Chitral Times

چترال کا ایک اور سپوت محمد اجمل الدین کراچی میں شہید، فوجی اعزازکےساتھ تورکہو میں سپردخاک

چترال کا ایک اور سپوت محمد اجمل الدین کراچی میں شہید، فوجی اعزازکےساتھ تورکہو میں سپردخاک

تورکہو ( شراف الدین ) گزشتہ دنوں کراچی کورنگی میں ڈاکوؤں کے ساتھ مقابلے میں شہید ھونے والے پاک آرمی کے لائس نائیک محمد اجمل الدین ساکنہ رائین تورکھو کو پوری فوجی اعزاز کے ساتھ ھزاروں لوگوں کے اہوں اور سسکیوں کے ساتھ آبائی قبرستان رائین میں سپرد خاکِ کردیا گیا ۔
چترال سکاوٹس کے چاق ؤچوبند داستے نے شہید کے میت کو سلامی دی اس موقع پر پاک ارمی کی جوانوں اور معززین علاقہ نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔شہید کے لواحقین میں مان باپ بیوی دو بھائی اور سات بہنیں شامل ہیں ۔اخر میں سماجی شخصیت ریٹائرڈ صوبیدار احمد زریں نے پاک ارمی کا شکریہ ادا کیا ، اس موقع پر چیف آف ارمی سٹاف، چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی، چیف آف ائئرفورس وتمام سٹاف و دیگر متعلقہ فورس کمانڈرز کی طرف سے قبر پر پھول چڑھائے گئے۔

chitraltimes Muhammad ajmaludddin shaheed rayeen torkhow3
chitraltimes Muhammad ajmaludddin shaheed rayeen torkhow1
chitraltimes Muhammad ajmaludddin shaheed rayeen torkhow kchi
chitraltimes Muhammad ajmaludddin shaheed rayeen torkhow kchi1

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
53466

چترال لائرفورم پشاور کے انتخابات مکمل، ایڈوکیٹ توفیق اللہ صدرمنتخب

پشاور(نمائندہ چترال ٹائمز) چترال لائر فورم پشاور کے انتخابات گزشتہ دن منعقد ہوئے ، ایڈوکیٹ توفیق اللہ صدر جبکہ اشتیاق احمد جنرل سیکرٹری منتخب ہوئے ۔

سید غفران اللہ شاہ لائر فورم چترال کے چئیرمین منتخب ہوئے اسی طرح سنئیر وائس پریذیڈنٹ کے لئے شیرحیدرخان ،پریس سیکرٹری ذیشان زرین ،فرید نثار فنانس سیکرٹری ،جوائینٹ سیکرٹری کے عہدے پر ایڈوکیٹ شکیل درانی کامیاب قرار پائے جبکہ ایڈوکیٹ رخسانہ حسن وائس پریذیڈنٹ منتخب ہوئے ۔

ہفتے کے روز ہونے والے انتخابات میں 42 سے زائد لوئر اور ہائیکورٹ کے وکلاء نے حق رائے دہی کا استعمال کیا ۔صدرچترال لائر فورم ایڈوکیٹ توفیق اللہ نے کہا کہ گزشتہ سال کی نسبت اس سال چترال کے تمام وکلاء نے انتخابات میں بھرپور طریقے سے حصہ لیا انہوں نے کہا کہ لائرفورم کے ذریعے نہ صرف چترال کے وکلاء کو درپیش مسائل کے حل میں آسانی ہوگی بلکہ سائلین کے لئے بھی ایک مددگار پلیٹ فارم ثابت ہوگا۔

chitraltimes chitral lawyer forum peshawar
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
53397

چترال میں روڈ منصوبوں کے حوالے سرتاج احمد خان کا ممبراین ایچ اے مکیش کمار سے ملاقات

پشاور ( نمائندہ چترال ٹائمز ) رہنما پی ٹی آئی چترال اور کوارڈینیٹر فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری سرتاج احمد خان نے چترال میں این ایچ اے اسکیموں اور مسائل کے حوالے سے جمعہ کے دن ممبر این ایچ اے مکیش کمار سے اہم ملاقات کی۔ ملاقات میں سڑکوں کے حوالے سے مسائل زیر بحث آئے۔


جن میں ریشن میں متاثرہ سڑک کی تعمیر سے جن لوگوں کی زمینات اس زد میں آئے ہیں ان کو معاوضے کی فی الفور ادائیگی، دروش لواری ٹنل روڈ/ دروش لواری پاس اولڈ روڈ (بیزوگا براڈام روڈ) کی مرمت، لواری ٹنل کی فرنیشنگ، گرم چشمہ روڈ خصوصا شاہ سلیم دوراہ پاس روڈ پر کام کا جائزہ، چترال شندور روڈ پر مربوط طریقے سے کام کا آغاز شامل تھے۔


اس موقع پر مکیش کمار ممبر این ایچ اے نارتھ نے جنرل منیجر و نئے پراجیکٹ ڈائریکٹر چترال کو فی الفور ہدایت کردی کہ وہ ضلعی انتظامیہ سے مل کر ریشن میں زمین متاثرین کے زمینات کا معاوضہ دینے کے لئے رپورٹ پیش کریں۔ دروش لواری ٹنل / دروش لواری پاس اولڈ روڈ (بیزوگا براڈام روڈ) کے حوالے سے جنرل منیجر این ایچ اے نارتھ کو فوری طور پر مجوذہ سڑکوں کی بحالی کی ہدایت کر دی، لواری ٹنل فرنشنگ کے حوالے سے اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ اس مسئلے کو وزیر اعلیٰ اور وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کی سرپرستی سے فوری طور پر متعلقہ منسٹری کے ذریعے حل کیا جائے گا۔


گرم چشمہ روڈ پر جاری کام بالخصوص پلوں کی فور ی مرمت پر این ایچ اے ڈیپارٹمنٹ کے کردار کو سراہا گیا اور اس حوالے سے نئے پی ڈی اس ہفتے گرم چشمہ ودوراہا پاس کا دورہ کریں گے۔تاکہ فوری طور پر چترال گرم چشمہ روڈ پر کام کا آغاز ہوسکے۔چترال شندور روڈ پر کا م کا آغاز کیا گیا ہے اورنجی زمینات کو سیکشن فور لگا نے کے لئے انتظامیہ سے رابطہ میں ہیں۔ پچھلے تین چار مہینوں سے این ایچ اے نے پہلی دفعہ چترال میں اپنی موجودگی بھر پور طور پر ظاہر کر کے ہر طرف سے کام کا آغاز کردیا ہے اس حوالے سے عوام چترال سے توقع ہے کہ وہ موجودہ حکومت اور ان کے ان انقلابی کاموں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے محکمے کے ساتھ ممکنہ اپنی تعاون کریں جو کہ علاقے کی ترقی و عوامی تکالیف کوفوری ختم کرنے کا سبب بن سکے۔


اس موقع پر رہنما پی ٹی آئی و کوارڈینیٹر ایف پی سی سی آئی سرتاج احمد خان اور سابقہ ناظم یوسی عشیرت و پی ٹی آئی رہنما احسان اللہ خان نے چترال کے مسائل پہ خصوصی دلچسپی لینے پر پی ٹی آئی کی موجودہ صوبائی و وفاقی حکومت اور این ایچ اے کا شکریہ بھی ادا کیا۔

chitraltimes sartaj ahmad met nha mukash kumar 2
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
53361

چترال کے مقامی فلور ملز سے آٹا کی سپلائی بیس دنوں سے بند، بحال کی جائے۔۔عوامی حلقے

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) ضلعی انتظامیہ لوئرچترال نے مقامی فلور مل کو ایک مرتبہ پھر بند کرکے عوام کو مشکلات میں ڈالدیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ ماہ ستمبر کے ۲۰تاریخ سے فلور مل چترال سے بازار کو سبسیڈائزڈ آٹے کی سپلائی بند ہے ۔ جس کی وجہ سے دکانداروں کی من مانیاں پھر سے عروج پرہیں۔ حکومت کی طر ف سے گزشتہ ماہ گندم اورآٹا کی قیمتوں کو بڑھانے کے بعد انتظامیہ لوئر چترال مقامی فلور مل کے آٹے کا نرخ مقرر کرنے کے لئے فلور ملزسے چترال بازار کو آٹا کی سپلائی کی بند کی تھی اور گزشتہ بیس دنوں سے آٹے کا نرخ مقرر نہ ہونے کی بنا پر چترال بازار کو آٹے کی سپلائی بند ہے ۔ جس کی وجہ سے علاقے کے عوام انتہائی پریشان اورمشکلات کا شکار ہیں۔
علاقے کے عوام نے ضلعی انتظامیہ سے ایک مرتبہ پھر اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقامی فلور مل کے آٹے کی سپلائی کو فوری طور پر بحال کرکے لوگوں کے مشکلات میں کمی کی جائے ۔جو مہنگائی کے بوجھ تلے دبے عوام کیلئے واحد ریلیف ہے۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged , ,
53346

چترال گول نیشنل پارک میں مارخور کی غیرقانونی شکار ثابت ہونے پر تین افرادکو سزاسنادی گئی

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) سب ڈویژنل مجسٹریٹ چترال ثقلین سلیم کی عدالت نے چترال گول نیشنل پارک میں مارخور کی غیر قانونی شکار ثابت ہونے پر گرم چشمہ کے نواحی گاؤں کندوجال کے تین باشندوں سید اکبر ولد عمری خان، سید الرحمن ولد عبدالرحمن اور اعجاز ولد روزی خان کو چھ ماہ قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنادی۔

استعاثہ کے مطابق گزشتہ سال 12ستمبر کو چترال گول نیشنل پارک کے انتظامیہ کو مخبر کے ذریعے اطلاع ملی کہ ملزمان نیشنل پارک کے اندر بنگوڑے ٹیک کے مقام پر مارخور کا غیر قانونی شکار کررہے ہیں جس پر ہیڈ واچر اپنی اسٹاف لے کر موقع پر پہنچا تو ملزمان نے ان پر فائر کرتے ہوئے فرار ہوگئے جبکہ شکار شدہ مارخور کو وہاں چھوڑ گئے۔

ملزمان کو عدالت نے موقع دینے کے باوجود کوئی گواہ صفائی پیش نہ کرسکے جس کے بعد فریقین کو بحث کا موقع دیا گیا جس میں بھی صفائی کے وکیل نے اپنے موکلین کے خلاف الزام کو جھوٹ ثابت نہ کرسکے جس پر عدالت نے اپنا فیصلہ صادر کرتے ہوئے کہاکہ ملزمان کے خلاف پیش شدہ استعاثہ کی تین شہادتین ان کی سزایابی کے لئے کافی ہیں اور یہ کہ ملزمان کے اس فعل کی وجہ سے ایک بیش قیمت جانور ضائع ہوچکا ہے جوکہ پاکستان کا قومی جانور بھی ہے اور ملزمان کسی بھی طور پر رورعایت کے مستحق نہیں ہیں۔ ملزمان کے خلاف کیس وائلڈ لائف ایکٹ مجریہ 2015ء کے تحت دائر کیا گیا تھا۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged , ,
53298

چترال میں پہلی مرتبہ ڈینگی بخار کا مثبت کیس سامنے آیا،مبتلا ایک نوعمر طالب علم ہے۔ہسپتال ذرائع

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) چترال میں پہلی مرتبہ ڈینگی بخار کا مثبت کیس سامنے آیا ہے جس میں مبتلا ایک نوعمر طالب علم ہے جس کا تعلق گرم چشمہ کے نواحی گاؤں نارکوریت سے ہے جس نے گزشتہ تین ماہ سے ضلع سے باہر کا سفر بھی نہیں کیا ہے۔ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال ذرائع کے مطابق نارکوریت سے تعلق رکھنے والے 19سالہ آفتاب عالم کو منگل کی صبح تیز بخار کی شکایت ہونے پر ہسپتال لایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے ان میں ڈینگی بخار کے علامات دیکھتے ہوئے ڈینگی کا ٹیسٹ کرایا جس میں نتیجہ مثبت آیا۔ انہیں ہسپتال کے جنرل وارڈ میں داخل کیا گیا ہے جبکہ ان کے بیڈ کے اوپرمچھرد انی لگائی گئی ہے۔

ذرائع نے چترال ٹائمز کوبتایاکہ اس سے قبل بھی دو افراد کو ڈینگی بخار میں مبتلا پائے گئے تھے لیکن وہ ایک ہفتے کے اندر پشاور اور سوات سے ہو آئے تھے۔ ڈپٹی کمشنر لویر چترال حسن عابد نے رابطہ کرنے پر بتایاکہ انہوں نے محکمہ صحت کے پبلک ہیلتھ کوارڈینیٹرکو ہدایات جاری کردی ہے کہ مریض کے گاؤں کا معائنہ کرکے ڈینگی مچھر کے لاورا کی موجودگی کا جائزہ لینے کے ساتھ گرم چشمہ کے پوری ایریا میں دھونی دی جائے جہاں آلو کا سیزن ہونے کی وجہ سے ڈاؤن کنٹری سے بڑی تعداد میں تاجر اور ٹرک ڈرائیور اور کنڈکٹر میں گرم چشمہ آتے ہیں جوکہ اس کا سبب بن سکتے ہیں۔

KP Chief Secretary Dangue meeting


دریں اثنا چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ڈاکٹر کاظم نیاز نے ہدایت کی ہے کہ ڈویژنل کمشنرز اور محکمہ صحت کے حکام ڈینگی وائرس

کی روک تھام کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائیں۔ یہ ہدایات چیف سیکرٹری ڈاکٹر کاظم نیاز نے ڈینگی وائرس کے بارے میں سول سیکرٹریٹ پشاور میں منگل کے روز منعقدہ اعلی سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں۔ اجلاس میں انتظامی سیکرٹریز اور محکمہ صحت کے حکام نے شرکت کی جبکہ ڈویژنل کمشنرز ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔چیف سیکرٹری نے ہدایت کی کہ ڈینگی وائرس کے تدارک کیلئے اقدامات کو مسلسل جاری رکھا جائے۔ جن اضلاع میں ڈینگی کیسز رپورٹ ہو رہے وہاں پر باقاعدہ طور پر فوگنگ، لاروا کش سپرے اور دیگر احتیاطی تدابیر پر بھر پور توجہ دی جائے۔ انہوں نے کہا حکومتی اقدامات بارے میں عوام کو آگاہی دینے کے لئے محکمہ صحت اور محکمہ اطلاعات ملکر اقدامات یقینی بنائیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبے میں ڈینگی وائرس سے اب تک ایک موت واقع ہوئی ہے۔چیف سیکرٹری نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ڈینگی وائرس کی روک تھام اور تدارک کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ اور اس ضمن میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ جن اضلاع میں ڈینگی کے کیسز کا تناسب زیادہ ہو وہاں زیادہ مستعدی کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے۔ تاکہ ڈینگی وائرس کے خطرات سے بچا جا سکے۔دریں اثناء چیف سیکرٹری ڈاکٹر کاظم نیاز نے کورونا ویکسینیشن بارے میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ھدایت کی کہ لازمی کورونا ویکسینیشن ریجیم کے تحت تمام اہداف کو حاصل کرنے کے لئے اقدامات یقینی بنائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈویژنل کمشنرز اپنے متعلقہ ڈویژنز میں محکمہ صحت کے ساتھ مل کر لازمی ویکسینیشن کے اس مرحلے کے دوران اہداف کو بروقت پورا کریں۔ چیف سیکرٹری نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی کمشنرز اپنے اضلاع میں کورونا ویکسین کی پہلی اور دوسری خوراک کے لیے متعین اہداف کو حاصل کرنے کے لئے کوششیں جاری رکھی جائیں۔چیف سیکرٹری نے کہا کہ 12 سال سے زائد عمر کے بچوں اور سکولوں کے طلبہ کی ویکسینیشن حکومت کی ترجیح ہے۔ لازمی کورونا ویکسینیشن ریجیم کے تحت تمام اضلاع میں ویکسینیشن کے عمل کو مزید تیز کیا جائے۔ چیف سیکرٹری ڈاکٹر کاظم نیاز نے سختی سے ہدایت دی کہ شادی ہال، شاپنگ مالز، ٹرانسپورٹ اڈوں اور دیگر عوامی دفاتر میں سہولیات کے حصول کو لازمی ویکسینیشن ریجیم کے تحت کورونا ویکسین سرٹیفیکیٹ سے مشروط کیا جائے۔

خیبرپختونخوا میں ڈینگی کے 62 نئے مریض، کیسز کی تعداد 1724 ہو گئی۔ محکمہ صحت
140 مریض مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج، 918 صحت یاب ہو چکے ہیں۔ رپورٹ


دریں اثنا خیبرپختونخوا میں گزشتہ روز ڈینگی بخار میں مبتلا 62 نئے مریض سامنے آئے ہیں۔ صوبے بھر میں اب تک 1724 ڈینگی وائرس کے کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔ محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق اس وقت 140 مریض مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں جبکہ 918 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔ صوبے بھر میں مشتبہ مریضوں کی تعداد 15722 ہے۔ اس وقت سب سے زیادہ 38 مریض پشاور کے خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں زیر علاج ہیں جبکہ باچا خان میڈیکل کمپلیکس میں 19، مردان میڈیکل کمپلیکس میں 18، ایوب ٹیچنگ ہسپتال میں 10 اور کنگ عبداللہ ہسپتال مانسہرہ، حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور اور نارتھ ویسٹ جنرل ہسپتال پشاور میں 9، 9 مریض زیر علاج ہیں۔ صوبے بھر میں سب سے زیادہ کیسز 384 پشاور سے رپورٹ ہوئے ہیں۔ نوشہرہ سے 333، بونیر سے 234، خیبر سے 158، صوابی سے 105، مردان سے 96 اور مانسہرہ سے 75 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ پشاور کے 8 علاقوں کو ڈینگی کے زیادہ کیسز رپورٹ ہونے پر ہاٹ سپاٹ ڈکلیئر کیا گیا ہے جن میں سربند، اچنی، سفید ڈھیری، چارسدہ روڈ، دانش آباد، کینال روڈ، بورڈ بازار اور تہکال بالا شامل ہیں۔ اسی طرح نوشہرہ کے جہانگیرہ، شیدو اور زیارت کاکا صاحب کو ڈینگی کے حوالے سے ہاٹ سپاٹ ظاہر کیا گیا ہے۔ ڈینگی سے زیادہ متاثر تیسرے ضلع بونیر کے دو علاقوں ماہی خیل اور ڈوخیل کو ہاٹ سپاٹ ڈکلیئر کیا گیا ہے۔

خیبرپختونخوا حکومت صوبے میں ڈینگی کے خاتمے کے لیے بھر پور اقدامات اٹھا رہی ہے۔ ڈینگی وائرس کے حوالے سے ہاٹ سپاٹس پر خصوصی نگرانی اور حفاظتی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ محکمہ صحت کے جاری انٹگریٹڈ وکٹر کنٹرول اینڈ ملیریا کنٹرول پروگرام کے تحت گھروں، آؤٹ ڈور سائٹس اور پانی کی ٹینکیوں کی انسپکشن کا عمل جاری ہے اور ڈینگی لاروا کی موجودگی کی صورت میں اسے کیمیکلی اور میکینکل طریقے سے ختم کیا جا رہا ہے۔ ڈینگی تدارک اقدامات کے حوالے سے جاری محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق رواں سال اب تک صوبے بھر میں 71 لاکھ سے زائد گھروں کا معائنہ کیا گیا ہے جن میں سے 2 ہزار 886 گھروں میں ڈینگی لاروا پایا گیا۔ اسی طرح 2 کروڑ 61 لاکھ 50 ہزار کنٹینرز کی انسپکشن کی گئی جن میں سے 4 ہزار 204 میں ڈینگی لاروا پایا گیا۔

محکمہ صحت کی ٹیموں نے ڈینگی لاروا کے خاتمے کے لیے 5 لاکھ سے زائد آؤٹ سائٹس کا معائنہ بھی کیا جن میں سے 1 ہزار 147 جگہیں مثبت پائی گئیں۔ ڈینگی لاروا کے حوالے سے مثبت پائے جانے والے گھروں، کنٹینروں اور آؤٹ ڈور سائٹس پر سے لاروا کی افزائش کی جگہوں کا کیمیکلی اور میکینکلی دونوں طریقوں سے خاتمے کیا گیا۔ انٹگریٹڈ وکٹر کنٹرول اینڈ ملیریا کنٹرول پروگرام کے منیجر ڈاکٹر رحمان آفریدی کا کہنا تھا کہ لاروا کی انسپکشن کے حوالے سے یہ سرگرمیاں جاری ہیں اور ان میں مزید تیزی لائی گئی ہے۔ محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق اب تک صوبے بھر میں 36 ہزار 799 جگہوں پر مچھر مار سپرے کیا جا چکا ہے۔ ڈینگی ہاٹ سپاٹس علاقوں میں نگرانی اور مربوط اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ ڈاکٹر رحمان آفریدی نے بتایا کہ ایسے علاقوں میں شہریوں کو مچھر سے بچاؤ کے لیے نیٹ بھی فراہم کیے گئے ہیں۔ محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق مختلف اضلاع میں عوام کو ڈینگی کے حوالے سے آگہی فراہم کرنے کے لئے مرد اور خواتین کے لیے الگ الگ سیشنز کا اہتمام بھی کیا جا رہا ہے اور اب تک 2 لاکھ کے قریب اسی طرح کے سیشن منعقد کیے جا چکے ہیں۔ اسی طرح
سیمینارز اور آگہی واکس کا بھی انعقاد کیا گیا ہے۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
53242

چترال کے مختلف ترقیاتی منصوبوں کیلئے کروڑوں روپے ریلیز ہوچکے ہیں ۔ مولانا چترالی

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) چترال سے قومی اسمبلی کے رکن مولانا عبدالاکبرچترالی نے کہا ہے کہ ان کے جدوجہد اور مسلسل کوششوں سے چترال میں متعدد سڑکوں کی تعمیر ومرمت، موبائل فون ٹاؤرز کی تنصیب اور بجلی کی ترسیل کے لئے وفاقی حکومت نے خاطر خواہ رقم ریلیز کی ہے جن میں کال کٹک سے چترال روڈ تک دوبارہ تارکول بچھانا (30کروڑ روپے)، بونی بزند روڈ) 12کروڑ روپے)، 17عددموبائل فون ٹاؤرز، اپر چترال کے خندان لشٹ میں گرڈ اسٹیشن (15کروڑ) اور بروز میں بجلی کی ترسیل کے لئے 6کروڑ 68لاکھ روپے شامل ہیں۔

منگل کے روز چترال پریس کلب میں جماعت اسلامی کے ضلعی امیر مولانا رحمت اللہ اخونزادہ، قاری رحیم الدین، عمران خان اور دوسروں کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ دیگر ترقیاتی منصوبہ جات کے لئے فنڈز جاری کروانے کے لئے کوششیں جاری ہیں جن میں بونی بزند کو مزید ساڑھے 12کروڑ روپے کو موسم سرما سے پہلے پہلے ریلیز کروانا جاری ہیں جبکہ اس وقت فنڈز جاری ہونے کی وجہ سے اس اہم منصوبے پر کام تیزی سے جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کا ایک نام نہاد لیڈر چترال میں سیاسی فضا کو مکدر بنانے میں مصروف ہیں جوکہ نہ تو منتخب نمائندہ ہے اور نہ ہی پارٹی میں ان کے پاس کوئی عہدہ باقی ہے لیکن مختلف گاؤں میں جاکر جعلی شمولیتی پروگرامات تشکیل دے کر حکومت اور پارٹی قیادت کو بے وقوف بنارہے ہیں تاکہ 2023ء میں بھی انہیں پارٹی ٹکٹ مل سکے جبکہ اس سے قبل چار مرتبہ وہ مسلسل قومی اسمبلی کی نشست پر ناکام ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ موصوف چترال میں ٹمبر مافیا کا سر غنہ ہے جسے جنگل کے سرسبز درختوں کو کاٹنے پر عدالت نے حال ہی میں 68لاکھ روپے جرمانہ کیا ہے اور یہ باعث شرم ہے کہ ایک طرف پی ٹی آئی حکومت ٹین بیلین ٹری سونامی کا ڈھنڈورا پیٹ رہی ہے تو دوسری طرف جنگلات کی غیر قانونی کٹائی میں سزایافتہ مجرم کو کھلی چھٹی دے دی ہے۔

مولانا چترالی نے کہاکہ جنگلات کی غیر قانونی کٹائی کے سلسلے میں تشکیل شدہ کمیشن نے بھی اس شخص کی بے جا طرفداری کرتے ہوئے انہیں چھ کروڑ جرمانے کی سفارش کرنے کی بجائے صرف 68لاکھ روپے جرمانہ تجویز کیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ چکدرہ کے ٹمبر ڈپو میں فی مکعب فٹ دیار کی لکڑی کی قیمت 4600روپے ہے جبکہ انہیں صرف 370روپے فی مکعب فٹ کے حساب سے جرمانہ کی تجویز ہوئی تھی۔ مولانا چترالی نے پی ٹی آئی حکومت پر دوغلاپن ختم کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہاکہ اس ڈیکلرڈ جنگل چور کے ساتھ بھی وہی سلوک کیا جائے جوکہ نواز شریف فیملی یا دوسرے سیاسی مخالفین کے ساتھ کیا جارہا ہے۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ چترال میں غیر مقامی افراد کو کلاس فور کی اسامیوں پر بھرتی کرنے کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔

chitraltimes molana chitrali addressing press confrence2
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
53213

چترال کے تعلیمی میدان کا ایدھی – تحریر: اشتیاق احمد


ضلع چترال تعلیمی لحاظ سے اور اپنی بہتر خواندگی شرح کی وجہ سے صوبہ بھر کے اضلاع میں سے ایک نمایاں حیثیت کا حامل ضلع ہے اور یہاں کا %75 سے بھی زیادہ آبادی تعلیم کے زیور سے آراستہ ہے اسی تعلیمی شرح کو دیکھ کر اس کو صوبے میں ہی نہیں پورے ملک کے باقی اضلاع میں بھی نمایاں پوزیشن دلوانے کے لئے ہدایت اللّٰہ نام کے ایک شخص نے” ROSE (Regional Organization For Supporting Education) نامی ایک غیر سرکاری تنظیم کا قیام عمل میں لاتے ہیں اور دیکھتے ہی دیکھتے یہ نام زباں زد عام ہو جاتا ہے۔


ہدایت اللّٰہ صاحب زمانہ طالب علمی سے ہی تعلیم کے ساتھ شغف رکھتے تھے اور طلبہ کے مسائل حل کرنے کیلئے پاکسان کے سب سے بڑے طلبہ تنظیم اسلامی جمعیت طلبہ سے وابستہ رہے، ناظم اسلامی جمعیت طلبہ چترال کے طور پر خدمات سر انجام دئے اور پھر تعلیم سے فراغت کے بعد شباب ملی(جس کو بعد میں جماعت اسلامی یوتھ ونگ ) کا نام دیا گیا کے ضلعی صدر رہے پھر جماعت اسلامی پاکستان کے پلیٹ فارم سے عملی سیاست کا آغاز کیا اور مختلف ذمہ داریوں پہ فائز رہے جس میں جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی ضلع چترال قابل ذکر ہے ،( یہ وہ واحد شخص ہیں جن کی انتھک کوششوں کی بدولت الخدمت فائونڈیشن یہاں کے طلبہ کے مسائل کو بھانپتے ہوئے الخدمت یوتھ ہاسٹل کا قیام کرتے ہیں اور یہی ہدایت اللّٰہ سب سے پہلے اس کمپلیکس کے وارڈن مقرر کر دئے جاتے ہیں اس کا بھی سارا کریڈٹ ان ہی کے سر جاتا ہے)۔طالب علموں اور تعلیم کے ساتھ ان کی محبت کم نہ ہو سکی چونکہ چترال ایک پسماندہ ضلع ہعنے کے ساتھ ساتھ تعلیمی میدان میں نامور سپوت پیدا کر چکی ہے اور اس میں مزید تیزی اور جدت پیدا کرنے اور غریب اور اہل طالب علموں کے مسائل حل کرنے کیلئے ROSE کو اتنا فعال کیا کہ پورے ملک میں اس کی گونج گونجنے لگی۔اس میں چترال کے نامی گرامی ایجو کیشنسٹس کو مدعو کرکے ان سے اپنا نقطہ نظر شیئر کرتے ہیں اور پھر اس کو مزید فعال بنا دیا جاتا ہے۔

Rose schlorship chitral


“تعلیم کے تیزاب میں ڈال اس کی خودی کو؛؛ ہو جائے ملائم تو جدھر چاہے اسے پھیر کے مصداق ہدایت صاحب نے طلبہ کے مسائل حل کرنے اور ان کو صرف اور صرف تعلیم سے وابستہ کرنے کا تہیہ کرکے پورے ملک کے تعلیمی اداروں کا رخ کرتے ہیں اور ان تعلیمی اداروں میں چترالی طلبہ کو داخل کرانے کا بار گراں اپنے نا تواں کندھوں پہ لئے جب ان اداروں کے سربراہاں سے ملاقات کرتے ہیں تودامے درمے قدم سخنے وہ ان کو خوش آمدید کہتے ہیں شروع شروع میں تو مسائل ان کو گھیر لیتے ہیں لیکن ” یقین محکم،عمل پیہم، محبت فاتح عالم “” جہاد زندگانی میں ہیں یہ مردوں کی شمشیریں کا عملی جامہ بنتے ہوئے جہد مسلسل کو اپنی زندگی کا شیوہ بناتے ہیں، ثابت قدمی اور یقین محکم سے لیس آگے کی جانب بڑھتے ہیں اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے سارے پرائیوٹ یونیورسٹیز جن میں داخلہ عام غریب طلبہ کے لئے مشکل ہی نہیں نا ممکن خواب ہوتا ہے وہ شرمندہ تعبیر ہو جاتا ہے اور پاکستان کے ٹاپ رینک کے یونیورسٹیز جن میں قابل ذکر(UMT,CECOS,ABASYN,QURTABA,SUPERIOR,PAC,RIPAH) ہیں ان کے ساتھ MOU,s پہ دستخط کرتے ہیں اور یوں چترالی طلبہ کے لئے ان کے در کھول دئے جاتے ہیں ۔


ہدایت صاحب شروع میں تواکیلے تھے لیکن ‘میں اکیلے ہی چلا تھا جانب منزل مگر : لوگ آتے گئے اور کاروان بنتا گیا کے مصداق آج ایک قافلے کے سالار بنے ہوئے ہیں۔آج پورے پاکستان کے پرائیوٹ تعلیمی ادارے جو چترال جیسے پسماندہ علاقے کے طالب علموں کو خوش آمدید بھی کہ رہے ہیں اور یہ سارا کریڈٹ بھی ہدایت صاحب کے ہی سر جاتا ہے کہ ان کے ساتھ مستقل رابطے میں رہے اور ان سے چترال کے طلبہ کے مسائل بیان کئے اور ان کو اس با ت پہ راضی کر لیا کہ وہ ان طلبہ کو اپنے اداروں میں داخلہ دلوا کر ان کو مزید علم کی روشنی سے مزین کریں ۔یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ہدایت اللّٰہ صاحب کا نام سن کے یہاں کے سارے لوگ با آواز بلند ان کو اپنا مسیحا مانتے ہیں چاہے جن کا تعلق کسی بھی کمیونٹی اور کسی بھی شعبہ ہائے زندگی سے ہو ان کو سپورٹ کرتے ہیں اور ان کی سادگی خلوص، محنت اور لگن اور یہاں کے طلبہ کے مسائل کے حل کیلئے ان کی خدمات اور کاوشوں پر آنکھیں بند کرکے یقین کرتے ہیں اور بھر پور تعاون کرتے ہیں۔

Rose mou sign


ان کے ادارے “ROSE” چترال نے ابھی تک پانچ سو سے زائد طالب علموں کو پاکستان کے مختلف یونیورسٹیز میں داخلے دلوا چکی ہے اور کچھ نادار اور مالی مشکلات سے دوچار طالب علموں کے ہاسٹلز کے فیس تک ادا کر دی جاتی ہے ۔
ہدایت اللّٰہ صاحب نے اپنے اس تنظیم کا مقصد یہاں کے طالب علموں کو علم سے روشناس کرانے پر صرف کیا ہوا ہے اور اس سے مستفید ہونے والے طلبہ سے باقاعدہ تحریری طور پر لکھوا کر لیتے ہیں کہ وہ طالب علم عملی زندگی میں قدم رکھنے کے بعد اپنے جیسے ایک طلب علم کے تعلیم کاخرچہ اپنے ذمہ لے لیتا ہے چونکہ یہ طالب علم قابل اور اچھے کیرئیر کے متحمل ہوتے ہیں جو ان کے لئے چنداں مشکل نہیں ہوتا اور اسی طرح یہ مشن آگے نسل تک منتقل ہو رہی ہے۔


ابھی تک اس ادارے سے مستفید طلبہ جن میں پی ایچ ڈیز ،ایم فل، ایم۔ایس سی، ایم اے،ایم ایڈ، ایم بی اے، بی بی اے ، ایم بی۔بی۔ایس، بی۔ایس سی۔انجینئرنگ اور دیگر شعبوں میں ایک سو اسی ایسے طالب علم ہیں جو علم حاصل کر رہے ہیں اور کچھ ایسے بھی ہیں جو اس سے استفادے کے بعد عملی میدان میں اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں اور اپنے علاقے اور ملک کی خدمت کے علاوہ اس تنظیم کے لئے بھی نیک نامی کا باعث بن رہے ہیں۔


چونکہ یہ ایک غیر سرکاری ادارہ ہے یہ مخیر حضرات کے تعاون جس میں بہت سے اہل علم اور اہل ثروت مردو خواتین اور ادارے شامل ہیں جو اس نیکی کے کام میں ان کے دست بازو بنے ہوئے ہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ اس اہم اور نیک مشن میں نادار اور اہل طالب علموں کی مالی مدد کی جائے اور ان کو اس معاشرے کا اہم شہری بنانے کے لئے اور ان کی کیرِیئیر کونسلنگ کے ساتھ ساتھ کردار سازی پہ توجہ دے کر ان کو اعلٰی تعلیم کر زیور سے اراستہ کیا جا سکے اور پاکستان میں بھی غربت کے خاتمے اور تدارک اور پاکستان کو تعلیم کے شعبے میں ان ممالک کے صفوں میں لانے کے لئے ہمبسب کو ہداہت اللّٰہ بن کے کام کرنا پڑے گا اور انشاء اللّٰہ وہ وقت دور نہیں جب ان کا یہ خواب شرمندہ تعبیر ہو سکے گا۔۔۔۔

Rose schlorship chitral 1
Posted in تازہ ترین, مضامینTagged
53106

چترال پولیس کے سب انسپکٹرادریس احمد بیگ انچارج ٹریفک وارڈن لوئر چترال تعینات

چترال(نمائندہ چترال ٹائمز)ڈی پی او چترال لوئر ثونیہ شمروز خان نے ادریس احمد بیگ کو انچارج ٹریفک وارڈن لوئرچترال تعینات کردیا ہے۔1992میں بھرتی ہونے کے بعدادریس احمد بیگ بحیثیت ٹریفک کنسٹیبل اور 2009میں ہیڈ کنسٹیبل ترقی پانے کے بعد ٹریفک پولیس میں بحیثیت ٹی او چترال میں 2015تک ڈیوٹی سرانجام دے چکا ہے۔

ٹریفک پولیس میں کافی تجربہ رکھنے والے ٹریفک وارڈن اداریس احمد بیگ نے اپنی ڈیوٹی نہایت خوش اسلوبی اور ایمانداری سے سرانجام دینے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضلع لوئر میں مختلف مقامات پر ٹریفک کی روانی میں آنے والے درپیش مسائل کو بہترین حکمت عملی کے ذریعے حل کیا جائے گا۔اُنہوں نے کہا کہ ٹریفک پولیس ڈیوٹی کے دوران عوام کی عزت نفس کا خصوصی خیال رکھکر پبلک کے ساتھ اچھے اخلاق سے پیش آئیگی۔ضلع بھر میں ٹریفک نظام میں بہتری کے لئے وہ اپنا کردار ادا کرینگے جو کہ حادثات کی روک تھام میں معاون ثابت ہوگی۔جس کے لئے ہم سب کو مل کر انفرادی طورپر محنت کرنا ہوگی۔اُنہوں نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے کمسن بچوں کو موٹر سائیکل یا موٹر کار چلانے سے باز رکھیں تاکہ کسی قسم کے حادثات سے بچا جاسکے۔

chitraltimes chitral police posting order
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
52849

چترال کے تین مختلف دورآفتادہ علاقوں میں ٹیلی ہیلتھ سروس کا آغاز کردیا گیا

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز)چترال کے تین مختلف دورآفتادہ علاقوں میں کراچی کے ایک غیر سرکاری ادارہ ”ہیلتھ میٹرز” کی طرف سے ٹیلی ہیلتھ سروس کاآغاز کردیا گیا ہے۔ یہ ادارہ ملک کے مختلف علاقوں میں ٹیلی میڈیسن کی سہولت فراہم کررہی ہے ۔ چترال کے جن علاقوں میں یہ سنٹرقائم کئے گئے ان میں اپرچترال کے گوہکیر، موردیر اور لوئر چترال میں دولوچ شامل ہیں۔ گزشتہ دنوں تینوں سنٹروں کا افتتاح کراچی کے مس تنزیلہ اور شاہدہ پروین نےکیا۔


اس ادارےکے ہیڈ ڈاکٹر انمول نے موردیر میں افتتاحی تقریب سے ان لائن خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اُن لوگوں اور علاقوں تک ہیلتھ سہولیات بہم پہنچارہے جہاں صحت کی سہولیات میسر نہیں اور لوگوں کو کئ کئی گھنٹے سفر کرکے ڈاکٹر کو دیکھانے پڑتا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ان سنٹروں میں مستند لیڈی ہیلتھ ورکر ز اور کمیونٹی مڈ وائف کے زریعے مریضوں کو ڈاکٹرسے آن لائن مشاورت کرکے انھیں دوائی تجویز کی جائیگی۔ انھوں نے بتایا کہ پاکستان کے مختلف شہروں سے سپیشلسٹ ڈاکٹرز جن میں سرجیکل، میڈیکل اور گائنا کالوجسٹ ڈاکٹرز شامل ہیں جو متعلقہ مریض یا مریضہ سے آن لائن مشاورت کرکےدوائی تجویز کریں گے جبکہ مریض سے معمولی فیس لی جائیگی۔


ڈاکٹر انمول نے مذید بتایا کہ ٹیلی ہیلتھ کے اندر تین سہولیات فراہم کرتے ہیں جن میں پہلا شہری علاقوں کے ڈاکٹر زسے دیہاتی علاقوں کے مریضوں کو ٹیلی میڈیسن فراہم کرتے ہیں اور دوسرا ہیلتھ لیٹریسی یعنی صحت سے متعلق اگہی دیتے ہیں۔ اور تیسرا ضرورت پڑنے پر گاوں گاوں جاکر بھی اگہی پروگرامات منعقد کرتے ہیں۔

اس تقریب میں علاقے کے خواتین بڑی تعداد میں موجود تھیں جنھوں نے ادارہ اور خصوصا ڈاکٹر انمول کی طرف سے پسماندہ علاقوں میں مریضوں کو ای صحت سہولت فراہم کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ اور اس امید کا اظہار کیا کہ یہ سروس جاری رہیگا ۔

chitraltimes telehealth clinic inagurated chitral morder 5
chitraltimes telehealth clinic inagurated chitral morder 6
chitraltimes telehealth clinic inagurated chitral morder 3
chitraltimes telehealth clinic inagurated chitral morder 1
chitraltimes telehealth clinic inagurated chitral morder
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
52830

چترال گول نیشنل پارک کو نقصان پہنچانے والے DFO کے خلاف کاروائی کی جائے۔ پارک ایسوسی ایشن

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) چترال گول نیشنل پارک سے استفادہ کرنے والے گیارہ دیہات کی تنظیم پارک ایسوسی ایشن کے چیرمین سلیم الدین، سیکرٹری حسین احمد اور کمیونٹی کے دیگر رہنماؤں نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ بین الاقوامی اہمیت کی حامل اس نیشنل پارک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے کے ذمہ دار ڈویژنل فارسٹ افیسر کے خلاف فوری طور پر کاروائی کی جائے جس نے گزشتہ دو سالوں میں پارک کا حلیہ ہی بگاڑ کر رکھ دیا ہے جبکہ مارخوروں کی آبادی میں زبردست کمی آئی ہے اور حال ہی میں پارک کے کور زون میں آتشزدگی بھی ان کی نااہلی اور غفلت کا شاخسانہ ہے۔

بدھ کے روز چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ نیشنل پارک کے قیام سے پہلے چترال ٹاؤن کے گیارہ دیہات اس جنگل سے براہ راست استفادہ حاصل کرتے تھے جن کی 1984ء میں نیشنل پارک بننے پر انہوں نے قربانی دی لیکن پارک کا موجودہ ڈی ایف او معاہدے کو مکمل طور پر پس پشت ڈال کر کمیونٹی کو پارک منیجمنٹ سے باہر کردیا ہے جس کے نتیجے میں پارک انتہائی انحطاط کا شکار ہے اور مارخوروں کی تعداد تین ہزار سے کم ہوکر صرف 800رہ گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ نیشنل پارک کے انتظام وانصرام میں مقامی کمیونٹی کو قانونی حیثیت حاصل ہے لیکن ڈی ایف او اپنی من مانیوں کو جاری رکھنے کے لئے کمیونٹی کے نمائندوں کو یکسر مستر د کردیا ہے اور پارک کے کور زون میں ڈھول بجانے اور محفل سجانے سمیت ایسی منفی سرگرمیاں کروارہے ہیں جن سے کنزرویشن کو نقصان لاحق ہورہا ہے۔

انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ نیشنل پارک میں موجود 60انچ سے ذیادہ سینگ رکھنے والے دو تاریخی مارخور غائب ہوچکے ہیں اور پارک کے معروف مقام موڑین گول میں اب کوئی مارخور موجود نہیں جوکہ غیر معمولی حالات کا عکاس ہے۔ پارک ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے کہاکہ گزشتہ ہفتے نیشنل پارک کے زاربت کے مقا م پر آتشزدگی کے بعد سات دن گزر گئے لیکن ڈی ایف او اب تک متاثر ہ مقام کا وزٹ کرنے کی زحمت بھی گوارا نہیں کیا ہے اور نہ ہی نامعلوم ملزموں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے اور نہ ہی انکوائری شروع کی ہے کیونکہ ڈی ایف او جانتا ہے کہ ان کی غفلت کی وجہ سے آگ لگ جانے کی وجہ سے ذمہ داری خود ان پر عائد ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ تقریباً ایک ماہ پہلے ہی پارک ایسوسی ایشن کے بورڈ نے ایک قرارداد کے ذریعے نیشنل پارک میں اکتوبر کے ماہ سے پہلے جلغوزے نکالنے پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا تھالیکن ڈی ایف او نے اس پر عمل نہیں کیا جس کے نتیجے میں جلغوزے جمع کرنے والوں کی لاپروائی سے آگ لگ گئی۔

انہوں نے کہاکہ نیشنل پارک کی حالت مخدوش ہونے کی ایک وجہ کمیونٹی واچروں کو تنخواہ کی بندش ہے کیونکہ پارک کے فنڈ کو اسلام آباد میں کلائمیٹ چینج منسٹری نے گزشتہ چھ سالوں سے روکے رکھا ہے جہاں سے کمیونٹی واچروں کو تنخواہ کی ادائیگی کے علاوہ کمیونٹی کی دیہی ترقی کے چھوٹے موٹے کام بھی اس فنڈ سے کیا جانا معاہدے میں شامل ہے۔ انہوں نے کہاکہ چترال کے خیبر بنک برانچ میں جمع پارک ایسوسی ایشن کے فکسڈ ڈپازٹ کے تین کروڑ روپے کے منافع کو اس کی میعاد گزشتہ سال پوری ہونے پر ریلیز کئے جائیں تاکہ کمیونٹی واچروں کو تنخواہ دی جاسکے۔کمیونٹی کے رہنماؤں نے ڈی ایف او کے خلاف انکوائری کے ساتھ ساتھ مارخوروں کی آبادی کی سروے کسی تھرڈ پارٹی کرانے کابھی مطالبہ کیا جبکہ چترال میں موجود ہونے کے باوجود مقام آتشزدگی کا دورہ نہ کرنے پر کنزرویٹر وائلڈ لائف نارتھ اور خاموشی برتنے پر چیف کنزرویٹر وائلڈ لائف خیبر پختونخوا کے خلاف بھی کاروائی کا مطالبہ کیا۔ نیشنل پارک میں آگ پر قابو پانے میں جانفشانی سے کام کرنے پر مغلاندہ، ڈنگریکاندہ اور ٹھینگشن اور دیگر دیہات کے جوانوں اور ریسکیو 1122کاخصوصی شکریہ ادا کیا۔۔

chitraltimes chitral gol conservancy press confrence 3
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged , , ,
52695

چترال میں این ایچ اے کے تحت سڑکوں کی تعمیر کے حوالے وزیراعلیٰ کے زیرصدارت اجلاس

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) ضلع اپر اور لوئیر چترال میں نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کے تحت سڑکوں کی تعمیر کے منصوبوں سے متعلق ایک اجلاس منگل کے روز وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمودخان کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں چترال-شندور روڈ، چترال- گرم چشمہ روڈ اور چترال- کیلاش ویلی روڈ منصوبوں پر عملی کام شروع کرنے کے لئے پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلی کے معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیر زادہ کے علاوہ وزیر اعلی کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، سیکرٹری مواصلات اعجاز حسین انصاری، کمشنر ملاکنڈ ظہیر الاسلام، این ایچ اے کے متعلقہ حکام اور صوبائی حکومت کے دیگر متعلقہ افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔


اجلاس کو بتایا گیا کہ سڑکوں کے ان تینوں منصوبوں پر عملدرآمد کے لئے درکار سرکاری اراضی دستیاب ہے۔ اجلاس میں متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو دو دنوں میں این ایچ اے کو درکار زمینوں کی دستیابی سے متعلق سرٹیفیکیٹ جاری کرنے کی ہدایت کی تاکہ این ایچ اے ان منصوبوں پر عملدرآمد کے لئے عملی اقدامات شروع کر سکے۔ اجلاس میں متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو ان منصوبوں پر کام شروع کرنے کے سلسلے میں یوٹیلیٹی کنکشنز کو ہٹانے کے لئے بھی ضروری اقدامات کی ہدایت کی گئی۔ وزیر اعلی نے ان منصوبوں پر عملدرآمد کے سلسلے مین جملہ معاملات بروقت طے کرنے کے لئے کمشنر ملاکنڈکو فوکل پرسن مقرر کرتے ہوئے کہا کہ سڑکوں کے یہ منصوبے علاقے کی ترقی، سیاحت کے فروع اور لوگوں کو آمدورفت کی معیاری سہولیات فراہم کرنے کے لئے اہم منصوبے ہیں اور ان منصوبوں پر بلا تاخیر کام شروع کرنے کے لئے تمام متعلقہ ادارے اپنی ذمہ داریاں بروقت پوری کریں۔

chitraltimes cm chaired chitral nha road porjects meeting
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
52680

چترال اپراورلوئر سمیت صوبے کے 16 اضلاع میں سمارٹ لاک ڈاون کا نفاذ کیا گیا ہے۔ چیف سیکریٹری

چترال اپراورلوئر سمیت صوبے کے 16 اضلاع میں سمارٹ لاک ڈاون کا نفاذ کیا گیا ہے۔ چیف سیکریٹری

ُپشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ڈاکٹر کاظم نیاز کے احکامات کے مطابق صوبہ بھر میں کرونا متاثرہ علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاون کا نفاذ کیا جارہا ہے۔ چیف سیکرٹری نے کہا ہے کہ سمارٹ لاک ڈاون سے صوبے میں کورونا وباء کے پھیلاؤ کو روکا جاسکتا ہے۔ اس لئے عوام کے بہتر مفاد میں ضرورت پڑنے پر تمام ضلعی انتظامیہ متاثرہ علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاون نافذ کریں انہوں نے خبر دار کیا کہ متعلقہ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔

اس سلسلے میں کورونا ایس او پیز عملدرآمد کی تفصیلی رپورٹ پرفارمنس مینجمنٹ اینڈ ریفارمز یونٹ کو موصول ہوگئی۔ رپورٹ کے مطابق صوبے کے 16 اضلاع ایبٹ آباد،بنوں، بونیر، چترال، لوئر اور اپر، ڈی آئی خان، دیر پائیں، ہری پور، کرک، کرم لوئر، لکی مروت، مانسہرہ، نوشہرہ، پشاور، ساؤتھ وزیرستان اور صوابی میں 245 متاثرہ مقامات پر سمارٹ لاک ڈاون کا نفاذ کیا گیا ہے 635 متاثرہ افراد سمیت 30ہزار 816 افراد گھروں تک محدود کر دئے گئے ہے متاثرہ علاقوں میں 69 ویکسینیشن موبائل ٹیموں نے 2ہزار 601 افراد کو کرونا ویکسین لگوائی جبکہ 9ہزار 441 افراد پہلے سے ویکسین لگواچکے متاثرہ علاقوں میں کل 12ہزار 42 افراد ویکسین لگوا چکے ہیں، مزید ویکسینیشن کا سلسلہ جاری ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
52469

چترال لوئر؛ دو مختلف حادثات میں ایک خاتون جان بحق پانچ افراد زخمی

چترال ( محکم الدین ) دو مختلف واقعات میں ایک خاتون جان بحق پانچ افراد زخمی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پہلا واقعہ دروش کے مقام نگر میں پیش آیا ۔ جہاں سوات بریکوٹ سے تعلق رکھنے والے ایک ہی خاندان کے افراد اپنی کرولا کار نمبر FBR 3839 جسے شجاعت علی ولد وحید زمان چلا رہا تھا اپنے رشتے داروں سے ملنے چترال آرہے تھے ۔ کہ نگر کے مقام پر حادثے کا شکارہوا ۔ جس کے نتیجےمیں نزاہت بی بی دختر وحید زمان جان بحق اور شجاعت علی سمیت چار افراد زخمی ہو گئے ۔ بعد آزان ریسکیو 1122 کے ایمبولینس میں انہیں ٹی ایچ کیو ہسپتال دروش پہنچایا گیا ۔

دوسرا حادثہ جوٹی لشٹ کے مقام پر پیش آیا ۔ جہاں ایک موٹر سائیکل سوار حاجی خان ایک جیپ سوزوکی سے جاٹکرایا ۔ جس کے نتیجے میں ان کا دایاں ٹانگ ٹوٹ گیا ۔ جسے بعد آزان پشاور ریفر کر دیا گیا ۔ چترال پشاور روڈ N45 کی خراب حالت کی وجہ سے آئے روز حادثات ہو رہے ہیں ۔ لیکن حکومت کی طرف سے چترال پشاور روڈ کی تعمیر و مرمت پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی ۔ خصوصا سید آباد سے چترال شہر تک سڑک ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو کر نصف رہ گئی ہے ۔ جس کی وجہ سے مسلسل حادثات ہو رہے ہیں ۔

chitraltimes Ashirate accident one died
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
52436

ریشن ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سمیت صوبے میں آٹھ ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کی تعمیر مکمل کرلی گئی۔بریفنگ

ریشن ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سمیت صوبے میں آٹھ ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کی تعمیر مکمل کرلی گئی۔بریفنگ

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) محکمہ انرجی اینڈ پاور خیبرپختونخوا کے تحت صوبے میں 161 میگاواٹ کے 8 ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کی تعمیر مکمل کی گئی ہے ، جن سے صوبائی حکومت کو سالانہ 3.98 ارب روپے کی آمدنی متوقع ہے،اسی طرح سولر پراجیکٹ کے تحت 3.12 میگاواٹ کے پانچ منصوبے مکمل کئے گئے ہیںجن سے صوبائی حکومت کو سالانہ 86 ملین روپے کی بچت ہورہی ہے۔علاوہ ازیں 232 میگاواٹ کے سات پن بجلی گھروں اور 43 میگاواٹ کے سات سولر پراجیکٹس کی تعمیر پر بھی کام جاری ہے جن سے بالترتیب سالانہ 9 ارب روپے کی آمدن اور 865 ملین روپے کی بچت متوقع ہے۔ یہ بات منگل کے روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت محکمہ انرجی اینڈ پاور کے اجلاس کے دوران بتائی گئی ہے ۔

وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے توانائی تاج محمدترند، سیکرٹری انرجی اینڈ پاومحمد زبیر ، چیف ایگزیکٹیو آفیسر پیڈو محمد نعیم اوردیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس کو محکمہ توانائی کی مجموعی کارکردگی اور اہم کامیابیوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ صوبے میں پیڈو کے تحت 8 ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کی تعمیر مکمل کرلی گئی ہے ،جن میں 81 میگاواٹ ملاکنڈ تھری ہائیڈرو پاور پراجیکٹ درگئی ، 18 میگاواٹ پیہور ہائیڈرو پاور پراجیکٹ صوابی ، 1.8 میگاواٹ شیشی ہائیڈرو پاور پراجیکٹ چترال، 4.2 میگاواٹ ریشون ہائیڈرو پاور پراجیکٹ چترال، 2.6 میگا واٹ مچئی ہائیڈرو پاور پراجیکٹ مردان، 36.6 میگاواٹ درال ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سوات، 17 میگاواٹ رانولیا اورمختلف استعداد کے حامل نہروں پر 10 منی مائیکرو پراجیکٹس کی تعمیر شامل ہے ۔ اسی طرح صوبے کے مختلف اضلاع میں سات ہائیڈرو پاور پراجیکٹس زیر تعمیر ہیں، جن میں 10.2 میگاواٹ جبوڑی ہائیڈرو پاور پراجیکٹ مانسہرہ، 11.8 میگاواٹ کروڑہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ شانگلہ، 40.8 میگاواٹ کوٹو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ دیر لوئر، 84 میگاواٹ مٹلتان ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سوات، 69 میگاواٹ لاوی ہائیڈرو پاور پراجیکٹ چترال، 10.5 میگاواٹ چپڑی چا ر خیل ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کرم اور 6.5 میگاواٹ براندو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ تور غر شامل ہیں۔

یہ سات منصوبے 73 ارب روپے کی مجموعی تخمینہ لاگت سے مکمل کئے جائیں گے۔اجلاس کو مزید آگاہ کیا گیا کہ 300 میگاواٹ بالاکوٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی تعمیر کے لئے ایشیائی ترقیاتی بینک کے ساتھ معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیںجبکہ 157 میگاواٹ مدین اور 88 میگاواٹ گبرال کالام ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کی تعمیر کے لئے عالمی بینک کے ساتھ معاہدہ کیاگیا ہے۔علاوہ ازیں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت 188 میگاواٹ ناران اور 96 میگاواٹ بٹہ کنڈی ہائیڈرو پاور پراجیکٹس پر کام جاری ہے ۔ 496 میگاواٹ سپاٹ گاہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی فیزیبلٹی پر کام جاری ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ اگلے پی ایس ڈی پی میں شامل کرنے کے لئے 564 میگاواٹ کے تین منصوبوں کے پی سی ونز تیار کیے گئے ہیں۔صوبے میں منی مائیکرو ہائیڈل پاور پراجیکٹ کے پہلے مرحلے کے تحت 356 چھوٹے پن بجلی گھروں کی تعمیر پر کام جاری ہے جن میں سے اب تک 266 بجلی گھروں کو مکمل کرکے فعال کیا گیا ہے۔پراجیکٹ کے دوسرے مرحلے کے تحت مزید 672 چھوٹے پن بجلی گھر تعمیر کئے جائیں گے۔سولرائزیشن کے منصوبوں کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ صوبے میں اب تک 2323 مساجد کی سولرائزیشن مکمل کی گئی ہے۔ مساجد کی سولرائزیشن منصوبے کے تحت کل 4 ہزار مساجد کو شمسی توانائی فراہم کی جائے گی۔ اسی طرح سرکاری سکولوں کو شمسی توانائی کی فراہمی کے منصوبے کے تحت 8ہزار اسکولوں کو سولرائز کیا جارہا ہے جن میں سے اب تک ساڑھے تین ہزار سکولوں کو سولرائز کیا گیا ہے۔مزید برآں بتایا گیا کہ ضم اضلاع میں 13 منی سولر گرڈ اسٹیشن کی تعمیر کے لئے کنٹریکٹ ایوارڈ کر دیا گیا ہے۔

صوبے کی اپنی ٹرانسمیشن اینڈ گرڈ کمپنی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ جس کے لئے نیپراکی طرف سے لائسنس بھی جاری کردیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ پیڈو کے تحت بجلی کے منصوبوں کی فنڈنگ کے لئے 10 سالہ بزنس پلان منظور ہوگیا ہے جبکہ وزیر اعلیٰ کے خصوصی احکامات کی روشنی میں محکمے میں ای بڈنگ سسٹم کا اجراءکیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے محکمہ کی مجموعی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو اب تک مکمل شدہ منی مائیکرو ہائیڈل پاور اسٹیشنز کو چلانے کے لئے قابل عمل آپریشنل پلان تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے ان ہائیڈل پاور اسٹیشنز کے بہتر انتظام و انصرام کے لئے کمیونٹی کی شراکت کو یقینی بنانے اور منی مائیکرو ہائیڈل پاور پراجیکٹ اور سولرائزیشن پراجیکٹ کے دوسرے مرحلے پر جلد کام شروع کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے مزید ہدایت کی کہ بالاکوٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھنے کے لئے تیاریوں کو جلد حتمی شکل دی جائے اور ضم اضلاع میں سولر گرڈ اسٹیشن پر جلد عملی کام کا آغاز کیا جائے۔ محمود خان نے پیڈو کے تحت پن بجلی کے جاری تمام منصوبوں پر ٹائم لائینز کے مطابق پیشرفت یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged ,
52429

چترال میں پہلا مفتی محمود کانفرنس منعقد کیا جائیگا ۔ فضل الرحمن

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے ٹاؤن تھری چترال کے جنرل سیکرٹری اور جنرل کونسل ضلع لویر چترال کے ممبر اور سماجی وسیاسی شخصیت فضل الرحمن نے عیادت کے لئے ان کے گھر آنے پر جمعیت کے صوبائی امیر سینیٹر مولانا عطاء الرحمن اور ٹیلی فون پر مزاج پرسی کرنے پر قائد جمعیت کے فرزند مولانا اسجد محمود کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپنے ایک ادنیٰ کارکن کی عیادت کرکے انہوں نے ثابت کردی ہے کہ مفتی محمود خاندان کا سیاسی خاندان اپنے کارکنوں کو سب سے قیمتی اثاثہ سمجھتا ہے۔

پیر کے روز چترال پریس کلب میں پارٹی کے دیگر رہنماؤں انجینئر انضمام الحق اور شیر افضل کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جمعیت کی صوبائی قائد کا اپنے سیکرٹری جنرل مولانا عطاء الحق درویش کے ہمراہ ان کی عیادت کے لئے آنا ان کی عزت افزائی کا ثبوت ہے جوکہ ان کی جماعت اپنے کارکنوں کو دیتی ہے۔ فضل الرحمن نے کہاکہ انہوں نے جمعیت کے قائدین کوچترال کے عوام کو درپیش تمام مسائل سے آگاہ کیا جنہوں نے انہیں اعلیٰ سطح پر اٹھانے کی یقین دہانی کی۔

انہوں نے چترال جیسے پسماندہ ترین علاقے میں طلحہ محمود فاونڈیشن کی سرگرمیوں کو بھی بڑہانے کا مطالبہ کیا جس پر بھی انہوں نے یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے چترال میں پہلا مفتی محمود کانفرنس منعقد کرنے کا بھی اعلان کیا جس میں مرکزی عہدیداروں کو دعوت دئیے جائیں گے جس میں مفتی محمود کی روحانی، سیاسی اور سماجی خدمات کو اجاگر کیا جائے گا۔ انہوں نے اس امید کا اظہارکیاکہ 2023ء میں صوبہ اور مرکز دونوں میں جے یو آئی کی حکومت آئے گی کیونکہ قوم اب مولانا فضل الرحمن کو اپنا نجات دہندہ سمجھتی ہے اور ان کی ولولہ انگیز قیادت اور شخصیت کے سب گرویدہ ہوچکے ہیں۔

chitraltimes juif chitral fazlur rehman press confrence2
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged ,
52395

چترال کے نواحی گاوں سنگور میں نوجوان کی مبینہ خودکشی

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) چترال شہر کے نواحی گاوں سنگور میں گزشتہ رات مسمی امجد عالم ولد رحمت عالم سکنہ سنگور لوٹدہ بعمر قریب 17/18 سال پنھکے کے ساتھ لٹک کر مبینہ طور پر خود کشی کی ہے۔ اہل خانہ کے مطابق ذہنی بیماری میں مبتلا تھا اور ایک مہینے سے علاج جاری تھی۔پولیس کو اطلاع ملنے پر لاش کو پوسٹ مارٹم کے بعد ورثا کے حوالہ کیاگیا،انکوائری جاری ہے۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged ,
52362

چترال کے ایک اوربیٹی کی کھاریاں میں پراسرارموت، تحقیقات کی جائے۔ عوامی حلقے

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) چترال کی ایک اور بیٹی کی کھاریاں صوبہ پنجاب میں پراسرار موت معمہ بن گیا ہے ، خودکشی یا قتل پولیس کی انکوائری اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد حقائق شائد سامنے آئیں گے ۔


لوئر چترال کے ایون مورڈ ہ سے تعلق رکھنے والی ثمینہ نیاز دختر جنگ آمان عمر تقریبا چھبیس برس چند سال پہلے نوشہرہ میں بیاہی گئی تھی۔ جو اپنے شوہر بابر پرویز کے ساتھ کھاریاں میں مقیم تھی۔جو کھاریاں کینٹ میں ملازم ہے۔ گزشتہ دن یونٹ کے ایک صوبیدار نے پولیس تھانہ میں رپورٹ درج کراتے ہوئے بیان دیا ہے کہ بابر پرویز نے صبح یونٹ میں ڈیوٹی کیلئے پہنچنتے ہی بیوی بیمار ہونے کی وجہ سے جلد گھر واپس چلاگیا اور جب واپس گھر پہنچا ہے تو بیوی نے مبینہ طور پر پنکھا سے پھاندہ لگاکر خودکشی کی تھی۔ جس پر مقامی پولیس دفعہ 174کے تحت انکوائری کررہی ہے ۔


چترالی بیٹی کی موت کی خبر سنتے ہی تحریک تحفظ حقوق چترال کے سرپرست اعلیٰ پیر مختار اور دعوت وعزیمت کے سینئر کارکن صلاح الدین طوفان بھی کھاریاں پہنچ گئے جہاں قانونی تقاضے پورے کرنے اور پوسٹ مارٹم کے بعد لاش کو لیکر چترال کی طرف روانہ ہوگئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق متوفیہ کی ایک چھوٹی بیٹی ہے جس کی عمر تقریبا دوبرس ہے۔


چترال کے مختلف مکاتب فکرنے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ چترالی بیٹی کی موت کی وجوہات کو جلد سامنے لایا جائے۔

chitrali doughter killed kharian2
chitrali doughter killed kharian fir
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
52212

چترال کے جنگلات اور ماحولیات کے تحفظ کیلئے چترال بچاؤ تحریک کے تحت جدوجہد کا اعلان

پشاور(نمائندہ چترال ٹائمز ) چترال بچاﺅ پاکستان بچاﺅ تحریک کے چیئرمین سرتاج احمد خان اور کوآرڈینیٹر ذوالفقارعلی شاہ نے چترال یوتھ، چترال جرنلسٹ فورم اور فیڈریشن آف پاکستان چیمبرزآف کامرس اینڈا نڈسٹری ریجنل آفس خیبرپختونخوا نے چترال کے جنگلات کے تحفظ، پانی رائیلٹی، دریائے کابل کا نام تبدیل کرکے دریائے چترال رکھنے ، ہائیڈل پاﺅرسٹیشن لاوی اور گولین سے سبسڈی ریٹ پر بجلی فراہم کرنے اور جنگلات کی کٹائی کی روک تھام کے لئے چترال میں گیس پلانٹ لگانے کے لئے جدوجہد کا علان کیاہے۔

گزشتہ روز ایف پی سی سی آئی خیبرپختونخوا آفس میں چترال یوتھ، چترال جرنلسٹ فورم اور ایف پی سی سی آئی نے چترال کے لئے مشترکہ جدوجہد کرنے کا فیصلہ کرلیاہے۔، چترال جرنلسٹ فورم کے صدر ذوالفقارعلی چترالی، ایف پی سی سی آئی خیبرپختونخوا کوآرڈینیٹر سرتاج احمد خان اور چترال یوتھ کے ریاض سہگل، ضیاءالرحمان، طاہر مبارک نے کہاکہ چترال کے جنگلا ت کی تخفظ اور ماحولیات کے لئے آگاہی کی ضرورت ہے۔

انہوں نے اس مقصد کے لئے ایف پی سی سی آئی کی سٹینڈنگ کمیٹی بھی بنائی ہے۔ انہوں نے کہاکہ چترال 27فیصد پانی پاکستان کوفراہم کرتاہے اور پانی کی بچت مستقبل کے لئے ضروری ہے اور حکومت چترال کو پانی کی رائیلٹی دیں، دریائے کابل کا نام دریائے چترال رکھا جائے۔

وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق چترال میں پلانٹیشن کے ساتھ 540گلیشئراور 20وادیوں میں ہائیڈل پاﺅرسٹیشن قائم کی جائے تاکہ چترال کو سستی بجلی مل سکے۔ انہوں نے چترال کو گولین اور لاوی ہائیڈل سٹیشن سے سسبڈی ریٹ پر بجلی فراہم کرنے اور جنگلات کی کٹائی روک تھام کے لئے چترال میں گیس پلانٹ لگانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ چترال میں یوتھ کے لئے روزگاری کے وسیع مواقع ہے اور اس کے لئے یوتھ میں آگاہی پیدا کی جائے گی۔

ایف پی سی سی آئی خیبرپختونخوا کے کوآرڈینیٹراورچترال بچاﺅ پاکستان بچاﺅ تحریک کے چیئرمین سرتاج احمد خان، کوآرڈینیٹر ذوالفقارعلی شاہ کے ساتھ چترال یوتھ نے شانہ بشانہ کام کرنے کا اعلان کیا اورامید ظاہر کی کہ حکومت پاکستان چترالی عوام کا ساتھ دینگے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged , , ,
52168

چترال سکاوٹس کے زیراہتمام یوم دفاع پاکستان کے حوالے سے چترال میں تقریب

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز)چترال سکاوٹس کے زیر اہتمام یوم دفاع پاکستان اس تجدید عہد کے ساتھ منایا گیا کہ ملک وقوم کے لئے جان دینے والے شہیدوں کی قربانیوں کو رائیگان نہیں جانے دیا جائے گاا وریہ کہ مکار اور عیار دشمن کی مکارانہ چال بازیوں اور ہائیبرڈ جنگ سے نئی نسل کو بچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے جوکہ روایتی جنگ میں بری طرح شکست کھانے کے بعد محاذ بدل دی ہے۔

تقریب میں چترال سکاوٹس، پاک آرمی اور چترال پولیس کے شہداء کے ورثاء میں تخائف تقسیم کئے گئے اور مقررین نے اپنی تقریروں میں شہداء کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے اپنی آج کو دوسروں کی کل پر قربان کرکے جرات وبہادری کی مثال قائم کردی۔ چترال سکاوٹس کے کمانڈنٹ بریگیڈئر علی محمد ظفر نے کہاکہ اللہ کی نصرت اور قوم کی دعاؤں سے اس دن مسلح افواج نے عددی اکثریت کے نشے میں شرابور دشمن کو وہ عبرت ناک شکست دے دی کہ دنیا حیران رہ گئی۔ انہوں نے کہاکہ اگرچہ پاکستان نے دہشت گردی کی عفریت کو بھی شکست دے دی ہے لیکن خطے میں تیزی سے بدلتی ہوئی حالات کے پیش نظر چوکنا رہنا ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ معربی سرحد پر ایف سی کے فرنٹئر کور کے جوان ہمہ وقت چوکس ہیں اور جانوں کا نذرانہ دے کر معربی سرحدوں کو محفوظ بنائے ہیں جس میں چترال سکاوٹس کا بھی نمایان کردار ہے جوکہ ایف سی کی مایہ ناز یونٹ ہے اورعزم وقربانی کے جذبے سیاچین سے باجوڑ خیبر تک وطن کی حفاظت پر مامور ہیں۔ انہوں نے کہاکہ چترال سکاوٹس نہ صرف دفاع وطن کے لئے ہر محاذ پر موجود ہے بلکہ قدرتی آفات میں بھی عوام کی خدمت کے لئے حاضر ہیں۔

اس موقع پرسابق ضلع ناظم مغفرت شاہ نے خطاب میں مادر وطن پر قربان ہونے والے شہداء کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان اسلام کا قلعہ ہے جوکہ خالصتاً اسلامی نظرئیے کی بنیاد پر معرض میں وجود میں آئی ہے اور اس کی حفاظت کے لئے جان کی قربانی دینے والے اللہ کے محبوب ترین لوگ ہوسکتے ہیں۔ اور اس کے دائمی دشمن کے عزائم کے پیش نظر ہمیں مزید قربانیوں کے لئے تیار رہنا ہوگا۔ معروف دانشور ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی نے اپنے خطاب میں 1965کے جنگ پر روشنی ڈالی اور شہادت کے مرتبے پر فائض ہونے والوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ شہداء کو اپنی شہادت کی بہت پہلے ہی وجدان کے ذریعے اشارہ مل جاتی ہے جس کا عملی ثبوت انہوں نے کپٹن اجمل شہید اورلاسپور کے حوالدار محمد یوسف شہید کی شہادتوں کی صورت میں پیش کیا جنہوں نے بہت پہلے اپنے دوستوں اور رشتہ داروں کو اس بارے میں بتاچکے تھے۔

ایس پی انوسٹی گیشن محمد خالد نے آزادی کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ شہداء قوم کے وہ عظیم محسن ہیں جوکہ دوسروں کی آزادی کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے میں ایک لمحہ بھی پس وپیش نہیں کرتے۔ انہوں نے ملاکنڈ ڈویژن میں پولیس کی قربانیوں کا خصوصی تذکرہ کیا۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل) حیات شاہ نے چترال سکاوٹس کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہاکہ چترال سکاوٹس کے افسران اور جوان قوم کے توقعات پر ہمیشہ پورا اترتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں چترال سکاوٹس کا کردار نہایت ہی قابل رشک ہے جس کے افسران اور جوان چترال سے باہر شہادتیں پیش کی اور اس ضلع کو دہشت گردوں سے پاک رکھا۔ چترال سکاوٹس کے فیملی پارک کے احاطے میں منعقدہ اس تقریب میں فرنٹئر کور پبلک سکول کے طلباء طالبات نے اس دن کی اہمیت سے ٹیبلو اور خاکے پیش کئے جنہیں حاضرین نے سراہا۔


اس سے قبل چترال سکاوٹس کے ہیڈ کوارٹرز کے کوارٹرز گارڈ میں شہداء کے روح کی ایصال ثواب کے لئے دعائیہ تقریب ہوئی جس میں چترال سکاوٹس کا چاق وچوبند دستے نے کمانڈنٹ کو سلامی دی اور شہداء کے درجات کی بلندی اور ملک کی سالمیت اور استحکام کیلئے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔

chitraltimes defence day celebrated hq chitral scouts comand 1
chitraltimes defence day celebrated hq chitral scouts comand3
chitraltimes defence day celebrated hq chitral scouts comand
chitraltimes defence day celebrated hq chitral scouts
chitraltimes defence day celebrated hq chitral scouts 12
chitraltimes defence day celebrated hq chitral scouts 1
chitraltimes defence day celebrated hq chitral scouts 13
chitraltimes defence day celebrated hq chitral scouts 11
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged , ,
52154

جامعہ چترال کے پروفیسرکفایت اللہ کا اعزاز، پی ایچ ڈی کی ڈگری مکمل کرلی

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) کفایت اللہ بونیری، اسسٹنٹ پروفیسر صدر شعبہ انگریزی، یونیورسٹی آف چترال نے قرطبہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ انفارمیشنٹیکنالوجی شعبہ انگریزی سے اپنی پی ایچ ڈی انگریزی کے تحقیقی مقالے، Daisporic Identity: A Comparative Study of Afro- Asian Novels
کا کامیاب دفاع کیا۔

مقالے کے نگران ڈاکٹر عبد الحمید خان تھے جبکہ مقالے کے بیرونی ممتحن پروفیسر ڈاکٹر عبدالسلام خالص، چئرمین شعبہ انگریزی، اسلامیہ کالج پشاور تھے۔ اس پبلک ڈیفنس میں صوبہ کی دیگر کئی یونیورسٹیوں اور کالجوں کے اساتذہ اور ایم فل اور پی ایچ ڈی کے سکالرز نے شرکت کی۔

prof kiffiatullah uoch
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged , ,
52126

پانی ندارد، چترال کے نواحی گاوں چمرکن کے عوام کا احتجاجی مظاہرہ رات گئے تک جاری

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) چترال کے نواحی گاؤں چمرکن میں بچوں اور خواتینِ پر مشتمل جلوس جاری ہے جو کہ گاؤں میں گزشتہ چار دنوں سے پینے کی پانی کی عدم دستیابی پر احتجاج کررہے ہیں۔ گاؤں والوں کا کہنا تھا کہ واٹر سپلائی لائن کو اے سی چترال نے چار دن پہلے کاٹ دیا تھا۔ وہ ڈی سی اور اے سی کا علاقے میں نہ جانے پر بھی احتجاج کررہے ہیں۔ انہوں نے پشاور روڈ کو بند کرنے کی دھمکی دی ہے. اخری اطلاع تک احتجاجی مظاہرہ جاری تھی۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged , , , ,
52051

چترال کے قدیم مذاہب – (ایک مختصر جائزہ) – تحریر: علی اکبرقاضی

یہ ایک عقلی دلیل ہے کہ جہاں تاریخ کے حوالے سے تحریری ماخذات کی کمی ہو وہاں تاریخی زبانی روایات، قدیم نقشہ نگاری اور آثار قدیمہ جیسے تحقیقی میدانوں سے ذیادہ سے ذیادہ فائدہ لینے کی کوششیں کی جاتی ہے اور اگر کوئی مذکورہ ماخذات کو بنیاد بناکر اپنا تجزیہ کرتا ہے اور خصوصا زندہ روایات کو تحریری شکل دیتا ہے تو کل کے ریسرچرز کے لئے یہ ایک تحریری تاریخی سند اور تحقیقی مواد تصور کیا جاتا ہے۔

چترال میں دین اسلام سے پہلے کے مذاہب کے بارے میں اکثر محققین اور مصنفیں مثلاََڈاکٹر عزیز اللہ نجیب (۲۰۰۰)، ڈاکٹر فیضی (۲۰۰۵) رحمت کریم بیگ (۲۰۰۴) میرزہ محمد غفران (۱۹۶۲) وغیرہ کے تحقیق کے حساب سے تین مذاہب کا یکے بعد دیگر اس خطے میں ہونے پر اتفاق ہے یعنی زرتشت، بدھ مت اور کلاشہ۔ جبکہ جان بڈلف (۱۹۸۱) اور کارل جیٹمار (۱۹۹۶)کے ہاں چترال اسلام کے آمدسے پہلے ہندو مذہب کے زیر اثر بھی رہا ہے۔ زرتشت اور بدھ مت کا چترال میں ہونا عین ممکن اس لئے بھی ہے کہ قدیم فارس، سمرقند، بلخ و بخارا تاریخی طور پر ان مذاہب کے لئے مرکز یت کا کردار ادا کرتے رہے ہیں لہذامیری نظر میں اِن مذاہب کا چترال تک رسائی ایک تاریخی حقیقت ہے۔ فارس کے جیوگرافی پر لکھی ہوئی سب سے قدیم کتاب حدود العالم ہے جو کہ ۹۲۲/۳۷۲ عیسوی میں لکھی گئی ہے اور اسکا کا ترجمہ Minorsky نے ۱۹۳۰ میں کیا ہے۔ اس کتاب میں دو راہ (شاہ سلیم) اور بروغل کے راستوں کو تجارتی راستے Business Routs قرار دیے گئے ہیں اور ان راستوں سے گھریلو استعمال کے برتن، شہد وغیرہ کی تجارت وسط ایشیا سے چین تک ہوتی تھیں۔ لہذا تاریخی حقائق اور عقلی تجزیے کی بنیاد پر وسط ایشیا اور ایران میں زرتشتوں اور بدھ مت کی حکومت و مرکزیت کی وجہ سے اُن کا قدیم چترال میں اپنے عقائد کو پھیلانا منطقی عمل ہے۔


تاریخی اعتبار سے چترال میں سب سے پہلا مذہب زرتشت ہے جس کے پیروکار آگ سے مذہبی عقیدت رکھتے تھے۔ میرزہ محمد غفران اس حوالے سے یہ دلیل دیتے ہیں کہ اُس دور میں بلخ زرتشتیوں کا مرکزِ تبلیغ ہوا کرتا تھا جبکہ پامیر اس کا ایک ضلع تھا اور یہاں سے لوگ ہر سال زیارت کے لئے بلخ جایا کرتے تھے۔ میرا خیال ہے کہ یہی وجہ ہے کہ ہماری روایات اور ادب میں (بلخو زیارت) کا تصور پایا جا تا ہے اور آگ و لنگر کو ایک مقدس مقام تصور کرنے کا رواج اور اُس پر قسم کھانے کا رسم ہماری روایات کے حصے رہے ہیں۔ علاوہ ازیں نوروز کی تہوار جو کہ در حقیقت زرتشتوں کی تہوار تھی آج بھی چترال سمیت وسط اشیا

اور ایران میں مذہبی و ثقافتی جوش و جذبے سے منایا جاتا ہے۔ لٹکوہ خصوصا انجگان تک محدود ہوکر اگر اس حوالے سے سے
بات کی جائے تو ایک حیران کُن نتیجہ اُس وقت میرے سامنے آیا جب میں مختلف دیہات کے ناموں پر ریسرچ کر رہا تھا تاکہ کوئی تاریخی مدد مل سکے۔ برزینBirzin جوکہ انجگان کا ایک گاوں ہے درحقیقت (برزینِ مھر) زرتشتوں کے اُس مقدس اتشکدہ کا نام ہے جہاں وہ اپنے عقیدت کا اظہار کیا کرتے تھے اور وسط ایشیا میں اس نام سے کئی مقامات اور افراد موجود ہیں جو زرتشتیوں کی موجودگی کے واضح اثبات ہیں۔ شاہنامہ فردوسی میں کچھ اس طرح کے اشعار بھی درج ہیں۔


شبِ تار جوئیندہ کین منم۔ ہماں اَتشِ تیز برزین منم


جدید دور کے ایک مشہور ریسرچر کارل جیٹمار (۱۹۹۶) چترال اور ناردرن ایریاز میں بدھ مت مذہب کی موجودگی کے حوالے سے آثار قدیمہ، سٹوپا Stupa کے تقشے جو کہ چترال کے مختلف مقامات پر لکڑی اور پتھروں پر بنائے گئے ہیں کو بنیاد بناکر اس علاقے میں بدھ مت کی موجودگی کو یقینی مانتے ہیں۔ رحمت کریم بیگ کے مطابق تیسری صدی میں کنیشکا جو کہ کُوشان کا بدھ مت عقیدہ رکھنے والا راجا تھا چترال پر قبضہ کرلیا تھا اور اس علاقے میں بدھ مت کی ترویج کروائی۔


چترال کا تیسر ا مذہب کلاشہ رہا ہے جس کا واضح اثر آج تک چترال میں موجودہے۔ ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی صاحب سمیت کئی اور سکالرز کے ہاں جنوبی چترال میں دسویں صدی سے لیکر رئیسہ کے آمد تک ایک دور کیلاش حکمرانی کا گزرا ہے جو کہ نورستان سے چترال میں واردہوئے تھے۔ یہ وہ دور تھا جب برنس سے اگے یعنی بالائی چترال میں ُسومالک کی حکومت تھی۔


اس مخصوص دورانیے میں اس پورے علاقے میں کیلاشہ عقیدے کی ترویج ہوئی ہے۔ کلاشہ حکومت کی اخری حکمران بال سنگھ تھا جس کو ۱۳۲۰ ء میں شاہ نادر رئیس نے شکست دی اورر ئیسہ حکومت کی ابتدا کی۔ آج انجگان سمیت پوری چترال کے مختلف علاقوں میں کلاش تہذیب کے واضح اثرات موجود ہیں۔ کچھ مقامات آج بھی با قائدہ طور پر کلاشان دُور، کلاشان دہ ، کلاشان شال وغیرہ کے نام سے پائے جاتے ہیں۔ کچھ علاقوں میں ایسے قبریں بھی دریافت ہوتے ہیں جہاں مُردوں کے ساماں بھی دفنائے ہوئے ہوئے ہیں مثلا انجگان کے اخری علاقہ گبور میں گُبت کے مقام پر ایسے قبروں کے بارے میں معلومات ہیں جہاں قبرستان میں بہت سارے سامان ملتے ہیں جو تدفیں کئے گئے ہیں لیکن یہاں یہ بات بھی قابل غور ہے کہ الہامی مذاہب سے پہلے دنیا کے تقریبا تمام تہذیبوں کے اندر لاشوں کے ساتھ اُن کے سامان دفن کرنے کا سلسلہ عام تھا۔ لہذا آج کیلاش قوم کی چترال میں موجودگی ہی اس بات کا قوی ثبوت ہے کہ نہ صرف اُن کی حکومت رہی ہے بلک اُن کے ثقاتی و مذہبی اثرات بھی رہی ہیں۔

جہاں تک ہندو تہذیب کے اثرات کی بات ہے کارل جیٹمار اور جان بڈلف کے اُس دلیل کہ ہندو مذہب بھی چترال میں رہا ہے کی توثیق فارسی جیو گرافی پر لکھی ہوئی کتاب حدود العالم سے بھی ہوتی ہے جس میں وہ کہتے ہیں کہ بلور (چترال اور ناردرن ایریاز کا پرانا نام) کا بادشاہ اپنے آپ کو سورج کا بیٹا مانتا ہے جو کارل جیٹمار کے ہاں یہ ہندو مذہب میں (سورا) کا تصور ہے جو ہندو سماج کے اندر سورج سے ایک مذہبی عقیدے کی بنیاد پر ہوتا ہے اور سورج کو اہم مذہبی علامت تصور کیا جاتا ہے۔ میرا ذاتی خیال ہے کہ ہندو تہذیب یا مذہب سطورِ بالا میں ذکر شدہ مذاہب کی طرح اس علاقے میں کوئی ایک مخصوص دور کی نمائندگی نہیں کرتا البتہ ہندو اور سکھ تاجروں کا تاریخی طور پر اس خطے میں آمدورفت رہی ہے جن کی وجہ سے کچھ ثقافتی اثرات ہوسکتے ہیں جن کے اُپر مزید تحقیق کرنے کی ضرورت ہے۔ لہذا چترال میں درجہ بالا ذکر شدہ تین مذاہب بلترتیب زرتشت، بدھ مت اور کلاشہ کے زیر اثر رہا ہے اور اُن کے کئی اوراہم ثقافتی و مذہبی اثرات بھی ہیں جن پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

Posted in تازہ ترین, مضامینTagged ,
51940

چترال لوئرسمیت 27 شہروں میں تعلیمی ادارے پچاس فیصد حاضری کے ساتھ ہفتہ میں تین روز کھلیں گے

چترال ( چترال ٹائمز رپورٹ ) کرونا وباء کی موجودہ صورتحال اور طبی سہولتوں پر بڑھتے ہوئے دباؤ کے پیش نظر کرونا ایس او پیز پہ عمل درآمد جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ این سی اوسی کے اعلامیہ کے مطابق ان ایس او پیز کے اطلاق کا دائرہ کار چترال سمیت 27 شہروں تک بڑھا دیا گیا ،


اس سے پہلے یہ ایس او پیز 13 شہروں میں نافذتھیں ، ان 27 شہروں میں اسلام آباد، پنجاب کے ١١ (خانیوال میانوالی سرگودھا ، خوشاب ، بہاولپور ، ملتان ، گوجرانوالہ ، راولپنڈی ، لاہور ، اور رحیم یار خان) سندھ میں حیدرآباد اور کراچی ، آزاد کشمیر میں مظفرآباد اور میرپور، گلگت بلتستان میں گلگت اور سکردو ]خیبر پختونخواہ میں پشاور، سوات، ہری پور، مانسہرہ، لوئر دیر، صوابی ، ایبٹ آباد ، سوات، اور چترال لوئر شامل ہیں۔


این سی اوسی کے مطابق تمام تجارتی سرگرمیاں ( سوائے ضروری سروسز کے) رات آٹھ بجے بند کر دی جائیں گی ،ہفتے میں دو دن تمام مارکیٹس بند رہیں گی۔ دنوں کا تعین صوبوں کی صوابدید رہے گا،ریسٹورنٹس میں انڈور ڈائننگ پر مکمل پابندی جبکہ رات دس بجے آؤٹ ڈور ڈائننگ کی اجازت ہوگی،ٹیک وے کی سروس 24 گھنٹے کھلی رہے گی ،انڈور شادیوں کی تقریبات پر مکمل پابندی 300 مہمانوں کے ساتھ اآؤٹ ڈور شادی کی تقریبات کی اجازت ہوگی،آؤٹ ڈور شادیوں کی تقریبات کے اوقات رات دس بجے تک برقرار ہے ، مزارت پرزائرین کی آمد پر پابندی جاری رہے گی،سنیما گھروں پر پابندی برقرار رہے گی ۔


این سی اوسی کے مطابق کنٹیکٹ کھیلوں (کراٹے ، باکسنگ ، مارشل آرٹس ، رگبی ، واٹر پولو ، کبڈی اور ریسلنگ) پر عائد پابندی جاری رہے گی،صرف ویکسینیٹڈ افراد ہی انڈور جم جا سکیں گیں،سرکاری اور نجی دفاتر کے لیے عام دفتری اوقات کار 50 فیصد کے ساتھ جاری رہیں گے،پبلک ٹرانسپورٹ پر سواریوں کی شرح 50 فیصد جبکہ ریل سروس 70 فیصد سواریوں کے ساتھ جاری رہے گی،تفریحی پارکوں اور سوئمنگ پولز کی بندش برقرار رہے گی ، عوامی پارکوں میں کورونا پروٹوکول کے ساتھ داخلے کی اجازت دے دی گئی ، ملک بھر میں تعلیمی ادارے 50 فیصد تعداد اور تعطل کے ساتھ ہفتہ میں تین روزکھلے رہیں گے ، این سی اوسی اپنی نافذ کردہ ایس او پیز پر 13

ستمبر کو نظر ثانی کریگا۔

chitraltimes corona sops smart lockdown
chitraltimes corona sops smart lockdown2
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
51924

کورونا ویکسنیشن نہ کرنیوالوں کے موبائل سم بند کرنے پر غور، چترال میں ویکسنیشن کی شرح سب سے زیادہ

کورونا ویکسنیشن نہ کرنیوالوں کے موبائل سم بند کرنے پر غور، چترال میں ویکسنیشن کی شرح سب سے زیادہ

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) صوبائی ٹاسک فورس برائے انسداد کورونا نے صوبے کے بعض اضلاع میں کورونا کے مثبت کیسز کی بڑھتی ہوئی شرح اور سمارٹ لاک ڈاﺅن سمیت دیگر احتیاطی تدابیر اور پابندیوں پر عدم عملدرآمد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پہلے سے نافذ پابندیوں اور احتیاطی تدابیر پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں پولیس اور انتظامیہ کی مدد کیلئے پاک فوج سے تعاون کی درخواست کی ہے۔ ٹاسک فورس نے پولیس کو پہلے سے عائد پابندیوں اور احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنانے کیلئے فوری طور پر ضروری اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ صورتحال کی موثر مانیٹرنگ کی جائے گی اور ضرورت محسوس ہونے پر آنے والے ایک دوہفتوں میں زیادہ متاثرہ علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاﺅن کو سخت کرنے اور مزید پابندیاں عائدکی جائیں گی ۔ اجلاس میں کورونا ویکسنیشن کو یقینی بنانے کیلئے ویکسنیشن نہ کروانے والوں کے موبائل سمز بند کرنے پر سنجیدگی سے غور کیا گیا اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی گئی کہ ا س سلسلے میں ایک ڈیڈلائن مقرر کرکے لوگوں کو اس حوالے سے آگہی دینے کیلئے ضروری اقدامات اُٹھائے جائیں ۔


ٹاسک فورس کا اجلاس جمعہ کے روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں صوبہ بھر میں کورونا کی حالیہ لہر کی مجموعی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لینے اور متعلقہ مختلف اُمور پر غور وخوض کے بعد متعدد اہم فیصلے کئے گئے۔ کورکمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود ، اراکین صوبائی کابینہ شہرام ترکئی، تیمور جھگڑا ، کامران بنگش ، چیف سیکرٹری ڈاکٹر کاظم نیاز ، آجی جی معظم جاہ انصاری او رمتعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں نے اجلاس میں شرکت کی ۔ فورم نے صوبائی دارلحکومت پشاور میں ویکسینشن کی کم شرح پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے محکمہ صحت اور متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو ویکسنیشن کے ہدف کے حصول کو یقینی بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات کی ہدایت کی گئی ۔ صوبے میں کورونا ویکسینشن کی صورتحال کے بارے میں اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبے میں کورونا ویکسنیشن کی مجموعی شرح اطمینان بخش ہے، ملکی سطح پر روزانہ 10 لاکھ افراد کی ویکسینشن ہوتی ہے جس میں سے دولاکھ ویکسینشن خیبرپختونخوا میں ہوتی ہے ۔ مزید بتایا گیا کہ ضلع چترال میں ویکسینشن کی شرح سب سے زیادہ ہے ۔


ٹاسک فورس نے صوبہ بھر میں یکساں بنیادوں پر ہفتے میں دو دن یعنی ہفتہ ، اتوار کو آف ڈے قرار دینے اور ان دو دنوں میں ضروری سروسز کے علاوہ باقی تمام کاروبار بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ مزید برآں کورونا سے زیادہ متاثرہ اضلاع میں ضرورت کی بنیادوں پر ہسپتالوں میں بعض مخصوص سروسز کو بند رکھنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ۔ ہزارہ ڈویژن کے بعض اضلاع میں کورونا کی بڑھتی ہوئی شرح پر قابو پانے کے سلسلے میں انتظامیہ کی مدد کیلئے پاک فوج کے 10 کور کا تعاون حاصل کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ۔

علاوہ ازیں اجلاس میں ضلعی انتظامیہ اور تحصیل میونسپل انتظامیہ کو عوام میں مفت فیس ماسک تقسیم کرنے کے عمل کو مزید بہتر بنانے جبکہ کورونا ویکسنیشن کے بارے میں غلط فہمیوں کو دور کرنے اور لوگوں کو ویکسنیشن کی طرف راغب کرنے کیلئے متعلقہ محکموں کو بڑے پیمانے پر آگہی مہم شروع کرنے کی ہدایت کی گئی ۔ ٹاسک فورس نے کورونا کے متاثرہ مریضوں کی کنٹیکٹ ٹریسنگ کی موجودہ شرح پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو کنٹیکٹ ٹریسنگ کی شرح کو مطلوبہ پیمانے تک بڑھانے کے لئے ضروری اقدامات کی ہدایت کی ۔


اجلاس کو کورونا مریضوں کے علاج معالجے کیلئے سرکاری ہسپتالوں کی استعداد کار کو بڑھانے کیلئے محکمہ صحت کے لائحہ عمل کے بارے میں بتایا گیا کہ محکمہ صحت ان ہسپتالوں میں کورونا مریضوں کیلئے مختص بستروں میں مزید 1450 بستروںکا اضافہ کرنے پر کام کررہا ہے جن میں 363 لو فلو بیڈز، 864 ہائی ڈپینڈسی بیڈز اور 249 آئی سی یو بیڈز شامل ہیں۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کورونا کی موجودہ صورتحال کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے انتظامیہ کوپہلے سے نافذ پابندیوں اور احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنانے کی ہدایت کی اور کہا ہے کہ صورتحال کی مسلسل نگرانی کی جائے گی اور اگلے دوہفتوں میں ضرورت محسوس ہونے پر مزید سخت فیصلے کئے جائیں گے۔ اُنہوںنے حکام کو ہدایت کی کہ سکولوں اور دیگر اداروں میں عملے کیلئے ویکسنیشن کی لازمی شرط پر عمل نہ کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائیاں عمل میں لائی جائیں اور عوامی مقامات میں عائد پابندیوں پر عمل درآمد کی صورتحال کی موثر مانیٹرنگ کی جائے ۔ اُنہوںنے متعلقہ حکام کو کورونا کے متاثرین کی کنٹیکٹ ٹریسنگ اور ویکسنیشن کی کم شرح والے اضلاع پر خصوصی توجہ مرکوز کرنے کی بھی ہدایت کی ۔ وزیراعلیٰ نے کورونا ویکسنیشن کے اہداف حاصل کرنے کے سلسلے میں بہتر کارکردگی کے حامل اضلاع کی انتظامیہ کو تعریفی اسناد سے نوازنے کی بھی ہدایت کی ۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged , ,
51871

داد بیداد ۔ آبادی اور ڈاکٹر ۔ تحریر: ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی

داد بیداد ۔ آبادی اور ڈاکٹر ۔ تحریر: ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی

اقوام متحدہ کی تازہ ترین رپورٹ میں ممبر اقوام کے اندر آبا دی اور ڈاکٹروں کا تنا سب دکھا یا گیا ہے ترقی یا فتہ اقوام اور ترقی سے محروم اقوام کا فرق نما یا ں کیا گیا ہے رپورٹ میں یہ انکشا ف کیا گیا ہے کہ پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs) کے مطا بق ہزار نفوس کی آبا دی کے لئے سر کاری ہسپتال کا ایک ڈاکٹر ہو نا چا ہئیے پا کستان میں 2300کی آبا دی کے لئے ہسپتال کے ایک ڈاکٹر کی گنجا ئش رکھی گئی ہے مگر 70فیصد ہسپتا لوں میں ڈاکٹر دستیاب نہیں رپورٹ کی جو موٹی مو ٹی باتیں اردو میں تر جمہ ہو کر اخبا رات کی زینت بن چکی ہیں۔

ان میں یہ بات بھی آئی ہے کہ اصول کے مطا بق ایک ہزار کی آبا دی کے لئے ایک ڈاکٹر کے ساتھ 4نرس ہو نے چا ہئیں لیکن پا کستان میں 1500کی آبا دی کے لئے ایک نرس ہے وہ بھی اُس آبا دی میں واقع ہسپتال میں نہیں بلکہ قواعد وضوابط کے کا غذات میں ہے رپورٹ میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ پا کستان میں 110میڈیکل کا لج ہیں ان میں سے صرف 10کا لجوں میں معیاری تعلیم کا انتظام ہے ان میں سے 8سر کاری شعبے میں اور دو نجی شعبے میں ہیں رپورٹ کا یہ حصہ خا صا تشویشنا ک ہے یعنی نجی کا لجوں سے پچا س کروڑ روپے کے عوض ڈگر ی لیکر آنے والا ڈاکٹر دیہا تی علا قے میں غریب اور نا دار بیمار کا علا ج کیوں اور کسطرح کرے گا۔

فیمیل میڈیکل افیسروں کے بارے میں رپورٹ کے اندر ایک اور تشویشنا ک با ت لکھی گئی ہے بات یہ ہے کہ وہ شادی ہوتے ہی اپنے پیشے کو چھوڑ دیتی ہیں ایک اور انکشاف یہ بھی کیا گیا ہے کہ پاکستا نی ڈاکٹر وں میں ملک چھوڑ نے کا رجحا ن دیگر پیشوں کی نسبت زیا دہ ہے ہر تیسرا ڈاکٹر ملک چھوڑ کر با ہر جا نا چا ہتا ہے اگر پوری رپورٹ کا اردو تر جمہ کیا گیا تو اور بھی کئی ایسے حقا ئق سامنے آئینگے جن کو ہم جا نتے ہیں مگر بتا نہیں سکتے مثلا ً یہ کہ 70فیصد یو نین کونسلوں میں 15000کی آبا دی کے لئے ایک بھی ڈاکٹر یا نرس نہیں 80فیصد تحصیل اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوار ٹر ہسپتا لوں میں علا ج کی بنیا دی ضروریا ت دستیاب نہیں۔

سی ٹی سکین، ایم آر آئی، کلچر وغیرہ کے لئے ایمر جنسی مریضوں کو 300کلو میٹر دور بھیجا جا تا ہے اگر چہ اقوام متحدہ کی رپورٹ نے ہمارے نظام صحت کا بھا نڈا پھوڑ کے رکھ دیا ہے مگرا س رپورٹ کی روشنی میں اصلا ح احوال کی کوئی امید نہیں وجہ یہ ہے کہ 1980کے عشرے میں منصو بہ بندی اور ترقی کا کام پیشہ ور ما ہرین اور سر کاری افیسروں سے لیکر سیا ستدا نوں کو سونپ دیا گیا ہے سیا ست دا نوں کے ہاں فائل پڑھنے، مشاورت کرنے اور بنیا دی مسا ئل سے آگا ہی حا صل کر نے کا کلچر نہیں ہے اس لئے زندگی کے ہر شعبے میں بنیا دی مسا ئل پر تو جہ دینے کا رواج اور دستور نہیں رہا ۔

محکمہ صحت کو سما جی شعبے کا اہم محکمہ قرار دیا جا تا ہے سما جی شعبے کے کا م کا بڑا حصہ اس شعبے میں انجام پا تا ہے ایک سرکاری ہسپتا ل آر ایچ سی مستوج کو جا پا ن کی حکومت نے ایکسیرے پلا نٹ کا عطیہ دیا یہ پلانٹ 22سال استعمال کے بغیر پڑا رہا 22سال بعد ایک غیر سر کاری تنظیم نے اس پلا نٹ سے کا م لیا ڈسٹرکٹ ہیڈ کوار ٹر ہسپتال چترال کو 2011ء میں ایک غیر سر کاری تنظیم نے کچرا جلا نے کا پلا نٹ انسی نیر یٹر (Incinerator)عطیہ دیا گذشتہ 10سالوں سے استعمال کے بغیر پڑا ہے اس کی تکنیک سے واقفیت رکھنے والے ما ہرین کہتے ہیں کہ ایک سال بعد یہ پلا نٹ قابل استعمال نہیں رہے گا۔

اقوام متحدہ کی سروے ٹیم کو اگر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوار ٹر ہسپتالوں کا دورہ کرا یا جا تا تو معلوم ہو تا کہ ان میں سے 50فیصد ہسپتا لوں میں گندے پا نی کے نکا سی کا بندوبست نہیں مریضوں کے وارڈ سے ملحق کوئی واش روم قا بل استعمال نہیں یہ بنیا دی ضروریات ہیں ان پر کوئی تو جہ نہیں دیتا بڑی خرابی یہ ہے کہ اختیار ات فیلڈ افیسروں سے لیکر ڈویژنل ہیڈ کوار ٹر اور صو با ئی ہیڈ کوار ٹر کو دے دیے گئے ہیں فیلڈ افیسر نہ معا ئینہ کر سکتے ہیں نہ رپورٹ لکھ سکتے ہیں نہ بنیا دی ضروریات اور سہو لیات کا مطا لبہ کر سکتے ہیں پورا سسٹم ہوا میں معلق ہے۔

شکر ہے اقوام متحدہ کی سروے ٹیم نے یو نین کو نسل، تحصیل اور ضلع کی سطح پر جا کر اعداد شمار جمع نہیں کئیے ورنہ ہماری حکومت کے لئے مزید بد نا می کا با عث بنتی۔

Posted in تازہ ترین, مضامینTagged ,
51863

سیاحوں کے لئے ہوم سٹے پراجیکٹ ۔ محمد شریف شکیب

خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی نے صوبے میں سیاحوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر نئے سیاحتی مقامات کی آباد کاری اور کیمپنگ پاڈز کے پراجیکٹ کو مزید بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے موجودہ سیاحتی مقامات پر مقامی افراد کو روزگار کے مواقع کی فراہمی اور سیاحوں کوگھر جیسا ماحول فراہم کرنے کیلئے ہوم سٹے پراجیکٹ کیلئے قرضہ دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ڈائریکٹر جنرل کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی کا کہنا ہے کہ محکمہ سیاحت کے زیر اہتمام صوبے میں پانچ مقامات پر کیمپنگ پاڈز کا پراجیکٹ توقع سے زیادہ کامیاب رہا ہے۔سیاحوں کا رش بڑھنے کی وجہ سے پانچ نئے سیاحتی مقامات پر کیمپنگ پاڈز نصب کئے گئے ہیں جن میں بمبوریت وادی کالاش چترال، الائی بٹگرام، مہابن اور مالکہ بونیراور شہید سر شامل ہیں.

صوبے میں دس نئے سیاحتی مقامات کا بھی تعین کیا گیا ہے جہاں پر جلد کیمپنگ پاڈز نصب کئے جائینگے جن میں جاروگو واٹر فال اور صولاتنڑ سوات، لشکرگاز بروغل چترال، سورلاسپور چترال، کمراٹ دیر اپر، کالام سوات، الپوری شانگلہ، ثما نا ٹاپ ہنگو، لڑم ٹاپ دیرلوئراور بن شاہی دیر لوئر شامل ہیں۔سیاحت کو فروغ دینے کے لئے ہوم سٹے پراجیکٹ ایک منفرد اور اچھوتا آئیڈیا ہے۔ جس کے تحت خیبر بینک کے تعاون سے سیاحتی مقامات کے لوگوں کو قرضہ فراہم کیا جائے گا۔مقامی لوگ اس قرضے سے اپنے گھروں میں ایک کمرہ حکومتی ڈیزائن کے مطابق تعمیر کریں گے اس کمرے میں سیاحوں کو تمام بنیادی سہولیات کے ساتھ رہائش فراہم کی جائے گی۔

گھر میں رہائش پذیر سیاحوں کو روایتی اور ان کی پسند کے کھانے فراہم کئے جائیں گے جن کے لئے وہ ادائیگی کریں گے۔ اپنے گھر کا ایک کمرہ سیاحوں کو کرائے پر دینے اور انہیں قیام کے ساتھ طعام کی سہولت دینے سے جہاں مقامی لوگوں کے لئے آمدن کے ذرائع پیدا ہوں گے اور ان کا معیار زندگی بہتر ہوگا وہیں ملکی اور غیر ملکی سیاحوں خصوصاً فیملی کے ساتھ سیاحت کے لئے آنے والوں کو رہائش کی معیاری سہولیات میسر آئیں گی جس سے سیاحت میں کئی گنا اضافہ ہوسکتا ہے۔

قدرت نے اس صوبے کو حسن فطرت سے مالامال کیا ہے۔ یہاں درجنوں نہیں بلکہ سینکڑوں ایسے سیاحتی مقامات ہیں جن کے بارے میں صرف مقامی لوگ جانتے ہیں ان پوشیدہ سیاحتی مقامات کی تعداد سینکڑوں میں ہے۔جہاں قدرتی ماحول کا نظارہ کرنے والوں کی دلچسپی کا ہر سامان موجود ہے۔ یہاں گلیشئیر بھی ہیں ٹھنڈے میٹھے پانی کے چشمے بھی ہیں۔ بہت سے پہاڑی مقامات پر گرم پانی کے چشمے بھی بہتے ہیں۔ گھنے جنگلات اور انواع و اقسام کی نایاب جنگلی حیات بھی یہاں پائی جاتی ہے۔ یہاں بلند و بالا آبشار، گنگناتی ندیاں اور سرسبز لہلہاتے کھیت کھلیان بھی ہیں۔ نئے سیاحتی مقامات کا کھوج لگانے کے ساتھ صوبائی حکومت اگر مقامی تہواروں کو سپانسر کرے تو ہزاروں سیاحوں کو ان تہواروں میں شرکت پر مائل کیا جاسکتا ہے۔ بہت سے مقامی تہوار متروک بھی ہوچکے ہیں محکمہ سیاحت ان کی بحالی پراگر توجہ مرکوز کرے تو اس خطے کی ثقافت کی احیاء کے ساتھ سیاحوں کو ان منفرد تقریبات میں شرکت پر راغب کیا جاسکتا ہے۔

محکمہ سیاحت نے عالمی بینک کے تعاون سے کائیٹ پراجیکٹ کے تحت چترال،ایبٹ آباد،مانسہرہ اور دیر اپر میں کنٹینر بیس سہولت سنٹربھی تعمیر کرر ہا ہے جہاں سیاحوں کوہنگامی امداد کی سہولیات میسر ہونگی۔عید الاضحی کے دوران لاکھوں افراد نے ملک کے مختلف علاقوں سے خیبر پختونخوا کے سیاحتی مقامات کی سیرکی۔ ان سیاحوں نے ٹرانسپورٹ، رہائش اور قیام و طعام کے علاوہ مقامی مصنوعات کی خریداری پر چار دنوں میں 66ارب روپے خرچ کئے جن سے صوبائی حکومت کو 26ارب روپے کی آمدنی ہوئی۔ مزید سیاحتی مقامات کھولنے اور وہاں سیاحوں کو بنیادی سہولیات اور سیکورٹی فراہم کرنے سے صوبے کو اربوں کی آمدنی ہو سکتی ہے۔

یہ بات طے ہے کہ صوبائی حکومت سیاحت پر جتنی بھی سرمایہ کاری کرے گی۔ وہ رقم ایک سال کے اندرریکور ہوسکتی ہے۔ اس سے بہتر سرمایہ کاری کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔یہ حقیقت ہے کہ خیبر پختونخوا کا خوشحال مستقبل سیاحت سے وابستہ ہے۔ جس کا ادراک موجودہ صوبائی حکومت کو بھی ہے۔ حکومت نے سیاحتی مقامات تک سڑکوں کی تعمیر، چیئرلفٹس کی تنصیب اور کیمپنگ پاڈز لگانے کے جو اعلانات کئے ہیں ان پر فوری عمل درآمدضروری ہے تاکہ حکومت جو فصل بو رہی ہے اس کے ثمرات بھی موجودہ حکومت کے دور میں ہی عوام تک پہنچ سکیں۔

Posted in تازہ ترین, مضامینTagged , ,
51825

چترال پولیس نے اندھے قتل کا معمہ حل کردیا ، خودکشی کا ڈرامہ اصل میں قتل تھا، شوہر گرفتار

چترال پولیس نے اندھے قتل کا معمہ حل کردیا ، خودکشی کا ڈرامہ اصل میں قتل تھا، شوہر گرفتار

چترال(نمائندہ چترال ٹائمز)چترال لوئر پولیس نے اندھے قتل کا معمہ حل کردیا ،خاتون کی لاش کو خودکشی کا رنگ دیکر بیغیر پوسٹ مارٹم کے دفنانا چاہتے تھے ۔ تفصیلات کے مطابق ۹ اگست کو تھانہ دروش کے حدود میں مسماۃ روئیداد بی بی دخترمحمد زار ساکنہ دام گول شیشی کوہ جوکہ مسمی عطاالرحمن ساکنہ موژدہ شیشی کوہ کی بیوی تھی کی لاش دریائے شیشی کوہ سے ملی تھی۔ اور اہل خانہ اسے خودکشی قرار دیکر کسی پر دعویداری کئے بیغیر پوسٹ مارٹم سے انکاری ہوکر لاش کو لے گئے تھے۔

مگر افسران بالا کے حکم اور ڈی پی او چترال لوئیر سونیہ شمروز کی خصوصی ہدایت پر دروش پولیس نے لاش کو ٹی ایچ کیو ہسپتال دروش سے پوسٹ مارٹم کرکے ورثا کے حوالہ کی اور انکوائری شروع کی تھی۔ جس کے نتیجے میں انتہائی سائنسی بنیادوں اور باریک بینی سے متوفیہ کے سسرال والوں کو شامل تفتیش کرنے پر لاعلمی کا اظہارکیا گیا جس پر شک کی بنیاد پر متوفیہ کے شوہر کو دیر سے واپس بلواکر جدید ٹیکنکیل طریقے سے انکوائری کرنے پر معلوم ہوا کہ شوہر متوفیہ عطاالرحمن وقوعہ سے چار دن پہلے بعرض مزدور ی اسلام آباد کیلئے گھر سے روانہ ہوگیا ہے اور دیر سے رات کے وقت خفیہ طور پر واپس شیشی کوہ پہنچا ہے اور رات باہر گزار کرصبح سویرے بیوی کو فون کرکے نالہ شیشی کو ہ کے نزدیک بلاکر گھنے جھاڑیوں کے اندر لے جاکر گلے میں رومال ڈالکر بیوی کو مبینہ طور پر قتل کرکے لاش نالہ میں پھینک دیا تھا۔

دوران تفتیش ملزم نے انکشاف کیا ہے کہ انکی شادی متوفیہ سے تقریبا چھ سال پہلے ہوئی تھی اور ان کے بطن سے صرف ایک مردہ بچہ پیدا ہوا تھا۔ جس کے بعد کوئی اولاد نہیں ہورہے تھے۔اور شوہر بیوی پر شک کرکے حالات کشیدہ اور گھر میں میاں بیوی کے درمیان اکثر لڑائی جھگڑا ہوتے رہتے تھے۔ جس کا شاخسانہ بیوی کی مبینہ قتل ہے۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے مذید تفتیش جاری ہے ۔علاقے کے عوام نے اندھے قتل کا معمہ حل کرنے پر چترال پولیس کی کاوشوں کو سراہا ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged ,
51793

چترال یونیورسٹی نےبی اے/بی ایس سی کے سالانہ امتحانات کا شیڈول جاری کر دیا

چترال یونیورسٹی نےبی اے/بی ایس سی کے سالانہ امتحانات کا شیڈول جاری کر دیا

چترال ( چترال ٹائمز رپورٹ ) کنٹرولر امتحانات یونیورسٹی آف چترال کے دفتر سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق بی اے/بی ایس سی کے سالانہ امتحانات برائے 2021 کا شیڈول جاری کر دیا گیا ہے ۔ جس کے مطابق مذکورہ امتحانات مورخہء 8 ستمبر2021 سے شروع ہونگے اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ امیدواروں کے رولنمبران کے فراہم کردہ مستقل پتے پر ارسال کر دئیے گئے ہیں ۔امیدوار اپنے رولنمبر سلپ یونیورسٹی کی ویب سائٹ سےڈاون لوڈ کر سکتے ہیں یا دفتری اوقات میں یونیورسٹی کے شعبہء امتحانات سےرولنمبر سلپ کی کاپی حاصل کر سکتے ہیں۔ مزید کسی بھی قسم کی معلومات/تصحیح یا ابہام دور کرنے کے لیے یونیورسٹی کے شعبہ امتحانات سے فون نمبر 0943415008 پررابطہ کیا جاسکتا ہے۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged , ,
51770

چترال کا ایک اورفرزند محمد افضل خان نے آسٹریلیا سے پی ایچ ڈی کی ڈگری مکمل کرلی

آسٹریلیا (چترال ٹائمز رپورٹ)کندوجال گرم چشمہ، لٹکوہ سے تعلق رکھنے والے محمد افضل خان ولد محمد خان نے University of Tasmania آسٹریلیا سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری مکمل کرلی ہے۔ انہوں نے یہ ڈگری ممتاز پروفیسر Andrew Fluck، Dr. Jennifer Masters, Dr. Scott J. Pedersen  اور Dr. Elspeth Stephenson کی زیرنگرانی مکمل کرلی ہے۔ ان کی اسپیشلائزیشن کا موضوع Early Child hood Education تھا۔ ڈاکٹر ایم اے خان2013 ء میں Monash University آسٹریلیا سے ماسٹرآف ایجوکیشن کی ڈگری بھی حاصل کرچکے ہیں۔ڈاکٹر خان آغاخان ایجوکیشن سروس پاکستان، اقوام متحدہ کے یو این ڈی پی پروگرام اور اسماعیلی طریقہ بورڈ میں بھی خدمات انجام دینے کا اعزاز رکھتے ہیں۔

ڈاکٹر ایم اے خان کے تحقیقی مقالات بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ کئی جریدوں میں شائع ہوچکے ہیں۔ انہوں نے اپنی کامیابی کو والدین کی دعاؤں کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ والدین بچے کے لئے بنیادی درس گاہ اور رول ماڈل کی حیثیت رکھتے ہیں۔ ہم ڈاکٹر ایم اے خان کی کامیابی پر ان کی پوری فیملی خاص طور پر والدین کو مبارک باد پیش کرتے ہیں اور یہ امید رکھتے ہیں کہ ڈاکٹر ایم اے خان چترال میں تعلیم کی ترقی میں اپنا بہترین کردار ادا کریں گے۔

chitraltimes muhammad afzal khan phd scholor chitral 2
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged , ,
51730

چترال میں اعلی تعلیم کے فروغ کیلئے “روز چترال”کے ساتھ ہرممکن تعاون کرینگے۔ڈاکٹر محمد اظہر

چترال(نمائندہ چترال ٹائمز) چترال میں اعلی تعلیم کے لیے کام کرنے والا ادارہ ”روز چترال” کے چئیرمین ہدایت اللہ کی دعوت پر رجسٹرار نیشنل یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز بریگیڈیر (ریٹائرڈ) ڈاکٹر محمد اظہر شمس نے چترال کا تین روزہ دورہ کیا جس کے دوران انہوں نے بونی، گرم چشمہ اور کیلاش ویلی بمبوریت/ رمبور کا دورہ کیا۔


بمبوریت اور رمبور کے دورے کے دوران ان کے لیے انجنئیر نے ظہرانے کا اہتمام کیا جہاں پر مہمان کو علاقے کے تہذیب وثقافت کے بارے میں بریفنگ دی گئی جبکہ دورہ گرم چشمہ میں مہمان کے ضیافت کا انتظام محمد کرم (سابق آر پی ایم- آغا خان پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ پروگرام) اور لوکل کونسل کے پریذیڈنٹ جمیل احمد نے کی اور علاقے کے بارے میں بریفنگ دی۔


بونی کے دورے کے دوران الخدمت فاونڈیشن اپر چترال کے وائس پریذڈنٹ مجتبیٰ لال نے بونی، مستوج اور اپر چترال کے دوسرے علاقوں کے بارے میں مہمان کوتفصیلات سے آگاہ کیا۔ واپسی پر برنس کے عنایت الرحمن ایڈوکیٹ نے مہمان کے اعزاز میں ضیافت کا اہتمام کیا۔
تین روزہ دورے کے احتتام پر مہمان گرامی چترالی قوم کا شکریہ ادا کی اور کہا کہ” چترالی قوم انتہائی تہذیب یافتہ اور مہمان نواز قوم ہے۔ اور اس کے بارے میں نے جو سنا تھا چترال اور چترالیوں کو ویسا ہی پایا۔ اور میری کوشش ہوگی کہ چترال میں اعلی تعلیم کے فروغ کے لیے روز چترال کے جتنی ممکن ہو سکے تعاون کیا جاسکے۔ ”


چونکہ روز چترال ضلع چترال (لوئر اور اپر) میں اعلی تعلیم کے فروغ کے لیے ہمہ وقت کمر بستہ اور کوشاں ہے اور اس سلسلے میں ہونے والے ہر ہر کوشش کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ اس لیے تعلیمی دورے پر آئیے ہوئے مہمانان گرامی کی چترالی کمیونٹی اور خصوصا مذکورہ بالا شخصیات نے جو آو? بھگت کی اس کے لیے روز چترال آپ کا شکر گزار ہے۔ روز چترال کو اس مقام تک پہنچانے میں ہر اس چترالی کا ہاتھ جو چترال اور پاکستان کو تعلیم یافتہ دیکھنا چاہتے ہیں۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged , ,
51598

گورنمنٹ کالجوں کو پرائیویٹائز کرنے کے خلاف تدریسی عملہ کا چترال پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ

گورنمنٹ کالجوں کو پرائیویٹائز کرنے کے خلاف تدریسی عملہ کا چترال پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) گورنمنٹ کالج چترال، گورنمنٹ کالج بونی اور گورنمنٹ کالج آف منیجمنٹ سائنسز چترال کے تدریسی اسٹاف نے صوبائی حکومت کی طرف سے پبلک سیکٹر کے کالجوں کو پرائیویٹائز کرنے کے لئے بورڈ آف گورنرز قائم کرنے کے فیصلے کے خلاف پیر کے روزچترال پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیاجوکہ فیصلے کے خلاف نعروں پر مشتمل کتبے اٹھارکھے تھے۔

اس موقع پر لیکچررز کی مقامی تنظیم کے صدر نوید اقبال اور منیجمنٹ سائنسز کی طرف سے عبدالفتاح نے کہاکہ گورنمنٹ کالجز کی کارکردگی میں نمایان اضافہ ہونے،والدین کا ان کالجوں پر اعتماد بڑھ جانے کی وجہ سے میٹرک کے بعد اپنے بچوں اور بچیوں کو یہاں ذیادہ سے ذیادہ تعداد میں داخل کرنے اور یہاں بہترین امتحانی نتائج آنے کے باوجود حکومت نے ان کو پرائیویٹائز کرنے کا عمل شروع کردیا ہے جوکہ انتہائی قابل مذمت قدم ہے جس سے غریبوں پر اعلیٰ تعلیم کا دروازہ ہمیشہ کے لئے بند ہوجائے گا۔

انہوں نے کہاکہ جہانزیب کالج سیدوشریف میں بورڈ آف گورنرز قائم کرکے اس عمل کا آغاز کیا جارہا ہے جس میں فنانس اور اکیڈیمک میں خود مختاری دی جائے گی اور کالجوں کو اپنے اخراجات خود ہی پیدا کرنے کے لئے طلباء وطالبات پر فیسوں کا ناجائز بوجھ ڈالنا پڑے گا۔انہو ں نے مثال دیتے ہوئے کہاکہ اس وقت بی۔ ایس پروگرام میں ایک سیمسٹر میں ڈھائی ہزار روپے لئے جاتے ہیں جوکہ پرائیویٹائز ہونے کے بعد 70ہزار روپے تک بڑھ سکتی ہے جوکہ ناقابل برداشت ہے۔

انہوں نے کہاکہ جہانزیب کالج کو پرائیویٹائز کرنے کا مقصد اس کے 900کنال زمین پر قبضہ جمانا ہے جس کے لئے پرائیویٹ سیکٹر کے سرمایہ کاروں کو تیار کیا جارہا ہے۔ انہوں نے پیر کے روز احتجاج کے طور پر کلاسوں کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے کے لئے وہ صوبائی قیادت کی کال کا انتظار کریں گے۔

گورنمنٹ کالجوں
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged , ,
51550

تورکہو کے مرکزی مقام شاگرام میں یوم آزادی کی رنگارنگ تقریب

تورکہو کے مرکزی مقام شاگرام میں یوم آزادی کی رنگارنگ تقریب

شاگرام (نمائندہ چترال ٹائمز ) ہر سال کی طرح امسال بھی سالک پبلک سکول اینڈ کالج شاگرام میں یوم آزادی نہایت جوش و جزبے سے منائی گئی جس میں علاقے کے مختلف مکاتب فکر کے افراد کثیر تعداد میں شرکت کی۔ تقریب میں تقاریر،ملی نعموں، اسٹیج،ڈراموں،قوالی اور نعت خوانی کے مقابلے ہوئے۔


اردو تقریر کے مقابلوں میں عرفان اللہ نے پہلی پوزشن حاصل کی اورانگریزی تقریر کے مقابلوں میں فرحاد علی کو انعام کا حقدارقرار دیا گیا۔اسی طرح ملی نعموں کے مقابلوں میں ماریہ افضل نے پہلی پوزیشن حاصل کی۔ اس موقع پہ فرحا نہ زار دختر زار خان کو خصوصی سرٹیفیکیٹ سے نوزا گیا۔ جو کہ 2020میڑک بورڈ کے متحانات میں اپر ڈسڑکٹ میں پہلی پوزشن حاصل کی تھی۔

پروگرام کے اختیام پر سکول کے پرنسپل مظفر الدین نے سکول کی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ”سالک پبلک سکول اینڈ ڈگری کالج 1995؁ء سے لے کہ اب تک علاقے کی تعلیمی ضروریات کو پورا کرنے میں اپنا کردار ادا کررہا ہے۔بہت کم اور معقول فیس پہ علاقے کے طلبہ و طلبات کو معیاری تعلیم مہیا کرنا سالک پبلک سکول کی اولین ترجیح ہے۔جبکہ یتیم اور بے سہارا طلبا وطالبات کو مفت تعلیم دی جاری ہے ۔

سکول انتظامیہ محدود وسائل کے باوجود بچوں کو لائبری،لیبارٹری، کمپیوٹر لیب اورکھیلوں کے مواقع مہیا کر رہا ہے“۔
پرنسپل نے کہا کہ سالک پبلک سکو ل اینڈ ڈگری کالج کے فارغ التحصیل طلبا ء و طالبات زندگی کے ہر شعبے میں اپنا لوہا منوانے میں کامیاب ہوچکے ہیں۔ اس سکول کے طلباء و طالبات مختلف مقابلے کے امتحانات پاس کرکے بیورو کریسی،انجینیرنگ،میڈیکل،لیکچرار شپ اور کئی دوسرے اہم شعبوں میں خدمات سر انجام د ے رہے ہیں۔

chitraltimes salik public school shagram independence day 6
chitraltimes salik public school shagram independence day 4
chitraltimes salik public school shagram independence day 2
chitraltimes salik public school shagram independence day 9
chitraltimes salik public school shagram independence day 5
chitraltimes salik public school shagram independence day 3
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged , ,
51502

چترال میں منعقدہ فری میموگرامی کیمپ اختتام پذیر،پانچ سو سے زائد خواتین کی اسکریننگ کی گئی

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) کینسئر کیئر ہسپتال لاہورکے زیراہتمام چترال میں جاری فری میموگرامی کیمپ اختتام پذیر ہوگئے، چالیس سال سے زائد عمر کے خواتین کیلئے فری میموگرامی کیمپ26جولائی کو ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال میں شروع ہوئے تھے جو13اگست کو ٹی ایچ کیوہسپتال دروش میں اختتام کو پہنچے۔یہ فری میمو گرامی کیمپ آرایچ سی ہسپتال گرم چشمہ اورٹی ایچ کیوہسپتال بونی میں بھی منعقد ہوئے تاہم بونی مستوج تک روڈ خراب اور تنگ ہونے کی وجہ سے میموگرافی وین بونی سے مستوج نہ جاسکی جس کی وجہ سے مستوج میں رجسٹرڈ خواتین کو بھی بونی میں اسکریننگ کی گئی ۔


چترال کے چاروں کیمپوں میں کل 523 خواتین کے میموگرافی(بریسٹ ایکسرے) کئے گئے ۔ جبکہ ٹی ایچ کیو ہسپتال دروش میں اخری ایک دن کالاش کمیونٹی کیلئے مختص تھی جس میں 40سے زائد خواتین کی فری میموگرافی کی گئی۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق ان تمام خواتین کی ٹیسٹ رپورٹ ایک سے تین ہفتوں کے اندر موصول ہونگے ۔


دریں اثنا چترال کے مختلف مکاتب فکر نے کینسئرکیئر ہسپتال لاہور کی انتطامیہ خصوصا برگیڈئرظاہر اورتمام حکام کا شکریہ اد اکیا ہے کہ جنھوں نے چترال جیسے پسماندہ علاقے میں ٹیم بھیج کر یہاں کے لوگوں سے اپنی محبت کا اظہار کیا ، انھوں نے خصوصی طور پر ڈاکٹر اریشہ زمان اور انکی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا ہے کہ جنھوں نے چترال کے دورآفتادہ علاقوں میں میموگرافی کیمپ کی خود نگرانی کی۔ علاقے کے عوام اور خصوصا خواتین نے امریکہ میں مقیم فرزند چترال روزیمن شاہ اور نگہت کائے کا بھی خصوصی طور پر شکریہ اداکیاکہ جنکی کوششوں سے پہلی دفعہ چترال کے دورآفتادہ علاقوں میں فری میموگرافی کیمپ منعقد ہوئے جہاں علاقے کے غریب اور نادار خواتین مستفید ہوئے۔ علاقے کے عوام نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ وہ آئندہ بھی علاقے کی خدمت کرتے رہیں گے۔

chitraltimes free mamography camp chitral booni
chitraltimes free mamography camp chitral5
chitraltimes free mamography camp chitral1
chitraltimes free mamography camp chitral3
chitraltimes free mamography camp chitral
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
51422

تربیت اولاد – گل عدن چترال

تربیت اولاد – گل عدن چترال

اس میں شک نہیں کہ تربیت اولاد ہر وقت کی اہم ضروت ہے ۔میں اس پر تو بات نہیں کر سکتی کہ اولاد کی تربیت کس طرح کی جائے۔کہ یہ چھوٹی منہ بڑی بات ہوگی۔مگر میں اتنا ضرور کہنا چاہتی ہوں کہ تربیت ہی ہر ایک اولاد کی بنیادی حق ہے ۔اور دینی تعلیم اولاد کی اولین ضرورت بھی ہے اور حق بھی ۔جو والدین اپنی نادانی کے سبب اپنی اولین ذمہ داری یعنی اولاد کی تربیت کو چھوڑ کر اولاد کو آسائشات دینے کو اہمیت دیتے ہیں ۔وقت ثابت کرتا ہے کہ ایسے والدین نے نہ صرف اپنی جانوں پر ظلم کیا بلکہ اپنے اولاد پر بھی ظلم کیا ۔کیونکہ یہ وہ عظیم نقصان ہے (اولاد اور والدین دونوں کا مشترکہ نقصان ) کہ جسکا ازالہ پھر وقت گزرنے کے بعد نہیں کیا جاسکتا۔

اولاد جو اللہ رب العزت کی طرف سے انسان کے لئے تحفہ اور نعمت ہے وہیں اولاد کو اللہ نے آزمائش بھی قرار دیا ہے ۔ کہا گیا ہے کے تین چیزیں انسان کے لئے دنیا اور آخرت میں عذاب کا سبب بنتی ہیں ۔وہ زمین جس پر کوئی شخص نا حق قابض ہو جائے۔ ایسا مال جسے اللہ کہ راہ میں خرچ نہ کیا جائے۔اور ایسی اولاد جسے دین نہ سکھایا گیا ہو ۔اور یہی حقیقت ہے کہ جب اولاد کی تربیت نیہں کی جاتی تو ایسی اولاد آنکھوں کی ٹھنڈک نہیں بلکہ دل کا بوجھ بن جاتی ہے ۔تربیت کے سلسلے میں جو دو بڑی غلطیاں والدین سے سرزد ہوتی ہیں وہ ایک تو اولاد میں تفریق کرنا ہے ۔

دوسرا دینی تعلیم کو معمولی سمجھنا ہے ۔جب بات تفریق کی ہو تو زمانہ شاہد ہے کے جب معاشرے سے انصاف ختم ہوجا تا ہے تو بگاڑ شروع ہوجاتا ہے ۔نا انصافی کی وجہ سے معاشرہ ظلم و زیادتی کا گہوارہ بنتا ہے اور ایسا معاشرہ امن اور سکون کو ترستا ہے ۔یہی حال گھر کا ہے ۔والدین کو اتنا سمجھنے کی ضرورت ہے کہ جسطرح باپ کی موت کہ بعد جب میراث کی تقسیم ہوتی ہے تو جائیداد میں اس اولاد کو بھی حصہ ملتا ہے جسے والدین نے اپنی زندگی میں (بےشک) عاق کیا ہو۔

یہ اللہ کا انصاف ہے جسکا صاف اور واضح مقصد یہ ہے کہ اولاد چاہے جیسی بھی ہو ماں باپ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اولاد میں تفریق سے گریز کریں ان کے درمیان مساوات عدل اور انصاف قائم رکھیں ۔اولاد میں اپنی محبت ‘توجہ ‘ شفقت برابر تقسیم کریں بلکل ایسے جیسے ایک دن عدالت نے میراث تقسیم کرنی ہے ۔ورنہ جو بچہ ماں باپ کی بے توجہی اور نا انصافی کا شکار ہو۔پھر میراث میں ملنے والی زمین اس بچہ کی نقصان کا مداوا نہیں کرسکتی۔کیونکہ جن بچوں کی تربیت نیہں ہوتی ان بے چاروں کو زندگی برتنے کا سلیقہ نیہں ہوتا۔انکی زندگی جنگلی پودوں کی مانند ہوتی ہے الجھتی بگڑتی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ۔ جسے سلجھانے والا کوئی نہیں ہوتا۔


دوسری غلطی جو والدین سے سرزد ہوتی ہے وہ دینی تعلیم میں لاپرواہی ہے۔جتنا نقصان کسی بھی فرد کا (کسی بھی مذہب کا) دین سے دوری پر ہوتا ہے اتنا نقصان دوسری کسی چیز نے انسان کو نہیں پہنچایا۔اپنی اور اپنی اولاد کی کامیابی کے لئے اسلامی ماحول ہر گھر کی اولین ضرورت ہے ۔اسلامی لباس اور اسلامی زبان گھر کے تہذیب کی بنیاد ہے ۔جس گھر کے مرد گالم گلوچ کرتے ہوں اس گھر کی بیٹیوں کو حیا ء اور عزت داری کے سبق نہیں پڑھائے جاسکتے۔مجھے حیرت ہوتی ہے کہ جب کوئی تربیت کی بات کرتا ہے تو ہم میں اکثر لوگ تربیت کے معنی صرف بیٹی کی تربیت سمجھتا ہے کیونکہ اسے دوسرے گھر جانا ہوتا ہے ۔

اس خیال کے تحت لوگ بیٹیوں کی تربیت پر زور دیتے ہیں ۔ہم بیٹی کی لباس پر کڑی تنقید سے باز نیہں آتے۔لیکن کیا آپکا بیٹا اسلامی لباس پہنتاہے؟ ۔بیٹیوں کو کہتے ہیں ہماری عزت خراب مت کرنا مگر اپنے بیٹوں کو کالج بیجھتے وقت ہاسٹل میں ڈالتے وقت گھر سے نکلتے وقت کھبی نہیں کہتے کہ ہماری عزت خراب مت کرنا۔کسی کی بیٹی پر گندی نگاہ مت ڈالنا۔کسی کی بیٹی کے دل سے اسکے جذبات سے محبت کے نام پر مت کھیلنا ۔شادی کا جھانسا دے کر کسی بیٹی کے مجبور بے بس ماں باپ کی آہیں مت لینا۔کسی کی گمراہی کا زریعہ مت بننا۔کسی ماں کی بد دعائیں نہ لینا ۔کسی باپ کا سر مت جھکانا ۔کھبی آپ میں سے کسی نے اپنے بیٹے کو یہ نصیحت کی ہیں؟؟۔


مختصرا یہ کے تربیت پر بیٹی ہو بیٹا دونوں کا یکساں حق ہے ۔دنیاوی تعلیم تو ہماری ضرورت ہے سو ہے لیکن ضروت اس بات کی ہے کہ جو سختی سکول بیجھنے کے لئے آپ بچوں پر کرتے ہیں وہی سخت رویہ نماز اور قرآن پاک پڑھنے کے لئے بھی رکھی جائے۔سکول سے اچھی پوزیشن نہ لانے پر جو سزا آپ اپنے بچے کے لئے مقرر کرتے ہیں نماز قضاء کرنے پر بھی بچے کو سزا دی جائے۔دینی اور دنیاوی تعلیم ملکر ہی انسان کو زندگی کا سلیقہ سکھا سکتے ہیں۔ ورنہ بے تعلیم اولاد عمر کے آخری حصے میں بھی اپنی مصیبتوں کا ذمہ دار اپنے ان والدین کو ٹھراتی جاتی ہے جن کے قبروں کے نشان تک دنیا سے مٹ چکے ہوں۔آپکو شاید حیرت ہو مگر دنیا میں ایسے لوگ بھی موجود ہیں جو عمر کے چالیس پچاس بہاریں دیکھ چکیں ہیں لیکن جب بھی کوئی غلطی کرتے ہیں تو اسکا ذمہ دار اپنی بوڑھی والدین کو ٹھرا کر خود بری الذمہ ہو جاتے ہیں۔

یہ تحریر ان لوگوں کو تقویت دینے کے لئے بلکل نہیں لکھی گئی ۔اس تحریر کا مقصد صرف اتنا ہے۔کہ جن لوگوں کو اولاد کی نعمت حاصل ہے اور وہ تربیت کے قابل ہیں کمسن ہیں تو ابھی بھی وقت ہے کہ اپنی تمام تر توجہ انکی تربیت پر لگادیں۔اور انہیں اپنی دنیا میں راحت اور آخرت میں نجات کا زریعہ بنادیں۔باقی پچاس سالہ جاہل بچوں کو میں اتنا کہوںگی کہ حقوق کی جنگ کا اتنا فائدہ نہ اٹھائیں کہ بوڑھے والدین کو تمام عمر کٹہرے پر ہی کھڑا کردیں۔اللہ نے اولاد کو اتنے حقوق نہیں دئیے جتنا حق والدین کو دیا ہے ۔ اگر آپکے والدین آپکا حق ادا نہیں کرسکے تو اللہ نے آپکو علم عقل اور دماغ سے محروم تو نہیں رکھا ؟اللہ تمام والدین کے لئے دنیا اور آخرت میں آسانیاں پیدا فرمائے۔آمین

Posted in تازہ ترین, خواتین کا صفحہ, مضامینTagged , ,
51329

چترال میں منشیات کے خاتمہ اوراگہی کیلئے ایکشن کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔عمر قریشی

چترال(نمائندہ چترال ٹائمز) چیئر مین ایکشن کمیٹی انسداد منشیات ضلع چترال الحاج محمد عمر قریشی نے بدھ کے روز چترال پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ منشیات کے استعمال کا نا سور نوجوانوں میں تیزی سے پھیل رہا ہے اور منشیات کے استعمال کے منفی اثرات نے معاشرہ کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے جس کا نتیجہ خودکشیوں کی صورت میں نکلتا ہے۔

وقت کا تقاضا ہے کہ ہم سب کواس کی روک تھام کے لئے آگے آنا چاہئے۔ہم نے ایکشن کمیٹی انسداد منشیات کے نام سے ملک گھیر تنظیم بنا کر محرم الحرام کے مبارک مہینے میں معاشرے کو منشیات سے پاک کرنے کے لئے عملی طور پرمیدان میں آ گئے ہیں۔ہمارا کام حکومتی اداروں کے ساتھ مل کر لوگوں خصوصاً نوجوانوں میں منشیات کے استعمال کے منفی اثرات کے حوالے سے آگہی پیدا کرنے اور منشیات فروشوں کی نشاندہی کرنا ہے۔ہم بہت جلد چترال میں سمینار منعقد کرکے ضلعی دفتر کا افتتاح کریں گے۔

انہوں نے لوگوں سے اس توقع کا اظہار کیا کہ لوگ اپنی آنے والی نسلوں کی مستقبل کی بقاء کی خاطر ہمارا ساتھ دیں گے۔کیونکہ ہمارا مشن سیاست اور دیگر اختلافات سے بالا تر ہوکر انسانیت کو بچانے کے لئے مل کر کام کرنا ہے۔

chitraltimes muhammad umar qureshi pc1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged , , ,
51325

جماعت اسلامی کے زیراہتمام عید ملن پارٹی،امیرصوبہ کی بطور مہمان خصوصی شرکت

چترال ( چترال ٹائمز رپورٹ ) پولو گراؤنڈ چترال میں جماعت اسلامی ضلع چترال کے زیر اہتمام گزشتہ دن عید ملن پارٹی منعقد ہوئی۔ جس میں امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان بھی خصوصی طور پر شریک ہوئے۔پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے کیا گیا۔اسٹیج سیکرٹری کے فرائض قیم ضلع وجیہہ الدین سرانجام دے رہے تھے۔ کووڈ 19 کی وجہ سے گزشتہ سال عید ملن پارٹی کا اہتمام نہ ہو سکا تھا تاہم امسال روایت کو بر قرار رکھتے ہوئے پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں چترال کے طول و عرض سے کثیر تعداد میں جماعت اسلامی کے کارکنان و ہم خیال افراد نے شرکت کی۔


امیر ضلع مولانا اخونزادہ رحمت اللہ، ایم این اے چترال مولانا عبدالاکبر چترالی ، مولانا شیر عزیز، مولانا جمشید احمد اور الحاج خورشید علی خان نے شرکاء سے خطاب کیا۔


مولانا چترالی نے اپنے خطاب میں پی ٹی آئی کے شکست خوردہ ضلعی قیادت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے انہیں بے بنیاد سیاسی پروپیگنڈوں سے باز رہنے کا مشورہ دیا ۔چترالی نے پاکستان کے ایوان زریں میں ملت اسلامیہ، اور اپنے حلقے کی نمائندگی کی روداد پیش کی۔


امیر صوبہ محترم مشتاق احمد خان نے سینٹ آف پاکستان میں سیکولر طبقوں کی جانب سے کی جانے والی ریشہ دوانیوں اور اسلام مخالف قانون سازی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت عالمی طاقتوں کے اشارے پر ملک میں غیر شرعی قوانین بنانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ مشتاق احمد خان صاحب نے اسلامی تعلیمات سے متصادم قانون سازی کی کوششوں چیلنج کرنے اور غیر شرعی قانون سازی کی کاوشوں کو ناکام بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ آئین پاکستان اس ملک میں اسلامی اصولوں سے متصادم قانون سازی کی اجازت نہیں دیتا، لہذا ہم کسی بھی اسلام مخالف قانون سازی کی راہ میں مزاحم بنیں گے۔


امیر صوبہ نے بجٹ کا میزانیہ، بیرونی قرضوں کی تفصیل اور مہنگائی کے بارے میں نہایت مفصل خطاب کے ساتھ اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ ان شاء اللہ ہم ہر حال میں اسلام کی سر بلندی اور اسلامی شعائر کی حفاظت کے لیے ایوان کے اندر اور باہر لڑتے رہیں گے۔ پروگرام کا اختتام مولانا اسرار الدین کے اختتامی کلمات اور دعا سے ہوا۔

chitraltimes ji eid millan party chitral4
chitraltimes ji eid millan party chitral2
chitraltimes ji eid millan party chitral3
chitraltimes ji eid millan party chitral1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged ,
50809

چترال کے طول وعرض میں عیدالاضحیٰ انتہائی عقیدت واحترام سے منائی گئی

چترال کے طول وعرض میں عیدالاضحیٰ انتہائی عقیدت واحترام سے منائی گئی

چترال ( نمائندگان چترال ٹائمز )   ملک کے دوسرے حصوں کی طرح چترال میں بھی عید الاضحی انتہائی عقیدت و احترام سے منائی گئی ۔ اپر چترال  میں مستوج ، بونی ، موڑکہو و تورکہو اور لوئر چترال میں چترال شاہی مسجد ، چترال چھاونی ، بروز ، گرم چشمہ ، دروش اور مضافات کے جامع مساجد اور عیدگاہوں میں بڑے.  بڑے اجتماعات ہوئے ۔  جن میں ہزاروں فرزندان توحید نے  نماز عید ادا کی ۔ چترال میں عید الاضحی کا سب سے بڑا اجتماع ایون عید گاہ میں ہوا ۔ جس میں ایون ، بروز ، بمبوریت ، رمبور اور قریبی مقامات سے مسلمانوں کی بہت بڑی تعداد شامل ہوئی ۔ عید گاہ  ایون کےخطیب  معروف عالم دین مولانا  کمال الدین نے نماز  عید پڑھائی ۔ اور خطبہ دیا ۔

اس موقع پر انہوں نے کہا ۔ کہ پوری دنیا ایک انتہائی اضطرابی کیفیت سے دوچار ہے ۔ مسلم اور غیر مسلم دونوں وبائی امراض کی لپیٹ میں ہیں ۔ ایسے میں مسلمانوں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے ۔ کہ اپنے رب کے حضور سجدہ  ریز ہوکر اپنی کوتاہیوں اور کمزوریوں کی معافی مانگیں ۔

اسی طرح اپر چترال میں بھی عید الاضحی مذ ہبی جوش و جذبے اور عقیدت احترام سے مناٸی گٸی۔ اس حوالے سے اپر چترال کے مختلف علاقوں کے جامع مساجد کھلی مقامات اور عید گاہوں میں عید کی اجتماعات ہوۓ اور نماز عید ادا کی گٸی ۔علماۓ کرام سنت ابراہمی حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اس عظیم قربانی کی یاد کے حوالے سے جامع تقاریر پیش کیں۔وطن عزیز پاکستان کی سلامتی استحکام اور خوشحالی کے لیے اور مسلم امہ کیلیے خصوصی دعاٸیں مانگی گٸی۔

chitraltimes eid pray mulkhow warijoon4
chitraltimes eid pray mulkhow warijoon
chitraltimes eid gah ayun eid pray
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged ,
50655

چترال میں پیڈوکے پایہ تکمیل کو پہنچنے والے پن بجلی گھروں کا بدست معاون خصوصی تاج محمد افتتاح

چترال میں اے۔کے۔ار۔ایس۔پی کے زیرانتظام پیڈوکے پایہ تکمیل کو پہنچنے والے پن بجلی گھروں کا بدست تاج محمد افتتاح

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے توانائی تاج محمد نے پیڈو پراجیکٹ فیز ون کے تحت آغا خان رورل سپورٹ پروگرام کے ذریعے چترال میں پایہ تکمیل کو پہنچنے والے مختلف پن بجلی گھروں کا سہ روزہ دورہ مکمل کرلیا جس میں ان کے ساتھ معاون خصوصی برائے اقلیتی اموروزیر زادہ، پیڈو کے چیف ایگزیکٹو نعیم خان اور پیڈو کے پراجیکٹ ڈائرکٹر محمد شاہد خان بھی موجود تھے۔ معاون خصوصی اور ان کے وفد نے مداک لشٹ، لوٹ کوہ اور کالاش ویلی بمبوریت اور بریر میں ان ہائیڈروپاؤر منصوبوں میں کئی ایک کا افتتاح کرنے کے بعد مقامی کمیونٹیوں کے ممبران سے بھی ملاقات کی۔

chitraltimes taj muhammad inagurated pedo php chitral7

دورے کے آخری دن بمبوریت کے مقام پر پیڈو پراجیکٹ کے پن بجلی گھر کا افتتاح کرتے ہوئے انہوں نے کالاش اور مسلم کمیونٹی کی ایک مشترکہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پیڈو پراجیکٹ کی فیز ون کی چترال میں کامیابی کے پیش نظر فیز ٹو میں اس کے لئے فنڈ کی حجم میں کئی گنا اضافہ کرتے ہوئے 12ارب روپے کردیا گیا ہے تاکہ چترال کی سوفیصد علاقے اور آبادی کو ٹارگٹ بنایا جاسکے۔ انہوں نے اے کے آرایس پی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہاکہ ترقی کے دوسرے سیکٹروں کی طرح پاؤرسیکٹر میں اس کے خدمات قابل ستائش ہیں اوراس ضلعے میں کئی عشرہ سال پہلے کمیونٹی کے لئے چھوٹے ہائیڈل پراجیکٹ متعارف اور شروع کرنے کا کریڈٹ بھی اسی کو حاصل ہے۔

chitraltimes taj muhammad inagurated pedo php chitral9

انہوں نے کہاکہ کلین اینڈ گرین انرجی کا حصول وزیر اعظم عمران خان کا وژن ہے اور پیڈو پراجیکٹ اس کے حصول کا ذریعہ ہے جس کے لئے صوبہ بھر اس پراجیکٹ کو گیارہ اضلاع سے بڑہاکر اکیس اضلاع تک لے جایا جارہا ہے جس پر 672ارب روپے کی خطیر رقم مختص کردی گئی ہے۔ تاج محمد نے کہاکہ سابق حکومتوں نے بجلی مہنگی داموں پرائیویٹ پارٹیوں سے حاصل کرکے ملک کو مالی بحران سے دوچار کردیا لیکن پی ٹی آئی حکومت نے سستی اور ماحول دوست بجلی کے حصول کو اپنا ٹارگٹ بنالیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پوری دنیا موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے پریشانی سے دوچار ہے اور اس مسئلے کو سامنے رکھتے ہوئے پی ٹی آئی حکومت نے پہلے بیلین ٹری سونامی اور اب ٹین بیلین ٹری سونامی کے کامیاب منصوبے شروع دنیا کے دوسرے ممالک کے لئے ایک قابل تقلید مثال قائم کردی ہے جبکہ پن بجلی گھروں کا پیڈو پراجیکٹ بھی اسی کا تسلسل ہے۔

chitraltimes taj muhammad inagurated pedo php chitral8

انہوں نے مقامی کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ ایسے منصوبوں کی کامیابی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں جوکہ ان کی تعاون کے بغیر مکمل نہیں ہوسکتے۔ وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیر زادہ نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کالاش وادی بمبوریت، بریر اور رمبور میں ایک ایک گھرانے میں وزیر اعظم عمران خان کا شکریہ ادا کیا جارہا ہے جس نے ملک کی تاریخ میں پہلی بار کالاش کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے کو نہ صرف صوبائی اسمبلی تک پہنچادیا بلکہ انہیں صوبائی کابینہ میں بھی جگہ دلوائی تاکہ وہ یہاں سے پسماندگی اور غربت کو دور کرنے کے قابل ہوسکے۔

chitraltimes taj muhammad inagurated pedo php chitral6

انہوں نے کہاکہ کالاش ویلیز روڈ کی تعمیر کے لئے ساڑھے چار ارب 65کروڑ روپے اور زمین کے لئے دو ارب روپے منظور ہوچکے ہیں اور کسی بھی وقت یہاں کی سڑک پر کام شروع ہوگا جوکہ عمران خان کی ٹورز م کی ترقی کے ذریعے ملک کی ترقی کی وژن کا حصہ ہے اور یہ ان کی اولین ترجیح بھی ہے۔

chitraltimes taj muhammad inagurated pedo php chitral5

انہوں نے علاقے کی وزٹ پر تاج محمد کا شکریہ ادا کیا۔ اس سے قبل پیڈو کے چیف ایگزیکٹیو افیسر نعیم خان اور پیڈو کے پراجیکٹ ڈائرکٹر محمد شاہد خان نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے پیڈو پراجیکٹ کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

اے کے آر ایس پی کے ریجنل پروگرام منیجر سید ظہور امان شاہ نے کہاکہ چترال کے طول وعرض میں پانی کی بے پناہ وسائل کو استعمال کرتے ہوئے پن بجلی بہت بڑی مقدار میں پیدا کیا جاسکتا ہے جوکہ ماحول دوست ہونے کے ساتھ ساتھ سستی بھی ہے اور پیڈو پراجیکٹ اس میں حکومت کا ایک قابل قدر کوشش ہے۔ اس موقع پر کالاش عمائیدین نے تاج محمد اور دوسرے مہمانوں کو روایتی تخائف بھی پیش کئے۔

chitraltimes taj muhammad inagurated pedo php chitral3
chitraltimes taj muhammad inagurated pedo php chitral2
chitraltimes taj muhammad inagurated pedo php chitral1
chitraltimes taj muhammad inagurated pedo php chitral
chitraltimes taj muhammad inagurated pedo php chitral4
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged , , , , , , , ,
50586

عوامی نشنل پارٹی کی مرکزی وصوبائی قائدین کا میاں افتخارحسین کی قیادت میں اپر چترال کا دورہ

عوامی نشنل پارٹی کی مرکزی وصوبائی قائدین کا میاں افتخارحسین کی قیادت میں اپر چترال کا دورہ

اپر چترال ( ذاکر محمد زخمی ) عوامی نشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سکرٹری اور سابق انفارمشن منسٹر میاں افتخار حسین نے کہا ہے اے ۔این۔پی کسی مخصوص علاقے سے منسوب جماعت نہیں اس پر اتنا ہی حق چترال کو ہے جتنا پشاور یا چارسدہ میں کسی کو ہے۔اس لیے ائیندہ کے لیے چترال میں اس جماعت کو مظبوط کرنا چترال کے ہی بہتر مفاد میں ہے۔


و ہ اتوار کے دن اپر چترال کے ہیڈ کوارٹر بونی میں عوامی اجتماع سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے افغانستان کے موجودہ صورت حال پر پاکستان کی پالیسی کو غیر تسلی بخش قرار دے کر حدشہ ظاہرکیا کہ اس سے منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ پاکستان اس وقت مزید کسی غیر یقینی صورت حال کے متحمل نہیں ہو سکتا۔ انھوں نے شندور کے مسلے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ شندور نہ صرف چترال کی بلکہ خیبر پختونخوا کی پہچان ہے جو بین الاقوامی طور پر مسلم ہے۔ اس کو متنازعہ بنانے کی ہر کوشش کو ناکام بنا دی جائیگی۔
انھوں نے ورکر اور معززین کا شکریہ ادا کیا کہ ان کا ان کے ساتھیوں کا شاندار انداز میں استقبال کیے۔پارٹی کے تنظیمی ڈھانچے کو منظم کرنے کے لیے ایک مہینے کا وقت دیا۔


اس سے قبل عوامی نیشنل پارٹی کی مرکزی اور صوبائی قائدین چترال لوئیر کے قائدین کے ساتھ سابق وزیرِ اطلاعات اور موجودہ مرکزی جنر ل سکریٹری اے۔این۔پی میاں افتخار حسین کی قیادت میں اپر چترال کے ہیڈ کوارٹر بونی پہنچنے پر پارٹی قیادت اور ورکر ان کا پُرتپاک استقبال کیا۔این۔این۔پی کے سنئیر رہنما شاہ وزیر لال کے رہائش گاہ میں تقریب کا نعقاد کیا گیا۔ جس میں علاقے کے معززین پارٹی کارکن بھر پور شرکت کی۔ممتاز قانون دان اور پارٹی کے سنئیر رہنما ممتاز قاضی ایڈوکیٹ نے نظامت کے فرایض نبھائی۔
تلاوت کلام پاک سے تقریب کا آغاز کیا گیا تلاوت کے بعد گزشتہ روز حادثہ کے نتیجے میں جان بحق مرحومین کے لیے دعائے معفرت اور مجروحیں کے صحت یابی کے لیے دعا کی گئی۔


شاہ وزیر اپر چترال کے اراکین اور معززین کی طرف سے مہمانوں کو خوش امدید کہا۔ صوبائی نائب صدر خدیجہ سردار نے اس تقریب کے اعراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت اپر چترال میں ایک فعال کابینہ سازی کے بعد تحصیل اور یو سیز سطح پر پارٹی کو منظم کرنے کی اشد ضرورت ہے اس لیے عمائدین کے یہاں انے کا مقصد اپر چترال میں پارٹی کو ہر لحاظ سے فعال اور منظم کرنا ہے۔

پارٹی کے سنئیر رہنما سابق چیر مین فضل الرحمٰن اور ریٹائرڈ ایس۔ایم قربان علی نے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کی خدمات اور کمزوریوں پر روشنی ڈالتے ہوے انہیں دور کرنے اور پارٹی کو اپر چترال میں فعال بنانے کے لیے مختلف تجاویز پیش کی۔ان کا کہنا تھا کہ اے۔این۔پی اپنے دورِ حکومت میں چترال لوئیر اور اپر چترال کے لیے نا قابل فراموش خدمات سرانجام دی ہیں۔ اس لیے ائیندہ کے لیے پارٹی کو اپر چترال میں مظبوط اور مستحکم بنانے کی اشد ضرورت ہے جو کہ علاقے کی بہترین مفاد میں ہے۔ قربا ن علی کچھ گلے شکوے اور کمزوریوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا۔کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں اے۔این۔پی کی حکومت تھی تو ورکروں کو وہ مقام نہیں دیا گیا جو ان کا حق تھا
ان کا مزید کہنا تھا کہ شندور صوبہ خیبر پختونخوا کی پہچان ہے موجودہ حکومت غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسے متنازعہ بنانے کی کوشش میں مصروف ہے جو کسی بھی طرح قابلِ قبول نہیں۔ عوامی نشنل پارٹی اس سلسلے پہلے بھی کردار ادا کر چکی ہے اب بھی اس میں بھر پور کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔


ممتاز سوشل ورکر اور پی۔پی۔پی کے دیر ینہ کارکن رحمت سلام لال بھی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر چہ میں اے۔این۔پی کا کوئی رکن نہیں ہوں تاہم شرافت اور انسانیت کا تقاضا ہے کہ جو بھی علاقے کے لیے اچھے کام کریں ان کے کام کو سرہنا چاہیے۔ اے،این،پی اپنے دورِ حکومت میں چترال کے لیے وہ کام کر چکے ہیں جو کسی کے تصور میں بھی نہیں۔ حالانکہ ان کے پاس نہ کوئی سیٹ تھی نہ کہ چترال میں ان کو خاطر خواہ ووٹ ملے تھے۔ انہوں نے سٹلمنٹ کے موجودہ نظام کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے۔ اے۔این۔پی کو صوبے میں کردار ادا کرنے کی استدعا کی۔ تقریب سےاے این پی کے سابق ضلعی صدر سید مظفرحسین جان، عابد حسین جان ودیگر نے بھی خطاب کیا۔
تقریب کے اختیتام پر صدرِ تقریب ریٹائرڈ پرنسپل سعید اللہ جان نے صدراتی خطاب کیا۔

chitraltimes anp delegation upper chitral visit5
chitraltimes anp delegation upper chitral visit3
chitraltimes anp delegation upper chitral visit2
chitraltimes anp delegation upper chitral visit
chitraltimes anp delegation upper chitral visit1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged , , , ,
50578