Chitral Times

تین لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدنے کا عمل جاری، پہلے اپنی گندم بعد میں پنجاب کی گندم. وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو

Posted on

تین لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدنے کا عمل جاری، پہلے اپنی گندم بعد میں پنجاب کی گندم. وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) خیبرپختونخوا حکومت نے اپنے صوبے کے کاشتکاروں سے گندم خریداری پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے اس سلسلے میں تین لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔گندم خریداری دو مہینے تک جاری رہے گی جس پر 29 ارب روپے خرچ ہوں گے۔منگل کے دن میڈیا کو خصوصی ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے خیبرپختونخوا کے وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں مقامی کاشتکاروں سے گندم خریداری کا عمل شروع ہوگیا ہے جبکہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈا پور کل 8 مئی کو ڈیر اسماعیل خان میں مقامی کاشتکاروں سے گندم خریداری کے عمل کا افتتاح کرینگے انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان کے گوداموں میں تقریبا 55 ہزار میٹرک ٹن کی گنجائش ہے۔صوبائی وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے مزید کہا کہ تین لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدیں گے جن کی مجموعی مالیت تقریبا 29ارب روپے بنتی ہے خریداری کے عمل کو مزید شفاف بنانے کیلئے ٹھوس اور عملی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پہلے دس دن خیبرپختونخوا کے مقامی کاشتکاروں اور اسکے بعد پنجاب کے کاشتکار وں سے گندم خریدی جائیگی اور یہ عمل پورے دو مہینے تک جاری رہے گا۔

 

گندم خریداری کے عمل کی شفافیت پر بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ مقامی کاشتکاروں سے گندم کی خریداری کے تمام عمل کو شفاف بنانے کیلئے گوداموں میں کیمروں کی تنصیب ٗشکایات کیلئے مانیٹرنگ کنٹرول روم کا قیام اور24 گھنٹے میں کاشتکاروں کو ادائیگی جیسے اقدامات کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ٹرانسپورٹیشن کاعمل ختم کردیا ہے، خریداری مراکز میں سی سی ٹی وی کیمروں سے نگرانی،خریداری ایپ کا استعمال، پہلے آئیں پہلے پائیں کے بنیادی اصول طے کئے گئے ہیں۔گندم معیار جانچنے کا دیتے ہوئے صوبائی وزیر ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ حکومت خیبرپختونخوا نے گندم خریداری کے عمل میں شفافیت یقینی بنانے کیلئے گندم کے معیارکو جانچنے کے لئے ضلعی سطح پر کمیٹیاں قائم کردی ہیں جن میں ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر، اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولر، ضلعی انتظامیہ،ریونیو ڈیپارٹمنٹ، فلور ملز ایسوسی ایشن کے نمائندہ ارکان ٗ محکمہ نیب اور اینٹی کرپشن کے اہلکار بحیثیت آبزرور شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی شکایت کیلئے ٹیلی فون نمبر 091-9225379 پر شکایات سیل بھی قائم کیا گیا ہے اسکے علاوہ خریداری ایپ بھی متعارف کرائی گئی ہے جس سے موقع ہی پر پر تمام ریکارڈ کا اندراج آن لائن کیا جاسکے گا۔ عوام سے اپیل کرتے ہوئے صوبائی وزیر خوراک نے کہا کہ کاشتکاروں کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا ہوتو وہ شکایات سیل سے ہر وقت رابطہ کرسکتے ہیں جو ضلع،صوبائی سطح ٗمحکمہ خوراک ٗوزیر اعلیٰ ہاؤس اور صوبائی وزیر خوراک کے دفاتر میں قائم کئے گئے ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
88496

صوبائی حکومت موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصانات کو کم سے کم کرنے کے لئے اگلے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں بلین ٹری پلس کا منصوبہ شامل کرنے جارہی ہے۔ ورلڈ بینک کے وفد کو بریفنگ 

Posted on

صوبائی حکومت موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصانات کو کم سے کم کرنے کے لئے اگلے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں بلین ٹری پلس کا منصوبہ شامل کرنے جارہی ہے۔ ورلڈ بینک کے وفد کو بریفنگ

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) ورلڈ بینک کے ایک کثیر رکنی وفد نے منگل کے روز صوبائی حکومت کے اعلی حکام سے ملاقات کی۔ ملاقات میں خیبر پختونخوا میں عالمی بینک کے تعاون سے چلنے والے عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں سے متعلق امورپر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ملاقات میں مختلف سماجی شعبہ جات بشمول ایجوکیشن ، روڈز انفرا سٹرکچر ، ہیومن کیپیٹل، کلائمٹ چینج و دیگر شعبوں میں باہمی اشتراک کار پر گفتگو کی گئی۔ اس موقع پر تعلیم ، صحت، سماجی بہبود، زراعت، سیاحت، روڈز انفرا سٹرکچر ، ٹیکنیکل ایجوکیشن کے شعبوں میں مزید تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ عالمی بینک کے وفد کی قیادت ورلڈ بینک کے ریجنل وائس پریزیڈنٹ برائے ساؤتھ ایشیاء مارٹن ریزر کر رہے تھے۔وفد کے دیگر اراکین میں ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نجی بن حسن بھی شامل تھے۔

 

صوبائی حکومت کی طرف سے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر سید فخر جہان اور ایم این اے فیصل امین گنڈاپور کے علاؤہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری، متعلقہ انتظامی سیکرٹریز اور دیگر سرکاری حکام ملاقات میں موجود تھے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صوبائی حکومت کے حکام نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت ترقیاتی منصوبوں میں ورلڈ بینک کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور مستقبل میں صوبے کے سماجی شعبوں میں عوامی فلاح و بہبود کے اقدامات کے سلسلے میں عالمی بینک کے تعاون کی خواہاں ہے۔ حکام کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت عالمی شراکت دار اداروں کی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرے گی، چونکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں خیبر پختونخوا سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اس لئےخیبر پختونخوا کو عالمی شراکت دار اداروں کی خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضم اضلاع میں انفراسٹرکچر کی تعمیر، کاروباری سرگرمیاں اور نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنا صوبائی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے اس لئے نوجوانوں کو مارکیٹ کی ضروریات سے ہم آہنگ ٹیکنیکل سکلز سکھانے کے لئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اور چونکہ خیبرپختونخوا کی زیادہ آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے اس لئے صوبائی حکومت نوجوانوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے اور انہیں مالی طور پر بااختیار بنانے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے اور اس حوالے سے نوجوانوں کو خود روزگاری کے مواقع فراہم کرنے کے لیے آسان شرائط پر قرضے دینے کا منصوبہ بھی زیر غور ہے۔

 

وفد کو بتایا گیا کہ صوبائی حکومت موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصانات کو کم سے کم کرنے کے لئے اگلے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں بلین ٹری پلس کا منصوبہ شامل کرنے جارہی ہے جبک آمدن کا ذریعہ بننے والے شعبوں کی ترقی پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفد کے اراکین نے صوبے میں عالمی بینک اور صوبائی حکومت کے اشتراک سے چلنے والی عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کی بروقت تکمیل ہر ممکن تعاون فراہم کرنے اور اشتراک کار کو مزید وسعت دینے کی یقین دہانی کرائی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88483

بجلی کا بل ایک خرچ ہے اس پر انکم ٹیکس لگنے کی کیا تْک ہے، فیول ایڈجسٹمنٹ کا قانون اسمبلی سے پاس نہیں ہوا تو نافذ کیسے کر دیا گیا، چیف جسٹس آزاد کشمیر ہائیکورٹ

Posted on

بجلی کا بل ایک خرچ ہے اس پر انکم ٹیکس لگنے کی کیا تْک ہے، فیول ایڈجسٹمنٹ کا قانون اسمبلی سے پاس نہیں ہوا تو نافذ کیسے کر دیا گیا، چیف جسٹس آزاد کشمیر ہائیکورٹ

مظفر آباد(چترال ٹائمزرپورٹ) بجلی کے بلوں پر فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کیس کی آزاد جموں کشمیر ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔چیف جسٹس آزاد کشمیر ہائی کورٹ جسٹس صداقت حسین راجہ کی سربراہی میں قائم بینچ نے حکومت پر برہمی کا اظہار کیا۔چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کے فیصلوں پر عمل نہ ہو گا تو وزیرِ اعظم کو بلانا پڑے گا، فیول ایڈجسٹمنٹ کا قانون اسمبلی سے پاس نہیں ہوا تو نافذ کیسے کر دیا گیا، آزاد کشمیر میں کس قانون کے تحت فیول ایڈجسٹمنٹ بلوں میں شامل کی جاتی ہے، بجلی کا بل ایک خرچ ہے اس پر انکم ٹیکس لگنے کی کیا تْک ہے، ایڈووکیٹ جنرل کل آکر بتائیں کہ ایکسٹرا ٹیکس کیا ہے، ریٹائرڈ ججز کو بجلی مفت کیوں دی جاتی ہے، ریٹائرڈ ججز کے گھر سنتری اور اسٹینو کا کیا کام؟ اگر یہ قانون ہے تو اسے ختم کروائیں، اگر ججز کے پاس فالتو گاڑیاں ہیں تو ختم کریں، قانون ہے تو ترمیم کریں۔آئی جی نے جتنے بیریئر لگوائے ہیں سب کو ختم کریں، اگر آئی جی کو ڈر لگتا ہے تو استعفیٰ دے دیں، جتنے لوگ پروٹوکول کے شوقین ہیں، وہ اپنا شوق اپنے خرچ پر پورا کریں، آئندہ کسی کے آگے پیچھے پولیس کی گاڑیاں اور ہوٹر چلتے دکھائی نہیں دینے چاہئیں، بجلی کے معاملہ میں لوگوں کو ریلیف دیں، ٹیرف کا تعین کرنا حکومت آزاد کشمیر کا کام ہے، اسمبلی کے ذریعے اس پر قانون بنائیں۔چیف جسٹس ہائی کورٹ نے ایڈووکیٹ جنرل کو تمام باتیں وزیرِ اعظم تک پہنچانے کا اور فریقین کو کل عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔

 

پاکستانی نوجوان سعودی کمپنیوں کے ساتھ مل کر چھوٹے کاروبار شروع کریں گے، وفاقی وزرا

اسلام آباد(سی ایم لنکس) وفاقی وزرا نے کہا ہے کہ پاکستانی نوجوان سعودی کمپنیوں کے ساتھ مل کر چھوٹے کاروبار شروع کریں گے، حکومت نے پاکستان سے سرخ فیتے کے کلچر کے خاتمے کا عزم کیا ہے۔یہ بات وفاقی وزرا عطا اللہ تارڑ، جام کمال اور مصدق ملک نے سعودی سرمایہ کاری کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ سعودی تجارتی وفد پاکستان کے اہم دورے پر ہے، پاکستان کے سرمایہ کاروں اور کاروباری افراد کو بھی تجارت میں اپنا حصہ ڈالنے کا موقع ملے گا، سعودی عرب کی سرمایہ کاری سے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ 30 سے 35 کے قریب سعودی کمپنیوں کے نمائندے پاکستان آئے ہوئے ہیں، پاکستانی اور سعودی کمپنیاں آپس میں مل بیٹھ کر عالمی سطح پر اپنے کاروبار کو بڑھانے پر بات چیت کر رہی ہیں، ہم ملک سے مایوسی کا خاتمہ چاہتے ہیں، ہمارے ملک کے نوجوان سعودی کمپنیوں کے ساتھ مل کر چھوٹے کاروبار شروع کریں گے، ہم مدد نہیں تجارت اور کاروبار چاہتے ہیں، پہلے مدد کی بات کی جاتی تھی، اب کاروبار کرنے کی بات کی جاتی ہے۔مصدق ملک کا کہنا تھا کہ آج سعودی عرب کے کاروباری افراد پاکستان میں موجود ہیں اور پاکستانی کمپنیوں سے بات کر رہے ہیں، اس کے نتیجے میں مثبت نتائج سامنے آئیں گے، پہلے حکومت سے حکومت کے معاہدے ہوئے، اب بزنس سے بزنس کے معاہدے ہوں گے، حکومت نے پاکستان سے سرخ فیتے کے کلچر کے خاتمے کا عزم کیا ہے۔وفاقی وزیر جام کمال نے کہا کہ حکومت بیرونی سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرے گی، سعودی عرب کے تاجر پاکستان کی معیشت میں گہری دلچسپی لے رہے ہیں، کئی سعودی سرمایہ کار نجی حیثیت میں بھی پاکستان پہنچ چکے ہیں، مختلف مرحلوں میں سعودی تاجر پاکستان میں سرمایہ کاری کریں گے۔

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88451

اسلام آباد: نان اور روٹی کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا گیا-, ہر پاکستانی سالانہ 115 کلو آٹا کھاتا ہے: محکمہ خوراک

اسلام آباد: نان اور روٹی کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا گیا

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نان اور روٹی کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا گیا۔ضلعی انتظامیہ نے اسلام آباد میں 16 روپے روٹی کا نوٹیفکیشن واپس لے کر اسلام آباد ہائی کورٹ کو آگاہ کر دیا۔عدالت نیضلعی انتظامیہ کا نان اور روٹی کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن واپس لیے جانے پر درخواست نمٹا دی۔واضح رہے کہ نان بائی ایسوسی ایشن کے صدر نے ڈپٹی کمشنر کا نوٹیفکیشن چیلنج کر رکھا تھا۔

 

ہر پاکستانی سالانہ 115 کلو آٹا کھاتا ہے: محکمہ خوراک

اسلام آباد(سی ایم لنکس)محکمہ خوراک کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سالانہ بنیاد پر پاکستان میں ہر شہری 115 کلو آٹا کھاتا ہے۔محکمہ خوراک کا کہنا ہے کہ ملک میں سالانہ 2 کروڑ 80 لاکھ ٹن گندم کی کھپت ہے، رواں برس چاروں صوبوں میں گندم کا پیداواری ہدف 3 کروڑ 21 لاکھ ٹن مقرر کیا گیا۔ذرائع کے مطابق رواں برس 2 کروڑ 96 لاکھ ٹن گندم کی پیداوار متوقع ہے۔ان کا کہنا ہے کہ پنجاب کو 12 کروڑ 78 لاکھ لوگوں کے لیے 1 کروڑ 47 لاکھ ٹن گندم کی ضرورت ہے جبکہ انہیں بیج کے لیے 8 لاکھ 72 ہزار ٹن گندم کی ضرورت ہے۔محکمہ خوراک کے مطابق پنجاب کی گندم کی ضرورت 1 کروڑ 55 لاکھ 55 ہزار ٹن ہے جبکہ پنجاب کا پیداواری ہدف 2 کروڑ 41 لاکھ ہے۔محکمہ خوراک کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ کا پیداواری ہدف 44 لاکھ ٹن، خیبر پختو نخواہ کا 14 لاکھ اور بلوچستان کا 13 لاکھ ٹن مقرر کیا گیا تھا۔ان کا کہنا ہے کہ رواں برس پنجاب اپنی ضرورت سے 86 لاکھ ٹن زائد گندم پیدا کرے گا جبکہ پاکستان میں مجموعی کھپت سے 18 لاکھ ٹن زائد گندم پیدا ہوگی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88457

سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں دوسری سیاسی جماعتوں کو دینے کا فیصلہ معطل

Posted on

سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں دوسری سیاسی جماعتوں کو دینے کا فیصلہ معطل

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ)سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں دیگر سیاسی جماعتوں کو دینے کا فیصلہ معطل کردیا۔سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے مخصوص نشستوں سے متعلق سنی اتحاد کونسل کی اپیل پر سماعت کی۔وفاقی حکومت اور خواتین ارکان اسمبلی دونوں نے لارجر بینچ تشکیل دینے کی استدعا کی۔وفاقی حکومت کی جانب سے بھی تین رکنی بنچ پر اعتراض کر دیا گیا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے استدعا کی کہ اپیلیں لارجر بنچ ہی سن سکتا ہے۔جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ ابھی تو اپیلوں کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ ہونا ہے، قابل سماعت ہونا طے پا جائے پھر لارجر بینچ کا معاملہ بھی دیکھ لیں گے۔خواتین ارکان اسمبلی کے وکیل نے دلائل دیے کہ یہ آئین کے آرٹیکل 51 کی تشریح کا مقدمہ ہے، پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے تحت کیس پانچ رکنی بنچ سن سکتا ہے۔عدالت نے بنچ پر اعتراض مسترد کر دیا۔وکیل سنی اتحاد کونسل نے بتایا کہ خیبرپختونخواہ میں جے یو آئی کو 7 نشستوں پر دس مخصوص نشستیں دی گئیں، پیپلز پارٹی کو چار نشستوں پر 6 اور ن لیگ کو پانچ نشستوں پر 8 مخصوص نشستیں دی گئیں، مخصوص نشستوں سے متعلق الیکشن کمیشن کے تمام اقدامات کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔

 

جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ قانون میں کہاں لکھا ہے کہ بچی ہوئی نشتسیں دوباری انہی سیاسی جماعتوں میں تقسیم کی جائے گی، ہمیں پبلک مینڈیٹ کی حفاظت کرنی ہے، اصل مسئلہ پبلک مینڈیٹ کا ہے، مخصوص نشستوں کی تقسیم کا آئینی اصول کیا ایک تکنیکی اصول سے ختم ہوسکتا ہے، اگر ایک سیاسی جماعت نے مخصوص نشستوں کیلئے فہرست جمع نہیں کرائی تو آئین نظر انداز ہو سکتا ہے؟جسٹس منصور نے کہا کہ ہمارے لئے کوئی سیاسی جماعت متعلقہ نہیں، اہم بات سیاسی جماعت کی پارلیمنٹ میں نمائندگی ہے یا نہیں، 82 نشستوں پر آپ کے مطابق 23 مخصوص نشستیں بنتی ہیں، یہ سوال اہم ہے کہ بانٹی گئی مخصوص نشستیں دوبارہ بانٹی جا سکتی ہیں، کیا یہ 23 مخصوص نشستیں دوبارہ بانٹی جاسکتی ہیں، ایسا آئین اور قانون میں ہے؟ اگر بانٹی گئی نشستیں دوبارہ نہیں بانٹی جا سکتی تو کیا وہ خالی رہینگی۔جسٹس اطہر نے کہا کہ سیاسی جماعت کو اتنی ہی مخصوص نشستیں مل سکتی ہیں جتنی جیتی ہوئی نشستوں کے تناسب سے ان کی بنتی ہیں، ایک بڑی سیاسی جماعت کو انتخابی نشان سے محروم کیا گیا، قانون میں یہ کہاں لکھا ہے کہ انتخابی نشان نہ ملنے پر وہ سیاسی جماعت الیکشن نہیں لڑ سکتی؟ پی ٹی آئی ایک رجسٹرڈ سیاسی جماعت تو ہے۔پی ٹی آئی وکیل سلمان اکرم راجہ نے جواب دیا کہ جی یہی سوال لے کر الیکشن سے قبل میں عدالت گیا تھا۔

 

جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ کسی اور کا مینڈیٹ نظر انداز کر کے کیسے دیا جا سکتا ہے، بغیر معقول وجہ بتائے مخصوص نشستیں دیگر سیاسی جماعتوں میں بانٹی گئیں۔جسٹس منصور علی شاہ نے الیکشن کمیشن حکام سے پوچھا کہ کیا آزاد امیدواروں کی نشستیں دیگر جماعتوں کو بانٹی جاسکتی ہیں؟ 200آزاد امیدواروں کی مخصوص نشستیں کیا 6امیدواروں والی سیاسی جماعت کو مل جائیں گی۔وکیل الیکشن کمیشن نے جواب دیا کہ جی بالکل ایسا ہی ہے۔ اس پر کمرہ عدالت میں موجود پی ٹی آئی خواتین اور وکلاء نے قہقہے لگائے۔وکیل الیکشن کمیشن نے جوابا کہا کہ کمرہ عدالت میں موجود شرکاء ہنستے رہیں لیکن آئین یہی کہتا ہے، اگر آزاد امیدوار کسی سیاسی جماعت کو جوائن نہیں کرتا تو سیٹیں دیگر جماعتوں میں ہی بانٹی جائینگی۔سپریم کورٹ نے کیس کو سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے مخصوص نشستیں سنی اتحاد کونسل کے علاوہ دوسروں کو دینے کے الیکشن کمیشن اور ہائیکورٹ کے فیصلوں کو معطل کردیا۔ عدالت نے وضاحت کی کہ فیصلوں کی معطلی صرف اضافی سیٹوں کو دینے کی حد تک ہوگی۔عدالت نے لارجر بنچ کی تشکیل کیلئے کیس پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھی بھجوا دیا۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشتیں نہ دینے کا فیصلہ دیا تھا۔ پشاور ہائیکورٹ نے بھی الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔ سنی اتحاد کونسل نے الیکشن کمیشن فیصلہ کیخلاف اپیلیں دائر کیں۔

 

حکومت اب دو تہائی اکثریت سے محروم ہوگئی ہے، بیرسٹر گوہر

اسلام آباد(سی ایم لنکس)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ حکومت اب دو تہائی اکثریت سے محروم ہوگئی ہے۔اسلام آباد میں سلمان اکرم راجہ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہماری 78 نشستیں دوسری جماعتوں کو دی گئیں، ان سیٹوں کی بنیاد پر حکومت دو تہائی اکثریت کی دعویٰ کر رہی تھی، اس سارے عمل میں ہم کہتے رہے کہ ہمارے ساتھ غیر آئینی سلوک ہوا۔انہوں نے کہا کہ ہم کہتے رہے کہ کسی بھی سیاسی جماعت کو اس کی جیتی نشستون سے زائد نشستیں نہیں مل سکتیں، ہمارا مو قف یہی تھا کہ سپریم کورٹ کو فیصلہ کرنے دیں، ہمیں عدلیہ پر اعتماد ہے اور عدلیہ کا احترام ہے۔بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ ہمارے کسی کے ساتھ مذاکرات نہیں ہو رہے، اس فیصلے کا مذاکرات سے کوئی تعلق نہیں، الیکشن کمیشن کا آرڈر غیرآئینی تھا، کسی بھی جج کو ایکسٹینشن نہیں ملنی چاہیے۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آئین کو بگاڑ نے والوں کو ا?ج شکست ہوئی، عدلیہ آئین پاکستان اور جمہوریت کے ساتھ کھڑی ہے، اْمید ہے سپریم کورٹ باقی کیسز پر بھی جلد فیصلہ کرے گی۔سلمان اکرم راجہ کا کہنا ہے کہ اس ملک میں آئین و قانون کی فتح ہو گی، ہم عدالت میں بھی جدوجہد جاری رکھیں گے اور عوام میں جدوجہد جاری رکھیں گے۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق اپیل سماعت کے لیے مقرر کی اور مخصوص نشستوں سے متعلق پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کر دیا۔سماعت کے دوران وفاقی حکومت نے لارجر بینچ تشکیل دینے کی استدعا کی، تاہم عدالت نے بینچ پر اعتراض مسترد کر دیا۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88453

صوبائی کابینہ کا پانچواں اجلاس، اہم فیصلے، وزراکی رہائش گاہ کی کرایہ کی مد میں ماہانہ دولاکھ روپے کی منظوری، ضم  اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کے لیے 503 ملین روپے کی منظوری بھی دی گئی

صوبائی کابینہ کا پانچواں اجلاس، اہم فیصلے، وزراکی رہائش گاہ کی کرایہ کی مد میں ماہانہ دولاکھ روپے کی منظوری، ضم  اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کے لیے 503 ملین روپے کی منظوری بھی دی گئی

اسلام آباد ( چترال ٹائمز رپورٹ ) خیبر پختونخوا کابینہ کا پانچواں اجلاس وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈا پور کی صدارت میں پیر کے روز اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں صوبائی وزراء، مشیروں اور معاونین خصوصی، چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، انتظامی سیکرٹریز اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔کابینہ اجلاس کے فیصلو ں کی تفصیلات بتاتے ہوئے وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا کہنا تھا کہ صوبائی کابینہ نے اپنے پانچویں اجلاس میں اہم فیصلے کئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ صوبائی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ ایسے وزراء جن کا تعلق پشاور سے نہیں ہے اور نہ ہی ان کے پاس سرکاری رہائش گاہ ہے کو کرائے کی مد میں دو لاکھ روپے دئیے جائیں گے اور اگر وزراء پشاور میں دو لاکھ تک گھر لے لیں تواس کے کرائے کی ادائیگی حکومت کرے گی جبکہ گھر کے یوٹیلیٹی بلز کی ادائیگی بھی اسی دو لاکھ روپے میں شامل ہوگی۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ 2014 سے لیکر اب تک جن وزراء کے پاس سرکاری رہائش کی سہولت مو جود تھی ان کی تنخواہ سے 70 ہزار روپے کی کٹوتی ہوتی تھی اوروہ وزراء جن کے پاس سرکاری رہائش نہیں تھی انہیں انکی تنخواہ میں 70 ہزار روپے گھر کے کرائے کے لیے دئیے جاتے تھے، بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ 2024 میں گھر کے کرایوں میں اضافہ ہوچکا ہے اور مناسب گھر ڈیڑھ لاکھ تک مل سکتاہے اور وزراء کے لیے دو لاکھ روپے کی کابینہ کی منظوری کے بعد وہ اپنے لیے پشاور میں مناسب گھر کرائے پر لے سکیں گے۔

 

بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے بتایا کہ صوبائی کابینہ نے آئندہ تین سالوں کے لیے ضم اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کے لیے 503 ملین روپے کی منظوری بھی دی ہے اورضم اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو دی جانے والی یہ رقم خفیہ نہیں ہے۔ڈپٹی کمشنرز کو یہ فنڈز بنک کے ذریعے جاری ہوں گے اور ان کا باقاعدہ آڈٹ بھی ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ2021 سے 24 20تک قبائلی اضلاع اور ایف آر میں 1303 ملین روپے ڈپٹی کمشنرز کے لیے مختص کیے گئے تھے۔خیبرپختونخوا کابینہ نے مئی کے مہینے کے لیے صوبے کے ضروری اخراجات کی منظوری دے دی جبکہ تمام محکموں کو آئندہ مالی سال کے لیے اپنی بجٹ تجاویز کو حتمی شکل دینے کی ہدایت کی۔ ضروری اخراجات کی منظوری اس لیے ضروری تھی کہ اسمبلی کی عدم موجودگی میں رواں مالی سال کے بجٹ کی نگران کابینہ نے مختلف وقفوں سے منظوری دی۔ اجلاس میں آئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری کے لیے صوبائی اسمبلی کا بجٹ اجلاس بروقت بلانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔صوبائی کابینہ نے خیبرپختونخوا پبلک پروکیورمنٹ ریگولر اتھارٹی کی شق میں نرمی کرتے ہوئے مارکیٹ ویلیو کی ادائیگی پر دفتر و رہائشی رہائش کی تعمیر کے لیے ضلع جمرود میں تحصیل بلڈنگ کے اندر واقع 02 کنال سرکاری اراضی وفاقی حکومت کو الاٹ کرنے کی بھی منظوری دی۔

 

محکمہ داخلہ اور قبائلی امور نے تصدیق شدہ ‘خیبر پختونخوا چیریٹیبل کمیشن (ملازمین کی شرائط و ضوابط) رولز 2024 پیش کیا جس کی کابینہ نے منظوری دی۔ خیبرپختونخوا چیریٹی کمیشن 2019 میں خیبر پختونخوا چیریٹیز ایکٹ 2019 کے تحت قائم کیا گیا تھا تاکہ خیراتی اداروں، فنڈ ریزنگ اپیلوں اور خیراتی اداروں کے لیے چیریٹی فنڈز جمع کرنے کے لیے چیریٹیز، پروموٹرز، جمع کرنے والوں اور وصول کنندگان کی موثر نگرانی اور جوابدہی کی جاسکے۔خیبر پختونخوا ایمپلائز (سروسز کی ریگولرائزیشن) ایکٹ 2018 کے تحت ریگولر کیے گئے ملازمین کی شکایات کے ازالے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کے لیے ایجنڈا کابینہ کے سامنے پیش کیا گیا۔ کابینہ نے کمیٹی کی تشکیل کی منظوری دی کیسز کا جائزہ لے گی اور ہائی کورٹ کی ہدایات کی تعمیل کے لیے کابینہ کے سامنے سفارشات پیش کرے گی۔کابینہ نے رجسٹرار پشاور ہائی کورٹ کی درخواست کے مطابق صوبے کی فیملی کورٹس میں سینئر سول ججز کی 18 نئی تخلیق شدہ پوسٹوں کے لیے 18 سوزوکی سوئفٹ کاریں خریدنے کے لیے 89.280 ملین روپے کی منظوری دی۔کابینہ نے موجودہ ڈی جی ایوی ایشن کے لیے 300,000 ماہانہ روپے کے الاؤنس کی بھی منظوری دی۔ ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ نے ڈائریکٹر جنرل ایوی ایشن کے عہدے کے لیے معاہدے اور سروس رولز کے مطابق اس کے لیے درخواست کی تھی۔ واضح رہے کہ خیبرپختونخوا حکومت کے پاس سرکاری استعمال کے لیے دو ہیلی کاپٹرز ہیں،

 

وزیراعلیٰ نے اس موقع پر صوبے کے عوام کے وسیع تر مفاد میں ان میں سے ایک ہیلی کاپٹر کو ایئر ایمبولینس میں تبدیل کرنے کا کیس تیار کرنے کی ہدایت کی۔ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے لیے آلات کی خریداری پر پابندی میں نرمی کرتے ہوئے صوبائی کابینہ نے ہینڈ ہیلڈ سکینرز اور سیل فون ڈیٹیکٹرز کی خریداری کے لیے فنڈز (18.808 ملین روپے) کی فراہمی کی اجازت دی۔ یہ آلات خیبرپختونخوا سروس کمیشن کے تحت ہونے والے امتحانات میں دھوکہ دہی کے لیے جدید الیکٹرانک گیجٹس کے استعمال کے بڑھتے ہوئے رجحان کو روکنے کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔اجلاس میں سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے پیش کیے گئے ایجنڈے پر صوبائی کابینہ نے ڈی جی ایگریکلچر ریسرچ سینٹر کا 1 کنال کا پلاٹ پختونخوا ہائی ویز اتھارٹی کے حوالے کرنے کی اجازت دے دی۔ یہ پلاٹ ترناب میں زیر تعمیر پختون خوا ہائی وے اتھارٹی کمپلیکس سے منسلک ہے۔ یہ پلاٹ ترناب میں جی ٹی روڈ پر زیر تعمیر پی کے ایچ اے کمپلیکس سے منسلک ہے جبکہ اس کے بدلے محکمہ زراعت کو اسی نمبر خسرہ میں ایک اور ملحقہ پلاٹ دیا جائے گا۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے منٹس میں پیش کی گئی سفارشات سے اختلاف کرتے ہوئے، صوبائی کابینہ نے سوات موٹر وے فیز II کے پہلے سے منظور شدہ منصوبے کو آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ سینیٹ کمیٹی نے 16 مئی 2023 کو اپنے اجلاس میں منصوبے کے ڈیزائن میں تبدیلی کی تجویز دی تھی لیکن کابینہ نے زور دے کر کہا کہ موجودہ ڈیزائن بین الاقوامی معیارات اور ساؤنڈ انجینئرنگ کے اصولوں پر عمل پیرا ہے۔ مزید برآں، کابینہ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ سینیٹ کمیٹی کی سفارشات صوبائی حکومت کے لیے واجب نہیں ہیں اور یہ منصوبے کی بروقت تکمیل میں رکاوٹ بن سکتی ہیں۔اجلاس میں محکمہ محنت کی تجویز پر فیصلہ کرتے ہوئے صوبائی حکومت نے ڈسٹرکٹ کوہاٹ میں لیبر کورٹ کے قیام اور ضم شدہ اضلاع تک لیبر کورٹس کی توسیع کی منظوری دے دی ہے۔ کابینہ نے ضلع چترال، بونیر اور بنوں میں لیبر کورٹس کے لیے کیمپ آفسز کے قیام کی بھی منظوری دی۔

chitraltimes cm kp gandapur chairing cabinet meeting 5th session2

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88444

مادری زبانوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے کام کرنے والا ادارہ فورم فار لینگویج انشیٹیوز کے زیر انتظام چترال میں کثیراللسانی مہرکہ کا انعقاد، 

Posted on

مادری زبانوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے کام کرنے والا ادارہ فورم فار لینگویج انشیٹیوز(ایف ایل آئی) کے زیر انتظام چترال میں کثیراللسانی مہرکہ کا انعقاد،

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) مادری زبانوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے کام کرنے والا ادارہ فورم فار لینگویج انشیٹیوز کے زیر انتظام چترال میں ایک کثیراللسانی مہرکہ منعقد ہوا ۔ جس میں چترال میں بولی جانے والی بارہ زبانوں کے حالات، ان کی بقا کو درپیش مسائل اور ان کے تحفظ کیلئے کی جانے والی کوششوں پر تفصیل سے روشنی ڈالی گئی ۔ مہرکہ میں زبانوں کے محققین و قلم کاروں اور دانشوروں کی بڑی تعداد موجود تھی ۔ مختلف زبانوں پر کام کرنے والوں نے اپنے خطاب میں کہا ۔ کہ ایف ایل آئی کے تعاون سے چترال کے دور دراز وادیوں میں بولی جانے والی زبانوں کو اپنا وجود برقرار رکھنے میں مدد ملی ہے ۔جو تشویشناک حد تک معدومیت کے خطرے سے دوچار تھے ۔ مہرکہ آٹھ سیشنز پر مشتمل تھا ۔ افتتاحی نشست کے مہمان خصوصی انجمن ترقی کھوار کے صدر شہزادہ تنویر الملک تھے جبکہ چترال کی تاریخ پر عمیق نظر رکھنےوالے محقق سرور سہرائی نے صدر محفل کے فرائض انجام دی ۔ دیگر مہمانوں میں ڈی ای او لوئر چترال محمود غزنوی ، ممتاز محقق پروفیسر نقیب اللہ رازی ،محمد عرفان عرفان شامل تھے ۔

 

ایف ایل آئی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر فخر الدین اخونزادہ نے افتتاحی سیشن میں مہرکہ کے انعقاد کے مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا ۔ کہ ایف ایل آئی کی یہ کوشش ہے ۔ کہ چترال کی پانچ لاکھ کی آبادی میں ایک درجن سے زیادہ مختلف زبانیں بولنے والوں کو ایک جگہ پر جمع کرکے ان کے باہمی تعلق اور ر وابط کو مضبوط بنایا جائے ۔ تاکہ زبانوں کومعدومیت سے بچانے اور انہیں ترقی دینے کیلئے تمام اہل زبان مشترکہ طور پر کوشش اور جدوجہد کریں ۔ اس سیشن سے صدر محفل اور مہمان خصوصی و مہمانان اعزاز نے خطاب کرتے ہوئے ایف ایل آئی کی زبان کیلئے خدمات کی تعریف کی ۔ دوسری نشست میں کتہ ویری (شیخانوار) زبان پر ناصرمنصور ،مڈکلشٹی زبان کے صوتی اثرات پر پروفیسر ظہورالحق دانش نے اپنے تحقیقی مقالات پیش کئے اور پریزنٹیشن دیں ۔ اور ایف ایل آئی کے تعاون سے زبانوں کو کتابی شکل دینے کے حوالے سے کارکردگی پر روشنی ڈالی ۔ جبکہ مئیر کے فرید احمد رضا نے “کھوار لکھائی میں سوشل میڈیا کا کردار ” کے موضوع پر خطاب کرتے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا ۔ کہ چترال میں پیسے دے کر کتاب خریدنےکا رواج نہیں ہے ۔ اس لئے مئیر اور انجمن ترقی کھوار جیسی ادبی تنظیمات کو کتابوں اور رسالوں کی چھپائی کے اخراجات کی وجہ سے شدید مالی مشکلات کا سامنا ہے ۔

 

تیسری نشست پلولہ زبان کیلئے مخصوص تھی ۔ جس میں پلولہ زبان پر کام کرنے والے قاضی اسرار الدین اور مولانا شریف احمد نے اس زبان کے تحفظ کیلئےکئے جانے والے اقدامات کا ذکر کیا ۔ اور بتایا کہ 2003 میں ایک سوئیڈش پروفیسر کے تعاون سے زبان پر کام کا آغاز ہوا ۔ بعد میں ایف ایل آئی کے تعاون سے زبان کو ترقی دینے میں مدد ملی ، آج تک دس کتابیں ،ایک قرآن مجید کا پالولہ زبان میں ترجمہ اور ڈکشنری چھپ چکی ہیں ۔ پالولہ سکول قائم کی ، پلولہ یو ٹیوب چینل اور پالولہ آن لائن پیج کام کر رہےہیں ۔ اس نشست میں گواربتی زبان پر فضل اکبر اور نصیراللہ ناصر نے اور دمیلی زبان پر اور عصمت اللہ دمیلی نے اپنی زبان کی ترقی کیلئے کی جانے والی کوششوں پر روشنی ڈالی۔ اور کہا کہ سٹاک ہوم یونیورسٹی آف سوئیڈن کے تعاون سے ابتدائی طور پر کام کا آغاز ہوا ۔ حروف تہجی ترتیب دی ۔ ڈکشنری اور تاریخ پر کام ہو رہا ہے ۔

اس نشست میں پروفیسر حسام الدین نے بطور صدر محفل خطاب کیا ۔ چوتھا سیشن پینل ڈسکشن کا تھا ۔ ڈی ای او محمود غزنوی نے صدارت کی ، فرید احمد رضا ، مختار علی شاہ ، ضیاء الرحمن پشتو زبان کی نمایندگی کرتے ہوئے حصہ لیا ۔اس ڈسکشن میں سکولوں میں زبانوں کی ترویج کیلئے حکومتی اور مقامی سطح پر درپیش مسائل کی نشاندہی کی گئی ۔ جو طویل ڈسکشن کے بعد اس بات پر اختتام پذیر ہوا ۔ کہ صوبے میں پچیس ہزار پرائمری سکولوں میں زبانوں کیلئے اگرایک ا ستاد بھی رکھا جائے۔ تو پچیس ہزار اساتذہ بھرتی کرنے پڑیں گے ۔ مگر موجودہ وقت میں معاشی مسائل کی وجہ سے حکومت اس پوزیشن میں نہیں ہے ۔پانچویں نشست کے پینل ڈسکشن کی صدارت نقیب اللہ رازی نے کی ،ڈاکٹر نور شمس الدین نے نظامت کی ۔ یوسف فرہاد ، ادینہ شاہ گواربتی ، مشتاق احمد پالولہ ، نجم الحق نجم کتہ آوری ڈسکشن کا حصہ رہے۔ اس نشست میں ” چترال کی زبانوں میں نثر نویسی اور رکاوٹیں ” کے موضوع پر طویل بحث ہوئی، اورچترال میں نثر نگاری کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا گیا ۔ صدر ڈسکشن نےکہا ۔ کہ یہ بہت افسوسناک امر ہے۔کہ ابھی تک نصابی کتابوں کے رسم الخط پر اتفاق نہ ہو سکا ۔

 

ساتویں سیشن کی صدارت زاہد اللہ لئبریرین نے کی ۔ اس نشست میں یدغہ زبان پر معروف ادیب و شاعر علاءالدین حیدری نے اپنا مقالہ پیش کیا ۔ جس میں انہوں نے انکشاف کیا ۔ کہ یدغہ در اصل زرتشتوں کی زبان ہے ۔ پیر شاہ ناصر خسرو اور ان کے پیروکاروں کے ذریعے انجیگان ( لٹکوہ ) میں پھیلا ۔ مگر بعد آزان کھوار کی چادر کے نیچے دب گیا ۔ اس کے بولنے والوں نے بھی شرم محسوس کرتے ہوئے اس زبان کو زبردست نقصان پہنچایا ۔ لٹکوہ کے مقام روئی ، بیرزین ،اوغوتی وغیرہ مقامات میں آج بھی یہ زبان موجود ہے ۔ اور بتدریج نئے سرے سے فروغ پا رہی ہے ۔ آٹھویں نشست کثیر اللسانی مشاعرے کا تھا ۔ جس کے مہمان خصوصی چترال پریس کلب کے صدر ظہیرالدین تھے۔ اس رنگ برنگی محفل مشاعرے میں منیر احمد ، جنگ بہادر جانی ، الطاف حسین خیاب نے کھوار ، علاء الدین حیدری یدغہ ، آدینہ شاہ و نصیر اللہ ناصر گوار بتی ، نجم الحق نجم و اسماعیل حیدری کتہ آوری ، تاج علی بیگ وخی اورضیاء الرحمن نے پشتو میں اپنا کلام پیش کیا ۔ صدر محفل نے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا ۔ کہ یہ چترال کی خوبصورتی ہے۔ کہ یہاں کی تمام زبانیں ایک گلدستے کی مانند ہیں ۔ اور ایک دوسرے کی زبان نہ جانتے ہوئے بھی سب کچھ سمجھ میں آجاتا ہے۔ انہوں نے کہا ۔کہ چترال کےحدود میں ہر ایک زبان کا تحفظ اورانہیں ترقی دینے کی کوشش میں مددکرنا ہماری ذمہ داری ہے ۔ سیشن کےآخر میں ثقافتی شو کا اہتمام کیا گیا ۔ جس کے مہمان خصوصی لکچرر عالمگیر بخاری تھے ۔ اس موقع پر مختلف زبانوں کی کتابوں اسٹال لگائے گئے۔ اور کھوار نئے کیلنڈر کی رونمائی کی گئی ۔

chitraltimes khowar mahraka book launching ceremony chitral 7

chitraltimes khowar mahraka book launching ceremony chitral 2 chitraltimes khowar mahraka book launching ceremony chitral 3 chitraltimes khowar mahraka book launching ceremony chitral 5 chitraltimes khowar mahraka book launching ceremony chitral 6 chitraltimes khowar mahraka book launching ceremony chitral 8 chitraltimes khowar mahraka book launching ceremony chitral 9

chitraltimes khowar mahraka book launching ceremony chitral 4

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
88433

اووربلنگ کرنے پر 3 سال قید، نیپرا نے بل منظور کر لیا

Posted on

اووربلنگ کرنے پر 3 سال قید، نیپرا نے بل منظور کر لیا

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ) نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے اوور بلنگ پر 3 سال قید کی سزا کا بل منظور کر لیا۔وزارت توانائی کے مطابق قومی اسمبلی نے ڈسکوز میں اوور بلنگ پر قانون سازی کی منظوری دیدی ہے۔نیپرا ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کی جانب سے بلاوجہ ہراساں کئے جانے سے بچنے کے لیے رولز میں تبدیلی کر دی گئی ہے، جس کے بعد ایف آئی اے صرف نشاندہی کرے گی، افسران کی گرفتاری کا اختیار نہیں ہو گا۔دریں اثناء وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ نیپرا ایکٹ میں ترمیم سے ایک اور وعدہ پورا کر دکھایا، اس شق سے اوور بلنگ اور غلط بلنگ کرنے والے افسران کی پکڑ ہو سکے گی۔ آئندہ ایف آئی اے نہیں، نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی اوور بلنگ پر کارروائی کرے گی۔

 

 

تربیلا کا پانچواں توسیعی ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سالانہ 1.347 بلین یونٹس فراہم کرے گا

اسلام آباد(سی ایم لنکس)تربیلا کا 5واں توسیعی ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ٹی فائیو تکمیل کے بعد نیشنل گرڈ کو سالانہ 1.347 بلین کم لاگت اور ماحول دوست بجلی کے یونٹس فراہم کرے گا۔ واپڈا حکام نے کہا ہے کہ واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) تربیلا ڈیم کی ٹنل نمبر 5 پر 1530 میگاواٹ کا تربیلا 5واں توسیعی پن بجلی منصوبہ تعمیر کر رہا ہے۔منصوبے سے بجلی کی پیداوار آئندہ سال شروع ہونے کا امکان ہے۔انہوں نے کہا کہ منصوبہ کے تحت 510 میگاواٹ کی پیداواری یونٹ لگائے جائیں گے۔ورلڈ بینک اور ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک اس منصوبے کے لیے بالترتیب 390 اور 300 ملین امریکی ڈالر فراہم کر رہے ہیں۔ منصوبہ کی تکمیل سے تربیلا کی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 4888 میگاواٹ سے بڑھ کر 6418 میگاواٹ ہو جائے گی۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88411

وزیراعظم کو گندم درآمد تحقیقات کی ابتدائی تفصیلات سے آگاہ کر دیا گیا, اگست 2023 سے مارچ 2024 تک 330 ارب روپے کی گندم درآمد کی گئی

Posted on

وزیراعظم کو گندم درآمد تحقیقات کی ابتدائی تفصیلات سے آگاہ کر دیا گیا, اگست 2023 سے مارچ 2024 تک 330 ارب روپے کی گندم درآمد کی گئی

سلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف کو گندم درآمد تحقیقات کی ابتدائی تفصیلات سے آگاہ کردیا گیا۔ سیکریٹری کابینہ ڈویڑن، سیکریٹری خوراک نے ابتدائی تحقیقات سے وزیراعظم کو آگاہ کیا۔رپورٹ کے مطابق اگست 2023 سے مارچ 2024 تک 330 ارب روپے کی گندم درآمد کی گئی، 13 لاکھ میٹرک ٹن گندم میں کیڑے پائے گئے، پی ڈی ایم گورنمنٹ نے جولائی2023 میں گندم درآمد پر فیصلہ معلق رکھا تھا۔نگراں دور حکومت میں 250 ارب روپے کی28 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کی گئی، موجودہ حکومت میں 80 ارب روپے کی7 لاکھ میٹرک ٹن گندم پاکستان پہنچی، مجموعی طور پر گندم درآمد کیلئے ایک ارب 10 کروڑ ڈالر بیرون ملک گئے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اکتوبر 2023 میں ساڑھے 4 لاکھ 25 ہزار میٹرک ٹن گندم درآمد کی گئی، نومبر2023 میں 5 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کی گئی، ساڑھے 3 لاکھ 35 ہزار میٹرک ٹن گندم دسمبر 2023 میں درآمد کی گئی، جنوری 2024 میں 7 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کی گئی، فروری2024 میں ساڑھے 8 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کی گئی۔گندم کے 70 جہاز 6 ممالک سے درآمد کیے گئے، پہلا جہاز پچھلے سال 20 ستمبر کو اور آخری جہاز رواں سال 31 مارچ کو پاکستان پہنچا، باہر سے گندم 280 سے 295 ڈالر فی میٹرک ٹن درا?مد کی گئی، وزارت خزانہ نے نجی شعبے کے ذریعے صرف 10 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کی اجازت دی تھی۔

 

کسان اتحاد نے ملک بھر میں سڑکوں پرآ کر احتجاج کرنے کا اعلان کر دیا

ملتان(سی ایم لنکس)کسان اتحاد نے ملک بھر میں فوری طور پر سڑکوں پر آ کر احتجاج کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔چیئرمین کسان اتحاد خالد کھوکھر نے ملتان میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اس بار کسانوں نے اتنی پیدار کی کہ وہ تہوار مناتے، لیکن کرپشن کی طاقت سے 6 کروڑ کاشت کاروں کو ذبح کر دیا گیا، گندم امپورٹ کرنے والے کرداروں کو پھانسی لگنی چاہیے۔انھوں نے فوری طور پر سڑکوں پر آ کر احتجاج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کبھی احتجاج کرنے کا دل نہیں کرتا، سڑکیں بند کرنے سے تکلیف ہوتی ہے لیکن یہ معاشرہ کسانوں کو پاکستانی اور انسان تسلیم نہیں کر رہا، زرعی ملک ہونے کے باوجود کیا گندم درآمد کرنی چاہیے تھی؟چیئرمین کسان اتحاد نے کہا 10 مئی کو بعد نماز جمعہ ملتان سے احتجاج شروع کر رہے ہیں، ہزاروں کی تعداد میں کسان اور سیکڑوں کی تعداد میں ٹریکٹر ٹرالیاں سڑکوں پر ہوں گی، ہمارا مقصد احساس دلانا ہے کہ زراعت کے بغیر ہمارا گزارا نہیں ہے، اس لیے ہمارے پاس احتجاج کے سوا اور کوئی آپشن نہیں ہے۔خالد کھوکھر نے کہا دنیا میں زراعت پر 25 سالہ پالیسی بنتی ہے، بھارتی کاشت کار کو پاکستانی 800 روپے کی یوریا ملتی ہے، ڈی او پی اور سستا ڈیزل ملتا ہے، روزانہ 8 گھنٹے بجلی مفت ملتی ہے، لیکن یہاں کاشت کار یوریا لینے جاتا ہے تو اس کی تذلیل کی جاتی ہے، آج بھی یوریا بلیک میں فروخت ہو رہی ہے، اور الگ الگ 5 ریٹ ہیں۔انھوں نے کہا ”ہم اسلام آباد اور لاہور میں ہر فورم پر گئے، آرمی چیف، وزیر اعظم، ڈی جی آئی ایس آئی، ایف سی، منسٹر فوڈ سیکیورٹی سب کو درخواست دی، اب میں سول سوسائٹی کے پاس آگیا ہوں، گزارش ہے سول سوسائٹی، میڈیا، وکلا، طلبہ، تاجر سب احتجاج میں شریک ہوں، ہمارا احتجاج انتہائی پرامن ہوگا، ہم ایسا احتجاج نہیں کریں گے کہ لوگ تنگ ہوں۔“کسان اتحاد کے چیئرمین نے کہا مافیا کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے ریزرو گندم کے ریٹ کو بڑھا دیا گیا، مافیا نے پرائیویٹ سیکٹر کو فائدہ پہنچانے کے لیے یہ سب کچھ کیا، انھوں نے ایک بوٹی کھانے کے لیے پورا اونٹ ذبح کر دیا، جو گندم 2400 روپے میں آئی کیا اس کا فائدہ کنزیومر کو ہوا؟ جب کہ مافیا نے تقریباً 100 ارب روپے کمائے، اور اس پر پاکستان کے زر مبادلہ کا 1 بلین ڈالر خرچ ہوا، یوں ڈیڑھ سو ارب روپے کا حکومت کو نقصان ہوا۔خالد کھوکھر نے کہا ہماری آپس میں بہت بڑی مشاورت ہوئی اور سوچا گیا کہ منڈیوں کو بند کر دیں، لیکن خوف خدا آیا کہ ہم رزق بند کرنے والے کون ہیں، میری گیدڑ بھپکیاں نہیں ہوتیں، جو کہتا ہوں کرتا ہوں، جب تک کاشتکار سے گندم نہیں خریدی جاتی احتجاج جاری رہے گا۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88406

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کا شاہراہ قراقرم پر موٹروے پولیس تعینات کرنے کا مطالبہ

Posted on

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کا شاہراہ قراقرم پر موٹروے پولیس تعینات کرنے کا مطالبہ

گلگت(چترال ٹائمزرپورٹ) وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان گلبر خان نے شاہراہ قراقرم پر موٹر وے پولیس تعینات کرنے کا مطالبہ کر دیا۔اس ضمن میں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان گلبر خان نے وزیر اعظم شہباز شریف کو خط لکھ دیا۔خط میں کہا گیا کہ قراقرم ہائی وے پر ٹریفک حادثات پر قابو پانے کیلئے موٹر وے پولیس کی تعیناتی عمل میں لائی جائے۔متن میں کہا گیا کہ چلاس کے قریب المناک ٹریفک حادثے کی شفاف تحقیقات کے احکامات دیئے ہیں، حقائق کی روشنی میں مستقبل میں ٹریفک حادثات سے بچنے کیلئے اقدامات کئے جائیں، قراقرم ہائی وے میں بڑھتے حادثات سے قیمتی انسانی جانوں کا نقصان ہو رہا ہے۔وزیراعلیٰ گلگت بلتستان گلبر خان نے خط میں مزید لکھا کہ گلگت بلتستان میں سیاحت پر بھی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں، قرقرام ہائی وے پر محفوظ سفر کو یقینی بنانے کیلئے موٹر وے پولیس کی تعیناتی ضروری ہے۔

 

 

ایمل ولی خان متفقہ طور پر عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر منتخب

پشاور(سی ایم لنکس) سینئر سیاستدان اسفند یار ولی خان کے بیٹے ایمل ولی خان متفقہ طور پر عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر منتخب ہوگئے۔اے این پی کے انٹرا پارٹی انتخابات میں ایمل ولی خان عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر جبکہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ سلیم خان اے این پی کے جنرل سیکرٹری منتخب ہوگئے۔اس کے علاوہ سردار حسین بابک پارٹی سیکرٹری خارجہ امور اور انجینئر احسان سیکرٹری اطلاعات بن گئے، ڈاکٹر میرب اعوان پہلی بار مرکزی سیکرٹری برائے خواجہ سرا حقوق منتخب ہوئے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما اور سینیٹر زاہد خان نے پارٹی قیادت سے مبینہ اختلافات کے سبب ترجمان کا عہدہ چھوڑنے کا اعلان کر دیا تھا۔زاہد خان نے عوامی نیشنل پارٹی کے ترجمان کا عہدہ چھوڑنے کے ساتھ ساتھ انٹرا پارٹی الیکشن میں بھی حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا تھا۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, گلگت بلتستانTagged
88408

خیبر پختونخوا میں مقامی کاشتکاروں سے گندم خریداری کل 7 مئی سے باقاعدہ شروع ہوگی،چترال سمیت صوبے میں 22 گوداموں میں خریداری مراکز بنائے گئے ہیں۔ ظاہر شاہ طورو

خیبر پختونخوا میں مقامی کاشتکاروں سے گندم خریداری کل 7 مئی سے باقاعدہ شروع ہوگی،چترال سمیت صوبے میں 22 گوداموں میں خریداری مراکز بنائے گئے ہیں۔ ظاہر شاہ طورو

شکایات کیلئے مانیٹرنگ کنٹرول روم کا قیام اور24 گھنٹے میں کاشتکاروں کو ادائیگی جیسے اقدامات کئے ہیں، وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ)خیبرپختونخوا کے وزیرِ خوراک ظاہر شاہ طورو نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کے صوبائی حکومت نے مقامی کاشتکاروں سے تقریباً 29 ارب روپے کی مالیت سے 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم خریداری کا فیصلہ کیا ہے جسکی خریداری کل 7 مئی سے باقاعدہ شروع کی جائے گی صوبائی وزیر نے کہا محکمہ خوراک نے شفافیت اور کسی بھی قسم خرد برد روکنے کے گندم خریداری کے عمل میں شفافیت لانے کے لئے گندم کی معیارکو جانچنے کے لئے ضلعی سطح پر کمیٹیوں کی تشکیل، خریداری مراکز میں سی سی ٹی وی کیمروں سے نگرانی،خریداری ایپ کا استعمال، پہلے آئیں پہلے پائیں کے بنیادی اصول، شکایات کیلئے مانیٹرنگ کنٹرول روم کا قیام ،24 گھنٹے میں کاشتکاروں کو ادائیگی جیسے اقدامات کئے گئے ہیں ان کا کہنا تھا کہ بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے وژن اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی ہدایات کے مطابق گندم خریداری مہم کے دوران شفافیت ہرصورت یقینی بنائیں گے

 

صوبائی حکومت نے گندم خریداری کا فیصلہ مقامی کاشتکاروں اور شہریوں کے بہتر مفاد میں کیا ہے ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر نے گزشتہ روز پشاور سے جاری ایک بیان میں کیا صوبائی وزیر نے شفافیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ خوراک نے گندم خریداری کے لئے گندم ٹرانسپورٹیشن مرحلے کو ختم کرکے صوبے میں 22 گوداموں پشاور،ڈی آئی خان ،بنوں،ملاکنڈ درگئی،دیر لوئر ، ہنگو ،لکی مروت،مردان،ہری پور،مانسہرہ،کرک،بٹگرام،کوہاٹ،ایبٹ اباد،نوشہرہ،چارسدہ،چترال اپر، چترال لوئر، اضاخیل، بونیر ،صوابی اور سوات خریداری مراکز بنائے ہیں جہاں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں جو گندم خریداری عمل کڑی نگرانی میں معاون ہوگا صوبائی وزیر نے کہا کہ گندم کی معیاراور مقدار کو جانچنے کے لئے ضلعی سطح پر کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئی ہے جو ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر، اسسٹنٹ فوڈ کنٹرول، ضلعی انتظامیہ ،ریوینیوں ڈیپارٹمنٹ ، فلور ملز ایسوسی ایشن کے نمائندہ ارکان اور محکمہ نیب اور اینٹی کرپشن کے اھلکار بحیثیت آبزرور پر مشتمل ہوگی،

 

صوبائی وزیر کا یہ بھی کہنا کہنا تھا کہ کسی بھی شکایت کیلئے ٹیلی فون نمبر 091-9225379 پر شکایات سیل بھی قائم کیا گیا ہے اسکے علاؤہ خریداری ایپ بھی متعارف کرایا گیا ہے جس سے موقع ہی پر پر تمام ریکارڈ کا اندراج آن لائن کیا جاسکے گا صوبائی وزیر نے کہا کہ مقامی کاشتکاروں سے پہلے آئیں پہلے پائیں کی بنیاد پر معیاری گندم خریداری جائیگی، صوبائی وزیر نے مزید واضح کیا کہ 24 گھنٹے کے اندر بینک آف خیبر کے ذریعے کاشتکاروں کو ادائیگی کی جائے گی ظاہر شاہ طورو نے کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور ڈی آئی خان خریداری مرکز کا 8 مئی کوباقاعدہ افتتاح کریں گے واضح رہے محکمہ خوراک نے تمام ایس او پیز کے حوالے تمام متعلقہ حکام کو باقاعدہ مراسلہ بھی جاری کر دیا ہے.

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88402

ہماری خواہش اور کوشش ہے کہ صوبے سے پولیو وائرس کے خاتمے کا سہرا موجودہ صوبائی حکومت کے سر سجے۔ وزیر اعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور

Posted on

ہماری خواہش اور کوشش ہے کہ صوبے سے پولیو وائرس کے خاتمے کا سہرا موجودہ صوبائی حکومت کے سر سجے۔ وزیر اعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور سے ڈاکٹر کرسٹوفر الیئیس کی سربراہی میں پولیو اورسائیٹ بورڈ کے اعلی سطح وفد نے گزشتہ روز وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور میں ملاقات کی۔ عالمی ادارہ صحت اور یونیسف سمیت دیگر عالمی شراکت دار اداروں کے نمائندے وفد میں شامل تھے جبکہ صوبائی وزیر صحت اور محکمہ صحت کے دیگر حکام کے علاوہ نیشنل ایمرجنسی آپریشن کے حکام بھی ملاقات میں موجود تھے۔ ملاقات میں خیبر پختونخوا سے پولیو وائرس کے خاتمے کے لئے اقدامات، درپیش چیلنجز اور مستقبل کے لائحہ عمل پر تفصیلی غوروخوص کیا گیا اور پولیو وائرس کے خاتمے کے لئے مل جل کر مربوط اقدامات جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔ اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سردار علی امین گنڈاپور نے کہا کہ پولیو وائرس کا خاتمہ مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں، ہماری خواہش اور کوشش ہے کہ صوبے سے پولیو وائرس کے خاتمے کا سہرا موجودہ صوبائی حکومت کے سر سجے۔وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ پولیو وائرس کے خاتمے کے لیے موجودہ صوبائی حکومت ایک نئے عزم کے ساتھ کام کررہی ہے۔

 

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبائی حکومت اس سلسلے میں شراکت دار اداروں کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور مقررہ اہداف کے حصول کے لئے شراکت دار اداروں کو ہر ممکن سپورٹ فراہم کرے گی۔ وزیر اعلی نے مزید واضح کیا کہ پولیو کے خاتمے کے لئے شراکت دار ادارے اگر ایک قدم لیں گے تو صوبائی حکومت تین قدم لے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلانے سے انکاری والدین کو آگہی دینے کی ضرورت ہے، اس مقصد کے لئے مقامی منتخب عوامی نمائندوں، علمائے کرام اور علاقہ عمائدین کی خدمات سے استفادہ کریں گے، منتخب عوامی نمائندے اپنے اپنے علاقوں میں پولیو مہم کا حصہ بنیں گے۔

 

وزیر اعلی نے کہا کہ اس حوالے سے صوبے کے حساس علاقوں پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ تاہم انہوں نے حساس علاقوں میں مقامی انتظامیہ اور شراکت دار اداروں کی باہمی مشاورت اور کوآرڈینیشن کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اس سلسلے میں ہر علاقے کے مخصوص حالات کے مطابق لائحہ عمل دے کر اس پر عملدرآمد کرنے سے بہتر نتائج حاصل ہو سکتے ہیں۔ وزیر اعلی کا مزید کہنا تھا کہ صوبائی دارالحکومت میں پولیو وائرس کے خاتمے کے لئے دیگر اقدامات کے ساتھ سیوریج نظام کو مکمل طور پر انڈر گراونڈ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں کہا کہ صوبائی حکومت پولیو ویکسینیشن کے ساتھ ساتھ دیگر حفاظتی ٹیکہ جات پر بھی خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ وفد نے خیبر پختونخوا میں انسداد پولیو مہم کو کامیاب بنانے کے لئے وزیر اعلی کے قائدانہ کردار کو سراہا اور یقین دلایا کہ وہ اس سلسلے میں بھرپور تعاون فراہم کریں گے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88399

مینڈیٹ چور ٹولے نے 98 ارب روپے کی 6 لاکھ ٹن سے زیادہ گندم درآمد کی،وفاق کی غلط پالیسوں کی وجہ سے درآمدی گندم 820 روپے فی کلو میں پڑی۔  بیرسٹر سیف

Posted on

مینڈیٹ چور ٹولے نے 98 ارب روپے کی 6 لاکھ ٹن سے زیادہ گندم درآمد کی،وفاق کی غلط پالیسوں کی وجہ سے درآمدی گندم 820 روپے فی کلو میں پڑی۔  بیرسٹر سیف

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) صوبائی مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ مینڈیٹ چور ٹولے نے 98 ارب روپے کی 6 لاکھ ٹن سے زیادہ گندم درآمد کی جس سے واضح ہے کہ وفاق میں جعلی حکومت بننے کے بعد بھی گندم کی درآمد کاسلسلہ جاری رہا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گندم سکینڈل کے حوالے سے یہاں سے جاری اپنے بیان میں کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ امر واضح ہے کہ اپریل میں گندم کس کے کہنے پر درآمد کیا جاتارہا، وفاق کی غلط پالیسوں کی وجہ سے درآمدی گندم 820 روپے فی کلو میں پڑی۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ ملکی خزانے کو اربوں کا ٹیکہ لگانے کے باوجود پی ڈی ایم ٹوسرکار کے پاس کسانوں کوریلیف دینے کے لیے کوئی پلان نہیں، مینڈیٹ چورٹولے کی غلط پالیسوں کی وجہ سے بیچارے کسان رل گئے۔مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ گندم سکینڈل کی گونج میں فارم 47 کی جعلی حکومت کی حقیقت کھل کر سامنے آگئی ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88374

عازمین حج کو روانگی سے پانچ دن پہلے ویکسی نیشن کو یقینی بنائیں، وزارت مذہبی امور کی عازمین حج کو ہدایت

Posted on

عازمین حج کو روانگی سے پانچ دن پہلے ویکسی نیشن کو یقینی بنائیں، وزارت مذہبی امور کی عازمین حج کو ہدایت

اسلام آباد( چتترال ٹائمزرپورٹ)وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی نیعازمین حج کو ہدایات کی ہے کہ سعودی عرب روانگی سے کم از کم پانچ دن قبل ویکسینیشن کروا لیں تاکہ کسی بھی قسم کی پریشانی سے بچا جا سکے۔وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کی جانب سے ہفتہ کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک کے اپنے آفیشل پیج پر ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سعودی عرب جانے والے عازمین حج اپنی روانگی سے پانچ دن پہلے (صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک) اپنے متعلقہ حاجی کیمپوں میں جا کر گردن توڑ بخار، موسمی انفلوئنزا اور پولیو سے بچاؤ کے قطرے پئیں تاکہ ان بیماریوں سے بچاؤ ممکن ہو سکے۔واضح رہے کہ ہر عازم حج کو ایک بڑا سفری بیگ، ہاتھ میں پکڑنے والاایک چھوٹا بیگ، ایک جوتوں کا بیگ، مردوں کے لیے احرام کی پٹی اور خواتین کے لیے اسکارف پر مشتمل سامان بھی فراہم کیا جائیگا۔

غیرملکی تارکین وطن کی بغیر اجازت حرم مکی میں داخلے پر پابندی عائد

مکہ مکرمہ (سی ایم لنکس)سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے حج انتظامات کیباعث غیر ملکی تارکین وطن کی حرم مکی میں بغیر اجازت داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق وزارت داخلہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ (ایکس) پر جاری بیان میں کہا کہ اس اقدام کا مقصد حج انتظامات کو منظم کرنا اور بغیر اجازت حج کرنے والوں کو روکنا ہے۔ایسے غیرملکی جن کے پاس مقدس دارالحکومت حرم مکی کے اندر ورک پرمٹ، عمرہ ویزہ پرمٹ یا وزٹ ویزہ موجود ہے انہیں اضافی اجازت نامہ حاصل کرنے کی ضرورت نہیں، ایسے تارکین وطن جو مقدس دارالحکومت میں کام کررہیہیں، وہ ’ابشر‘ پلیٹ فارم سے کوائف کے اندراج کے بعد اجازت نامہ حاصل کرسکتے ہیں۔ایسے افراد جو حج کے اجازت نامے نہیں رکھتے انہیں پہلے حج کے لیے تمام ضروری لوازمات مکمل کرنا ہوں گے، اس سلسلے میں اگر کسی کو حرم مکی میں آنا ہوا تو اسے پہلے مجاز حکام سے اس کی اجازت لینا ہوگی۔اس کے علاوہ سعودی عرب میں وزارت حج اور عمرہ نے اعلان کیا کہ عمرہ ویزا کی مدت اجراء کی تاریخ سے 3 ماہ تک ہے، عمرہ سیزن پندرہ ذی الحج کو ختم ہوجاتا ہے۔دوسری جانب حج کے قریب آنے والے سیزن کے ساتھ وزارت نے عازمین کومتنبہ کیا کہ وہ جعلی حج کمپنیوں سے ہوشیار رہیں اور صرف مجاز حج ٹورآپریٹرز کے ذریعے حج کے لیے رجسٹریشن کرائیں۔

 

ملک بھر میں چائے کا عالمی دن 21مئی کو منایا جائے گا

اسلام آباد(سی ایم لنکس)ملک بھر میں چائے کا عالمی دن 21مئی کو منایا جائے گا۔اس دن کو منانے کا مقصد بھوک اور غربت سے نمٹنے کیلئے پسماندہ ممالک میں فروغ پذیر چائے کی صنعت کی ترقی کے لیے اقوامِ عالم کی حوصلہ افزائی اور عوام میں شعور اجاگر کرنا ہے۔ گرمی ہو یا سردی چائیملک سمیت دنیا بھر میں ایک مقبول ترین مشرو ب کی حیثیت اختیار کر چکی ہے۔ملک میں چائے ہماری ثقافت کا حصہ بن چکی ہے اور چائے پیش کرنا ہماری تہذیبی روایات میں شامل ہو چکا ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں چائے ایک مقبول ترین مشروب کا درجہ اختیار کر چکی ہے اور ہر روز تقریبا دو ارب افراد دن کا ا?غاز چائے سے کرتے ہیں۔ دنیا بھر میں چائے کی بڑھتی ہوئی ضروریات اور پسماندہ ممالک کی طرف سے چائے کی صنعت کو فروغ دینے کے لیے مطالبات کے پیش نظر اقوام متحدہ نے ہر سال 21 مئی کو چائے کا عالمی دن منا نے کا فیصلہ کیا ہے۔عالمی یوم چائے کے موقع پر ملک بھر میں مختلف تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا تاکہ حکومت اور شہریوں کو چائے کی صنعت کے عالمی کارکنوں اور کسانوں پر چائے کی تجارت کے اثرات کے حوالہ سے آگاہی فراہم کی جا سکے۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88357

چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع شرمناک اور قابلِ مذمت ہے، ترجمان پی ٹی آئی

Posted on

چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع شرمناک اور قابلِ مذمت ہے، ترجمان پی ٹی آئی

اسلام آباد(سی ایم لنکس)ترجمان پاکستان تحریک انصاف نے کہا ہے کہ چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع شرم ناک اور قابلِ مذمت ہے۔ججز تقرری آئینی ترامیم پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ ملک میں اداروں کی جو تباہی ہو رہی ہے، ججز تقرری آئینی ترامیم اسی روایت کا تسلسل ہے۔ حکومت نے پچھلے 2 برس میں ہر وہ فیصلہ کیا ہے جس سے آئین و قانون کی بالادستی کو نقصان پہنچتا ہے اور ادارے کمزور ہوتے ہیں۔مرکزی میڈیا ڈیپارٹمنٹ پی ٹی آئی کی جانب سے جاری بیان میں ترجمان نے مزید کہا کہ موجودہ حکمران اداروں کو اس لیے کمزور کرتے ہیں تاکہ اپنے غیر قانونی اور غیر آئینی ایجنڈے کو آگے بڑھا سکیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے اپنی مدت ملازمت کے پورے عرصے کے دوران بطور چیف جسٹس جو طرزِ عمل اختیار کیا ہے وہ آئین و قانون کے حوالے سے نہایت افسوسناک اور قابلِ مذمت ہے۔ترجمان کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے آئین و قانون کی بالادستی پر سمجھوتا کر کہ اپنے منصب کی وقعت کو کم کیا ہے۔ قاضی فائز عیسیٰ نے عدلیہ کی آزادی میں ماورائے دستور اور ماورائے جمہوریت قوتوں کا دروازہ کھولا ہے، جس کے بھیانک اثرات دوررس ہوں گے۔ قوم یہ سمجھ رہی ہے کہ کس طرح ایک جمہوری پارٹی سے بلے کا نشان چھیننے اور اس کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالنے میں سہولت کاری کی گئی ہے جس کا معاوضہ چیف جسٹس صاحب کو ایک ایکسٹینشن کی صورت میں مل رہا ہے۔پی ٹی آئی ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع نہایت شرمناک اور قابلِ مذمت ہے۔ پاکستان کا دستور ایسے کسی بھی مخصوص شخص کے لیے آئین میں ترامیم کی اجازت نہیں دیتا،قانون سازی ہمیشہ ان موضاعات پر کی جاتی ہے جہاں اجتماعی مفاد ہو۔ پی ٹی آئی اس ترامیم کی ہر قانونی اور جمہورتی طریقے سے مخالفت کرے گی اور اس کا راستہ پارلیمان میں بھی روکے گی۔

 

وزیر اعظم شہباز شریف سے گندم اسیکنڈل تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ کی ملاقات

اسلام آباد(سی ایم لنکس)وزیر اعظم شہبازشریف سے گندم اسیکنڈل تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ کامران علی افضل نے ملاقات کی۔ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے سربراہ تحقیقاتی کمیٹی کو پیر تک حتمی رپورٹ سیکریٹری کابینہ کو پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔وزیر اعظم نے سربراہ تحقیقاتی کمیٹی کو گندم درآمد معاملے کی شفاف تحقیقات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ دستیاب ریکارڈ اور دستاویزات سامنے رکھ کر سفارشات مرتب کریں۔انہوں نے کہا کہ ذمے داروں کا بلاتفریق واضح تعین کر کے بتایا جائے۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88354

صدر نے تین صوبوں کے گورنرز تعینات کرنے کی منظوری دیدی, خیبرپختونخوا کے نوتعینات گورنر فیصل کریم کنڈی نے اپنے عہدے کا حلف لے لیا

صدر نے تین صوبوں کے گورنرز تعینات کرنے کی منظوری دیدی, خیبرپختونخوا کے نوتعینات گورنر فیصل کریم کنڈی نے اپنے عہدے کا حلف لے لیا

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) خیبرپختونخوا کے نوتعینات گورنر فیصل کریم کنڈی نے ہفتہ کے روزگورنرہاؤس پشاورمیں منعقدہ تقریب میں اپنے عہدے کا حلف لے لیا۔ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جناب جسٹس اشتیاق ابراہیم نے فیصل کریم کنڈی سے بطور گورنرخیبرپختونخوا اُن کے عہدے کاحلف لیا۔ تقریب حلف برداری میں سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف، وفاقی وزیر برائے سیفران انجینئرامیرمقام، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی ، سابق رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ، قائدین پی پی پی سید نیئرحسین بخاری، ندیم افضل چن سمیت دیگر مرکزی وصوبائی قائدین، اراکین قومی وصوبائی اسمبلی، چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ندیم اسلم چوہدری، آئی جی پولیس اخترحیات گنڈاپور، کمشنر پشاورریاض محسود اورصوبے کے دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔

 

 

صدر نے تین صوبوں کے گورنرز تعینات کرنے کی منظوری دیدی

اسلام آباد(سی ایم لنکس) صدر مملکت آصف علی زرداری نے تین صوبوں کے گورنر کے لیے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے ارسال کردہ ناموں کی منظوری دے دی۔ منظوری کے بعد جعفر خان مندوخیل کو بلوچستان کا گورنر تعینات کردیا گیا ہے۔ اسی طرح صدر مملکت کی منظوری کے بعد پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی کو خیبر پختون خوا کا گورنر مقرر کردیا ہے۔صدر مملکت کی منظوری کے بعد مسلم لیگ (ن) کے رہنما سردار سلیم حیدر کو پنجاب کا گورنر مقرر کردیا گیا ہے۔

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
88341

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپورکا معدنیات کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کےلئے بین الاقوامی معیار کی منرل کمپنی کے قیام کا اصولی فیصلہ

Posted on

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپورکا معدنیات کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کےلئے بین الاقوامی معیار کی منرل کمپنی کے قیام کا اصولی فیصلہ

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ )وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے معدنیات کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کےلئے بین الاقوامی معیار کی منرل کمپنی کے قیام کا اصولی فیصلہ کیا ہے اور متعلقہ حکام کو ضروری ہوم ورک جلد مکمل کرکے معاملہ حتمی منظوری کے لئے صوبائی کابینہ کو پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ یہ فیصلہ انہوں نے گزشتہ روز وزیر اعلیٰ ہاو ¿س پشاور میں محکمہ معدنیات کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزیر معدنیات ، وزیراعلیٰ کے مشیر برائے خزانہ، معاون خصوصی برائے صنعت ، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز اور دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ مذکورہ کمپنی کے قیام سے ناصرف معدنیات کے شعبے کی سالانہ آمدن میں کئی گنا اضافہ ہوسکے گا بلکہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ علاو ¿ہ ازیں یہ کمپنی سرمایہ کاری کے موجودہ پیچیدہ پراسس کو آسان بنانے میں بھی مدد دے گی اور سرمایہ کاروں کو ایک ہی چھت تلے تمام درکار سہولیات کی فراہمی ممکن ہو سکے گی۔ اجلاس میں معدنیات کے شعبے کے بہتر انتظام و انصرام کے لئے ریگولیٹری میکنزم کو مزید مو ثر بنانے کا بھی اصولی فیصلہ کیا گیا ہے۔اس مقصد کے لئے متعلقہ قوانین اور قواعد و ضوابط میں ضروری ترامیم کی جائیں گی۔

اجلاس میں کان کنی کے روایتی طریقے کو ختم کرکے جدید میکینکل مائننگ متعارف کروانے کے لئے اقدامات پر بھی غوروخوص کیا گیا۔ وزیر نے جدید طرز پر کان کنی کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ کان کنی کے روایتی طریقے سے قیمتی معدنی وسائل کا ضیاع ہورہا ہے اور ہدایت کی کہ اس طریقے کو مکمل طور پر ختم کرنے اور اس کی جگہ مکینیکل مائننگ متعارف کرانے کے لئے ضروری اقدامات کئے جائیں۔ اجلاس میں غیر قانونی مائننگ کو روکنے کے لئے سخت اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا اور متعلقہ حکام کو اس مقصد کے لئے مائننگ پولیس کے قیام پر بلاتاخیر کام شروع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اسی طرح وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ دریاو ¿ں کے کناروں پر غیر قانونی معدنی سرگرمیوں کی روک تھام کے لئے بھی ٹھوس اقدامات کئے جائیں اور وہاں کام کرنے والے مزدوروں کے خلاف پرچے درج کرنے کی بجائے مالکان کے خلاف کاروائیاں عمل میں لائی جائیں۔وزیر اعلیٰ نے مزید ہدایت کی کہ دریاو ¿ں میں غیر قانونی معدنی سرگرمیوں کے لئے استعمال کی جانے والی مشینری ضبط کرکے نیلام کی جائے۔

 

علاوہ ازیں انہوں نے صوبے میں معدنیات کے شعبے میں کام کرنے والی کمپنیوں کو صوبے ہی میں پراسیسنگ پلانٹس لگانے کا پابند بنانے کے لیے ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے کہا ہے کہ اس اقدام سے مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع بھی فراہم ہونگے۔ علی امین گنڈاپور نے صوبے میں معدنیات کے لیزز کی مانیٹرنگ کے لئے سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب پر کام تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کے معدنیات کے شعبے میں آمدن پیدا کرنے کی سب سے زیادہ استعداد موجود ہے، موجودہ صوبائی حکومت اس استعداد کو بھر پور انداز میں استعمال میں لانے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے گی۔وزیر اعلیٰ نے معدنیات کے شعبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے ایز آف ڈوئنگ بزنس کو فروغ کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ صوبے کے تمام دستیاب وسائل اور اثاثوں کا مو ¿ثر انداز میں استعمال صوبائی حکومت کی اہم ترجیح ہے، اس مقصد کے لئے ایسٹس منیجمنٹ کا جدید اور موثر نظام وضع کیا جائے۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت آمدن پیدا کرنے والے شعبوں کو مستحکم بنانے کے لئے درکار فنڈز ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرے گی اور ان شعبوں سے حاصل ہونے والی آمدن کا خاطر خواہ حصہ انہی شعبوں پر لگایا جائے گا۔ اجلاس میں پشاور میں تمام سہولیات سے آراستہ جیمز اینڈ جیولری سٹی کے قیام کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے جس میں دیگر سہولیات کے علاوہ جدید لیبارٹری کی سہولت بھی موجود ہو گی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88334

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 24 مئی کو پاکستان کے قومی جانور مارخور کا عالمی دن منانے کی قرارداد کی منظوری دے دی

Posted on

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 24 مئی کو پاکستان کے قومی جانور مارخور کا عالمی دن منانے کی قرارداد کی منظوری دے دی

اقوام متحدہ(چترال ٹائمزرپورٹ)اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 24 مئی کو پاکستان کے قومی جانور مارخور کا عالمی دن منانے سے متعلق قرارداد کی منظوری دے دی، یہ قرار داد پاکستان اور 8 دیگر ممالک نے پیش کی تھی۔ قرارداد میں عالمی سطح پر اس دن کو منانے کی دعوت دی گئی ہے اور تمام متعلقہ فریقین کو دعوت دی گئی ہے کہ وہ مارخور کے تحفظ کی کوششوں کی حمایت میں اس کے مجموعی ماحولیاتی نظام میں اس کے کردار کے پیش نظربین الاقوامی اور علاقائی تعاون کو بڑھانے پر غور کریں۔مارخور پاکستان کا قومی جانور ہے۔قرارداد میں اقوام متحدہ کے ماحولیات کے پروگرام (یو این ای پی) کو مارخور کے عالمی دن کو منانے میں سہولت فراہم کرنے پر زور دیا گیا۔ قرارداد کامتن اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ مارخور ایک مشہور اور ماحولیاتی لحاظ سے جانوروں کی اہم نسل ہے جو وسطی اور جنوبی ایشیا کے پہاڑی علاقوں میں پائی جاتی ہے۔ قرارداد میں اس بات کو تسلیم کیا گیا کہ مارخور اور اس کے قدرتی مسکن کا تحفظ ایک ماحولیاتی ضرورت ہے اور علاقائی معیشت کو تقویت دینے، تحفظ کی کوششوں اور پائیدار سیاحت اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کا ایک اہم موقع ہے۔

 

پاکستان میں مارخور صوبہ خیبر پختونخوا (کے پی) کے شہر چترال، کوہستان اور کالام کے علاقوں کے ساتھ ساتھ گلگت بلتستان، صوبہ بلوچستان اور آزاد کشمیر کے کچھ حصوں میں پائے جاتے ہیں۔ مارخور کی نسل ایک زمانے میں معدوم ہونے کے قریب تھی لیکن اب اس کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہوا ہے اور یہ دو عشروں میں دوگنا ہو گئی ہے۔اب یہ مسلسل 10 واں سال ہے جب مارخورکی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان میں انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر (ائی یو سی این) کے ایک اہلکار سعید عباس نے ایک میڈیا انٹرویو میں کہا کہ مارخور کی آبادی 2014 سے سالانہ 2 فیصد کے تناسب سے بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مارخور کی موجودہ تخمینہ شدہ آبادی 3,500 اور 5,000 کے درمیان ہے، ان کی اکثریت خیبر پختونخوا میں ہے، اس کے بعد گلگت بلتستان اور بلوچستان میں یہ پایا جاتا ہے۔

شاہراہ قراقرم پر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، 21 زخمی

گلگت(سی ایم لنکس)شاہراہ قراقرم پر مسافر بس کھائی میں گرنے سے 20 افراد جاں بحق اور 21 زخمی ہو گئے۔ گونر فارم کی حدود میں شاہراہ قراقرم پر راولپنڈی سے گلگت جانے والے مسافر بس کھائی میں جا گری، جس میں 20 افراد جاں بحق اور کئی دیگر زخمی ہو گئے۔نجی ٹرانسپورٹ کمپنی مارکوپولو کی بس میں 40 سے زیادہ افراد سوار تھے۔ حادثے کی اطلاع ملنے کے بعد ریسکیو 1122 اور دیگر امدادی ٹیموں نے کارروائی کرتے ہوئے لاشوں اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا، جہاں اسپتال میں ہنگامی حالت نافذ کرکے زخمیوں کے لیے خون کی اپیل کی گئی ہے۔دوسری جانب وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے بس حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ترجمان گلگت بلتستان حکومت کے مطابق بس حادثے کے بعد ریسکیو آپریشن مکمل کرلیا گیا ہے۔ حادثے میں 20 مسافر جاں بحق اور 21 زخمی ہوئے ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
88312

وزیراعظم نے گندم درآمد کرنے کا نوٹس لے لیا، تحقیقات کا حکم

Posted on

وزیراعظم نے گندم درآمد کرنے کا نوٹس لے لیا، تحقیقات کا حکم

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ )وزیراعظم شہباز شریف نے گندم درآمد کیے جانے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا۔ وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے موجودہ حکومت کے پہلے ماہ کے دوران 6 لاکھ 91 ہزار میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کا نوٹس لے لیا اور فروری 2024 ء کے بعد گندم کی درآمد جاری رکھنے پر تحقیقات کا حکم دے دیا۔وزیراعظم نے گندم کی درآمد جاری رکھنے اور ایل سیز کھولنے کے ذمے داروں کے تعین کی ہدایت کرتے ہوئے سیکرٹری کابینہ ڈویڑن کی سربراہی میں کمیٹی کو 4 روز میں تحقیقات کرنیکا حکم دیا۔کمیٹی گندم کا وافر اسٹاک موجود ہونے کے باوجود درآمد جاری رکھنے کے ذمے داران کا تعین کرے گی۔

پاک چین دوستی آج خلاؤں کی سرحد بھی پار کر چکی، وزیرِاعظم شہباز شریف

اسلام آباد(سی ایم لنکس)پاکستان کا چاند کے لیے پہلا سیٹلائٹ بھجوانے پر وزیرِاعظم شہباز شریف نے قوم اور سائنسدانوں کو مبارک باد پیش کی ہے۔جاری کیے گئے بیان میں وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئی کیوب قمر سیٹلائٹ خلاء میں پاکستان کا پہلا قدم ہے، جوہری میدان کی طرح یہاں بھی ہمارے سائنسدان اور انجینئرز اپنی صلاحیتیں منوا رہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ انسٹیٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی کی کور کمیٹی اورسپارکو سمیت تمام ٹیم کو دل کی گہرائیوں سے خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں۔وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاک چین دوستی خوشبو کی سرحد سے آگے آج خلاؤں کی سرحد بھی پار کر چکی، 8 ممالک میں پاکستان کو قبول کیا جانا ہمارے سائنسدانوں اور ماہرین کی قابلیت کا اعتراف ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ تکنیکی ترقی کے سفر کا بہت تاریخی لمحہ ہے، اس اہم کامیابی سے پاکستان خلاء کے با مقصد استعمال کے نئے دور میں داخل ہو گیا، یہ کامیابی سیٹلائٹ کمیونیکیشن کے شعبے میں پاکستان کی صلاحیتیں بڑھائے گی۔وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ اس کامیابی سے سائنسی تحقیق، اقتصادی ترقی اور قومی سلامتی کے لیے نئے مواقع پیدا ہوں گے، پاکستان کے بیٹوں نے ثابت کیا وہ خلاؤں کی بھی تسخیر کی صلاحیت، جذبہ، مہارت رکھتے ہیں۔ان کا مزید کہنا ہے کہ اللّٰہ تعالیٰ نے چاہا تو 28 مئی 1998ء کی طرح خلاؤں اور معاشی اوجِ کمال کو بھی پہنچیں گے، پاکستان کی سائنس و ٹیکنالوجی، جدید علوم اور ہنرمندی میں ترقی وقت اور ملک کی ضرورت ہے۔وزیرِ اعظم شہباز شریف نے یہ بھی کہا ہے کہ پوری کوشش اور توجہ ہے کہ اپنی نوجوان نسل کو جدید علوم و فنون، سائنس و ٹیکنالوجی میں آگے لے کر جائیں، کوشش ہے کہ پاکستان ایجادات کی دنیا میں بھی سب سے آگے ہو۔واضح رہے کہ پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آئی کیوب قمر چاند کی جانب روانہ ہو گیا۔سیٹلائٹ پاکستانی وقت کے مطابق 2 بج کر 27 منٹ پر چین کی ہینان اسپیس لانچ سائٹ سے روانہ ہوا، جو 5 دن میں چاند کے مدار پر پہنچے گا۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88309

وزیراعلیِ کا صوبے میں خود روزگاری کو فروغ دینے کے سلسلے میں ” یوتھ انٹر پرینورشپ پروگرام” کے اجراءکا فیصلہ

Posted on

وزیراعلیِ کا صوبے میں خود روزگاری کو فروغ دینے کے سلسلے میں ” یوتھ انٹر پرینورشپ پروگرام” کے اجراءکا فیصلہ

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے صوبے میں خود روزگاری کو فروغ دینے کے سلسلے میں ایک اہم اقدام کے طور پر ” یوتھ انٹر پرینورشپ پروگرام” کے اجراءکا فیصلہ کیا ہے جس کے ذریعے اپنا کاروبار شروع کرنے کے خواہشمند نوجوانوں کو سافٹ لون فراہم کیا جائے گا۔ یہ فیصلہ انہوں نے گزشتہ روز وزیراعلیٰ ہاوس پشاور میں محکمہ کھیل و امور نوجوانان کے پہلے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ مجوزہ پروگرا م ابتدائی طور پر ایک ارب روپے کی خطیر لاگت سے شروع کیا جارہا ہے ۔ واضح رہے کہ یہ قرضہ کسی فرد واحد کو نہیں بلکہ اپنا ذاتی کاروبار شروع کرنے میں دلچسپی اور مہارت رکھنے والے نوجوانوں کے کلسٹر ز کو فراہم کیا جائے گا۔ پروفیشنلز کا ایک کلسٹر 20 لاکھ روپے سے ایک کروڑ روپے تک کا قرضہ حاصل کرسکے گا۔ وزیراعلیٰ نے مجوزہ پروگرام پر عملدرآمد کیلئے حکمت عملی کو جلد حتمی شکل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پروگرام کااصل مقصد باصلاحیت نوجوانوں کو اپنا کاروبار شروع کرنے کیلئے معاونت فراہم کرنا ہے۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے میں روزگار کا فروغ موجودہ صوبائی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، اس مقصد کیلئے ذاتی کاروبار میں دلچسپی لینے والے ہنر مند نوجوانوں کی بھرپور معاونت کی جائے گی۔

 

اسی طرح وزیراعلیٰ نے یوتھ سکل ڈویلپمنٹ اینڈ ایمپلائمنٹ کے مجوزہ پروگرام سے اتفاق کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ اس تربیتی پروگرام کےلئے تمام اضلاع سے نوجوانوں کو مواقع فراہم کئے جائیں اور اس مقصد کیلئے آبادی کے تناسب سے ہر ضلع کا کوٹہ مختص کیا جائے۔ اس پروگرام کے تحت بنیادی طور پر 20 ہزار نوجوانوں کو سپیشلائزڈ ٹریننگ دی جائے گی۔ تربیت حاصل کرنے والے نوجوانوں کو ملک اور بیرون ملک روزگار کے مواقع کی فراہمی یقینی بنانا بھی پروگرام کا لازمی حصہ ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے یوتھ ایجوکیشن پروگرام کے تحت مجوزہ اقدامات پر عملدرآمد کی بھی منظوری دی ہے۔ پروگرام کے تحت جدید مارکیٹ کی ڈیمانڈ کے مطابق نوجوانوں کو ٹیکنیکل اور ڈیجیٹل شعبوں میں میرٹ بیسڈ سکالر شپس فراہم کی جائیں گے۔ اس کے علاوہ انکیوبیشن سنٹر کا قیام ، ای لرننگ، کیرئیر کونسلنگ ، ڈیجیٹل اسکلز ایڈوانس کورسز میں سرٹیفیکیشن اور میرٹ بیسڈ انٹر شپ کی فراہمی بھی اس پروگرام میں شامل ہے۔ وزیراعلیٰ نے جدید مارکیٹ کی ڈیمانڈ سے ہم آہنگ شعبوں میں میرٹ بیسڈ انٹر شپ کی فراہمی کے مجوزہ اقدام کو وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے اس مقصد کیلئے باضابطہ پالیسی وضع کرنے کی ہدایت کی ہے۔

 

وزیراعلیٰ نے اس موقع پر متعلقہ حکام کو تحصیل ہیڈ کوارٹر ز کی سطح پر پلے گراونڈ ز کے قیام کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے اور اس مقصد کےلئے دستیاب سرکاری اراضی کو بروئے کار لانے کی ہدایت کی ہے اور واضح کیا ہے کہ جہاں جہاں اراضی دستیاب ہے، اسے فوری طور پر پلے گراونڈ ڈیکلیئر کیا جائے۔ باقی ماندہ تحصیلوں میں گراو¿نڈ ز کےلئے موزوں اراضی کی نشاندہی کےلئے ڈپٹی کمشنر ز کو مراسلے جاری کئے جائیں۔ اسی طرح وزیراعلیٰ نے صوبے میں پولو سمیت دیگر روایتی کھیلوں کے فروغ کےلئے پلان مرتب کرنے اور بلا تاخیر صوبائی پولو ٹیم تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے اور تائید کی ہے کہ آنے والے پولو ایونٹ میں صوبائی پولو ٹیم کی شرکت یقینی بنائی جائے۔

 

وزیراعلیٰ نے رواں سال پشاور میں ہارس اینڈ کٹیل شو منعقد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو اس سلسلے میں انتظامات مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے نیزہ بازی ، تیراندازی، گھڑ سواری، تیراکی اور دیگر روایتی کھیلوں کے فروغ کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا ہے کہ ہمارے پاس تمام روایتی کھیلوں میں بھرپورٹیلنٹ موجود ہے، صرف منظم انداز میں اس ٹیلنٹ کی برانڈنگ کی ضرورت ہے۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے روایتی کھیلوں اور دیگر مثبت سرگرمیوں کو فروغ دیکر صوبے کے سافٹ امیج کو اجاگر کرنا ہے اور منفی تاثرات کو زائل کرنا ہے۔ ان مجموعی کاوشوں سے عوام کو تفریحی سہولیات میسر ہوں گی، مثبت سوچ کو فروغ ملے گا اور سیاحت کو بھی تقویت ملے گی۔ مزید برآں وزیراعلیٰ نے صوبے میں شوٹنگ کلب، رائڈر کلب اور دیگر ضروری سہولیات…

 

 

دریں اثن اوزیر اعلی خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے چلاس ٹریفک حادثے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے اس المناک حادثے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دلی رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ یہاں سے جاری اپنے تعزیتی بیان میں وزیر وزیر اعلی نے سوگوار خاندانوں سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کی معفرت اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ انہوں نے حادثے کے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ سوگوار خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88302

خیبر پختونخوا ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی، ٹیوٹا کے اکیسویں بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اعلی سطح اجلاس،متعدد فیصلے، ٹیوٹا میں عارضی عملے کی مستقلی کا معاملہ کمیٹی کے سپرد کردیاگیا

خیبر پختونخوا ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی، ٹیوٹا کے اکیسویں بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اعلی سطح اجلاس،متعدد فیصلے، ٹیوٹا میں عارضی عملے کی مستقلی کا معاملہ کمیٹی کے سپرد کردیاگیا

 

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ)وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے فنی تعلیم اور صنعت وحرفت اور چئیر مین خیبر پختونخوا ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی عبدالکریم تورڈھیر کی زیر صدارت جمعہ کے روز محکمہ صنعت کے کمیٹی روم میں ٹیوٹا کے اکیسویں بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اعلی سطح اجلاس منعقد ہوا جس میں سیکریٹری صنعت وحرفت اور فنی تعلیم سید ذوالفقار علی شاہ کے علاوہ،ایم ڈی ٹیوٹا عامر افاق،بورڈ میں شامل پرائیویٹ سیکٹر اور سرکاری محکموں کے ممبران،ٹیوٹا کے ڈائریکٹرز اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں فنی تعلیم اور سکلڈ ڈویلپمنٹ کیلئے اتھارٹی کے کردار اور افادیت کو بڑھانے،تعلیمی اداروں کی استعداد کار کی بہتری،کفایت شعاری اپنانے اور مالی امور میں شفافیت لانے کیلئے کئی فیصلے کئیے گئے۔اجلاس میں بورڈ ممبران نے ٹیوٹا کیلئے 2022اور23 کے بجٹ کی منظوری بھی دی جبکہ 2023 اور24 کے بجٹ کی کفایت شعاری کے اصول اپنانے،غیر ضروری اخراجات کنٹرول کرنے اور بزنس ماڈلز پر جانے کیلئے اقدامات اٹھانے کیساتھ مشروط منظوری دی۔

 

بورڈ نے ٹیوٹا کے آڈٹ نظام میں ڈیپارٹمنٹل آڈٹ کمیٹی کی چیرمین شپ ایم ڈی کے بجائے سیکرٹری صنعت کو سپرد کرنے کی بھی منظوری دی جبکہ ادارے کے مالی امور میں شفافیت لانے کی غرض سے ٹیکنیکل ایجوکیشن انسٹی ٹیوٹس کے ضروری آپریشنل اکاؤنٹس کے علاوہ دیگر غیر ضروری اکاؤنٹس کو ختم کرنے کی بھی منظوری دی۔اسی طرح بورڈ نے ٹیوٹا کی مالی خود انحصاری(Self Sustainibility) کیلئے پیش کئے گئے ماڈل کے ابتدائی خاکے کی منظوری دی اور چیئرمین نے 15 دنوں کے اندر اندر مختلف یونیورسٹیوں سے اس کا موازنہ کرکے اس کا ڈرافٹ انھیں پیش کرنے کی ہدایت کی۔بورڈ نے کفایت شعاری کے اصولوں کو اپنانے کیلئے ٹیوٹا ہیڈ آفس کے موجودہ عملے کی تعداد کو 160سے کم کرکے 85 تک لانے کا معاملہ کمیٹی کے سپرد کرنے کی ہدایت کی۔اجلاس میں فنی تعلیم کے اداروں کے سربراہان کی تعیناتی کیلئے بھی مختلف پہلوں کو پرک کر رہنما اصول اور گائیڈ لائنز کی مشروط منظوری دی گئی جبکہ چئیر مین نے اس ضمن میں پرنسپل کی تعیناتی کیلئے مختلف زاویوں کے عددی کارکردگی اعشارئے ترتیب دینے اور انھیں پیش کرنے کی ہدایت کی۔

 

اس موقع پر فورم نے متفقہ طور پر ٹیوٹا اداروں کے عملے اور وسائیل کی ضرورت کے مطابق ریشنلائزیشن کی منظوری دی۔ اسی طرح اداروں میں سیکنڈ شفٹ فنانشل پالیسی اور پروکیورمنٹ کمیٹی کی تجدید کی بھی منظوری دی گئی۔ بورڈ نے ٹیوٹا کیلئے آئندہ کارکردگی کی بنیادوں پرفارمنس بیسڈ الاؤنس کے اجرا کابھی عندہ دے دیا۔اسی طرح داسو کوھستان میں داسو ہائیڈل پراجیکٹ اور ٹیوٹا کی فنی تعلیم کی فراہمی کے حوالے سے شراکت داری کے حوالے سے بھی فورم نے اتفاق کیا اور چیئرمین نے کہا کہ مقامی ضرویات کے مطابق وہاں پر ٹریڈز متعارف کروائے جائیں۔بورڈ نے ٹیوٹا میں عارضی عملے کی مستقلی کے معاملے کیلئے محکمہ صنعت،قانون،خزانہ اور کے پی ایزڈمک کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے کر اس کے مفید حل اور جائزہ کیلئے یہ معاملہ کمیٹی کے سپرد کرنے کی منظوری دے دی۔اسی طرح سن کوٹہ اور فوت شدہ ملازمین کے بچوں کے کوٹے میں بھرتی سے رہنے والے افراد کامعاملہ بھی کمیٹی کے سپرد کرنے کی منظوری دے کر ہیدایت کی گئی کہ کمیٹی اس حوالے سے کوتاہی کے مرتکب عملیکا تعین کرے۔

 

معاون خصوصی نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایکٹ کے تحت ٹیوٹا کو پائیداری کی طرف لے جانا ہے اورٹائم لائن کے اندر اس سیکٹر کے تمام آپریشنل امور میں بہتری لانی یے۔انھوں نے کہا کہ ٹیوٹا کی ترقی کے راستے میں جو خلا رہتا ہے اس کو ہم نے پورا کرنا ہے اورصحیح پٹڑی پر ہم نے اس اہم شعبے کو ڈالنا ہے۔انھوں نے کہا کہ یہاں سے فارغ طلبہ کیلئے مارکیٹ میں باعزت روزگار کے موقع تلاش کرنے کیلئے بھی ادارے نے کوششیں کرنی ہیں۔ اس موقع پر چئیر مین ٹیوٹا نے ہدایت کی کہ ادارہ کی ڈیجیٹائزیشن کے حوالے سے پندرہ یوم کے اندر انھیں پراگریس فراہم کی جائے جبکہ انسٹی ٹیوٹ منیجمنٹ کمیٹیز کا ای آر پی سسٹم بنایا جائے۔انھوں نے کہا کہ طلبہ کی کمپلینٹ اور ایویلویشن کے حوالے سے اقدامات اٹھائے جائیں جس کیلئے خاص پروفارما وضع کیا جائے جسکا ریکاڈ چئیر مین اور ایم ڈی کے پاس بھی موجودہو۔

chitraltimes teveta kp meeting 2

 

 

پاکستان فارسٹ انسٹیٹیوٹ پشاور کو یونیورسٹی کا درجہ دینے سے متعلق اجلاس منعقد ہوا اجلاس

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) خیبرپختونخوا کے وزیر برائے جنگلات و ماحولیات فضل حکیم خان یوسفزئی کی زیر صدارت پاکستان فارسٹ انسٹیٹیوٹ پشاور کو یونیورسٹی کا درجہ دینے سے متعلق اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں پاکستان فارسٹ انسٹیٹیوٹ پشاور کے ڈائریکٹر جنرل خالد الیاس، سیکرٹری فارسٹ نظر حسین شاہ اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل نے صوبائی وزیر کو انسٹیٹیوٹ کی مجموعی کارکردگی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی اور ضروری فیصلے کئے گئے اجلاس میں فضل حکیم خان یوسفزئی نے پاکستان فارسٹ انسٹیٹیوٹ پشاور کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کیلئے متعلقہ افسران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں جلد سے جلد کاغذی کارروائی کو مکمل کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان فارسٹ انسٹیٹیوٹ پشاور پورے پاکستان میں ایک تاریخی حیثیت رکھتا ہے جو طالب علموں کو بہترین اور جدید تعلیم سے آراستہ کرتا ہے انہوں نے کہا کہ اس انسٹیٹیوٹ کو یونیورسٹی کا درجہ دینا طالب علموں کے مستقبل کیلئے ایک بڑا تحفہ ہے انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو بہترین تعلیم سے آراستہ کرنا پی ٹی آئی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے ہماری کوشش اور خواہش ہے کہ اس اہم اقدام کو جلد عملی جامہ پہنایا جائے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88278

بجٹ بنانے کی حکمت عملی پر کام شروع،6 بڑے اہداف کا حصول مرکزی نکتہ

Posted on

بجٹ بنانے کی حکمت عملی پر کام شروع،6 بڑے اہداف کا حصول مرکزی نکتہ

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ)وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف مشن کی آمد سے قبل رواں ماہ کے وسط تک بجٹ اہداف پر کام مکمل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور اس حوالے سے وزیراعظم آفس کی جانب سے بھی معاشی ٹیم کو بجٹ ورکنگ مکمل کرنے کا ٹارگٹ سونپ دیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق بجٹ بنانے کی حکمت عملی پر کام شروع ہو گیا ہے اور 6 بڑے اہداف کا حصول مرکزی نکتہ ہے، ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اہداف کے حصول کے لیے آئی ایم ایف حکام کے ساتھ طریق کار طے پا گیا ہے۔بیرونی قرضوں کی بروقت واپسی پہلا اصول طے پایا ہے،اداروں، بینکوں، دوست ممالک اور بانڈز کے ذریعے حاصل کردہ رقوم ان میں شامل ہیں، خساروں کو کم کرنے کے لئے اخراجات پر کٹ اور نئے قرضوں پر پابندی لگانا شامل ہوگا۔آئی ایم ایف حکام کے ساتھ اس ضمن میں ایک فہرست پر تبادلہ خیال ہوچکا،ٹیکس چوری کے خلاف مہم سارا سال جاری رکھی جائے گی،اس مہم کے مقاصد حاصل کرنے کے لئے اقدامات شروع کردیے گئے ہیں۔نجکاری کے لئے یکم جون تک کئے جانے والے فیصلوں کے تحت بجٹ میں نئی قانون سازی ہوگی،اس قانون سازی کے فریم ورک پر آئی ایم ایف حکام کی رائے موصول ہوچکی ہے، گردشی قرضوں میں کمی لانے کے لیئے ادائیگیوں کا نیا نظام بجٹ اہداف کا حصہ ہوگا۔ان اہداف کے حصول کے لئے پاکستان کے ڈیبٹ اسٹاک کی نئی تشکیل بجٹ کا حصہ ہوگی،پیٹرولیم، بجلی اور گیس سیکٹرز میں ان اہداف کے حصول کے لئے اہم اقدامات بھی بجٹ کا حصہ ہوں گے۔ذرائع کے مطابق وفاقی پنشن سسٹم میں بڑی تبدیلیاں بھی بجٹ کا حصہ ہوں گی، اس ضمن میں نئے قوانین کا اطلاق اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے بعد ہوگا۔ذرائع کے مطابق نیا قرض پروگرام سائن کرنے کیلئے وزارت خزانہ نے متعلقہ وزارتوں کو اہداف مکمل کرنے کی ہدایت کر دی، تمام اہم اہداف کا ڈھانچہ تیار کر کے آئی ایم ایف کیساتھ شیئر کیا جائے گا۔آئی ایم ایف مشن کی آمد سے قبل بجٹ اسٹریٹجی پیپر بھی کابینہ سے منظور کرا لیا جائے گا، ڈیٹ سروسنگ، ڈیفنس، ایف بی آر ٹارگٹ، اخراجات کے تخمینہ کے اہم اہداف بھی فائنل کیے جائیں گے۔

پاکستان کا غیر مساوی بین الاقوامی مالیاتی نظام میں وسیع پیمانے پر اصلاحات کا مطالبہ

اقوام متحدہ(سی ایم لنکس)پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی نظام میں وسیع پیمانے پر اصلاحات کا مطالبہ کیا ہے تاکہ کم آمدنی والے ممالک کو ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لئیمناسب مدد حاصل ہو سکے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے”ایکسپرٹ میکانزم آن دی رائٹ ٹو ڈولپمنٹ“کے 9ویں سیشن کے دوران کہا کہ ہماری سب سے بڑی ترجیح ترقی پذیر ممالک کے لیے فوری تعاون اور جزوی اور غیر مساوی بین الاقوامی مالیاتی، تجارت اور ٹیکنالوجی کے نظام میں اصلاحات کے ذریعے ترقی پذیر ممالک کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تیز رفتار اور مساوی ترقی کو فروغ دینا ہے۔ایکسپرٹ میکانزم جنیوا میں قائم انسانی حقوق کونسل کو رکن ممالک کے ساتھ بہترین طریقوں کی تلاش، شناخت اور اشتراک میں ترقی کے حق پر مہارت فراہم کرتا ہے اور دنیا بھر میں ترقی کے حق کے نفاذ کو فروغ دیتا ہے۔ پاکستانی مندوب نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ جہاں ریاستوں کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ انسانی حقوق کو فروغ دیں وہیں اقوام متحدہ کے نظام اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کی یہ اجتماعی ذمہ داری ہے کہ وہ بین الاقوامی اقتصادی اور ترقیاتی پالیسیوں کو ان طریقوں سے ہم آہنگ کریں جو ترقی کے حق کے حصول میں مدد فراہم کریں۔ اس تناظر میں، انہوں نے ترقی کے بنیادی حق کو حاصل کرنے کے لیے سازگار ماحول کی ضرورت اور تمام انسانی حقوق کے متوازن فروغ کی اہمیت پر زور دیا۔

 

پاکستانی مندوب نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک قرضوں کی زیادتی کی وجہ سے صحت اور تعلیم کے لیے مطلوبہ وسائل فراہم کرنے سے قاصر ہیں۔ ترقی پذیر ممالک میں غیر پائیدار قرضوں کا ارتکاز ایک منظم ناکامی کی نمائندگی کرتا ہے جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے ترقی کے حق اور دیگر انسانی حقوق کے درمیان روابط کو نوٹ کرتے ہوئے تمام انسانی حقوق کو جامع اور متوازن انداز میں فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ترقی کے بنیادی حق سے پیدا ہونے والے سازگار ماحول کے بغیر دیگر حقوق کو مؤثر طریقے سے فروغ دینا ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ریاستوں کو ضروری وسائل فراہم کیے بغیر ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے ضروری حالات پیدا کرنے کے لییانسانی حقوق کی مزید ذمہ داریاں نہیں ڈال سکتے۔ انہوں نے اہم عالمی چیلنجز کا ذکر کرتے ہوئیغیر مساوی عالمی اقتصادی نظام، تنازعات اور ماحولیاتی تبدیلی کے منفی اثرات پر توجہ مرکوز کی، جس نے ترقیاتی فوائد کوپس پشت ڈال دیا ہے، لاکھوں افراد کو انتہائی غربت میں دھکیل دیا اور پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز)کی طرف پیش رفت میں رکاوٹ ڈالی۔

 

انہوں نے کہا کہ دنیا کے ایک سو ملین سے زیادہ افراد انتہائی غربت کے درجے میں واپس آ گئے ہیں، جن کی تعداد اب 850 ملین سے بھی زیادہ ہے جبکہ 350 ملین بھوک اور بدحالی کا سامنا کر رہے ہیں۔ 60ریاستیں قرضوں کے بحران کا شکار ہیں اور 2030 تک پائیدار ترقی کے اہداف کا صرف 12 فیصد ہی حاصل کرنا ہے۔انہوں نے ترقی کے حق کو عملی جامہ پہنانے پر زور دیتے ہوئے قانونی معاہدے کو اپنانے کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ جنیوا میں برسوں کی بات چیت کے بعد انسانی حقوق کونسل کی جانب سے ترقی کے حق سے متعلق بین الاقوامی معاہدے کے مسودے کی منظوری کو بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنانے اور ترقی کے حق کو حاصل کرنے کی جانب ایک اہم قدم کے طور پر سراہا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جنرل اسمبلی کی طرف سے مسودہ معاہدے کو جلد منظور کیا جائے گا، جس کا مقصد ترقی کے حق کو انسانی حقوق کے دیگر فریم ورک کے برابر لانا ہے۔

 

سیکرٹری الیکشن کمیشن سید آصف حسین مستعفی ہو گئے

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ) الیکشن کمیشن کے سیکرٹری سید آصف حسین نے استعفیٰ دے دیا۔سیکرٹری سید آصف حسین کے مستعفی ہونے کے بعد عمر حمید کو دوبارہ سیکرٹری الیکشن کمیشن تعینات کر دیا گیا، الیکشن کمیشن نے عمر حمید کی دوبارہ سیکرٹری تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، الیکشن کمیشن نے سید آصف حسین کے استعفے کی منظوری کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔ذرائع کے مطابق سید آصف حسین نے اپنی طبیعت کی خرابی کی وجہ سے استعفیٰ دیا، عمر حمید جنوری میں صحت کی خرابی کے باعث عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے، عمر حمید نے 5 جنوری کو استعفیٰ دیا تھا جو 18 جنوری کو منظور کرلیا گیا تھا۔ذرائع نے مزید بتایا کہ عمر حمید ماضی میں اہم وزارتوں میں اہم عہدوں پر تعینات رہ چکے ہیں، عمر حمید سیکرٹری بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام رہ چکے ہیں، عمر حمید سپیشل سیکرٹری خزانہ کے عہدے پر بھی تعینات رہ چکے ہیں، عمر حمید کو ان کے سابق ریکارڈ پر دوبارہ سیکرٹری الیکشن کمیشن تعینات کیا گیا۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88262

حکومت کا گریڈ 17 سے 22 تک کے افسران کی سبسڈی کم کرنے کا فیصلہ

Posted on

حکومت کا گریڈ 17 سے 22 تک کے افسران کی سبسڈی کم کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ)وفاقی حکومت نے گریڈ 17 سے 22 تک کے سرکاری ملازمین کی سبسڈی کم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ذرائع کے مطابق کسٹمز ملازمین کو دی جانے والی سبسڈی ختم کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ کسٹمز ملازمین کو دیا جانے والا ہاؤس رینٹ بھی ختم کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کسٹمز ملازمین کو دیا جانے والا میڈیکل الاؤنس بھی ختم کرنے کردیا گیا ہے، کسٹمز ملازمین کو کامن پول فنڈ سے مراعات دی جا رہی تھیں۔سعودی عرب،سرکاری ملازمین دوران ڈیوٹی قومی لباس کے پابندفیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے کامن پول فنڈ سے سبسڈی اور مراعات ختم کرنے کا حکم دے دیا گیا۔ذرائع نے بتایا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ رواں ماہ مذاکرات ہوں گے۔ سرکاری ملازمین کی غیر ضروری سبسڈیز اور پنشن اصلاحات پر مذاکرات کیے جائیں گے۔

 

پشاور ہائیکورٹ نے پنجاب پولیس کو علی امین گنڈا پور کی گرفتاری سے روک دیا

پشاور(سی ایم لنکس)پشاور ہائیکورٹ نے پنجاب پولیس اور دیگر اداروں کو وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔جسٹس ایس ایم عتیق شاہ اور جسٹس وقار احمد پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے درخواست کی سماعت کی۔عدالت نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو کسی بھی کیس میں گرفتار نہ کیا جائے، وزیر اعلی کے خلاف مقدمات کی تفصیلات کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کریں۔پشاور ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ وزیر اعلیٰ 30 دن کے اندر درخواست دائر کریں۔نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے خلاف نیب میں ایک انکوائری ہے۔جسٹس عتیق شاہ نے کہا کہ مقدمات کی تفصیلات کیلئے صوبائی حکومت نے پنجاب حکومت سے معاملہ اٹھایا ہے، علی امین گنڈاپور صوبے کے چیف ایگزیکٹو ہیں، ان کی گرفتاری سے کیا پیغام جائے گا۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88259

وزیر صحت کی تمام ڈی ایچ اوز اور ایم ایس کو ڈیوٹی سٹیشن پر موجود رہنے کی ہدایت، تمام ہیلتھ عملہ ڈریس کوڈ کی پابندی کرے: مراسلہ جاری

Posted on

وزیر صحت کی تمام ڈی ایچ اوز اور ایم ایس کو ڈیوٹی سٹیشن پر موجود رہنے کی ہدایت، تمام ہیلتھ عملہ ڈریس کوڈ کی پابندی کرے: مراسلہ جاری

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) وزیر صحت سید قاسم علی شاہ نے ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران اور ایم ایس کو اپنے ڈیوٹی سٹئشن پر موجود رہنے اور اپنے متعلقہ ہسپتالوں میں ڈریس کوڈ کے نفاذ کی ہدایت کی ہے۔ محکمہ صحت سے جاری دو الگ الگ مراسلوں میں تمام ہیلتھ کئیر پروفیشنلز کو ڈریس کوڈ کی پابندی کرنے اور متعلقہ افسران کو ڈریس کوڈ کے نفاذ کو یقینی بنانے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ مراسلے کے مطابق تمام ڈی ایچ اوز اور ایم ایس اپنی ڈیوٹی سٹیشن پو موجودگی یقینی بنائیں اور کوئی بھی ڈی ایچ او، ایم ایس ڈیوٹی سٹیشن چھوڑنے سے قبل ڈائریکٹوریٹ جنرل سے پیشگی اجازت طلب کرے گا۔

آصف زرداری پیپلزپارٹی کی صدارت سے مستعفی

اسلام آباد(سی ایم لنکس) صدر مملکت آصف علی زرداری نے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کی صدارت سے استعفی دے دیا۔آصف زرداری نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو اس حوالے سے آگاہ بھی کردیا۔آصف علی زرداری مارچ میں ملک کے 14 ویں صدر منتخب ہوئے تھے جس کے بعد انہوں نے عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔ وہ اس سے قبل 2008 سے 2013 تک بھی ملک کے صدر رہ چکے ہیں۔ انہیں کے دور میں 18 ویں آئینی ترمیم منظور کی گئی تھی، جس کے تحت صدر کو حاصل زیادہ تر اختیارات وزیراعظم اور پارلیمان کو منتقل کر دیے گئے تھے۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88255

ہمارے لئے فخر اور اعزاز کی بات ہے کہ خیبرپختونخوا کے وسائل ملک کی ترقی کیلئے استعمال ہو رہے ہیں تاہم ہمیں بھی ہمارا جائز حق ہر صورت ملنا چاہیے.وزیراعلیِ 

Posted on

ہمارے لئے فخر اور اعزاز کی بات ہے کہ خیبرپختونخوا کے وسائل ملک کی ترقی کیلئے استعمال ہو رہے ہیں تاہم ہمیں بھی ہمارا جائز حق ہر صورت ملنا چاہیے.وزیراعلیِ

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلی خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے صوبے کے آئینی اور قانونی حقوق پر سمجھوتہ نہ کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے صحافی برادری سے کہا ہے کہ وہ صوبے کے حقوق کی جدوجہد میں صوبائی حکومت کا ساتھ دیں۔اُنہوںنے کہاکہ یہ صوبہ ہم سب کا ہے اور ہم سب نے مل کر اس کی ترقی کیلئے کام کرنا ہے اور صوبہ تب ہی ترقی کرے گا جب وفاق سے صوبے کو اس کے جائز حقوق مل جائیں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہمارے لئے فخر اور اعزاز کی بات ہے کہ خیبرپختونخوا کے وسائل ملک کی ترقی کیلئے استعمال ہو رہے ہیں تاہم ہمیں بھی ہمارا جائز حق ہر صورت ملنا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوںنے جمعرات کے روز پشاور پریس کلب کے دورہ کے دوران پریس کلب کی نو منتخب کابینہ کی تقریب حلف برداری سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعلی نے اس موقع پر پریس کلب کی نو منتخب کابینہ اور گورننگ باڈی ممبران سے ان کے عہدوں کا باضابطہ حلف لیا۔

 

اُنہوں نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسلسل دوسری مرتبہ صدر منتخب ہونے پر ارشد عزیز ملک اور ان کی کابینہ کو مبارکباد پیش کی اور کہاکہ خیبرپختونخوا کے صحافی گزشتہ کئی دہائیوں سے انتہائی نامساعد حالات میں اپنے پیشہ وارانہ فرائض انجام دے رہے ہیں۔ خصوصی طور پر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فورسز اور عوام کے ساتھ ساتھ صوبے کے صحافیوں نے بھی بڑی قربانیاں دی ہیں۔وزیراعلیٰ نے یقین دلایا کہ صوبائی حکومت صحافیوں کو درپیش مسائل کے حل اور ان کی فلاح کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔ علی امین خان گنڈا پور نے اس موقع پر مرکز سے جڑے صوبے کے حقوق اور واجبات کے حوالے سے واضح کیا کہ وہ کسی صورت بھی اپنے جائز حقوق سے دست بردار نہیں ہوں گے، ہمارے حقوق ہمیں حقوق کی طرح ملنے چاہئیے بھیک کی طرح نہیں۔ اُنہوںنے مزید کہاکہ اگر ہمیں ہمارے حقوق نہ دیئے گئے تووہ حق لینا جانتے ہیں۔

 

وزیراعلیٰ نے کہاکہ میں عمران خان کا سپاہی ہوں، مجھے ہلکا نہ لیا جائے،عمران خان نے ہمیں یہ سکھایا ہے کہ اپنے نظریے سے کبھی نہیں ہٹنا۔ اُنہوں نے وفاقی حکومت کو واضح پیغام دیتے ہوئے کہا کہ اگر صوبے کو حقوق نہ دیئے گئے تو وفاقی حکومت بھی سکون سے نہیںرہ سکے گی۔اُنہوںنے کہا کہ اگر میں اپنے حقوق لینے نکلوں گا تو عوام کو ساتھ لے کر نکلوں گا اور اگر میں صوبے کے حقوق نہ بھی لے سکا تو آئندہ نسلوں کے لئے مثال قائم کروں گا جس کے لئے میں کوئی بھی قربانی دینے کے لئے تیار ہوں۔وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہمارے بہت سے اضلاع اور شعبے ترقی کے میدان میں پیچھے رہ گئے ہیں، ہم نے عمران خان کے وژن کے مطابق تمام علاقوں اور شعبوں کو برابری کی بنیاد پر ترقی دینا ہے جس کے لئے مرکز سے صوبے کو اس کے جائز حقوق اور وسائل کی فراہمی ناگزیر ہے۔ صوبائی حکومت کی ترجیحات کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ قانون کی بالادستی ہماری اولین ترجیح ہے، ہم ایسا نظام بنائیں گے جس میں کسی بے گناہ کے ساتھ کوئی بھی زیادتی نہ ہو۔

 

علی امین گنڈ پور کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے ہمارے ہاں کچھ ادارے سیاسی انتقام کے لئے بنائے گئے ہیں،لیکن ہم نے اصلاح کرنی ہے اور نظام کو ٹھیک کرنا ہے،ہم تنقید برائے اصلاح کا خیر مقدم کریں گے اور ہم ہمیشہ زیادتی کے شکار لوگوں کا ساتھ دیں گے۔کبھی زیادتی کرنے والوں کا ساتھ نہیں دیں گے۔اُن کا مزید کہنا تھا کہ گڈ گورننس اور میرٹ کی بالادستی بھی ہماری اہم ترجیحات میں شامل ہیں، کرپشن کے ناسور، سفارش کلچر، میرٹ کی پامالی سمیت تمام معاشرتی برائیوں کو ختم کرنا ہے، اس مقصد کے لئے موثر قوانین سازی کی ضرورت ہے جس پر ہم کام کر رہے ہیں۔علی امین گنڈا پور نے کہاکہ نظام میں اصلاحات کے سلسلے میں صحافیوں کے مشوروں پر عملدرآمد کیا جائے گا۔اُنہوںنے واضح کیا کہ معاشرتی برائیوں کے خلاف عوام کو شعور دینے کی ضرورت ہے اور اس سلسلے میں میڈیا کا کرداربڑی اہمیت کا حامل ہے۔وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر پشاور پریس کلب کے لئے پانچ کروڑ روپے خصوصی گرانٹ کا اعلان کیا۔

chitraltimes cm kp administering oath from peshawar press club new cabinet 2

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88250

تومن شدی، من تو شدم ، اپرچترال کے نوجوان انورالدین نے امریکن خاتون کے ساتھ شادی کے بندھن بند گئے

Posted on

تومن شدی، من تو شدم ، اپرچترال کے نوجوان انورالدین نے امریکن خاتون کے ساتھ شادی کے بندھن بند گئے

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) کہتے ہیں کہ جوڑے آسمانوں میں بنتے ہیں اور یہ بات بونی کی رہائشی اور اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان اور معروف پولو پلیئر انوار الدین پر صادق آتی ہے جس نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایک امریکن خاتون کے ساتھ شادی کے بندھن میں بند گئے۔ سوشل میڈیا میں انورالدین انور المعروف مشر کی شادی کی خبر وائرل ہوگئی ہے جوکہ اس وقت ویلج کونسل بونی کا چیرمین بھی ہے۔ فیس بک پیچ کے مطابق امریکن خاتون کلئیر اسٹیفن کے ساتھ ان کا تعارف سوشل میڈیا کے ذریعے ہوئی تھی جوکہ آخر کار “تومن شدی، من تو شدم “پر منتج ہوا۔آخری اطلاع آنے تک نوبیاہتا جوڑا جمعہ کے روز اسلام آباد سے بونی کی طرف روانہ ہوگا۔

chitraltimes a resident of upper chitral anwar married american woman 2
chitraltimes a resident of upper chitral anwar married american woman booni

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
88238

اپرچترال ؛ جشن کاغلشٹ کا رنگا رنگ افتتاح، اپراور لوئیرچترال سے ہزاروں شائقین کی شرکت 

اپرچترال ؛ جشن کاغلشٹ کا رنگا رنگ افتتاح، اپراور لوئیرچترال سے ہزاروں شائقین کی شرکت

 

چترال (نمائندہ  چترال ٹائمز) اپر چترال میں جشن کا غ لشٹ پانچ سال کے تعطل کے بعد آج جمعرات کے روز شروع ہوگئی جس میں اپر اور لویر چترال کے اضلاع سے ہزاروں شائقین اور کھلاڑی حصہ لے رہے ہیں جبکہ ملک کے دیگر شہروں سے بھی سیاح بڑی تعداد میں یہاں پہنچ گئے ہیں۔جشن میں شامل ایک تماشائی کا کہنا ہے کہ کا غ لشٹ کا بے ا ٓب وگیاہ بیابان جنگل میں منگل کاسماں پیش کررہا ہے جہاں یارخون ویلی سے لے کر تورکھو اور دروش تک نوجوان نہایت ذوق وشوق سے حصہ لے رہے ہیں۔ ٹینٹ ویلج قائم کئے گئے ہیں جبکہ اشیائے ضرورت کی فراہمی کے لئے مارکیٹ قائم بھی کئے گئے ہیں۔ جشن کا باقاعدہ افتتاح بونی کے معروف شخصیات قاضی غلام ربانی اور الواعظ سلطان نگاہ نے مشترکہ طور پر افتتاح کیا جبکہ افتتاحی تقریب میں ڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین ، ڈی پی او اپرچترال، اسسٹنٹ کمشنر مستوج ودیگر لائن ڈیپارٹمنٹ کے سربرہان   بھی موجود تھے۔ جشن کاغ لشٹ کا انتظام وانصرام جشن کا غ لشٹ کمیٹی کررہی ہے جس میں ضلعی انتظامیہ اورخیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹورزم اتھارٹی کی مکمل معاونت انہیں حاصل ہے۔

 

مہمان خصوصی قاضی غلام ربانی نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ جشن کے دوران مذہبی اور علاقائی اقدار کا بھر پور خیال رکھا جائے۔ اور کھلاڑی اپس میں محبت اور ہمدری کو فروع دے۔ برداشت کا رویہ اپنائے ایک دوسرے کا احترام کریں۔ تقریب سے سرپرست اعلیٰ جشن قاق لشٹ کمیٹی مختار احمد سنگین اور صدر تقریب سلطان نگاہ نے بھی خطاب کی ۔ تقریب کے بعد فٹ بال کی میچ سے باقاعدہ جشن کا افتیتاح کیا گیا ۔ ڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین نے جشن کو کامیاب بنانے کے لیے اپنی اور صوبائی حکومت کی طرف سے بھر پور تعاون کی یقین دہانی کی۔ اپنے خطاب میں  ڈپٹی کمشنر  نےکہا کہ صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ اپر چترال سیاحت کو فروع دینے کے لیے کوشان ہیں۔ اور اپر چترال میں سیاحت کی فروع پر بھرپور توجہ دی جا رہی ہے اور مختلف تجاویز زیرِ غور ہیں۔ ڈپٹی کمشنر اپر چترال نے جشن کاغ لشٹ انتظامیہ اور سیاحوں سے درخواست کی کہ جشن کے مقام کو کوڑا کرکٹ سے پاک رکھا جائے تاکہ اس کی قدرتی حسن برقرار رہ سکے۔

یاد رہے جشن کاغ لشٹ میں روایتی کھیل پولو،رسہ کشی ،دوڑ،نشانہ بازی ،لوکل ہاکی،بوڈی دیک، وغیرہ کے علاوه فٹ بال ،کرکٹ ،والی بال اور پیراگلائڈنگ کے مقابلے اور مظاہرے ہوتے ہیں ساتھ ثقافتی مخافل اور مخفل مشاعرہ بھی منعقد کیے جاتے ہیں ۔اس جشن کو منانے کا مقصد علاقے کے لوگوں کو طویل سردیوں کے بعد تفریح کا موزون اور آسان موقعہ فراہم کرنا ہے۔جشن کاغ لشٹ کمیٹی کا چیرمین شہزادہ سکندرالمک فلحال موجود نہیں ان کی غیر موجودگی میں وائس چیرمین محمد پرویز لال چیرمین کے فرائض نبھا رہے ہیں ۔

جشن کاغ لشٹ اپر چترال کے ہیڈ کوارٹر بونی سے متصل وسیع و عریض سبزہ زار کاغ لشٹ(بونی لشٹ) میں 2005 سے تسلسل کے ساتھ منایا جاتا ہے۔اس میں 2019 سے کرونا اور مختلف وجوہات کی بنا تعطل آئی تھی تاہم اس سال ایک بار پھر جشن کاغ لشٹ کمیٹی کے زیر نگرانی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے جشن جوش و خروش سے منایا جارہا ہے

chitraltimes jashn e kaghlasht qaqlasht upper chitral 4

chitraltimes jashn e kaghlasht qaqlasht upper chitral 6

chitraltimes jashn e kaghlasht qaqlasht upper chitral 2 chitraltimes jashn e kaghlasht qaqlasht upper chitral 3 chitraltimes jashn e kaghlasht qaqlasht upper chitral 4 chitraltimes jashn e kaghlasht qaqlasht upper chitral 5

chitraltimes jashn e kaghlasht qaqlasht upper chitral 1 chitraltimes jashn e kaghlasht qaqlasht upper chitral 6 chitraltimes jashn e kaghlasht qaqlasht upper chitral 2 chitraltimes jashn e kaghlasht qaqlasht upper chitral 3 chitraltimes jashn e kaghlasht qaqlasht upper chitral 5

chitraltimes dpo upper visit qaqlasht festival

chitraltimes dpo upper visit qaqlasht festival 2

chitraltimes jashn e kaghlasht qaqlasht upper chitral 1

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
88221

مشکلات کے باوجود بجٹ میں تنخواہوں میں اضافے کی کوشش کریں گے،وزیراعظم

Posted on

مشکلات کے باوجود بجٹ میں تنخواہوں میں اضافے کی کوشش کریں گے،وزیراعظم

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ)وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ فضول خرچیوں میں بے پناہ کمی لے کرآئیں گے، مشکلات کے باوجود بجٹ میں تنخواہوں میں اضافے کی کوشش کریں گے۔لاہور میں اپنی رہائشگاہ پر مزدوروں کے اعزاز میں ظہرانہ سے خطاب میں وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ محنت کش ہمارے اصل ہیرو ہیں، محنت کشوں کی خوشحالی کیلئے کوئی کسرنہیں چھوڑیں گے، بطورخادم پاکستان صوبوں سے ملکر محنت کشوں کی خدمت کریں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کسی ایک کانہیں، سب کاملک ہے، پاکستان جلداقوام عالم میں اپناعظیم مقام حاصل کرلے گا۔ اپنے لیڈر نوازشریف کی قیادت میں پاکستان کو جائزمقام دلوائیں گے۔انہوں نے کہا کہ کرپشن سمیت دیگر معاملات کا خاتمہ ہونے والا ہے، سفارش آج سکہ رائج الوقت ہے، پاکستان بنانے کا مقصد اسلامی فلاحی مملکت تھا، ہرایک کوپوراحق ہیمحنت اور دیانت سے اپنا جائز مقام حاصل کرے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سرمایہ کار اور محنت کش ایک ہی گاڑی کے پہیے ہیں، محنت کش کو جائزحق فی الفورنہ ملے تو ملک ترقی نہیں کرسکتا، مزدور کی محنت سے سرمایہ میں برکت آتی ہے۔ تاجروں، سرمایہ کاروں، صنعتکاروں کی دولت پر مزدور کا بھی حق ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے معاشی حالات انتہائی مشکلات سے دوچار ہیں، سعودی ولی عہد چاہتے ہیں پاکستان ترقی کرے اور خوشحالی آئے، پاکستان کے کھربوں روپے واپس لانے کی کوششیں کررہے ہیں۔شہبازشریف کا کہنا تھا کہ غریب بڑی مشکل سے اخراجات برداشت کرتاہے، پیٹرول، ڈیزل کی قیمت میں کمی مہنگائی کا متبادل نہیں، مہنگائی نیعام آدمی کی زندگی کوبہت زیادہ تنگ بنادیا، غریب آدمی پرزندگی تنگ ہے۔

رانا ثنا اللہ وزیراعظم کے مشیر تعینات، صدر مملکت نے منظوری دے دی

اسلام آباد(سی ایم لنکس)صدر مملکت آصف علی زرداری نے رانا ثنا اللہ کی وزیرِ اعظم کے مشیر برائے سیاسی و عوامی آمور تعیناتی کی منظوری دے دی۔صدر مملکت آصف علی زرداری نے رانا ثنا اللہ کی وزیرِ اعظم کے مشیر برائے سیاسی و عوامی ا مور تعیناتی کی منظوری دے دی۔وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی و عوامی امور رانا ثنا اللہ خان کو وفاقی وزیر کا درجہ حاصل ہوگا۔ صدر مملکت نے رانا ثنا اللہ خان کی تعیناتی کی منظوری وزیرِ اعظم کی ایڈوائس پر آئین کے آرٹیکل 93 کی شق ایک کے تحت دی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88212

ملکی مالیاتی پوزیشن آئی ایم ایف کے معاشی استحکام کے دعووں پر سوالیہ نشان بن گئی

Posted on

ملکی مالیاتی پوزیشن آئی ایم ایف کے معاشی استحکام کے دعووں پر سوالیہ نشان بن گئی

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ)پاکستان کی مالیاتی پوزیشن نے آئی ایم ایف کی جانب سے معیشت کے استحکام کے دعووں پر سوالیہ نشان لگا دیا، جولائی تا مارچ 4.33 ہزار ارب روپے کا بجٹ خسارہ ہوچکا جوکہ گزشتہ مالی سال کے خسارے کے مقابلے میں ایک چوتھائی زائد ہے، اس نے آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کی مالیاتی پوزیشن کے استحکام کے دعووں پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ دستاویزات میں جولائی تا مارچ تک کی معاشی صورتحال کا احاطہ کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کا پروگرام کامیابی کے ساتھ مکمل کرلیا ہے۔ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر آئی ایم ایف نے پیر کے روز کہا تھا کہ پہلی ششماہی میں پرائمری سرپلس 1.8 ہونا ظاہر کرتا ہے کہ پاکستان کی مالیاتی پوزیشن مضبوط ہوتی جارہی ہے اور یہ رواں سال کے اختتام تک 0.4 فیصد پرائمری سرپلس کا ہدف حاصل کرلے گا، انھوں نے قیمتوں میں بار بار اضافے کی انرجی پالیسی کو سراہتے ہوئے اسے جاری رکھنے پر زور دیا ہے، اگرچہ پرائمری سرپلس آئی ایم ایف کے بینچ مارک سے زیادہ رہا ہے لیکن بلند شرح سود کی وجہ سے مالیاتی پوزیشن ابھی بھی کمزور ہے، جو کہ 60 فیصد کے قریب بجٹ کو چوس رہے ہیں۔9 ماہ کے دوران حکومت نے 5.52 ہزار ارب روپے سودی ادائیگیوں کی مد میں خرچ کیے ہیں، جو کہ اس دوران کی نیٹ انکم کے مقابلے میں 205 ارب روپے زیادہ ہیں، اور گزشتہ سال کے اسی دورانیے کے مقابلے میں یہ 1.94 ہزار ارب روپے زیادہ ہیں، جس کی بنیادی وجہ آئی ایم ایف کی جانب سے مرکزی بینک کو شرح سود کم کرنے سے روکنا ہے،

 

بلند شرح سود مہنگائی کو روکنے میں بھی ناکام رہی ہے، داخلی قرضوں پر نو ماہ کے دوران 4.8 ہزار ارب روپے سود ادا کیا گیا ہے۔آئی ایم ایف نے مہنگائی کا تخمینہ 24.8 فیصد لگایا ہے جو ظاہر کرتا ہے کہ بلند شرح سود مقصد کے حصول میں ناکام رہی ہے، مجموعی طور پر وفاقی حکومت آئی ایم ایف کی شرائط پر 1.2 ہزار ارب روپے کا پرائمری بجٹ سرپلس ظاہر کرنے میں کامیاب رہی ہے، پرائمری بجٹ سرپلس میں سودی ادائیگیوں کو شمار نہیں کیا جاتا جو کہ اب مجموعی آمدنی سے بڑھ چکی ہیں، سودی ادائیگیوں کے ساتھ 9 ماہ کے دوران بجٹ خسارہ جی ڈی پی کے 4.1 (4.33 ہزار ارب روپے) رہا ہے، جو کہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 23 فیصد (803 ارب روپے) زائد ہے، اس بار حکومت نے دفاعی اخراجات سمیت تمام ضروریات پوری کرنے کیلیے قرض کا سہارا لیا ہے۔دفاعی اخراجات 1.22 ہزار ارب روپے رہے جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 22 فیصد زیادہ ہیں، دفاع اور سودی ادائیگیوں کی مد میں مجموعی طور پر 6.74 ہزار ارب روپے خرچ ہوئے جو کہ وفاق کی خالص آمدنی سے 1.4 ہزار ارب روپے زیادہ ہیں، ان 9 ماہ کے دوران وفاقی حکومت کے اخراجات میں 38 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جبکہ جاری اخراجات میں 40 فیصد اضافہ ہوا، حکومت نے 473 ارب روپے سبسڈی کی مد میں دیے ہیں، پینشن کی مد میں 612 ارب روپے خرچ ہوئے، جبکہ ترقیاتی اخراجات میں کمی کا رجحان دیکھا گیا، جو کہ گزشتہ سال کے اس دورانیے کی نسبت 7 ارب روپے کمی کے ساتھ 322 ارب روپے رہے۔ان مایوس کن اعداد و شمار کے باجود حکومت کچھ اچھی کارکردگی دکھانے میں بھی کامیاب رہی ہے، نان ٹیکس ریونیو میں پیٹرولیم لیوی وصول کرنے کی وجہ سے 95 فیصد (2.4 ہزار ارب روپے) کا اضافہ ہوا، پیٹرولیم لیوی کی مد میں 719 ارب روپے جمع ہوئے، مرکزی بینک کا منافع972 ارب روپے رہا، جبکہ ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس وصولیاں 30 فیصد اضافے سے 6.7 ہزار ارب رہیں۔

 

 

پی آئی اے کی نجکاری میں غیر ملکی کمپنیوں کی عدم دلچسپی

کراچی(سی ایم لنکس)پی آئی اے کی نجکاری کی بولی میں غیر ملکی کمپنیوں نے عدم دلچسپی کا اظہار کردیا، خلیجی ممالک کی صرف دو کمپنیوں نے رجوع کیا۔ خلیجی ممالک کی صرف دوکمپنیوں نے سرمایہ کاری کیلئے پانچ ہزار ڈالرز جمع کراکے کاغذات حاصل کیے اور مذکورہ کمپنیوں کی جانب سے ٹینڈرز کے لیے درخواستیں تاحال جمع نہیں کرائی جاسکیں۔ذرائع نجکاری کمیشن کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری سے متعلق ٹینڈرز کی درخواست جمع کرانے کی آخری تاریخ تین مئی ہے تاہم پی آئی اے کی نجکاری سے متعلق ٹینڈرز میں مزید ایک ماہ کی توسیع کا امکان کا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری سے متعلق مالیاتی مشیر سمیت نجکاری کے افسران بیرون ملک سے سرمایہ حاصل کرنے کیلئے ناواقف ہیں، بیرون ملک کے سرمایہ کاروں کے اس عمل سے دور عدم دلچسپی اس بات کی غمازی ہے کہ ابھی تک بیرون ملک کے سرمایہ کاروں کے پیغامات بھی نہیں پہنچ پائے۔واضح رہے کہ ٹینڈروں کی درخواست جمع کرانے کی آخری تاریخ 3 مئی ہونے کے باوجود سرمایہ کاروں کی عدم دلچسپی سامنے آئی ہے، نجکاری کمیشن اور پی آئی اے انتظامیہ نے مختلف روڈ شو بھی کیے اس پر بھی خاطر خواہ کامیابی حاصل نہ ہوسکی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88208

خیبر پختونخوا صحت کارڈ میں اربوں کی کرپشن کی جارہی ہے، اختیار ولی

Posted on

خیبر پختونخوا صحت کارڈ میں اربوں کی کرپشن کی جارہی ہے، اختیار ولی

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ) مسلم لیگ (ن) خیبر پختونخوا کے ترجمان اختیار ولی خان نے کہا ہے کہ صوبے کے صحت کارڈ منصوبے میں اربوں روپے کی کرپشن کی جارہی ہے۔پشاور سے جاری بیان میں اختیار ولی خان نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کے لیے مرکز نے 500 ارب روپے خیبر پختونخوا کو دیے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو وفاق سے انتشار، جلسوں اور اسلام آباد پر چڑھائی کیلیے پیسے نہیں دیں گے۔ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ کے پی حکومت کو عوامی بہبود کے لیے نہیں، مہنگی گاڑیوں کے لیے پیسے چاہئیں، صحت کارڈ میں اربوں روپے کی کرپشن کی جارہی ہے۔اختیار ولی نے یہ بھی کہا کہ 34 میں سے 24 یونیورسٹیاں مالی اور انتظامی طور پر دیوالیہ ہوچکی ہیں۔

 

میاں افتخارحسین اے این پی کے صوبائی صدر منتخب، نئی صوبائی کابینہ تشکیل

پشاور(سی ایم لنکس)عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے صوبائی کونسل اجلاس میں خیبر پختونخوا میں پارٹی کی نئی کابینہ تشکیل دے دی گئی۔باچا خان مرکز کے مطابق میاں افتخار حسین اے این پی کے صوبائی صدر منتخب ہوئے ہیں، جبکہ سید عاقل شاہ صوبائی سینئر نائب صدر، حسین شاہ خان جنرل سیکریٹری منتخب ہوگئے۔ اکبر ہوتی اے این پی کے صوبائی سوشل میڈیا کوآرڈینیٹر مقرر کیے گئے ہیں۔کونسل اراکین نے اتفاق رائے سے نئی کابینہ کی منظوری دے دی۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88202

وادی کالاش میں مذہبی تہوار چیلم جوش 13 مئی کو شروع ہوگا

Posted on

وادی کالاش میں مذہبی تہوار چیلم جوش 13 مئی کو شروع ہوگا

مشیر سیاحت کی زیرصدارت پانچ روزہ چلم جوش فیسٹیول کے انتظامات کا جائزہ لیا گیا
بہار کی آمد پر کالاش قبیلہ کے مذہبی تہوار میں شرکت کیلئے ملکی وغیر ملکی سیاح ہر سال کیلاش کا رخ کرتے ہیں، زاہد چن زیب
ٹورازم اتھارٹی کو بمبوریت میں سیاحوں کی سہولت کیلئے اقدامات کرنے کی ہدایت کر دی ہے جبکہ وہ خود بھی دیگر صوبائی وزراء کے ہمراہ تہوار میں شریک ہوں گے، مشیر سیاحت و ثقافت

 

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے سیاحت، ثقافت، آثارقدیمہ و عجائب گھر زاہد چن زیب نے محکمہ سیاحت و ثقافت کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ وادی کیلاش میں اتوار 13 مئی کو شروع ہونے والے پانچ روزہ مذہبی تہوار چلم جوش کے انتظامات کی بطریق احسن انجام دہی اور ملکی و غیر ملکی سیاحوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں اور تمام انتظامات کو ذاتی نگرانی میں حتمی شکل دی جائے جن کی منظوری وہ پہلے ہی ایک اجلاس میں دے چکے ہیں۔ انہوں نے کیلاش ویلیز ڈیویلپمنٹ اتھارٹی، خیبر پختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی اور ٹورازم پولیس کو بمبوریت میں کیمپنگ پاڈز کھولنے اور سیاحوں کو ہر ممکن سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایات کی ہے تاکہ فیسٹیول میں آنے والے سیاحوں کی بہترین انداز میں مہمان نوازی کی جائے اور واضح کیا کہ وہ بذات خود بھی دیگر صوبائی وزراء کے ہمراہ اس تہوار میں شریک ہوں گے اور موقع پر ہی انتظامات کا جائزہ لیں گے۔

 

انہوں نے اس توقع کا اظہار بھی کیا ہے کہ سیاح کیلاش کی وادیوں میں سیر و تفریح کے دوران وہاں کی تہذیب و ثقافت اور روایات کا پورا خیال رکھیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چلم جوش تہوار کی تیاریوں سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی برکت اللہ مروت، ڈائریکٹر جنرل کیلاش ویلیز ڈیویلپمنٹ اتھارٹی منہاس الدین اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔مشیر سیاحت زاہد چن زیب نے دونوں اتھارٹیز کو ہدایت کی کہ وادی کیلاش میں بہار کی آمد پر ہر سال منائے جانے والے جوشی تہوار کیلئے کیمپنگ پاڈز کھولنے اور پینے کے صاف پانی اور واش رومز کی بہتر سہولیات کے علاوہ ٹورازم پولیس کو بھی پوری طرح فعال بنایا جائے۔ اس پانچ روزہ فیسٹیول کا آغاز اتوار 13 مئی سے کیلاش کی بڑی وادی بمبوریت میں ہوگا جس میں کیلاش کی دیگر وادیوں رمبور اور بریر سے بھی بڑی تعداد میں مرد و خواتین شرکت کرتے ہیں۔فیسٹیول کے دوران دیر اپر اور چترال لوئر میں خیبر پختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی کے قائم کردہ سیاحت سہولت سنٹر بھی کھلے رہیں گے جن سے وادی کا رخ کرنے والے ملکی و غیر ملکی سیاحوں کو ہر قسم کی معلومات، رہنمائی اور خدمات فراہم کی جائیں گی۔

 

ڈی جی کیلاش ویلیز ڈیویلپمنٹ اتھارٹی نے اس موقع پر مشیر سیاحت کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ انکی ہدایات کی روشنی میں فیسٹیول کے انتظامات کو حتمی شکل دی جا چکی ہے جن میں سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کے علاؤہ ضلعی انتظامیہ کے اشتراک سے گاڑیوں کے ایندھن، اشیائے خوردونوش کے بہترین انتظامات، سیاحوں کا رش بڑھنے کے پیش نظر گاڑیوں کیلئے فری پارکنگ، محکمہ پولیس کی طرف سے ٹریفک مینجمنٹ پلان، ہیلپ لائن کو فعال بنانے، وادیوں کے تمام دیہات میں صفائی کی سرگرمیاں شروع کرنے، سیاحوں کیلئے فیسٹیول کے پانچوں ایام کے دوران مقامی ثقافت اور روایات کو برقرار رکھنے کیلئے رہنمائی و ایس او پیز کے بینرز آویزاں کرنے، مقامی ثقافت کی بھرپور عکاسی کیلئے ثقافتی سٹالز، مقامی ثقافت کی نمائندگی کرنے والی تصاویر اور فن پاروں کے ڈسپلے شامل ہیں۔

 

اس کے علاؤہ کیلاش کمیونٹی کی معاشی بہتری کے اقدامات، انکے گھروں میں مہمانوں کیلئے کرائے کے کمروں کی فراہمی (ہوم اسٹے) کی روایات کو فروغ دینے اور مقامی ثقافت کو اجاگر کرنے کیلئے سوشل میڈیا بلاگرز کو بھی مدعو کیا جا رہا ہے۔ مشیر سیاحت زاہد چن زیب نے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا تاہم واضح کیا کہ چلم جوش فیسٹیول کو عالمی سطح پر شہرت حاصل ہے اسی وجہ سے غیر ملکی سیاح بھی اس فیسٹیول کا حصہ بننے کیلئے اس وادی کا رخ کرتے ہیں۔ ان کا خصوصی خیال رکھا جائے تاکہ وہ واپسی پر یہاں سے ایک مثبت پیغام لیکر اپنے ملکوں کو لوٹ کر جائیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاحتی مقامات کا رخ کرنے سے قبل سیاح ٹورازم ہیلپ لائن 1422 سے بھی معلومات اور معاونت حاصل کر سکتے ہیں جن میں گاڑیوں کی خرابی کی صورت میں مکینک خدمات سے لیکر فرسٹ ایڈ کی فوری فراہمی شامل ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
88198

گندم کی خریداری میں شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے موبائل ایپ اور مانیٹرنگ سمیت دیگر اقدامات کیے گئے ہیں، گندم کا نرخ 3900۔روپے فی 40کلو گرام مقرر کیا گیا ہے جو کہ گوداموں کے اندر ہی خریداری کی جائے گی۔وزیرخوراک 

Posted on

گندم کی خریداری میں شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے موبائل ایپ اور مانیٹرنگ سمیت دیگر اقدامات کیے گئے ہیں، گندم کا نرخ 3900۔روپے فی 40کلو گرام مقرر کیا گیا ہے جو کہ گوداموں کے اندر ہی خریداری کی جائے گی۔وزیرخوراک

 

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) صوبائی وزیر برائے خوراک محمد ظاہر شاہ طورو نے کہا ہے کہ گندم کی خریداری میں شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے موبائل ایپ اور مانیٹرنگ سمیت دیگر اقدامات کیے گئے ہیں،فوڈ سٹریٹ کا قیام یہاں کے لوگوں کو صاف اور معیاری اشیاء خوردونوش کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے عمل میں لایا گیا ہے، فوڈ سٹریٹ کے باقاعدہ آغاز میں جن مسائل کا سامنا تھا انہیں حل کر لیا گیا ہے لہذا اب عوام الناس کو یہاں پر تمام سہولیات میسر ہوں گی، لوگوں کو حتی الوسع کم اور مناسب نرخ پر گندم کی دستیابی یقینی بنانے کیلئے بھی تمام کاوشیں بروئے کار لائی جارہی ہیں تاکہ نہ صرف عوام کو سستی گندم دستیاب ہو بلکہ گندم خریداری کے بروقت اور بہتر لائحہ عمل سے حکومتی خزانے سمیت کسانوں کو بھی فائدہ پہنچایا جا سکے۔

 

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دورہ ڈیرہ اسماعیل خان کے دوران دریا روڈ پر قائم فوڈ سٹریٹ کے معائنے کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس مو قع پر محکمہ خوراک اور حلال فوڈ اینڈ فوڈ سیفٹی اتھارٹی کے افسران و اہلکار بھی موجود تھے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر نے گندم کی خریداری اور سرکاری گوداموں میں سٹوریج سے متعلق محکمہ خوراک کے افسران کو ہدایات جاری کیں جبکہ حلال فوڈ اینڈ فوڈ سیفٹی اتھارٹی کے افسران کو ہدایت کی کہ فوڈ سٹریٹ سمیت شہر بھر میں عوام الناس کو صاف اور معیاری اشیاء خوردونوش کی دستیابی کیلئے مزید بہتر لائحہ عمل طے کر کے اس پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔

 

انہوں نے سخت ہدایت کی کہ حفظان صحت کے اصولوں پر عملدرآمد کے سلسلے میں کوئی سمجھوتہ قابل قبول نہیں لوگوں کو انسانی صحت سے کھیلنے کی اجازت کسی صورت نہیں دی جائیگی لہذا ایسے عناصر کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کسان جفا کش ہوتے ہیں کسی کسان سے زیادتی نہیں کی جائے گی مقررہ نرخ پر گندم خریداری سمیت کسانوں کو سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاسکو اور امپورٹڈ گندم خریداری کے بجائے مقامی گندم کو ترجیح دی جا رہی ہے خیبر پختونخوا کے کسان پریشان نہیں ہیں کیونکہ مقامی 3لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدی جا رہی ہے جو کہ گندم کے گوداموں میں سٹور کی جائے گی اورتمام عمل میں شفافیت کو ہر صورت یقینی بنایا جا ئے گا۔گندم کا نرخ 3900روپے فی 40کلو گرام مقرر کیا گیا ہے جو کہ گوداموں کے اندر ہی خریداری کی جائے گی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88194

گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلام علی کی وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے ملاقات، گورنر کی وزیراعلٰی پنجاب کو پنجاب سے خیبرپختونخوا کو گندم کی خریداری اور ترسیل پر عائد پابندی ختم کرنیکی تجویز

Posted on

گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلام علی کی وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے ملاقات، گورنر کی وزیراعلٰی پنجاب کو پنجاب سے خیبرپختونخوا کو گندم کی خریداری اور ترسیل پر عائد پابندی ختم کرنیکی تجویز

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے دورہ لاہور کے دوران بدھ کے روز جاتی امرا میں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے ملاقات کی اور انہیں چاروں صوبوں کی تاریخ میں بطور پہلی خاتون وزیراعلٰی پنجاب کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی.ملاقات میں سینیٹر پرویز رشید، سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، بزنس مین پینل کے سینئر وائس چئیرمین اور ممتاز صنعتکار خواجہ شاہ زیب اکرم، ضم ضلع مہمند چیمبر کے سابقہ صدر فیاض علی اور دیگر حکام بھی موجود تھے، اس موقع پر وزیراعلٰی پنجاب مریم نواز نے گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی کا انکی آمد پر پرجوش استقبال کیا اور ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور بین الصوبائی ہم آہنگی کے فروغ، دونوں صوبوں کے مابین تعاون میں مزید اضافے اور مختلف شعبوں میں تعاون سمیت ملکی صنعت و انڈسٹری کو درپیش مشکلات پر سیر حاصل گفتگو کی گئی. ملاقات میں گورنر نے وزیر اعلٰی پنجاب کو صوبہ خیبر پختونخوا کو پنجاب سے گندم کی خریداری و ترسیل پر عائد پابندی کی ختم کرنے کی تجویز بھی پیش کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب سے خیبرپختونخوا حکومت گندم کی خریداری سے صوبے کی ضروریات بھی پوری ہوجائیگی اور فلور ملز کے ساتھ عوام کو مہنگے آٹے سے بھی نجات مل جائیگی، علاوہ ازیں گورنر حاجی غلام علی اور ممتاز صنعت کار خواجہ شاہ زیب اکرم کیجانب سے صنعت کاروں، بزنس کمیونٹی کی بہتری کے لئے چند اہم تجاویز بھی پیش کیں جن کو وزیراعلٰی پنجاب نے سراہتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ صنعت و تجارتی شعبہ کا ملکی معیشت سے گہرا رشتہ ہے اور اس شعبہ کی بہتری کے لئے بھر پور اقدامات اٹھائے جائیں گے، وزیر اعلٰی پنجاب کا کہنا تھا انشاءاللہ پنجاب ملک کے دیگر صوبوں کے لیے بڑے بھائی کا کردار ادا کرتا رہے گا. وفاق کی دیگر اکائیوں سے ملکر کام کریں گے اورپاکستان کو مشکلات کے بھنور سے نکالیں گے.اس موقع گورنر خیبرپختونخوا نے شاندار استقبال و مہمان نوای پر وزیراعلٰی پنجاب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انکے خیبرپختونخوا سمیت دیگر صوبوں کیلئے نیک خواہشات و ملکر کام کرنے کے عزم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کی عوام کی خدمت کی لگن قابل تحسین ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ وفاق کے ساتھ ملکر پنجاب اور خیبرپختونخوا کے مابین شراکتداری کے مشترکہ مختلف منصوبوں سے ترقی کے نئے راستے کھولے جائیں گے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88191

6 ججز خط پر ازخود نوٹس: طے کر لیں ہم کسی سیاسی طاقت یا انٹیلی جنس ادارے کے ہاتھوں استعمال نہیں ہوں گے، چیف جسٹس پاکستان

Posted on

6 ججز خط پر ازخود نوٹس: طے کر لیں ہم کسی سیاسی طاقت یا انٹیلی جنس ادارے کے ہاتھوں استعمال نہیں ہوں گے، چیف جسٹس پاکستان

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ) اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کے خط پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس فائز عیسیٰ نے ریمارکس میں کہا ہے کہ طے کر لیں ہم کسی سیاسی طاقت یا انٹیلی جنس ادارے کے ہاتھوں استعمال نہیں ہوں گے، کسی وکیل گروپ یا حکومت کے ہاتھوں استعمال نہیں ہوں گے، کئی واقعات بتا سکتے ہیں جب مداخلت ہوئی، اگر میرے کام میں مداخلت ہو اور میں نہ روک سکوں تو مجھے گھر چلے جانا چاہیے، ججز کا حکم نامہ دکھاتا ہے، بتاتا ہے، چیختا ہے کہ کتنی مداخلت ہوئی ہے۔جسٹس ا طہرمن اللّٰہ نے کہا کہ آپ نے اپنے کنڈکٹ سے مداخلت کو ثابت کر دیا، گزشتہ سماعت سے ججز کے خلاف نفرت انگیز مہم چلائی گئی، قیاس یہ ہے کہ ریاست نے ججوں کے ذاتی ڈیٹاحاصل کیے۔جسٹس نعیم اختر افغان نے سوال اٹھایا کہ آئی بی، آئی ایس آئی اور ایم آئی کس قانون کے تحت بنیں؟ یہ ایجنسیاں کس قانون کے تحت کام کرتی ہیں؟ آئندہ سماعت پر تینوں ایجنسیوں کے قانون بتائے جائیں۔عدالتِ عظمیٰ نے مزید سماعت 7 مئی تک ملتوی کر دی جبکہ 6 مئی تک درخواست گزاروں کو تجاویز جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔سپریم کورٹ آف پاکستان میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کے خط پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 6 رکنی بینچ نے کی۔6 رکنی بینچ میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس جمال مندوخیل،جسٹس اطہر من اللّٰہ، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس نعیم اختر افغان شامل ہیں۔اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان کے عدالت میں دلائل جاری ہیں۔

 

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے عدالت میں موجود وکلاء اور دیگر غیر متعلقہ افراد کو ہدایت کی عدالت میں سنجیدگی سے بیٹھیں، بیٹھنے کی جگہ نہیں مل رہی تو چلے جائیں ورنہ خاموش رہیں، عدالت کی سماعت کو سنجیدہ لیں، کسی کوعدالت میں بات چیت کرنی ہے تو باہر بھیج دیں گے، کون سی چیزیں ہیں جو ہائی کورٹ کے دائرہ اختیار میں نہیں آتیں، تمام ہائی کورٹس سے تجاویز مانگی ہیں۔اٹارنی جنرل نے اسلام آباد ہائی کورٹ کی تجاویز پڑھ کر سنائیں۔چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ سماعت کے آغاز سے پہلے کچھ چیزوں کی وضاحت کرنا چاہتا ہوں، سپریم کورٹ کی کمیٹی نے آرٹیکل 184/3 کے تحت سماعت کا فیصلہ کیا، کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ جو ججز اسلام آباد میں دستیاب ہیں سب کو بلا لیا جائے، اس معاملے پر سماعت کے لیے ججوں کو منتخب نہیں کیا گیا، جسٹس یحییٰ آفریدی نے خود کو بینچ سے الگ کیا، جسٹس یحییٰ آفریدی نے اس پر اپنا حکم نامہ بھی جاری کیا، ہر جج کا نقطہ? نظر اہم ہے، جسٹس یحییٰ آفریدی کی سماعت سے معذرت کو آسان معاملہ نہ سمجھا جائے، میں نے نشاندہی کی تھی کہ شاید اگلی سماعت پر فل کورٹ ہو، 2 ججز کی دستیابی نہیں تھی، اس لیے فل کورٹ نہیں بلایا جا سکا، دیگر دستیاب ججز ملے اور کہا کہ سماعت ملتوی ہوئی تو مسئلہ ہو گا، ججز نے کہا کہ پہلے ہی ملک میں تقسیم ہے، لوگ شاید عدلیہ کی آزادی سے زیادہ اپنے نقطہ? نظر کے پرچار میں دلچسپی رکھتے ہیں، یہ انتہائی تکلیف دہ تھا کہ سابق چیف جسٹس پر تنقید کے نشتر برسائے گئے، اگر کوئی اپنی مرضی اس عدالت پر مسلط کرنا چاہے تو وہ بھی مداخلت ہے۔

 

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ مداخلت اندر سے ہو سکتی ہے، باہر سے بھی، مداخلت انٹیلی جنس اداروں، آپ کے ساتھیوں، فیملی کی طرف سے بھی ہو سکتی ہے، مداخلت سوشل میڈیا کی طرف سے بھی ہو سکتی ہے اور کسی بھی طرف سے ہو سکتی ہے، ہم کنڈکٹ سے دکھائیں گے کہ مداخلت ہے یا نہیں، ججز کا حکم نامہ دکھاتا ہے، بتاتا ہے، چیختا ہے کہ کتنی مداخلت ہوئی ہے؟ ججز کا حکم نامہ بتاتا ہے کتنی آزادی ہے؟ کتنی نہیں؟ ہم نہیں سمجھتے کہ ہم مداخلت کا معاملہ سنجیدگی سے نہیں لیتے، ہر کسی کی مختلف سمجھ بوجھ ہو سکتی ہے، میں سپریم کورٹ کی تاریخ کا ذمے دار نہیں ہوں،میں صرف اس چیز کا ذمے دارہوں جو میرے چیف جسٹس بننے کے بعد سامنے آئی۔جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے توثیق کی ہے اس بات کی جو اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہی۔جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ ہمارے پاس موقع ہے کہ اس معاملے کو حل کریں، اندرونی دباؤ ہو یا بیرونی دباؤ ہو، ہمیں اسے دور کرنا ہے، ہمیں ہائی کورٹس کو با اختیار کرنا ہے، عدلیہ کو با اختیار بنانا ہے، ہمیں کوئی مخصوص طریقہ کار بنانا ہے، ہمارے پاس اس سے متعلق سنہری موقع ہے۔جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ یہ کوئی صرف مداخلت نہیں بلکہ ہمارے 2 ججز کو ٹارگٹ کیا گیا۔

 

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ اگر کوئی بھی مثبت تجاویز دینا چاہتا ہے، چاہے پارٹی ہے یا نہیں، وہ دے سکتا ہے۔اس موقع پر سابق وزیرِ اعظم آزاد کشمیر قیوم نیازی اور مشال یوسف زئی سپریم کورٹ پہنچ گئے۔جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ ججز جو کہہ رہے ہیں وہ یہ ہے کہ مداخلت کا سلسلہ جاری ہے۔جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ آج اس ایشو کو حل نہ کیا تو بہت نقصان ہو گا۔جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ ہم نے نوٹس لیا ہمارے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ ہمیں مداخلت کے سامنے رکاوٹ کھڑی کرنا ہو گی۔جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ ریاست کو عدلیہ کی آزادی کا تحفظ کرنا ہے۔چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ اگر میرے کام میں مداخلت ہو اور میں نہ روک سکوں تو مجھے گھر چلے جانا چاہیے۔جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ حکومت بے بس ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ کا چیف جسٹس رہا، میرے یا کسی اور جج کے کام میں مداخلت نہیں کی گئی۔جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ میرے خیال میں جو دباؤ برداشت نہیں کر سکتا اسے اس سیٹ پر نہیں بیٹھنا چاہیے۔

 

جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ جسٹس بابر ستار کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے وہ سامنے ہے۔جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کے ججز نے بھی مداخلت کی بات کی ہے۔اس موقع پر اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے فیض آباد دھرنا ازخود کیس کا فیصلہ پڑھ کر سنایا۔چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ اس کیس میں کس نے نظرِ ثانی درخواستیں دائر کیں؟ ہائی کورٹ کے ججز نے کہا کہ اس فیصلے پر عمل درآمد ہو جاتا تو آج یہ نہ ہوتا، 5 سال تک اس کیس میں نظرِ ثانی درخواستیں سماعت کے لیے مقرر نہیں ہوئیں، اگر 5 سال پہلے یہ مقرر ہو جاتیں تو اس کام میں آسانی ہوتی، سپریم کورٹ میں جو ہونا چاہیے تھا وہ نہیں ہوا، موجودہ حکومت نے بھی اس کیس میں نظرِ ثانی واپس لے لی، ہر جگہ اچھے برے لوگ ہوتے ہیں، عدلیہ میں، حکومت میں اور وکلاء میں بھی اچھے برے لوگ ہوتے ہیں۔

 

جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ ایجنسیاں اسٹالز کا دورہ کیا اور ٹیکنالوجی کے میدان میں طلبہ کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ٹیکنالوجی کے حوالے سے مزید ایسے سیمنار، کانفرنسز اور ورکشاپس منعقد کروائی جانے چاہئیں تاکہ ہمارے نوجوانوں میں ٹیکنالوجی کی مقبولیت میں اضافہ ہوسکے اور ہم دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کی صف اول میں شریک ہوسکیں۔معاون خصوصی نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں فری انٹرنیٹ کی سہولیات فراہم کرنے کیلئے صوبائی حکومت مختلف پروگرامز شروع کروارہے ہیں جس سے طلبہ کو ٹیکنالوجی کی تعلیم کے حصول میں کافی حدتک آسانی پیدا ہوگئی۔ خالد لطیف خان مروت نے کہا کہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو پروان چڑھانے اور انہیں گراس روٹ لیول تک پہنچنے کیلئے تعلیمی ادارے جتنا کام کرینگے اس میں انہیں مکمل سپورٹ اور سہولیات فراہم کی جائیں گی۔کانفرنس میں ڈائریکٹر جنرل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سجاد حسین شاہ، کانفرنس چیئرمین لائق حسین، چیف آرگنائزر نصرمن اللہ اور دیگر اراکین نے شرکت کی۔تقریب کے اختتام پر معاون خصوصی نے ”وال آف فیم” کا افتتاح بھی کیا۔

 

اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 828ملین ایس ڈی آر(1.1ارب ڈالر)موصول

کراچی(سی ایم لنکس) اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 828ملین ایس ڈی آر (1.1ارب ڈالر)موصول ہوگئے۔ مرکزی بینک سے منگل کو جاری اعلامیہ کے مطابق آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے 29 اپریل 2024 کو اپنے اجلاس میں اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے)کے تحت دوسرا جائزہ مکمل کرلیا اور پاکستان کے لیے 828ملین ایس ڈی آر کی رقم منظور کرلی۔چنانچہ 29 اپریل 2024 کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو آئی ایم ایف سے اپنے اکاؤنٹ میں 828 ملین ایس ڈی آر(تقریبا 1.1 ارب ڈالر)موصول ہوگئے۔ 3 مئی 2024 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران اسٹیٹ بینک کے زر مبادلہ ذخائر میں یہ رقم ظاہر ہوگی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88159

حالیہ میٹرک پرچہ آؤٹ کرنے پر 12 افراد کو معطل کر دیا گیا۔  صوبائی وزیر تعلیم فیصل ترکئی 

حالیہ میٹرک پرچہ آؤٹ کرنے پر 12 افراد کو معطل کر دیا گیا۔  صوبائی وزیر تعلیم فیصل ترکئی

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) صوبائی وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا ہے کہ جاری میٹرک امتحانات میں شفافیت کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا اور امتحانی نظام کو خراب کرنے والوں کے خلاف سخت ترین کاروائی کی جائے کی۔انہوں نے کہا کہ میٹرک امتحانات میں پیپر لیکیج کے حوالے سے سوشل میڈیا پر شکایات موصول ہوئی ہیں جن پر بروقت ایکشن لیکر پرچہ آؤٹ کرنے والوں کی نشاہدہی کر دی گئی ہے اور پرچہ آؤٹ کرنے پر 12 افراد کو معطل کر دیا گیا ہے جبکہ جن امتحانی ہالوں کے حوالے سے شکایت موصول ہوتی ہے ان ہالز پر بھی پابندی لگا ئیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے جاری میٹرک امتحانات کے حوالے سے منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ ہمارے امتحانات میں 90 فیصد سے زیادہ شفافیت ہے اور باقی صوبوں کی نسبت خیبرپختونخوا میں امتحانات تسلی بخش ہیں جبکہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے پرچہ جات پچھلے سالوں کی طرح اور زیادہ تر فیک ہوتے ہیں اسی طرح مردان،ملاکنڈ اور ڈیرہ اسماعیل خان بورڈ میں شکایات پر انکوائری شروع کی گئی ہے اور اس میں جو لوگ بھی ملوٹ پائے گئے، معطلی کے بعد ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ فیصل خان ترکئی نے مزید کہا کہ 24 ہزار امتحانی عملے میں 98 فیصد ٹھیک ڈیوٹی سر انجام دے رہے ہیں اور ان کی کارکردگی بہترین ہے جبکہ محکمہ تعلیم کے جاری امتحانات کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات قابل تعریف ہیں اور بذریعہ کمپیوٹرائزڈ ڈرا امتحانی عملے کی ڈیوٹیاں لگائی گئی ہیں جبکہ امتحانات ایس ایل او بیسڈ لے رہے ہیں جس میں نقل کی گنجائش بہت کم ہے اور میں خود اور میری ٹیم صوبہ بھر کے امتحانی نظام کی مانیٹرنگ کر رہی ہے۔ وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ آنے والے ایف اے ایف ایس سی امتحانات کیلئے ابھی سے منصوبہ بندی کی گئی ہے اور محکمہ تعلیم میں میرٹ اور شفافیت کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88151

خیبرپختونخوا میں رواں سال کیلئے 3 کروڑ 40 لاکھ کتابوں کی چھپائی مکمل کر لی گئی ہے۔ مزمل اسلم

خیبرپختونخوا میں رواں سال کیلئے 3 کروڑ 40 لاکھ کتابوں کی چھپائی مکمل کر لی گئی ہے۔ مزمل اسلم

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم کی زیر صدارت ایلمنٹری اینڈ سکینڈری ایجوکیشن اور خیبرپختونخوا ٹیکسٹ بک بورڈ کا ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں سپیشل سیکرٹری فنانس خدا بخش، ایڈیشنل سیکرٹری عبداللہ اکرام اور چیئرمین ٹیکسٹ بک بورڈ سید ثقلین گیلانی اور ڈپٹی سیکرٹری فنانس ڈاکٹر ثانیہ نے شرکت کی۔اجلاس میں خیبرپختونخوا حکومت (ری یوز) کتابوں کے دوبارہ استعمال کی پالیسی کو کامیاب قرار دیا گیا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ خیبرپختونخوا میں رواں سال کیلئے 3 کروڑ 40 لاکھ کتابوں کی چھپائی مکمل کر لی گئی ہے جبکہ پچھلے سال 5 کروڑ 63 لاکھ کتابوں کی چھپائی ہوئی تھی اس طرح امسال کتابوں کے دوبارہ استعمال (ری یوز پالیسی) سے صوبے کو4 ارب روپے کی بچت ہوگی۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے دوران اجلاس کہا کہ صوبے میں نئی اور پرانی درسی کتابوں کی خرید وفروخت پر پابندی بھی عائد کر دی گئی ہے جبکہ خیبرپختونخوا ٹیکسٹ بک بورڈ کو درسی کتابوں کی چھپائی کے پیسے بھی بروقت ریلیز کئے جائیں گے تاکہ طلبہ کو درسی کتب بر وقت دستیاب ہو ں۔مزمل اسلم نے کہا کہ اگلے تعلیمی سال سے سکول اساتذہ اور طلباء کو کتابیں بہترین حالت میں رکھنے پر تحائف بھی دئیے جائیں گے تاکہ ان میں کتابں کو بہتر اور درست حالت میں رکھنے کا رجحان پیدا ہو۔مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کتابوں کی کامیاب ری یوز پالیسی پر ایلمینٹری اینڈ سکینڈری ایجوکیشن اور چیرمین ٹیکسٹ بک بورڈ کو مبارکباد دی۔

 

پنجاب میں سڑکوں پر گندم کے ڈھیر لگے ہیں لیکن حکومت خریدنے کی دعووں سے مکر گئی کیونکہ جنوبی پنجاب میں کسان سے گندم خریدنے کے لیے جعلی حکومت کے پاس کوئی پلان نہیں ہے.  بیریسٹر سیف

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ)صوبائی مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ پنجاب میں سڑکوں پر گندم کے ڈھیر لگے ہیں لیکن حکومت خریدنے دعووں سے مکر گئی کیونکہ جنوبی پنجاب میں کسان سے گندم خریدنے کے لیے جعلی حکومت کے پاس کوئی پلان نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ پنجاب میں گندم کی سرکاری خریداری نہ ہونے پر وہاں کا ہر کسان پریشان ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں کیا۔بیرسٹر سیف نے کہا کہ پنجاب میں جعلی حکومت کسانوں کی تباہی پر سیاست کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں کسان کو گندم میں 900 روپے فی من نقصان ہو رہاہے اسی سے واضح ہوتا ہے کہ پنجاب میں کسانوں کے لیے جعلی وزیر اعلیٰ کے دعوے بھی جعلی ثابت ہوگئے۔انہوں نے کہا کہ نہ صرف کسانوں کو محرومی کا شکار کیا جا رہا ہے بلکہ احتجاج کرنے والے متعدد کسانوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔مشیر اطلاعات نے کہا کہ گوالمنڈی کی راج کماری کو چاہئیے کہ وہ ویڈیوز کی بجائے جنوبی پنجاب کے کسانوں پر توجہ دیں تاکہ کسان بھی سکھ کا سانس لے سکیں۔مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا کہ پنجاب میں کسان رل گئے اور گوالمنڈی کی راج کماری تندوروں کے دورے کررہی ہیں، امید ہے تندروں کے دوروں کے بہانے گوالمنڈی کی راجہ کماری گول گول روٹیاں بنانا تو سیکھ ہی جائیں گی۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88156

پاکستان انسٹیٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ ایپلائڈ سائنسز اسلام آباد کے ہونہار طالب علم انعام الحق کو روز کی طرف سے انعام سے نوازا گیا  

پاکستان انسٹیٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ ایپلائڈ سائنسز اسلام آباد کے ہونہار طالب علم انعام الحق کو روز کی طرف سے انعام سے نوازا گیا

اسلام آباد ( چترال ٹائمز) آج اسلام آباد میں ایک تقریب میں چترال مستوج سے تعلق رکھنے والے Pakistan Institute of Engineering & Applied Sciences (PIEAS
میں BS Physics کے چھٹے سمسٹر کے ہونہار طالب علم انعام الحق کو شاندار تعلیمی ریکارڈ اور کارکردگی کی بناپر حوصلہ آفزائی کے لئے “روز چترال “ کی طرف سے صغرانذیر سہیل میموریل سکالر شپ کے تحت پچاس ہزار روپے کا انعام دیا گیا۔ انعام الحق شروع ہی سے شاندار تعلیمی ریکارڈ کے حامل طالب علم رہے ہیں اور اسی کارکردگی کی بنیاد وہ ملک کے اس نامور تعلیمی ادارے میں ۱۰۰ فیصد سکالر شپ پر داخلے لینے میں کامیاب ہوے ہیں۔

اس تقریب کے خاص مہمان چترال سے تعلق رکھنے والے نامور صحافی اسرار احمد   سعودی میڈیا گروپ اور سید صفدر گردیزی، سینیئر پرڈیوسر پاکستان ٹیلی ویژن تھے جن کے ہاتھوں چیک طالب علم کو دیا گیا۔ اس موقع پر چیرمین ROSE, Chitral ہدایت اللہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان اسکالر شپ کا مقصد لوگوں کو یہ بتانا ہے کہ چترال میں ایسے با صلاحیت طالب علم موجود ہیں جنکی حوصلہ آفزائی کرنا تمام مخیر خواتین وحضرات پر فرض ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
88161

دینی مدارس اور خصوصی صلاحیت کے حامل بچوں کیلئے سپورٹس ایونٹ، وزیراعلیٰ نے انٹر مدارس گیمز 2024 میں ونر ،  رنراپ اور تیسرے نمبر پر آنے والی ٹیموں کیلئے 50,50 لاکھ روپے انعام کا اعلان کردیا

Posted on

دینی مدارس اور خصوصی صلاحیت کے حامل بچوں کیلئے سپورٹس ایونٹ، وزیراعلیٰ نے انٹر مدارس گیمز 2024 میں ونر ،  رنراپ اور تیسرے نمبر پر آنے والی ٹیموں کیلئے 50,50 لاکھ روپے انعام کا اعلان کردیا

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ )وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپورنے دینی مدارس اور خصوصی صلاحیت کے حامل بچوں کیلئے سپورٹس ایونٹ کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ان ایونٹس کے انعقاد سے نئے ٹیلنٹ کو سامنے لانے میں مدد ملے گی ۔ صوبائی حکومت کھیلوں کے تمام شعبوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے خصوصی صلاحیت کے حامل کھلاڑیوں کو تربیت فراہم کرے گی اور ایسے کھلاڑیوں کو تربیت اور کھیلوں کے مقابلوں میں شرکت کیلئے بیرون ممالک جانے کیلئے فل سپانسر کیا جائے گا۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ مدارس کے بچے ہمارے بچے ہیں انہیں دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ دُنیاوی تعلیم اور غیرنصابی سرگرمیوں کی سہولیات فراہم کرنا ہماری ترجیح اور اہم ذمہ داری ہے ، ہماری کوشش ہے کہ دیگر تعلیمی اداروں کے بچوں کو جو سہولیات دستیاب ہیں ، مدارس کے بچوں کو بھی وہ تمام تر سہولیات فراہم کی جائیں، ہمارے مدارس کے طلباءقومی اور بین الاقوامی سطح پر اپنا لوہا منوانے کی بھر پور صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوںنے منگل کے روز حیات آباد سپورٹس کمپلیکس میں انٹر مدارس گیمز2024 کی افتتاحی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر حیات آباد سپورٹس کمپلیکس میں سوئمنگ پول اور 3-D سکواش کورٹ کا بھی افتتاح کیا۔

 

وزیراعلیٰ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ صوبے میں کھیلوں کی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے مربوط حکمت عملی کے تحت اقدامات اُٹھائے جائیں گے، کھیلوںکے مقابلے میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کو بھی فل سپانسر کیا جائے گا تاکہ یہ بچے نہ صرف بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لیں بلکہ جیت کر ملک کا نام بھی روشن کریں۔ وزیراعلیٰ نے انٹر مدارس گیمز 2024 میں ونر ، رنراپ اور تیسرے نمبر پر آنے والی ٹیموں کیلئے 50,50 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا ہے ۔واضح رہے یہ انعامی رقم وزیر اعلی کی طرف سے خصوصی طور دیا جائے گا جو محکمہ کھیل کی جانب سے کھلاڑیوں کو دیئے جانے والے انعامی رقم کے علاوہ ہے ۔ وزیراعلیٰ نے اپنی تقریر میں کہاکہ ارباب نیا ز کرکٹ اسٹیڈیم کی بحالی پرکام جلد مکمل کیا جائے گا، کوشش ہے کہ اسی سال ارباب نیا ز اسٹیڈیم میں انٹر نیشنل میچز منعقد کئے جائیں ۔ صوبائی حکومت بہت جلد اضلاع ، صوبہ اور ملکی سطح کے سپورٹس ایونٹس منعقد کرے گی اور کھیلوں کی سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ کھیلوں کی سرگرمیوں کے ذریعے قومی اور بین الاقوامی سطح پر صوبے کا مثبت تشخص اُجاگر کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو منشیات کی لعنت سے محفوظ رکھنے کیلئے کھیلوں کی سرگرمیاں انتہائی ضروری ہیں، کھیلوں کی تمام سرگرمیوں میں میرٹ کو ہر لحاظ سے یقینی بنایا جائے گا ۔ علی امین گنڈا پور نے کہاکہ عمران خان کے وژن کے مطابق مدارس کے بچوں کو دُنیاوی تعلیم اور غیر نصابی سرگرمیوں کی سہولیات فراہم کی جائیں گی ،کھیلوں کی سرگرمیوں کے ذریعے صحت مند معاشرہ تشکیل دینا ہمار ا مشن ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہم سب مل کر دُنیا کو پیغام دیں گے کہ ہم پر دہشت گردی کا جو الزام ہے وہ غلط ہے ، ہم پرامن لوگ ہیں اور امن کیلئے سب کا ساتھ دینے کو تیار ہیں، جنگ کیلئے کسی کا بھی ساتھ نہیں دیں گے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبے کی ترقی اور خوشحالی کیلئے ہم سب نے ایک ٹیم بن کر کام کرنا ہے ۔ وزیراعلیٰ کے مشیر برائے کھیل و اُمور نوجوانان سید فخر جہان نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔

 

 

عالمی یوم مزدور (یکم مئی) کی مناسبت سے وزیراعلیٰ کا پیغام

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈا پور نے کہا ہے کہ معاشرے میں محنت کش طبقے کی عزت ووقار اور حقوق کے تحفظ کے بغیرترقی اور خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا ،قومی ترقی اورخوشحالی میں محنت کش طبقے کا کردار کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔ ہم مزدور اور محنت کش طبقے کی فلاح و بہبود اور ان کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بناکر ہی ترقیاتی اہداف حاصل کر سکتے ہیں۔ عالمی یوم مزدور (یکم مئی) کی مناسبت سے یہاں سے جاری اپنے ایک پیغام میں وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ مزدوروں کا عالمی دن محنت کی عظمت اورقومی ترقی میں محنت کش طبقے کی اہمیت اور کلیدی کردار کو اُجاگر کرتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مزدوروں کی فلاح و بہبود اور ان کا تحفظ کسی بھی ریاست کی ترجیحات میں شامل ہو تا ہے کیونکہ محنت کش قومی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں ۔علی امین خان گنڈا پور کا کہنا تھا کہ قومی سطح پر موجود صنعتی تربیت کے اداروں اور صنعتوں کو ایک دوسرے سے منسلک کرکے محنت کش افراد کیلئے روزگار کے باعزت اور پرکشش مواقع فراہم کئے جا سکتے ہیں۔وزیراعلیٰ نے واضح کیاکہ موجودہ صوبائی حکومت محنت کش طبقے کے کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے کیونکہ محنت کش اپنا خون پسینہ ایک کرکے قومی ترقی و خوشحالی کی بنیادفراہم کرتے ہیں۔ اُنہوںنے کہاکہ آج کا دن پوری قوم خصوصی طور پر انسانی حقوق کے اداروں ، تنظیموں اور فورمز سے اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ مزدوروں کی فلاح کیلئے ہم اپنے عزم کا اعادہ کریں ۔ یہ طبقہ نا صرف حکومت اور ریاسی اداروں بلکہ معاشرے کے تمام طاقتور طبقات اور حلقوں کی خصوصی توجہ کا مستحق ہے۔ ہم سب کو مل کر اپنے اردگرد موجود محنت کش افراد کی بھلائی اور اُن کو درپیش مسائل کے حل کیلئے ہر ممکن کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے ۔ یہ طبقہ جتنامضبوط اور خوشحال ہو گا ، قومی ترقی اور خوشحالی کی بنیادیں بھی اُسی قدردیرپا اور مضبوط ہوں گی ۔ میں یقین دلاتا ہوں کہ خیبرپختونخوا کی موجودہ حکومت عمران خان کے وژن کے مطابق صوبے میں مزدور وں کے حقوق کے تحفظ اور اُنہیں ان کا جائز مقام دینے اور اُن کو درپیش مسائل کو حل کرنے کیلئے مربوط حکمت عملی کے تحت نتیجہ خیز اقدامات اُٹھائے گی ۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88145

صوبائی حکومت جامعہ چترال کے مسائل کے حل کیلئےعملی اقدامات اٹھائےگی۔ صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان افریدی /ڈپٹی اسپیکرثریا بی بی 

Posted on

صوبائی حکومت جامعہ چترال کے مسائل کے حل کیلئےعملی اقدامات اٹھائےگی۔ صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان افریدی /ڈپٹی اسپیکرثریا بی بی

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ) یونیورسٹی آف چترال کو درپیش مسائل جن میں سر فہرست مالی مسائل ہیں کے حوالے سے ایک اعلی سطحی میٹنگ صوبائی ڈپٹی اسپیکر ثریا بی بی کی زیر صدارت اسمبلی سیکریٹریٹ پشاور میں منعقد ہوئی جس میں صوبائی وزیر برائے اعلی تعلیم مینا خان آفریدی، ایڈیشنل سکریٹری برائے یونیورسٹیز جاوید اقبال، چیف پلاننگ آفیسر شعبہ اعلی تعلیم فقیر محمد اور سابق مشیر برائے اقلیتی امور جناب وزیر زادہ شریک ہوئے۔جبکہ یونیورسٹی کی جانب سے ایڈیشنل رجسٹرار ڈاکٹر محمد صاحب خان، بجٹ آفیسر سلطان حسین اور دیگر عملہ شریک تھے۔

یونیورسٹی کی جانب سے اجلاس کو جامعہ کی طرف سے مختلف جہتوں میں اب تک کئے گئے پیش رفت اور درپیش مسائل کے حوالے سے بالعموم اور مالی مسائل پر بالخصوص مفصل بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں وزیر برائے اعلیٰ تعلیم نے بتایا کہ محکمہ اعلی تعلیم صوبے کے تمام جامعات بشمول یونیورسٹی آف چترال کو درپیش مالی مسائل سے آگاہ ہے اور اس سلسلے میں قلیل مدتی اور طویل مدتی منصوبوں پر کام کررہی ہے تاکہ جامعات کو درپیش مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیےجاسکیں۔ ڈپٹی اسپیکر نے اپنے خطاب میں صوبائی وزیر برائے اعلی تعلیم اور دیگر حکام پر زور دیا کہ چونکہ جامعہ چترال صوبے کے دو نسبتاً پسماندہ اضلاع کی واحد یونیورسٹی ہے لہٰذا اس کے مالی مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں۔

اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ یوینورسٹی آف چترال کے مالی مسائل کے حل کیلئے فوری طور پر مالی اعانت کیلئے ایک گرانٹ ان ایڈ کی منظوری کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔جبکہ طویل مدتی حل کیلئے انڈومنٹ فنڈ قائم کرنے کیلئے کوششیں کی جائیں گی تاکہ جامعہ چترال مالی طور پر مستحکم اور خودمختار ہوسکے۔

chitraltimes uoch meeting with deputy speaker kp suraya bibi 2 chitraltimes uoch meeting with deputy speaker kp suraya bibi 1

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
88136

حکومت خیبرپختونخواکا 3 لاکھ میٹرک ٹن مقامی گندم خریدنے کا فیصلہ، گندم کی فی من قیمت 3 ہزار 900 روپے مقرر کی گئی 

حکومت خیبرپختونخواکا 3 لاکھ میٹرک ٹن مقامی گندم خریدنے کا فیصلہ، گندم کی فی من قیمت 3 ہزار 900 روپے مقرر کی گئی

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیرصدارت گندم کی خریداری کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا جس میں محکمہ خوراک، محکمہ خزانہ اور محکمہ اطلاعات کے سیکرٹریز نے شرکت کی جبکہ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز اجلاس میں بذریعہ ویڈیو لنک شریک ہوئے۔ صوبے میں ضرورت کے مطابق گندم کی خریداری کے عمل کو شفاف بنانے کے حوالے سے اجلاس میں تفصیلی گفتگو کی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے 3 لاکھ میٹرک ٹن مقامی گندم خریدنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں گندم کی فی من قیمت 3 ہزار 900 روپے مقرر کی گئی ہے۔ اس ضمن میں گندم کی خریداری کیلئے 29 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کا کہنا تھا کہ گندم کی خریداری کے عمل کو شفاف بنانے میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے۔ اس حوالے سے کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔اس عمل کو شفاف اور آسان بنانے کے لیے حکومتی پالیسی پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ ڈائریکٹر خوراک خیبرپختونخوا نے اجلاس کو بتایا کہ مئی کے مہینے میں خیبرپختونخوا حکومت گندم کی خریداری کا عمل شروع کردے گی۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری مزید ہدایت کی کہ محکمہ خوراک اور ضلعی انتظامیہ کا اس حوالے سے قریبی تعاون انتہائی ضروری ہے۔ گندم کو کسانوں سے خرید کر اسے ذخیرہ اور محفوظ کرنے کے لیے بہترین انتظامات کیئے جائیں۔

chitraltimes chief secretary kp chairing wheat meeting 1

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88126