوںکے مقابلے میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کو بھی فل سپانسر کیا جائے گا تاکہ یہ بچے نہ صرف بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لیں بلکہ جیت کر ملک کا نام بھی روشن کریں۔ وزیراعلیٰ نے انٹر مدارس گیمز 2024 میں ونر ، رنراپ اور تیسرے نمبر پر آنے والی ٹیموں کیلئے 50,50 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا ہے ۔واضح رہے یہ انعامی رقم وزیر اعلی کی طرف سے خصوصی طور دیا جائے گا جو محکمہ کھیل کی جانب سے کھلاڑیوں کو دیئے جانے والے انعامی رقم کے علاوہ ہے ۔ وزیراعلیٰ نے اپنی تقریر میں کہاکہ ارباب نیا ز کرکٹ اسٹیڈیم کی بحالی پرکام جلد مکمل کیا جائے گا، کوشش ہے کہ اسی سال ارباب نیا ز اسٹیڈیم میں انٹر نیشنل میچز منعقد کئے جائیں ۔ صوبائی حکومت بہت جلد اضلاع ، صوبہ اور ملکی سطح کے سپورٹس ایونٹس منعقد کرے گی اور کھیلوں کی سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ کھیلوں کی سرگرمیوں کے ذریعے قومی اور بین الاقوامی سطح پر صوبے کا مثبت تشخص اُجاگر کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو منشیات کی لعنت سے محفوظ رکھنے کیلئے کھیلوں کی سرگرمیاں انتہائی ضروری ہیں، کھیلوں کی تمام سرگرمیوں میں میرٹ کو ہر لحاظ سے یقینی بنایا جائے گا ۔ علی امین گنڈا پور نے کہاکہ عمران خان کے وژن کے مطابق مدارس کے بچوں کو دُنیاوی تعلیم اور غیر نصابی سرگرمیوں کی سہولیات فراہم کی جائیں گی ،کھیلوں کی سرگرمیوں کے ذریعے صحت مند معاشرہ تشکیل دینا ہمار ا مشن ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہم سب مل کر دُنیا کو پیغام دیں گے کہ ہم پر دہشت گردی کا جو الزام ہے وہ غلط ہے ، ہم پرامن لوگ ہیں اور امن کیلئے سب کا ساتھ دینے کو تیار ہیں، جنگ کیلئے کسی کا بھی ساتھ نہیں دیں گے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبے کی ترقی اور خوشحالی کیلئے ہم سب نے ایک ٹیم بن کر کام کرنا ہے ۔ وزیراعلیٰ کے مشیر برائے کھیل و اُمور نوجوانان سید فخر جہان نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔

 

 

عالمی یوم مزدور (یکم مئی) کی مناسبت سے وزیراعلیٰ کا پیغام

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈا پور نے کہا ہے کہ معاشرے میں محنت کش طبقے کی عزت ووقار اور حقوق کے تحفظ کے بغیرترقی اور خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا ،قومی ترقی اورخوشحالی میں محنت کش طبقے کا کردار کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔ ہم مزدور اور محنت کش طبقے کی فلاح و بہبود اور ان کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بناکر ہی ترقیاتی اہداف حاصل کر سکتے ہیں۔ عالمی یوم مزدور (یکم مئی) کی مناسبت سے یہاں سے جاری اپنے ایک پیغام میں وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ مزدوروں کا عالمی دن محنت کی عظمت اورقومی ترقی میں محنت کش طبقے کی اہمیت اور کلیدی کردار کو اُجاگر کرتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مزدوروں کی فلاح و بہبود اور ان کا تحفظ کسی بھی ریاست کی ترجیحات میں شامل ہو تا ہے کیونکہ محنت کش قومی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں ۔علی امین خان گنڈا پور کا کہنا تھا کہ قومی سطح پر موجود صنعتی تربیت کے اداروں اور صنعتوں کو ایک دوسرے سے منسلک کرکے محنت کش افراد کیلئے روزگار کے باعزت اور پرکشش مواقع فراہم کئے جا سکتے ہیں۔وزیراعلیٰ نے واضح کیاکہ موجودہ صوبائی حکومت محنت کش طبقے کے کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے کیونکہ محنت کش اپنا خون پسینہ ایک کرکے قومی ترقی و خوشحالی کی بنیادفراہم کرتے ہیں۔ اُنہوںنے کہاکہ آج کا دن پوری قوم خصوصی طور پر انسانی حقوق کے اداروں ، تنظیموں اور فورمز سے اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ مزدوروں کی فلاح کیلئے ہم اپنے عزم کا اعادہ کریں ۔ یہ طبقہ نا صرف حکومت اور ریاسی اداروں بلکہ معاشرے کے تمام طاقتور طبقات اور حلقوں کی خصوصی توجہ کا مستحق ہے۔ ہم سب کو مل کر اپنے اردگرد موجود محنت کش افراد کی بھلائی اور اُن کو درپیش مسائل کے حل کیلئے ہر ممکن کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے ۔ یہ طبقہ جتنامضبوط اور خوشحال ہو گا ، قومی ترقی اور خوشحالی کی بنیادیں بھی اُسی قدردیرپا اور مضبوط ہوں گی ۔ میں یقین دلاتا ہوں کہ خیبرپختونخوا کی موجودہ حکومت عمران خان کے وژن کے مطابق صوبے میں مزدور وں کے حقوق کے تحفظ اور اُنہیں ان کا جائز مقام دینے اور اُن کو درپیش مسائل کو حل کرنے کیلئے مربوط حکمت عملی کے تحت نتیجہ خیز اقدامات اُٹھائے گی ۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88145

صوبائی حکومت جامعہ چترال کے مسائل کے حل کیلئےعملی اقدامات اٹھائےگی۔ صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان افریدی /ڈپٹی اسپیکرثریا بی بی 

Posted on

صوبائی حکومت جامعہ چترال کے مسائل کے حل کیلئےعملی اقدامات اٹھائےگی۔ صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان افریدی /ڈپٹی اسپیکرثریا بی بی

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ) یونیورسٹی آف چترال کو درپیش مسائل جن میں سر فہرست مالی مسائل ہیں کے حوالے سے ایک اعلی سطحی میٹنگ صوبائی ڈپٹی اسپیکر ثریا بی بی کی زیر صدارت اسمبلی سیکریٹریٹ پشاور میں منعقد ہوئی جس میں صوبائی وزیر برائے اعلی تعلیم مینا خان آفریدی، ایڈیشنل سکریٹری برائے یونیورسٹیز جاوید اقبال، چیف پلاننگ آفیسر شعبہ اعلی تعلیم فقیر محمد اور سابق مشیر برائے اقلیتی امور جناب وزیر زادہ شریک ہوئے۔جبکہ یونیورسٹی کی جانب سے ایڈیشنل رجسٹرار ڈاکٹر محمد صاحب خان، بجٹ آفیسر سلطان حسین اور دیگر عملہ شریک تھے۔

یونیورسٹی کی جانب سے اجلاس کو جامعہ کی طرف سے مختلف جہتوں میں اب تک کئے گئے پیش رفت اور درپیش مسائل کے حوالے سے بالعموم اور مالی مسائل پر بالخصوص مفصل بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں وزیر برائے اعلیٰ تعلیم نے بتایا کہ محکمہ اعلی تعلیم صوبے کے تمام جامعات بشمول یونیورسٹی آف چترال کو درپیش مالی مسائل سے آگاہ ہے اور اس سلسلے میں قلیل مدتی اور طویل مدتی منصوبوں پر کام کررہی ہے تاکہ جامعات کو درپیش مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیےجاسکیں۔ ڈپٹی اسپیکر نے اپنے خطاب میں صوبائی وزیر برائے اعلی تعلیم اور دیگر حکام پر زور دیا کہ چونکہ جامعہ چترال صوبے کے دو نسبتاً پسماندہ اضلاع کی واحد یونیورسٹی ہے لہٰذا اس کے مالی مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں۔

اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ یوینورسٹی آف چترال کے مالی مسائل کے حل کیلئے فوری طور پر مالی اعانت کیلئے ایک گرانٹ ان ایڈ کی منظوری کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔جبکہ طویل مدتی حل کیلئے انڈومنٹ فنڈ قائم کرنے کیلئے کوششیں کی جائیں گی تاکہ جامعہ چترال مالی طور پر مستحکم اور خودمختار ہوسکے۔

chitraltimes uoch meeting with deputy speaker kp suraya bibi 2 chitraltimes uoch meeting with deputy speaker kp suraya bibi 1

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
88136

حکومت خیبرپختونخواکا 3 لاکھ میٹرک ٹن مقامی گندم خریدنے کا فیصلہ، گندم کی فی من قیمت 3 ہزار 900 روپے مقرر کی گئی 

حکومت خیبرپختونخواکا 3 لاکھ میٹرک ٹن مقامی گندم خریدنے کا فیصلہ، گندم کی فی من قیمت 3 ہزار 900 روپے مقرر کی گئی

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیرصدارت گندم کی خریداری کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا جس میں محکمہ خوراک، محکمہ خزانہ اور محکمہ اطلاعات کے سیکرٹریز نے شرکت کی جبکہ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز اجلاس میں بذریعہ ویڈیو لنک شریک ہوئے۔ صوبے میں ضرورت کے مطابق گندم کی خریداری کے عمل کو شفاف بنانے کے حوالے سے اجلاس میں تفصیلی گفتگو کی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے 3 لاکھ میٹرک ٹن مقامی گندم خریدنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں گندم کی فی من قیمت 3 ہزار 900 روپے مقرر کی گئی ہے۔ اس ضمن میں گندم کی خریداری کیلئے 29 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کا کہنا تھا کہ گندم کی خریداری کے عمل کو شفاف بنانے میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے۔ اس حوالے سے کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔اس عمل کو شفاف اور آسان بنانے کے لیے حکومتی پالیسی پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ ڈائریکٹر خوراک خیبرپختونخوا نے اجلاس کو بتایا کہ مئی کے مہینے میں خیبرپختونخوا حکومت گندم کی خریداری کا عمل شروع کردے گی۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری مزید ہدایت کی کہ محکمہ خوراک اور ضلعی انتظامیہ کا اس حوالے سے قریبی تعاون انتہائی ضروری ہے۔ گندم کو کسانوں سے خرید کر اسے ذخیرہ اور محفوظ کرنے کے لیے بہترین انتظامات کیئے جائیں۔

chitraltimes chief secretary kp chairing wheat meeting 1

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88126

مشیر سیاحت کا چترال کے معروف جرنلسٹ گل حماد فاروقی کی وفات پر اظہار تعزیت اور زبردست سیاحتی خدمات پر انہیں خراج عقیدت

Posted on

مشیر سیاحت کا چترال کے معروف جرنلسٹ گل حماد فاروقی کی وفات پر اظہار تعزیت اور زبردست سیاحتی خدمات پر انہیں خراج عقیدت

پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ)وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے سیاحت، ثقافت و آثار قدیمہ زاہد چن زیب نے چترال کے سینئر صحافی اور معروف ٹورازم جرنلسٹ گل حماد فاروقی کے انتقال پر گہرے رنج و افسوس کا اظہار کیا ہے اور انہیں صحت مند صحافتی اور اعلیٰ سیاحتی خدمات پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ موصوف نے صوبے میں سیاحت کے فروغ کیلئے گراں قدر خدمات سرانجام دی ہیں اور صوبہ بالخصوص چترال کے سیاحتی و ثقافتی مقامات اور تہواروں کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ مشیر سیاحت نے اپنے تعزیتی بیان میں مرحوم کی مغفرت اور سوگوار خاندان کو یہ صدمہ صبر و استقامت سے برداشت کرنے کی دعا کی ہے۔ زاہد چن زیب نے کہا کہ گل حماد فاروقی کی وفات شعبہ صحافت کے ساتھ ساتھ سیاحت کی صنعت کیلئے بھی ایک بڑا نقصان ہے۔ سیاحت و ثقافت کی ترقی میں انکی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ چترال میں شندور پولو فیسٹیول اور وادی کیلاش کے مذہبی تہواروں کے علاوہ دیگر سیاحتی و مذہبی مقامات کی قومی و بین الاقوامی سطح پر پذیرائی میں مرحوم کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں
88099

چترال شہر سمیت گردونواح اور اپرولوئیر چترال میں وقفے وقفے سے بارش جاری ، چترال پشاور روڈ کھول دیا گیا ، چترال بونی روڈ بند 

چترال شہر سمیت گردونواح اور اپرولوئیر چترال میں وقفے وقفے سے بارش جاری ، چترال پشاور روڈ کھول دیا گیا ، چترال بونی روڈ بند

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) چترال شہر سمیت گردونواح اور بالائی چترال میں گزشتہ دن سے بار ش وقفے وقفے جاری ہے، جبکہ اپر چترال اور لوئیر چترال کے پہاڑوں اور بالائی علاقوں میں برفباری جاری ہے، لواری ٹنل دیر سائیڈ میں اخری اطلاع کے مطابق تین انچ تک برف پڑچکی ہے تاہم ٹریفک رواں دواں ہے۔ اسی طرح مدک لشٹ میں بھی برفباری جاری ہے۔

شدید بارشوں کے نتیجے میں مختلف ندی نالوں میں طغیانی کی صورت حال ہے، مختلف سڑکیں بند ہیں،  دروش کے مقام پر کلدام گول میں شدید طغیانی کے باعث اتوار کے دن چترال پشاور  سڑک کئی گھنٹوں تک بند رہی ، تاہم ڈپٹی کمشنر لوئر چترال محمد عمران خان کی نگرانی میں ہیوی مشینری کی مدد سے روڈ ٹریفک کیلۓ بحال کر دیا گیا ہے ۔ اخری اطلاع تک ڈپٹی کمشنر خود کلدام گول کے مقام پہ موجود ہیں۔ اور امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کر رہے ہیں ۔ جہاں پھنسے ہوۓ تمام گاڑیوں کو نکال دیا گیا ہے۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے کہا ہے کہ بارشوں کی وجہ سے ندی نالوں میں پانی کا بہاو ذیادہ ہے۔ لہذا غیر ضروری سفر کرنے سے گریز کریں۔ اسی طرح عشریت لوئر چترال کے مقام پہ بند سڑک ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا ، جہاں تحصیلدار دروش شفیع الرحمان کی نگرانی میں مذید کلیئرنس جاری ہے ۔

اسی طرح شدید بارشوں کے نتیجے میں چترال بونی روڈ بمقام نیردیت لوئر چترال لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے ٹریفک کے لئے منقطع ہے۔

دریں اثنا ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر ظفرالدین کی زیر نگرانی ریسکیو1122 لوئرچترال ہائی الرٹ کر دی گئی ہے مسلسل بارشوں کے باعث گرم چشمہ روڈ مختلف مقامات پر سیلابی ریلوں کے باعث بند ہونےسے متعدد گاڑیوں کی پھنسنے کی اطلاع ریسکیو1122 کو ملنے پر ریسکیو1122 کی ریکوری ٹیم نے ریکوری وہیکل کے ذریعے گاڑیوں کو سیلابی ریلوں سے ریکور کر لیا،

chitraltimes lowari tunnel dir side snow

438822302 748779874099711 2923575104522906835 n chitraltimes chitral rain and rescue operation road clearence kaldam gol drosh 3 chitraltimes chitral rain and rescue operation road clearence kaldam gol drosh 4 chitraltimes chitral rain and rescue operation road clearence kaldam gol drosh 5 chitraltimes chitral rain and rescue operation road clearence kaldam gol drosh 6 chitraltimes chitral rain and rescue operation road clearence kaldam gol drosh 8 chitraltimes chitral rain and rescue operation road clearence kaldam gol drosh 9 chitraltimes chitral rain and rescue operation road clearence kaldam gol drosh 10 chitraltimes chitral rain and rescue operation road clearence kaldam gol drosh 11 chitraltimes chitral rain and rescue operation road clearence kaldam gol drosh 1 chitraltimes chitral rain and rescue operation road clearence kaldam gol drosh 12

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور کا خیبر پختونخوا میں حالیہ بارشوں سے مختلف حادثات کے نتیجے میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر افسوس کا اظہار

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے خیبر پختونخوا میں حالیہ بارشوں سے مختلف حادثات کے نتیجے میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان واقعات میں پانچ افراد کے جاں بحق ہونے پر دلی رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ اتوار کے روز یہاں سے جاری خصوصی بیان میں انہوں نے حادثات میں پانچ افراد کے جاں بحق ہونے پر دلی دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سوگوار خاندانوں سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے جاں بحق افراد کی مغفرت اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی جبک زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ وزیر اعلی نے متاثرہ خاندانوں کی مالی معاونت کا اعلان کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو اس سلسلے میں ضروری کاروائی عمل میں لانے کی ہدایت کی ہے اور واضح کیا کہ متاثرہ خاندانوں کو بروقت ریلیف کی فراہمی یقینی بنائی جائے، زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کی جائے اور صوبے بھر میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات کی تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے۔علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ دکھ کی اس گھڑی میں صوبائی حکومت متاثرین کے ساتھ ہے، متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گا اور ان کی ہر ممکن معاونت کی جائے گی۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
88080

کنگ سلمان ریلیف سینٹر کی طرف سے خیبر پختونخوا اوربلوچستان کے 9000 حالیہ سیلاب سے متاثرہ گھرانوں کیلئے ہنگامی امداد روانہ

Posted on

کنگ سلمان ریلیف سینٹر کی طرف سے خیبر پختونخوا اوربلوچستان کے 9000 حالیہ سیلاب سے متاثرہ گھرانوں کیلئے ہنگامی امداد روانہ

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ ) خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں حاليه شدید بارشوں کی وجہ سے آنے والے تباہ کن سیلاب کے پیش نظر کنگ سلمان ریلیف سینٹر نے سیلاب متاثرین کی اہم ضروریات کو پورا کرنے کیلئے 9,000 شیلٹر اور نان فوڈ آئٹمز (NFIs) پر مشتمل کٹس روانہ کی ہیں۔

ضروری امدادی کٹس میں شیلٹرز، سولر پینلز، کمبل، پلاسٹک میٹ، کچن سیٹ، واٹر کولر اور اینٹی بیکٹیریل صابن پر مشتمل ان 9,000 شیلٹر NFIs کٹس سے 63,000 افراد سے زائد افراد مستفید ہونگے۔

اس ہنگامی امداد سے خیبرپختونخوا کے پانچ اضلاع (اپر دیر، لوئر چترال، سوات، چارسدہ، ڈی آئی خان) جبکہ بلوچستان کے تین اضلاع (گوادر، چاغی، پشین) میں رہنے والے سیلاب متاثرین کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔ یہ امدادی کٹس نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (NDMA) اور حکومت خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے تعاون سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں تقسیم کیے جائیں گے۔ یہ اقدام انسانی ہمدردی کی کوششوں کے لیے مملکت سعودی عرب کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے اور مصیبت کے وقت پاکستان میں متاثرہ خاندانوں کی مدد کے لیے جاری لگن کی عکاسی کرتا ہے۔

King Salman Relief Center Extends Emergency Assistance to 9000 Flood Affected Families in Khyber Pakhtunkhwa and Baluchistan including Chitral 1

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
88059

رواں ہفتہ کے دوران وقفے وقفے سے گرج چمک کے ساتھ بارشوں کی پیشگوئی

Posted on

رواں ہفتہ کے دوران وقفے وقفے سے آندھی/جھکڑ چلنے اورگرج چمک کے ساتھ بارشوں کی پیشگوئی

اسلام آباد ( چترال ٹائمز رپورٹ ) محکمہ موسمیات کے مطا بق مغربی ہو ائیں جو24 اپریل کی رات سے مغربی علاقوں میں داخل ہو چکے ہیں، 25 شام/رات سے29 اپریل کے دوران چترال، دیر، سوات، ایبٹ آباد، مانسہرہ، ہری پور، کوہستان، شانگلہ، بونیر، مالاکنڈ، وزیرستان، کوہاٹ، لکی مروت، بنوں، ڈیرہ اسماعیل خان، باجوڑ، مہمند، کرک، خیبر، پشاور، چارسدہ، نوشہرہ، صوابی، مردان اور کرم میں آندھی/جھکڑ چلنے اور گرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سےبارش/ بعض مقا مات پر موسلادھار بارش اور بلند وبالا پہاڑوں پر برفباری کا امکان۔اس دوران چند مقا مات پر ژالہ باری کی بھی توقع ہے،

26سے29اپریل کےدوران گلگت بلتستان (دیامیر، استور، غذر، اسکردو، ہنزہ، گلگت، گا نچھے، شگر)، کشمیر (وادی نیلم، مظفر آباد،راولاکوٹ، پونچھ، ہٹیاں،باغ،حویلی،سدھنوتی، کوٹلی،بھمبر،میر پور) میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سےبارش/بعض مقا مات پر موسلادھار بارش اور بلند وبالا پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے ۔

اسی طرح 26سے29اپریل کی صبح کے دوران مری، گلیات، اسلام آباد/راولپنڈی، اٹک، چکوال، جہلم، منڈی بہاؤالدین، گجرات، گوجرانوالہ، حافظ آباد، سیالکوٹ، نارووال، لاہور، قصور، اوکاڑہ، فیصل آباد، ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ، خوشاب، سرگودھا، میانوالی، پاکپتن اور ساہیوال میں وقفے وقفے سے آندھی/جھکڑ چلنے اور گرج چمک کے ساتھ بارش/بعض مقا ما ت پر درمیانی / تیز موسلادھار بارش کابھی امکان۔ اس دوران چند مقا مات پر ژالہ باری کی بھی توقع ۔ جبکہ26 سے28 اپریل کے دوران ڈیرہ غازی خان، راجن پور، بھکر، لیہ، ملتان، کوٹ ادو، مظفر گڑھ، رحیم یار خان، صادق آباد، خان پور، بہاولپور اور بہاولنگر میں وقفے وقفے سے آندھی/جھکڑ چلنے اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے

26 اور27 اپریل کو درمیانی سے تیزموسلادھار بارش کے باعث بلوچستان کے مقامی اور برساتی ندی نالوں خصوصاً(نوشکی، پشین، ہرنائی، ژوب، بارکھان، گوادر، کیچ اور آواران) جبکہ 27 اور28 اپریل کے دوران دیر، سوات، چترال،مانسہرہ اور کوہستان کے مقامی ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے،

27 سے29 اپریل کے دوران تیز بارش کے باعث بالائی خیبر پختونخوا، مری، گلیات اورکشمیر اور گلگت بلتستان میں لینڈسلائیڈنگ کا بھی خدشہ ہے
آندھی/جھکڑ / ژالہ باری/گرج چمک اور تیز بار ش کے باعث انسانی جانوں ، کھڑی فصلوں، کمزور انفرا سٹرکچر ( بجلی کے کھمبے،گاڑیوں سولر پینل وغیرہ)کو نقصان کا اندیشہ ہے، دریں اثنا پی ڈی ایم اے کی طرف سے تمام متعلقہ اداروں کو اس دوران” الرٹ “رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ترجمان

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88051

وزیر اعلی خیبر پختونخوا کا صوبے میں مزید بارشوں کے امکانات کے پیش نظر صوبہ بھر کی ضلعی انتظامیہ، محکمہ ریلیف، اور ریسکیو سمیت تمام اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت

Posted on

وزیر اعلی خیبر پختونخوا کا صوبے میں مزید بارشوں کے امکانات کے پیش نظر صوبہ بھر کی ضلعی انتظامیہ، محکمہ ریلیف، اور ریسکیو سمیت تمام اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلی خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے صوبے میں مزید بارشوں کے امکانات کے پیش نظر صوبہ بھر کی ضلعی انتظامیہ، محکمہ ریلیف، اور ریسکیو سمیت تمام اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہدایت کی ہےاور کہا ہے کہ ان بارشوں کے ممکنہ نقصانات کو کم سے کم کرنے کے لئے تمام تر پیشگی انتظامات کئے جائیں اور اس سلسلے میں پی ڈی ایم اے طرف سے جاری کردہ ہدایات پر من و عن عملدرآمد کیا جائے۔ انہوں نے مزید ہدایت کی ہے کہ ضلعی انتظامیہ اور بلدیاتی اداروں کے عملے کی فیلڈ میں موجودگی یقینی بنائی جائے اور کسی بھی ناخوشگوار صورتحال میں بروقت ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں کو یقینی بنایا جائے جبکہ بارشوں کی وجہ سے دریاو ¿ں میں ممکنہ سیلابی صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جائے۔
درایں اثناء وزیر اعلی نے مانسہرہ میں آسمانی بجلی گرنے سے تین افراد جبکہ ضلع خیبر کے علاقہ باڑہ میں رہائشی غار گرنے کے نتیجے میں ایک شخص کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سوگوار خاندانوں سے تعزیت کی ہے۔ یہاں سے جاری اپنے تعزیتی بیان میں وزیر اعلی نے لواحقین کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کی معفرت اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت متاثرہ خاندانوں کے غم میں برابر کی شریک ہے، انہیں تنہا نہیں چھوڑا جائے گا اور ان کی ہر ممکن معاونت کی جائے گی۔

 

خیبر پختونخوا حکومت کا صوبے میں موجود آبی وسائل کے موثر استعمال کے لئے ٹانک زام ڈیم تعمیر کرنے کا فیصلہ

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں موجود آبی وسائل کے موثر استعمال کے لئے ایک اہم اقدام کے طور پر ٹانک زام ڈیم تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے ناصرف آبی وسائل کا تحفظ یقینی ہو گا بلکہ فوڈ سیکیورٹی کے حوالے سے صوبائی حکومت کے اقدام کو بھی تقویت ملے گی۔یہ فیصلہ وزیر اعلی خیبرپختونخوا سردار علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت اسلام آباد میں منعقدہ ایک اجلاس میں کیا گیا۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری منصوبہ بندی خیبر پختونخوا سید امتیاز حسین شاہ اور سیکرٹری آبپاشی طاہر اورکزئی کے علاوہ متعلقہ وفاقی و صوبائی محکموں کے اعلی حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں صوبے کو زرعی اجناس کی پیداوار میں خود کفیل بنانے کے سلسلے میں بنجر زمینوں کو قابل کاشت بنانے کے لئے مجوزہ ٹانک زام ڈیم اور چشمہ رائٹ بنک لفٹ کینال کی تعمیر کے علاوہ آبپاشی کے دیگر منصوبوں پر غوروخوض کیا گیا اور اہم فیصلے کئے گئے۔

 

متعلقہ حکام کی جانب سے ان منصوبوں کے مختلف پہلوو ¿ں اور ان منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے دستیاب آپشنز پر بریفنگ دی گئی۔ مجوزہ ٹانک زام ڈیم کے حوالے سے بتایا گیا کہ مذکورہ ڈیم کی تعمیر سے جنوبی اضلاع کی ایک لاکھ ایکڑ بنجر اراضی سیراب ہوگی جبکہ 25.5 میگاواٹ سستی بجلی بھی پیدا ہوسکے گی۔ وزیر اعلی نے متعلقہ حکام کو ٹانک زام ڈیم کے مجوزہ منصوبے پر عملی پیشرفت کے لئے ہوم ورک مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ ڈیم کی تعمیر وقت کی اہم ضرورت ہے جس سے نہ صرف جنوبی اضلاع کی بنجر زمینوں کو سیراب کر نے میں مدد ملے گی بلکہ سستی بجلی پیدا کرنے کے علاوہ سیلاب کے نقصانات کو بھی کم سے کم کیا جاسکے گا۔انہوں نے کہا کہ صوبے کی فوڈ سکیورٹی کے سلسلے میں بنجر زمینوں کو سیراب کرنے کے لئے چھوٹے ڈیمز کی تعمیر ناگزیر ہے، چھوٹے ڈیموں کی تعمیر سے صوبے میں غذائی اجناس کی قلت کا مسئلہ حل کیا جاسکتا ہے، موجودہ صوبائی حکومت اس سلسلے میں ایک مربوط لائحہ عمل کے تحت اقدامات اٹھائے گی اور ایسے منصوبوں کے لئے ترجیحی بنیادوں پر فنڈز فراہم کرے گی۔

 

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور کا ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی وزیرستان کے مبینہ اغوا کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس کو مبینہ طور پر مغوی جج کی بحفاظت بازیابی کے لئے اقدامات کی ہدایت

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی وزیرستان کے مبینہ اغوا کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس کو مبینہ طور پر مغوی جج کی بحفاظت بازیابی کے لئے اقدامات کی ہدایت کی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے تاکید کی کہ جج کو بازیاب کرانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں اور اس مقصد کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ جج کا مبینہ اغواء انتہائی قابل مذمت اور افسوسناک ہے، واقعے میں ملوث عناصر قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکتے۔ ہم جج کی خیریت اور بحفاظت بازیابی کے لئے دعاگو ہیں اور اس مقصد کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88048

وزیراعلیِ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف کا سینئر صحافی گل حماد فاروقی کی وفات پر اظہارتعزیت 

Posted on

وزیراعلیِ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف کا سینئر صحافی گل حماد فاروقی کی وفات پر اظہارتعزیت

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلی خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے سینئر صحافی گل حماد فاروقی کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے لواحقین سے تعزیت کی ہے۔ سوگوار خاندان کے نام یہاں سے جاری اپنے تعزیتی بیان میں وزیر اعلی نے مرحوم کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی مغفرت اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے اور کہا ہے کہ وہ اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

 

دریں اثنا خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹرڈاکٹر سیف نے صحافی گل حماد فاروقی کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ گل حماد فاروقی ہمیشہ آزادی صحافت کے حامی رہے۔اپنے ایک تعزیتی بیان میں انہوں مرحوم کے درجات کی بلندی اور سوگوار خان کو یہ صدمہ صبر و استقامت سے برداشت کرنے کی دعا کی ہے۔ اپنے تعزیتی بیان میں مشیر اطلاعات بیرسٹرڈاکٹر سیف نے کہا کہ گل حماد فاروقی کی وفات علاقے اور شعبہ صحافت کیلئے ایک بڑا نقصان ہے،خیبرپختونخوا کی صحافت میں انکی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائیگا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں
88043

کالاش ویلیز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا اجلاس، متعدداہم فیصلے اور اتھارٹی کی لوگو کی منظوری دیدی گئی

کالاش ویلیز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا اجلاس، متعدداہم فیصلے اور اتھارٹی کی لوگو کی منظوری دیدی گئی

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) کالاش ویلیز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی خصوصی اتھارٹی کا ساتواں اجلاس گزشتہ دن اتھارٹی کے چیئرمین شہزادہ مقصود الملک کی زیر صدارت پشاور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں بورڈ کے ممبران ممبر صوبائی اسمبلی چترال ٹوفاتح الملک علی ناصر،سرتاج احمد، وزیر زادہ، محمد علی، ڈاکٹر زہرہ حسین کے علاوہ سجاد خان ڈائریکٹر کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی، دولت خان، سیکشن آفیسر محکمہ سیاحت، حنیف احمد ٹی ایم او چترال، عبدالمجید، غیرت بیگ اور زین مصطفیٰ نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ ڈی جی کالاش ویلیز ڈویلپمنٹ اتھارٹی منہاس الدین نے اتھارٹی کے ممبران کو تفصیلی پریزنٹیشن دی۔ ایجنڈا کے مختلف آئٹمز پر بحث کے بعد درج ذیل فیصلے کیے گئے:

فورم نے KVDA کے لیے آفیشل لوگو کی منظوری دے دی۔ یہ فیصلہ کیا گیا کہ KVDA کو مختلف مفاد عامہ کے منصوبوں یعنی دفاتر، ڈمپنگ سائٹس وغیرہ کے لیے وادیوں میں زمین خریدنے کی اجازت دی جائے۔
سروس بائی لاز کو فورم کے سامنے پیش کیا گیا، جس میں KVDA سروس بائی لاز کی مکمل جانچ کے لیے ایک محکمانہ کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ کمیٹی کی سفارشات اتھارٹی کے آئندہ اجلاس میں پیش کی جائیں گی۔

بلڈنگ بائی لاز بھی فورم کے سامنے پیش کیے گئے، جس میں مجوزہ بلڈنگ بائی لاز کے حوالے سے تمام اسٹیک ہولڈرز کی ایک ورکشاپ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ماہرین کی ایک محکمانہ کمیٹی مجوزہ بلڈنگ بائی لاز کی بھی چھان بین کرے گی۔ کمیٹی کی سفارشات اتھارٹی کے آئندہ اجلاس میں پیش کی جائیں گی۔
یہ فیصلہ کیا گیا کہ KVDA مقامی ثقافت کو دنیا کے سامنے اجاگر کرنے کے لیے ٹورازم ایکسپو اسلام آباد میں کالاش کمیونٹی کی شرکت کی سہولت فراہم کرے گا۔ ایکسپو مئی کے آخری ہفتے میں منعقد کی جائے گی۔

فورم نے کالاش وادیوں سے متعلق مفاد عامہ کے مختلف منصوبوں کی نمائش کے لیے ایک ڈونر کانفرنس بلانے کا بھی فیصلہ کیا۔
کالاش کی وادیوں کو انٹیگریٹڈ ٹورازم زونز (ITZ’s) میں شامل کرنے کی تجویز پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ فورم نے کالاش کی وادیوں کو انٹیگریٹڈ ٹورازم زونز (ITZ’s) میں شامل کرنے پر اصولی طور پر اتفاق کیا۔ اس سے ثقافتی تحفظ، سیاحت کے فروغ اور معاش میں بہتری کی کوششوں میں اضافہ ہوگا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کیلاش وادیوں کو مربوط ٹورازم زونز میں شامل کرنے کے حوالے سے ہز ہائینس فتح الملک علی ناصر، ایم پی اے-پی کے-2، جناب وزیر زادہ، ڈی جی کے وی ڈی اے اور کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی کے ماہرین پر مشتمل کمیٹی اپنی سفارشات پیش کرے گی۔

کالاش ثقافت کے تحفظ، پائیدار انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ، چینلائزیشن، گوٹ فارمنگ اور پنیر بنانے کے حوالے سے مختلف منصوبوں کی تجاویز پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ان منصوبوں کی منظوری تمام ضابطہ اخلاق کی تکمیل کے بعد دی جائے گی۔ اجلاس کے اختتام پر چیئرمین شہزادہ مقصود الملک نے تمام اتھارٹی ممبران کا شکریہ ادا کیا۔

chitraltimes kvda meeting kalash valleys dev autho 2

chitraltimes kvda meeting kalash valleys dev autho 1 chitraltimes kvda meeting kalash valleys dev autho 3

chitraltimes kalash valleys development authority KVDA logo monogram

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
88030

وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس، افغان مہاجرین کے پروف آف رجسٹریشن کارڈز کی معیاد میں توسیع کی منظوری

Posted on

وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس، افغان مہاجرین کے پروف آف رجسٹریشن کارڈز کی معیاد میں توسیع کی منظوری, صوبہ بلوچستان میں انسدادِ منشیات کے مقدمے نمٹانے کے لئیاضافی خصوصی عدالت کے قیام،

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ)وفاقی کابینہ نے بلوچستان میں انسداد منشیات کے مقدمات نمٹانے کیلئے مکران ڈویڑن میں اضافی خصوصی عدالت قائم کرنے اور افغان مہاجرین کے پروف آف رجسٹریشن کارڈز کی معیاد میں 30 جون 2024 تک توسیع دینے کی منظوری دے دی، یہ کارڈ ہولڈر پاکستان میں سکولوں، بینک اکاؤنٹس اور دیگر سہولیات کا فائدہ اٹھا سکیں گے جبکہ کابینہ نے پی آئی کی نجکاری میں شفافیت کے عنصر کو کلیدی اہمیت دینے کی ہدایت کی ہے۔وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق جمعہ کو وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا۔وفاقی کابینہ نے وزارتِ قانون وانصاف کی سفارش پر صوبہ بلوچستان میں انسدادِ منشیات کے مقدمے نمٹانے کے لئے مکران ڈویڑن میں ایک اضافی خصوصی عدالت قائم کرنے کی منظوری دے دی، اس خصوصی عدالت کا دائرہ اختیار ضلع پنجگور، کیچ، گوادر، حب اور لسبیلہ تک ہوگا۔ کابینہ نے ہدایت کی کہ خصوصی عدالت میں اچھی شہرت کے ججز تعینات کئے جائیں اور استغاثہ کے عمل کو مزید مؤثر بنایا جائے۔

 

وفاقی کابینہ نے سیفران کی سفارش پر افغان مہاجرین کے پروف آف رجسٹریشن (پی او آر) کارڈز کی معیاد میں یکم اپریل 2024 سے 30 جون 2024 تک توسیع کرنے کی منظوری دے دی۔کابینہ کو بتایا گیا کہ اس توسیع سے پی او آر کارڈ ہولڈرز پاکستان میں سکولوں، بینک اکاؤنٹس اور دیگر سہولیات کا فائدہ اٹھا سکیں گے، ان پی او آر کارڈ ہولڈرز کو غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم غیر ملکی باشندوں کو وطن واپس کرنے کے پروگرام کے تیسرے مرحلے میں اپنے وطن واپس بھیجا جائے گاجبکہ بغیر کسی شناختی کاغذات کے پاکستان میں مقیم غیر ملکی باشندوں کو وطن واپس بھیجنے کا پہلا مرحلہ جاری ہے۔وفاقی سیکرٹری برائے نجکاری نے کابینہ کو پی آئی اے کی نجکاری کے عمل کی حالیہ پیشرفت کے حوالے سے آگاہ کیا۔کابینہ کو بتایا گیا کہ اس حوالے سے 2 اپریل کو قومی و بین الاقوامی اخبارات میں اظہارِ دلچسپی کی دعوت کے اشتہارات شائع ہوچکے ہیں جن کی آخری تاریخ 3 مئی ہے اور اب تک متعدد کمپنیوں نے پی آئی اے کی نجکاری میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔کابینہ نے پی آئی کی نجکاری میں شفافیت کے عنصر کو کلیدی اہمیت دینے کی ہدایت جاری کی۔سیکرٹری ایوی ایشن نیکابینہ کو پاکستان کے ہوائی اڈوں خصوصاً لاہور اور کراچی میں سہولیات کی بہتری کے حالیہ اقدامات پر بریفنگ دی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ ہوائی اڈوں پر سروس کاؤنٹرز میں اضافہ کیا گیا ہے اور سہولیات کی مزید بہتری پر کام جاری ہے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ شعبہ زراعت میں ڈرون ٹیکنالوجی استعمال کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز سے ڈرون پالیسی کے حوالے سے مشاورت حتمی مراحل میں ہے اور جلد کابینہ کو منظوری کیلئے پیش کی جائے گی۔ وفاقی کابینہ نے انسٹیٹیوٹ آف کاسٹ اینڈ مینجمنٹ اکاؤنٹنٹس آف پاکستان (آئی سی ایم اے پی) کے بورڈ کے چار بالحاظ عہدہ ممبران کی تعیناتی کی منظوری دے دی۔ وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسزکے18 اپریل 2024 کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کردی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے ٹیکس چوری روکنے کا ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم فراڈ قرار دیدیا

اسلام آباد(سی ایم لنکس)وزیراعظم شہباز شریف نے ٹیکس چوری روکنے کا ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم فراڈ قرار دیدیا۔وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سسٹم کی ناکامی کی تحقیقات کیلئے کمیٹی بنانے کا اعلان کیا گیا اور 2019ء سے آج تک ذمہ داران کا تعین کرنے کا حکم دیا گیا۔وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ بجلی کی چوری میں کمی لانے اور ٹرانسمیشن لائن سے متعلق فیصلے کیے ہیں، ہماری ایکسپورٹ اور ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے، پونے دو ماہ کی اجتماعی کوشش سے معاشی صورتحال بہتر ہو رہی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ کل سگریٹ سے متعلق ٹریک اینڈ ٹریس کی رپورٹ آئی، 2019ء میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کا معاہدہ کیا گیا، پہلے مرحلے میں صرف سگریٹ اور بعد میں کھاد، چینی اور دیگر سیکٹر شامل کیے گئے۔انہوں نے کہا کہ یہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم مکمل فراڈ کے سوا کچھ نہ تھا، سگریٹ سے متعلق ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کا خاطر خواہ فائدہ نہیں ہوا، سنگین مذاق دیکھیے کہ سیمنٹ پلانٹ میں دو دو لائنوں پر سسٹم لگایا دیگر کو چھوڑ دیا۔

 

شہباز شریف نے کہا کہ مشاورت کے ساتھ طے کیا کہ 2019ء سے آج تک کے ذمہ داران کا تعین ہوگا، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے عمل سے متعلق تحقیقات کیلئے کمیٹی بنادی ہے، اربوں کھربوں کی آمدن آسکتی تھی مکمل طور پر برباد کیا گیا،، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے معاملے پر 72 گھنٹے میں کمیٹی رپورٹ دے گی۔وزیراعظم نے کہا کہ سیمنٹ فیکٹری کے مالکان اچھے لوگ بھی ہوں گے، فیکٹری مالکان کو کہا گیا کہ آپ خود اپنے پیسوں سے یہ سسٹم لگا لیں، اس سے زیادہ فیکٹری مالکان کے وارے نیارے کیا ہوسکتے تھے، چینی پر دو سال سے اسٹیمپ کا سسٹم کیا اس میں دھوکا دہی تھی۔انہوں نے کہا کہ ایف بی آر ایک ارب چھوڑ کر دس ارب خرچ کرتا تاکہ ایک ہزار ارب خزانے میں آتے، 2019ء میں ایسی حکومت تھی جس نے سب پر ایک لیبل لگادیا تھا اور خود دودھ کے دھلے تھے، ایسی حکومت جو نہ جانے کہاں سے صاف چلی تھی اور گزری تھی۔شہباز شریف نے کہا کہ یقین ہے کہ مشترکہ کوششوں سے معیشت کی یہ کشتی کنارے لگے گی، ایف بی آر اربوں کھربوں کماتا ہے یہ پیسے ضرور قومی خزانے میں آئیں گے، یہ پیسے قومی خزانے میں نہ لائے تو ہمیں حکومت کرنے کا حق نہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سے زیادہ بد دیانتی کیا ہوگی کہ معاہدے میں پنالٹی کلاز نہیں ڈالی گئی، ٹریک ٹریس سسٹم جیسا معاہدہ اپنی زندگی میں نہیں دیکھا، واجبات لینا ایف بی آر کا کام ہے وہ ان سے کہہ رہا ہے کہ خود ہی پیسا لگا کر واجبات ادا کردیں، سعودی عرب اور دیگر ممالک کیساتھ سرمایہ کاری پر تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔

الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کی پارٹی پوزیشن جاری کردی

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ)الیکشن کمیشن کی جانب سے قومی اسمبلی کی پارٹی پوزیشن جاری کردی گئی۔الیکشن کمیشن کے مطابق مسلم لیگ ن قومی اسمبلی میں سب سے بڑی جماعت ہے جبکہ سنی اتحاد کونسل قومی اسمبلی میں دوسری بڑی جماعت ہے اور پیپلز پارٹی قومی اسمبلی میں تیسرے نمبر پر ہے۔الیکشن کمیشن کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ مسلم لیگ ن کے ارکان کی تعداد 120 ہوگئی ہے جبکہ سنی اتحاد کونسل ارکان کی تعداد 82 ہوگئی ہے۔الیکشن کمیشن کے مطابق پیپلز پارٹی کی قومی اسمبلی میں نشستوں کی تعداد 71 ہوگئی ہے جبکہ آزاد ارکان کی تعداد 7 ہے۔قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم کی 21، جے یو آئی کی 11 اور مسلم لیگ کی 5 نشستیں ہیں۔الیکشن کمیشن کے مطابق استحکام پاکستان پارٹی کی 4، ایم ڈبلیو ایم، مسلم لیگ ضیاء، بلوچستان عوامی پارٹی کی ایک ایک نشست ہے۔بلوچستان نیشنل پارٹی، نیشنل پارٹی اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کی بھی ایک ایک نشست ہے۔

 

پہلی بیوی کو طلاق کے 9 دن بعد اسکی بہن سے شادی غیرقانونی قرار

لاہور(سی ایم لنکس)لاہورہائیکورٹ نے عدت پوری کیے بغیر بیوی کی بہن سے شادی کوغیرقانونی قرار دے دیا،تحریری فیصلے میں لکھا پہلی بیوی کی عدت مکمل ہونے سے پہلے اسکی بہن سے شادی کرنا دو بہنوں کو بیک وقت نکاح میں رکھنے کے مترادف ہے۔لاہورہائیکورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے گیارہ صفحات پرمشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا،لکھااسلامی شریعت کے مطابق ایک شخص دو سگی بہنوں کو بیک وقت نکاح میں نہیں رکھ سکتا۔پہلی بیوی کی عدت مکمل ہونے سے قبل اس کی بہن سے شادی فاسد تسلیم کی جائے گی،میاں بیوی پرلازم ہے کہ فاسد شادی کے بارے معلوم ہوتے ہی جلد ازجلد ایک دوسرے سے علیحدہ ہوجائیں،نہیں توقاضی کی ذمہ داری ہے کہ ان کی شادی ختم کرے۔فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ ایف آئی آرکے مطابق مصورحسین نے پہلی بیوی کو طلاق دینے کے نودن بعد دوسری بہن سیشادی کی،عدالت نے عدت پوری کی یبغیربیوی کی سگی بہن سے شادی کرنیوالے ملزم کی عبوری ضمانت خارج کردی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88020

انتقال پرملال، چترال کے معروف صحافی گل حماد فاروق انتقال کرگئے

Posted on

انتقال پرملال، چترال کے معروف صحافی گل حماد فاروق انتقال کرگئے

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز) چترال کے صحافت میں معروف نام اور سینئر صحافی گل حماد فاروقی گزشتہ رات دل کا دورہ پڑنے سے ڈی ایچ کیو ہہپتال چترال میں انتقال کرگئے ہیں، انھیں انکے آبائی گاوں چارسدہ پہنچاکر سپرد خا ک کردیا جائیگا۔ زرائع کے مطابق گزشتہ رات ان کے سینے میں درد محسوس ہونے پر انھیں ہسپتال پہنچایا گیا تھا وہیں انتقال کرگئے ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں
88026

 صوبے میں 80 فیصد جنگلات نجی ملکیت ہیں، اس لیے اپنے عوام کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانا ہماری ذمہ داری ہے۔وزیراعلیِ خیبرپختونخواکا کلائیمیٹ چینج کونسل کے اجلاس سے خطاب

Posted on

 صوبے میں 80 فیصد جنگلات نجی ملکیت ہیں، اس لیے اپنے عوام کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانا ہماری ذمہ داری ہے۔وزیراعلیِ خیبرپختونخواکا کلائیمیٹ چینج کونسل کے اجلاس سے خطاب

اسلام آباد ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت کلائیمیٹ چینج کونسل کا اجلاس جمعہ کے روز اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ نے بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شرکت کی۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے وفاق کی طرف سے خیبر پختونخوا کے ساتھ زیادتیوں اور ناانصافیوں پر مبنی رویے پر احتجاج کرتے ہوئے صوبے کے جائز حقوق پر سمجھوتہ نہ کرنے کے عزم کا اعادہ کیا اور واضح کیا کہ ہم ہر قیمت پر صوبے کے حقوق و وسائل اور عوام کا تحفظ یقینی بنائیں گے۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت صوبے کے کاربن کریڈٹ پر قبضہ کرنا چاہتی ہے جو صوبے کا حق اور اثاثہ ہے، اس پر کسی اور کا قبضہ کسی صورت قابل قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے جنگلات کا 45 فیصد حصہ خیبر پختونخوا میں ہے اور ملک کے مجموعی کاربن کریڈٹ کا 50 فیصد خیبر پختونخوا پیدا کرتا ہے، یہ کاربن کریڈٹ صوبے کے لوگوں کا حق ہے اس پر کسی اور کا قبضہ کھبی قبول نہیں کریں گے۔

 

علی امین گنڈاپور نے مزید واضح کیا کہ صوبے میں 80 فیصد جنگلات نجی ملکیت ہیں، اس لیے اپنے عوام کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانا ہماری ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے چیف سیکرٹری کی تعیناتی کے معاملے پر وفاقی حکومت ہمیں ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا کر اگر یہ سمجھتی ہے کہ ہم اپنے آئینی حق سے پیچھے ہٹیں گے تو یہ ان کی خام خیالی ہے۔ انہوں نے وفاق کے ذمے صوبے کے بقایا جات کی جلد سے جلد ادائیگی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ انہوں نے اس امر پرتشویش کا اظہار کیا کہ بجلی کے معاملے پر خیبر پختونخوا میں چھاپے مارے جارہے ہیں اور صارفین کے خلاف ایف آئی آرز درج کی جارہی ہیں، بہتر ہوگا کہ اس معاملے پر ہمارے ساتھ بیٹھ کر بات چیت کی جائے اور ہمیں بتایا جائے کہ بجلی کی مد میں ہمارے صوبے کا خسارہ کتنا ہے۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہم اپنے واجبات سے کٹوتی کرواکے اپنے لوگوں کو ریلیف دینا چاہتے ہیں، اس کے بدلے صوبے میں لوڈشیڈنگ ختم کی جائے اور لوگوں پر ظلم بند کیا جائے۔ وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ صوبے کی تمباکو کی پیداوار پر وفاقی حکومت سالانہ 300 ارب روپے ٹیکس وصول کرتی ہے، یہ ٹیکس بھی صوبے کا حق ہے اور صوبے کو ملنا چاہیے، تاہم وفاق کا جو بھی شیئر بنے گا وہ ہم وفاق کو دیں گے لیکن اس طریقے سے صوبے کے عوام کا پیسہ ہڑپ نہیں کرنے دیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ان سارے معاملات پر ہمارے ساتھ بیٹھ کر ہمیں اعتماد میں لیا جائے۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبے کے آئینی حقوق کے معاملے پر بات چیت کے ذریعے آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے اور نادر شاہی حکم ہم پر مسلط نہ کیا جائے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88017

صحتمند معاشرے اور بیماریوں کو جڑ سے اکھارنے کیلئے شعبہ صحت میں تحقیق انتہائی ضروری ہے، حاجی غلام علی

Posted on

صحتمند معاشرے اور بیماریوں کو جڑ سے اکھارنے کیلئے شعبہ صحت میں تحقیق انتہائی ضروری ہے، حاجی غلام علی

دنیا میں عالمی طبی چیلینجز سے نمٹنے کیلئے شعبہ صحت میں جدید تحقیق کو فروغ دینا ہو گا، حاجی غلام علی

گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی کی رحمان میڈیکل کالج انسٹیٹیوٹ حیات آباد میں عالمی کانفرنس برائے ہیلتھ ریسرچ 2024 میں بطور مہمان خصوصی شرکت

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ)گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے کہاہے کہ صحتمند معاشرے اور بیماریوں کو جڑ سے اکھارنے کیلئے شعبہ صحت میں تحقیق انتہائی ضروری ہے، دنیا میں عالمی طبی چیلینجز سے نمٹنے کیلئے شعبہ صحت میں جدید تحقیق کو فروغ دینا ہو گا،رحمان میڈیکل انسٹیٹیوٹ نے بلاشبہ اس خطے میں شعبہ طب میں بہتری کیلئے تحقیق پر قابل عمل کام کیا ہے۔آر ایم آئی خیبرپختونخوا کا نامور طبی ادارہ ہے جس کی مقبولیت پورے ملک میں ہے۔انہوں نے طبی شعبہ میں تحقیق سے متعلق عالمی کانفرنس کے انعقاد پر آر ایم آئی کے چیئرمین ڈاکٹرمحمدرحمان اور انتظامیہ کو خراج تحسین پیش کیااوراس امید کااظہارکیا کہ یہ کانفرنس طبی شعبہ میں بہتری کیلئے انتہائی مفید ثابت ہو گی۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے جمعہ کے روز رحمان میڈیکل انسٹیٹیوٹ حیات آباد میں عالمی کانفرنس برائے ہیلتھ ریسرچ 2024سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس کے شرکاء میں چیئرمین آرایم آئی پروفیسر ڈاکٹرمحمدرحمان، سی ای او شفیق الرحمان، سی او او کرنل (ر) محمد طارق خان، پرنسپل آر سی ڈی ڈاکٹر غلام رسول،چیئرمین ائی سی ایچ ار ڈاکٹر نصیر احمد اور ایسوسی ایٹ ڈین آر ایم ائی ڈاکٹر اقبال واحدشامل تھے۔تین روزہ کانفرنس میں عراق، ایران، صومالیہ، قطر سمیت دیگر ممالک کے ریسرچرز بھی شرکت کررہے ہیں۔ گورنر خیبر پختونخوا نے افتتاح کے موقع پر تحقیقی مقالوں سے مزئین سٹالز، سائنٹیفک کیفے، ریسرچ کارنر اور ورکشاپس کا دورہ بھی کیا اور طلباء سے گفتگو کی اور انکی کاوشوں کو سراہا۔ کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے گورنرنے نوجوان میڈیکل اسٹوڈنٹس کو بھی نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ طبی شعبہ میں تحقیق میں اپنا نام پیدا کریں۔

 

 

انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر محمد رحمان نے اس خطے میں جدید تحقیق کو پروان چڑھانے کے لیے گراں قدر خدمات دی ہیں۔انہوں نے کہاکہ گذشتہ برس بھی رحمان کالج آف ڈینٹسٹری نے میگا ریسرچ ایونٹس اوراسی طرز کی عالمی ریسرچ کانفرنس کا انعقاد کیا تھا جو کہ شعبہ صحت میں تحقیق کو فروغ دینے سے متعلق رحمان میڈیکل انسٹیٹیوٹ کی سنجیدہ کاوشوں کاثبوت ہے۔گورنرنے کہاکہ اس طرح کے سیمینار سے طلباء، ینگ ڈاکٹرز اپنے سینئر ڈاکٹرز کے تجربات سے مستفیدہوکرشعبہ طب میں مزید بہتر انداز سے خدمات سرانجام دے سکیں گے۔انہو ں نے کہاہمارے صوبہ کے نوجوان صلاحیتوں کے اعتبار سے کسی کم نہیں اور جدید ریسرچ کے ذریعے ان کی صلاحیتوں میں مزید نکھار آئیگا اور پروفیسر ڈاکٹرمحمدرحمان کی طرح دنیامیں اپنا نام پیدا کرسکیں گے۔

 

اس موقع پر چیئرمین رحمان میڈیکل انسٹیٹیوٹ ڈاکٹرمحمدرحمان اور سی ای او ڈاکٹرشفیق الرحمان نے کانفرنس سے خطاب میں گورنرکا بطور مہمان خصوصی شرکت کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ آئی سی ایچ آر اپنی نوعیت کی پہلی عالمی کانفرنس ہے جس میں صحت کے تمام شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے ماہرین طب ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہورہے ہیں جس کا مقصد صحت کے شعبے میں جدید ریسرچ کوتقویت دینا اورنئے راستوں کو تلاش کرناہے۔ انہوں نے کہاکہ کانفرنس میں 800 سے زیادہ محققین شرکت کررہے ہیں اوریہ کانفرنس تین روز تک جاری رہے گی جس میں 30 سے زیادہ ورکشاپس منعقد کی جائیں گی۔اس موقع پر چیئرمین رحمان میڈیکل انسٹیٹیوٹ پروفیسر ڈاکٹرمحمدرحمان نے گورنرخیبرپختونخوا کو کانفرنس میں شرکت کرنے پر خصوصی سوینئر پیش کیا اور شکریہ بھی ادا کیا۔

chitraltimes governor kp distributing awards to health scientists

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
87992

اسلام آباد میں نان روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل

اسلام آباد میں نان روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ)وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نان، روٹی کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا گیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے نان بائی ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے ضلعی انتظامیہ کا نان روٹی کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن 6 مئی کو آئندہ سماعت تک معطل کر دیا۔ضلعی انتظامیہ کے نمائندے نے بتایا کہ قانون میں ترمیم کرکے ڈی سی اوز کو قیمت کے تعین کا اختیار دیا گیا ہے۔نان بائیوں کے وکیل بیرسٹرعمر اعجازگیلانی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آٹا مہنگا اور کرایہ بھی زیادہ ہے، کنٹرولر جنرل کی پاور سیکشن تھری کے تحت نہیں ہے۔جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا کہ کیا تندور والوں سے پوچھا کہ آٹا کتنے کا آ رہا ہے یا بس لوگوں کو خوش کرنے کیلئے آرڈر جاری کر دیا؟بعد ازاں عدالت نے آئندہ سماعت تک نوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے فریقین سے تفصیلی جواب طلب کر لیا اور سماعت 6 مئی تک ملتوی کر دی۔

پنجاب پولیس کی وردی پہننے پر مریم نواز کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست دائر

لاہور(سی ایم لنکس)پنجاب پولیس کی وردی پہننے پر وزیراعلی پنجاب مریم نواز کے خلاف مقدمہ درج کرنیکی درخواست سیشن کورٹ لاہور میں دائر کر دی گئی۔درخواست آفتاب باجوہ ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر کی گئی۔درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ مریم نواز نے پولیس آفیشل کی وردی پہنی، قانون کے مطابق کوئی بھی شخص ریاستی اداروں کی وردی نہیں پہن سکتا۔درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ پولیس کو مریم نواز کے خلاف درخواست دی مگر کارروائی نہیں ہوئی۔استدعا کی گئی ہے کہ عدالت پولیس کی وردی پہننے پر مریم نواز کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے۔لاہور میں پاسنگ آؤٹ پریڈ میں انہوں نے پولیس یونیفارم پہن کر شرکت کی تھی، جس میں خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا تھا کہ جب میں نے پولیس کا یونیفارم پہنا تب بجھے احساس ہوا کہ یہ کتنی بڑی ذمہ داری ہے لیکن میں فیصلے کرتی ہوں آپ اس پر عمل در آمد کرتے ہیں تو آپ کی زیادہ بڑی ذمہ داری ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پہلے کبھی میں جلسوں میں جاتی تھی تو دیکھتی تھی کہ خواتین پولیس افسر نے بھاری ہتھیار اٹھائے ہوتے تھے اور مردوں والے عہدوں پر کام کر رہی ہوتی تھی، مجھے ان کو دیکھ کو خوشی ہوتی تھی۔وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا تھا کہ میں نے انسپکٹر جنرل پنجاب کو کہا کہ 7 ہزار کا نمبر بہت کم ہے اس کو بڑھانا چاہیے، ہم پولیس کیشعبے میں خواتین کی تعدادنصف کرنا چاہتے ہیں۔

chitraltimes cm punjab maryam nawaz on police uniform salute 1

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
87979

وزیراعظم کا فرض کی ادائیگی کے دوران جام شہادت نوش کرنے والے افسران اور اہلکاروں کیلئے شہدا پیکیج کا اعلان، ہر شہید کی بیوہ اور بچوں کیلئے ایک مفت گھر فراہم کیا جائے گا، نقد امداد بھی دی جائے گی، شہباز شریف

Posted on

وزیراعظم کا فرض کی ادائیگی کے دوران جام شہادت نوش کرنے والے افسران اور اہلکاروں کیلئے شہدا پیکیج کا اعلان، ہر شہید کی بیوہ اور بچوں کیلئے ایک مفت گھر فراہم کیا جائے گا، نقد امداد بھی دی جائے گی، شہباز شریف

ایبٹ آباد(سی ایم لنکس)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے وفاقی حکومت کی طرف سے فرض کی ادائیگی کے دوران جام شہادت نوش کرنے والے سول و قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران اور اہلکاروں کیلئے شہدا پیکیج کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے عظیم سپوت جان ہتھیلی پر رکھ کر دہشت گردوں اور سمگلروں کا مقابلہ کرتے ہیں، یہ پیکیج حکومت کا کوئی احسان نہیں، شہدا کے ورثا کا حق ہے، سمگلنگ کا خاتمہ کئے بغیر معیشت مضبوط نہیں ہو سکتی، صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر سمگلنگ اور سمگلروں کا قلع قمع کریں گیاور خطہ کو امن کا گہوارہ بنائیں گے، شہید حسنین علی ترمذی اور دیگر شہدا قوم کے ہیرو ہیں۔ انہوں نے ان خیالا ت کا اظہار جمعرات کو شہید کسٹمز انسپکٹر سید حسنین علی ترمذی کی رہائش پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں سمگلروں کی طرف سے دہشت گرد حملہ میں شہید ہونے والے سید حسنین علی ترمذی کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔ پنجاب کے بعد اب وفاق میں بھی جام شہادت نوش کرنے والے افسران و اہلکاروں کے لواحقین کیلئے شہداء  پیکیج کا اغاز کر رہے ہیں۔شہید حسنین علی ترمذی کے بچوں کے تعلیم و علاج کے اخراجات حکومت برداشت کرے گی۔

 

وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے فرض کی ادائیگی کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا اور ملک دشمن سمگلرز کا مقابلہ کرتے ہوئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا،وہ قوم کے ہیرو ہیں۔ ان کے والد کے صبر کو سلام پیش کرتا ہوں۔ پوری قوم بھی شہید کے والد کو سلام پیش کرتی ہے کہ انہوں نے اپنے بیٹے کی بہترین تربیت کی۔وزیراعظم نے کہا کہ حکومت سمگلنگ کے خاتمے کے لئے پرعزم ہے۔ وزیر داخلہ محسن نقوی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے یکسو ہیں۔ سمگلنگ اور سمگلروں کا مکمل خاتمہ یقینی بنائیں گے۔ملک کے عظیم سپوت جان ہتھیلی پر رکھ کر دہشت گردوں اور سمگلروں کا مقابلہ کرتے ہیں اور لاکھوں بچوں کو محفوظ بنا کر انہیں یتیم ہونے سے بچاتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ وزیر داخلہ کو ہدایت کی ہے کہ خیبرپختونخوا، پنجاب،سندھ اور بلوچستان کی حکومتوں، پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر سمگلروں کا قلع قمع کریں۔ معیشت کو مضبوط بنانے کیلئے سمگلنگ کا خاتمہ ضروری ہے۔ یہ ایک ایسا ناسور ہے جس کو جڑ سے ختم کرنا حکومت کی ذمہ داری اور اولین فرض ہے۔ہم سب مل کر اس کے خاتمہ کو یقینی بنائیں گے۔

 

وزیراعظم نے کہا کہ سمگلنگ کے خاتمہ کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ سمگلنگ کا خاتمہ کر کے عوام کے اربوں ڈالر بچائیں گے۔ انسداد سمگلنگ کے لئے تعاون پر آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور حکومت کی طرف سے یہ پیغام لے کر آیا ہوں کہ شہید انسپکٹر سید حسنین علی ترمذی قوم کا ہیرو ہے اور ہمیں ان پر فخر ہے۔ ہم یقین دلاتے ہیں کہ ان کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ دو واقعات میں ڈیرہ اسماعیل خان میں کسٹمز اہلکاروں کی 8 شہادتیں ہوئی ہیں،ہماری کوشش ہو گی کہ اس قسم کے واقعات کی روک تھام ہو۔ سمگلنگ کی سرگرمیاں ہماری مشترکہ دشمن ہیں، اس کا خاتمہ کرنا ہوگا، دہشت گردوں اور سمگلروں کا مقابلہ کرتے ہوئے جان کا نذرانہ پیش کرنے سے بڑی ملک کے لئے کوئی خدمت اور قربانی نہیں ہو سکتی۔یہ ہم سب کے لئے ایک پیغام اور مثال ہے۔ا?ئیے ہم اس موقع پہ صدق دل کے ساتھ عہد کریں کہ سمگلنگ کی روک تھام کے لئے کسی بھی کارروائی سے گریز نہیں کریں گے اور اس کا خاتمہ کر کے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ کسٹمز اہلکاروں کی سکیورٹی مربوط ہونی چاہئے۔پوری کوشش کریں گے کہ اہلکاروں کی سکیورٹی میں کوئی سقم نہ رہے۔وزیراعظم نے کہا کہ پنجاب میں ہم نے جو شہدا  پیکیج بنایا تھا اس پر یہاں پر بھی عمل کیا جائے گا۔

 

ہر شہید کی بیوہ اور بچوں کیلئے ایک مفت گھر فراہم کیا جائے گا، نقد امداد بھی دی جائے گی۔ ان واقعات میں جو سپاہی شہید ہوئے ان کے لواحقین کو ایک، ایک کروڑ روپے کی نقد امداد دی جائے گی۔ اس کے علاوہ ایک کروڑ 35 لاکھ روپے گھر کی قیمت فراہم کی جائے گی، یہ ان کی مرضی ہے کہ وہ گھر خریدیں یا نہ خریدیں، بچوں کیلئے تعلیم اور علاج کی سہولت مفت ہو گی۔اسی طرح جام شہادت نوش کرنے والے ڈی ایس پی،انسپکٹر اور سول افسران کیلئے بھی یہی پیکیج ہو گا، ان کے ورثا کو ڈیڑھ، ڈیڑھ کروڑ روپے نقد اور گھر کیلئے اڑھائی، اڑھائی کروڑ روپے کا الاؤنس دیا جائے گا، گھر خریدنا یا نہ خریدنا ان کی مرضی پرمنحصر ہو گا۔اسی طرح ان کے بچوں کیلئے بھی تعلیم اور علاج کی سہولت مفت ہو گی، فرائض کی ادائیگی کے دوران شہید ہونے والے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سول افسران و اہلکاروں کے ورثا کو بھی یہی پیکیج دیا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ کوئی احسان نہیں ہے، یہ ان کا حق ہے جوا نہیں ملنا چاہئے۔موجودہ معاشی صورتحال میں اگرچہ یہ امدادی رقم زیادہ نہیں ہے لیکن جب بھی موقع ملا اس پر نظرثانی بھی کی جائے گی۔اس موقع پر شہید کے والد حسین شاہ نے کہا کہ وزیراعظم نیان کے گھر آ کر ان کا حوصلہ بڑھایا ہے،مجھے اس بات پر فخر ہے کہ میرے بیٹے نے شہادت کو سینے سے لگاتے ہوئے عزت اور شان کے ساتھ قبر میں جانا پسند کیا۔وزیراعظم نے میرے حوصلے کو تقویت بخشی ہے۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
87971

محکمہ ہائیر ایجوکیشن کے سرکاری کالجوں کی داخلہ فیس میں دس فیصد کمی کی تجویز ہے: مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم

Posted on

محکمہ ہائیر ایجوکیشن کے سرکاری کالجوں کی داخلہ فیس میں دس فیصد کمی کی تجویز ہے: مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم
محکمہ ابتدائی وثانوی و تعلیم کی سرکاری سکولوں کے بچوں کی فیس مکمل ختم کرنے کی تجویز ہے: مشیر خزانہ
محکمہ صحت کے نرسنگ سکولوں اور کالجوں کی فیس ختم کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں۔ مشیر خزانہ

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم کی زیر صدارت ریونیو موبلائزیشن پلان 2023-24 کے تحت صوبائی ریونیو جائزہ کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز سول سیکریٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا جس میں دس سے زیادہ نان ریونیو محکموں کے حکام نے شرکت کی۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے اہداف حاصل نہ کرنے والے محکموں پر برہمی کا اظہار کیا۔ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا کہ کالجوں کے داخلہ فیس میں دس فیصد کمی کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں اور احساس سروے ڈیٹا کے مطابق سرکاری کالجوں کے غریب طلباء کی 50 فیصد داخلہ فیس کم کی جائے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ کرونا وائرس کے دوران ختم کی گئی ہاسٹل فیس بحال کی جائے اور غریب طلباء کی ہاسٹل فیس معاف کی جائے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے سرکاری سکولوں میں داخلہ فیس سمیت تمام فیسز ختم کرنے کی تجویز بھی دی اور ایلمنٹری اینڈ سکینڈری ایجوکیشن حکام کو سکولوں کی بہتری کیلئے اقدامات اٹھانے کی ہدایات بھی جار ی کیں اور جب سکول گھر سے بہتر ہونگے تو خودبخود بچے سکول آئینگے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا کا محکمہ صحت حکام کو سرکاری نرسنگ اور ہیلتھ اسکولوں کی فیس ختم کرنے کی بھی تجویز دی اور محکمہ موسمیات کو بچوں کیلئے چڑیا گھر انٹری فیس کم کرکے دس روپے کرنے پر بھی غور و خوض کیا ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ صحت کارڈ کے مد میں سرکاری اور پرائیوٹ دونوں قسم کے ہسپتال کے ذریعے جو رقم ڈاکٹرز کو جاتی ہے اس پر سیلز ٹیکس ہوگا۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ صحت کارڈ پینل میں صرف معیاری ہسپتال شامل کیے جائیں اور مشیر خزانہ نے صحت کارڈ کو تین مختلف کیٹگریز میں جاری رکھنے کی بھی تجویز دی اور غریبوں کیلئے گولڈ، لوئر مڈل کیلئے سلور اور باقیوں کیلئے بلیو صحت کارڈ کی تجویز بھی دی۔ اسی طرح سرکاری ملازمین کے میڈیکل الاؤنس ختم کرکے انکی او پی ڈی وزٹ بھی صحت کارڈ میں شامل کرنے کی تجویز دی ہے جائزہ اجلاس میں مشیر خزانہ خیبرپختونخوا کو بریفینگ دیتے ہوئے بتایا کہ محکمہ آبپاشی آبیانہ بجلی اور گیس کی قیمتوں کو اگلے سال سے بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ جیل کے اندر بنیں ہوئی مصنوعات پر دس فیصد ٹیکس ختم کیا جائے اور قیدیوں کے بنیں ہوئی مصنوعات کے پیسے قیدیوں کو ہی ملنے چاہیے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے محکمہ داخلہ کے حکام کو اسلحہ لائسنس فیس کا جائزہ لینے اور دوسروں صوبوں کے برابر لانے کی بھی تجویز دی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
87964

اسٹیبلشمنٹ کی سینہ زوری اور قومی سیاسی جمہوری قیادت کے غیر جمہوری اسلوبِ سیاست سے آئین اور جمہوریت کے لیے بنیادی خطرات خوفناک شکل اختیار کر گئے ہیں. صوبائی مجلس شوریٰ جماعت اسلامی خیبرپختونخوا

اسٹیبلشمنٹ کی سینہ زوری اور قومی سیاسی جمہوری قیادت کے غیر جمہوری اسلوبِ سیاست سے آئین اور جمہوریت کے لیے بنیادی خطرات خوفناک شکل اختیار کر گئے ہیں .قرارداد برائے سیاسی صورتحال صوبائی مجلس شوریٰ جماعت اسلامی خیبرپختونخوا

پشاور(نمائندہ چترال ٹائمز)جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کی مجلس شوریٰ کا اجلاس ملک کے سیاسی، آئینی، اقتصادی، نظریاتی، اخلاقی اور قومی وحدت و یکجہتی کے بحران پر گہرے عدم اطمینان اور تشویش کا اظہار کرتا ہے۔ اسٹیبلشمنٹ کی سینہ زوری اور قومی سیاسی جمہوری قیادت کے غیر جمہوری اسلوبِ سیاست سے آئین اور جمہوریت کے لیے بنیادی خطرات خوفناک شکل اختیار کر گئے ہیں۔ پاکستان کا آئینی، جمہوری، پارلیمانی نظام فوجی مداخلت کی وجہ سے مکمل طور پر مفلوج اور غیر فعال ہو گیا ہے۔ یہ خوفناک امر شدت اختیار کر رہا ہے،فوجی قیادت اور سول بیورو کریسی کے غیر آئینی کردار کی وجہ سے عوام اور ریاست میں بے اعتمادی، بے اطمینانی اور مایوسی کے فاصلے بڑھتے جارہے ہیں۔ حالات اس نہج پر پہنچ گئے ہیں کہ اگر سیاسی جمہوری قیادت نے پاکستان کے اسلامی نظریاتی کردار کے تحفظ، آئین کی بالا دستی، قانون کے نفاذ اور جمہوریت، غیر جانبدارانہ انتخابات کی بحالی کے لیے کردار ادا نہ کیا تو ملک بڑے خطرات سے دوچار ہو سکتا ہے۔ جبکہ ملک وملت اس وقت کسی بڑے حادثہ کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ قومی سیاست سے جذباتیت، سطحی پن، شدت، عدم برداشت، توہین آمیز رویے، نا اہل کر پٹ اسلوب کا خاتمہ اور جماعتوں کے اندر جمہوریت، اصول اور ضابطوں کی پابندی نیزاختلاف رائے کے باوجود ایک دوسرے کو برداشت کرنے کا سیاسی و جمہوری کلچر اور پائیدار جمہوریت ناگزیر ہے۔
صوبائی مجلس شوریٰ کا اجلاس قراردیتا ہے کہ ملک میں گھمبیر ہوتے بحرانوں کا بنیادی سبب1973ء کے متفقہ آئین سے مسلسل انحراف،پاکستان کی اسلامی نظریاتی، تہذیبی اور وحدت و یکجہتی کی اساس کی پامالی اور عوام کے انتخابی و جمہوری حقوق کی بے توقیری وہ عوامل ہیں جس کی وجہ سے پاکستان سیاسی اور معاشی عدم استحکام کا شکا ر ہے۔

ملک کے تمام اسٹیک ہولڈرز، سیاست، ریاست، سول سوسائٹی اور عدلیہ کو اجتماعی دانش کا مظاہرہ کرناہو گا، وگرنہ سب کے ہاتھ سے سب کچھ جاتا رہے گا اور تمام اسٹیک ہولڈرز اجتماعی نقصانات کے ذمہ دار ہوں گے۔

صوبائی مجلس شوریٰ سمجھتی ہے کہ تحریک انصاف پچھلے گیارہ سال سے صوبے میں حکومت میں ہے لیکن ان کی نااہلی کی وجہ سے صوبہ شدید مالی بحران کا شکار ہے۔ صوبہ قرضوں کے بوجھ تلے دبا ہوا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق صوبے پرقرض کا حجم 900ارب روپے سے تجاوز کرچکا ہے، صوبائی حکومت اپنی آمدنی کے ذرائع وسیع کرنے میں ناکام رہی ہے اور مالی طورپر 90فیصد انحصار مرکز پر ہے، مالی بدعنوانی اور بدانتظامی کی وجہ سے صوبہ مالی طورپر مفلوج ہوچکا ہے، ترقیاتی کام بند پڑے ہیں۔

صوبے کے اندرتعلیم کا شعبہ بحران کا شکار ہے، 24پبلک سیکٹر یونیورسٹیاں بغیر وی سیز کے چل رہی ہیں۔ ایم ایم اے دور میں شروع کیا گیا مفت نصابی کتب کا سلسلہ تقریباً بند ہوچکا ہے۔ 1700سے زیادہ سکول شدت پسندی، زلزلہ اور دیگر وجوہات کی بنیادپر تباہ ہوچکے ہیں جس کو ابھی تک تعمیر نہیں کیا جاسکا۔صوبے میں بدامنی، لاقانونیت، مالی بے ضاگیوں کا دور دورہ ہے۔
صوبائی مجلس شوریٰ ملک اور صوبے کے سیاسی، مالی، اخلاقی بحران پر شدید تشویش کا اظہار کرتی ہے اور صوبے کے اندر دہشتگردی کی نئی لہر، ٹارگٹ کلنگ، بدامنی اور حکومتی لاپروائی اور بے حسی کی مذمت کرتی ہے۔

صوبائی مجلس شوری کا اجلاس اسٹیبلشمنٹ کے غیر آئینی کردار اور لاقانونیت کے بڑھتے رجحانات پر تشویش کا اظہار کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ تمام ادارے اپنے آئینی حدود کے اندر رہ کر کام کریں 1973ء کاآئین جو کہ ایک متفقہ دستاویز ہے اور ملک کی سالمیت اور قانون کی حکمرانی کی ضمانت ہے لہٰذا آئین پاکستان سے کھلواڑ بند کیا جائے۔
صوبائی مجلس شوریٰ کا اجلاس غزہ فلسطین کی صورت حال پر تشویش اور غم کا اظہار کرتا ہے اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مودی فاشزم عالمی اداروں کے منہ پر طمانچہ ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ وفاقی حکومت اور وزرات خارجہ عوام کے اُمنگوں کی ترجمانی کرتے ہوئے ان دونوں مسائل پر بین الاقوامی فورمز پر مؤ ثرسفارتکاری کرے۔
صوبائی مجلس شوریٰ سمجھتی ہے کہ سابقہ قبائلی اضلاع کے انضمام کے بعد صوبے کی آبادی اور رقبے میں اضافہ ہوا ہے۔ اس حساب سے صوبے کا این ایف سی ایوارڈ میں حصہ 14فیصد کے بجائے 18فیصدحصہ بنتا ہے۔ افقی تقسیم (Horizotnal Distribution) میں خیبرپختونخوا کو آبادی کی بنیاد پر اپنے حق سے محروم کیا جارہاہے، اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ نئے این ایف سی ایوارڈ کااجراء کیا جائے اور صوبے کو اس کا حصہ دیا جائے۔

قبائلی اضلاع کے انضمام کے وقت 30ہزار ملازمتوں، 3فیصد این ایف سی ایوارڈ میں حصہ اور 100 ارب روپے سالانہ دس سال تک دینے کا وعدہ کیا گیا تھا جوکہ ابھی تک پورا نہیں ہوا ہے۔ میڈیکل کالجز اور یونیورسٹیز کے قیام کا بھی وعدہ کیا گیا تھا، وعدے پورے نہ ہونے کی وجہ سے قبائلی اضلاع میں احساس محرومی بڑھ رہا ہے جس کی وجہ سے بدامنی میں اضافہ ہورہا ہے اجلاس یہ مطالبہ کرتا ہے کہ کسی بڑے حادثے سے بچنے کے لیے قبائلی اضلاع سے کئے گئے وعدوں کو پورا کیا جائے۔
صوبے کے اندر بدامنی اور لاقانونیت میں اضافہ ہورہا ہے۔ شانگلہ، ڈیرہ اسماعیل خان، لکی مروت اور وزیر ستان میں حالیہ دھماکو ں اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات تشویشناک ہیں۔ صوبائی حکومت کیWritکمزور اور نہ ہونے کے برابر ہے، وزیر ستان میں الخدمت فاؤنڈیشن کے صدر کی ٹارگٹ کلنگ میں شہادت بھی تشویشناک ہے۔ بدامنی کے خلاف مؤثر اقدامات اٹھائے جائیں۔نیز شانگلہ میں چینی باشندوں کے قتل پر حکومت نے بھاری جانی معاوضہ دیا ہے جوکہ خوش آئند ہے لیکن ایک غریب کوہستانی ڈرائیورمحمدریاض کی شہادت پر ان کو معاوضہ نہیں ملا ہے لہٰذا اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ کوہستانی ڈرائیورمحمد ریاض شہید کے ورثاء کو بھی بھاری معاوضہ دیا جائے۔

صوبائی مجلس شوریٰ کا احساس ہے کہ بجلی کے خالص منافع کی ادائیگی میں مرکز بھی زیادتی کررہا ہے اور صوبہ بھی اپنا حق لینے کے لیے مؤ ثر اقدامات نہیں اٹھا رہا ہے، بجلی کے خالص منافع کی مد میں صوبائی حکومت کے مرکز کے ذمہ 1500ارب روپے واجب الادا ہیں، مجلس شوریٰ مطالبہ کرتی ہے کہ صوبہ اور مرکز اس مسئلے کے حل کے لیے مذاکرات کرے اور خیبرپختونخوا کے عوام کی محرومیوں کے خاتمے کے لیے خالص منافع کی فوری فراہمی یقینی بنائے۔

صوبائی مجلس شوریٰ سمجھتی ہے کہ ملاکنڈڈویژن اور قبائلی اضلاع کی مخصوص حیثیت ہے۔ ملاکنڈ ڈویثرن اور قبائلی اضلاع دہشتگردی کی نام نہاد جنگ، قدرتی آفات اور غربت کی وجہ سے اس وقت ٹیکس دینے کے قابل نہیں ہیں، اس لیے وفاقی حکومت اگلے بجٹ میں 10سال تک ٹیکس سے استثنیٰ دے۔
صوبائی مجلس شوریٰ سمجھتی ہے کہ ایوان بالا، وفاق کا نمائندہ اور علامت ہے اس وقت ایوان بالا میں خیبرپختونخوا کی 50فیصد نمائندگی سینٹ الیکشن کے التواء کی وجہ سے نہیں ہے، جوکہ 1973ء کے آئین کی روح کے ساتھ کھلواڑ کے مترادف ہے، اس لیے مجلس شوریٰ جماعت اسلامی خیبرپختونخوا ایوان بالا کے لیے جلدازجلد آئین کے تقاضوں کے مطابق الیکشن کے انعقاد کا مطالبہ کرتی ہے،

صوبائی مجلس شوریٰ کا مطالبہ ہے کہ چونکہ ہزارہ ڈویثرن کے اکثر آبادی قدیم مرکزی شاہراہ ریشم کے اردگرد آباد ہے اس لیے اس کی توسیع وکشادگی کی جائے اور ہزارہ ڈویثرن کے اندر ہزارہ الیکٹرک پاور کمپنی کے قیام کے لیے اقدامات اٹھائے،
خیبرپختونخوا میں نوجوان ووٹروں کی تعداد ایک کروڑ سے اوپر ہے خیبرپختونخوا کے نوجوان اپنے اور پاکستان کے مستقبل سے مایوس ہیں بے روزگاری، بدامنی اور تعلیم سے محرومی نے نوجوانوں کو بے سمت بنادیا ہے صوبائی مجلس شوریٰ اس عزم کا اظہار کرتی ہے کہ نوجوانوں کی قومی ترقی میں با اعتماد رول اور پیش رفت کے لیے دوستانہ ماحول پیدا کریگی نوجوانوں کو باہنربنائیں گے۔صوبے میں لاکھوں نوجوانوں کو بنوقابل پروگرام کے ذریعے تعلیم و ٹیکنا لوجی سے آراستہ کریں گے۔
صوبائی مجلس شوریٰ اس عزم کا اظہار کرتی ہے کہ جماعت اسلامی اقامت دین کی جدوجہد کو تیز کریگی اور تمام شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ طبقات کے ساتھ دین کی بنیاد پر روابط استوار کریگی،

قرآن وسنت کی بالادستی، آئین و قانون کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے قومی کردار ادا کریگی،
سیاست میں نفرت، شدت، توہین، عدم برداشت کے خاتمہ کے لیے تعمیری کردار ادا کریگی،
صوبے میں لاقانونیت اور بدامنی کے خلاف مؤثر آواز اٹھائے جائے گی،
صوبے کے اندر کرپشن اوربد انتظامی کے خلاف عوام کی ترجمانی کریگی،
صوبائی مجلس شوریٰ نے جماعت اسلامی کے کارکنان اور بہی خواہوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ملک وملت کو شدید بحرانوں اور مایوسیوں سے نکالنے کے لیے مسلسل جد و جہد کے لیے اپنے آپ کو تیار کریں۔ دعوت دین، بلند کردار عوام کے ساتھ گہرے روابط اور ظلم و جبر کے نظام کے خاتمہ کے لیے ہمہ تن سر گرم عمل ہو جائیں اور جماعت اسلامی کا پیغام پہنچانے کے لیے اپنے تمام تر انسانی اور مالی وسائل کو مجتمع کرکے مؤثر طورپر استعمال کریں۔پائیداراور دیرپاتبدیلی کے لیے مایوس نوجوانوں کے ساتھ رابطہ اور مکالمہ کیا جائے اور ایک عظیم تر انقلاب کے لیے ان کو جماعت اسلامی کی
پشت پر کھڑا کیا جائے۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
87958

پاکستان اور ایران کا آزاد تجارتی معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے، دوطرفہ تجارت پانچ سال میں 10 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق، ایران کے صدر ڈاکٹر سیّد ابراہیم رئیسی کے دورے کے اختتام پر مشترکہ بیان جاری

Posted on

پاکستان اور ایران کا آزاد تجارتی معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے، دوطرفہ تجارت پانچ سال میں 10 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق، ایران کے صدر ڈاکٹر سیّد ابراہیم رئیسی کے دورے کے اختتام پر مشترکہ بیان جاری

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ)پاکستان اور ایران نے آزاد تجارتی معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے اور مشترکہ اقتصادی منصوبوں، مشترکہ سرحدی منڈیوں کے قیام، اقتصادی فری زونز کے ذریعے اور نئی سرحدوں کو کھول کر اپنی دوطرفہ تجارت کو اگلے پانچ سالوں میں 10 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق کیا ہے، وزیراعظم محمد شہباز شریف اور ایران کے صدر ڈاکٹر سیّد ابراہیم رئیسی کے درمیان وفود کی سطح پر ہونے والی بات چیت کے دوران دوطرفہ تعلقات اور تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا جنہوں نے وزیر خارجہ امیر عبداللہیان، کابینہ کے دیگر ارکان اور اعلیٰ حکام سمیت ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ 22 سے 24 اپریل تک پاکستان کا سرکاری دورہ کیا۔دونوں ممالک نے مشترکہ سرحد کو ”امن کی سرحد“سے ”خوشحالی کی سرحد“میں تبدیل کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے توانائی کے شعبے میں تعاون کی اہمیت کا اعادہ کیا۔ ایران کے صدر ڈاکٹر سیّد ابراہیم رئیسی کے دورے کے اختتام پر بدھ کو دفتر خارجہ کی طرف سے جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ فریقین نے ایک طویل مدتی پائیدار اقتصادی شراکت داری اور باہمی تعاون پر مبنی علاقائی اقتصادی اور روابط کے ماڈل خاص طور پر ایران کے سیستان بلوچستان اور پاکستان کے بلوچستان صوبوں میں سماجی و اقتصادی ترقی کی ضرورت پر زور دیا۔فریقین نے پاکستان ایران دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ باہمی تشویش کے علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا اور متعدد معاہدوں پر دستخط کئے۔ پاکستان اور ایران نے علمی، ثقافتی اور سیاحتی سرگرمیوں کو فروغ دینے اور تاریخی مذہبی مقامات کی سیاحت کو فروغ دے کر دوطرفہ برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

 

بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی، منشیات اور انسانی سمگلنگ، یرغمال بنانے، منی لانڈرنگ اور اغوا جیسے خطرات سے نمٹنے کے لیے دونوں ممالک کے سیاسی، فوجی اور سکیورٹی حکام کے درمیان باقاعدہ تعاون اور تبادلہ خیال کی اہمیت کا اعادہ کیا۔فریقین نے آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) کو تیزی سے حتمی شکل دینے کے لیے سالانہ دو طرفہ سیاسی مشاورت (بی پی سی) اور جوائنٹ بزنس ٹریڈ کمیٹی (جے بی ٹی سی) کے اگلے اجلاسوں کے ساتھ ساتھ مشترکہ اقتصادی کمیشن (جے ای سی) کے مذاکرات کے 22 ویں دور کو جلد منعقد کرنے پر اتفاق کیا۔ بیان کے مطابق انہوں نے اقتصادی تعاون کو تیز کرنے کے لیے اقتصادی اور تکنیکی ماہرین کے علاوہ دونوں ممالک کے چیمبرز آف کامرس کے وفود کے باقاعدہ تبادلے کی سہولت فراہم کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ ٹی آئی آر کے تحت ریمدان بارڈر پوائنٹ کو بین الاقوامی سرحدی کراسنگ پوائنٹ قرار دینے اور بقیہ دو بارڈر مارکیٹس کھولنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔اقتصادی اور تجارتی سرگرمیوں میں سہولت فراہم کرنے کے لیے فریقین کے درمیان بارٹر ٹریڈ میکانزم کو مکمل طور پر فعال کرنے خاص طور پر جاری تعاون کی کوششوں کے تحت بارڈر اسٹیننس مارکیٹس پر اتفاق رائے پایا گیا، رابطے کے حوالے سے فریقین نے ٹی آئی آرکنونشن کے تحت سامان کی باقاعدہ ترسیل پر اطمینان کا اظہار کیا اور مزید موثر، تیز رفتار اور رکاوٹوں سے پاک تجارت کے لیے کنونشن کو مکمل طور پر فعال کرنے پر اتفاق کیا۔

 

دونوں ممالک نے مشترکہ سرحد کو ”امن کی سرحد“سے ”خوشحالی کی سرحد“میں تبدیل کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے توانائی کے شعبے میں تعاون کی اہمیت کا اعادہ کیا جس میں بجلی کی ترسیل اور ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے شامل ہیں۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) اور اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کے ارکان کے طور پر رابطے، انفراسٹرکچر کی ترقی اور توانائی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے پختہ عزم کا اظہار کیا اور گوادر اور چاہ بہار بندرگاہوں کے درمیان روابط کو بڑھانے پر اتفاق کیا۔ دونوں ممالک نے دہشت گردی کی تمام اشکال اور مظاہر کی مذمت کرتے ہوئے اس خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے باہمی تعاون پر مبنی نقطہ نظر اپنانے اور خطرے سے مؤثر طریقے سے نمٹنے اور اس کا مقابلہ کرنے کے لیے موجودہ دوطرفہ ادارہ جاتی میکانزم خاص طور پر اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کی مکمل پاسداری کرتے ہوئے رکن ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے اصول سے فائدہ اٹھانے پر اتفاق کیا۔بیان کے مطابق علاقائی اور عالمی سطح پر ہونے والی پیش رفت کا نوٹس لیتے ہوئے دونوں فریقوں نے مشترکہ چیلنجوں کا باہمی طور پر قابل قبول حل تلاش کرنے کے لیے مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے تنازعات کے پرامن حل کی اہمیت پر زور دیا۔ دونوں رہنماؤں نے مسئلہ کشمیر کو اس خطے کے عوام کی مرضی اور بین الاقوامی قانون کے مطابق مذاکرات اور پرامن طریقوں سے حل کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے فلسطینی عوام کے خلاف جاری اسرائیلی حکومت کی جارحیت اور مظالم کی شدید اور دو ٹوک مذمت کرتے ہوئے فوری اور غیر مشروط جنگ بندی، غزہ کے محصور عوام تک بلا روک ٹوک انسانی رسائی، بے گھر فلسطینیوں کی واپسی کے ساتھ ساتھ اسرائیلی حکومت کی طرف سے کیے جانے والے جرائم کا احتساب کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔

 

دونوں اطراف نے ایس سی او کے تمام میکانزم میں قریبی دوطرفہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا اور خطے میں استحکام کو برقرار رکھنے اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کی کوششوں کو مربوط کرنے کے لیے ایس سی او۔افغانستان رابطہ گروپ کی سرگرمیوں کو جلد از جلد شروع کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے ای سی او کے فریم ورک کے اندر علاقائی ممالک کے درمیان فعال تعاون پر بھی زور دیا۔ بیان کے مطابق پاکستان اور ایران نے دہشت گردی اور منشیات کی سمگلنگ کے خطرات سے پاک ایک پرامن، متحد، خودمختار اور خود مختار ریاست کے طور پر افغانستان کی ترقی کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ دونوں فریقوں نے افغانستان میں دہشت گرد تنظیموں کے وجود سے علاقائی اور عالمی سلامتی کو سنگین خطرہ لاحق ہونے کا ذکر کرتے ہوئے انسداد دہشت گردی اور سلامتی پر تعاون بڑھانے اور دہشت گردی کے خلاف متحدہ محاذ تیار کرنے کے لیے اپنی آمادگی کا اعادہ کیا۔صدر رئیسی نے صدر مملکت آصف علی زرداری، چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی اور قومی اسمبلی کے سپیکر سردار ایاز صادق سے بھی ملاقات کی۔ فریقین نے ایک دوسرے کے قیدیوں کی رہائی اور ایران اور پاکستان کے درمیان مجرموں اور ملزمان کی حوالگی کے معاہدے کی بنیاد پر ایک دوسرے کے قیدیوں کو رہا کرنے اور ان کی حوالگی اور مجرموں کی منتقلی کے معاہدے کے تحت کے لیے اقدامات کرنے کے معاہدے کا اظہار کیا جو دونوں ممالک کی طرف سے 1960 میں منظور کیا گیا تھا جبکہ مجرموں کی منتقلی کے معاہدے کی دونوں ممالک نے 2016 میں منظوری دی تھی۔

 

فریقین نے دمشق میں ایرانی سفارت خانے کے قونصلر سیکشن پر حملے کی شدید مذمت کی اور اسے بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ 1961 کے سفارتی تعلقات کے ویانا کنونشن کے تحت غیر قانونی قرار دیا۔ دونوں رہنماؤں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کو خطے میں اس کی مہم جوئی اور اس کے پڑوسیوں پر حملہ کرنے اور غیر ملکی سفارتی تنصیبات کو نشانہ بنانے کے غیر قانونی اقدامات سے روکے۔ پاکستان اور ایران نے بعض ممالک میں اسلامو فوبیا، قرآن پاک اور مقدس نشانات کی بے حرمتی کے بڑھتے ہوئے واقعات کی مذمت کی اور اس سلسلے میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد 78/264 کو ”اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے اقدامات“ کی منظوری کا خیرمقدم کیا اور جلد از جلد اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی کی تقرری کا مطالبہ کیا۔وزیر اعظم شہباز شریف اور صدر ابراہیم رئیسی نے اقوام متحدہ، ای سی او، ایس سی او، او آئی سی، ڈی ایٹ آرگنائزیشن فار اکنامک کوآپریشن، ایشیا کوآپریشن ڈائیلاگ (اے سی ڈی) اور افغانستان کے پڑوسی ممالک کے وزرائن خارجہ کے اجلاس سمیت دیگرکثیر الجہتی فورمز پر دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی تمام جہتوں کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے ای سی او میں آزاد تجارت پر مذاکرات شروع کرنے پر بھی اتفاق کیا۔بیان کے مطابق صدر رئیسی نے لاہور میں علامہ اقبال کے مزار پر حاضری دیتے ہوئے علامہ محمد اقبال کو خراج عقیدت پیش کیا۔ کراچی میں انہوں نے مزار قائد پر پھولوں کی چادر چڑھانے کی تقریب میں شرکت کی۔ انہوں نے کراچی میں دونوں ملکوں کے تاجروں کے ایک بڑے اجلاس سے بھی خطاب کیا۔ صدر رئیسی نے پاکستان کے صدر اور وزیراعظم کو ایران کے سرکاری دوروں کی دعوت بھی دی۔

 

مختلف تعیناتیوں اور آسامیوں کی تخلیق میں وزیراعظم کا اختیار ختم

اسلام آباد(سی ایم لنکس)مختلف تعیناتیوں اور آسامیوں کی تخلیق میں وزیراعظم کا اختیار ختم کرکے اختیار وزیروں، وزرائے مملکت اور سیکریٹریز کے سپرد کردیا گیا۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی اجازت سے وفاقی کابینہ نے مختلف تعیناتیوں اور آسامیوں کی تخلیق میں وزیراعظم کا اختیار ختم کرنے سے متعلق سفارشات کی منظوری دیدی۔ وزیراعظم کا اختیار وزیروں، مشیروں، وزراء مملکت اور سیکریٹریز کے سپرد کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔واضح رہے کہ بطور وزیراعظم عمران خان نے یہ اختیار اپنے پاس رکھا تھا تاہم وفاقی کابینہ سے سرکولیشن کے ذریعے سفارشات کی منظوری لی کر تعیناتیوں اور آسامیوں کی تخلیق میں وزیراعظم کا اختیار ختم کردیا گیا۔حکومتی ذرائع کے مطابق مختلف وزارتوں اور ڈویڑنزمیں ماہرین اور پروفیشنلز تعینات کرنے کا پلان ہے، ماہرین اور پروفیشنلز کی آسامی وزارت خزانہ، اسٹبلشمنٹ ڈویڑن کی مشاورت سے تخلیق کرے گی۔ تعیناتیوں کاعمل مسابقتی عمل اور اسپیشل سلیکشن بورڈ کے ذریعے مکمل کیاجائے گا۔کنسلٹنٹس کی تعیناتیاں متعلقہ وزیر، وزیرمملکت یا مشیر کی منظوری سے جبکہ ریسرچ ایسوسی ایٹس، ینگ پروفیشنلز کی تعیناتی متعلقہ سیکریٹری کی منظوری سے ہوگی تاہم ٹیکنیکل ایڈوائزرز کی تعیناتی کے لیے بدستور وزیر اعظم کی منظوری ضروری ہوگی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
87917

خیبرپختونخوا کابینہ نےسرکاری سکولوں کے ہونہار طلباء کو صوبے کے معیاری تعلیمی اداروں میں مفت اور معیاری تعلیم کی فراہمی اور چالیس کلوگندم کی ریٹ ۳۹۰۰روپے مقررکرنےودیگراہم منصوبوں کی منظوری دیدی

خیبرپختونخوا کابینہ نےسرکاری سکولوں کے ہونہار طلباء کو صوبے کے معیاری تعلیمی اداروں میں مفت اور معیاری تعلیم کی فراہمی اور چالیس کلوگندم کی ریٹ ۳۹۰۰روپے مقررکرنےودیگراہم منصوبوں کی منظوری دیدی

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) خیبرپختونخوا کابینہ کا اجلاس وزیر اعلیٰ سردار علی امین گنڈا پور کی زیر صدارت پشاور میں منعقد ہوا جس میں توانائی کی پیداوار، تعلیم، فوڈ سیکیورٹی، گندم کی خریداری اور پائیدار ترقی کے علاوہ صوبے میں روزمرہ امور کے حوالے سے متعدد فیصلے کیے گئے۔کابینہ نے کوہستان لوئر میں 17 میگاواٹ کے رانولیا ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی بحالی کی منظوری دی۔ پراونشل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے پہلے ہی 8.1 بلین روپے کی لاگت سے اس منصوبے کی منظوری اس شرط کے ساتھ دی تھی کہ اسے صوبائی کابینہ کی منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔ کابینہ نے اسے نان اے ڈی پی اسکیم کے طور پر شامل کرنے اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے اس کی مالی امداد کی منظوری دی۔کابینہ نے ضلع سوات میں ورلڈ بنک کی مالی معاونت سے 88 میگاواٹ کے گبرال کالام ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے لیے 327 کنال اراضی کے حصول کی بھی منظوری دی۔ یہ فیصلہ پراجیکٹ کے پی سی ون کے مطابق کیا گیا ہے۔ اس منصوبے کے شروع ہونے پر صوبے کے لیے سالانہ 7.4 بلین روپے سے زیادہ کی آمدن متوقع ہے۔

 

صوبائی کابینہ نے دریائے کنہار مانسہرہ پر 300 میگاواٹ کے بالاکوٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر عمل درآمد کے لیے ویلیوایشن اسٹڈی کی بنیاد پر اراضی اور تعمیر شدہ جائیداد کے حوالے سے اضافی معاوضے کی منظوری بھی دی۔ اس معاوضے میں اضافہ (286.362 ملین روپے) کنسلٹنٹ کی سفارشات، علاقے کے لوگوں کی فلاح و بہبود اور پروجیکٹ سائٹ پر انجینئرز اور ورکرز کے لیے بہتر ماحول کو یقینی بنانے کے لیے ہے۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ شروع ہونے کے بعد یہ رقم اس پروجیکٹ سے حاصل ہونے والی آمدنی سے چار دنوں کے اندر وصول کر لی جائے گی۔کابینہ نے گاڑیوں کی مینوئل رجسٹریشن بکس کو خودکار موٹر وہیکل رجسٹریشن سمارٹ کارڈز میں منتقل کرنے کی منظوری دی۔ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے 2022 میں رجسٹریشن سرٹیفکیٹس کی فراہمی اور سمارٹ کارڈز کی فراہمی کے لیے وفاقی حکومت کی نیشنل سیکیورٹی پرنٹنگ کمپنی کے ساتھ پہلے ہی مفاہمت پر دستخط کیے تھے۔

 

واضح رہے کہ اسلام آباد کے مقابلے خیبرپختونخوا میں سمارٹ کارڈ رجسٹریشن کے ریٹ 574 روپے ہوں گے۔ یہ رجسٹریشن فیس اسلام آباد میں 1475، پنجاب میں 530 اور صوبہ سندھ میں 1600 روپے ہے۔ کابینہ نے ضم شدہ اضلاع میں اے آئی پی کے تحت سابقہ فاٹا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے فنڈز کے استعمال کی بھی منظوری دی۔ یہ فنڈ 500 ملین پرنسپل اماونٹ اور 43 ملین جمع شدہ مارک اپ پر مشتمل ہے۔ فنڈ کے زریعے ضم اضلاع میں چھوٹے کاروباروں کو مائیکرو فنانس (اخوت اسلامی مائیکرو فنانس) کیا جائے گا۔کابینہ نے پناہ کوٹ اپر دیر میں جوڈیشل کمپلیکس کی تعمیر کے لیے 34 کنال سے زائد اراضی کے حصول کی بھی منظوری دی۔کابینہ نے خیبرپختونخوا گوڈاؤن رجسٹریشن ایکٹ 2021 کے مطابق خیبر پختونخوا رجسٹریشن رولز 2022 کے نفاذ کی منظوری دی۔ اس ایکٹ کے ذریعے گوداموں کو رجسٹرڈ اور ریگولیٹ کیا جاتا ہے تاکہ صوبے میں سامان کی مستحکم فراہمی اور دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے جامع نظام کو یقینی بنایا جا سکے۔کابینہ نے صوبے کے سرکاری سکولوں کے ہونہار طلباء کو صوبے کے معیاری تعلیمی اداروں میں ساتویں سے بارہویں جماعت تک مفت اور معیاری تعلیم کی فراہمی کی منظوری دی۔

 

وزیر اعلیٰ کی تجویز پر کابینہ نے ماہانہ وظیفہ کی رقم اور طلباء کی تعداد کو اگلے تعلیمی سال سے دوگنا کرنے کا فیصلہ کیا۔ کابینہ نے یہ بھی ہدایت کی کہ نصابی کتب اور متعلقہ سہولیات کی عدم دستیابی کی وجہ سے کوئی بھی طالب علم تعلیم سے محروم نہ رہے۔ کابینہ نے یہ بھی ہدایت کی کہ سرکاری اور نجی شعبے کی طرف سے شائع کردہ نصابی کتب کے معیار اور قیمت کا موازنہ کرنے کے لیے ایک مطالعہ کیا جائے۔ صوبے کے عوام کے وسیع تر مفاد میں استعمال شدہ نصابی کتب کے دوبارہ استعمال کی بھی منظوری دی گئی۔کابینہ نے آئین کے تحت ضرورت کے مطابق نیشنل انڈسٹریل ڈویلپمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کی تجویز کی مشروط طور پر منظوری دی تاکہ وفاقی حکومت تمام اکنامک زونز، اسپیشل اکنامک زونز، ٹیکس فری زونز، انٹیگریٹڈ ٹورازم زونز، اسپیشل ٹیکنالوجی زونز اور ایکسپرٹ پروسیسنگ زونز کو اس کے تحت یکجا کرسکے۔

 

.یہ بات قابل ذکر ہے کہ چیئرمین نجکاری کمیشن کی سربراہی میں خصوصی اقتصادی زونز کے لیے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے قائم کردہ ورکنگ گروپ نے مذکورہ بالا تمام اداروں کو یکجا کرنے کی تجویز دی تھی۔ تاہم، اس طرح کے اتحاد کے لیے آئین کے مطابق صوبائی حکومت کی منظوری اور اس کا اختیار غیر مشروط طور پر وفاقی حکومت کو سونپنا ضروری ہوگا۔ اس منظوری کے بعد نیشنل انڈسٹریل ڈویلپمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی زونز کی حد تک ایگزیکٹو اور قانون ساز اتھارٹی کے تحت تمام کردار ادا کرے گی۔ جس میں اس قانون کے تحت زون قائم کرنا، ریگولیٹ کرنا، تیار کرنا اور ان کا انتظام کرنا شامل ہے۔ وفاقی اداروں کے تمام کردار اس قانون کی دفعات کے مطابق اتھارٹی میں منتقل کیے جائیں گے۔ اگرچہ مذکورہ بالا تقریباً تمام ادارے اصل میں وفاقی قانون سازی کے تحت قائم کیے گئے ہیں لیکن موجودہ منظوری اس واضح شرط کے ساتھ دی گئی ہے کہ ”سرمایہ کاروں کی سہولت کے لیے زونز کے تحت دی جانے والی مراعات کو ایک ہی تنظیم کے نظام کے تحت لایا جائے گا اور یہ کہ زونز اور انڈسٹریل اسٹیٹ کے آپریشنزاور انتظامی کنٹرول سرمایہ کاروں کی بہتر سہولت کے لیے صوبوں کے پاس رہنا چاہیے۔

 

تفصیلی بحث کے بعد کابینہ نے سال کے لیے 600,000 میٹرک ٹن گندم کی خریداری کی منظوری دی۔ 40 کلو گندم کا ریٹ وفاقی، پنجاب اور بلوچستان حکومتوں کے ریٹ کی طرح 3900 روپے مقرر کیا گیا۔ کابینہ نے متعلقہ حکام کو سختی سے ہدایت کی کہ گندم کے بہتر معیار اور مقدار دونوں کو یقینی بنا کر اس عمل میں ہر قدم پر شفافیت کو یقینی بنایا جائے۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ مقامی کاشتکاروں کے مفادات کا ہر صورت تحفظ کیا جائے۔ اس مقصد کے لیے ضلعی سطح سے لے کر ڈویژنل اور صوبائی سطح تک ایک جامع ورک پلان اور ایس او پیز کی منظوری دی گئی۔

خیبرپختونخوا کابینہ اجلاس

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
87903

وزیراعلیِ خیبرپختونخوا کا سیاحتی مقامات تک جانے والی سڑکوں پر مخصوص فاصلے پر ریسٹ ایریا ز اور مساجد تعمیر کرنے  اورایبٹ آباد ، مانسہرہ، سوات اور چترال میں انٹگریٹیڈ ٹوارزم زونز کے قیام پر کام تیزکرنے کی ہدایت

Posted on

وزیراعلیِ خیبرپختونخوا کا سیاحتی مقامات تک جانے والی سڑکوں پر مخصوص فاصلے پر ریسٹ ایریا ز اور مساجد تعمیر کرنے  اورایبٹ آباد ، مانسہرہ، سوات اور چترال میں انٹگریٹیڈ ٹوارزم زونز کے قیام پر کام تیزکرنے کی ہدایت

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے سیاحت کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور سیاحت کو بطور صنعت فروغ دینے کیلئے محکمہ سیاحت کے حکام سے تفصیلی پلان طلب کر لیا ہے وزیراعلیٰ نے سیاحت کے شعبے میں ملکی اورغیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلئے اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں سیاحت کی خاطر خواہ استعداد موجود ہے اسے زیادہ سے زیادہ استعمال میں لانے کی ضرورت ہے تاکہ لوگوں کو روزگار کی فراہمی کے ساتھ ساتھ صوبے کیلئے آمدن بھی حاصل کی جاسکے ۔وہ گذشتہ روز محکمہ سیاحت کے پہلے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔ وزیراعلیٰ کے مشیر برائے سیاحت زاہد چن زیب کے علاوہ وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان اور محکمہ سیاحت کے دیگر اعلیٰ حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی ۔

 

اجلاس کو محکمہ سیاحت کے انتظامی اُمور ، محکمہ کے زیر انتظام نیم سرکاری اداروں ، ترقیاتی منصوبوں اور آئندہ کے لائحہ عمل کے علاوہ ملاکنڈ اور ہزارہ ڈویژنز میں قائم کئے جانے والے انٹگریٹیڈ ٹوارزم زونز پر بھی بریفنگ دی گئی ۔وزیراعلیٰ نے محکمہ سیاحت کے حکام کوایکو ٹوارزم کے فروغ کیلئے جامع پلان ترتیب دینے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کی قدرتی خوبصورتی کو محفوظ بنانے اور ماحول دوست سیاحت کو پروان چڑھانے کیلئے معمول سے ہٹ کر اقدامات کی ضرورت ہے ۔ اُنہوںنے گنجان آباد سیاحتی مقامات پر متبادل بازار قائم کرنے جبکہ نئے قائم کئے جانے والے سیاحتی مقامات کی پلاننگ میں کار پارکنگ ایریا کو بطور لازمی جز شامل کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ علی امین گنڈا پور نے سیاحتی مقامات پر سیاحو ں کو تفریحی سہولیات فراہم کرنے کیلئے اقدامات اُٹھانے کے ساتھ ساتھ ان مقامات پر پینے کے صاف پانی اور پائیدار سیوریج سسٹم بنا نے کی بھی ہدایت کی ہے ۔ اُنہوں نے سیاحتی مقامات تک جانے والی سڑکوں پر مخصوص فاصلے پر ریسٹ ایریا ز اور مساجد تعمیر کرنے کی بھی ہدایت کی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے محکمہ سیاحت کی ملکیتی جائیدادوں کے موثر اور دانشمندانہ استعمال کیلئے پلان ترتیب دینے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ جائیدادیں سیاحوں کی سہولت کے ساتھ ساتھ صوبے کیلئے آمدن کا بھی ذریعہ بنیں گی ۔ اُنہوں نے کہاکہ سرکاری سیاحتی مقامات کی لیز پالیسی کی درجہ بندی کی جائے تاکہ چھوٹے اور بڑے دونوں سرمایہ کاروں کو موقع مل سکے ۔ سیاحتی مقامات پر سرمایہ کاری میں لوگوں کو پہلی ترجیح دی جائے اور] سیاحت پر منحصرروزگاروالے علاقوں کو خصوصی توجہ دی جائے ۔

 

وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ شعبہ سیاحت حکومت کی ترجیحی فہرست میں شامل ہے اس کے فروغ کیلئے غیر روایتی طریقے سے کام کرنا ہو گا کیونکہ اس شعبے کو ترقی دے کر ہی لوگوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا کئے جا سکتے ہیں۔ اُنہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ایبٹ آباد ، مانسہرہ، سوات اور چترال میں انٹگریٹیڈ ٹوارزم زونز کے قیام پر کام تیز کیا جائے اور ان زونز میں غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے اقدامات کئے جائیں ۔ علی امین خان گنڈا پور نے سیاحتی مقامات پر لوگوں کی سہولت کیلئے بین الاقوامی معیار کے مزید کیمپنگ پاڈز نصب کرنے کی بھی ہدایت کی ہے ۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ نے محکمہ سیاحت کے زیر انتظام نیم سرکاری اداروں کے بورڈ ز میں پیشہ ور افراد کو شامل کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ بورڈز میں پرائیویٹ اراکین کی تعداد بڑھائی جائے جبکہ اس مقصد کیلئے متعلقہ قوانین میں ترامیم تجویز کی جائیں ۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
87888

آئی ایم ایف کے وزیراعظم آفس افسروں کو 4 اضافی تنخواہوں، 24 ارب کی ضمنی گرانٹ پر اعتراضات

Posted on

آئی ایم ایف کے وزیراعظم آفس افسروں کو 4 اضافی تنخواہوں، 24 ارب کی ضمنی گرانٹ پر اعتراضات

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ)آئی ایم ایف نے پاکستان کی جانب سے وزیراعظم آفس کے افسروں کو 4اضافی تنخواہیں دینے اور معاشی بحران کے دوران 24 ارب روپے کی ضمنی گرانٹ کی منظوری پر اعتراضات کردیے۔نجی ٹی وی کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے نے وزارت خزانہ کے ساتھ خط و کتابت میں یہ سوالات اٹھائے، آئی ایم ایف نے اقتصادی رابطہ کمیٹی سے 24 ارب روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری اور وزیراعظم آفس کے افسروں کی اضافی تنخواہوں کے حوالے سے استفسار کیا۔ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے اعتراضات مذکورہ فنڈنگ کے ذرائع کے بارے میں تھے،آئی ایم ایف کی پاکستان میں نمائندہ ایستھر پیریز نے 2ہفتے گزرنے پر بھی اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا،ان سے کہا گیا تھا کہ وہ وزیر اعظم آفس کے ملازمین کی اضافی تنخواہوں سے متعلق پیش رفت اور آئی ایم ایف کے مو قف کی تصدیق کریں،اس معاملے میں آئی ایم ایف کی مداخلت کے باوجود ایسا لگتا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر خزانہ محمد اورنگزیب مالیاتی طور پر قابل اعتراض فیصلے کو واپس لینے کے موڈ میں نہیں ہیں۔

 

وزارت خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کا آئی ایم ایف کی مداخلت پر فیصلہ واپس لینا توہین آمیز ہو گا لیکن ایسا پہلی بار نہیں ہو گا کہ وزیر اعظم آئی ایم ایف کے اعتراض پر اپنا فیصلہ واپس لیں،پی ڈی ایم کی حکومت نے آئی ایم ایفکے اعتراضات کے باعث جون 2023 کے بجٹ میں تبدیلیاں کی تھیں،سابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ اعلان کے باوجود بجلی بلوں کی معافی یا قسطوں میں وصولی کیلیے آئی ایم ایف کی منظوری حاصل نہ کر سکے تھے۔کابینہ کے ایک رکن نے دعویٰ کیا کہ وزیراعظم کو فیصلے کے مالی اثرات پر درست بریفنگ نہیں دی گئی تھی تاہم مستقبل میں ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا جائے گا۔نجی ٹی وی نے دو ہفتے قبل رپورٹ کیا تھا کہ ڈیفالٹ سے بچنے کیلیے آئی ایم ایف سے نئے بیل آؤٹ پیکج کے حصول کی درخواست سے چند روز قبل وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے وزیر اعظم دفتر کے افسروں کیلیے بطور انعام چار اضافی تنخواہوں کی منظوری دی تھی۔وزیر اعظم نے موجودہ سنگین معاشی صورتحال کے پیش نظر وفاقی کابینہ کی تنخواہوں میں کٹوتی کی تھی،تاہم وزیراعظم نے اپنے دفتر میں کام کرنے والے بیوروکریٹس کو خوش کرنے کیلیے عوام کی جیب پر بوجھ ڈالنے کا فیصلہ کیا۔

 

 

ذرئع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے حکومتی واجبات کی ادائیگی اور غیرموزوں گرانٹس سے پیدا خلا ختم کرنے کیلیے ضمنی گرانٹس کے طور پر 24 ارب روپے کی منظوری کے ای سی سی کے فیصلے پر بھی سوال اٹھایا،معاملے کو خفیہ رکھنے کیلیے وزارت خزانہ نے ای سی سی اجلاس کے بعد پریس ریلیز جاری نہیں کی تھی،ئی ایم ایف نے دوسرے جائزہ مذاکرات کے دوران پاکستان پر زور دیا تھا کہ وہ تکنیکی ضمنی گرانٹس کے اجرا سے بھی گریز کرے جس کا مقصد رواں مالی سال جی ڈی پی کا 0.4 فیصد اضافی بجٹ کا ہدف حاصل کرنا ہے۔پاکستان رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران یہ ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہا،تاہم آئی ایم ایف نے پاکستان کو 70 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی قسط دینے کیلئے اس کی چھوٹ دی تھی،ورلڈ بینک نے رواں ماہ کے شروع میں کہا تھا کہ امکان ہے کہ پاکستان مالی سال کے آخر تک اضافی بجٹ کے آئی ایم ایف کے بنیادی ہدف کو حاصل کرنے میں ناکام رہے گا۔

 

ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس، وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد اور متعلقہ افسران معطل کر کے انکوائری کا حکم

اسلام آباد(سی ایم لنکس)وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس لیتے ہوئے چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد اور ان کے ساتھ متعلقہ تمام افسران معطل کرنے اور انکوائری کا حکم دے دیاہے۔ منگل کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیرِ اعظم نے چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد اور ان کے ساتھ متعلقہ تمام افسران کو معطل کر کے فوری انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔وزیرِ اعظم نے حکومت سنبھالتے ہی ایف بی آر اصلاحات کے جلد اور فوری نفاذ کی ہدایات جاری کرتے ہوئے ذاتی طور پر اس عمل کی نگرانی کا فیصلہ کیا تھا۔بیان کے مطابق ٹیکس ٹربیونلز میں اس وقت حکومت کے سینکڑوں ارب روپے کے کیسز زیر سماعت ہیں، وزیرِ اعظم نے چیف جسٹس آف پاکستان سے ان کیسز کے جلد نمٹائے جانے کی درخواست کی تھی، حال ہی میں اسلام آباد میں ایف بی آر کے وکیل کی جانب سے عدالت میں ایسے ہی ایک کیس کی تاریخ میں تاخیر کی استدعا پر وزیرِ اعظم نے نوٹس لیا۔ بیان کے مطابق وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو فوری طور پر واقعہ کی انکوائری کی ہدایت بھی کی ہے۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ قومی خزانے کے سینکڑوں ارب روپے قانونی تنازعات کی وجہ سے پھنسے ہوئے ہیں،اس حوالے سے کسی بھی قسم کی لاپرواہی اور کوتاہی قبول نہیں کروں گا۔ اپنے عوام سے کئے گئے عہد کے تحت ٹیکس نظام میں اصلاحات کی خود نگرانی کر رہا ہوں۔ ملک و قوم کی ایک ایک پائی بچانے اور محصولات میں اضافے کیلئے دن رات محنت کرنا ہو گی

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
87861

عوام کو قومی اسمبلی میں پٹیشن دائر کرنیکی اجازت، پیپلز پارٹی بل لانے کیلیے تیار

Posted on

عوام کو قومی اسمبلی میں پٹیشن دائر کرنیکی اجازت، پیپلز پارٹی بل لانے کیلیے تیار

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ) پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز نے قومی اسمبلی میں ایسا بل پیش کرنے کی تیاری کرلی جس کے تحت شہری کو قومی اسمبلی میں پبلک پٹیشن دائر کرنے کا حق حاصل ہوگا کہ قومی اسمبلی انفرادی اور اجتماعی نوعیت کے معاملے میں مداخلت کرے۔23اپریل کے قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں بتایا گیا ہے پیپلز پارٹی کی ایم این اے نفیسہ شاہ نے قومی اسمبلی میں رولز ا?ف پروسیجر اینڈ کنڈکٹ آف بزنس 2007 ایکٹ میں ترمیم کی درخواست کی ہے۔ ان کی ترمیم کے مطابق نئے رول 295اور 296 کے تحت شہری کو عوامی درخواست کے ساتھ قومی اسمبلی سے رجوع کا حق حاصل ہوجائے گا۔رول 295 کے تحت کسی بھی پاکستانی شہری یا نیچرل یا قانونی شخص کو انفرادی طور پر یا دوسروں کے ساتھ ملکر قومی اسمبلی میں اس کو یا ان سب کو متاثر کرنے والا معاملہ کی درخواست دینے کا حق حاصل ہوگا۔ درخواست گزار کو اپنا نام، قومیت اور مستقل ایڈریس درج کرنا ہوگا۔ ایک سے زیادہ پٹیشنرز ہونے کی صورت میں تمام دستخط کرنے والے اپنا ایک نمائندہ مقرر کریں گے۔پٹیشنرز میں سے کوئی بھی درخواست گزار کسی بھی وقت اس درخواست سے کنارہ کشی اختیار کر سکے گا۔

 

اردو یا انگلش میں درخواست کو پیشہ ورانہ زبان میں لکھنا ہوگا۔ تاہم سندھی، پنجاب، پشتو، بلوچی، کشمیری، شینا، ہندکو یا براہوی جیسی صوبائی یا مقامی زبانوں میں درخواستوں کو بھی قبول کیا جائے گا۔ ضوابط پر پورا اترنے والی درخواست کو رجسٹر میں درج کردیا جائے گا۔وہ درخواست جسے رجسٹر میں درج نہیں کیا جا سکا اس کا درخواست گزار کو بتا دیا جائے گا۔ رجسٹر میں درج درخواستوں کو سپییکر ذمہ دار ”پبلک پٹیشز کمیٹی“ کو بھیج دے گا۔ یہ کمیٹی سب سے پہلے اس درخواست کے قابل قبول ہونے کا جائزہ لے گی۔ اگر درخواست قابل قبول نہ سمجھی گئی تو پٹیشنز کو بتا دیا جائے گا اور درخواست قبول نہ کرنے کی وجہ سے بھی اسے بتا دی جائے گی۔ ممکن ہو تو اسے شکایت کے ازالے کے متبادل ذرائع کا بھی بتایا جائے گا۔پٹیشن کے رجسٹرڈ ہونے پر یہ درخواست جنرل ضابطے کے تحت پبلک ڈاکیو منٹ بن جائے گی اور ٹرانسپرنسی کے حصول کے لیے قومی اسمبلی اسے پبلش بھی کر سکے گی۔ پبلک ڈاکیومنٹ بننے کی اہلیت پر پوری نہ اترنے کی صورت میں پٹیشنرز کی درخواست پر اس کا نام ظاہر نہ کیا جائے گا۔ اگر درخواست پر پٹیشنرز کی گمنامی کی وجہ سے تحقیقات نہ ہوسکتی ہوں تو اس حوالے سے پٹیشنرز سے مشاورت کی جا سکے گی۔

 

پٹیشنرز مزید یہ درخواست بھی کر سکتا ہے کہ اس کی پٹیشن کو رازداری سے نمٹایا جائے۔ اس صورت میں پارلیمنٹ تمام احتیاطی اقداما ت اٹھائے گی۔ کمیٹی جیسا مناسب سمجھے اس پٹیشن کو نمٹانے کے لیے وفاقی محتسب، متعلقہ حکومتی ادارے یا ڈویڑن کو بھی بھیج سکتی ہے۔رول 296 میں پٹیشنز کے جائزے، اس کو نمٹانے اور اس کی رپورٹ کے معاملات پر بات کی گئی ہے۔ اس رول میں کہا گیا اگر ضرورت ہوگی کو پٹیشنرز کو بحث کے لیے کمیٹی میں بلایا جائے گا۔ پٹیشنرز کو بات کرنے کا حق کمیٹی کے سربراہ کی صوابدید پر دیا جائے گا۔ کمیٹی اس پٹیشن کے حوالے سے رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کرے گی اور پٹیشن سے متعلق اٹھائے گئے اقدامات سے پارلیمنٹ کو ا?گاہ کرے گی۔ زیر غور مسئلہ میں جہاں ضرورت ہو یہ کمیٹی دوسری پارلیمانی کمیٹیوں سے رائے حاصل کر سکے گی۔رپورٹ میں قانون کی تشریح یا موجود قانون میں مجوزہ تبدیلی کے حوالے سے اس معاملہ سے متعلق قائمہ کمیٹی کے ساتھ بھی رابطہ قائم کیا جائے گا۔ اگر متعلقہ قائمہ کمیٹی قانون میں مجوزہ ترمیم کو قبول نہیں کرتی تو منسلک ہونے والی کمیٹی ترمیم کو براہ راست بھی پارلیمنٹ پیش کرسکے گی۔ درخواستوں کی تحقیقات کرنے کے دوران حقائق کو ثابت کرنے کے لیے یا حل پیش کرنے کے لیے فیکٹ فائنڈنگ کے لیے درخواست سے متعلقہ مقامات کا دورہ بھی کر سکے گی۔ دورہ کرنے والوں کی رپورٹ بھی تیار کی جائے گی۔کمیٹی کی جانب سے پٹیشنر کو اپنے فیصلوں اور ان فیصلوں کی وجوہات سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔ جب قابل قبول پٹیشن کا جائزہ مکمل ہوجائے گا تو اس پٹیشن کو بند کرنے کا اعلان کردیا جائے گا اور پٹیشنر کو اگاہ کردیا جائے گا۔دوسری طرف واضح رہے کہ سنی اتحاد کونسل کے قانون ساز آئین کے آرٹیکل 175اے اور 215میں ترمیم کے لیے بل لانے کے خواہاں ہیں۔ اسی طرح نفیسہ شاہ بھی آرٹیکل 25میں ترمیم کے لیے بل لانے کی خواہش مند ہیں۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
87863

سیاحتی مقامات پر سیاحوں کو بروقت اور بہترین خدمات فراہم کرنے کیلئے ریسکیو 1122 کی استعداد کار میں اضافہ کیا جائے، کالاش ویلی چترال لوئر میں ایمبولنس اورریسکیواہلکاروں کی تعداد کوبڑھایا کیا جائے۔ زاہد چن زیب

Posted on

سیاحتی مقامات پر سیاحوں کو بروقت اور بہترین خدمات فراہم کرنے کیلئے ریسکیو 1122 کی استعداد کار میں اضافہ کیا جائے، کالاش ویلی چترال لوئر میں ایمبولنس اورریسکیواہلکاروں کی تعداد کوبڑھایا کیا جائے۔ زاہد چن زیب

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے سیاحت، ثقافت، آثارقدیمہ و عجائب گھر زاہد چن زیب نے ڈائریکٹر جنرل کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی برکت اللہ مروت اور دیگر حکام کے ہمراہ ریسکیو 1122 کے صوبائی ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا۔ وہاں آمد پر ڈائریکٹر جنرل ریسکیو 1122 ڈاکٹر محمد آیاز خان نے ان کا خیر مقدم کیا اور انہیں ریسکیو 1122 کی جانب سے مختلف ایمرجنسیز میں استعمال ہونے والے آلات اور مشینری کے سٹالز کا معائنہ کرایا اور ایمرجنسی سے نمٹنے کے عملی مظاہروں سمیت مختلف ریسکیو سروسز پر تفصیلی بریفنگ دی۔ مشیر سیاحت نے ریسکیو خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ نہ صرف ایمرجنسیز میں بین الاقوامی معیار کے مطابق بہترین خدمات فراہم کر رہا ہے بلکہ سیاحوں کیلئے محفوظ سفر و سیاحت اور قیام میں معاونت کے علاؤہ ادارے نے مختلف سیاحتی مقامات پر عارضی ریسکیو سٹیشنز قائم کئے ہیں جہاں سیاحوں کو موقع پر طبی امداد اور موسمیاتی آگاہی بھی فراہم کی جاتی ہے۔ انہوں نے اس ضمن میں محکمہ سیاحت کی بھرپور معاونت پر ریسکیو 1122 کی سروسز کو سراہتے ہوئے مشنری جذبے کے ساتھ انسانیت کی بہترین خدمت پر ادارے اور اس کے منتظمین کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریسکیو1122 نے اپنی پیشہ وارانہ خدمات کا لوہا منوایا ہے اور عوام کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا ہے۔ زاہد چن زیب کا کہنا تھا کہ سیاحت کے فروغ کیلئے صوبائی حکومت کی جانب سے اس اہم ترین ادارے کی استعداد کار مزید بڑھائی جائے گی تاکہ سیاحوں کو بہترین اور بروقت خدمات فراہم کی جاسکیں اور سیاحتی سیزن میں نتھیاگلی ایبٹ آباد، ٹھنڈیانی، کیوائی، ناران روڈ مانسہرہ، سوات، گبین جبہ، مالم جبہ، کمراٹ، چترال کیلاش بمبوریت شندور کیلئے خصوصی طور پر وسائل بروئے کار لائے جائیں۔

 

انہوں نے کہا کہ سیاحتی سیزن شروع ہونے کی وجہ سے سیاحوں کا رش بھی صوبہ خیبرپختونخوا کے سیاحتی مقامات کی جانب بڑھ رہا ہے اس وجہ سے ریسکیو1122 اہلکاروں کی تعداد میں بھی اضافے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ مشیر سیاحت خیبرپختونخوا زاہد نے مزید کہا کہ محکمہ سیاحت اور محکمہ ریلیف سیاحت کے شعبہ میں مل کر نہ صرف ترقی کر سکتے ہیں بلکہ صوبے کی معیشت کو مستحکم کیا جا سکتا ہے۔ زاہد چن زیب کا مزید کہنا تھا کہ ہم خیبرپختونخوا میں سیاحت کو بطور انڈسٹری متعارف کروا رہے ہیں تاکہ ملکی سیاحوں کیساتھ ساتھ غیرملکی سیاح جوق درجوق پاکستان اور خصوصاً صوبہ خیبر پختونخوا کا رخ کرنے پر راغب ہوں۔ مشیر سیاحت نے ڈی جی ریسکیو ڈاکٹر محمد آیاز خان سے سیاحتی مقامات نتھیاگلی ایبٹ آباد، ٹھنڈیانی، کیوائی ناران روڈ، کیلاش بمبوریت چترال لوئر اور گبین جبہ سوات میں کائیٹ پراجیکٹ کی زیرنگرانی بنائے گئے ریسکیو سنٹرز میں ایمبولنس میں اضافہ کرنے، ریسکیو اہلکاروں کی تعداد میں اضافے اور ہر ممکن سہولیات کی فراہمی کی ضرورت پر زور دیا جس پر ریسکیو سربراہ نے فوری عملدرآمد کا یقین دلایا۔ اس موقع پر برکت اللہ مروت ڈائریکٹر جنرل خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی نے بتایا کہ سیاحتی مقامات پر تعینات ٹورازم پولیس پہلے ہی ریسکیو 1122 کے اہلکاروں کیساتھ مل کر سیاحوں کی خدمت کیلئے کوشاں ہے تاہم فرسٹ ایڈ اور ایمرجنسی جیسی سہولیات سے سیاحوں کو ون ونڈو سہولت میسر ہوگی۔ ریسکیو حکام نے ادارے کے ہیڈکوارٹر کا دورہ کرنے اور اہلکاروں کی مناسبت حوصلہ افزائی پر مشیر سیاحت کا شکریہ ادا کیا اور یقین دلایا کہ وسائل کی دستیابی پر مزید سیاحتی مقامات پر بھی ریسکیو ٹیموں، ایمبولینس اور بوٹس کی تعیناتی کے علاؤہ فرسٹ ایڈ خدمات میں اضافہ کیا جائے گا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
87858

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی زیر صدارت ایپکس کمیٹی کا اجلاس، منشیات کے کاروبار میں ملوث عناصر کو سخت سے سخت سزائیں دینے کےلئے قوانین میں ترمیم کرنے اور منشیات کی تیاری اور سپلائی میں ملوث بڑے مگر مچھوں کے خلاف کریک ڈاون کا فیصلہ 

Posted on

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی زیر صدارت ایپکس کمیٹی کا اجلاس، منشیات کے کاروبار میں ملوث عناصر کو سخت سے سخت سزائیں دینے کےلئے قوانین میں ترمیم کرنے اور منشیات کی تیاری اور سپلائی میں ملوث بڑے مگر مچھوں کے خلاف کریک ڈاون کا فیصلہ

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپورکی زیر صدارت خیبر پختونخوا انٹیگریٹڈ سکیورٹی آرکیٹیکچر (KPISA) کی ایپکس کمیٹی کا چوتھا اہم اجلاس منگل کے روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں منقعد ہوا جس میں صوبے میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کےلئے فورم کے گذشتہ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور سول اور عسکری حکام کی جانب سے دہشتگردی میں معاون ثابت ہونے والی غیر قانونی سرگرمیوں بشمول بھتہ خوری، حوالہ ہنڈی، غیر قانونی اسلحہ، اسمگلنگ، جعلی دستاویز سازی، منشیات کی اسمگلنگ کے خاتمے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل حسن اظہر حیات،صوبائی کابینہ اراکین میاں خلیق الرحمن، بیرسٹر محمد علی سیف، مزمل اسلم ، چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری،آئی جی پی خیبر پختونخوا اختر حیات خان گنڈا پور کے علاوہ اعلیٰ سول و عسکری حکام اور متعلقہ وفاقی اداروں کے حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

 

اجلاس میں غیر قانونی سرگرمیوں کے خاتمے کےلئے متعلقہ صوبائی و وفاقی اداروں کے درمیان کوآرڈینیشن کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زوردیا گیا اور غیر قانونی سرگرمیوں کی موثر روک تھام کےلئے وفاق سے جڑے مسائل کو حل کرنے کےلئے سنٹرل ایپکس کمیٹی کا اجلاس پشاور میں منعقد کرنے کی سفارش کی گئی۔اجلاس میں این سی پی گاڑیوں کی پرو فائلنگ سے متعلق معاملات کا جائزہ لینے کے علاوہ دہشتگردی میں معاون ثابت ہونے والی غیر قانونی سرگرمیوں کی موثر روک تھام کےلئے سخت اقدامات جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا، ان سرگرمیوں کے موثر تدارک کےلئے متعلقہ وفاقی و صوبائی محکمے اور انٹیلیجنس ادارے مل کر مربوط کاروائیاں کریں گے۔اجلاس میں بھتہ خوری اور منشیات کوسنگین مسئلہ قراردیا گیا جبکہ بھتہ خوری کے موثر سدباب کےلئے تمام متعلقہ قانون نافذ کرنے والے اداروں پر مشتمل مشترکہ ٹاسک فورس بھی بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ بھتہ خوری کے مسئلے سے موثر انداز میں نمٹنے کےلئے سی ٹی ڈی کے اختیارات کو بڑھانے کا فیصلہ کرتے ہوئے اس سلسلے میں ضروری قانون سازی کرنے کا بھی اصولی فیصلہ کیا گیا۔شرکاءنے اسمگلنگ ، بھتہ خوری اور منشیات کے استعمال سمیت دیگر غیر قانونی سر گرمیوں میں ملوث عناصر سے آ ہنی ہاتھوں سے نمٹنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے اسمگلنگ میں معاونت فراہم کرنے والے سرکاری اہلکاروں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کا فیصلہ کیا ہے جبکہ اسمگلنگ کی روک تھام کےلئے جوائنٹ چیک پوسٹوں کو مضبوط بنانے اور انہیں جدید ٹیکنالوجی سے لیس کرنے کا فیصلہ بھی ہواہے۔

 

تعلیمی اداروں میں منشیات کی سپلائی پر خصوصی نظر رکھنے اور ملوث عناصر کے خلاف بلا امتیاز کارروائیاں جاری رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے منشیات کے کاروبار میں ملوث عناصر کو سخت سے سخت سزائیں دینے کےلئے قوانین میں ترمیم کرنے جبکہ منشیات کی تیاری اور سپلائی میں ملوث بڑے مگر مچھوں کے خلاف کریک ڈاو ن تیز کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ صوبے میں منشیات کے عادی افراد کی بحالی کےلئے اسٹیٹ آف دی آرٹ بحالی مرکز قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ اجلاس میں غیر قانونی اور ممنوعہ اشیاءکی اسمگلنگ کی روک تھام کےلئے موثر ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم بنانے ،غیر قانونی سرگرمیوں کے تدارک کےلئے پولیس، ایکسائز، کسٹم، اے این ایف اور دیگر اداروں کو مضبوط بنانے جبکہ ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کےلئے اضلاع کی سطح پر بنائی گئی کمیٹیوں کو مزید موثر بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور متعلقہ حکام کو اس سلسلے میں مل بیٹھ کر قابل عمل پلان ترتیب دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔اس کے علاوہ صوبے میں چلنے والی این سی پی گاڑیوں سے متعلق کوئی حتمی فیصلے کےلئے وفاق سے معاملہ اٹھانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔ ایپکس کمیٹی اجلاس میں دھماکہ خیز مواد کے غیر قانونی استعمال کے تدارک سے متعلق امور پر غوروخوض اور اہم فیصلے کئے گئے ۔صوبے میں شادی بیاہ اور دیگر تقاریب میں آتش بازی پر پابندی لگانے جبکہ دھماکہ خیز مواد کے کاروبار کےلئے پہلے سے جاری کردہ اجازت ناموں کے آڈٹ کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔مزید برآں اجلاس میں ڈسٹرکٹ ایکسپلوسیو کمیٹیوں کے مانیٹرنگ سسٹم کو موثر بنانے کا فیصلہ بھی ہواہے۔

 

درہ آدم خیل میں اسلحے کے کاروبار کو باضابطہ صنعت کا درجہ دینے پر غوروخوض کیا گیا۔ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایاگیا کہ خیبرپختونخوا سے تین لاکھ سے زائد غیر قانونی غیرملکی باشندے رضاکارانہ طورپر اپنے وطن واپس جاچکے ہیں جبکہ افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کی پروفائلنگ پر کام جاری ہے۔ مزید بتایا گیا کہ گذشتہ ایک سال کے دوران 6 ارب روپے سے زائد مالیت کی اسمگل شدہ اشیاءضبط کی گئی ہیں جبکہ منشیات کے خلاف مشترکہ کارروائیوں میں 78 ٹن منشیات ضبط کی گئی ہیں۔ اجلاس کے شرکاءکو آگاہ کیا گیا کہ اب تک 3571 مدارس کی رجسٹریشن کی گئی ہے۔ 90 لاکھ سے زائد غیر قانونی موبائل سمز بلاک کری گئی ہیں۔حوالہ ہنڈی کے خلاف کارروائیوں میں 1.93 ارب روپے ضبط کئے گئے ہیں۔گذشتہ چار مہینوں میں ایک لاکھ سے زائد این سی پی گاڑیوں کی پروفائلنگ کی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں امن و امان کی موجودہ صورتحال کے تناظر میں خیبر پختونخوا انٹگریٹڈ سکیورٹی آرکیٹیکچر جیسے فورمز کی اشد ضرورت ہے، یہ فورم نہ صرف صوبے بلکہ پورے ملک کےلئے اہمیت کا حامل ہے، صوبے میں سکیورٹی کی موجودہ صورتحال میں تمام اداروں کو مل جل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کےلئے سول اور عسکری اداروں کے درمیان مربوط کوآرڈینیشن اور ٹیم ورک کی ضرورت ہے۔ اجلاس میں گذشتہ دنوں دہشتگردی کے واقعات میں سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جوانوں کی شہادت پر فاتحہ خوانی اور شہداءکے درجات کی بلندی اور پسماندگان کےلئے صبر جمیل کی دعاکی گئی۔ سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جوانوں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے اور ملک میں امن کےلئے سکیورٹی اور قانون نافذ کرنے والے ادارے بے مثال قربانیاں دے رہے ہیں، قوم کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے اہلکاروں کو سلام پیش کرتے ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
87855

جدید سہولیات و ٹیکنالوجی پر مبنی میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنیوالے نوجوان ڈاکٹرز کو طبی شعبہ میں نئی تحقیق سے جدت و بہتری لانا ہو گی،گورنرحاجی غلام علی کی گندھارا یونیورسٹی کے کانووکیشن سے خطاب

Posted on

جدید سہولیات و ٹیکنالوجی پر مبنی میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنیوالے نوجوان ڈاکٹرز کو طبی شعبہ میں نئی تحقیق سے جدت و بہتری لانا ہو گی،گورنرحاجی غلام علی کی گندھارا یونیورسٹی کے کانووکیشن سے خطاب

نوجوان ڈاکٹرز کو نت نئی بیماریوں کا پھیلاؤ روکنے کیلئے دنیا بھر میں شعبہ طب میں اپنا نام پیدا کرنا ہو گا،حاجی غلام علی

گورنر خیبرپختونخوا کی گندھارا یونیورسٹی کے 8ویں کانووکیشن میں بحیثیت مہمان خصوصی شرکت،میڈیکل کی تعلیم مکمل کرنیوالے 265 طلباء و طالبات میں ڈگریاں تقسیم کیں اور 27 طلباء و طالبات کو گولڈ میدلز پہنائے

chitraltimes gandahara university convocation governor kp haji ghulam ali chief guest 2

 

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) گورنرخیبرپختونخواحاجی غلام علی نے کہاہے کہ موجودہ دور میں جدید ٹیکنالوجی و سہولیات پر میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنیوالے نوجوان ڈاکٹرز کو طبی شعبہ میں نئی تحقیق سے جدت و بہتری لانا ہو گی،جدید ٹیکنالوجی کے آلات نے تعلیمی شعبہ سمیت تمام شعبوں میں آسانیاں پیدا کی ہیں،دنیا میں جہاں نئی بیماریاں جنم لے رہی ہیں تو وہیں علاج معالجہ کے نئے طریقے بھی متعارف ہو رہے ہیں،وقت کا تقاضاہے کہ ہمارے نوجوان ڈاکٹرز معاشرے سے بیماریوں کے مکمل خاتمے کیلئے اپنی تعلیم کا بہترین استعمال کر کے تحقیق سے نہ صرف صوبہ و ملک بلکہ دنیا بھر میں اپنا نام و مقام پیدا کریں۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے منگل کے روز گندھارا یونیورسٹی پشاور کے 8ویں کانووکیشن سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں چانسلر گندھارا یونیورسٹی مسز روئیدہ کبیر،وائس چانسلر ڈاکٹر اعجاز حسن،ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسزڈاکٹر شوکت علی، ایڈیشنل انسپکٹر جنرل پولیس علی بابا خیل،رجسٹرار،کنٹرولر امتحانات، فیکلٹی اراکین، سینٹ و سنڈیکیٹ کے ممبران سمیت طلباء وطالبات سمیت والدین نے کثیرتعداد میں شرکت کی۔گورنر نے کانووکیشن میں اکیڈیمک سیشن 2022-23 میں میڈیکل کی تعلیم مکمل کرنیوالے 265 طلباء و طالبات میں ڈگریاں تقسیم کیں اورتعلیمی میدان میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنیوالے 27 طلباء و طالبات کو گولڈ میدلز پہنائے۔تقریب میں وائس چانسلر ڈاکٹر اعجاز حسن خان نے گورنراوردیگرمہمانوں کا خیرمقدم کیا اورگورنر کو یونیورسٹی کی سالانہ کارکردگی رپورٹ بھی پیش کی۔

 

گورنرنے اپنے خطاب میں تعلیمی کامیابی حاصل کرنیوالے طلباء و طالبات، والدین، فیکلٹی اراکین کو مبارکباددیتے ہوئے کہاکہ آپ کے والدین اور اساتذہ نے آپ کو ایک کامیاب عملی زندگی گزارنے کے قابل بنانے کے لیے مستقل اور مخلصانہ کوششیں کی ہیں۔انہوں نے گندھارا یونیورسٹی، کبیر میڈیکل کالج کے منتظمین کو صوبہ کے نوجوانوں کو میڈیکل کی معیاری تعلیم کی فراہمی پر خراج تحسین بھی پیش کیااورکہاکہ یہ صوبے کی پہلی نجی یونیورسٹی ہے جوکہ میڈیکل کے شعبے میں گرانقدرخدمات انجام دے رہی ہے۔گورنرنے طلباء وطالبات کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ اب جب کہ آپ چیلنجوں اور مواقع سے بھری ایک نئی زندگی میں داخل ہوچکے ہیں،آپ سے توقع کرتے ہیں کہ آپ ان چیلنجوں کادلیری سے مقابلہ کریں گے اور اپنے پیشے میں سبقت حاصل کرنے کے مواقع ضائع نہیں کریں گے۔

 

انہوں نے کہاکہ دکھی انسانیت کا خدمت آپکی زندگی کا مقصد ہونا چاہئے، ہسپتالوں کی حالت زار بہتر بنانا اور مریضوں کو ہر ممکن طبی سہولیات کی فراہمی اورخدمت خلق نوجوان ڈاکٹرز کا جذبہ ہونا چاہئے۔نوجوان طبقہ اپنے متعلقہ شعبوں میں کامیابیاں سمیٹنے کیلئے اپنے اہداف مقرر کریں۔انہوں نے کہاکہ ڈاکٹرز کوعلاج معالجہ کے ساتھ بیماریوں کے مکمل خاتمہ کیلئے اپنی تعلیم کا بہترین استعمال کرناہوگا۔انہوں نے اس موقع پر صوبہ میں گندھارا یونیورسٹی سمیت تمام نجی تعلیمی اداروں کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ صوبہ میں میڈیکل سمیت تمام شعبوں میں معیاری تعلیم کی فراہمی میں نجی سیکٹرز یونیورسٹیوں کا کردار قابل تحسین ہے، انہوں نے کہا کہ وفاق اور صوبائی حکومتیں شعبہ تعلیم اور شعبہ صحت پر بھاری فنڈز خرچ کر رہی ہیں، نوجوان نسل ہمارا مستقبل ہے اس لئے نوجوان نسل کو تعلیم و صحت کے میدان میں آگے لانے کیلئے ہر ممکن سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، انہوں نے کہا کہ نوجوان ملک و قوم کا قیمتی سرمایہ ہیں اور امید کرتے ہیں کہ ہمارے نوجوان اپنی مثبت سرگرمیوں سے ملک و قوم کی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔

chitraltimes gandahara university convocation governor kp haji ghulam ali chief guest 1

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
87845

اگر وفاقی حکومت صوبے میں بجلی کے معاملات درست کرنے میں سنجیدہ ہے تو ہم بیٹھ کر بات کرنے کو تیار ہیں لیکن یہ کسی صورت قبول نہیں،کہ ہمارے لوگوں کو بے جا تنگ کیا جائے۔وزیراعلیِ کا پریس کانفرنس 

Posted on

اگر وفاقی حکومت صوبے میں بجلی کے معاملات درست کرنے میں سنجیدہ ہے تو ہم بیٹھ کر بات کرنے کو تیار ہیں لیکن یہ کسی صورت قبول نہیں،کہ ہمارے لوگوں کو بے جا تنگ کیا جائے۔ وزیراعلیِ کا پریس کانفرنس

 

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے کہا ہے کہ وہ کسی کے منہ سے صوبے کے عوام کے لئے بجلی چور کا لفظ برداشت نہیں کریں گے، صوبے کے عوام چور نہیں بلکہ واپڈا اور واپڈا والے چور ہیں جو لوگوں کو بجلی چوری کرنے پر مجبور کرتے ہیں، وفاقی حکومت ایک طرف صوبے میں بجلی چوری روکنے کےلئے خط لکھ رہی ہے تو دوسری طرف واپڈا کی طرف سے صوبے کے لوگوں پر ایف آئی آرز درج کی جارہی ہیں۔ اگر وفاقی حکومت صوبے میں بجلی کے معاملات درست کرنے میں سنجیدہ ہے تو ہم بیٹھ کر بات کرنے کو تیار ہیں لیکن یہ کسی صورت قبول نہیں ، ہمارے لوگوں کو بے جا تنگ کیا جائے۔ صوبے میں بجلی کا جو بھی خسارہ ہوگا میں اس کی ذمہ داری لینے کےلئے تیار ہوں ، وفاق کے ذمے بجلی کی مد میں ہمارے 1510 ارب روپے بقایا جات ہیں، وفاق ان بقایاجات کی بات کبھی نہیں کرتا اور صرف ہمارے صوبے کے لوگوں کو چور چور کہنے پر لگا ہے جو کسی صورت قبول نہیں۔ وفاقی حکومت کو بجلی کے بقایاجات کی ادائیگی کے معاملے پر بات چیت کرنے کی کئی بار پیش کش کی ہے ، یہ بقایاجات ہمارے صوبے کے عوام کا حق ہے اور یہ حق ہم ہر صورت لے کر رہیں گے ، اگر میں صوبے کا حق نہیں لے سکا تو مجھے اس کرسی پر بیٹھنے کا کوئی شوق نہیں ۔ میں نے وفاق کو صوبے میں بجلی کے لاسز کے لئے ان بقایاجات سے کٹوتی کرنے کی بھی آفر کی ہے۔بجلی کے حوالے سے صوبے میں اگر کوئی غیر قانونی کام ہورہا ہے تو ہم اس کو روکنے کے لئے تیار ہیں لیکن ہمارے لوگوں کو چور کہنا بند کیا جائے ، صوبے کے عوام نے اس ملک کیلئے بڑی قربانیاں دی ہیں اور دے رہے ہیں یہ ان قربانیوں کی توہین ہے۔ ہم ہر طرح کی بات چیت کےلئے تیار ہیں لیکن اگر کوئی ہمارے ساتھ بدمعاشی کرنا چاہتا ہے تو میں واضح پیغام دیتا ہوں کہ بدمعاشی نہیں چلے گی اور نہ ہم کسی کی بدمعاشی برداشت کریں گے۔

 

وہ پیر کے روز وزیراعلیٰ ہاو س پشاور میں ایک اہم پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ ملک میں حالیہ ضمنی انتخابات کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ پنجاب میں ضمنی انتخابات میں ٹرن آو ¿ٹ عام ا نتخابات کی نسبت 50 فیصد سے بھی کم ہوتا ہے ، پنجاب میں حالیہ انتخابات میں 8 فروری کے انتخابات سے بھی زیادہ دھاندلی ہوئی ہے جبکہ خیبرپختونخوا میں ضمنی انتخابات مکمل طور پر صاف وشفاف ہوئے ہیں، صوبائی حکومت نے ان انتخابات میں کسی بھی قسم کی مداخلت نہیں کی اور ان انتخابات میں عوام نے جس کو بھی اپنا نمائندہ منتخب کیا ہے ہم اسے مبارکباد دیتے ہیں اور عوام کی رائے کو کھلے دل سے تسلیم کرتے ہیں اور یہی عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف کا وژن ہے۔ سینٹ الیکشن کے حوالے سے وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ سینٹ کا ایوان مکمل نہیں کیونکہ ایک صوبے میں سینٹ کے انتخابات ہی نہیں ہوئے ہیں ۔ مخصوص نشستوں سے متعلق علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کی مخصوص نشستوں کو دوسری پارٹیوں میں بانٹنا غیر آئینی اور غیر قانونی کام ہے اور پی ٹی آئی کے حق پر ڈاکہ ہے، ہم اپنا حق واپس لینے کےلئے ہر قانونی، آئینی اور سیاسی راستہ اپنائیں گے اور اپنا حق لے کر رہیں گے۔ چیف الیکشن کمشنر اس سلسلے میں ایکسپوز ہواہے اور مزید ایکسپوز ہو رہا ہے ۔ خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر جو ممبران نوٹیفائی ہوئے ہیں وہ غیر قانونی ہیں۔ ان سے حلف لینے کے معاملے پر ہم نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

 

عمران خان اور بشریٰ بی بی کے کیسز اور صحت کے ایشو ز پر علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ میڈیکل ٹیسٹ کی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ ان کی صحت کو خطرات ہیں جس پر ہمیں تشویش ہے ہم نے پنجاب کو بشریٰ بی بی کے طبی معائنے کےلئے خط لکھا ہے جسے مسترد کیا گیا ہے جو سراسر زیادتی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم تمام معاملات پر مل بیٹھ کر بات چیت کرنے کےلئے تیار ہیں ، ہمارے ساتھ جو زیادتیاں ہو رہی ہیں ان کا سلسلہ بند ہونا چاہیئے اور ملک و قوم کے مفاد میں آئین اور قانون پر عمل کیا جائے، آئین کا تحفظ ہمارا فرض ہے، اگر غیر آئینی اور غیر قانونی کاموں کا سلسلہ جاری رہا تو ہم بھر پور احتجاج کریں گے، میں بحیثیت وزیراعلیٰ تمام صوبوں میں ریلیوں اور احتجاجی جلسوں میں شرکت کروں گا۔ وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ وفاق ہمیں فنڈز دیتا اورنہ ہمیں ہماری مرضی کے افسران دیتا ہے اور نہ حقوق دیتا ہے، میں بتانا چاہتا ہوں کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو میں 18 ویں آئینی ترمیم کے تحت اپنے اختیارات کا بھر پور استعمال کروں گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صوبے کو کئی عرصے سے امن و امان کا سنجیدہ مسئلہ درپیش ہے، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں صوبے کو بہت زیادہ جانی و مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے ہمارےے پولیس اور سیکیورٹی فورسز سینہ تان کر دہشتگردی کا مقابلہ کر رہے ہیں اور اپنی جانیں قربان کر رہے ہیں۔ ملک میں پائیدار امن کے لئے سب کو مل بیٹھ کر کوئی لائحہ عمل اپنانا ہوگا۔

 

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور سے عالمی ادارہ صحت کے وفدکی کنٹری ہیڈ ڈاکٹر لو دیپنگ کی سربراہی میں  ملاقات

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور سے پیر کے روز عالمی ادارہ صحت کے وفد نے کنٹری ہیڈ ڈاکٹر لو دیپنگ کی سربراہی میں وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں ملاقات کی جس میں صوبے میں عالمی ادارہ صحت کے اشتراک سے چلنے والے پروگراموں سے متعلق اُمور پر گفتگو کے علاوہ صوبائی حکومت اور عالمی ادارہ صحت کے مابین تعاون اور اشتراک کار کو مزید بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ صوبائی وزیر صحت سید قاسم علی شاہ کے علاوہ دیگر سرکاری حکام بھی موجود تھے ۔ وزیراعلیٰ نے اپنی گفتگو میں کہا کہ صوبائی حکومت عالمی ادارہ صحت کے اشتراک کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے ، صحت عامہ خصوصاً پولیو وائرس کے خاتمے کیلئے عالمی ادارہ صحت کا کردار قابل ستائش ہے ۔ اُنہوںنے مزید کہاکہ خیبرپختونخوا حکومت انسداد پولیو پروگرام کو کامیاب بنانے کیلئے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی تاکہ خیبرپختونخوا اور پورے ملک سے اس موذی وائرس کا خاتمہ کیا جا سکے ۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ موجودہ صوبائی حکومت پرائمری ہیلتھ کیئر کے شعبے کو مضبو ط بنانے پر کام کر رہی ہے اس مقصد کیلئے مقامی سطح پر قائم مراکز صحت کو تمام درکار طبی آلات اور عملہ فراہم کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جارہے ہیں جبکہ لوگوں کو مختلف بیماریوں سے بچانے کیلئے وسیع پیمانے پر عوامی آگہی کا پروگرام شروع کیا جارہا ہے۔رواں سیزن میں ڈینگی کے پھیلاﺅ کو روکنے کیلئے پلان مرتب کر لیا گیا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت ان شعبوں میں ڈونر اداروں کے اشتراک اور تعاون کا خیر مقدم کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ضلع چارسدہ میں عالمی ادارہ صحت کا یونیورسل ہیلتھ کوریج پروگرام قابل تحسین ہے اسے دوسرے اضلاع تک توسیع دینے کی بھی ضرورت ہے تاکہ صوبے کے زیادہ سے زیادہ لوگ اس پروگرام سے مستفید ہوں۔ عالمی ادارہ صحت کے کنٹری ہیڈ ڈاکٹر لو دیپنگ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ عالمی ادارہ صحت صوبائی حکومت کے اشتراک سے خیبرپختونخوا میں صحت عامہ کے مختلف شعبوں میں کام کر رہا ہے ، صوبائی حکومت کا صحت عامہ کے پروگراموں پر عمل درآمد کے سلسلے میں کردار قابل ستائش ہے ۔ ڈبلیو ایچ او انسداد پولیو پوگرام کے حوالے سے صوبائی حکومت خصوصاً وزیراعلیٰ کے قائدانہ کردار کا معترف ہے ۔ ڈبلیو ایچ او صحت کے شعبے میں صوبائی حکومت کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کیلئے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا۔

chitraltimes who country director meeting with cm kp

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
87837

پاکستان پوسٹ کا ایک اور کمال، نصف صدی سے قائم چترال کے تین ڈاک خانے بند کردیئے گئے

Posted on

پاکستان پوسٹ کا ایک اور کمال، نصف صدی سے قائم چترال کے تین ڈاک خانے بند کردیئے گئے

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) پاکستان پوسٹ نے عوامی خدمت میں کمال کا مظاہر ہ کرتے ہوئے چترال بھر میں تین ایسے ڈاک خانے بند کردیا جوکہ گزشتہ نصف صدی سے قائم تھے جن میں اپر چترال میں دراسن جبکہ لویر چترال میں کوغوزی اور عشریت کے ڈاک خانے شامل ہیں جبکہ اس سے چترال کے مختلف ڈاک خانوں میں کلاس فور کی درجنوں اسامیوں پر غیر مقامی افراد کو بھرتی کرنے کے بعد انہیں ان کے مقامی اضلاع میں تعینات کردئے گئے ہیں جس سے چترال میں پوسٹل نظام پہلے ہی ابتر حالت میں تھی۔ چترال میں تین ڈاک خانہ جات کے خاتمے پر عوام میں بے چینی پید ا ہوگئی ہے کیونکہ یہی ادارہ چترال جیسی دورافتادہ اور پسماندہ علاقے کے چپے چپے میں ترسیل ڈاک کی سہولت فراہم کرتی تھی۔ چترال میں ڈاک خانہ جات کی بندش اور گزشتہ سال پی ڈی ایم حکومت کے دور میں کلاس فور ملازمین اور دوسرے کم اسکیل کے ملازمین کی بھرتی میں چترال میں خالی اسامیوں پر چترال سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کو یکسر نظرانداز کرکے دوسرے اضلاع سے امیدواروں کو بھرتی کرنے کے بعد یہاں پر ڈیوٹی سرانجام دینے کے لئے نہ بھیجنے پر چترال کے عوام شدید احتجاج کررہے ہیں۔

 

انہوں نے وزیر اعظم شہازشریف سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال کے عوام کے ساتھ دشمنی کا مظاہرہ کرنے والے پاکستان پوسٹ کے پوسٹ ماسٹرجنرل سمیت دوسرے افسران کے خلاف فی الفور کاروائی کی جائے اور چترال کے ڈاک خانہ کے تین قدیمی شاخوں کو بند کرنے کے ظالمانہ فیصلے کو فوری طور پر منسوخ کرنے کے ساتھ ساتھ چترال کے مختلف ڈاک خانہ جات میں خالی اسامیوں کو پر کیا جائے تاکہ یہاں محکمہ ڈاک کا نظام درست ہوسکے۔ اپر چترال کے گاؤں وریجون میں منعقدہ ایک احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وی سی چیرمین عبدالرفیع، پی پیپی کے جنرل سیکرٹری حمید جلا ل اور دوسروں نے کہاکہ دراصل پاکستان پوسٹ کے اعلیٰ افسران اپنی غلطیوں پر پردہ ڈالنے کے لئے دراسن سمیت دوسرے علاقوں میں گزشتہ پانچ دہائیوں سے قائم ڈاک خانے بند کررہے ہیں تاکہ چترال کے نام پر بھرتی کردہ ملازمین کو وہاں پر پوسٹنگ کا جواز مل سکے۔ انہوں نے کہاکہ دراسن پوسٹ آفس پر تریچ سے لے کر کوشٹ تک 55ہزار آبادی اور آٹھ یونین کونسلوں کا دارومدار تھا اور وہ اس سہولت کو ایک افسر کی بیک جنبش قلم ختم کرنے کے فیصلے کو کبھی بھی قبو ل نہیں کریں گے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
87800

چینی انجینئرز کی گاڑی بلٹ پروف نہیں تھی، بشام حملے کی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف

Posted on

چینی انجینئرز کی گاڑی بلٹ پروف نہیں تھی، بشام حملے کی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ) شانگلہ بشام میں چینی انجینئرز کے قافلے پر خودکش حملے سے متعلق تحقیقاتی کمیٹی کی تفصیلی رپورٹ سامنے آ گئی۔رپورٹ کے مطابق پنجاب فورنزک سائنس ایجنسی کی رپورٹ بھی موصول ہو چکی ہے جس کے مطابق چینی انجینئرز کی گاڑی بلٹ پروف تھی تاہم سی ٹی ڈی خیبرپختونوا کی رپورٹ کے مطابق گاڑی بلٹ پروف نہیں تھی۔رپورٹ میں لکھا ہے کہ قافلے کی نقل و حرکت کی اطلاع روانگی سے ایک دن قبل 25 مارچ کو روایتی میل کیذریعے دی گئی تھی جو 7 دن پہلے دی جانی چاہیے تھی۔ اسی طرح ڈائریکٹر سکیورٹی داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ نے صرف ڈی پی او اپرکوہستان کو اطلاع دی تھی، نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹرویز پولیس اور دیگر ڈی پی اوز کو اطلاع نہیں دی گئی جبکہ واپڈا نے انٹر سٹی موومنٹ کی پیشگی منظوری بھی نہیں لی تھی۔رپورٹ کے مطابق ڈی پی او اپر کوہستان کو 24 مارچ کو واٹس ایپ پر قافلے کے بارے میں معلومات دی گئیں تاہم انہوں نے کمانڈنٹ اسپیشل سکیورٹی یونٹ کو آگاہ نہیں کیا، ڈی پی او اپر کوہستان نے صرف ڈی پی او لوئرکوہستان کو آگاہ کیا، دیگرکو نیں کیا۔رپورٹ میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ ڈی پی او اپر کوہستان فارن نیشنلز سکیورٹی ڈیش بورڈ سے واقف نہیں تھے، غیر ملکیوں کی سکیورٹی اسپیشل سکیورٹی یونٹ لیڈ کرتی ہے جو واپڈا نے اپنے سکیورٹی گارڈز، ایف سی اور گلگت اسکاؤٹس کے ذریعے دی تھی۔تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پروجیکٹ کی لاگت کا ایک فیصد سکیورٹی کیلئے مختص کرنا ہوتا ہے، واپڈا نے سکیورٹی کیلئے اسپیشل سکیورٹی یونٹ کے ساتھ معاہدہ نہیں کیا۔سکیورٹی کیلئے رقم مختص کرنے کے معاملے سے واپڈا اور ایس ایس یو کے درمیان عدم تعاون کی فضاء قائم ہوئی تاہم کمانڈنٹ ایس ایس یو نے انکوائری کمیٹی کے سامنے ذمہ داری نہ لینے کو تسلیم کیا۔تحقیقاتی کمیٹی کے مطابق ڈائریکٹر سکیورٹی داسو ہائیڈرو پروجیکٹ اورکمانڈنٹ اسپیشل سکیورٹی یونٹ سکیورٹی لیپس کے ذمہ دار ہیں۔

 

آؤٹ سورسنگ، ترک سرمایہ کار گروپ کا لاہور ایئر پورٹ کا دورہ

لاہور(سی ایم لنکس)ایئر پورٹس کی آؤٹ سورسنگ کے سلسلے میں ترکیہ کے سرمایہ کار گروپ کے وفد نے لاہور ایئر پورٹ کا دورہ کیا۔سول ایوی ایشن ذرائع کے مطابق ترکیہ کا سرمایہ کار گروپ آج کراچی ایئر پورٹ کا دورہ کرے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم کی ہدایت پر ترکیہ کے گروپ کو اسلام آباد، لاہور اور کراچی ایئر پورٹس کا دورہ کرایا جا رہا ہے۔ذرائع کے مطابق ترکیہ کا سرمایہ کار گروپ اسلام آباد ایئر پورٹ کا پہلے ہی دورہ کر چکا ہے۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
87763

پی ڈی ایم اے کی جانب سے تیز بارشوں کے باعث صوبہ میں جانی و مالی نقصانات کی رپورٹ جاری، چترال میں تقریبا پندرہ سو گھرمتاثر

پی ڈی ایم اے کی جانب سے تیز بارشوں کے باعث صوبہ میں جانی و مالی نقصانات کی رپورٹ جاری، چترال میں تقریبا پندرہ سو گھرمتاثر

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) صوبہ خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں تیز بارشوں کے باعث حادثات کے نتیجے میں اب تک 63 افرادجاں بحق جبکہ 78 افراد زخمی ہوئے ہیں ، رپورٹ کے مطابق جان بحق افراد میں 33 بچے 15 مرد اور 15خواتین جبکہ زخمیوں میں 17خواتین، 37 مرد اور 24 بچے شامل ہے .

مختلف اضلاع میں دیواریں اور چھتیں گرنے سے مجموعی طور3202 مکانات کو نقصان پہنچا جس میں 477گھروں کو مکمل جبکہ 2725گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے ۔
تیز بارشوں کے باعث جانی و مالی حادثات صوبہ کے مختلف اضلاع خیبر، دیر اپر و لوئر، چترال اپرولوئر، سوات، باجوڑ، شانگلہ، مانسہرہ، مھمند، مالاکنڈ، کرک، ٹانک، مردان، پشاور، چارسدہ، نوشہرہ، بونیر، ہنگو، بٹگرام، بنوں، شمالی و جنوبی وزیرستان،کوہاٹ، ڈی آئی خان اورکزئی میں رونما ہوئے  ۔ رپورٹ کے مطابق لوئیر چترال میں ۱۰۲۰ مکانات کو نقصان پہنچا جن میں ۱۷۷مکمل اور ۸۴۳کو جذوی نقصان پہنچا، اسی طرح اپر چترال میں ۴۷۴مکانات کو نقصان پہنچا جن میں ۷۵مکمل اور ۳۹۹ کو جذوی نقصان پہنچا ہے۔

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی خصوصی ہدایت پر پی ڈی ایم نے حالیہ بارشوں میں متاثرہ اضلاع کی انتظامیہ کو جان بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کی مالی امداد اور امدادی سرگرمیوں کے لیے 110 ملین روپے جاری کیے۔ اس کے علاوہ قبائلی اضلاع میں بھی امدادی سرگرمیوں کی مد میں 90 ملین روپے جاری کئے جا چکے ہیں.

مالی معاونت کے ساتھ ساتھ پی ڈی ایم اے کی جانب سے متاثرہ اضلاع سوات، چترال لوئر ،باجوڑ، کوہستان لوئر، پشاور، نوشہرہ، مہمند، دیر اپر، ٹانک، شانگلہ، تورغر، اور ڈی آئی خان کو امدادی سامان بھی فراہم کر دیا گیا. امدادی سامان میں خیمے، چٹائیاں،کچن سیٹس،کمبل، بستر،ترپال، سولر لیمپس اور دیگر روزمرہ زندگی کی اشیاء شامل ہے. پی ڈی ایم اے اور تمام متعلقہ اداروں کی جانب سے بارشوں سے متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔

pdma updates detail of effectees

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
87759