Chitral Times

بجلی کے 200 یونٹ تک استعمال کرنے والے صارفین کے لئے اہم خبر

Posted on

بجلی کے 200 یونٹ تک استعمال کرنے والے صارفین کے لئے اہم خبر

اسلام آباد( چترال ٹایمزرپورٹ) عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے نگران حکومت کو 200 یونٹس تک کے صارفین کو ریلیف دینے سے منع کردیا۔تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے بجلی کے واجبات کی عدم ادائیگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نگران حکومت کو بجلی بلوں میں بڑے ریلیف سے روک دیا اور کہا بجلی بلوں میں ریلیف دیا توسرکلر ڈیٹ کم نہیں ہوگا۔آئی ایم ایف نے 200 یونٹس تک صارفین کیلئے بجلی ریٹ میں ریلیف سے منع کردیا، بجلی کے 200 یونٹس تک ریلیف کو صرف بلز کی ادائیگی مؤخر کرنے کا وقتی ریلیف ملے گا۔بجلی کے 200 یونٹس تک بلز کی ادائیگی مؤخر ہونے پر 10 فیصد سر چارج عائدنہیں ہوگا، کم از کم 6 ماہ تک 200 یونٹس سے کم استعمال کرنے والوں کو ریلیف ملے گا۔6ماہ میں ایک باربھی 200 یونٹس سے زیادہ کا بل آیا تو ریلیف نہیں ملے گا تاہم بجلی کے 200 یونٹس سے زائد والے تمام طرح کے ریلیف سے محروم ہوگئے۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79363

انسولین اور ہایپرین کی دوا کی ایمرجنسی بنیادوں پر رجسٹریشن کا عمل شروع کردیا گیا ہے، ڈاکٹرندیم جان

Posted on

انسولین اور ہایپرین کی دوا کی ایمرجنسی بنیادوں پر رجسٹریشن کا عمل شروع کردیا گیا ہے، ڈاکٹرندیم جان

اسلام آباد( چترال ٹایمزرپورٹ)نگران وفاقی وزیربرائے قومی صحت ڈاکٹر ندیم جان نے کہا ہے کہ انسولین اور ہایپرین کی دوا کی ایمرجنسی بنیادوں پر رجسٹریشن کا عمل شروع کردیاہے، ڈریپ ترجیحی بنیادوں پرجسٹریشن کے کیسز کو فاسٹ ٹریک پر پراسیس یقینی بنارہی ہے۔بدھ کو وزارت سیجاری بیان کے مطابق وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے کہا کہ شوگر اور مرگی کی ادویات کی فراہمی کو یقینی بنانے کیل انسولین اور ہایپرین کی دوا کی ایمرجنسی بنیادوں پر رجسٹریشن کا عمل شروع ہوکر دیاہے۔ڈریپ ترجیحی بنیادوں پرجسٹریشن کے کیسز کو فاسٹ ٹریک پر پراسیس یقینی بنا رہی ہے۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈریپ کو ہدایت کی ہیکہ فاسٹ ٹریک پر رجسٹریشن یقینی بنانے اور ہفتہ وار مجھے رپورٹ دے۔ ندیم جان نے کہا کہ ادویات کی رجسٹریشن سے خاص طور پر شوگر اور مرگی کے مریضوں کیلئے مارکیٹ میں ادویات کی فراہمی میں مدد ملے گی۔ فارما انڈسٹری کی صلاحیت کو بڑھانے کیلئے موثر ترین اقدامات کیے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں فارما انڈسٹری کو فروغ دینے کیلئے جامع حکمت عملی کے تحت کام کیا جارہا ہے۔ ہم فارما انڈسٹری کے ساتھ مشاورت کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ سی ای او ڈریپ نے بتایا رجسٹریشن بورڈ نے ترجیحی بنیادوں پر دس سے زائد درخواستوں کا جائزہ لیا۔ سی ای او ڈریپ نے بتایا رجسٹریشن بورڈ نے متعدد درخواستوں کی منظوری دے دی۔

 

سپریم کورٹ کے آئینی اختیارات ریگولیٹ کرنے سے متعلق درخواست دائر

اسلام آباد(سی ایم لنکس)سپریم کورٹ کے آئینی اختیارات ریگولیٹ کرنے سے متعلق آئینی درخواست دائر کردی گئی۔ درخواست پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما بیرسٹر ظفراللّٰہ خان نے دائر کی۔درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ عدالت واضح کرے آئین کی رو سے کن حالات میں ازخود نوٹس کے اختیارات استعمال کیے جا سکتے ہیں۔بیرسٹر ظفر اللّٰہ نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ میں بینچز کی تشکیل اور کیسز کی سماعت کیلئے گائیڈ لائنز جاری کی جائیں، اعلیٰ عدلیہ میں ججز کی تقرری کیلئے کیا طریقہ کار اپنایا جاتا ہے۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ کیسز کی سماعت کے دوران ججز کی طرف سے دیے گئے ریمارکس سے متعلق بھی گائیڈ لائنز جاری کی جائیں۔بیرسٹر ظفر اللّٰہ خان کی درخواست میں استدعا کی گئی کہ اعلیٰ عدلیہ میں عملے کی تعیناتی پبلک سروس کمیشن کے ذریعے کی جائے۔درخواست میں وزارت قانون، رجسٹرار سپریم کورٹ، چاروں چیف سیکرٹریز کو فریق بنایا گیا ہے۔ بیرسٹر ظفر اللّٰہ کی درخواست میں پاکستان کی بار کونسلز کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79360

خیبر پختونخوا میں ڈیزل سے چلنے والی مسافر بردار گاڑیوں کے کرایوں میں اضافے کا اعلامیہ جاری، پشاور تاچترال فلائنگ کوچز /منی بسیں 1256 روپے، فی سواری مقرر

خیبر پختونخوا میں ڈیزل سے چلنے والی مسافر بردار گاڑیوں کے کرایوں میں اضافے کا اعلامیہ جاری، پشاور تاچترال فلائنگ کوچز /منی بسیں 1256 روپے، اے سی بسیں 1329 روپے عام بسیں 1201 اور لگژری بسیں 1237روپے فی سواری مقرر

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) وفاقی حکومت کی جانب سے ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے،312 روپے سے 329روپے مقرر ہونے کے بعد صوبائی ٹرانسپورٹ اتھارٹی حکومت خیبر پختونخوا نے ڈیزل سے چلنے والی بین الاضلاعی مسافر بردار گاڑیوں کے لئے کرایوں میں اضافے کا اعلامیہ جاری کردیا ہے جس کے مطابق فلائنگ کوچز /منی بسیں 3.44، اے سی بسیں 3.64 روپے عام بسیں 3.29اور لگژری بسیں 3.39 روپے فی کلو میٹر فی مسافر کے حساب سے کرایہ وصول کریں گی، تفصیلات کے مطابق پشاور تا کوہاٹ فلائنگ کوچز /منی بسیں 224 روپے، اے سی بسیں 237 روپے عام بسیں 214 اور لگژری بسیں 220 روپے کرایہ وصول کریگی اس طرح پشاور تا بنوں فلائنگ کوچز /منی بسیں 671 روپے، اے سی بسیں 710 روپے عام بسیں 642 اور لگژری بسیں 661 روپے، پشاور تا ڈی آئی خان فلائنگ کوچز /منی بسیں 1101 روپے، اے سی بسیں 1165 روپے عام بسیں 1053 اور لگژری بسیں 1085 روپے، پشاور تا ہری پور فلائنگ کوچز /منی بسیں 537 روپے، اے سی بسیں 568 روپے عام بسیں 513 اور لگژری بسیں 529 روپے، پشاور تا ایبٹ آباد فلائنگ کوچز /منی بسیں 671 روپے، اے سی بسیں 710 روپے عام بسیں 642 اور لگژری بسیں 661 روپے، پشاور تا مانسہرہ فلائنگ کوچز /منی بسیں 760 روپے، اے سی بسیں 804 روپے عام بسیں 727 اور لگژری بسیں 749 روپے، پشاور تا مردان فلائنگ کوچز /منی بسیں 200روپے، اے سی بسیں 211 روپے عام بسیں 191 اور لگژری بسیں 197 روپے،پشاور تا ملاکنڈ فلائنگ کوچز /منی بسیں 406 روپے، اے سی بسیں 430 روپے عام بسیں 388 اور لگژری بسیں 400 روپے پشاور تاتیمرگرہ فلائنگ کوچز /منی بسیں 609 روپے، اے سی بسیں 644 روپے عام بسیں 582 اور لگژری بسیں 600روپے،پشاور تامینگورہ فلائنگ کوچز /منی بسیں 592 روپے، اے سی بسیں 626 روپے عام بسیں 566 اور لگژری بسیں 583روپے،پشاور تادیر فلائنگ کوچز /منی بسیں 860روپے، اے سی بسیں 910 روپے عام بسیں 823 اور لگژری بسیں 848روپے،پشاور تاچترال فلائنگ کوچز /منی بسیں 1256 روپے، اے سی بسیں 1329 روپے عام بسیں 1201 اور لگژری بسیں 1237روپے اورپشاور تا چارسدہ فلائنگ کوچز /منی بسیں 93 روپے، اے سی بسیں 98 روپے عام بسیں 89 اور لگژری بسیں 92 روپے کرایہ وصول کریں گی۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ دینی مدارس اور دیگرتعلیمی اداروں ِ کے طلبہ، نابینا / معذور(خصوصی)افراد اور 50 سال سے زائد عمر کے بزرگ شہریوں کے لئے موجودہ 50 فیصد رعایت جاری رہے گی جبکہ اگر ائیر اکنڈیشنڈ گاڑیوں میں اے سی کام نہیں کر رہا ہوں تو پھر ڈ یلیکس سٹیج کیرج گاڑیوں کا کرایہ وصول کیا جائیگا۔اس امر کا اعلان صوبائی ٹرانسپورٹ اتھارٹی حکومت خیبر پختونخوا کی جانب سے کیا گیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79340

ترقی پذیرممالک کو ترقیاتی اہداف کے حصول میں وسائل کی کمی کاسامنا ہے،،نگران وزیر اعظم انوار الحق کا ایس ڈی جیز سمٹ سے خطاب

ترقی پذیرممالک کو ترقیاتی اہداف کے حصول میں وسائل کی کمی کاسامنا ہے،،نگران وزیر اعظم انوار الحق کا ایس ڈی جیز سمٹ سے خطاب

نیویارک(چترال ٹایمزرپورٹ )نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ترقی پذیرممالک کو ترقیاتی اہداف کے حصول میں وسائل کی کمی کاسامنا ہے، پائیدار ترقی کے لئے یکساں ترقی ضروری ہے، کووڈ۔19 کی عالمگیر وبا، موسمیاتی تبدیلیوں اور تنازعات کے متعدد بحرانوں نے ترقی پذیر ممالک کی معیشت کو تباہ کر دیا ہے، آمدہ کوپ۔28 میں پاکستان موسمیاتی انصاف بالخصوص 100 ارب ڈالر کلائمیٹ فنڈز کی فراہمی کے اعلان پر عملدرآمد کا متمنی ہے۔ وہ نیویارک میں ایس ڈی جیز سربراہان میں فنانس اور سرمایہ کاری کو متحرک کرنے اور ایس ڈی جیز کے حصول کے لئے نفا ذکے ذرائع کے ڈائیلاگ 6 میں اظہار خیال کررہے تھے۔یہاں موصول ہونیوالی پریس ریلز کے مطابق نگران وزیراعظم نیوسائل اور سرمایہ کاری سے متعلق ایس ڈی جیز سمٹ لیڈرز ڈائیلاگ میں شرکت کی۔ 18 سے 19 ستمبرتک ہونے والی ایس ڈی جیز سربراہی کانفرنس 2030 کے ایجنڈے اور پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لئے کاوشوں کی نشاندہی کرتی ہے۔ وزیراعظم نے اپنے خیالات کااظہار کرتیہوئے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ایجنڈا 2030 کو اپنانے کے 8 سال بعد ایس ڈی جی اہداف کے حصول پر صرف 12 فیصد پیش رفت ہوسکی ہے۔

 

معاشی ناہمواری پائیدار ترقی کیاہداف کے حصول میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔پائیدار ترقی کے اہداف کیحصول کے لئے ترقی پذیر ممالک کو وسائل فراہم کرنا ہوں گے۔کووڈ۔ 19 کی عالمگیر وبا، موسمیاتی اور تنازعات کے متعدد بحرانوں نے ترقی پذیر ممالک کی معیشتوں کو تباہ کر دیاہے۔غربت اور غذائی تحفظ میں ان تنازعات کے سبب اضافہ ہوا ہے جبکہ اس میں اخلاقی طور پر دیوالیہ عالمی مالیاتی ڈھانچے کی وجہ سے مزید اضافہ ہوا ہے۔ وزیراعظم نے زور دیتے ہوئے کہا کہ آنے والے کوپ۔28 میں پاکستان موسمیاتی انصاف کا متمنی ہے جس میں موسمیاتی فنانس میں سالانہ 100 ارب ڈالر سے زائد کی فراہمی کے وعدے کی تکمیل اس کا نصف حصہ موسمیاتی موافقت کے لئے مختص کرنے اور نقصانات کے لئے فنڈ کا فوری آغاز شامل ہے۔وزیراعظم نے ایس ڈی جیز سربراہ اجلاس کے اعلا میہ میں پاکستان اور دیگر ترقی پذیرممالک کی طرف سے پیش کی گئی بہت سی تجاویز کو شامل کرنے کا خیر مقدم کیا، ان میں کثیرالجہتی ترقیاتی بینکوں کی جلد سرمایہ کاری، خصوصی ڈرائینگ رائٹ کی دوبارہ چینلنگ، بین الاقوامی مالیاتی فن تعمیر کی ترقی اور اصلاحات اور سیکرٹری جنرل کی ایس ڈی جیز محرک کی توثیق شامل ہیں۔ وزیراعظم نے ان معاہدوں پر فوری عملدرآمد کویقینی بنانے کے لئے جنرل اسمبلی کا ورکنگ گروپ بنانے کی تجویز دی۔

وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی کی نیویارک میں کیوبا کے ہم منصب برونو روڈریگوز پاریلا سے ملاقات

نیویارک(سی ایم لنکس)وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس کے موقع پر نیویارک میں کیوبا کے ہم منصب برونو روڈریگوز پاریلا سے ملاقات کی۔بدھ کو دفتر خارجہ کے مطابق فریقین نے ملاقات کے دوران دوطرفہ، کثیرالجہتی اور علاقائی امور کی وسیع رینج پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور کیوبا کے درمیان مختلف علاقائی اور بین الاقوامی امور پر مشترکہ خیالات کے حامل بہترین تعلقات ہیں۔انہوں نے کثیرالجہتی فورموں بالخصوص اقوام متحدہ، غیر وابستہ مملک کی تحریک اور جی 77اور چین کے درمیان قریبی تعاون کی تعریف کی۔ وزیر خارجہ نے 2005 میں پاکستان میں آنے والے تباہ کن زلزلے کے بعد کیوبا کی طرف سے دی گئی طبی امداد پر پاکستانی عوام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔وزیر خارجہ جیلانی نے 2023 میں جی 77 اور چین کی سربراہی کے دوران کیوبا کے لیے پاکستان کی حمایت کا اظہار کیا اور کیوبا کے وزیر خارجہ کو 15 اور 16 ستمبر کو ہوانا میں منعقدہ جی 77 اور چین کے سربراہی اجلاس کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد دی۔دونوں وزراء خارجہ نے باہمی دلچسپی کے شعبوں بالخصوص تجارت، بائیو ٹیکنالوجی، صحت اور تعلیم کے شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید بڑھانے کی ضرورت پر اتفاق

 

وزیراعظم کی ایرانی صدر سے ملاقات،دو طرفہ تعاون کو مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ

نیویارک(چترال ٹایمزرپورٹ)نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے نیو یارک میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سے ملاقات کی اور دو طرفہ تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے نیو یارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78 ویں اجلاس کے موقع پر ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سے ملاقات کی۔ملاقات میں دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان قریبی برادرانہ تعلقات کو اجاگر کرتے ہوئے وزیراعظم نے ان تعلقات کو مزید مستحکم اور گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا، انوار الحق کاکڑ اور ابراہیم رئیسی نے دونوں ممالک کے مابین اقتصادی شعبے میں تعاون بڑھانے پر خصوصی توجہ دی۔وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ مند بارڈر مارکیٹ کے حالیہ افتتاح سمیت دیگر اقدامات نہ صرف سرحدی علاقوں کی اقتصادی ترقی میں معاون ثابت ہوں گے بلکہ دونوں ممالک کے عوام کی بہتری کے لئے کام کرنے کے اجتماعی عزم کے ٹھوس اظہار کے طور پر بھی کام کریں گے۔ملاقات میں انوار الحق کاکڑ نے دونوں ممالک کے لیے اس بات کی اہمیت پر زور دیا کہ وہ اپنے منفرد جغرافیائی محل وقوع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے علاقائی امن و خوشحالی کے مشترکہ مقاصد کو فروغ دیں۔انوار الحق کاکڑ نے نیویارک میں اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 78 ویں اجلاس کی افتتاحی تقریب اور پائیدار ترقیاتی اہداف پر اعلیٰ سطحی سربراہی اجلاس میں بھی شرکت کی۔دوسری جانب پائیدار ترقی سے متعلق مباحثے سے خطاب میں انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ترقی پذیر ملکوں کو ترقیاتی اہداف کے حصول میں وسائل کی کمی کا سامنا ہے، پائیدار ترقی کے لئے یکساں مواقع ضروری ہیں اور کمزور ممالک کو وسائل فراہم کرنا ہوں گے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79350

سیکریٹری ایجوکیشن کا حالیہ میٹرک کے امتحا ن میں صفر فیصد نتائج والے تمام سرکاری سکولوں کے ذمہ دار سٹاف کے خلاف تادیبی کارروائی فیصلہ

Posted on

سیکریٹری ایجوکیشن کا حالیہ میٹرک کے امتحا ن میں صفر فیصد نتائج والے تمام سرکاری سکولوں کے ذمہ دار سٹاف کے خلاف تادیبی کارروائی فیصلہ

پشاور ( چترال ٹایمزرپورٹ ) سید معتصم باللہ شاہ ، سیکرٹری خیبرپختونخوا ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے امتحانی نتائج میں کارکردگی کی بنیاد پر ٹھوس اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کر لیاہے ۔ تمام ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز اور ڈائریکٹر ایجوکیشن کو ہدایات جاری کر دی گئی کہ حالیہ ایس ایس سی (میٹرک) کے سالانہ ( اینول اول) کے امتحانات میں صفر فیصد نتائج والے تمام سرکاری سکولوں کے ذمہ دار سٹاف کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے۔ انہوں نے سیکرٹیریٹ کی سطح پر مزید کارروائی کے لیے بی ایس 17 اور اس سے اوپر کے اسٹاف کی فہرست بھی طلب کی تاکہ ان کے خلاف بھی تادیبی کاروائی کا آغاز کیا جا سکے ۔

education

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79345

نگران وزیراعلیٰ کا صوبائی ٹرانسمشن اینڈ گرڈ کمپنی کو فعال بنانے کیلئے ضروری اقدامات اُٹھانے کی ہدایت

نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا صوبائی ٹرانسمشن اینڈ گرڈ کمپنی کو فوری طور پر فعال بنانے کیلئے ضروری اقدامات اُٹھانے کی ہدایت

پشاور (چترال ٹایمزرپورٹ ) نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان کی زیر صدارت بدھ کے روز خیبرپختونخواہائیڈل ڈویلپمنٹ فنڈ بورڈ کا 17 واں اجلاس وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں منعقد ہوا جس میں نگران صوبائی وزیر برائے خزانہ احمد رسول بنگش ، وزیراعلیٰ کے مشیر برائے توانائی ڈاکٹر سرفراز علی شاہ کے علاوہ چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری زبیر اصغر قریشی، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز اور دیگر بورڈ اراکین نے شرکت کی ۔ اجلاس میں بورڈ کے گزشتہ اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا اور مالی سال 2023-24 کے دوران توانائی کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے فنڈنگ کی مشروط منظوری دی گئی ۔

نگران وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو صوبائی ٹرانسمشن اینڈ گرڈ کمپنی کو فوری طور پر فعال بنانے کیلئے ضروری اقدامات اُٹھانے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ مذکورہ کمپنی کو فعال بنانے کیلئے جلد ازجلد چیف ایگزیکٹیو آفیسر کی تعیناتی عمل میں لائی جائے ۔ اُنہوںنے بجلی کی ترسیل کیلئے صوبائی حکومت کی اپنی ٹرانسمشن اینڈ گرڈکمپنی کے قیام کو ایک احسن اقدام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کمپنی کے قیام سے صوبے کاواپڈا کے انفراسٹرکچر پر انحصار کم ہو جائے گا۔ اُنہوںنے مزید ہدایت کی ہے کہ پیڈو کے تحت مکمل ہونے والے پن بجلی گھروں کو بھی جلد فعال بنانے کیلئے ضروری اقدامات اُٹھائے جائیں اور اس مقصد کیلئے تمام متعلقہ اداروں کے ساتھ مل بیٹھ کر حکمت عملی وضع کی جائے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ ان منصوبوں پر عوام کا پیسہ خرچ ہوا ہے اور اُن کے فوائد بلا تاخیر عوام تک پہنچنے چاہئیں ۔ اُنہوںنے مزید کہاکہ ان بجلی گھروں کو فعال کرنے سے صوبے میں توانائی کے بحران کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ صوبائی آمدن کو بڑھانے میں بھی خاطر خواہ مدد ملے گی ۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو یہ بھی ہدایت کی کہ صوبے میں پن بجلی گھروں کے جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل پر خصوصی توجہ دی جائے کیونکہ توانائی کے منصوبوں کی بروقت تکمیل حکومتی اہداف کا ایک اہم جز ہے ۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79342

ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ، ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی ملاکنڈ ڈویژن نے نیا کرایہ نامہ جاری کردیا

Posted on

ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ، ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی ملاکنڈ ڈویژن نے نیا کرایہ نامہ جاری کردیا

سوات (چترال ٹائمز رپورٹ) وفاقی حکومت کی جانب سے ڈیزل کی قیمتوں میں 15 ستمبر 2023 ء سے اضافے کے بعد ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی ملاکنڈ ڈویژن نے ڈیزل سے چلنے والی گاڑیوں کیلئے نیا کرایہ نامہ جاری کیا ہے۔ سیکرٹری ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی ملاکنڈ ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق ملاکنڈ ڈویژن میں ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 335 روپے مقرر کی گئی ہے۔ملاکنڈ ڈویژن کیلئے نئے کرایہ نامہ کے مطابق مینگورہ سے پشاورکیلئے فلائنگ کوچ کرایہ 602روپے او ر عام بس کا کرایہ576روپے، مینگورہ سے مردان کیلئے فلائنگ کوچ کرایہ 375روپے او ر عام بس کا کرایہ358روپے، مینگورہ سے پیر باباکیلئے فلائنگ کوچ کرایہ270روپے او ر عام بس کا کرایہ258روپے،مینگورہ سے سواڑی کیلئے فلائنگ کوچ کرایہ 235روپے او ر عام بس کا کرایہ224روپے، مینگورہ سے الپوری کیلئے فلائنگ کوچ کرایہ 228روپے او ر عام بس کا کرایہ218روپے، مینگورہ سے بشام کیلئے فلائنگ کوچ کرایہ 361روپے او ر عام بس کا کرایہ345روپے،مینگورہ سے الوچ کیلئے فلائنگ کوچ کرایہ 403روپے او ر عام بس کا کرایہ385روپے، مینگورہ سے تیمرگرہ کیلئے فلائنگ کوچ کرایہ 305روپے او ر عام بس کا کرایہ291روپے،بریکوٹ کیلئے فلائنگ کوچ کا کرایہ63 او ر عام بس کا کرایہ 60روپے، لنڈاکے کیلئے فلائنگ کوچ کا کرایہ95اور عام بس کا کرایہ90روپے،مٹہ کیلئے فلائنگ کوچ کرایہ 77 او ر عام بس کا کرایہ74 روپے,مینگورہ سے چارباغ کیلئے فلائنگ کوچ کرایہ 46روپے او ر عام بس کا کرایہ44روپے،مینگورہ سے خوازہ خیلہ کیلئے فلائنگ کوچ کرایہ91روپے اورعام بس کا کرایہ87روپے، مینگورہ سے مدین کیلئے فلائنگ کوچ کرایہ182روپے اور عام بس کا کرایہ174روپے، مینگورہ سے بحرین کیلئے فلائنگ کوچ کرایہ 217روپے او ر عام بس کا کرایہ208روپے، مینگورہ سے ملم جبہ کیلئے فلائنگ کوچ کرایہ147روپے اور عام بس کا کرایہ141روپے،مینگورہ سے کالام کیلئے فلائنگ کوچ کرایہ340روپے اورعام بس کا کرایہ325روپے،مینگورہ سے میاندم کیلئے فلائنگ کوچ کرایہ179روپے اور عام بس کا کرایہ171روپے،کبل کیلئے فلائنگ کوچ کا کرایہ35 اور عام بس کا کرایہ34روپے اور مرغوزار کیلئے فلائنگ کوچ کا کرایہ53 او ر عام بس کا کرایہ50روپے مقرر کیا گیا ہے۔

 

اسی طرح ضلع شانگلہ تحصیل الپوری سے مینگورہ فلائنگ کوچ کا کرایہ 228 روپے اور عام بس کا کرایہ 218 روپے، بشام سے مینگورہ فلائنگ کوچ کا کرایہ 361 روپے اور عام بس کا کرایہ 345 روپے اور الوچ سے مینگورہ کیلئے فلائنگ کوچ کا کرایہ403 او ر عام بس کا کرایہ 385روپے مقرر کیا گیا ہے۔ اسی طرح ضلع بونیر پیر بابا سے پشاور کیلئے فلائنگ کوچ کرایہ539روپے او ر عام بس کا کرایہ 516 روپے,مردان کیلئے فلائنگ کوچ کرایہ 340روپے او ر عام بس کا کرایہ325 روپے، پیر بابا سے کلیل کیلئے فلائنگ کوچ کرایہ21روپے او ر عام بس کا کرایہ20 روپے اور پیر بابا سے مینگورہ کیلئے فلائنگ کوچ کرایہ 203روپے او ر عام بس کا کرایہ 194 روپے مقرر کیا گیا ہے یاداشت میں کہا گیا ہے کہ تعلیمی اداروں اور مدارس کے طلباء، معذورافراد اور 60 سے زائد عمر کے بزرگ شہریوں سے 50فیصد کرایہ وصول کیا جائے گا.

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79336

خیبرپختونخواٹاسک فورس برائے توانائی کااجلاس،ریکوری والے علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم کرنیکی ہدایات

خیبرپختونخواٹاسک فورس برائے توانائی کا اہم اجلاس،ریکوری والے علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم کرنے کی ہدایات،

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) ملک بھر کی طرح خیبرپختونخوامیں بجلی کے ناجائزاستعمال کے تدارک اوربجلی صارفین سے واجبات کی وصولی کے لئے جاری مہم میں مزید تیزی لاتے ہوئے ایسے بجلی صارفین جوبلوں اوربقایاجات کی ادائیگی کررہے ہیں کے خلاف ایف آئی آردرج نہ کرنے اوران علاقوں میں جہاں صارفین سے ریکوری تیزی سے جاری ہے وہاں لوڈشیڈنگ کادورانیہ کم کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔خیبرپختونخواٹاسک فورس برائے توانائی کی زیرنگرانی جاری آپریشن کے پندرہ دنوں کے مختصرعرصے میں 7ہزار454سے زائد کنڈہ کلچرمیں ملوث ملزموں کے کنکشن منقطع کئے گئے ہیں جبکہ جرمانوں اوربقایاجات کی مد میں اب تک 15کروڑروپے سے زائد کی وصولی کی گئی ہے۔

 

اس سلسلے میں خیبر پختونخوا کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ داخلہ وقبائلی امورمحمد عابد مجید جوکہ صوبائی ٹاسک فورس کے سربراہ بھی ہیں کی صدارت صوبائی ٹاسک فورس برائے توانائی کا دوسرااہم اجلاس منعقد ہواجس میں ڈویژنل کمشنرز،ڈپٹی کمشنرز،ضلعی پولیس سربراہان،سیکرٹری توانائی،سیکرٹری انڈسٹریز،چیف ایگزیکٹو پیسکوسمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ رواں ماہ 5ستمبرسے اب تک صوبے کے مختلف اضلاع میں پیسکو،ضلعی انتظامیہ اورپولیس کے مشترکہ طورپر گلی گلی،محلوں اوربازاروں میں 3ہزارسے زائد چھاپے مارے گئے جہاں پر بجلی کے ناجائز استعمال میں ملوث بڑے بڑے کمرشل وگھریلوں صارفین سمیت کنڈہ مافیاکے 5ہزارسے زائدکنکشن کاٹ دیئے گئے جبکہ 3ہزارسے زائد ملزمان کے خلاف تھانوں میں مقدمات درج کئے گئے ان میں سینکڑوں افرادکوگرفتاربھی کیا گیاہے۔ اجلا س میں بتایا گیاکہ جاری آپریشن میں مختلف اضلاع میں بڑے بڑے ہوٹلوں، کاروباری مراکز،فیکٹریوں سمیت پوش علاقوں میں بنگلوں اورکوٹھیوں میں بھی کنڈہ مافیاکے خلاف ٹیموں نے ہفتہ اتوارکی چھٹی کے باوجود بلاامتیاز کارروائی کرتے ہوئے ان کے کنکشن منقطع کئے اوران سے کروڑوں کی ریکوری کی۔

 

اجلاس میں پیسکوچیف قاضی طاہرنے بتایاکہ نادہندہ بجلی صارفین کوبقایاجات کی اقساط پرادائیگی کے لئے طریقہ کارکی منظوری دی گئی ہے جبکہ 30ستمبرکے بعدپیسکوکوایک لاکھ میٹرزبھی مہیاہوجائیں گے جوصارفین کوآسان طریقہ کارکے تحت لگائے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ مختلف سرکاری محکموں کے ذمے واجبات کی ادائیگی کے لئے حکمت عملی مرتب کی گئی ہے۔ اجلا س میں ٹاسک فورس کے سربراہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری محمد عابد مجید نے پیسکو،ضلعی انتظامیہ اورپولیس حکام کی جانب سے نیشنل کاز کے لئے آپریشن میں اب تک کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہارکیا اورزوردیا کہ آپریشن میں مزید تیزی لاتے ہوئے ریکوری کے اہداف اوربجلی کے ناجائز استعمال کو روکنے کے لئے عوام میں آگاہی مہم جاری رکھی جائے۔ اجلاس میں آپریشن کی کامیابی کے لئے مختلف تجاویزبھی پیش کی گئیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79338

ملک میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 12 کروڑ 69لاکھ 80 ہزار سے تجاوز کر گئی

Posted on

ملک میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 12 کروڑ 69لاکھ 80 ہزار سے تجاوز کر گئی

اسلام آباد(چترال ٹایمزرپورٹ)الیکشن کمیشن نے ملک میں رجسٹرڈ ووٹرز کے اعدادوشمار جاری کر دیئے ہیں، رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 12 کروڑ 69لاکھ 80 ہزار سے تجاوز کر گئی۔الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کی گئی تفصیلات کے مطابق ملک میں مرد رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 6 کروڑ 85 لاکھ 8 ہزار 258 جبکہ خواتین رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 5 کروڑ 84 لاکھ 72ہزار 14 ہے۔وفاقی دارالحکومت میں ووٹرز کی تعداد 10 لاکھ 41ہزار 544 ہے، پنجاب میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 7 کروڑ 23 لاکھ 10ہزار 583 ہے، سندھ میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد2 کروڑ 66 لاکھ 51ہزار 161 ہے، خیبر پختونخوا میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 2 کروڑ 16 لاکھ 92ہزار 381 ہے اور بلوچستان میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 52لاکھ 84ہزار 594 ہے۔18سے 35 سال کی عمر کے ووٹرز کی تعداد 5 کروڑ 70 لاکھ 95ہزار 197 ہے، 36 سے 45 سال کے ووٹرز کی تعداد 2 کروڑ 77 لاکھ 94ہزار 708 ہے، 46 سے 55 سال عمر کے ووٹرز کی تعداد ایک کروڑ 81لاکھ 24ہزار 28 ہے، 56 سے 65 سال کے ووٹرز کی تعداد ایک کروڑ 18 لاکھ 89 ہزار 259 ہے۔ 65سال سے زائد عمر کے ووٹرز کی تعداد ایک کروڑ 20 لاکھ 77ہزار 80 ہے۔ واضح رہے کہ ملک میں ووٹرز فہرستیں 30جولائی سے منجمد کر دی گئی ہیں۔ 2018 میں ملک میں رجسٹرڈ ووٹروں کی تعداد 10 کروڑ 50 لاکھ تھی جو اب بڑھ کر 12 کروڑ 69لاکھ 80 ہزار سے تجاوز کر گئی۔

 

مینوفیکچرنگ گروپ کی برآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے 2 ماہ میں سالانہ بنیاد پر 0.3 فیصد کمی،حجم 627 ملین ڈالر رہا،ادارہ شماریات

اسلام آباد(سی ایم لنکس)مینوفیکچرنگ گروپ کی برآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے 2 ماہ میں سالانہ بنیاد پر 0.3 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ پاکستان بیورو برائے شماریات کے مطابق جولائی اور اگست میں مینوفیکچرنگ گروپ کی برآمدات سے ملک کو 627 ملین ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 0.3 فیصد کم ہے۔ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں مینوفیکچرنگ گروپ کی برآمدات کا حجم 629 ملین ڈالر ریکارڈکیا گیا تھا۔اگست میں مینوفیکچرنگ گروپ کی برآمدات کاحجم 350 ملین ڈالر ریکارڈکیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 0.7 فیصد کم ہے۔ گزشتہ سال اگست میں مینوفیکچرنگ گروپ کی برآمدات سے ملک کو 353 ملین ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا تھا۔ جولائی کے مقابلے میں اگست میں مینوفیکچرنگ گروپ کی برآمدات میں ماہانہ بنیاد پر 26.5 فیصد نمو ریکارڈکی گئی۔جولائی میں مینوفیکچرنگ گروپ کی برآمدات سے ملک کو 277 ملین ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا جو اگست میں بڑھ کر 350 ملین ڈالر ہو گیا۔

گاڑیوں کی خریداری کے لئے بینکوں کی جانب سے قرضہ جات کے اجرا ء میں اگست کے دوران کمی ریکارڈ

اسلام آباد( چترال ٹایمزرپورٹ)گاڑیوں کی خریداری کے لئے بینکوں کی جانب سے قرضہ جات کے اجرا ء میں اگست کے دوران سالانہ اور ماہانہ بنیادوں پر کمی ریکارڈکی گئی ہے۔ سٹیٹ بینک کی جانب سے اس حوالے سے جاری کر دہ اعدادوشمار کے مطابق اگست میں گاڑیوں کی خریداری کے لئے بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ قرضہ جات کا حجم 278 ارب روپے ریکارڈکیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلہ میں 21.1 فیصد کم ہے۔گزشتہ سا ل اگست میں گاڑیوں کی خریداری کے لئے بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ قرضہ جات کا حجم 353 ارب روپے ریکارڈکیا گیا تھا۔ جولائی کے مقابلہ میں اگست میں گاڑیوں کی خریداری کے لئے بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ قرضہ جات کے حجم میں ماہانہ بنیادوں پر 2.5 فیصد کی کمی ریکارڈکی گئی۔ جولائی میں گاڑیوں کی خریداری کے لئے بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ قرضہ جات کاحجم 285 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو اگست میں کم ہو کر 278 ارب روپے ہو گیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79334

پیٹرولیم اسمگلنگ: آئی ایم ایف نے وزارتِ خزانہ و ایف بی آر سے رپورٹ مانگ لی

Posted on

پیٹرولیم اسمگلنگ: آئی ایم ایف نے وزارتِ خزانہ و ایف بی آر سے رپورٹ مانگ لی

اسلام آباد(چترال ٹایمزرپورٹ)بین الاقوامی مالیاتی فنڈز (آئی ایم ایف) نے پاکستان میں 1 لاکھ 20 ہزار ٹن پیٹرولیم مصنوعات کی ماہانہ اسمگلنگ پر اظہار تشویش کرتے ہوئے وزارتِ خزانہ اور ایف بی آر سے رپورٹ مانگ لی۔آئی ایم ایف کی دستاویز کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ روکنے کے لیے اب تک کے اقدامات پر رپورٹ مانگی گئی ہے۔آئی ایم ایف نے بارڈر پر کسٹم، ایجنسی اہلکار، فورسز کی تعداد اور استعدادِ کار بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔دستاویز کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ سے کسٹم اور لیوی کی مد میں 10 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہو رہا ہے۔آئی ایم ایف نے ہدایت کی ہے کہ پاکستان میں ماہانہ 143 ملین لیٹر پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ کو روکا جائے، پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ بڑھنے سے درآمدی بل میں کمی سے ریونیو شارٹ فال ہو گا۔آئی ایم ایف نے اظہارِ تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسمگلنگ نہ رکی تو ریونیو شارٹ فال بڑھنے کا خدشہ ہے۔آئی ایم ایف نے ایف بی آر اور وزارتِ خزانہ کو ریونیو بڑھانے کے لیے اقدامات کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔

 

مرتضیٰ بھٹو قتل کیس: فریقین کو 3 دن میں کیس کی پیپر بک بنانے کا حکم

کراچی(سی ایم لنکس)سندھ ہائیکورٹ نے مرتضیٰ بھٹو قتل کیس کے فریقین کو 3 دن میں کیس کی پیپر بک بنانے کا حکم دے دیا اور ریمارکس میں کہا کہ حکم پر عملدرآمد نہ کیا توسخت حکم نامہ جاری کریں گے۔سندھ ہائی کورٹ میں سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کے بھائی مرتضیٰ بھٹو کے قتل کے مقدمے میں ملوث ملزمان کی بریت کیخلاف اپیلوں کی سماعت ہوئی، جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے کیس کی سماعت کی۔عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ کیس کی پیپر بک بنانے کا کب حکم دیا گیا، جس پر وکیل نے بتایا کہ عدالت نے 2011 میں اپیلوں کی پیپر بک بنانے کا حکم دیا تھا۔عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اتنے عرصے کے بعد بھی حکم پر تاحال عملدرآمد نہیں ہوا، عدالت نے فریقین کو 3 دن میں کیس کی پیپر بک بنانے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ حکم پر عملدرآمد نہ کیا توسخت حکمنامہ جاری کریں گے۔سرکاری وکیل نے سندھ ہائیکورٹ کو بتایا کہ کیس میں 18 ملزمان نامزد تھے اور شاہد حیات سمیت کچھ انتقال کر چکے ہیں۔عدالت نے اپیلوں کی سماعت تین ہفتوں کیلئے ملتوی کر دی۔واضح رہے کہ میر مرتضیٰ بھٹو کے ملازم نورمحمد گوگا نے ملزمان کی بریت کیخلاف 2010 میں اپیل دائر کی تھی، جس میں مؤقف پیش گیا کیا کہ 20 ستمبر 1996 کو میر مرتضیٰ بھٹو اور ان کے ساتھیوں کو گھر کے قریب گولیوں کا نشانہ بنایا گیا تھا۔اپیل میں مؤقف پیش کیا گیا کہ واقعہ کے بعد سرکار اورمرتضیٰ بھٹو کے ملازم نور محمد کی مدعیت میں دو مقدمات درج کئے گئے تھے لیکن دسمبر 2009 میں ماتحت عدالت نے 20 پولیس افسران کو بری کر دیا تھا۔واضح رہے کہ اسی عدالت نے مرتضیٰ بھٹو اور ان کے ساتھیوں کو بھی مقدمے سے بری کیا تھا۔

 

الیکشن کمیشن نے پنجاب یونیورسٹی کو نئی بھرتیوں سے روک دیا

لاہور( چترال ٹایمزرپورٹ) الیکشن کمیشن نے پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ کو بغیر اجازت نئی بھرتیوں سے روک دیا۔پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ کو ارسال کیے جانے والے مراسلے میں الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ بغیر اجازت نئے اساتذہ بھرتی نہ کیے جائیں۔مراسلے میں کہا گیا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے اساتذہ کی بھرتی کے لیے 29 جولائی کو جو اشتہار دیا تھا وہ الیکشن ایکٹ 2017 کی خلاف ورزی ہے، نئی بھرتیوں کے لیے جاری کردہ اشتہار فوری طور پر واپس لیا جائے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79332

سپریم کورٹ کا قیدیوں کی پروبیشن پر رہائی کے قوانین پر فوری عملدرآمد کا حکم, عید میلاد النبیؐ کے موقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں 3 ماہ کمی کا فیصلہ

Posted on

سپریم کورٹ کا قیدیوں کی پروبیشن پر رہائی کے قوانین پر فوری عملدرآمد کا حکم

اسلام آباد (چترال ٹایمزرپورٹ) سپریم کورٹ نے قیدیوں کی پروبیشن پر رہائی کے قوانین پر فوری عملدرآمد کا حکم دے دیا۔سپریم کورٹ نے وفاقی و صوبائی حکومتوں کو پروبیشن کے اہل تمام افراد کی رہائی یقینی بنانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم اور وزرائے اعلی پروبیشن پر رہائی کے قوانین کا فعالہونا یقینی بنائیں، قیدیوں کوآزادانہ نقل و حرکت کے سوا تمام آئینی حقوق حاصل ہوتے ہیں۔جسٹس اطہر من اللہ نے پانچ صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر کی جیلوں میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی ہونے کی وجہ سے آئینی حقوق کی فراہمی ناممکن ہوچکی۔عدالت نے قرار دیا کہ جیلوں میں عدم سہولیات کا شکار افراد کی اکثریت غریبوں کی ہے، غریب لوگوں کو ریاست بھی سستے اور فوری انصاف کی فراہمی کیلئے کردار ادا نہیں کر رہی،سپریم کورٹ نے کہا کہ فوجداری نظام بااثر افراد کے ہاتھوں کمزوروں کے استحصال اور انصاف کی عدم فراہمی کی اجازت دیتا ہے، آئین کے تحت چلنے والے معاشرے میں جیلوں کی ایسی حالت زار ناقابل برداشت ہے، ریاست کی ذمہ داری ہے کہ ہر قیدی کے بنیادی حقوق کا تحفظ کرے۔

 

عید میلاد النبیؐ کے موقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں 3 ماہ کمی کا فیصلہ

اسلام آباد(سی ایم لنکس)وفاقی حکومت نے عید میلاد النبیؐ کے موقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں 3 ماہ کی چھوٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔اس حوالے سے وفاقی کابینہ نے قیدیوں کی سزا میں 3 ماہ کی خصوصی چھوٹ کی منظوری دے دی ہے۔وزارتِ داخلہ کی سمری پر وفاقی کابینہ سے سرکولیشن کے ذریعے منظوری لی گئی ہے جبکہ آرٹیکل 45 کے تحت وزارتِ داخلہ نے صدر سے بھی سزاؤں میں کمی کی منظوری حاصل کی ہے۔دو تہائی قید پوری کرنے والے 65 سال کے قیدیوں کی سزا 3 ماہ کم ہو جائے گی، دو تہائی سزا پوری کرنے والی 60 سال عمر کی خواتین قیدیوں کی سزا میں بھی کمی ہوگی، 18 سال سے کم عمر کے قیدیوں کی سزا میں بھی 3 ماہ کی کمی ہوگی۔دہشتگردی، ریاست کے خلاف جرائم اور جاسوسی میں ملوث قیدیوں پر سزا میں کمی کا اطلاق نہیں ہوگا۔قیدیوں کی سزا میں کمی کا اطلاق ملک بھر کی جیلوں میں قید مخصوص قیدیوں پر ہوگا، اس حوالے سے وزارتِ داخلہ تمام صوبوں کو تحریری احکامات ارسال کرے گی۔

 

گلگت بلتستان: ضمنی انتخاب کا نتیجہ روکنے کا نوٹیفکیشن معطل

اسلا، آباد( چترال ٹایمزرپورٹ )9 ستمبر کو ہونے والے جی بی ایل اے 13 استور ون کے ضمنی الیکشن کے نتائج روکنے کے معاملے پر گلگت بلتستان کی چیف کورٹ کا فیصلہ سامنے آ گیا۔گلگت بلتستان کی چیف کورٹ نے الیکشن کمیشن کا نتائج روکنے کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا۔پی ٹی آئی کے محمد خورشید خان نے نتائج روکنے کے فیصلے کے خلاف چیف کورٹ سے رجوع کیا تھا۔غیر سرکاری نتیجے کے مطابق پی ٹی آئی کے جسٹس ریٹائرڈ محمد خورشید خان 6164 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے۔غیر سرکاری نتیجے کے مطابق مسلم لیگ ن کے فرمان علی 4899 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے تھے۔تیسرے نمبر پر آنے والے پیپلز پارٹی کے عبدالحمید نے 4079 ووٹ حاصل کیے تھے۔ضمنی الیکشن میں ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 50 فیصد سے زائد رہا تھا۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79330

ہماری آبادی کا دو تہائی حصہ 30 سال سے کم عمر نوجوانوں پر مشتمل ہے اور یہ نوجوان ہی ہمارے مستقبل کا اثاثہ ہیں، نگران وزیراعلیِ کا تین روزہ رورل یوتھ سمٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب

Posted on

ہماری آبادی کا دو تہائی حصہ 30 سال سے کم عمر نوجوانوں پر مشتمل ہے اور یہ نوجوان ہی ہمارے مستقبل کا اثاثہ ہیں، نگران وزیراعلیِ کا تین روزہ رورل یوتھ سمٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب

پشاور ( چترال ٹایمزرپورٹ ) نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے کہا ہے کہ ہماری آبادی کا دو تہائی حصہ 30 سال سے کم عمر نوجوانوں پر مشتمل ہے اور یہ نوجوان ہی ہمارے مستقبل کا اثاثہ ہیں۔ نوجوانوں کے لئے رورل یوتھ سمٹ کا انعقاد اپنی نوعیت کی منفرد اور انتہائی اہم سرگرمی ہے جس سے دیہی علاقوں کے نوجوانوں کو ملکی اور غیر ملکی ماہرین کے ساتھ بیٹھنے اور ان سے سیکھنے کا موقع ملے گا۔ صوبائی حکومت نوجوان طبقے کی فلاح کے سلسلے میں اپنی ذمہ داریوں سے بخوبی آگاہ ہے ، خصوصی طور پر کم مراعات یافتہ نوجوان طبقے کی حوصلہ افزائی اور انہیں ترقی کے مواقع فراہم کرنے کے لئے پر عزم ہے اوراس سلسلے میں دیگر سرکاری و نجی تنظیموں اور اداروں کے اقدامات کو بھی قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز پاکستان کمیونٹی سپورٹ پراجیکٹ، ورلڈ بینک اور ملٹی ڈونر ٹرسٹ فنڈ کے اشتراک سے منعقدہ تین روزہ رورل یوتھ سمٹ 2023 کی افتتاحی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 

انہوں نے کہا کہ مذکورہ سمٹ کا موضوع دیہی علاقوں کے نوجوانوں کی ترقی ہے جو ایک خوش آئند امر ہے اور اس سمٹ کو ایک فلیگ شپ پروگرام کے طور پر سالانہ بنیادوں پر منعقد کیا جائیگا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ مذکورہ سمٹ میںشرکت کے ذریعے نوجوانوں کو اپنے علم میں اضافہ کرنے ، اپنی صلاحیتوں کی نکھارنے اور وطن عزیز کے بہتر مستقبل کے لئے اپنے کردار کو متعین کرنے کے سلسلے میں بہت مدد ملے گی۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر نوجوانوں کی فلاح کے لئے حکومت کے عزم اور اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت دیہی علاقوں کے نوجوانوں کو بھی صوبے کے شہری علاقوں میں بسنے والے نوجوانوں کے برابر لاکھڑا کرنے کے لئے عملی اقدامات اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کم مراعات یافتہ نوجوانوں کو تعلیم و تربیت اور روزگار کے مواقع فراہم کرکے ان کی محرومیوں کا ازالہ کرنے اور انہیں با اختیار بنانے پر یقین رکھتی ہے ۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ نوجوان طبقے پر سرمایہ کاری وقت کی اشد ضرورت ہے ہم اس سلسلے میں ترجیحات کا تعین کرکے صوبے کے نوجوانوں کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتے ہیں۔

 

انہوں نے واضح کیا کہ صوبے میں نوجوان طبقے کو حقیقی معنوں میں بااختیار بنانے کے لئے سکالر شپس کے تحت تعلیم و تربیت کے مواقع کی فراہمی ، نوجوانوں کی مہارتوں کو نکھارنے کے لئے تربیتی کورسز/سیشن کا انعقاد ، انٹرن شپ اور روزگار کے مواقع کی فراہمی اور کھیلوں کی معیاری سہولیات کے فروغ جیسے اقدامات کلیدی اہمیت کے حامل ہے جن سے نوجوانوں کو تیز رفتاری کے ساتھ ترقی ، بہتری اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے سمٹ کے انعقاد کو دیہی نوجوانوں کے ساتھ کئے گئے وعدے کی تکمیل کا عملی مظہر قرار دیا۔ انہوں نے سیمینار کے انعقاد کو یقینی بنانے پر تمام شراکت داروں کی کاوشوں کوسراہا اور خصوصی طور پر ورلڈ بینک ، پاکستان کمیونٹی سپورٹ پراجیکٹ اور ملٹی ڈونر ٹرسٹ فنڈ کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کیا۔ رورل یوتھ سمٹ 2023 ” دیہی نوجوانوں کے لئے ڈیجیٹل حل ” کے منفرد موضوع کے تحت منعقد کیا گیا ہے جس کا مقصد خیبرپختونخوا کے دیہی علاقوں میں موجود مرد و خواتین نوجوانوں کو بااختیار بنانا ہے۔ سیمینار کی افتتاحی تقریب سے ورلڈ بینک کے آپریشنل منیجر نے بھی خطاب کیا جبکہ نگران صوبائی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر نجیب اللہ ، متعلقہ سرکاری حکام ، ورلڈ بینک اور دیگر شراکت دار تنظیموں کے نمائندگان ، طلباءو طالبات اور اور دیہی نوجوانوں کی کثیر تعداد نے سیمینار میں شرکت کی۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ نے نوجوانوں کی طرف سے لگائے گئے مختلف سٹالز کا معائنہ بھی کیا اور سٹالز میں رکھی گئی مصنوعات میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔

chitraltimes caretaker cm visiting youth exhibition stall

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79326

ملکی پائیدار معاشی ترقی کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو متحد ہوکر آگے بڑھناہوگا، حاجی غلام علی

ملکی پائیدار معاشی ترقی کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو متحد ہوکر آگے بڑھناہوگا، حاجی غلام علی
گورنر سے ہزارہ ڈویژن چیمبرآف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدرخورشید اعظم خان جدون کی سربراہی میں ہزارہ ڈویژن سے تاجربرادری کے30 رکنی نمائندہ وفد کی گورنرہاوس میں ملاقات

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) گورنرخیبرپختونخواحاجی غلام علی نے کہاہے کہ پاکستان کو دنیا کی مضبوط معیشت بنانے کیلئے ضروری ہے کہ کاروبار اورسرمایہ کاری کیلئے زیادہ سے زیادہ آسانیاں پیدا کی جائیں، بلاشبہ بزنس کمیونٹی معیشت کی ترقی میں کلیدی کردارادا کرتی ہے تاہم موجودہ ملکی معاشی صورتحال میں خیبرپختونخوا سمیت ملک بھر کی بزنس کمیونٹی،کاروباری طبقہ کوبھی اپنا مثبت کردار ادا کرناہوگا۔ اس وقت ملک کی پائیدارمعاشی ترقی کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو متفق ہوکر اتحاد سے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے، حکومت کی پوری کوشش ہے کہ کاروباری طبقہ کو تمام ترسہولیات کی فراہمی یقینی بنائے۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے منگل کے روز گورنرہاوس پشاور میں ہزارہ ڈویژن چیمبرآف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدراورسابق رکن صوبائی اسمبلی خورشید اعظم خان جدون کی سربراہی میں ہزارہ ڈویژن سے تاجربرادری کے30 رکنی نمائندہ وفد سے گورنرہاوس میں ملاقات کے دوران کیا۔ وفد میں، سردار شاہ نواز صدر آل ٹریڈرزایبٹ آباد، راجہ حنیف صدر آل ٹریڈرز تحصیل خانپور،منیرخان جدون، محمدطارق تنولی تحصیل ممبر، بٹگرام سے دلدار محمد،تحصیل در بند سے روزی جان،محمدیوسف، حویلیاں سے انجمن تاجران کے صدر افتخارعلی فضل، جنرل سیکرٹری ملک صفدر، محمدزاہد، سجادخان جدون، محمدحنیف اعوان، انجمن تاجران تھاکوٹ سے محمدفلک، سردار ناصرمحمود، ملک عمران اعوان، سید عابدحسین شاہ، ملک صفدر، محمدعامرسمیت حویلیاں، ہری پور، ایبٹ آباد، بٹگرام، بالاکوٹ، مانسہرہ، دربند،ہزارہ ڈویژن کے دیگر علاقوں سے تاجربرادری کے نمائندے شامل تھے۔ وفد نے گورنر کوہزارہ ڈویژن کی تاجربرادری کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔ خورشید اعظم خان جدون نے گورنر کو بتایاکہ ہزارہ ڈویژن میں سیاحتی مقامات باالخصوص پوناآبشار اورامبریلا آبشار پر سیاحوں کی سہولیات کی فراہمی کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں۔ زمین کے انتقالات کے فیس میں کمی اور بالخصوص خانہ کاشت کے انتقالات بحال کئے جائیں تاکہ عام لوگوں کو فائدہ ہوں۔ انہوں نے بتایاکہ ہزارہ ڈویژن کے اندر آل پاکستان تاجرکنونشن کے انعقادکے خواہاں ہیں جس کے لئے تعاون کی درخواست کی۔گورنرنے اس موقع پر تاجربرادری کی جانب سے پیش کئے گئے مطالبات اور مسائل کے حل کیلئے اپنی جانب سے یقین دلایا اور کہاکہ وہ تاجرکنونشن کیلئے تاریخ تجویز کریں، کنونشن کے انعقاد میں بھرپورتعاون کیاجائیگا۔

وفد سے گفتگو کرتے ہوئے گورنرنے کہاکہ ہمیشہ تاجربرادری کے مسائل کے خاتمے کیلئے اپناکردار ادا کیا ہے۔ عوام اورتاجربرادری کے مسائل ترجیحی بنیادوں پرحل کرنا اپنا فرض سمجھتاہوں۔ اللہ تعالی پر بھروسہ ہے جس کام کا بھی ارادہ کیا ہے اللہ تعالی کی مدد سے کامیابی حاصل کی ہے اور انشاء اللہ تاجربرادری کے مسائل بھی حل ہوجائیں گے۔ فیڈریشن کیلئے اسلام آباد میں زمین، سارک چیمبرکیلئے 50 کروڑ روپے جبکہ تاجربرادری کیلئے صوبے میں ریجنل آفس کے قیام کیلئے 6 کنال زمین کاحصول ممکن بنایا اور اب 10 کروڑ روپے سے اس پر تعمیراتی کام بھی شروع ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت مشکل دور سے گزررہاہے۔ ہمیں ریاست اور ریاستی اداروں کے خلاف ہونیوالی سازشوں کے خلاف متحد ہوکراس کاخاتمہ کرناہوگا۔ ریاستی اداروں کو خلاف سازش کرنا ملک کوکمزور کرناہے۔ ہم سب کو متحد ہوکرپاکستان کا دفاع کرناہوگا۔ ریاست کوکمزورکرنے اور انتشار پھیلانے کی سوچ رکھنے والے ملک کے خیرخواہ نہیں ہوسکتے، نوجوانوں میں شائستگی، اقدار اور روایات کا فقدان دیکھ کرافسوس ہوتاہے،بالخصوص نوجوانوں کو متحد ہوکرملک میں منفی سوچ کی بیخ کنی کرنی ہوگی اورشائستگی، روایات اوراقدار کوفروغ دیناہوگا۔آخرمیں وفد میں شامل ہزارہ ڈویژن کے حویلیاں،ایبٹ آباد،بٹگرام اوردیگر تحصیلوں سے تاجرتنظیموں کے سربراہان نے گورنر کو الگ الگ تحائف پیش کئے جبکہ گورنرنے بھی ہزارہ ڈویژن کی چیمبرآف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدراورسابق رکن صوبائی اسمبلی خورشید اعظم خان جدون کو گورنرہاؤس کاسوینئرپیش کیا۔

 

علاوہ ازیں گورنر سے لکی مروت سے سابق رکن صوبائی اسمبلی ظفراللہ خان کی سربراہی میں 10 رکنی وفد نے بھی ملاقات کی۔ وفد میں انجینئر احسان اللہ خان،صدر تحریک حقوق لکی مروت محمد برہان خان،سابق وائس چانسلر بہادر خان، پروفیسر اکرام اللہ خان،پروفیسر ڈاکٹر نور محمد اور انجینئر انعام اللہ شامل تھے۔ملاقات میں لکی مروت یونیورسٹی سمیت ضلع میں تعلیمی اور طبی سہولیات سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔ دریں اثناء گورنر سے سابق معاون خصوصی برائے وزیراعلیٰ ملک مہرالہی کی قیادت میں بھی نمائندہ وفد نے ملاقات کی۔ وفد نے گورنر کو تاجربرادری کودرپیش مسائل سے آگاہ کیاجس پر گورنر نے موقع پر ہی متعلقہ حکام کو مسائل کے حل کیلئے احکامات جاری کئے۔ اس کے علاوہ سابق رکن صوبائی اسمبلی سردار اورنگزیب نلوٹھا کی سربراہی میں بھی ایک نمائندہ وفد نے گورنر سے ملاقات کی اور علاقے کے عوام کو درپیش مسائل پرتبادلہ خیال کیا۔ بعدازاں صدیق الرحمن پراچہ کی قیادت میں بھی نمائندہ وفد نے گورنر ہاؤس پشاور میں گورنر سے ملاقات کی اور مختلف عوامی مسائل سے گورنر کو آگاہ کیا جس پر گورنرنے مسائل کے حل کیلئے اپنی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79321

پورے ملک میں طوفانی بارشیں محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کردی

Posted on

پورے ملک میں طوفانی بارشیں محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کردی

اسلام آباد(چترال ٹایمزرپورٹ)آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اسلام آباد، خیبر پختونخوا،بالائی /وسطی پنجاب، زیریں سندھ، مشرقی بلوچستان اورکشمیر میں تیز ہواؤں /آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش جبکہ بالائی خیبر پختونحوا، اسلام آباد،جنوب مشرقی، زیریں سندھ، کشمیر اور ملحقہ پہاڑی علاقوں میں چند مقامات پر موسلادھار بارش کا بھی امکان ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ بارش اسلام آباد (سید پور 61، ایئرپورٹ 41، بوکرا 36، گولڑہ 17، زیرو پوائنٹ 15)، اٹک 38، راولپنڈی (کچہری 27، شمس آباد 17، چکلالہ 11)، سرگودھا 27،حافظ آباد19،لاہور(،فاروق آباد 15،گلبرگ14،سٹی 11، پانی والا تالاب 7،جوہر ٹاؤن،ائیرپورٹ 5،لکشمی چوک3)،گوجرانوالہ 12،نارووال 11، نورپور تھل 3،مری 2،ساہیوال ایک، کوٹلی 13، چراٹ 8، لوئر دیر 5، پشاور سٹی، پاراچنار 2، مالم جبہ ایک اور خضدار میں 2ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔اتوار کو ریکارڈکییگئیزیا دہ سے زیادہ درجہ حرارت کی رپورٹ کے مطابق سبی میں درجہ حرارت 42اور نوابشاہ میں 40 ڈگری سینٹی گریڈریکارڈ کیا گیا ہے۔دوسری جانب ملکہ کوہسار مری کہوٹہ میں بارش کا سلسلہ جاری ہے۔

 

 

آئی پی پیز کا منصوبہ بجلی نظام میں بہتری لانے کیلیے شروع کیا گیا تھا

اسلام آباد(سی ایم لنکس) پاکستان میں آئی پی پیز کا سلسلہ بجلی کی فراہمی میں میں بہتری اور نظام کی صلاحیت میں اضافے جیسے خوشنما وعدوں کے ساتھ شروع کیا گیا تھا۔1994 میں پاور پالیسی بنا کر آئی پی پیز کو پراڈکشن کی اجازت دی گئی ہے اور پہلے آئی پی پی نے 1997 میں پیداوار شروع کی، یہ پاور سیکٹر میں پہلی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری تھی، جس پر بھاری منافعوں کی ضمانت دی گئی تھی، شدید تنقید کے باجود 2002 کی پاور پالیسی میں بھی 1994 کی پالیسی کی اہم خصوصیات کو برقرار رکھا گیا۔ڈالر میں ادائیگی اور کیپیسیٹی چارجز ایسی منافع بخش شرائط تھیں کہ جس کی وجہ سے پاور سیکٹر میں خطیر سرمایہ کاری ہوئی، اور 2004-05 کے دوران بجلی کی سرپلس پیداوار سامنے آئی، 1998 میں ٹرانسمیشن کے معاملات واپڈا سے لے کر این ٹی ڈی سی کو دے دیے گئے، جبکہ 2000 کے اوائل میں ڈسٹریبیوشن 8 ڈسکوز کے حوالے کر دی گئی۔اب پاور جنریشن پالیسی 2015 اور ٹرانسمیشن لائن پالیسی2015 نافذ العمل ہیں، اور واپڈا کو صرف آبی ذخائر تک محدود کر دیا گیا ہے، بجلی کی جنریشن، ٹرانسمیشن، ڈسٹریبیوشن اور ریٹیل سپلائی کے معاملات مختلف کمپنیوں اور اتھارٹیز کے حوالے کر دیے گئے ہیں۔مائیکرو اکنامک ریفارمز کے موقع پر صلاحیت میں اضافے اور بہتری کے وعدے کیے گئے تھے، لیکن ا?ج ہم یہ سوچنے پر مجبور ہیں کہ کیا ان اقدامات کے نتیجے میں کوئی بہتری ا?ئی ہے یا حالات وہیں کھڑے ہیں، جہاں سے شروع ہوئے تھے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79294

سکولوں میں قرآن مجید سمیت دیگر اسلامی کتابیں پڑھانے سے متعلق رپورٹ طلب

Posted on

سکولوں میں قرآن مجید سمیت دیگر اسلامی کتابیں پڑھانے سے متعلق رپورٹ طلب

اسلام آباد(چترال ٹایمزرپورٹ ) اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیکرٹری وزارت تعلیم سے قرآن مجید سمیت دیگر اسلامی کتابیں پڑھانے سے متعلق رپورٹ اور سکولوں میں پڑھانے والا نصاب طلب کر لیا۔تعلیمی اداروں میں ناظرہ قرآن وترجمہ لازمی قرار دینے کے حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان پر مشتمل ڈویڑن بنچ نے سماعت کی۔درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ آئین کے ایکٹ 2017 کے تحت پنجاب میں ناظرہ قرآن و ترجمہ اور اسلامی تاریخ پڑھانا لازمی ہے، وفاقی حکومت نے ابھی تک پاس کردہ قوانین پر عملدرآمد نہیں کیا۔جسٹس سردار اعجاز اسحاق کا کہنا تھا کہ ویسے تو تعلیمی اداروں میں شرعیہ، اسلامیات، قرآن ناظرہ سب کچھ پڑھا رہے ہیں۔وزارت تعلیم کے نمائندے نے کہا کہ تمام سرکاری و نجی تعلیمی اداروں میں ناظرہ قرآن اور ترجمہ پڑھایا جارہا ہے۔عدالت نے وزارت تعلیم سے آئندہ سماعت پر تفصیلی رپورٹس طلب کر لیں اور وزارت تعلیم کے نمائندے کو ہدایت دی کہ کس کلاس میں کیا پڑھایا جا رہا ہے، یہ آپ نے بتانا ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت 14 نومبر تک کیلئے ملتوی کر دی۔

 

الیکشن کمیشن میں عام انتخابات کیلئے مانیٹرنگ کنٹرول سنٹر قائم کر دیا گیا ہے، عمر حمید خان

اسلام آباد(سی ایم لنکس)الیکشن کمیشن میں عام انتخابات کیلئے مانیٹرنگ کنٹرول سنٹر قائم کر دیا گیا ہے، مرکزی مانیٹرنگ کنٹرول سنٹر تمام کنٹرول رومز سے منسلک ہو گا، الیکشن مانیٹرنگ کنٹرول سنٹر میں 12 لنک ایل ای ڈیز نصب کی گئی ہیں۔پیر کو الیکشن کمیشن میں اس کنٹرول روم کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید خان نے بتایا کہ الیکشن کمیشن میں بیک وقت 16 مانیٹرز دستیاب ہوں گے، انتخابات کے علاوہ مہم سمیت ہر انتخابی عمل کی مانیٹرنگ ہو گی، نتائج کی موصولی کیلئے بھی نیا سسٹم بنا دیا گیا ہے، مانیٹرنگ کنٹرول سنٹر کو چیف الیکشن کمیشن کے وڑن کے مطابق ڈیجیٹلائز کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں یہ مانیٹرنگ سیل مؤثر ثابت ہو گا۔ ترجمان الیکشن کمیشن نے میڈیا کو بتایا کہ الیکشن مانیٹرنگ کنٹرول سنٹر میں پہلی بار وٹس ایپ کا استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، لوگ شکایات کی آڈیوز، ویڈیوز بھی وٹس ایپ پر بھیج سکتے ہیں۔ سپیشل سیکرٹری مانیٹرنگ ڈاکٹر آصف حسین نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات ماضی کے انتخابات سے الگ ہوں گے جہاں انٹرنیٹ کے مسائل ہوں گے وہاں کیلئے الگ حکمت عملی تشکیل دی جا رہی ہے، صرف پولنگ کے دن نہیں بلکہ تمام انتخابی عمل کی مانیٹرنگ کی جا سکے گی۔انہوں نے بتایا کہ انتخابی خلاف ورزیوں کی براہ راست ویڈیوز بھی موصول ہوتی ہیں، رزلٹ مرتب کرنے کا نظام بھی لایا جا رہا ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79292

سابق ڈی پی او چترال سونیا شمروز خان کو عالمی ایوارڈ سے نوازاگیا 

سابق ڈی پی او چترال سونیا شمروز خان کو عالمی ایوارڈ سے نوازاگیا
ڈی پی او بٹگرام سونیا شمروز خان نے عالمی سطح پر تاریخی اعزاز پاکستان کے نام کرلیا
سونیا شمروز خان پاکستان کی پہلی اور جنوبی ایشیاء کی دوسری مسلمان خاتون ہے جنکو عالمی ایوارڈ سے نوازا گیا

چترال ( نمایندہ چترال ٹایمز ) انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف ویمن پولیس (IAWP) نے خیبر پختونخوا سے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سونیا شمروز خان کی نامزدگی کو ‘سال کی بہترین پولیس آفیسر’ کے طور پرانتخاب کیا گیا تھا۔ایس ایس پی سونیا شمروز ڈی پی او بٹگرام پہلی ایشیائی اور دوسری مسلم خاتون ہیں جنہیں تنظیم کی ساٹھ سالہ تاریخ میں اس باوقار اعزاز سے نوازا گیا ہے۔یہ اعزاز پولیسنگ میں ان کی شاندار خدمات اور خواتین کے خلاف تشدد کو روکنے میں ان کی انمول کوششوں کے اعزاز میں دیا گیا ہے۔یادرہے کہ (IAWP) خواتین کی پولیس کی بین الاقوامی ایسوسی ایشن ایک عالمی تنظیم ہے جو بین الاقوامی سطح پر خواتین پولیس کی صلاحیتوں کو مضبوط، متحد اور بڑھانے کے ساتھ عالمی طور پر خواتین پولیس کے مفادات کی نمائندگی کرتی ہے ۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایس ایس پی سونیاشمروز خان صوبے کی پہلی خاتون ڈی پی او ہیں جنکی پہلی پوسٹنگ چترال میں ہوئی تھی ۔ اور اس بین الاقوامی ایوارڈ کے لیے نامزدگی بھی چترال  اور بٹگرام میں خواتین کے حوالے سے انکی نمایاں خدمات پر ہوئی ہے۔

chitraltimes soniya shamroz khan dpo chitral 4 chitraltimes soniya shamroz khan dpo chitral 3

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
79285

پرویز الہٰی کو عدالت پیش نہ کرنے پر آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر کے وارنٹ گرفتاری جاری

Posted on

پرویز الہٰی کو عدالت پیش نہ کرنے پر آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر کے وارنٹ گرفتاری جاری

لاہور(چترال ٹایمزرپورٹ) لاہور ہائیکورٹ نے عدالتی حکم کے باوجود سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی کو عدالت پیش نہ کرنے پر آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔لاہور ہائیکورٹ میں صدر تحریک انصاف چودھری پرویز الہٰی کی بازیابی کیلئے اہلیہ قیصرہ الہٰی کی درخواست پر سماعت ہوئی، لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مرزا وقاص رؤف نے قیصرہ الہٰی کی درخواست پر سماعت کی، ڈی پی او اٹک اور سی پی او راولپنڈی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔جسٹس مرزا وقاص رؤف نے ریمارکس میں کہا کہ آپ اپنے سارے کام چھوڑ کر دوسری مرتبہ یہاں آئے ہیں، مت بھولیے آپ سب کے کیریئر پڑے ہیں۔عدالت کی جانب سے جاری شوکاز پر ڈی پی او اٹک اور سی پی او راولپنڈی نے نوٹس کا جواب جمع کروا دیا، عدالت نے دونوں افسران کے خلاف جاری شوکاز نوٹس واپس لے لئے۔دوران عدالت نے استفسار کیا کہ آئی جی اسلام آباد کہاں ہیں، سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ آئی جی اسلام آباد کی طرف سے جواب آیا ہے، عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ ہم نے آئی جی کو طلب کیا تھا وہ کہاں ہیں کیا آپ عدالتی احکامات کو ایزی لے رہے ہیں، ہم نے پہلے ان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ عدالت آئی جی اسلام میں مصروف ہیں، عدالت نے استفسار کیا کہ آپ آئی جی اسلام آباد سے پوچھ کر بتائیں کیسے آنا چاہیں گے۔بعد ازاں عدالت نے آئی جی اسلام آباد کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔لاہور ہائیکورٹ نے آئی جی اسلام آباد کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری پر عملدرآمد نہ کرانے پر متعلقہ ایس پی کو توہین عدالت کا نوٹس بھی جاری کر دیا۔عدالت نے سپرنٹنڈنٹ جیل اٹک کے پیش نہ ہونے پر بھی سخت برہمی کا اظہار کیا، عدالت عالیہ نے سپرنٹنڈنٹ جیل اٹک کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔

 

پرویز الہٰی کی بازیابی کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں متفرق درخواست دائر

لاہور(سی ایم لنکس) سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی کی بازیابی کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں متفرق درخواست دائر کردی گئی۔چودھری پرویز الہٰی کی جانب سے درخواست وکیل طاہر نصراللہ وڑائچ کی وساطت سے دائر کی گئی، درخواست میں ڈی جی اینٹی کرپشن کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ پرویز الہٰی کو جوڈیشل مجسٹریٹ نے گزشتہ روز رہا کرنے کا حکم دیا، عدالتی حکم کے باوجود سابق وزیراعلیٰ کو رہا نہیں کیا گیا، صدر پی ٹی ا?ئی اس وقت بھی اینٹی کرپشن کی تحویل میں ہیں۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ لاہور ہائیکورٹ پرویز الہٰی کو عدالت پیش کرنے کا حکم دے، عدالت سابق وزیراعلیٰ کو بازیابی کے بعد رہا کرنے کا حکم دے۔واضح رہے کہ 2 روز قبل محکمہ? اینٹی کرپشن نے پرویز الہٰی کو راولپنڈی سے گرفتار کیا تھا، گزشتہ روز لاہور کے جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے ماسٹر پلان میں بے ضابطگیوں کے مقدمے میں سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب کو ڈسچارج کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

 

چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے ٹیلیفونک ملاقات نہ کروانے پر رپورٹ طلب

اسلام آباد( چترال ٹایمزرپورٹ) خصوصی عدالت برائے آفیشل سیکرٹ ایکٹ نے سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل سے چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے ٹیلیفونک ملاقات نہ کروانے پر رپورٹ طلب کر لی۔چیئرمین پی ٹی آئی کی اٹک جیل میں بیٹوں سے ٹیلیفونک ملاقات نہ کروانے پر سماعت ہوئی، جج ابوالحسنات ذوالقرنین کی عدالت میں پراسیکیوٹر راجا نوید اور پی ٹی آئی وکیل شیراز رانجھا پیش ہوئے۔دوران سماعت وکیل شیراز رانجھا نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی سائفر کیس میں سزا یافتہ نہیں، جوڈیشل ریمانڈ پر اٹک جیل میں ہیں، سیکرٹ ایکٹ یا پنجاب جیل قوانین مجرمان پر لاگو ہوتے ہیں، سابق وزیِرِ اعظم سائفر کیس میں تاحال مجرم نہیں ہیں۔پی ٹی آئی وکیل نے کہا کہ پنجاب پریزنرز قوانین سزا یافتہ مجرمان پر نافذ ہوتے ہیں، تمام ملزمان کو اٹک جیل میں ٹیلیفونک ملاقات کرنے کی سہولت حاصل ہے، دو تین سال سے ٹیلیفونک ملاقات کی سہولت قیدیوں کو ملی ہوئی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی سے بچوں سے ٹیلیفونک ملاقات نہ کروانا ناانصافی ہے۔پی ٹی آئی وکیل نے سپریٹنڈنٹ اٹک جیل کیخلاف توہین عدالت کی کاروائی کرنیکی بھی استدعا کردی۔ جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے اوپن کورٹ میں فیصلہ تحریر کروایا، پی ٹی آئی وکیل شیراز رانجھا نے سماعت 26 ستمبر تک ملتوی کرنے کی استدعا کردی۔جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہا کہ 26 ستمبر کو چیئرمین پی ٹی آئی کا جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہو رہا ہے، سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل سے میں خود بھی بات کروں گا، کیا معلوم سپرنٹنڈنٹ کے ساتھ معاملات وہیں حل ہو جائیں۔عدالت نے سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے ٹیلیفونک ملاقات پر سماعت 28 ستمبر تک ملتوی کر دی۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79283

پریکٹس پروسیجر ایکٹ؛ ملک کو نقصان ہو مجھے ایسا اختیار نہیں چاہیے، چیف جسٹس

Posted on

پریکٹس پروسیجر ایکٹ؛ ملک کو نقصان ہو مجھے ایسا اختیار نہیں چاہیے، چیف جسٹس

اسلام آباد( چترال ٹایمزرپورٹ)چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں قائم فل کورٹ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون پر سماعت کیا جس کی کارروائی براہ راست نشر کی گئی جبکہ عدالت عظمیٰ نے ایکٹ کے خلاف اپیلوں پر فل کورٹ بنانے کی درخواستیں منظور کر لی۔وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ پریکٹس انڈ پروسیجرایکٹ کے خلاف درخواستیں مسترد کرنے کی استدعا کی۔ وفاقی حکومت نے موقف اپناتے ہوئے استدعا کی کہ پارلیمنٹ کے قانون کے خلاف درخواستیں نا قابل سماعت ہیں لہٰذا درخواستیں خارج کی جائیں۔وفاقی حکومت نے تحریری جواب بھی سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا جس کے مطابق پارلیمنٹ آئین کے آرٹیکل 191 کے نیچے قانون سازی کر سکتی ہے اور آرٹیکل 191 پارلیمنٹ کو قانون بنانے سے نہیں روکتا۔پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ سے عدلیہ کی آزادی متاثر نہیں ہوتی اور ایکٹ کے تحت کوئی اختیار سپریم کورٹ کا واپس نہیں لیا گیا، میرٹ پر بھی پارلیمنٹ قانون کے خلاف درخواستیں نا قابل سماعت ہیں۔کیس کی سماعت شروع ہوئی تو وکیل درخواست گزار خواجہ طارق رحیم نے اپنے دلائل میں کہا کہ یہ میرے لیے قابل فخر ہے کہ فل کورٹ کے سامنے پیش ہو رہا ہوں، امید ہے بار اور بینچ مل کر کام کریں گے۔

 

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ تاخیر سے آنے پر معذرت خواہ ہوں، ہم نے براہ راست کوریج کی اجازت دے دی ہے اور براہ راست کوریج میں خلل نا آئے اس لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ خواجہ طارق رحیم اپنے دلائل مختصر اور جامع رکھیے گا کیونکہ بینچ میں کچھ ججز ایسے ہیں جو پہلی مرتبہ کیس سن رہے ہیں۔ خواجہ طارق رحیم نے کہا کہ میں فل کورٹ کی مکمل حمایت کرتا ہوں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ماضی کو بھول جائیں آج کی بات کریں۔ جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیے کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے سیکشن 5 میں اپیل کا حق دیا گیا ہے اس پر کیا کہیں گے، اگر ہم نے فل کورٹ پر کیس کا فیصلہ کرلیا اور قانون درست قرار دے دیا تو اپیل کا حق کہاں جائے گا۔وکیل درخواست گزار نے کہا کہ میں اس پر دلائل دوں گا، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ خواجہ صاحب، پورا قانون پڑھیں، قوم کا وقت بڑا قیمتی ہے۔ خواجہ طارق رحیم نے کہا کہ 1980 کے رولز کا حوالہ دینا چاہتا ہوں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ملک کی عوام کے 57ہزار مقدمات انصاف کے منتظر ہیں، آپ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون پڑھیں۔ وہ الفاظ استعمال نا کریں جو قانون میں موجود نہیں ہیں۔ خواجہ طارق رحیم نے 1980 کے رولز کا بھی حوالہ دیا۔جسٹس طارق مسعود نے کہا کہ آپ پہلے قانون پڑھ لیں آپ کی بڑی مہربانی ہوگی جبکہ جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ آپ کس رول کا حوالہ دے رہے ہیں۔

 

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ خواجہ صاحب آپ قانونی معروضات کی طرف آئیں، جو ماضی میں ہوا کیا آپ اسے سپورٹ کرتے ہیں، دوران سماعت جسٹس محمد علی مظہر نے بھی سوال کیا۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ اگر ہر طرف سے سوال ہوگا تو آپ کو جواب دینے میں مشکل آئے گی، آپ فوری طور پر سوال کا جواب نا دیں، سوالات نوٹ کرلیں اور پھر جواب دیں، جس طرح آپ چاہتے ہیں دلائل دیں۔جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ آپ آرٹیکل 191کو پڑھیں۔ خواجہ طارق رحیم نے کہا کہ عدالت کو ریگولیٹ کرنے کا اختیار فیڈرل لیجسلیٹو لسٹ شییڈول کے تحت سپریم کورٹ کا ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پہلے قانون پڑھیں پھر تشریح کریں۔ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ اختیارات سماعت اور اختیار کا ذکر قانون میں نہیں ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ کا اپنا اختیار ہے کہ وہ اپنے اختیارات کو ریگولیٹ کرے، کیا آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ 1980 کے رولز آئین سے متصادم ہیں۔خواجہ طارق نے کہا کہ 1980 کے رولز فل کورٹ نے بنائے تھے اور وہ رولز درست ہیں۔ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ کیا آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ آئین وقانون کو اس قانون نے غیر موثر کر دیا ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ مستقبل کی بات نا کریں اور اپنے دلائل کو حال تک محدود رکھیں، مستقبل میں اگر قانون سازی ہوئی تو آپ پھر چیلنج کر دیجیے گا۔

 

جسٹس منیب اختر نے کہا کہ 3رکنی کمیٹی کو آرٹیکل 184کی شق 3 کے اختیار کی اجازت دینا کیا یہ عدالتی اختیار ہے یا انتظامی ہے۔جسٹس منیب اختر نے سوال اٹھایا کہ اگر انتظامی اختیار ہے تو کیا پارلیمنٹ نے جوڈیشل اختیار ختم کرلیا ہے۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ سپریم کورٹ کا ایک فیصلہ ہے جس میں آرٹیکل 184کی شق کے استعمال کا طریقہ کار موجود ہے، اس فیصلے میں اصول طے کیا گیا کہ کوئی بینچ آرٹیکل 184کی شق تین کے استعمال کے لیے چیف جسٹس کو معاملہ بھیج سکتا ہے۔جسٹس منیب اختر نے کہا کہ میرے چیف جسٹس پاکستان نے کہا سوال لکھ لیں، پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون سے تو عدالتی اختیار کو ختم کر لیا گیا ہے، پارلیمنٹ نے قانون بناکر جوڈیشل پاور کا راستہ بند کر دیا ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پبلک انٹرسٹ کی تعریف کیا ہے اور آپ کس کی طرف سے دلائل دے رہے ہیں۔ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ کیا آپ کو ناقابل اجتناب چیف جسٹس کے اختیارات کے استعمال پر کوئی اعتراض نہیں۔خواجہ طارق رحیم نے کہا کہ پارلیمنٹ نے تو اختیار لے لیا ہے۔ جسٹس مسرت ہلالی نے سوال کیا کہ کیا آپ یہ سمجھتے ہیں کہ اس قانون سازی سے چیف جسٹس کے اختیارات کو ختم کردیا گیا ہے۔ایڈوکیٹ طارق رحیم کے جواب پر چیف جسٹس نے دلچسپ مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ پھر جواب دینے بیٹھ گئے ہیں۔

 

جسٹس جمال خان مندوخیل نے استفسار کیا کہ کیا چیف جسٹس پاکستان کے اختیارات کو واپس لیا گیا ہے اور سپریم کورٹ کے اختیارات کو ختم کیا گیا ہے؟ جسٹس اطہر من اللہ نے پوچھا کہ آپ متفق ہیں کہ چیف جسٹس پاکستان ماسٹر آف روسٹر ہیں۔خواجہ طارق رحیم نے دلائل میں کہا کہ میں یہ کہہ رہا ہوں کہ یہ اختیار پارلیمنٹ استعمال نہیں کر سکتا۔جسٹس منیب اختر نے کہا کہ کیا آپ نہیں سمجھتے کہ چیف جسٹس کے اختیارات کو آئینی ترمیم کے ذریعے ہی ریگولیٹ کیا جاسکتا ہے۔ جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ کیا آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ 17 ججز فل کورٹ کے ذریعے اختیارات کو ریگولیٹ کرسکتے ہیں لیکن پارلیمنٹ نہیں کرسکتی۔خواجہ طارق رحیم نے جواباً کہا کہ میں ایسا نہیں کہہ رہا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ میں اپنے ساتھی ججز سے درخواست کر رہا ہوں اور آپ ہماری مدد کے لیے آئے ہیں، اگر ہرطرف سے سوالات کی بمباری ہوگی تو کیس نہیں چل سکے گا، آپ اپنے طریقے سے دلائل دیں۔جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ ہمارے پاس فوجی آمر کا ایک قانون تھا، کیا فوجی آمر کا قانون درست ہے یا پارلیمنٹ کی کی گئی قانون سازی درست ہے۔

 

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پہلے صرف یہ بتا دیں پریکٹس اینڈ پروسیجر آئینی ہے یا غیر آئینی؟خواجہ طارق رحیم نے کہا کہ اپیل کا حق دینے کے لیے آئینی ترمیم کی ضرورت ہے اور پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون غیر آئینی ہے۔جسٹس منیب اختر نے سوال کیا کہ کیا پارلیمنٹ ایسی قانون سازی کرسکتا ہے؟ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ دلائل دیتے ہوئے آگے بڑھیں۔ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ بیرونی جارحیت کے خطرات کو روکنے کے لیے عدلیہ کی خود مختاری کا تصور ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم نہیں چاہتے آپ ہر سوال کا جواب دیں اور ہم یہاں ایک دوسرے سے بحث کرنے نہیں آئے، ایک سیکشن اور پڑھ لیں۔جسٹس منیب اختر نے کہا کہ میرا ایک سوال اور ہے، کیا سپریم کورٹ کے انتظامی اختیارات پارلیمنٹ کو سونپنا اختیارات کی تقسیم کے تصور سے متصادم نہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کسی ایک آئینی آرٹیکل کا حوالہ نہیں دیا، ہم نے خود سے ازخود نوٹس نہیں لیا، آپ خود عدلیہ کے دفاع کے لیے رونما ہوئے ہیں اور اچھی بات ہے آپ میرے حقوق کی بات کر رہے ہیں لیکن یہاں سوال کسی کے حقوق کا نہیں بلکہ آئینی سوال ہے، میرے دوست ججز کے سوالات بہت اچھے ہیں لیکن ابھی صرف سوالات نوٹ کرلیں۔جسٹس مسرت ہلال نے کہا کہ کیا یہ قانون عوامی مفاد میں بنایا گیا ہے اور کیا قانون ذاتی مفادات کے تحت ہے۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ کیا سپریم کورٹ پارلیمنٹ کو قانون بنانے میں محدود کرسکتی ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ نے درخواست دی میں نے 10 سال سماعت نہیں کی، ٹیکس اور عوامی بجٹ سے سپریم کورٹ چلتی ہے، ہم نے اوپر والے کو بھی جواب دینا ہے، آپ مکمل طور پر چیف جسٹس پاکستان کو ناقابل اختیار بنانا چاہتے ہیں تو میں خوش ہوں، آئین اللہ تعالیٰ کے نام سے شروع ہوتا ہے، عدلیہ کی آزادی کی بنیاد پر کسی کا دروازے بند نہیں کیا جاسکتا۔

 

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریارکس دیے کہ ریکوڈک منصوبے کو سپریم کورٹ نے آرٹیکل 184 کی شق کے تحت اڑا دیا، ملک کو 6.5بلین ڈالرز کی ”ڈز“ لگی، میں اپنے لیے ایسا اختیار استعمال نہیں کرنا چاہوں گا، برائے مہربانی مجھے ایسا اختیار نہیں چاہیے۔جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ فل کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کہاں جائے گی جبکہ جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ 3رکنی کمیٹی نے طے کرنا ہے بینچ پانچ رکنی ہوگا یا اس سے بڑا ہوگا۔دوسرے درخواست گزار کے وکیل امتیاز صدیقی کے دلائلجسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ قانون نے چیف جسٹس کے اختیارات کو محدود کر دیا، اس سے تو کسی کا بنیادی حق متاثر نہیں ہو رہا اور متاثرہ فریق کو اپیل کا حق دیا گیا ہے، پارلیمنٹ نے چیف جسٹس کے اختیارات کو ریگولیٹ کرکے عدلیہ کی آزادی کو مزید تقویت دی۔جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ پوری دنیا میں ماسٹر آف روسٹر چیف جسٹس نہیں ہے، پارلیمنٹ نے قانون بنا کر عدلیہ کو مضبوط کیا۔ جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ پارلیمنٹ کو ایسی قانون سازی کا اختیار حاصل ہے۔ایڈوکیٹ امتیاز علی نے کہا کہ اختیار فل کورٹ میٹنگ کو حاصل ہے۔جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ ہم اپنی مرضی کے مقدمات سنیں تو پھر ٹھیک ہے؟ کیا ہم غیر منتخب ججز پارلیمنٹ کی قانون سازی کا حق ختم کرسکتے ہیں۔

 

اسی دوران، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ لگتا ہے اختیارات کو ریگولیٹ کرنے کے معاملے پر میرے ساتھی ججز میرے خلاف ہوگئے ہیں۔ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ہم غیر منتخب 15ججز پارلیمنٹ کو قانون سازی سے کیسے روک سکتے ہیں۔جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ امتیاز صدیقی صاحب آپ سوالات لکھ کہاں رہے ہیں، جس پر کمرہ عدالت میں قہقہے لگ گئے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم ججمنٹ اورینٹڈ بن چکے ہیں، میں نے آئین کے تحت حلف اٹھا رکھا ہے، اس ملک میں کئی بار مارشل لاء لگے، میں ان فیصلوں کو نہیں دیکھوں گا، 57ہزار مقدمات زیر التواء ہیں، مجھے آئین بتائیں فیصلہ نا بتائیں۔ جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ آرٹیکل 191میں پارلیمنٹ کو قانون سازی کا اختیار حاصل ہے۔وکیل امتیاز صدیقی نے دلائل میں کہا کہ ہمارے چیف جسٹس کے اختیارات کو تقسیم کیا جا رہا ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے۔جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ کیا کسی فرد واحد کو لامحدود ناقابل احتساب اختیار دیا جاسکتا ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہمیں صرف یہ بتا دیں کونسا بنیادی حق متاثر ہوا ہے۔وکیل امتیاز صدیقی نے کہا کہ آئینی اختیارات میں مداخلت بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہوگی۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہمارے معاشرے میں ہر مرتبہ مارشل لاء لگانے والے آمر کو 98.6فیصد ووٹ ملتے ہیں، ہم قانون کو جانچنے کے لیے ریفرنڈم نہیں کروا سکتے۔ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان کے اختیارات کو ریگولیٹ کرنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کیسے ہے۔

 

وکیل امتیاز صدیقی نے کہا کہ میری دلیل ہے قانون اچھا ہے لیکن طریقہ کار غلط اپنایا گیا، عدلیہ کو خود اختیارات کو ریگولیٹ کرنا چاہیے تھا۔جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیے کہ پارلیمنٹ کون ہوتی ہے جو بتائے کہ کمیٹی تین رکنی ہی ہوگی، پانچ رکنی کمیٹی کیوں نہیں کرسکتی، کیا پارلیمنٹ فیملی کیسز سننے کے لیے سات رکنی بینچ تشکیل دینے کا قانون بنا سکتی ہے، سپریم کورٹ آئین کی محافظ ہے، پارلیمنٹ پک اینڈ چوز کیسے کرسکتی ہے، امریکا میں مانع حمل بارے ایک کیس میں کافی تنازعہ رہا۔چیف جسٹس نے وکیل امتیاز صدیقی سے کہا کہ آپ اپنی مرضی سے دلائل دیں۔جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ عدلیہ کی آزادی اندرونی آزادی بھی ہے۔ جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ دنیا کے دیگر ممالک میں بیلٹ کے ذریعے بینچ تشکیل دیے جاتے ہیں، دنیا میں کہیں بھی چیف جسٹس کو بینچ بنانے کا حق نہیں۔ ہے۔جسٹس طارق مسعود نے کہا کہ ہم تمام ججز سوالات بعد میں کریں گے، پہلے وکیل کو دلائل مکمل کرنے دیں۔ جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ میرا سوال یہ ہے کہ پارلیمنٹ کو یہ حق حاصل کیسے ہوا جبکہ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ رولز ایکٹ سے بالاتر کیسے ہوسکتے ہیں؟وکیل امتیاز صدیقی نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے کہ عدالتی رولز قانون سے بالاتر ہیں، عدالتی فیصلے کے مطابق آئینی روایات بھی آئین کا درجہ رکھتی ہیں، سپریم کورٹ رولز آئینی ادارے نے بنائے اس لیے قانون سے بالا قرار دیے گئے۔جسٹس اطہر من اللہ نے سوال کیا کہ کیا پارلیمان آئینی ادارہ نہیں ہے۔

 

چیف جسٹس نے کہا کہ جس فیصلے کا حوالہ دے رہے ہیں اس میں یہ نہیں لکھا کہ رولز قانون سے بالاتر ہیں۔وکیل امتیاز صدیقی نے کہا کہ پورا فیصلہ پڑھ دیتا ہوں واضح ہوجائے گا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پورے فیصلے کا کہہ کر ہمیں ڈرائیں نہ، نشاندہی کریں ہم پڑھ لیں گے، آپ کی دلیل سے متفق ہوتے ہوئے بھی درخواست خارج کر سکتا ہوں، جس فیصلے کا حوالہ دے رہے ہیں وہ آپ کے حق میں نہیں جاتا، وقت بچانے کے لیے اگر پہلے اٹارنی جنرل کو سن لیں انہوں نے ملک سے باہر جانا ہے۔ چیف جسٹس نے امتیاز صدیقی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو دوبارہ بھی دلائل کا موقع دیں گے۔۔۔اٹارنی جنرل کے دلائل۔۔۔اٹارنی جنرل منصور عثمان نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے سے متعلق کیس کے لیے ویانا جانا ہے، اپنی تحریری معروضات پیش کر چکا ہوں آدھے گھنٹے میں دلائل ختم کروں گا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کوشش ہوگی کہ اٹارنی جنرل سے سوالات نہ پوچھیں تاکہ وہ بیرون ملک جا سکیں۔عدالت نے کیس کی سماعت میں تین بجے تک کا وقفہ کیا۔ وقفے کے بعد اٹارنی جنرل منصور عثمان نے دلائل شروع کیے۔

 

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 15رکنی فل کورٹ میں جسٹس سردار طارق مسعود، جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس امین الدین خان، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی، جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس شاہد وحید اور جسٹس مسرت ہلالی شامل ہیں۔سماعت سے قبل، چیف جسٹس پاکستان کی زیر صدارت فل کورٹ میٹنگ ہوئی جس میں 4 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں زیر التوا مقدمات، ترجیع بنیادوں پر سماعت والے کیسز، عدالتی کاروائی کی لائیو اسٹریمنگ اور?کیسز کی سماعتوں کو موثر بنانے کے لیے گائیڈ لائنز کا جائزہ لیا گیا۔فل کورٹ اجلاس میں پریکٹس اینڈ پروسیجر کیس کی لائیو اسٹریمنگ کی اجازت دی گئی ہے جس کے لیے کمرہ نمبر ایک میں کیمرے لگا دیے گئے جبکہ سپریم کورٹ کے کمرہ عدالت ایک کی گیلری میں کیمرے لگا دیے گئے ہیں۔پی ٹی وی کے چار کیمروں کا رخ بینچ کی جانب ہے جبکہ پانچویں کیمرے کا رخ کمرہ عدالت میں بیٹھے حاضرین کی جانب ہے۔

 

کمرہ عدالت میں وکلاء کی بڑی تعداد موجود ہیں جبکہ کمرہ عدالت نمبر 1 کی تمام نشستیں بھر گئی ہیں۔ملکی اور غیر ملکی میڈیا نمائندگان کی بھی بڑی تعداد سپریم کورٹ میں موجود ہیں۔دوسری جانب، چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے چیف جسٹس کا پروٹوکول اور گاڑی لینے سے انکار کر دیا۔ ذرائع کے مطابق نئے چیف جسٹس پاکستان کے لیے گھر سے سپریم کورٹ آتے ہوئے روٹ بھی نہیں لگایا گیا جبکہ چیف جسٹس کو عام ججز والی سیکیورٹی ہی دی گئی۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ 1800 سی سی والی عام گاڑی میں سپریم کورٹ پہنچے۔سپریم کورٹ پہنچے تو چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے چیمبر کے باہر لگی تختی پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ تحریر کیا گیا۔ چیمبر کے باہر لگی تختی پر چیف جسٹس پاکستان کے بجائے صرف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ لکھ دیا گیا، اس سے قبل ایسی روایت نہیں ملتی۔

chitraltimes full court hearing first time live 1

 

لوگ پریشانی کے عالم میں عدالت آتے ہیں، آپ انصاف کے دروازے کھلے رکھیں، چیف جسٹس قاضی فائزعیسٰی کی سپریم کورٹ آمد پر عملہ سے گفتگو

اسلام آباد(سی ایم لنکس)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی سپریم کورٹ آمد پر سپریم کورٹ کے عملہ نے ان کا استقبال کیا اور گلدستہ پیش کیا۔چیف جسٹس نیاستقبال پر سپریم کورٹ کے عملہ سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہاکہ آپ سب کے تعاون سے مل کر کام کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ آج پہلے دن متعدد میٹنگز ہیں، میں آپ لوگوں سے بعد میں ملوں گا۔ چیف جسٹس نے سپریم کورٹ کے عملہ پرو اضح کیاکہ عدالتوں میں لوگ اپنے جھگڑے اور مسائل کے خاتمہ کیلئے آتے ہیں، آپ لوگ عدالت آنے والوں سے ایسا سلوک کریں کہ جیسا میزبان اپنے مہمان کے ساتھ کرتے ہیں۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ لوگ پریشانی کے عالم میں عدالت آتے ہیں، آپ انصاف کے دروازے کھلے رکھیں اور جہاں تک ممکن ہوسکے ان کی مدد کیجئے۔ انہوں نے ملازمین سے کہا کہ آپ سے بعد میں تفصیلی ملاقات ہوگی۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کا فل کورٹ اجلاس منعقد ہوا جس میں سپریم کورٹ کے تمام ججز موجود تھے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79279

پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار عدالتی کارروائی کی براہ راست نشریات، چیف جسٹس کا پروٹوکول اور گاڑی لینے سے انکار

پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار عدالتی کارروائی کی براہ راست نشریات

اسلام آباد(چترال ٹایمزرپورٹ)سپریم کورٹ میں پریکٹس اینڈ پروسیجر بل سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی اور ملک کی تاریخ میں پہلی بار عدالتی کارروائی براہ راست نشر کی گئی۔سپریم کورٹ کی فل کورٹ میٹنگ ہوئی جس میں عدالتی کارروائی کی لائیو اسٹریمنگ کا فیصلہ کیا گیا۔اس فیصلے کی روشنی میں کمرہ نمبر ایک میں 5 کیمرے لگا دیے گئے جن کے ذریعے پی ٹی وی پر پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس کی سماعت براہ راست دکھائی گئی۔چار کیمروں کا رخ بنچ کی جانب اور پانچویں کیمرے کا روسٹرم کی جانب رکھا گیا۔ کمرہ عدالت نمبر 1 میں وکلاء کی بڑی تعداد موجود تھی اور تمام نشستیں فل ہوگئیں۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے براہ راست کوریج میں خلل سے بچنے کیلیے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی۔

 

چیف جسٹس کا پروٹوکول اور گاڑی لینے سے انکار، نام کی تختی پر چیف جسٹس نہیں لکھوایا

اسلام آباد(سی ایم لنکس) چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے چیف جسٹس کا پروٹوکول اور گاڑی لینے سے انکار کردیا۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ 1800 سی سی عام گاڑی میں سپریم کورٹ پہنچے۔ ان کیلئے گھر سے سپریم کورٹ آتے ہوئے روٹ بھی نہیں لگایا گیا اور ساتھی ججز والی عام سیکورٹی ہی دی گئی۔چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کے چیمبر کے باہر لگی تختی پر چیف جسٹس پاکستان کے بجائے صرف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ لکھ دیا گیا۔ پہلی بار ایسا ہوا ہے اور اس سے قبل ایسی روایت نہیں ملتی۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سپریم کورٹ آمد پر ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ سپریم کورٹ ملازمین کی بڑی تعداد نے ان کا استقبال کیا اور گلدستہ پیش کیا۔چیف جسٹس نے مختصر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لوگ اپنے مسائل کے حل کیلئے سپریم کورٹ آتے ہیں، آپ انکا ایسے خیال رکھیں جیسے میزبان مہمان کا کرتا ہے، آپ سب لوگوں کا شکریہ، آپ لوگوں کا بہت سا تعاون چاہیے، آپ سے تفصیل سے ملوں گا۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ لوگ سپریم کورٹ خوشی سے نہیں آتے بلکہ اپنے مسائل ختم کرنے کیلئے سپریم کورٹ آتے ہیں، یقینا کچھ لوگوں کو پریشانی ہوتی ہے، انصاف کے دروازے کھلے اور ہموار رکھیں، آنے والے لوگوں کی مدد کریں۔

 

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ25 اکتوبر 2024 کوریٹائر ہوں گے

اسلام آباد(چترال ٹایمزرپورٹ)جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ملک کے 29 ویں چیف جسٹس کی حیثیت سے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق جسٹس قاضی فائز کا بطور چیف جسٹس دور بہت مختصر ہو گا، وہ 25 اکتوبر 2024 کو عہدے سے ریٹائر ہو جائیں گے۔یاد رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ تحریک پاکستان کے صف اول کے رہنما قاضی محمد عیسیٰ کے فرزند اور سابق ریاست قلات کے وزیر اعظم قاضی جلال الدین کے پوتے ہیں۔26 اکتوبر 1959 کوبلوچستان کے ضلع پشین میں پیدا ہوئے، لندن سے بار ایٹ لا کی تعلیم کی تکمیل کے بعد 1985 میں کراچی سے وکالت کا آغاز کیا۔قائداعظم کے قریبی ساتھی قاضی عیسیٰ کے فرزند،پشتون درانی قبیلے سے تعلق،دادا قندھار میں قاضی تھے۔

 

chitraltimes full court hearing first time live 1

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79275

خیبر پختونخوا  میں چھ اضلاع کے لیے زمین کے استعمال کے نئے منصوبے متعارف

Posted on

خیبر پختونخوا  میں چھ اضلاع کے لیے زمین کے استعمال کے نئے منصوبے متعارف

پشاور( چترال ٹایمزرپورٹ)صوبہ خیبرپختونخوا زمین کے استعمال کی منصوبہ بندی اور بلڈنگ کنٹرول کے طریقہ کار میں سب سے آگے ہے۔خیبر پختونخوا کی حکومت نے زمین کے ذمہ دارانہ انتظام اور پائیدار ترقی کی جانب ایک اہم پیش رفت میں چھ اضلاع کے لیے زمین کے استعمال کے نئے منصوبے متعارف کروا کر ایک سنگ میل حاصل کیا ہے۔ ان اضلاع میں پشاور، چارسدہ، مردان، نوشہرہ، ایبٹ آباد اور صوابی شامل ہیں۔ یہ سبھی اضلاع تیزی سے اربنائزیشن، آبادی بڑھنے اور ترقی کے چیلنجز سے دوچار ہیں۔ یہ بہت ہی اہم اقدام خیبرپختونخوا لینڈ یوز اینڈ بلڈنگ کنٹرول ایکٹ 2021 کے مطابق ہے اور اس کا مقصد زمین اور اس کے قیمتی وسائل کے منصفانہ استعمال کو یقینی بنانا ہے۔ان منصوبوں کا بنیادی مقصد زمینی وسائل کے ذمہ دارانہ استعمال کو اولیت دینا ہے۔ ان منصوبوں سے حکومت خطے میں پائیدار ترقی کو فروغ دینے کی کوشش کرتی ہے۔

 

یہ منصوبے سخت چھان بین کے عمل سے گزرے ہیں اور انہیں لینڈ یوز اینڈ بلڈنگ کنٹرول کونسل سے منظوری ملی ہے، جس سے ان کی اہمیت اور ریگولیٹری معیارات کا پتہ چلتا ہے۔ان منصوبوں پر ان کی حقیقی روح کے ساتھ عمل کرنے کے لیے، صوبائی لینڈ یوز پلان پروجیکٹ (PLUP)، شہری پالیسی اور منصوبہ بندی یونٹ، منصوبہ بندی اور ترقی کے محکمے نے ورلڈ بینک کے تعاون سے خیبر پاس اکنامک کوریڈور پروجیکٹ (KPEC) کے ساتھ تعاون کیا ہے۔ حکومت خیبرپختونخوا نے اس بارے ایک جامع دو روزہ تقریب کا انعقاد بھی کیا۔اس تقریب نے تمام اہم اسٹیک ہولڈرز کو متحد کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا جو زمین کے استعمال کے منصوبوں اور لینڈ یوز اینڈ بلڈنگ کنٹرول ایکٹ 2021 کے کامیاب نفاذ میں اہم کردار ادا کریں گے۔ ان اسٹیک ہولڈرز میں صوبائی لینڈ یوز اینڈ بلڈنگ کنٹرول کونسل کے ممبران شامل ہیں۔ ان کے علاوہ محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ، مختلف متعلقہ لائن ڈیپارٹمنٹ، ضلعی انتظامیہ، اور لوکل گورنمنٹ کے نمائندے بھی شامل تھے۔اس دو روزہ تقریب نے شرکاء کی مہارت کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔ تقریب میں زمین کے استعمال کے منصوبوں اور صوبائی لینڈ یوز اینڈ بلڈنگ کنٹرول ایکٹ 2021 کی پیچیدہ دفعات کے بارے میں دقیق معلومات فراہم کر دی گئیں۔

 

یہ تفصیلی تربیت اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ تمام سٹیک ہولڈرز اپنے متعلقہ اضلاع میں زمین کے انتظام اور پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے اچھی طرح سے تیار ہیں۔خیبرپختونخوا کی حکومت اپنے شہریوں کے لیے ایک سازگار اور ترقی پسند ماحول پیدا کرنے کے اپنے عزم میں ثابت قدم ہے۔ اس طرح کے اقدامات صوبے کے ایک خوشحال، پائیدار، اور منصوبہ ساز مستقبل کی طرف راہ ہموار کرنے کے عزم کو ظاہر کرتے ہیں۔یہ سنگِ میل اپنے قیمتی زمینی وسائل کے تحفظ کو یقینی بناتے ہوئے اربنائزیشن اور ترقی سے درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے حکومت کے آگے کی سوچ کو ظاہر کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی یہ خطے میں ذمہ دارانہ اور پائیدار ترقی کے عزم کا بھی عین ثبوت ہے۔الغرض، زمین کے استعمال کے منصوبوں کا تعارف اور جامع تربیتی تقریب پائیدار ترقی اور زمین کے ذمہ دارانہ انتظام کی طرف خیبر پختونخوا کے سفر میں ایک اہم موڑ کی نشاندہی کرتی ہے۔ تمام متعلقہ سٹیک ہولڈرز کی شمولیت کے ساتھ یہ صوبہ زمین کے استعمال کی منصوبہ بندی اور بلڈنگ کنٹرول کے استعمال کے لئے دوسرے خطوں کے لیے ایک قابل ذکر مثال قائم کرنے جا رہی ہے۔

 

خواتین کو کوڑے مارنے والا سابقہ تحریک طالبان سوات گروپ کا دہشتگرد کمانڈر ہلاک

اسلام آباد / پشاور(سی ایم لنکس)سوات میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں خواتین کو کوڑے مارنے والا سابقہ تحریک طالبان سوات گروپ کا دہشتگرد کمانڈر ہلاک ہوگیا۔تفصیلات ک مطابق 7 ستمبر 2023 کو خفیہ اطلاعات پر پاک فوج اور سی ٹی ڈی نے سواتے کے علاقے فضاگٹ میں کامیاب انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کیا۔ آپریشن کے دوران سابقہ تحریک طالبان سوات کا کمانڈر نیک محمد عرف نیکو عرف عمر ہلاک ہوگیا۔ہلاک دہشتگرد کمانڈر سابقہ تحریک طالبان سوات کے سربراہ ملا فضل اللہ کا قریبی ساتھی تھا جبکہ ہلاک دہشتگرد سوات میں عسکریت پسندی کے ابتدائی دنوں میں تحریک طالبان سوات کی کوڑے مارنے والی ٹیم کا رہنما تھا۔دہشتگرد کمانڈر عسکریت پسندی کے عروج کے دور میں سوات میں سیکیورٹی فورسز کے خلاف درجنوں دہشتگردانہ سرگرمیوں میں بھی ملوث تھا۔ سوات میں ”آپریشن راہ راست“ کے بعد دہشتگرد کمانڈر نیک محمد اپنے خاندان کے ساتھ افغانستان فرار ہوگیا۔موجودہ سال کے اوائل میں دہشتگرد کمانڈر ٹی ٹی پی تشکیل کے ساتھ چھپ کر واپس سوات پہنچا اور پولیس کی ٹارگٹ کلنگ شروع کر دی۔ اسکے ساتھ ساتھ دہشتگرد کمانڈر نیک محمد نے ٹی ٹی پی کے لیے بھتہ بھی وصول کرنا شروع کر دیا۔جون 2023 میں دہشتگرد کمانڈر نے اپنے دیگر دہشت گرد ساتھیوں کے ہمراہ مینگورہ سبزی منڈی کے قریب دو پولیس کانسٹیبلز کو بے دردی سے نشانہ بنایا جبکہ سوات میں امن و امان کی صورتحال کو خراب کرنے کے لیے دہشت گرد کمانڈر نے خودکش حملہ اور آئی ای ڈی کے ذریعے ڈی پی او سوات کو نشانہ بنانے کا منصوبہ بھی بنایا۔پاک فوج اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے وادی سوات میں دہشتگردی میں ملوث کسی بھی فرد یا تنظیم کا قلع قمع کرنے کے لیے متحرک ہیں۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79256

پی آئی اے کا ماہانہ خسارہ 12 ارب روپے تک پہنچ گیا

Posted on

پی آئی اے کا ماہانہ خسارہ 12 ارب روپے تک پہنچ گیا

اسلام آباد(چترال ٹایمزرپورٹ)پی آئی اے کا ماہانہ خسارہ 12 ارب روپے تک پہنچ گیا، وزارت خزانہ نے قومی ایئر لائن پی آئی اے قرض پر سود اور خسارہ برداشت کرنے سے انکار کردیا۔ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق پی آئی اے نے کمرشل بینکوں سے حکومتی گارنٹی پر 260 ارب قرض لیا ہوا ہے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ پی آئی اے ایف بی آر کو 1 ارب 25 کروڑ روپے ٹیکس ادا نہیں کر رہا اور سول ایوی ایشن کو ماہانہ 1 ارب سے زائد کی ادائیگی نہیں کر رہا۔قومی ایئر لائن کی ماہانہ آمدن 22 ارب اور اخراجات 34 ارب تک ہیں، پی آئی اے کا مجموعی خسارہ 740 ارب روپے کے لگ بھگ ہے۔ذرائع وزارت خزانہ نے کہا کہ نگراں وزیرِ خزانہ نے نجکاری ڈویڑن اور پی آئی اے انتظامیہ سے نجکاری پلان مانگ لیا، پی آئی اے کی نجکاری فوری عمل میں لائی جانے کی تجویز ہے۔قومی ایئر لاین پی آئی اے کے قرض کا حجم اثاثوں کی مالیت کا 5 گنا ہے۔

 

پی آئی اے کی 8 پروازیں منسوخ، 12 تاخیر کا شکار

اسلام آباد(سی ایم لنکس)قومی ایئر لائن پی آئی اے کا بین الاقوامی شیڈول مکمل طور پر بحال ہو گیا جبکہ اندرونِ ملک متاثر ہے۔قومی ایئر لائن پی آئی اے کی 8 پروازیں منسوخ اور 12 تاخیر کا شکار ہو گئیں۔کراچی سے اسلام آباد کے لیے پرواز پی کے 300 اور 301 منسوخ کی گئی ہیں جبکہ کراچی سے بہاولپور کے لیے اپ ڈاؤن کی پرواز پی کے 588 اور پی کے 589 منسوخ کر دی گئی ہیں۔اسلام آباد سے گلگت کے لیے پی کے 601 اور گلگت سے اسلام آباد کے لیے پی کے 602، اسلام آباد سے گلگت کے لیے اپ اینڈ ڈاؤن کی مزید 2 پروازیں پی کے 605 اور پی کے 606 بھی منسوخ کر دی گئیں۔دوسری جانب اسلام آباد سے کراچی کے لیے پرواز پی کے 319 اور اسلام آباد سے کوئٹہ کے لیے پرواز پی کے 325 ایک، ایک گھنٹہ تاخیر کا شکار ہوئی۔کراچی سے لاہور کے لیے پرواز پی کے 302 ایک گھنٹہ، کراچی سے اسکردو کی پرواز پی کے 455 نصف گھنٹہ تاخیر کا شکار ہوئی۔ملتان سے کراچی کی پرواز پی کے 331 میں ایک گھنٹہ، لاہور سے کوالالمپور کی پرواز پی کے 898 میں نصف گھنٹہ جبکہ لاہور کے لیے پرواز پی کے 797 کی روانگی میں 3 گھنٹے تاخیر ہوئی۔لاہور سے دبئی کے لیے پرواز پی کے 203 کی روانگی میں ایک گھنٹہ، لاہور سے کوئٹہ کی پرواز پی کے 322 میں آدھا گھنٹہ تاخیر ہوئی۔لاہور سے کراچی کے لیے پی کے 307 کی روانگی میں 55 منٹ اور سیالکوٹ سے دبئی کی پرواز پی کے 189 بھی 33 منٹ تاخیر کا شکار ہو گئی۔اسلام آباد سے شارجہ کی پرواز پی کے 181 آدھا گھنٹہ تاخیر سے روانہ ہوئی۔دوسری جانب پی آئی اے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ طیاروں کو ایندھن کی بروقت سپلائی سے آپریشن معمول پر آگیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ گزشتہ چند دن مالی بحران کے پیش نظر فلائٹ آپریشن متاثر ہوا جو اب معمول پر آیا ہے۔

ملائیشیا کی باٹک ایئر لائن کا کراچی کیلئے براہِ راست پروازوں کا اعلان

کراچی(چترال ٹایمزرپورٹ)ملائشیا کی باٹک ایئر لائن نے پاکستان میں اپنے نیٹ ورک کو وسعت دینے کا اعلان کیا ہے۔باٹک ایئر آئندہ ماہ 31 اکتوبر سے کوالالمپور تا کراچی براہِ راست فلائٹس کا آغاز کر رہی ہے۔باٹک ایئر کراچی اور کوالالمپور کے درمیان ہفتہ وار 3 پروازیں آپریٹ کرے گی۔اعلامیے کے مطابق باٹک ایئر کی پرواز او ڈی 135 کوالالمپور سے ہر منگل، جمعرات اور ہفتے کی رات پونے 8 بجے کراچی پہنچے گی۔انہی 3 دنوں میں کراچی سے پرواز او ڈی 136 رات پونے 9 بجے کوالالمپور کے لیے روانہ ہو گی۔واضح رہے کہ باٹک ایئر لائن لاہور اور کوالالمپور کے درمیان پہلے ہی روزانہ براہِ راست نان اسٹاپ پروازیں چلا رہی ہے۔ایئر لائن نے اسٹوڈنٹس اور گروپ مسافروں کے لیے خصوصی پرکشش رعایت کا اعلان بھی کیا ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79254

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے کا حلف اٹھا لیا

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے کا حلف اٹھا لیا

اسلام آباد( چترال ٹایمزرپورٹ)جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے 29 ویں چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔جسٹس عمر عطا بندیال رات بارہ بجتے ہی چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے سے ریٹائر ہوگئے جس کے بعد جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے آج نئے چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھایا۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس کی تقریبِ حلف برداری دن 11 بجے ایوان صدر میں ہوئی جہاں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نو منتخب چیف جسٹس جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے حلف لیا۔حلف برداری کی تقریب میں نگراں وزیر اعظم، کابینہ اراکین، سروسز چیفس، ججز اور وکلا سمیت دیگر حکام شریک ہوئے۔چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ جوڈیشل کمیشن کے سربراہ بھی بن گئے۔ جوڈیشل کمیشن کے ذریعے اعلیٰ عدلیہ میں ججز کی تعیناتیاں ہوتی ہیں اور سپریم کورٹ میں اس وقت دو جج صاحبان کی آسامیاں خالی ہیں۔چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ سپریم جوڈیشل کونسل کے چیئرمین بھی بن گئے۔ سپریم جوڈیشل کونسل اعلیٰ عدلیہ کے ججز کیخلاف شکایات سننے کا فورم ہے۔گزشتہ روز، جسٹس عمر عطا بندیال نے سپریم کورٹ کے ملازمین اور افسران سے جذباتی خطاب کیا اور خود کو ڈوبتے سورج کی مانند قرار دیا۔واضح رہے کہ قاضی فائز عیسیٰ کا تعلق پاکستان کے پسماندہ ترین صوبے بلوچستان کے علاقے پشین سے ہے، پیدائش 26 اکتوبر 1959 کو بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں ہوئی۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ مرحوم قاضی محمد عیسیٰ کے صاحبزادے ہیں جو تحریک پاکستان میں قائداعظم کے ساتھ سب سے آگے تھے۔

سپریم جوڈیشل کونسل اور جوڈیشل کمیشن ممبران میں تبدیلی

اسلام آباد(سی ایم لنکس)سپریم جوڈیشل کونسل اور جوڈیشل کمیشن کے ممبران میں تبدیلی کی گئی ہے۔جسٹس اعجاز الاحسن سپریم جوڈیشل کونسل کے رکن بن گئے جبکہ جسٹس سردار طارق پہلے ہی سپریم جوڈیشل کونسل کا حصہ ہیں۔چیف جسٹس پاکستان اور 2 سینئر ترین جج سپریم جوڈیشل کونسل کا حصہ ہوتے ہیں۔علاوہ ازیں جسٹس منیب اختر ججز تقرری کے لیے قائم جوڈیشل کمیشن کا حصہ بن گئے ہیں جبکہ جسٹس سردار طارق، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منصور پہلے ہی جوڈیشل کمیشن کا حصہ ہیں۔جوڈیشل کمیشن کے سربراہ چیف جسٹس پاکستان اور 4 سینئر جج رکن ہوتے ہیں جبکہ کمیشن کے دیگر ارکان میں ایک ریٹائرڈ جج، وزیرِ قانون، اٹارنی جنرل اور بار کونسل کا نمائندہ شامل ہوتے ہیں۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79244

نگراں وزیرِ اعظم 5 روزہ دورے پر امریکا روانہ

نگراں وزیرِ اعظم 5 روزہ دورے پر امریکا روانہ

اسلام آباد( چترال ٹایمزرپورٹ)نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ اپنے 5 روزہ دورے پر امریکا کے لیے روانہ ہوگئے۔نیویارک میں اقوامِ متحدہ جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس سے نگراں وزیرِ اعظم خطاب کریں گے۔ وزیرِ اعظم نیویارک میں جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کے ساتھ ساتھ عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔وزیر اعظم امریکا میں اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کے علاوہ موسمیاتی تبدیلی پر منعقد ہونے والی اہم کانفرنس میں بھی شرکت کریں گے۔نگراں وزیراعظم اس دورے میں بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے ملاقات کریں گے اور امریکہ کے معروف تھنک ٹینکس کا دورہ کریں گے۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79249

سرحدی خطرات کے باوجود الیکشن التوا کا امکان دکھائی نہیں دے رہا، نگراں وزیراعظم

سرحدی خطرات کے باوجود الیکشن التوا کا امکان دکھائی نہیں دے رہا، نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ

اسلام آباد(چترال ٹایمزرپورٹ) نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ امن و امان اور سرحدی صورت حال کے باوجود الیکشن التوا کا امکان دکھائی نہیں دے رہا۔امریکی نشریاتی ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں نگراں وزیراعظم نے کہا کہ اگرچہ پاکستان کو مغربی اور مشرقی محاذ پر خطرات کا سامنا ہے۔ امن و امان اور سرحدی صورتحال کے باعث سردست عام انتخابات کے التوا کا امکان دکھائی نہیں دیتا لیکن یقین ہے کہ بیک وقت سرحدی خطرات پر بھی قابو پا لیں گے اور انتخابی عمل بھی بلا رکاوٹ مکمل کروا لیں گے۔دورہ امریکا کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ تنازع کشمیر کا ایجنڈا اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں بہت پرانا ہے اور اس سے انکار نہیں کیا جا سکتا، ہاں یہ ضرور ہے کہ ہم تواتر کے ساتھ کشمیر کے کیس کا دفاع اور اس کی وکالت مختلف بین الاقوامی فورمز پر کرتے رہیں گے۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، کشمیر کو ایک بڑی جیل کی صورت میں تبدیل کردیا گیا ہے اوروہاں بڑی تعداد میں لوگوں کو قیدیوں کی طرح محصور کردیا گیا ہے، ان کی آواز دبائی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انسانی حقوق سے متعلق ایسی کوئی خلاف ورزیاں نہیں ہیں، جو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پالیسی کے نتیجے میں کی جا رہی ہیں۔میڈیا کی آزادی کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کسی کا نام بھی لینے پر کوئی پابندی نہیں، کسی کا بھی نام لے سکتے ہیں۔

 

پاکستان میں اظہار رائے کی آزادی کا معاملہ اگر سب سے بہتر نہ بھی سہی، مگر بہت بہتر ضرور ہے۔ انسانی حقوق کے حوالے سے، پاکستان کے حکومتی اور ریاستی اداروں کے کردار کے حوالے سے، پاکستان میں معاشی اصلاحات کے حوالے سے کوئی ایسا ایشو نہیں ہے جس میں آپ کو اپنی صدا بلند کرنے کی اجازت نہ ہو یا اسے میڈیا پر چلانے کیمواقع دستیاب نہ ہوں۔پاکستان میں انتخابات کے حوالے سے سوال کے جواب میں نگراں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انتخابات کا انعقاد بنیادی طور پر قانونی اور آئینی لحاظ سے الیکشن کمیشن کا کام ہے اور ہمیں یقین ہے کہ وہ اپنے کام کو انتہائی ایمانداری سے سرانجام دینے جا رہے ہیں اور وہ اس پراسس کو پہلے ہی شروع کر چکے ہیں، جس کے کچھ آئینی تقاضے وہ پورے کررہے ہیں، جس میں کچھ حلقہ بندیوں سے متعلق ہیں اور جلد ہی الیکشن کمیشن دن کا تعین بھی کردے گا اور انتخابات کا اعلان بھی جلد ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ انتخابات کے انعقاد میں معاونت کے سلسلے میں نگراں حکومت کئی اقدامات کر چکی ہے۔ ایسا نظر نہ آنے کا ایک پہلو یہ ہو سکتا ہے کہ اس کی تشہیر کم ہو رہی ہے لیکن ایسا قطعاً نہیں ہے کہ انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے ہم کوئی اقدامات نہیں کررہے۔ روزانہ کی بنیاد پر نگراں حکومت الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ساتھ مختلف ضروریات کو پورا کرنے اور جہاں تعاون درکار ہو، وہاں ذمے داری ادا کررہے ہیں۔صدر مملکت کی جانب سے انتخابات کی تاریخ کی تجویز سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے نگراں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس پر حکومت کا اعتراض نہیں بنتا۔ یہ بات پھر واضح کردینا چاہتا ہوں کہ یہ مینڈیٹ الیکشن کمیشن آف پاکستان کا ہے، نگراں حکومت کا نہیں۔ نگراں حکومت نے صرف معاونت کرنی ہے۔ اس سلسلے میں اخراجات یا سکیورٹی کے حوالے سے ذمے داریاں نگراں حکومت نیک نیتی کے ساتھ پوری کررہی ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ اگرچہ مغربی اور مشرقی محاذ پر خطرات کا سامنا ہے، لیکن ہمیں یقین ہے کہ ہم بیک وقت ان چیلنجز اور خطرات پر بھی قابو پا لیں گے اور انتخابات کے حوالے سے جو کام کرنا ہے، اسے بھی ہم مکمل کروائیں گے۔عمران خان پر الزامات اور انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنائے جانے کے حوالے سے سوال کے جواب میں انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ یہ معاملات عدالت میں ہیں اور ہمیں ان الزامات کے نتائج کا بھی انتظار ہے۔ یہ تاثر اگر جا رہا ہے تو درست نہیں ہے۔ میں امید کرتا ہوں کہ اس سلسلے میں جو عدالتی کارروائی ہے یہ شفاف ہو، تاکہ ان کے حامی اور دیگر جماعتوں کے لوگوں کو بھی پتا چل جائے کہ یہ کسی کو سیاست سے دور کرنے کا عمل نہیں بلکہ جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ قانون کے مطابق ہو رہا ہے۔ اس کا اطلاق مجھ سمیت سب پر یکساں ہونا چاہیے۔”نگراں حکومت سے متعلق ایسا تاثر ہے کہ یہ جی ایچ کیو کا سویلین چہرہ ہے“، اس سوال کے جواب میں نگراں وزیراعظم نے کہا کہ یہ کوئی نیا تاثر نہیں ہے، یہ ہر حکومت میں آتا ہے۔ یہ عمران خان کی حکومت میں بھی تھا، جس پر سلیکٹڈ حکومت کا الزام لگایا جاتا تھا، اس کے بعد جب پی ڈی ایم کی حکومت آئی، ان پر بھی یہی الزام لگایا جاتا تھا، اس سے قبل بھی اسی طرح کے الزامات تھے۔ یہ پاکستان کے مخصوص سیاسی حالات میں ایسے تاثرات ابھرتے ہیں اور جب نئی حکومت آتی ہے تو پھر نئے چہروں اور نئی قیادت کے ساتھ یہ تاثر قائم رہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ایک آئینی طریقے سے آئے ہیں۔ وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی تجویز کے ساتھ نگراں حکومت قائم ہوئی ہے، ہم اس عمل سے گزر کر آئے ہیں اور اسی کے نتیجے میں آئے ہیں۔صحافی نے سوال کیا کہ پاکستان کا افغانستان کے ساتھ تناؤ بڑھتا جا رہا ہے، پشتون لیڈر ہونے کی حیثیت سے آپ کو طالبان سے بات چیت کرنے میں کیا مشکلات ہیں؟، جس پر نگراں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا مفاد سب سے اولین ترجیح ہے۔ پشتون نسل سے تعلق ہونا اور پشتو زبان سے استعمال سے بعض اوقات فائدہ مند ہو بھی سکتا ہے لیکن دراصل دونوں جانب اپنے اپنے قومی مفادات کے ارد گرد اپنی بات چیت رکھتے ہیں، یہ ادراک ہماری لیڈر شپ کوبھی ہے اور دوسری جانب سے بھی میرا یہی گمان ہوگا کہ وہ بھی اپنے مفادات کو دیکھتے ہوئے فیصلے کریں گے۔

 

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ یہ تاثر ہے کہ طالبان پاکستان کی بات نہیں سن رہے، نہ کوئی ایسی بات ہے کہ پاکستان طالبان کے حوالے سے کوئی مخصوص مطالبہ رکھ رہا ہو۔ ہمیں مغربی باردر پر دہشت گردی کے حوالے سے چیلنج درپیش ہے اور جب دوحا مذاکرات ہو رہے تھے، تب بھی خطے کے ممالک، جس میں پاکستان بھی شامل ہے، چین، مشرق وسطیٰ، روس اور جو آئی ایس ایف اور جو نیٹو کی فورس جو کہ خطے سے جا رہی تھیں، ان تمام قوتوں کی ٹی ٹی اے کے ساتھ اس نقطے پر بات ہوئی تھی کہ افغان سرزمین کسی کے خلاف بھی دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہوگی، جس کی انہوں نہ دوحا میں اس حوالے سے کمٹمنٹ بھی کی تھی۔انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ وہ خود بھی پائیدار اور اچھے تعلقات کے لیے ایسا چاہتے ہیں۔ اور اب ایسا کیوں نہیں ہو پا رہا، اس کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں۔ پاکستان اس حوالے سے غور کرتا ہے اور ہم وقتاً فوقتاً اپنا کردار ادا کررہے ہیں اور دوسری جانب سے جو کردار ہم چاہتے ہیں، اس حوالے سے بھی جو متعلقہ فورمز ہیں، اس پر ہم کوشاں ہیں۔پاکستان کے پاس دفاع کا حق موجود ہے، ہم اپنی سرزمین اور اپنے لوگوں کی حفاظت کے لیے جہاں جہاں کارروائی ضروری سمجھیں گے، وہ ہم ضرور کریں گے۔ میں کسی مخصوص آپریشنل فیصلوں سے متعلق بات نہیں کررہا جو پاکستان کر سکتا ہے، مگر جب حالات کے لحاظ سے ہمیں کچھ کرنے کی ضرورت پیش آئے گی تو ہم وہ فیصلے لیں گے اور وہ نظر آ جائیں گے کہ ہم کیا کر سکتے ہیں۔

 

انہوں نے کہا کہ یہ تاثر بالکل درست نہیں ہے کہ امریکا کسی سازش کے تحت اپنا اسلحہ افغانستان میں چھوڑ کر گیا ہے۔ نہ ہم نے ابتدا میں یہ بات کہی ہے، نہ کہنے کا مقصد یہ تھا کہ ہم کسی مملکت خواہ وہ امریکا ہو یا کوئی اور، اس پر کوئی الزام دھر رہے ہیں۔ میں کسی طور پر ایسے تاثر کا قائل نہیں ہوں اور نہ ہی اسے اس زاویے سے دیکھ رہا ہوں کہ پاکستان سفارتی تنہائی کا شکار ہے۔ میرے خیال میں عالمی طاقتیں اپنے مفادات کو دیکھتی ہیں، جس کے تحت وہ کبھی کسی کے قریب ہو جاتے ہیں اور کبھی کسی سے دور بھی ہو جاتے ہیں۔چین روس ایران تعلقات کے تناظر میں امریکا سے تعلقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہماری تعلقات کے خطے کی سطح پر اپنے مخصوص تقاضے ہیں اور اسی کے تحت پاکستان کے رشتے استوار ہوں گے اور ساتھ ہی ہمارے جو مغربی ممالک کے ساتھ تعلقات ہیں، جو تاریخی طور پر 7 دہائیوں سے جڑے ہوئے ہیں،، ان کی اپنی اہمیت ہے، وہ آئندہ دہائیوں میں بھی برقرار رہے گی۔نگراں وزیراعظم نے کہا کہ ایسا بالکل نہیں ہے کہ افغانستان کے ساتھ ہماری تجارت نہیں ہو رہی۔ پاکستان کی افغانستان کے ساتھ بڑی ریگولر تجارت ہو رہی ہے۔ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے حوالے سے چند معاملات تھے، جنہیں ہم دیکھ رہے ہیں۔ اس میں ایک پہلو غیر قانونی تجارت کا آ رہا تھا، جس پر ہم فوکس کرکے دور کررہے ہیں۔ ہمارے تجارتی تعلقات افغانستان سمیت وسطی ایشیا کے ساتھ مزید بہتر ہونے جا رہے ہیں۔

 

صدر آج نامزد چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے حلف لیں گے

اسلام آباد(سی ایم لنکس)صدر مملکت عارف علوی آج(17ستمبر) نامزد چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے حلف لیں گے۔ذرائع ایوان صدر کے مطابق حلف برداری کی تقریب دن 11 بجے ایوان صدر میں ہو گی۔واضح رہے کہ 21 جون کو صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی بطور چیف جسٹس پاکستان تعیناتی کی منظوری تھی۔صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی بطور چیف جسٹس کی تعیناتی آئین کے ا?رٹیکل 175 اے 3 کے تحت کی تھی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79234

چترال میں پہلی مرتبہ خیبر میڈیکل یونیورسٹی(کے ایم یو) کے زیر اہتمام کیٹ ٹیسٹ منعقد ہوئے، چترال کے 700 امیدواراں کو انکی دہلیز پر امتحانی مرکز مہیا کرنے پر متعلقہ حکام کا شکریہ ۔ ناصر علی شاہ

Posted on

چترال میں پہلی مرتبہ خیبر میڈیکل یونیورسٹی(کے ایم یو) کے زیر اہتمام کیٹ ٹیسٹ منعقد ہوئے، چترال کے 700 امیدواراں کو انکی دہلیز پر امتحانی مرکز مہیا کرنے پر متعلقہ حکام کا شکریہ ۔ ناصر علی شاہ

پشاور (چترال ٹایمز رپورٹ ) خیبر میڈیکل یونیورسٹی(کے ایم یو)پشاور کے زیر اہتمام فارم ڈی، ڈی پی ٹی، بی ایس نرسنگ اور بی ایس الائیڈ ہیلتھ سائنسز کے مختلف شعبوں میں داخلوں کے لیے کے ایم یو سنٹرلائزڈ داخلہ ٹیسٹ صوبے کے 14 مراکز میں منعقد ہویے۔ مذکورہ ٹیسٹ میں کل 18218 امیدواروں نے حصہ لیا۔ ٹیسٹ کے نتائج کا اعلان 72 گھنٹوں کے اندر کیا جائے گا جسے کے ایم یو کی آفیشل ویب سائٹ (http//:cat.kmu.edu.pk) پر دیکھا جاسکے گا۔تفصیلات کے مطابق مذکورہ ٹیسٹ میں پشاور کے دو مراکز جن میں اسلامیہ کالجیٹ سکول اور گورنمنٹ ہائر سیکنڈری سکول نمبر 1 پشاور سٹی شام شامل تھے میں 6794 طلباء نے شرکت کی، ایبٹ آباد، ہری پور میں 939، مالاکنڈ چکدرہ میں 523، سوات کبل گراؤنڈ میں 3190، مردان میں 1777 طلباء، کوہاٹ میں 591، ڈیرہ اسماعیل خان میں 527، پاڑاچنار کرم 318، تیمرگرہ دیر لوئر 1246، بنوں 902،صوابی736 اور چترال میں 675 امیدوار ان نے شرکت کی۔دریں اثناء کے ایم یو کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے کہا ہے کہ الائیڈ ہیلتھ سائنسز پروگرامز میں داخلوں کے لیے کے ایم یو کیٹ کا انعقاد ہم سب کے لیے ایک بڑا چیلنج تھا۔ ہم تمام متعلقہ اداروں اور حکام کے پرامن اور شفاف طریقے سے ٹیسٹ کے انعقاد میں تعاون پر شکر گزار ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس ٹیسٹ میں 18ہزار سے زائد امیدواروں کی شرکت نہ صرف کے ایم یو پر اعتماد کا مظہر ہے بلکہ اس سے الائیڈ ہیلتھ سائنسز کے میرٹ اور معیار میں مزید بہتری کی بھی امید ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحت ایک جامع نظام پر مشتمل ہے جس میں ڈاکٹرز کے ساتھ ساتھ فارمیسی،فزیوتھراپی،نرسنگ اور الائیڈ ہیلتھ سائنسز کے مختلف شعبہ جات بنیادی اہمیت کے حامل ہیں۔پروفیسر ضیاء نے ریمارکس دیئے کہ الائیڈ ہیلتھ سائنسز میں داخلوں کے لیے سنٹرلائزڈ داخلہ ٹیسٹ کا انعقاد ایک طرف تو ہونہار طلبہ کو ان شعبوں میں آگے آنے کا موقع فراہم کرے گا اور دوسری طرف صوبے میں اس سے ہیلتھ کیئر سسٹم کا مجموعی معیار بھی مذید بہتر ہوگا۔

دریں اثنا پہلی مرتبہ چترال میں نرسز فورم کی درخواست پر خیبر میڈیکل یونیورسٹی کیٹ ٹیسٹ منعقد کرانے پر چترال نرسز فورم کے صدر ناصر علی شاہ نے تمام متعلقہ حکام کا شکریہ ادا کیاہے، چترال ٹایمز سے گفتگو کرتے ہویے نرسز فورم کے صدر نے کامیاب ٹیسٹ منعقد کرانے پر وی سی خیبر میڈیکل یونیورسٹی، رجسٹرار خیبر میڈیکل یونیورسٹی انعام اللہ وزیر، ڈپٹی کمشنر لوئر چترال محمد علی، پرنسپل کامرس کالج صاحب الدین کا خصوصی شکریہ ادا کیا ہے ۔ ناصر علی شاہ نے بتایا کہ چترال کیٹ ٹیسٹ میں تقریبا 700 سو طالب علموں نے حصہ لیا اور انتہائی پرآمن ماحول میں ٹیسٹ منعقد ہوا۔ انھوں نے ٹیسٹ کے لیے ڈیوٹی میں مامور تمام اسٹاف ، ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر عنایت و ٹیم خیبر میڈیکل یونیورسٹی پشاور ، ڈاکٹر فرمان نظار چترال ، سینٹر کیبنٹ چترال نرسز فورم، ڈسٹرکٹ کیبنٹ چترال نرسز فورم، چترال پولیس وانتظامیہ کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہویے کہاکہ اس ٹیسٹ کو چترال میں منعقد کرانے سے چترال کے امیدواروں کو انکی دہلیز پر امتحانی مرکز مہیا ہونے کے ساتھ فی امیدوار کو کم از کم بیس ہزارروپے اوروقت کی بچت ہوئی۔

chitraltimes chitral CAT test nursing test 1 chitraltimes chitral CAT test nursing test 3

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
79229

بجلی چوروں کے خلاف ایکشن میں تیزی، بجلی چوروں سے ریکوری کی رقم 1 ارب 74 کروڑ 80 لاکھ روپے تک پہنچ گئی ۔ سیکریٹری پاورڈویژن

Posted on

بجلی چوروں کے خلاف ایکشن میں تیزی، بجلی چوروں سے ریکوری کی رقم 1 ارب 74 کروڑ 80 لاکھ روپے تک پہنچ گئی ۔ سیکریٹری پاورڈویژن

اسلام آباد(سی ایم لنکس)ملک بھر میں بجلی چوروں کے خلاف کارروائیاں تیز کردی گئیں۔سیکریٹری پاور ڈویڑن راشد لنگڑیال کا کہنا ہے کہ بجلی چوروں سے ریکوری کی رقم 1 ارب 74 کروڑ 80 لاکھ روپے تک پہنچ گئی ہے۔اس حوالے سے انہوں نے بتایا ہے کہ بجلی چوروں کے خلاف 5 ہزار 193 ایف آئی آرز درج کرائی جاچکی ہیں۔راشد لنگڑیال کے مطابق گزشتہ 2 دن میں 90 کروڑ روپے کی ریکوری کی گئی اور بجلی چوری کے خلاف مہم میں 560 بجلی چوروں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

 

سائفر کیس کے اخراج کی چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست سے اعتراضات دور

اسلام آباد(سی ایم لنکس)اسلام آباد ہائی کورٹ نے سائفر کیس کے اخراج کی چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست سے اعتراضات دور کر دیے۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے سماعت کی۔دورانِ سماعت درخواست گزار چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے عملے کو ترمیم کے لیے دائر درخواست پر دائری نمبر لگانے کی ہدایت کر دی۔چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفر کیس کے اخراج کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

 

ملاکنڈ یونیورسٹی نے ایم اے / ایم ایس سی امتحانات کے لئے شیڈول کا اعلان کردیا

ملا کنڈ( چترال ٹایمزرپورٹ)ملاکنڈ یونیورسٹی نے ایم اے / ایم ایس سی امتحانات کے لئے شیڈول کا اعلان کردیا ہے، مذکورہ امتحانات 4 اکتوبر 2023 سے شروع ہونگے، اس سلسلے میں تمام پرائیویٹ اور لیٹ کالج امیدواروں کو رول نمبر سلپس انکے مستقل پتوں پر 5 ستمبر کو بھیج دئیے گئے ہیں،جبکہ رول نمبرز سلپس یونیورسٹی کی ویب سائٹ   پر بھی اپلوڈ کر دئیے گئے ہیں، اگر کوئی امیدوار 22 ستمبر 2023 تک ڈاکخانے کے ذریعے رول نمبر سلپ حاصل نہ کر سکے تو وہ دفتری اوقات کار کے دوران یونیورسٹی کے امتحانی سیکشن سے رابطہ کر سکتے ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79225

طور خم بارڈر 9 روز بعد آمدورفت اور مال بردار گاڑیوں کیلئے کھول دیا گیا، افغان سرزمین پاکستان کے خلاف کارروائیوں کیلئے استعمال نہیں ہوگی۔ وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی

Posted on

طور خم بارڈر 9 روز بعد آمدورفت اور مال بردار گاڑیوں کیلئے کھول دیا گیا، افغان سرزمین پاکستان کے خلاف کارروائیوں کیلئے استعمال نہیں ہوگی۔ وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی

 

خیبر(چترال ٹایمزرپورٹ) افغانستان کی جانب سے اپنی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہ ہونے کی یقین دہانی کے بعد طورخم بارڈر 9 روز بعد کھول دیا گیا۔ذرائع کے مطابق افغانستان سے دو گاڑیاں پاکستان داخل ہوگئی ہیں، آمدورفت کا سلسلہ بھی شروع ہوچکا ہے، طور خم بارڈر کے دونوں جانب سے گیٹ کھلنے سے عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔واضح رہے کہ افغان وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے پاکستانی ناظم الامور سے ملاقات میں افغان سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے کی یقین دہانی کراتے ہوئے بارڈر کھولنے کی درخواست کی تھی جس پر پاکستان کی جانب سے بارڈر کھولنے پر غور کیا گیا، طورخم بارڈر 9 روز بند رہنے سے تجارتی سرگرمیاں مکمل طور پر معطل ہو کر رہ گئی تھیں۔قبل ازیں پاکستان کی جانب سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کے غلط استعمال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ٹرانزٹ ٹریڈ صرف پاکستان اور افغانستان کے درمیان ہے، بھارت اس میں شامل نہیں، افغان عبوری حکومت کو تسلیم کرنے کے حوالے سے مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، افغانستان کی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال ہو رہی ہے۔ممتاز زہرہ بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ افغان مہاجرین کے درمیان دہشت گردوں کی موجودگی ناقابل برداشت ہے، پاکستان نے خشکی میں گھرے افغانستان کی ہمیشہ مدد کی، ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے پر نیک نیتی سے عمل کیا مگر معاہدے کے غلط استعمال پر شدید تحفظات ہیں۔پاکستان کے شدید تحفظات پر افغانستان کی عبوری حکومت کے وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے پاکستانی ناظم الامور کو یقین دلایا ہے کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف کارروائیوں کیلئے استعمال نہیں ہوگی۔

 

امریکا میں پی آئی اے کے روز ویلٹ ہوٹل کی فروخت کیلیے اقدامات شروع

اسلام آباد(سی ایم لنکس) نگراں وزیر اعظم کی ہدایت پر پی آئی اے اثاثوں کی نجکاری کا عمل شروع ہوگیا، امریکا میں پی آئی اے کے روز ویلٹ ہوٹل کی فروخت کے لیے اقدامات تیز کر دیے گئے۔نجکاری کمیشن نے روز ویلٹ ہوٹل کی نیلامی سے متعلق فنانشل ایڈوائز کے تقرر کے لیے دلچسپی رکھنے والی فرموں سے 9 اکتوبر تک پیشکش طلب کرلیں۔نگراں حکومت کی جانب سے گرین سگنل ملتے ہی نجکاری کمیشن نے پی آئی اے اثاثوں کی نجکاری کا عمل شروع کیا۔ذرائع کے مطابق نجکاری کمیشن نے روز ویلٹ ہوٹل کی نیلامی سے متعلق فنانشل ایڈوائز کے تقرر کے لیے پیشکش طلب کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ روز ویلٹ ہوٹل کی فنانشل ایڈوائزری کے لیے دلچسپی رکھنے والی فرمز 9 اکتوبر تک ایک ہزار ڈالر فیس کے ہمراہ درخواستیں جمع کرائیں۔ذرائع کے مطابق پی آئی اے کے روز ویلٹ ہوٹل کو سرکاری اداروں کی نجکاری کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ روز ویلٹ کے لیے فنانشل ایڈوائزر کے طور درخواستیں دینے کے لیے تکنیکی دستاویز نجکاری کمیشن کی ویب سائٹ پر موجود ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79222

سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کالعدم قراردیدیں،6 سابق وزرائے اعظم سمیت دیگر کے کرپشن کیسز بحال

سپریم کورٹ نے چند نیب ترامیم کالعدم قرار دیدیں،6 سابق وزرائے اعظم سمیت سیاست دانوں پر کرپشن کیسز بحال

اسلام آباد( چترال ٹایمزرپورٹ )سپریم کورٹ نے بے نامی کی تعریف، آمدن سے زائد اثاثوں اور بار ثبوت استغاثہ پر منتقل کرنے کی نیب ترمیم کالعدم قرار دے دی جس کے بعد سیاست دانوں کے 50 کروڑ سے کم مالیت کے کرپشن کیسز ایک بار پھر نیب کو منتقل ہوگئے۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں چار رکنی بینچ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے نیب ترامیم کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔ سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کے خلاف پی ٹی آئی کی آئینی درخواست قابل سماعت قرار دیتے ہوئے اس پر فیصلہ دے دیا۔اکثریتی فیصلے میں عدالت نے قرار دیا کہ عوامی عہدوں پر بیٹھے تمام افراد کے مقدمات بحال کیے جاتے ہیں۔ عدالت نے 50 کروڑ کی حد سے کم ہونے پر ختم ہونے والے تمام مقدمات بحال کردیے اور انہیں احتساب عدالت میں بھیجنے کا حکم دے دیا، نیب کو سات دن میں تمام ریکارڈ متعلقہ عدالتوں بھیجنے کا حکم بھی جاری کردیا۔یہ فیصلہ تین رکنی بنچ نے سنایا،

 

چیف جسٹس اور جسٹس اعجاز الاحسن نے اکثریتی فیصلہ دیا جب کہ تیسرے جج جسٹس منصور علی شاہ نے اکثریتی فیصلے سے اختلاف کیا۔ جسٹس منصور علی شاہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس پر حتمی فیصلے تک نیب کیس پر کارروائی روکنے یا فل کورٹ تشکیل دینے کی رائے دے چکے ہیں۔فیصلے میں سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کی متعدد شقوں کو آئین کے برعکس قرار دیا۔ فیصلے میں پلی بارگین کے حوالے سے کی گئی نیب ترمیم بھی کالعدم قرار دے دی گئیں۔اکثریتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نیب ترامیم سے مفاد عامہ کے آئین میں درج حقوق متاثر ہوئے، نیب ترامیم کے تحت بند کی گئی تمام تحقیقات اور انکوائریز بحال کی جائیں۔ اکثریتی فیصلے میں بے نامی کی تعریف تبدیل کرنے، کرپشن کے الزام پر بار ثبوت استغاثہ پر منتقل کرنے کے بارے میں ترامیم بھی کالعدم قرار دے دی گئیں۔سپریم کورٹ کے اس بڑے فیصلے سے آصف علی زرداری کے جعلی اکاؤنٹ کیسز واپس احتساب عدالت کو منتقل ہو جائیں گے اور سابق وزیراعظم شاید خاقان عباسی کا ایل این جی کیس اسپیشل جج سینٹرل سے احتساب عدالت کو واپس منتقل ہوگا۔نواز شریف، آصف زرداری اور یوسف رضا گیلانی کا توشہ خانہ کیس واپس احتساب عدالت کو منتقل ہوگا جبکہ مراد علی شاہ کے خلاف نیب ریفرنس بھی واپس احتساب عدالت کو منتقل ہوجائے گا۔

 

سلیم مانڈوی والا کے خلاف کڈنی ہل ریفرنس اور اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس واپس احتساب عدالت کو منتقل ہوگا۔سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کے خلاف رینٹل پاور کیسز بھی بحال ہوں گے۔۔۔نیب ترامیم کیس۔۔۔نیب ترامیم کیس میں چیف جسٹس پاکستان کے پوچھے گئے سوال کا جواب حکومتی وکیل مخدوم علی خان نے 9 ستمبر کو جمع کروایا تھا۔ تحریری جواب پانچ صفحات پر مشتمل تھا۔ چیف جسٹس پاکستان نے عدالتی معاون کے ذریعے سوال بھجوایا تھا۔جسٹس منصور علی شاہ نے نیب ترامیم کے خلاف کیس میں فل کورٹ تشکیل دینے کی تجویز دی تھی۔چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے نیب ترامیم کے خلاف درخواست دائر کی تھی اور سپریم کورٹ نے درخواست پر 53 سماعتیں کیں۔واضح رہے کہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کا ریٹائرمنٹ سے قبل بینچ میں آج آخری دن ہے۔ عدالت عظمیٰ کے تین رکن بینچ میں چیف جسٹس کے ساتھ جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس منصور علی شاہ شامل ہیں۔

 

نیب ترامیم کالعدم: سابق صدر اور 6 سابق وزرائے اعظم کے کیسز دوبارہ نیب کے پاس جائیں گے

اسلام آباد(سی ایم لنکس)سپریم کورٹ سے فیصلہ آنے کے بعد ایک سابق صدر اور 6 سابق وزرائے اعظم کے کیسز دوبارہ نیب کے پاس جائیں گے۔نیب ذرائع کے مطابق سابق صدر آصف زرداری کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کیس نیب کے پاس جائیگا۔سابق وزرائے اعظم نواشریف، شاہد خاقان عباسی، یوسف رضا گیلانی کے کیسز دوبارہ نیب کے پاس جائیں گے۔شہبازشریف، راجہ پرویز اشرف، شوکت عزیز کیخلاف مقدمات بھی نیب کے پاس دوبارہ جائیں گے۔اس کے علاوہ سابق وفاقی وزیر اسحاق ڈار کیخلاف بھی مقدمات دوبارہ نیب کے پاس جائیں گے۔

 

شکر گزار ہوں اللہ نے مجھ سے ملک اور انصاف کی خدمت لی: چیف جسٹس

اسلام آباد(سی ایم لنکس) چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال نے کہا ہے کہ شکر گزار ہوں اللہ نے مجھ سے ملک اور انصاف کی خدمت لی۔چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے آخری کیس میں وکلاء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ “گڈ ٹوسی یو آل مائی فرینڈز”۔وکیل میاں بلال نے چیف جسٹس سے کہا کہ جب ہائی کورٹ میں آپ کا پہلا کیس تھا تو بھی میں ہی آپ کے سامنے پیش ہوا، آج سپریم کورٹ میں آپ کا آخری کیس ہے تب بھی پیش ہو رہا ہوں۔چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے وکیل سے کہا کہ آپ کا کیس تو غیر مو ثر ہو گیا ہے لیکن اگر دلائل دیں گے تو دل کو خوش رکھنے کو غالب یہ خیال اچھا ہے۔وکیل میاں بلال نے کہا کہ آپ نے ہمیشہ تحمل سے ہمیں سنا۔چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال نے جواب دیا کہ ہمارا فریضہ ہے کہ سب کو تحمل سے سنیں، بار کی طرف سے ہمیشہ تعاون اور سیکھنے کو ملا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ کالا کوٹ پہن کر ہم خود کو بار کا حصہ سمجھتے ہیں، جسٹس ساحر علی کہا کرتے تھے کہ بار تو ہماری ماں ہے، ان شاء اللّٰہ بار روم میں ملیں گے۔انہوں نے کہا کہ میڈیا کے ساتھیوں کا بھی شکریہ جنہوں نے مجھے مستعد رکھا، میڈیا کی تنقید کو ویلکم کرتے ہیں، میڈیا فیصلوں پر تنقید ضرور کرے لیکن ججز پر نہ کرے۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ تنقید کے جواب میں ججز اپنا دفاع نہیں کر سکتے، جج پر تنقید سے پہلے یہ ضرور دیکھیں کہ سچ پر مبنی ہے یا قیاس آرائیوں پر، ججز پر تنقید جھوٹ کی بنیاد پر نہیں ہونی چاہیے۔چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کا یہ بھی کہنا تھا کہ اللّٰہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں جس نے مجھ سے ملک اور انصاف کی خدمت لی، اللّٰہ کے لیے اپنا فریضہ ادا کیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79216

ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں مبینہ نقل: پشاور ہائی کورٹ نے نتائج روکنے کا حکم دے دیا

ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں مبینہ نقل: پشاور ہائی کورٹ نے نتائج روکنے کا حکم دے دیا

چترال ( نمایندہ چترال ٹایمز) پشاور ہائی کورٹ کے دو رکنی بینج نے میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں میں داخلے کے لئے ٹیسٹ (MDCAT)میں مبینہ طور پر الیکٹرانک آلات کے ذریعے سوالات کے حل میں مدد حاصل کرنے اور میرٹ کو متاثر کرنے کے بارے میں ایک درخواست پر امتحان منعقد کرنے والا ادارہ ایٹا اور دوسرے متعلقہ حکا م سے پانچ دنوں کے اندر جواب طلب کرتے ہوئے اٹارنی جنرل خیبر پختونخوا کو نوٹس کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ MDCATکے امتحان کا ایک امید وار امیر حمزہ ولد نورالبصرکی طرف سے دائر کردہ رٹ پیٹیشن پر جمعہ کے روز ابتدائی سماعت کے بعد عدالت نے قرار دیا کہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے سوالات کے حل کرنے کا الزام بہت ہی سنجیدہ نوعیت کا ہے اور غور طلب ہے۔ عدالت نے 21ستمبر تک متعلقہ حکام کو اس بات کا بھی پابند بنادیا ہے کہ اس عرصے کے دوران MDCAT کے امتحان کے نتائج کو آفیشل ویب سائٹ پر جاری نہ کئے جائیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged ,
79214

نگراں وزیراعظم کی طرف سے انتخابات کی تاریخ کا اعلان غیر قانونی ہو گا،پرائس کنٹرول کمیٹیوں کے میکنزم کو بحال کیا گیا ہے‘ انوار الحق کاکڑ

Posted on

نگراں وزیراعظم کی طرف سے انتخابات کی تاریخ کا اعلان غیر قانونی ہو گا،پرائس کنٹرول کمیٹیوں کے میکنزم کو بحال کیا گیا ہے‘ انوار الحق کاکڑ

اسلام آباد( چترال ٹایمزرپورٹ)نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ نگراں حکومت جتنے وقت کیلئے رہے گی بھرپور طریقے سے کام کرے گی، انتخابات کی تاریخ نگراں وزیراعظم نہیں دے سکتا، انتظامی مداخلت کے ذریعے عوام کو جو بھی ریلیف دے سکے، ضرور دیں گے اور اس حوالے سے کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں عالمی مارکیٹ سے جڑی ہوئی ہیں، غیر قانونی طور پر مقیم افغان پناہ گزینوں کو واپس بھیجا جائے گا، کرنسی کی غیر قانونی صنعت کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رہے گا،سمگلنگ کے حوالے سے زیرو ٹالرنس کی پالیسی ہے، ذمہ داروں کے خلاف کریک ڈاؤن کر رہے ہیں، انسداد دہشت گردی کیلئے ایپکس کمیٹیوں کو متحرک کیا گیا ہے، میڈیا پر قدغنوں کا تاثر درست نہیں، بلاخوف و خطر قانون کی عملداری یقینی بنائی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں الیکٹرانک میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

 

وزیراعظم نے کہا کہ آج صوبائی وزراء اعلیٰ، چیف سیکرٹریز اور آئی جیز کے اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے ہیں اور نگراں حکومت نے جو ہدایات دی تھیں ان پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا ہے، ذخیرہ اندوزی، سمگلنگ اور بجلی چوری کی روک تھام کیلئے اہم فیصلے کئے گئے اور ان پر عملدرآمد اور مانیٹرنگ کے میکنزم پر بھی غور کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ مالیاتی بحران میں مہنگائی، منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے ہاتھوں پسے عوام کو انتظامی مداخلت کے ذریعے جو بھی ریلیف ممکن ہو گا،دیا جائے گا اور اس میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی اور حکومتی اقدامات نظر آئیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ نگراں حکومت ایک ماہ رہے یا ڈیڑھ ماہ یہ غیر اہم ہے، جتنے بھی وقت کیلئے نگراں حکومت رہے گی بھرپور طریقے سے کام کرے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ سمگلنگ، بجلی چوری اور ذخیرہ اندوزی کی روک تھام کے حوالے سے کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بین الاقوامی مارکیٹ سے جڑی ہیں، 200 یونٹ تک کے بجلی صارفین سے قسطوں میں بل وصول کرنے کے حوالے سے فیصلہ جلد کیا جائے گا۔غیر قانونی پناہ گزینوں کے حوالے سے سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ افغان پناہ گزینوں کی تین کیٹگریز ہیں، ایک وہ ہیں جو رجسٹرڈ ہیں، دوسرے وہ جو بغیر ویزہ اور قانونی دستاویزات رہ رہے ہیں، تیسرے وہ جو جنہوں نے جعلی دستاویزات بنائی ہوئی ہیں، تینوں کیٹگریز کے حوالے سے پالیسی بنا لی گئی ہے، غیر قانونی طور پر مقیم پناہ گزینوں کو واپس بھیجا جائے گا۔

 

ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ سمگلنگ کے حوالے سے زیرو ٹالرنس کی پالیسی ہے، کرنسی کی غیر قانونی انڈسٹری پر کریک ڈاؤن مسلسل جاری رہے گا اور جنہوں نے غیر قانونی انویسٹمنٹ کی ہے انہیں نقصان اٹھانا پڑے گا، جتنا جلد وہ اس کا ادراک کر لیں بہتر ہو گا۔آئندہ عام انتخابات کی تاریخ کے حوالے سے سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ نگراں وزیراعظم کی طرف سے انتخابات کی تاریخ کا اعلان غیر قانونی ہو گا، قانون کے تحت میں یہ اعلان نہیں کر سکتا۔ وزیراعظم نے نگراں کابینہ میں فواد حسن فواد اور احد چیمہ کی شمولیت کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ وہ اچھے آفیسر رہے ہیں، کسی سیاسی جماعت کے کارکن اور عہدیدار نہیں رہے۔وزیراعظم نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ پرائس کنٹرول کمیٹیوں کے میکنزم کو بحال کیا گیا ہے، تحصیل اور ضلع کی سطح پر یہ نظام کام کرتا ہوا نظر آئے گا۔

 

وزیراعظم نے سرحدی علاقوں میں نوجوانوں کو متبادل روزگار کی فراہمی کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ روزگار فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے، غیر قانونی تجارت اور سمگلنگ کی حوصلہ افزائی نہیں کی جا سکتی، بعض لوگ اپنے ناجائز کاروبار کیلئے سرحدی علاقوں کے بچوں کو استعمال کرتے ہیں، بی آئی ایس پی کے ذریعے سرحدی علاقوں کے بے روزگار نوجوانوں کو سبسڈی دینے اور روزگار کے متبادل اور جائز ذرائع فراہم کرنے کی تجویز پر غور کیا جا رہا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ سمگلنگ سے دہشت گرد تنظیمیں بھی فائدہ اٹھاتی ہیں، ذمہ داروں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جا رہا ہے۔ وزیراعظم نے انسداد دہشت گردی کو اپنے ایجنڈے میں سرفہرست قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے وفاق اور صوبوں میں ایپکس کمیٹیوں کو فعال بنایا گیا ہے اور اس حوالے سے مؤثر اقدامات نظر آئیں گے۔

 

ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ نگراں حکومت میڈیا کی آزادی پر یقین رکھتی ہے، کسی کو سوال اٹھانے سے نہیں روکا جا رہا ہے،نہ کوئی فاشسٹ ایڈوائس آتی ہے، یہ تاثر درست نہیں کہ ہم میڈیا کو دبانا چاہتے ہیں، اب ڈیجیٹل میڈیا بھی بہت مقبول ہو چکا ہے، حکومتی پالیسیوں پر سوالات اٹھائے جاتے ہیں، میڈیا پر کوئی سختی نہیں ہے، خطے میں سب سے زیادہ اظہار رائے کی آزادی پاکستان میں ہے، سب سے بڑی جمہوریت ہونے کی دعویدار ملک میں میڈیا کس طرح مدح سرائی میں مصروف ہوتا ہے، سب دیکھتے ہیں، یہاں ٹاک شوز میں بہت تنقید ہوتی ہے اور ہونی چاہئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ نگراں حکومت بلاخوف و خطر قانون کی عملداری یقینی بنائے گی اور گورننس کو بہتر بنانے کیلئے اپنا کام جاری رہے گی۔

 

نگراں وزیرِ اعظم انوارالحق کاکڑ کیخلاف تحقیقات میرٹ پر ختم کی گئیں: نیب حکام

اسلام آباد(سی ایم لنکس)قومی احتساب بیورو (نیب) کے حکام کا کہنا ہے کہ نگراں وزیرِ اعظم انوارالحق کاکڑ کے خلاف تحقیقات میرٹ پر ختم کی گئیں۔نیب حکام نے یہ بیان آج سپریم کورٹ کی جانب سے نیب ترامیم کے حوالے سے سنائے گئے فیصلے کے تناظر میں جاری کیا ہے۔نیب حکام کے مطابق نگراں وزیرِ اعظم انوارالحق کاکڑ کے خلاف شکایت کا نیب ترامیم سے کوئی تعلق نہیں تھا۔نیب ترامیم کی کئی شقیں کالعدم، تمام ختم انکوائریز اور کیسز بحال کرنے کا حکنیب ذرائع کا کہنا ہے کہ نگراں وزیرِ اعظم انوارالحق کاکڑ کے خلاف کوئٹہ میں اثاثہ جات کا کیس کھولا گیا تھا۔نیب ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ تحقیقات میں نگراں وزیرِ اعظم انوارالحق کاکڑ کے اثاثہ جات نہیں ملے۔نیب ذرائع نے یہ بھی کہا ہے کہ نگراں وزیرِ اعظم انوارالحق کاکڑ کا معاملہ ان کے اقتدار سنبھالنے سے پہلے ہی کلیئر ہو گیا تھا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79212

قاری فیض اللہ چترالی کایارخون ویلی کا دورہ، کہوژ میں 9تعمیرشدہ گھروں کا معائنہ اور مزید 5گھروں اور 3مدرسوں کے تعمیر کا اعلان

قاری فیض اللہ چترالی کایارخون ویلی کا دورہ، کہوژ میں 9تعمیرشدہ گھروں کا معائنہ اور مزید 5گھروں اور 3مدرسوں کے تعمیر کا اعلان

اپر چترال ( چترال ٹایمزرپورٹ ) چترال کی معروف سماجی ومذہبی شخصیت قاری فیض اللہ چترالی نے آج اپنے 4روزہ دورہ یارخون بروغل ویلی کے یارخون ویلی کے مختلف دیہاتوں میں جاری کاموں کا معائنہ کیا جس میں وسم، شوشت،بنگ،شوڑ کوچ،یارخون لشٹ،مکمل بروغل ویلی شامل ہیں۔

شوشت میں آغاخان ہائی سیکنڈری سکول کا وزٹ کیا جہاں سکول کے پرنسپل یعقوب علی نے ادارے کے بارے میں بریفننگ دی ۔قاری فیض اللہ نے یارخون ویلی میں تین مزید گھروں اور ایک مدرسے کی تعمیر کا اعلان کیا۔بروغل ویلی کے تمام باسیوں کے لئے سردی کے گرم کپڑے بنیان بھیجنے کا بھی اعلان کیا ۔ کہوژ کے شہید شیر نواز کے گھر تعزیت کی اور کہوژ کے نوتعمیر شدہ 9مکانات کا معائنہ کیا ان میں سے ایک مکان ایسا بھی ہے جس کے لئے زمین بھی قاری فیض اللہ نے خرید کر دی تھی اور ایک گھر کے تمام اخراجات بھی قاری نے پورے کئے تھے۔اسی طرح پرکوسپ کے 2تعمیر شدہ مکانات اور مستوج میں زیر تعمیر مسجد کا معائنہ کیا ،جمعہ کی نماز سنوغر کے جامع مسجد میں آدا کی بعد ازنماز جمعہ قاری محمد جان نے مسجد کے تعمیراتی کام میں امداد کرنے پر اہل علاقہ کی طرف قاری صاحب کا شکریہ آدا کیا۔اس کے ساتھ 2 مکان اور ایک مدرسے کے تعمیر کی درخواست کی جسے قبول کرتے ہوئے قاری فیض اللہ نے تعمیر کا اعلان کیا۔ اسی طرح بریپ کے سیلاب متاثرین کے لئے تیار کردہ 19مکانات، کھوتان لشٹ میں6 زیر تعمیر مکانات اور مکمل شدہ مکانات کا معائنہ کیا۔اوراس جگہ مسجد حسنین رضی اللہ عنہا کے تعمیر کا افتتاح کیا اور خصوصی دعا کی۔ اس موقع پر میراگرام نمبر2 میں سیلاب متاثرین کے ساتھ خصوصی نشست کی اور 7مکمل منہدم شدہ مکانات کے تعمیر کا اعلان کیا جس پر سیلاب متاثرین کی خوشی دیدنی تھی۔
واپسی پر میم اوی پہنچے جہاں علاقہ سیلاب میں بہت زیادہ متاثر ہوا تھا ان سیلاب متاثرین کی داد رسی کے لئے میم اوی کا دورہ کیا۔ جہاں کے 4سیلاب متاثرین کو دوما دومی میں نئے مکانات تعمیر کرکے دئے گئے۔ اہل علاقے کے درخواست پر ایک مدرسے کی تعمیر کا بھی اعلان کیا۔ بونی پہنچے تو مداک موڑکھو کا وفد منتظر تھا وفد نے مدرسے کے لئے چادروں کی درخواست کی جسے قبول کرتے ہوئے انہیں چادریں مہیاء کئے۔قاری فیض اللہ کے ساتھ قافلے میں ان کے رفقاء مولانا فدءالرحمن ، قاری احمد ولی شاہ ، مولانا شیروزیر ، مولانا احسان الحق وفا شامل تھے۔

 

chitraltimes qari faizullah upper chitral yarkhun valley visit 13 chitraltimes qari faizullah upper chitral yarkhun valley visit 122 chitraltimes qari faizullah upper chitral yarkhun valley visit 12 chitraltimes qari faizullah upper chitral yarkhun valley visit 1 chitraltimes qari faizullah upper chitral yarkhun valley visit 8 chitraltimes qari faizullah upper chitral yarkhun valley visit 7 chitraltimes qari faizullah upper chitral yarkhun valley visit 6 chitraltimes qari faizullah upper chitral yarkhun valley visit 4 chitraltimes qari faizullah upper chitral yarkhun valley visit 5 chitraltimes qari faizullah upper chitral yarkhun valley visit 2 chitraltimes qari faizullah upper chitral yarkhun valley visit 3

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged ,
79196

سات دنوں میں ایک ارب یونٹ بجلی ریکور کرلی، پاور ڈویڑن، – بجلی بلوں میں اضافی ٹیکسز کے خلاف درخواستوں پر حکومت، ڈسکوز کو نوٹس

سات دنوں میں ایک ارب یونٹ بجلی ریکور کرلی، پاور ڈویڑن

اسلام آباد(چترال ٹایمزرپورٹ)حکومت کا بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، پاور ڈویڑن نے دعویٰ کیا ہے کہ صرف سات دنوں میں ایک ارب یونٹ بجلی ریکور کرکے 490 بجلی چوروں کو گرفتار کرلیا۔سیکریٹری پاور ڈویڑن راشد لنگڑیال نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن کامیابی سے جاری ہے، سات دنوں میں ایک ارب یونٹ بجلی کی ریکوری کرلی گئی ہے۔انہوں ں ے بتایا کہ 7 ستمبر سے 14 ستمبر تک بجلی چوروں کے خلاف 4 ہزار 241 مقدمات درج ہوئے، سات روز میں 490 بجلی چور گرفتار کیے گئے، اب تک 95 کروڑ روپے 10 لاکھ کی ریکوری کی گئی اور آج ریکوری ایک ارب کی حد عبور کر جائے گی۔

 

بجلی بلوں میں اضافی ٹیکسز کے خلاف درخواستوں پر حکومت، ڈسکوز کو نوٹس

پشاور(سی ایم لنکس)پشاور ہائیکورٹ نے بجلی بلوں میں اضافی ٹیکسز کے خلاف دائر درخواستوں پر وفاقی حکومت، ڈسکوز اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کردیا۔ہائیکورٹ میں بجلی بلوں میں اضافی ٹیکسز کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی۔عدالت نے وفاقی حکومت، ڈسکوز اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کردیا۔درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ بجلی بلوں میں مختلف قسم کے اضافی ٹیکس لگائے گئے ہیں جس کی وجہ سے عوام مشکلات کا شکار ہیں، میٹر ریڈنگ بھی ٹھیک طریقے سے نہیں ہوتی، ریڈنگ لیٹ لیتے ہیں جس سے اضافی بل آجاتے ہیں، بجلی بلوں میں 13 قسم کے ٹیکس لگائے گئے ہیں جو عوام کے ساتھ ناانصافی ہے، خیبرپختونخوا بجلی پیدا کرنے والے صوبہ ہے لیکن اپنا شیئر نہیں ملتا ہے ہم نے اس کو بھی چیلنج کیا ہے، عدالت حکام امتناع جاری کرے کہ اگلے مہینے کے بل میں اضافی ٹیکس نہیں لگائی جائے۔عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79170

نامزد چیف جسٹس قاضی فائز 17 ستمبر کو حلف اٹھائیں گے، نامزد چیف جسٹس فائز عیسیٰ کو حلف اٹھانے سے روکنے کیلئے درخواست دائر

Posted on

نامزد چیف جسٹس قاضی فائز 17 ستمبر کو حلف اٹھائیں گے

اسلام آباد(چترال ٹایمزرپورٹ)نامزد چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ 17 ستمبر کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔رپورٹس کے مطابق نامزد چیف جسٹس پاکستان کو قانون کے مطابق سیکیورٹی فراہم کر دی گئی۔سولہ ستمبر کو ریٹائر ہونے والے چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال نے ججز کالونی میں چیف جسٹس ہاؤس خالی کردیا ہے۔رپورٹس کے مطابق چیف جسٹس ریٹائرڈ ججوں کے لیے مختص گھر میں منتقل ہوگئے ہیں۔

نامزد چیف جسٹس فائز عیسیٰ کو حلف اٹھانے سے روکنے کیلئے درخواست دائر

اسلام آباد(سی ایم لنکس) نامزد جسٹس فائز عیسیٰ کو بطور چیف جسٹس حلف اٹھانے سے روکنے کیلئے سپریم جوڈیشل کونسل میں درخواست دائر کردی گئی۔دائر کردہ شکایت میں اعلی عدلیہ کے دیگر چار ججز کیخلاف بھی کارروائی کی استدعا کی گئی۔شکایت مقامی وکیل ہاشم صابر راجہ کی جانب سے دائر کی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ جسٹس فائز عیسی اپنی اہلیہ کی جائیدادوں کی وضاحت دینے میں ناکام رہے۔درخواست گزارنے کہا کہ انصاف فراہم کرنے والوں کو شفاف اور کسی بھی الزام سے پاک ہونا چاہیے،جسٹس فائز عیسی کسی بھی طرح جج اور چیف جسٹس کے معیار پر پورا نہیں اترتے، جسٹس فائز عیسی اپنی رائے کیخلاف وکلاء کے دلائل بھی توجہ اور صبرسے نہیں سنتے۔درخواست میں کہا گیا کہ جسٹس مظاہر نقوی اسٹبلشمنٹ سے ڈیل کے مرتکب ہوئے،ڈیل کے نتیجہ میں پرویز مشرف کو سزا سنانے والی عدالت کا قیام کالعدم قرار دیا گیا۔ ڈیل کے نتیجہ میں ہی جسٹس مظاہر نقوی کو سپریم کورٹ کا جج بنایا گیا۔درخواست گزار نے شکایت میں مزید کہا کہ جسٹس امین الدین خان نے اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل آفسز میں رشتے دار بھرتی کرائے۔ جسٹس امین الدین خان اختیارات کے ناجائز استعمال کے مرتکب قرار پائے۔ وکیل ہاشم صابر راجہ نے اپنی درخواست میں کہا کہ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ اور جسٹس علی ضیاء باجوہ نے بھی اختیارات کا غلط استعمال کیا، دونوں ججز نے اثر رسوخ استعمال کرکے جم خانہ کلب کی ممبرشپ خلاف ضابطہ حاصل کی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79168

پاکستان کو افغانستان سے لاحق خطرات پر تشویش ہے، افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہورہی ہے، چترال سمیت دیگر جگہوں پر افغانستان سے دہشت گردانہ حملے ہوئے، دفتر خارجہ

Posted on

پاکستان کو افغانستان سے لاحق خطرات پر تشویش ہے، افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہورہی ہے، چترال سمیت دیگر جگہوں پر افغانستان سے دہشت گردانہ حملے ہوئے، دفتر خارجہ

اسلام آباد(چترال ٹایمزرپورٹ)ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ آزادکشمیر اور گلگت پر مشتمل بھارتی نقشے ناقابل قبول ہیں۔ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا کہ نگران وزیر خارجہ کامن ویلتھ یوتھ منسٹرز اجلاس میں شرکت کے لیے لندن کے دورے پر ہیں، نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ 18 ستمبر سے 23 ستمبر تک اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس میں شرکت کریں گے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں کشمیر میں خواتین کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، بھارتی فورسز کے ہاتھوں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت کے نقشے میں دکھائے گئے آزادکشمیر اور گلگت بلتستان پاکستان کے زیر انتظام ہیں، ایسے کسی بھی نقشے کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ طورخم سرحدپر افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے پر پاکستان کئی سال سے عمل پیرا ہے اور پاکستان نے اپنے پڑوسی ملک کی مدد کے لئے نیک نیتی سے معاہدے پر عمل کیا، مگر اس معاہدے کے غلط استعمال پر پاکستان کو شدید تشویش ہے۔ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان کو افغانستان سے لاحق خطرات پر تشویش ہے، چترال سمیت دیگر جگہوں پر افغانستان سے دہشت گردانہ حملے ہوئے، افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہورہی ہے، پاکستان حالات کا جائزہ لے کر ہی طورخم سرحد کھولنے کا فیصلہ کرے گا۔انہوں نے امریکی سفیر کا دورہ گوادر کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم سی پیک کے تحت تھرڈ پارٹی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کریں گے۔

 

 

پاکستان حالات کا جائزہ لے کر طورخم سرحد کھولنے کا فیصلہ کریگا: دفترِ خارجہ

اسلام آباد(سی ایم لنکس)دفترِ خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا ہے کہ پاکستان حالات کا جائزہ لے کر ہی طورخم سرحد کھولنے کا فیصلہ کرے گا، وزارتِ خارجہ کی عمارت کے بجلی کے بل سی ڈی اے ادا کرتی ہے۔ہفتہ وار بریفنگ میں دفترِ خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ چترال سمیت دیگر جگہوں پر افغانستان سے دہشت گرد حملے ہوئے، افغان عبوری حکومت یقینی بنائے کہ پاکستان کو افغان سر زمین سے خطرات درپیش نہ ہوں۔ان کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر بھی کامن ویلتھ میں بحث کی گئی، نگراں وزیرِ خارجہ نے مختلف وزراء کے ساتھ سائیڈ لائن ملاقاتیں بھی کیں، ان ملاقاتوں میں علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہء خیال کیا گیا، کامن ویلتھ میں تعلیم سمیت مختلف امور پر غور کیا گیا

 

۔ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، کشمیر میں اغوا، زیادتی اور ماورائے عدالت قتل کے واقعات ہو رہے ہیں، افغانستان کے لیے پاکستان کے خصوصی نمائندے نے ایران کا 2 روزہ دورہ کیا۔انہوں نے بتایا ہے کہ نگراں وزیرِ اعظم انوارالحق کاکڑ 18 سے 23 ستمبر تک یو این جنرل اسمبلی کی بحث میں شرکت کریں گے، وہ 22 ستمبر کو اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے، نگراں وزیرِ اعظم کے ہمراہ نگراں وزیرِ خارجہ بھی ہوں گے۔دفترِ خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے بتایا ہے کہ نگراں وزیرِ اعظم اس اجلاس میں دیگر ممالک کے نمائندوں سے بات چیت بھی کریں گے، مختلف اہم شخصیات اور تنظیموں کے نمائندوں سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔ان کا کہنا ہے کہ بھارت کے نقشے میں دکھائے گئے آزاد کشمیر اور گلگت، بلتستان پاکستان کے زیرِ انتظام ہیں، ایسے کسی بھی نقشے کو قبول نہیں کیا جائے گا، اقوامِ متحدہ میں خطاب میں وزیرِ اعظم مسئلہ کشمیر سمیت اہم امور پر اظہارِ خیال کریں گے، نگراں وزیرِ اعظم کی پرواز کی تفصیل ابھی آنا باقی ہیں۔

 

ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان کے افغانستان کی قائم مقام حکومت سے تعلقات اور اسے تسلیم کرنے کی پوزیشن تبدیل نہیں ہوئی، گوادر سی پیک سے متعلق اہم منصوبہ ہے، سی پیک کے تحت بین الاقوامی سرمایہ کاری کو ویلکم کہا، غیر ملکی سفیروں اور شخصیات کو بھی اس منصوبے کی افادیت دیکھنے کے لییخوش آمدید کہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان درپیش چیلنجز سے نمٹنے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے، متعلقہ سفارت خانوں سے امید کرتے ہیں کہ وہ بھی دیکھیں کہ ان کی سرگرمیوں کا عوامی تاثر کیا ہے، انہیں چاہیے کہ وہ یہ بھی دیکھیں کہ کیا ان کی سرگرمیاں ملک میں جمہوریت کے استحکام میں مدد دے رہی ہیں یا نہیں؟دفترِ خارجہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان ٹرانزٹ ٹریڈ کو غلط استعمال کیا جا رہا ہے، پاکستان اور افغانستان کے ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے میں واہگہ کے ذریعے بھارت سے تجارت شامل نہیں، پاکستان نے افغان بھائیوں کو کھلے بازوؤں سے خوش آمدید کہا، حکومتِ پاکستان نے اپنے قوانین پر عمل درآمد کو بھی یقینی بنانا ہے۔

 

انہوں نے کہا ہے کہ چترال سمیت دیگر جگہوں پر افغانستان سے دہشت گردانہ حملے ہوئے، افغانستان کی سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے، افغان عبوری حکومت یقینی بنائیکہ پاکستان کو افغان سر زمین سے خطرات درپیش نہ ہوں، پاکستان کو افغانستان سے خطرات پر تشویش ہے، پاکستان حالات کا جائزہ لے کر ہی طورخم سرحد کھولنے کا فیصلہ کرے گا۔دفترِ خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے بتایا ہے کہ پاک افغان تجارت میں اضافہ ہو رہا ہے، پاکستان اس تجارت میں اضافے کے لیے سہولتیں فراہم کر رہا ہے، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے میں بھارت سے واہگہ کے ذریعے سڑک سے تجارت شامل نہیں ہے، افغانستان سے بعض چینلز کے ذریعے بات ہو رہی ہے مگر ابھی کوئی نتیجہ خیز بات نہیں ہوئی، پاکستان اور افغانستان کے بات چیت کے لیے سفارت خانے سمیت مختلف چینلز ہیں۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ آرمی چیف کا دورہئترکیہ دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح کے رابطوں کے فروغ کے لیے ہے، اس دورے کے ذریعے پاکستان اور ترکیہ میں دفاعی تعاون کے فروغ کی کوشش کی جا رہی ہیں، دورے میں آرمی چیف ترکیہ کی مسلح افواج کے سربراہان سے بھی ملاقاتیں کر رہے ہیں۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79163

سائفر کیس میں عمران خان اور شاہ محمود کی ضمانت کی درخواستیں مسترد

سائفر کیس میں عمران خان اور شاہ محمود کی ضمانت کی درخواستیں مسترد

اسلام آباد( چترال ٹایمزرپورٹ)آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کردیں۔ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور رہنما پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی جس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے وکلا نے دلائل دیے۔ وکیل چیئرمین پی ٹی آئی سلمان صفدر نے تحریری دلائل لکھوائے۔سلمان صفدر نے کہا کہ تاریخ میں اتنا کسی کو سیاسی انتقام کا نشانہ نہیں بنایا گیا جتنا چیئرمین پی ٹی آئی کو بنایا گیا، چیئرمین پی ٹی آئی محب وطن پاکستانی ہیں، بطور وزیراعظم انھوں نے ملک کی خودمختاری کا سوچا، چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف 180 سے زائد کیسز درج کیے گئے، 140 سے زائد کیسز چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری سے قبل درج ہوئے۔بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ یہ کیس فرد واحد کا نہیں بنتا اس میں تو ساری کابینہ کو پراسیکیوٹ کرنا پڑے گا، چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری قابل ضمانت دفعات میں ہوئی، جرم وہ ہوتا ہے جس میں راز خاموشی سے کسی دشمن ملک کو دے دیتے اور مفاد لے لیتے، سات مارچ 2022ء کو وزارت خارجہ میں سائفر موصول ہوا، وزیراعظم کے اسٹاف کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ دیکھیں وہ ڈاکیومنٹ کدھر گیا؟ یہ اسٹاف کا احتساب بنتا ہے۔وکیل عمران خان سلمان صفدر نے کہا کہ اگر یہ جرم ہوتا تو نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کی میٹنگ کے سامنے یہ سائفر کیوں رکھا جاتا؟ نیشنل سکیورٹی کمیٹی میٹنگ میں یہ فیصلہ ہوتا ہے کہ متعلقہ ملک سے احتجاج کیا جائے گا،

 

سائفر کے ڈاکیومنٹ کا متن کسی جگہ پبلک میں کبھی نہیں دیا گیا، کبھی ہم نے نہیں کہا کہ ڈاکیومنٹ کا متن پبلک کیا ہو۔وکیل نے کہا کہ عطا تارڑ کو پتا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی گرفتار ہو چکے ہیں، سائفر کابینہ سے ڈی کلاسیفائیڈ ہوا۔ یہ کہہ کر چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل مکمل کرلیے۔عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے کہا کہ اگر سائفر چوری ہوگیا تھا تو اس پر دوسری کابینہ میٹنگ کیسے ہوئی؟ بابر اعوان نے کہا کہ سر میں کچھ دکھانا چاہتا ہوں اس پر جج نے مسکرائے ہوئے کہا کہ کیا آپ سائفر دکھانا چاہتے ہیں؟بابر اعوان نے سابق آرمی چیف قمر باجوہ کی ویڈیو گفتگو موبائل فون کے ذریعے عدالت کو دکھائی اور کہا کہ ویڈیو میں کہا گیا کہ سائفر نہیں وہ کاغذ تھا، چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا میرے گواہ میرے ملٹری سیکرٹری ہیں ایک نے کہا کاغذ تھا ایک نے کہا یہ پرچی تھی، اعظم خان کہاں ہے؟ جب اعظم یہاں نہیں تو یہ کیس مزید تفتیش کا کیس ہے۔ یہ کہہ کر بابر اعوان نے بھی دلائل مکمل کرلیے۔شاہ محمود کے وکیل شعیب شاہین نے اپنے دلائل کا آغاز کیا اور کہا کہ جو مقدمہ درج کیا اس مد میں یہ کوئی دستاویزات تو پیش کریں، شاہ محمود قریشی کی کوئی اسپیچ بھی نہیں بتائی بس نام لے لیا گیا، شاہ محمود قریشی نے صرف پریس کانفرنس نہیں کی اسی لیے نام ڈال دیا، اگر فیکٹس ہی ٹوئسٹ ہوگئے تو سیکریسی کہاں گئی؟جج ابو الحسنات نے کہا کہ دو باتیں کلئیر کریں، سائفر وزارت خارجہ سے گیا؟ وہ دستاویزات کہاں ہیں؟ وزارت خارجہ کا ڈاکیومنٹ الگ ہے، آرمی چیف کا الگ ہے، وزیراعظم آفس کا الگ سائفر ڈاکیومنٹ ہے۔

 

وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ آپ کا آفس آپ کو ڈاکیومنٹ دیتا ہے آپ کے آفس کے عملے کی ذمہ داری ہے اسے سنبھالنا، وزیراعظم کے پاس ہزاروں فائلز آتی ہیں، دستاویزات سنبھالنا ان کا کام نہیں۔جج نے کہا کہ ڈاکیومنٹ وزارت خارجہ سے وزیر اعظم کے پرنسپل سیکریٹری کے پاس گیا، سننے میں آرہا ہے وہ ڈاکیومنٹ گم ہو گیا، وہ ڈاکیومنٹ کہاں گیا؟ اس پر شاہ محمود قریشی کے وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ ڈاکیومنٹ وزارت خارجہ میں ہے، ڈاکیومنٹ کی ذمہ داری پرنسپل سیکریٹری کی ہے۔جج نے کہا کہ میرے اسٹاف کے پاس بھی کچھ آتا ہے تو مجھے دیکھنا تو ہے، وکیل شعیب نے کہا کہ اگر آپ کے اسٹاف سے کہیں جاتا ہے تو اسٹاف سے ڈاکیومنٹ کا پوچھا جاتا ہے، وزیراعظم کے پاس تو روزانہ آئی بی، آئی ایس آئی آئی کی رپورٹس آتی ہیں، وزیراعظم کے پاس بڑی تعداد میں روزانہ فائلیں آتی ہیں،جو بھی ڈاکیومنٹ ہے اس کی ذمہ داری وزیر اعظم کے پرنسپل سیکرٹری کی ہے، وزیراعظم آفس میں آنے والی دستاویزات سنبھالنا وزیراعظم کا کام نہیں پرنسپل سیکرٹری کا کام ہے۔پی ٹی آئی کے وکیل وکیل شیرافضل مروت نے دلائل میں کہا کہ سیکرٹ ایکٹ 1923ء میں نہیں بتایا گیا کہ سائفر کو کس طرح ڈی کلاسیفائی کرنا ہے؟ کلاسیفائیدڈ انفارمیشن آخر ہے کیا؟ عدالت پہلے اس کا تعین کرے،

 

ڈونلڈ لو نے کہا پی ٹی آئی کی حکومت گرائیں ورنہ نتائج کے لیے تیار رہیں، پاکستان کی سائفر لینگویج کسی دوسرے ملک کے ساتھ نہیں ملتی۔وکیل نے کہا کہ سیکرٹ ایکٹ 1923ء دراصل صحافیوں کے خلاف استعمال کرنے کے لیے تھا، سائفر آیا جس کے سیاسی مقاصد تھے، حکومت ایک ہفتے میں ختم ہوگئی، سپریم کورٹ نے 2022ء ں سائفر کے حوالے سے پورے ملک کو بتایا، سائفر کوئی دستخط شدہ دستاویز نہیں تھا، کمپیوٹر سے نکالاگیا دستاویز تھا، سائفر کی ہزاروں فوٹو کاپیاں کریں تو سائفر ہی کہلائیگا۔دوران سماعت ایف آئی اے کے پراسیکیوٹرز نے دلائل دیے، دلائل سے قبل سماعت ان کیمرا کرنے کی درخواست کی۔ عدالت نے درخواست ضمانت پر بقیہ سماعت ان کیمرا ڈکلیئر کردی جج ابوال حسنات ذوالقرنین کے حکم پر غیر متعلقہ افراد، وکلاء اور صحافیوں کو کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا گیا۔بعد ازاں آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی عدالت نے سائفر کیس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا جو کچھ دیر میں سنادیا گیا۔ عدالت نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کردیں۔

 

پی ٹی آئی کا عمران خان کی درخواست ضمانت مسترد ہونے کا فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان

اسلام آباد(سی ایم لنکس) تحریک انصاف کے وکلا نے چیئرمین عمران خان کی سائفر کیس میں درخواست ضمانت مسترد ہونے کا عدالتی فیصلہ اسلام ا?باد ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت میں درخواست مسترد ہونے کے بعد پی ٹی آئی وکلاء نے جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سائفر کیس میں چئیرمن پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت مسترد ہونے پر افسوس ہوا، سائفر ایک حقیقت ہے جسے کابینہ میں رکھا گیا، اس فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے۔وکیل انتظار پنجوتھہ نے کہا کہ اس کیس میں چئیرمین پی ٹی آئی کو جیل میں رکھنا شرم ناک ہے، ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ ڈونلڈ لو کو طلب کیا جاتا لیکن اب امید ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ سے انصاف مل جائے گا۔نعیم پنجوتھہ نے کہا کہ ہماری طرف سے تمام حقائق عدالت کے سامنے رکھے گئے، پراسیکیوشن کی جانب سے ان کیمرا سماعت ہوئی، کیس میں پراسیکیوشن دلائل میں ناکام رہی لیکن پتا نہیں کیوں درخواست مسترد کردی گئی۔نعیم پنجوتھہ نے مزید کہا کہ ایک ملک کا اشتہاری نواز شریف وطن واپس آرہا ہے اور اس کے استقبال کے لیے تیاری کی جا رہی ہے۔وکیل علی اعجاز نے کہا کہ جو فیصلہ آیا انتہائی افسوس ناک فیصلہ ہے اسے چیلنج کیا جائے گا آج نظریہ دلاور کو دہرایا گیا ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79160

صوبائی ایپکس کمیٹی کا اجلاس، نان کسٹم پیڈ گاڑیوں اور مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق اہم فیصلے کئے گئے،سوشل میڈیا کے ذریعے فیک نیوز پھیلانے والوں کے خلاف سخت اقدامات  اُٹھانے کا فیصلہ

Posted on

صوبائی ایپکس کمیٹی کا اجلاس، نان کسٹم پیڈ گاڑیوں اور مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق اہم فیصلے کئے گئے،سوشل میڈیا کے ذریعے فیک نیوز پھیلانے والوں کے خلاف سخت اقدامات  اُٹھانے کا فیصلہ

 

پشاور ( چترال ٹایمزرپورٹ ) نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم کی زیر صدارت جمعرات کے روز صوبائی ایپکس کمیٹی کا ایک اہم اجلاس سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہواجس میں نگران صوبائی وزیر برائے خزانہ احمد رسول بنگش، کور کمانڈر پشاورلیفٹیننٹ جنرل حسن اظہر حیات، چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری کے علاوہ دیگر اعلیٰ سول و عسکری حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے سلسلے میںخیبرپختوا انٹگریٹیڈ سکیورٹی آرکیٹکچر(KPISA) کے فورم کے زیر سایہ اہم معاملات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں دہشت گردی میں معاون ثابت ہونے والی غیر قانونی سرگرمیوں کی موثر روک تھام کیلئے سخت اقدامات جبکہ غیر قانونی موبائل سموں، دھماکہ خیز مواد، بھتہ خوری، ہنڈی حوالہ، غیر قانونی اسلحہ، سمگلنگ، جعلی دستاویز سازی، منشیات کی سمگلنگ اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف کریک ڈاﺅن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ان غیر قانونی سرگرمیوں کے موثر تدارک کیلئے متعلقہ وفاقی و صوبائی محکمے اور انٹیلی جنس ادارے مربوط کاروائیاں عمل میں لائیں گے۔ مزید برآں غیر قانونی سرگرمیوں میں معاونت فراہم کرنے والے سرکاری ملازمین کے خلاف سخت کاروائی کرنے جبکہ صوبے میں غیر قانونی طور پر رہائش پذیر افغان باشندوں کا ڈیٹا اکھٹا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

 

کمیٹی اجلاس میں نان کسٹم پیڈ گاڑیوں اور مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق معاملات کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا اور اہم فیصلے کئے گئے۔ اجلاس میں سوشل میڈیا کے ذریعے ریاست کے خلاف نفرت اور فیک نیوز پھیلانے کے عمل کو ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے ملوث افراد کے خلاف سخت سے سخت اقدامات اُٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اجلاس میں بھتہ خوری میں ملوث عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا عزم دہراتے ہوئے بھتہ خوری کے خاتمے کیلئے کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ میں خصوصی یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ شرکائکو نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے سلسلے میں پراونشل سکیورٹی سیکرٹریٹ کی اب تک کی کارکردگی پر بریفینگ دی گئی۔ فورم نے اب تک کی پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور مزید بہتر انداز میں کام کرنے کیلئے وفاقی اور صوبائی اداروں کی طرف سے مربوط اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے سلسلے میں ضلعی سطح پر قائم کمیٹیوں اور صوبائی اپیکس کمیٹی کے درمیان اشتراک کار کو مزید مربوط بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔ اجلاس میں ہنڈی حوالہ کے کاروبار میں ملوث عناصر کے خلاف ایجنسیوں کی حالیہ کاروائیوں کی تعریف کی گئی اور اس غیر قانونی کاروبار میں ملوث عناصر کیلئے قوانین کو سخت بنانے اور بینکنگ ٹرانزیکشن کے عمل کو آسان بنانے کے اقدامات پر اتفاق کیا گیاجبکہ ان غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے سلسلے میں وفاقی حکومت کے محکموں اور اداروں سے جڑے معاملات کو وزیراعظم کی سطح پر اُٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کیلئے وزیراعظم پاکستان کے ساتھ خصوصی اجلاس منعقد کیا جائے گا۔

 

غیر قانونی اسلحے کی روک تھام کیلئے صوبے میں اسلحہ بنانے والے کارخانوں کی رجسٹریشن اور آڈٹ جبکہ مختلف اشیائکی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے جوائنٹ چیک پوسٹس کے قیام سمیت بارڈر مینجمنٹ کو بہتر بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں تعلیمی اداروں میں منشیات کی سپلائی پر خصوصی نظر رکھنے اور منشیات کی تیاری اور سپلائی میں ملوث بڑی مچھلیوں کے خلاف کریک ڈاﺅن کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اجلاس میں صوبائی اپیکس کمیٹی کے آئندہ اجلاس باقاعدگی سے منعقد کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیراعلیٰ نے اپیکس کمیٹی کے اجلاسوں کو معنی خیز بنانے کے سلسلے میں اس کے فیصلوں پر عمل درآمد یقینی بنانے کیلئے فالو اپ کا موثر میکنزم تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں کے خلاف نفرت پھیلانا خطرناک اور ناقابل برداشت عمل ہے، ایسے عناصر کے خلاف موثر کاروائیاں عمل میں لائی جائیں۔ وزیراعلیٰ نے صوبے میں منشیات کے استعمال کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ منشیات کے استعمال سے ہماری نئی نسل تباہ ہورہی ہے۔ منشیات فروشوں کی اصل جڑوں تک پہنچنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ منشیات تیار کرنے اور سپلائی کرنے والے عناصر کے خلاف خصوصی کاروائیاں عمل میں لائی جائیں تاکہ نوجوان نسل کو تباہی سے بچایا جا سکے۔ وزیراعلیٰ نے کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کو بھی بھتہ خوروں کے خلاف کاروائیوں پر خصوصی توجہ دینے کی ہدایت کی ہے۔
<><><><><><>

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79157

ملکی موجودہ صورتحال میں اتحاد واتفاق سے ہی کامیابی وترقی ممکن ہے، گورنر حاجی غلام علی

Posted on

ملکی موجودہ صورتحال میں اتحاد واتفاق سے ہی کامیابی وترقی ممکن ہے، گورنر حاجی غلام علی
ریاست کی مضبوطی، استحکام اور ملک کو موجودہ مشکل حالات سے نکالنے کیلئے مشترکہ کردار کی ضرورت ہے،گورنر
گورنر سے ضلع پشاورسے 40 رکنی، لکی مروت سے8 رکنی اور اسلام آباد سے 5 رکنی نمائندہ وفود کی الگ الگ ملاقات، عوامی مسائل پرتبادلہ خیال
گورنرسے یونائیٹڈ پی ڈی اے ورکرز اور پی ڈی اے ایمپلائز یونین کے نمائندہ وفدکی بھی ملاقات،وفدکاگورنر کی یقین دہانی پر ملازمین کی جانب سے جاری احتجاج ختم کرنے کا اعلان

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) گورنر خیبرپختونخواحاجی غلام علی نے کہاہے کہ عوام کی خدمت کو اپنا فرض وعبادت سمجھتاہوں، نیت اللہ کی رضا وخوشنودی ہوں تو کامیابی ضرور ملتی ہے۔ اپنی زندگی کو انسانیت کی بھلائی میں کسی نہ کسی جہت سے مصروف رکھنی چاہئے۔ ریاست کی مضبوطی، استحکام اور ملک کو موجودہ مشکل حالات سے نکالنے کیلئے مشترکہ کردار کی ضرورت ہے کیونکہ ملکی موجودہ صورتحال میں اتحاد واتفاق سے ہی کامیابی وترقی ممکن ہے۔

ان خیالا ت کااظہار انہوں نے گذشتہ روزپشاور سے قاری عبدالوسع اور مولاناعبدالمالک کی سربراہی میں 40 رکنی وفد سے گورنرہاؤس میں ملاقات کے دوران کیا۔سابق نگران صوبائی وزیر حامدشاہ بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وفد میں مولاناعبدالمتین، ملک نوشاد، مفتی کامران، مولانافضل وہاب، عبدالوہاب، محمد ایاز، قاری شکیل، اسامہ، حاجی نورالامین، محمدسلیم اور سیدسجادباچاچمکنی سمیت دیگر شامل تھے۔ وفد نے گورنر کو اپنے اپنے علاقوں میں بجلی، گیس، تعلیم اور صحت سمیت دیگر مشکلات سے گورنرآگاہ کیا اور ان مسائل کے حل کیلئے گورنر سے کردار ادا کرنے کی درخواست کی۔وفد کے شرکاء نے گورنر کو خراج تحسین بھی پیش کیا صوبے کی تاریخ میں پہلی دفعہ ایک گورنربلاامتیاز صوبے کے عوام کی خدمت میں مصروف عمل ہے اور سب کیلئے گورنرہاؤس کے دروازے کھول رکھے ہیں۔ گورنرنے اس موقع پر مسائل کے حل کیلئے اپنی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

وفد سے گفتگو کرتے ہوئے گورنرنے کہاکہ نوجوانوں کوشائستگی، روایات اوراقدار کو اپنی زندگی کاحصہ بناناہوگا اور ملکی ترقی و خوشحالی کی سوچ اپنانی ہوگی کیونکہ منفی رویوں سے باہر نکل کر مثبت انداز سے آگے بڑھنے سے ہی مجموعی ترقی ممکن ہے۔انہوں نے کہاکہ مشران اور نوجوانوں کو ملک کی ترقی و خوشحالی کیلئے 9 مئی جیسے واقعات کی نفی کرنی ہوگی۔ 9 مئی نے ملک کی بنیادیں ہلا کررکھ دی، ہمارا فرض بنتاہے کہ ریاست اور ریاستی اداروں کے ساتھ کھڑے رہیں اوراس ملک کومضبوط تربنائے۔ ریاست کوکمزورکرنے اور انتشار پھیلانے کی سوچ رکھنے والے ملک کے خیرخواہ نہیں ہوسکتے، بالخصوص نوجوانوں کو متحد ہوکرملک میں منفی سوچ کی بیخ کنی کرنی ہوگی اورشائستگی، روایات اوراقدار کوفروغ دیناہوگا۔انہوں نے کہاکہ  عوام کی احساس محرومیوں کاخاتمہ،صحت، تعلیم اورانفراسٹرکچر کی سہولیات فراہم کرناصوبائی  حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں۔ خیبرپختونخوا سمیت ملک کو اس وقت امن وامان کی صورتحال اور معاشی بدحالی جیسے چیلنجز کا سامناہے اور ان چیلنجز پرقابو پانے کیلئے ہرمکتبہ فکر اور بالخصوص علماء کرام کو اپنا کردار ادا کرناہوگا۔ علاوہ ازیں گورنر سے یونائیٹڈ پی ڈی اے ورکرز اور پی ڈی اے ایمپلائز یونین کے صدور مسعود صدیقی اور ضیاء الحق کی سربراہی میں 10 رکنی وفد نے بھی گورنرہاوس میں ملاقات کی۔

 

وفد کے شرکاء نے گورنر کو بتایاکہ وہ چندروز سے اپنے محکمانہ مسائل کے حل کیلئے احتجاج پر  ہیں لیکن شنوائی نہیں ہو رہی ہے،جس پر گورنرنے پی ڈی اے ملازمین کو فوری احتجاج ختم کرنے کا کہتے ہوئے کہاکہ احتجاج اور ہڑتالوں سے مسائل حل نہیں ہوتے،مسائل کے حل کیلئے مذاکرات ہی واحد راستہ ہے۔ انہوں نے وفدکو محکمانہ اوردیگرمسائل کے حل کیلئے صوبائی وزیربلدیات سے بات کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہاکہ آپ اپنی ساری توجہ فرائض کی انجام دہی پررکھیں۔وفد کے شرکاء نے گورنر کی پیشکش پر احتجاج ختم کرنے کا اعلان کیا اور مسائل کے حل کی یقین دہانی پر گورنر کا شکریہ ادا کیا۔ علاوہ ازیں گورنر سے لکی مروت سے مولانا اشرف علی کی سربراہی میں 8 رکنی وفد نے بھی ملاقات کی۔ وفد میں قاری محمد عمر اشرفی، قاری اصغر علی،قاری محمد ادریس، امیر محمد اور انعام اللہ شامل تھے۔وفد نے علاقے کے عوام کو درپیش مسائل سمیت لکی مروت یونیورسٹی سے متعلق امور پرتبادلہ خیال کیا۔ دریں اثناء گورنر سے اسلام آباد سے عامر سلیمان اخونزادہ کی سربراہی میں بھی 5 رکنی وفدنے ملاقات کی۔ وفد میں سید افتخار شاہ،آفتاب اللہ خان بابوزئی،عادل سالار شامل تھے۔ ملاقات میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79154

ملک و ملت کے لیے قربانی دینا اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ پوسٹ گریجویٹ کالج گلگت میں مقررین کا خطاب

ملک و ملت کے لیے قربانی دینا اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ پوسٹ گریجویٹ کالج گلگت میں مقررین کا خطاب

گلگت(خصوصی رپورٹ: امیرجان حقانی) گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج مناور گلگت میں ” یوم دفاع و شہداء پاکستان” کے عنوان سے ایک تقریب سابق ڈائریکٹر ایجوکیشن کالجز پروفیسر میر احمد خان کی صدارت میں منعقد ہوئی۔اس تقریب میں کالج کے طلبہ نے یوم دفاع و شہداء پاکستان کے عنوان پر، تقریری اور ملی نغموں کے مقابلے میں حصہ لیا۔تقریب کے مہمان خصوصی پروفیسر میراحمد خان نے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا دشمن پر قابو پانے کے لیے بہترین علم کے ساتھ اعلی اخلاق و عمل کی بھی ضرورت ہے۔معاشی مستحکم قوموں کو کوئی زیر نہیں کرسکتا۔دشمن کے عزائم یہ ہیں کہ آپ کو علم سے، عمل سے، معاشی استحکام اور سیاسی شعور و بیداراری سے محروم رکھے لہذا علم کی ساتھ اخلاقیات کو بھی ملحوظ خاطر رکھ کر آگے بڑھیں۔سابق ڈائریکٹر کالجز پروفیسر تہذیب الحسن نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ستمبر کا یہ ولولہ انگیز اور بابرکت مہینہ اہل پاکستان کے لیے نئے ولولے، عہد تجدید وفا اور ایثار و قربانی کا درس لے کر آتا ہے۔اگر ہمارے اندر قومی یکجہتی، وطن سے محبت، نظریہ پاکستان سے لگاؤ ہو تو ہم ہر ناممکن کو ممکن بناسکتے ہیں۔جذبہ عشق و ہ عظیم جذبہ جو کسی قوم کے اندر پیدا ہوتو وہ قوم ورطہ حیرت میں مبتلا کردینے والے کارنامے انجام دیتی ہے۔

 

 

انہوں نے مزید کہا کہ پاک فوج کے جوانوں کی قربانی اور جذبہ کی مثال جدید کلاسیکل جنگوں میں ملنا مشکل ہے۔آج کا دور ہم سے تقاضہ کرتا ہے کہ اس جذبہ، اس شوق اور اس عشق شہادت کو اپنے دلوں میں منور کریں۔آج علمی تجلیات کا دور ہے۔ہمیں اپنی سوچ اور فرقہ سے نکل کر قومی سوچ پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔1965ء میں پوری قوم بیدار تھی، قوم کے اندر پاکستانیت بیدار تھی ، آج بھی اسی جذبے کو بیدار کرنے کی ضرورت ہے اور طلبہ کرام کی ذمہ داری تعلیمی محاذ کے سچے سپاہی بننا ہے۔ پروفیسر محمد عالم، پرنسپل پوسٹ گریجویٹ کالج نے اپنے اختتامی خطبہ میں طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یوم دفاع سے زیادہ یوم شہدا کہلانا بہتر ہے۔پاکستان کی فوج نے کئی بڑی جنگیں لڑی، ان جنگوں میں فوج کیساتھ پاکستانی قوم کے بہت سارے رضاکاروں نے جام شہادت نوش کیا۔اور مقابلوں میں حصہ لینے والے طلبہ کو مبارکباد پیش کی اور معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ کالج کے لیکچرار فدا حسین نے کہاطلبہ کو اپنا اصل دشمن پہچان کر اس کا مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔یہ صرف تعلیم کے ذریعے ممکن ہے۔ ان تمام امور کو سمجھنا ضروری ہے جن کو بنیاد بناکر مغرب نے ہم پر یلغار کیا ہے اسی یلغار کے لیے اٹھ کھڑا ہونا ہے۔

 

یوم دفاع کے پروگرام کی ترتیب و تزئین میں پروفیسر اشتیاق احمد یاد کی خصوصی معاونت رہی ۔ انہوں نے مختلف اوقات میں طلبہ ،لٹریری کمیٹی اور دیگرذمہ اران کے ساتھ کوارڈینشن کی اور طلبہ سے اپنے خصوصی خطاب میں کہاہماری کالج کی تاریخ بہت شاندار ہے۔ہم کالج میں تقریبات کا انعقاد اس لیے کرتے ہیں تاکہ قومی ایام اور مختلف تہواروں کے حوالے سے طلبہ کی فکری رہنمائی کیساتھ طلبہ میں چھپے ٹیلنٹ کو ڈسکور کیا جاسکے۔بہت جلد ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کاانعقاد بھی کیا جائے گا جس میں طلبہ کے ہر قسم کا ٹیلنٹ ڈسکور ہوسکے گا۔احمد سلیم سلیمی نےتمہیدی کلمات میں کہا چھ ستمبر کو یوم دفاع کے نام سے پوری قوم پاک فوج سے اظہار یکجہتی کرتی ہے۔یوم دفاع مملکت خداداد پاکستان کے تمام اسٹیک ہولڈر اپنے اپنے انداز میں مناتے ہیں۔تعلیمی اداروں میں بھی اس دن تقریبات منعقد کی جاتی ہیں۔ زندہ قومیں ملک و ملت کی دفاع کے لیے جان نچھاور کرنے والوں کو سلام عقیدت پیش کرتی ہیں اور ان سے یکجہتی کا اظہار کرتی ہیں۔پاکستانی قوم انتہائی احسن انداز میں یوم دفاع کے موقع پر فوج کی قربانیوں کا اعلان کرتی ہے۔ ہم نے بھی اپنے طلبہ میں تقاریر اور ملی نغموں کے ذریعے اس بیداری میں حصہ لینے کی شعوری کوشش کی ہے۔

 

تقریب یوم دفاع سے پروفیسر نجم الدین اور امیرجان حقانی نے بھی گفتگو کی اور نتائج کا اعلان کیا۔کالج کے طلبہ کے درمیان یوم دفاع و شہداء پاکستان کے عنوان سے تقریری مقابلہ ہوا۔ طلبہ کی تقاریر کا خلاصہ یہ ہے۔6 ستمبر 1965 کو جب انڈین فوج نے اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کے لیے لاہور پر قبضہ کرنا چاہا تو پاکستان آرمی کے ڈیڑھ سو نوجوانوں نے انڈیا کے ڈیڑھ ہزار فوجیوں کو روکے رکھا۔انڈیا کے مذموم ارادوں پر اس وقت پانی پھر گیا جب ہر محاذ میں ان کے فوجیوں کو پسپائی ہوئی۔سیالکوٹ کے علاقہ چونڈہ میں بھارت کے 45ٹینک تباہ کردیے گئے۔دوسری جنگ عظیم کے بعد یہ ٹینکوں کی سب سے بڑی جنگ تھی۔لاہور کے محاذ پر مسلسل پانچ دن تک میجرعزیز بھٹی اور ان کے ساتھیوں نے ان کا مقابلہ کیا اور بالآخر جام شہادت نوش کرگئے۔ستمبر 1965کی جنگ میں بھارتی فوج نے 17 دن میں 12حملے کیے لیکن پاکستان آرمی کے نوجوان مسلسل انہیں لاہور داخل ہونے سے روکتے رہے۔طلبہ کرام نے ولولہ انگیز انداز میں مزید کہا، جب تک پوری قوم،سیاسی، اخلاقی،نظریاتی اور جانی ومالی اعتبار سے فوج کیساتھ کھڑی نہیں ہوگی تب تک فوج کو ملک و ملت کا دفاع مشکل ہوجاتا ہے۔ وہ قومیں سروخرو ہوتی ہیں جن کی عوام اور شعبہ ہائے زندگی کے تمام لوگ اپنی فوج کیساتھ کھڑے ہوتے ہیں اور مشکل وقت میں ہر فرد فوجی سپاہی کا کردار ادا کرتا ہے۔

 

اس خصوصی تقریب میں طلبہ نے تلاوت، نعت، ملی نغمے، تقاریراور فنکاری کے ذریعے اپنے ٹیلنٹ کا اظہار کیا۔طالب علم محمد علی حیدری نے تلاوت کلام، طالب علم یاسرحمید نے نعتیہ کلام اور طالب علم خلیل احمد نے ستار کے ذریعہ قومی ترانہ پیش کیا۔تقریری مقابلوں میں پہلی پوزیشن طالب علم الطاف حیدر، دوسری پوزیشن حسن احمد اور تیسری پوزیشن طالب علم وجاہت اعظم نے حاصل کی جبکہ ملی نغموں میں پہلی پوزیشن طالب علم وجاہت اعظم، دوسری ساجد علی اور تیسری شایان علی شان نے حاصل کرکے انعام اپنے نام کر دیا۔طالب علم محمد ادریس، طالب علم خادم حسین اور ثاقب خان نے بھی مقابلوں میں حصہ لیا اور سرٹیفیکیٹس لیے۔ اس تقریب کی خصوصی بات یہ تھی کہ کالج انتظامیہ کی طرف سے پروفیسر براداری کے سینئر رفقاءپروفیسروں کو مدعو کیا گیا تھا جن میں پروفیسر میراحمد خان، پروفیسر محبوب علی خان، پروفیسر اسلم عبداللہ، پروفیسر تہذیب الحسن،پروفیسر اویس احمد اور پروفیسر ڈاکٹر خالد اشرف نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔اور پوزیشن ہولڈر طلبہ میں سرٹیفکیٹ اور نقد انعام تقسیم کیے۔تقریری مقابلوں میں ججز کے فرائض پروفیسر نجم الدین، پروفیسر اشتیاق احمد یاد اور پروفیسر محمد رفیع نے جبکہ ملی نغموں کے مقابلوں میں منصفین کے فرائض پروفیسر جٹوری، پروفیسرلقمان رسول اور امیرجان حقانی نے انجام دیے۔

chitraltimes post graduate college gilgit seminar 2 chitraltimes post graduate college gilgit seminar 3

chitraltimes post graduate college gilgit seminar

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, گلگت بلتستانTagged
79149

15 ستمبر سے ملک بھر میں بارشوں کی پیشگوئی

Posted on

15 ستمبر سے ملک بھر میں بارشوں کی پیشگوئی

اسلام آباد( چترال ٹایمزرپورٹ) محکمہ موسمیات نے 15 ستمبر سے ملک بھر میں بارشوں کی پیشگوئی کر دی۔15 سے 20 ستمبر کے دوران آندھی اور تیز ہواؤں کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش کا امکان ہے جبکہ خلیج بنگال سے مون سون ہوائیں ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہوں گی، 16 ستمبر سے مغربی ہوائیں بھی ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہونے کا امکان ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق 15 سے 20 ستمبر کے دوران کشمیر، گلگت بلتستان، مری، گلیات سمیت پنجاب کے اکثر مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بادل برسنے کا امکان ہے، اس دوران راولپنڈی، اسلام آباد سمیت خیبرپختونخوا میں بھی تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش ہو سکتی ہے۔16 سے 18 ستمبر کے دوران کرم، لکی مروت، ڈیرہ اسماعیل خان، بنوں، کرک، وزیرستان اور جنوبی پنجاب میں وقفے وقفے سے بارش متوقع ہے جبکہ 16 سے 18 ستمبر کو راجن پور، موسیٰ خیل، بارکھان، ڑوب، قلات، خضدار، میرپور خاص، تھرپارکر، خیرپور، عمر کوٹ میں بھی بادل برسنے کا امکان ہے۔دوسری جانب 17 سے 19 ستمبر کے دوران گلگت بلتستان، کشمیر، گلیات، چترال، ایبٹ آباد، راولپنڈی، اسلام آباد میں ندی نالوں میں پانی کے بہاؤ میں اضافے کا امکان ہے جبکہ موسلادھار بارشوں کے باعث کشمیر، گلگت بلتستان، چترال، مانسہرہ میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔بارشوں کے باعث حالیہ گرمی کی شدت میں کمی کا امکان ہے جبکہ آندھی تیز ہواؤں کے باعث کمزور انفراسٹرکچر سولر پینل کو نقصان پہنچنے کا خدشہ جس کے پیش نظر محکمہ موسمیات نے تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔

 

روسی صدر پاکستان کا دورہ کریں گے: روسی سفیر ڈینیلا گانیچ

اسلام آباد(سی ایم لنکس)روسی سفیر ڈینیلا گانیچ نے بتایا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن جلد یا بدیر پاکستان کا دورہ کریں گے۔روسی سفیر نے یہ بات پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ میں پاک روس تعلقات کے موضوع پر گفتگو کے دوران بتائی ہے۔روسی سفیر ڈینیلا گانیچ کا کہنا ہے کہ ہم یوکرائن جنگ جیتنے کی پوزیشن میں ہیں، یہ صرف وقت کی بات ہے کہ ہم کب جنگ جیتیں گے۔ان کا کہنا ہے کہ روس، چین، بھارت اور پاکستان کبھی اکٹھے نہیں ہوئے، روس، چین، پاکستان اور ایران کا ایک کور گروپ ہے۔روسی سفیر ڈینیلا گانیچ کا یہ بھی کہنا ہے کہ میں کریملن کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کر سکتا، جب میں ریٹائرڈ ہوں گا تو خواہش ہو گی کہ آپ کے آم امپورٹ کروں۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79139

وزیراعظم کی رہائشگاہ کی بجلی کا بل 9819 روپے ہونے کے باوجود ادا نہیں کیا گیا،دفترخارجہ  4کروڑ32لاکھ ،81 ہزارروپے سے زائد کا نادہندہ ہے

Posted on

وزیراعظم کی رہائشگاہ کی بجلی کا بل 9819 روپے ہونے کے باوجود ادا نہیں کیا گیا،دفترخارجہ  4کروڑ32لاکھ ،81 ہزارروپے سے زائد کا نادہندہ ہے

اسلام آباد( چترال ٹایمزرپورٹ)وزیراعظم کی رہائشگاہ کی بجلی کا بل 9819روپے ہونے کے باوجود ادا نہیں کیا گیا،مختلف وزارتیں، ڈویڑنز اور سرکاری ادارے بجلی بلوں کے نادہندہ،،مختلف وزارتوں کے ذمے کروڑوں روپے کے بجلی بل کے واجبات شامل ہیں۔دفترخارجہ 14کروڑ32لاکھ 81ہزارروپے سے زائد کا نادہندہ ہے،بی بلاک میں مختلف وزراتیں 9کروڑ83لاکھ 67ہزارسے زائد کا نادہندہ ہے،وزیراعظم کی رہائشگاہ کی بجلی کا بل 9819روپے ہے لیکن پھر بھی نادہندہ ہے،وزیراعظم کی رہائشگاہ کا گزشتہ ماہ کا بل بھی ادا نہیں کیا گیا۔مختلف وزارتیں، ڈویڑنز اور سرکاری ادارے بجلی بلوں کے نادہندہ ہیں،مختلف وزارتوں کے ذمے کروڑوں روپے کے بجلی بل کے واجبات شامل ہیں،دفترخارجہ 14کروڑ32لاکھ 81ہزارروپے سے زائد کا نادہندہ ہے۔بی بلاک میں مختلف وزارتیں 9کروڑ83لاکھ 67ہزارسے زائد کی نادہندہ ہیں،کیوبلاک،وزارت خزانہ سمیت دیگربلاکس میں 4کروڑ 97لاکھ 20ہزار روپے سے زائد کا نادہندہ ہیں،سی بلاک میں واقع وزارتیں 4کروڑ 4لاکھ 49ہزار روپے سے زائد کی نادہندہ ہیں۔پارلیمنٹ ہاؤس بجلی بلوں کی مد میں 5کروڑ20لاکھ 26ہزارروپے سے زائد کا نادہندہ ہے،ایف بی آر بجلی بلوں کی مد میں ایک کروڑ 54لاکھ 20ہزار روپے سے زائد کا نادہندہ ہے،کابینہ بلاک بجلی بلوں کی مد میں 7کروڑ64لاکھ 97ہزارسے زائد کا نادہندہ ہے۔سندھ ہاؤس 66لاکھ 53ہزاراور پنجاب ہاؤس 51لاکھ 20ہزارروپے کا نادہندہ ہے،نیشنل لائبریری کے بجلی بلوں کی مدمیں 12لاکھ 90ہزار،نیشنل آرٹ گیلری17لاکھ80ہزارروپے سے زائد کے واجبات شامل ہیں،پارلیمنٹ لاجزکے بقایاجات 10لاکھ سے زائد کے ہیں،آزاد کشمیر سیکرٹریٹ کے بجلی بلوں کی مد میں 9لاکھ 87ہزارسے زائد کے واجبات شامل ہیں۔

 

آئی ایم ایف کا بجلی پیدا کرنے والی صنعتوں سے مراعات واپس لینے کا مطالبہ

اسلام آباد(سی ایم لنکس)بجلی بلوں پر ریلیف کے معاملے پر وزارت توانائی، وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف کے درمیان پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔نجی ٹی وی ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان سے ایک اور مطالبہ کرتے ہوئے بجلی خود پیدا کرنے والی صنعتوں کو دی گئی مراعات واپس لینے کا مطالبہ کر دیا ہے۔آئی ایم ایف نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بجلی بنانے والی صنعتوں کے لئے گیس قیمتوں میں فوری اضافہ کیا جائے، کہا گیا کہ یہ اضافہ جو لائی 2023ء سے نافذ کیا جائے۔عالمی مالیاتی ادارے پاکستان سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ صنعتوں کے لئے رعایتی ٹیرف ختم کرکے قیمتوں میں اضافے کا پلان دیا جائے، آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ صارفین کو ریلیف دینے کے لئے پاور سیکٹر کا نظام درست کیا جائے۔ذرائع کے مطابق بجلی بلوں پر ریلیف پلان کی آئی ایم ایف شرائط پر عمل درآمد کے لیے وقت مانگ لیا گیا ہے۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79137