Chitral Times

چترال کے فیسٹولز ماحولیات کوشدید نقصان پہنچانے کے مواقع فراہم کرتے ہیں‌….رحمت علی

Posted on

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) چترال کے معروف ماحولیاتی رضاکار اور سماجی کارکن رحمت علی جعفر دوست نے کہا ہے کہ جشن کاغلشٹ چترال خصوصا اپر چترال کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل فیسٹول ہے جہاں چترال کی ثقافت کو سال میں ایک دفعہ اجاگر کرنے کا موقع ملتا ہے ۔ مگر بدقسمتی سے جشن کاغلشٹ میں شرکت کرنے والا ہر فرد مجرمانہ غفلت کا مرتکب ہوتا ہے ۔ جس کی وجہ سے جشن ختم ہونے کے بعد چترال کا یہ حسین قطعہ زمین کوڑا دان میں تبدیل ہوجاتا ہے ۔ جوکہ ماحولیات کو شدید نقصان پہنچانے کے ساتھ اس حسین مقام پر چرنے والے چرند پرند کی زندگی کو بھی تباہ کردیتی ہے ۔

ستم ظریفی یہ ہے کہ یہاں پر سب سے زیادہ گند پھیلانے والے کاروباری حضرات ہیں جوکہ ٹی ایم اے سے باقاعدہ اجازت لیکر اسٹال لگاتے ہیں اور فیس بھی ادا کرتے ہیں ۔ مگر ان حضرات کی غیر ذمہ دارانہ فعل کی وجہ سے ماحول کو انتہائی خطرہ لاحق ہوجاتا ہے ۔ جبکہ متعلقہ اداروں کی طرف سے بھی ان حضرات کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے اور کوڑاکرکٹ کو ایک جگہ ڈمپ کرنے کی ہدایات شاید نہیں دی جاتی ۔ جس کی وجہ سے یہ لوگ کھلے عام گندگی پھیلاکر ماحولیات کو لاحق خطرے میں مذید اضافہ کردیتے ہیں ۔ انھوں نے بتایا کہ کاغلشٹ مختلف اعلیٰ قسم کے عقاب، خرگوش، لومڑی ، چکوراوردوسرے نایاب چرند پرند کا مسکن ہے ۔ جبکہ سال میں ایک دفعہ سہ روزہ تہوار منانے سے ان تمام نایاب نسل کے جانوروں کے ساتھ انسانی زندگی کو بھی نقصان پہنچتی ہے ۔اور شندور میں بھی یہ ہی صورت حال کا سامنا ہوتا ہے . اورچترال کے یہ فیسٹول ماحولیات کو نقصان پہنچانے کے مواقع فراہم کرتے ہیں…

رحمت علی نے بتایا کہ انھوں‌نے ماحولیات کو لاحق خطرے سے اگاہی کیلئے باقاعدہ دستخطی مہم پورے پاکستان میں چلایا ۔ اور لوگوں کو یہ پیغام پہنچایا ہے کہ چترال پاکستان کا وہ واحد خطہ ہے جہاں سے 27فیصد پانی پاکستان کومہیا ہوتا ہے جبکہ چترال میں موجود 543گلیشئرزکو ماحولیاتی الودگی سے انتہائی خطرہ لاحق ہے ۔ اور ان فیسٹول کی وجہ سے ان خطرات میں مذید اضافہ ہوتا ہے ۔ چترال میں دنیا کی نایاب برفانی چیتا ، مارخور، بھالو، سنوبر کے درخت و دیگر قیمتی جانور وں کے ساتھ انتہائی اعلیٰ قسم کے جڑی بوٹیاں یہاں پر پائے جاتے ہیں ۔ان تمام کو بچانے کیلئے چترال کو ماحولیاتی الودگی سے پاک رکھنا وقت کی اشد ضرورت ہے ۔ اگر سرکاری و غیر سرکاری اداروں کے ساتھ چترال کا ہر ایک فرد مستقبل میں پچتانے کے بجائے ابھی سے اپنے حصے کا کردار ادا کیا تو انے والی نسل کو ماحیولیاتی الودگی سے بچایا جاسکتا ہے ۔

انھوں نے بتایا کہ جشن شندور اور کاغلشٹ کے موقع پر رات کے وقت آتش بازی کا مظاہرہ کیا جاتا ہے اور لاکھوں روپے اسی مد میں اُڑائے جاتے ہیں. جبکہ یہ آتش بازی نہ چترال کی کلچر ہے اور نہ کھیل ۔بلکہ یہ ایک جرم ہے ۔ اور ہمارے حکمران یہ تماشہ کرکے قیمتی جانوروں کو نقصان پہنچاکر ان کی نسل کشی کرتے ہیں ۔ جس کیلئے پورے پاکستان میں دستخطی مہم چلایا گیا ۔ امید ہے کہ آئندہ اپر اور لوئیر چترال کی انتظامیہ ان تہواروں میں آتش بازی کے ساتھ ماحول کو نقصان پہنچانے والے عوامل سے اجتناب کریں گے ۔

انھوں نے وزیر اعظم پاکستان اور ماحولیات سے متعلقہ تمام حکام کے ساتھ چیف جسٹس آف پاکستان سے پرزور اپیل کی ہے کہ چترال کی ماحیولیات کو بچانے میں کردار ادا کریں اگر چترال کو بچایا گیا تو اس میں پاکستان اور دنیا کی بقا ہے ۔
Kaghlasht festival and environment 2

Kaghlasht festival and environment 9

Kaghlasht festival and environment 14

Kaghlasht festival and environment 3

Kaghlasht festival and environment 7

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
21440