برفانی چیتے کو موسمیاتی تبدیلی کی علامت کے طور پر عالمی سطح پر تسلیم کروانے کے لیے پاکستان کی سفارتی کوششیں تیز
برفانی چیتے کو موسمیاتی تبدیلی کی علامت کے طور پر عالمی سطح پر تسلیم کروانے کے لیے پاکستان کی سفارتی کوششیں تیز
اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ ) موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کا موثر انداز میں سدِ باب کرنے کے لئے وزارت موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی کوآرڈینیشن نے عالمی سنو لیپرڈ اور ایکو سسٹم پروٹیکشن پروگرام کے 12 رکن ممالک کے ساتھ مل کر برفانی چیتے کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں موسمیاتی موافقت کی عالمی علامت کے طور پر تسلیم کروانے کے لیے اپنی کوششوں کو تیز کر دیا ہے۔
وزارت موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی کوآرڈینیشن میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں وزیراعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی،رومینا خورشید عالم نے اس اقدام کے ابتدائی مراحل کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔منصوبے کے تحت اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی، برفانی چیتے کے مسکن والے ممالک اور بین الاقوامی تحفظِ حیاتیات کے اہم اداروں کو باضابطہ خطوط ارسال کیے جائیں گے۔ اس ضمن میں پاکستان کی وزارت خارجہ کو بھی اہم ذمہ داری دی جائے گی تاکہ قومی سطح پر مکمل ہم آہنگی کو یقینی بنایا جا سکے۔ پاکستان رواں سال نومبر میں باکو، آذربائیجان میں ہونے والی کانفرنس آف پارٹیزمیں اس تجویز کو بھرپور طریقے سے پیش کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رومینا خورشید عالم نے پاکستان کی جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے دیرینہ عزم کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا، “برفانی چیتا صرف قدرتی خوبصورتی کی علامت نہیں، بلکہ موسمیاتی تبدیلی کا ایک اہم اشارہ ہے۔ پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جو موسمیاتی تبدیلی کے شدید اثرات کا سامنا کر رہے ہیں، اور ہم اس کے اثرات سے نمٹنے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھانے کے لیے پرعزم ہیں۔”
پاکستان کے وائلڈ لائف کے سفیر سردار جمال احمد خان لغاری نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا، “پاکستان عالمی سطح پر برفانی چیتے کو موسمیاتی موافقت کی علامت کے طور پر تسلیم کروانے کے لیے گلوبل سنو لیپرڈ اینڈ ایکو سسٹم پروٹیکشن پروگرام کے رکن ممالک کے ساتھ مل کر بھرپور کوششیں کر رہا ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ ہماری مشترکہ کوششیں اقوام متحدہ میں اس تجویز کی کامیاب منظوری کا سبب بنیں گی، اور پاکستان کی موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے آواز عالمی سطح پر مزید مضبوط ہوگی۔”
سنو لیپرڈ فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر، ڈاکٹر محمد علی نواز نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان برفانی چیتے کی ایک اہم آبادی کا مسکن ہے، جس میں سے کئی برفانی چیتوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جب یہ قرارداد اقوام متحدہ میں پیش کی جائے گی، تو یہ نہ صرف عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے آگاہی میں اضافہ کرے گی بلکہ پاکستان کی بین الاقوامی ساکھ کو بھی بہتر بنائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس اقدام سے ان تمام علاقوں میں بھی تحفظ کی کوششوں کو تقویت ملے گی جہاں برفانی چیتے پائے جاتے ہیں۔
گلوبل سنو لیپرڈ اینڈ ایکو سسٹم پروٹیکشن پروگرام کے نمائندے کوستب شرما نے پاکستان کی قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس اہم اقدام سے برفانی چیتے کے تحفظ میں نمایاں بہتری آئے گی۔ انہوں نے مزید کہا، “آنے والی کانفرنس میں بہت سا کام باقی ہے، لیکن ہم پرعزم ہیں کہ اس مسئلے کی سنگینی کو اُجاگر کریں گے تاکہ کانفرنس آف پارٹیز میں شریک ممالک کے نمائندے اس پر مؤثر پیشرفت کو یقینی بنا سکیں۔”