Chitral Times

الخدمت فاونڈیشن اپر چترال  کے زیر اہتمام تریچ کے متاثرین سیلاب میں نقد رقوم اور راشن تقسیم

الخدمت فاونڈیشن اپر چترال  کے زیر اہتمام تریچ کے متاثرین سیلاب کے 250 گھرانوں میں نقد رقوم اور راشن تقسیم

اپر چترال ( زاکر محمد زخمی ) اپر چترال میں سیلاب متاثرین کے ساتھ الخدمت فاونڈیشن کی طرف سے ہمدردی کا سلسلہ جاری ہے ۔اس سلسلے الخدمت کی ٹیم امیر جماعت اسلامی اپر چترال مولانا جاوید حسین کی سربراہی اور پختون بزینس فوروم دبئی کے تعاون سےآج تریچ کے سیلاب متاثرین کے 250 گھرانوں میں فوڈ پیکیج اور نقد رقوم تقسیم کی۔

یاد رہے جولائی کے مہینے گاوں تریچ میں شدید بارش اور سیلاب کے نتیجے کئی گھر مکمل اور کئی گھروں کو جزوی نقصان پہنچنے کے ساتھ تیار فصلیں بھی خراب ہوئے تھے۔الخدمت فاونڈیشن جہاں پاکستان میں قابل تحسین خدمات سر انجام دے رہی ہے وہاں اپر چترال میں مولانا جاوید حسین کی سربراہی میں متاثرین کی داد رسی اور دلجوئی میں دن رات مصروف ہیں ۔اپر چترال میں الخدمت کی کردار کو عوامی حلقوں میں سراہا جاتا ہے۔

chitraltimes alkhidmat foundation upper chitral relief distribution2

chitraltimes alkhidmat foundation upper chitral relief distribution terich

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
65691

تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال بونی میں ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی  مبینہ غفلت اور لاپروائی سے 12سالہ بچی کی موت کے واقعے کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے۔ مشترکہ پریس کانفرنس میں مطالبہ

تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال بونی میں ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی  مبینہ غفلت اور لاپروائی سے 12سالہ بچی کی موت کے واقعے کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے۔ مشترکہ پریس کانفرنس میں مطالبہ

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) اتحاد ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن تریچ اپر چترال کے نمائندوں افسرعلی خان،ساجد اللہ ایڈوکیٹ، عبداللہ، زار نبی، عزیز الرحمن،،پیر سرور ندیم، سایورج خان اور دوسروں نے تحریک حقوق چترال کے چیئرمین پیر مختار،  ہیومن رائٹس فاونڈیشن کے چیرمین نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ اور معروف عالم دین مولانا اسر ارالدین الہلال کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اور پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال بونی میں ڈاکٹروں اور پیر امیڈیکل اسٹاف کی غفلت اور لاپروائی سے 12سالہ بچی کی موت واقع ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے واقعے کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے تاکہ غمزدہ خاندان کو انصاف مل سکے۔

 

انہوں نے کہاکہ بارہ سالہ الوینہ عتیق کو 8ستمبر کے دن بونی کے تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال میں ساڑھے تین گھنٹے تک علاج نہ ملنے کی وجہ سے تڑپ تڑپ کر جان دے دی تھی اور ڈیوٹی میں موجود ڈاکٹر سہیل اور ڈسپنسر کرامت نے مرحومہ کے باپ عتیق الرحمن کے ساتھ بدتمیزی پر اترآئے اور کئی گھنٹے وہ بغیر علاج کے پڑی رہی اور ہسپتال کی تشخیصی ٹیسٹ کو ناقابل اعتبار قرار دے کر انہیں پرائیویٹ لیبارٹری میں ٹیسٹ کے لئے بھیج دیا جہاں سے واپسی پر ان کی موت واقع ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ وقوعہ کے دن غمزدہ باپ اور ان کے رشتہ داروں کے ساتھ عوام کی طرف سے شدید احتجاج پر ڈی سی اپر چترال نے ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر اپر چترال اور اسسٹنٹ کمشنر مستوج پر مشتمل انکوائری کمیٹی تشکیل دی جسے وہ یکسر مسترد کرتے ہیں اور اس کے رپورٹ کو بھی قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں اور جوڈیشل انکوائری کے ذریعے ہی اس کی انکوائری چاہتے ہیں۔

 

تریچ وادی کے عمائدین نے کہاکہ اس ہسپتال میں یہ پہلا اندوہناک واقعہ نہیں ہے بلکہ اپر چترال کی ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کی نااہلی کی وجہ سے ہسپتال عملے کی مریضوں اور ان کے تیمارداروں کے ساتھ بدتمیزی اور بدسلوکی کے واقعات تواتر سے ہوتے رہے ہیں جس کی مثال گزشتہ ماہ موڑکھو سے تعلق رکھنے والا ایک نوجوان زاہد ہے جس کی بہن کو تین گھنٹے تک کوئی ڈاکٹر اٹینڈ نہ کرنے پر احتجاج کرنے پر پولیس کے حوالے کیا گیا اور ایف آئی آر کٹواکر جیل بھیجوادیا گیا۔

انہوں نے ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کے ساتھ ساتھ اپر چترال کی پولیس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ پانچ گھنٹے تک احتجاج کرنے کے باوجود پولیس اسٹیشن بونی میں کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔ انہوں نے ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ سمیت ڈیوٹی پر مامور دوسرے عملے کے خلاف بچی کی موت پر قتل باالسبب کا مقدمہ درج کرنے کا بھی مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ انصاف نہ ملنے پر وہ احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہا ر کیاکہ ہسپتال میں تشویشناک حالت میں لائی جانے والی مریضوں کو بھی قطار میں کھڑا ہوکر اوپی ڈی کی چٹ لینی پڑتی ہے۔اور ڈسٹرکٹ کی واحد ہیڈکوارٹرہسپتال میں سہولیات کی فقدان پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا گیا۔

chitraltimes ittehad development organization press confrence cpc

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
65678

پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے سیلاب جیسی قدرتی آفت کا سامنا ہے، وزیراعظم کی انتونیو گوتیرس کے ہمراہ پریس ٹاک

Posted on

پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے سیلاب جیسی قدرتی آفت کا سامنا ہے، وزیراعظم کی انتونیو گوتیرس کے ہمراہ پریس ٹاک

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ )اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس اور وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان کے سیلاب متاثرین کی بحالی اور تعمیرنو کیلئے عالمی برادری سے بھرپور امداد کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے سیلاب جیسی قدرتی آفت کا سامنا ہے، اس صورتحال سے نکلنے کیلئے بڑی امداد کی ضرورت ہے، عالمی برادری سے سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے پاکستان کو بھرپور تعاون درکار ہے۔جمعہ کو نیشنل فلڈ رسپانس کوآرڈینیشن سنٹر (این ایف آر سی سی) کے دورہ کے موقع پر وزیراعظم محمد شہباز شریف کے ہمراہ مشترکہ پریس ٹاک کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے پاکستان کے ساتھ اپنی خوشگوار یادیں تازہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان کے عوام کیلئے اجنبی نہیں ہیں، پاکستان کے ساتھ ان کا گہرا رشتہ ہے اور میرے دل کے قریب ہے، آج سے 17 سال قبل جب وہ اقوام متحدہ ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے سربراہ تھے تو انہوں نے افغان مہاجرین کیلئے یہاں کام شروع کیا،

 

انہوں نے کہا کہ میرا مشاہدہ ہے کہ پاکستانی قوم نے کئی عشروں تک افغان مہاجرین کیلئے نہایت فراخدلی کا مظاہرہ کیا،پاکستان نے کم وسائل کے باوجود 60 لاکھ افغان پناہ گزینوں کی میزبانی اور فراخدلی سے ان کی مدد کی، پاکستانی عوام بڑے فراخدل اور مہمان نواز ہیں۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے 2005 کے زلزلے اور 2010 کے سیلاب کے بعد پاکستان کا دورہ کیا، دہشت گردی کے باعث پاکستان کو بہت نقصانات کا سامنا کرنا پڑا اور اس کے عوام نے بہت مشکلات جھیلی ہیں،جب سوات سے لاکھوں لوگ دہشت گردی کی وجہ سے بے گھر ہوئے، تب میں یہاں تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت بہت بڑے قدرتی المیے کا سامنا ہے، انہوں نے اس قدر بڑے حجم کی قدرتی آفت نہیں دیکھی، موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے لاکھوں پاکستانی متاثر ہوئے ہیں، لوگ انتہائی کسمپرسی کی حالت میں رہ رہے ہیں، ان کے گھر، روزگار، فصلیں تباہ ہو گئی ہیں، ان سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔سیکرٹری جنرل نے کہا کہ پاکستان کو اس بڑی قدرتی آفت سے نمٹنے کیلئے بڑے وسائل درکار ہوں گے، اس سیلاب سے 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے، یہ یکجہتی کا معاملہ نہیں بلکہ انصاف کا معاملہ ہے،

 

سیلاب متاثرین کی ریلیف امداد کے ساتھ ساتھ پاکستان کے معاشی استحکام سمیت ان بڑے چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے قرضوں کی شکل میں بھی مدد کی ضرورت ہے۔ انتونیو گوتیرس جو اس سے قبل پاکستان کے سیلاب متاثرین کیلئے 160 ملین ڈالر کی عالمی اپیل بھی کر چکے ہیں، نے کہا کہ پاکستان ان ملکوں میں شامل ہے جن کو ماحولیاتی تبدیلیوں کا سامنا ہے، حالیہ سیلاب اور قدرتی آفت کے بعداین ایف آرسی سی، حکومتی اداروں اور این جی اوز نے بھرپورانداز میں متاثرین کی مدد کیلئے کام کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات میں بہت کم حصہ ہے لیکن وہ اس کے منفی اثرات سے بہت زیادہ متاثر ہوا ہے، کاربن کے اخراج میں پاکستان کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے، موسمیاتی تبدیلیوں کو روکنے کیلئے ہم سب کو مل کر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، موسمیاتی تبدیلیوں سے جس قدر پاکستان متاثر ہوا ہے دنیا میں اس کی مثال نہیں ملتی، پاکستان کی جانب سے موسمیاتی تبدیلیوں سے بچاؤ کیلئے جو اقدامات اٹھائے گئے ہیں عالمی برادری ان کی معترف ہے، پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اس مشکل صورتحال سے نکلنے کیلئے بڑے پیمانے پر وسائل کی ضرورت ہے، متاثرین کے ریسکیو اور ریلیف کے مرحلے کے بعد بحالی اور تعمیرنو کے مرحلے میں عالمی برادری بھرپور تعاون کرے۔

 

انہوں نے کہا کہ وہ سیلاب کے باعث درپیش مشکل صورتحال کے پیش نظر پاکستان کی حکومت اور عوام کیلئے آواز اٹھاتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے قدرتی آفات کے دور میں رہ رہے ہیں، آج اس صورتحال کا سامنا پاکستان کو ہے تو کل کوئی اور ملک بھی موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو پاکستان کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے اور سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے اپنا کردار ادا کرناچاہئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ بین الاقوامی برادری کو اس مشکل صورتحال میں پاکستان کی مدد کیلئے متحرک کریں گے۔وزیراعظم شہباز شریف نے سیکرٹری جنرل کے دورہ پاکستان پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جانب سے ایسے وقت جب پاکستان تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب اور قدرتی آفت کا شکار ہے، اس موقع پر پاکستان کا دورہ ان کی طرف سے پاکستان کے عوام کیلئے خیرسگالی کا پیغام ہے، وہ اہل پاکستان کو یہ بتانے آئے ہیں کہ وہ مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، وہ اپنے دائرہ کار میں دستیاب وسائل کو استعمال میں لائیں گے اور دکھ کی اس گھڑی میں متاثرین کی ہرممکن مدد کریں گے، تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے جو کچھ کر سکیں گے کریں گے،

 

انہوں نے کہا کہ بطور سیکرٹری جنرل، وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات اور اب این ایف آر سی سی میں ان کی گفتگو سے لگتا ہے کہ انہوں نے اپنے دل کا اتھاہ گہرائیوں سے بات کی ہے، ان کی باتوں سے ایسا لگا کہ وہ ایک درد دل رکھنے والے پاکستانی کی طرح بات کر رہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ وہ اقوام متحدہ، عالمی برادری اور ملکی سطح پر ملنے والی امداد کی ایک ایک پائی کی شفافیت کے ساتھ استعمال کی یقین دہانی کراتے ہیں۔ قبل ازیں نیشنل فلڈر ریسپانس کوآرڈنیشن سینٹر میں وزیراعظم شہباز شریف اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس کے دورہ کے موقع پر وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی، اصلاحات و خصوصی اقدامات و ڈپٹی چیئرمین این ایف آر سی سی احسن اقبال اور نیشنل کوآرڈینیٹر این ایف آر سی سی میجر جنرل ظفر اقبال نے ملک میں سیلاب کی صورتحال، نقصانات، ریسکیو اور ریلیف کی سرگرمیوں کے بارے میں بریفنگ دی۔

chitraltimes un secretary general briefed flood situation in pakistan met pm

وزیراعظم اور اقوام متحدہ کے سربراہ کو ملک میں حالیہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات، ریسکیو اور ریلیف آپریشن بارے ویڈیودکھائی گئی

اسلام آباد(سی ایم لنکس)نیشنل فلڈر ریسپانس کوآرڈینیشن سینٹر (این ایف آر سی سی) میں وزیراعظم شہباز شریف اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوتیرس کو ملک میں حالیہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات، ریسکیو اور ریلیف آپریشن بارے ویڈیودکھائی گئی۔نیشنل کوآرڈینٹر این ایف آر سی سی میجر جنرل ظفر اقبال نے ویڈیو کے ذریعے شرکاء کو نقصانات بارے آگاہ کیا۔ اس موقع پر وفاقی کابینہ کے اراکین، فوجی و سول حکام بھی موجود تھے۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریں
65670

پڑوسی جامعات کے تجربوں سے استفادہ کرکے جامعہ چترال کی منصوبہ بندی کو جامع بنایا جائےگا۔ وائس چانسلر

Posted on

پڑوسی جامعات کے تجربوں سے استفادہ کرکے جامعہ چترال کی منصوبہ بندی کو جامع بنایا جائےگا۔ وائس چانسلر

چترال ( نمایندہ چترال ٹایمز ) جامعہ چترال کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ظاہر شاہ کے دفتر سے جاری ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ یونیورسٹی کی ماسٹر پلاننگ اور تعمیر وترقی کے پروجیکٹ کو جامع اور نقائص سے پاک بنانے کیلئے ان کی سربراہی میں چار رکنی ٹیم نے قریبی جامعات بشمول شہید بے نظیر بھٹو یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف سوات کا مفصل دورہ کیا۔ جمعرات کو ایس بی بی یو شرینگل پہنچنے پر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرمحمدشہاب، پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدلخالق جان اور رجسٹرار بادشاہ حسین نے اپنی یونیورسٹی میں جاری پی ایس ڈی پی پراجکیٹ کے حوالے سے جامعہ چترال کی ٹیم کو تفصیلی برینگ دی۔
بعد میں متعلہ سائٹ اور مکمل شدہ و زیر تعمیر عمارتوں کا مفصل معائنہ کرایااور روانگی کے وقت میزبان وائس چانسلر نے انہیں اپنی یونیورسٹی کی جانب سے شیلڈ بھی دیا۔

جمعہ نو ستمبر کو جامعہ چترال کی ٹیم یونیورسٹی آف سوات کے دورے پر چہار باغ پہنچی جہاں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر حسن شیر نے رجسٹرار، ڈائیریکٹر پی ایند ڈی، اور ڈائیریکٹر ورکس کے ہمراہ انہیں مفصل بریفنگ دیا۔اور پی ایس ڈی پی پراجیکٹوں میں پیش آمدہ مسائل کی نوعیتوں سے آگاہ کیا۔ بعد میں میزبان وائس چانسلر نے یونیورسٹی کی نو تعمیر شدہ عمارات کا دورہ بھی کرایا۔مذکورہ دورے میں جامعہ چترال کی ٹیم میں وائس چانسلر کے علاوہ پروجیکٹ ڈائیریکٹر انجنئیر محمد ضیاءاللہ، ڈپٹی ڈائیریکٹرپی اینڈ ڈی نجی اللہ اور اسسٹنٹ ڈائیریکٹر ورکس انجنئیر عطاء اللہ شامل تھے۔

chitraltimes vc chitral university visit sbbu and swat university 3 chitraltimes vc chitral university visit sbbu and swat university 4 chitraltimes vc chitral university visit sbbu and swat university 1

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
65661

خیبرپختونخوا پولیس کے ترقی پانے والے افسران کو بیجز لگانے کی تقریب، چترال سے محمد خالد اور ڈی پی او اپر چترال نذیر خان بھی شامل 

Posted on

خیبرپختونخوا پولیس کے ترقی پانے والے افسران کو بیجز لگانے کی تقریب، چترال سے محمد خالد اور ڈی پی او اپر چترال نذیر خان بھی شامل

chitraltimes khalid sp promoted to ssp chitral
پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبرپختونخوا پولیس کے نئے ترقی پانے والے ا فیسران کے اعزاز میں سی پی او پشاور میں ایک تقریب منعقد ہوئی جہاں نئے پروموشن پانے والے افسر ز کو ایس ایس پی رینک کے بجیز لگائے گئے ۔اس تقریب کے مہمان خصوصی ڈی ائی جی آپریشن محمّد علی بابا خیل تھے ۔ اس کے علاوہ دیگر افسران نے بھی اس تقریب میں موجود تھے ۔ تقریب میں ڈی پی اواپر چترال نذیر خان اور فرزند چترال محمد خالد ایس پی انویسٹیگیشن چترال کو بھی ایس ایس پی کے بیجز لگائے گئے۔خالد خان چترال سے پہلے پی ایس ایس آیی ہیں جنھیں اس رینگ پر ترقی ملی ہے۔

 

chitraltimes KP police sps promoted to ssp group photo2 chitraltimes KP police sps promoted to ssp group photo

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
65653

عمائدین موڑکہو کا علاقائی مسائل بالخصوص ٹی ایم اے آفس و دیگر دفترات کو ہیڈ کوارٹر بونی منتقل کرنے کے حوالے سے وریجون میں غیر معمولی اجلاس

عمائدین موڑکہو کا علاقائی مسائل بالخصوص ٹی ایم اے آفس و دیگر دفترات کو ہیڈ کوارٹر بونی منتقل کرنے کے حوالے سے وریجون میں غیر معمولی اجلاس

 

موڑکھو(جمشیداحمد)علاقہ موڑکھو کو درپیش مختلف مساٸل بلخصوص وریجون میں موجود ٹی ایم اے افیس, دیگر دفترات کی ہیڈکواٹر بونی میں منتقلی کی سوشل میڈیا کے زریعے پھیلنے والی خبر کے حوالے سے عماٸیدین اور معتبرات موڑکھوکا وریجون میں ایک غیر معمولی اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت سابق تحصیل ناظم مولانا یوسف نے کی مقرریں علاقے کی مساٸل اور خاص کرکے وریجون میں اٹی ایم اے افس ودیگر دفترات کو ہیڈکواٹر بونی میں منتقل کر نے کے حوالے سے باری باری اپنے خیالات کا اظہار کیا اور مزکورہ دفترات کو ہیڈکواٹر بونی منتقل کر نے کی اس کوشش پر انتہاٸی غم و غصہ اور افسوس کا اظہار کر تے ہوۓ مقرریں حاجی عبدالکبیر، سابق ہیڈ ماسٹر محمد حبیب، منیجر ظہیرالدین ،کونسلر ظفر حسین شاہ، سابق ڈی ایس پی یعقوب خان، نصیرالدین، پرنسپل سمیع الحق ، صوبیدار غلام نبی ، سابق تحصلدار شریف اللہ ،ربنوازخان، حاجی بشیر احمد، حبیب شاہ ،سماجی شخصیت عبدالباقی، محمد نادر، صوبیدار عبدالرازق, صوبیدار احسان حسین شاہ، وی سی چیرمین عبدالرفیع اور رخمت اللہ نے حاضریں سے خطاب کرتے ہوۓکہا کہ قدیم الایام سے لیکر تاحال وریجون کی مرکزی حثیت حاصل ہے اور اس وقت بھی وریجون موڑکھو کا صدر مقام ہے موڑکھو کی تمام دفتری امور أور مساٸل کا حل موڑکھو میں ہی ہونی چاٸیےلوکل کونسل ایک حکومتی بلدیاتی اور اٸینی ادارہ ہے ویلج کونسل ممبران اس کےماتحت ہیں۔ سرکاری دفترات گورنمنٹ کے ادارے ہیں گورنمنٹ نے کسی علاقے کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوۓ قاٸم کیے ہیں کسی ممبر یا محکمے کے سربراہ اپنی مرضی سے کسی دفتر کو ایک جگے سے دوسری جگہ منتقل نہیں کر سکتی اور نہ کسی کو اٸینی اور قانونی حق حاصل ہے اور وریجون میں قاٸم اور موجود سرکاری دفترات کو کسی بھی صورت میں کوٸی اٹھاکر دوسری جگہ منتقل نہیں کر سکتے ہیں اس حوالے سے تمام مقرریں اپنے اپنے راۓ پیش کی اور اخر میں متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا گیا کہ تحصیل چیرمین تورکھو موڑکھو میر جمشیدالدین ایک ہفتے کے اندر موڑکھو وریجون کا دورہ کرے اور دفترات کو ہیڈکواٹر بونی منتقل کرنے کے حوالے سے عوام کو اگاہ اور مطمن کرے۔ أخر میں یہ اجلاس علاقے کی کامیابی اور ترقی کے لیے دعاٸیہ کلمات کے ساتھ اختتام پزیر ہوٸی۔

chitraltimes mulkhow elites meeting

chitraltimes mulkhow elites meeting2 chitraltimes mulkhow elites meeting1

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged ,
65630

لوئر چترال کے سول سوسائٹی لیڈرز گروپ کا بونی میں اے کے ای ایس، بونی میڈیکل سنٹر، نانی ای سی ڈی سمیت کئی اداروں کا دورہ

لوئر چترال کے سول سوسائٹی لیڈرز گروپ کا بونی میں اے کے ای ایس، بونی میڈیکل سنٹر، نانی ای سی ڈی سمیت کئی اداروں کا دورہ

بونی ( محکم الدین ) لوئر چترال سول سوسائٹی لیڈرز گروپ نے جمعہ کے روز گروپ لیڈر فریدہ سلطانہ فری کی قیادت اور سول سوسائٹی آفیسر عطاءاللہ کی رہنمائی میں بونی میں کئی اداروں کی وزٹ کی ۔ گروپ نے پہلے آغا خان ہائئ سکول بونی کا دورہ کیا ۔ جس میں پرنسپل نور محمد نے گروپ کو خوش آمدید کہا ۔ اور سکول کے بارےمیں تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا ۔ کہ سکول ہذا آغاخان سکول سین لشٹ اور آغاخان ہائی سکول کوراغ کے معیار کے برابر ہے ۔ اور دو شفٹوں پر چل رہا ہے۔ سات سو پچاسی سٹوڈنٹس زیرتعلیم ہیں ۔ اور یہ سکول ای سی ڈی سے لے کر میٹرک تک تعلیم مہیا کر رہا ہے ۔ عنقریب اس سکول کو ہائیر کادرجہ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا ۔ کہ سکول کے طلبہ کو نمایان پوزیشن لینےکا اعزاز حاصل ہے۔ اور سکول نے انٹر نیشنل سکول ایوارڈ بھی حاصل کیا ہے ۔ جو کہ تین سال اس کے پاس رہے گا ۔ یہی وجہ ہے ۔کہ سکول کی اسی سیٹوں کیلئےچارسو سے زیادہ طلبہ داخلےکیلئے درخواستیں دیتے ہیں ۔ لیکن داخلے کیلئے میرٹ پرکوئی سمجھوتا نہیں کرتے ۔تاہم بچیوں کو ترجیح دی جاتی ہے ۔ تاکہ صنفی امتیاز کی وجہ سے معاشرے میں جو واضح فرق موجود ہے ۔ اس کو ختم کیا جاسکے ۔

 

انہوں نے کہا ۔ کہ آغا خان سکول نان پرافٹ ایبل سکول ہیں ۔ اور اس سکول کے پچپن فیصد اخراجات امامت فنڈ سے پوری کی جاتی ہے ۔ گروپ کو سکول کے ای سی ڈی کلاسوں کا وزٹ کرایاگیا ۔جہاں بچوں کی نفسیات کا علم رکھنے والی تربیت یافتہ اساتذہ منفرد طریقے سے بچوں کو پڑھاتی ہیں ۔ اور ای سی ڈی سکولوں میں بچے ایک خاص ماحول کی فراہمی کے باعث تعلیم میں بہت زیادہ دلچسپی لیتے ہیں ۔ جو ان کی شاندار مستقبل کا موجب بنتا ہے ۔ گروپ لیڈر فریدہ سلطانہ اورایکٹی وسٹ نازیہ سلطانہ نے چترال میں ای سی ڈی سکول کے حوالے سےبات کرتے ہوئے کہا۔کہ موجودہ دور میں ڈے کئیر سنٹر اور ای سی ڈی سکول کی چترال شہر میں بہت ضرورت ہے ۔

 

بعد آزان گروپ نے ایک پرائیویٹ نانی ای سی ڈی سکول کا بھی دورہ کیا ۔ جس کے پرنسپل نرگس نے بتایا ۔ کہ بارہ سال پہلے انہوں نے سات سٹوڈنٹس سے اس سکول کا آغاز کیا تھا ۔ اور اب دو سو بائیس طلبہ ان کےسکول میں تعلیم حاصل کررہےہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ سکول کامیاب کرنے کیلئے انہیں بہت زیادہ پاپڑ بیلنے پڑے لیکن انہوں نےہمت نہ ہاری ۔ آج خدا کے فضل سے سکول منافع پر جارہا ہے ۔ اور اخراجات کے علاوہ جو بچتا ہے۔ اسے سکول کی مزید بہتری پر لگاتے ہیں ۔ انہوں نےکہا ۔ کہ یہ سب سےپرانا ای سی ڈی سکول ہے ۔ اس سکول سے ای سی ڈی اساتذہ کو ٹریننگ بھی دی جاتی ہے ۔

گروپ نے اسی روز بونی میں قائم آغاخان میڈیکل سنٹر کابھی دورہ کیا ۔ یہ ادارہ اپر چترال میں ایک معیاری طبی سہولت فراہم کرنے کیلئے مشہور ہے ۔  ادارے کے ایڈمنسٹریٹر خورشید عالم نے گروپ کو خوش آمدید کہا ۔ اور ہسپتال کے جملہ شعبوں کی وزٹ کرائی ۔ اور بتایا گیا ۔ کہ جملہ امراض کے سکینڈری ٹریٹمنٹ یہاں سے دی جاتی ہے۔ ہسپتال میں آن لائن کلنک کی سہولت بھی موجودہے۔ اور موبائل ایپ کے ذریعے یہ سہولت حاصل کی جاسکتی ہے ۔ ہسپتال میں آئی سپشلسٹ ، نفسیاتی معالج کی خدمات حاصل کی جا سکتی ہیں ۔ اور عنقریب کارڈیالوجسٹ بھی ٹیم میں شامل ہو گا ۔ ہسپتال میں کوڑا کرکٹ اور کچروں کو ٹھکانےلگانے کا بہترین سسٹم موجود ہے ۔ روزانہ انسریٹر مشین کے ذریعے ہسپتال کے مخصوص کچروں کو جلا کر راکھ بنایا جاتاہے ۔ جبکہ دیکر کچرا ٹی ایم اے اٹھا لیتا ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ صحت کارڈ پر مریض کےعلاج پر چالیس ہزار روپے سرکار دیتی ہے۔اس سے زائد اخراجات آنے پر اضافی رقم وصول کی جاتی ہے۔ تاہم غریب مریضوں کیلئے بھی مختلف طریقےموجود ہیں ۔ جن سے ان کے مالی مسائل حل کئے جاتےہیں۔ ۔

 

گروپ نے بونی لوٹ ڈوک کمیوٹی بیسڈ سیونگ گروپ سے بھی ملاقات کی ۔ جس میں حنا مراد سوشل آرگنائزر نے گروپ کی رہنمائی کی ۔ اور بتایا ۔ کہ یہ گروپ انیس سے اونچاس سال کی عمر کی خواتین پر مشتمل ہوتاہے ۔ جس میں خواتین ایک بچت بکس میں ماہانہ کی بنیاد پر میٹنگ کرکے رقم جمع کرتی ہیں ۔ اور اس بکس میں محفوظ کرتی ہیں ۔ یہ بچت ان خواتین کیلئے ہے ۔ جو ڈیلیوری یا دیگر بیماری کے موقع پر اگر مالی مجبوری کی وجہ سے ہسپتال کے اخراجات برداشت نہ کر سکتی ہوں ۔ تو اس بچت سے رقم حاصل کرکے اپنی مجبوری دور کر سکتی ہے ۔ اس کےعلاوہ بھی دیگر ضروریات کیلئے قرضہ حاصل کرنے کی قابل ہوتی ہیں ۔ اور ماہانہ قسط کی صورت میں واپس کرتی ہیں ۔ گروپ نے لوٹ ڈوک بونی کی خواتین کی کو کوششوں کو سراہا ۔ اور کہا ۔ کہ خواتین کو مالی طور پر ایمپاور کرنے کیلئے یہ ایک بہترین کوشش ہے ۔ لوئر چترال گروپ نے آخر میں راہو چنار بونی میں خواتین شاپنگ مارکیٹ کا دورہ کیا ۔ جس میں مقامی خواتین خود کاروبار کرتی ہیں ۔ گروپ ان سے بزنس کے حوالے سے مختلف سوالات کئے ۔ جس پر انہوں نے کہا ۔ کہ وہ اپنے پاوں پر کھڑی ہیں ۔ اور آمدنی میں ان کا بڑا رول ہے ۔ جمعہ کے روز بونی میں یہ لوئر چترال سول سوسائٹی گروپ کا آخری پروگرام تھا ۔ گروپ ہفتےکے روز لاسپور جائےگی ۔

chitraltimes lower chitral leaders visit booni bmc 5

chitraltimes lower chitral leaders visit booni akesp school5 chitraltimes lower chitral leaders visit booni akesp school3 chitraltimes lower chitral leaders visit booni akesp school1 chitraltimes lower chitral leaders visit booni akesp school chitraltimes lower chitral leaders visit booni akesp school2

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
65642

بونی ہسپتال میں 12 سالہ بیٹی کی موت، باپ پر قیامت بن کے گزری، غم سے نڈھال باپ لاش کو اٹھانے سے روک کر 5گھنٹے احتجاج  کرتے رہے 

بونی ہسپتال میں 12 سالہ بیٹی کی موت، باپ پر قیامت بن کے گزری، غم سے نڈھال باپ لاش کو اٹھانے سے روک کر 5گھنٹے احتجاج  کرتے رہے

اپر چترال ( نمایندہ چترال ٹایمز ) تریچ مولیندور سے ایمرجنسی کی بنیاد پر آج بارہ سالہ بیٹی الوینہ عتیق کو لیکر ان کی ولد عتیق الرحمٰن صبح قریب سات بجے خصوصی گاڑی پر تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال بونی پہنچا دی۔ بقول عتیق الرحمٰن جہاں ان کے بیٹی کی علاج پر توجہ دینے کے بجائے ہسپتال عملہ لیت و لعل سے کام لیتے رہے۔اور ساتھ انتہائی بد اخلاقی سے پیش آتے ہوئے انتہائی غیر مناسب رویہ اور غیر شائستگی اپناتے رہے۔انھوں نے الزام لگایا کہ  ہسپتال میں ڈیوٹی پرموجود عملہ ایمرجنسی میں مریضہ کو داخل کرکے ابتدائی طبی امداد پہنچا کر جان بچانے کی کوشش کرنے کے بجائے روایتی طور پر او پی ڈی رسید لینے اور وارڈ میں داخل کرنے کے طویل مرحلے سے گزارتے رہے۔اور ننی مریضہ تڑپتی رہی ۔اس غیر ضروری تاخیر اور مجرمانہ عفلت کے سبب مریضہ کی حالت بگڑتی رہی۔پھر ٹیسٹ کے مرحلے سے مزید گزارنے پر مریضہ انتقال کر گئی جو کہ سراسر ہسپتال اسٹاف کی عفلت اور لاپرواہی ہے ۔

chitraltimes thq booni atiq daughter death issue

افسوس ناک واقعہ پیش آنے کے بعد عتیق الرحمٰن غم سے نڈھال ہوکر جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور عفلت کے مرتکب افراد کو قرار واقعی سزا دینے کے مطالبہ کرتے ہوئے بیٹی کے لاش کو اٹھانے نہیں دیا ان کا کہنا تھا کہ میرے ساتھ یہ ظلم و زیادتی ہوگئی اور میں چاہتا ہوں کہ کسی دوسرے کے ساتھ ائیندہ اس طرح کے ظلم نہ ہو ۔اگر میرا دکھ کا مداوا نہ کیاگیا تو تمام لوگوں کو گواہ بنا کر کہتاہوں کہ میں مجبواً خودکشی کرونگا اس کی زمہ داری ہسپتال انتظامیہ پر عاید ہوگی واقعہ کی خبربونی میں آگ کی طرح پھیل گئی ۔تو اسسٹنٹ کمشنر مستوج شاہ عدنان ،تحصیل چیرمین مستوج سردار حکیم ،ڈی ایچ او محمد ارشاد۔ایس ایچ او بونی،چیرمین ویلج کونسل بونی 1 مظہرالدین،امیر جماعت اسلامی مولانا جاوید،سیاسی سماجی شخصیت پرویز لال اور دوسرے ہسپتال پہنچ کر مسلے کو سلجھانے میں کردار ادا کیے۔

5گھنٹے کی طویل جدوجہد کے بعد مذکورہ اسٹاف کرامت خان کو بونی سے ٹرانسفر کرنے کے بعد عتیق الرحمٰن اپنے بیٹی کے لاش اٹھاتے حسرت ویاس کے ساتھ گاوں تریچ روانہ ہوگئے۔12سالا بیٹی کی لاش کو گاڑی پہ رکھتے ہوئے ہر انکھ اشکبار ہوئے۔عتیق الرحمن گاوں تریچ کے معزز گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں ۔انتہائی نفیس،خوش مزاج اور یار باش انسان ہیں۔اپ ہمیشہ دوسروں کی دکھ درد میں شریک رہتےہیں ان کے حلقہ احباب کا وسیع حلقہ ہے ۔دکھ کی اس گھڑی ہر انکھ عتیق کے ساتھ اشکبار ہے ۔

دوسری طرف ہسپتال انتظامیہ ڈی ایچ او محمد ارشاد ، اور ایم ایس ڈاکٹر فرمان ولی سے استفسار اور تفصیلات جاننے پر ہسپتال کی طرف سے موقف دیتے ہوئے 12سالہ الوینہ کی موت پر انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اولاد ہر ایک کے لیے عزیز ہوتی ہے عتیق الرحمٰن کے جذبات اور دکھ کا ہمیں بھر پور احساس ہے ان کے جذبات ہم سمجھتے ہیں۔
۔تاہم مریضہ کو جس حالات میں ہسپتال پہنچائی گئی تھی ۔تقاضا تھا کہ بیغیر ٹیسٹ کے مریضہ کو کوئی دوا نہیں دینا تھا، نہ بیغیر ٹیسٹ کے علاج ممکن تھی۔چند ضروری ٹیسٹ کے بعد ہی مریضہ کو نتائج کے مطابق علاج کیا جاسکتا تھا۔مسلہ اتنا سادہ اور آسان نہ تھا بلکہ پیچیدہ تھی اسلیے دو بار ٹیسٹ کرنے پڑے ۔ہسپتا ل کی لیبارٹی ٹیسٹ کے بعد مزید اطمینان کے لیے دوبارہ ٹیسٹ کروانے پڑے۔
مریضہ کو یورین کی بندش کا مسلہ تھا ۔ بذریعہ پائپ یورین خارج کرانے تھے ۔اس پراسس کے دوران ہی مریضہ انتقال کرگئی جو کہ بہت ہی افسوس ناک ہے۔اسٹاف کی غیر اخلاقی رویے کو انہوں نے مذمت کرتے ہوئے اسے جرم قرار دی تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس کی وضاحت اور معاملے کی تہہ تک پہنچنے کے لیےکمیٹی بناکر تحقیقات کرائی جائیگی ثابت ہونے پر محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔تاہم مرحومہ بیٹی کی ولد اس سے مطمئن نہ ہوسکی اور انجام کار مذکورہ اسٹاف کرامت خان کی ٹرانسفر پر معاملہ وقتی طورپر رفعہ دفعہ ہوا۔

chitraltimes thq booni atiq transfer order

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
65597

انتظامیہ سبسڈائزڈ آٹے کی فراہمی کو روک کر چترال ٹاوں کے تمام ویلج اورنیبرہوڈ کونسلز کی چیرمینان اور کونسلرز کو احتجاج پر مجبور نہ کیاجاییے۔ ۔سجاد احمد

انتظامیہ سبسڈائزڈ آٹے کی فراہمی کو روک کر چترال ٹاوں کے تمام ویلج اورنیبرہوڈ کونسلز کی چیرمینان اور کونسلرز کو احتجاج پر مجبور نہ کیاجاییے۔ ۔سجاد احمد

چترال (نمائندہ چترال ٹایمز ) ویلج کونسل جوغور کے چیرمین سجا د احمد خان نے ضلعی انتظامیہ کی طرف سے سبسڈائزڈ آٹے کی فراہمی کو روکنے پر شدید تحفظات اور تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ مہنگائی وبے روزگاری کے ہاتھوں پہلے سے ستم رسیدہ عوام پر یہ بجلی گرنے سے کم نہیں ہے اور اگر اس ظالمانہ اور ناعاقبت اندیشانہ قدم کو واپس نہ لیا گیا تو عوامی غیض وغضب کو روکنا کسی کے بس کی بات نہیں رہے گی۔ ایک اخباری بیان میں انہوں نے کہاکہ چترال ٹاؤن کے تمام ویلج اور نیبرہڈ کونسلز کے چیرمین اور کونسلر ز اس بات پر حیران وپریشان ہیں کہ حکومت کی طرف سے دی جانے والی اس ریلیف پیکج کو معطل کرکے غریبوں کے منہ سے نوالہ چھیننے کا مطلب خود انتظامیہ کی بدانتظامی سے ذیادہ کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر چوبیس گھنٹوں کے اندر اندر سستا آٹا پیکج بحال نہ کیا گیاتو متاثرہ عوام کو سڑکوں پر نکلنے کے سوا اور کوئی چار ہ کار نہیں رہے گا۔ جب ڈپٹی کمشنر لویر چترال انور الحق سے اس بارے میں موقف جاننے کے لئے رابطہ کرنے پر کہاکہ بعض انتظامی مسائل کی وجہ سے عارضی طور پر روک دی گئی ہے اور اگلے چوبیس گھنٹوں کے اندر سپلائی بحال کردی جائے گی۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریں
65617

چترال کے کئی علاقے ترقی کے عمل میں بہت پیچھے ہیں ہم سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔اخترعلی 

چترال کے کئی علاقے ترقی کے عمل میں بہت پیچھے ہیں ہم سب کو باہم مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔اخترعلی

 

اپر چترال ( نمایندہ چترال ٹایمز ) ریجنل منیجر آغا خان رورل سپورٹ پروگرام اختر علی نے کہا ہے۔ کہ مردو خواتین ایک ہی گاڑی کے دو پیہے ہیں۔ جب تک دونوں میں بیلنس نہیں ہوگی ۔ گاڑی آگےنہیں چل سکتی۔ اسی لئے موجودہ دور میں ہم ترقی سے تب ہی ہمکنار ہوسکتے ہیں ۔ جب مردوں کے شانہ بشانہ خواتین بھی اپنے اقدار اور تہذیب و ثقافت کا پاس رکھتے ہوئےترقی کے میدان میں آگے آئیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے کے آر ایس پی آفس بونی میں لوئر چترال سے پانچ روزہ دورے پر اپر چترال آئے ہوئے سول سوسائیٹی لیڈرز کے گروپ سے خطاب کرتے ہوئےکیا ۔ اس موقع پر ایریا منیجر اے کے آر ایس پی اپر چترال فرید احمد ، سول سوسائٹی آفیسر اپر چترال عطا ء اللہ، سول سوسائٹی آفیسر لوئر چترال شگفتہ عالیہ ، سول سوسائٹی پراجیکٹ آفیسریاسمین اور گروپ کے ممبران موجود تھے ۔

 

انہوں نےکہا ۔ کہ چترال میں کئی علاقے ایسے ہیں ۔ جو ترقی کےعمل میں اس دور میں بھی بہت پیچھے ہیں ۔ ان علاقوں کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے اور ان کیلئے آسانیان پیدا کرنے کیلئے ہم سب کو باہم مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ایریا منیجر فرید احمد نے کہا ۔ کہ حالیہ دنوں میں اپر چترال کےکئی علاقوں میں سیلاب سے بہت زیادہ نقصانات ہوئے ہیں ۔ جن کی ہم اسسمنٹ کر رہے ہیں۔ ہمارے پاس ایمرجنسی بنیادوں پر فنڈ نہیں ہوتے ۔ تاہم اگر پراجیکٹ ایریا میں ڈیزاسٹر آئے ۔ تو اس کیلئے اقدامات کئےجا سکتےہیں ۔

 

قبل ازین سول سو سائٹی آفیسر عطاء اللہ نے لوئر چترال سے گروپ کی بونی آمد پر انہیں خوش آمدید کہا ۔ اور اپنی بریفنگ میں بتایا ۔ کہ اے کے آر ایس پی 51 ہزار گھرانوں کو مختلف شعبوں میں فائدہ پہنچانے کیلئے 642 ملین روپے خرچ کر چکی ہے ۔ اور اب بھی مختلف ڈونرز کے فنڈز سےپراجیکٹ جاری ہیں۔ جن میں کنیڈین گورنمنٹ کے مالی تعاون سے فاونڈیشن فار ہیلتھ اینڈ ویمن ایمپاورمنٹ پراجیکٹ ، ، سنٹرل ایشین پاورٹی پروگرام ، پاترپ کے مالی تعاون سے بروغل ویلی کی ڈویلپمنٹ کیلئے پراجیکٹ، صحتمند خاندان پراجیکٹ ، اور حکومت خیبر پختونخوا اور اے کے آر ایس پی کے اشتراک سے ایم ایم ایچ پیز اور بسٹ فار وی پراجیکٹ شامل ہیں ۔ گروپ جمعہ کے روز بونی میں اے کے ڈی این کے مختلف اداروں کی وزٹ کرے گی ۔

chitraltimes chitral leaders visit booni akrsp3 chitraltimes chitral leaders visit booni akrsp

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
65605

لوئر چترال سول سوسائٹی لیڈرز کا اپر چترال کا پانچ روزہ دورہ

لوئر چترال سول سوسائٹی لیڈرز کا اپر چترال کا پانچ روزہ دورہ ۔ گروپ بونی لاسپور یارخون کی وزٹ بھی کرے گی ۔ پانچ روزہ دورے کا مقصد کمیونٹی ڈویلپمنٹ کے حوالے سے آگاہی حاصل کرنا ہے۔

چترال (محکم الدین ) سول سوسائٹی لیڈر گروپ لوئر چترال آغاخان رورل سپورٹ پروگرام کے تعاون سے پانچ روزہ دورے پر بونی پہنچ گئے ۔ لیڈرز گروپ میں چھ خواتین اور دو مرد شامل ہیں ۔ جبکہ معروف سوشل ایکٹی وسٹ شاعرو ادیب فریدہ سلطانہ گروپ کی قیادت کر رہی ہیں ۔ اس گروپ میں دروش سے دو خواتین ایک مرد بمبوریت ،رمبور سے ایک ایک اور چترال ٹاون سے دو خواتیںن شامل ہیں ۔ جبکہ اے کے آر ایس پی کی طرف سے شگفتہ اس ٹیم کی سہولت کاری کر رہی ہیں ۔ دورے پر روانگی سے قبل شائستہ جبیں انچارج انسٹیٹیوشنل ڈویلپمنٹ نے گروپ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا ۔ کہ دورے کا مقصد اپر چترال میں حکومت اور مختلف غیر سرکاری اداروں کی طرف سے کئے جانے والے کاروباری ، زرعی ، تعلیمی ، طبی اور ثقافتی اقدامات کے مثبت نتائج سے لوگوں کی طرز زندگی میں تبدیلی کا جائزہ لینے اور انہیں اپنے مقام پر ریپلیکیٹ کرنے کیلئے ماحول پیدا کرنے کی کوشش ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ تجربات اور نالج کا تبادلہ ترقی کی راہیں کھولنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں ۔ اور آغا خان رورل سپورٹ پروگرام کی کوشش ہے ۔ کہ چترال کے لوگ زندگی کے ہر شعبے میں ترقی کی راہ پر گامزن ہوں ۔ انہوں نے گروپ سے کہا ۔ کہ آپ سول سوسائٹی کے نمایندے ہیں ۔ آپ کی بہتر رہنمائی سےکمیونٹی میں ترقی کی راہیں کھل سکتی ہیں ۔ گروپ بونی میں مختلف اداروں کی وزٹ کر ے گا ۔ جبکہ لاسپور اور یارخون کی وزٹ بھی پروگرام میں شام ہیں۔

chitraltimes lower chitral leaders visit upper

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
65588

اسماعیلی امامت کی جانب سے پاکستان میں سیلاب کی امدادی کوششوں کے لیے 10 ملین ڈالر کا عطیہ

Posted on

 

اسماعیلی امامت کی جانب سے پاکستان میں سیلاب کی امدادی کوششوں کے لیے 10 ملین ڈالر کا عطیہ

 

لزبن، پرتگال (چترال ٹایمز رپورٹ )  اسماعیلی امامت نے پاکستان میں  شدید سیلاب زدگان کی بحالی کے لیے 10 ملین امریکی ڈالرز امداد کا اعلان کیا۔اس امداد میں سے 5ملین امریکی ڈالرز براہ راست پاکستانی حکومت کو دئیے جائیں گے جبکہ باقی 5ملین امریکی ڈالرز، امدادی کوششوں میں مصروف،آغا خان ڈیویلپمنٹ نیٹ ورک  (AKDN) کے اداروں کو فراہم کیے جائیں گے۔

 

اس عطیے کا اعلان ، اتوار کے دن، وزیر اعظم پاکستان، میاں محمد شہباز شریف  اور شیعہ اسماعیلی مسلمانوں کے49ویں امام ، ہز ہائنس دی آغا خان کے بڑ ے صاحبزادے اور AKDN کی انوائرنمنٹ اینڈ کلائمٹ کمیٹی کے سربراہ، پرنس رحیم آغا خان  کے درمیان ٹیلی فونک رابطے کے بعد کیا گیا ۔

 

اس موقع پر  پرنس رحیم نے کہا ”مجھے پاکستان میں موجودہ سیلاب کے اثرات پر گہری تشویش ہے، جس نے موسمی تبدیلیوں کی وجہ سے مزید شدت اختیار کر لی  ہے۔ یہ  سیلاب اور دیگر کئی موسمی تبدیلیاں، جن کا ہم  دنیا بھر میں سامنا کر رہے ہیں، تقاضا کرتے ہیں کہ ہم یعنی حکومت، کاروباری ادارے، کمیونٹیز اور افراد ،اس موسمی بحران کو جس کا ہمیں خطرہ  ہے، اس سے نمٹنے کے لیے ، اپنی کوششیں دوگنا کردیں۔ اسماعیلی امامت کے اداروں کو  حکومت کی مدد اور بحالی کی کوششوں میں اضافے کے لیے پہلے ہی متحرک کیا جا چکا ہے۔“

 

گفتگوکے دوران وزیر اعظم نےپاکستانی عوام اور حکومت کی جانب سے اسماعیلی امامت اور AKDN کے اداروں کی مستحکم حمایت  کو سراہا۔اُنھوں نے  ،پاکستان کی آزادی سے اب تک  AKDN کے اداروں کی جانب سے فراہم کی گئی خدمات کے لیے بھی اپنے دلی احترام کا اظہار کیا۔

 

آغا خان ڈیویلپمنٹ نیٹ ورک کی جانب سے دی آغا خان ایجنسی فار ہیبی ٹیٹ اور FOCUS،  امدادی کوششوں کی قیادت کر رہے ہیں۔سیلاب کے آغاز سےاب تک 8,000 سے زائد افراد کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے ،کامیابی کے ساتھ، نکالا جاچکا ہے جبکہ 4,000 سے زائد خاندانوں کوفوڈ پیکیجز فراہم کیے جا چکے ہیں۔آغا خان یونیورسٹی اور آغا خان ہیلتھ سروس کی جانب سے ملک کے کئی حصوں میں ہیلتھ کیئر کیمپس لگائے گئے ہیں جن کے ذریعے 2،000 سے زائد سیلاب سے متاثرہ افراد کو امداد فراہم کی گئی ہے۔

 

HBL Bankاور جوبلی لائف انشورنس، دونوں آغا خان فنڈ فار اکنامک ڈویلپمنٹ پورٹ فولیو کا حصہ ہیں، 12,000 سے زائد خاندانوں کو خوراک اور واٹر پروف خیمے فراہم کرنے کی امدادی کوششوں میں سرگرم ہیں۔مزید ، حکومت پاکستان کی جانب سے HBL کے Konnect پلیٹ فارم کے ذریعے 10 لاکھ سے زائد افراد کو

social safety payments کی جا رہی ہیں۔

 

آغا خان ڈیویلپمنٹ نیٹ ورک کا ہیلی کاپٹر بھی  ریسکیو کے کاموں میں حصہ لےرہا ہے اور  چترال و گلگت-بلتستان کے دور دراز علاقوں میں خوراک اور ادویات کی فراہمی میں مدد کر رہا ہے۔

chitraltimes akdn relief to flood hit areas of chitral by helicopter 3

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
65584

شاہی مسجد چترال  کے رنگ و روغن کوپرانی اور اصل رنگ میں بحال کیا جائے۔ڈپٹی کمشنر 

Posted on

شاہی مسجد چترال  کے رنگ و روغن کوپرانی اور اصل رنگ میں بحال کیا جائے۔ڈپٹی کمشنر

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) شاہی مسجد چترال میں تزئین و آرائش کے جاری کام میں مسجد کے قدیم دور میں رنگ و روغن کو اصل رنگ کے بجائے سفید د رنگ دیا جا رہا ہے اس سلسلے میں عوامی شکایات پرڈپٹی کمشنر لوئر چترال محمد انوار الحق نے ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر عدنان حیدر ملوکی کو متعلقہ تحصیلدار خلیل اللہ، انجنیئر (سی اینڈ ڈبلیو)امجد جان کے ہمراہ شاہی مسجد چترال کا دورہ کر نے کی ہدایت کی۔ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر عدنان حیدر ملوکی نے مسجد کا دورہ کرتے ہوئے موقع پر موجود ٹھیکیدار کو سختی سے ھدایت کی کہ مسجد کے رنگ و روغن کوپرانی اور اصل رنگ میں بحال کیا جائے اور تزئین و آرائش کا کام جلد اور شفاف طریقے سے مکمل کیا جائے۔

 

انہوں نے مزید کہاکہ تزئین وآرائش کے کام میں کسی قسم کی تبدیلی کو برداشت نہیں کیا جائیگا جبکہ علاقے کے لوگوں کے منشا کے مطابق مسجد کی پرانی اور اصل رنگ میں بحال کیا جائیگا۔دریں اثنا ء ڈپٹی کمشنر لوئر چترال انوارلحق کی نگرانی میں حالیہ سیلاب سے متاثرہ سٹرکوں،رابطہ پلوں اور دیگر انفرا سٹکچر کی بحالی کے کاموں پر پوری تندہی کے ساتھ تعمیرانی کام جاری ہیں اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر کی خصوصی ہدایت پر محکمہ سی اینڈ ڈبلیو نے سیلاب سے بری طرح متاثر ہونے والی مدکلاشٹ روڈ کی بحالی کے لیے دن رات کام کر رہا ہے۔ مدکلشٹ روڈ کو آئندہ 24 گھنٹوں میں ٹریفک کے لیے کھول دیا جائے گا۔ ڈی سی انور الحق نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں سڑکوں کی بحالی اولین ترجیح ہے اور سیلاب متاثرین کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

chitraltimes shahi qilla chitral renovation

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
65568

کالاش زبان و کلچر کے تحفظ کیلئے پانچ کالاش پرائمری سکولوں سے مسلم طلبہ کونکا ل دیاگیا ۔ طلبہ مشکلات کا شکار

کالاش زبان و کلچر کے تحفظ کیلئے پانچ کالاش پرائمری سکولوں سے مسلم طلبہ کونکا ل دیاگیا ۔ طلبہ مشکلات کا شکار , اقدام مائنارٹی رائٹس ایمپلمنٹشن کے تحت چیر مین ون مین کمیشن کی در خواست پر ہوا

چترال ( محکم الدین ) کالاش کلچر کےتحفظ کیلئے پرائمری سطح پر مسلم اور کالاش بچےجو عرصے سے کالاش پرائمیری سکولوں میں ایک ساتھ پڑھتے تھے ۔ عدالت عظمی کے حکم پر محکمہ ایجوکیشن چترال نے مسلم بچوں کو ان سکولوں سے خارج کر دیا ہے۔ جن میں ڈسچارج کئے جانے والےبعض بچوں کیلئے متبادل سکول موجود نہیں ہیں ، یا بہت دور ہیں ۔ جہاں روزانہ اور خاص کر سخت موسمی حالات میں طویل پیدل چل کر پہچنا ان کے اور والدین کیلئے ایک مستقل مسئلہ بن گیا ہے ۔ اس اقدام کو مسلم کمیونٹی کے لوگوں اور طلبہ کے والدین نے انتہائی نامناسب قرار دیا ہے۔ اور کہا ہے ۔ کہ جہان اس سے بچوں کیلئے مسائل پیدا ہو گئے ہیں ۔ وہاں اس عمل کے ذریعے صدیوں سے کالاش اور مسلم کمیونٹی کے مابین مثالی بھائی چارہ ، اخوت اور باہمی امن و آشتی کے ماحول کو گرد آلود کرنے اور لکیر کھینچنے کی کوشش کی گئی ہے۔

 

اس سلسلے میں ایک متاثرہ بچے کے والد اور پاکستان تحریک انصاف کے مقامی رہنما عبدالجبار نے میڈیا سے بات کرتےہوئےکہا ۔ کہ ہرکمیونٹی کو اپنی تہذیب و ثقافت کو محفوظ کرنے کا پورا پورا حق حاصل ہے ۔ اور ہم کالاش کلچر کے تحفظ کے اقدام کی مخالفت نہیں کرتے ۔ لیکن یہ امر افسوسناک ہے ۔ کہ کلچر کے تحفظ کے نام پر مقامی اقلیتی کمیونٹی کے چند افراد کی ایما ل پر جو فیصلہ کیا گیا ہے ۔ اس سے فوائد کی بجائے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا۔ کہ پانچ پرائمیری سکولوں کے درجنوں مسلم بچوں کو بیک جنبش قلم سکولوں سے بغیر کسی مشاورت ، اطلاع اور متبادل انتظام کے نکال کر تعلیم سے محروم کرنا افسوسناک ہے ۔ جبکہ حکومت بچوں کو تعلیمی محرومی سے بچانے کیلئے سالانہ داخلہ مہم چلاتی ہے۔ محکمہ ایجوکیشن کے اس عمل سے متاثر ہونے والے طلبہ اور والدین شدید ذہنی کوفت اور اضطراب کا شکارہیں ۔ اور یہ مسلم بچوں کے ساتھ سراسر زیادتی کے مترادف ہے ۔ اس حوالے سے ایک کالاش پرائمری سکول کے استاد سے پوچھنے پر کہا ۔ کہ میں ذاتی طور پر اس قسم کے کاموں کاحامی نہیں ہوں ۔ لیکن ایک ذمہ دار ٹیچر کی حیثیت سے محکمہ ایجوکیشن کےاحکامات پر عملدر آمد میری ذمہ داری اور مجبوری ہے ۔ اس لئے مجھے نہ چاہتےہوئے بھی اپنے بہت سے باصلاحیت مسلم طلبہ کو سکول سے ڈسچارج کرکے سرٹفیکیٹ ان کے ہاتھوں میں تھمانا پڑا ۔

 

انہوں نے کہا ۔ کہ اس حوالے سے گذشتہ ایک سال سے بات گردش کر رہی تھی ۔ لیکن گذشتہ دنوں محکمہ ایجوکیشن کے اجلاس میں فیصلہ کے بعد اس پر عملدرآمد کیا گیا ہے ۔ میں ذاتی طور پر اس اجلاس میں شامل نہیں تھا ۔ تاہم ہمارے سکول کے ایک ٹیچرنے اجلاس میں ضرور شرکت کی تھی۔ اور انہوں نے فیصلے سےمتعلق مجھے آگاہ کیا تھا ۔ اس سلسلے میں جب ایس ڈی ای ا و شہزاد ندیم سے رابطہ کیا گیا ۔ تو انہوں نے کہا ۔ کہ محکمہ ایجوکیشن کی طرف سے یہ قدم سپریم کورٹ کے حکم پر عملدر آمد کیلئے اٹھایا گیا ہے۔ جس میں کالاش کمیونٹی کے بچوں کی مادری زبان اور کلچرکے تحفظ کیلئے الگ سکول قائم کرنے کے احکامات دیےگئے ہیں ۔ چونکہ رمبور ، بمبوریت ، بریر میں پانچ گورنمنٹ سکولز کئی عرصہ قبل تعمیر کئے جا چکے تھے ۔ جس میں مسلم اور کالاش دونوں بچے ایک ساتھ پڑھ رہے تھے ۔ اب کالآش کمیونٹی نے بائی فارکیشن کے تحت چیرمین ون مین کمیشن برائے اقلیتی امور شعیب سڈل کے ذریعے سپریم کورٹ میں اپنی مادری زبان و ثقافت کے تحفظ کیلئے الگ پرائمری سکولوں کے قیام کیلئے درخواست کی تھی ۔ جس پر کمیشن کی رپورٹ کے بعد سپریم کورٹ نے اقلیتوں کے سکول الگ کرنے کے احکامات دیےہیں ۔ جس پرعملدر آمد کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ان سکولوں میں اساتذہ اور طلبہ سب کالاش کمیونٹی کے ہوں گے ۔ اور ان میں مسلم اساتذہ تعینات ہوں گے ۔ اور نہ مسلم طلبہ داخلہ حاصل کر سکیں گے ۔ تاہم انہوں نے کہا ۔ کہ فی الحال یہ پرائمری سطح پرہے۔ ہو سکتاہے۔کہ مستقبل میں ہائی کلاسوں کیلئے بھی الگ سکول قائم کئے جائیں ۔

 

اس سلسلے میں معاون خصوصی وزیر اعلی وزیر زادہ سے پوچھا گیا ۔ تو انہوں نے کہا ۔ کہ مذکورہ گورنمنٹ کالاش پرائمری سکولوں کی تعمیر ہی اسی مقصد کےتحت کئے گئے تھے ۔ کہ ان سکولوں میں کالاش طلبا ء و طالبات اپنے مذہب اور تہذیب و ثقافت کے مطابق اپنی زبان میں تعلیم حاصل کر سکیں ۔ لیکن کئی عرصے تک یہ ممکن نہ ہو سکا ۔ گذشتہ سال سکولوں کو الگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ تو میں نے آٹھ مہینوں تک ان سکولوں کوہینگ کرکے رکھا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ سکولوں کی یہ علیحدگی ماینارٹیز رائٹس ایمپلمنٹیشن کے تحت چیرمین ون مین کمیشن برائے اقلیتی امور شعیب سڈل کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کے مطابق انجام پائی ہے ۔ اس میں میرا کوئی عمل دخل نہیں ہے ۔ میں سماجی و مذہبی ہم آہنگی پر یقین رکھتا ہوں ۔ تاہم کالاش کمیونٹی کے لوگ اپنے زبان و ثقافت کے تحفظ کیلئے الگ سکولوں کے قیام کا حق رکھتے ہیں ۔ وزیر زادہ نے اس بات کا اعتراف کیا ۔ کہ بمبوریت کے مقام انیژ ، احمد آباد اور کراکاڑ کے بچوں کو اس فیصلے سے یقینی طور پر مسئلہ درپیش ہوا ہے ۔ جبکہ برون بمبوریت ، بریر اور رمبور میں گورنمنٹ کالاش پرائمری سکول اور گورنمنٹ پرائمری سکول ساتھ ساتھ ہیں ۔ تاہم کراکاڑ بمبوریت اور انیژ و احمد آبادکے بچوں کیلئے انتظام کرنے پڑیں گے ۔ وزیر زادہ نے کہا ۔ کہ میری کوشش ہے ۔ کہ میں ان دو متاثرہ مقاما ت کیلئے پرائمیری سکول تعمیر کروں

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
65580

چترال کی قدیم درس گاہ گورنمنٹ سینٹینل ماڈل ہایی سکول چترال میں یوم والدین کی تقریب

چترال کی قدیم درس گاہ گورنمنٹ سینٹینل ماڈل ہایی سکول چترال میں یوم والدین کی تقریب

چترال (نمائندہ چترال ٹایمز) گورنمنٹ سینٹینل ماڈل سکول چترال میں یوم والدین کی تقریب کے موقع پر سکول سے میٹرک کے امتحان میں اور ہوم امتحانات میں ٹاپ تین پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء کے لئے بالترتیب ہزہائی نس سرناصر الملک ایوارڈ اور خالد بن ولی ایوارڈ دے دئیے گئے۔ اپنی نوعیت کی اس اولین تقریب میں مہمان خصوصی عبدالولی خان عابد ایڈوکیٹ تھے اور ڈسٹرکٹ ایجو کیشن افیسر (میل) لویر چترال محمود غزنوی نے صدارت کی اور طلباء میں ایوارڈ اورکیش انعامات تقسیم کئے۔ تقریب میں مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے سکول کے پرنسپل فضل سبحان نے کہاکہ سرناصر الملک نے اس سکول کے لئے اپنی جاگیر میں سب سے قیمتی زمین وقف کی اور اس سکول کو قائم کرکے چترال میں تعلیم کی بنیاد رکھ دی اور اس ایوارڈ کا مقصد ان کی عظیم خدمت کو یاد رکھنا ہے جبکہ خالد بن ولی اس ضلع سے تعلق رکھنے والا ایک نامی گرامی سرکاری افسر گزرا ہے جوکہ حسن اخلاق میں شہرت حاصل کی اور کم عمری میں ہی ادیب اور شاعرکے طور پر بھی مشہور ہوئے اور ان کے نام پر ایوارڈ کے اجراء کا مقصد نوجوانوں کو ان کے نقش قدم پر چلنے کی ترغیب دلانا ہے۔

 

انہوں نے کہاکہ چترال کی اس تاریخی سکول کو ایک مثالی تعلیمی ادارے میں بدلنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ اجائے گا لیکن اس میں والدین کی طرف سے بھر پور تعاون ناگزیر ہے۔ اپنے صدارت خطاب میں ڈی ای او محمود غزنوی نے گورنمنٹ سینٹینل ماڈل سکول چترال کو چترال کا ایک عظیم قومی ورثہ اور چترال کا علی گڑھ قرار دیا اور کہاکہ چترال کے مختلف شعبہ ہائے حیات میں کارہائے نمایان انجام دینے والے اسی ادارے کے پیدوار تھے۔ انہوں نے والدین پر زور دیاکہ وہ بچے کی تعلیم اور شخصیت کو پروان چڑہانے میں اپنی کردار پہچان لیں اور اس میں اپنا کردار پوری طرح تندہی سے ادا کریں کیونکہ بچے کا روزمرہ 18گھنٹے والدین کے ساتھ گزرتا ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ فتنے کا دورہے اور بچوں کے قدم قدم پر پھسلنے کا خطرات سر اٹھائے کھڑے ہیں اور والدین کی معمولی غفلت سے ہی ناقابل تلافی نقصان ہوسکتا ہے۔

 

انہوں نے موقع پر موجود ماؤں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ جہاں اللہ نے ماں کے پاؤں تلے جنت رکھ دی ہے، وہاں اس پر بچوں کی تربیت اور پرورش کے حوالے سے بھی گران ذمہ داری ڈال دی ہے اور جو مائیں نماز فجر کے وقت پر بچوں کو جگاکر دن کا آغاز کرائیں تو ان کی ناکامی کا کوئی سوال ہی پید انہیں ہوتا اور یہ بات بھی حقیقت ہے کہ بچوں کے بگڑنے اور سنورنے میں ماں کا ذیادہ رول ہوتا ہے۔ محمود غزنوی نے طلباء کو وقت کی اہمیت واضح کرتے ہوئے کہاکہ وقت کی پابندی اوروالدین و اساتذہ کی فرمان برداری کامیابی کی کنجی ہیں اور یہی وقت ہے کہ اپنی زندگی کا درست یا خدانخواستہ غلط راستہ متعین کرسکتے ہیں۔ انہوں نے گورنمنٹ سینٹینل ماڈل سکول کے پرنسپل فضل سبحان کی جانفشانی سے کام کی ترقی کے لئے کام کرنے او ر بہترین ٹیم ورک کرنے پر تعریف کی۔ اس سے قبل عبدالولی خان نے اپنے خطاب میں سکول کی تاریخی حیثیت پر روشنی ڈالی اور چترال میں نوجوان نسل کی ٹیلنٹ کو نکھارنے میں اس مادر علمی کی کردار کی وضاحت کی۔

 

انہوں نے شہید خالد بن ولی کے نام پر ایوارڈ جاری کرنے پر سکول انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ چترالی عوام کی بے لوث محبت نے انہیں خالد جیسے بیٹے کی غم میں بہت بڑا سہارا دیا۔ انہوں نے سکول کی تعمیر وترقی میں سکول انتظامیہ کے ساتھ ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ اس موقع پر ہزہائی نس سر ناصر الملک ایوارڈ اور شہید خالد بن ولی ایوارڈ کے علاوہ سپورٹس اور نصابی و ہم نصابی سرگرمیوں میں نمایان پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء میں انعامات تقسیم کئے گئے۔ انعامات تقسیم کرنے والوں میں عبدالولی خان عابد ایڈوکیٹ اورمحمود غزنوی کے علاوہ ڈپٹی ڈی ای او (میل) شاہد،معروف عالم دین مولانا اسرا ر الدین، ریٹائرڈ اے سی مفتاح الدین، معروف عالم دین مولانا گلاب الدین، ریٹائرڈ پرنسپل کمال الدین، صدر پریس کلب ظہیر الدین، سابق صدر سکول پی ٹی سی عباد الرحمن، سابق صدر سکول پی ٹی سی حاجی شیر حکیم،معروف صحافی جہانگیر جگر، سرپرست اعلیٰ ڈسٹرکٹ فٹ بال ایسوسی ایشن حسین احمد، ریٹائرڈ ڈپٹی ڈی ای او قاضی عابد، ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر شیر فیاض شامل تھے۔ تقریب میں سکول میں زیر تعلیم بچوں کے والدین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

chitraltimes gcmhs program11 chitraltimes gcmhs program7 chitraltimes gcmhs program8 chitraltimes gcmhs program31 chitraltimes gcmhs program6 chitraltimes gcmhs program5 chitraltimes gcmhs program4

chitraltimes gcmhs program3 chitraltimes gcmhs program1 chitraltimes gcmhs program

 

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
65554

سینکڑوں مزدا گاڑیوں کے ڈرائیوروں اور مزدوروں نے محکمہ معدنیات کے اہلکاروں کی طرف سے بے جا تنگ کرنے پر ہڑتال شروع کردی، چترال شہر اور مضافات میں تعمیراتی کام رک گئے

سینکڑوں مزدا گاڑیوں کے ڈرائیوروں اور کام کرنے والے مزدوروں نے محکمہ معدنیات کے اہلکاروں کی طرف سے بے جا تنگ کرنے پر ہڑتال شروع کردی، چترال شہر اور مضافات میں جاری تعمیراتی سرکاری اور پرائیویٹ سیکٹر پر کام رک گئے

چترال (ظہیرا لدین سے) لویر چترال کے بلچ ریور بیڈ (شوتار) میں تعمیراتی میٹریل جمع کرنے اور سپلائی کرنے والے سینکڑوں مزدا گاڑیوں کے ڈرائیوروں اور کام کرنے والے مزدوروں نے محکمہ معدنیات کے اہلکاروں کی طرف سے بے جا تنگ کرنے پر ہڑتال شروع کردی جس کے نتیجے میں چترال شہر بھر اور مضافات میں جاری تعمیراتی سرکاری اور پرائیویٹ سیکٹر پر کام رک گئے۔ بلچ شوتار میں ہڑتال کرنے والے مزدا ڈرائیوروں اورمالکان نے مقامی میڈیا کو بتایاکہ وہ مقامی میٹریل ریت، بجری اور پتھر پر عائد قانونی حکومتی ٹیکس کی ادائیگی کے لئے تیارہیں لیکن محکمہ معدنیات کے مقامی اہلکاروں نے ان کاجینا حرام کردیا ہے اور ان پر بھاری جرمانے عائد کرتے ہیں۔

 

بلچ شوتار میں کارکنان کے نمائندے شجاعت، مومن، مسلم، نور عالم اور دوسروں کا کہنا تھاکہ چترال کے طول وعرض میں گزشتہ دنوں سیلاب اور بارشوں نے تباہی مچادی ہے اور لوگوں کی معیشت کو سخت نقصان پہنچ گیا ہے اور اب محنت مزدوری کرنے والوں کو رزق سے محروم کرنے سے ہزاروں گھرانوں میں فاقے پڑسکتے ہیں اور اس کے نتیجے میں کوئی انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے جس سے حکومت کی سخت بدنامی ہوگی۔ انہوں نے محکمہ کی اس ظالمانہ قدم کے خلاف احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ وہ کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہیں۔ جب محکمہ معدنیات کے چترال میں ایک اہلکار سے اس بات میں موقف جاننے کے لئے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھاکہ وہ پشاور ہائی کورٹ کے حکم کی تعمیل کررہے ہیں جس کے مطابق تمام ریور بیڈز سے تعمیراتی میٹریل اٹھانے پر پابندی عائد ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ بلچ شوتار سے مقامی میٹریل کی ایک سال کے لئے قواعد وضوابط کے مطابق ٹینڈر بھی ہوگئی تھی لیکن عدالتی حکم پر اسے روک دیا گیا ہے۔

chitraltimes mazda driver strike chitral shotar

chitraltimes mazda driver strike chitral shotar balach chitraltimes mazda driver strike chitral shotar2

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
65539

یوم دفاع پاکستان 6 ستمبر کے مناسبت سے موردیر موڑکھو میں پروقار تقریب

Posted on

یوم دفاع پاکستان 6 ستمبر کے مناسبت سے موردیر موڑکھو میں پروقار تقریب۔

اپر چترال (جمشیداحمد) ملک بھر کی طرح یوم دفاع پاکستان اپر چترال میں بھی جوش وجذبے سے مناٸی گٸی اس حوالے سے موردیر موڑکھو میں ایک پر وقار تقریب منعقد ہوٸی جس کی صدارت منیجر نشینل بنک عدنان زین العابدین نے کی جب کہ مہماں خصوصی پرنسپل ہاٸی سیکنڈری سکول کوشٹ صاحب الرخمن تھے تقریب میں عماٸیدین علاقہ شہدا۶ کے ورثا۶ مختلف سکولوں کے طلباوطالبات ریٹاٸیرڈ ارم فورس تنظیم تحصیل موڑکھو کے اراکین علاقے کے فوجی پینشنرز حضرات اور نوجوان موردیر کثیر تعداد میں شرکت کی۔تقریب کا باقاعدہ اغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا تلاوت کلام پاک کے بعد ہاٸی سکول کوشٹ کے طلبا سودیس اور ساتھیوں نے قومی ترانہ پیش کی قومی ترانہ کے بعد معصوم خان نے ابتداٸی کلمات پیش کرتے ہوۓ معزز مہمانوں کو خوش امدید کہا اور شرکا کا شکریہ ادا کیا اس کے بعد شہدا ۶کی درجات کی بلندی اور ان کے روح کے ایصال و ثواب کے لیے قاری سعیدالرحمت نے دعا اور فاتحہ خوانی کی مولانا اصف اقبال نے شہادت کے موضع پر تقریر پیش کی اور شہدا اور غازیوں کی قربانیوں کا ذکر کرتے ہوۓ انہیں سلام اور خراج عقیدت پیش کی۔

 

اغاخان سکول موردیر کے رخسار اور اس کے ساتھی حمد باری تعالی اور ارینہ اور مسکان نعت رسول مقبول پیش کی حمد باری تعالی اور نعت رسول مقبول کے بعد ریٹاٸرڈ انرری کپٹن خیر بیگ اف ریشن نے خطاب کیا اور شہدا۶ کو سلام پیش کی انہوں نے اپنے خطاب میں 1971 کی پاک بھارت جنگ کی انکھوں دیکھا حال جنگی حالات واقعات افواج پاکستان کی بہادری اور شہدا اور غازیوں کی دستان حاضریں کو سناٸی بلخصوص اس وقت کےجنگی محاذ میں اپنے ساتھی شہید فیض اللہ جان ساکن موردیر کی بہادری اور شہادت کی دستان سناٸی جس سے پورا مجمع اب دیدہ ہوۓ شہدا۶ ورثا میں نورالصبا بن شہید فیض اللہ جان نے خطاب کیا اور شہدا وطن اور غازیوں کو سلام پیش کی اور عمادالاسلام سید شمش الاسلام کے بھاٸی نے خطاب کیا اور شہدا ۶کو سلام اورخراج تحسین پیش کی۔

 

اس کے علاوہ (ر)صوبیدارغلام مصطفی لال ریٹاٸیرڈ صوبیدار میجر محمد ایوب چیرمین وی سی موردیر موژگول ریاض احمد اور طالبہ فریحا کنول نے تقریر پیش کی ۔تقریب کے مہماں خصوصی پرنسپل ہاٸی سکنیڈری سکول کوشٹ صاحب الرخمن نے اس دن 6 ستمبر یوم دفاع پاکستان کے حوالے سے خطاب کیا شہدا کو سلام اور خراج تحسیں پیش کی اور منعقدہ تقریب کی تعریف کی نوجوانوں کو محنت کرکے نام پیدا کرنے اور وطن عزیز پاکستان سے محبت اور خدمت کرنے کی نصیحت کی۔اخر میں یہ تقریب صدرے محفل منیجر عدنان زین العابدین کی صدارتی خطاب کے ساتھ اختتام پزیر ہوٸی تقریب کی نظامت کے فراٸیض نعمان زین العابدین نے انجام دین تقریب کے شہدا ۶کے مزاروں پر حاضری دی گٸی پھول چڑھاٸی اور فاتحہ خوانی کی گٸی۔

chitraltimes defence day celebrated in morder mulkhow chitral upper 4 chitraltimes defence day celebrated in morder mulkhow chitral upper 2 chitraltimes defence day celebrated in morder mulkhow chitral upper sahiburrehman chitraltimes defence day celebrated in morder mulkhow chitral upper chitraltimes defence day celebrated in morder mulkhow chitral upper adnan2

chitraltimes defence day celebrated in morder mulkhow chitral upper 5

chitraltimes defence day celebrated in morder mulkhow chitral upper mazar

chitraltimes defence day celebrated in morder mulkhow chitral upper 1

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
65528

چترال کے جنگلاتی علاقے میں درختوں کی مارکنگ اور لاگ بنانے کے بعد فالتو لکڑی کو اٹھانے کی اجازت دی جایے، بصورت دیگر وہ سیلابی ریلے میں بہہ جاتے ہیں۔ کارپینٹراونرز ایسوسی ایشن چترال 

چترال کے جنگلاتی علاقے میں درختوں کی مارکنگ اور لاگ بنانے کے بعد فالتو لکڑی کو اٹھانے کی اجازت دی جایے، بصورت دیگر وہ سیلابی ریلے میں بہہ جاتے ہیں اورعلاقے کو اربوں روپے کا نقصان اُٹھانا پڑتا ہے۔ کارپینٹراونرز ایسوسی ایشن چترال

chitraltimes carpenter owners association chitral press confrence2

چترال (نمائندہ  چترال ٹایمز ) چترال کے معروف شخصیت حاجی محمد یوسف خان نے متحدہ کارپنٹر اونرزایسوسی ایشن اور تین سال کے مدت کے لئے اس کے عہدیداروں کا اعلان کردیا جس کے مطابق عبدالعزیز سرپرست اعلیٰ، حاجی محمدیوسف خان صدر، عبدالقادر سینئر نائب صدر، نائب صدر سید قبول، جنرل سیکرٹری اقرار الدین، سیکرٹری خزانہ اکبر ولی، پریس سیکرٹری فضل الرحمن، سیکرٹری اطلاعات خالد محمود، آفس سیکرٹری حافظ محمد شامل ہیں۔ منگل کے روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کارپنٹروں کا مشترکہ پلیٹ فارم نہ ہونے کی وجہ سے انہیں گونا گون مسائل کا سامنا کرنا پڑتا تھا اور اس پلیٹ فارم کی تشکیل کے بعد وہ مشترکہ لائحہ عمل تشکیل دے کر اجتماعی جدوجہد شروع کریں گے جبکہ کابینہ کو تمام فورم پر کارپینٹر برادری کی نمائندگی کرنے کی ذمہ داری سونپ دی گئی ہے۔ انہوں نے ایسوسی ایشن کے اعراض ومقاصدبیان کرتے ہوئے کہاکہ چترال جیسی جنگلاتی علاقے میں درختوں کی مارکنگ اور لاگ بنانے کے بعد فالتو لکڑی کو اٹھایا نہیں جاتا ہے جس کے نتیجے میں وہ سیلابی ریلے میں بہہ جاتے ہیں اور اس کروڑوں تن لکڑی دریائے چترال کے ذریعے افغانستان میں داخل ہوگئی جوکہ چترال کا نقصان ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایسوسی ایشن ایسی غلطیوں کا اعادہ ہونے نہیں دے گی جبکہ ارندو کے مقام پر افغانستان میں چترال کی لکڑیوں کو داخل ہونے سے روکنے کے لئے جال لگوانے کی کوشش کریں گے۔

حاجی یوسف خان نے چترال کے ایم این اے مولانا عبدالاکبر چترالی اور ایم پی اے ہدایت الرحمن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ انہوں نے چترال کے جنگل کو بچانے اور لکڑی کا ملبہ جنگل سے اٹھوانے میں مکمل طور پر ناکام ہوئے جبکہ اس اس مسئلے کو بار بار ان کے نوٹس میں لایا گیا تھا لیکن یہ عوام کے بجائے اپنی مفادات کی رکھوالی کررہے ہیں۔ حاجی یوسف نے مزید کہاکہ یہ چترالی عوام کی بدقسمتی ہے کہ وفاق میں کسی اور پارٹی کی حکومت ہوتی ہے لیکن ہم چترال والے کسی اور پارٹی سے ایم این اے اور ایم پی اے منتخب کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ چترال کے ایم این اے اور ایم پی اے سے ان کا کوئی ذاتی اختلاف نہیں ہے لیکن ان کی ناکامیوں کو عوام کے سامنے لاتے ہیں تاکہ عوام کو اصل حقائق کا پتہ چل سکے کہ چترال کی پسماندگی کا ذمہ دا ر کون ہے۔

chitraltimes carpenter owners association chitral press confrence4 chitraltimes carpenter owners association chitral press confrence3

Posted in تازہ ترین, چترال خبریں
65522

 سابق تحصیل ناظم مولانا الیاس و ساتھیوں کا غیرسیاسی تنظیم ‘کاروان راہ حق”کے نام سے قائم کرنے کا اعلان

 سابق تحصیل ناظم مولانا الیاس و ساتھیوں کا غیرسیاسی تنظیم ‘کاروان راہ حق”کے نام سے قائم کرنے کا اعلان

چترال (نمائندہ چترال ٹایمز) سابق تحصیل ناظم چترال مولانا محمد الیاس نے چترال میں گھمبیر صورت اختیار کرنے والے عوامی مسائل کو حل کرانے کے لئے ایک غیر سیاسی نوعیت کی تنظیم ‘کاروان راہ حق”کے نام سے قائم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ علاقے کے بعض مسائل ایسے ہیں جن پر سیاست چمکانے کی بجائے سیاسی وابستگیوں کو پس پشت ڈال کر ایک مشترکہ پلیٹ فارم سے جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے اور یہ ہی اس تنظیم کا واحد مقصد ہے جس پر تمام سیاسی جماعتوں کے اکابریں اور کارکنان اصولی طور پر اتفاق کرچکے ہیں۔

 

تنظیم کے دیگر رہنماؤں حافظ سراج احمد، امیر الدین، عزیز الرحمن، مولانا عبدالصادق، فیض الرحمن، مفتی ذاکرالدین، سید رحمت اسماعیل شاہ اور دیگر کے ہمراہ چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ وقت میں سیلاب اور بارش کے متاثریں کی بحالی اور آبادکاری، محکمہ جنگلات کی غلط پالیسی کی وجہ سے اربوں روپے کی عمارتی لکڑی کا حالیہ سیلاب میں ضیاع ہونا اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام اور نشہ کی لعنت کا موثر روک تھام ایسے ایسے چیدہ چیدہ مسائل ہیں جن پر سب کو متحدو متفق ہوکر جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ چترال ایک جنگلاتی علاقہ ہے لیکن یہاں پر عوام کو اس سے خاطر خواہ فائدہ نہیں پہنچ رہا ہے اور حکومت کی ناقص پالیسی کی وجہ سے ہر سال اربوں روپے کی عمارتی اور غیر عمارتی لکڑی یا تو سیلاب میں بہہ جاتا ہے اور یا آگ پکڑ کر راکھ کا ڈھیر بن جاتا ہے اور ہم اس پلیٹ فارم سے ایسے مسائل کا حل چاہتے ہیں۔

مولانا محمد الیاس نے چترال میں بجلی کی عدم دستیابی پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ چترال میں وافر مقدار میں بجلی پیدا ہونے کے باوجود یہاں پر صارفین کو بجلی دستیاب نہیں ہے جوکہ ہمارے صفوں میں اتحادواتفاق کی فقدان کی وجہ سے ہورہا ہے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ وہ بہت جلد ہی رابطہ عوام مہم شروع کرکے سب کو اس پلیٹ فارم پر دعوت دیں گے۔

chitraltimes moulana ilyas press confrence

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
65515

چترال کے ایک اور قابل فخر فرزند صبیح الدین کا اعزاز، پاک فضایہ میں بطور لڑاکا پائلٹ کورس مکمل کرلی

چترال کے ایک اور قابل فخر فرزند صبیح الدین کا اعزاز، پاک فضایہ میں بطور لڑاکا پائلٹ کورس مکمل کرلی

کراچی (عنایت شمسی) چترال کے قابل فخر فرزند صبیح الدین ولد کرنل( ر) نظام الدین رواں ماہ کے آخر میں پاک فضائیہ کی تربیت گاہ اصغر خان اکیڈمی رسالپور سے پاس آؤٹ ہو کر پاکستان کے جنگی جہازوں کے پائلٹ کا اعزاز حاصل کریں گے۔ صبیح الدین پاکستان ارمی کے ریٹایر ڈ کرنل ریٹایرڈ نظام الدین کا فرزند ارجمند ہیں ، آپ کا تعلق اپر چترال کے گاؤں زئیت سے ہے۔ وہ ۲۰۱۸میں بطور جی ڈی پایلیٹ پاک فضایہ میں شامل ہوا تھا۔

وہ اصغر خان اکیڈمی رسالپور کے سب سے ٹاپ کیڈٹ اور اکیڈمی کے انڈر آفیسر ہیں۔ آج کل اصغر خان اکیڈمی کے کیڈٹس کا دستہ ان کی قیادت میں مزار قائد کراچی میں بطور گارڈ تعیناتی کیلے آیا ہے۔ کل بروز منگل مزار قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب منعقد ہوگی۔ جس میں ان کا دستہ اپنے فرائض سنبھالے گا۔

اس بار اس تقریب کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ اس میں ایک کی جگہ چترال کے دو فرزند اپنے ڈیپارٹمنٹ کی نمائندگی کریں گے۔ مزار قائد کے فاتحہ خواں و خطیب قاری محمد شمس الدین جن کا تعلق بھی چترال سے ہے اور وہ ملکی سطح پر جانی پہچانی شخصیت ہیں، گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب میں فاتحہ خوانی اور دعا کا فریضہ انجام دیں گے جبکہ پائلٹ صبیح الدین چترالی مزار قائد پہ پاک فضائیہ کے گارڈز کی کمان سنبھالیں گے۔ تقریب کل بروز منگل صبح 8 بج کر 15 منٹ پہ ہوگی، جسے تمام سرکاری اور پرائیوٹ ٹی وی چینلز پہ براہ راست دکھایا جائے گا۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
65506

ہیڈ ماسٹر محمد ایوب مدت ملازمت مکمل کرکے سبکدوش ، جی ایچ ایس کجو میں الوداعی تقریب

ہیڈ ماسٹر محمد ایوب مدت ملازمت مکمل کرکے سبکدوش ، جی ایچ ایس کجو میں الوداعی تقریب

چترال ( چترال ٹایمز رپورٹ ) گورنمنٹ ہائی سکول کجو میں اپنی ساٹھ سالہ مدتِ ملازمت مکمل کر کے سبکدوش ہونے والے ہیڈ ماسٹر محمد ایوب خان کے اعزاز میں ایک انتہا ئی شاندار الوداعی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام میں سکول کے طلبأ و طالبات اور اساتذہ کے علاوہ بڑی تعداد میں اہل علاقہ، سول سو سائٹی کے نمائندوں، ویلج کونسل کے ممبران اور چئیرمین، مختلف سکولوں کے سربراہان سمیت محکمہ تعلیم کے دوسرے اعلٰی افسران اور ڈی ای او میل چترال لور محمود غزنوی نے بَطورِ مہمانِ خصوصی شرکت کی۔

 

چئیرمین ویلج کونسل کُجو مولانا فضل الحمٰن ، صدر آل ٹیچرز ایسوسیشن چترال نثار احمد نے تقریب سے خطاب کیا۔ مہمانِ خصوصی محمود غزنوی ڈی ای او میل لوئر چترال نے محمد ایوب خان کے ساتھ گزرے اپنی یادوں کا تذکرہ کیا اور کہا کہ آپ انتہائی نیک نیت، فرض شناس، امانتدار اور انتظامی صلاحیتوں سے مالا مال شخصیت ہیں۔ آپ یاروں کے یار، دوستوں کے غمخوار اور طالب علموں کے انتہائی ہمدرد اور شفیق انسان ہیں۔

 

سبکدوش ہونے والے ہیڈ ماسٹر محمد ایوب نے اپنی صدارتی خطبے میں اپنی پوری زندگی کا خلاصہ بیان کیا۔ اساتذہ کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ اگر زندگی میں حقیقی خوشی اور سکون چاہتے ہو تو سکول کے ہر طالب علم کے ساتھ اپنے بچوں جیسا برتاو رکھو۔ طالب علم کا حق کبھی ضائع نہ کرو ورنہ دنیا ہی میں پکڑ ہوگی۔ انھوں نے طالب علموں کو دل لگا کر پڑہنے اور وقت کے تقاضے کے مطابق اپنے آپ کو سنوارنے کی نصیحت کی۔ انھوں نے موقع پر موجود والدین سے درخواست کی کہ وہ اپنی بچوں کی تعلیمی معاملات اور درس و تدریس میں دلچسپی لیں۔ اور روزانہ کی بنیاد پر ان پر چیک اینڈ بیلنس رکھیں۔

 

اس پر رونق پروگرام کا احتتام دعا سے ہوا۔ آخر میں علاقہ کوہ کے عوام اور طلباء و طالبات نے اپنے ہر دل عزیز ہیڈ ماسٹر کو شاندار طریقے سے رخصت کیا۔ آ پ کو تُخفے تخائف پیش کی، ہار پہنائے، آپ پر پھول اور مٹھائیاں نچھاور کی گئیں اور گاڑیوں کی لمبی قطار میں آپ کو آپ کے گھر تک لے جایا گیا۔
واضح رہے کہ ہیڈ ماسٹر محمد ایوب چترال کے قابل فخر فرزند سی ایس ایس افیسر عمران الحق ( پی اے ایس ) کے والدِ گرامی اور سپین میں قیام پذیر چترال کے معروف بزنس مین نبی خان کے بڑے بھائی جبکہ معروف سکالر اور گُجرات یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر ضیا اللہ خان آپ کے برادرِ نسبتی ہیں۔

chitraltimes muhammad ayub hm retired program

chitraltimes muhammad ayub hm retired2 دchitraltimes muhammad ayub hm retired1chitraltimes muhammad ayub hm retired program3

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
65496

ریشن میں پہلی دفعہ  فٹبال اکیڈمی گراؤنڈ کا افتتاح، لیجنڈ فٹبالرز کی شرکت

ریشن میں پہلی دفعہ  فٹبال اکیڈمی گراؤنڈ کا افتتاح، لیجنڈ فٹبالرز کی شرکت

ریشن ( شہزاد احمد شہزاد) ریشن سے تعلق رکھنے والے اپنے زمانے کے مایہ ناز فٹبالر ریٹائر صوبیدار محمد عزیز اور ان کے بیٹے لیجنڈ فٹبالر محمد عرفان جو ایس اے گارڈین کلپ لاہور کی طرف سے کھیلتا ہے ریشن راغین کے مقام پر اپنی محنت اور اپنے پیسوں سے ایک شاندار فٹبال گراؤنڈ ریشن فٹبال اکیڈمی کے نام سے تعمیر کرکے چترال کے شایقین فٹبال کو آج ایک خوبصورت تحفہ دیا ۔

اس پر رونق تقریب کے مہمان خصوصی ڈسٹرکٹ اسپورٹس آفسر عثمان سیرنگ تھے اور ریشن کے معروف بزرگ شحصیت استاد حاجی بلبل امان تقریب کے صدر تھے۔
اس موقع پر مقررین ریشن کے علاواپر چترال کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے شخصیات نے شرکت کی ان میں ڈسٹرکٹ فٹبال ایسوسی ایشن کے صدر اور عہدداران پرویز لال بونی، ھبیب لال موڑکھو ،لیجنڈ فٹبالر رسول خان اور ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر مایہ ناز کرکٹر سعد لال بونی کے علاو زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے معزز شخصیات نے شرکت کی۔ ڈسٹرکٹ اسپورٹس آفیسر عثمان سیرنگ نے فیتہ کاٹ کر گراؤنڈ کا افتتاح کیا۔اس کے بعد اس گراؤنڈ میں ریشن کے سینئر فٹبال پلیز کے درمیان دوستانہ میچ کھیلا گیا اور آخر میں مولانا دینار کے دعائیہ کلمات کے ساتھ تقریب اختتام پذیر ہویی۔

chitraltimes reshun football ground inagurated 6 chitraltimes reshun football ground inagurated 4 chitraltimes reshun football ground inagurated 3 chitraltimes reshun football ground inagurated 2 chitraltimes reshun football ground inagurated 1

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
65483

گورنمنٹ ہائی سکول رومبور کے پرنسپل ندیم احمد کے اعزاز میں الوداعی تقریب 

گورنمنٹ ہائی سکول رومبور کے پرنسپل  ندیم احمد  کے اعزاز میں ایک پروقار الوداعی تقریب کا اہتمام

وادی کیلاش (فتح اللہ) وادی رمبور اپنی منفرد ثقافت علاقائی خوبصورتی مہمان نوازی اور سیاحتی دلکشی کی وجہ سے مشہور ہے یہ ہمیشہ سے اپنے محسنوں کامداح رہا ہے اور انھیں ہمیشہ اچھے الفاظ سے یاد کرتا رہا ہے گزشتہ دنوں گورنمنٹ ہائی سکول رمبور میں اساتذئے کرام طلباء اور علاقے کی عمائدیں کی طرف سے سکول ہذا کے ہیڈ ماسٹر ندیم احمد کےیہاں سے تبادلے پر ایک پروقار الوداعی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔تقریب کا بنیادی مقصد ندیم احمد کے بطور ہیڈ ماسٹر شاندار خدمات کا اعتراف اور انھیں خراج تحسین پیش کرنا تھا

یہ پر وقار تقریب تلاوت کلام پاک سے شروع ہوا اساتذہ بچے بچیان اور عمائدین علاقہ ندیم احمد ب کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔ طلباء احساس کی گہرائیوں میں ڈوب کر استاد محترم کو عقیدت کے پھول نچھاور کیے۔

ندیم احمد ظاہروباطن میں ایک خوبصورت شخصیت کے مالک انسان ہیں شائستگی شرافت ہمدری اخلاص محبت وفا تابعداری عجزوانکساری بانکپن اور نفاست ان کی شخصیت کی نمایان پہلو ہیں بحثیت استاداور سربراہ ادارہ وہ ایک بہترین استاد اور ایک بہترین منتظم ہیں اپنے سکول طلباء اساتذئے کرام علاقے کے باشندون سے ان کی والہانہ محبت اور علاقے کی تعلیمی ترقی کے لیے ان کی بے لوث محنت ان کا طرہء امتیاز رہا وہ حقیقی معنوں میں ایک باکمال استاد اور ایک بہترین رہبر مصلح ہے اپنے قیام کے دوران علاقے کے لوگوں کے دل جیت لیے ان کی کمی کو تادیر یاد رکھا جائیگا ۔

chitraltimes nadeem hm rumbur farewell party 2

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
65474

حالیہ بارش اور سیلاب میں سب سے زیادہ متاثر یارخون ویلی ہے، ہنگامی طور پر فوڈ انسیکیورٹی اور دوسرے مسائل کی طرف فوری توجہ دی جایے۔۔عمررفیع 

Posted on

حالیہ بارش اور سیلاب میں سب سے زیادہ متاثر یارخون ویلی ہے، ہنگامی طور پر فوڈ انسیکیورٹی اور دوسرے مسائل کی طرف فوری توجہ دی جایے۔۔عمررفیع

چترال (نمائندہ چترال ٹایمز) اپر چترال کے ویلج کونسل بروغل کے چیرمین عمر رفیع نے حکو مت پاکستان، صوبائی حکومت، آغا خان فاونڈیشن، ورلڈ فوڈ آرگنائزیشن سمیت دوسرے متعلق اداروں سے اپیل کی ہے کہ چترال کلائمیٹ چینج سے سب سے ذیادہ متاثر ہونے والا علاقہ بروغل میں فوڈ انسیکیورٹی اور دوسرے مسائل کی طرف فوری اور ہنگامی بنیادوں پر توجہ دی جائے جوکہ حالیہ غیر معمولی بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں متاثر ہوچکے ہیں جہاں سوفیصد گھر بھی ناقابل رہائش بن گئے ہیں۔ پیر کے روز چترال پریس کلب میں ویلج کونسل بروغل کے کونسلر رحمت نواز اوریارخون لشٹ کے معروف سوشل ورکر زار امان لال کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرت ہوئے انہوں نے کہاکہ گزشتہ دنوں کی بارش سے بروغل اور اپر یارخون کا علاقے میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی جہاں پہلے سے غریب عوام کی معیشت برباد ہوگئی اور علاقے میں انفراسٹرکچر بھی برباد ہوگئے جن میں دو پن بجلی گھر، ابپاشی کے پائپ لائن اور شامل ہیں۔

 

انہوں نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان اور چیف سیکرٹری سے اپیل کی کہ بروغل اوراپر یارخون میں سیلاب اور بارش کے متاثریں کی مکانات، فصلوں اور مال مویشیوں کے نقصانات اور انفراسٹرکچرز کی سروے کاکام فی الفور شروع کیا جائے جہاں اب تک ضلعی انتظامیہ کا کوئی افسر یا اہلکار ابھی تک نہیں پہنچا ہے۔ انہوں نے کہاکہ منتخب بلدیاتی نمائندہ کی حیثیت سے بروغل ویلج کونسل کے کونسلروں نے نقصانات کا تفصیلی رپورٹ گھر گھر جاکر پہلے ہی تیار کرکے ضلعی انتظامیہ اپر چترال کو پیش کردی ہے جسے سرکاری اہلکاروں کے ذریعے تصدیق کرائی جائے۔ انہوں نے کہاکہ علاقے کے لوگ مال مویشیوں کے لئے اس موسم میں چارہ موسم سرما کے لئے ذخیر ہ کرتے ہیں جوکہ اس سال بارش کے باعث ممکن نہیں ہوا اور جانوروں کے لئے خوراک کی بھی شدید قلت پیدا ہوگئی جس سے علاقے میں یاک اور بکریوں کو خوراک نہ ملنے سے ختم ہوں گے اور نتیجتاً علاقے میں غربت مزید بڑھ جائے گی۔

 

انہوں نے کہاکہ علاقے میں حیوانات کے لئے چارہ کی فراہمی بھی ناگزیر ہے کیونکہ لائیو اسٹاک علاقے کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ ویلج کونسل کے چیرمین نے علاقے میں محکمہ فوڈ کی طرف سے گندم کے کوٹے میں سوفیصد اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے بروغل میں فوڈ ڈیپارٹمنٹ کے زیر تعمیر گودام کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے ٹھیکہ دار نے ڈیڑھ سال کا عرصہ گزرنے کے بعد بھی چھتوں پر جستی چادر نہیں ڈال دی ہے جس سے دیواروں میں دراڑیں آگئی ہیں اور اس سیزن میں بھی یہ کام نہ کرنے کی صورت میں دیواریں مکمل طور پر منہدم ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ بروغل کے مقامی ڈسپنسری کے نام پر پانچ ملازمین تنخواہ تو لے رہے ہیں لیکن ڈسپنسری سال بھر بند ہے۔

chitraltimes umar rafi press confrence broghil 2

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
65468

محکمہ خوراک اور صوبایی حکومت چترال کے گوداموں میں عوام کوگندم کی سپلایی کا سابقہ طریقہ کار بحال کیا جایے۔ ملزمالکان کیلیے الگ سے کوٹہ مقرر کیا جایے۔ عوامی حلقے 

Posted on

محکمہ خوراک اور صوبایی حکومت چترال کے گوداموں میں عوام کوگندم کی سپلایی کا سابقہ طریقہ کار بحال کیا جایے۔ ملزمالکان کیلیے الگ سے کوٹہ مقرر کیا جایے۔ عوامی حلقے

چترال ( نمایندہ چترال ٹایمز  ) پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے صدیوں سے چترال کے گرین گودام سے گندم خریدنے کی جاری سہولت ختم کر دی ہے ۔ جسے عوامی حلقوں نے چترال کے گندم کا کوٹہ مل مالکان کوفروخت کرکے تجوریاں بھرنے اور غریب عوام کے منہ سے نوالہ چھیننے کی مذموم کوشش قرار دیا ہے۔ مختلف افرادنے اس حوالے سے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئےکہا ۔ کہ چترال کے ہزاروں افراد گرین گودام سے گندم خرید کر مقامی پن چکیوں میں پیس کر کم قیمت پر خوراک حاصل کرتے ہیں ۔ اور یہ ان کیلئے سستا ترین سہولت ہے ۔لیکن افسوس کا مقام ہے ۔ کہ لوگوں سے یہ سستی سہولت دانستہ طور پر ایک سازش کے تحت چھین لی گئی ہے ۔ اورصوبائی حکومت کی طرف سے چترال کے گرین گوداموں کے دروازے عام لوگوں کیلئے بند کردیے گئے ہیں ۔ جبکہ روزانہ گندم کی تقریباسات سو بوریاں تین فلور ملوں مںں تقسیم کئے جائیں گے ۔ اور حکومتی ریٹ پر لوگوں کو آٹا مخصوص مقامات سے فراہم کیا جائے گا۔ بظاہر صوبائی حکومت کی طرف سے اسے عوام کیلئے خوراک کے حوالے سے سہولت دینےکی کوشش قرار دی جارہی ہے ۔ لیکن حقیقت میں یہ چترال بھر میں قائم گندم کےسرکاری گودام اور سیل پوائنٹ ختم کرنے اور مستقبل میں عوام چترال کو فلور ملوں کے دست نگربنا نے کی سازش ہے ۔ اسی لئے چترال کے سابق ایم این اے شہزادہ محی الدین مرحوم نےجوٹی لشٹ چترال میں فلور مل کی تعمیر کی نہ صرف مخالفت کی تھی ۔ بلکہ تعمیر ہی نہیں کرنے دیا تھا ۔

چترال کے ایک دو شہروں کو چھوڑ کر پورے چترال میں ہر جگہ پن چکی اور بجلی سے چلنے والی گندم پیسنے کی مشینیں لگی ہوئی ہیں ۔ جن سے ہزاروں خاندانوں کا روزگار وابستہ ہے ۔ جو لوگ گوداموں میں گندم خریدتے ہیں ۔ وہ ان پن چکیوں اور مشینوں میں کم قیمت پر پسائی کرکے آٹا حاصل کرتے ہیں ۔ گندم کی عام لوگوں پر فروخت پر پابندی سےغریب لوگ بہت زیادہ متاثر ہو چکے ہیں ۔ اس فیصلے سے یہ خد شہ بڑھ گیا ہے ۔ کہ مستقبل میں چترال میں خوراک کا بحران پیدا ہو گا۔ عوامی حلقوں نے پر زور مطالبہ کیا ہے ۔کہ صوبائی حکومت فوری طور پر اپنا فیصلہ واپس لے ۔ اور پہلے سےجاری طریقہ کار کے مطابق تمام لوگوں کو گودام سے گندم خریدنے کی سہولت پہلے کی طرح فراہم کیا جائے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ فلور ملوں کو کوٹہ دینے کے بہانے عام لوگوں کیلئے گودام کے دروازے بند کرنا بالکل درست نہیں۔

 

دریں اثنا چترال سے ممبر قومی اسمبلی مولانا عبد الاکبرچترالی نے محکمہ خوراک کی اس پالیسی کو عوام دشمن پالیسی قرار دیتے ہویے کہا ہے کہ صوبایی حکومت عوام کے منہ سے نوالہ چھین کر ملز مالکان کی جیبیں بھرنے میں تلی ہویی ہے۔ جس کی جتنی بھی مذمت کی جایے کم ہے۔ انھوں نے فوری طور پر اس پالیسی پر نظرثانی کرکے سابقہ طریقہ کار کے تحت عوام کو گوداموں سے گندم فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ ان کا مذید کہنا تھا کہ اگریہ پالیسی جاری رہی توچترال کےپرامن باشندے اپنا  بنیادی حق آ ینی اورجممہوری طریقے سے لیکر رہیں گے۔

اسی  سلسلے میں  چترال سے سابق ناظم چترال ٹو ریاض احمد دیوان بیگی نے چترال ٹایمز سے گفتگو کرتے ہویے محکمہ خورا ک کی اس پالیسی کو ناقص، عوام کش قرار دیتے ہویے کہا ہے کہ  اس پالیسی سے چند کروڑپتی ملزمالکان کو فایدہ پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ چترال کیلیے سبسیڈایزڈ گندم بھٹو کے دور سے جاری ہے جبکہ موجودہ حکومت غریب عوام سے نوالہ چھینے کی کوشش کررہی ہے۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ سابقہ طریقہ کار کے مطابق چترال کے عوام کو گوداموں سے گندم مہیا کیاجایے اگر حکومت اور محکمہ فوڈ کو ملزمالکان سے بھتہ مل رہا ہے تو ان کیلیے صوبایی حکومت الگ سے کوٹہ مقرر کرے عوامی کوٹہ کو ہم کسی صورت ملز مالکان کو دینے پر راضی ہیں اور نہ ہونے دیں گے۔ انھوں کہا کہ صوبایی حکومت اور ضلعی انتظامیہ ہمیں سڑکوں پر احتجاج پر مجبور نہ کرے۔

 

اس سلسلے میں جب ڈی ایف سی چترال لویرشیر فیاض سے رابطہ کیا گیا توانھوں نے چترال ٹایمز کو بتایا کہ وہ صوبایی حکومت کا ایک نوکر ہے جو پالیسی اور احکامات حکام بالا سے ملتے ہیں وہ ان پر عمل کرنے اوران  کو اجراکرنے  کے پابند ہیں۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
65455

 آلو پرٹیکس کا نفاذ کاشتکاروں پر ظلم ہے۔عمایدین گرم چشمہ، منسوخی کیلیے صوبایی حکومت سے رابطہ کروں گا۔ تحصیل چیرمین چترال شہزادہ آمان الرحمن 

 آلو پرٹیکس کا نفاذ کاشتکاروں پر ظلم ہے۔عمایدین گرم چشمہ،ٹیکس کی منسوخی کیلیے صوبایی حکومت سے رابطہ کروں گا۔ تحصیل چیرمین چترال شہزادہ آمان الرحمن

چترال( نمائندہ چترال ٹایمز ) چترال کے علاقہ گرم چشمہ کے مقامی کاشتکاروں کی ایک میٹنگ مقامی ہوٹل میں منعقد ہوئی۔جس میں چئیرمین تحصیل کونسل شہزادہ آمان الرحمن اور تحصیل میونسپل آفسر لوئیر چترال رحمت حنیف بھی موجود تھے۔میٹنگ میں مقامی کاشتکاروں محمد حسین کے علاوہ درجنوں دیگر کاشتکاربھی موجود تھے۔اس موقع پر آلو کے مقامی کاشتکاروں نےحالیہ بارشوں اور سیلاب سے آلو کے فصل کو پہنچنے والے نقصان پر تشویش کا اظہار کیا۔مقامی کاشتکاروں نے ٹی ایم اے لوئیر چترال کی طرف سے آلو کے فصل پر ٹیکس کے نفاذ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

 

تحصیل میوسنپل افیسر نے عدالتی فیصلہ کی روشنی میں سروس دے کر آڈہ فیس کی وصولی پر زور دیا۔شہزادہ آمان الرحمن نے کہا کہ ان پر یہ الزام کہ میں نے ٹیکس لگایا ہے بالکل بے بنیاد اور غلط ہے جب الو کا ٹنڈر 2جون کو ہوا تھا تو اس وقت میں مقامی حکومت کا حصہ نہیں تھا۔میں عام شہری تھا ایک عام شہری ٹیکس کا نفاذ کیسے کر سکتا ہے۔

 

اس موقع پر مقامی کاشتکاروں نے ایک متفقہ قرارداد تحصیل چئیرمین شہزادہ آمان الرحمن کو پیش کی جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حالیہ سیلابوں سے گرم چشمہ میں الو کی فصل بری طرح متاثر ہوئی ہے لہذا حکومت کاشتکاروں کو ریلیف دیتے ہوئے آلوکے فصل پر عائد کردہ ٹیکس معاف کرے۔اور ٹنڈر منسوخ کرکے ٹھیکہ دار کو ٹیکس وصولی سے روکا جائے۔شہزادہ آمان الرحمن نے کاشتکاروں کو یقین دلایا کہ وہ ان کی قرار داد صوبائی حکومت تک پہنچا کر کاشتکاروں کو ریلیف دلوانے کی بھر پور کوشش کرے گا۔انہوں نے کہا کہ عوام مخالفین کے منفی پروپگنڈوں پر کان نہ دھریں۔سابق یو سی ناظم محمد حسین نے ٹیکس وصولی کو کالا قانوں قرار دیا۔

chitraltimes shahzada aman ur rehman chairman tma chitral4 chitraltimes shahzada aman ur rehman chairman tma chitral2 chitraltimes shahzada aman ur rehman chairman tma chitral 1

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
65447

چترال کی معروف سماجی شخصیت قاری فیض اللہ چترالی کا سیلاب متاثرین کی داد رسی کیلیے کھوت کا دورہ 

Posted on

چترال کی معروف سماجی شخصیت قاری فیض اللہ چترالی کا سیلاب متاثرین کی داد رسی کیلیے کھوت کا دورہ

اپر چترال ( نمایندہ چترال ٹایمز ) چترال کی معروف سماجی ومذہبی شخصیت قاری فیض اللہ چترالی کہوژ، بریپ، تریچ ، گولین اور شیشی کوہ کے سیلاب متاثرین کی دادرسی اور ان کے ساتھ امداد کرنے کے بعد اپرچترال تورکہو کے دورافتاد اور سطح سمندرسے 11ہزار فٹ کی بلندی پر واقع کہوت بالا شاریگرام کے سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے اپنے رفقاء کے ساتھ کہوت بالا پہنچے ،سیلاب سے متاثرہ تمام گھروں کامعائنہ کیا اس کے ساتھ ان مساجد کا بھی معائنہ کیا جن کو قاری نے جستی چادریں مہیا کئے تھے ،۔

اس موقع پر پچاس سیلاب متاثرین خاندانوں میں ایک ایک بوری گندم تقسیم کئے ، اور ان دس سیلاب متاثرین کو جن کے گھر مکمل سیلاب برد ہوگئے تھے ان کے گھروں کے لئے جستی چادروں کا اعلان کیا، جبکہ کہوت پائین کے مسجد کے لئے ٹین کی چادریں مہیا کئے ، قاری فیض اللہ کے ساتھ وفاق المدارس ضلع اپرچترال کے مسئول مولانا محمد یوسف ، مولانا فدا الرحمن اور مولانا احسان الحق وفا ودیگر بھی شامل تھے۔ جبکہ کھوت پائین کے چیرمین قاضی غلام اللہ ، کہوت بالا کےچیرمین نظام الدین ، مولانا محمد عثمان اور علاقے کے عمائدین بھی موجود تھے۔

chitraltimes qari faizullah visit flood hit area of upper chitral1

chitraltimes qari faizullah visit flood hit area of upper chitral

chitraltimes qari faizullah visit flood hit area of upper chitral and distributes relief goods visit masjid chitraltimes qari faizullah visit flood hit area of upper chitral and distributes relief goods chitraltimes qari faizullah visit flood hit area of upper chitral4 chitraltimes qari faizullah visit flood hit area of upper chitral3

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
65428

جمعیت علماء اسلام تحصیل دروش نے متعدد سنیئر اراکین کی رکنیت بحال کردی

جمعیت علماء اسلام تحصیل دروش نے متعدد سنیئر اراکین کی رکنیت بحال کردی

دروش (نمایندہ چترال ٹایمز) جمعیت علماء اسلام تحصیل دروش کے کابینہ نے اپنے ایک اہم اجلاس کے بعد دروش سے تعلق رکھنے والے متعدد سنیئر راہنماؤں کی رکنیت بحال کردی ہے۔ جمعیت علماء اسلام تحصیل دروش کی طرف سے میڈیا کو جاری کئے گئے بیان میں کہا گیاہے کہ تحصیل کابینہ کا اجلاس زیر صدارت تحصیل امیر قاری محمد یحییٰ منعقد ہوا جس میں مختلف امور زیر غور آئے اور اہم فیصلہ جات کئے گئے۔ کابینہ اجلاس میں تحصیل دروش کابینہ نے بالاتفاق جماعت کے وسیع تر مفاد اور جذبہ خیر سگالی کے تحت دروش سے تعلق رکھنے والے جمعیت علماء اسلام کے متعدد سنیئر اراکین کی بنیادی رکنیت غیر مشروط طور پر بحال کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ جن سنیئر اراکین کی رکنیت بحال کی گئی ان میں سابق امیر مولانا انعام الحق، سابق ناظم و امیدوار برائے تحصیل چیئرمین شیر محمد خان، سابق ممبر تحصیل کونسل چترال قاضی قسوراللہ قریشی،سابق صوبائی معاؤن سالار صلاح الدین طوفان، قاضی کفایت اللہ، مولانا شہباز، حافظ شفیع اللہ، مفتی فہیم رضا، قاری نوید اقبال، قاضی شفیق احمد، مفتی وحید الرحمن، مولانا سیف اللہ اور مولانا بشیر اکبر شامل ہیں۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
65418

کوشٹ پولو گراونڈ میں جاری سرداراحمد میموریل پولو کپ ٹورنامنٹ اختتام پزیر, ریشن ٹیم نےٹاٸیٹل اپنے نام کرلی

کوشٹ پولو گراونڈ میں جاری سردار احمد میموریل پولو کپ ٹورنامنٹ 2022 اختتام پزیر ریشن ٹیم نےٹاٸیٹل اپنے نام کر لی۔

اپر چترال (جمشیداحمد) کوشٹ پولو گراونڈ میں جاری ال وی سی چیرمنز یو سی کوشٹ کے زیراہتمام سردار احمد میموریل پولو کب ٹورنامنٹ 2022اختتام پذیر ہوۓ۔اخری دن کے مہماں خصوصی تحصیل چیرمین مستوج سردار حکیم تھے دیگر مہمانوں میں ٹی ایم او اپر چترال امین الرخمن, ماہر تعلیم عالم گیر بخاری ڈی ایف او واٸلڈ لاٸف چترال الطاف احمد منیجر نیشنل بنک امجد علی سابق پولو پلیر معروف شخصیت صوبیدار ہاشم خان دیگر موجود تھے ٹورنامنٹ کا فاٸینل ریشن ریڈ اور ہیڈ کواٹر بونی کے درمیاں کھیلا گیا میچ کے پہلے ہاف میں ریشن نے چار گول اور ہیڈ کواٹر بونی نے 3 گول اسکور کیے دوسرے ہاف میں ریشن نے بہترین کھیل پیش کرتے ہوۓ چار گول اور اسکور کیے اسطرح ریشن ریڈ ٹیم نے تین کے مقابلے میں اٹھ گولوں سے کامیابی حاصل کرکے یہ ٹاٸیٹل اپنے نام کر لیا ہیڈ کواٹر بونی نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل تھا جبکہ ریشن میں تمام تجربہ کار سنیر کھیلاڑی تھے .

مقابلہ بہت دلچسپ رہا۔ ریشن کے کھیلاڑی اضعر المعروف باڈی کو مین اف دے ٹورنامنٹ ریشن کے حمزہ کو مین اف دی میچ اور بونی کے تنویر احمد کے گھوڑے کو بہترین گھوڑا قرار دیا گیا۔وی سی چیرمین کوشٹ ٹو ارشاد احمد نے مہمانوں کوخوش امدید کہا اور سردار احمد کے یادمیں منعقدہ ٹورنامنٹ کے حوالے سے اگاہ حاضریں کو اگاہ کیا اور پولو کے میدان میں مرحوم سراد احمد کی خدمات کو خراج تحسین پیش کی۔سابق ہیڈ ماسٹر امان اللہ لال اور وی سی چیرمین حبیب انور کوشٹ ون نے کوشٹ کےمساٸل بلخصوص کوشٹ روڈ گراونڈ میں ایک اسٹیج کی تعمیر کی ضرورت اور دیگرمساٸل سے مہماں خصوصی کو اگاہ کیا۔ مہماں خصوصی چیرمین تحصیل کونسل مستوج سردار حکیم نے اپنے خطاب میں ایک شاندار ٹورنامنٹ کی انعقاد پر کوشٹ وی سی چیر مینز کی کوشیشوں کی تعریف کی اور دونوں ٹیموں کی کھیلاڑیوں کی صلاحیتوں کو بے حد سراہا اور علاقہ کوشٹ کے مساٸل حل کروانے کی یقین دھانی کی۔اور اپنے طرف سے ونر ٹیم کو 20ہزار رنر اپ ٹیم کو 20 ہزار اورٹورنامنٹ انتظامیہ کو 20 ہزار روپے کا اعلان کیا۔ اخر میں کھلاڑیوں میں انعامات اور ٹرافیاں تقسیم کی گٸی ۔کوشٹ پولو گراونڈ شاٸیقین سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا ہزاروں شاٸیقین فاٸینل کے دلچسپ مقابلے سے لطف اندور ہوۓ۔

chitraltimes sardar ahmad memoral polo tournament kosht6

chitraltimes sardar ahmad memoral polo tournament kosht14 chitraltimes sardar ahmad memoral polo tournament kosht13 chitraltimes sardar ahmad memoral polo tournament kosht12 chitraltimes sardar ahmad memoral polo tournament kosht9 chitraltimes sardar ahmad memoral polo tournament kosht8 chitraltimes sardar ahmad memoral polo tournament kosht7 chitraltimes sardar ahmad memoral polo tournament kosht4 chitraltimes sardar ahmad memoral polo tournament kosht3 chitraltimes sardar ahmad memoral polo tournament kosht2 chitraltimes sardar ahmad memoral polo tournament kosht1

chitraltimes sardar ahmad memoral polo tournament kosht11

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
65392

وزیراعلیِ کا ” خیبرپختونخوا سول ایڈمنسٹریشن (پبلک سروس ڈیلیوری اینڈ گڈ گورننس)ایکٹ 2020 ” کے تحت 15 دنوں میں رولز تیار کرنے کی ہدایت

Posted on

وزیراعلیِ کا ” خیبرپختونخوا سول ایڈمنسٹریشن (پبلک سروس ڈیلیوری اینڈ گڈ گورننس)ایکٹ 2020 ” کے تحت 15 دنوں میں رولز تیار کرنے کی ہدایت

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے” خیبرپختونخوا سول ایڈمنسٹریشن (پبلک سروس ڈیلیوری اینڈ گڈ گورننس)ایکٹ 2020 ” کے تحت 15 دنوں میں رولز تیار کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ موجودہ حکومت اصلاحات پر یقین رکھتی ہے تاکہ عوام کی خدمات تک رسائی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ سہل کیا جاسکے۔ اُنہوںنے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے ان ہی اقدامات کی بدولت صدیوں پرانے نظام میں اصلاحات متعارف کرائیں جن سے عوام کی خدمات تک رسائی سہل بنائی ہے۔ صوبے میں اصلاحات کے بارے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کوہدایات جاری کیں کہ سرکاری اراضی کی ایک محکمے سے دوسرے محکمے کو منتقلی کے طریقہ کار کو آسان بنایا جائے اور کہا ہے کہ زمین کی منتقلی کے طویل اور پیچیدہ عمل سے ترقیاتی منصوبے غیر ضروری تاخیر کا شکار ہو جاتے ہیں جو کہ کسی بھی صورت قابل قبول نہیں۔ صوبائی وزائتیمور سلیم جھگڑا، شوکت علی یوسفزئی، چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد بنگش، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو ذاکر حسین آفریدی، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان اور دیگر متعلقہ اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

 

وزیراعلیٰ نے کہاکہ گزشتہ چارسالوں کے دوران صوبائی حکومت کے اصلاحاتی اقدامات کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔موجودہ حکومت کے تجاوزات کے خلاف موثر اقدامات کی وجہ سے حالیہ سیلابوں میں نقصانات کم ہوئے۔اُنہوںنے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کے بعد صوبہ بھر میںتجاوزات کے خلاف ایک جامع منصوبہ بندی کی جائے گی جس سے مستقبل میں سیلاب کی صورت میں ہونے والے ممکنہ نقصانات میں خاطر خواہ کمی لائی جاسکے گی۔ اُنہوںنے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت عوام کو ریلیف فراہم کرنے پر یقین رکھتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ گڈ گورننس، تجاوزات کے خلاف آپریشن، حفاظتی بندوں کی تعمیراور دیگر اقدامات کی بدولت سیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں میں خاطر خواہ کمی آئی ہے۔ اجلاس میں (Efficiency & Discipline) رولز 2011 میں مجوزہ ترامیم کی اُصولی منظوری بھی دی گئی۔ وزیراعلیٰ نے سرکاری ملازمین کیلئے دو سالہ ٹرانسفر پالیسی پر موثر انداز میں عمل درآمد کی بھی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ پالیسی کے تحت ملازمین کیلئے آٹومیٹک ٹرانسفر کا طریقہ کار وضع کیا جائے۔ اجلاس میں صوبے میں سرکاری ملازمتوں میں بھرتی کیلئے ایک نئے زون (زون۔VI) کی تخلیق کیلئے کابینہ کمیٹی کی سفارشات پر بھی تبادلہ خیا ل کیا گیا۔وزیراعلیٰ نے کابینہ کمیٹی کو زون۔VI کی تخلیق سے متعلق مجوزہ سفارشات پر مزید غور وخوض کرکے حتمی تجویز پیش کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ معاملہ باضابطہ منظوری کیلئے جلد ازجلد کابینہ کے سامنے پیش کیا جا سکے۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
65383

آلو کی فصل پر ظالمانہ ٹیکس لگاکرتحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن چترال عدالت کے حکم کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی ہے۔ قاضی فیصل

آلو کی فصل پر ظالمانہ ٹیکس لگاکرتحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن چترال عدالت کے حکم کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی ہے۔ قاضی فیصل

چترال(نمایندہ چترال ٹایمز)آلو کی فصل پر ظالمانہ ٹیکس لگاکرہزاروں ٹن آلو لے جانے والی سینکڑوں ٹرکوں کو روکنا تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن چترال کا غیرقانونی اقدام ہے یہ دارلقضا سوات کی عدالت کے حکم کی کھلم کھلا خلاف ورزی اور توہین عدالت ہے۔یہ بات پاکستان پیپلز پارٹی لوئیر چترال کے جنرل سیکرٹری اور تحصیل مئیر کے سابق امیدوار قاضی فیصل احمد سعید نے ایک بیان میں کہی ہے۔انہوں نے تحصیل مئیر شہزادہ امان الرحمن سے سوال کیا ہے کہ ایک بوری پر400روپے ٹیکس لگاکر وہ لٹکوہ کے وادی کے غیور اور محنت کش عوام سے کس بات کا بدلہ لے رہے ہیں۔لٹکوہ کے عوام نے انہیں ووٹ دیکر بھاری اکثریت سے کامیاب کرایا جس کا بدلہ وہ آلو پر ٹیکس لگاکر دے رہے ہیں۔اپنے بیان میں قاضی احمد سعید نے کہا کہ عدالت عالیہ نے 16اکتوبر 2018کو اپنے تفصیلی فیصلے میں قرار دیا ہے کہ حکومت آلو کے کاشتکاروں کو کسی قسم کی سہولت نہیں دیتی اس لئے ان کی پیداوار پر ٹیکس لگانا غیر آئینہ،غیر قانونی اقدام ہے اس کو فی الفور ختم کیاجائے۔انہوں نے کہا کہ ملک کے کونے کونے میں سیلاب کی وجہ سے لوگوں کے فصلیں سیلاب برد ہوگئے اور بارشوں کی وجہ سے فصلوں کو شدید نقصانات پہنچے ہیں اور ضلعی انتظامیہ کاشتکاروں کو ریلیف دینے کی بجائے ٹیکس لگاکر انہیں مزید کوفت میں مبتلا کررہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود ٹی ایم اے کی طرف سے ہٹ دھرمی اور ضد بازی جاری رہی تو پاکستان پیپلز پارٹی خاموش نہیں بیٹھے گی اس ریاستی ظلم کے خلاف عدالتی کاروائی کے ساتھ بھرپور آواز اُٹھائیگی۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
65386

کوہ ایریا میں بلاجواز لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بند کیا گیا تو امن وامان کی ذمہ داری حکومت پر عاید ہوگی، تحصیل کونسل میں قرارداد پیش

کوہ ایریا میں بلاجواز لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بند کیا گیا تو امن وامان کی ذمہ داری حکومت پر عاید ہوگی، تحصیل کونسل میں قرارداد پیش

چترال (نمائندہ چترال ٹایمز) جمعرات کے روزتحصیل کونسل چترال کے اجلاس میں ویلج کونسل موری کے چیرمین اور تحصیل کونسل کے رکن نبی خان نے یونین کونسل کوہ کے علاقے میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے بارے میں قرارداد پیش کرتے ہوئے حکومت کو تنبیہ کی گئی ہے کہ اگر ظالمانہ اور بلا جواز لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ بند نہ کیا گیا تو اس کے نتیجے میں امن وامان کی خراب صورت حال کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بند ہوا تو شدید احتجاج کے لئے میدان میں آنے سے عوام کو روکنا کسی کے بس کی بات نہیں رہے گی۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
65409

تحصیل چیرمین مستوج سردار حکیم  کا لائن ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ ہنگامی میٹنگ ، سیلاب کے بعد کی صورت حال کا جائزہ لیا گیا

Posted on

تحصیل چیرمین مستوج سردار حکیم  کا لائن ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ ہنگامی میٹنگ ، سیلاب کے بعد کی صورت حال کا جائزہ لیا گیا

اپر چترال ( نمایندہ چترال ٹایمز ) سیلاب اور باریشوں کے بعد کے صورت حال کا جائزہ لینے اور مستقبل کے اقدامات کے لیے تحصیل چیرمین مستوج سردار حکیم نے لائن ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ اپر چترال بونی میں خصوصی میٹنگ کی۔
حالیہ تباہ کن بارش اور سیلابی صورت حال کے بعد سب سے زیادہ متاثر تحصیل مستوج کے بالائی علاقے اپر یارخون کو قرار دیا جارہا ہے جہاں خوبصورت گاوں بریپ،کھوژ،پاور کے ساتھ تقریباً تمام گاوں کسی نے کسی طرح متاثر ہوئے ہیں۔کئی گھرانے مکمل سیلاب میں بہہ گئے تو کئی کو جزوی نقصان پہنچ کر ناقابل رہائش ہوئے،فصل یا تو سیلاب میں بہہ گئے یا مسلسل باریشوں کے نتیجے کھڑی اور تیار فصلیں گڑھ سڑھ کر انسان اور حیوانات دونوں کے لیے ناقابل استعمال رہی۔اس صورت حال کو اگر بغور جائزہ لیا جائے تو مذکورہ دیہات کا آنے والے وقتوں میں ناقابل برداشت پریشانیوں سے دوچار ہونے کا حدشہ ہے۔

 

حالات کی سنگینی کے پیش نظر تحصیل چیرمین مستوج سردار حکیم تمام محکمہ جات کے سربراہاں کی میٹنگ کال کی تاکہ بحالی کے امور میں مزید تیزی پیدا کی جائے۔ میٹنگ میں تحصیل مستوج کے تمام وی سی کے چیرمین بھی اپنے اپنے علاقوں کے مسائل کے ساتھ موجود تھے ۔صدارت تحصیل چیرمین مستوج سردار حکیم نے کی۔محکمے کے سربراہاں جن میں پیڈو ،پبلک ہیلتھ،محکمہ صحت ،پاپولیشن پلاننگ،محکمہ خوراک،محکمہ تعلیم،اے کے ار ایس پی ،اکاہ،محکمہ زرعت ،اے ڈی ار ڈی ڈی، ٹی ایم اے مستوج اور سوشل ویلفیرکے سربراہ شریک تھے ۔جو سیلاب اور بارش کے بعد جتنے مسائل تحصیل مستوج میں پیدا ہوئے ہیں ان میں روڈ،پائپ لائن،بجلی آبپاشی کے نظام سب درہم برہم ہوئے ہیں۔گویا نظام زندگی مفلوج ہوئی ہے۔ ان کے بحالی اور عوام کو سہولت پہنچانے کے لیےہنگامی طور جو جو اقدامات اب تک اٹھائے گئےتھے۔لائن ڈیپارٹمنٹ کے سربراہاں نے اس بارے تحصیل چیرمین اور وی سی چیرمین صاحباں کو تفصیلی بریفینگ دی۔

 

اس میں خصوصی طور پر محکمہ خوراک کے ضلعی سربراہ نے کہا کہ باوجود مشکل ترین صورت حال کے محکمہ خوراک گندم کے سپلائی کی بھر پور کوشش کی ہے اور کررہے ہیں انھوں نے کہا کہ آبادی کے نسبت کوٹہ نا کافی ہے میں اپنی طرف سے بھر کوشش کی ہے کہ کوٹہ میں اضافہ ہو اور عوام کی ضروریات پوری ہو۔ لیکن آپ عوامی نمائندے ہیں آپ کو اس سلسلے مثبت قدم اٹھانے کی ضرورت ہے ۔کیونکہ اس سال بارش اور سیلاب کی وجہ فصلیں مکمل خراب ہوئے گندم کی طلب میں اضافہ ہونا یقینی امر ہے اس لیے اس مسلے کو بروقت صوبائی حکومت کے سامنے اٹھانے کی ضرورت ہے۔

 

اجلاس میں موجود عوامی نمائیندوں نے بھی اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ موسم تیزی سے بدل رہی ہے اور سردیاں قریب ہوتے جارہے ہیں بالائی علاقوں میں گندم کی وافر مقدار میں ذخیرہ کرنے کی اشد ضرورت ہے اس مسلے پر بروقت توجہ دی جائے ۔تحصیل چیرمین اس مسلہ کو حل کرانے کے لیے کوشش کرنے کی یقین دہانی کی۔

 

اجلاس میں حالیہ سیلاب کے دوران مختلف علاقوں میں تباہ شدہ پائپ لائینوں کی ایمرجنسی بحالی پر پبلک ہیلتھ کے کردار کو اجتماعی طور سراہا گیا ۔محکمہ صحت کی کارکردگی کو بھی اجلاس میں سراہا گیا۔باقی تمام محکموں کے سربراہاں سیلاب کے دوران اپنے کیے ہوئے اقدامات سے آگاہی دی۔ تحصیل چیرمین تمام محکموں کے سربراہاں پر زور دیا کہ وہ حالات کے پیش نظر مزید جانفشانی سےخدمات سرانجام دیں اس وقت روایت سے ہٹ کر خدمت کرنے کی ضرورت ہے ۔تحصیل کونسل کے جملہ نمائندے اداروں کے شانہ بہ شانہ خدمت میں مصروف ہونگے ۔ اور جو مدد ہم سے ہوسکا ہم ہر وقت تیار ہیں اس طرح تمام محکموں کے سربراہاں اس سلسلے اپنی ائیندہ کے حکمت عملی واضح کر دی ۔اس پر تحصیل کونسل اعتماد کا اظہار کیا۔

chitraltimes Tehsil chairman mastuj sardar hakim presiding over all department head meeting3 chitraltimes Tehsil chairman mastuj sardar hakim presiding over all department head meeting1

chitraltimes Tehsil chairman mastuj sardar hakim presiding over all department head meeting4

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
65368

پروازوں کی منسوخی کے سبب ”روز چترال” نے ایجوکیشن سمٹ کو موخر کردیا 

پروازوں کی منسوخی کے سبب ”روز چترال” نے ایجوکیشن سمٹ کو موخر کردیا

چترال ( نمائندہ چترال ٹایمز ) غیر سرکاری ادارہ روز چترال کے آفس میں ROSE, Chitral کے ایگزیکٹیو باڈی کا ایک اہم اجلاس چیرمین ہدایت اللہ کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں انے والے چترال ایجوکیشن سمٹ کے سلسلے میں امور پر تبادلہ خیا ل کیا گیا۔ اس اجلاس میں پورے ملک میں حالیہ سیلاب کی تباہ کاریوں اور نقصانات پر افسوس کا اظہار کیا گیا اور ہلاک شداگان کی مغفرت کی دعا کی گئی۔

اس اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ ملک بھر میں تباہ کن سیلاب کے بعد کی صورتحال اور اسلام آباد اور چترال کے درمیان چلنے والی پی۔آئی۔ اے کی فلائیٹ فنی خرابی کی وجہ سے پندرہ اکتوبر تک موخر ہونے کی وجہ سے انے والے سمٹ کو بھی فی الحال موخر کرنے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ آے والے ہمارے معزز اور خاص مہمانوں کو کسی دشواری کا سامنا نہ ہو۔ چونک اس سمٹ میں ملک بھر سے وی۔آئی۔ پیز، تعلیمی اداروں کے سربراہان، میڈیا ہاوسز کے سربراہان اور صحافییوں کی شرکت متوقع تھی اس لئے فلائیٹ کی صورتحال اور سیلاب کی وجہ سے مشکلات کی وجہ سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ جوں ہی فلائٹ بحال ہونگی اور سیلاب کی وجہ سے سفری سہولیات میں حائل رکاویٹیں دور ہونگی تو سمٹ کو منعقد کرنے کے لئے مشاورت کے بعد اور مہمان گرامی کی شرکت کنفرم کرنے کے بعد ائندہ تاریخ سے میڈیا کے ذریعے آگاہ کیا جائے گا۔

دریں اثنا روز کے دفتر میں منعقدہ ایک تقریب میں پیرا بیگ گرم چشمہ چترال سے تعلق رکھنے والی ایک ہونہار بیٹی ہیرہ ناز دختر گل عجب جو کہ ایوب میڈیکل کالج ایبٹ آباد میں بی۔ڈی۔ایس کی طالبہ ہے کو اسکالر شپ کا چیک دیا گیا۔ ہیرہ ناز ناز اپنے پورے تعلیمی کٰیرئر میں شاندارکارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور ایف ایس سی میں آغا خان ایکزامینیشن بورڈ سے پورے پاکستان میں ٹاپ کرنے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔انکی اس شاندار کارکردگی کے لئے ROSE, Chitral کی گزشتہ میٹنگ میں انکی حوصلہ افزاٰئی کے لئے انھیں یہ سکالر شپ دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

اس تقریب کے خاص مہمان چترال نیشنل بنک کے منیجر امجد اے ثانی تھے۔ امجد نہ صرف چترال کے ایک قابل فخر فرزند ہیں بلکہ ROSE,Chitral کے ایک مستقل ڈونر اورمحسن ہیں۔ آنے والے چترال ایجوکیشن سمٹ میں امجد کا ایک خاص کردار ہے ۔ اس تقریب میں طالب ہیرہ ناز کے والد گل عجبنے شرکت کی اور طالبہ کیطرف سے پچاس ہزار کا چیک وصول کیا۔ اس موقع پر روز چترROSE,Chitral کے ایکزیگٹیو کے ممبران بھی موجود تھے۔

chitraltimes Rose schlorship for another student hira naz

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged ,
65379

تحصیل کونسل مستوج کا پہلابجٹ اجلاس، مالی سال22-23کےلیے 7کروڑ 44لاکھ روپے کا ترقیاتی بجٹ منظور

تحصیل کونسل مستوج کا پہلابجٹ اجلاس، مالی سال 2022اور23کے لیے 7کروڑ 44لاکھ  روپے کا ترقیاتی بجٹ کی منظوری

22-23

اپر چترال ( زاکرمحمد زخمی ) تحصیل کونسل مستوج کا پہلا بجٹ اجلاس زیرِ صدارت چیرمین تحصیل کونسل مستوج سردار حکیم بونی میں منعقد ہوا۔اجلاس میں تحصیل میونسپل آفیسر مستوج امین الله جملہ اسٹاف کے ساتھ موجود تھے۔اجلاس میں تحصیل مستوج کے تمام17 ویلج کونسل کے چیرمین صاحباں،خاتون اور کسان کونسلر شرکت کی۔تلاوت کلام پاک سے اجلاس کا آغاز ہوا۔ تحصیل چیرمین مستوج سردار حکیم نے ابتدائی کلمات ادا کرتے ہوئے بجٹ کی نوعیت، تحصیل چیرمین اور ویلج چیرمین کے مالی اختیارات کے بارے تفصیلی گفتگو کی ۔انھوں نے کہا کہ تحصیل اور ویلج کے بجٹ مکمل طورپر علیحدہ اور واضح ہیں۔ ویلج چیرمین اپنی بجٹ کے مصرف میں خود مختار ہیں جو اپنے اراکین کواعتماد میں لیکرعلاقے کے مسائل حل کرنے کے لیے منصوبہ بندی کر سکتا ہے اور تحصیل چیرمین کا بجٹ ان کا اپناصوابدید ہے۔تا ہم اس کا مقصد ہرگز یہ نہیں کہ تحصیل چیرمین ویلج چیرمین کو اعتماد میں لیے بیغیر سب کچھ کریگا۔ہم ایک علاقے میں رہتے ہیں۔مسائل مشترک ہیں ایک دوسرے کو اعتماد میں لیکر باہمی مشاورت سے ضرورت کے مطابق علاقے کے مسائل حل کرنے کی بھر پور کوشش کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ میرا حلقہ انتخاب انتہائی پیچیدہ ہے۔گرین لشٹ سے بروغل اور سور لاسپور کے دشوار گزار علاقوں کے مسائل تحصیل کونسل کے وسائل سے کہیں زیادہ ہیں اور تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن کے وسائل نہ ہونے کے برابر ہے اس لیے قلیل بجٹ سے لوگوں کے مسائل حل کرکے انہیں مطمئن کرنا ہے۔

تحصیل چیرمین نے کہا کہ کوئی کام علاقے میں کرنا ہو تو اس کی معیاراورشفافیت کو فوقیت دی جائیگی۔ اس پر کوئی بھی سمجھوتہ نا قابل قبول ہوگی۔اس مقصد کے حصول کے خاطر منتخب نمائیندوں پر بھاری زمہ داری عائد ہوتی ہے۔تمام منتخب نمائیندوں کو اپنے حصے کا کام کرنا چاہیے۔تحصیل چیرمین بعد میں 7کروڑ44لاکھ حجم کی بجٹ مالی سال 2023/22 کے لیے پیش کی۔اس میں مختلف تجاویز زیرِ بحث آئی تحصیل کونسل کے آمدن بڑھانے کی مختلف ذرائع پر غور کیا گیا ایمرجنسی کے لیے بجٹ سے 30% مختص کرنے کی تجویز پر اتفاق کرتے ہوئے مالی سال کے بجٹ متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔بجٹ اجلاس میں ٹی ایم او امین الله مختلف پیچیدگیوں پر تحصیل چیرمین مستوج کی معاونت کی اس طرح تحصیل کونسل مستوج کا پہلا بجٹ اجلاس نہایت خوش اسلوبی سے اختتام پذیر ہوا تحصیل چیرمین مستوج سردار حکیم ہر موقعہ پر روادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اجلاس میں موجود تمام اراکین کو بھر پور اعتماد میں لیا جو ایک سنجیدہ اور معتدل مزاج لیڈر شپ کا خاصہ ہوتا ہے۔

chitraltimes tehsil council mastuj first budget meeting2 chitraltimes tehsil council mastuj first budget meeting1

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
65352

چترال کی سیلابی صورت حال کے پیش نظر وزیراعظم پاکستان چترال کافوری  دورہ کریں۔۔ آل پولٹیکل پارٹیز   

Posted on

چترال کی سیلابی صورت حال کے پیش نظر وزیراعظم پاکستان چترال کافوری  دورہ کریں۔۔ آل پولٹیکل پارٹیز

چترال (نمائندہ  چترال ٹایمز ) حالیہ سیلاب میں نقصانات کے بارے میں پاکستان پیپلز پارٹی ضلع لویر چترال کی دعوت پر تمام سیاسی جماعتوں کے ضلعی سربراہوں اور قیادت پر مشتمل آل پارٹیز اجلاس پریس کلب میں منعقد ہوا جس کی صدارت پی پی پی کی ضلعی صدر انجینئر فضل ربی جان نے کی جبکہ مولانا عبدالرحمن (جے یو آئی)، الحاج عیدالحسین (اے این پی)، مولانا اخونزادہ رحمت اللہ (جماعت اسلامی) نے اپنی اپنی جماعتوں کی نمائندگی کی۔ اس موقع پر ایک متفقہ قرارداد وزیرا عظم پاکستان میاں شہباز شریف سے اپیل کی گئی کہ وہ چترال میں سیلاب اور صوبائی حکومت کی سوتیلی ماں جیسی سلوک کی وجہ سے عوام کی مخدوش حالت خود دیکھنے کے لئے فوری طور پر چترال کا دورہ کرے۔

 

قرارداد میں ڈسٹرکٹ انتظامیہ کے روئیے کی مذمت کی گئی کہ وہ ریلیف اور بحالی کے دوران تمام پارٹیز کو نظر انداز کرکے صرف ایک پارٹی کی مشاورت سے کام کررہا ہے۔ آل پارٹیز کے رہنماؤ ں نے مزید مطالبہ کیاکہ ڈسڑکٹ ایڈمنسٹریشن فوری طور پر تمام پارٹیز اور ضلع کے اندر دیگر تنظیمات کے نمائندگان کا اجلاس بلائے اور ریلیف اور بحالی کے لئے کئے جانے والے اقدامات کے بارے میں بریفنگ دے اور آئندہ تمام پارٹیز کو اعتماد میں لے کر اقدامات کرے۔ انہوں نے صوبائی حکومت کی طرف سے کی گئی ریلیف اور بحالی کے تمام اعلانات کو عملی جامہ پہنانے کا بھی مطالبہ کیا۔ اجلاس میں پی پی پی کے جنرل سیکرٹری قاضی فیصل، تحصیل صدر عالمزیب ایڈوکیٹ، جماعت اسلامی کے جنرل سیکرٹری وجیہ الدین اور مولانا جمشید، جے یو آئی کے عبدالسمیع آزاد، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے محمد کوثر ایڈوکیٹ، محمد ولی المعروف اورغوچ چیرمین، اے این پی کے ڈاکٹر سردار احمد نے بھی شرکت کی۔

chitraltimes all poltical parties meeting chitral press club

chitraltimes all poltical parties meeting chitral press club3

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
65341

تحصیل کونسل چترال کا ہنگامی اجلاس، موسلا دھار بارشوں اور سیلاب کے بعد عوام کو درپیش مشکلات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا

تحصیل کونسل چترال کا ہنگامی اجلاس، موسلا دھار بارشوں اور سیلاب کے بعد عوام کو درپیش مشکلات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا

چترال (نمائندہ چترال ٹایمز) تحصیل کونسل چترال کا ہنگامی اجلاس بدھ کے روز تحصیل چیرمین شہزادہ امان الرحمن کے زیر صدارت مقامی ٹاؤن ہال میں منعقد ہوا جس میں تحصیل کے مختلف وادیوں اور علاقوں میں گزشتہ دنوں کی موسلا دھار بارشوں اور ان کے نتیجے میں تاریخ کے بدترین سیلاب اور عوام کو درپیش مشکلات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ ارکان کونسل نے حکومت پر زور دیاکہ انفراسٹرکچر کے ساتھ ساتھ سیلاب زدگان کی بحالی پر خصوصی توجہ دی جائے۔ ان کاکہنا تھاکہ علاقے کے عوام کی اکثریت سیلاب سے بلا واسطہ اور بالواسطہ دونوں طرح سے متاثر ہیں اور اپنے ذریعہ معاش کھو چکے ہیں کیونکہ زراعت کو زبردست نقصان پہنچنے سے فصلوں، باغات اور مال مویشی بھی ختم ہوجائیں گے۔ انہوں نے اس بات پر شدید تحفظات کا اظہار کیاکہ منتخب بلدیاتی نمائندگا ن کو ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کی طرف سے مسلسل نظرا نداز کئے جارہے ہیں جبکہ یہ اپنے اپنے علاقے کے نمائندے ہیں اور ان کے بغیر درست معنوں میں متاثریں کے نقصانات کی فہرست نہیں بن سکتی۔

 

انہوں نے کہاکہ اس سیلاب میں ابنوشی اور ابپاشی کے ساتھ ساتھ رابطہ سڑکوں اور پلوں کو سب سے ذیادہ نقصان لاحق ہوا ہے۔ انہوں نے ٹی ایم ایز اور لوکل گورنمنٹ کے تحت انجام پانے والے ترقیاتی کاموں میں ٹھیکہ داروں کو بلز کی ادائیگی کے لئے متعلقہ ویلج کونسل چیرمین سے این او سی کے حصول کو لازمی بنانے کا بھی مطالبہ کیا۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں شہزادہ امان الرحمن نے ہاؤس کو یقین دلایاکہ وہ ان کے احساسات اور جذبات کو مکمل طور پر قدر کرتے ہوئے ان کے مطالبات اور تجاویز کو عملی جامہ پہنائے جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت سیلاب متاثرین کے مسائل میں کمی لانے اور ان کی بحالی کو فوقیت دے رہی ہے اور مصیبت کی اس گھڑی میں ہمیں ایک دوسرے کو ساتھ لے کر آگے بڑھنا چاہئے۔ اجلاس سے فخر اعظم (شیاقوٹک)، سجاد احمد خان (جغور)، سجاد احمد (موغ)، محمد کریم (سوسوم)، عبدالحکیم (گہیریت)، عبدالحق (چمورکھون)، امین الرحمن (سینگور)، نوروز خان (پرسان)، بنی خان (موری)، شاہد (خورکشاندہ)، فراز خان (ہرت)، شرف دین (ارکاری)، انت بیگ کالاش، علاء الدین، خالد الرحمن (بمبوریت)، عبداللہ جان (بروز)، منیراحمد چارویلو(دنین ون)، ضمیر احمد، رحمان (ایون ٹو)،وجیہ الدین، سلطان (رمبور)، برس خان (بریر) اور دوسروں نے بحث میں حصہ لیا۔

 

تحصیل کونسل چترال کے اجلاس میں ویلج کونسل موری کے چیرمین اور تحصیل کونسل کے رکن نبی خان نے یونین کونسل کوہ کے علاقے میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے بارے میں قرارداد پیش کرتے ہوئے حکومت کو تنبیہ کی گئی ہے کہ اگر ظالمانہ اور بلا جواز لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ بند نہ کیا گیا تو اس کے نتیجے میں امن وامان کی خراب صورت حال کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بند ہوا تو شدید احتجاج کے لئے میدان میں آنے سے عوام کو روکنا کسی کے بس کی بات نہیں رہے گی۔

chitraltimes tehsil council chitral ijlas2

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged ,
65343

معروف سماجی و مذہبی شخصیت قاری فیض اللہ چترالی کی طرف سے چترال کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری

معروف سماجی و مذہبی شخصیت قاری فیض اللہ چترالی کی طرف سے چترال کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری

چترال ( نمایندہ چترال ٹایمز ) معروف سماجی و مذہبی شخصیت قاری فیض اللہ چترالی کا چترال کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا امدادی دورہ گزشتہ ایک ہفتے سے جاری ہے۔ خطیب شاہی مسجد مولانا خلیق الزمان کے مطابق قاری صاحب نے سیلاب سے سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ بریپ کا پہلے مرحلے میں گزشتہ ہفتے دورہ کیا اس موقع پر ایم پی اے ہدایت الرحمن سمیت علاقے کے علماء کرام بھی ان کے ہمراہ تھے قاری صاحب نے متاثرین میں راشن پیکچ تقسیم کئے اور سو بوری گندم کا اعلان کیا جس کی ترسیل کا عمل کچھ دنوں میں مکمل ہو گا دوسرے مرحلے میں تریچ کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور وہاں سیلاب سے متاثرہ خاندان میں پچاس بوری گندم تقسیم کئے تیسرے مرحلے میں گزشتہ کل وادی گولین کے سیلاب زدگان کے پاس پہنچے اور ان سے ہمدردی کا اظہار کئے اور راشن پیکچ تقسیم کرنے کے علاوہ دو متاثرہ مساجد کی تعمیر میں بھی تعاون کی یقین دہانی کرائی اور وہ لوگ جن کے گھر سیلاب میں بہہ گئے ہیں ان کے مکانات کی تعمیر کے سلسلے میں جستی چادروں کا بھی وعدہ کیا اور چوتھے مرحلے میں آج دمیڑ اور شیشی کوہ کے متاثرہ علاقوں میں گئے اور سیلاب میں جانبحق افراد کو بیس ہزار روپے کیش کے علاوہ تمام متاثرہ تیس سے زائد خاندانوں میں راشن بھی پہنچانے کا بھی کہا جو کہ ایک دو روز میں تمام متاثرہ افراد کو ان کے گھر کی دہلیز پر مہیا کردیا جائے گا اس موقع پر ان کے ساتھ خطیب شاہی مسجد چترال مولانا خلیق الزمان سابق ایم پی اے مولانا عبد الرحمن اور مولانا میر بہادر سمیت علاقے کے دوسرے علماء کرام بھی موجود تھے۔

chitraltimes faizullah chitrali relief distribution in flood hit area of chitral4 chitraltimes faizullah chitrali relief distribution in flood hit area of chitral3 chitraltimes faizullah chitrali relief distribution in flood hit area of chitral2 chitraltimes faizullah chitrali relief distribution in flood hit area of chitral1 chitraltimes relief activities by qari faizullah chitrali in flood hit area 2 chitraltimes relief activities by qari faizullah chitrali in flood hit area 1

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
65308

  حالیہ بارشوں کے نتیجے میں بالایی چترال کی تیارفصلیں مکمل تباہ، آنے والی سردیوں میں انسانی  اور مال مویشیوں کے خوراک کی شدید قلت کا اندیشہ 

  حالیہ بارشوں کے نتیجے میں بالایی چترال کی تیارفصلیں مکمل تباہ، آنے والی سردیوں میں انسانی  اور مال مویشیوں کے خوراک کی شدید قلت کا اندیشہ

چترال ( نمایندہ چترال ٹایمز ) حالیہ بارشوں کے نتیجے میں جہاں سینکڑوں گھر، املاک اور انفراسٹرکچر سیلاب برد ہو گئے وہیں ہزاروں پھلدار و غیر پھلدار درخت ، سینکڑوں مال مویشی اور اپر چترال و لوئیر چترال کے بالائی علاقوں میں گندم کی تیار فصل مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہے۔

یہاں یہ بات بھی قابل غور ہے کہ ان علاقوں میں سال میں صرف یہی ایک سنگل فصل ہوتی ہے جو کٹایی کے بعد تھریشنگ کے مراحل میں تھے کہ اچانک بارش میں  مکمل طور پر تباہ ہوچکے ہیں ، جس کی وجہ سے انے والی سردیوں میں انسانی خوراک کے ساتھ مال مویشیوں کی چارہ کا بھی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑیگا۔

اپر چترال کے مستوج سے لیکر لاسپور ویلی، یارخون ویلی ، تورکہوکھوت اور موڑکہو و لٹکوہ کے بالائی علاقے سو فیصد متاثر ہیں۔

علاقے کے عوام نے صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ سے پر زور مطالبہ کیا ہے کہ گندم، مکئی ، ویگر فصلوں کے ساتھ سیب، خوبانی ویگر پھلوں کے نقصانات کا معاوضہ دیاجائے تاکہ انے والی سردیوں میں علاقے کے کاشتکار اپنے اور مال مویشیوں کے لئے خوراک کا بندوبست کرسکیں۔ بصورت دیگر علاقے میں شدید قحط  کااندیشہ ظاہرکیا جارہے ۔

chitraltimes wheat crop distroyed by flood and continue rain in upper chitral9 chitraltimes wheat crop distroyed by flood and continue rain in upper chitral8 chitraltimes wheat crop distroyed by flood and continue rain in upper chitral7 chitraltimes wheat crop distroyed by flood and continue rain in upper chitral6   chitraltimes wheat crop distroyed by flood and continue rain in upper chitral3 chitraltimes wheat crop distroyed by flood and continue rain in upper chitral1 chitraltimes wheat crop distroyed by flood and continue rain in upper chitral 1

Posted in تازہ ترین, چترال خبریں
65294

پشاور کے ہزارخوانی کے علاقے میں شادی شدہ چترالی خاتون کے قتل میں رحمن بابا پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او کی جابندرانہ کاروائی کا نوٹس لیا جائے۔ پیرمختار  چیرمین تحریک تحفظ حقوق چترال 

Posted on

پشاور کے ہزارخوانی کے علاقے میں شادی شدہ چترالی خاتون کے قتل میں رحمن بابا پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او کی جابندرانہ کاروائی کا نوٹس لیا جائے۔ پیرمختار  چیرمین تحریک تحفظ حقوق چترال

چترال (نمائندہ  چترال ٹایمز ) تحریک تحفظ حقوق چترال کے چیرمین پیر مختار نے وزیر اعلیٰ اور آئی جی پی خیبر پختونخوا سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ پشاور کے ہزارخوانی کے علاقے میں شادی شدہ چترال کے کالاش ویلی سے تعلق رکھنے والی خاتون کے قتل میں رحمن بابا پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او کی جابندرانہ کاروائی کا نوٹس لیا جائے جسے انہوں نے خود کشی قرار دینے کی بھر پور کوشش کررہے ہیں اور اس انسانیت سوز واقعے کی تحقیقات کے لئے خصوصی کمیٹی تشکیل دیا جائے ورنہ چترال کے عوام شدید احتجاج پر مجبور ہوں گے۔ بدھ کے روز چترال پریس کلب میں تنظیم دعوت وعزیمت کے مقامی رہنماؤں مولانا اسرار الدین الہلال، شبیر احمد خان، احمد کریم، شہباز احمد، سیف الاحمد، محمد عمر کی معیت میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ چند سال قبل کالاش وادی بمبوریت میں ایک سادہ لوح کالاش لڑکی کو بہلا پھسلاکر شادی کرنے کے بعد اپنے گھر پشاور لے جانے کے بعد انہیں مبینہ طور پر گولی مارکر قتل کرکے اسے مقامی پولیس کی مدد سے خودکشی قرار دینے کی کوشش کررہے ہیں جوکہ نہایت افسوسناک بات ہے۔ انہوں نے کہاکہ مقتولہ کے جسم پر گولیوں کے تین نشانات ہیں جبکہ اسے خود کشی ثابت کرنا ہی مضحکہ خیز ہے۔

 

ا نہوں نے کہاکہ کچھ عرصہ پہلے میاں بیوی کے درمیاں تعلقات کشیدہ ہونے کے بعد مقتولہ روٹھ کر بمبوریت میں اپنے گھر آگئی تھی لیکن ان کے شوہر نے انہیں مناکر واپس لے گیا اور چند ماہ بعد یہ اندوہناک واقعہ پیش آیا۔ انہوں نے کہاکہ چترال کی بیٹیوں کے ساتھ ضلع سے باہر اس قسم کی ظالمانہ کاروائی کا سدباب کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ چترال میں نابالغ لڑکیوں کا ضلع سے باہر شادیوں سے متعلق صوبائی اسمبلی کی قرار داد کی روشنی میں جاری کردہ ایگزیکٹیو آرڈر پر عملدامد کو یقینی بنائی جائے تاکہ چترال کی بیٹیوں کو تحفظ مل سکے۔ انہوں نے صوبائی حکومت پر زور دیاکہ چترال میں اس قسم کی واقعات کی روک تھام کے سلسلے میں ایک اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی تشکیل دی جائے۔ انہوں نے کہاکہ تحریک تحفظ حقوق چترال نے پشاور میں بھی اس سلسلے میں تحریک برپا کردی ہے تاکہ اس قسم کے واقعات کی روک ہوسکے اور شادی کے نام پر انسانی سمگلنگ کا سلسلہ بند ہوجائے۔ انہوں نے چترال میں غیر قانونی شادی کرنے والوں کے لئے دلال کا کردار ادا کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے۔ سول سوسائٹی کے نمائندوں نے کہاکہ اب تک ڈاؤن کنٹری میں شادی کرنے والی 36سے ذیادہ بچیاں غائب ہوگئے ہیں اور ان کے والدین کو ان کے اتہ پتہ کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہے۔ انہوں نے غیر قانونی شادیوں کو روکنے کے لئے ڈی پی او لویر چترال سونیہ شمروز خان کی طرف سے مکمل تعاون پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے چترال کے منتخب ارکان اسمبلی کو بھی اس سلسلے میں ایکٹیو کردار اداکرنے کی تلقین کرتے ہوئے کہاکہ یہ بھی ان کی ذمہ داریوں میں شامل ہے۔

chitraltimes pir mukhtar press confrence chitral

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
65290