Chitral Times

قبضہ مافیا کی ایما پرسابق ممبر محمد حسین کے خلا ف غلط بیانی کی مذمت کرتے ہیں۔عمائدین گوبور

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) گوبور بخ لوٹ کوہ کے عمائیدین نے علاقے سے سابق ممبر ضلع کونسل محمد حسین کو گاؤں کے چند افراد کی طرف سے قبضہ مافیا فیاض احمد کی ایماء پر بدنام کرنے کی سازش کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ چند موقع پرست عناصر کسی اور کے ہاتھوں استعمال ہوکر غلط بیانی میں مصروف ہیں لیکن حقیقت پر پردہ ڈالنا کسی کے بس کی بات نہیں ہے اور یہ لوگ خود بخود بے نقاب ہورہے ہیں۔

جمعہ کے روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمد علی خان، سراج الدین، محمد اسماعیل خان، گل زمان، قاری مجیب الرحمن، سکندر خان اور محمد یوسف نے کہاکہ محمد حسین ایک غریب پرور شخصیت ہیں اور گوبور کے عوام اور گرم چشمہ کے حاجی فیاض کے درمیان زمین کے تنازعے میں اہالیاں گوبور کا مختارخاص بن کر کیس کی پیروی کررہے ہیں اور ایسے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرکے وہ محمد حسین کو اس کیس سے الگ کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے زور دے کرکہاکہ کرائے کے چند افراد کی بے بنیاد الزامات کی بنا پر محمد حسین کبھی بھی کیس سے الگ نہ ہوں گے اور نہ ہم اہالیان گوبور انہیں مشکل کے وقت اکیلا چھوڑ دیں گے جوکہ گزشتہ ایک عشرے سے ہماری نمائندگی کررہے ہیں اور گوبور کے عوام کو محمد حسین کی وجہ سے شناخت ملی ہے۔

انہوں نے کہاکہ گوبور کے عوام اور حاجی فیاض کے درمیان مقدمات عدالتوں میں زیر سماعت ہیں لیکن اس کے باوجود وہ ارندو، دمیڑ اور شیشی کوہ سے کرائے کے غنڈوں کو لے کر ہم پر چڑہائی کرنے کی کوشش کرتے رہے ہیں اور اس قسم کا ایک واقعہ گزشتہ ماہ ہی پیش آیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ ہم مملکت خداداد پاکستان کے قانون کی مکمل پاسداری کرتے ہیں لیکن حاجی فیاض دولت کا استعمال کرکے ہمیں تنگ کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا جس کا وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا،آئی جی پی اور ڈی پی او چترال لویر کو نوٹس لینا چاہئے۔ انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ محمدحسین ایک انتہائی پرامن اور ذمہ دار شہری ہیں اور ان کے گھر میں کلاشنکوف ہونا تو درکنار، وہاں پرندوں کی شکار کے لئے 12بور کا بندوق بھی نہیں ہے۔

chitraltimes gobor residence chitral press confrence2
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
53094

قبضہ مافیا کی زیادتی سے نجات دلائی جائے۔ الیاس احمد گرم چشمہ

قبضہ مافیا کی زیادتی سے نجات دلائی جائے۔ الیاس احمد گرم چشمہ

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) گرم چشمہ چترال سے تعلق رکھنے والے سمندرپارپاکستانی سرمایہ کار الیاس احمد نے وزیر اعظم پاکستان اور دوسرے حکام سے اپیل کی ہے کہ انہیں محمد حسین نامی ایک مقامی قبضہ مافیا کی ذیادتی سے نجات دلائی جائے جوکہ ان کی ملکیتی زمین پر قبضہ کرکے انہیں زخم کرنے، جھوٹے فوجداری مقدمات میں پھنسانے اور کورٹ کچہریوں میں ٹھوکریں کھانے پر مجبور کیا ہوا ہے جبکہ وہ یہاں اپنی زمین میں سرمایہ کاری کرکے علاقے میں معاشی سرگرمیوں کو ترقی دینے کا خواب دیکھ رہے تھے۔

اتوار کے روز چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ان کے والدفیاض احمد نے 2009ء میں زیدک گبور کے مقام پر اتالیق جعفر علی شاہ کے فرزند حیدر علی شاہ سے 790کنال قطعہ اراضی خریدلی تھی جس میں سے 40کنال زمین کو انہوں نے کچھ لوگوں کو سالانہ کرائے پر دے دیا اور چار سال تک ان سے کرایہ لیتا رہا تھاکہ اس دوران محمد حسین نے میرے باپ سے بھتہ کا تقاضا کیا لیکن انکار پر انہوں نے کرایہ داروں کو ورغلا کر ان کو شہ دے کر ان کے خلاف میدان میں لایا۔


انہوں نے کہاکہ محمد حسین علاقے کی مشترکہ چراگاہ پر قبضہ جما کر اس میں مال مویشی چرانے والوں سے بھتہ لینے کا سلسلہ شروع کردیا جس پر بورڈ آف ریونیو خیبر پختونخوا کے سینئر ممبر نے ان کے خلاف کاروائی کا حکم دیا تھا مگر ان کو منظم گروہ کی پشت پناہی حاصل ہونے کی وجہ سے کاروائی سے بچتے آرہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس سال جب وہ مزدوروں کو لے کراپنی ملکیتی زمین میں جاکر کام شروع کیا تو محمد حسین وہاں بھی آکر ان کے خلاف برسرپیکار ہوگئے اور ہم پر حملہ آور ہوگئے جس کے نتیجے میں ان کے کان میں 19ٹانکے لگ گئے اور الٹا ان کے خِلاف پرچہ دائر کرکے ان کو ہسپتال کے بیڈ پر زنجیروں سے باندھے رکھا گیا اور ان کی خاندانی زندگی بھی متاثر ہوکر رہ گئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ پرائم منسٹر پورٹل میں شکایت پر اے سی ریونیو چترال نے علاقے کا وزٹ کرکے محمد حسین کے خلاف رپورٹ دی تھی اور زمین کو تاتصفیہ عدالت سرکاری تحویل میں لینے کے لئے دفعہ 145لگائی تھی لیکن مقامی عدالت نے اس حکم کو معطل کیا ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم کو ان کا وعدہ یاد دلاتے ہوئے کہاکہ سمندرپار پاکستانیوں کو قبضہ مافیا سے مکمل تحفظ دیا جائے گااور انہیں غیر ضروری مقدمہ بازی سے بچائے جائے گا لیکن یہاں وہ اپنی ملکیتی زمین پر قدم نہیں رکھ سکتے ہیں۔


اس سے قبل انہوں نے اپنے پاس موجود سرکاری دستاویزات کے ذریعے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ زیدک گبور میں قطعہ اراضی کو ان کے باپ فیاض احمد نے باقاعدہ قانونی طور پراتالیق سرفراز شاہ اور اتالیق جعفر علی شاہ کے ورثاء سے خرید لیا تھا۔ انہوں نے وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ اور دوسرے حکام سے اپیل کی ہے کہ ان کو انصاف فراہم کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ ان پر حملہ آؤر ہونے کے بعد مخالفین نے ان کے سامان بھی چوری کر کے لے گئے۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
52121