Chitral Times

Jul 1, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

ماں ……………دلشاد پری

Posted on
شیئر کریں:

ایک سیاہ اندھیری رات میں اللہ پاک نے ایک مجسمہ بنایا اور اسے فرشتوں کو دیکھایا،فرشتوں نے دیکھا کہ وہ ایک گوشت کا لوتھڑا ہے جس کے ہونٹوں کی جگہ محبت کے آدھ پھول کھلے ہوئے تھے۔جسکی آنکھوں کی جگہ محبت کے دو دیئے روشن تھے۔جس کے ہاتھوں میں محنت و مشقت کی انگنت لکیریں تھی۔جس کے جسم سے شفقت کی خوشبو آرہی تھی۔فرشتوں نے اللہ تبارک سے پوچھا ,,,یااللہ پاک یہ انسان نہی کیونکہ ایسی محبت انسانوں میں نہی،یہ فرشتہ بھی نہی پھر یہ کیا ہے؟اللہ پاک نے ایک نظر اس پہ ڈال کے فرمایا,,,یہ ماں ہے،،،،،

لفظ ماں ہی میں اتنی اپنائیت اور پیارپن ہے جس سے دل چاہتا ہے بار بار بولوں۔ماں ٹھنڈے چھاؤں کی مانند ہے۔جس طرح گرمی میں محنت و شاقہ کرنے کے بعد چند ساعت کے لئے ٹھنڈے چھاؤں کی ضرورت ہوتی ہے اس طرح ماں کے پیارو محبت کو انسان کی ضرورت ہوتی ہے۔چونکہ یہ ہفتہ ماں کے نام سے موسوم ہے تو اس خصوصی ہفتے کی مناسبت سے ایک کھوار( چترالی) غزل اپنی ماں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے سب قارئین کرام کی نظر کرنا چاہونگی۔۔۔۔۔

 

کیچہ ژانگ تا مقام تا ہے شان شیرین نان
جو دنیا ای ہمیش بو نوژان شیرین نان

موخوتے پورو کوئے وا سرمہ غیچھانتے
تا شفقت و نشان ہہ سورباند شیرین نان

سوت سالہ بیکو سوم مہ سکولوت اواؤ
تھے بستو دیتی ہہ کتا بان شیرین نان

اسکولو معاملہ مہ سوم کا شومے سیر
تن مالان بیزیمی پرائے فیزان شیرین نان

درست دنیا تا کوری بو افضل مہ اللہ
تہ چقہ کورا لیم نگہبان شیرین نان

قیامت و انوس تھے سوال مہ سار بوئے
قائی بوئے ہہ انوس تہ میزان شیرین نان

درست دونیو پورونیم تہ چقہ کورا لیم
بہشت و ای کونہ تا مکان شیرین نان


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, شعر و شاعری, کھوارسیکشن‎Tagged
21698