Chitral Times

May 20, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

چترال میں صنفی امتیاز اور تفریق کو ختم کرنے کیلے محتلف اداروں اور سوشل ورکرز کے باھمی اشتراک سے کوشش کی جا ئیگی۔ ڈسٹرکٹ جنڈر ایکولٹی الائنس

شیئر کریں:

چترال میں صنفی امتیاز اور تفریق کو ختم کرنے کیلے محتلف اداروں اور سوشل ورکرز کے باھمی اشتراک سے کوشش کی جا ئیگی۔ ڈسٹرکٹ جنڈر ایکولٹی الائنس

چترال ( چترال ٹائمز رپورٹ ) ڈسٹرکٹ جنڈر ایکولٹی الائنس(DGEA) چترال لویر کے زیر اہتمام ایک روزہ اورینٹیشن ورکشاپ مقامی ہوٹل میں منعقد ہوا۔ ورکشاب میں ڈسٹرکٹ جنڈرالاینس کے ممبران اور مختلف ڈپارٹمنٹس کے نمائندوں نے شرکت کی۔ ورکشاپ کے اعراض اور مقاصد بیان کرتے DGEA کے چیرمین نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ نے کہا اس فورم کے تحت چترال میں صنفی امتیاز اور تفریق کو ختم کرنے کیلے محتلف اداروں اور سوشل ورکرز کے باھمی اشتراک سے کوشش کی جا ئیگی۔ انہوں نے کہا خواتین کو بہت سے صنفی مسائل درپیش ہیں جن کا خاتمہ ناگزیر ہے۔ مس فریدہ سلطانہ فری نے پریزنٹیشن دیتے ہوے جنڈر فورم کے ایکشن پلان کے بارے تفصیلی بریفنگ دی۔ مختلف ادورں کے ساتھ اشتراک عمل کیلے محمد افضل کو فوکل پرسن ۔ میڈیا سیل اور آگاہی کیلے مس فریدہ سلطانہ ۔ بچوں اور خواتین کیلے اسد اللہ اور قومی کمیشن فار وومن اسٹس اور ھیومن رایٹس کمیشن آف پاکستان جسے اداروں کے ساتھ ممبر سازی کیلے اسیہ بی بی کو فوکل پرسنز مقرر کے گے۔

 

ورکشاپ میں 2023 کے دورن خواتین کے ساتھ صنفی تشدد اور خودکشی کے اعدادوشمار پش کے گے اور آیندہ اس قسم کے واقعات کے خاتمے کیلے تجاویز دیے گے۔ اور تقسیم کار کےلے فوکل پرسن مقرر کے گے۔ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوے ضلعی انتظامیہ کے سنیر سپرٹنڈنٹ ظاہر شاہ نے خواتین کےلے سکیل 1سے سکیل 15 تک کے ملازمت کوٹہ پر عملدرآمد پر زور دیا اور اس حوالے سے شعیب سڈل کمیشن کا حوالہ دیتے ہوے کہا کہ ضلعی انتظامیہ اور مختلف محکمہ جات اس پر عملدرآمد کے پابند ہے ۔اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا اور امید ظاہر کی  کہ دوسرے ادارے بھی اس پر عملدرآمد کرینگے۔

chitraltimes dgea organized workshop on gender voilence 3 chitraltimes dgea organized workshop on gender voilence 4

 

ڈی ایس پی لیگل محسن الملک نے صنفی امتیازات کے خاتمہ کیلے ریفرل میکنزم کی تشکیل پر زور دیا۔ لیگل اویرنس پروگرام چترال کے منیجر عرفان قاضی نے صنفی تشدد اور ان کے خاتمے پر روشنی ڈالی۔اسماعیلی ریجنل کونسل کے سابق صدر محمد افضل نے فورم کی تشکیل کو اچھا اقدام قرار دیا اور اپنے تعاون کا یقین دلایا ۔چایلڈ پروٹیکشن یونٹ کےسربراہ اسد اللہ نے خواتین اور بچوں کے حقوق پر روشنی ڈالی۔

ورکشاپ میں پاپولیشن ویلفر افسر مس حاجیہ خواتین کی حراسمنٹ میں سوشل میڈیا منفی کردار پر روشنی ڈالی۔ انچارچ دارالامان مس آسیہ بی ی نے دارلامان میں خواتین کو درپیش مسائل کا زکر کیا۔ وایس چیئرپرسن ڈسٹرکٹ جنڈرالاینس (DGEA ) مس نازیہ بی بی نے خواتین کے معاشی طور پر بااختیار بنانے پر زور دیا۔ ورکشاپ میں محکمہ تعلیم زنانہ کی نمایندہ نے ببھی شرکت کی ۔ آخر میں اے کے آر ایس پی کے مس شائستہ جبین منیجر سول سوسائٹی ارگنیزشن نے کہا ان کا ادارہ اس قسم کے فلاحی کاموں کیلے قایم سول سوسائٹز کی ہر قسم کی تکنیکی مدد کرے گی۔ اور فورم کو پایدار بنانے پر زور دیا۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
84576