Chitral Times

سپریم کورٹ کی طرف سے ملازمین کی بحالی کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ پیپلز پارٹی لوئر چترال

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) پی پی پی ضلع لویر چترال کے صدر انجینئر فضل ربی جان، جنرل سیکرٹری قاضی فیصل اور انفارمیشن سیکرٹری نظار ولی شاہ نے اپنے ایک مشترکہ اخباری بیان میں سپریم کورٹ آف پاکستان کا ملازمین کی بحالی کے کیس کے حوالے سے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے حق کا فتح قرار دیا ہے جس سے ہزاروں غریب گھرانوں کا چولہادوبارہ جلنا شروع ہوگا جوکہ فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ پی پی پی غریب پرور اور غریب دوست پارٹی ہے جس نے ہمیشہ غریبوں کے لئے روٹی، کپڑا اورمکان کو مقدم رکھا ہے اور غریبوں کو ملازمت دلانے کا مقصد بھی یہی تھا۔ پی پی پی کے رہنماؤں نے کہا کہ چترال سے بھی متعدد افراد ا ن ملازمین میں شامل تھے اور اس عدالتی فیصلے سے ان میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پی پی پی غریبوں کے لئے جہدوجہد کا سفر جاری رکھے گا۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
56257

سپریم کورٹ: 16 ہزار ملازمین کی برطرفی کیس کا فیصلہ محفوظ

اسلام آباد(سی ایم لنکس)سپریم کورٹ نے 16 ہزار ملازمین کی برطرفی کے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا ہے، جو کل صبح 11 بجے سنایا جائے گا۔دوران سماعت جسٹس عمرعطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ عدالت آئین اورآئینی حدود کی پابند ہے، ہماری کوشش انصاف کی فراہمی اوربنیادی حقوق کا تحفظ ہے، فیصلہ وہی ہوگا جو آئین، قانون اور عوام کے مفاد میں ہوگا۔ یقینی بنائیں گے سرکاری محکموں میں چور دروازے سے تقرریاں نہ ہوں۔دوران سماعت اٹارنی جنرل نے دلائل میں کہا کہ یہ تعین کہیں نہیں ہوا کہ ملازمین کی بھرتیاں قانونی تھیں یا نہیں، بحالی کے قانون میں ملازمین کو اگلے گریڈ میں ترقی دی گئی تھی۔ عدالت قانون بحال کرتے ہوئے اگلے گریڈ میں ترقی نہ دے۔ استدعا ہے کہ نظرثانی درخواستیں منظورکی جائیں۔ جسٹس سجادعلی شاہ نے کہا کہ آپ مفروضوں پر بات کر رہے ہیں، متعلقہ ادارے ہی اس حوالے سے اصل صورتحال بتا سکتے ہیں۔جسٹس عمرعطا بندیال نے ریماکس دیئے کہ عدالتی فیصلے سے بڑے پیمانے پر لوگ متاثر ہوئے، تقرریوں کے لیے اشتہار، ٹیسٹ، میرٹ اور شفافیت ضروری ہیں۔ عدالتی فیصلے موجود ہیں کہ سرکاری محکموں میں نوکریوں کی بندر بانٹ نہ ہو۔جسٹس عمر عطا بندیال نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ملازمین کی بحالی کا قانون تقرریوں کے طے شدہ اصولوں کے منافی ہے۔معاونت کریں گے تو ٹھیک بصورت دیگر اپنا فیصلہ سنائیں گے۔ یہ مقدمہ نظر ثانی کا نہیں، یہ کیس دوبارہ سے سنا گیا ہے۔ حکومتی تجاویزکا جائزہ ضرورلیں گے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
56252