Chitral Times

عوامی نشنل پارٹی کی مرکزی وصوبائی قائدین کا میاں افتخارحسین کی قیادت میں اپر چترال کا دورہ

عوامی نشنل پارٹی کی مرکزی وصوبائی قائدین کا میاں افتخارحسین کی قیادت میں اپر چترال کا دورہ

اپر چترال ( ذاکر محمد زخمی ) عوامی نشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سکرٹری اور سابق انفارمشن منسٹر میاں افتخار حسین نے کہا ہے اے ۔این۔پی کسی مخصوص علاقے سے منسوب جماعت نہیں اس پر اتنا ہی حق چترال کو ہے جتنا پشاور یا چارسدہ میں کسی کو ہے۔اس لیے ائیندہ کے لیے چترال میں اس جماعت کو مظبوط کرنا چترال کے ہی بہتر مفاد میں ہے۔


و ہ اتوار کے دن اپر چترال کے ہیڈ کوارٹر بونی میں عوامی اجتماع سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے افغانستان کے موجودہ صورت حال پر پاکستان کی پالیسی کو غیر تسلی بخش قرار دے کر حدشہ ظاہرکیا کہ اس سے منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ پاکستان اس وقت مزید کسی غیر یقینی صورت حال کے متحمل نہیں ہو سکتا۔ انھوں نے شندور کے مسلے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ شندور نہ صرف چترال کی بلکہ خیبر پختونخوا کی پہچان ہے جو بین الاقوامی طور پر مسلم ہے۔ اس کو متنازعہ بنانے کی ہر کوشش کو ناکام بنا دی جائیگی۔
انھوں نے ورکر اور معززین کا شکریہ ادا کیا کہ ان کا ان کے ساتھیوں کا شاندار انداز میں استقبال کیے۔پارٹی کے تنظیمی ڈھانچے کو منظم کرنے کے لیے ایک مہینے کا وقت دیا۔


اس سے قبل عوامی نیشنل پارٹی کی مرکزی اور صوبائی قائدین چترال لوئیر کے قائدین کے ساتھ سابق وزیرِ اطلاعات اور موجودہ مرکزی جنر ل سکریٹری اے۔این۔پی میاں افتخار حسین کی قیادت میں اپر چترال کے ہیڈ کوارٹر بونی پہنچنے پر پارٹی قیادت اور ورکر ان کا پُرتپاک استقبال کیا۔این۔این۔پی کے سنئیر رہنما شاہ وزیر لال کے رہائش گاہ میں تقریب کا نعقاد کیا گیا۔ جس میں علاقے کے معززین پارٹی کارکن بھر پور شرکت کی۔ممتاز قانون دان اور پارٹی کے سنئیر رہنما ممتاز قاضی ایڈوکیٹ نے نظامت کے فرایض نبھائی۔
تلاوت کلام پاک سے تقریب کا آغاز کیا گیا تلاوت کے بعد گزشتہ روز حادثہ کے نتیجے میں جان بحق مرحومین کے لیے دعائے معفرت اور مجروحیں کے صحت یابی کے لیے دعا کی گئی۔


شاہ وزیر اپر چترال کے اراکین اور معززین کی طرف سے مہمانوں کو خوش امدید کہا۔ صوبائی نائب صدر خدیجہ سردار نے اس تقریب کے اعراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت اپر چترال میں ایک فعال کابینہ سازی کے بعد تحصیل اور یو سیز سطح پر پارٹی کو منظم کرنے کی اشد ضرورت ہے اس لیے عمائدین کے یہاں انے کا مقصد اپر چترال میں پارٹی کو ہر لحاظ سے فعال اور منظم کرنا ہے۔

پارٹی کے سنئیر رہنما سابق چیر مین فضل الرحمٰن اور ریٹائرڈ ایس۔ایم قربان علی نے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کی خدمات اور کمزوریوں پر روشنی ڈالتے ہوے انہیں دور کرنے اور پارٹی کو اپر چترال میں فعال بنانے کے لیے مختلف تجاویز پیش کی۔ان کا کہنا تھا کہ اے۔این۔پی اپنے دورِ حکومت میں چترال لوئیر اور اپر چترال کے لیے نا قابل فراموش خدمات سرانجام دی ہیں۔ اس لیے ائیندہ کے لیے پارٹی کو اپر چترال میں مظبوط اور مستحکم بنانے کی اشد ضرورت ہے جو کہ علاقے کی بہترین مفاد میں ہے۔ قربا ن علی کچھ گلے شکوے اور کمزوریوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا۔کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں اے۔این۔پی کی حکومت تھی تو ورکروں کو وہ مقام نہیں دیا گیا جو ان کا حق تھا
ان کا مزید کہنا تھا کہ شندور صوبہ خیبر پختونخوا کی پہچان ہے موجودہ حکومت غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسے متنازعہ بنانے کی کوشش میں مصروف ہے جو کسی بھی طرح قابلِ قبول نہیں۔ عوامی نشنل پارٹی اس سلسلے پہلے بھی کردار ادا کر چکی ہے اب بھی اس میں بھر پور کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔


ممتاز سوشل ورکر اور پی۔پی۔پی کے دیر ینہ کارکن رحمت سلام لال بھی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر چہ میں اے۔این۔پی کا کوئی رکن نہیں ہوں تاہم شرافت اور انسانیت کا تقاضا ہے کہ جو بھی علاقے کے لیے اچھے کام کریں ان کے کام کو سرہنا چاہیے۔ اے،این،پی اپنے دورِ حکومت میں چترال کے لیے وہ کام کر چکے ہیں جو کسی کے تصور میں بھی نہیں۔ حالانکہ ان کے پاس نہ کوئی سیٹ تھی نہ کہ چترال میں ان کو خاطر خواہ ووٹ ملے تھے۔ انہوں نے سٹلمنٹ کے موجودہ نظام کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے۔ اے۔این۔پی کو صوبے میں کردار ادا کرنے کی استدعا کی۔ تقریب سےاے این پی کے سابق ضلعی صدر سید مظفرحسین جان، عابد حسین جان ودیگر نے بھی خطاب کیا۔
تقریب کے اختیتام پر صدرِ تقریب ریٹائرڈ پرنسپل سعید اللہ جان نے صدراتی خطاب کیا۔

chitraltimes anp delegation upper chitral visit5
chitraltimes anp delegation upper chitral visit3
chitraltimes anp delegation upper chitral visit2
chitraltimes anp delegation upper chitral visit
chitraltimes anp delegation upper chitral visit1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged , , , ,
50578