Chitral Times

اقتصادی رابطہ کمیٹی، فصل خریف 2023 کے لیے یوریا کھاد کی تیاری کیلئے پلانٹس کو 31 مئی تک گیس کی فراہمی یقینی بنانے کی منظوری

اقتصادی رابطہ کمیٹی، فصل خریف 2023 کے لیے یوریا کھاد کی تیاری کیلئے پلانٹس کو 31 مئی تک گیس کی فراہمی یقینی بنانے کی منظوری

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ)اقتصادی رابطہ کمیٹی نے فصل خریف 2023 کے لیے یوریا کھاد کی تیاری کیلئے پلانٹس کو 31 مئی تک گیس کی فراہمی یقینی بنانے کی منظوری دے دی۔ وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس بدھ کو منعقد ہوا جس میں وفاقی وزیر برائے بجلی خرم دستگیر خان، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار سید مرتضیٰ محمود، وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر، شاہد خاقان عباسی ایم این اے/سابق وزیراعظم، ایس اے پی ایم برائے خزانہ طارق باجوہ، ایس اے پی ایم برائے ریونیو طارق محمود پاشا، ایس اے پی ایم برائے حکومتی اقدامات ڈاکٹر محمد جہانزیب خان، وفاقی سیکرٹریز اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ای سی سی نے فصل خریف 2023 کے لیے یوریا کھاد کی ضرورت پر وزارت صنعت و پیداوار کی طرف سے جمع کرائی گئی سمری پر غور کیا۔ وزارت نے خریف 2023 کے سیزن کے لیے ملک میں یوریا کھاد کی طلب، پیداوار اور گھریلو پیداوار کے فرق کے بارے میں تفصیلات پیش کیں۔ یوریا کھاد کی درآمد کے آپشن کو ایک طرف رکھتے ہوئے ای سی سی نے فیصلہ کیا اور پٹرولیم ڈویڑن کو ہدایت کی کہ خریف 2023 کے لیے ملک میں یوریا کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے 31 مئی 2023 تک یوریا فرٹیلائزر پلانٹس کو مقامی گیس فراہم کی جائے۔

 

سینیٹ کے 50 سال،کمیٹی آف دی ہول اجلاس میں“یہ سینیٹ پاکستان کا ”کے عنوان سے خصوصی ترانہ پیش کیا گیا

اسلام آباد(سی ایم لنکس)سینیٹ کے 50 سال مکمل ہونے پر منعقدہ کمیٹی آف دی ہول اجلاس کے موقع پر“یہ سینیٹ پاکستان کا ”کے عنوان سے خصوصی ترانہ پیش کیا گیا۔بدھ کو ہونے والے اجلاس میں گولڈن جوبلی کے حوالے سے یہ ترانہ ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ امور شکیل اصغر جو سینیٹ کے ساتھ وابستہ ہیں کا لکھا اور گایا یہ ترانہ پیش کیاگیا کہ صوبوں کی طاقت بن کر آیا ہر طبقہ کا ہے ایوان بالا، یہ سینیٹ پاکستان کا۔ اس ترانے پر چیئرمین سینیٹ سمیت اراکین نے انہیں بھرپور داد دی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
72575

داد بیداد ۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی ۔ ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی

داد بیداد ۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی ۔ ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی

اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلا س میں نسوار کا نر خ مقرر کرنے پر طویل مشاورت ہوئی غا لب نے چارگرہ کپڑے کی قسمت پر حیف کا اظہار کیا تھا جو عاشق کا گریبان ہونے کے بعد تارتار ہو اضمیر جعفری اگر آج بقید حیات ہو تے تو نسوار کی خوش قسمتی پر رشک کر تے ہوئے قطعہ ارشاد فر ما تے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلا س میں گیس اور بجلی کی رائیلٹی کے معا ملا ت آتے رہے ہیں نیشنل فنا نس کمیشن کے ایوارڈ کا مسئلہ زیر بحث آتا رہا ہے، سما جی شعبے کی تر قی کے امور ایجنڈے کا مستقل حصہ رہے ہیں یہ تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ پان، گٹکہ اور سگریٹ یا حقہ سے پہلے نسوار کو ایک اہم قو می کمیٹی کے ایجنڈے پر رکھا گیا اور اس پر سیر حا صل گفتگو کے بعد نسوار کے لئے قو می سطح پر نر خنا مہ بھی دیا گیا شا عر کا مصرعہ ہے ”میرا ذکر مجھ سے بہتر ہے کہ اُس محفل میں ہے“ یہ شا عر کا خیا ل ہے عین ممکن ہے کہ اُس محفل میں نسوار خود بھی مو جود ہو ہمارے دوست ظفر صاحب امریکی شہریت حا صل کرنے سے پہلے وطن عزیز میں مار کیٹنگ کے شعبے سے وابستہ تھے ان کے ہینڈ بیگ سے نسوار کے سیمپل خوب صورت لیبل کے ساتھ بر آمد ہوتے تھے.

نسوار کا یہ برانڈ ایف16-کہلا تا تھا ظفر صاحب کہتے تھے کہ میں معمو لی مصنو عات کی ما ر کیٹنگ نہیں کر تا ایسی مصنو عات کی ما رکیٹنگ کرتا ہوں جو منفرد خصو صیات کی حا مل ہو تی ہیں اور ایف 16کے بارے میں ان کا دعویٰ تھا کہ نسوار کی یہ قسم پوری دنیا میں منفرد ہے سعودی عرب جا نے والے کار کن، سیا ح، زائرین اور حج و عمرہ پر جا نے والے مسافر اس بات کا تجربہ رکھتے ہیں کہ نسوار کے حوالے سے سعو دی قوانین میں زیر و ٹا لرنس پا ئی جا تی ہے ہمارے دوست بیگ صاحب نے سفر نا مہ حج کی روداد میں لکھا ہے کہ ہمارے گروپ کے ایک بزرگ حا جی کو نسوار کے فراق میں سردرد کا شدید دورہ پڑا، ایک ٹیکسی ڈرائیور 40کلو میٹر دور پہا ڑی غار سے اس کے لئے نسوار لے آیا.

یہ دلچسپ تجربہ تھا اگلی بار ہم بھی غار دیکھنے گئے تو معلوم ہوا کہ اس غار نما سر نگ میں نسوار کا با قاعدہ پلا نٹ لگا ہوا ہے ٹیکسی ڈرائیور و ں کو اس جگہے کا علم ہے سعودی انٹیلی جنس کو اس کی خبر نہیں ہم نے دل ہی دل میں کہا ”گر فتہ چینیاں احرام و مکی خفتہ در بطحا“ اب جبکہ قو می اسمبلی اور سینٹ سے منظور شدہ فنا نس بل عرف منی بجٹ میں گوشت اور لنڈے پر ٹیکس لگا یا گیا ہے بعید نہیں کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں اگلے بجٹ کے اندر نسوار کو بھی ٹیکس نیٹ میں لا یا جا ئیگا حقے پر بھی ٹیکس لگے گا بلا شبہ ٹیکس ادا کرنا قو می خد مت ہے جب سب لو گ اس خد مت میں جُتے ہوئے ہیں تو ہم نسوار کے مارے ہوئے بے چارے اس خد مت سے کیوں پیچھے رہیں ؎


زما نہ عہد میں اُس کے ہے محو ارائش
بنیں گے اور تارے اب آسمان کے لئے

Posted in تازہ ترین, مضامینTagged
57732