یوم آزادی گلگت بلتستان کے موقع پر گلگت بلتستان کے عوام کو عبوری آئینی سیٹ اپ کے فراہمی اور وفاق کے تمام اداروں میں بھرپور نمائندگی دی جائے۔ قاری غلام اکبر
گلگت ( نمائندہ چترال ٹائمز ) گلگت بلتستان کے عوام 78 ویں یوم آزادی گلگت بلتستان کے موقع پر صدر پاکستان اور وزیر اعظم پاکستان سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ وہ سابق وفاقی آئینی کمیٹی کے سفارشات کے عین مطابق گلگت بلتستان کے عوام کو عبوری آئنی سیٹ اپ کے فراہمی اور وفاق کے تمام اداروں میں بھرپور نمائندگی دینے کا اہتمام کریں۔ اعلان شدہ 12 اضافی حلقوں کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے موجودہ حاجی گلبر خان حکومت کو 6 ماہ کے لئے توسیع دے کر دیگر اعلان شدہ حقوق کے فراہمی کو یقینی بنائے۔ گلگت بلتستان کے عوام ریاست پاکستان اور سابق حکمرانوں کی جانب سے 1999 کے بعد انقلابی سطح پر کئے گئے اقدامات کو انتہائی سطح پر قدر کی نگاہ سے دیکتے ہیں اور یقین رکھتے ہیں کہ مزید حقوق کے فراہمی سے استصواب رائے کشمیر اور آزادی کشمیر کے م نزل قریب تر ہوکر اپنی منطقی انجام سے ہمکنار ہوگی۔
مقبوضہ کشمیر کے آزادی کے بعد دنیا سے تناؤ کی کیفیت کا خاتمہ ہوگا۔ 2020 میں سابق وفاقی وزیر امور کشمیر علی امین گنڈاپور نے الیکشن کمیشن اور ریٹرننگ افسروں سے مل کر دھاندلی کے ذریعے 9 حلقوں کے رزلٹ تبدیل کرکے 9 مئی کے ریاست مخالف پاک آرمی اور شہداء کے اعزازات کے بے حرمتی کے سنگین جرائم پر مبنی احتجاج کا کارنامہ انجام دے کر گلگت بلتستان کے عوام اور مملکت خداداد پاکستان کے مابین عظیم نظریاتی رشتے کو متزلزل کرنے کی گہری سازش کی تھی ان سازشوں کے مرتکبین کے ہاتھوں 2026 کے انتخابات کا انعقاد سے گلگت بلتستان کے عوام کو بچایا جائے۔ حاجی گلبر خان کے ساتھ دیگر ارکان اسمبلی نے 9 مئی کے ناخوشگوار واقعے کی مذمت کرکے گلگت بلتستان کے عوام کے ساکھ کو بچاکر مستحسن اقدام کیا ہے۔ جس طرح پی ڈی ایم کے وفاقی حکومت کو حالات کے پیش نظر 6 ماہ تک توسیع دی گئی تھی اسی طرح گلگت بلتستان کے اندر قائم حاجی گلبر خان حکومت کے مدت مین توسیع دے کر اعلان شدہ 12 حلقوں پر حلقہ بندیاں مکمل کی جائیں۔
ان خیالات کا اظہار مرکزی رہنما عمائدین گلگت بلتستان سابق امیدوار قانون ساز اسمبلی حلقہ 2 ضلع غذر قاری غلام اکبر نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ 2020 کے الیکشن میں دھاندلی عدالتی سطح پر ثابت ہوچکی ہے۔ دھاندلی کے مجرموں کے ہاتھوں 2026 کے انتخابات کا انعقاد سراسر ظلم اور زیادتی ہوگی۔ حاجی گلبر خان کی حکومت ویسا ہی ایک قومی سطح کی حکومت ہے گلگت بلتستان کے 80 فیصد پارٹیاں اس حکومت کا حصہ ہیں گلگت بلتستان کے منفی 40 ڈگری کے موسم میں ویسے بھی انتخابات کا انعقاد ناممکن ہے۔

