Chitral Times

Jun 30, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

جنرل عاصم منیر پاک فوج کے 17 ویں آرمی چیف کے طور پراپنے عہدے کا چارچ سنبھال لیا

Posted on
شیئر کریں:

جنرل عاصم منیر پاک فوج کے 17 ویں آرمی چیف کے طور پراپنے عہدے کا چارچ سنبھال لیا

اسلام آباد( چترال ٹایمز رپورٹ)جنرل قمر جاوید باجوہ نے کمان کی چھڑی جنرل عاصم منیر کو سونپ دی، جنرل عاصم منیر نے بطور 17ویں آرمی چیف پاک فوج کی کمان سنبھال لی۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اپنی 6 سالہ مدت ملازمت مکمل کر کے اپنے عہدے سے سبکدوش ہو گئے۔جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی سے متصل آرمی ہاکی گراؤنڈ میں پاک فوج میں کمان کی تبدیلی کی پْروقار تقریب ہوئی، جس میں تمام صوبوں کی ثقافت، لوک گیتوں اور ملی نغموں پر ملٹری بینڈز کی جانب سے خوبصورت دھنیں پیش کی گئیں۔چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے تقریب میں شرکت کی۔تقریب کے مہمان خصوصی جنرل قمر جاوید باجوہ کی جنرل عاصم منیر کے ہمراہ پنڈال آمد پر گارڈز نے انہیں سلامی دی جس کے بعد تلاوت کلامِ پاک سے تقریب کا آغاز کیا گیا جس کے بعد جنرل قمر جاوید باجوہ کو الوداع گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اعزازی گارڈ کا معائنہ کیا، اعزازی گارڈ نے سلامی کے چبوترے کے سامنے سے مارچ پاسٹ بھی کیا۔تقریب کے شروع میں پاک فوج کے سبکدوش ہونے والے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ اور جنرل عاصم منیر نے یادگار شہداء پر حاضری دی، جہاں پر شہداء کے لیے دعا کی گئی۔اعزازی شمشیر یافتہ جنرل سید عاصم منیر کمان کی تبدیلی کی تقریب میں فور اسٹار جنرل کے شولڈر رینکس اور کالر میڈل لگا کر شریک ہوئے۔

chitraltimes gen asim munir new coas pakistan

جی ایچ کیو میں منعقدہ تقریب میں تمام مسلح افواج کے سربراہان، اعلیٰ سول، فوجی افسران شریک ہوئے، پْروقار تقریب میں سفارتکار اور صحافیوں نے بھی شرکت کی۔ اس کے علاوہ وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری، وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللّٰہ، وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے بھی تقریب میں شرکت کی۔جنرل قمر جاوید باجوہ نے کمان دینے سے پہلے الوادعی خطاب کیا اور کہا کہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی ملک اور فوج کے لیے مثبت ثابت ہو گی، وہ فوج کی کمان ایک مایہ ناز اور قابل سپوت کے سپرد کر کے ریٹائر ہو رہے ہیں۔تقریب کے اختتام پر جنرل قمر جاوید باجوہ نے کمان کی چھڑی نئے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کو سونپی اور انہیں گلے لگا کر مبارک باد بھی دی۔جنرل عاصم منیر اعزازی شمشیر یافتہ، ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس، آئی ایس آئی کے سربراہ، کور کمانڈر گوجرانوالہ رہ چکے ہیں۔جنرل عاصم منیر کو 2017 کے اوائل میں ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس تعینات کیا گیا۔اکتوبر 2018 میں ان کو آئی ایس آئی کا سربراہ بنا دیا گیا، تاہم 8 ماہ کی مختصر مدت کے بعد ان کی جگہ جنرل فیض حمید کو ڈی جی آئی ایس آئی مقرر کر دیا گیا۔

 

بطور لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر 2 سال تک کور کمانڈر گوجرانوالہ رہے جس کے بعد وہ جی ایچ کیو راولپنڈی میں بطور کوارٹر ماسٹر جنرل اپنی خدمات سر انجام دے چکے ہیں۔جنرل عاصم منیر پہلے آرمی چیف ہوں گے جو ملٹری انٹیلی جنس اور آئی ایس آئی کے سربراہ رہ چکے ہیں، وہ پہلے آرمی چیف ہیں جو اعزازی شمشیر یافتہ ہیں۔نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر مثالی یادداشت کے حامل اور حافظِ قرآن بھی ہیں۔انہوں نے بطور لیفٹیننٹ کرنل اپنے شوق کے باعث 38 سال کی عمر میں حفظِ قرآن کی سعادت حاصل کی۔پاکستان کی 75 سالہ تاریخ میں پاک فوج کی کمان کس کس کے ہاتھ میں کتنی مدت کیلئے رہی؟1972 میں تعینات ہونے والے جنرل ٹکا خان کی سربراہی سے قبل آرمی چیف کا عہدہ کمانڈر انچیف کے طور پر جانا جاتا تھا،1947 سے 1972 تک پاک آرمی کے 6کمانڈرانچیف رہے،ملک کے سب سے پہلے کمانڈر انچیف کا نام جنرل سر فرینک میسروی تھا۔دوسرے کمانڈر انچیف جنرل ڈگلس گریسی نے 1948 سے لے کر اپریل 1951 تک اپنی ذمے داریاں ادا کیں، 1951 میں تعینات ہونے والے جنرل ایوب خان پاکستان کے پہلے فور سٹار جنرل اور فیلڈ مارشل تھے۔1958 میں تعینات ہونے والے کمانڈر انچیف جنرل موسیٰ خان 8 سال تک تعینات رہے،

 

ملک کے پانچویں آرمی چیف جنرل یحییٰ خان 18 ستمبر 1966 سے 20 دسمبر 1971 تک ملک کے سپہ سالار رہے۔چھٹے کمانڈر انچیف جنرل گل حسن خان قومی تاریخ کے سب سے مختصر مدت ایک سال کے لیے فوجی سربراہ بننے والی شخصیت ہیں، جو 20 دسمبر 1971 سے 2 مارچ 1972 تک فوجی سربراہ رہے۔یکم مارچ 1976 کو جنرل ضیاالحق کو اس وقت کے وزیرِ اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے آرمی چیف تعینات کیا،

 

جنرل ضیاء الحق نے پانچ مئی 1977 کو مارشل لاء لگایا جس کے بعد ذوالفقار علی بھٹو کو بھانسی دے دی گئی۔جنرل ضیاء نے پاکستان کی تاریخ میں سب سے طویل عرصے یعنی 11 سال سے زائد تک آرمی چیف کا عہدہ سنبھالا تھا۔17 اگست 1988 کو جنرل ضیاء الحق کی طیارہ گرنے سے ہلاکت کے بعد جنرل اسلم بیگ ملک کے 9 ویں آرمی چیف بنے تھے انہوں نے اگست 1988 سے لے کر اگست 1991 تک اپنی ذمہ داریاں ادا کیں۔جنرل آصف نواز کو 16 اگست 1991 کو تعینات کیا گیا، انہوں نے جنوری 1993 تک اپنی ذمے داریاں ادا کیں، جنرل عبدالوحید کاکڑ 1993 سے جنوری 1996 تک تعینات رہے۔13ویں آرمی چیف پرویز مشرف اکتوبر 1998 سے لے کر نومبر 2007 تک پاک فوج کے سربراہ رہے،

 

جنرل اشفاق پرویز کیانی 2007 سے نومبر 2013 تک فوج کے سپہ سالار رہیجبکہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نومبر 2013 سے نومبر 2016 تک فرائض انجام دیے۔ملک کے 16 ویں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اپنا عہدہ نومبر 2016 کو سنبھالا تھا،جو 29 نومبر 2022 تک آرمی چیف رہے۔

 

کمانڈ تبدیلی کی تقریب، سابق آرمی چیف جنرل(ر) راحیل شریف شرکاء کی توجہ کا مرکز بنے رہے

اسلام آباد(سی ایم لنکس)پاک فوج کے کمان کی تبدیلی کی تقریب کے دوران سابق آرمی چیف جنرل(ر) راحیل شریف شرکا کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔تفصیلات کے مطابق جی ایچ کیو میں ہونے والی پاک فوج کے کمان کی تبدیلی کی تقریب میں سابق آرمی چیف جنرل(ر) راحیل شریف شرکا کی توجہ کا مرکزبنے رہے۔تقریب میں حاضر سروس، ریٹائرڈ افسران، خواتین سمیت دیگر نے راحیل شریف کے ساتھ تصاویر بنوائیں۔سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ اشفاق پرویزکیانی کی بھی تقریب میں شرکت کی جبکہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، مسلح افواج کے سربراہان، سینئرحاضرسروس اورریٹائرڈفوجی افسران بھی شریک ہوئے۔پروقار تقریب میں سبکدوش جنرل قمرجاوید باجوہ نے نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو پاک فوج کی کمان سونپ دی اور سیدعاصم منیر چھڑی ہاتھ میں تھام کر مسلح افواج کے سترویں آرمی چیف بن گئے۔

 

قمر جاوید باجوہ مکمل پروٹوکول کے ساتھ جی ایچ کیو سے رخصت

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ)سبکدوش آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ کو پْرتپاک انداز میں جی ایچ کیو سے رخصت کیا گیا آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور جنرل ساحر شمشاد نے انہیں رخصت کیا۔ سبکدوش آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ کو پْرتپاک انداز اور پورے پروٹوکول کیساتھ جی ایچ کیو سے رخصت کیا گیا۔ پاک فوج کے نئے سپہ سالار جنرل عاصم منیر اور چیفس آف جنرل اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے انہیں رخصت کیا۔اس موقع پر ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر، ڈی جی آئی ایس آئی اور اعلیٰ فوجی افسران بھی موجود تھے جب کہ جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ جی ایچ کیو سے رخصتی کے وقت اپنے سیکیورٹی اسٹاف سے بھی ملے۔اس موقع پر سابق آرمی چیف قمر باجوہ نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک و قوم کیلیے جو ہو سکتا تھا وہ کیا اور اس سے مطمئن ہوں۔ جنرل عاصم منیر بہترین آفیسر ہیں اب کمانڈ ان کے حوالے ہے۔واضح رہے کہ آج صبح کمانڈ کی تبدیلی کی پروقار تقریب ہوئی جس میں جنرل قمر جاوید باجوہ نے جنرل عاصم منیر کو کمانڈ چھڑی دی۔

 

صدر نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں 3 ایڈیشنل ججز کی مستقلی کی منظوری دیدی

اسلام آباد(سی ایم لنکس)صدرِ مملکت عارف علوی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں 3 ایڈیشنل ججز کی مستقلی کی منظوری دے دی۔جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان اور جسٹس ارباب محمد طاہر کی بطور ایڈیشنل جج مستقلی کی منظوری دی گئی ہے۔جسٹس سمن رَفعت امتیاز کی بھی اسلام آباد ہائی کورٹ میں بطور ایڈیشنل جج مستقلی کی منظوری دی گئی ہے۔صدرِ مملکت نے مستقلی کی منظوری آئین کے آرٹیکل 175 اے 13 کے تحت دی ہے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
68615