وزیراعلی کے معاون خصوصی برائے ریلیف کا مسلح افراد کے ہمراہ سیکرٹری ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے دفتر پر مبینہ دھاوا، سیکرٹریٹ افسران نے بطور احتجاج اپنے دفاتر چھوڑ دیئے، گھروں سے کام نمٹائیں گے ۔ مراسلہ
پشاور(نمائندہ چترال ٹائمز ) وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے ریلیف نیک محمد وزیر کا مسلح افراد کے ہمراہ سیکرٹری ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے دفتر پر مبینہ دھاوا، سیکرٹری ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن خالد خان نے وزیراعلی اور چیف سیکرٹری کو صورتحال سے آگاہی کے لئے مراسلہ ارسال کر دیا۔مراسلہ کے مطابق معاون خصوصی شمالی وزیرستان کی ضلعی ایجوکیشن افسر (زنانہ) کا زبردستی تبادلہ کرکے من پسند جونیئر افسر کی تقرری چاہتے تھے۔ مراسلہ میں کہا گیا کہ معاون خصوصی گریڈ19 کی ڈی ای او کا تبادلہ کراکے گریڈ18 کی ڈپٹی ڈی ای او کی تعیناتی چاہتے تھے۔ سیکرٹری ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن خالد خان کے انکار پر معاون خصوصی سیخ پا ہوگئے۔ مراسلہ کے مطابق معاون خصوصی نے دس پندرہ مسلح افراد کے ساتھ سیکرٹری ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے دفتر میں گھس کر عملہ کو دھمکیاں دیں۔اور سیکرٹری ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن خالد خان کو بھی کال کرکے دھمکیاں دیں اور برا بھلا کہا۔ ایلمینٹری ایجوکیشن سیکرٹریٹ افسران نے بطور احتجاج اپنے دفاتر چھوڑ دیئے۔ ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن سیکرٹریٹ کا سٹاف گھروں سے دفتری امور نمٹائے گا۔ مراسلہ میں مذید کہا گیا کہ ایلیمنٹری اینڈ ایجوکیشن سیکرٹریٹ میں مسلح افراد کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی۔
سیکرٹری ابتدائی و ثانوی تعلیم خیبرپختونخوا محمد خالد نے ایک دفتر ی حکم نامے کے ذریعے محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم، اس کے ذیلی دفاتر، خود مختار اداروں اور تمام سرکاری و نجی سکولوں کے احاطے کو مسلح افراد خواہ وہ عوامی نمائندوں کے ہمراہ ہوں یا ذاتی حیثیت میں کے لئے ”آؤٹ آف بانڈ“ قرار دے دیا ہے۔
دفتر ی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ 12 ستمبر کے اس واقعے کے تناظر میں کیا گیا ہے جب ایک عوامی نمائندہ مسلح ساتھیوں کے ہمراہ سول سیکرٹریٹ پشاور میں محکمہ تعلیم کے دفتر میں زبردستی داخل ہوا جس سے سرکاری امور میں خلل واقع ہوا۔حکم نامے کے مطابق حفاظتی اقدام کے طور پر محکمہ کے تمام افسران کو 15 ستمبر 2025 سے تاحکمِ ثانی گھروں سے کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ مزید برآں محکمہ انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سول سیکرٹریٹ میں اسلحے کی نمائش اور اسلحے کے ساتھ داخلے پر مکمل پابندی کے لیے سخت ایس او پیز نافذ کرے۔ حکم نامے میں اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ سرکاری دفاتر کے تقدس اور سرکاری ملازمین کے تحفظ کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔