Chitral Times

Jun 27, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

پشا ور چڑ یا گھر وزیر اعلیٰ پر ویز خٹک کے ایک اور وعدے کی تکمیل….. تحریر: یاسمین ارشد

Posted on
شیئر کریں:

تحریر: یاسمین ارشد
ڈپٹی ڈائریکٹرمحکمہ اطلاعات خیبر پختونخوا
تفر یح ایک فطر ی ضر ورت ہے جو روزمر ہ کی سر گر میوں سے تھکے ہو ئے انسا ن کو کا روبا ر زند گی کیلئے پھر سے تا زہ دم کرکے فعا ل کر دار ادا کر نے کے قا بل بنا تی ہے لیکن تفر یح کیلئے مو زوں تفر یحی مقا م کا ہو نا لا زمی ہے جہا ں انسان خو بصو رت اور صحت افزا نظا روں کا مشا ہدہ کر ے، نئے مقا مات دیکھے اور نئے تجر بو ں سے گز رے۔ کچھ تفر یحی مقا ما ت ایسے ہو تے ہیں جہا ں قد رتی منا ظر کی فرا وانی انسا نو ں کو شہر کے شو ر و غل سے دور لے جا کر فطر ت سے قر یب کر دیتی ہے۔ لو گ ایسے مقامات دیکھنے کے آرزو مند ہو تے ہیں اور تجسس کا یہ احسا س انہیں نئے نئے مقا ما ت کی طر ف راغب کرتا ہے جہا ں وہ حسین قدر تی نظاروں سے پو ر ی طر ح لطف اندوز ہو تے ہیں۔

Peshawar zoo chilya ghar kp govt 1
پا کستا ن تحر یک انصا ف کی حکو مت نے صو بہ خیبر پختو نخوا کی بحا لی تر قی اور خصو صا پشا ور کی خو بصو رتی کا تہیہ کر رکھا ہے اور پشا ور میں چڑ یا گھر کے منصو بے کی تکمیل حکو مت کے اس عز م کا عملی ثبو ت ہے۔ صوبا ئی حکو مت نے طو یل عر صے سے تجا ویز کی حد تک محدود چڑ یا گھر کے منصو بے کو عملی شکل دینے کا اعزاز حا صل کر لیا ہے۔ راحت آباد پشاور میں واقع یہ چڑیا گھر اہلیا ن پشا ور کیلئے ایک تحفہ ہے۔ ما حو ل کی آلو دگی سے دور پر سکو ن علا قے میں اس منصو بے کو پشا ور کی تر قی اور مثبت تبد یلی کی سمت خو شگوار قد م قرا ر دیا جا سکتا ہے جس کو وقت کے ساتھ ساتھ تر قی دی جا تی رہے گی۔ تا ریخی دستا ویزات سے پتہ چلتا ہے کہ دنیا کا پہلا چڑ یا گھر چینی حکمرا نوں نے 1100 قبل مسیح میں بنا یا تھا جبکہ پہلا چلتا پھر تا چڑیا گھر بر طا نو ی حکمرا ن ہنر ی اول نے قا ئم کیا تھا بعد ازاں ٹا ور آف لند ن کے نز دیک ایک مستقل چڑ یا گھر قائم کر کے شا ہی مجمو عہ وہا ں منتقل کر دیا گیا۔ یہ چڑ یا گھر 1928 تک مو جو د رہا جس کے بعد ریجنٹس پا رک میں لند ن زو قا ئم کیا گیا جسے بر طا نیہ کا پہلا چڑیا گھر ہو نے کا اعزاز حا صل ہے۔ دنیا کا سب سے بڑا چڑ یا گھر بر ونکس زو ہے جو نیو یا رک میں واقع ہے جبکہ دنیا کا سب سے بڑا اور انو کھا زوالو جیکل گا رڈن ما لٹازوا لو جیکل گا رڈن ہے، ٹو کیو کا چڑیا گھر ایسا انوکھا چڑیا گھر ہے جہا ں شیر آزادانہ چہل قد می کر تے ہیں جبکہ یہ نظا رہ سفا ری پا رکو ں کے علا وہ کسی اور چڑیا گھر میں نہیں دکھا ئی دیتا۔ جا نو روں میں انسا ن کی دلچسپی اور ان سے تعلق اتنا ہی قد یم ہے جتنی کہ انسا نی تا ریخ ۔ 400 قبل مسیح میں ارسطو نے جا نو روں کے با رے میں تحقیق کی اور حیو ا نا ت پر پہلی انسا ئکلو پیڈیا لکھ کر نہ صر ف انسا نو ں کی جا نو روں میں دلچسپی کا ثبو ت پیش کیا بلکہ آنے والی نسلو ں کے لئے جا نو روں سے متعلق قا بل قد ر تحقیقی مواد اور معلو ما ت فرا ہم کیں۔ پا کستا ن کے شہروں خصو صا اسلا م آبا د، لا ہو ر اور کراچی میں مو جو د چڑیا گھر لو گو ں کی تو جہ کا مر کز ہیں۔ لا ہو ر کا چڑیا گھر 1872 میں پا کستا ن کے صوبہ پنجا ب میں قا ئم کیا گیااور برا عظم ایشیا ء کے بڑے چڑیا گھروں میں اسکا شما ر کیا جا تا ہے جب لا ہو ر کا چڑیا گھر بنا تو لعل

ما ہندارا م نے چڑیا گھر کیلئے پر ند ے فرا ہم کئے۔ جو ں جو ں وقت گزرتا گیا انکی تعداد اور اقسا م میں اضا فہ ہو تا گیا اور اب اس چڑیا گھر میں
پرندوں اور مختلف اقسام کے جانوروں کے علا وہ نباتاتی باغ بھی موجود ہیں۔

Peshawar zoo chilya ghar kp govt 5

دنیا کے اکثر شہروں میں چڑیا گھر مو جو د ہیں جہا ں جا نو روں کی حر کا ت و سکنا ت اور عا دات کا نہا یت قر یب سے مطا لعہ کیا جا تا ہے۔ بچو ں کیلئے چڑیا گھر کی سیر ایک دلچسپ تفر یح ہو تی ہے جس سے وہ بے حد لطف اندوز ہو تے ہیں ۔ آج کے دور کا ہر انسا ن ذہنی دبا ؤ اور تنا و کا شکا ر ہے۔ ایسے میں لو گ چھٹی کے دن اپنی فیملی یا دوست احبا ب کے ہمراہ پر کشش مقا ما ت پر جا کر کچھ وقت سکو ن کے ساتھ گزارنے میں راحت محسو س کر تے ہیں۔ پشاور میں تفر یح کے لئے پا رک تو بہت ہیں جیسے ڈیفنس پا رک، وزیر با غ، چا چا یو نس پا رک، گر یژن پا رک، با غ نا ران، تا تا را پا رک وغیر ہ جو عوام کیلئے دلچسپی کا سا ما ن مہیا کرتے ہیں لیکن پشاور کے با سی چڑیا گھر کی تفر یح سے محروم تھے۔ نو شہر ہ پا رک میں کچھ جا نو راور پر ندے لو گو ں کی دلچسپی کیلئے رکھے گئے ہیں جن کا مقصد تفر یح کو فر وغ دینا ہے لیکن با قا عدہ ایک ایسے چڑیا گھر کی کمی تھی جس میں جا نو ر اور پر ندے آزادانہ گھو م سکیں، لو گ انہیں قر یب سے دیکھیں اور خو شی محسو س کر یں۔

12 فروری 2018 کوخیبر پختو نخوا کے وزیر اعلیٰ پر ویز خٹک نے بچو ں اور بڑوں کیلئے تفر یح کا احسا س کر تے ہو ئے چڑیا گھر کے منصو بے کا با قا عدہ افتتا ح کیا۔ پشاور میں پلو سی روڈ پر پا کستا ن فا رسٹ انسٹی ٹیو ٹ کی حدود میں واقع چڑیا گھر خیبر پختو نخوا کے عوا م کیلئے بیش بہا تحفہ ہے یہ پا کستا ن کا پہلا چڑیا گھر ہے جسے ایک جا مع پلا ن کے تحت بین ا لا قوامی معیا ر کے مطا بق تعمیرکیا گیا ہے۔ 29 ایکڑ کے وسیع رقبے پر پھیلا ہو ا یہ چڑیا گھر اپنی نو عیت کا ایک منفرد منصوبہ ہے جو لا ہو ر اور اسلا م آبا د میں مو جو د چڑیا گھرو ں سے بھی رقبے کے لحا ظ سے وسیع ہے۔ اس منصو بے کی تخمینہ لا گت 2100 ملین روپے ہے۔ اس کیلئے 270 ملین روپے کے نا یا ب جا نو ر مختلف مما لک سے پہنچنا ابھی با قی ہیں۔ وزیراعلیٰ خیبر پختو نخوا پر ویز خٹک کی جا نب سے پشاور کی خو بصورتی کو دو با لا کر نے کیلئے یہ چڑیا گھر کا قیا م نہ صرف بچو ں کیلئے خو شی، تفر یح اور مسرت کا با عث بنا ہے بلکہ عوام اور طلبا ء کیلئے جا نو روں سے متعلق تحقیقی مواد اور معلو ما ت کا ذریعہ بھی بنے گا۔ چڑیا گھر کے قیا م سے تفر یحی سہو لیا ت کے علا وہ حیا تیا تی تحقیق کے فروغ میں بھی مدد ملے گی ۔ سیر و تفر یح کیلئے آنے والے لو گو ں کو مزید سہو لیا ت دینے کیلئے اس کے قر یب دو رویہ سڑ ک کی منظو ری دی گئی جس سے آمدورفت میں آسا نی پیدا ہو گئی ہے۔

پشا ور کے چڑیا گھر میں داخل ہو نے کے راستہ کو خوبصو رت جا نو روں کے مجسمو ں سے آراستہ کیا گیا ہے اس کی خو بصو رتی اور دلکشی خصو صاً ننھے بچو ں کو اپنی طر ف کھینچتی ہے اور وہ خو شی سے سر شار ہو کر دوڑتے ہو ئے چڑیا گھر میں داخل ہو تے ہیں۔ یہ نظارہ دیکھ کرصو بہ خیبر پختو نخواکے وزیر اعلیٰ پر ویز خٹک کے اس شا ہکا ر منصوبے کو داد دینے کو دل چا ہتا ہے کیونکہ پشا ور کے با سیو ں کے لئے خو بصو رت چڑیا گھر کایہ انمول تحفہ ہے جوصو بے کے عوام کیلئے خو شی کی علا مت بن گیا ہے ۔چڑیا گھر میں داخل ہو نے کیلئے خواتین و حضرات کیلئے علیحدہ علیحدہ گیٹ بنا ئے گئے ہیں جن میں خو اتین اور بچو ں کو اندر جا نے میں کسی دشو ار ی کا سا منا نہیں کر نا پڑتا۔ گیٹ کے اندر داخل ہو تے ہی ایک وسیع رقبے پر پھیلا سر سبز و شاداب چڑیا گھر آپ کی خو شی کو دوبا لا کر تا ہے۔ 29 ایکڑ رقبے پر پھیلے چڑیا گھر کا ڈ یڑھ سا ل کے قلیل عر صے میں قیام عزم اور عمل کی منہ بو لتی تصو یر ہے اس کی تزئین و آرائش کے کام کی تکمیل جا ری ہے چڑیا گھر میں جا نو روں اور پر ندوں کیلئے

Peshawar zoo chilya ghar kp govt 8

خو بصورت 10 کیجیز بنا ئے گئے ہیں جن میں مختلف قسم کے جا نو ر جن میں پر ند ے شیر، چیتا، بندر، مار خور، ہر ن، اونٹ، چکو ر، شتر مر غ ، تتلیا ں اور طو طوں کے علاوہ مختلف چرند پر ند قدرتی ماحو ل میں جمع کئے گئے ہیں۔ ان میں زیا دہ تر پا کستا ن کے مختلف شہروں لا ہو ر، چترا ل وغیرہ سے خر یدے گئے ہیں جبکہ زرافہ اور ہاتھی افریقہ سے منگوائے جا رہے ہیں ۔ ان جانوروں اور پرندوں کی تعداد میں اضافے کی بھی توقع ہے۔ اکثر چڑیا گھر وں میں دیکھا جاتا ہے ہے کہ جانور لوہے کے بڑے بڑے پنجرورں میں قید ہوتے ہیں جو بے بسی اور لا چاری کی منہ بولتی تصویر دکھائی دیتے ہیں اس لحاظ سے پشاور کے وسیع رقبے پر بننے والے چڑیا گھرمیں جانوروں اور پرندوں کے آزادانہ گھومنے کیلئے اچھا ماحول فراہم کیاگیا ہے ۔ جانوروں کیلئے پنجرووں کا نقشہ اس طرح تیار کیا گیا ہے ۔ جہاں ان کے آرام کرنے اور چھپنے کی مناسب جگہیں موجود ہیں ۔جانور سارا دن ٹہل ٹہل کر گزارتے ہیں اور جب تھک جاتے ہیں تب انہیں آرام کرنے کیلئے تنہائی درکار ہوتی ہے۔ ایسے میں انہیں جنگل جیسی کسی ایسی جگہ کی تلاش ہوتی ہے جہاں وہ کچھ وقت سکون سے گزار سکیں کیونکہ وہ جنگل میں صاف ستھرے اور خاموش ماحول کے عادی ہوتے ہیں اس لئے انہیں مصنوعی جنگل جیسی سہولیتیں درکار ہوتی ہیں ورنہ بصورت دیگر لوگوں کو پژمردہ جانور دیکھنے کو ملتے ہیں۔ جانوروں اور پرندوں کو پنجروں میں تفریح کا سامان بھی مہیا گیا ہے پشاور کے چڑیا گھر میں بچوں اور بڑوں کی تفریح اور خوراک و طعام کو بھی مد نظر رکھا گیا ہے۔ یہاں کیفے ٹیریا، ٹک شاپس،واکنگ ٹریک، چلڈرن پارک بھی بنائے گئے ہیں اور سفاری زو کے نام سے گاڑیاں بھی موجود ہیں جو تفریح کرنے والوں کو آرام وسہولیات فراہم کرینگی۔
چڑیا گھر کی سیر کیلئے آنے والے جب تفریح کرکے تھک جائیں تو تھکاوٹ دور کرنے کیلئے خوبصورت لان بنائے گئے ہیں۔ جہاں بیٹھ کر خوبصورت نظاروں سے لطف اندورز ہو سکتے ہیں اس کے اندر مناسب اور معیاری ریسٹورنٹ موجود ہیں جہاں بازار کی نسبت سستی اور معیاری خوراک کا بھی انتظام کیا گیا ہے جن میں چکن بروسٹ ، برگر، شوارما، پیزہ ، سموسے ، پکوڑے ، دھی بھلے، گول گپے، کول ڈرنکس، منرل واٹر اور چائے وغیرہ شامل ہیں ۔ پینے کے پانی کا مناسب انتظام کیا گیا ہے اور مختلف جگہوں پر واٹر کولر رکھے گئے ہیں اس کے ساتھ ساتھ خواتین حضرات کیلئے مختلف جگہوں پر علیحدہ علیحدہ واش روم بنائے گئے ہیں۔ ایڈمن آفیسر نعمت اللہ صاحب نے راقم کو بتایا کہ چڑیا گھر میں ایمرجنسی کی صورت میں فوری طبی امدادکیلئے کلینک اورمیڈیسن سٹور بھی موجود ہے ۔ انہوں نے مزید بتایاکہ گاڑیوں کی پارکنگ کیلئے ایک پلازہ تعمیر کیا جا رہا ہے جس پر کام جاری ہے۔ چڑیا گھر میں صفائی کا خصوصی خیال رکھاگیا ہے صاف ستھری گزر گاہیں اور صاف شفاف پارک ہیں نعمت اللہ صاحب نے بتایا کہ یہ 2020 تک پوری طرح مکمل ہونے والا منصوبہ ہے اور اس میں اب تک صرف 30 فیصد کام ہوا ہے۔ اسکی تزین و آرائش کا کام ابھی جاری ہے جسمیں وقت کیساتھ ساتھ نکھار آتا رہے گا۔

چڑیا گھر کے اندرواکنگ ٹریک کو دیکھا تو خیال آیا کہ کیا ہی اچھا ہوگا اگر اس ٹریک کی جگہ ایک خوبصورت ندی بنائی جائے راقم تجویز کی صورت میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی توجہ اس جانب مبذول کرانا چاہتی ہے کہ مجوزہ ندی اتنی ہی جگہ گھیر تی ہے جتنی جگہ پر یہ ٹریک بنا ہے۔ اور اس ندی کے دونوں اطراف کو سر سبز و شاداب بنا کر مصنوعی جانوروں ، مصنوعی پرندوں ، درختوں، پھولوں ،، بیل بوٹوں ،

خوبصورت جھاڑیوں ، چھوٹی چھوٹی پہاڑیوں، خوبصورت پتھروں سے سجایا جائے۔ اس ندی کے کناروں کو ہمارے کلچر کے نمونوں سے آراستہ کیا جائے اسی طرح چھوٹی خوبصورت کشتیوں کو ندی میں چلا کر تفریخ کیلئے اس کودلچسپ بنایا جائے تا کہ وہ نہ صرف ندی کے اجلے پانی میں چلتی ہوئی کشتی کا لطف اٹھائیں بلکہ ارد گرد کے پھیلے ہوئے ان خوبصورت نظاروں کو اور کلچر کے منا ظرے کو دیکھ کر بین الاقوامی سفاری (Safari World )ورلڈ کا مزہ اٹھا سکیں ۔ بنکاک چڑیا گھر کے دورے کے موقع پر وہاں کی سفاری ندی کے منظر نے راقم کو بہت متاثر کیا ۔ جس میں تفریح کے ساتھ بنکاک کی ثقافتی زندگی کی خوبصورت منظر کشی کی گئی تھی۔
اس کے علاوہ جانوروں اور پرندوں کے پنجروں کے اندر درختوں کی شاخوں کو خوبصورت رنگوں سے سجا کر پنجروں میں رکھا جائے۔ پنجروں کے اندر پتھروں سے چھوٹی چھوٹی پہاڑیاں بنائی جائیں اس کے اندر درخت لگائے جائیں اور اسکی زمین کو سر سبز بنایا جائے۔ اس سے اس کی اندرونی خوبصورتی کو چار چاند لگ سکتے ہیں ہر جانور کے پنجرے کے باہر اسکا آرٹیفیشل مجسمہ بنا کر لگایا جائے تا کہ دور سے دیکھ کر معلوم ہو سکے کہ اس میں کون سا جانور یا پرندہ ہے۔

Peshawar zoo chilya ghar kp govt 6

خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک عوامی شکایات کو اپنی مصروفیات پر ترجیح دیتے ہیں اور یہ اس کا ثبوت ہے کہ وہ اس عظیم منصوبے کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کیلئے وقتاً فوقتاً چڑیا گھر کے اچانک دورے کرکے منصوبے پر کام کا جائزہ لیتے ہیں اور اس میں مزید بہتری کیلئے ہدایات بھی دیتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کی خصوصیت ہے کہ وہ طویل المعیاد منصوبوں کو مختصر وقت میں پایہ تکمیل تک پہنچانے کا گربخوبی جانتے ہیں۔

12 فروری 2018 کو اس منصوبے کے افتتاح کے بعد لطف اٹھانے والے شہریوں نے چڑیا گھر کے پرندوں اور جانوروں کی جسطرح پزیرائی کی وہ لطف کی بجائے جانوروں کی ایزا رسانی اور چڑیا گھر انتظامیہ کی پریشانیوں میں بدل گئی۔
کون باشعور انسان ہوگا جو معصوم جانوروں کو کنکریاں اور پتھر مارے اور انہیں خوفزدہ کرے۔مہذب انسان اور ایک اچھے شہری ہونے کے ناطے ہم سبکو جانوروں کی حفاظت اور ان کے ساتھ اچھا برتاؤکرنا چاہئیے

پاکستان کی سرزمین دلکش مناظر سے آراستہ ہے اور وسیع حیاتیاتی انواع کو اپنے دامن میں سمیٹے ہوئے ہے جہاں نگاہوں کو راحتیں بانٹنے میں قدرت اتنی فیاض ہو وہاں مرجھائے ہوئے چہروں پرخوشیاں بکھیرنے میں ہم کیوں بخل سے کام لیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اورصوبائی قیادت خصوصاًوزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے وقت کے ساتھ ساتھ بڑی بڑی تبدیلیوں کے جو وعدے کئے وہ تیزی سے پایہ تکمیل تک پہنچانے میں مصروف ہیں اور ہماری دعا ہے کہ یہ حکومت جب اپنی مدت پوری کرے تو خیبر پختونخوا ایک ماڈل صوبے کی حیثیت اختیار کرچکا ہو۔آمین


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, مضامینTagged , , , , ,
8384