Chitraltimes Banner

گہیریت گولین کنزرونسی کے لئے 1998ء سے مختص مارخور کا کوٹہ چترال گول نیشنل پارک منتقل کرنا انتہائی زیادتی ہے۔ فیض الرحمن  صدر کنزروینسی 

گہیریت گولین کنزرونسی کے لئے 1998ء سے مختص مارخور کا کوٹہ چترال گول نیشنل پارک منتقل کرنا انتہائی زیادتی ہے۔ فیض الرحمن  صدر کنزروینسی

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) گہیریت گولین کنزرویشن کمیٹی کے صدر فیض الرحمن نے چیف کنزرویٹر وائلڈ لائف خیبر پختونخوا کی طرف سے 2025-26کی شکار سیزن کے لئے گہیریت گولین کنزرونسی کے لئے 1998ء سے مختص مارخور کا کوٹہ چترال گول نیشنل پارک منتقل کرنے پر شدید تحفظات کا اظہارکرتے ہوئے متعلقہ حکام کو خبردار کیا ہے کہ اس ظالمانہ فیصلے کو واپس نہ لینے پر تمام ویلج کنزرویشن کمیٹیوں کے عہدیدارمستعفی ہونے پر مجبور ہوں گے جس سے کنزرویشن کا کام شدید متاثر ہوگا۔ چترال پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ گہیریت گولین کنزرویشن میں مارخوروں کی کثیر تعداد موجود ہے جوکہ اس علاقے کے لوگوں کی محنت اور انتھک کوششوں کی بدولت ممکن ہوا ہے لیکن اس سال ان کے محنت پر پانی پھیرتے ہوئے چیف کنزرویٹر وائلڈ لائف نے انتہائی غیر قانونی قدم لیتے ہوئے اس سیزن کا پرمٹ چترال گول نیشنل پارک کو دے دیا ہے کیونکہ وائلڈ لائف کے قانو ن کے تحت کسی بھی نیشنل پارک میں ٹرافی ہنٹنگ ممنوع ہے۔ انہوں نے کہاکہ وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ چترال گول کے نیشنل پارک کے بفر زون سینگور گول کا نام استعمال کیا جارہا ہے جبکہ یہ ایک حقیقت ہے کہ سینگور میں کوئی مارخور نہیں رہتا اور نہ یہ کبھی اس کا مسکن رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ چیف کنزرویٹر عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکتے ہوئے چترال گول نیشنل پارک کے کور زون سے مارخور ہانک کر سینگور گول میں لاکر شکار کروارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر محکمہ وائلڈ لائف کے اعلیٰ حکام اس رویہ سے باز نہیں آیا تو گزشتہ چالیس سالوں سے جاری عوامی کنزرویشن کا کام صفر ہوکر رہ جائے گا اور مارخور کی آبادی دوبارہ معدومیت سے دوچار ہوگا۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
114073