ضلع اپر چترال کے زائینی گاؤں میں زمین سے آگ نکلنے کا انکشاف ۔ تحریر: سید سردار حسین
اپر چترال کے دُور افتادہ گاؤں زائینی میں ایک حیران کن اور تشویش ناک واقعہ پیش آیا ہے، جہاں زمین سے اچانک آگ کے شعلے بھڑک اُٹھے۔
عینی شاہدین کے مطابق ابتدا میں مٹی سے دھواں اُٹھتا دکھائی دیا، جو کچھ دیر بعد شعلوں میں تبدیل ہوگیا۔ اس غیر معمولی منظر نے اہلِ علاقہ کو خوف اور تجسس میں مبتلا کر دیا ہے۔
ابتدائی طور پر بعض لوگوں نے اسے ماورائی یا روحانی واقعہ سمجھا، مگر ارضیاتی اور ماحولیاتی ماہرین کے مطابق یہ مظہر خالصتاً قدرتی اور سائنسی وجوہات کا نتیجہ ہوسکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ زائینی کے علاقے میں زمین کے اندر پیٹ (Peat)، کوئلے یا قدرتی گیس کے ذخائر موجود ہونے کے امکانات ہیں۔
ایسے مادّے جب خشک ہو کر ہوا یا حرارت سے ملتے ہیں تو خود بخود آگ پکڑ سکتے ہیں۔ دنیا کے مختلف حصوں میں بھی ایسی مثالیں موجود ہیں، جہاں زیرِ زمین نامیاتی مادّے یا گیس کے ذخائر آہستہ آہستہ دہکتے رہتے ہیں۔
کچھ ماہرین نے اس کی ممکنہ وجہ میتھین گیس کے اخراج کو بھی قرار دیا ہے۔ ان کے مطابق، اگر یہ گیس زمین کی کسی دراڑ سے باہر نکلے اور سورج کی حرارت یا کسی دباؤ سے جل اُٹھے، تو بغیر کسی ظاہری شعلے کے بھی آگ بھڑک سکتی ہے۔
شمالی پاکستان کے بعض علاقوں میں ایسی ارضیاتی دراڑیں پائی جاتی ہیں جو گیس کے سطح تک پہنچنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔
دنیا میں اس نوعیت کے مناظر ترکی کے یانارتاش اور آسٹریلیا کے ماؤنٹ وِنگن جیسے مقامات پر بھی دیکھے جاتے ہیں، جہاں زمین کے اندر قدرتی سرگرمیوں کے باعث شعلے مسلسل جلتے رہتے ہیں۔
مزید برآں، بعض ماہرین نے اس واقعے کی ایک اور سائنسی توجیہہ بھی پیش کی ہے۔ ان کے مطابق مٹی میں موجود معدنیات — خصوصاً آئرن سلفائیڈ (پائیرائٹ) — جب ہوا اور نمی سے ملتی ہیں تو ایک کیمیائی عمل کے ذریعے حرارت پیدا کرتی ہیں۔
اگر یہ حرارت ایک خاص حد سے بڑھ جائے تو خودبخود دہکنے (Spontaneous Combustion) کا عمل شروع ہوسکتا ہے، جس سے زمین کے اندرونی حصے میں آگ بھڑک اٹھتی ہے۔
زائینی میں رونما ہونے والا یہ واقعہ بلاشبہ ایک سائنسی معمہ ہے، جس کی درست وجہ جاننے کے لیے ارضیاتی ماہرین کی باقاعدہ تحقیق ناگزیر ہے۔ مقامی آبادی البتہ اب بھی خوف و حیرت میں مبتلا ہے اور حکام سے جلد از جلد اس قدرتی مظہر کی وضاحت اور ممکنہ حفاظتی اقدامات کا مطالبہ کر رہی ہے۔


