Chitral Times

نگران وزیراعلیِ کا ترکیہ کے زلزلہ زدگان کی امدادکے لیے چیف سیکرٹری کو ایکشن پلان ترتیب دینے کی ہدایت 

Posted on

نگران وزیراعلیِ کا ترکیہ کے زلزلہ زدگان کی امدادکے لیے چیف سیکرٹری کو ایکشن پلان ترتیب دینے کی ہدایت

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد اعظم خان نے ایک اہم اقدام کے طور پر ترکیہ کے زلزلہ زدگان کی امداد کا فیصلہ کرتے ہوئے چیف سیکرٹری کو اس سلسلے میں ایکشن پلان ترتیب دے کر پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے مزید ہدایت کی ہے کہ ترکیہ کے زلزلہ زدگان کو درکار اشیائے ضروریہ کے بارے نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی اور دیگر متعلقہ وفاقی اداروں سے معلومات حاصل کی جائیں تاکہ زلزلہ زدگان کی ضروریات کے مطابق انہیں اشیائے ضروریہ بھجوانے کے لئے انتظامات کئے جاسکیں۔ وزیر اعلیٰ نے ترکیہ کے زلزلہ زدگان کی مدد کے سلسلے میں وزیراعظم ریلیف فنڈ میں عطیات جمع کرنے کے لئے لائحہ عمل تیار کرنے کی بھی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سلسلے میں سرکاری ملازمین، تعلیمی اداروں اور غیر سرکاری تنظیموں سے عطیات جمع کرنے کے لئے رابطے کئے جائیں۔

اس سلسلے میں جاری اپنے ایک بیان میں نگران وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کی حکومت اور عوام مصیبت کی اس گھڑی میں اپنے ترک بہن بھائیوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں اور صوبائی حکومت اور صوبے کے عوام آزمائش کی اس گھڑی میں زلزلہ زدگان کی مدد کے لئے پر عزم ہیں۔ انہوں نے مخیر حضرات، نجی تنظیموں، سرکاری ملازمین اور دیگر تمام طبقوں سے زلزلہ زدگان کے لئے دل کھول کر عطیات دینے کی اپیل کی ہے۔ دریں اثنا اپتھمالوجکل سوسائٹی آف پاکستان، خیبر پختونخوا چپٹر(chapter)نے ترکیہ کے زلزلہ زدگان کے لئے ایک لاکھ روپے کا عطیہ وزیر اعلیٰ کے حوالے کیا۔

 

دریں اثنا نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد اعظم خان نے معروف صداکار، ہدایت کار اور براڈکاسٹر ضیائمحی الدین کے انتقال پر افسوس کااظہارکرتے ہوئے اہل خانہ سے تعزیت کی ہے۔ یہاں سے جاری اپنے تعزیتی بیان میں وزیر اعلیٰ نے مرحوم کی مغفرت اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ فن کے شعبے میں مرحوم کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ مرحوم صداکاری کے بے تاج بادشاہ تھے اور فنون لطیفہ کے شعبے میں آپ کی خدمات کو عرصہ دراز تک یاد رکھا جائے گا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
71471

نگران وزیراعلی کا تاندہ ڈیم کوہاٹ میں کشتی ڈوبنے کے واقعے میں مقامی مدرسے کے متعدد بچوں کے جاں بحق ہونے پر دلی افسوس کا اظہار

Posted on

نگران وزیراعلی کا تاندہ ڈیم کوہاٹ میں کشتی ڈوبنے کے واقعے میں مقامی مدرسے کے متعدد بچوں کے جاں بحق ہونے پر دلی افسوس کا اظہار

پشاور (چترال ٹایمز رپورٹ ) نگران وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے تاندہ ڈیم کوہاٹ میں کشتی ڈوبنے کے واقعے میں مقامی مدرسے کے متعدد بچوں کے جاں بحق ہونے پر دلی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے تعزیت کی ہے۔ یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیر اعلی نے واقعے کو انتہائی افسوسناک قرار دیتے ہوئے جاں بحق ہونے والوں کی مغفرت اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے اور کہا ہے کہ وہ متاثرہ خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے ہسپتال میں زیر علاج بچوں کی جلد صحت یابی کے لئے بھی نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کے متعلقہ حکام کو زیر علاج بچوں کو بہترین طبی امداد کی فراہمی کے لئے ضروری اقدامات یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ محمد اعظم خان نے ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ انتظامیہ کو لاپتہ بچوں کی تلاش کے ریسکیو کاروائیاں تیز کرنے اور ریسکیو کاروائیوں کی خود نگرانی کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیر اعلی نے صوبہ بھر میں اس طرح کے ناخوشگوار واقعات کی روک تھام اور کشتی رانی کو محفوظ بنانے کے لئے بھی متعلقہ حکام کو ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔ قبل ازیں وزیر اعلی نے واقعے کی اطلاع ملتے ہی ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ انتظامیہ کوہاٹ کو ڈوبنے والے بچوں کو بحفاظت ریسکیو کرنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کارروائی عمل میں لانے اور اس مقصد کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لانےکی ہدایت کی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
70927

نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد اعظم خان کی زیر صدارت پہلا باضابطہ اجلاس

نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد اعظم خان کی زیر صدارت پہلا باضابطہ اجلاس
صوبے میں امن و امان کی صورتحال اور معاشی صورتحال کا جائزہ
نگران وزیراعلیٰ کا صوبے کو درپیش مالی مسائل اور امن و امان سے متعلق امور وزیراعظم کے ساتھ اٹھانے کا فیصلہ

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) نگران وزیراعلیٰ خیبر پختونخو ا محمد اعظم خان کی زیر صدارت صوبے میں امن و امان، معاشی صورتحال اور مالی مسائل سے متعلق ایک اہم اجلاس منگل کے روزمنعقد ہوا۔ متعلقہ حکام کی جانب سے نگران وزیراعلیٰ کو صوبے میں امن و امان کی تازہ صورتحال اور صوبے کو درپیش مالی مشکلات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ڈاکٹر شہزاد بنگش ، انسپکٹر جنرل پولیس معظم جاہ انصاری ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان ، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز اور پولیس کے دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ نگران وزیراعلیٰ نے اس موقع پر صوبے کو درپیش مالی مسائل اور امن و امان سے متعلق معاملات وزیراعظم کےساتھ اٹھانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اگلے چند دنوں میں وزیراعظم سے باضابطہ ملاقات کرکے صوبے کو درپیش مذکورہ مسائل سے انہیں آگاہ کریں گے۔ نگران وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں امن و امان کی موجودہ صورتحال اور مالی مسائل دونوں نہایت اہمیت کے حامل ہے۔ نگران صوبائی حکومت ان مسائل کو حل کرنے پر خصوصی توجہ دے گی اور اس سلسلے میں وفاقی حکومت سے ہر ممکن تعاون حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

 

محمد اعظم خان نے صوبے میں آئے روز امن و امان کے بڑھتے ہوئے واقعات اور پولیس پر حملوں کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو خاطر خواہ حد تک بہتر بنانے کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے اور صوبے کے معروضی حالات کے تناظر میں پولیس کو مزید مستحکم کرنے اور اسے جدید آلات سے لیس کرنے کیلئے وفاق سے بات کی جائے گی۔ اجلاس میں امن و امان سے متعلق موجودہ چیلنجز سے نبردآزما ہونے کیلئے پولیس کی موجودہ استعداد کو بھر پور طریقے سے بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے سابق عوامی نمائندوں ، سابق بیوروکریٹس اور دیگر شخصیات کی سیکیورٹی کیلئے پولیس اہلکاروں کے تعیناتی کے موجودہ طریقہ کار پر نظر ثانی کرنے کا اُصولی فیصلہ کیا گیا اور متعلقہ حکام کو اس مقصد کیلئے نئی پالیسی تشکیل دینے کے سلسلے میں باضابطہ تجاویز تیار کرنے کی ہدایت کی گئی جو باضابطہ منظوری کیلئے نگران کابینہ کے سامنے پیش کی جائے گی۔

 

اس موقع پر مختلف شعبوں میں شخصیات کے ساتھ غیر ضروری طور پر تعینات اضافی پولیس اہلکاروں کوواپس بلانے کی تجویز پیش کرتے ہوئے بتایا گیا کہ اس وقت 4000 سے زائد پولیس اہلکار مختلف شخصیات کی سیکیورٹی پر تعینات ہےں۔ نگران وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ ہم سیکیورٹی کی موجودہ صورتحال میں افراد کو غیر ضروری پولیس گارڈ فراہم کرنے کے متحمل نہیں ہوسکتے، جن افراد کو واقعتا سیکیورٹی کی ضرورت ہو ، انہیں پولیس گارڈ فراہم کیا جائے گا۔ نگران وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں عوام کو خدمات کی فراہمی خصوصاً امن و امان کے سلسلے میں پولیس کا کردار قابل ستائش ہے۔ صوبے کے عوام پولیس کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ نگران وزیراعلیٰ نے عوام سے کہا کہ وہ اپنے ارد گرد شرپسند عناصر پر کڑی نظر رکھیں۔ شہری امن و امان برقرار رکھنے کیلئے پولیس کے ساتھ بھرپور تعاون کرکے ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دیں۔ محمد اعظم خان کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکار ہمہ وقت عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے مصروف عمل ہےں تاہم معاشرے کے دیگر طبقات اور شہریوں کو بھی ا س سلسلے میں اپنے حصے کا کردار ادا کرنا ہوگا۔

 

دریں اثناءاجلاس کو صوبے میں امن و امان کی مجموعی صورتحال ، اس سلسلے میں درپیش چیلنجز ، پولیس کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات اور آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ سال 2022 کے دوران صوبے میں مجموعی طور پر دہشتگردی شدت پسندی کے 494 واقعات رپورٹ ہوئے جن کے نتیجے میں 119 پولیس اہلکار شہید جبکہ 112 زخمی ہوئے۔ محکمہ پولیس کی طرف سے صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلئے مسلسل اور مربوط کاروائیاں جاری ہیں ۔ سال 2022 کے دوران 21 ہزار سے زائد سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشن کئے گئے جس کے نتیجے میں ایک لاکھ 33 ہزار سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا۔ اسی طرح سنیپ چیکنگ کے دوران ایک لاکھ 25 ہزار سے زائد مشتبہ عناصر حراست میں لئے گئے ۔ علاوہ ازیں گزشتہ ایک سال کے دوران مکانوں رہائشی عمارتوں ، ہوٹلز ، پبلک ٹرانسپورٹ ٹرمینل اور دیگر حساس مقامات پر سرچ آپریشن کے دوران 15000 سے زائد ایف آئی آرز درج کی گئیں۔ اجلاس کو مزید آگاہ کیا گیا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران محکمہ انسداد دہشتگردی کے تحت مختلف کارووائیوں میں 812 شرپسند عناصر کو گرفتار کرکے ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی گئی۔

 

اسی طرح سال 2022 کے دوران مختلف قسم کے 62 ہزار سے زائد ہتھیار برآمد کئے گئے۔ مزید آگاہ کیا گیا کہ 2022 کے دوران انسداد پولیو کے سلسلے میں 16 ویکسینیشن مہمات منعقد کی گئیں جن کے دوران پولیو ٹیموں پر 14 حملے کئے گئے جس میں سات پولیس اہلکار شہید ہوئے۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ امن و امان سے متعلق چیلنجز سے نمٹنے کیلئے محکمہ پولیس دستیاب وسائل کے مطابق ہر ممکن اقدامات اٹھا رہا ہیں ۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلیجنس ایجنسیز کے ساتھ رابطے کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ پولیس کی استعداد کار میں اضافے کیلئے اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ اسی طرح حساس مقامات کی نگرانی کیلئے سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب یقینی بنائی جارہی ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
70782

نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد اعظم خان نے وزارت اعلیٰ کا منصب سنبھال لیا۔ پولیس کے چاق و چوبند دستے کی جانب سے انھیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا

نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد اعظم خان نے وزارت اعلیٰ کا منصب سنبھال لیا۔ پولیس کے چاق و چوبند دستے کی جانب سے انھیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ )خیبر پختونخو اکے نگران وزیراعلیٰ محمد اعظم خان نے ہفتہ کے روزوزارت اعلیٰ کا منصب سنبھال لیا ہے۔ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ آمد پر اُنہیں پولیس کے چاق و چوبند دستے کی جانب سے گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ سے جاری اپنے بیان میں وزیراعلیٰ محمد اعظم خان نے کہاکہ صوبے میں صاف و شفاف انتخابات کا انعقاد صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انتخابات کرانا الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ذمہ داری ہے جس کیلئے صوبائی حکومت تمام تر انتظامی تعاون فراہم کرے گی۔ اُنہوں نے کہاکہ صوبے کو مالی مشکلات کا سامنا ہے تاہم وہ صوبے کے بقایا جات کا مسئلہ وفاقی حکومت اور بالخصوص وزیراعظم پاکستان کے ساتھ اُٹھائیں گے۔ این ایچ پی، این ایف سی اور ضم اضلاع کے فنڈز ترجیحی بنیادوں پر جاری کرانے کیلئے اقدامات اُٹھائے جائیں گے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبے میں امن و امان کا مسئلہ ہے جس کو بہتر بنانے کیلئے معمول سے بڑھ کر اقدامات کریں گے۔ اُنہوں نے کہاکہ صوبے میں بہتر طرز حکمرانی کو فروغ دینے اور عوام کی خدمات تک رسائی کو آسان اور بہتر بنانے کیلئے بھی ٹھو س اقدامات اُٹھائے جائیں گے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
70684

نگران وزیراعلٰی کے تقررتک وزیراعلٰی محمودخان وزیراعلٰٰی کی حیثیت سے ذمہ داریاں انجام دیتے رہیں گے

نگران وزیراعلٰی کے تقررتک وزیراعلٰی محمودخان وزیراعلٰٰی کی حیثیت سے ذمہ داریاں انجام دیتے رہیں گے

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلام علٰی نے خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کر کے صوبائی اسمبلی کو تحلیل کر دیا۔ گورنرنے آئینی طریقہ کار کے تحت تین دن کے اندر اندر صوبے میں مشاورت سے نگران وزیراعلٰی کی تقررکیلئے بھی وزیراعلٰی محمودخان اورصوبائی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی کو خط لکھ دیاہے۔ دریں اثناء گورنرہاؤس کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق نگران وزیراعلٰی کے تقررتک وزیراعلٰی محمودخان وزیراعلٰٰی کی حیثیت سے ذمہ داریاں انجام دیتے رہیں گے۔ واضح رہے کہ وزیر اعلٰٰی خیبرپختونخوا محمود خان کی جانب سے گزشتہ شب صوبائی اسمبلی تحلیل کرنیکی سفارش گورنر کو ارسال کی گئی تھی جس پر گورنر خیبرپختونخوا نے آئین پاکستان کے آرٹیکل 112 کی ذیلی شق 1 کے تحت اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے بدھ کے روز صبح 9 بج کر 15 منٹ پر خیبرپختونخوا اسمبلی کو تحلیل کر دیا۔ گورنر کے دستخط شدہ اعلامیہ کے بعد صوبائی اسمبلی اور صوبائی کابینہ فوری طور پر تحلیل ہو چکی ہے۔

 

گورنر ہاوس میں جشن کا سما، شہر پشاور کے 2 ہزارسے زائد خصوصی بچے بچیوں کے لیے کھیل، تفریح اور ظہرانے کا اہتمام
جب تک گورنر ہوں گورنر ہاوس کے دروازے سب کے لیے کھلے رکھونگا، بے سہارہ بچوں کے چہرے خوشی سے کھلے دیکھ کر سکون ملتا ہے، گورنر حاجی غلام علی

یتیم و بے سہارہ بچوں اور خصوصی بچوں کی زندگی بہتر بنانے کے لیے ہمیشہ کام کیا اور کرتا رہونگا، صوبے کے مخیر حضرات سے بھی دل کھول کے انکی مدد کرنے کا کہتا ہوں، میڈیا سے بات چیت

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے کہا ہے کہ اللہ نے جن کو اپنے خزانوں سے نواز رکھا ہے وہ دل کھول کر معاشرے کے اس طبقے کو تقسیم کریں جو ان خوشیوں سے محروم ہیں، کیونکہ اگر ان کا غریبی کا امتحان ہے تو یاد رکھیں آپ کی امیری بھی آپ کا امتحان ہی ہے، یتیم، بے سہارہ اور خصوصی بچے بچیوں کی تعلیم و تربیت اور زندگی میں خوشحالی کے لیے ہمیشہ کام کرتا رہا ہوں اور جب تک زندہ ہوں کرتا رہونگا، اس گورنر ہاوس میں جب تک رہونگا اسکے دروازے ہر ایک کے لیے کھلے رکھونگا، بالخصوص ان بچے بچیوں کے لیے جو ہماری خصوصی توجہ کے مستحق ہیں۔ ان خیالات کا اظہار گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے گزشتہ روز گورنر ہاوس میں شہر پشاور کے یتیم بے سہارہ اور خصوصی بچوں کے لیے منعقدہ ایک پروقار تقریب کے دوران میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

گورنر ہاوس میں بچے بچیوں کے لیے منعقدہ اس تقریب میں شہر بھر سے دو ہزار سے زائد ایسے بچے بچیوں نے شرکت کی جو مختلف تعلیمی اداروں اور سنٹرز میں زندگی کے شب و روز گزار رہے ہیں، جن میں اکثریت ایسے ہیں جو کسی نہ کسی طور پر جسمانی کمزوری کا شکار اور معذوری میں مبتلا ہیں تاہم ہمت اور حوصلے کی وجہ سے معاشرے میں اپنی موجودگی ظاہر کرتے ہیں، ایسے بچے بھی تقریب کا حصہ تھے جن کے سر پر والدین کا سائیہ نہیں ہے اور مختلف سنٹرز کے زیر سائیہ زندگی گزار رہے ہیں۔ گورنر کی جانب سے گورنر ہاؤس میں ان معصوم پھولوں کے لیے منعقدہ تقریب میں کھیل کود اور تفریح کا بھی بندوبست کیا گیا۔ جدید سلائڈز گورنر ہاوس کے لان میں لگائی گئیں جہاں بچے بچیاں خوب کھیلے اور انجوائے کیا۔ بعد ازاں گورنر کی جانب سے ان بچوں کو ظہرانہ بھی دیا گیا جس میں گورنر حاجی غلام علی، میئر پشاور حاجی زبیر علی، کمشنر پشاور ریاض محسود، سی سی پی اومحمد اعجاز خان، سابق صوبائی وزیر امان اللہ حقانی، ایف پی سی سی آئی کے کوآرڈینیٹر سرتاج احمد خان اور دیگر نے بھی زمین پر بیٹھ کر بچوں کے ساتھ کھانا کھایا۔ گورنر ہاوس میں اس قسم کا عوامی انداز اور پیار دیکھ کر بچوں نے بھی گورنر کو دل سے عزت دی اور قوت گویائی سے محروم بچوں نے ہاتھوں کی زبان بولتے ہوئے گورنر کو سلام پیش کیا۔ گھنٹوں جاری رہنے والی اس تقریب میں شریک تمام بچے اور مہمانوں نے گورنر ہاوس کے مختلف حصوں کا دورہ بھی کیا اور گورنر کے ساتھ خوب سیلفیاں بنائیں۔

اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے گورنر کا کہنا تھا کہ ان بچوں کو خوش دیکھ کر دلی اطمنان و سکون محسوس کررہا ہوں۔ ان کے چہرے کھلے ہیں تو مجھے بھی خوشی ہو رہی ہے کیونکہ یہ خصوصی بچے ہماری خصوصی توجہ کے مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کے دیے ہوئے میں سے دینا کس قدر اجر و ثواب کا کام ہے اگر اسکا اندازہ کسی صاحب ثروت کو ہوجائے تو وہ کبھی بھی اپنا ہاتھ نہ روکے اور اللہ کی مخلوق میں خوشیاں بانٹتا رہے۔ گورنر نے کہا کہ معاشرے کے ایسے طبقات جو زندگی کی خوشیوں سے محروم ہیں اور خاص طور پر ایسے بچے جو والدین کے سائے سے محروم ہیں کو زندگی کی خوشیاں دینا دنیا و آخرت کی کامیابی کی پکی ضمانت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیشہ سے ایسے لوگوں اور بچوں کے لیے فلاحی کام سرانجام دیتا رہا ہوں اور مستقبل میں بھی اس سلسلے کو جاری رکھونگا۔ گورنر نے واضح کیا کہ جب سے گورنر بنا ہوں اور جب تک گورنر رہونگا اس گورنر ہاوس کے دروازے اپنی عوام، بزنس کمیونٹی، تاجر برادری، بچے بچیوں غرض یہ کہ ہر کسی کے لیے کھلے رکھونگا کیونکہ میں عوامی ہوں اور گورنر ہاوس کے بعد بھی میں نے اسی عوام ہی کے پاس جانا ہے، اس لیے ہمیشہ سے تعلق قائم ہے اور ہمیشہ اس تعلق کو قائم رکھونگا۔ گورنر ہاوس آنے والے خصوصی بچوں کے تعلیمی اداروں کے منتظمین، سرکاری افسران اور دیگر افراد نے گورنر کا دل سے شکریہ ادا کیا اور ایک دن ان بچوں کے نام کرنے پر انہیں زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ صوبہ بھر کے مخیر حضرات بھی اپنے اردگرد یتیم و بے سہارہ اور خصوصی بچوں کا خصوصی خیال رکھیں اور ایسی تقاریب کا انعقاد کریں تاکہ ان بچوں میں زندگی کی امنگ زندہ رہے۔

Governor KP with Special Childern 2

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
70605