Chitral Times

 ڈی ایچ کیوہسپتال چترال میں سٹی اسکین مشین نومبر کے اخر تک کام شروع کریگی، صحت کارڈ کو ان لمیٹڈ کردیا گیا، ہیلتھ مینیجمینٹ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ

Posted on

ڈی ایچ کیوہسپتال چترال میں سٹی اسکین مشین نومبر کے اخر تک کام شروع کریگی، صحت کارڈ کو ان لمیٹڈ کردیا گیا، ہیلتھ مینیجمینٹ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ

چترال(نمایندہ چترال ٹایمز ) ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال میں ہیلتھ مینیجمینٹ کمیٹی کا اجلاس ڈی ایم ایس ڈاکٹر اسرار الدین کی صدارت منعقد ہوا جس میں کمیٹی کے ممبران عظمت عیسیٰ ، انجینیرسردار ایوب، معراج الدین ،محمد حسین اور ناصر احمد نے شرکت کی۔
میٹنگ کا ایجنڈا سٹی اسکین مشین کے لئے جلد از جلد 200 کے وی ٹرانسفرمر کا بندوبست کرنا تھا۔ انشاء اللہ روان سال نومبر کے آخر تک سٹی اسکین مشین کام شروع کر یگی۔

دوسرا ڈی ایم ایس نے صحت کارڈ کو روانہ 2200کے بجائے ان لمیٹڈ روزانہ کردیا۔
کمیٹی کے ارکان نے ہسپتال کا وزٹ بھی کیا اور مین اسٹور پر کام کا جائزہ لیا کیتھ لیب کے لئے مختص جگے کا جائزہ لیا جو ڈاکٹر زاھد اسلم اعوان کی طرف سے چترال کے لئے ایک تحفہ ہے۔ اور اکسیجن پلانٹ کا بھی وزٹ کیا جہان صبح سے لے کر رات 9 بجے تک کام جاری رہتا ہیں۔ اور ہسپتال کے رنگو روغن کا بھی جائزہ لیا۔ کمیٹی کے ارکان ایم ایس اور ڈی ایم ایس کے کاموں کو سراہا اور خراج تحسین پیش کیا ۔

chitraltimes health committee dhq hospital chitral

chitraltimes health committee dhq hospital chitral visit hospital2 chitraltimes health committee dhq hospital chitral visit hospital

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
66420

ڈی ایچ کیوہسپتال چترال کے ڈاکٹروں کے جائز مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے ہڑتال کو جلد  ختم کیا جائے بصورت دیگر احتجاج پر مجبورہونگے۔۔انفارمیشن سیکریٹری پی پی پی لوئر چترال 

Posted on

ڈی ایچ کیوہسپتال چترال کے ڈاکٹروں کے جائز مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے ہڑتال کو جلد  ختم کیا جائے بصورت دیگر احتجاج پر مجبورہونگے۔۔انفارمیشن سیکریٹری پی پی پی لوئر چترال

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) پاکستان پیپلز پارٹی لویر چترال کے انفارمیشن سیکریٹری نظارولی شاہ نے نے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال چترال کے ڈاکٹروں کی ہڑتال سے پیدا ہونے والی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام اور ضلعی انتظامیہ سے پرزور مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈاکٹروں کے جائز مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے جلد از جلد ہڑتال ختم کروانے کا اعلان کیا جائے کیونکہ ڈاکٹروں کی ہڑتال کی وجہ سے بے چارے مریض بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔ ایک پریس ریلیز میں انہوں نے مزید کہا کہ ضلعی انتظامیہ کی طرف سے ایک خاتون ڈاکٹر کے گھر میں گھس کر مکان خالی کروانے کی عمل کو ہم شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہیں کیونکہ یہ قانوناً بھی جرم ہے اور ہمارے چترالی روایات کے بھی منافی ہے لہزا حکام بالا کو چاہئے کہ اس مسلے کو جلد از جلد حل کرنے کی کوشش کرے بصورت دیگر پاکستان پیپلز پارٹی چترال بھی عوام اور مریضوں کو درپیش مشکلات کو دور کرنے کے لیے باقاعدہ احتجاج کرنے پر مجبور ہو جائیگی جسکی تمام تر زمہ داری متعلقہ حکام پر عائد ہوگی۔۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
66247

ڈی ایچ کیوہسپتال چترال میں ڈاکٹروں اور اسٹاف کا ہڑتال تیسرے روز بھی جاری، اوپی ڈی سمیت معمول کی سروسز معطل ہونے کی بنا پر عوام انتہایی مصایب کا شکار 

Posted on

ڈی ایچ کیوہسپتال چترال میں ڈاکٹروں اور اسٹاف کا ہڑتال تیسرے روز بھی جاری، اوپی ڈی سمیت معمول کی سروسز معطل ہونے کی بنا پر عوام انتہایی مصایب کا شکار

چترال ( نمائندہ چترال ٹایمز ) ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال میں ڈاکٹروں نے جمعہ کے دن ہڑتال کو تیسرے روز بھی جاری رکھا جو انہوں نے لیڈی ڈاکٹر شگفتہ کو سرکاری بنگلے سے بے دخل کرنے پر شروع کیا تھا اور اے سی چترال پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے بغیر نوٹس کے اور مرد سپاہیوں کے ذریعے یہ کاروائی کی تھی۔ ڈاکٹدروں کی ہڑتال سے مریض سخت مشکل میں مبتلا ہیں جبکہ جمعہ کے دن چترال شہر کے ڈاکٹروں نے پرائیویٹ کلینک بھی بند کردیا جس سے مسئلہ اور بھی گھمبیر صورت اختیار کرلی۔

 

ڈاکٹرز فورم کے صدر ڈاکٹر محمود عالم نے کہاکہ مطالبات کی منظوری تک ہڑتال نہ صرف جاری رکھا جائے گا بلکہ دروش اور بونی کے ہسپتالوں تک ہڑہادیا جائے گا ۔انہوں نے ڈاکٹر شگفتہ کو بنگلے کی باعزت واپسی، اے سی کی طرف سے معافی طلب کرنے اور ڈاکٹروں کو سرکاری کالونی میں آٹھ بنگلوں کو فی الفور ڈاکٹروں کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا۔ ضلعی انتظامیہ اور ڈاکٹروں کے درمیان جمعرات کے روز مذاکرات ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمان اور ڈی ایچ او ڈاکٹر فیاض رومی کی موجودگی میں مذاکرات ناکام ہوگئے تھے جب ضلعی انتظامیہ نے پہلی دو شرائط فوری طور پر ماننے اور تیسری شرط کے لئے کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز پیش کردی۔

مذاکرات کا دوسرا راؤنڈ جمعہ کے دن ڈی ایچ او کے دفتر میں ہونا تھا جوکہ نہ ہوسکا۔ مولانا ہدایت الرحمان سے فون پر رابطہ نہ ہوسکا۔ ڈپٹی کمشنر لویر چترال انوارالحق نے کہا کہ ڈاکٹر شگفتہ کے نام یہ بنگلہ گزشتہ اٹھارہ سالوں سے الاٹ ہی نہ تھا جبکہ ان کا ذاتی گھر بھی بلچ کے مقام پر موجود ہے اور تمام قانونی تقاضے پوری کرنے کے بعد کاروائی ہوئی تھی جس کا ویڈیو ریکارڈ بھی موجود ہے۔ ہسپتال میں ایمرجنسی کوریج جاری ہے اور اوپی ڈی سمیت معمول کی سروسز معطل ہیں جس سے عوام شدید مشکل میں مبتلا ہیں ۔

دریں اثناء جماعت اسلامی لویر چترال کے جنرل سیکریٹری وجیہ الدین نے ایک اخباری بیان میں انتظامیہ اور محکمہ ہیلتھ کو خبردار کرتے کہا ہے کہ تین دنوں سے دونوں اضلاع کی واحد ہسپتال بند ہونے کی وجہ سے مریض رُل گیے ہیں ، کل تک ہڑتال ختم نہ کیا گیا تو عوام سڑکوں پر نکلے گی ۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
66218