Chitral Times

26 جون سے 01 جولائی کے دوران ملک میں بارش کی پیشگوئی

Posted on

26 جون سے 01 جولائی کے دوران ملک میں بارش کی پیشگوئی

اسلام آباد ( چترال ٹائمزرپورٹ ) محکمہ موسمیات کے مطابق 26 جون کو بحیرہ عرب اور خلیج بنگال سے مون سون ہوائیں ملک کے مشرقی علاقوں میں داخل ہونے کا امکان ہے۔جبکہ ہواکا کم دباؤ بھارتی گجرات کے جنوب میں ہے۔ اس موسمی نظام کے زیر اثر:

سندھ: 26 جون سے01 جولائی کے دوران: مٹھی، عمرکوٹ، میرپور خاص، سانگھڑ، ٹنڈو الہ یار، بدین، ٹھٹھہ، کراچی، حیدرآباد، جامشورو، شہید بینظیر آباد، نوشہروفیروز، خیرپور، دادو، سکھر، جیکب آباد، کشمور اور لاڑکانہ میں تیز ہواؤں اورگرج چمک کے ساتھ بارش جبکہ چند مقامات پر موسلادھار بارش کا امکان ہے۔

پنجاب/اسلام آباد: 27 جون سے01 جولائی کے دوران: اسلام آباد/راولپنڈی، مری، گلیات، اٹک، چکوال، جہلم، منڈی بہاؤالدین، گجرات، گوجرانوالہ، حافظ آباد، وزیر آباد، لاہور، شیخوپورہ، سیالکوٹ، نارووال، ساہیوال، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، ننکانہ صاحب، چنیوٹ، فیصل آباد، اوکاڑہ،قصور، خوشاب، سرگودھا، بھکر اور میانوالی میں تیز ہواؤں اورگرج چمک کے ساتھ وقفےوقفے سے بارش جبکہ چند مقامات پر موسلادھار بارش/ژالہ باری کا امکان۔ 26 جون سے30جون کے دوران : بہاولپور، بہاولنگر، ڈیرہ غازی خان، ملتان، خانیوال، لودھراں، مظفر گڑھ، راجن پور، رحیم یار خان اور لیہ میں تیز ہواؤں اورگرج چمک کے ساتھ بارش کی توقع ہے

گلگت بلتستان/کشمیر: 28 جون سے01 جولائی کے دوران: : گلگت بلتستان(دیامیر، استور، غذر، اسکردو، ہنزہ، گلگت، گا نچھے، شگر)، کشمیر (وادی نیلم، مظفر آباد،راولاکوٹ، پونچھ، ہٹیاں،باغ،حویلی،سدھنوتی، کوٹلی،بھمبر،میر پور) میں تیز ہواؤں اورگرج چمک کے ساتھ وقفےوقفے سے بارش کا امکان۔ اس دوران کشمیر کے بعض مقا مات پر موسلادھار بارش کی بھی توقع ہے

خیبر پختونخوا: 28 جون سے01 جولائی کے دوران: : دیر، چترال، سوات، کوہستان، مالاکنڈ، باجوڑ، شانگلہ، بٹگرام، بونیر، کوہاٹ، باجوڑ، مہمند، خیبر، مانسہرہ، ایبٹ آباد، ہری پور، پشاور، مردان، ہنگو اور کرم میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کےساتھ وقفے وقفے سے بارش کا امکان۔ اس دوران چند مقا مات پر موسلادھار بارش کی بھی توقع ہے

بلوچستان: 26 جون سے28جون کے دوران : لسبیلہ، خضدار، آواران، جھل مگسی، قلات، نصیر آباد، جعفرآباد، ڈیرہ بگٹی، کوہلو،ژوب اور بارکھان میں تیز ہواؤں اورگرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

ممکنہ اثرات اور احتیاطی تدابیر:
28 سے30جون کو موسلا دھار بارش کے باعث اسلام آباد، راولپنڈی ، لاہور، سیالکوٹ، گجرانوالہ اورنارووال میں اربن فلڈ نگ کا خدشہ ہے۔
آندھی/جھکڑ چلنے اورگرج چمک کے باعث روزمرہ کے معمولات متاثر ہونے ، کمزور انفرا سٹرکچر ( بجلی کے کھمبے،گاڑیوں سولر پینل وغیرہ)کو نقصان کا اندیشہ ہے۔

دریں اثنا تمام متعلقہ اداروں کو ” الرٹ “رہنے اور کسی ناخشگوار واقعہ سے بچنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستان
90297

خیبرپختونخوا میں جنگلات کی کٹائی پر مکمل پابندی عائد کردی گئی، محکمہ جنگلات کی جانب سے اعلامیہ جاری

Posted on

خیبرپختونخوا میں جنگلات کی کٹائی پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے، پابندی جنگلات کی کٹائی کے حوالے سے عوام میں پائی جانے والی تشویش و بے چینی کی بناء پر عائد کی گئی ہے، محکمہ جنگلات کی جانب سے اعلامیہ جاری

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) خیبر پختونخوا کے وزیر جنگلات و ماحولیات فضل حکیم خان یوسفزئی نے عوامی سطح پر جنگلات کی کٹائی کے حوالے پائی جانے والی تشویش کو مدنظر رکھتے ہوئے منظور شدہ پلان کے تحت مخصوص جنگلات اور پرائیویٹ ووڈ لاٹس میں کی جانے والی ہر قسم کی کٹائی پر پابندی عائد کردی ہے، اس ضمن میں محکمہ جنگلات کی جانب سے اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ صوبے میں فارمولے کے تحت جنگلات کی کٹائی پر عوام میں پائی جانے والی بے چینی،تشویش اور سوشل میڈیا پر عوامی حلقوں و سول سوسائٹیز کی طرف سے اٹھائے جانے والے اعتراضات کے پیش نظر پرائیویٹ ووڈ لاٹس رولز 2017 کے تحت پابندی عائد کی ہے،

 

اعلامیہ میں کٹائی کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے اور تمام عمل میں درستگی اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے صوبائی وزیرِ جنگلات کی جانب سے مانیٹرنگ ٹیمیں تشکیل دینے کی ہدایات کا کہا گیا ہے تاکہ یہ ٹیمیں شفاف طریقے سے منظور شدہ ورکنگ پلانز اور دیگر سکیموں کی کٹائی کی نگرانی کریں اور بے ضابطگیوں کو سختی سیرو کیں۔ اعلامیہ کے تحت سائنسی انداز و طریقہ کار کے تحت جنگلات کی کٹائی کے مقاصد سے عوام کو بروقت آگاہ بھی کیا جائیگا۔ صوبائی وزیر جنگلا ت و ماحولیات فضل حکیم خان یوسفزئی نے محکمہ جنگلات کے اعلیٰ حکام اوراہلکاروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس کام کی شفاف طریقے سے نگرانی کریں اور اس عمل کو یقینی بنانے کیلئے تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لائیں اور یہ کام مکمل کرنے تک پابندی برقرار رکھی جائے۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
90294

گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے غلام اسحاق خان انسٹیٹیوٹ صوابی کے کانووکیشن میں  475 طلباء وطالبات میں ڈگریاں اور نمایاں پوزیشن حاصل کرنیوالے 15 طلبہ میں گولڈ میڈلز تقسیم کئے۔

Posted on

گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے غلام اسحاق خان انسٹیٹیوٹ صوابی کے کانووکیشن میں  475 طلباء وطالبات میں ڈگریاں اور نمایاں پوزیشن حاصل کرنیوالے 15 طلبہ میں گولڈ میڈلز تقسیم کئے۔

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ ) گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہاہے کہ اعلٰی تعلیم نوجوان نسل کے ساتھ ملک و قوم کے روشن مستقبل کی بنیاد ہے، تعلیم یافتہ افراد پیداواری صلاحیت کے محرک ہوتے ہیں، نوجوانوں کو ایسی تعلیم دینی ہے کہ ان میں خوداعتمادی اور قابلیت میں نکھار لایا جا سکے،بدقسمتی سے صوبہ میں تعلیمی معیار کو پیچھے چھوڑ دیا گیا،جدید ٹیکنالوجی پر دسترس حاصل کرنیوالے ممالک آج ترقی کی ڈور میں بہت آگے نکل گئے، ترقی کے منازل طے کرنے کیلئے ہمیں بھی ٹیکنالوجی کے علم میں اپنا قابل تعریف حصہ ڈالنا ہو گا۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے منگل کے روز دورہ صوابی کے دوران غلام اسحاق خان انسٹیٹیوٹ صوابی کے 28 ویں کانووکیشن سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 

کانووکیشن میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر GIK شکیل درانی، ریکٹر GIK ڈاکٹر فضل احمد خان،ایس ایم زیدی پروریکٹر اکیڈیمک، سردار آمین اللہ خان پرو ریکٹر،فیکلٹی اراکین، طلباء وطالبات اور والدین نے شرکت کی۔ گورنرنے کانووکیشن میں انجینئرنگ، منیجمنٹ سائنسز، اپلائیڈ سائنسز میں ماسٹر، ایم فل اور بیچلر کی تعلیم مکمل کرنیوالے 475 طلباء وطالبات میں ڈگریاں اور نمایاں پوزیشن حاصل کرنیوالے 15 طلبہ میں گولڈ میڈلز تقسیم کئے۔ریکٹر GIK ڈاکٹر فضل احمد خان نے گورنراوردیگر مہمانوں کا خیرمقدم کیا اور ادارے کی کارکردگی پرتفصیلی روشنی ڈالی۔

 

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنرنے تعلیمی کامیابی حاصل کرنیوالے طلبہ، والدین اور فیکلٹی اراکین کو مبارکباد پیش کی اورکہاکہ غلام اسحاق خان انسٹیٹیوٹ نہ صرف اس صوبہ بلکہ ملک بھر کا معیاری تعلیمی ادارہ ہے۔انہوں نے کہاکہ بلاشبہ GIK کی مقبولیت کا راز تعلیمی معیار و میرٹ پر سمجھوتہ نہ کرنا ہے۔باوقار تعلیمی ادارے سے تعلیم حاصل کرنا ہر نوجوان اور والدین کی خواہش ہوتی ہے۔میری خواہش ہے کہ GIK جیسے معیاری تعلیمی ادارے صوبہ کے دیگر مقامات پر بھی قائم ہوں۔گورنرنے کہاکہ غلام اسحاق خان انسٹیٹیوٹ جیسے اداروں کی بدولت ہی ہم اپنی معاشی ترقی کو مزید بہتر کر سکتے ہیں۔غربت کی عفریت سے چھٹکارا پا سکتے ہیں اور اپنے معاشرے کو ایک مکمل فلاحی معاشرے میں بدل سکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ صوبہ میں 34 پبلک سیکٹرز یونیورسٹیاں ہیں لیکن بدقسمتی سے تعداد تو بڑھانے پر توجہ دی گئی اور معیار کو پیچھے چھوڑ دیا گیا، ہمارے نوجوانوں کو ایک ایسی معیاری اعلیٰ تعلیم کی ضرورت ہے جس سے انکی خوداعتمادی اور قابلیت میں نکھار لایا جا سکے۔

 

Chitraltimes governor kp giving away degrees to students of GIKI convocation 1 Chitraltimes governor kp giving away degrees to students of GIKI convocation 2

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
90289

خیبرپختونخوا رورل اکنامک ٹرانسفارمیشن پراجیکٹ بین الاقوامی شراکت دار اداروں کے تعاون سے 30 ارب روپے کی لاگت سے مکمل کیا جائے گا، وزیراعلیٰ 

Posted on

خیبرپختونخوا رورل اکنامک ٹرانسفارمیشن پراجیکٹ بین الاقوامی شراکت دار اداروں کے تعاون سے 30 ارب روپے کی لاگت سے مکمل کیا جائے گا، وزیراعلیٰ

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت رورل اکنامک ٹرانسفارمیشن منصوبے سے متعلق ایک اہم اجلاس منگل کے روز اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری اور سیکرٹری زراعت جاوید مروت کے علاوہ دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیر اعلیٰ کو پراجیکٹ کے خد و خال ، اب تک کی پیشرفت، منصوبے پر عملدرآمد کی راہ میں حائل رکاوٹوں اور دیگر امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں آگاہ کیا گیا کہ خیبرپختونخوا رورل اکنامک ٹرانسفارمیشن پراجیکٹ بین الاقوامی شراکت دار اداروں کے تعاون سے 30 ارب روپے کی لاگت سے مکمل کیا جائے گا، منصوبے کے تین حصے ہونگے جن میں ایگری بزنس ڈویلپمنٹ ، اسکلز ڈویلپمنٹ اینڈ ایمپلائمنٹ پروموشن اور پروگرام منیجمنٹ اینڈ پالیسی سپورٹ شامل ہیں۔
اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ ایگری بزنس ڈویلپمنٹ کے تحت دیگر اقدامات کے علاوہ 550 پروفیشنل فارمرز آرگنائزیشنز قائم کی جائیں گی جبکہ اسکلز ڈویلپمنٹ اینڈ ایمپلائمنٹ پروموشن کے تحت ایک لاکھ 10 ہزار سے زائد لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں گے اورایگری بزنس کےلئے25000لوگوں کو ٹریننگ دی جائیگی۔ علاوہ ازیں 60 ہزار نوجوانوں کو ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل تربیت دی جائیگی۔وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے منصوبے پر عملدرآمد میں تاخیر کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو منصوبے پر بروقت عملی کام شروع کرنے اور اس مقصد کےلئے تمام پیشگی ضروریات جلد سے جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ منصوبے پر بروقت کام شروع کرنے اور اس پر پیشرفت یقینی بنانے کےلئے ٹائم لائنز مقرر کرکے ان پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے، منصوبے پر عملدرآمد کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کےلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں۔
علی امین گنڈاپور نے مزید ہدایت کی کہ منصوبے کو ایک کامیاب اور مثالی منصوبہ بنانے کےلئے متعلقہ محکموں اور شراکت دار اداروں کے درمیان قریبی روابط کا موثر میکنزم بھی تیار کیا جائے جبکہ متعلقہ محکمے منصوبے پر پیشرفت کا جائزہ لینے کےلئے باقاعدگی سے اجلاس منعقد کریں۔ وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ زراعت کے شعبے کی جدید طرز پر ترقی صوبائی حکومت کی اہم ترجیحات میں شامل ہے، اس مقصد کےلئے صوبائی حکومت خاطر خواہ سرمایہ کاری کر رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کےلئے زراعت کے شعبے میں بہت زیادہ استعداد موجود ہے، موجودہ صوبائی حکومت اس استعداد کا موثر استعمال یقینی بنانے کےلئے ایک جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات کررہی ہے۔

صوبائی حکومت یورپین یونین کے تعاون سے چلنے والے منصوبوں پر عملدرآمد کے سلسلے میں ترجیحی بنیادوں پر معاونت فراہم کرے گی۔ وزیراعلیٰ

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور سے پاکستان میں تعینات یورپین یونین کی سفیر رینا کیونکا نے منگل کے روز اسلام آبادمیں ملاقات کی اور ان سے خیبر پختونخوا میں یورپین یونین کے اشتراک سے جاری عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ندیم اسلم چوہدری اور دیگر متعلقہ حکام بھی ملاقات میں موجود تھے۔ وزیر اعلیٰ نے صوبے میں عوامی فلاح و بہبود کے کاموں میں تعاون فراہم کرنے پر صوبے کے عوام کی طرف سے یورپین یونین کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یورپین یونین کے تعاون سے جاری سی ڈی ایل ڈی پراجیکٹ صوبائی حکومت کےلئے اہمیت کا حامل ہے جو لوگوں کے سماجی و اقتصادی حالات کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہورہا ہے۔
سردار علی امین خان گنڈاپورنے کہا کہ صوبائی حکومت یورپین یونین کے تعاون سے چلنے والے منصوبوں پر عملدرآمد کے سلسلے میں ترجیحی بنیادوں پر معاونت فراہم کرے گی۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ موجودہ صوبائی حکومت صوبے میں پن بجلی کی استعداد کو بھر پور انداز میں استعمال کرنے پر کام کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ گرین انرجی انیشیٹیو بھی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے جس کے تحت سرکاری عمارتوں اور تعلیمی اداروں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے پر کام کیا جارہا ہے۔ اسی طرح غریب گھرانوں کو سولر سسٹم کی فراہمی کےلئے فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ صوبائی حکومت میونسپل سروسز کی بہتری اور بنیادی صحت کے مسائل کو حل کرنے پر کام کر رہی ہے، حکومت کو ان شعبوں میں یورپین یونین سمیت دیگر ڈونر اداروں کے تعاون کی ضرورت ہے۔ علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ضم اضلاع کے عارضی طور پر بے گھر ہونے والے افراد کی دوبارہ آبادکاری کےلئے بھی ڈونرز کے تعاون کی ضرورت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت ضم اضلاع میں انفراسٹرکچر کی بحالی اور لوگوں کو روزگار کی فراہمی کے منصوبوں پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، ضم اضلاع میں لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرکے اور انفراسٹرکچر کو ترقی دے کر وہاں پر بدامنی کا موثر انداز میں خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
90285

شندور پولو فیسٹول کو خراب موسم کی بنا پر ملتوی کرنے کو چترال کے سول سوسائٹی نےیکسر مسترد کردیا

شندور پولو فیسٹول کو خراب موسم کی بنا پر ملتوی کرنے کو چترال کے سول سوسائٹی نےیکسر مسترد کردیا

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) 28جون سے شروع ہونے والی سہ روزہ شندور پولو فیسٹول کو خراب موسم کی بنا پر التوا ء کو چترال کی سول سوسائٹی نے مسترد کردیا ہے۔ پولو ایسوسی ایشن، بزنس کمیونٹی، ٹورزم سیکٹر کے رہنمااور پولو کے شائقین نے اس فیصلے پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آخری اوقات میں اس میگاایونٹ کو خراب موسم کی بنا پر ملتوی کرنا سمجھ سے بالاتر ہے جس سے اس علاقے کو ناقابل تلافی نقصان لاحق ہوگا۔ ڈسٹرکٹ پولو ایسوسی ایشن چترال کے جنرل سیکرٹری معیز الدین بہرام ایڈوکیٹ نے کہاکہ چترال کے چاروں ٹیموں کے کھلاڑی گھوڑوں سمیت شندور پہنچ چکے تھے اور ان کے لئے فیسٹول کی التواء کی خبر قیامت سے کم نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ پولو ٹیموں کی کھلاڑیوں کو الاؤنس کی ادائیگی بھی نہیں ہوئی تھی جبکہ اس سے قبل کھلاڑیوں کوا لاؤنس کا نصف حصہ شندور روانگی کے وقت ادا کیا جاتا تھا لیکن اس بار کوئی پیمنٹ نہیں ہوئی۔

 

تجاریونین کے نائب جنرل سیکرٹری حافظ سراج نے کہاکہ شندور فیسٹول کو یکایک غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کرنے سے تاجر برادری کو کروڑوں روپے کا نقصان لاحق ہوا ہے جوکہ لاکھوں روپے خرچ کرکے اپنے سازوسامان کے ساتھ شندور پہنچ چکے تھے۔ پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیاکہ شندور پہنچنے والے کاروباری حضرات کو معاوضہ دیا جائے تاکہ فیسٹول کی التوا کی وجہ سے ان کے نقصانات کا ازالہ ہوسکے۔

 

ٹورزم ایسوسی ایشن کے صدر کپٹن (ر) شہزادہ سراج الملک نے کہاکہ جس وجہ سے اس ایونٹ کو ملتوی کیا گیا ہے، وہ سمجھ سے بالا تر ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس فیصلے سے ٹورزم سیکٹر سے وابستہ افراد کو بہت ذیادہ نقصان لاحق ہوگا جوکہ اپنی سرگرمیوں ہزاروں لاکھوں روپے پہلے ہی لگاچکے تھے اور فیسٹول کے التواء کے نتیجے میں یہ انوسٹمنٹ ڈوب گئے جبکہ کئی بیرونی ٹور گروپ بھی اس ایونٹ کے لئے یہاں پہنچنے والے تھے۔

 

شندور فیسٹول میں گزشتہ دو دہائیوں سے ہر بار شرکت کرنے والے فرید احمد رضا کا کہنا تھاکہ کسی علاقے میں میگا ایونٹ کا ملتوی یا منسوخ ہونا بدقسمتی کی بات ہوتی ہے اور شندور فیسٹول کا شیڈول کے مطابق منعقد نہ ہونا اور بھی افسوسناک بات ہے جس سے ہر دل افسردہ ہے۔ پولو کا ابھرتا ہوا کھلاڑی شیخ فاروق اقبال نے مایوسی کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ اس فیسٹول کے انعقاد کو مقامی لوگوں کو سونپ دیاجانا چاہئے۔

 

 

chitraltimes shandur festival all arrangement completed dc upper 1

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستان
90279

دابیداد ۔ ایک اور بُری خبر۔ ڈاکٹرعنایت اللہ فیضی

دابیداد ۔ ایک اور بُری خبر۔ ڈاکٹرعنایت اللہ فیضی

وطن عزیزپاکستان میں ایک اور بُری خبر یہ ہے کہ گذشتہ دوسالوں کے دوران پولیو کی خطرناک بیماری تیزی سے پھیل چکی ہے ملک کے 7شہروں سمیت45اضلاع سے پولیو وائرس کاٹیسٹ مثبت آنے کی خبریں دی گئی ہیں 7شہروں میں پشاور،کوئیٹہ،کراچی،حیدر آباد بنوں،مردان اور میر پورخاص شامل ہیں 45اضلاع میں خیبرپختونخوا کے7اضلاع بنوں،لکی مروت،باجوڑ،ٹانک،مردان،جنوبی وزیرستان خیبرکا نام آیا ہے۔

 

جہاں دوسرے بدقسمت اضلاع کی طرح پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے گذشتہ سالوں کے دوران پولیو کی ویکسین پلانے والی ٹیموں پر15حملے ہوئے ہیں ان حملوں میں 13کارکن شہید ہوئے۔ان میں سرکاری ملازمین بھی تھے اور دیہی رضاکار بھی قربان ہوئے۔پولیو کی ویکسین پلانے والی ٹیموں پر جو حملے ہوتے ہیں ان کا مقصد یہ ہے کہ پاکستان کو پولیو سے پاک ملک ہوے کا اعزاز حاصل نہ ہو ہمارا پڑوسی ملک بھارت 20سال پہلے پولیو وائرس سے پاک ہونے کا اعزازحاصل کرچکا ہے کسی ملک میں پولیو کا وائرس نہ ملے تو اس کی3سالوں تک نگرانی کی جاتی ہے3سالوں میں کوئی وائرس نہ ملے توعالمی ادارہ صحت(WHO) کی طرف سے اُس ملک کو وائرس فری ملک قرار دیا جاتا ہے جو عالمی معیار کے مطابق صحت مند بچوں کا ملک ہونے کی دلیل ہے پولیو کا وائرس کسی ملک میں ڈیرہ جمائے تودشمن سے زیادہ نقصان پہنچاتاہے،جدید دور کی جنگوں میں دشمن کی کوشش ہوتی ہے کہ مقابلے پر آنے والوں کی اکثریت قتل نہ ہو بلکہ زخمی اور دائمی معذور ہو تاکہ ریاست اور معاشرے پربوجھ بننے والوں کی وجہ سے مقابل کو معاشی نقصان پہنچے اور مقابل کبھی اپنے پاؤں پرکھڑا نہ ہوسکے۔

 

یہ وہی نکتہ ہے جوظاہری دشمن اور پولیو وائرس کا مشترکہ مقصد ہے اس لئے ہمارے ہاں پولیو ویکسین پلانے والوں پر حملہ کرنے کے لئے ہمارا ظاہری دشمن اپنے سالانہ بجٹ میں خطیر رقم مختص کرتا ہے اس رقم کو خرچ کرکے ہمارے دیہات اورشہروں میں اُجرتی قاتلوں کاگروپ تیار کرتا ہے اور اس گروپ کے ذریعے والدین کو پولیو ویکسین سے انکار کرنے کی ترغیب دیتا ہے انکار نہ کرنے کی صورت میں اُجرتی قاتل گھربار اور اولاد پرحملوں کی کھلم کھلا دھمکی دیتے ہیں،پولیو ویکسین سے انکاری والدین پرمقدمہ درج ہوتو وکیل اورعدالت کے اخراجات برداشت کرکے ان کی فوری ضمانت کاانتظام کرتے ہیں۔یہ ایک شیطانی چکر ہے جوکئی سالوں سے جاری ہے وطن عزیز پاکستان کے دیگر مسائل میں سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ یہاں قانون کی حکمرانی ختم ہوگئی ہے،قانون توڑنے والے کو سزا دینے کا تصور ختم ہوچکاہے ایک سرکاری وکیل نے اپنا تجربہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہیروئین کی بڑی کھیپ پکڑی گئی4لوگ رنگے ہاتھوں گرفتار ہوئے ایک ہفتے کے اندر3ملزموں کو چھڑالیاگیا،

 

مہینہ گذرنے کے بعد چوتھے ملزم کی ضمانت ہوگئی یہ واردات،امریکہ ٹیکساس،ایران،سعودی عرب یاچین میں پکڑی جاتی توچاروں ملزموں کو سزائے موت دی جاتی مگرہمارے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں،ملزم کی طرف سے مہنگی فیسوں والے چار پانج قانون دان عدالت پہنچ جاتے ہیں اور تفتیش کے عمل میں ایک آدھ کمی یاخامی نکال کرملزم کو شک کا فائدہ اٹھانے دیتے ہیں،اگر ہم تفتیش کرنے والوں کی مجبوریاں دیکھیں توان پربھی ترس آتا ہے،2001ء میں پولیس کا نیا آرڈر لاکر تھانہ کو تین حصو ں میں تقسیم کیا گیا،پکڑنے والا تفتیش نہیں کرسکتا اور تفتیش کرنے والا عدالت میں مقدمہ پیش کرنے کا مجاز نہیں،اپریشن کاسٹاف ایفی آئی آر کاٹتا ہے ملزم کو پکڑتا ہے،آگے تفتیش کاالگ سٹاف آجاتا ہے اس کی تفتیش مکمل ہوجائے تو عدالت میں محکمہ پولیس کو بے دخل کرکے محکمہ قانون کا سٹاف جاتا ہے،عدالت تینوں کو شک کی نگاہ سے دیکھتی ہے اس لئے دوسالوں میں پولیو ویکسین کی ٹیموں پرحملوں کے مجرم اور 13پولیو ورکروں کے قاتل قانون کی گرفت سے بچ گئے،کسی ایک کو بھی سزائے موت نہیں دی گئی،یہی وجہ ہے کہ بے شمار بُری خبروں میں پولیو وائرس پھیلنے کی بُری خبربھی تواتر کے ساتھ آرہی ہے اس کا علاج قانون پر عملدرآمد ہے سزائے موت کو عام کرنا ہے اور مجرموں کو سزائے موت دینے میں تین مہینوں سے زیادہ تاخیر نہیں کرنی

 

 

 

Posted in تازہ ترین, مضامین
90273

آپریشن عزمِ استحکام کا دائرہ صرف ایک صوبہ نہیں، پورا پاکستان ہوگا، سعد رفیق۔ فوجی آپریشن کسی صورت قابل قبول نہیں، اے این پی

Posted on

آپریشن عزمِ استحکام کا دائرہ صرف ایک صوبہ نہیں، پورا پاکستان ہوگا، سعد رفیق۔ فوجی آپریشن کسی صورت قابل قبول نہیں، اے این پی

لاہور(چترال ٹائمزرپورٹ) لیگی رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ آپریشن عزمِ استحکام کا دائرہ صرف ایک صوبہ نہیں بلکہ پورا پاکستان ہوگا۔سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سکیورٹی اداروں، ریاستی تنصیبات،عبادت گاہوں اور بے گناہ لوگوں پر حملے کرنے اور بم پھاڑنیوالے دہشت گرد کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ ان کے خاتمے تک ان کے خلاف آپریشن بلا تعطل و تسلسل کے ساتھ جاری رہنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پی ٹی آئی حکومت میں دہشت گردوں سے مذاکرات اور انہیں ڈھیل دینے کی باجوہ ڈاکٹرائن نے بیک فائر کیااور انہیں دوبارہ قدم جمانے کا موقع ملا،جب کہ افغانستان کی امارت اسلامیہ اس مسئلے کو حل کرنے کے بجائے خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ وفاقی حکومت عسکری قیادت کے ذریعے پارلیمنٹ کی نیشنل سکیورٹی کمیٹی کیان کیمرا سیشن میں آپریشن عزم استحکام کے بارے میں تمام سیاسی جماعتوں کواعتماد میں لے۔ سیاسی قیادت سے مکالمہ اور ان کی تائید آپریشن کی کامیابی کے لیے اہم ہے۔سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سیاسی قیادت داخلی جھگڑوں سے بالاتر ہوکر ریاستی مفاد میں قدم بڑھائے جیسا کہ عمران حکومت کے دوران میں اس وقت کی اپوزیشن نے قومی معاملات پر ریاست کی مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات بھی واضح کردی جائے کہ اس آپریشن کا دائرہ صرف ایک صوبہ نہیں بلکہ پورا پاکستان ہوگااور نشانہ Jet Black Terrorist ہوں گے۔

 

 

فوجی آپریشن کسی صورت قابل قبول نہیں، اے این پی

پشاور(سی ایم لنکس)امی نیشنل پارٹی نے آپریشن استحکام پاکستان کی مخالفت کردی۔گورنر خیبر پختون خوا فیصل کریم کنڈی پشاور میں اے این پی کے باچا خان مرکز پہنچ گئے۔ گورنر نے اے این پی کی اعلی قیادت سے ملاقات کی جس میں سیکیورٹی و سیاسی معاملات پر بات چیت کی گئی۔بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اے این پی رہنما میاں افتخار نے کہا کہ دہشت گردوں کی جڑیں پنجاب میں ہیں، آپریشن استحکام پاکستان کے فیصلے پر شدید تحفظات ہیں، اے این پی نے گورنر کو تحفظات کے حوالے سے آگاہ کردیا، آپریشن کسی صورت قابل قبول نہیں۔انہوں نے کہا کہ آپریشن استحکام پاکستان کا فیصلہ یکطرفہ ہوا، لوگوں کو مذاکرات اور آپریشن دونوں پر یقین نہیں، جنرل فیض نے کس کے کہنے پر مزاکرات کئے؟ 40 ہزار دہشت گرد کیسے آئے؟ آپریشن کے حوالے سے قومی اور صوبائی اسمبلی کو اعتماد میں لیا جائے، اپر دیر، لوئر دیر میں آپریشن پر بھی اعتماد میں لیا جائے، اے این پی آپریشن عزم پاکستان کے حوالے سے کل جماعتی اجلاس (اے پی سی) بلا رہی ہے۔

 

آپریشن استحکام پاکستان کی حمایت کرتا ہوں، گورنر خیبر پختونخوا

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ)گورنر خیبر پختونخوا نے کہا ہے کہ آپریشن استحکام پاکستان کی حمایت کرتا ہوں۔گورنر خیبر پختون خوا فیصل کریم کنڈی پشاور میں اے این پی کے باچا خان مرکز پہنچ گئے۔ گورنر نے اے این پی کی اعلی قیادت سے ملاقات کی جس میں سیکیورٹی و سیاسی معاملات پر بات چیت کی گئی۔بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ جن لوگوں نے دہشت گردوں کی حمایت کی، ان کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے، بہتر ہوتا کہ آپریشن کے حوالے سے سیاسی جماعتوں کو آن بورڈ لیا جاتا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی نے صوبائی کابینہ کو اعتماد میں لئے بغیر آپریشن کی حمایت کردی، سیاسی جماعتوں کے تحفظات وزیر اعظم، صدر پاکستان کے سامنے رکھوں گا، بحیثیت گورنر آپریشن استحکام پاکستان کی حمایت کرتا ہوں۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
90270

پی ٹی آئی نے الیکشن رکوانے کی کوشش کی،وزیراعظم عمران خان الیکشن کمیشن پر اثرانداز ہوئے،چیف جسٹس۔ مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کا حق، ہمیں ملیں گی، بیرسٹر گوہر

Posted on

پی ٹی آئی نے الیکشن رکوانے کی کوشش کی،وزیراعظم عمران خان الیکشن کمیشن پر اثرانداز ہوئے،چیف جسٹس۔ مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کا حق، ہمیں ملیں گی، بیرسٹر گوہر

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ)چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے الیکشن رکوانے کی کوشش کی، عمران خان الیکشن کمیشن پر اثرانداز ہوئے۔چیف جسٹس کی سربراہی میں فل کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی سماعت کی۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جب ضرورت ہوتی ہے ہمارے پاس آتے ہیں، وہ وقت بھی یاد رکھیں جب الیکشن کے انتخابات کی تاریخ ہم نے دی تھی، الیکشن کس نے کروائے، الیکشن رکوانے کی کوشش پی ٹی آئی نے کی، صدر مملکت اس وقت عارف علوی تھے، کیا پی ٹی آئی کو ہم نے کہا انٹرا پارٹی الیکشن نہ کروائیں؟ الیکشن کمیشن کی جانب سے منت سماجت کی گئی پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کروائے۔چیف جسٹس نے کہا کہ اس وقت وزیراعظم عمران خان تھے، عمران خان بطور وزیراعظم بھی الیکشن ۶کمیشن پر اثرانداز ہو رہے تھے، سال بھر کی تاریخ دی گئی الیکشن کروانے کیلئے، یا تو پھر قانون کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیں، جب ہم ووٹر کی بات کر رہے ہیں تو پی ٹی آئی کے ممبران کا حق کدھر گیا، آدھی بات نہ کریں۔

 

جنھوں نے پریس کانفرنسز نہیں کیں انھیں اٹھا لیا گیا، جسٹس اطہر من اللہ

اسلام آباد(سی ایم لنکس)سپریم کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ہے کہ جو 2018 میں ہوا وہی ابھی ہوا، جنھوں نے پریس کانفرنسز نہیں کیں انھیں اٹھا لیا گیا۔چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں فل کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی سماعت کی۔جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ الیکشن پر سوالات اٹھائے گئے، جو کچھ 2018 میں ہوا وہی ابھی ہوا، جنھوں نے پریس کانفرنسز نہیں کیں، انھیں اٹھا لیا گیا، یہ باتیں سب کے علم میں ہیں، کیا سپریم کورٹ اس پر اپنی آنکھیں بند کر لے، لیول پلئینگ فلیڈ نہ ملنے کا کہا گیا۔وکیل سنی اتحاد کونسل نے کہا کہ میں آپکی باتوں سے مکمل متفق ہوں۔جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ جس کو لیول پلئینگ فیلڈ نہیں ملی وہ ہمارے سامنے آئے ہی نہیں۔

 

 

مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کا حق، امید ہے 77 سیٹیں ہمیں ملیں گی، بیرسٹر گوہر

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر علی گوہر نے کہا ہے کہ مخصوص نشستیں ہماری پارٹی کا حق ہے، امید ہے ہمارے حق میں فیصلہ ہوگا۔سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 51 کے مطابق کسی پارٹی کو جیتی سیٹوں سے زیادہ سیٹیں نہیں مل سکتیں۔ سیٹیں اس جماعت کو ملنی ہیں جن کا ووٹ ہوگا۔بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ 13 جنوری کو سپریم کورٹ نے ہم سے نشان لے لیا تھا، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد وہ معاملہ آگے نہیں بڑھا۔ پی ٹی آئی نے اپنے امیدواروں کی لسٹیں الیکشن کمیشن کو دی تھیں۔ امید ہے ہمیں ہماری 77 سیٹیں ملیں گی۔خیبرپختونخوا میں آپریشن سے متعلق انہوں نے کہا کہ اعلامیہ اس لیے جاری نہیں ہوا کہ اسمبلی کارروائی کے باعث کور کمیٹی میٹنگ مکمل نہ ہو سکی آپریشن سے متعلق پارٹی میں کسی کا مؤقف مختلف نہیں ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمارا مؤقف صرف اتنا ہے کہ پہلے معاملہ پارلیمنٹ میں لایا جائے، ہمیں بتایا جائے سیکیورٹی صورتِ حال کیا ہے کیا تھریٹ ہے۔اس دوران صحافی نے سوال کیا کہ کیا علی امین گنڈاپور کہتے ہیں کہ آپریشن کا فیصلہ ہو چکا ہے؟ جس پر بیرسٹر گوہر نے کہا کہ میری علی امین گنڈاپور سے کوئی بات نہیں ہوئی۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
90267

 خیبرپختونخوا بجلی بنانے والا صوبہ ہے مگر صوبے کو اس کا حق نہیں مل رہا۔ بجلی کے خالص منافع کی مد میں وفاق نے صوبے کے 1510 ارب روپے دینے ہیں جو وہ دے نہیں رہے۔ وزیراعلیٰ 

Posted on

 خیبرپختونخوا بجلی بنانے والا صوبہ ہے مگر صوبے کو اس کا حق نہیں مل رہا۔ بجلی کے خالص منافع کی مد میں وفاق نے صوبے کے 1510 ارب روپے دینے ہیں جو وہ دے نہیں رہے۔ وزیراعلیٰ

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہماری حکومت میں صوبے میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے، ہم نے سی ٹی ڈی سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مضبوط کیا ہے۔ صوبائی حکومت نے ٹیکس فری عوامی بجٹ پیش کیا ہے، جس کے تحت عوامی فلاح و بہبود کے اقدامات اٹھائے جائیں گے، ہم ایک لاکھ نوجوانوں کو روزگار کےلئے بلا سود قرضے دیں گے اور اپنا ریونیو بڑھانے پر فوکس کریں گے۔ ہمارا اپنا کوئی مسئلہ نہیں بلکہ تمام مسائل وفاق کی طرف سے ہیں۔ اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے اور ہمارے حقوق نہ دئیے گئے تو آئین و قانون کے اندر رہ کر رد عمل بھی دیں گے، ہم اپنا حق لینا جانتے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں پیر کے روز اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا بجلی بنانے والا صوبہ ہے مگر صوبے کو اس کا حق نہیں مل رہا۔ بجلی کے خالص منافع کی مد میں وفاق نے صوبے کے 1510 ارب روپے دینے ہیں جو وہ دے نہیں رہے۔ ہم نے وفاقی حکام سے صوبے میں بجلی کی ناروا لوڈ شیڈنگ کے خاتمے اور نقصانات کی ریکوری کے حوالے سے بات کی اور ہم نے ایک ماہ میں ایک ارب روپے کی ریکوری کی۔اس کے باوجود اگر وفاق اپنی کمٹمنٹ پر قائم نہیںرہتا تو پھر مسائل تو پیدا ہوں گے۔صوبے میں لائن لاسز کی وجہ واپڈا کا اپنا سسٹم ہے۔ ہم اپنے حقوق کےلئے آواز اٹھا تے رہیں گے،ہم اپنا حق لینا جانتے ہیں اور لیکر رہیں گے۔

 

اس موقع پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ عزم استحکام کے حوالے سے ابھی کوئی پلان سامنے نہیں آیا، اگر اس طرح کا کوئی پلان ہوا بھی تو اس کےلئے صوبوں،پارلیمنٹ ،عوام اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینا انتہائی ضروری ہے۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہمارے لوگوں نے جانی و مالی اور معاشی طور پر بہت بڑا نقصان اٹھایا ہے، آج تک ہمارے لوگوں کو وہ حق اور ریلیف نہیں ملا جو ان کو ملنا چاہیے تھا۔ آج تک بے گھر ہونے والے لوگ دوبارہ آباد نہیں ہو سکے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ابھی تک تو عزم استحکام کے حوالے سے کوئی پلان ہے ہی نہیں، جب پلان سامنے آئے گا تب ہی اس پر بات کی جا سکتی ہے۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ بلاول نے پوری دنیا کا چکر لگایا مگر افغانستان نہیں گیا کیونکہ ان کو ہمارے لوگوں کی یا امن و امان کی، پاکستانی عوام کے جان و مال، پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں کی پرواہ ہی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک جو کچھ ہوا ہے اس کا نقصان پاکستان کو ہوا، ان چیزوں کو دیکھنے کی ضرورت ہے، جو کچھ پہلے ہوا، کیا کسی اور نے، ڈالا کسی اور پر، ان معاملات کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے، ہم نے تو یہیں رہنا ہے، پہلے بھی حالات کا سامنا کیا اب بھی کریں گے، پیچھے جو معاشی مسائل پیدا ہوئے اور ابھی تک بنے ہوئے ہیں، ان مسائل سے کس نے لڑنا ہے اور کس نے ان کا مقابلہ کرنا ہے، بلاشبہ ہم نے کرنا ہے جس طرح آج تک کرتے آئے ہیں۔

 

وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ ہم بالکل پاکستان میں امن چاہتے ہیں اور اس مقصد کےلئے ہر حد تک جانے کےلئے تیار ہیں لیکن اگر کوئی ایسی چیز ہوگی، جب کوئی واضح پلان آئے گا تو بیٹھ کر طریقے سے بات ہو گی۔ مذاکرات کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان بار بار کہہ چکے ہیں کہ وہ پاکستان کےلئے بات کرنے کو تیار ہیں لیکن ابھی تک اس سلسلے میں کسی سے کوئی بات نہیں ہوئی۔ ہاں اگر کوئی بات کرنا چاہتا ہے تو ہم تیار ہیں مگر ہماری شرائط وہی ہیں، سب سے پہلے جو مینڈیٹ چوری کیا گیا ہے اس پر بات ہو گی۔ ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جس طرح ہمارے مینڈیٹ کو چوری کیا گیا، ہم بھول جائیں ایسا نہیں ہو سکتا۔ ہاں ہم ملک کی خاطر بات کرنے کو تیار ہیں مگر اولین شرط یہی ہے کہ جو ہمارا مینڈیٹ چوری ہوا ہے اس کے اوپر بات ہوگی۔

 

 

 

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور سے  ؎ یو این ایچ سی آرکی نمائندہ برائے پاکستا ن فیلیپاکیڈلر کی سربراہی میں وفد کی ملاقات

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور سے پیر کے روز یو این ایچ سی آرکی نمائندہ برائے پاکستا ن فیلیپاکیڈلر کی سربراہی میں ایک وفد نے اسلام آباد میں ملاقات کی ہے جس میں خیبرپختونخوا میں مقیم مہاجرین سے متعلق اُمو رپر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ملاقات میں خیبرپختونخوا میں مقیم مہاجرین کے مسائل کے حل اور انہیں بہتر سہولیات کی فراہمی کیلئے باہمی اشتراک کو مزید مربوط بنانے پر اتفاق کیا گیا ۔ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ خیبرپختونخوا کے عوام کئی دہائیوں سے اپنے افغانبہن بھائیوں کی میزبانی کرتے آرہے ہیں، غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی رضاکارانہ واپسی کے دوران اب تک خیبرپختونخوا سے تین لاکھ سے زائد غیر ملکی اپنے وطن واپس جا چکے ہیں ۔ صوبائی حکومت نے پختون روایات کے مطابق رضا کارانہ طور پر واپس جانے والے ان غیر ملکیوں کو ہر قسم کی سہولیات فراہم کی ہیں ۔ رضاکاروانہ واپسی کے اس عمل میں ایک بھی شکایت موصول نہیں ہوئی ۔ علی امین گنڈا پور نے کہاکہ بغیر قانونی دستاویزات کے پاکستان میں مقیم غیر ملکیوں کی اپنے ممالک واپسی حکومت پاکستان کا فیصلہ ہے جس پر عمل درآمد ہو گا، قانونی دستاویزات رکھنے والے غیر ملکیوں کے یہاں قیام سے کو ئی مسئلہ نہیں ہے ۔

 

اُنہوں نے مزید کہاکہ خیبرپختونخوا میں مقیم مہاجرین کو بہترین سہولیات کی فراہمی کیلئے یو این ایچ سی آر اور صوبائی حکومت کے درمیان بہتر اشتراک کار کی ضرورت ہے جبکہ صوبائی حکومت اس سلسلے میں یو این ایچ سی آر کوہر ممکن تعاون فراہم کرنے کیلئے تیار ہے ۔ اُنہوںنے کہاکہ خیبرپختونخوا حکومت اس حوالے سے نہ صرف انتظامی تعاون بلکہ وسائل بھی فراہم کرے گی ۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مقیم افغان نوجوانوں کو فنی تربیت دے کر انہیں اپنے پاﺅں پر کھڑا کیا جا سکتا ہے اگر یو این ایچ سی آر اس سلسلے میں کوئی پروگرام شروع کرنا چاہے تو صوبائی حکومت افغان نوجوانوں کو اپنے تکنیکی اداروں میں تربیت فراہم کرے گی ۔ صوبائی حکومت کے صحت کارڈ کے طرز پر اگر یو این ایچ سی آر افغان مہاجرین کیلئے ہیلتھ کارڈ کا اجراءکرے تو تب بھی صوبائی حکومت اپنے ہسپتالوں میں ان کیلئے علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنے کیلئے تیار ہے ۔

 

وزیراعلیٰ نے کہاکہ مہاجرین کے کیمپوں میں بجلی کے مسائل کو حل کرنے کیلئے شمسی توانائی بہترین ذریعہ ہے ، صوبائی حکومت اس سلسلے میں بھی یو این ایچ سی آر کے ساتھ تعاون کیلئے تیار ہے ۔ وزیراعلیٰ نے اپنی گفتگو میں کہاکہ خیبرپختونخوا حکومت ضم اضلاع کے بے گھر افراد کی دوبارہ آبادکاری کیلئے بھی اقدامات کر رہی ہے ۔ ان لوگوں کی جلد سے جلد آبادکاری کیلئے صوبائی حکومت کو یو این ایچ سی آرسمیت دیگر ڈونر اداروں کا بھی تعاون درکار ہے ۔ وفد نے طویل عرصے تک افغان مہاجرین کی مہمان نوازی پر پاکستان خصوصاً خیبرپختونخوا حکومت کا شکریہ ادا کیا اور کہاکہ غیر ملکیوں کی اپنے ممالک رضاکارانہ واپسی کے عمل میں خیبرپختونخوا حکومت کا تعاون قابل ستائش ہے ۔ خیبرپختونخوا میں مقیم مہاجرین کے مسائل کے پائیدار حل اور انہیں بہترین سہولیات کی فراہمی کیلئے صوبائی حکومت کے ساتھ اشتراک کار کو مزید مربوط اور مضبوط بنایا جائے گا۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
90265

چترال: شندور پولو فیسٹول نامساعد موسمی حالات کے پیش نظر ملتوی کر دیا گیا

Posted on

چترال: شندور پولو فیسٹول نامساعد موسمی حالات کے پیش نظر ملتوی کر دیا گیا

چترال( نمائندہ چترال ٹائمز ) 28جون سے دنیا کی بلند ترین پولوگراونڈ شندور میں منعقد ہونے والے تین روز پولو فیسٹول نامساعد موسمی حالات کےپیش نظر ملتوی کر دیا گیا ، سیکریٹری کلچر اور ٹورزم خیبرپختونخوا نے نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ، نوٹیفکشن میں فیسٹول کو ملتوی کرنے کی وجہ نامساعدہ موسمی حالات بتایا گیا ہے، ادھر شندور فیسٹول کے لئے تمام انتظامات مکمل کر لئے گئے تھے ، چترال اور گلگت بلتستان کے کھلاڑی بمعہ گھوڑے شندور پہنچ چکے تھے، اور پریکٹس میچز جاری تھے، جبکہ ایس کام موبائل نیٹ ورک کے زیر انتظام فورجی انٹرنیٹ کی سہولت بھی شندور میں مہیا کردی گئی تھی۔ گزشتہ دن ٹاورز تنصیب کرکے سروس کا آغاز کردیا تھا۔ شندور فیسٹول ملتوی ہونے کی خبر چترال پہننچے پر شائقین پولو نے انتہائی افسوس اور دکھ کا اظہار کیاہے،

 

chitraltimes shandur polo festival postponed

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستان
90259

روز چترال چترال کی طرف سے ایک اور ہونہار طالبہ کو اسکالرشپ کا چیک دیا گیا

روز چترال چترال کی طرف سے ایک اور ہونہار طالبہ کو اسکالرشپ کا چیک دیا گیا

چترال( نمائندہ چترال ٹائمز ) آج ROSE, Chitral کے دفتر میں منعقدہ ایک تقریب میں چترال کے دور افتادہ علاقے پرسان گرم چشمہ ویلی سے تعلق رکھنے والی گورنمنٹ پیرا میڈیک انسٹیٹیوٹ اف ٹیکنالوجی سوات کی انستھیزیا کے شعبے کی ہونہار طالبہ عروج شاداں کو اسکالر شپ کی مد میں پچپن ہزار روپے کا چیک پیش کیا گیا ۔ عروج نے چترال کے کوٹے پر سخت مقابلے کے بعد اس ادارے میں داخلہ لینے میں کامیابی حاصل کی ہے۔
اس تقریب کے خاص مہمان چترال کے نامور اسکالر سابق چیرمین جیوگرافی ڈیپارٹمنٹ یونیورسٹی آف پشاور پروفیسر اسرار الدین تھے جنہوں نے طالبہ کو چیک پیش کیا۔ اس موقع پر مختصر خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی نے تعلیم کی اہمیت پر زور دیا اور “روز چترال” جیسے ادارے کو چترال کے لیے ایک نعمت سے تعبیر کیا ۔ انہوں نے پشاور یونیورسٹی میں چترالی طلبہ کے بارے میں کئی واقعات کا ذکر کیا کہ کئی طالب علم چترال سے اعلی تعلیم کے لئے پشاور یونیورسٹی میں داخلہ لے لیتے تھے مگر کچھ عرصے بعد مالی تنگ دستی کی وجہ آگے تعلیم جاری نہیں رکھ پاتے ۔ اگر اُس وقت “روز” جیسے ادارے موجود ہوتے تو چترال اعلی تعلیم کے میدان میں کافی آگے ہوتا اور کئی قابل طلبہ اس وقت اپنی تعلیم مکمل کرکے معاشرے میں اپنا مثبت کردار ادا کر رہے ہوتے اور چترال کی تعلیمی حالت یکسر مختلف ہوتی مگر افسوس کہ کئی طالب علم مالی دشواریوں کے نتیجے میں تعلیم ادھوری چھوڑ کر گمنامی میں چلے گئے۔

اس موقع پر چیرمین “روز چترال” ہدایت اللہ نے مہمان خصوصی کا شکر یہ ادا کیا کہ ان ہی کی سرپرستی میں ادارہ اس مقام تک پہنچا ہے اور امید ہے پروفیسر کا تعاون اور سرپرستی مستقبل میں بھی جاری رہے گی۔

 

Posted in تازہ ترین, چترال خبریں
90262

دنیا کی بلندرترین پولوگراونڈ شندور میں منعقد ہونے والے  فیسٹول کے لئے انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی ہے، ڈپٹی کمشنر محمد عرفان الدین 

دنیا کی بلندرترین پولوگراونڈ شندور میں منعقد ہونے والے  فیسٹول کے لئے انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی ہے، ڈپٹی کمشنر محمد عرفان الدین

اپر چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) دنیا کی بلندترین پولوگراونڈ میں منعقد ہونے والے شندور پولو فیسٹول کے لئے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے ڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین نے گزشتہ دن شندور پولوگراونڈ کا دورہ کیا، جہاں شندور پولو فیسٹول 2024 کا اغاز 28 جون سے ہورہا ہے۔جو تین دن تک جاری رہیگا،

انتظامات کو حتمی شکل دینے کے سلسلے میں ڈپٹی کمشنر اپر چترال کے ہمراہ ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے دیگر افسروں بھی موجود تھے۔

ڈپٹی کمشنر نے تمام سہولیات کا از خود تفصیلی جائزہ لیا۔ ڈپٹی کمشنر نے پولو گراؤنڈ کی تزئین و آرائش ،پانی و بجلی کی فراہمی سمیت دیگر سہولیات میں جاری کاموں کو تسلی بخش پایا اور ادھورے کاموں کو جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی ۔ڈپٹی کمشنر نے کھیلاڑیوں سمیت تمام مہمانوں کا خاص خیال رکھنے سے متعلق احکامات بھی جاری کئے۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے کہا ہے کہ شندور فیسٹول کے لئے ضلعی انتظامیہ اپر چترال گزشتہ ڈیڈھ مہینے سے کام کررہی ہےاور اب تمام انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی ہے، جہاں سیاحوں کو ہرممکن سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

 

شندور کے سبزہ زار میں ٹینٹ ویلج قائم کردیا گیا ہے، گزشتہ برسوں کی طرح اس سال بھی شندور فیسٹول کی انتظامات اپرچترال انتظامیہ سرانجام دے رہی ہے، تاہم لوئیر چترال کی معاونت بھی حاصل ہے ، جبکہ فیسٹول خیبرپختونخوا کلچرل اینڈ ٹورزم ڈیپارٹمنٹ کی تعاون سے منعقد کیا جارہاہے، جہاں چترال اور گلگت کی پولو ٹیمیں اپس میں ٹکرائیں گے، فیسٹول کے لئے چترال اور گلگت کے پانچ پانچ ٹیموں کا اعلان کردیا گیا ہے،شندور فیسٹول میں پولومیچز کے علاوہ پیراگلائڈنگ، ثقافتی شو اور اسٹال بھی لگائیں جائیںگے۔

 

شندور فیسٹول کا فائنل ۳۰ جون کو ہوگا، گزشتہ ادوار میں شندور فیسٹول کے فائنل میچ میں سربراہان ریاست اور حکومت کے ساتھ آرمی چیف بطور مہمان خصوصی شرکت کرتے آئے ہیں، جن میں جنرل ضیاٗ الحق، بے نظیر بھٹو، میاں نواز شریف، جنرل مشرف ودیگر شرکت کرچکے ہیں، امسال بھی وزیراعظم پاکستان کی شرکت متوقع ہے ، جبکہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی آمین گنڈاپور بھی شرکت کرینگے۔دریں اثنا بیرونی سیاحوں کی آمد شروع ہے، جبکہ اندرون ملک سے بھی ہزاروں کی تعداد میں سیاحوں کی شرکت متوقع ہے۔

chitraltimes shandur festival all arrangement completed dc upper 2

chitraltimes shandur festival all arrangement completed dc upper 3 chitraltimes shandur festival all arrangement completed dc upper 4 chitraltimes shandur festival all arrangement completed dc upper 5

chitraltimes shandur festival all arrangement completed dc upper 1

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستان
90244

حکومت کے پاس سپورٹس فیسٹولز کے لئے فنڈز کی کوئی کمی نہیں مگر بارش وبرفباری کے متاثرین تاحال امداد سے محروم ہیں۔ وجیہ الدین 

Posted on

حکومت کے پاس سپورٹس فیسٹولز کے لئے فنڈز کی کوئی کمی نہیں مگر بارش وبرفباری کے متاثرین تاحال امداد سے محروم ہیں۔ وجیہ الدین

 

چترال ( چترال ٹائمزرپورٹ ) جنرل سیکریٹری جماعت اسلامی چترال لوئیر واجیہ الدین نے کہاہے کہ صوبائی و مرکزی حکومت کی طرف سے ان لوگوں کے ساتھ اب تک کوئی مالی معاونت نہیں کی گئی جن کے گھر اس سال بارش و برف باری کی وجہ مکمل طور پر خراب ہوگئے تھے۔ حکومت کے پاس ثقافتی ڈرامہ بازیوں کے لیےتوفنڈ موجود ہیں لیکن ان بے سہارا لوگوں کو دینے کے لیے کچھ بھی نہیں جو حکومتی امداد پہ آسرا کئے ہوئے یا تو کرایے کے گھروں میں زندگی گزار رہے ہیں یا پھر خیموں میں، یہ امر ہمارے منتخب عوامی نمائندوں کے لیے شرم کا مقام ہے
۔
جماعت اسلامی لوٗیر چترال کے زیراہتمام منعقدہ عید ملن پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہ اکہ قوموں کی ترجیحات یہ طے کرتی ہیں کے کونسے کام پہلے ہونے ہیں کونسے بعد میں اور کونسے کام کبھی نہیں ہونے۔ ہمارے ترجیحات کیا ہیں؟ اس کا جواب نہایت ہی سادہ ہے یعنی” چترالی ثقافت”، اور اس میں بھی صرف ناچ گانا اور کھیل کھود اسی لیے یاد گار شہداء فٹ بال ٹورنامنٹ، پری شندور پولو ٹورنامنٹ، جشن قاق لشت، جشن مدک لشٹ، جشن شاق لشت، جشن بروغل ،جشن چترال، جشن شندور ،جشن گبور اورفٹ بال لیگ وغیرہ اور یہاں تک صوبائی حکومت نے تریچمر فیسٹول کیلئے بھی کروڑوں روپے مختص کئے۔لیکن خزانے میں ان ہزاروں متاثرین کیلئے کچھ بھی نہیں جن کی اسیسمنٹ دو ماہ پہلے ہوئے ہیں۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریں
90240

صوبہ میں نوجوانوں اور خواتین کے حوالہ سے بھرپور اقدامات اٹھائے جائیں گے، نوجوانوں کو معاشی طور پر خود کفیل بنانے کے لیئے حکمت عملی تیار کی جارہی ہے.گورنرخیبرپختونخوا

صوبہ میں نوجوانوں اور خواتین کے حوالہ سے بھرپور اقدامات اٹھائے جائیں گے، نوجوانوں کو معاشی طور پر خود کفیل بنانے کے لیئے حکمت عملی تیار کی جارہی ہے.گورنرخیبرپختونخوا

 

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ نوجوان ملک و قوم کا مستقبل اور قیمتی سرمایہ ہیں، نوجوان حصول تعلیم کے ساتھ ساتھ برداشت رواداری اور احترام انسانیت کے کلچر کو فروغ دیں، صوبہ میں نوجوانوں اور خواتین کے حوالہ سے بھرپور اقدامات اٹھائے جائیں گے، نوجوانوں کو معاشی طور پر خود کفیل بنانے کے لیئے حکمت عملی تیار کی جارہی ہے.

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز پیپلز سٹوڈنٹس فیڈریشن خیبر پختونخوا کے نمائندہ وفد سے گورنر ہاؤس میں ملاقات کے دوران کیا. پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر محمد علی شاہ باچا ، جنرل سیکرٹری شاذی خان ، پی ایس ایف کے صوبائی عہدیدار راشد خان۔ ریاض خان سمیت دیگر عہدیدار و کارکنان شریک تھے. ملاقات میں صوبہ کے عوامی فلاح و بہبود بالخصوص نوجوان طبقہ کی ترقی سے متعلق مختلف امور پر گفتگو کی گئی. اس موقع پر پیپلز اسٹوڈنٹ فیڈریشن کیجانب سے شہید بینطیر بھٹو کی سالگرہ کا کیک بھی کاٹا گیا.

وفد سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ طلبہ اپنی تجاویز لائیں تاکہ ہم متحد ہوکر قائد عوام شہید کے مشن کے مطابق معاشی طور پر نئی نسل کو مظبوط بنائیں، انہوں نے کہاکہ پی ایس ایف کے فوکل پرسن بنائیں گے جو ہمارے ساتھ رابطہ میں ہونگے. گورنر نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ ملک کے نوجوانوں اور خواتین کو آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کئے ہیں، پی ایس ایف کے نوجوان صوبہ کی ترقی و خوشحالی اور عوامی مسائل کے حل میں اپنا مثبت کردار ادا کریں۔

 

chitraltimes governor kp faisal karim kundi addressing psf delegation

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
90235

عزم استحکام آپریشن صرف ایک صوبے سے منسوب کرنے کا تاثر دینا قبل ازقت ہے ۔ مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا عزم استحکام آپریشن کے حوالے سے ردعمل

Posted on

عزم استحکام آپریشن صرف ایک صوبے سے منسوب کرنے کا تاثر دینا قبل ازقت ہے ۔ مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا عزم استحکام آپریشن کے حوالے سے ردعمل

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ ملک میں دہشت گردی کا خاتمہ اور استحکام سب کی اولین ترجیح ہے، وزیراعظم نے کل جو عزم استحکام کے حوالے سے بات کی اس پر وفاقی حکومت کو عزم استحکام کے طریقہ کار، مدت اور دیگر متعلقہ امور کی وضاحت کرنی چاہئے۔انہوں نے واضح کیا کہ اس اہم ترین معاملے پر سینٹ، قومی و صوبائی اسمبلیوں کو اعتماد میں لینا ضروری ہے۔ علاوہ ازیں سیاسی پارٹیوں سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت ضروری ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں کیا۔مشیر اطلاعات نے کہا کہ ضم اضلاع کے معاملات پر پی ٹی آئی نے 26 جون کو  قبائلی ملکان کا گرینڈ جرگہ منعقد کیا ہے، عزم استحکام کی تفصیلی اور واضح خدوخال تاحال سامنے نہیں آئے ہیں، عزم استحکام کہاں اور کب شروع کرنا ہے اسکی تفصیلات تاحال سامنے نہیں آئی ہیں،عزم استحکام صرف ایک صوبے سے منسوب کرنے کا تاثر دینا قبل ازقت ہے اور یقینا عزم استحکام میں متعلقہ صوبے سے مشاورت نظر انداز نہیں کی جائیگی، وزیراعظم نے واضح طور پر کہا ہے کہ دہشت گردی کا خاتمہ صرف ایک ادارے کا مسئلہ نہیں ہے،   اسی طرح دہشت گردی بھی صرف ایک صوبے کا نہیں بلکہ پورے ملک کا مسئلہ ہے، دہشت گردی سے خیبر تا کراچی پورا ملک متاثر ہے۔بیرسٹر سیف نے واضح کیا کہ گڈ بیڈ طالبان کے حوالے سے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کا بیان سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا جارہا ہے، وزیر اعلیٰ اس قسم کے بے بنیاد بیان سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہیں، غلط بیان بازی ملک سے دہشت گردی کے خاتمے میں رکاوٹ بنے گی، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تمام قوم متحد ہے، تمام قوم دہشت گردی کے خلاف پاک فوج اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
90232

شندور فیسٹول کو سیاسی شو میں تبدیل کرنے کا پروگرام ۔ تحریر: خالد حسین تاج ایڈوکیٹ

شندور فیسٹول کو سیاسی شو میں تبدیل کرنے کا پروگرام ۔ تحریر: خالد حسین تاج ایڈوکیٹ

(ادارے کا مراسلہ نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں)

 

تحریک انصاف کا مقصد ٹیکس دہندگان کے خرچ پر تاریخی شندور فیسٹیول کو سیاسی شو میں تبدیل کرنا ہے۔ ہم چترال اور گلگت بلتستان کے عوام تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کو ایسا نہیں کرنے دینگے

شندور پولو فیسٹیول کی ایک بھرپور تاریخ ہے اور تقریباً 100 سالوں سے یہ تقریب مقامی لوگوں کے کھیلوں کی صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ ان کے شاندار ثقافتی ورثے کو موسیقی کے تہواروں، رقص اور کھانوں کی شکل میں پیش کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ حالیہ برسوں میں، ایونٹ میں ایف سی، پیرا گلائیڈرز اور پیرا ٹروپرز کے پائپر بینڈز (زیادہ تر مقامی افسران اور جوانوں نے شرکت کی) کی پرفارمنس کو بھی شامل کیا ہے، جس سے مقامی اور بین الاقوامی سامعین بھی لطف اندوز ہو رہے ہیں

اس سال شندور پولو ٹورنامنٹ 28 جون سے 30 جون 2024 تک شیڈول ہے، خیبر پختونخواہ حکومت کی طرف سے ایک بڑی رقم (130 ملین) یعنی 13 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔ مذکورہ رقم کا احاطہ کرنا فرض ہے؛ پولو کے کھلاڑیوں کی فلاح و بہبود، جیتنے والی ٹیموں کو انعامی رقم، عوام کے لیے ضروری صفائی ستھرائی کی فراہمی، غیر ملکی سفارت کاروں/ معززین کو سیکیورٹی اور ایونٹ کے بعد پنڈال کی صفائی وغیرہ یہ سب کچھ اس فنڈ سے کی جاتی ہے

تاہم اس سال یہ میلہ جو کہ تاریخی طور پر کھیلوں کے ساتھ ثقافتی پروگرام بھی رہا ہے، خیبر پختونخواہ حکومت کی جانب سے تحریک انصاف کے سیاسی شو میں تبدیل کرنے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے، جس میں تحریک انصاف کی مقامی قیادت کو وفاقی حکومت، چیف جسٹس اور ریاستی اداروں کے خلاف نعرے لگانے کا کام سونپا گیا ہے۔ تحریک انصاف کی مذکورہ منصوبہ بندی چترال کے مقامی لوگوں کے درمیان ایک کھلا راز ہے تحریک انصاف کی مقامی قیادت کو یہ ٹاسک دیا گیا ہے کہ وہ کارکنوں کو عمران خان کے حق میں اور ان کی رہائی کے لیے نعرے لگانے کے لیے تیار کریں۔

بحیثیت سیاسی کارکن میں ہر قسم کے سیاسی Activities کے حق میں ہوں ہر ایک سیاسی جماعت کا حق ہے کہ وہ آئین اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنی سیاسی Activities کرے سیاسی جماعتیں جب سیاسی Activities کریں گے تب ہی جمہوریت مضبوط ہوگی
مگر کسی مخصوص سیاسی پارٹی کی ایسی سیاسی سرگرمیاں اور خواہشات ٹیکس دہندگان کے پیسوں سے نہیں ہونی چاہئے

 

شندو فیسٹیول پر صوبائی حکومت کے 130 ملین یعنی 13 کروڑ خرچ ہونگے یہ 13 کروڑ عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے خرچ ہونگے شندور فیسٹیول ایک کھیل اور ثقافتی پروگرام ہے کئی سالوں سے شندور کے مقام پر چترال اور گلگت بلتستان کی ٹیموں کے درمیان یہ ایونٹ منعقد ہو رہا ہے اس میلے کو ہمیشہ سیاست سے دور رکھا گیا ہے اس کی ایک تاریخ ہے چند دن پہلے چترال میں ڈسٹرکٹ پولو ٹورنامنٹ میں تحریک انصاف کے ضلعی صدر اور چترال اے پولو ٹیم کے کپتان سکندر الملک اور ان کے کارکنوں نے پولو گراؤنڈ کے اندر سیاسی نعرے لگائے، اس پر عوام نے شدید ردعمل دیا چترال کے عوام پولو سے بہت محبت کرتے ہیں عوام کی شدید ردعمل کے بعد چترال اے کے کپتان شہزادہ سکندر الملک فائنل میچ نہیں کھیل سکا۔ اب مجھ تک جو خبریں پہنچ رہی ہے اس کے مطابق تحریک انصاف والے شندور فیسٹیول کے موقع پر بڑے پیمانے پر اس منصوبے کو دہرانے کا پلان بنا چکے ہیں جو ڈسٹرکٹ پولو ٹورنامنٹ کے سیمی میں چترال پولو گراؤنڈ میں اپنایا گیا

 

اس حوالے سے یہ خبریں چل رہی ہے وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ کی ہدایت پر تحریک انصاف کے ایم این ایز/ ایم پی اے کی بڑی تعداد کو KPK حکومت کے سرکاری خرچ پر شندور پہنچایا جائے گا اور خود وزیراعلیٰ علی آمین گنڈاپور بھی کچھ دن لاسپور میں قیام کریں گے۔ مقامی ہوٹلوں اور پرائیویٹ گھروں کو KPK حکومت نے ضلع انتظامیہ کے ذریعے سیاسی مقصد کے لیے مکمل طور پر کرائے پر لیا ہے چترال اور گلگت بلتستان کے عوام پڑھے لکھے اور باشعور ہیں اور وہ جانتے ہیں کہ KPK حکومت اس وقت کیا کر رہی ہے۔ ہمیں اس کا جواب چاہیے اور ہم اس تہوار کو کسی بھی پارٹی کے سیاسی شو میں تبدیل نہیں ہونے دیں گے۔ ہم مقامی لوگ مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ آپ شندور آئے لیکن ہم کسی خاص سیاسی جماعت کے ذاتی مفادات کے لیے شندور فیسٹیول کو متنازع نہیں ہونے دینگے

 

چترال اور گلگت بلتستان کے پڑھے لکھے اور باشعور عوام کی جانب سے غیر جانبدار افراد سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ تحریک انصاف اور پختونخواہ حکومت سے سوال کریں کہ وہ اپنے سیاسی مفادات کے لیے ہر مثبت تقریب اور فورم کو کیوں تبدیل کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ چترال میں ترقیاتی کاموں پر توجہ دیں اور شندور کو اپنے سیاسی ہنگاموں سے دور رکھیں۔

Posted in تازہ ترین, مضامین
90220

موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے زراعت کے سیکٹر کو محفوظ رکھنے اور اس بارے میں بنیادی معلومات کی فراہمی کے سلسلے میں ورکشاپ کا انعقاد

موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے زراعت کے سیکٹر کو محفوظ رکھنے اور اس بارے میں بنیادی معلومات کی فراہمی کے سلسلے میں ورکشاپ کا انعقاد

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے زراعت کے سیکٹر کو محفوظ رکھنے اور اس بارے میں بنیادی معلومات کی فراہمی کے سلسلے میں یک روزہ ورکشاپ آغا خا فاونڈیشن کی فنڈ سے چلنے والی ایک پراجیکٹ کے زیر اہتمام کسانوں کے لئے تربیتی ورکشاپ منعقد ہوا جس میں اپر اور لویر چترال کے کسانوں اور لوکل سپورٹ آرگنائزیشن کے نمائندوں نے شرکت کی۔ مقامی ہوٹل میں منعقدہ اس ورکشاپ کے ٹرینٹر پروفیسر حفیظ الرحمن کا کہنا تھاکہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے لحاظ سے دنیابھر میں پانچواں نمبر پر ہے جہاں زندگی کے تمام شعبے اس سے متاثر ہورہے ہیں جبکہ زراعت کے شعبے کو اس سے ذیادہ خطرہ درپیش ہے جس سے نمٹنا وقت کی اہم تریں ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ موسمیاتی تبدیلی سے زراعت کو پہنچنے والے نقصانات کا بروقت ازالہ نہ کیا گیا تو دنیا میں قحط اور سخت غذائی قلت کا خطرہ سامنے آئے گا۔

انہوں نے کہاکہ موسمیاتی تبدیلی نے مختلف صورتوں میں زراعت کے مختلف گوشوں پر انداز ہورہی ہے جس سے پیدوار میں کمی اور مختلف بیماریوں کا حملہ روز پہلے سے کئی گنا بڑھ گئی ہیں اور ان تکنیکی امور سے کسانوں کو آگاہی دینا وقت کی اہم ضرورت ہے اور آغا خان فاونڈیشن کی طرف سے “کلائمیٹ کی موافقت اور تخفیف “کے موضوع پر یہ ورکشاپ وقت کی اہم ضرورت تھی۔ انہوں نے کہاکہ کسان تربیت لینے کے بعد اس قابل ہوسکیں گے کہ وہ موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کو کم سے کم کرنے میں کامیاب ہوسکیں گے۔ پروگرام میں اے کے آر ایس پی کے شعبہ زراعت کے عطاء الرحمن بھی موجود تھے۔

chitraltimes agri workshop by akf 1

 

Posted in تازہ ترین, چترال خبریں
90227

ریشن کے عمائدین کا دھرنا دوسرے روز بھی جاری، چیف سیکریٹری کی طرف سے تحریری وعدے کےباوجود پیڈو حکام اپنے وعدے سے مکر گئے،،، عمائدین ریشن

Posted on

ریشن کے عمائدین کا دھرنا دوسرے روز بھی جاری، چیف سیکریٹری کی طرف سے تحریری وعدے کےباوجود پیڈو حکام اپنے وعدے سے مکر گئے،،، عمائدین ریشن

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) ریشن میں بجلی کی بلوں کے بارے میں عوامی احتجاجی جلسے میں اس بات پر شدید تشویش اور افسوس کا اظہار کیا گیا کہ گزشتہ سال عمائیدین ریشن کی وفد کے ساتھ چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا نے تحریری وعدہ کیا تھاکہ ریشن میں پیڈو کی بجلی گھر کے متاثریں کے لئے خصوصی پیکج کے طور پر ایک میگا واٹ پیدواری صلاحیت کی بجلی گھر تعمیر کرکے کمیونٹی کے حوالے کیا جائے گا جس کی فی یونٹ قیمت خود مقرر کرے گی لیکن پیڈو حکام بعد میں اسے مکر گئے ہیں۔ سید سردار حسین شاہ کے زیر صدارت احتجاجی جلسہ اور دھرنے کے شرکاء کاکہنا ہے کہ چیف سیکرٹری کے ساتھ اجلاس میں یہ فیصلہ ہوا تھاکہ پیڈو ایک میگاواٹ پاؤر ہاوس کی تعمیر کے بعد کمیونٹی کو اپریشن کے لئے حوالے کرے گی لیکن اب پیڈو کے افسران اس کے برعکس بات کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اس بجلی گھر کو بھی موجودہ 4میگاواٹ والی پاؤر ہاؤس کے ساتھ شامل کیا جائے گاجوکہ اہالیان ریشن کو کسی بھی طور پر منظور نہیں ہے۔دریں اثنا ریشن کے عمائدین کا دھرنا دوسرے دن میں داخل ہوگیا، دھرنے کے شرکا کے مطابق ابھی تک انتظامیہ کی طرف سےان کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں کیا گیا ہے،

chitraltimes reshun protest and strike for electricity bills 3 chitraltimes reshun protest for electricity bills 2

Posted in تازہ ترین, چترال خبریں
90218

چترال چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیراہتمام شندور فیسٹول میں بزنس کانفرنس/ایکسپو کے انعقاد کا فیصلہ

Posted on

چترال چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیراہتمام شندور فیسٹول میں بزنس کانفرنس/ایکسپو کے انعقاد کا فیصلہ

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) چترال چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے وفد کا ڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین کے ساتھ شندور پولو فیسٹیول کے حوالے سے ایک اہم میٹنگ منعقدہوئی۔ اسسٹنٹ کمشنر مستوج کی سربراہی میں پہلے ڈپٹی کمشنر آفس میں گورنمنٹ اور مختلف این جی اوز کے ساتھ شندور فیسٹیول میں چترال چمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر نگرانی منعقد ہونے والے  بزنس کانفرنس/ ایکسپو کے حوالے سے میٹنگ ہوئی۔ جس میں مختلف سرکاری اداروں بشمول مختلف این جی اوز کو اپنے لوکل پراڈکٹس ڈسپلے کرنے اور اپنے اداروں کی خدمات کے حوالے سے بریفنگ دینے کے حوالے سے گفتگو ہوئی ، جس میں چترال کی خوشحالی معاشی ترقی کے حوالے سے مختلف اداروں اور این جی اوز کو خصوصی دعوت اور اسپیس دی گئ کہ وہ چترال چمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور ضلعی انتظامیہ اپر چترال کی جانب سے منعقدہ اس اہم کانفرنس میں بھرپور شرکت کر کے اپنا اسٹال وغیرہ لگائیں اور ملکی اور غیر ملکی مہمانوں کو چترال کے لوکل خوبصورت پراڈکٹس اور سیاحت کے حوالے بریف کریں۔

 

اس میٹنگ میں ڈی جی کیلاش ڈولپمنٹ خیبر پختنخواہ مہناس الدین ، چترال چمبر آف کامرس کے سرتاج احمد خان اور ٹریڈ ڈولپمنٹ اٹھارٹی آف پاکستان کے ڈپٹی ڈائریکٹر زاہد محمد ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوۓ۔ یاد رہے چترال چمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری دوسری مرتبہ شندور پولو فیسٹیول میں ایک بڑے لیول کے بزنس کانفرنس کرنے جا رہی ہے اس مرتبہ صوبائی حکومت اور چیف سیکرٹری خیبر پختونخواہ کی خصوصی دلچسپی اور ہدایت پر چترال چمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کو شندور پولو فیسٹیول کی منیجمنٹ کمیٹی میں بھی شامل کی گئ ہے جو چترال چمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کیلۓ اعزاز کی بات ہے اور ضلعی اتظامیہ اپر اور لوئر چترال کا بھی اس میں اہم کردار ہے۔

 

chitraltimes chitral chamber of commerce to organize an expo in shandur festival meeting with dc 4

chitraltimes chitral chamber of commerce to organize an expo in shandur festival meeting with dc 6 chitraltimes chitral chamber of commerce to organize an expo in shandur festival meeting with dc 5

Posted in تازہ ترین, چترال خبریں
90211

تھانہ شرقی پشاور کی حدود میں چترال سے تعلق رکھنے والے دو افراد جان بحق

Posted on

تھانہ شرقی پشاور کی حدود میں چترال سے تعلق رکھنے والے دو افراد جان بحق

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) ابتدائی تفصیلات کے مطابق اج ہفتہ کے دن تھانہ شرقی پشاور کی حدود امن چوک میں رکشہ میں جاتے ہوئے رکشہ کے اندر جھگڑا کے بعد مسمی گل بدین ولد ضرب علی سکنہ چترال نے مسماہ (ش) دختر زرامین سکنہ چترال پر مبینہ طور پر فائرنگ کی اور بعد ازاں خود پر بھی فائرنگ کرکے خود کشی کی ہے،

 

رکشہ ڈرائیور نے ہسپتال لے جاتے ہوئے ایک راستے میں جبکہ دوسرا ہسپتال پہنچ کر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جان بحق ہوگئے ہیں،
اطلاع ملتے ہی پولیس نے نعشوں کو تحویل میں لیتے ہوئے پوسٹ مارٹم کیلئے ایل ارایچ ہسپتال منتقل کر دیا واقعہ سے متعلق مزید تفتیش جاری ہے۔

ابتدائی زرائع کے مطابق دونوں کا تعلق سفید ارکاری چترال سے ہے، زرائع کے مطابق مسمات (ش) بی ایس این نرس اور نوجوان آرمی میں ملازم تھے،وجہ عداوت فلحال معلوم نہ ہوسکی ہے تاہم ابتدائی اطلاعات کے مطابق نوجوان گل بدین مسمات ش سے شادی کرنا چاہتے تھے جبکہ لڑکی یا ان کے گھر والے انکاری تھے۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں
90208

ناروا لوڈشیڈنگ کی وجہ سے صوبے میں لوگوں کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے، ۱۲گھنٹے سے زیادہ لوڈشیڈنگ کسی صورت قابل قبول نہیں۔ وزیراعلیِ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور

Posted on

ناروا لوڈشیڈنگ کی وجہ سے صوبے میں لوگوں کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے، ۱۲گھنٹے سے زیادہ لوڈشیڈنگ کسی صورت قابل قبول نہیں۔ وزیراعلیِ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت بجلی کی لوڈشیڈنگ سے متعلق اجلاس جمعہ کے روز سی ایم ہاوس میں منعقد ہوا۔ جس میں چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری، سیکرٹری انرجی اور پولیس کے اعلی حکام کی شرکت کی،جس میں وفاقی حکام کے ساتھ وزیر اعلیٰ کے اجلاس کے بعد صوبے میں بجلی کی لوڈشیڈنگ خصوصاً عیدالاضحیٰ کے دوران لوڈشیڈنگ کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، متعلقہ حکام کی طرف سے وزیر اعلیٰ کو صوبے میں لوڈشیڈنگ کی تازہ صورتحال، ریکوریز سمیت دیگر امور پر بریفنگ دی گئی، بریفنگ میں بتایا گیا کہ گزشتہ ایک مہینے میں صوبائی حکومت کے تعاون سے صوبے کے لاسز والے علاقوں سے تقریباً ایک ارب روپے کی ریکوری کی گئی ہے،اور صوبے میں پیسکو کی تنصیبات اور عملے کو پولیس کی مکمل سکیورٹی فراہم کی گئی ہے، اس مقصد کے لئے ہر ضلع میں پولیس کی مخصوص ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں،

 

بریفنگ میں مذید بتایا گیا کہ عیدالاضحیٰ کے ایام میں زیرو لوڈشیڈنگ کا وعدہ گیا گیا تھا لیکن اس پر عملدرآمد نہیں ہوا، پیسکو کے اپنے اعدادوشمار کے مطابق عیدالاضحیٰ کے دوراں صوبے کے بیشتر علاقوں میں 12 سے 18 گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کی گئی، جبکہ یکم مئی 2024 سے اب تک صوبے میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف 81 مختلف احتجاجی مظاہرے کئے گئے، بریفنگ میں مذید بتایا گیا کہ صوبے میں پہلی دفعہ خواتین نے بھی بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے، اگر صورتحال میں بہتری نہ آئی تو صوبے میں امن وامان کے سنگین مسائل جنم لینے کا خدشہ ہے، اس موقع پر وزیراعلیِ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بجلی سے جڑے مسائل حل کرنے کے لئے صوبائی حکومت اپنے وعدے کے مطابق مکمل تعاون کر رہی ہے،افسوس کی بات یہ کہ وفاقی حکومت اپنے کئے ہوئے وعدے پورے نہیں کر رہی، سردار علی امین گنڈاپور نے مذید کہا کہ پہلی دفعہ عید الاضحٰی کے موقع پر بھی صوبے کے بیشتر علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی گئی،جبکہ لاسز والے علاقوں سے خاطرخواہ ریکوریاں ہونے کے باوجود بھی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے،

 

انھوں نے کہا کہ اس ناروا لوڈشیڈنگ کی وجہ سے صوبے میں لوگوں کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے، صوبے میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف عوامی رد عمل سخت سے سخت ہوتا جارہا ہے،وزیراعلیِ نے کہا کہ لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کسی ایک سیاسی جماعت یا صوبائی حکومت کا نہیں بلکہ یہ ایک عوامی مسئلہ ہے اور عوام کا رد عمل بے جا نہیں، لوگوں کو گھروں میں پینے اور مساجد میں وضو کر نے کے لئے پانی نہیں مل رہا، انھوں نے کہاکہ کہیں ایسا نہ ہو کہ عوامی رد عمل قابو سے باہر ہو جائے، لہذاوفاقی حکومت کو اس سلسلے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا، صوبے میں لاسز کو ختم کرنے کے لئے بھر پور تعاون کر رہے ہیں، وزیر اعلی نے کہا کہ گزشتہ ایک مہینے کے دوراں ریکوری صورتحال میں خاطر خواہ بہتری آئی ہے، لہذا صوبے میں 12 گھنٹوں سے زیادہ لوڈشیڈنگ کسی صورت قبول نہیں،

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
90199

ریشن میں بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف احتجاجی جلسے کے بعد دھرنے کاآغاز

Posted on

ریشن میں بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف احتجاجی جلسے کے بعد دھرنے کاآغاز

اپر چترال ( چترال ٹائمزرپوڑٹ ) ریشن میں بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف جمعہ کے روز بھرپور احتجاجی جلسہ کیا گیا جلسے کی صدارت معروف سماجی وسیاسی شخصیت سید سردار حسین شاہ نے کی دیگر مقررین میں انجنیئر خوش ولی خان, حاجی عبدرالرب, ریٹائرڈ صوبیدار افسر علی شاہ, ریٹائرڈ صوبیدار شاہ عالم شاہ , ریٹائر پرنسپل صاحب الرحمن، ریٹائرڈ ہیڈماسٹر ڈاکٹر ولی نمایاں تھے مقررین نے کہا کہ ہم ایک سال سےسراپا احتجاجی ہیں لیکن حکومت نے ہمارے جائز مطالبات تسلیم کرنے کے بجائے مختلف بہانوں سے تاخیری حربے استعمال کرکے ہمیں دھوکے میں رکھا لہذا ریشن کے عوام مزید اس حکومت کے دھوکے میں نہیں ائیں گے آخر میں صدر جلسہ نے دھرنے کا اعلان کیا تو عوام ریشن تالیاں بجا کر بھرپور حمایت کا اعلان کر لیا اور 24 جون 2024 تک دھرنے میں بیٹھ گئے اور حکومت کو خبردار کیا اگر ان دو دنوں کے اندر ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیے گئے تو یہ احتجاج سنگین نوعیت اختیار کرے گا اس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔ اخری اطلاع کے مطابق ریشن کے عمائدین رات گئے دھرنے میں بیٹھے ہوئے ہیں،

chitraltimes reshun protest and strike for electricity bills 3

chitraltimes reshun protest and strike for electricity bills 1 chitraltimes reshun protest and strike for electricity bills 8 chitraltimes reshun protest and strike for electricity bills 7 chitraltimes reshun protest and strike for electricity bills 6 chitraltimes reshun protest and strike for electricity bills 5 chitraltimes reshun protest and strike for electricity bills 4

chitraltimes reshun protest for electricity bills 1 chitraltimes reshun protest for electricity bills 2 2 chitraltimes reshun protest for electricity bills 3 1

 

 

Posted in تازہ ترین, چترال خبریں
90175

دروش وملحقہ علاقوں میں موسلادھار بارش، برساتی نالوں میں طغیانی ، کلدام گول دروش کو کلئیر کرکے چترال پشاور روڈ ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا

دروش وملحقہ علاقوں میں موسلادھار بارش، برساتی نالوں میں طغیانی ، کلدام گول دروش کو کلئیر کرکے چترال پشاور روڈ ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا

چترال ( چترال ٹائمزرپورٹ ) جمعہ کے دن سہ پہر دروش وملحقہ علاقوں میں اچانک موسلادھار بارش ہوئی ، جس کے نتیجے میں مختلف ندی نالوں میں طغیانی کی صورت حال ہے، ڈپٹی کمشنر لوئر چترال محمد عمران خان کی ہدایات پر محکمہ این ایچ اے کی مشینر ی دروش کےمقام پر کلدام گول اور چکدام گول میں روڈ کلئیرنس اپریشن میں مصروف ہیں۔ایڈیشنل اے سی دروش ڈاکٹر محمد علی موقع پہ موجود ہیں۔
لنک روڈ ٹریفک کیلۓ بحال کر دیا گیاہے ۔ واضح رہے کہ مختلف مقامات میں تیز بارشوں اور گرمی کی وجہ سے گلشئیرکے پگھلاو کے نتیجے میں برساتی نالوں میں طغیانی نے مستقل صورت اختیار کر لی ہے ۔ اور روڈ مسلسل خراب ہورہےہیں ۔اس وجہ سے ٹریفک بری طرح متاثر ہو رہی ہے ۔ خصوصالانگ روٹ کے مسافروں کو آمدورفت میں انتہائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

chitraltimes chitral drosh nala road blocked 2 chitraltimes chitral drosh nala road blocked 1

Posted in تازہ ترین, چترال خبریں
90193

وزیر بلدیات خیبر پختونخوا رشد ایوب خان کا دورہ چترال ، چترال کے چاروں ٹی ایم ایز کی کارکردگی کے حوالے سے بریفنگ 

وزیر بلدیات خیبر پختونخوا رشد ایوب خان کا دورہ چترال ، چترال کے چاروں ٹی ایم ایز کی کارکردگی کے حوالے سے بریفنگ

 

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) وزیر بلدیات خیبر پختونخوا رشد ایوب خان نے کہا ہے کہ تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشنز کا بنیادی کام سروس ڈلیوری ہے جس کی معیارکو ذیادہ سے ذیادہ کرنے پر بھر پور توجہ دی جارہی ہے اور یہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کا وژن بھی ہے تاکہ عوام کو تمام شہری سہولیات شفاف طریقے پر اور عوام کی اطمینان کے عین مطابق میسرہوسکیں اور کسی حکومت کی کارکردگی کا اصل اندازہ اسی سے ہوسکتا ہے اور اس اہمیت کے نظر اس سیکٹر میں کوئی کوتاہی، سستی اور غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ جمعہ کے روز وہ تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن چترال کے کمیٹی روم میں لویر اور اپر چترال کے اضلاع میں قائم چاروں ٹی ایم ایز کی کارکردگی کے حوالے سے الگ الگ بریفنگ لیتے ہوئے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بلدیاتی اداروں کو اپنی کارکردگی بہتر بنانی ہوگی تاکہ وہ اپنے پاؤں پر کھڑے ہونے کے قابل ہوسکیں اور صوبائی حکومت کی طرف سے گرانٹ پر انحصار کرنے کی بجائے وسائل میں خود کفالت حاصل کریں گے اور علاقے میں ترقی کا دور دورہ ہوگا۔انہوں نے کہاکہ ٹی ایم ایز شہری سہولیات کی فراہمی کی بنیادی اکائیاں ہیں جن کی کارکردگی کورونا کی عالمی وباء کے دوران نکھر کر سامنے آئی جب باپ بیٹے سے دور بھاگ رہا تھا تو یہی ٹی ایم اے ورکرز مرنے والوں کو کفنانے اور دفنانے میں مصروف تھے اور ڈیوٹی کی لائن پر کئی ایک اپنی جانیں بھی قربان کردی۔

لویر چترال سے صوبائی اسمبلی کے رکن فاتح الملک علی ناصر، تحصیل چیرمین چترال شہزادہ امان الرحمن، چیرمین دروش تحصیل سید فریدجان ایڈوکیٹ، چیرمین موڑکھو تورکھو تحصیل جمشید احمد اور ڈپٹی کمشنر لویر چترال محمد عمران خان اور ریجنل میونسپل افیسر اعجاز رحیم کی موجودگی میں چاروں ٹی ایم اوز رحمت حنیف (چترال)، کریم اللہ (دروش)، مصباح الدین (مستوج) اور امین الرحمن (موڑکھو) نے اپنے اپنے تحصیلوں کے بارے میں بریفنگ پیش کی جس پر وزیربلدیات نے پائنٹ ٹو پائنٹ تبصر ہ کیا اور ضرورت کے مطابق مزید معلومات حاصل کرنے کے بعد اس پر تبصر ہ بھی کرتے رہے۔ ارشد ایوب خان نے چاروں ٹی ایم ایز کے منتخب نمائندوں اور سینئر افسران پرواضح کیا کہ یہ ادارے حکومتی گرانٹ پر ہمیشہ نہیں چل سکتے بلکہ عوامی خدمت کی معیارکو بہتر بنائیں اورمستقبل میں میونسپل افیسرز کی کارکردگی کی جانچ ان کی جمع کردہ ریونیو اور ان کے اخراجات سے کیا جائے گااور اسے کارکردگی کا پیمانہ بنایا جائے گا۔

 

انہوں نے کہاکہ ٹی ایم اے ملازمین کی سوفیصد حاضری کو یقینی بنایا جائے اور ڈیوٹی سے غیر حاضر رہنے والوں اور سسی وغفلت کا مظاہرہ کے خلاف محکمانہ کاروائی کرکے انہیں ملازمت سے برخاست کئے جائیں گے اور حاضری پر موثر چیک رکھنے کے لئے تمام دفاتر میں بائیو میٹرک مشین نصب کرنے کا بھی حکم دے دیا جبکہ گاڑیوں میں تیل کی بے تحاشااور غیر ضروری استعمال پر کڑی نظر رکھنے کے لئے ہر گاڑی کے ساتھchipلگانے کے احکامات بھی جاری کردئیے۔ انہوں نے موقع پر موجود افسران کو ہدایت کی کہ وہ مقامی ممبران صوبائی اسمبلی اور چیرمین صاحبان کے ساتھ مشاورت کے ساتھ کام کرتے رہیں تاکہ عوامی امنگوں کی ترجمانی ہوسکے۔ وزیر بلدیات نے موقع پر موجود ریجنل میونسپل افیسر ملاکنڈ کو ہدایت کردی کہ وہ ٹی ایم ایز کے بارے میں نشاندہی کردہ امور کی مانیٹرنگ اینڈ ایوالویشن ٹیموں کے ذریعے اڈٹ کرکے دس دنوں کے اندر انہیں رپورٹ پیش کرے جبکہ بلچ میں واقع ویمن ووکیشنل سنٹر اور دنین میں واقع قصاب خانہ کا بھی دورہ کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے شہید اسامہ وڑائچ تفریحی پارک کا انتظام وانصرام ٹی ایم اے چترال کو منتقل کرنے کے بارے میں بھی ڈی سی لویر چترال سے مشور ہ لینے کے بعد اس کی منظوری دے دی۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے سابق معاون خصوصی وزیر زادہ اور پی ٹی آئی کے سینئر رہنما رضیت باللہ، فخر اعظم اور نوید احمد بیگ بھی اس موقع پر موجود تھے۔

chitraltimes kp minister local government ayub visits chitral

chitraltimes kp minister local government visits Chitral 5

chitraltimes kp minister local government visits Chitral 3

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں
90170

خیبر پختونخوا کے عوام کی فلاح و بہبود کے لئے وفاقی حکومت ہر ممکن مدد اور وسائل فراہم کرے گی۔وزیراعظم شہباز شریف

Posted on

خیبر پختونخوا کے عوام کی فلاح و بہبود کے لئے وفاقی حکومت ہر ممکن مدد اور وسائل فراہم کرے گی۔وزیراعظم شہباز شریف

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیراعظم محمد شہباز شریف سے گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے جمعہ کے روز اسلام آباد میں ملاقات کی۔ ملاقات میں صوبہ خیبر پختونخوا سے متعلق امور پر بات چیت کی گئی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ خیبر پختونخوا کے عوام کی فلاح و بہبود کے لئے وفاقی حکومت ہر ممکن مدد اور وسائل فراہم کرے گی۔

 

دریں اثنا گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے جمعہ کے رو وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثناء اللہ سے اسلام آباد میں ملاقات کی، ملاقات میں صوبہ خیبرپختونخوا سے متعلق مختلف امور زیر بحث آئے، اس موقع پر گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ خیبرپختونخوا گزشتہ ایک دہائی سے بدانتظامی کی وجہ سے تمام صوبوں سے پیچھے رہ گیاہے، صوبہ کے عوام کی فلاح و بہبود اور مجموعی صوبائی ترقی کے لیے صوبائی حکومت کا ساتھ دینا چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی یونیورسٹیوں میں یوتھ گیمز شروع کرنے کے لیے ہمیں تعاون کی ضرورت ہے،خیبر پختونخوا کرکٹ لیگ کو جلد از جلد آغاز کے ساتھ فرسٹ کلاس کرکٹ دوبارہ شروع کرنا چاہتے ہیں جو گزشتہ 15 سال سے نہیں ہو رہی ہے اس ضمن میں وفاقی حکومت کا تعاون درکار ہے، اس موقع پر وفاقی وزیر رانا ثناء اللہ نے گورنر کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت خیبر پختونخوا کو مکمل تعاون فراہم کرے گی،تمام معاملات بات چیت اور باہمی مشاورت سے حل ہوسکتے ہیں،احتجاج ہر شہری کا بنیادی اور آئینی حق ہے لیکن اس کی آڑ میں کسی سیاسی ایجنڈے کو حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، وفاقی وزیر رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنا ملک کو انارکی اور افراتفری کے سپرد کرنیکے مترادف ہے،جو لوگ ریاست کے خلاف کھڑے ہو نے کی کوشش کر رہیں ہیں ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہیے۔رکن خیبرپختونخوا اسمبلی احمد کریم کنڈی اور سیکرٹری برائے بین الصوبائی رابطہ ارشاد کیانی بھی ملاقات میں موجود تھے۔

 

chitraltimes governor kp faisal kundi meeting with rana sanaullah

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
90165

اصلی پٹواری کے مسائل – میری بات-روہیل اکبر

Posted on

اصلی پٹواری کے مسائل – میری بات-روہیل اکبر

پٹواری اور یوتھیے آجکل بہت مشہور ہیں بلکہ یہ دونوں ایک دوسرے کو طعنے کے طور پر پکارتے اور لکھتے ہیں ان دونوں کا ہی آپس میں مقابلہ ہے عمومی طور پرعمران خان کے حامیوں کو یوتھیے جبکہ میاں نواز شیرف کے حامیوں کو پٹواری کہا جاتا ہے جبکہ انکے مقابلہ میں ایک تیسری جماعت پیپلز پارٹی بھی ہے جو فلحال اس حوالہ سے کسی کھاتہ میں نہیں ہے اگر دیکھا جائے تو ہماری یوتھ پڑھی لکھی ہونے کی وجہ سے بہت عقل مند اور سمجھدار بھی ہے اور وہ سمجھتی ہے کہ پاکستان کو لوٹنے میں کن کن لوگوں کا ہاتھ ہے خیر ان باتوں سے ہٹ کر ہم بات کرتے ہیں پٹواریوں کی جی ہاں وہ پٹواری جو اصل میں پٹواری ہیں اور ایک کماؤ پوت کے طور پر جانے جاتے ہیں جس پر ملکہ ترنم نور جہاں نے گانا بھی گایا تھا کہ دوروں دوروں اکھیاں مارے منڈا پٹواری دا جنکے پاس ہماری زمین کے ایک ایک انچ کا حساب ہوتا ہے اور جو عموما اتنے پاور فل ہوتے ہیں کہ انکا تبادلہ کرنے والے خود تبدیل ہو جاتے ہیں

 

پٹواری بظاہر اتنے طاقتور لوگ ہیں لیکن اتنے ہی معصوم بھی ہیں جن سے پیسے بٹورنے والے بھی درجنوں میں ہیں یہاں تک کہ ہمارے اکثر صحافی بھائی بھی انہی سے کاروبار زندگی چلاتے ہیں ویسے تو ہمارے تھانوں میں تعینات ایس ایچ او صاحبان بھی مختلف لوگوں کی خدمت کرتے ہیں لیکن ان میں زیادہ تر انکے اپنے محکمے کے لوگ ہی شامل ہوتے ہیں یہی وجہ ہے کہ انکے اخراجات پورے کرنے کے لیے تھانیدار کو کرپشن کرنا پڑتی ہے آج اگر گلی محلوں اور تعلیمی اداروں میں منشیات کا استعمال عام ہے تو اسکے پیچھے وہی لوگ ہیں جو باقاعدگی سے بھتہ وصول کرتے ہیں اسی طرح ہماری سڑکوں پر جو تجاوزات ہیں انکے پیچھے بھی وہی لوگ ہیں جو ٹی ایم او کو رھڑیوں اور فٹ پاتھ قبضہ مافیا سے پیسے لینے پر مجبور کرتے ہیں بلاشبہ اگر وہ سو روپے اکھٹے کرتے ہیں تو 50روپے وہ خود بھی رکھتے ہونگے خیر بات ہو رہی تھی پٹواریوں کی وہ بھی اصلی والوں کی جو ساری عمر خود بھی کماتے ہیں اور دوسروں کو بھی کھلاتے ہیں

 

آپ کسی بھی پٹواری کا شجرہ کمائی دیکھ لیں خود بخود اندازہ ہو جائیگا لیکن اسکے باوجود پٹواری کے پاس پرانی سی موٹر سائیکل ہوگی اور دیکھنے والا سمجھے گا کہ اس سے غریب انسان کوئی نہیں ہوگا پٹواریوں کے حوالہ سے سجاد علی بھنڈر کے خیالات بھی پڑھنے کو ملے جو حقیقت کے قریب ترین لگے سوچا آپ لوگوں سے بھی شیئر کر دیے جائیں کہ عام شہریوں کا خیال ہے کہ پٹواری لوگوں کو لوٹتے ہیں لیکن پٹواری کو کون کون لوٹتا ہے یہ کوئی نہیں جانتا شائد یہی وجہ ہے کہ رشوت کی زیادتی کی بنا پر محکمہ ریونیو میں مینول نظام کو ختم کر کے کمپیوٹرائزڈ کیا جا رہا ہے جسکے بعد پھر کوئی پٹواری کیونکر کسی کے ناز نخرے اٹھائے گا؟ کیونکر اضافی ڈیوٹیاں نبھائے گا؟ ایک اندازے کے مطابق 35 سے 55 ہزار روپے تنخواہ لینے والا ایک پٹواری نیچے سے اوپر تک تقریباً 70 گھروں کے چولہے روشن کرنے کے اسباب پیدا کرتا جیسے رشوت کی کوئی رسید نہیں ہوتی

 

اسی طرح فٹیک کی بھی کوئی وصولی نہیں دی جاتی بس حکم ملتا ہے صاحب نے یا میڈم نے کہا ہے ” پھر اس کی کسی سے تصدیق بھی نہیں کی جا سکتی بیچارہ پٹواری اپنی مجبوری میں کی گئی ایک غلطی کو چھپانے کے لیے 70 سے زائد لوگوں کے ناز نخرے اٹھاتا ہے پٹواری سے مجبوری میں غلطی بھی افسران کی لاپرواہی اور خود غرضی کی ہی مرہون منت ہوتی ہے جب ٹی اے ڈی نہیں دیا جائے گا جب دفتر میں اسٹیشنری نہیں پہنچائی جائے گی جب عالمی انسانی حقوق کے قوانین کے مطابق دن میں 8 گھنٹے ڈیوٹی اور ہفتہ وار ایک تعطیل بھی نہیں دی جائے گی جب محکمہ ریونیو کے علاوہ چھتیس محکموں کی بلا معاوضہ اضافی ڈیوٹی بھی لی جائے گی جب پٹوار خانے میں سرکاری طور پر مفت بجلی بھی نہیں دی جائے گی پھر سب سے بڑھ کر پٹواری کے ذاتی حیثیت میں امدادی اسٹاف کے لیے پرائیویٹ منشی کی سہولت بھی نہ دی جائے تو پھر پٹواری سے سرزد مجبوری میں ہوئی لوٹ مار کے ذمہ دار بھی تو سبھی قرار پائیں گے نالیکن جب بھی انٹی کرپشن کا چھاپہ پڑتا ہے تو پکڑا صرف پٹواری ہی جاتا ہے جو تھوڑے ہی عرصہ کے بعد دوبارہ اپنی ڈیوٹی پر پہلے سے زیادہ مستعدی سے کام کرنا شروع کردیتا ہے لیکن اسکے حصوں میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے ایک پٹواری سے مختلف قسم کے لو گ اپنا کام کرواتے ہیں جو پٹواری کے نام پر خود بھی کھاتے ہیں اور پٹواری کو بھی خوش کرتے ہیں جبکہ وکیل فیس لے کر اپنے کلائنٹ کو انصاف دلوانے کے لیے پٹوار خانے پہنچتے ہیں

 

اشٹام فروش کمیشن لے کر ریونیو کے کام کرواتے ہیں انویسٹرز پھڈے والی پراپرٹی چوونی اٹھنی میں خرید کر مالا مال ہو جاتے ہیں اور انکے بدلے میں افسران گلا گھونٹ کر پٹواری سے فرمائشیں پوری کرواتے ہیں تو پھرذمہ دار بھلا اکیلا پٹواری کیسے ہو سکتا ہے؟آج کمپیوٹرائزڈ نظام کی باتیں ہو رہی ہیں لیکن ہمارے پٹواری اسکی الف بے سے بھی واقف نہیں اگر پٹواری کو محکمانہ دفتری امور کی انجام دہی کے لیے مسلسل فنڈز اور سہولیات فراہم کی جاتیں اور ناجائز اور ناحق فرمائشیں نہ پوری کروائی جاتیں تو شاید اگلے 100 سال تک بھی محکمہ ریونیو میں کسی قسم کی تبدیلی کی ضرورت ہی پیش نہیں آنی تھی آج بورڈ آف ریونیو پنجاب کی عمارت پر صرف اور صرف تزئین و آرائش پر غالباً ایک ارب روپیہ خرچ کیا جا چکا ہے افسران کے کمروں میں لاکھوں روپے کے فانوس اور برقی قمقمے تو لگا دئیے گئے مگر محکمہ ریونیو کی اپگریڈیشن اور کمپیوٹرائزڈ نظام سے ہم آہنگ کرنے کے لیے ان کی ٹیبل پر ایک لیب ٹاپ یا کمپیوٹر تک نہیں رکھا گیا جبکہ بے او آر کے افسران ایک یا دو نہیں بلکہ تین تین گاڑیوں سے لطف اندوزبھی ہورہے ہیں

 

اسکے ساتھ ساتھ پلرا ہیڈ آفس اور اراضی ریکارڈ سنٹرز پر اتنی سہولتیں فراہم کی گئی ہیں کہ اسٹاف کو اپنی جیب سے ایک کچی پینسل تک نہیں خریدنی پڑتی جو صبح 9 بجے آتے ہیں اور شام 4 بجے اپنے گھروں کو روانہ ہوجاتے ہیں ہفتے کو ہاف ڈے اور اتوار کو پوری چھٹی کے مزے اڑاتے ہیں اور انکے مقابلہ میں ایل ڈی اے، روڈا، ڈیفنس اور پلرا ٹائپ تمام اتھارٹیوں کے ناز نخرے پٹواری ہی تو اٹھا رہے ہیں پٹواری بیچارہ دیہاڑی، ہفتے اور منتھلی تقسیم کرتے کرتے ایسا ملاح بن کر رہ جاتا ہے جس کے حقے میں کبھی پانی ہی نہیں ہوتا یہ تو ہمت والے پرانے بھرتی شدہ پٹواری جو کہ اپنی زندگی کا ایک اہم حصہ محکمہ ریونیو کی خدمت اور نوکری میں گزارنے کے بعد اب ریٹائرمنٹ کے قریب پہنچ چکے ہیں جبکہ نئے بھرتی ہونے والے پٹواریوں کا تعلق ہماری نوجوان نسل یعنی یوتھ سے ہے وہ کھانے اور کھلانے کے چکر میں نہیں پڑتے اور ابھی سے حوصلہ شکنی کا شکار ہو رہے ہیں جیسے ہی انہیں کسی اور محکمہ میں نوکری کا چانس ملے گا وہ دیر نہیں لگائیں گے اگر پٹواری چور ہے تو اس سے دیہاڑی، ہفتہ،منتھلی اورفٹیک لینے والے بھی چور ہی ہیں بلکہ بڑے چور ہیں خدارا محکمہ مال پر ترس کھائیں ویسے بھی کون سا محکمہ دودھ کا دھلا ہوا ہے۔

Posted in تازہ ترین, مضامین
90163

الخدمت فاؤنڈیشن خیبر پختونخواکے زیراہتمام عیدالاضحیٰ کے موقع پر 9کروڑ 56 لاکھ روپے مالیت کے جانوروں کی قربانی  

الخدمت فاؤنڈیشن خیبر پختونخواکے زیراہتمام عیدالاضحیٰ کے موقع پر 9کروڑ 56 لاکھ روپے مالیت کے جانوروں کی قربانی
اس سال عید پرایک لاکھ 32ہزار سے زاٸد مستحقین تک قربانی کاگوشت پہنچایاگیا۔خالدوقاص

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ ) الخدمت فاونڈیشن خیبرپختونخواکے تحت قربانی پراجیکٹ 2024ء کے تحت امسال الخدمت فاونڈیشن خیبرپختونخوا کے رضاکاروں نے عید کے تینوں آیام کے دوران 9کروڑ 56لاکھ روپے مالیت سے زائدکے 3969بڑے جانوروں اور 163چھوٹے جانوروں کی قربانیاں کرکے قربانی کا گوشت یتیموں،بیواوں،مدارس کے طلبہ ، مستحق افغان مہاجرین ،نشے میں مبتلا زیر علاج مریضوں ،جیلوں میں قید مستحق قیدیوں،ہسپتالوں میں زیر علاج مسافرمریضوں اور تیماداروں،الخدمت کے ساتھ رجسٹرڈتھیلی سیمیاء کے موذی مرض میں مبتلا بچوں،سٹریٹ چلڈرن،خواجہ سراء کمیونٹی کے علاوہ دیگر نادار اور مستحق گھرانوں تک قربانی کا گوشت پہنچایا.

 

الخدمت فاونڈیشن خیبرپختونخوا کے صدر خالد وقاص نے قربانی پراجیکٹ 2024ء کی تکمیل کے بعد تفصیلات جاری کرتے ھوٸے بتایا ھے کہ اس سال مجموعی طور پر الخدمت کے قربانی پراجیکٹ سے تقریبا ایک لاکھ32ہزار700سے زاٸد افراد نے استفادہ کیا۔انہوں نے کہا کہ الخدمت فاؤنڈیشن خیبر پختونخوا نے عید الاضحی سے قبل صوبے کے تمام 36اضلاع میں اجتماعی قربانیوں کا اہتمام کیا تھاجہاں پر عید کے پہلے، دوسرے اور تیسرے روز ملک اور بیرون ملک سے الخدمت فاؤنڈیشن خیبر پختونخوا کو سنت ابراہمی کے لئے ملنے والے قربانیوں کے جانوروں کی قربانی کرکے مستحقین تک قربانی کا گوشت پہنچایا گیا۔الخدمت فاونڈیشن خیبرپختونخوا کو اس سال غزہ کے مظلوم مسلمانوں کے لٸے بھی بڑے پیمانے پر قربانیاں موصول ھوٸی ہیں جوعید سے قبل ہی الخدمت مرکز کو ارسال کردی گٸی تھیں۔جبکہ صوبہ بھر کے لٸےصوباٸی جنرل سیکرٹری شاکرصدیقی ناٸب صدور فدامحمد،حافظ حمید اللہ اور ضلعی صدر ارباب عبدالحسیب کی زیرنگرانی قربانی پراجیکٹ 2024ءکے تحت پشاور میں مرکز ی کیمپ قائم کیا تھا جبکہ تمام اضلاع کے ضلعی صدور کے ساتھ رابطے کے لئے ڈویژنل سطح پرکوآرڈینیٹرز مقرر کئے گئے تھے جنہوں نے ایک مربوط نظام کے تحت عید کے تینوں روز مسلسل محنت کے نتیجے میں قربانی پراجیکٹ کو کامیابی سے مکمل کیا۔

 

انہوں نے کہا کہ صوبہ بھر میں الخدمت کے رضاکاروں نے گراس روٹ لیول پر چرم قربانی جمع کرنے کے لئے کیمپس لگائے جس میں الخدمت کے سینکڑوں رضاکاروں نے دن رات محنت کی اور امسال عوام نے ماضی کے مقابلے میں ریکارڈ تعداد میں قربانی کی کھالیں الخدمت فاؤنڈیشن کو عطیہ کئے۔قربانی کی کھالوں سے حاصل ہونے والی رقوم سے سال بھر ضرورت مندوں کو ریلیف کی فراہمی میں مدد ملتی ہے ۔انہوں نے اس موقع پر ملک اور بیرون ملک سے الخدمت فاؤنڈیشن کو اپنی قربانیاں اور چرم قربانی عطیہ کرنے والے مسلم فلاحی اداروں اورمخیر شخصیات کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے اس کارخیر کے لئے الخدمت پر اپنے بھرپور اعتماد کا اظہار کیا اور اس کے ساتھ ساتھ قربانی پراجیکٹ 2024ء کے دوران عید قربان پرمسلسل تین روز تک دن رات محنت کے نتیجے میں اپنی عید کی خوشیوں کی قربانی دینے والے صوبائی،ضلعی،زونل ٹیموں کے ذمہ داران اور رضاکاروں کی گرانقدر خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اللہ تعالی سے ان کی اس قربانی کو شرف قبولیت بخشنے اور انہیں اس کا بہترین اجر دینے کیلئے دعا کی۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
90160

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے منشیات کے تدارک کے لئے صوبہ بھر میں نارکاٹکس ایمرجنسی نافذ کر دی اور صوبائی اینٹی نارکاٹکس ٹاسک فورس بھی قائم کر دی گئی

Posted on

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے منشیات کے تدارک کے لئے صوبہ بھر میں نارکاٹکس ایمرجنسی نافذ کر دی اور صوبائی اینٹی نارکاٹکس ٹاسک فورس بھی قائم کر دی گئی

 

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے صوبے میں منشیات کے تدارک کے لئے ایک اہم اقدام کے طور پر صوبہ بھر میں نارکاٹکس ایمرجنسی نافذ کر دی ہے اور اس سلسلے میں صوبائی اینٹی نارکاٹکس ٹاسک فورس بھی قائم کر دی گئی ہے۔  وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا 19 رکنی ٹاسک فورس کے سربراہ ہونگے جبکہ ٹاسک فورس کے دیگر ممبران میں متعلقہ کابینہ اراکین،  چیف سیکرٹری،  انسپکٹر جنرل پولیس، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، متعلقہ انتظامی سیکرٹریز اور دیگر شامل ہیں۔ صوبے میں منشیات کی تیاری اور سپلائی کا سدباب خصوصاً تعلیمی اداروں، ہاسٹلز اور جیلوں میں منشیات کی فراہمی کا تدارک ٹاسک فورس کی اہم ذمہ داریوں میں شامل ہے۔

 

ٹاسک فورس طبی اور سائنسی مقاصد کے نام پر  منشیات کے غیر قانونی استعمال کو کنٹرول کرنے کے لئے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی بھی نگرانی کرے گی۔ نو قائم ٹاسک فورس منشیات کے عادی افراد کے علاج معالجے، بحالی اور انہیں سماجی دھارے میں شامل کرنے سے متعلق امور کی بھی نگرانی کرے گی۔ ٹاسک فورس کا اجلاس مہینے میں کم سے کم ایک بار منعقد کیا جائے گا۔ ٹاسک فورس ان معاملات سے متعلق وزیر اعلیٰ کو سہ ماہی رپورٹ پیش کرے گی۔یاد رہے وزیر اعلیٰ علی امین خان گنڈاپور نے گذشتہ دنوں اپنی زیر صدارت انسداد منشیات سے متعلق اجلاس میں صوبائی ٹاسک فورس قائم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
90157

شندور پولو فیسٹول کے لئے چترال پولوٹیموں کے کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان کردیا گیا، شہزادہ سکندر الملک ٹیم کیپٹن، معروف پلیئر ناصراللہ کواے ٹیم میں شامل، کردیا گیا

Posted on

شندور پولو فیسٹول کے لئے چترال پولوٹیموں کے کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان کردیا گیا، شہزادہ سکندر الملک ٹیم کیپٹن، معروف پلیئر ناصراللہ کواے ٹیم میں شامل، کردیا گیا

اپر چترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) شندور پولو فیسٹیول 2024 کے لئے کھیلاڑیوں کے انتخاب بالخصوص پولو پلئیر ناصراللہ کو چترال اے ٹیم میں کھیلانے کے سلسلے میں پولو جیوری کمیٹی چترال کا ایک اہم میٹنگ زیر صدارت محمد عرفان الدین ڈپٹی کمشنر اپر چترال منعقد ہوا۔

 

اس میٹنگ میں صدر پولو ایسوسیشن چترال شہزادہ سکندرالملک اور جیوری کمیٹی کے دیگر ممبران نے شرکت کی۔ میٹنگ میں یہ طے پایا کہ چونکہ ناصر اللہ ایک بہترین پولو پلئیر ہے اور اس نے پری شندور پولو ٹورنامنٹ میں حصہ نہیں لیا تھا۔ اس لئے پولو سلیکش قوانین میں ایک مرتبہ ترمیم کرکے اس کو چترال پولو اے ٹیم میں کھیلانے کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔

 

لہذا متفقہ طور پر یہ فیصلہ ہوا کہ ناصر اللہ اس سال چترال اے پولو ٹیم میں کھیلے گا۔ جس پر ڈپٹی کمشنر اپر چترال نے پولو ایسوسی ایشن چترال کا شکریہ ادا کیا ۔دریں اثنا شندور پولو فیسٹول کے لئے چترال کےپولو ٹیموں کے کھلاڑیوں کے ناموں کا بھی اعلان کردیا گیا، شہزادہ سکندر الملک چترال اے ٹیم کے کیپٹن ہونگے، اصغر حسین چترال بی ٹیم کے کیپٹن، شمیم احمد چترال سی ٹیم کےکیپٹن، عماد الدین چترال ڈی ٹیم کے کیپٹن، اسی طرح حکیم سرور سب ڈویژن مستوج ٹیم کے کیپٹن ہونگے۔، دریں اثنا  شندور پولوفیسٹول کے لئے جیوری ودیگر منیجمنٹ کے ممبران کے ناموں کا بھی اعلان کردیا گیا،

 

chitraltimes dc chitral upper chaired shandur team selection meeting 1

chitraltimes shandur festival 2024 team selection and management committee list 2 chitraltimes shandur festival 2024 team selection and management committee list 1 chitraltimes dc chitral upper chaired shandur team selection meeting 2

 

 

Posted in تازہ ترین, چترال خبریں, گلگت بلتستان
90148

ضلعی انتظامیہ کی طرف سے کم سن موٹرسائیکلسٹ کے خلاف خصوصی مہم جاری، عید پر موٹرسائیکل حادثات رونما نہ ہوئے

Posted on

ضلعی انتظامیہ کی طرف سے کم سن موٹرسائیکلسٹ کے خلاف خصوصی مہم جاری، عید پر موٹرسائیکل حادثات رونما نہ ہوئے

چترال (چترال ٹائمزرپورٹ) ضلعی انتظامیہ کی زیر نگرانی لوئر چترال پولیس کی کم سن ڈرائیورز /موٹرسائیکلسٹ کے خلاف خصوصی مہم جاری ہے ، جس کے باعث اس عید پر موٹر سائیکل حادثات رونما نہیں ہوئے،جس کو عوامی حلقوں کی طرف سے سراہا گیا، ،

ڈپٹی کمشنر لوئر چترال محمد عمران خان کے احکامات کی روشنی میں لوئر چترال میں ممکنہ ٹریفک حادثات کی روک تھام کے خاطر کم سن موٹرسائیکلسٹ اور بغیر ہلمٹ کے موٹر سائکل چلانے والوں کے خلاف کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

ضلعی انتظامیہ نے ضلع ہذا میں دفعہ 144 نافذ کیا ہے جس کے تحت کم سن موٹر سائکلسٹ اور بغیر ہلمٹ کے بائک چلانے پر پابندی ہے۔

ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر ہیڈکوارٹرز / ٹریفک مجسٹریٹ عدنان حیدر ملوکی کی سربراہی میں ٹریفک پولیس وارڈنز نے مختلف مقامات پر کم سن بائکرز اور بغیر ہلمٹ کے موٹر سائکل چلانے والوں کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر چالان کیا۔ٰضلعی انتظامیہ کی طرف سے تمام والدین سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ قانون کی پاسداری کریں اپنے کم سن بچوں کو ہرگز گاڑی یا موٹر سائیکل نہ دیں۔

chitraltimes under age motorcylist booked 1 chitraltimes under age motorcylist booked 5 chitraltimes under age motorcylist booked 4 chitraltimes under age motorcylist booked 2

Posted in تازہ ترین, چترال خبریں
90141

 شندور فیسٹول کے حوالے سے عوام لاسپور کے مطالبات اور علاقے کے مسائل کے  حل کے حوالے سے اسسٹنٹ کمشنر مستوج کا لاسپورویلی کادورہ ،

Posted on

 شندور فیسٹول کے حوالے سے عوام لاسپور کے مطالبات اور علاقے کے مسائل کے  حل کے حوالے سے اسسٹنٹ کمشنر مستوج کا لاسپورویلی کادورہ ،

اپر چترال ( چترال ٹائمزرپورت ) ڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین کی ہدایات پر یونس خان اسسٹنٹ کمشنر مستوج نے اج لاسپور ویلی کا ہنگامی دورہ کیا ۔دورے کا مقصد علاقہ سور لاسپور کے عوام کو درپیش مختلف مسائل کے حل کے لئے لایحہ عمل طے کرنا تھا۔
اسسٹنٹ کمشنر مستوج نے عمائدین علاقہ اور منتحب مقامی نمائندوں سے ملاقات کی اور ان کے مسائل سن لئے۔
ان لوگوں کے قابل ذکر مسائل متاثرہ نہروں کی بحالی ، شندور فیسٹول والی جگہے سے خار دار تاروں کو ہٹانا، وزیر اعلیٰ سے ملاقات کے لئے ٹائم دینا، لاسپور تا شندور پرانی سڑک کی بحالی، شندور کلچرل شو میں لاسپور کے فنکاروں کو شامل کرنا، فیسٹول کے بعد شندور کی صفائی اور دوران فیسٹول شندور میں مرجانے والے جانوروں کے لئے معاوضے کا بندوبست کرناجیسے مسائل شامل تھے۔

اسسٹنٹ کمشنر نے عمائدین علاقہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کے سارے مسائل مناسب، معقول اور حل طلب ہیں۔ اسسٹنٹ کمشنر نے انہیں یقین دلایا کہ ان کے سارے مسائل انشاء اللہ حل کردے جائیں گے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ وہ اج ہی ڈپٹی کمشنر سے اس حوالے سے مشاورت کرکے ہنگامی بنیادوں پر نہروں کی بحالی سمیت دیگر مسائل کو بھی جلد از جلد حل کرنے کے لئے متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کریں گے۔
عمائدین علاقہ نے اسسٹنٹ کمشنر کی یقین دیہانی پر اپنا احتجاج ختم کئے اور ضلعی انتظامیہ کے ساتھ ہر قسم کے تعاون کا اعادہ کئے.

chitraltimes aac mastuj visit laspur valley 3

Posted in تازہ ترین, چترال خبریں
90136

بجلی کی مد میں وفاق کے ذمے خیبر پختونخوا کے 1600 ارب روپے واجب الادا ہیں جو مشترکہ مفادات کونسل سے منظور شدہ ہیں لیکن وفاقی حکومت یہ واجبات ادا نہیں کر رہی ۔ علی امین گنڈا پور

بجلی کی مد میں وفاق کے ذمے خیبر پختونخوا کے 1600 ارب روپے واجب الادا ہیں جو مشترکہ مفادات کونسل سے منظور شدہ ہیں لیکن وفاقی حکومت یہ واجبات ادا نہیں کر رہی ۔ علی امین گنڈا پور

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلی خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے کہا ہے کہ بجلی کی مد میں وفاق کے ذمے خیبر پختونخوا کے 1600 ارب روپے واجب الادا ہیں جو مشترکہ مفادات کونسل سے منظور شدہ ہیں لیکن وفاقی حکومت یہ واجبات ادا نہیں کر رہی، واپڈا سے جڑے تمام حل طلب معاملات طے کرنے کے لئے ہم نے وفاقی حکومت کے ساتھ بات چیت کی، لائن لاسز کے معاملے کو حل کرنے کے لئے ہم نے بھر پور تعاون کی اور جن علاقوں میں بہت ذیادہ لاسز ہیں وہاں لوگوں کو سولر سسٹم دینے کے لئے ہم نے 10 ارب روپے مختص کئے ہیں۔ بجلی سے جڑے معاملات طے کرنے کے لئے ہم نے وفاق کو 15 دن کی ڈیڈلائن دی تھی لیکن وفاق نے ہم سے ڈیڑھ مہینے کا ٹائم اور تعاون مانگا تھا اور ہم نے بھر پور تعاون کی مگر اس کے باوجود وفاق نے اپنی کمٹمنٹ پوری نہیں کی۔ وہ بدھ کے روز اپنے آبائی علاقہ ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔

 

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت مینڈیٹ چوری کرکے جھوٹ کی بنیاد پر حکومت میں بیٹھی ہے، اس نے اپنی کمٹمنٹ پوری نہیں کی،اب جب ڈیڑھ مہینے کا وقت ختم ہوا تو میں نے وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کو مسیج اور کال کی لیکن انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا جس کا مطلب ہے کہ وہ ازاد اور ہم آزاد ہیں۔ وزیر اعلی نے پارٹی کے تمام پارلیمنٹرینز اور پارٹی ذمہ داروں سے کہا کہ بجلی کے حوالے سے اب وہ بحیثیت وزیراعلی ان کی طرف سے دی جانے والی پالیسی پر عملدرآمد کریں۔ میں اپنے لوگوں کو پیعام دیتا ہوں کہ کسی نے بھی واپڈا کے اثاثوں کو نقصان نہیں پہنچانا، یہ ہمارا اثاثہ ہیں کیونکہ ہمارے ٹیکس کے پیسوں سے بنے ہیں۔سردار علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ وفاق کی طرف سے 22 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کم کرکے 18 گھنٹے کرنے کے وعدے پر عمل نہیں ہوا اس لئے میں اعلان کرتا ہوں کہ صوبے کے کسی بھی فیڈر پر 12 گھنٹے سے زیادہ لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی اور پارٹی کے تمام پارلیمنٹیرئینز اپنے اپنے علاقوں میں اس شیڈول کی خود نگرانی کرکے اس کو یقینی بنائیں کیونکہ آپ عوام کے نمائندے ہیں، عوام نے آپ لوگوں کو ووٹ دیا اور آپ کے لئے غیرت کا مظاہرہ کیا ہے اب آپ لوگوں نے بھی عوام کے لئے غیرت کا مظاہرہ کرنا ہے۔

 

وزیر اعلی نے کہا میں نے آئی جی پولیس کو واضح احکامات دیے ہیں کہ واپڈا اہلکاروں کے کہنے پر اب صوبے کے کسی شہری کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں ہوگی، یہ خیبرپختونخوا پولیس ہے اور یہ واپڈا کے ماتحت نہیں، واپڈا ہمارا حق نہیں دے رہا اوپر سے ہمارے ساتھ زیادتی ہورہی ہے، ایسی صورت میں پولیس نے حق کے ساتھ کھڑا ہونا ہے،صوبے کا چیف ایگزیکٹو میں ہوں اور پولیس میرے احکامات پر عمل کرے گی۔ انہوں نے انتظامیہ کو بھی ہدایت کی کہ پارلیمنٹیرئینز کے ساتھ مل کر لوڈشیڈنگ کے شیڈول کی نگرانی کرنی ہے اور اس پر عملدرآمد یقینی بنانے میں کردار ادا کرنا ہے۔

 

وزیر اعلی نے واضح کیا کہ گرڈ میں کسی فالٹ کے علاوہ 12 گھنٹے سے زیادہ لوڈشیڈنگ کسی صورت قبول نہیں ہوگی اور یہ میرا واضح پیغام ہے جو سب تک پہنچنا چاہیے۔ وزیر اعلی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ لوڈشیڈنگ کے شیڈول پر عملدرآمد کے سلسلے میں اپنے منتخب نمائندوں کو سپورٹ کریں لیکن خود گرڈ اسٹیشنز میں جانے سے گریز کریں، کوئی 9 مئی جیسا واقعہ کرکے آپ پر ڈال سکتا ہے۔ سردار علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ ہم مجبورا یہ اقدام لے رہے ہیں کیونکہ وفاق حکومت اپنی ذمہ داری پوری نہیں کر رہی،اس لئے ہمارے لوگ ہی اس سسٹم کو سنبھالیں گے۔انہوں نے واضح کیا کہ اگر وفاقی حکومت نے نیشنل گرڈ سے صوبے کی بجلی کم کرنے کی کوشش کی تو ہم اگلے اقدام کے طور پر نیشنل گرڈ کو بجلی کی فراہمی بند کر دیں گے۔ انہوں نے وزیر اعظم شہباز شریف کو مخاطب کرکے کہا کہ اپ نے مجھے فون کرکے ائی ایم ایف کے حوالے سے سپورٹ مانگا تھا، لیکن مجھے پہلے صوبے کا پیسہ چاہیے جو آپ نے دینا ہے، ورنہ میں آئی ایم ایف کو بتادوں گا کہ آپ لوگ پیسے ہمارے نام پر لیتے ہیں، ہم پر ٹیکس لگاتے ہیں اور اپنی جیبیں بھرتے ہیں۔

 

انہوں نے وفاقی حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہمیں مجبور نہ کرے کہ آپ کی حکومت کو دھکا دے کر نکالا جائے،آپ کو کس طرح نکالنا ہے یہ ہمیں اچھی طرح پتہ ہے، آپ برداشت نہیں کر سکوگے، آپ کی چیخیں نکلیں گی اور پھر آپ کے لانے والے بھی آپ کو نہیں بچا سکیں گے۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ میں نے اپنی زبان کی پاسداری کی لیکن وفاقی حکومت نے نہیں کی، اب ہم سب مل کر صوبے کا حق لے کر رہیں گے اور ہمیں اپنا حق لینے سے کوئی نہیں روک سکتا۔

بعد ازاں وزیر اعلی نے ڈی آئی خان میں گرڈ اسٹیشن کا دورہ کرکے علاقے میں بجلی بحال کردی اور موقع پر موجود عملے کو بجلی لوڈشیڈنگ روزانہ کی بنیاد پر 12 گھنٹے سے کم رکھنے کی ہدایت جاری کیں۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
90123

ہرچین لاسپور ویلی میں بابائے لاسپور میموریل لائبریری کا افتتاح

ہرچین لاسپور ویلی میں بابائے لاسپور میموریل لائبریری کا افتتاح

مستوج ( نمائندہ چترال ٹائمز ) ہرچین لاسپور ویلی میں پرائیویٹ سیکٹر میں پہلی مرتبہ “بابائے لاسپور میموریل لائبریری ” کے نام سے ایک لائبریری کا افتتاح کردیا گیا ، بابائے لاسپور گل ولی خان مرحوم کے نام سے ان کےگھر میں قائم اس لائبریری سے تقریباً 24000 گھرانوں کے ہزاروں طلبہ و طالبات مستفید ہوں گے۔ نہایت عرق رزی سے کتابوں کا انتخاب اور طلبہ و طالبات کی عمر، کلاس اور پڑھنے کی سطح اور ضرورت کے لحاظ سے درجہ بندی اس لائبریری کو منفرد بناتی ہے ۔ مزید برآں، لائبریری میں اعلیٰ قومی یونیورسٹیوں میں داخلے کے امتحانات کے لئے تیاری کا مواد موجود ہے۔ بابائے لاسپور لائبریری کے ساتھ رجسٹریشن کے لیے کوئی فیس ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ وقت گزرنے کے ساتھ لائبریری میں مزید کتابیں شامل کیئے جائینگےجو طلباء کی تعلیمی ضروریات کے مطابق ہوں گی۔
لائبریری کا مقصد چترالی نوجوانوں میں کتاب بینی کی عادت ڈالنے کے مواقع اور ماحول فراہم کرنا ہے۔ پاکستان میں تعلیمی نظام میں مختلف سماجی طبقات کے لحاظ سے فرق موجود ہے۔ نتیجتاً غریب اور متوسط طبقے کے بچوں کو بہتر معاشی پس منظر سے تعلق رکھنے والے بچوں کے ساتھ مقابلہ کرنے میں اکثر مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس کی وجہ سے بہت کم متوسط طبقے کے بچے اعلیٰ قومی اور بین الاقوامی یونیورسٹیوں میں جگہ حاصل کر پاتے ہیں۔ ان کو درپیش ایک بڑی رکاوٹ انگریزی زبان میں کمزوری ہے۔ جب تک متوسط طبقے کے بچے پڑھنے کی عادت نہیں ڈالتے، اس رکاوٹ کو دور نہیں کیا جا سکتا ۔افتتاحی تقریب کے موقع پر لائبریری کے منتظمین کا کہنا تھا کہ ہم نے پائیدار کمیونٹی لائبریریوں کا تصور دیا ہے۔ ہمارا وژن دیہاتوں میں خاص طور پر غریب اور متوسط طبقے کے بچوں کے لیے کمیونٹی لائبریریاں قائم کرنا ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ بچوں کی تعلیمی ضروریات اور بدلتی دنیا کے تعلیمی تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ان لائبریریز میں جدید رجحانات اپنائے جائیں گے۔

chitraltimes baba e laspur library inagurate 4

chitraltimes baba e laspur library inagurate 3

chitraltimes baba e laspur library inagurate 2

 

 

Posted in تازہ ترین, چترال خبریں
90126

سہ روزہ تریچ میر سپورٹس گالا 2024 – قلم کی آواز ۔عبد الحی

Posted on

سہ روزہ تریچ میر سپورٹس گالا 2024 – قلم کی آواز ۔عبد الحی

وادی تریچ شادابی، ہریالی، زرخیزی، رنگینی، دلکشی، مردم خیزی، محبت و مودت، خلوص و جاذبیت، تمدن و ثقافت کا ذخیرہ ۔۔۔۔۔۔۔ٹھنڈے چشموں، بہتے پانیوں، گرتے آبشاروں، مسکراتی سبزہ زاروں، گنگناتے نالوں، لہلہاتے کھیتوں، جنگلی پھولوں، قدرتی رعنائیوں، اونچے درختوں، صندل کے پودوں، فلک بوس پہاڑوں، پرف پوش چوٹیوں، بل کھاتے رستوں، سرسراتی ہواؤں، یخ بستہ فضاؤں، سرد ہوا کی دلکش سرگوشیوں، چہچہاتے پرندوں، کوئل کی سریلی صداؤں ، قومی پرندہ چکور کی خوش آہنگ آوازوں، دلفریب نظاروں، سورچ کی سنہری کرنوں،ڈھلتے سایوں، صندلیں شاموں، چاندنی راتوں، جگمگاتے ستاروں، شبنم کے قطروں، مہکتے پھولوں، قدرتی جھیلوں، کا انتہائی خوب صورت مسکن ہے ۔

 

کوہ ہندوکش کی بلند ترین چوٹی تریچ میر(7,708m) بھی وادی تریچ میں واقع ہے جس کو سر کرنے کیلئے دنیا کے کئی مشہور کوہ پیماؤں نے تریچ روٹ کو استعمال کیا ہے. تريچ میر کو پہلی مرتبہ سر کرنے کا اعزاز ناروے کے مشہور فلاسفر اور کئی کتابوں کے مصنف Arne Naess کو حاصل ہے.
اس پر مستزاد یہ کہ(Rock climbing) کے کئی مشہور چوٹیاں بھی اس وادی میں واقع ہیں. جن میں سے
Langshar (laghshore). 6089m
Istoronal NW. 7,403 m (24,288 ft)
Saraghrar 7,340 m
عالمی سطح پر(Rock climbing)کیلئے مشہور ہیں.

 

گزشتہ سال آسٹریا کے مشہور اسکینگ کوہ پیماؤں نے تریچ میر گلیشیر کا دورہ کر کے تریچ میر اور دیگر چوٹیوں کو اسکیٹنگ کوہ پیمائی کے لئے موزوں ترین لوکیشنز قرار دیئے تھے۔ اس پر مستزاد یہ کہ گزشتہ سال کے دوران فارن کشتی رانوں نے دریائے تریچ کو پہلی مرتبہ kayaking کیلئے استعمال کیا جو علاقے میں Adventure tourism میں ایک نمایاں اضافہ ہے جس سے علاقے میں سیاحت کو فروغ ملے گا.

 

اتحاد ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن تریچ نے علاقے کی سیاحتی اور جغرافیائی اہمیّت کو مدنظر رکھتے ہوئے تریچ میر بیس کیمپ چترال کا اخری گاوں شاگروم میں سہ روزہ “تریچ میر سپورٹس گالا 2024” کا کامیاب انعقاد کیا۔ علاقے سے کثیر تعداد میں نوجوانوں نے اس تین روزہ سپورٹس گالا سے محظوظ ہوئے۔ اس طرح کے صحت مند تفریحی پروگرامز سے نہ صرف علاقے میں نوجوانوں کو مختلف تخلیقی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کا موقع ملتا ہے بلکہ ملکی وغیر ملکی سیاحوں کو صوبے کی سب سے اونچی چوٹی تک رسائی کے لئے موزوں اور قریب ترین آزمودہ روٹ کے بارے میں آگاہی بھی حاصل ہوتی ہے.

 

ہم حکومت سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ قدرتی حسن سے مالا مال اور Adventure Tourism کے حوالے سے بین الاقوامی سطح پر شہرت رکھنے والی اس وادی کو صوبے کے ٹورازم زونز میں شامل کرکے علاقے میں Adventure Tourism کو فروغ دینے میں اپنا کردار ادا کریں ۔

 

 

chitraltimes terichmir .jpgchitraltimes terichmir sports gala chitraltimes terichmir sports gala

Posted in تازہ ترین, مضامین
90117

صحافی اور کالم نگار – فرق اور فطرت – خاطرات : امیرجان حقانی

Posted on

صحافی اور کالم نگار – فرق اور فطرت – خاطرات : امیرجان حقانی

صحافی اور کالم نگار میں فرق کو سمجھنے کے لیے ایک باغبان اور مصور کی مثال لی جا سکتی ہے۔ ایک باغبان کا کام ہے کہ وہ باغ کی دیکھ بھال کرے، پودوں کو پانی دے، اور وقت پر کھاد ڈالے۔ وہ حقیقت میں باغ کی نشوونما کا ذمہ دار ہوتا ہے، باغ کی ساری بہاریں اسی کے دم سے ہیں۔ اسی طرح ایک صحافی کا کام ہے کہ وہ خبروں کو جمع کرے، ان کی تحقیق کرے اور عوام تک پہنچائے۔ وہ حقائق کی چھان بین کرتا ہے اور عوام کو صحیح معلومات فراہم کرتا ہے۔ شاید یہ آپ کو معلوم ہو کہ پاکستان میں صحافت جان جوکھوں کا کام ہے۔ حقیقی صحافی کا ایک پیر ہمیشہ جیل میں ہی ہوتا ہے۔ اسے دسیوں مافیاز سے خطرہ رہتا ہے۔

 

دوسری طرف، ایک مصور کا کام ہے کہ وہ اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے کینوس پر اپنی سوچ اور خیالات کا اظہار کرے۔ اسی طرح ایک کالم نگار کا کام ہے کہ وہ اپنے خیالات اور تجزیے کو تحریر کی شکل میں پیش کرے۔ وہ مختلف موضوعات پر اپنی رائے اور نظریات پیش کرتا ہے۔

 

پندرہ سال پہلے جب میں نے یونیورسٹی میں صحافت کی تعلیم میں قدم رکھا، تو میرا سفر بھی ایک صحافی طالب علم کے طور پر ہی شروع ہوا تھا۔ میں نے باقاعدہ یونیورسٹی سے صحافت کی تعلیم حاصل کی، بیس پیپر پاس کیے اور کئی درجن صحافتی اسائنمنٹ مکمل کیے۔ اسی زمانے میں، میں نے بہت سی خبریں جمع کیں، رپورٹیں تیار کیں اور انہیں عوام تک پہنچایا۔ مگر وقت کے ساتھ ساتھ، میری دلچسپی کا محور تبدیل ہوتا گیا۔ لکھنا میرا ذوق تھا، گریجویشن کے بعد اخبار میں کالم لکھنا شروع کیا تھا جو ہفت روزہ چٹان میں چھپتا تھا اور دہھر کچھ اخبارات و رسائل میں بھی۔ آج بھی میری تیار کردہ نیوز رپورٹس گلگت بلتستان کے اکثر اخبارات میں شائع ہوتی ہیں۔ یہاں کے نیوز ایڈیٹر صاحبان من و عن شائع کر دیتے ہیں۔ سرخی بھی وہی جما دیتے ہیں جو میں نے لکھ کر بھیجا ہوتا ہے۔

 

گزشتہ اٹھارہ سال سے، میں کالم لکھ رہا ہوں ۔ کالم لکھتے وقت، میں نے محسوس کیا کہ یہ کام میری تخلیقی صلاحیتوں کو زیادہ موقع دیتا ہے۔ اچھا کالم لکھنے کے لئے مجھے اچھا مطالعہ بھی کرنا پڑتا ہے۔ کالم لکھنا ایک آزادانہ عمل ہے جہاں میں اپنے خیالات اور نظریات کو بے باک انداز میں پیش کر سکتا ہوں۔ سخت سے سخت بات استعارہ و کنایہ میں کہہ جاتا ہوں۔ لوگ تلملا اٹھتے ہیں مگر کچھ کہنے یا کرنے سے قاصر رہ جاتے ہیں۔ میری تحریریں صرف حقائق پر مبنی نہیں ہوتیں بلکہ ان میں میری رائے، تجزیے اور تجربات و تاثرات کا رنگ بھی شامل ہوتا ہے۔

 

اکثر لوگ اس فرق کو نہیں سمجھتے اور مجھے صحافی کہہ کر مخاطب کرتے ہیں۔ مگر میں جانتا ہوں کہ عملی صحافت ایک ذمہ داری کا کام ہے جہاں حقیقت کو بغیر کسی تحریف کے پیش کرنا ہوتا ہے، جبکہ کالم نگاری ایک تخلیقی کام ہے جہاں میں اپنے خیالات کو آزادانہ طور پر پیش کر سکتا ہوں۔ یہ بست ضرور ہے کہ کالم نگاری صحافت کی ایک صنف ہے مکمل صحافت نہیں۔

 

تو، جب لوگ مجھے صحافی کہتے ہیں تو میں صرف مسکرا کر کہتا ہوں کہ “ان سے کیا الجھنا”، کیونکہ میں جانتا ہوں کہ میری شناخت ایک کالم نگار کی ہے، نہ کہ ایک صحافی کی۔ اس فرق کو سمجھنا اور اسے برقرار رکھنا بہت ضروری ہے تاکہ ہم اپنے کام کی نوعیت اور اس کی اہمیت کو صحیح طریقے سے پہچان سکیں۔

 

میری تحریروں کا اصل مقصد ہے کہ قارئین کو سوچنے پر مجبور کروں، ان کے ذہنوں میں سوالات پیدا کروں اور انہیں ایک نئے زاویے سے دنیا کو دیکھنے کی ترغیب دوں۔ اور اپنے خاطرات ان تک پہنچانا ہوتا ہے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ میں خود کو ایک کالم نگار کہلوانا زیادہ پسند کرتا ہوں، کیونکہ یہ میری شناخت کا صحیح عکاس ہے۔

 

ہاد رہے! ایک کہنہ مشق صحافی بہترین کالم نگار بن سکتا ہے اور میری طرح کوئی مدرس بھی کالم نگاری میں اپنا مقام بنا سکتا ہے مگر بنیادی طور پر ان دونوں میں فرق واضح ہے جن کو مثالوں کے ذریعے بیان کیا ہے۔

 

 

Posted in تازہ ترین, گلگت بلتستان, مضامین
90111

عیدالاضحی چترال کے دونوں اضلاع میں مذہبی جوش و جذبہ عقیدت و احترام سے منائی گئی

Posted on

عیدالاضحی چترال کے دونوں اضلاع میں مذہبی جوش و جذبہ عقیدت و احترام سے منائی گئی

اپر چترال (نمائندہ چترال ٹائمز)ملک کے دوسرے حصوں کی طرح لوئر چترال اور اپر چترال میں بھی عیدالاضحی عقیدت و اخترام اورمذہبی جوش وجذبے سے منائی گئی اس حوالیسے اپر چترال کے مختلف علاقوں بونی, تورکھو موڑکھو اور مستوج کے جامع مساجد عیدگاہوں اور جماعت خانوں میں عید کی نماز ادا کی گئی عید کی بڑی اجتماع جامع مسجد بونی اور مرکزی عیدگاہ وریجون میں ہوئی اور ہزاروں نمازیوں نے نماز عید ادا کی اس موقع پر علمائے کرام اس دن کی مناسبت سے جامع انداز میں تقاریر اور واعظ نصیحت پیش کی اور حضرت ابراہیم علیہ السلام  کی اس عظیم قربانی کو عقیدت احترام اورسلام پیش کرتے ہوئے تمام مسلمانوں کو اس پر عمل کرنے کی خصوصی ہدایت کی گئی۔

 

اس کے علاوہ علمائے کرام نے بھر پور انداز میں فل سطین کے مظلوم مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کی طور پر ہاتھ اٹھاکر اعلان کرتے ہوئے اس رائیلی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کرنے کا غزم کیاگیا۔علمائے کرام نے اپنے خطاب میں کہا کہ جن کاروباری حضرات نے اپنے دوکانوں میں اس رائیلی مصنوعات جیسے مشروبات اور دوسرے اس رائیلی پروڈکٹس رکھتے ہیں اور فروخت کرتے ہیں یوں سمجھے وہ اس رائیل کے لیے چندہ جمع کررہے ہیں ان کی سب ملکربازاروں اور اپنے اپنے علاقوں کے دوکانوں میں فروخت کرنے پر مکمل پابندی لگا دی جائے اور فل سطین کے مظلوم مسلمانوں کے ساتھ یک جہتی کی جائے۔اور اس راییل کی طرف سے معصوم بچون کی قتل وعام کی سخت مذمت کی جائے۔ اخر میں وطن عزیز پاکستان کی کامیابی سلامتی استحکام کے لیے خصوصی دعائیں مانگی گئی۔

chitraltimes eid prayer chitral eid gah 3 chitraltimes eid prayer chitral eid gah 2

chitraltimes eid prayer chitral eid gah 1

 

 

Posted in تازہ ترین, چترال خبریں
90104

عید الضحی کے دوران کم عمر موٹر سائیکلسٹ کے خلاف چترال پولیس کی خصوصی مہم، کم عمر اوربغیر ہیلمٹ والے عید کے دن تھانے میں بند ہونگے۔ ڈی پی او افتخار شاہ

Posted on

عید الضحی کے دوران کم عمر موٹر سائیکلسٹ کے خلاف چترال پولیس کی خصوصی مہم، کم عمر اوربغیر ہیلمٹ والے عید کے دن تھانے میں بند ہونگے۔ ڈی پی او افتخار شاہ

چترال (چترال ٹائمزرپورٹ ) عید الضحی کے دوران کم عمر موٹر سائیکلسٹ, بغیر ہیلمٹ والے تھانے میں بند,لوئر چترال پولیس/ ٹریفک پولیس نےخصوصی مہم شروع کردی ہے،

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لوئر چترال افتخار شاہ کے حکم پر لوئر چترال پولیس کم سن اور بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل سواروں کے خلاف آپریشن کا بھرپور آغاز کریں گی بغیر نمبر پلیٹ والے موٹر سائیکل، کم سن موٹر سائیکل سوار اور بنا ہیلمٹ والے موٹر سائیکلوں کو بند تھانہ کیاجائے گا۔

اس سلسلے میں آج ایس۔ایچ۔او تھانہ سٹی چترال SI منیرالملک ،ایس۔ایچ۔او تھانہ دروش SI حیدر حسین اور انچارچ ٹریفک ورڈن پولیس فضل کریم نے اپنی اپنی ٹیموں کے ہمراہ مختلف مقامات پر ناکہ بندیاں کرکے متعدد موٹر سائیکلوں کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر تھانوں میں لاکر کھڑی کی۔

تمام والدین سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ممکنہ ٹریفک حادثات کی روک تھام میں پولیس کا ساتھ دیں، اپنے کم سن بچوں کو موٹر سائکل/ گاڑی چلانے کی ہرگز اجازت نہ دیں۔ خلاف ورزی کرنے والے رائیڈرز عید کے دن تھانے میں گزاریں گے۔

 

chitraltimes young motorcyclist in police custody

Posted in تازہ ترین, چترال خبریں
90097

عید الاضحی پر غزہ کے مظلوم مسلمانوں کی قربانیوں اور مصائب کو نہ بھولیں۔عائشہ سید

عید الاضحی ہمیں اللہ کی محبت، اخوت، بھائی چارے اور ایثار و قربانی کا درس دیتی ہے۔

عید الاضحی پر غزہ کے مظلوم مسلمانوں کی قربانیوں اور مصائب کو نہ بھولیں۔
سیکرٹری جنرل حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر حمیرا طارق کا عیدالاضحی کے موقع پر بیان۔

عید الاضحی سيده ہاجرہ کے ایثار و ثابت قدمی کی یاد دلاتا ہے ، عائشہ سید

چترال ( چترال ٹائمزرپورٹ) عیدالاضحیٰ سنت ابراہیمی ہے۔یہ ہمیں اللہ کی محبت ،اخوت بھائی چارے، ایثار و قربانی اور جذبہ ایمانی کا درس دیتی ہے۔اس فریضے کی اصل روح جانور کی قربانی میں نہیں بلکہ اللہ کی ہمہ وقت اطاعت اور تسلیم و رضا میں پوشیدہ ہے۔ان خیالات کا اظہار سیکرٹری جنرل حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر حمیرا طارق نے عید الاضحی کے موقع پر اپنے ایک بیان میں کیا۔انہوں نے کہا کہ عید الاضحی ہمیں حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت اسماعیل علیہ السلام کی جذبہ اطاعت و فرمانبرداری سے لبریز گفتگو یاد دلاتی ہے جو قیامت تک کے لئے مشعل راہ اور تسلیم و رضا کی یادگار مثال ہے ۔عظیم باپ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے عزیز فرزند حضرت اسماعیل علیہ السلام کو اللہ کی اطاعت اور قوت ایمانی سے قربانی کے لیے پیش کر دیا۔حضرت ابراہیم علیہ السلام , حضرت اسماعیل علیہ السلام اور بی بی حاجرہ علیہ السلام نے اطاعت خداوندی کی شاندار مثال قائم کی ۔

 

عائشہ سید نے مزید کہا کہ عیدالاضحیٰ ہمیں سیدہ حاجرہ علیہ السلام کی ایثار و قربانی اور بہترین تربیت اولاد کی طرف بھی متوجہ کرتی ہے ۔حضرت حاجرہ علیہ السلام بہترین ماں اور بہادر رفیقہ حیات تھیں جنہوں نے مکّہ کے بیابان میں حضرت اسماعیل علیہ السلام کی ایسی تربیت کی کہ آج عیدالاضحی پر پوری امت مسلمہ انہیں خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ دور حاضر کی ماؤں کو سیرت سیدہ حاجرہ علیہ السلام پر عمل پیرا ہو کر اپنے بچوں کی اسی انداز میں ترببت کرنی چاہئے ۔انہوں نے مزید کہا کہ عیدالاضحیٰ کے موقع پر غزہ کے مظلوم مسلمانوں کی قربانیوں اور مصائب کو نہ بھولیں۔ کشمیر اور فلسطین کی آزادی کے لئے دعائیں مانگیں ۔ وطن عزیز میں اپنے اردگرد موجود ضرورت مند مساکین، اعزاء و اقربا کو قربانی کے گوشت کی تقسیم میں یاد رکھیں ۔ڈاکٹر حمیرا طارق نے کہا کہ عیدالاضحیٰ کا اصل پیغام یہی ہے کہ مسلمانوں کی زندگیاں اللہ کی رضا کے حصول کے لئے مخصوص رہیں ، حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت کو سامنے رکھتے ہوئے دین کی خاطر تکالیف کو صبر و ہمت سے برداشت کریں اور قربانی کی اصل روح تقوی کے حصول کی بھرپور کوشش کریں.

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
90092

 مہنگائی وگرانی کے باعث عیدا لاضحٰی کے موقع پر قربانی کے لئے جانور خریدنے والوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر 

Posted on

 مہنگائی وگرانی کے باعث عیدا لاضحٰی کے موقع پر قربانی کے لئے جانور خریدنے والوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر

چترال ( چترال ٹائمزرپورٹ ) ملک میں مہنگائی وگرانی نے عیدا لاضحٰی کے موقع پر مسلمانوں کی اکثریت کو سنت ابراہیمی پر عمل پیرا ہوکر جانوروں کی قربانی کرنے کی راہ میں رکاوٹ بن گئی اور مویشی منڈی میں خریداری نہ ہونے کے برابر پائی جاتی ہے۔ پولوگراونڈ، چیو پل، بلچ شوتار اور دوسرے مقامات پر قائم مویشی منڈیوں میں جانور فروخت کرنے والوں نے  میڈیا کو بتایاکہ اس سال قربانی کے لئے جانور خریدنے والوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ منڈی میں آنے والے جانوروں کی قیمت پوچھنے کے بعد چپ چاپ چلے جاتے ہیں۔ اس وقت بیل گائے کی قیمت ایک لاکھ 20ہزار روپے سے لے کر ساڑھے تین لاکھ روپے، اوسط جسامت کے بکرا کی قیمت 65ہزار، بکری کی قیمت 45000 اور بھیڑ کی قیمت 25000 روپے ہے جبکہ گزشتہ سال اس سے نصف تھا۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریں
90090

قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کا مالی بحران اور حل – خاطرات :امیرجان حقانی

Posted on

قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کا مالی بحران اور حل – خاطرات :امیرجان حقانی

 

قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی (KIU) گلگت بلتستان کی علمی و تحقیقی خدمات کا مرکز ہے،کسی حد تک گلگت بلتستان کی تعلیمی ضرورتوں کو پورا کرتی ہے۔ یہ یونیورسٹی صدر مشرف کا تحفہ ہے۔گزشتہ بیس سال میں قراقرم یونیورسٹی بہت سے نشیب و فراز سے گزری ہے، تاہم اب کی بار شاید یونیورسٹی شدید مالی بحران کا شکار ہے۔ یونیورسٹی کے اس حال تک پہنچنے میں کچھ اپنوں کی بے رعنائیاں ہیں اور کچھ اندر والوں کی ریشہ دوانیاں، جو بحرحال افسوسناک ہے۔ حالیہ مالی بحران اور فنڈز کی کمی کی وجہ سے یونیورسٹی کے دیامر، غذر اور ہنزہ کیمپسز کی بندش کا اعلامیہ ایک افسوسناک واقعہ ہے جو علاقے کی تعلیمی ترقی پر منفی اثرات مرتب کر سکتا ہے۔قراقرم یونیورسٹی کے ساتھ بلتستان یونیورسٹی بھی کرائسس کا شکار ہے۔

 

اس سنگین صورتحال سے نمٹنے کے لیے کچھ تجاویز پیش کی جا رہی ہیں جو دونوں یونیورسٹیوں کو مالی بحران سے نکالنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔ سردست ہم دونوں یونیورسٹیوں کی کمزوریوں اور خامیوں اور ان کے کارپردازوں کی رنگینیوں اور لاپرواہیوں کو ڈسکس نہیں کریں گے۔ وہ پھر کبھی، سردست ہمیں اپنے ان اداروں کو مشکلات سے نکالنا ہے۔یہ ادارے ہم سب کے ہیں اور فرض بھی سب کا ہے۔ تجاویز ملاحظہ ہوں۔

حکومت پاکستان اور حکومت گلگت بلتستان سے تعاون لینا بہت ضروری ہے۔ وفاقی حکومت کو قراقرم یونیورسٹی کے لیے خصوصی فنڈز جاری کرنے چاہئیں تاکہ یونیورسٹی کے مختلف کیمپسز کو فعال رکھا جا سکے۔ اس کے لیے تعلیمی بجٹ میں اضافی مختصات کی ضرورت ہے۔
گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت کو بھی دونوں یونیورسٹیوں کی مالی مدد میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہئے۔خصوصی گرانٹس، سبسڈیز اور تعلیمی پروگرامز کے ذریعے مالی معاونت فراہم کی جائے۔ اور بہت سارے طریقے ہوسکتے ہیں جن کے ذریعے دونوں یونیورسٹیوں کو اس نزاعی حالت سے نکالا جاسکتا ہے۔

ایچ ای سی ایک ذمہ دار آئینی ادارہ ہے۔ گلگت بلتستان کی دو ہی یونیورسٹیوں کو اس طرح بے یار و مددگار نہیں چھوڑنا چاہیے۔ ایچ ای سی کو چاہیے کہ قراقرم یونیورسٹی اور بلتستان یونیورسٹی کے لئے خصوصی فنڈز کی بحالی کا کوئی ڈسیجن لیں۔ اس کی بھی کئی صورتیں ہوسکتی ہیں۔

 

1.فوری اور ہنگامی اپیل:
یونیورسٹی انتظامیہ کو ہائر ایجوکیشن کمیشن (HEC) سے فنڈز کی بحالی اور اضافی گرانٹس کی درخواست کرنی چاہئے۔ اس سلسلے میں وفاقی حکومت کی مداخلت بھی کارگر ثابت ہو سکتی ہے۔ اور دیگر ذمہ دار ادارے بھی کردار ادا کرسکتے ہیں۔

2.طویل مدتی منصوبہ بندی:
ایچ ای سی کو قراقرم اور بلتستان یونیورسٹی کے ساتھ مل کر طویل مدتی فنڈنگ پلان تیار کرنا چاہئے تاکہ مستقبل میں ایسے بحران سے بچا جا سکے۔ قراقرم یونیورسٹی اور بلتستان یونیورسٹی کے پروفیسروں اور منتظمین کے پاس ایسے پلان مرتب شکل میں ہونے چاہئے جو HEC کے ساتھ طویل مدتی فنڈنگ کے لیے کیے جاسکتے ہیں۔

 

دنیا بھر میں ہزاروں ایسے ادارے ہیں جو تعلیمی اداروں بالخصوص تیسری دنیا کے تعلیمی اداروں کو مضبوط کرنے اور انہیں مدد دینے میں پیش پیش رہتے ہیں۔ عالمی اداروں اور رفاہی تنظیموں سے فنڈ ریزنگ کے لیے بھی بلتستان اور قراقرم یونیورسٹی کو ورک پلان تیار کرنا چاہیے۔ دونوں یونیورسٹیوں کو عالمی اداروں جیسے ورلڈ بینک، یونیسکو، اور دیگر بین الاقوامی تعلیمی فنڈنگ اداروں سے رابطہ کرنا چاہئے۔ انہیں یونیورسٹیوں کی اہمیت اور اس کے مالی بحران کی صورتحال سے آگاہ کیا جائے۔

ملکی اور غیر ملکی رفاہی تنظیموں سے مالی مدد حاصل کرنے کے لیے جامع حکمت عملی تیار کی جائے۔ اس میں انڈوومنٹ فنڈز، سکالرشپس، اور تعلیمی پروجیکٹس کے لیے گرانٹس شامل ہو سکتی ہیں۔

سوشل میڈیا اور عوامی حمایت بھی بہت ضروری ہے۔ جب سے یونیورسٹی نے مالی بحران کا اعلامیہ جاری کیا ہے سوشل میڈیا میں غم و غصہ پایا جاتاہے ۔ طنزیہ پوسٹیں زیئر ہورہی ہیں۔ سوشل میڈیا پر جاری غم و غصہ کو مثبت انداز میں استعمال کیا جائے۔ ایک مربوط سوشل میڈیا کیمپین کے ذریعے عوام کو یونیورسٹی کی اہمیت اور مالی بحران سے آگاہ کیا جائے تاکہ عوامی حمایت حاصل کی جا سکے۔ اس کے لئے یونیورسٹی ماس کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ کو ہنگامی ٹاسک تفویض کریں۔

حکومت کے تمام ادارے عوامی ٹیکس سے ہی چلتے ہیں۔ ایسی بحرانی کیفیت میں دونوں یونیورسٹیوں کو چاہیے کہ عوام اور مختلف کاروباری اداروں سے عطیات جمع کرنے کے لیے آن لائن اور آف لائن مہمات شروع کریں۔ اس میں یونیورسٹی کے سابق طلباء، مقامی کمیونٹی اور کاروباری حلقے شامل ہو سکتے ہیں۔

مقامی کمیونٹی اور کاروباری اداروں کے ساتھ پارٹنرشپ قائم کی جائے تاکہ یونیورسٹیوں کے مختلف منصوبوں میں مالی معاونت حاصل کی جا سکے۔اسی طرح مقامی اور ملکی صنعتوں سے تعاون حاصل کرنے کے لیے موٴثر حکمت عملی تیار کی جائے، تاکہ انڈسٹری اور یونیورسٹی کے مابین تحقیقی و تعلیمی منصوبوں کے ذریعے مالی معاونت حاصل کی جا سکے۔

اور سب سے بڑھ کر دونوں یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر صاحبان اور دیگر انتظامی و اکیڈمیا کے لوگوں کو کفایت شعاری سے کام لینا چاہیے۔ سچ یہ ہے کہ آپ کے بے جا شاہ خرچیوں اور غیر مربوط پالیسیوں کی وجہ سے یہ تعلیمی ادارے اس کیفیت میں مبتلا ہوئے ہیں۔ دوسروں سے مدد اور قربانی طلب کرنے سے پہلے خود شروع کریں تو ان شا اللہ بہتری آئے گی۔

مختصراً عرض ہے کہ قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی اور بلتستان یونیورسٹی کی بقاء اور ترقی کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔حکومت پاکستان، حکومت گلگت بلتستان، ایچ ای سی، عالمی ادارے، رفاہی تنظیمیں، اور عوامی حمایت کا حصول دونوں یونیورسٹیوں کو موجودہ مالی بحران سے نکال سکتا ہے۔ اس مقصد کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل جل کر جامع حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے تاکہ یونیورسٹیوں کا روشن مستقبل یقینی بنایا جا سکے۔اللہ سے دعا ہے کہ ان قومی اداروں کو مشکلات سے نکالے۔

Karakurom international university KIU GB 1

Posted in تازہ ترین, گلگت بلتستان, مضامین
90088