Chitral Times

چترال میں این جی اوزکا کردار مسلمہ ہے۔۔شاہ سعود ڈپٹی کمشنراپر چترال

اپر چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) ڈپٹی کمشنر اپر چترال شاہ سعود نے کہا ہے کہ چترال میں این جی اوز کا کردار مسلمہ ہے کہ جنکی کاوشوں سے چترال کے دورآفتادہ اور پسماندہ علاقے ترقی کی راہ پر گامزن ہیں ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعرات کے روز بیا رلوکل سپورٹ آرگنائزیشن (بی ایل ایس او) کے نئے دفترکے افتتاح کے موقع پر بونی میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے بی ایل ایس او کی علاقے کیلئے خدمات کو سراہا اور اپنی طر ف سے آرگنائزیشن کے ساتھ ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کی۔ ڈی پی اواپر چترال اور علاقے کے معززین بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر نے کہا کہ پائیدار ترقی کے لیے ہم سب کو اپنی اپنی بساط کے مطابق کوشش کرنی چاہیے انہوں نے کہا کہ چترال کے لوگ انتہائی مہذب اوراچھے اخلاق کے ساتھ ان میں رضاکارانہ خدمات کا جذبہ قابل تعریف ہے۔ انھوں نے بھی اپنی طرف سے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔


اس سے قبل منیجر BLSO شیرافضل نے بتایا کہ علاقے کے تمام خواتین و حضرات BLSO کے ساتھ بھرپور تعاون کررہے ہیں انہی کی وجہ سے آج ہم BLSO کے لیے مستقل آفس کا بندوبست کیا ہے اس لیے ہم علاقے کے تمام اسٹیک ہولڈرز کا شکریہ ادا کرتے ہیں انھوں نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔اس سے قبل ڈپٹی کمشنرنے تختی کی نقاب کشائی کرکے دفترکا باقاعدہ افتتاح کیا۔
یادرہے کہ بیار لوکل سپورٹ آرگنائزیشن کا قیام 2005 کو علاقے کے مرد وخواتین نے ملکرعمل میں لائے تھے۔ یہ کمیونٹی آ رگنائزیش سرکاری، غیر سرکاری اور اپنی مدد آپ کے تحت علاقے کی پائیدار ترقی کے لیے کام کررہی ہے۔جس کیلئے آج مستقل دفترکا قیام عمل میں لایا گیا۔

blso office upper chitral 2 1
blso office upper chitral 1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
38081

اپرچترال؛ سینیٹرمولانا عطاالرحمن کی موجودگی میں درجنوں افراد کا جے یوآئی میں شمولیت کااعلان

اپرچترال (چترال ٹائمز رپورٹ ) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے صوبائی امیر سینیٹر مولانا عطاالرحمن ودیگر قائدین تنظیمی دورے پر اپر چترال پہنچ گئے ہییں جہاں ایک شمولیتی تقریب میں مختلف پارٹیوں سے درجنوں افراد اپنے خاندانوں سمیت جمیعت علماء اسلام اپرچترال میں شمولیت اختیار کی۔یہ بات جے یوآئی اپرچترال کی طرف سے جاری ایک پریس ریلیز میں کیا گیا۔

دورے میں صوبائی قیادت سینٹرمولانا عطاء الرحمن صوبائی امیرکے علاوہ مولانا عطا الحق درویش ناظم عمومی اور مفتی فضل غفور صوبائی نائب امیر بھی ان کے ہمراہ ہے ۔ اپرچترال آمد کے موقعے پر درجنوں افراد اپنے خاندانوں سمیت جمعیت کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ضلعی امیر مولانا شیر کریم شاہ اور ضلعی کابینہ تحصیل اور یو سی أمرا اور نظماء اور کارکنوں کی بڑی تعداد کے موجودگی میں اپنی اپنی پارٹیوں سے مستعفی ہوکر جمعیت علماء اسلام اپرچترال میں شمولیت اختیار کی ۔اس موقع پر صوبائی امیر نے ان کو علماء حق کے ساتھ شمولیت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

attaur rehman senator jui chitral visit2
attaur rehman senator jui chitral visit1
attaur rehman senator jui chitral visit
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
38075

عید کے بعد سیاحتی پابندیاں اُٹھانے کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔۔ ہوٹل ایسوسی ایشن چترال

چترال ( محکم الدین ) چترال کے سیاحت سے وابستہ افراد نے وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان کی طرف سے عید الاضحی کے بعد سیاحتی پابندیاں اُٹھانے کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے ۔ اور ہوٹل مالکان ، ٹرانسپورٹرز ، مصنوعات اور کاروبار سے وابستہ افراد نے انتہائی خوشی اور مسرت کا اظہار کیا ہے ۔ مہتاب ضیاب اور کالاش ویلیز کے ہوٹل ایسوسی ایشن کے عہدہ داران شیر وزیر خان ، جمشید احمد ، اشفاق احمد ساگر و دیگر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ۔ کہ وزیر اعلی نے گذشتہ دنوں سوات میں اپنے دورے کے دوران سیاحتی مقامات کو کھولنے اور پابندیاں اُٹھانے کے حوالے سے جو اعلان کیا ہے ۔ اس سے چترال بھر میں سیاحتی روزگار سے منسلک افراد کی زندگی میں ایک نئی امید پیدا ہوئی ہے ۔ کیونکہ کرونا وائرس کی وجہ سے سیاحت پر پابندی سے لوگ فاقوں کا شکار ہو چکے ہیں ۔ اور ہوٹلوں کے مالکان ملازمین کی تنخواہوں اور کرایوں کے نیچے دب کر رہ گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال ایک سیزنل سیاحتی علاقہ ہے ۔ جہاں گرمیوں کے تین چار مہینے سیاح آتے ہیں ۔ جن کی آمدنی سے مقامی ہوٹل ٹرانسپورٹ اور کاروبار آباد ہیں ۔ اور اسی پیسے کے گردش سے تمام لوگوں کے چولہے جلتے ہیں ۔ اس لئے سیاحت کی بندش کے اثرات کسی ایک طبقے یا کمیونٹی کو متاثر نہیں کرتے ، بلکہ اس سے سب کا نقصان ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ہوٹل مالکان نے کرونا وبا کے دوران حکومت کے تمام احتیاطی تدابیر پر عمل کیا ۔ کاروبار مکمل طور پر بند کی ۔ اور انتظامیہ چترال کی طرف سے این او سی لے کر آنے والے سیاحوں کو بھی اپنے ہوٹلوں میں قیام کرنے کی اجازت نہیں دی ۔ لیکن اب حالات بھی بدل گئے ہیں ۔ اس لئے وزیر اعلی خیبر پختونخوا کی طرف سے سیاحت کو ایس او پیز کے تحت کھولنے کا اعلان قابل قدر ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ وزیر اعلی نے سیاحت کو ترقی دینے کیلئے سوات میں کئی سڑکوں کی تعمیر کا افتتاح کیا ۔ لیکن چترال اور خصوصا کالاش وادیوں کے لوگ کا لاش ویلیز روڈ کے افتتاح کیلئے وزیر اعلی کا شدت سے انتظار کر رہے ہیں ۔ جس کی خوشخبری معاون خصوصی وزیر اعلی خیبر پختونخوا وزیر زادہ نے دیا تھا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ سیاحت کی ترقی سیاحوں کو سہولت دینے سے ہی ممکن ہے ۔ اور سب سے بڑی سہولت سیاحوں کو روڈ تعمیر کرکے ہی دی جا سکتی ہے ۔ اس لئے کالاش ویلیز روڈ کی تعمیر بلا تاخیر شروع کی جائے ۔ انہوں نے عید الاضحی کے بعد ٹورزم پر پابندی اُٹھانے کے اعلان کو سراہا ۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
38072

رحمت جہان نے خودکشی نہیں کی بلکہ کھائی میں گرکرشہادت کا رتبہ پایا۔۔خوش جہان

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) مروئے پائین میں بدھ کے روز مبینہ طور پر خودکشی کرنے والے رحمت جہان ولد غلام جلیل کے بڑے بھائی خوش جہان ولد غلام جلیل نے جمعرات کے روز ایک تردیدی بیان میں کہا ہے کہ ان کے بھائی نے بے روزگاری، غربت اور افلاس کے ہاتھوں خودکشی نہیں کی بلکہ ناگہانی طور پر گہری کھائی میں گرکر شہادت کا رتبہ پایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جس شخص کے ذریعے ان کے بھائی کی موت کی خبر کو غلط رنگ دے کر شائع کیا گیا، وہ ناقابل اعتبار شخص ہے اور میرے خاندان کے ساتھ رنجش رکھتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایک شخص بیک وقت ورکوپ (تورکھو)اور مروئے میں 100جریب سے ذیادہ زرعی اراضی کا مالک اور بینک اکاونٹ ہولڈر ہو، کیسے غربت کے ہاتھوں مجبور ہوکر خودکشی کرسکتا ہے۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
38064

موجودہ حکمران ناکام ہوچکے ہیں اور لوگ اے این پی کی طرف دیکھ رہے ہیں۔۔خدیجہ بی بی

چترال(چترال ٹائمز رپورٹ )عوامی نیشنل پارٹی خیبر پختونخوا کے نائب صدر خدیجہ بی بی نے پارٹی کارکنان پر زور دیا ہے کہ وہ عوامی رابطے کی مہم میں بھرپور حصہ لے کر چترال کو اےاین پی کا گڑھ بنادیں کیونکہ موجودہ حکمران ناکام ہوچکے ہیں اور لوگ فخر افغان باچا خان کی اس پارٹی کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ چترال میں پارٹی کی تنظیمی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اےاین پی کے دور حکومت میں چترال میں ریکارڈ تعداد میں ترقیاتی منصوبے شروع کئے گئے تھے اور چترال کے قدر دان اور احسان شناس عوام کے پاس جا کر انہیں اس پارٹی کے پرچم کے نیچے جمع کرنے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر تنظیم سازی سمیت مختلف کمیٹیوں کی تشکیل اور انہیں ذمہ داریوں کی تفویض کا کام بھی مکمل ہوا۔ خدیجہ بی بی نے 26 جولائی کو پارٹیص کی سب یوم تاسیس کے موقع پر گھروں، بازاروں اور گاڑیوں کو سرخ جھنڈوں سے سجانے کی بھث ہدایت کردی۔

anp khadija chitral1 1
anp khadija chitral2
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں
38056

شندور چترال کا اٹوٹ انگ اورتاریخی وقانونی مقبوضہ ومملوکہ جائیداد ہے۔بارایسوسی ایشن

چترال(نمائندہ چترال ٹائمز) ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن لوئر چترال کا ایک ہنگامی خصوصی اجلاس گزشتہ دن زیر صدارت صدر بار ایسوسی ایشن چترال نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ منعقد ہوا۔اس خصوصی اجلاس کا مقصد شندور ہندراب نیشنل پارک سے پیدا شدہ صورت حال تھا۔اجلاس میں تفصیلی غوروخوص کے بعدمندرجہ ذیل قراردیں منظور کیں۔
1۔ یہ کہ شندور چترال کا اٹوٹ انگ اور تاریخی وقانونی طورپر مقبوضہ ومملوکہ جائیداد ہے۔
2۔ یہ کہ وفاقی حکومت کی طرف سے ایک غیر قانونی نوٹفیکیشن کے ذریعے شندور کو گلگت بلتستان میں ظاہر کرکے حندراب شندور نیشنل پارک قرار دینا نہ صرف آئین پاکستان کی خلاف ورزی ہے بلکہ زمینی حقائق کے برعکس ہونے کے ساتھ ساتھ تاریخی اور عدالتی فیصلہ جات کی بھی منافی ہے۔
3۔ یہ کہ قرار پایا کہ شندور خیبر پختونخواہ کا حصہ ہے لہذا وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا جاتا ہے کہ شندور کے نام کو حندراب شندور نیشنل پارک کے نقشے سے حذف کیا جائے اور موجودہ غلط مرتب شدہ نقشے کی درستگی کی جائے۔
4۔ یہ کہ اجلاس میں بھی قرار پایا کہ ضرورت پڑنے پر متنازعہ نوٹفیکیشن کی منسوخی اور غلط نقشے کو منسوخ کرنے کے لئے ڈسٹرکٹ بارایسوسی ایشن چترال(لوئر)عدالتی چارہ جوئی کابھی حق رکھتا ہے۔

district bar chitral ijlas shandur park2 1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
38051

چترال چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر اہتمام اکنامک ڈیویلپمنٹ فورم کا اجلاس

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) چترال چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر اہتمام منعقدہ اکنامک ڈیویلپمنٹ فورم کے اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ لواری ٹنل کی تکمیل اور چترال کو سی پیک کا مجوزہ متبادل روٹ بنانے کے تناظر میں پیدا شدہ صورتحال میں معاشی سرگرمیوں کو مستحکم بنیادوں پر استوار کرنے اور علاقے میں ترقی و خوشحالی کو یقینی بنانے کے لیے ترقی کے تمام سیکٹروں کو ایک پلیٹ فارم پر اپنی قوت اور وسائل کو مجتمع کرنا ہے۔

بدھ کے دن ڈی سی آفس کے کانفرنس روم میں منعقد اس اجلاس کی صدارت ڈی سی لویر چترال نوید احمد کررہے تھے۔ چترال چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سرتاج احمد خان نے کہا کہ یہ اجلاس چند ماہ پہلے پشاور میں منعقدہ اجلاس کا تسلسل ہے جس میں ترجیحات کے تعین کے بعد کمیٹیاں تشکیل دی گئی تھیں۔ اجلاس میں گہیریت کے مقام پر اکنامک ڈیویلپمنٹ زون کے قیام سےبتایا گیا کہ آئندہ چند مہینوں میں اس کے افتتاح کے بعد معاشی سرگرمیوں کا آغازبڑے بیمانے پر ہوگا۔ نوجوانوں کی اسکل ڈیویلپمنٹ، خواتین کے لیے الگ فورم اور ہنر سیکھنے کے مواقع فراہم کرنے، چترال میں میں معدنیات کی لیزنگ کے لیے بلاکوں کا خاتمہ، ارندو اور شاہ سدیم میں کسٹم اسٹیشنز کا قیام جیسے امور پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ اسی طرح ٹورزم، زراعت کے شعبے پر توجہ اورلینڈ ریکارڈ کی آپریشن کا معاشی سرگرمیوں پر اثرات کا بھی جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں ADC حیات شاہ، سیٹلمنٹ آفیسر فداءالکریم، اے سی ریونیو شہزاد، ڈسٹرکٹ آفیسر سوشل ویلفیئر،اسپیشل ایجوکیشن اینڈ ویمن ایمپاورمنٹ نصرت جبین, TMO چترال مفتاح الدین، ایس ڈی ایف او عمیر نواز قریشی، سی ڈی پی او چترال، اے اےسی دروش عبدالحق، AKRSPکے انجینئر ضیاء اللہ، ACTEDکے ایریا کوآرڈینیٹر علی نگاہ، اے اے سی فیاض، دروش تجار یونین کے صدر گل نواز قریشی، چترال تجار یونین کے صدر شبیر احمد، ٹی ایم او دروش کریم اللہ اور چترال پریس کلب کے صدر ظہیر الدین اور دوسروں نے شرکت کی۔

chamber of commerce chitral meeting economic 1
chamber of commerce chitral meeting economic1 1
chamber of commerce chitral meeting economic6 1
chamber of commerce chitral meeting economic33 1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
38037

مروئے پائین میں بے روزگاری سے تنگ شخص نے خودکو پہاڑی سے گراکر خودکشی کرلی

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) مروئے پائین کی رہائشی رحمت جہان ولد غلام جلیل نے بے روزگاری اور عید الاضحی کے موقع پر بیوی اور بچوں کی خریداری کی فرمائش پوری نہ ہونے کی وجہ سے زندگی سے خلاصی حاصل کرلی اور مبینہ طور پراپنے آپ کو پہاڑی سے گراکر موت کو گلے لگالیا۔ گاؤں کے ایک معروف سماجی شخصیت مقصود علی نے بتایاکہ جوانسال رحمت جہان عرصہ دراز سے بے روزگار تھے اور گھریلو اخراجات پوری نہ ہونے کی وجہ سے وہ پریشان حال زندگی گزار رہے تھے۔ وہ چار بچوں کا باپ اور واحد کفیل تھے۔

دریں اثنا تورکہورائین کے مقام پر ایک خاتون کی تشدد زدہ لاش ملی ہے جس کو پولیس اپنی تحویل میں لیکر پوسٹ مارٹم کیلئے بونی منتقل کردیا ہے ۔ اورساتھ تفتیش بھی شروع ہے ۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
38035

جے یوآئی کے صوبائی امیر سینیٹر مولانا عطاالرحمن تنظیمی دورے پرچترال پہنچ رہے ہیں۔۔انعام میمن

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے صوبائی امیر سینیٹر مولانا عطاء الرحمن اور جنرل سیکرٹری مولانا عطاء الحق درویش صوبائی مجلس عاملہ کے ارکان کے ہمراہ پارٹی کی تنظیمی دورے پر جمعرات کے روز چترال پہنچ رہے ہیں۔ جے یو آئی لویر چترال کے جنرل سیکرٹری حافظ انعام میمن کی طرف سے شدہ پریس ریلیز کے مطابق صوبائی امیر اپنی ٹیم کے ہمراہ لویر چترال کے مجلس عاملہ کے اراکین سے خصوصی ملاقات کریں گے۔ انہوں نے پارٹی کارکنان کی طرف سے صوبائی قیادت کی چترال آمد کا خیر مقدم کرتے ہوئے انہیں خوش آمدید کہا ہے۔

attaur rehman senator
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
38028

چکدرہ۔چترا ل سی پیک روٹ ختم کرنے کے فیصلے کے خلاف احتجاجی تحریک شروع کرینگے،سلیم خان

منصوبہ ختم کرکے لاکھوں لوگوں کے ساتھ زیادتی کی گئی،ایک ضلع کو نوازنے کے لئے 4اضلا ع کی قربانی کسی صورت قبول نہیں

پشاور(نمائندہ چترال ٹائمز)  سابق صوبائی وزیر اور پیپلز پارٹی ضلع چترال کے صدر سلیم خان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی موجود ہ حکومت نے سی پیک کے متبادل روٹ چکدرہ۔ چترال۔شندور روڈ کے منظور شدہ منصوبے کو سردخانے میں ڈال کر چکدرہ۔ سوات ایکسپریس وے پر کام کرنے کا فیصلہ کرکے دیر اور چترال کے 50لاکھ لوگوں پر ترقی کے دروازے بند کرنے کی دانستہ کوشش کی ہے جس کی ہم نہ صرف شدیدمذمت کرتے ہیں بلکہ اس ناانصافی کے خلاف احتجاجی تحریک شروع کرنے پر بھی غور کرسکتے ہیں۔

پشارو پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا سابقہ وزیر اعظم نواز شریف کے دور حکومت میں سی پیک کے متبادل روٹ کے طور پر چکدرہ۔چترال۔گلگت منصوبے کو نہ صرف ڈئزائن کیا گیا بلکہ منصوبے کو بطورسی پیک متبادل روٹ کے ایکنک سے منظور کرایا گیا،تاہم الیکشن کے بعد برسراقتدار آنے والی تحریک انصاف کی حکومت نے چترال اور مالاکنڈ ڈویژن کے عوام کی پسماندگی دور کرنے کے لئے تجویز کردہ منصوبے پر عملدرآمد تیزکرنے کے بجائے منصوبے کو سرد خانے میں ڈالنے کے ساتھ ساتھ چترال کی ترقی کے لئے منظور شدہ کئی اور ترقیاتی منصوبے سالانہ ترقیاتی پروگرام سے نکال دیا اور بلاخر چکدرہ۔چترال۔گلگت روڈ منصوبے کو حکومتی ترجیحات میں سے ہی نکال باہر کرکے سوات موٹروے کا فیز ٹو بنانے کا اعلان کیا ہے۔

سابق صوبائی وزیر نے کہا کہ ہم سوات کی ترقی کے خلاف نہیں، لیکن مالاکنڈ ڈویژن کے پسماندہ ترین اضلاع دیر اور چترال کی قیمت پر سوات کی ترقی غیر منصفانہ تصور ہوگا۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر چکدرہ۔چترال۔گلگت منصوبے پر کام شروع کیا جائے تاکہ مالاکنڈ ڈویژن کے پسماندہ اضلاع  کے عوام پر بھی ترقی کے دروازے کھل سکیں۔انہوں نے اعلان کیا کہ عید کے بعد ضلع چترال بالا،چترال پائین،دیر بالا اور دیر پائیں سے تعلق رکھنے والے سیاسی جماعتوں کے رہنماوں اور سول سوسائٹی مل بیٹھ کر اس حق تلفی کے خلاف لائحہ عمل طے کریں گئے اور مطالبہ تسلیم نہ کرنے کی صورت میں چکدرہ کے مقام پر یا وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں احتجاجی دھرنا شروع کرنے کے بارے میں مشاورت کرینگے

سابق صوبائی وزیر نے ضلع چترال بالاکے عوام کی ملکیتی چراگاہ شندور کو گلگت بلتستان کی حدود میں شامل کرکے ہنڈراب۔شندور نیشنل پارک  بنانے کے وفاقی حکومت کے منصوبے کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شندور صدیوں سے چترالی کے عوام کی ملکیت ہے اور چترال کے عوام شندور کی ملکیت سے کسی صورت دستبردار ہونے کو تیار نہیں۔انہوں نے کہا وفاقی حکومت گلگت بلتستان کے الیکشن میں سیاسی فوائدسمیٹنے کی خاطر اس قسم کے غیر دانشمندانہ فیصلوں سے گریز کرے۔

salim khan ex minister press confrence 1
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
38024

چکدرہ چترال ہائی وے پراجیکٹ کو بحال کیا جائے۔۔۔ہدیہ الھادی پاکستان چترال

دروش(چترال ٹائمز رپورٹ ) دروش میں  آل پارٹیز کا ایک ہنگامی اجلاس زیر اہتمام ہدیتہ الھادی پاکستان   بمقام  دروش زیر صدارت مرکزی نائب امیر ہدتیہ الھادی پاکستان رضیت با اللہ منعقد ہوا۔ جس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف اور سابق وزیر اعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک کے دورہ بیجنگ میں چکدرہ چترال شندور روٹ کو سی پیک متبادل روٹ ڈکلئیر  کیا گیا تھا۔  جس پر فوری طور پر کام کا آغاز بھی ہونا تھا لیکن بد قسمتی سے کام کا آغاز ابھی تک نہیں ہوا۔

اجلاس میں امیرجمعیت علما اسلام تحصیل دروش مولانا محمد آمین ، امیر جماعت اسلامی تحصیل محمد عالم خان ،نائب امیر تحصیل دروش نقیب اللہ ،مولانا خان شرین جنرل سیکرٹری ہدیتہ الھادی دروش،قسور اللہ قریشی سابق ناظم ،اکرام حسین ایڈوکیٹ صدر دروش بار ، زمرت شاہ ایڈوکیٹ ،(ر) صوبیدار عبدا لرشید  عوامی نیشنل پارٹی، عمران الملک جنرل سیکرٹری پاکستان مسلم لیگ (ن) نے شرکت کیں۔ اور ان اطلاعات پر افسوس کا اظہار کیا کہ  اب اس  پراجیکٹ کو ختم  کیا جارہا ہے ۔مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ سی پیک خالی ایک روڈ نہیں بلکہ بہت سارے ترقیاتی کاموں کا مجموعہ ہے۔ مقررین نے  حکومت سے مطالبہ کیا  کہ اس منصوبے کو کسی بھی صورت ختم نہیں کیا جائے کیونکہ اس  پراجیکٹ کے ختم ہونے سے اس پورے خطے کو شدید معاشی  نقصان کا اندیشہ ہے  اور ساتھ ساتھ سنٹرل  ایشا  (چترال تاجکستان) کیلئے بھی جو روڈ بننا تھا اس پر بھی برا اثر پڑے گا۔ ہم   صوبائی اور مرکزی حکومت کو اگاہ کرتے ہیں  کہ دیر اپر ، دیر لوئیر  ، باجوڑ  چترال لوئیر اورچترال اپر کے لاکھوں عوام ساتھ ہونے والی اس  زیادتی  پر شدید احتجاج کیا جائے گا۔  

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں
38017

اپر چترال کے سڑکوں کی مرمت کی مدمیں چارکروڑروپے فائلوں میں خرچ ہوئےنوٹس لیا جائے۔ رامداسی

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق ضلعی صدر ابولائس رامداسی نے کہا ہے کہ محکمہ سی اینڈ ڈبلیواپر چترال کے زیر انتظام مختلف سڑکوں کی مرمت اور بحالی کے نام پرفائلوں میں کروڑوں روپے ایک سال کے اندر خرچ ہوئے مگر عوام کو کوئی ریلیف نہیں ملا جوانصاف اور کرپشن فری حکومت کے دعویداروں کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی ضلع چترال کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری سید سردارحسین کے ہمراہ ایک اخباری بیان میں انھو ں نے کہا کہ ایم اینڈ آر کی مد میں سال 2019-20کی بجٹ میں بونی شندور روڈ کیلئے ایک کروڑ پینتالیس لاکھ روپے ٹینڈر ہوئے تھے اسی طرح تحصیل موڑکہو تورکہو کیلئے ایک کروڑ پینتیس لاکھ رروپے جبکہ بونی مستوج فیڈریلائز روڈ کیلئے ایک کروڑ بیس لاکھ روپے الگ ٹینڈر ہوئے تھے۔ مگرمحکمہ اور ٹھیکہ داروں کی ملی بھگت سے چارکروڑ روپے کی خطیررقم غائب ہوگئے۔ ان میں چوہترلاکھ روپے ترکول کی مرمت کیلئے بھی مختص تھے۔مگر ترکول کی مرمت تو درکنار اپر چترال کے ہیڈ کوارٹر بونی پل کے سامنے مستوج روڈ کی ناگفتہ بہہ حالت بھی ان کے نظروں سے اوجھل ہے۔ جہاں روڈ سلائڈنگ اورزمین سرکنے کی وجہ سے کسی بھی وقت حادثہ کا خدشہ ہے۔

انھوں نے مذید کہا کہ چند افراد محکمہ پر قابض ہوچکے ہیں۔ جن کی ملی بھگت سے قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کے ساتھ نوزائدہ ضلعے کے عوام کو بھی چونا لگایاجارہاہے۔

پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماوں نے تحریک انصاف کے صوبائی حکومت سے مذکورہ خطیر رقوم کے ضیاع کا نوٹس لینے اور ملوث اہلکاروں سے ریکوری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بصورت دیگرمحکمہ کے خلاف زبردست عوامی احتجاج اورعدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
37984

مولانا چترالی نے”تحفظ ناموسِ امہات المومنینؓ،اہلِ بیت، خلفائے راشدینؓ ترمیمی بل اسمبلی میں جمع کرادی

اسلام آباد (چترال ٹائمز رپورٹ ):قومی اسمبلی میں جماعت اسلامی پاکستان سے چترال سے تعلق رکھنے والے ممبرقومی اسمبلی مولانا عبد الاکبر چترالی نے  امہات المومنینؓ، اہلِ بیت، خلفائے راشدینؓ، صحابہ کرامؓ کی توہین کرنے والے افراد کو سخت سزا دلوانے لیے مجموعہ تعزیراتِ پاکستان (ایکٹ ۵۴ بابت ۰۶۸۱ء) کی دفعہ 298.A اور مجموعہ ضابطہ فوجداری ۸۹۸۱ء (ایکٹ نمبر ۵، بابت ۸۹۸۱ء) کے شیڈول میں ترامیم پر مبنی ترمیمی بل قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرا دیا ہے 

اس بل پر ان کے ساتھ متحدہ مجلس عمل پاکستان کے دیگر ممبران صلاح الدین ایوبی،مولانا عصمت اللہ،زاہد اکرم خان درانی،مفتی عبدالشکور،سید محمود شاہ جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے ممبران انجینئر عثمان خان ترکئی،مجاہد علی نے بھی بل پر دستخط کیے ہیں۔

یہ بل قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط مجریہ 2007ء کے قاعدہ 118 کے تحت نجی ارکان کے بل کے طور پر جمع کرایا گیا ہے۔

پارلیمنٹ سے منظور ہونے کی صورت میں اس قانون کا نام ”تحفظ ناموسِ امہات المومنینؓ، اہلِ بیت، خلفائے راشدینؓ، صحابہ کرامؓ (ترمیمی) قانون2020“ہو گا۔یہ فوری نافذالعمل ہو گا اور پورے پاکستان پر اس کا اطلاق ہو گا۔

اس سے قبل امہات المومنینؓ، اہلِ بیت، خلفائے راشدینؓ، صحابہ کرامؓ کی توہین کرنے والے افراد کی سزا تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ ۸۹۲-الف میں سزا صرف تین سال ہے اور معمولی جرمانہ ہے جبکہ جرم قابلِ ضمانت بھی ہے۔لیکن موجودہ ترمیم کے مطابق  امہات المومنینؓ، اہلِ بیت، خلفائے راشدینؓ، صحابہ کرامؓ کی توہین کرنے والے افرادکی کم سے کم سزا دس سال اور زیادہ سے زیادہ سزا عمر قید تجویز کی گئی ہے اور جرم ناقابل ضمانت ہوگا اور مقدمہ مجسٹریٹ کی عدالت کی بجائے سیشن کورٹ میں چلایا جائے گا۔

اس بل کے اغراض ومقاصد میں کہا گیا ہے کہ سرکارِ دو عالم ﷺ کے گستاخ کی مقرر کردہ سزا تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ(۵۹۲-سی) کے تحت سزائے موت ہے، اور دشمنانِ رسول ﷺ کو سزائے موت کے ڈر کی وجہ سے کھلم کھلا گستاخی کی جرأت نہیں ہوتی۔ گنے چنے لوگ چوری چھپے انٹر نیٹ، سوشل میڈیا وغیرہ پر اِکا دُکا توہین آمیز صفحات اپ لوڈ کرتے اور پیغامات بھیجتے رہتے ہیں، تاہم گستاخِ رسولﷺ کی سزا  سزائے موت مقرر ہونے کی وجہ سے اس جرم کے مرتکب افراد کی تعداد بہت کم ہے۔

مزید کہا گیا ہے کہ صحابہ کرامؓ، مقدس ہستیوں اور شخصیات کی توہین سے نہ صرف وطنِ عزیز کے اندر دہشت گردی اور فتنہ و فساد کو فروغ حاصل ہوتا ہے بلکہ اس قسم کے جرائم کے ارتکاب سے ملک کے ہر طبقہ کے لوگوں کی دل آزادی بھی ہوتی ہے۔ قرآنِ مجید میں اللہ تبارک و تعالیٰ نے فتنہ و فساد کی دو ٹوک الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ ”فتنہ قتل سے بڑا جرم ہے“۔

 تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ ۸۹۲-الف میں امہات المومنینؓ، اہلِ بیت، خلفائے راشدینؓ، صحابہ کرامؓ کی توہین کے مرتکب افراد کے لیے مقرر کردہ زیادہ سے زیادہ سزا تین سال  مع معمولی جرمانہ ہے، جبکہ یہ جرم قابلِ ضمانت بھی ہے۔  اس قدر کم سزا ہونے کی وجہ سے مجرمان سزا پانے کے باوجود دوبارہ اس جرم کے مرتکب ہوسکتے ہیں۔ نیز موجودہ کم سزا کی بناء لوگ ایسے مجرمان کو از خود سزا دینے کی کوشش کرتے ہیں، جس سے قانون ہاتھ میں لینے کے واقعات میں اضافہ ہوتا ہے۔ 

امہات المومنینؓ، اہلِ بیت، خلفائے راشدینؓ، صحابہ کرامؓ کی توہین کے مرتکب افراد نہ صرف ملکِ پاکستان پر حملہ آور ہوتے ہیں بلکہ یہ ملک دشمنوں کو بھی حملہ آور ہونے کی دعوت دینے کا باعث بنتے ہیں۔ ایسے جرم کے مرتکب افراد ملکی سلامتی کے لیے شدید خطرات پیدا کرنے کا باعث بنتے ہیں۔ اسی وجہ سے تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ ۱۲۱ کے تحت ایسے مجرمان (یعنی ملکی سلامتی کے لیے شدید خطرہ بننے والے افراد)کی سزا  سزائے موت مقرر کی گئی ہے۔ لہٰذا تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ ۸۹۲-الف کوبھی تعزیراتِ پاکستان ہی کی دفعہ ۱۲۱ کیساتھ پڑھا اور دیکھا جانا ضروری ہے۔ (کیونکہ یہ افراد دینی اساس کا سبب بننے والے معاملات پر حملہ آور ہوتے ہیں)

ان ترامیم کے جواز میں مزید کہا گیا ہے کہ جرائم کی فہرست میں چند جرائم ایسے بھی ہیں جو نوعیت کے لحاظ سے امہات المومنینؓ، اہلِ بیت، خلفائے راشدینؓ، صحابہ کرامؓ کی توہین سے بہت کم درجہ کے ہیں، لیکن تعزیراتِ پاکستان میں ان کی سزائیں دفعہ ۸۹۲-الف سے کہیں زیادہ ہیں۔ مثلاً 

1۔    تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ ۵۹۲-الف کے تحت اگر کوئی شخص کسی کے مذہبی شعائر یا مذہبی راہنما کو تنقید کا نشانہ بناتا ہے تو اس کی سزا ۰۱ سال سزائے قید ہے۔ جبکہ امہات المومنینؓ، اہلِ بیت، خلفائے راشدینؓ، صحابہ کرامؓ کی توہین کرنے والے کی سزا تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ ۸۹۲-الف میں نہ ہونے کے برابر ہے اور یہ قابلِ ضمانت بھی ہے۔

2۔     تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ ۰۰۵ کے تحت عام آدمی کی توہین پر پانچ سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ ہے۔ جبکہ امہات المومنینؓ، اہلِ بیت، خلفائے راشدینؓ، صحابہ کرامؓ کی توہین کرنے کی سزا دفعہ ۸۹۲-الف میں نہایت کم ہے۔

3۔   دفعہ ۱۸۳-الف تعزیرات پاکستان کے تحت سزا ”۰۱ سال قید اور جرمانہ“ ہے۔ جبکہ امہات المومنینؓ، اہلِ بیت، خلفائے راشدینؓ، صحابہ کرامؓ کی توہین کرنے والے کی سزا دفعہ ۸۹۲-الف میں نہایت کم ہے۔

دریں اثناء مولانا عبدالاکبر چترا لی کی طرف سے امہات المومنینؓ، اہلِ بیت، خلفائے راشدینؓ، صحابہ کرامؓ کی توہین کرنے والے کی سزازیادہ کرنے اور اس حوالہ سے قانون سازی کرنے کے حوالہ سے ایک قرارداد بھی قومی اسمبلی میں جمع کرائی گئی ہے جس پردیگر ممبران صلاح الدین ایوبی،مولانا عصمت اللہ،زاہد اکرم خان درانی،مفتی عبدالشکور،سید محمود شاہ جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے ممبران انجینئر عثمان خان ترکئی،مجاہد علی،عمران خٹک  پی پی پی کے سید مرتضی محمود ،مسلم لیگ ن سے رانا ثناء اللہ خان سمیت بیس ممبران قومی اسمبلی نے دستخط کیے ہیں۔

قرارداد کا متن حسب ذیل ہے:

(قرارداد)

جناب سپیکر!

حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین دین کی اساس اور بنیاد ہیں۔ حضور نبی کریم ﷺ کی رفاقتِ مبارکہ کی برکت سے اللہ کریم نے اس مقدس جماعت کو دنیا میں جنت کی بشارتیں دیں اور اپنی رضا کا سرٹیفکیٹ عطا کیا، انہیں پوری اُمت کے لیے مشعلِ راہ بنایا۔ حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین اور اہلِ بیت اطہارؓ کی عزت و تکریم سے متعلق قرآن کریم میں سینکڑوں آیات موجود ہیں۔ حضور نبی کریم ﷺ نے بے شمار احادیث میں انہیں ؓ بہترین، قابلِ تقلید جماعت قرار دیا۔ حضرات صحابہ کرام اور اہلِ بیت اطہار رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کی عزت و احترام، اُن سے اظہارِ محبت کرنا تمام مسلمانوں کے لیے لازم اور ضروری ہے۔ قرآن و سنت کی روشنی میں یہ طے ہے کہ ان حضرات کی توہین ناقابلِ معافی اور قابلِ تعزیر جرم ہے، ان پر تنقید بالکل ناجائز اور حرام ہیں۔

جنابِ سپیکر!  حضرات صحابہ کرام اور اہل بیت اطہارؓ کے حوالے سے ان اسلامی تعلیمات کے باوجود بعض شرپسند، فتنہ پرور اور گمراہ لوگ حضرات صحابہ کرامؓ اور اہلِ بیت اطہارؓ کی توہین کرتے ہیں ایسے بدبخت افراد جو مختلف کتب، خطبوں یا سوشل میڈیا کے ذریعے اپنی تحریروں یا گفتگو میں ان مقدس شخصیات حضرات صحابہ کرامؓ و اہل بیت اطہارؓ کی اہانت کرتے ہیں، ان پر صراحتاً، اشارتاً، کنایتاً تبرا بازی کرتے ہیں،  یہ ایوان ایسے تمام افراد کی بھرپور مذمت کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ صوبے اور وفاق کی سطح پر اس توہین کو روکاجائے اور بالخصوص متعلقہ ادارے، پیمرا، سائبر کرائم ونگ، ایف آئی اے اس گستاخی کو فی الفور روکنے کے لیے مؤثر اقدامات اٹھائیں۔

جنابِ سپیکر!  یہ ایوان اس حوالے سے اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے مؤثر قانون سازی کرے، نیز قومی اسمبلی کا یہ ایوان حکومت سے یہ بھی مطالبہ کرتا ہے کہ حضرات صحابہ کرامؓ اور اہلِ بیت اطہارؓ کی توہین روکنے کے ھوالے سے پہلے سے موجود تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ 298-A میں ترمیم کرتے ہوئے مقررہ سزا کو کم از کم 10 سال  اور زیادہ سے زیادہ عمر قید میں تبدیل کریں۔#

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
38003

اپر چترال بروم اویر(باغ) میں پی ٹی آئی کی شمولیتی تقریب،درجنوں افراد پی ٹی آئی میں شامل

اپرچترال(نمائندہ چترال ٹائمز) پاکستان تحریک انصاف اپر چترال کی ایک شمولیتی تقریب زیر صدارت ضلعی صدر اپر چترال رحمت غازی خان، نوجوان رہنما شہزادہ محمد شفیق الملک کی رہائش گاہ بروم اویر موڑکہو میں منعقد ہوئی۔

تقریب میں پاکستان تحریک انصاف اپر چترال کے صدر رحمت غازی،سینئر نائب صدر میراج خان،میر سردار جناح کے علاہ دیگر اراکین نے بڑی تعداد میں شرکت کیں۔تقریب میں مختلف پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے درجنوں افراد نے خاندان سمیت پی ٹی آئی میں شرکت کی۔نئے شامل ہونے والوں سلطان داؤد،وسیم الدین،عرفان الدین،شیرعظیم خان،صلاح الدین،اصلاح الدین،عبدالجبار،آصف الدین اور عمران الدین اپنی خاندان سمیت شامل ہیں۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ضلعی صدر اپر رحمت غازی نے پارٹی میں شامل ہونے والوں کا شکریہ ادا کیا اور اُنہیں مبارکباد پیش کی۔اور علاقے کو درپیش مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانی کی۔پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے والوں نے پی ٹی آئی اپر چترال کی قیادت اور کابینہ پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔اور علاقے کے مسائل،نوجوانوں کیلئے گراونڈ،پینے کا صاف پانی،روڈ کی تعمیر میں فنڈ کی خرد برد کی تحقیقات کرنے اور موبائل نیٹ ورک کی ناقص سروس بہتر بنانے کے لئے قیادت سے ان مسائل کے حل کے لئے اقدامات اُٹھانے کا مطالبہ کیا۔علاقہ پہنچنے پر پی ٹی آئی رہنماؤں اور مہمانوں کا چترال کی قدیمی اور رویاتی انداز گھوڑ سواری سے پُرتپاک استقبال کیا گیا۔

pti upper chitral2
pti upper chitral4 1
pti upper chitral55
pti upper chitral3
pti upper chitral 1
pti upper chitral7 1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
37991

اسسٹنٹ کمشنر چترال عبدالولی خان کا کرونا ٹیسٹ پازیٹیو رپورٹ، دفترپانچ دن کیلئے سیل کردیا گیا

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز)منگل کے روز اسسٹنٹ کمشنر چترال عبدالولی کا کرونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد ان کے دفتر کو سیل جبکہ انہیں پشاور کے ایک پرائیویٹ ہسپتال میں داخل کردیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر چترال لویر نوید احمد نے میڈیا کو بتایاکہ اے سی چترال کا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد دفتر کو پانچ دنوں کے لئے بند کردیا گیا ہے جسے مناسب ڈس انفیکشن کے بعد کھول دیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ اے سی کے ساتھ ذیادہ رابطے میں رہنے کی وجہ سے انہوں نے خود اپنا سیمپل ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال میں دے دیا ہے جبکہ اے سی دفتر اور روزانہ کی بنیاد پر ان کے ساتھ رابطے میں آنے والے اسٹاف کا بھی کرونا ٹیسٹ کیا جارہا ہے۔ ڈی ایچ کیوہسپتال چترال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر شمیم کے مطا بق بدھ کے روز ڈی سی چترال اور ایک اسٹاف کے سوا کوئی بھی سیمپل دینے نہیں آئے جن کا اصرارتھاکہ وہ ٹیسٹ کرانے کے بجائے گھر پر قرنطینہ میں بیٹھ جائیں گے۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
37989

ڈی پی او لوئر چترال کا ارندو کا دورہ اور عمائدین علاقہ سے ملاقات

چترال (چترال ٹائمز رپورٹ ) ڈی پی او چترال عبدآلحی خان(پی ایس پی ) نے علاقہ ارندو کا دورہ کیا جہاں تھانہ ارندو کی انسپکشن کے ساتھ علاقہ کے مشران سے ملاقات کی انکے مسائل سنے ۔

پولیس سے متعلق مسائل کے فوری حل کے احکامات جاری کیے ۔ بارڈر ایریا کا وزٹ کیا ۔ تھانہ میں موجود پولیس اسٹاف کو سیکورٹی کے حوالے سے بریفنگ دی ۔ تھانہ کے سیکورٹی انتظاما ت کا جایز ہ لیا ۔ علاقہ میں منشیات کی روکتام اور مفر رو ران کی گر فتا ری کے حوالے سے ایس ایچ او کو خصو صی ٹاسک دیا گیا ۔

dpo chitral arandu visit2
dpo chitral arandu visit1
dpo chitral arandu visit3
Posted in تازہ ترین, چترال خبریں
37977

قربانی کی کھالیں جمع کرنے کیلئے ضابطہ اخلاق سے متعلق سرکاری اعلامیہ جاری کر دیاگیا

صرف حکومتی اداروں کیساتھ رجسٹرڈ تنظیموں، فلاحی اداروں اور دینی مدارس کو کھالیں جمع کرنے کی اجازت ہوگی۔سیکرٹری داخلہ اکرام اللہ خان


پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ) محکمہ داخلہ وقبائلی امور، حکومت خیبر پختونخوا نے عیدالاضحٰی کے موقع پرقربانی کی کھالیں جمع کرنے کے لئے ضابطہ اخلاق بارے میں تفصیلی مراسلہ جاری کیاہے۔مراسلہ میں واضح ہدایات دی گئی ہیں کہ کھالیں جمع کرنے کے لئے متعلقہ ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن یا ڈسٹرکٹ پولیس سے اجازت لینی لازمی ہوگی اورصرف حکومتی اداروں کیساتھ رجسٹرڈ تنظیموں، فلاحی اداروں اور دینی مدارس کو کھالیں جمع کرنے کی اجازت دی جائے گی۔مراسلہ میں بتایا گیا ہے کہ رجسٹرڈ تنظیمیں وغیرہ ضابطہ اخلاق پر دستخط کریں گی اور اس پرسختی سے پابندبھی رہیں گی۔مراسلہ میں واضح کیا گیا ہے کہ کھالیں جمع کرنے لئے کیمپ لگانے، گاڑیوں پر لاوٗڈ سپیکر، جھنڈے لگاکر یا مساجد، مدرسوں اور دفاتر سے کسی قسم کا اعلان کرنے سمیت پوسٹر یا بینر کے ذریعے کھالیں مانگنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ضابطہ اخلاق کے حوالے سے سیکرٹری داخلہ نے کہا ہے کہ کھالیں اپنی مرضی سے دینا قربانی کرنے والوں کا بنیادی حق ہے۔ انہیں یہ حق استعمال کرنے کی مکمل آزادی ہونی چاہیے اور ان پر کسی قسم کا دباوٗ نہیں ہونا چاہئے۔ لہذا گھر گھر جاکر زبردستی کھالیں جمع کرنے کی اجازت نہیں ہوگی انہوں نے بتایا کہ ہر محلے اور علاقے میں مساجد، مدارس اور فلاحی ادارے موجود ہیں لوگ بذات خود بھی اپنی مرضی سے جاکر کھالیں جمع کرواسکتے ہیں۔ کھالیں جمع کرنے والی تنظیموں، اداروں اور مدارس کے کارکن جب کھالیں ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے کے دوران اپنے پاس قومی شناختی کارڈ، ادارے کا کارڈ اور کمشنر / ڈپٹی کمشنر کی طرف سے اجازت نامہ کی نقل رکھنے کی بھی ھدایات دی گئی ہے۔ مذید برآں قانون کی خلاف ورزی کی صورت میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اختیار ہوگا کہ وہ کھالیں ضبط کرلیں۔ اعلامیہ میں کہا گیاہے کہ ہر ادارہ، تنظیم اور مدرسہ اپنے علاقے کے متعلقہ ڈپٹی کمشنر اور ڈی پی او کو تحریری طور پر ایک مقام سے دوسرے مقام پر کھالیں منتقل کرنے کا جامع پلان پیشگی جمع کروائے گا۔نوٹیفیکیشن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عیدالاضحٰی کے تینوں دن کسی قسم کا اسلحہ، ڈنڈے، لاٹھی یا سلاخیں وغیرہ لے کر چلنے پر پابندی ہوگی۔ اس پابندی کا اطلاق لائسنس یافتہ اسلحے پر بھی ہوگا اور قانون نافذ کرنے والے ادارے جگہ جگہ موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں کو روک کر چیک کریں گے اور تلاشی لیں گے لہذا تمام پارٹیاں، تنظیمیں، ادارے اور مدارس اپنے کارکنان کو ہدایت دیں کہ اس سلسلے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مکمل تعاون کریں۔سیکرٹری داخلہ اکرام اللہ خان نے بتایا ہے کہ بغیر اجازت نامہ کے کھالیں جمع کرنے یا دیگر ضابطہ اخلاق کی شرائط کی خلاف ورزی کی صورت میں متعلقہ ادارے،تنظیم اور اس کے کارکنان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائیگی اور کھالیں بھی ضبط ہوگی۔ جبکہ تمام کالعدم تنظیموں کو قربانی کی کھالیں جمع کرنے کی قطعاً اجازت نہیں ہوگی۔ اکرام اللہ خان نے مزیدکہا کہ شکایات کے ازالے کیلئے محکمہ داخلہ خیبر پختونخوا، کنٹرول روم کے فون نمبرز 9210036،9210300-091 ، 0946-9240226 پر رابطہ کیاجا سکتا ہے۔ سیکرٹری داخلہ نے ضابطہ اخلاق اور عمل درآمد کا مقصد واضح کرتے ہوئے کہا کہ امن وامان کو قائم رکھنے اور دیگر ناخوشگوار واقعات سے نمٹنے کی حاطر حکومت خیبر پختونخوا نے ضابطہ اخلاق طے کئے ہیں۔

دریں اثنامحکمہ بلدیات حکومت خیبر پختونخوا نے تمام متعلقہ اداروں کو عید الاضحی 2020کیلئے صفائی و نکاسی کے جامع منصوبے بنانے کی ہدایات جاری کی۔محکمہ بلدیات نے یہ ہدایات خیبر پختونخوا کے تمام ایڈمنسٹرز /ٹی ایم اوز، ٹی ایم ایز، ڈبلیو ایس ایس سیز کے تمام سی ای اوز،ایل اے ایز کے تمام ڈائر یکٹر جنرل/پراجیکٹ ڈائریکٹرز اور بلدیات کے تمام اسسٹنٹ ڈائریکٹرز کے نام جاری کردہ ایک سرکلر میں دی ہیں۔ تحصیل /ٹاوٗن میونسپل ایڈمنسٹریشن (TMAs)اور واٹر اینڈ سنیٹیشن سروسز کمپنیز (WSSCs)سے کہا گیا ہے کہ وہ ہدایات کیساتھ منسلک فارمیٹ کے مطابق آنے والی عید الاضحی کیلئے صفائی ونکاسی کے جامع منصوبے بنائیں۔ہر تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن اور واٹر اینڈ سنیٹیشن سروسز کمپنیز کو متعلقہ ضلعی انتظامیہ کی مشاورت سے مختلف جغرافیائی زونز کیلئے مختلف ٹیمیں بنانے کا کہا گیا ہے۔متعلقہ حکام کو صفائی کے بہتر انتظام کو یقینی بنانے اور قربانی کے جانوروں کی آلائشوں کو مناسب مقامات بر وقت ٹھکانے لگانے کیلئے انتظامات کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
37972

آغا خان ہیلتھ سروسز کے ایمرجنسی ریسپانس سینٹر بونی میں 103 سالہ بزرگ نے کورونا کو شکست دیدی

اپرچترال کے پہاڑی علاقوں سے تعلق رکھنے والے عزیز عبد العلیم کو بونی کے ایمرجنسی سینٹر میں داخل کیا گیا تھا

اپر چترل (چترال ٹائمز رپورٹ) اپر چترال کے دوردراز پہاڑی علاقوں سے تعلق رکھنے والے 103سالہ بزرگ، عزیز عبدالعلیم نے کووِڈ 19- (COVID-19)کو شکست دے دی۔

عبدالعلیم ساکن بونی کو حال ہی میں، اپر چترال کے علاقے بونی میں،قائم کیے گئے آغا خان ہیلتھ سروس ایمرجنسی ریسپانس سینٹر میں یکم جولائی کو داخل کیا گیا تھا۔ ان کا کووِڈ 19-کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔ اْن کا علاج فوراً شروع کر دیا گیا تھا اور ایمرجنسی سینٹر میں تقریباً دو ہفتے داخل رہنے کے بعد وہ صحت یاب ہوگئے اور اِس دوران انہیں اضافی آکسیجن کی ضرورت نہیں پڑی۔ صحت بہتر ہونے، اور کسی قسم کی علامات ظاہر نہ کرنے پر انہیں گزشتہ دن ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا۔

اس بارے میں آغا خان ہیلتھ سروس، پاکستان(AKHS,P) کے ریجنل ہیڈ فار چترال معراج الدّین نے کہا:”ہم نے عزیز کی عمر زیادہ ہونے کے باعث ایک انتہائی نازک حالت والے مریض کے طور پر علاج کیا اور مناسب طبی دیکھ بھال فراہم کرنے کے ساتھ نفسیاتی اور اخلاقی مدد بھی فراہم کی۔ فکرمندی کے ایسے موقع پر نفسیاتی اور اخلاقی مدد کی بھی بہت اہمیت ہوتی ہے۔ اِس سہولت پر ہم نے بہت کم وقت میں کووِڈ 19- کے 59 مریضوں کا کامیابی سے علاج کیا ہے جن میں بعض زیادہ عمر کے افراد بھی تھے۔“

اپر چترال کے علاقے بونی میں کووِڈ 19-کے مریضوں کی دیکھ بھال کے لیے انتظاما ت کے پیش نظر آغا خان ہیلتھ سروس پاکستان نے مئی کے آغاز میں ایک ایمرجنسی ریسپانس سینٹر قائم کیا تھا جس کے لیے فنڈز گلوبل افیئرز کینیڈا، یورپین یونین، یونائٹڈنیشنز پاپولیشن فنڈ (UNFPA) اور آغا خان ڈیویلپمنٹ فنڈ (AKDN)کے اندرونی ذرائع سے حاصل کیے گئے تھے۔بونی میں ایمرجنسی ریسپانس سینٹر کا قیام، آغا خان ڈیویلپمنٹ نیٹ ورک کی اْن اضافی کوششوں کا حصہ ہے جن کا مقصد پاکستان کے درودراز اور پہاڑوں میں گھری الگ تھلگ کمیونٹیرز کو،کووِڈ 19- کی وبا کے دوران معیاری ہیلتھ کیئر کی فراہمی یقینی بنانا تھا۔

”ہم اپنے والد کی انتہائی خراب صحت کے پیش نظر بہت تشویش میں تھے۔ ہمیں اْن کے بچنے کی کوئی امید نہیں تھی تاہم، جب میرے والد صاحب کوہسپتال کے فارغ کیا گیا تو ہم سب بہت خوش تھے۔ اُنہوں نے ریسپانس سینٹر میں موجود عملے کے تمام افراد اور ہر اْس شخص کا شکریہ ادا کیا جس نے اْن کی دیکھ بھال میں حصہ لیا تھا۔“ عزیز عبدالعلیم کے بیٹے سہیل احمد نے کہا۔

کووِڈ 19-کے مریضوں کی دیکھ بھال کے لیے 28بستروں پر مشتمل دیکھ بھال کی اِس سہولت میں مرد اور خواتین مریضوں کو الگ الگ رکھا جاتا ہے اور کووِڈ 19-کی درمیانی، شدید اور نازک علامتیں رکھنے والے مریضوں کے علاج کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اِس سہولت کو 32 افراد پر مشتمل عملہ چلاتا ہے جن میں 8 ڈاکٹرز اور 20 نرسیں شامل ہیں۔ اُنہیں فراہم کی گئی تمام لازمی اشیاء میں ادویات اور مریضوں کے لیے پرسنل پروٹیکٹو ایکوپمنٹ (PPE) شامل ہیں۔

Aziz and his son Sohail with AKHSP staff at the time of discharge from Aga Khan Health Service Emergency Response Centre in Booni Upper Chitral Pakistan
Profile of Aziz Abdul Alim 1
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
37955

نجی تعلیمی ادارے 15اگست سے ایس او پیز کے تحت کھولے جائیں گے۔۔۔۔ پین

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز)نجی تعلیمی اداروں کی ملک گیر تنظیم پرائیویٹ ایجوکیشنل نیٹ ورک (PEN) چترال کے صدر وجیہ الدین نے دیگر رہنماؤں سیدی خان، سردار احمد خان،  یار محمد خان، مسرور علی شاہ، مولانا حسین احمد ،محمد اسماعیل اور دوسروں نے قومی سطح پر تمام پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی تنظیمات کی طرف سے تعلیمی اداروں کو 15اگست سے کھولنے کے فیصلے کی مکمل تائید اور حمایت کرتے ہوئے اپنے اپنے تعلیمی ادارے حکومت کے دئیے ہوئے ایس او پیز کے مطابق کھولنے کا اعلان کردیا ہے۔ منگل کے روز تنظیم کی اجلاس کے بعد چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کووڈ19کی عالمی وبا کی وجہ سے 13مارچ سے بند تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے میں حکومت نے اگرچہ 15ستمبر سے دوبارہ کھولنے کا اعلان کردیا ہے لیکن اس میں بھی حکومت تذبذب میں نظر آتی ہے اور ان تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم طالب علم اس غیر معمولی تاخیر کا مزیدمتحمل نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے کہاکہ ادارو ں کی طویل عرصے سے بند رہنے کی وجہ سے دو کروڑ بچے سکو ل سے باہر ہوچکے ہیں اور ان کو مزید بند رکھنے سے یہ تعداد دوگنا ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس عالمی وبا کے نتیجے میں تمام شعبہ ہائے حیات متاثر ہوچکے ہیں لیکن پرائیویٹ تعلیمی ادارے سب سے ذیادہ متاثر ہوگئے ہیں جن میں سے اکثریت مستقل طورپر بند ہونے کے خطرے سے دوچار ہیں۔ ان کا کہنا تھاکہ پہاڑی علاقہ ہونے کی وجہ سے چترال ونٹر زون میں واقع ہے جہاں سکول وکالج گزشتہ دسمبر سے بند ہونے کی وجہ سے یہاں نقصان کا حجم میدانی علاقوں سے کئی گنا ذیادہ ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیاکہ چترال کے پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو لاحق نقصانا ت کا ازالہ کرنے کے لئے گرانٹ ان ایڈ دیا جائے تاکہ یہ ادارے اپنے وجود برقرار رکھ سکیں۔ انہوں نے کہاکہ کم آمدنی والے سکولوں کے اساتذہ کو بھی احساس پروگرام میں شامل کرنے سے یہ مسئلہ کسی حد تک حل ہوسکتا تھاجس کا بھرپورمطالبہ اس تنظیم نے کیا تھا۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیاکہ چیف منسٹر خیبر پختونخوا کے تشکیل شدہ کمیٹی کے فیصلوں کو مرکزی حکومت نے ردی کی ٹوکری کے نذر کردیا جس میں  اس صوبے  میں تعلیمی اداروں کو 15جولائی سے کھولنے کی تجویز دی گئی تھی۔اس موقع پر لویر اوراپر چترال کے تمام پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے نمائندے  موجود تھے۔ انہوں نے کہاکہ دینی مدارس نے گزشتہ دنوں ملک بھر میں ایس او پیز کے تحت امتحانات کامیابی سے منعقد کردیا لیکن حکومت کے ساتھ بھاری مشینری اور افرادی قوت کی دستیابی کے باوجود امتحان منعقد نہ کرنا اور ادارے نہ کھولنا اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ تعلیم کا شعبہ حکومت کی ترجیحات میں کس درجے میں واقع ہے۔

private schools association press confrence chitral 2
private schools association press confrence chitral 3
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں
37950

کیسو دروش واٹرسپلائی اسکیم کیلئے 94.243 ملین روپے مختص، علاقے میں خوشی کی لہر

دروش (چترال ٹائمز رپورٹ )  علاقہ کیسو کے پائپ لائن کی ٹینڈر کی خبر ملتے ہی علاقہ میں جشن کا سماں ہے۔ مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نثار دستگیر نے  کہا ہے کہ  ہم اہالیان کیسو  اللہ و تبارک تعالیٰ کے نہایت ہی شکر گزار ہیں کہ علاقے کا درینہ مسئلہ حل ہوگیا۔ پاکستان بننے سے علاقہ کیسو  میں پینے کی  پانی کا  شدید مسئلہ  تھا ۔ اب  چونکہ عمران خان کی حکومت میں چترال میں  معاون خصوصی وزیر زادہ کی کوششوں سے مختلف ترقیاتی کاموں کی مد میں خطیر رقم مختص کیے گیے ہیں  جن میں علاقہ کیسو کے پائپ لائن کیلئے 94.243ملین روپے کا خطیر رقم شامل ہے ۔جس سے علاقے میں پانی کا بحران انشا اللہ حل ہو جائے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ علاقے میں ایک چھوٹے چشمے سے پانی سپلائی ہوتا تھا جس سے لوگوں کے ضروریات ہی پورا نہیں ہوتے تھے  ۔ اب چونکہ معاون خصوصی وزیر زادہ اور سرتاج احمد خان کی  انتھک کوششوں سے علاقے کا درینہ مطالبہ پانی کا مسئلہ حل ہو  گیا۔جس سے پورے علاقہ کیسو  کے مکینوں کو صاف پانی مہیا ہوگی ۔ مذکورہ پراجیکٹ شیشی کوہ سے پائپ لائن کے زریعے کیسو پہنچایا جائیگا اور انہتائی دشوار گزار پہاڑی علاقے سے ہوتے ہوئے کیسو پہنچے گا۔ نثار دستگیر کا مزید کہنا ہے کہ علاقے میں اپباشی کیلئے پانی کا مسئلہ تا حال حل طلب ہے جس کیلئے ہم حکومتی نمائندوں کے ساتھ درخواست جمع کیے ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ جناب معاون خصوصی وزیر زادہ اپباشی کیلئے بھی  پانی  کابندوبست کر کے علاقہ مکینوں کا دل جیت لے گا۔  

Posted in تازہ ترین, چترال خبریں
37947

چترال پولیس کی منشیات فروشوں کے خلاف کاروائی، 4920 گرام چرس برآمد ، ملزمان گرفتار

چترال (چترال ٹائمز رپورٹ ) ڈی پی او لوئر چترال عبد الحی خان (پی ایس پی )  کی  ہدایت پر جاری کریک ڈاوون کے  دوران چترال پولیس نے بھاری مقدار میں منشیات براآمد کرکے ملزمان گرفتار کرلیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایس  ایچ  او تھانہ  لوٹکوہ نے کاروائی کرتے  ہوۓ  ملزم خورشید  عالَم ولد عبدالصّمد سکنہ چمر کن کے  قبضے سے  2886 گرام  چرس برآمد کی، ایس  ایچ  او تھانہ  دروش نے ملزم  گل نایاب  کے  قبضے  سے 230 گرام  چرس اور ملزم   آفتاب  ولی  ولد  سید  ولی  سکنہ جنجر یت  کے  قبضے سے 1250 گرام چرس ، ایس  ایچ  او   تھانہ چترال( سٹی)  نے ملزمان منیر احمد  ولد  شیر سکنہ مستجاپاندہ  اور  فضل  ربی ولد  محبوب  خان  سکنہ سین کے قبضے سے کل 425 گرام  چرس ، ایس ایچ او تھانہ کوغوزی نے ملزم ارمان ولد  مشرف سکنہ دنین کے قبضے  سے 90 گرام چرس جبکے ایس  ایچ  او تھانہ   عشیریت   نے ملزما ن  عبدا لودود سکنہ  عشیریت اور رحما ن اللہ‎ سکنہ شرینگل دیر    کے قبضے سے   82 گرام  چرس  برآمد   کیے ۔جو کہ  کل 4920 گرام بنتے  ہیں ۔ تفتیش  انویسٹیگیشن  اسٹاف  کے  حوالے ۔ڈی  پی  او نے اپنے  بیان  میں  کہا  کہ منشیات کے  خلاف جاری    کاروائی میں  مزید  تیزی  لائی جائے گی  اور کہا  چترال  کو منشیات  فری ضلع بنائیں  گے ۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریں
37939

صوبائی حکومت افغانستان کے ساتھ باہمی تجارت کو فروع دینے کیلئے ہر ممکن تعاون کررہی ہے۔ وزیراعلیٰ


پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے افغانستان کے ساتھ باہمی تجارت کے فروغ کو موجودہ حکومت کے وژن کا اہم حصہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت افغانستان کے ساتھ باہمی تجارت کے فروغ کے ساتھ ساتھ افغان ٹرانزٹ کے سلسلے میں درکار ہر ممکن تعاون اور سہولت فراہم کررہی ہے اور آئندہ بھی کرتی رہے گی۔ افغانستان کے ساتھ باہمی تجارت اور ٹرانزٹ ٹریڈ سے متعلق جملہ اُمور کو اسٹریم لائن کرنے کیلئے صوبائی حکومت، متعلقہ وفاقی محکموں اور اداروں اور دیگر شراکت داروں کے مابین کوآرڈنیشن کے ایک موثر میکنرم کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ اس راہ میں حائل روکاوٹوں کو مستقل بنیادوں پر دور کرنے کیلئے تمام متعلقہ اداروں کو مل بیٹھ کر ایک طویل المدتی لائحہ عمل ترتیب دینا ہوگا۔


ان خیالات کا اظہار انہوںنے پیر کے روز پاک افغان پارلیمنٹری فرینڈ شپ گروپ کی ایگزیکٹیو کمیٹی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جس نے وزیراعظم کے معاون خصوصی ارباب شہزاد کی قیادت میں اُن سے ملاقات کی اور پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے علاوہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان باہمی تجارت کے فروغ ، اس سلسلے میں حائل روکاوٹوں کو دور کرنے اور دیگر متعلقہ اُمور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔اس موقع پر پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے حوالے سے درپیش تمام حائل روکاوٹوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور اُن کو مستقل بنیادوں پر حل کرنے کیلئے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔


 افغانستان کیلئے وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی صادق خان اور صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑاکے علاوہ ، انسپکٹر جنرل فرانٹیر کور، چیف سیکرٹری اور انسپکٹر جنرل پولیس خیبرپختونخوا، وفاقی سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری تجارت ، سیکرٹری خارجہ، چیئرمین ایف بی آر ، کسٹم کے نمائندوں اور دیگر متعلقہ سول و عسکری حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔


اس موقع پر نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے فیصلوں کی روشنی میں افغانستان کے ساتھ تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے، کورونا صورتحال کی وجہ سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے جمع شدہ کنٹینرز کو نکالنے ،اس سلسلے میں طوررخم ٹرمینل پر انتظامات کو مزید بہتر بنانے اور کسٹم کی استعداد کار کو بڑھانے کے علاوہ دیگر متعلقہ معاملات پر تفصیلی گفتگو کی گئی ۔


ملاقات میں کراچی پورٹ سے آنے والے مزید کنٹینرز کیلئے پارکنگ کی استعداد کو بڑھانے، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سے متعلق جملہ اُمور کے بہتر انتظام و انصرام کو یقینی بنانے کیلئے صوبائی حکومت ، متعلقہ وفاقی اداروں اور دیگر شراکت داروں کے مابین کوآرڈنیشن میکنزم ترتیب دینے پر اتفاق کیاگیا جبکہ افغانستان کے ساتھ باہمی تجارت اور ٹرانزٹ ٹریڈ کو دن میں 24 گھنٹے چلانے کیلئے افغان حکومت کے ساتھ بات چیت کرکے اس حوالے سے دونوں اطراف سے انتظامات کو بہتر بنانے اور استعداد کار کو بڑھانے کا فیصلہ کیاگیا۔
وزیراعلیٰ محمود خان نے فورم پر زور دیا کہ افغانستان کے ساتھ تجارتی اور کاروباری سرگرمیوں کو مزید فروغ دینے کیلئے طورخم بارڈر کے علاوہ مستقبل میں دیگر روایتی کراسنگ پوائنٹس کو بھی استعمال میں لانے پر غور کیا جائے تاکہ افغانستان کے ساتھ تجارت کے حجم میں اضافہ کرکے یہاں کے لوگوں کیلئے روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کئے جاسکیں۔ اُنہوںنے یقین دلایا کہ صوبائی حکومت پاک افغان تجارت اور ٹرانزٹ ٹریڈ کے سلسلے میں ہر ممکن تعاون اور سہولت فراہم کرے گی ۔ وزیراعظم کے مشیر ارباب شہزاد نے افغانستان کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے کیلئے ہر ممکن تعاون اور سہولیات فراہم کرنے پر صوبائی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔
<><><><><><><>

موجودہ حکومت اپنے وعدے کے عین مطابق ضم شدہ قبائلی اضلاع کی تیز رفتار ترقی کیلئے نہ صرف پر عزم ہے بلکہ اس حوالے سے نتیجہ خیز اقدامات بھی اُٹھارہی ہے


پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت اپنے وعدے کے عین مطابق ضم شدہ قبائلی اضلاع کی تیز رفتار ترقی کیلئے نہ صرف پر عزم ہے بلکہ اس حوالے سے نتیجہ خیز اقدامات بھی اُٹھارہی ہے ۔ ضم شدہ اضلاع کو ملک کے دیگر ترقی یافتہ حصوں کے برابر لانے اور وہاں کے عوام کی محرومیوں کے ازالے کو اپنی حکومت کی اہم ترجیحات میں سے ایک قرار دیتے ہوئے اُنہوںنے کہا ہے کہ موجودہ حکومت اس سلسلے میں وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق ایک مربوط حکمت عملی کے تحت آگے بڑھ رہی ہے ۔


ضم شدہ اضلاع میں صوبائی اسمبلی کیلئے انتخابات کے ایک سال پورے ہونے کی مناسبت سے یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیراعلیٰ نے کہاکہ ضم شدہ اضلاع کو مکمل طور پر قومی دھارے میں شامل کرنا، وہاں کے عوام کو اُن کے تمام حقوق دینا اور اُنہیں زندگی کی تمام تر بنیادی سہولیات فراہم کرنا موجودہ حکومت کا مشن ہے جس کیلئے ترجیحی بنیادوں پر تمام دستیاب وسائل استعمال میں لائے جارہے ہیں اور وہ دن دور نہیں جب قبائلی عوام کے عشروں پر محیط محرومیوں کا ازالہ ہو جائے گااور یہ علاقے ترقی کے میدان میں صوبے اور ملک کے دیگر ترقی یافتہ حصوں کے برابر آئیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ موجودہ حکومت نے ایک سال کے انتہائی قلیل عرصے میں ضم شدہ اضلاع کی صوبے کے ساتھ انضما م کا پیچیدہ مرحلہ کامیابی کے ساتھ مکمل کرلیا ہے جو صرف اور صرف موجودہ حکومت اور پارٹی کی قیاد ت کی مخلصانہ کوششوں اور مصمم ارادے کی بدولت ممکن ہو اہے ۔ محمود خان کا کہنا تھاکہ ضم شدہ اضلاع کی آئینی ، قانونی ، انتظامی اور عدالتی انضمام کے بعد اب وہاں پر تیزرفتار ترقی کا عمل زور و شور سے جاری ہے ۔
قبائلی اضلاع میں پہلی دفعہ صوبائی اسمبلی کے لئے انتخابات کے کامیاب اور پرامن انعقاد کو پاکستان تحریک انصاف کی موجودہ حکومت اور قبائلی عوام کیلئے اہم کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب صوبائی اسمبلی میں قبائلی اضلاع کے عوام کو بھر پور نمائندگی حاصل ہے جو اُن کی آواز کو بھر پور انداز میں اُٹھانے کیلئے اہم کردار ادا کر رہی ہے ۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ نے ضم شدہ قبائلی اضلاع کی ترقی اور وہاں کے لوگوں کو درپیش مسائل کے حل کیلئے اپنی حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے یقین دلایا ہے کہ موجودہ حکومت اس مقصد کیلئے تمام تر دستیاب وسائل بروئے کار لائے گی ۔ اُنہوںنے اس اُمید کا اظہار کیا کہ موجودہ حکومت کی مخلصانہ کوششوں کی بدولت قبائلی اضلاع کے عوام کو بہت جلد انضمام کے ثمرات سے مستفید ہوں گے ۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
37929

AKHSP کی جانب سے ٹی ایچ کیو ہسپتال بونی میں بنیادی سہولیات سے آراستہ وارڈزانتظامیہ کے حوالہ

اپرچترال (نمائندہ چترال ٹائمز)ڈپٹی کمشنراپرچترال شاہ سعود نے کہاہے کہ آغاخان ہیلتھ سروس پاکستان چترال میں کروناوائرس سے متاثر ہونے والے مریضوں کی علاج معالجے کی بہترین سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے حکومت اور انتظامیہ کے شانہ بشانہ سرگرم عمل ہے یہی وجہ ہے کہ بونی میں 28،مستوج اورگرم چشمہ میں 20،20بیڈزپرمشتمل جدیدایمرجنسی رسپانس سینٹربنایاہے جہاں مریضوں کا مفت علاج ماہر ڈاکٹروں کی زیرنگرانی جاری ہے جوکہ قابل تحسین ہے۔


وہ پیر کے روز اے کے ایچ ایس پی کی جانب سے تحصیل ہیڈکواٹرہسپتال بونی میں کرونا وائرس کے میل فیمل مشتبہ مریضوں کیلئے دو وارڈز میں 12بیڈز،فوم،کمبل،رضائی،پردے اوردوسرے متعلقہ سامان سے آراستہ وارڈ زکے حوالگی کے موقع پر علاقے کے عمائدین، ہسپتال اسٹاف ودیگر شرکا ء سے بطور مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے۔اس سے قبل انھوں نے فیتہ کاٹ کروارڈز کا باقاعدہ افتتاح کیا۔


ڈپٹی کمشنر نے کہاکہ اے کے ایچ ایس پی چترال مشکل کی اس گھڑی میں سب سے آگے بڑھ کر ذات پات، رنگ و نسل سے بالاتر ہو کرعوام کو کرونا وائرس جیسی مہلک وبا ء سے محفوظ رکھنے کیلئے آگاہی مہم کے ساتھ ساتھ طبی امداد میں بھی بڑھ چڑھ کرحصہ لے رہا ہے۔ او ر ساتھ سرکاری ہسپتالوں کی استعداد کار بڑھانے کیلئے بھی ای کے ایچ ایس پی کی خدمات قابل تحسین ہیں۔اور ان کے زیر انتظام چلنے والے ہسپتال،میڈیکل سینٹرز، لیبارٹریز، ایمبولینسز، طبی عملے اور خدمت خلق کے جذبے سے سرشار ٹیم جس میں مرداورخواتین شامل ہیں طبی سہولیات پہنچانے میں ہروقت مصروف عمل نظر آرہے ہیں۔ضلعی انتظامیہ اپرچترال پوری ٹیم کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔

اس موقع پرآغاخان ہیلتھ سروس خیبرپختونخوا اورپنجاپ ریجن کے ریجنل ہیڈمعراج الدین نے کہاکہ چترال میں آغا خان ہیلتھ سروس پاکستان کی موجودہ خدمات میں مزید اضافہ کیا گیا ہے تاکہ وہ ابتدائی اور ثانوی سطح پر بھی کووِڈ19- کے مریضوں کو سہولت فراہم کی جا سکیں۔ آغا خان یونیورسٹی ہسپتال (AKUH) اورصحت کے عالمی ماہرین نے بھی آغا خان ہیلتھ سروس، پاکستان کے طبی عملے کو کووِڈ19- کے علاج کے مختلف پہلوؤں پر تربیت فراہم کی ہے۔انہوں نے کہا کہ کووِڈ19- کے لیے خدمات،30 بنیادی ہیلتھ سینٹروں، 3 کمپری ہینسو ہیلتھ سینٹرز اور چترال میں واقع ایک میڈیکل سینٹر کے ذریعے فراہم کی جانے والی آغا خان ہیلتھ سروس پاکستان کی پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ کیئر سروسزمیں کسی تعطل کے بغیر خدمات فراہم کی جا رہی ہیں۔اسی طرح، آغا خان میڈیکل سینٹربونی بھی تمام طبی یونٹس کسی تعطل کے بغیر سیکنڈری کیئر سروسز فراہم کر رہا ہے۔ اِن خدمات میں متعدد اسپشلائزڈ خدمات مثلاً ڈاکٹر سے مشاورت اور ٹیلی میڈیسن کی سہولتیں شامل ہیں۔انہوں نے کہاکہ آغا خان ہیلتھ سروس پاکستان نے حکومت اور نجی اداروں کے ساتھ مل کر کام کرتے ہوئے اپنے عملے کے ذریعے، جن میں ہیلتھ ورکرز بھی شامل ہیں،کووِڈ19- کے حوالے سے آگاہی میں بھی اضافہ کیا ہے۔بنیادی سطحوں اور مختلف فورموں پر، متعدد سرگرمیوں بھی منعقد کی گئی ہیں تاکہ دوردراز علاقوں میں موجود آبادیوں سمیت کمیونٹیز کو بھی اہم معلومات فراہم کی جا سکیں اورکووِڈ19- سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کی جا سکیں۔


اس موقع پر ڈپٹی ڈی ایچ او اپرچترال ڈاکٹر فرمان ولی،فوکل پرسن اپرچترال ڈاکٹرسردارنواز،فوکل پرسن آغاخان ہیلتھ سروس چترال انواربیگ،اے کے ایچ ایس پی کے قدرلنساء اوردیگرموجودتھے۔

thq hospital booni wards akhsp facilitation 4
thq hospital booni wards akhsp facilitation 3
thq hospital booni wards akhsp facilitation 1
thq hospital booni wards akhsp facilitation 5
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
37920

دیر،چترال ایکسپریس وے بحال کیا جائے، چین اورسنٹرل ایشیاء سے آسان رسائی ہوگی۔ عنایت اللہ

پشاور (نمائندہ چترال ٹائمز)نائب امیر جماعت اسلامی و ممبرصوبائی اسمبلی خیبرپختونخوا عنایت اللہ خان نے کہا ہے کہ سوات ایکسپریس ووے ملاکنڈ ڈویژن کے لیے خوشحالی اور ترقی کا پیغام ہے اور سوات سمیت دیر، چترال کے عوام بھی اس منصوبے سے خوش ہیں لیکن دیر اور چترا ل کی عوام کی خوشی اس وقت ادھوری رہ گئی جب سوات ایکسپریس ووے سے دیر،چترال رووٹ کا خاتمہ کیاگیاحالانکہ سوات ایکسپریس ووے چکدرہ سے لے کر چترال، شندور اور گلگت تک منظور کی گئی تھی۔یہ رووٹ شندور گلگت کے راستے چین تک اور سنٹرل ایشیاء تک جا کر علاقے کے لیے ترقی وخوشحالی کا راستہ ہے۔ اس سے سیاحت کو فروغ ملے گا علاقے کے عوام کوروزگار ملے گا۔

چکدرہ تا چترال اور چترال تا گلگت ایکسپریس ووے کا خاتمہ کے ساتھ ساتھ اربوں روپے کے پراجیکٹس کی بندش ان علاقوں کے عوام کے ساتھ زیادتی ہے۔دیر اور چترال کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے دیں گے اور نہ ان کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ کریں گے۔ ان علاقوں کے عوام کے ساتھ سراسر زیادتی ہے اور ہم اس پر خاموش نہیں رہیں گے۔ایک بیان میں عنایت اللہ خان نے کہاکہ مستقبل میں یہ رووٹ سنٹرل ایشیاء تک سب سے آسان اور مختصر راستہ ہوگا جس سے نہ صرف اس علاقے میں سیاحت کو فروغ ملے گا بلکہ روزگار کے مواقعے بھی بڑھے گا۔ انہوں نے کہاکہ سوات ملاکنڈ کے ماتھے کا جھومر ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ سوات ترقی یافتہ ہو لیکن دیر اور چترال کے عوام کو بھی ان کے حقوق سے محروم نہ کیاجائے۔ جماعت اسلامی دیر کو نظرانداز نہیں ہونے دے گے اور دیر کے عوام کے حقوق کے حصول کے لیے ہر آپشن استعمال کریں گے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
37910

گولین سیلاب کے ایک ہفتے بعد بھی آمدورفت بحال نہ ہوسکی،مکینوں کے مشکلات میں روز بہ روز اضافہ

چترال( نمائندہ چتراال ٹائمز ) گولین سیلاب کے ایک ہفتے بعد بھی آمدورفت کی بحالی ممکن نہ ہو سکی ہے ۔ ریسکیو 1122 نے ایمرجنسی بنیادوں پر دریاء کے اوپر سیڑھیوں کے ذریعے پل بنا کر رابطہ بحال کرنے کی کوشش کی ہے ۔ مگر اس پر سے ہر کسی کا گزرنا مشکل ہے ۔ اس لئے سیلاب سے خوفزدہ لوگ جانی خطرے کے پیش نظر مجبوری کے باوجود سفر کرنے سے گریزان ہیں ۔ راستےکی خرابی کے باعث امدادی کاموں اور امدادی پیکیج کی تقسیم میں بھی مشکلات پیش آرہی ہیں ۔

گولین کے معروف سماجی کارکن ریٹائرڈ صوبیدار محمد خان نے فون پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ۔ کہ سیلاب کو آئے سات دن گزر گئے ہیں ۔ گھروں میں خوراک ختم ہو چکے ہیں ۔ دکانات اشیاء خوردو نوش سے خالی ہیں ۔ پائپ لائن بہہ جانے سے پینے کیلئے صاف پانی دستیاب نہیں ۔ جبکہ نہروں کا نظام مکمل طور پر برباد ہو چکا ہے ۔ اور فصلیں پانی کی نایابی کے باعث سوکھ گئے ہیں ۔ لیکن ابھی تک کچھ بھی نہیں کیا جا سکا ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ جب تک آمدورفت کا نظام بہتر نہیں بنایا جاتا ۔ تب تک لوگوں کی مشکلات میں کمی نہیں آئے گی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ انتظامیہ کی طرف سے پینتیس فوڈ پیکج اتوار کے روز وادی کے بالائی گاوں کے لوگوں میں تقسیم کئے گئے ۔ جبکہ وادی کی بڑی آبادی امدادی پیکج سے محروم ہے ۔

گولین کے عوامی حلقوں نے گولین سڑک ، واٹر سپلائی سکیم اور نہروں کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے ۔ اور کہا ہے ۔ کہ متاثرین ان مسائل کے حل کی پوزیشن میں نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ پل نمبر ون سے پل ٹو تک سڑک ختم ہو چکی ہے ۔ پل نمبر تھری سے فش فارم تک سڑک بھی مکمل طور پر بہہ گیا ہے ۔ اس لئے سڑک کی بحالی کے بغیر متاثرین تک امداد نہیں پہنچائی جا سکتی ۔ مخیر ادارے سڑک نہ ہونے کے باعث متاثرین کی امداد سے قاصر ہیں ۔ لوگوں نے کہا ۔ ایک ہفتےسے ہیلی کاپٹر کا انتظار کیا جا رہاہے ۔ ایک مقامی شخص کی فصل کاٹ کر ہیلی پیڈ بنایا گیاہے ۔ لیکن ہیلی کاپٹر آیا اور نہ کسی کو ریسکیو کیاگیا ۔ جبکہ کئی ڈیلیوری کیسز اور دیگر مریض ریسکیو کیلئے ہیلی کاپٹر کا انتظار کر رہے ہیں ۔

درین اثناضلعی انتظامیہ کی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق انھوں نے گولین ویلی روڈ کی بحالی کا کام شروع کردیا ہے ۔ جس کیلے ماشیلک سے اگے ہیوی مشینری لگادی گئی ہے ۔ جس کی نگرانی اے اے سی چترال کررہے ہیں ۔

rescue 1122 activites in golain valley2 1
golan road1
golan road
rescue 1122 golan rescue activies2
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
37899

کوارڈنیٹر ٹو پرائم منسٹر احمد خان نیازی کا ڈی ایچ کیوہسپتال چترال کادورہ

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز)کوارڈینیٹر ٹو پرائم منسٹر آف پاکستان احمد خان نیازی نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال چترال کا دورہ کیا۔اس موقع پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال چترال کے ایم ایس ڈاکٹرشمیم نے انہیں کرونا صورت حال بارے ہسپتال میں تمام تر انتظامات پر تفصیلی بریفنگ دی۔اس موقع پروزیر اعظم عمران خان کے کوارڈینیٹر احمد خان نیازی نے ڈاکٹر،نرسز اورپیرامیڈیکس اسٹاف کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کرونا وائرس کی وبا کی اس مشکل گھڑی میں ان کی کاوشوں کو سراہا اور بھر پور حوصلہ افزائی کی۔انہوں نے کہاکہ ڈاکٹرز کرونا وبا کیخلاف فرنٹ لائن پر ہیں وہ اپنے آپ کو اکیلے نہ سمجھیں،حکومت کرونا وائرس کی وبائی صورتحال میں ہرممکن مدد کیلئے ہمہ وقت تیار ہے۔ احمد خان نیازی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر چترال آیاہوں تاکہ ان کا پیغام اپنے صحت کے شعبے سے وابستہ افراد کی حوصلہ افزائی کر کے پہنچا سکوں تمام ہسپتالوں کا دورہ کرونگا کسی بھی ہسپتال کودرپیش مسائل سن کر متعلقہ حکام تک پہنچانے کی بھروپوکوشش کرونگا۔اس موقع پرہسپتال کمیٹی سے مختصرملاقات کی اس دوران حسین احمدنے ہسپتال میں ڈ ائی لیسز مشین کی مرمت اوردوسر ے جدید طبی مشینری کی فوری انسٹالیشن کامطالبہ کیا۔احمدخان نیازی نے کہاکہ صوبائی حکومت صحت کے شعبے میں انقلابی اقدامات پر یقین رکھتی ہے ڈی ایچ کیوہسپتال چترال کے مسائل حل کرنے کی ہرممکن کوشش کریں گے۔اس موقع پر وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیرزادہ،ضلعی کابینہ کے ارکان،ہاہرسے آئے ہوئے پارٹی قائدین اورچترال کے پارٹی ورکرزکثیرتعدادمیں موجودتھے۔

ahmad khan niazi visit to chitral 2
ahmad khan niazi visit to chitral 1 1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریں
37885

گولین ویلی کے متاثرین سیلاب کا چترال مستوج روڈ پر زبردست احتجاجی مظاہرہ

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) سیلاب سے متاثرہ وادی گولین کے سینکڑوں افراد نے ہفتے کے روز چترال بونی روڈ پر مشیلک کے مقام پر احتجاج کیا ۔ متاثرین کامطالبہ ہے ۔ کہ گولین سڑک کو نالے کے پانی سے کافی اونچائی پر پہاڑ کاٹ کر تعمیر کیا جائے ۔ تاکہ بار بار نقصان سے بچا جا سکے ۔ اس موقع پر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ کہ 108 میگاواٹ گولین ہائیڈل پراجیکٹ کی تعمیر کے وقت ہیڈ تک پہنچنے کیلئے پکی سڑک نالے کے پانی کے ساتھ ساتھ تعمیر کی گئی تھی ۔ جو گذشتہ سال کے خوفناک سیلاب میں مکمل طورپر واش آوٹ ہو گیا۔ لیکن افسوس کا مقام ہے ۔ کہ محکمہ واپڈا نے سڑک محفوظ جگہوں سے گزارنے کی بجائے دوبارہ اسی مقام سے مرمت کرکے عارضی بحال کر دی ۔ اب حالیہ سیلاب نے اسے پھر سے ملیامیٹ کر دیا ہے ۔ اور لوگوں کیلئے پیدل راستہ بھی نہیں بچا ہے ۔ اس لئے اب اس روڈ کو دریا سے کافی اونچائی پر تعمیر کرکے محکمہ واپڈا خود اپنےآپ کو اور علاقے کے لوگوں کو نجات دلائے ۔ مظاہرین کا یہ بھی مطالبہ ہے ۔ کہ گولین وادی سے چترال کے کئی علاقوں کو واٹر سپلائی اور سائفن ائریگیشن کے پائپ اسی روڈ سے گزاری جاتی ہیں ۔ جس کی وجہ سے سڑک میں نقل و حمل بری طرح متاثر ہو تی ہے ۔ اور روڈ کو بھی نقصان پہنچتا ہے ۔ اس لئے اب اس سڑک پر سے یہ پائپ لائن بچھانا انہیں کسی صورت منظور نہیں ۔

گولین سے تعلق رکھنے والے سوشل ایکٹی وسٹ اور سابق کونسلر سفیراللہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ۔ کہ لوگ مجبورا احتجاج کر رہے ہیں ۔ کیونکہ ان کی زندگی انتہائی مشکل میں گھری ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ایک طرف سیلاب سے لوگ متاثر ہیں اور دوسری طرف واپڈا , عوام چترال اور انتظامیہ ان کے ساتھ زیادتی کر رہے ہیں ۔ ہر کوئی اپنا مطلب نکالنے میں لگا ہواہے ۔ متاثرین کا کوئی پرسان حال نہیں ۔ ایک اور معروف سماجی کارکن ریٹائرڈ صوبیدار محمد خان نے فون پر بتایا ۔ کہ تین دنوں سے ریسکیو کیلئے ہیلی کاپٹر کا انتظار کیا جا رہا ہے ۔ میڈیکل ٹیم کا انتظار ہو رہا ہے ۔ لیکن اب تک نہ ہیلی کاپٹر آیا اور نہ میڈیکل ٹیم کی آمد ہوئی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ خود میرے گھر میں ڈیلوری کیس کامسئلہ ہے ۔ مجھے سمجھائی نہیں دے رہا ۔ کہ میں کیا کروں ۔ اور میں باوجود کوششوں کےاسے ہسپتال پہنچانے سے قاصر ہوں ۔ کیونکہ جو راستے ریسکیو والوں نے بحال کئے ہیں ۔ اس سے صحت مند اور توانا آدمی ہی شاید گذر سکتا ہے ۔ کسی مریض کو خصوصا خواتین کو لے جانا انتہائی مشکل ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ انتظامیہ کی طرف سے پچاس افراد میں فوڈ پیکیج تقسیم کئے گئے ہیں ۔ اور مزید پچاس پیکج کوغوزی ہسپتال پہنچائے گئے ہیں ۔ لیکن گولین کی تمام آبادی متاثر ہے ۔ جن لوگوں کے پاس خوراک کیلئے گندم موجود ہے ۔ ان کے پاس اسے پیسنے کیلئے پن چکیاں دستیاب نہیں ۔ کیونکہ پن چکیان سیلاب برد ہو چکے ہیں ۔

احتجاجی مظاہرین نے کہا ۔ کہ پچھلے سال کے سیلاب میں جب وزیر اعظم کی بہن حلیمہ خان گولین میں پھنس گئی تھی ۔ تو اگلے روز ہی ہیلی کاپٹر سے اسے ریسکیو کیا گیاتھا ۔ اب بار بار مطالبات اور تین دنوں سے انتظار کے باوجود ہیلی کاپٹر کی آمد نہیں ہو رہی ۔ احتجاجی مظاہرین نے کہا ۔ کہ پہلے روڈ کی تعمیر صحیح معنوں میں کی جائے ۔ اس کے بعد واٹر سپلائی سکیمیں بحال کئے جائیں ۔ مظاہرین نے کہا ۔ کہ ان کے مطالبات منظور نہ کئے گئے ۔ تو وہ دھرنا اور بھوک ہڑتال کا راستہ اختیار کرنے پر مجبور ہوں گے ۔ درین اثنا ضلعی انتظامیہ کی طرف سے اسسٹنٹ کمشنر چترال مظاہرین سے مذاکرات جاری رکھے ہوئے ہے۔

chitral golan people protest2 1
chitral golan people protest
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
37858

تورکہو نشکو پل کے قریب گاڑی حادثے میں ایک ہی خاندان کے تین افراد سمیت چارجان بحق ایک زخمی

چترال( محکم الدین ) تورکہو جانے والی جمنی سوزوکی نشکو پل کے قریب دریائے موڑکہو میں گرنے سے ڈرائیور سمیت ایک ہی خاندان کے چار افراد جان بحق ایک زخمی ہو گئے ۔ جان بحق ہونے والوں میں ماں ، بیٹا ،بیٹی اورڈرائیور شامل ہیں ۔ ماں اور بیٹی کی لاش دریائے موڑکہو سے بر آمدکی گئی ہے ۔ بیٹا اور ڈرائیورکے لاش کی تلاش جاری ہے ۔

تفصیلات کے مطابق چترال کے ممتاز شاعر و ادیب ذ اکر محمد زخمی کےچھوٹے بھائی شراف الدین کاشف اپنی بیوی ، بیٹا ،بیٹی کو لے کر جمنی سوزوکی میں استارو کے خراب سڑک کی بجائے متبادل موڑکہو روڈ سے ہوتے ہوئے چترال سے تورکہو جا رہاتھا ۔ کہ نشکوہ پل کے قریب گاڑی چڑھائی نہ چڑھ سکی ہے ۔ اور واپس ہو کرکئی فٹ نیچے دریا میں جاگری ۔ جس کے نتیجے میں شراف الدین زخمی جبکہ اس کی بیوی ، بیٹا ، بیٹی اور ڈرائیور منیر احمد جان بحق ہو گئے ۔ پولیس ذرائع کے مطابق بیوی اور بیٹی کی لاش دریا سے نکال لی گئی ہے ۔ جبکہ بیٹے اور ڈرائیور کے لاش کی تلاش جاری ہے ۔ شراف الدین زخمی ہیں ۔ جن کو بچانے کی کوشیشیں جاری ہیں ۔

واضح رہے ۔ کہ استارو پل کے ٹوٹنے کے بعد تورکہو روڈ انتہائی خطرناک سڑک بن گئی ہے ۔جس کی بناپر تورکہو جانے والے زیادہ تر مسافر موڑکہو کے راستے سفر کو ترجیح دیتے ہیں ۔ اس لئے یہ فیملی نے بھی جانی تحفظ کی خاطر اس روڈ کا انتخاب کیا ۔ لیکن ان کو یہ نہیں معلوم تھا ۔ کہ قدرت کو ان کایہ سفر منظور نہیں ۔ اور وہ حادثے کا شکار ہو گئے ۔ جس سے ڈرائیور سمیت ایک ہی خاندان کے چارافراد جان بحق ہو گئے ۔ اور خاندان کا سربراہ شدید زخمی ہوا ۔

torkhow accident two killed۰ 1
torkhow accident two killed
Chitral a vehicle plunged into river Chitral in Torkhow valley resulting 4 died one injured pic by Saif ur Rehman Aziz5 1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
37852

ایس آر ایس پی نے سیلاب سے متاثرہ گولین ویلی میں بجلی کی سپلائی بحال کردی

چترال(چترال ٹائمز رپورٹ ) سرحد رورل سپورٹ پروگرام (SRSP) نے حالیہ سیلاب سے متاثرہ گولین ویلی میں بجلی کی فراہمی بحال کردی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایس آر ایس پی کے متعلقہ اسٹاف نے مقامی کمیونٹی کے ساتھ ملکر گذشتہ چار دنوں کی مسلسل کوششوں کے بعد گولین ویلی کے متاثرہ دیہات ازغور، باکا، اوچ اور گولین پائیں کو بجلی کی سپلائی بحال کردیا ہے۔ بجلی کی بحالی کے بعد علاقے میں مواصلاتی ذرائع بھی بحال ہوجائینگے۔ چند دن پہلے گولین ویلی میں گلیشیئر پھٹنے کے بعد آنے والے سیلاب کی وجہ سے انفراسٹرکچر کو بری طرح نقصان پہنچاہے اور بجلی فراہمی کے کھمبے اور ٹرانسمیشن لائن سیلاب برد ہونے کی وجہ سے متاثرہ دیہات کو بجلی فراہمی بند ہو گئی تھی جسکے بعد پورا علاقہ تاریکی میں ڈوب گیا۔ ایس آر ایس پی نے فوری طور پر متبادل کھمبوں اور ٹرانسمیشن لائن کا بندوبست کرکے چاردنوں کی انتھک جدوجہد کے بعد متاثرہ دیہات کو بجلی کی فراہمی بحال کردی ہے جسکے بعد علاقہ ایک مرتبہ روشنی سے چمک اٹھا۔ سیلاب کے نتیجے میں جہاں انفراسٹرکچر کی تباہی کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے وہیں بجلی سپلائی کی معطلی نے علاقے کو اندھیروں میں دھکیل دیا تھا اور لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہوچکا تھا۔ ایس آر ایس پی کی طرف سے بجلی کی بحالی کے بعد مواصلات کا نظام بھی بحال ہوگا اور لوگوں کے مشکلات میں کمی آئے گی۔ مقامی لوگوں ایس آر ایس پی کی طرف سے فوری اقدامات پر ادارے کا شکریہ ادا کیا ہے۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
37844

لیویز فورس سروسز کی رولز میں ترمیم، 60 سال کی عمر میں ریٹائرہونگے

پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ)صوبائی زیر انتظام قبائلی علاقوں کے لیویز فورس ریگولیشن 2012 کے تحت اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے حکومت خیبر پختونخوا نے صوبائی کے زیرانتظام قبائلی علاقے (پاٹا) کے فیڈرل لیویز فورس سروسز (ترمیمی) رولز 2013 میں درج ذیل ترامیم کی ہدایت کی ہے مذکورہ رولز میں (الف) رول 17 میں درج ذیل ترمیم کی جائے گی 17ریٹائرمنٹ تمام لیویز اہلکا رعمر کی بالائی مقررہ حد اپنی 60 سال کی عمر میں ریٹائر ڈ اپنی ملازمت سے ہوں گے جبکہ وہ 25 سال باقاعدہ ملازمت کے بعد ریٹائر ہونے کا اختیار بھی رکھتے ہے جبکہ شیڈول III کو ختم کیا جائے گا۔ اس امر کا اعلان محکمہ داخلہ حکومت خیبر پختونخوا کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کیا گیا۔

دریں اثنا حکومت خیبر پختونخوا نے صوبائی زیر انتظام قبائلی علاقہ جات لیویز فورس رولز 2015 میں بعض ترامیم کی ہدایت کی ہے تفصیلات کے مطابق ان ترامیم میں مذکورہ رولز میں رول 16 میں (الف) ذیلی رول(1) میں مندرجہ ذیل تبدیلی کی جائے گی ” تمام فورس آخری بالائی حد یعنی 60 برس کی عمر میں ریٹائر ہو گی جبکہ 25 برس ریگولر سروس کی تکمیل کے بعد ان کو ریٹائرمنٹ لینے کا اختیار ہوگا جبکہ شیڈیول IV ختم کردیا جائے گا اس امر کا اعلان محکمہ داخلہ حکومت خیبرپختونخوا کے جاری کردہ ایک اعلامیے میں کیا گیا
۔۔۔۔۔۔۔۔

بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن پشاور کے زیراہتمام ڈی آئی ٹی فرسٹ ٹرم کے نتائج کا اعلان ۲۰جولائی کوہوگا


پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ)خیبرپختونخوا بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن پشاور کے زیراہتمام ڈی آئی ٹی (DIT 1st Term 2020) فرسٹ ٹرم امتحان جو کہ مورخہ 19۔ فروری 2020 تا 12 مارچ 2020 تک منعقد ہواتھا کے نتائج کا اعلان بروز پیر مورخہ 20 جولائی 2020 کو کیا جائے گا۔ اس امر کا اعلان کنٹرولر امتحانات خیبر پختونخوا بورڈ برائے فنی تعلیم پشاور نے کیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
37830

ڈی پی او چترال عبدالحی خان نے وادی کالاش بمبوریت کا دورہ کیا

چترال (چترال ٹائمز رپورٹ ) نئے تعینات ڈی پی او چترال عبدا لحی خان (پی ایس پی) نے کالاش ویلی بمبوریت کا سرکاری دورہ کیا . علاقہ بمبوریت میں واقع پولیس سٹیشن کا معائینہ کیا، ایس اچ او بمبوریت نے
ڈی پی او چترال کو پولیس سٹیشن بمبوریت کے حوالے سے بریفنگ دی۔ تھانہ کے انسپکشن کے بعد علاقہ کے مشران سے ملاقاتیں کی ۔


عوامی فورم میں وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اقلیتی امور وزیر زادہ نے ڈی پی او کو خوش آمدید کہا اور علاقہ کے مسائل سے اگاہ کیا ۔
ڈی پی او چترال نے پولیس سے متعلق مسائل سنے اور موقع پر انکے حل کے احکامات جاری کیے ۔

dpo kalash visit 1 1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
37825

محکمہ ایکسائز کی جانب سے جعلی نمبرپلیٹ،بیغیر کاغذات، ڈبلنگ گاڑیوں کے خلاف کاروائی کا آغاز

چترال(نمائندہ چترال ٹائمز)ڈسٹرکٹ ایکسائزاینڈ ٹیکسیشن آفیسرچترال امتیازعالم نے مقامی میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کہاہے کہ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکشین کی جانب سے ضلع بھرمیں جعلی نمبر پلیٹ، بغیر کاغذات، ڈبلنگ،نان رجسٹرڈ گاڑیوں اورموٹر سائیکلز کے خلاف کاروائی کا آغاز کردیا گیاہے۔ ہمارا مقصد کسی کو ناجائز تنگ کرنا نہیں ہے بلکہ قانون کی رٹ قائم کرنا ہے۔ چترال بھرمیں نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے علاوہ نان رجسٹرڈ موٹر سائیکلز موجود ہیں جس کی وجہ سے حکومت کو ماہانہ لاکھوں کا نقصان برادشت کرنا پڑتا ہے کاروائیوں کے دوران غیر رجسٹرڈ گاڑیوں اور موٹر سائیکلز کو رجسٹرڈ کیا جائے گا موجودہ حالات کے پیش نظر ضروری ہے کہ عوام محب وطن شہریوں کا ثبوت دیتے ہوئے اپنے زیر استعمال گاڑیوں اور موٹرسائیکل کو رجسٹرڈ کرائیں تاکہ پریشانی سے بچا جاسکے۔انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا حکومت نے گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ٹوکن ٹیکس ادائیگی کیلئے آن لائن سسٹم متعارف کرادیاہے۔عوام صوبہ بھرمیں جہاں بھی اپنا ٹوکن کسی بھی افس میں دیکھ سکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اس جدید سسٹم کے تحت نئے رجسٹریشن ہونے والے گاڑیوں اورموٹرسائیکلزکے درخواست گزار کو دستاویزات اور نمبرپلیٹس ایک دو گھنٹے کے اندرفراہم کرتے ہیں۔انہوں نے بغیررجسٹریشن موٹرسائیکل مالکان کو15دن کے اندراندراپنے کاغذات بنانے کی ہدایت کی ہے بعدمیں سخت مہم شروع کی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے اپنی ذمہ داریاں انجام دیتے ہوئے جون 2020میں ریکوری مہم کے دوران 188فیصدرقم قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں۔یہ چترال کی تاریخ میں سب سے زیادہ ریکوری تھی جسکی تصدیق ڈسٹرکٹ اکاونٹ افیس چترال نے کی ہے۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
37819

ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرہسپتال چترال کے مسائل کے حل کیلئے دس رکنی کمیٹی تشکیل

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز)ایم ایس چترال ڈاکٹرشمیم نے ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹرہسپتال کے مسائل مستقل طورپرحال کرنے اور منتخب نمائندگان تک پہنچانے کے لئے ایک دس رکنی کمیٹی تشکیل دیکرنوٹفیکشن جاری کردی۔ جس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف چترال کے صدرسجاداحمدکوچیئرمین اورجے آئی یوتھ چترال کے صدروجہہ الدین کوجنرل سیکرٹری مقررکیاگیا۔تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں کے نمائندوں کواس کمیٹی میں شامل کیاگیا ج۔کمیٹی ممبران میں پاکستان پیپلزپارٹی کے قاضی محمدفیصل،پاکستا ن مسلم لیگ(ن)کے محمدکوثرچغتائی ایڈوکیٹ،جمعیت علماء اسلام (ف) کے قاضی نسیم،ڈاکٹرایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹرضیاء اللہ،پیرامیڈیس ایسوسی ایشن کے صدروقاراحمد،سوشل سیکٹرسے حسین احمد،امین الحسن اورچترال پریس کلب کے سیدنذیرحسین شاہ کے نام شامل ہیں۔گذشتہ دنوں ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹرہسپتال میں ڈائیلاسز مشین کی عدم دسیتابی کے حوالے سے آل پارٹیز مظاہرہ جے آئی یوتھ کے زیرقیادت ہواتھا جس کے بعدہسپتال کے مسائل متعلقہ حکام تک پہنچانے اورترجیحی بنیادوں پرمسائل سن کرحل کرنے کیلئے کمیٹی تشکیل دی۔جس کاماہانہ اجلاس ہوگااورہسپتال کودرپیش مسائل حل کرنے پرغورکیاجائے گا۔نومنتخب کمیٹی کے پہلی اجلاس میں ایم ایس چترال نے تمام مسائل اوربجٹ نہ ملنے کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی جس پرکمیٹی ضلعی انتظامیہ اورسیاسی منتخب نمائندگان کی ایک اجلاس منعقدکرنے کافیصلہ کیاگیا جس میں تمام مسائل پرغورکیاجائے گا۔ ڈائیلاسز مشین کی مرمت کے حوالے سے کمیٹی نے چترال سے رکن صوبائی اسمبلی خیبرپختونخوا مولاناہدایت الرحمان سے رابطہ کیا جس پرانہوں نے فوری طورپر6لاکھ روپے ڈائیلاسز مشین کی مرمت کے لئے اعلان کیا۔کمیٹی نے ایم ایس ڈاکٹرشمیم سے مطالبہ کہ قانوی کارروائی فوری مکمل کرکے ڈائیلاسز مشین ٹھیک کیاجائے۔

dhq chitral committee ms 1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
37815

پی ٹی آئی حکومت جی بی کی ووٹروں کو خوش کرنے کیلئے ہماری زمین کی سودا نہیں کرسکتی۔۔شہزادہ افتخار

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) چترال سے سابق ممبر قومی اسمبلی شہزادہ افتخارالدین نے انتہائی افسوس اور غم وغصے کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے الیکشن ہر پانچ سال منعقد ہوتے رہتے ہیں کیا پی ٹی آئی حکومت ہر بار چترال کی سرزمین کو سودا کرتی رہیگی جوانتہائی افسوس ناک ہونے کے ساتھ تاریخ سے نااشنا حکمرانوں کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔چترال ٹائمز ڈاٹ کام سے شندور کے حوالے خصوصی گفتگوکرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کو کسی بھی فیصلہ سے پہلے تاریخ کا مطالبہ کرناچاہیے مگرنااہل حکمرانوں نے انکھیں بند کرکے چترال کی سرزمین کو متنازعہ بنانے کی ناکام کوشش کررہے ہیں۔ انھوں نے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کی الیکشن میں علاقے کے عوام کو خوش کرنے کیلئے تاریخ کو مسخ کرکے چترال کی زمین کو سودا کرنا چاہتی ہے جس کو چترال کے عوام ہرگز کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔ سابق ایم این اے نے کہا کہ شندور چترال خیبرپختونخوا کا حصہ ہے اوررہیگا، تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی گلگت کی طرف سے انگریزپولٹیکل ایجنٹ شندور آتے تھے تووہ گورنرمستوج سے شندور ماحورانپاڑ کے بنگلے میں قیام کیلئے اجازت مانگتے تھے اور ساتھ اُس وقت کے ڈاک، پولیس،انتظامیہ سب کے حدود تعین تھے جوآج بھی قائم ہیں۔ جبکہ انصاف کے حکمران آنکھیں بند کرکے فیصلہ کرنا چاہتے ہیں جس کو ہرگز ہونے نہیں دیں گے۔ شہزادہ افتخار الدین نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ اگر اپنی زمین کا دفاع نہیں کرسکتا تو استعفیٰ دیدیں۔ انھوں نے افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہ شندور کے حوالے وزیراعلیٰ کی خاموشی افسوسناک ہے جبکہ سابق حکومت میں جب تنازعہ اُٹھا تو وزیراعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی نے واشگاف الفاظ میں واضح کیا تھا کہ ہم اپنی ایک ایک انچ زمین کی دفاع کرنا جانتے ہیں اور کسی کو بھی ناجائز قابض ہونے نہیں دیں گے۔ مگرپی ٹی آئی کی مرکزی وصوبائی قیادت جی بی کی الیکشن میں لوگوں کو خوش کرنے کیلئے ہماری زمین بیجنا چاہتے ہیں جس کی ہم پرزورمذمت کرتے ہیں۔اورہم ہرگز اپنی زمین نیلام ہونے نہیں دیں گے، سابق ایم این اے نے وزیراعلیٰ محمود خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اگر ہماری حقو ق کی پاسداری نہیں کرسکتا تو آئندہ کیلئے چترال آنے کی زحمت نہ کریں۔
سابق ایم این اے نے پی ٹی آئی کی ضلعی قیادت کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انکی حکومت میں ایک پائی کی ترقیاتی کام تو درکنار وہ سابق حکومت کے منصوبوں کو افتتاح کررہے ہیں انھوں نے کہا کہ گرم چشمہ ودیگرعلاقوں کے ٹیلی کام کا افتتاح نواز شریف کے دورمیں ہوچکے تھے مگراب دوبارہ افتتاح کرکے لوگوں کے آنکھوں میں دھول جھوکنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انھوں نے مذید بتایا کہ سابق حکومت کے سالانہ بجٹ میں شامل لوٹ اویر تریچ روڈکو ختم کردیا گیا، جبکہ چترال مستوج روڈ کیلئے پہلے سال کے بجٹ میں ایک آرب پچاس کروڑ روپے ایلوکیشن کو ختم کرکے صرف 36کروڑ روپے رکھے گئے ہیں اگر اسی حساب سے ایلوکیشن ہوتی رہی تو سوسال میں بھی یہ روڈ نہیں بنے گی۔ اسی طرح چترال یونیورسٹی کیلئے دو آرب ۰۹کروڑ روپے کو بھی کم کرکے ایک ارب سترکروڑ روپے کردی گئی ہے۔ جوتعلیمی انقلاب لانے والوں کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔ اسی طرح چترال کیلئے منظور شدہ گیس پلانٹس جوبالکل اخری مراحل میں تھے نااہل حکمرانوں نے سرد خانے میں ڈال دئیے ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
37775

اپرچترال انتظامیہ کی مداخلت سے موڑکہو کےدو دیہات کے مابین درینہ تنازعہ خوش اسلوبی سے حل ہوگیا

اپرچترال (چترال ٹائمز رپورٹ ) علاقہ موڑکہو میں اہالیان پالمتی دراسن اور اہالیان گنبد سہت کے مابین ایک طویل عرصے سے جاری پینے کے پانی کا تنازعہ باہمی رضامندی اور افہام وتفہیم کے ساتھ حل کیا گیا۔۔ شاہ سعود ڈپٹی کمشنر اپر چترال کے احکامات کی روشنی میں مکرم خان افریدی ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر موڑکھو/تورکہو نے محکمہ پبلک ہیلتھ، ایس،ایچ،او تھانہ موڑکہو اور دوسرے سٹیک ہولڈرز کے ساتھ ملکر متنازعہ جگہ کا دورہ کیا اور تقریباً 80 گھرانوں کے پینے کے پانی کا تنازعہ جوکہ طویل عرصے سے حل نہیں ہورہا تھا کو تمام سٹیک ہولڈرز کی رضامندی، باہمی افہام وتفہیم اور ایک تحریری معاہدے کے تحت طویل گفت و شنید کے بعدحل کیا گیا۔

معاہدے کے تحت دونوں فریقین/گروہوں کے لوگ اس پینے کے پانی سے مستفید ہوسکیں گے۔ اور اسی طرح ان کے آپس کا باہمی رنجش اور چپقلش ائندہ کے لئے ختم ہوگیا۔ دونوں فریقین نے اے،اے،سی کی کاوشوں کو سراہا اور طویل عرصے سے ان کے مابین جاری رنجش اور تنازعے کو حل کرنے پر ڈپٹی کمشنر اپر چترال اور ان کا شکریہ ادا کیا۔

aac mulkhow torkhow 1 1
aac mulkhow torkhow 3
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
37769

گولین میں سیلاب کے بعد مکین تاحال محصور، خوراک اوربیماروں کو ضلعی ہیڈکوارٹر پہنچانے کیلئے کوئی انتظام نہیں

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) گولین ویلی میں سیلاب کے بعد تاحال سڑکیں بند اورعلاقے کے عوام محصور ہیں، علاقے میں خوراک کی کمی کے ساتھ مختلف بیماروں اور حاملہ خواتین کو ضلعی ہیڈ کوارٹر پہنچانے کیلئے کوئی وسیلہ نہیں ہے ۔ ذرائع کے مطابق ضلعی انتظامیہ کی طرف سے صرف پندرہ ٹینٹ اور پندرہ کمبل کے ساتھ اتنے ہی لوگوں کیلئے خوراک سیلاب سے پہلے علاقے میں پہنچایا گیا تھا جبکہ پی ڈی ایم اے کی طرف سے گلیشئر کے پھٹنے کا خدشتہ پندرہ دن پہلے ہی کیا گیا تھا ، بدھ کے دن اسسٹنٹ کمشنر چترال عبد الولی خان نے متاثرہ علاقے کے دورہ کیا ۔ اورنقصانات کا جائزہ لیا ۔ جس کے ساتھ علاقے کے سابق کونسلر سفیر اللہ ودیگر بھی موجود تھے۔ علاقے کے عوام نے سب سے پہلے آمدورفت بحال کرنے کا مطالبہ کیا ۔ اورساتھ بیماروں اور حاملہ خواتین کو ریسکیو کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ دریں اثنا ریسکیو ۱۱۲۲کے اہلکاراورالخدمت فاونڈیشن کے رضاکار علاقے میں موجود ہیں ۔ جو اپنی بساط کے مطابق لوگوں کی مدد کررہے ہیں۔

سفیر اللہ نے اس موقع پر الخدمت فاونڈیشن کے رضاکاروں کی بے لوث خدمات اور ریسکیو۱۱۲۲ کے جوانوں کی محنت کو بھی سراہا ہے جونامساعدحالات میں امید کی ایک کرن بن کر جذبہ خدمت کے تحت کام کررہے ہیں ۔

golen hydro damages3 1
golen hydro damages4
golen hydro damages5
golen hydro damages6 1
golen hydro damages7
golen hydro damages9 1
golen flood damages
golen flood damages3
rescue 1122 golain flood rescue activities chitral
rescue 1122 golain flood rescue activities chitral4
golen hydro damages1
golen flood damages chitral4 1
golen flood damages chitral 1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
37726

چترال میں ٹیلی نار کی ناقص سروس اور فورجی انٹرنیٹ کی اجرا کیلئے ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن دائرکردیا گیا

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز)چترال میں ٹیلی نارکی ناقص سروس کے خلاف پشاور ہائی کورٹ ، دارالقضا سوات میں رٹ پٹیشن داخل کردی گئی ۔ گزشتہ دن تحریک حقوق چترال کے پلیٹ فارم سے پیر مختار نے نوجوان قانون دان سیف اللہ منگول کی وساطت سے دارالقضا سوات میں پٹیشن داخل کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ چترال میں ٹیلی نار موبائل سروس کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے صارفین انتہائی مشکلات کا شکار ہیں نہ کال کرسکتے ہیں اور نہ مسجزاوراب چونکہ تمام تعلیمی اداروں نے کورونا وبا کی وجہ سے آن لائن کلاسز شروع کردئیے ہیں مگر چترال کے طلباو طالبات ان کلاسوں سے یکسر محروم ہونے کی وجہ سے انکی قیمتی سال ضائع ہونے کا خدش ہے ۔ لہذا معزز عدالت ٹیلی نار موبائل سروس کے ذمہ داروں کو حکم صادرکرے کہ وہ سروس کی بہتری کے ساتھ تھری جی اور فورجی سہولت کا فوری اجراکرے۔

رٹ پٹیشن میں ٹیلی نار کے مرکزی ذمہ داروں کے ساتھ، منسٹری آف انفارمیشن ٹیکنالجی ، پی ٹی اے ، اور چترال کے فرنچائز مالکان کو بھی شامل کیا گیا ہے ۔

telenor poor service in chitral challanged in HC1
telenor poor service in chitral challanged in HC 1
telenor poor service in chitral challanged in HC3
telenor poor service in chitral challanged in HC4
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
37717

چترال پولیس صوبے کی مثالی پولیس ہے اپنے اس وقار کو اسطرح برقرار رکھیں۔۔ڈی پی او عبد الحی

چترال پولیس لائن میں دربار کا انعقاد
چترال (چترال ٹائمز رپورٹ ) نئے تعینات ہونے والے ڈی پی او چترال عبد الحی خان (پی ایس پی ) کی ہدایت پر پولیس لائن چترال میں دربار کا انعقاد کیا گیا۔جس میں لوئر چترال کے مختلف
تھانو ں کے اسٹاف شریک ہوۓ ۔ ڈی پی اؤ چترال نے دربار میں پولیس جوانان کو درپیش مسائل کو سنا اور انکے فوری حل کے احکامات جاری کیے ۔


دربار سے اپنے خطاب میں ڈی پی او چترال نے کہا کہ پولیس خلوص نیت سے عوام کی خدمت کو اولین ترجیح دیں ،اور ایمانداری سے اپنی ڈیوٹیز سر انجام دیں کرپشن اور اقربا پروری سے دور رہیں ۔ چترال پولیس صوبے کی مثالی پولیس اپنے اس وقار کو اسطرح برقرار رکھیں۔

dpo chitral meeting with police jawans2
dpo chitral meeting with police jawans3 1
dpo chitral meeting with police jawans
dpo chitral meeting with police jawans1 1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
37706

گرم چشمہ میں اسسٹنٹ کمشنر اورسٹاف متعین کرنے کافیصلہ

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) معاون خصوصی وزیر اعلی خیبر پختونخوا وزیر زادہ اور ڈپٹی کمشنر چترال نوید احمد نے گرم چشمہ کے لوگوں کے مسائل حل کرنے کیلئے گرم چشمہ میں اسسٹنٹ کمشنر اور سٹاف متعین کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس سلسلے میں ایک غیر معمولی اجلا س بدھ کے روز ڈپٹی کمشنر آفس چترال میں منعقد ہوا ۔ جس میں معاون خصوصی وزیر اعلی وزیر زادہ ، ڈپٹی کمشنر چترال نوید احمد کے علاوہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر محمد حیات شاہ بھی موجود تھے ۔ جس میں انہوں نے علاقائی صورت حال کا جائزہ لیا ۔ اور کئی اقدامات اُٹھانے کا فیصلہ کیا ۔

بعد آزان معاون خصوصی وزیر اعلی خیبر پختونخوا وزیر زادہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ۔ کہ گرم چشمہ میں انتظامیہ کے آفیسر اور سٹاف کی تعیناتی وہاں کے لوگوں کو گھر کی دہلیز پر انتظامیہ سے متعلق مسائل حل کرنے کے مقصد کے تحت کیا گیا ہے ۔ اس سے لوگوں کو فوری نوعیت کی ریلیف ملے گی ۔ اور انتظامیہ سے متعلق کسی کام کیلئے وہاں کے باسیوں کو وقت ضائع کرکے چترال آنے اور اضافی اخراجات اُٹھانے سے نجات مل جائے گی ۔ نیز انتظامی آفیسر مقامی سطح پر دستیاب ہونے سے لوگوں کو بروقت اپنی بات حکومت تک پہنچانے کا موقع ملے گا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال کے اکثر علاقوں کے لوگوں کی یہ شکایت رہی ہے ۔ کہ انتظامی آفیسران اُن کے علاقے کی وزٹ نہیں کرتے ۔ جس کی وجہ سے اُن کے مسائل بڑھ رہے ہیں ۔ اب گرم چشمہ کے لوگوں کو اسسٹنٹ کمشنر اور سٹاف کی تعیناتی کے بعد یہ شکایت نہیں رہے گی ۔ اور وہ آسانی سے اپنی بات انتظامیہ تک پہنچا سکتے ہیں ۔ اور انتظامیہ سے متعلق کیسز گرم چشمہ میں ہی نمٹانے سے مقامی لوگوں مزید سہولت ملے گی ۔ اجلاس میں گولین سیلاب کی امدادی سرگرمیوں کا بھی جائزہ لیا گیا ۔ اور اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا گیا ۔ کہ متاثرین کو خوراک اور ٹینٹ فراہم کئے گئے ہیں ، میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا جارہا ہے ۔ اور پیدل راستے کی بحالی کیلئے ریسکیو 1122اور انتظامیہ سرگرم عمل ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ متاثرین کے ساتھ ہیں ۔ انشا اللہ مختصر وقت میں حالات پر قابو پایا جائے گا ۔

dc chitral and wazir zada
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
37701

مختلف ٹی ایم ایز کے زیر انتظام ٹینڈر شدہ منصوبوں پر جلد کام شروع کیا جائے۔۔عوامی حلقے

چترال ( محکم الدین ) لوئر چترال اور اپر چترال کے عوامی حلقوں نے مختلف ٹی ایم ایز کے زیر انتظام ترقیاتی منصوبوں کے ٹینڈر کے باوجود کام شروع نہ ہونے پر شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے ۔ اور وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان ، وزیر بلدیات اور ایم پی ایز چترال سے پُر زور مطالبہ کیا ہے ۔ کہ ان ترقیاتی منصوبوں پر بروقت کا م شروع کرکے موسم تبدیل ہونے سے پہلے پہلے اُنہیں مکمل کیا جائے ۔ اور عوام میں پائی جانے والی تشویش دور کی جائے ۔ چترال شہر ، دروش ، مستوج ، موڑکہو اور بونی سے تعلق رکھنے والے افراد نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ۔ کہ متذکرہ مقامات کے ٹی ایم ایز کے انڈر ترقیاتی منصوبے جن میں روڈز ، پُل ،پاءپ لائن ، گلیوں کی پختگی ، سولرائزئشن و دیگر دیہی کام ٹینڈر ہو گئے تھے ۔ اور مقامی لوگوں کو اُمید تھی ۔ کہ یہ منصوبے ترجیحی بنیادوں پر تعمیر کئے جائیں گے ۔ اور عوام کو درپیش مشکلات حل ہو جائیں گے ۔ لیکن انتہائی افسوس کا مقام ہے ۔ کہ ابھی تک ان ٹینڈر شدہ ترقیاتی سکیموں پر کام شروع نہیں کیا گیا ۔ اور اب جب مذکورہ منصوبوں کی تعمیر میں تاخیر سے متعلق دریافت کیا گیا ، تو معلوم ہوا ، کہ جن ترقیاتی منصوبوں کے ٹینڈر ہو چکے ہیں ۔ اُن کیلئے فنڈ ہی موجود نہیں ہے ۔ اور یہ کام میں تاخیر کی بنیادی وجہ ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ حکومت کا یہ اقدام نہ صرف افسوسناک ہے ، بلکہ قابل مذمت ہے ۔ اگر فنڈ ہی دستیاب نہیں تھا ۔ تو ٹینڈر کیونکر کیا گیا ۔ اور لوگوں کو بیوقوف بنانے کی مذموم کوشش کیوں کی گئی ۔ عوامی حلقوں نے کہا ۔ کہ چترال سیزنل ورک والا ضلع ہے ۔ یہاں گرمیوں کے تین چار مہینے میں ہی کام بہتر طور پر ہو سکتے ہیں ۔ جس کے بعد سردیوں میں معیار کے مطابق کام ہونا ممکن نہیں ۔ اس لئے جاری سیزن میں بلا تاخیر ترقیاتی منصو بے شروع کرنا انتہائی ضروری ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ایک طرف چترال کو ملنے والے ترقیاتی فنڈ اونٹ کے منہ میں زیرہ کے برابر ہے ۔ اور دوسری طرف اُسی فنڈ میں مسلسل تاخیری حربے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے ۔ انہوں نے پُر زور مطالبہ کیا ۔ کہ فوری طور پر ٹینڈر شدہ منصوبوں کیلئے فنڈ مہیا کرکے اُنہیں مکمل کیا جائے ، بصورت دیگر عوام احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے ۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریں
37698