Chitral Times

کروناوائرس سے بچاو کے حوالے ضلعی انتظامیہ کے اقدامات انتہائی ناقص ہیں…مولانا چترالی

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) چترال سے قومی اسمبلی کے رکن مولانا عبدالاکبر چترالی نے چترال کو کروناوائرس سے بچانے کے سلسلے میں ضلعی انتظامیہ کے اقدامات پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں اور منتخب نمائندوں کو یکسر نظرانداز کرکے ملک کے دیگر حصوں سے آنے والوں کے بارے میں ناقابل عمل اور ناقابل قبول پالیسی اپنانے پر ڈپٹی کمشنر لویر چترال کو تنقیدکا نشانہ بنایا ہے اور حکومت پر واضح کیا ہے کہ اسٹیک ہولڈروں کے بغیر کوئی پلان کامیاب نہیں ہوگی۔ ہفتے کے روز چترال پریس کلب میں جماعت اسلامی کے دیگر رہنماؤں ضلعی جنرل سیکرٹری فضل ربی جان، جے۔ آئی یوتھ کے ضلعی صدر وجیہ الدین اور تحصیل امیر خان حیات اللہ خان کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ملک بھر میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے تعلیمی ادارے اور کاروباری مراکز بند ہوئے ہیں اور ہزاروں چترالی ان مقامات پر رہائش پذیر ہیں جن کے پاس چترال واپس آنے کے سوا کوئی چار ہ کار نہیں اور ایسے میں واپس آنے والوں کو لواری ٹاپ پر روکنا نہایت نامناسب بات ہے اور گزشتہ رات چار سو مسافروں کو لواری ٹنل کے مقام پر روک کر ان کو اذیت دینے پر وہ اپنے چترالی بہن بھائیوں سے مغذر ت خواہ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ان کے علاوہ مولانا ہدایت الرحمن ایم پی اے اور وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی وزیر زادہ کو بھی مشاورت میں شامل کئے بغیر ڈپٹی کمشنر لویر چترال جو بھی قدم اٹھائے گا، وہ قابل عمل نہیں ہوں گے اور عوام کی تعاون اور حمایت کے بغیر عملی جامہ نہیں پہناسکیں گے اور نہ ان کے مطلوبہ نتائج برامد ہوں گے۔ انہوں نے زور دے کر کہاکہ ہم کرونا وائرس کی روک تھام کے سلسلے میں کئے جانے والے اقدامات کے مخالف نہیں بلکہ اس میں ممدومعاون ثابت ہوں گے اور صرف یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ چترالی عوام کے جذبات و احساسات اور ان کو درپیش مسائل کا آئنہ دار حل ڈھونڈنے میں منتخب نمائندوں اور سیاسی عمائیدین سے اس سلسلے میں مدد لی جائے جس کے بعد اس پر ہرکوئی دل وجان سے عمل کرے گا۔ انہوں نے کہاکہ اگر منتخب نمائندوں کے ساتھ مشاورت ہوتی تو گزشتہ رات لواری ٹنل کے مقام پر سینکڑوں چترالی بہن بھائیوں کے ساتھ یہ واقعہ ہرگزپیش نہ آتا۔ مولانا چترالی نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیاکہ چترال میں محکمہ صحت کے پاس کرونا وائرس کے خطرات سے نمٹنے کے لئے کوئی وسائل دستیاب نہیں ہیں اس لئے صوبائی حکومت کو اس سلسلے میں جلدا ز جلد فنڈز ریلیز کرنا چاہیے اور اپر چترال کے لئے مختص ایک کروڑ 64لاکھ روپے کو قطعی طور پر ناکافی قرار دیتے ہوئے اسے 4کروڑروپے تک بڑہانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے دونوں اضلاع کے انتظامیہ پر زور دیا کہ اس فنڈ کے ایک ایک پائی کا درست استعمال ہو ورنہ اس کا حساب لیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ چترال ہی میں اسکریننگ کی سہولت دستیاب کی جائے اور لواری ٹنل سے آنے والے جن مسافروں میں علامات پائی جائیں تو انہیں قرنطینہ میں ڈال دیا جائے۔ مولانا چترالی نے چترال کے اندر پبلک ٹرانسپورٹ کو روک کر لاک ڈاؤن کی صورت حال پیدا کرنے پر چترال پولیس کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس پابندی کو ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ مولانا چترالی نے اس سے قبل کہاکہ کروناوائرس حقیقت میں غذاب الٰہی ہے جوکہ ایک قوم ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور ان حالات میں مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ رجو ع الی اللہ سے کام لے اور اللہ کے رسول کے بتائے ہوئے طریقوں کے مطابق عمل کرے۔ ان کا کہنا تھاکہ ایسے حالات میں اختیاطی تدابیر کے بارے میں مکمل تفصیل ہمیں دین میں دی گئی ہے۔ مولانا چترالی نے مساجد کو بند کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ایسے حالات میں عوام کو اللہ کی یاد سے روکنے کے مترادف ہے۔ مولانا چترالی نے ہسپتالوں میں ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل اسٹاف کے تحفظ کو بھی یقینی بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
mna molana chitrali press confrence 1 scaled

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
33231

دروش ایلمنٹری کالج وہائیرسیکندڑی سکول قرنطینہ اورانسولیشن وارڈ کیلئے تیارکرلئے گئے

Posted on

چترال (نمائندہ چترال ٹآئمز) تحصیل میونسپل ایڈ منسٹریشن دروش کے زیر انتطام دروش ایلمنٹری کالج ، ہائیر سکینڈری سکول اور دروش کالج کے ستائس کمروں کو پشاور اسلام آباد کراچی سے آنے والے مسافروں کیلئے قرنطینہ اور آئسولیشن وارڈ کے طور پر تیار کر لیا گیاہے ۔ جہاں تمام تر انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں ۔ جمعہ کے روز ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر دروش عبد الحق اور انجینئر ٹی ایم اے فیصل نے قرنطینہ اپنی نگرانی میں تیار کیا ۔ اور اُس کی صفائی ستھرائی کے بعد بیڈ لگوائے ۔ اس موقع پر انجینئر فیصل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ۔ کہ موجودہ قرنطینہ سے اُن لوگوں کو سہولت ملے گی ۔ جو باہر سے چترال میں داخل ہو رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ملک کے دوسرے شہروں میں لاک ڈاءون کے خطرے کے پیش نظر بڑی تعداد میں چترال سے تعلق رکھنے والے افراد چترال کی طرف آنا شروع کر دیا ہے ۔ اور باوجود ضلعی انتظامیہ کی طرف سے اپیل کے وہ ہر صورت چترال ا انے پر مصر ہیں ۔ ایسے میں مشتبہ لوگوں کو قرنطینہ اور آئسولیشن میں رکھنے کیلئے یہ انتظامات کئے گئے ہیں ۔
chitral qurantine rooms33 scaled

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
33227

چترال انتظامیہ کی طرف سے کرونا وائرس کی روک تھام کیلئے حفاظتی انتظامات مایوس کن ہیں..وزیرزادہ

Posted on

چترال ( محکم الدین ) معاون خصوصی وزیر اعلی خیبر پختونخوا وزیر زادہ نے چترال میں کرونا وائرس کی روک تھام کیلئے انتظامیہ کی طرف سے حفاظتی اقدامات کو انتہائی مایوس کُن قرار دیتے ہوئے برہمی کا اظہار کیا ہے،اور کہا ہے ۔ کہ چترال کے لوگوں کو اگر اس وبا ء سے بچانا ہے ۔ تو اس کیلئے انتہائی سخت عملی اقدامات اُٹھانے پڑیں گے ۔ صرف نوٹیفیکیشن پر اکتفا کرنا ضلع کے لوگوں کو موت کے منہ میں دھکیلنے کے مترادف ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز ڈپٹی کمشنر آفس چترال میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر چترال محمد حیات شاہ ، ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال ڈاکٹر محمد شمیم اور ڈی ایس پی محمد ظفر موجود تھے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ میں نے انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے گذشتہ رات لواری ٹنل کے راستے چترال کا سفر کیا ۔ اور مجھے بہت افسوس ہوا ۔ کہ لواری ٹنل پر کسی بھی مسافر کی سکریننگ نہیں کی گئی ۔ اور نہ مسافروں سے اُن کی جائے آمد کے بارے میں پوچھا گیا ۔ اس سے یہ اندازہ ہوا ۔ کہ ملک میں کرونا وائرس کے حوالے سے ہنگامی حالات کے نفاذ اور حکومی سطح پر اس کیلئے کئے گئے اقدامات اور احکامات سے چترال انتظامیہ بے خبر ہے ، یا غفلت کا مظاہرہ کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ یہ چترال کی پانچ لاکھ کی آبادی کی زندگی کا مسئلہ ہے ۔ اس لئے اس میں کسی بھی مصلحت کو قریب پھٹکنے نہیں دینا چایئے ۔ چترال کے لوگ لواری ٹنل کی تعمیر کے دوران کئی گھنٹوں تک ٹھٹہرتی سردی میں ٹنل کے کُھلنے کا انتظار کرتے تھے ۔ اب اپنی اور دوسرے لوگوں کی جانی حفاظت کی خاطر سکریننگ کیلئے تھوڑی دیر انتظار کونسی بڑی بات ہے ۔ اور ٹنل پر موجود عملے کی ان کے ساتھ عام حالات کی طرح کا رویہ رکھنا قابل افسوس ہے ۔ وزیر زادہ نے کہا ۔ کہ کسی بڑے حادثے سے بچنے کیلئے اسلام آباد اور پشاور سے آنے والی مسافر گاڑیوں کو اڈے سے ہی نہیں نکلنے دینا چاہیے ۔ کیونکہ لواری ٹنل کو مکمل طو ر پر لاک ڈاءون کئے بغیر حالات کو قابو میں رکھنا مشکل ہو جائے گا ۔ اگرچہ خدا کے فضل سے ابھی تک چترال سے کوئی پازیٹیو کیس سامنے نہیں آیا ۔ لیکن لوگوں کے جم غفیر نے جس طرح چترال کا رُخ کیا ہے ۔ اس سے خدشہ ہے کہ وائرس کی منتقلی کی راہیں کُھل سکتی ہیں ۔ اُنہوں نے گلگت شندور روڈ، شاہ سدیم گزرگاہ سمیت چترال کے اندرونی ٹریفک بند کرنے کو بھی ضروری قرار دیا ۔ وزیر زادہ نے چترال کے تمام لوگوں سے اپیل کی ۔ کہ اپنی جان کی حفاظت کی خاطر اپنے گھروں میں رہیں ، اور صوبائی حکومت و ضلعی انتظامیہ نے جو ہدایات دی ہیں ۔ اُن پر عمل کریں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ڈی ایچ کیو ہسپتال میں اُن مریضوں کا معائنہ کیا جانا چاہیے ۔ جن کو اُن کے مقامی رورل ہیلتھ سنٹر یا بیسک ہیلتھ یونٹ نے ریفر کی ہو ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال میں کرونا وائرس کا ٹسٹ نہیں ہوتا ۔ کیونکہ مطلوبہ لیب یہاں دستیاب نہیں ہے ۔ ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر چترال محمد حیات شاہ نے کہا ۔ کہ لواری ٹنل بند کرنے کے حوالے سے میٹنگ کی جا چکی ہے ۔ اس سلسلے میں کمشنر ملاکنڈ کو ا آگاہ کر دیا گیا ہے ۔ تاہم اُن کی طرف سے کوئی فیصلہ نہیں آیا ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ستائیس بیڈ پر مشتمل آئسولیشن وارڈ قائم کئے گئے ہیں ۔ اور لوگوں کو آگہی دینے کیلئے اشتہارات ، پیغامات اور بینرز لگائے گئے ہیں ۔ ویلج کونسلوں کے سیکرٹریز کو آرڈر کیا گیا ہے ۔ کہ وہ اپنے دائرہ کار میں کراچی اور دیگر وائرس زدہ شہروں سے آنے والے لوگوں کی اطلاع فراہم کریں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ پی ڈی ایم اے نے حالیہ دنوں میں عمرہ سے واپس آنے والے اکیاون افراد کی فہرست بھیج دی ہے ۔ کہ اُنہیں قرنطینہ میں رکھا جائے ۔ ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال ڈاکٹر محمد شمیم نے کہا ۔ کہ ہمارا ٹارگٹ تین قسم کے لوگ ہیں ۔ جوکھانسی ، بخار اور نزلہ کا شکار ہوں ۔ جو اس قسم کے فرد کے ساتھ بطور تیماردار خدمت انجام دے رہے ہوں ۔ اور تیسرا وائرس زدہ شہر سے آئے ہوئے ہوں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال میں کرونا وائرس کے ٹسٹ کا کوئی انتظام نہیں ہے ۔ اور حفاظتی سامان و ہیومن ریسورس کی بھی شدید کمی ہے ۔ کیونکہ ساٹھ فیصد ڈاکٹروں کی اسامیاں خالی ہیں ۔ ڈی ایس پی ظفر احمد نے کہا کہ تقریبا دو لاکھ لوگ چترال کا رُخ کر چکے ہیں ۔ ان لوگوں کو اپنے گھروں کو نہ جانے دینا بھی ایک مشکل مسئلہ ہے ۔ تاہم اس کیلئے حکمت عملی وضع کرنے کی اشد ضرورت ہے ۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
33224

لواری ٹنل مسافروں‌کیلئے بند، 241مسافروں کو واپس اورچھ کو عشریت قرنطینہ میں ڈال دیا گیا

Posted on

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) کرونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ نے لواری ٹنل کو مسافرگاڑیوں کے لئے بند کرتے ہوئے جمعہ کے دن ساٹھ گاڑیوں میں چترال آنے والے 241مسافروں کو واپس بھیج دیا جبکہ چھ چترالی مسافروں کو عشریت کے مقام پر قائم قرنطینہ میں ڈال دیا ہے جہاں وہ چودہ دن تک رہیں گے۔ ڈپٹی کمشنر چترال نوید احمد نے بتایاکہ لواری ٹنل کے راستے کو صرف فوڈ آئیٹم اورمیڈیسن کی گاڑیوں کے لئے کھول دیا جائے گا تاکہ کوئی مسافر اس راستے ضلعے میں مقررہ دنوں کے اندر داخل نہ ہوسکے اوریہ قدم کرونا وائرس کو چترال پہنچنے سے روکنے کے لئے ناگزیر ہوگئی تھی۔ انہوں نے ضلعے سے باہر رہنے والے چترالی باشندوں پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ چترال پر احسان کرتے ہوئے ایک ماہ کے لئے یہاں آنے کی کوشش نہ کرے۔ انہوں نے برنس کے مقام پر اپر چترال کے مسافروں کو روکنے پر بھی غور کیا جارہا ہے تاکہ عوام کی نقل وحمل کی مکمل حوصلہ شکنی ہوسکے۔ دریں اثنا ء چترال میں تمام پبلک ٹرانسپورٹ پر پابندی لگ گئی ہے اور چترال شہر کا سماں سنسان رہا اور جمعہ کے اجتماعات میں بھی نمازیوں کی حاضری بہت ہی کم رہی اور سرکاری دفاتر بھی تقریباً خالی دیکھائی دے رہے تھے۔ اپر چترال کے ڈپٹی کمشنر شاہ سعود نے کہا کہ اپر چترال میں عوام کی نقل وحمل کو کم سے کم کرنے کی اقدامات کئے جارہے ہیں جبکہ شندو ر پاس کو مسافروں کے لئے سیل کیا جارہا ہے۔ 21مارچ کو لویر چترال کے لوٹ کوہ اور اپر چترال کے بیار میں منائی جانے والی جشن نوروز (پتھاک دیک)کے تقریبات کو بھی منسوخ کردیا گیا ہے۔ لویر چترال کے ریجنل اسماعیلی کونسل کے صدر ڈاکٹر ریاض حسین نے کہا کہ اس سال کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر ریجنل کونسل نے اس تہوار کو نہ منانے کا فیصلہ کیا ہے۔
.
جمعہ کے دن اپرچترال سے انے والی پبلک ٹرانسپورٹ کو بھی کھونگیردوربوہت کے مقام پر روک دیا گیاصرف پرائیویٹ گاڑیوں‌کے علاوہ کسی بھی آمدورفت کی اجازت نہیں دی گئی جس کی وجہ سے مسافروں‌کو انتہائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا. چترال ٹائمز ڈآٹ کام سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے مسافروں‌نے بتایا کہ انھیں‌عدالت ، ہسپتال اوردوسرے ضروری کاموں‌کیلئے مجبورا سفرکرنا پڑرہا ہے مگر انتظامیہ نے انھیں راستہ میں روک کرمذید مشکلات سے دوچارکردیا ہے . انھوں‌نے کہا کہ چترال کے اندرکم ازکم ٹریفک کو بحال رکھا جائے.

ادھر مستوج پرکوسپ کے نوجوان مجتبیٰ حسین کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ پشاور پہنچانے پر کرونا وائرس کے لئے ان کا ٹیسٹ نیگیٹو آگیا ہے جس سے چترال کے عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ یہ بات یا د رہے کہ انہیں جمعہ کے دن مشتبہ مریض کے طور پر پشاور پہنچادیا گیا تھا۔

 

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
33217

اپرچترال میں بھی ریسٹوران،حجام کی دکانوں کو پانچ اپریل تک بند رکھنے کے احکامات جاری

بونی (نمائندہ چترال ٹائمز)کرونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر جمعرات کے روز اپر چترال میں پیشگی اقدامات کے طور پر مختلف فیصلے کیے گئے۔ ان میں جلسہ جلوسوں، ہوٹل، حجام کی دوکان، بیوٹی پارلر وغیرہ کو ۵ اپریل تک بند کرنے کی احکامات جاری کر دئیے گئے۔اس سلسلے باقاعدہ نوٹفکیشن کے زریعے لوگوں کو اگاہ کیا گیا۔ تا ہم روزمرہ اشیاء خورد ونوش کی دوکانیں اور میڈیکل سٹورز ۴۲ گھنٹے کھلے رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

دریں اثناایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین،ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر مستوج معظم خان اور تحصیلدار رب نواز نے بونی میڈیکل سنٹر کا دورہ کرکے حالات اور انتظامات سے اگاہی حاصل کی۔ بونی میڈیکل سنٹر کے انچارچ ڈاکٹر عبدالکریم سے اس سلسلے میں خصوصی میٹنگ کی گئی۔ ڈاکٹر عبد الکریم نے میڈیکل سنٹر بونی میں دستیاب وسائل اور سہولیات کے بارے ضلعی انتظامیہ کو اگاہ کیا۔ بعد میں انھوں نے میڈیکل وارڈز کا بھی معائنہ کیا۔
اس تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے حفظِ ما تقدم کے طور پر اپر چترال کے بونڈری کھونگیر دیرو بوہت میں مسافروں کے ریکارڈ وغیرہ محفوظ بنانے کے لیے چیک پوسٹ قائم کرنے پر بھی غور کی گئی۔ اور ابتدائی طور پر پولیس بارڈر فورس کے جوان وہاں تعینات کر دئیے گئے۔ تا کہ روز مرہ کی بنیاد پر ریکارڈ مرتب کرکے ضلعی انتظامیہ اپر چترال کو پیش کی جا سکے اور ساتھ اپر چترال میں قرنٹائن سنٹر قائم کرنے کے تجویز بھی زیرِ غور رہی جو عنقریب عمل میں لائی جائیگی۔
adc upper chitral bmc visit 1

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
33194

چترال میں اجتماعات،ریسٹورانوں ، حجام کی دکان اورپبلک ٹرانسپورٹ پر پابندی لگادی گئی

Posted on

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) چترال کو کرونا وائرس سے بچانے کے لئے ڈپٹی کمشنر لویر چترال نوید احمد نے ضابطہ فوجداری کے تحت دفعہ 144کے تحت حاصل اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے چترال میں ایک ماہ کے لئے عوامی اجتماعات اور پانچ سے ذیادہ افراد کا ایک جگہ جمع ہونے، ریسٹورانوں، کھانے پینے کی دیگر مقامات، حجام کے دکانوں پر پابندی عائد کی ہے۔ اس طرح ضلعے میں داخل ہونے اور ضلعے سے باہر جانے والی پبلک ٹرانسپورٹ پر بھی پابندی لگادی گئی ہے اور ضلعے میں سیاحوں کی داخلے پر پابندی لگا دی گئی۔ ڈپٹی کمشنر لویر چترال کی ہدایت پر جمعرات کے روز 22مختلف گاڑیوں میں سفر کرنے والے 180کے لگ بھگ سیاحوں کو لواری ٹنل سے واپس بھیج دئیے گئے۔ ڈی سی لویر چترال نے ملک کے دیگر حصوں میں مقیم چترالی باشندوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کرونا وائرس کا خطرہ ٹل جانے تک اپنے اپنے مقامات پر رہیں اور چترال آنے سے گریز کریں۔ انہوں نے کہاکہ اختیاطی تدبیر کے طور پر ایسے مسافروں کو چودہ دن تک قرنطینہ میں رکھنے کے بعد ہی گھروں کو جانے دیا جائے گا۔ انہوں نے چترال میں رہنے والے عوام کوبھی مشورہ دیتے ہوئے کہاہے کہ وہ اپنے گھروں سے بلا ضرورت باہر نکلنے کی کوشش نہ کریں اور رش بنانے سے گریز کریں تاکہ اس وائر س کی ممکنہ پھیلاؤ کو روکا جاسکے۔
Dc Chitral 144 notification scaled

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
33187

مستوج، کروناوائرس کا خدشہ ، نوجوان کو بخار ہونے پر چترال ریفرکردیا گیا

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) اپر چترال کے پرکوسپ مستوج کی رہائشی مجتبیٰ حسین شاہ کو کرونا وائرس سے متاثر ہونے کی شبہ میں رورل ہیلتھ سنٹر مستوج سے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال چترال ریفر کردیا گیا جوکہ گزشتہ کئی دنوں سے کھانسی، بخار اور زکام میں مبتلا تھا جبکہ گزشتہ ہفتے وہ گاؤں آنے سے پہلے دس ماہ اسلام آباد میں مقیم تھا اور گاؤں آتے ہوئے اپنے بھائی سے ملنے ایبٹ آباد کا بھی سفر کیا تھا۔ جمعرات کے روز مستوج ہسپتال میں چیک اپ کے بعد انہیں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال چترال ریفر کردیا گیا لیکن وہ واپس اپنے گھر پرکوسپ چلے گئے جبکہ بعد میں مستوج ہسپتال انتظامیہ نے انہیں ایمبولنس میں چترال روانہ کردیا۔ آخری خبر آنے تک مریض ڈی ایچ کیو ہسپتال پہنچ گئے ہیں جہاں سے انہیں پشاور روانہ کیا جارہا ہے تاکہ پشاور میں ان کی اسکریننگ اور علاج ہوسکے۔ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال چترال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر شمیم نے کہا کہ اس ہسپتال میں اسکریننگ ٹیسٹ کے سامان موجود نہیں ہے اور مریض کے حق میں یہی بہتر ہے کہ انہیں پشاور منتقل کیا جائے جہاں اسکریننگ کی سہولت موجود ہے۔

یادرہے کہ کروناوائرس کی ٹیسٹ کیلئے صرف نیشنل ہیلتھ سنٹر(این آئی ایچ) اسلام آباد میں سہولت موجود ہے . چترال یا صوبے کے کسی بھی ہسپتال میں یہ سہولت موجود نہیں‌. لہذا فلحال یہ افواہ نہ پھیلائی جائے کہ کسی کو کرونا وائرس نے متاثرکیاہے.
suspected crona patient mastuj scaled

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
33179

دومادومی بجلی گھر سے چند دنوں کے اندر بونی کو بجلی فراہم کی جائیگی،اے ڈی سی کو بریفنگ

بونی (ذاکرزخمی) ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین، ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر مستوج معظم خان ودیگر حکام نے ایس آرایس پی کے زیرانتظام تعمیر شدہ دوما دومی بجلی گھر پر جاری کام کا جائزہ لینے ان ٹیگ(دومہ دومی) کا دورہ کرکے جاری کام کا جائزہ لیا اور کام پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مزید کام میں تیزی لانے کی ہدایت کی۔ وہاں پر موجود ایس۔ار۔ایس۔پی کے انجینئر نے موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اپر چترال کو بریفینگ دیتے ہوئے بتایا کہ اگلے دو دنوں میں پانی کی کمی کو پورا کیا جائے گا اور پیداوری صلاحیت اور لوڈ کے مطابق بونی کو بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جائیگی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ہم بالترتیب بجلی گھر پر لوڈ ڈال کر جائزہ لینے میں مصروف ہیں۔ ابھی تک چار ٹرنسفارمر تک کامیابی سے لوڈ ٹیسٹنگ ہوئی ہے۔اور اگلے دو دنوں میں مزید ٹرانسفارمر ٹیسٹنگ میں شامل کیے جائینگے۔ دومہ دومی بجلی گھر کو فغال بنانے کے سلسلے ڈپٹی کمشنر اپر چترال شاہ سعود کی ذاتی دلچسپی اور ایکسئین سی۔اینڈ ڈبلیو اپر چترال کے تعاون کو بھی علاقے کے عوام قدر کے نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
srsp mhp booni adc visit 45

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
33173

الخدمت فاونڈیشن نےچترال میں‌ صحت سے متعلق تمام وسائل ضلعی انتظامیہ کے ڈسپوزل پر دیدیا

Posted on

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) ملک میں کرونا وائرس کے حوالے سے ہنگامی حالات کے پیش نظر الخدمت فاونڈیشن نے ملک بھر کی طرح چترال میں بھی صحت سے متعلق اپنے تمام وسائل ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کے ڈسپوزل پر دے دیا ہے تاکہ اس وائرس کی پھیلاؤ کو روکنے میں حکومت کو وسائل کی قلت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ جمعرات کے روز سبزی منڈی کے قریب نو تعمیر شدہ الخدمت ہسپتال میں ایک مختصر تقریب میں الخدمت فاونڈیشن کی طرف سے ایم این اے مولانا عبدالاکبر چترالی نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر حیات شاہ کو الخدمت فاونڈیشن کے چترال میں واقع ایک ہسپتال، ایک ڈایگناسٹک سنٹر اور دو ایمبولنس گاڑی ضلعی انتظامیہ کے ڈسپوزل میں دینے کی رسم ادا کی۔ انہوں نے کہاکہ اس ہنگامی صورت حال میں ہمیں چاہئے کہ ہم جنگی بنیادوں پر اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے تمام تر توانائی اور وسائل اس پر صرف کریں اور اس کے لئے ہر ممکن تیاری کو یقینی بنائیں اور یہ کام صرف حکومت کانہیں بلکہ سول سوسائٹی کے ہر ادارے اور ممبر اس میں اپنا حصہ ڈالنا ہے۔ اس موقع ڈپٹی کمشنر کی نمائندگی کرتے ہوئے اے ڈی سی حیات شاہ نے الخدمت فاونڈیشن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ ضلعی انتظامیہ اس سلسلے میں ہر دم چوکس اور چوکنا ہے اور تمام ممکنہ اقدامات کویقینی بنانے میں مصروف ہے اور یہ خوش آئند بات ہے کہ اسے الخدمت فاونڈیشن جیسے فعال اداروں کا تعاون حاصل ہے۔ا لخدمت فاونڈیشن کے ہیلتھ کوارڈینیٹراسد کامران نے اس موقع پر کہاکہ الخدمت فاونڈیشن کے 512رضاکار بھی ضلعی انتظامیہ کے ڈسپوزل پر ہوں گے اور کسی بھی ایمرجنسی میں صرف ایک کال پر دستیاب ہوں گے۔ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال چترال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر شمیم، اسسٹنٹ کمشنر چترال عبدالولی خان، ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹرز محی الدین کے علاوہ اس موقع پر جماعت اسلامی کے ضلعی جنرل سیکرٹری فضل ربی جان بھی موجود تھے۔
alkhidmat hospital handover to chitral administration4

alkhidmat hospital handover to chitral administration1 scaled

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
33168

کروناوائرس کاخدشہ، دفاتر میں لوگوں‌کی داخلے پرپابندی عائد، ریسٹورنٹس 5اپریل تک بندرہینگے

Posted on

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ ) کورونا وائرس کے پھیلاوٗ کو روکنے کیلئے احتیاطی تدابیر کے سلسلے میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی زیر صدارت 18مارچ 2020کو ہونے ولے اجلاس جس میں صوبائی وزراء، چیف سیکرٹری اور متعلقہ سیکرٹریوں نے شرکت کی،کے فیصلوں کی تعمیل کی روشنی میں محکمہ ریلیف، بحالی اور آباد کاری حکومت خیبر پختونخوا نے سختی سے عمل درآمد کیلئے مندرجہ ذیل فیصلوں کا اعلامیہ جاری کیا ہے،

احتیاطی اقدامات کے طور پر لوگوں کے تحفظ اور فاصلہ رکھنے کیلئے تمام سیکرٹریٹ، ڈائریکٹوریٹس، ضلعی دفاتر (ماسوائے ضلعی انتظامیہ کے دفاتر) میں تما م لوگوں کے داخلے پر فوری طور پر پاپندی عا ئد کر دی گئی ہے،گھروں کے اندر احاطے اور صحن وغیرہ میں پرائیویٹ تقریبات پر پاپندی ہو گی۔کریانہ، میڈیسن اور ضروری اشیاء کی دکانیں چوبیس گھنٹے ھفتے کے ساتوں دنوں میں کھلی رہیں گی جبکہ دیگر تمام دکانیں صبح دس بجے سے شام سات بجے تک کھلی رہیں گی۔ تاہم عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ ان اوقات کے دوران بازاروں میں رش اور ہجوم بنانے سے پرہیز کریں، صوبے کے بالائی حصوں میں دریا کنارے یا دیگر مقامات سمیت تمام سیاحتی مقامات خالی کرائے جائیں گے۔مزید برآں محکمہ اطلاعات میڈیا کے ذریعے سیاحتی مقامات پر آنے کے خواہشمند سیاحوں کو پیشگی آگاہ کریگاجبکہ سماجی فاصلوں میں اضافے کیلئے سکول اور کالجز بند کر دئیے گئے ہیں۔ جو کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے اس کو کم از کم کرنے کہ وہ وقتی طور پر سیاحتی مقامات آنے سے گریز کریں اور اس کی روک تھام کیلئے سب سے بہتر طریقہ ہے۔ تمام دفاتر کے اوقات کار کو تبدیل کیا گیاہے۔ پیر سے جمعرات تک ضروری دفاترصبح دس بجے سے چار بجے تک کھلے رہیں گے۔ جبکہ جمعہ کے روز یہ دفاتر بارہ بجے تک بند کر دئیے جائیں گے۔ سیکرٹریز مذکورہ اوقات کے بعد ضروری عملے کی آن کال دستیابی کو یقینی بنائیں گے،پانچ سے زائد افراد کے تمام سرکاری اجلاسوں کو معطل کر دیا گیا ہے۔ یہ اجلاس ترجیحی طور پر ویڈیو کال، سپیکر فون یا دیگر الیکٹرانک طریقوں کے ذریعے منعقد کئے جائیں گے،مشیر صاحبان، معاونین خصوصی، تمام وزراء کے دفاتر ما سوائے وزیر صحت اور مشیر اطلاعات کے تمام وزراء، مشیروں اور معاونین خصوصی کے دفاتر بند رہیں گے،تمام ریسٹورنٹس، فاسٹ فوڈ اور کھانے پینے کی دیگر دکانیں وغیرہ 5اپریل تک بند رہیں گی۔ جبکہ گھر پہنچانے اور لے جانے کی اجازت ہو گی،حجاموں اور بیوٹی پارلر کی دکانیں بھی اگلے پندرہ دنوں تک بند رہیں گی۔ تمام بینکوں کو ہدایت کی جائے گی کہ وہ اے ٹی ایم مشینوں پر سینسیٹائزرز کی دستیابی اور تنصیب کو لازمی طور پر یقینی بنائیں۔اس امر کا اعلان ریلیف بحالی اور سیٹلمنٹ ڈیپارٹمنٹ حکومت خیبر پختونخوا کی جانب سے ایک اعلامیے میں کیا گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
.
محکمہ صحت کی جانب سے ہیلتھ ایمر جنسی کے اعلان کی پیروی کرتے ہوئے صوبائی ڈیزیز سرویلنس سنٹر تشکیل دیا گیا
پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ )خیبر پختونخوا پبلک ہیلتھ(سرویلنس اینڈ رسپانس) ایکٹ 2017کی شق 7کے تحت او ر محکمہ صحت کی جانب سے ہیلتھ ایمر جنسی کے اعلان کی پیروی کرتے ہوئے صوبائی ڈیزیز سرویلنس سنٹر تشکیل دیا گیا ہے۔ جس کے سربراہ ڈائریکٹریٹ جنرل ہیلتھ سروسز کے ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ ہوں گے۔ جبکہ اس کے ممبران میں ڈائریکٹر ڈی ایچ آئی ایس، ڈی جی ایچ ایس، ایمرجنسی آپریشن سنٹر کے نمائندے، صوبائی این ایس ٹی او پی آفیسر، ٹیکنیکل معاون آفیسر ایف ای ایل ٹی پی پاکستان، کوآرڈینیٹرمربوط ڈیزیز سرویلنس اینڈ رسپانس سسٹم،محکمہ داخلہ کے نمائندے، محکمہ اطلاعات کے نمائندے، محکمہ تعلیم کے نمائندے، پی ڈی ایم اے کے نمائندے،11Corps/Frontier Corpsکے نمائندے، ہیلتھ ایڈوائزر پبلک ہیلتھ انگلینڈ،نیشنل پروفیشنل آفیسر سرویلنس، ڈبلیو ایچ او، صوبائی آئی ایچ آر فوکل پرسن لائیو سٹاک، اوردیگر کو آپٹیڈممبرشا مل ہوں گے۔صوبائی نگران مرکز برائے امراض (ڈیزیز سرویلنس سنٹر) کے فرائض، خیبر پختونخوا ہیلتھ (سرویلنس اینڈ رسپانس) ایکٹ 2017کی شق آٹھ کے تحت اور کرونا وائرس کے مرض (COVID-19)کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر درج ذیل ہوں گے۔ کرونا وائرس کے پھیلنے سے نمٹنے اور اس کی روک تھام کے سلسلے میں صوبائی سطح پر معاونت، تیاری اور ازالے کی کارروائی (رسپانس) کیلئے اقدامات کرنے کیلئے صوبائی سطح پر ایک مرکزی کوآرڈینیٹنگ آفس کے طور پر کام کرنا،صوبے میں کرونا وائرس (COVID-19) کی ہنگامی صورتحال سے متعلق تازہ ترین ہدایات (Advisories) اور پروٹوکول کے اجراء کرنا،صوبائی انفارمیشن حب کے طور پر کرونا وائرس (COVID-19)سے متعلق درست معلومات کے انتظامات کرنا اور ضرورت کے مطابق انہیں آگے متعلقہ حکام اور اداروں کو بھیجنا،تمام متعلقہ معلومات سے متعلق پبلک ہیلتھ کمیٹی اور ٹیکنیکل ایڈوائزری گروپ کو آگاہ کرنا اور جہاں بھی ضرورت ہو مزید اقدامات اور فاصلے قائم کرنے سے متعلق اطلاعات فراہم کرنا،محکمہ صحت اور دیگر سٹیک ہولڈر کو اس صورتحال سے متعلق با قاعدگی سے بریفنگ دینا اور کوآرڈینیشن کرنا،کرونا وائرس (COVID-19)کے خلاف اقدامات کے موٗثر ہونے اور مختلف پہلووٗں کا تجزیہ کرنے کیلئے نگرانی اور ایولوایشن سسٹم کا قیام کرنا،کرونا وائر س (COVID-19)پھیلنے سے روکنے کیلئے احتیاطی تدابیر اور فوری انتظامات کرنے اور صورتحال کی انتظام کاری میں صوبائی اور ڈسٹرکٹ ریپڈ رسپانس ٹیموں کی معاونت کرنااور متعلقہ محکموں، ڈسٹرکٹ ڈیزیز سرویلنس سنٹر(DDSC) اور ریپڈ رسپانس ٹیموں کو اس سلسلے میں معلومات فراہم کرنا اور اقدامات کی سفارشات بھیجنا مذکورہ سنٹر کے فرائض میں شامل ہے،اس امر کو یقین بنانا کہ ڈی ڈی ایس سی اور ریپڈ رسپانس ٹیمیں لاجسٹک سپورٹ فراہم کرنے کیلئے مطلوبہ اشیاء (آلات و سامان) کی موصولی کو یقینی بنانا،میڈیا اور دیگر ذرائع کے ذریعے عوام اور دیگرسٹیک ہولڈرز کو درست معلومات کے انتظامات، رابطہ کاری اور معاونت کرنا،اس امر کو یقینی بنانا کہ ہسپتال، کرونا وائرس (COVID-19کے مریضوں کی تشخیص اور علاج معالجے کیلئے تیار اور تمام ضروری آلات سے آراستہ ہوں،انفیکشن سے بچاوٗ اور روک تھام کے اقدامات اور کوڑا ٹھکانے لگانے اور احتیاطی اقدامات کرنااور ان پر عمل درآمد یقینی بنانا،پیشگی اقدامات اور ذاتی تحفظ کے آلات اور سامان کی فراہمی،سرویلنس اینڈ رسپانس ٹیموں اور ان کے اہلکاروں کی استعداد کار میں اضافے کیلئے انتظامات کرنا شامل ہیں۔ اس امر کا اعلان محکمہ صحت حکومت خیبر پختونخوا کے جاری کردہ ایک اعلامیے میں کیاگیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
33155

خبرپرایکشن، چترال ٹاون سے بھکاریوں‌کوواپس کردیا گیا، سیاحوں‌کی چترال داخلےپربھی پابندی عائد

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) چترال ٹائمزڈاٹ کام کی خبرپرایکشن لیتے ہوئے ضلعی انتظامیہ لوئرچترال نے چترال شہر سے بھکاریوں‌کو آج واپس کردیا ہے. زرائع کے مطابق چترال ٹاون میں آج ایک درجن سے زیادہ بھکاریوں‌کو بذریعہ پولیس گاڑیوں‌میں‌سوارکرکے واپس روانہ کر دیا گیا ہے اورباقی لوگوں‌کی تلاش بھی جاری ہے . جنھیں‌ڈھونڈ کرسب کو واپس کردیا جائیگا.
.
دریں‌اثنا ڈپٹی کمشنرلوئرچترال نوید احمد کے طرف سے جاری ایک اعلامیہ کے مطابق سیاحوں‌کو بھی چترال میں‌داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ہے اورساتھ چترال پہنچے ہوئے تمام ملکی اورغیرملکی سیاحوں کو چوبیس گھنٹوں‌کے اندر چترال چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے . اورقانون نافذکرنے والے اداروں کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ آئندہ لواری ٹنل سے کسی بھی غیرمقامی افراد /سیاحوں کو چترال میں‌داخل ہونے کی اجازت نہ دی جائے. نیز رھائشی سہولت کے حامل تمام ھوٹل اگلے 15 روز کے لئے بند رھیں گے۔ یہ تمام اقدامات کرونا وائرس کے خدشے کے پیش نظراختیاطی تدابیرکے طورپراُٹھائے گئے ہیں.

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
33147

اسسٹنٹ کمشنرکی چترال بازار میں تجازوات کے خلاف مہم کا آغاز،کاروباری حضرات کوسختی سے تنبیہ

Posted on

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز) اسسٹنٹ کمشنر میونسپل مجسٹریٹ چترال عبدالولی خان نے چترال بازار میں عارضی تجاوزات ہٹانے کے مہم کا آغاز کیا ۔ اس موقع پر تحصیل میو نسپل آفیسر مصباح الدین اور تحصیل آفیسر ریگولیشن چترال امین الرحمن بھی موجود تھے ۔ تجاوزات ہٹانے کی یہ مہم صوبائی حکومت کے احکامات کے مطابق بیوٹیفیکیشن پراجیکٹ کے تحت شہر کی خوبصورتی میں اضافہ کرنے ، شہر کو صاف سُتھرا رکھنے اور اسے سیاحوں کیلئے دلکش بنانے کا حصہ ہے ۔ اسسٹنٹ کمشنر میونسپل مجسٹریٹ چترال نے پُرانا بازار اور بائی پاس روڈ کا دورہ کیا ۔ اور موقع پر ریڑھی والوں ، ہوٹل مالکان ، مرُغی فروشوں ، سبزی فروشوں سنیٹری اور جنرل سٹور مالکان سے کہا ۔ کہ روڈ صرف اور صرف ٹریفک اور لوگوں کی نقل وحمل کیلئے ہے ۔ اس پر کسی کو بھی سامان رکھنے کی اجازت نہیں ہے ۔ سڑک پر سامان رکھنا نہ صرف ٹریفک کو متاثر کرتی ہے ۔ بلکہ شہر کی بد صورتی کا سبب بھی بن رہا ہے ۔ انہوں نے دکانداروں کو ہدایت کی ۔ کہ اپنے دکان میں کوڑیدان رکھیں ۔ اور کچرے اُس میں ڈالیں تاکہ ٹی ایم اے سٹاف اُنہیں اُٹھاسکیں ۔ اور بازار گندگی اور کچروں سے محفوط رہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ شہر کی صفائی کا خیال نہ رکھنے والے کاروباری افراد کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی ۔ مجسٹریٹ نے بائی پاس روڈ پر گاڑیاں کھڑی کرنے کو بھی خلاف قانون قرار دیا ۔ اور کہا ۔ کہ اس حوالے سے پولیس کے ذریعے کاروائی کی جائے گی ۔ سڑک پارکنگ ایریا نہیں ہے ۔ کہ لوگ اپنی گاڑیاں صبح سے شام تک روڈ پر کھڑی کر لیں ۔ یہ نہ صرف خلاف قانون ہے ۔ بلکہ عوام کے ساتھ بھی زیادتی کے مترادف ہے ۔ انہوں نے روڈ پر موٹر ساءکل ورکشاپ بنانے، پھیری لگانے اور ریڑھی لگا کر سبزی ، فروٹ وغیرہ چیزیں بیچنے کو بھی خلاف قانون قرار دیا ۔ اور کہا ۔ کہ ہم کسی کا چولہا بجھانا نہیں چاہتے ۔ سب کو جائز کاروبار کرنے کا حق ہے ۔ لیکن جا بجا ریڑھی کھڑی کر کے روڈ بند کرنے کا کسی کو کوئی حق نہیں ۔ اور آیندہ اس کی ہر گز اجازت نہیں دی جائے گی ۔ اگر کسی نے آیندہ احکامات کی خلاف ورزی کی ۔ تو اُس کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا ۔ اور اُنہیں جیل جانے سے کوئی نہیں روک سکتا ۔ مجسٹریٹ نے اس موقع پر ریڑھی والوں سے کہا ۔ کہ بازار کی بجائے اُن کیلئے اتالیق پُل کے مغرب کی جانب اور اتالیق اڈہ میں جگہ مختص کی گئی ہے جہاں وہ اپنے ریڑھیوں سے کاروبار کر سکتے ہیں ۔ تاہم وہ اپنے کاروباری کچرے اور پھلوں کے چھلکے پھینکنے سے پرہیز کریں ۔ اور اُن کو ڈسٹ بین میں ڈال کر ٹھکانے لگانے کیلئے ٹی ایم اے کے سٹاف کے حوالے کریں ۔ ا سسٹنٹ کمشنر نے سڑک کے ساتھ ڈرین کے اوپر سیڑھیاں بنانے اور نالے بند کرنے کا بھی نوٹس لیا ۔ اور بعض سیڑھیوں اور تختیوں کو موقع پر اُکھاڑنے کے احکامات دیے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ تجاوزات کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا ، اور خلاف ورزی کرنے والوں کو موقع پر جرمانہ ، سامان کی ضبطگی اور قید کی سزا ہو سکتی ہے ۔
ac abdul wali and tmo chitral action against encrougments7 scaled

ac abdul wali and tmo chitral action against encrougments55 scaled

ac abdul wali and tmo chitral action against encrougments5 scaled

ac abdul wali and tmo chitral action against encrougments2 scaled

ac abdul wali and tmo chitral action against encrougments1 scaled

ac abdul wali and tmo chitral action against encrougments scaled

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
33114

کالاش ویلی روڈ کی تعمیراورچترال پشاورروڈ کی مرمت جلد شروع کی جائیگ..وزیرزادہ

Posted on

چترال ( محکم الدین ) معاون خصوصی وزیر اعلی خیبر پختونخوا وزیر زادہ نے کہا ۔ کہ کالاش ویلی روڈ کی تعمیر اور چترال پشاور این ایچ اے روڈ کی مرمت جلد شروع کی جائے گی ۔ چترال کے سڑکوں کی منسوخی کی بات میں صداقت نہیں ہے ۔ تاہم گرم چشمہ اور اپر چترال روڈ کی تعمیر میں کچھ وقت لگ سکتا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور سے ٹیلیفون پر چترال ٹائمزڈاٹ کام سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ وزیر اعلی سیاحت کے فروغ کیلئے چترال کی سڑکوں کی تعمیر میں انتہائی دلچسپی رکھتے ہیں ۔ اور انہوں نے وفاقی وزیر مراد سعید سے اس حوالے میٹنگ بھی کی تھی ۔ اور وزیر اعلی نے اس کا اظہار کیا تھا ۔ کہ وفاقی حکومت اگر یہ روڈ نہیں بناتی ۔ توصوبائی حکومت خود یہ سڑک تعمیر کرے گی ۔ انہوں نے کہا اس سلسلے میں مجھے جو ذمہ داری سونپ دی گئی تھی ۔ اُس کے تحت میں نے چیرمین اور جی ایم این ایچ اے سے ملاقات کی ۔ جنہوں نے بتایا ۔ کہ یہ روڈ کینسل نہیں ہوئے ۔ دستاویزات مکمل ہو چکے ہیں ، صرف زمین کی خریداری نہیں ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ فوری طور پر کلاش ویلی روڈ میں پیش رفت ہوئی ہے ۔ اور ماہ جون تک اس پر کام شروع کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ زمین کی خریداری اگر پہلے ہو چکی ہوتی ۔ تو آج مزید انتظار کی ضرورت نہ کرنی پڑتی ۔ وزیر زادہ نے کہا ۔ کہ میر کھنی سے چترال تک مین روڈ کی حالت کی خرابی کا بھی میں نو ٹس لیا ۔ اور اس سلسلے میں میں نے حالیہ ملاقات میں چیرمین اور جی ایم این ایچ اے سے تفصیلی بات کی ہے ۔ اور انشا اللہ اپریل تک اس روڈ کی مرمت کی جائے گی ۔ جس پر تقریبا آٹھ کروڑ روپے خرچ کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چیرمین این ایچ اے نے اس روڈ کیلئے ممبر پلاننگ اور جی ایم کو خصوصی ہدایت کی ہے ۔ اس روڈ کی مرمت کے بعد لوگوں کو کسی حد تک خراب سڑک سے نجات مل جائے گی ۔ اور سہولت کے ساتھ سفر کر سکیں گے ۔ وزیر زادہ نے کہا ۔ کہ وہ چترال کے تمام مسائل سے بخوبی آگاہ ہیں ۔ اور وہ اُن مسائل کے حل کا بھی بخوبی جذبہ رکھتے ہیں ۔ چترال کیلئے کام کرنا اُن کی اولین ترجیح ہے ۔ اس لئے چترال کے عوام افواہوں پر کان نہ دھریں ۔
wazir zada met nha officials 2 scaled

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
33110

بھکاریوں‌کی پہلی کھیپ چترال پہنچادئیے گئے، راستے میں‌کہیں‌پربھی چیکنگ کا انتظام نہیں‌..مسافر

Posted on

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) ملک میں کرونا وائرس کےپھیلاو کے خدشے کے پیش نظر ہر ممکن اقدمات کی تشہیر جاری ہے مگرعملی طور پراقدامات نظرنہیں‌آرہے ہیں‌یہی وجہ ہے کہ برف پگھلتے ہی ڈاون ڈسٹرکٹ سے بھکاریوں‌کی پہلی کھیپ چترال پہنچادئے گئے ، عینی شاہدین کے مطابق آج علی الصبح پنڈی سے نصف درجن کوسٹروں میں‌ مسافر چترال پہنچ گئے جن میں‌سے دو کوسٹر اپر چترال کے ہیڈ کوارٹر بونی کیلئے روانہ ہوگئے ہیں جس میں بھکاریوں‌کی بھی بڑی تعداد سوار تھی .بھکاریوں کا تعلق پنچاب ودیگرعلاقوں‌سے بتایا گیا، چترال پہنچنے والے مسافروں‌اورڈرائیوروں‌کے مطابق علی الصبح لواری ٹنل یا عشریت ودیگرکسی بھی مقاما ت پر چیکنگ یا اسکریننگ کا کوئی انتظام نہیں‌ہے . جبکہ درجنوں گاڑیوں‌میں‌مسافرکراچی، پنجاب ودیگر کرونا وائرس سے متاثرہ علاقوں‌سے بھی چترال پہنچ رہے ہیں‌.

چترال کے مختلف مکاتب فکر نے ڈپی کمشنر لوئراوراپرچترال سے ان لوگوں‌پر کڑی نظررکھنے اورچترال کے داخلی راستوں میں عملی طور پر اسکریننگ کا انتظام کرنے کا مطالبہ کیاہے. اورساتھ چترال پہنچائے گئے بھکاریوں‌ پربھی نظررکھنے کی اپیل کی ہے .

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
33088

ڈپٹی کمشنر چترال نے پندرہ دن کیلئے کھیلوں‌سمیت تمام اجتماعات پر پابندی لگادی

Posted on

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) ڈپٹی کمشنر چترال نوید احمدنے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لئے حفاظتی تدابیر کے طور پر صوبائی کابینہ کے فیصلے پر عملدرامدکرتے ہوئے تمام عوامی اجتماعات کو پندرہ دن کے لئے بند کردیا ہے جن میں کھیلوں کے ٹورنامنٹ بھی شامل ہیں۔ دریں اثناء ایک اور حکمنامے کے ذریعے انہوں نے 18مارچ کو منعقدہونے والے ڈرائیونگ ٹیسٹ کو بھی فوری طور پر ملتوی کردیا ہے۔ ڈویژنل فارسٹ افیسر فارسٹ ڈویژن چترال نے بھی کلرک کی اسامیوں کے لئے ہونے والے ٹیسٹ کو تاحکم ثانی ملتوی کردی ہے۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر چترال حیات شاہ نے بتایاکہ سرکاری دفاتر میں رش کو کم سے کم کرنے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ڈی سی آفس میں اسلحہ اور ڈرائیونگ لائسنس جاری کرنے کا کام بھی فی الوقت بند کردیا گیا ہے۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
33086

سابق ڈسٹرکٹ اکاونٹس آفیسرایبٹ آباد آفیسرخان کی وفات پر تعزیتی اجلاس

Posted on

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) ڈسٹرکٹ اکاونٹس آفس چترال میں ڈسٹرکٹ اکاونٹس افیسر سردار محمد سلیم کے زیر صدارت ایک تعزیتی اجلاس منعقد ہوا جس میں سابق ڈسٹرکٹ اکاونٹس افیسر ایبٹ آبادآفیسرخان کے ناگہانی وفات پران کے پسماندگا ن کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا گیا۔ اس موقع پر مرحوم کے روح کی ایصال ثواب اور ان کے درجات کی بلندی کے لئے دعا کی گئی۔اجلاس میں اڈیٹررایسوسی ایشن کےچیئرمین عبدالقادراورتمام اسٹاف موجودتھے

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
33079

وزیرصحت اورچیف سیکریٹری کے زیرصدارت اجلاس، کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے اہم فیصلے

Posted on

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ )‌ حکومت خیبر پختونخوا نے کورونا وائرس کے خطرے سے نمٹنے اور صوبے میں اس وائرس کے پھیلاوٗ کو روکنے کیلئے اہم اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت خیبر پختونخوا کے وزیر صحت و خزانہ تیمور سلیم جھگڑا اور چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ڈاکٹر کاظم نیاز نے مشترکہ طور پر کی۔ اجلاس میں تمام انتظامی سیکرٹریوں اور اہم سٹیک ہولڈروں نے صوبے میں کورونا وائرس کے خوف اورپھیلنے کو روکنے پر غور کیا اور اس خطرے سے نمٹنے کیلئے طریقہ کار تیار کیا۔ اجلاس میں لیوی سنٹر شاہ کس میں 150بستروں کا علیحدہ سنٹر قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور پی ڈی ایم اے اور ضلعی انتظامیہ کوطور خم بارڈر سے واپس آنے والے پاکستانیوں کے مشتبہ کیسوں کو سنٹر میں منتقل کرنے کی ہدایت کی گئی۔ اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ تمام تدریسی اور انتظامی عملہ اداروں میں حاضری نہیں کرے گا سوائے میڈیکل کالجز اور خیبر میڈیکل یونیورسٹی کا عملہ جن کی مریض کی دیکھ بال کیلئے ضرورت ہوتی ہے یعنی کہ تمام انتظامی اور نان کلینیکل سٹاف حاضری نہیں کرے گا۔
.
مزید برآں محکمہ صحت اضافی انسانی وسائل کے سلسلے میں اپنی ضرورت کو حتمی شکل دے کر پیش کریگا اور پیشہ وارانہ میڈیکل اور ڈینٹل کالجز، پیر امیڈیکس، پبلک ہیلتھ سکولوں اور نجی شعبہ کے طلباء کی خدمات کے استعمال پر بھی غور کر یگا۔یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ محکموں کے سیکرٹریز ڈائریکٹوریٹس اور ملحقہ دفاتر کے غیر ضروری ملازمین کی 15دنوں کیلئے دفاتر نہ آنے کی نشاندہی کریں گے جسکو چیف سیکرٹری کے دفتر میں حکمنامے کیلئے جمع کیا جائے گا۔ مزید برآں سیکرٹریز،محکموں،ڈائریکٹوریٹس،ملحقہ دفاتر، اتھارٹیز، نیم خود مختار اداروں اور ضلعی دفاتر میں غیر ضروری عملے کی نشاندہی کریں گے تا کہ انکو اگلے 15دنوں کیلئے چھٹیاں دی جائیں۔ جبکہ جو دفتر ضروری سمجھا جاتا ہو اس میں ضروری کام کیلئے کم سے کم عملہ رکھا جائے گا۔
.
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 50سال سے زائد عمر کے ملازمین جن کو سنگین نوعیت کی بیماری جیسے دل کی بیماری اور شوگر وغیرہ ہو تو ان کو15دن کی چھٹی دی جائے گی خواتین ملازمین کو بھی 15دن کی چھٹی دی جائے گی۔تما م غیر سرکاری ملاقاتیوں کو استقبالیہ ڈسک پر ہی نمٹانے کو ترجیح دی جائے اور محکمہ اطلاعات عوام النا س کو یہ آگاہی دے گا کہ اگلے پندرہ دن تک دفاتر میں جانے پر پاپندی ہو گی، نجی تقریبات بشمول شادی بیاہ اور دیگر فیسٹولز کے شادی ہالوں اور مساجد وغیرہ میں منا نے پر پہلی ہی پاپندی عائد کر دی گئی ہے یہاں تک کہ ان جیسی تقریبات کے کھلے مقامات اور جگہوں پر منانے پر بھی پاپندی عائد کر دی گئی ہے۔محکمہ آر آر اینڈ ایس (RR&S)این ڈی ایم ایکٹ 2010کے تحت اس سلسلے میں با قاعدہ اعلامیہ جاری کرے گا۔
.
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ڈویژنل کمشنرز اور سیکرٹری اوقاف باہمی روابط سے آئمہ کرام اور خطباء سے کہیں گے کہ وہ اپنے اجتماعات میں عوام الناس کی جانکاری کیلئے کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے بتائیں۔ اس جانکاری میں یہ بھی شامل ہو گا کہ نمازوں کو کھلی جگہ پر اور شفٹوں میں ادا کیا جائے، دو صفوں کے درمیان فاصلہ بڑھایا جائے اور بوڑھوں اور بچوں کو گھر پر نماز پڑھنے کی ترغیب دی جائے۔ اہم اور ضروری بھرتیوں کے علاوہ تمام بھر تیوں کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔سیکرٹری محکمہ خوراک، ضروری اشیاء خوراک کی فراہمی کی کٹری نگرانی کریں گے اور ذخیرہ اندوزی کے مکمل خاتمے کیلئے اقدامات پر عملدرآمد کریں گے۔ اس سلسلے میں چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا نے تمام اضلاع کی ضلعی انتظامیہ کے حکام کو ہدایات جاری کر دی ہیں۔
.
سیکر ٹری محکمہ خوراک، ہدف شدہ مخصوص کارروائیوں کیلئے سنگین ذخیرہ اندوزوں کی فہرست بھی تیار کریں گے۔محکمہ انتظامیہ، اسمبلی سیکرٹریٹ کے ذریعے صوبائی اسمبلی کے تمام ممبران کو ایڈوائزری (مشورہ)جاری کرے گاکہ وہ اپنی رہائش گاہوں اور حجروں میں سماجی اجتماع وغیرہ منعقد کرنے سے پرہیز کریں۔اجلاس میں اس امر پر اتفاق کیا گیا کہ اسٹیبلشمنٹ ڈیپارٹمنٹ، تمام صوبائی سرکاری ملازمین کو ہدایات جاری کرے گا کہ وہ سماجی فاصلے کو یقینی بنائیں اور اپنے آس پاس کے لوگوں کو اس پر قائل کریں او راپنی نجی زندگیوں میں بھی ایسے اجتماعات سے گریز کریں جہاں پر سماجی فاصلہ یقینی نہ ہونے کا خطرہ ہو۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
33076

وزیر تعلیم نے کوہستان اورچترال کے خراب سکولوں کے بارے رپورٹ طلب کرلی

Posted on

چترال (چترال ٹائمز رپورٹ)خیبر پختو نخوا کے وزیر تعلیم اکبر ایوب خان نے ایجوکیشن حکام سے کوہستان اور چترال کے خراب سکولوں کے بارے میں رپورٹ طلب کرلی۔وزیر تعلیم اکبر ایوب خان نے ہنگامی بنیادوں پر کوہستان اور چترال کے خراب سکولوں کی حالت بہتر بنانے کے لئے ایجوکیشن حکام سے رپورٹ طلب کر لی جبکہ سکولوں میں اساتذہ خواتین اساتذہ کی کمی پوری کرنے کے لیے واک ان انٹرویو اشتہار شائع کرنے کے احکامات بھی جاری کر دیئے انہوں نے کہا کہ کوہستان اور چترال کے اضلاع میں سکولوں کی کمی پوری کرنے، سکولوں کی حالت بہتر بنانے اور اساتذہ کی کمی پوری کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام کیا جائے گا۔ وہ کوہستان اور چترال اضلاع کے تعلیمی بہتری کے لیے منعقدہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے سیکرٹری ایجوکیشن ندیم اسلم چوہدری، کو ہستان اور چترال کے ممبران صوبائی اسمبلی، چیف پلاننگ آفیسر، ڈسٹرکٹ کوہستان اور چترال کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز اور متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنر بھی اس موقع پر موجود تھے۔
.
اکبر ایوب خان نے کہا کہ کوہستان کو سپیشل پیکیج اور بجٹ دیا جائے گا اور ان منصوبوں کو آے ڈی پی میں شامل کیا جائیگا جبکہ خواتین اساتذہ کی رہائش کے مسائل کو ختم کرنے کے لیے ضلعی حکومت کی مشاورت سے ان کے رہائش کا بندوبست بھی کیا جائے گا۔ جبکہ ڈاکٹروں کے طرز پر ان اضلاع کے اساتذہ کو رولز اور قانون کے مطابق اسپیشل پیکیج بھی زیر غور ہیں انہوں نے کہا کہ کوہستان اور دوسرے کم خواندہ اضلاع میں تعلیم کی بہتری اور ڈراپ آؤٹ ریشیو پر قابو پانے کے لیے طلباء کو بھی اسپیشل وظیفہ دیا جائے گا جبکہ کوہستان کے اضلاع میں تعلیمی ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد کوہستان کے بارے میں مہینے میں ایک میٹنگ رکھی جائے گی۔ انہوں نے ایجوکیشن حکام اور متعلقہ ضلعی حکومتوں کو ہدایت جاری کی کہ سکولوں کی مانیٹرنگ کرنے اور سہولیات کی فراہمی کے لئے ان کے ملازمین کی گاڑیوں کی فراہمی کے مسائل فوراً حل کیے جائے جبکہ ان اضلاع میں تعینات ایجوکیشن عملہ لازمی ایک سال ادھر گزاریں گے۔ وزیر تعلیم نے یہ بھی ہدایت جاری کی کہ صوبے کے تمام اضلاع میں نئے سکولوں کی تعمیر کیلئے فوراً زمین خریدی جائے اور سکولوں کی تعمیر کے ساتھ ساتھ زمین کی خریداری کے پیسے بھی بجٹ میں رکھی جائیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
33068

ڈسٹرکٹ اکاونٹس آفس چترال کے اڈیٹرز کا اپنے مطالبات کے حق میں قلم چھوڑ ہڑتال جاری،

Posted on

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) چترال کے ڈسٹرکٹ اکاونٹس آفس میں اڈیٹرز کا قلم چھوڑ ہڑتال پیر کے روز بھی جاری رہا۔ اڈیٹرز ایسوسی ایشن کے صدر عبدالقادر نے میڈیا کو بتایاکہ ایسوسی ایشن کے چار ٹر آف ڈیمانڈ میں پے اینڈ الاونسز کے امتیازی سلوک کو ختم کرنے، گریڈ ایک سے لے کر گریڈ 18تک کے لئے ٹائم اسکیل پروموشن کی پالیسی بنانا، التوا میں پڑے ہوئے ڈی پی سی پر پروموشن کرانا اور اے جی پی آر اور اے جیز کی حیثیت کو برقرار رکھنا شامل ہیں۔ انہوں نے چارٹر کے مزید نکات بیان کرتے ہوئے کہاکہ ایف بی آر کے طرز پر اپ گریڈیشن کرنا، گریڈ ایک سے لے کر 16تک کے پروموشن کے اختیارات اکاونٹنٹ جنرل کی سطح پر واپس لانا اور سیلیکشن پروموشن بھی مطالبات میں شامل ہیں۔ اس موقع پر صدر عبدالقادر نے کہاکہ جب تک مطالبات کو منظور نہ کئے جاتے، تمام اڈیٹرز ہڑتال جاری رکھیں گے۔ انہوں نے صوبائی حکومت کے ٹریژری آفس کے ملازمین کے تبادلے پر بھی تشویش کا ا ظہار کرتے ہوئے کہاکہ اس سے دفتری نظام درست ہونے کے بجائے خراب ہونے کا اندیشہ ہے کیونکہ مقامی افراد ہی مقامی حالات میں بہتر انداز میں ڈیوٹی سرانجام دے سکتے ہیں۔ آل گورنمنٹ ایمپلائز کوارڈینیشن کمیٹی کے صدر امیر الملک بھی اس موقع پر اڈیٹرز ایسوسی ایشن کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ وہ ان کی تمام مطالبات کی حمایت کرتے ہیں اور مقامی ملازمین کی دوسرے اضلاع میں تبادلے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔chitral accounts office strike 1 scaled

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
33064

انصاف والوں‌ کے پاس انصاف نام کی کوئی چیز نہیں، …سلیم خان

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) سابق صوبائی وزیر اور پی پی پی لویر چترال کے صدر سلیم خان نے چترال میں گزشتہ حکومت میں اے ڈی پی میں شامل کردہ بمبوریت، گرم چشمہ اور بونی روڈ کو اے ڈی پی سے نکالنے پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے تنبیہ کی ہے اگر یہ منصوبے 2020کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل نہ کئے گئے تو حکومت کے خلاف ایسی سخت احتجاجی تحریک چلائی جائے گی کہ پی ٹی آئی حکومت کی بنیادیں ہل جائیں گے۔ پیر کے روز چترال پریس کلب میں پارٹی کے دیگر عہدیداروں عالم زیب ایڈوکیٹ، محمد حکیم ایڈوکیٹ، قاضی سجا د ایڈوکیٹ، قاضی فیصل، انیس الدین اور شاہی گل کالاش کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی والوں کے پاس انصاف نام کی کوئی چیز نہیں ہے اور چترالیوں کے ساتھ ناانصافی کی حد یں پار کردی اور این ایچ اے کے ان منصوبہ جات کو سوات اور دوسرے اضلاع میں منتقل کردیا جوکہ ایکنیک سے منظور شدہ تھے اور ان کی پی سی ون بننے کے بعد ٹینڈر کے مرحلے پرتھے اور 2018ء کے ای ڈی پی میں شامل بھی ہوا تھا۔ انہوں نے کہاکہ چترال کے عوام وزیر اعلیٰ محمود خان اور وفاقی وزیر مراد سعید سے بڑی امیدیں وابستہ کئے ہوئے تھے کیونکہ ان کا تعلق ملاکنڈ ڈویژن سے ہے لیکن انہوں نے چترال کی روڈ پرا بھی یہاں سے لے اڑے۔انہوں نے چترال ٹاؤن کے اندر سڑکوں کی خستہ حالی پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ پی پی پی حکومت میں انہوں نے فنڈز لاکر ان کی مرمت کی تھی لیکن اس کے بعد کسی نے ایک پائی بھی خر چ نہیں کی۔ سلیم خان نے چترال میں بجلی کی خراب صورت حال پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ پی ٹی آئی حکومت کی نااہلی یہاں بھی ثابت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ گولین گول پراجیکٹ میں 108میگاواٹ کی بجائے صرف 5میگاواٹ بجلی پیدا ہوتی ہے لیکن حکومت خاموش تماشائی ہے اور ریشن بجلی گھر کے سیلاب برد ہوئے پانچ سال بیت گئے اور صوبائی حکومت اس کی بحالی میں ناکام رہی۔ سلیم خان نے کرونا وائرس کے حوالے سے حکومت کی تیاریوں پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اس سلسلے میں مکمل تیاری کی ضرورت ہے اور چترال کے ہسپتال میں وہ تمام سہولیات مہیا کئے جائیں تاکہ حالات سے نمٹا جاسکے۔ سلیم خان نے کہاکہ پی پی پی نے عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے والی پی ٹی آئی حکومت کے خلاف گرم چشمہ، چترال اور ایون میں عوامی جلسوں کا پروگرام بنایا تھا لیکن ایمرجنسی حالات کی بنا پر انہیں منسوخ کردیا ہے۔
salim khan ppp press confrence chitral 2

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
33056

چترال ٹاون میں افغان باشندے کی مبینہ طور پر خودکشی

Posted on

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز) چترال ٹاؤن کے گاؤں گولدور میں رہائش پذیر ایک افغان باشندے نے مبینہ طور پر گلے میں پھندا ڈال کر خودکشی کرلی جبکہ خود کشی کی وجہ فوری طور پر معلوم نہ ہوسکا۔ پولیس اسٹیشن چترال کے اہلکار کے مطابق افغان باشندہ محمد ضمیر ولد محمد عاطف لوٹ کوہ گرم چشمہ میں منتو فروخت کرنے کا کام کرتا تھا اور اتوار کی چھٹی پر گھر آیا تھاجہاں وہ اتوار کی صبح اپنے کمرے میں پھانسی پر لٹکا ہوا پایا گیا۔ ان کی پوسٹ مارٹم کے بعد پولیس نے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 174کے تحت انکوائری شروع کردی ہے۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
33051

دروش؛پریس فورم، لوگوں‌نے مسائل کے انبارلگادئیے،علاقہ حکومتی عدم توجہی کا شکار.عمائدین

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) چترال کی تاریخی ٹاؤن دروش کے عمائیدین نے دروش کے تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال میں گزشتہ سال سے ڈاکٹروں اور خصوصاً لیڈی ڈاکٹروں کی اسامیاں خالی رکھنے کو پی ٹی آئی حکومت کی ناکامی سے تعبیر کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ ہسپتال نہ صرف دروش اور ارندو تک مضافات کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرتی ہے بلکہ افغانستان سے آنے والے مریضوں کا رش بھی اس پرہوتا ہے اور ڈاکٹروں کی عدم دستیابی سے جن مسائل سے دروش کے عوام دوچار ہیں، وہ ناقابل بیان ہیں۔ اتوار کے روز دروش کے مقام پر چترال پریس کلب کے زیر اہتمام پریس فورم میں اظہار خیال کرتے ہوئے قاری جمال عبدالناصر، رضیت باللہ، ارشاد مکرر، حاجی گل نواز، حاجی محمد شفا، قصور اللہ قریشی، صلاح الدین طوفان، عمران الملک، خوش نواز، روئیدار احمد ساجد، شیر نذیر خان، عبدالباری، نقیب اللہ، اسفندیار خان، قاری علی اکبر،محمد اسلام، حاجی شاہ محمود، وقار احمد،نوشادعلی اور دوسروں نے کہاکہ گزشتہ جنوری میں جب دروش کے عوام نے دھرنا دیا تو چار ڈاکٹروں کی پوسٹنگ یہاں پر ہوئی تھی لیکن دو ماہ گزرنے کے باوجود ایک ڈاکٹربھی یہاں رپورٹ نہیں کی جوکہ حکومت کی نااہلی ہے۔اس موقع پر موجود بعض عمائدین نے الزام لگایا کہ ڈاکٹر وں کے تبادلے رکوانے اور یہاں آنے سے روکنے والے ایک خاص مافیا ہے جس ے بے نقاب کیا جائے۔
.
انہوں نے دوسرے مسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ دروش کے مقام پر اوسیاکا آرسی سی پل سات مرتبہ سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ میں ٹینڈر ہوا لیکن اب تک کام شروع نہیں ہوا۔ ان کاکہنا تھاکہ یہ پل دفاعی لحاظ سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ ارسون پاس کے ساتھ ملانے کے لئے یہی واحد پل ہے جہاں سے ہیوی مشینری گزار ی جاسکتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر حیرت کا اظہارکیا کہ سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ نے اس پل کی تعمیر کے کام کا سات دفعہ ٹینڈر کرنے کے بعد منسوخ کیا۔ انہوں نے جنجریت روڈ پر ساڑھے تین کروڑ روپے کو ضیاع قرار دیتے ہوئے کہاکہ اس خطیر رقم کے خرچ ہونے کے بعد بھی سڑک کی حالت میں کوئی بہتری نہیں آئی۔ دروش میں زچہ وبچہ سنٹر میں کرپشن کا ذکر کرت ہوئے انہوں نے کہا 1964ء میں قائم شدہ اس سنٹر کو ایک مقامی ڈاکٹر اور اس کی ایل ایچ وی اہلیہ نے اپنے گھر میں قائم کرکے اس مد میں کرائے بھی وصول کررہے ہیں مگر کوئی سہولت فراہم نہیں کی جاتی اور اس سنٹر کا انچارج ایل ایچ وی بازار میں کلینک چلارہی ہے۔ انہوں نے اس زچہ وبچہ سنٹر کو پرانے بلڈنگ میں واپس منتقلی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے شاہ نگار سے لے کر جنجریت گاؤں تک ہزاروں ایکڑ قیمتی زرعی زمین کو بچانے کے لئے حفاظتی پشتوں کی تعمیر کا بھی مطالبہ کیا جوکہ تیزی سے دریا برد ہورہی ہے جبکہ دروش ٹاؤن کے دو یونین کونسلوں کو سیراب کرنے اور ایک بڑے حصے کو پینے کا پانی مہیاکرنے والی شیشی نہر کو محکمہ ایریگیشن کے سپرد کرنے (provincialize)کا پرزور مطالبہ کیا تاکہ 9کلومیٹر طویل اس نہر کی دیکھ بال اورمرمت ہوسکے جوکہ عوام کی اپنی مدد آپ سے باہر ہے۔
.
دروش کے عمائیدین نے دروش شہر کی ناقص صفائی اور دروش کی تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن کی ناکامی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اس گنجان آباد شہر میں ابھی تک پبلک لیٹرین کی سہولت فراہم نہ کرنا بھی اس کی ناکامی ہے جس سے بیماریاں پھیلنے کا حدشہ ہے۔ اسی طرح دروش شہر میں قائم پندرہ سے ذیادہ غیر قانونی اڈوں کی بندش کا مطالبہ کرتے ہوئے اس موقع پرکہا گیا کہ یہ اڈے گندگی اور ٹریفک رش کا سبب بننے کے ساتھ ساتھ سیکورٹی رسک بھی بنے ہوئے ہیں اور نہ ہی ان سے کوئی ٹیکس حکومت کے خزانے میں جمع ہوتی ہے۔ انہوں نے دروش اور اپر دیر کے درمیان من مانے کرایوں پر نظر ثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ دروش سے چترال شہر اور اپر دیر مساوی فاصلے پر واقع ہیں لیکن اپر دیر کا کرایہ ایک ہزار روپے اور چترال شہر کا کرایہ ایک سو روپے ہے۔ دروش کے عوام نے شہر میں غیر قانونی میڈیکل سٹوروں پر حکومت کی خاموشی پر بھی افسوس اور تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ یہ انسانی جانوں کے ساتھ کھیلنے کی مترادف ہے۔ انہوں نے دروش شہر کے نواحی گاؤں اوسیاک میں 2018ء کے سیلاب کے ملبے کو نہ ہٹانے اور چینلائزیشن نہ کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ دوبارہ اس اسکیل پر سیلاب آنے سے علاقے میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیل سکتی ہے۔ اس موقع پر ایک فلاحی تنظیم کے نمائندے نے کہاکہ کمشنر ملاکنڈ ڈویژن نے اس موقع پر متاثرین سیلاب کو کھانا مہیاکرنے پر امداد کے طور پر ایک لاکھ روپے کا اعلان کیا تھا لیکن دو سال گزرنے اور اس کے لئے 21ہزار روپے خرچ کرنے کے بعد بھی انہیں یہ رقم کمشنر کی طرف سے نہیں ملی ہے۔ دروش کے عوام نے پیسکو کی طرف سے میٹرریڈنگ کے بغیر بجلی کا ہوش ربا بل بھیجنے اور ادا نہ کرنے پر کنکشن کاٹ کر ان کی زندگی اجیرن بنانے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ دنوں ایک بیوہ کو 91ہزار روپے کا بل بھیج دیاتھا۔ اس موقع پر دروش کے مضافاتی علاقوں کے مسائل بھی سامنے لائے گئے۔
.
مداک لشٹ کے شیر نذیر نے مداک لشٹ روڈ کی تعمیر کا کام جلد از جلد شروع کرنے اور وہاں ایک بیسک ہیلتھ یونٹ قائم کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے لاوی پراجیکٹ پر بھی کام کی رفتار کو تیز کرنے کا مطالبہ کیا۔ ارندو کے قاری علی اکبر نے ارندو روڈ کی تعمیر میں زمین مالکان کو معاوضے کی ادائیگی سمیت علاقے میں نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع فراہم کرنے کامطالبہ کیا۔ عشریت کے مسائل بیان کرتے ہوئے روئیدار احمد ساجد نے مطالبہ کیا کہ ہائی سکول عشریت کی عمارت کی بحالی کاکام جلد از جلد شروع کیا جائے جوکہ لواری ٹنل پراجیکٹ کے اپروچ روڈ کی زد میں آگیا تھا اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی طرف سے معاوضے ملنے کے باوجود کام میں غیر ضروری تاخیر ہورہی ہے۔ انہوں نے عشریت ٹیلی فون ایکسچینج کے بحالی کابھی مطالبہ کیا۔ دمیڑسے تعلق رکھنے والے محمد اسلام نے محکمہ جنگلات کے خلاف شکایات کے انبار لگادئیے جن میں دروش میں ایس ڈی ایف او کی تعیناتی کا مطالبہ شامل تھاجس کا چارج ایک فارسٹر کودیا گیا ہے۔ انہوں نے دمیڑ کے جنگلات میں مزید پرمٹ نہ دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے دمیڑ میں بیسک ہیلتھ یونٹ اور حیوانات کے لئے ڈسپنسری قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
.
اس موقع پر خصوصی طور پر حاجی محمد شفا نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ مختلف علاقوں میں بجلی گھر بناکر بجلی کی کمی کا مسئلہ حل کرنے کے لئے حکومت نے اے کے آر ایس پی اور ایس آر ایس پی کو جو خطیر فنڈ مہیا کیا تھا، اس کی تحقیقات ہونی چاہئے کیونکہ ابھی تک بجلی کامسئلہ جوں کا توں ہے۔ انہوں نے ایس آر ایس پی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ ایک انفرادی شخصیت کے لئے ایک کروڑ 40لاکھ روپے کی لاگت سے دروش بازار میں ایک شاپنگ سنٹرقائم کیا ہے جبکہ کلدام گول اور چکدام گول میں کوئی کام بغیر ترقیاتی کاموں کا بورڈ نصب کئے ہیں جوکہ عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔ پی ٹی آئی کے مقامی رہنما حاجی گل نواز نے کہاکہ پی ٹی آئی حکومت چترال کی ترقی میں سنجیدہ اور مخلص ہے اور یہی وجہ ہے کہ گزشتہ دور میں ریزر و سیٹ پر فوزیہ کو اس وقت وزیر زادہ کو نہ صرف ایم پی اے نامزد کیا بلکہ انہیں مشیر بھی لگادیا۔ انہوں نے کہاکہ سی اینڈ ڈبلیو، ٹی ایم اے اور آر ڈی ڈی بے لگا م ادارے ہیں جن میں کرپشن حد سے بڑھ گئی ہے جہاں 10لاکھ روپے میں ٹھیکہ کا کام عملی طور پر 2لاکھ کا ہوتا ہے اور باقی کرپشن کی نذر ہوجاتی ہے۔ دروش کے عمائیدین نے پریس فورم منعقدکرنے پر چترال پریس کلب کے صدر ظہیرالدین اور ان کی ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔
drosh chitral press forum 2 1

drosh press forum chitral 12

drosh press forum chitral 13

drosh press forum chitral 14

drosh press forum chitral 9

drosh press forum chitral 7

drosh press forum chitral 6

drosh press forum chitral 4

drosh press forum chitral 2

chitral drosh press forum4 scaled

haji shifa drosh press forum chitral 2 scaled drosh press forum chitral 1 scaled

irshad mukara drosh press forum chitral 15 scaled

razitubillah drosh press forum chitral 1 scaled

chitral drosh press forum scaled

drosh press forum chitral 11

drosh chitral press forum 2 2

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
33010

دوران حمل خواتین کی ذہنی صحت کی دیکھ بھال انتہائی ضروری ہے….ڈاکٹرزہرہ ولی

بونی (چترال ٹائمزرپورٹ) ڈسٹرکٹ ہیلتھ ڈیویلپمنٹ سنٹرچترال کے زیر اہتمام پراونشل ہیلتھ سروسز اکیڈیمی پشاورکے تعاون سے تحصیل ہیڈکواٹرہسپتال بونی میں” Essential New Born Care”کے موضوع پر دو روزہ تربیتی ورکشاپ منعقدہوئی۔اس ورکشاپ میں کیٹگری ڈی ہسپتال بونی اوردوسرے ہسپتالوں کے ڈاکٹر،نرسسزاوردیگراسٹاف نے شرکت کی۔
.
اختتامی پروگرام کے مہمان خصوصی میڈیکل سپرڈنڈنٹ ٹی ایچ کیوہسپتال بونی ڈاکٹرشہزادہ فیض الملک نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مذکورہ ٹریننگ محکمہ ہیلتھ کے اسٹاف کے لئے انتہائی ضرور ی ہے جن کے انعقاد سے اسٹاف کوآگاہی کے ساتھ نئے موضوعات سیکھنے کوملے۔
.
پروگرام سہولت کارگائیکالوجسٹ ٹی ایچ کیوہسپتال بونی ڈاکٹرزہرہ ولی نے بریسٹ فیڈنگ،کم وزن والے بچوں کی وجوہات اوردیگرموضوعات پرروشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ پیدائش کے بعد، ہارمونز کی تبدیلیوں، کردار کی تبدیلی، بچے کی دیکھ بھال اور خاندانی مسائل میں مشکلات کی وجہ سے، ماؤں کو مزاج سے متعلقہ بیماریوں میں مبتلا ہونے کا زیادہ خطرہ ہو سکتا ہے۔ پیدائش کے بعد کا ڈپریشن ماں کو ان کے بچے کی دیکھ بھال کی صلاحیت اور بچوں کی جسمانی صحت، اوران کی نشوونما کے ساتھ ساتھ جذباتی اور رویے کی نشونما کو متاثر کر تی ہے۔ اس لیے پیدائش سے پہلے اور پیدائش کے بعد کی مدت کے دوران خواتین کی ذہنی صحت کی دیکھ بھال کرنا بہت ضروری ہے۔
.
ڈپٹی ڈائریکٹر ڈسٹرکٹ ہیلتھ ڈیویلپمنٹ سنٹرچترال ڈاکٹرارشاد احمد نے تما م شرکا کا شکریہ اد اکیا۔
پروگرام کے آخرمیں مہمان خصوصی ڈاکٹرشہزادہ فیض الملک،ڈاکٹرسردارنواز ودیگرسینئرڈاکٹرزنے شرکائے ورکشاپ میں سرٹیفکیٹس تقسیم کیں۔
dhdc chitral booni training scaled

dr zuhara scaled

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
33000

کوراغ کے مقام پر سوزوکی اورفلائنگ کوچ میں‌تصادم، آٹھارہ مسافرزخمی

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) اپر چترال کے کوراغ کے مقام پر چترال شہر سے بونی جانے والی فلائنگ کوچ اور بونی سے چترال آنے والی سوزوکی جیپ میں تصادم کے نتیجے میں اٹھار ہ سے زائد مسافر زخمی ہوگئے جن میں تین کی حالت نازک بتائی جاتی ہے جن میں سوزوکی ڈرئیور عدنان مراد ساکنہ کارگین مستوج شامل ہیں۔ زخمیوں میں سوزوکی جیپ کے مالک زار ولی شاہ ذاہد اور ان کی بیٹی ساکن کارگین شامل ہیں۔ فلائنگ کوچ کے مسافروں کو تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال بونی میں داخل کئے گئے ہیں جن میں سے بعض کو ابتدائی طبی امداد کے بعد فارغ کردئیے گئے جبکہ شدید زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال چترال میں داخل کئے گئے۔ فلائنگ کوچ کے زخمیوں میں عبدالحمید ولد عبدالواحد ساکنہ کوشٹ، فرید احمد ایڈوکیٹ ولد نذیر احمد ساکن بروز، شجاعت احمد ولد رحمت وزیر ساکن بکرآباد، محمد صادق ولد محمد نظار ساکن کوراغ، شمس الدین ولد غازی خان ساکن میراگرام نمبر 2، ڈرائیور حضرت یوسف ولد اکبر خان نغر دروش شامل ہیں۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق بونی تھانہ میں‌ سوزوکی ڈرائیورکے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے .
flyingcoach accident kuraghPosted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged

32978

کروناوائرس کا خدشہ، انتظامیہ کی ضلع کے چارمقامات پر مسافروں کی اسکریننگ کا فیصلہ

Posted on

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) ملک میں کرونا وائرس سے متاثر افراد کی تعداد میں اضافے کے پیش نظر حفاظتی اقدامات لیتے ہوئے لویر چترال کے ڈپٹی کمشنر نوید احمد نے ضلعے میں داخل ہونے کے چار مقامات لواری ٹنل، ارندو بارڈر، ارسون اور چترال ایر پورٹ پر ضلعے میں داخل ہونے والے مسافروں کی اسکریننگ کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اس وائرس سے متاثرہ کوئی شخص یہاں بیماری کے پھیلانے کا باعث نہ بن سکے۔ ذرائع کے مطابق ان مسافروں کی اسکریننگ کی جائے گی جن میں کروناوائرس سے متاثر ہونے کے علامات میں کوئی ایک علامت پائی جائے جن میں بخار اور ہائی ٹمپریچرکے ساتھ کھانسی اور زکام شامل ہیں۔ فیصلے کے مطابق لواری ٹنل سے چترال میں داخل ہونے والوں کی اسکریننگ بیسک ہیلتھ یونٹ عشریت میں، ارندو بارڈر کے مسافروں کی بیسک ہیلتھ یونٹ ارندو، ارسون بارڈر کے مسافروں کا تحصیل ہیڈکوارٹرز ہسپتال دروش اور ہوائی جہاز سے آنے والے مسافروں کا ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال چترال میں ہوگی۔ چترال ضلع کے ڈپٹی کمشنر شاہ سعود نے گلگت بلتستان کے شندور سے آنے والے مسافروں کی اسکریننگ کرانے کا فیصلہ کیا ہے جس کا قریب ترین ہسپتال رورل ہیلتھ سنٹر مستوج ہے۔ درین اثناء لویر چترال کے ڈپٹی کمشنر نوید احمد نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لئے ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر ضروری عوامی اجتماعات اور سفر سے گریز کیا جائے اور اس حوالے سے افواہوں اور غیر مستند خبروں کے ذریعے افراتفری پھیلانے سے صورت حال بگڑ سکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کرونا وائرس سے انفرادی طور پر بچاؤ کے لئے دئیے گئے اختیاطی تدابیر پر مکمل عمل کیا جائے۔
public notice for corona virus chitral

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
32975

چترال میں ٹیلی نارموبائل کمپنی کی ناقص سروس کے خلاف احتجاجی مظاہرہ، ایک ہفتے کی ڈیڈ لائن

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) ٹیلی نار موبائل فون کمپنی کی گزشتہ کئی سالوں سے چترال میں انتہائی ناقص سروس سے تنگ صارفین نے جمعہ کے روز اتالیق چوک چترال میں ایک احتجاجی جلسہ منعقد کیا جس سے معروف عالم دین اور شاہی بازار مسجد کے خطیب مولانا اسرار الدین الہلال، جماعت اسلامی یوتھ کے صدر وجیہ الدین، تجار یونین کے صدر شبیر احمد خان، پی ٹی آئی کے ضلعی جنرل سیکرٹری امین الرحمن، ڈرائیورز یونین کے صدر صابر احمد ، مولانا جاوید السنت و الجماعت ودیگرنے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے بار بار توجہ دلانے کے باجود سروس کی معیارمیں بہتری نہ لانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ چترال میں 92فیصد سے ذیادہ موبائل فون کے صارفین ٹیلی نار استعمال کرتے ہیں لیکن اس کے باوجود سروس کو بہتر کرنے کی طرف توجہ نہ دینے ہزاروں صارفین کے ساتھ مذاق ہے جسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ ٹیلی نار کمپنی نے اپنی سروس کو بہتر بنانے کی بجائے ناقص سروس کی نشاندہی کرنے والے چترا ل کے ایک سینئر صحافی سیف الرحمن عزیز کے خلاف عدالت میں مقدمہ دائر کرنے پر ٹیلی نار کمپنی کی مذمت کی۔ انہوں نے ٹیلی نار کمپنی کو سروس کی بہتری کے لئے ایک ہفتے کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہاکہ اگر سروس کو بہتر نہ بنایا گیا تو اس کمپنی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ جاری رکھیں گے۔ مقرریں نے ڈپٹی کمشنر چترال سے ٹیلی نار کے ذمہ داروں کو بلواکر سروس کی بہتری کیلئے ہدایت دینے کا بھی مطالبہ کیا۔بصورت دیگر اگلے جمعے کے بعد بھرپوراحتجاج کیلئے لائحہ عمل طے کیا جائیگا.
chitral protest against telenor service1

chitral protest against telenor service
chitral protest against telenor service5

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
32959

گرلز کالج دروش میں‌کلاسوں‌اورچترال میں‌مسقبل بورڈ کے قیام کویقینی بنایاجائے..جمعیت طلباء اسلام

Posted on

چترال(نمائندہ چترال ٹائمز)جمعیت طلباء اسلام ضلع لوئر چترال کے زیر اہتمام طلبہ کنونشن ٹاون ہال چترال میں منعقد ہوا۔کنونشن سے جمعیت علماء اسلام کے سینئر نائب امیر قاری جمال عبدالناصر، سابق سینئر نائب صدر جمعیت طلباء اسلام صوبہ کے پی کے حافظ اظہر اقبال، عبدالحلیم صدر جے ٹی آئی چترال اور اسدالرحمان ڈپٹی سیکرٹری جے ٹی آئی چترال نے خطاب کیا جبکہ اسٹیج کے فرائض کرم الہی ڈپٹی سیکرٹری دوئم نے انجام دیا
عبدالناصر نائب صدر جے ٹی آئی چترال نے قرارداد پیش کیا اس قرارداد کے زریعے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ صوبائی حکومت گرلز ڈگری کالج دروش میں آسامیوں کی سلیکشن کرکے کلاسوں کا باقاعدہ آغاز کرے۔ قرارداد میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ گرلز ڈگری کالج چترال اور بوائز ڈگری کالج کے طلبہ و طالبات کیلئے مزید بسوں کی منظوری دی جائے۔ایک اور قرارداد میں بوائز ڈگری کالج چترال میں زیر تعمیر مسجد کیلئے صوبائی حکومت سے فنڈ کا مطالبہ کیا گیا اور چترال میں مستقل طور پر بورڈ کے قیام کا بھی مطالبہ کیا گیا۔
کنونشن میں یونیورسٹی آف چترال، ڈگری کالج چترال و دیگر کالجز اور مدارس کے طلباء نے بڑی تعداد میں شرکت کیں۔مولانا سمیع الحق کے دعاء کلام سے کنونشن اختتام پزیر ہوا۔
jamiat tulba chitral convention 1

jamiat tulba chitral convention 2 1

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
32952

پشاور؛ جامعہ اسلامیہ دارالعلوم سرحد میں سالانہ دستارِ فضیلت کانفرنس و ایوارڈ تقریب کا انعقاد

Posted on

پشاور(نادرخواجہ) جمعیت علما اسلام چترال کے رابطہ کمیٹی حلقہ پشاور کے زیر اہتمام جامعہ اسلامیہ دارالعلوم سرحد میں سالانہ دستارِ فضیلت کانفرنس و ایوارڈ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت پشاور کے مختلف مدارس سے علم کی تکمیل کرنے والے 65 چترالی علما،حفاظ اور قرا کی دستار بندی کی گئیِ،جبکہ تقریب میں پشاور کی مختلف یونیورسٹیز سے 45 ماسٹر ڈگری ہولڈر کے درمیان ایوارڈ تقسیم کئے گئے۔ اس موقع پر چترال کے معتبرات،مولانا محمد الیاس،قاضی محمد نسیم، صادق امین،نادر خواجہ،عطا الرحمن عدیم و دیگر بھی موجود تھے۔سالانہ تقریب دستاربندی سے جے یو آئی اضلاع اپر اور لوئیر چترال کے آمرا حضرت مولانا عبد الرحمن،حضرت مولانا شیر کریم شاہ اور بزرگ عالم دین مولانا حفیظ الرحمن سمیت دیگر علما اور مقرررین نے خطاب کیا۔ مقررین نے کہاکہ اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے عوام کو چاہئے کہ وہ ملک میں نظام اسلام کے نفاذ کیلئے کوششیں تیز کردیں،انہوں نے کہاکہ میراجسم میری مرضی جیسے نعروں کے ہم بھر پور مذمت کرتے ہیں انکاکہناتھاکہ دین اسلام میں جس طرح خواتین کو مردہ وحیا کا درس دیاہے اس پر عمل پیر اہوکردین دنیادونوں میں ترقی کرسکتے ہیں،مولانا عبدالرحمن نے فارغ تحصیل ہونیوالے علما وحفاظ کرام کو متوجہ کرتے ہوئے کہاکہ وہ معاشرے میں آمن محبت اور بھائی چارے کوفروغ دیں اور اسلامی اصولوں پر عمل پیر اہوکر عملی کردار اداکریں۔انہوں نے کہاکہ چترال دورافتادہ علاقہ ہے لیکن ہمارے علاقے کے لوگ اپنے بچوں کو ملک کے طول وعرض میں قائم مدرسوں میں داخل کرکے انکے اخراجات برادشت کرتے ہیں ہم ان والدین کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں،علما نے کہاکہ وہ دین پر عمل پیراہوکر ہی ہم اسلامی جمہوریہ پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرسکتے ہیں۔آخر میں مہمانان گرامی نے فارغ ہونیوالے علما وحفاظ کرام میں اسناد اور شیلڈز تقسیم کئے۔اس موقع پر چترال سے تعلق رکھنے والے شہری کثیر تعدادمیں موجود تھے۔آخر میں رابطہ کمیٹی کے امیر مولانا محمد عمر فیضی نے کہا کہ ہر سال رابطہ کمیٹی کے زیر اہتمام یونیورسٹیوں،کالجزاو ر مدرسوں سے فارغ ہونیوالے طلبہ کی حوصلہ آفزائی کیلئے اس طرح پروگرام منعقدہ کرائینگے۔ پروگرام کی نظامت مولانا احسان الحق نیادا کی اورمولانا ہدایت الحق نے اختتامی دعاکی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
32942

چترال میں خودکشی کی بڑھتی ہوئی رجحان کے پیش نظر ڈی سی آفس میں کنٹرول روم کا قیام

Posted on

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) چترال کے خواتین میں خود کشی کی بڑھتی ہوئی رجحان کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ چترال نے آغا خان ہیلتھ سروس پاکستان کی معاونت سے ڈی سی آفس میں ایک کنٹرول روم قائم کیا ہے جس میں چوبیس گھنٹے ان خواتین کے لئے ہیلپ لائن کا کام دے گا جوکسی وجہ سے خودکشی کرنے کے حالات سے دوچار ہوں تاکہ ان کو بروقت گائیڈنس اور مدد مہیا کرکے ان کو اس انتہائی قدم سے بچایا جاسکے۔ جمعہ کے روز ڈی۔سی آفس میں مفاہمتی یاد داشت (ایم او یو) پر دستخط کرنے کی تقریب منعقد ہوئی جس کے تحت اے کے ایچ ایس پی ضلعی انتظامیہ کو تیکنیکی معاونت اور ماہرنفسیات کی سہولیات فراہم کرے گی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر چترال نوید احمد نے کہاکہ خودکشی کی انتہائی قدم اس وقت رونما ہوتی ہے جب مختلف النوع مشکلات میں گھیرے ہوئے خواتین کو شنوائی کا کوئی جگہ میسر نہ ہو جبکہ اس نوعیت کی پلیٹ فارم اور سہولت کی فراہمی سے خودکشی کی کئی اندوہناک واقعات کو رونماہونے سے روکا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایک انسان کی جان بچانا پوری انسانیت کی جان بچانے کے مترادف ہے اور یہی بات اس ہیلپ لائن سنٹر کے قیام میں کارفرما ہے جہاں خواتین تعینات کردئیے گئے ہیں تاکہ کال کرنے اور مدد ورہنمائی طلب کرنے والے خواتین کو کسی جھجک کا سامنا نہ ہواور ساتھ ان کی ذاتی زندگی سے پردہ بھی نہ اٹھ سکے۔ انہوں نے کہاکہ غلط اور فیک کال کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ ہیلپ لائن کا نمبر 413858ہے جس پر دن رات کسی بھی وقت کال کیا جاسکتا ہے۔ اس موقع پر اے کے ایچ ایس پی کے خیبر پختونخوا پنجاب ریجن کے ریجنل ہیڈ معراج الدین نے بھی اپنے ادارے کی طرف سے ایم او یو پر دستخط کیا جبکہ ضلعی انتظامیہ کی طرف سے ڈپٹی کمشنر نے دستخط کیا۔ معراج الدین نے کہاکہ خودکشی نئی رونما ہونے والی ہیلتھ ایشو ہے جس میں آگہی اور کونسلنگ کی فقدان کا مسئلہ درپیش ہے۔ انہوں نے اس سلسلے میں اپنے ادارے کی طرف سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ اس موقع ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر چترال حیات شاہ،پرپریذیڈنٹ ریجنل کونسل لوئر چترال ڈاکٹرریاض حسین،ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر لوئرچترال شہزاداحمد،ڈی ایس پی ہیڈکواٹرچترال محی الدین،ٹیکوپراجیکٹ کواڈرینٹرانوربیگ،ڈی ایچ او چترال ڈاکٹر مجیب الرحمن اوردیگرموجود تھے۔

akhsp and district administration chitral established control room 4

akhsp and district administration chitral established control room 2
akhsp and district administration chitral established control room 5

akhsp and district administration chitral established control room 3 scaled

akhsp and district administration chitral established control room 6 1

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
32933

اپر چترال؛ پاکستان برفانی چیتے اور ایکو سسٹم پروٹیکشن پروگرام کا پہلا ایل سی سی جائزہ اجلاس

Posted on

بونی(چترال ٹائمزرپورٹ) اپر چترال میں پاکستان برفانی چیتے اور ایکو سسٹم پروٹیکشن پروگرام کا پہلا ایل سی سی جائزہ اجلاس چیئرمین شاہ سعود، ڈپٹی کمشنر اپر چترال کی صدارت میں بونی میں منعقد ہوا۔ کمیٹی کے دیگر ممبران میں اسسٹنٹ کمشنر مستوج، ڈسٹرکٹ ڈائریکٹر لائیوسٹاک، ڈائریکٹر زراعت، سب ڈویژننل فارسٹ آفیسر وائلڈ لائف ڈویژن، رینج آفیسر بونی جنگلات کی حد، اسسٹنٹ ڈائریکٹر این ٹی ایف پی، اے کے آر ایس پی بونی کے سربراہ، اورتورکہواورتریچ ویلیز کے کمیونٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کے بعد چترال کے سنو لیپرڈ فاؤنڈیشن (ایس ایل ایف) کے ریجنل پروگرام منیجر شفیق اللہ خان نے اجلاس میں شرکت کرنے پر تمام شرکا خیر مقدم اوراُن کا شکریہ ادا کیا۔ پی ایس ایل ای پی کے نیشنل پروگرام منیجر جعفر الدین،اور ڈپٹی ڈائریکٹر ایس ایل ایف نے پاور پوائنٹ پریزنٹیشن کے ذریعہ شرکاء کے ساتھ 2020 کا سالانہ ورک پلان شیئر کیا۔ انہوں نے اس منصوبے میں ہونے والی تمام مجوزہ سرگرمیوں کی جامع وضاحت کی۔ آر پی ایم نے فورم کے ساتھ سال 2019 کے پیشرفت کا جائزہ شیئر کیا۔ انہوں نے ویلی کنزرویشن اینڈ پائیدار ترقیاتی تنظیم (وی سی ایس ڈی او) کے قیام میں حاصل کارناموں اور بقیہ دلچسپی رکھنے والے کچھ عناصر کے ذریعہ منصوبے پر عمل درآمد میں درپیش رکاوٹوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ اس کے بعد این پی ایم نے ورک پلان کے نفاذ میں درپیش چیلنجوں کو اُجاگر کیا اور ضلعی انتظامیہ سے تعاون کی کوشش کی۔ ڈپٹی کمشنر اپر چترال شاہ سعود نے اس منصوبے کے لئے اپنی مکمل مدد کی یقین دہانی کراتے ہوئے پروگرام کو نہ صرف برفانی چیتے بلکہ پورے ماحول کے لئے فائدہ مند قرار دیا۔ انہوں نے عورتوں کی شرکت پر زور دیا کیونکہ وہ براہ راست پہاڑی اور دور دراز کے علاقوں میں گھریلو سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ برادری کے نمائندوں نے”خانہ بدوشوں“ یا”گجر“ کی نقل و حرکت کو باقاعدہ بنانے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ ان کے قیمتی پودوں اور جانوروں کے تحفظ کو مؤثر طریقے سے محفوظ کیا جاسکے۔ فورم کے تمام اسٹیک ہولڈرز نے برفانی چیتے اور اس کے پورے ماحولیاتی نظام کے تحفظ کے لئے متوقع مداخلتوں میں گہری دلچسپی لی۔ اجلاس چیئرمین کے شکریہ کے ساتھ ختم ہوا اور زمینی حقائق کا اندازہ لگانے کے لئے اپریل میں تریچ وادی میں آئندہ اجلاس طے کیا گیا۔
slf upper chitral breafing4
SLF upper chitral meeting 2 3 scaled

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
32925

ٹی ایم اے چترال کے ٹی او آئی نورنواز کے تبادلے اورمقامی انجینئرنگ کی پوسٹنگ کا خیرمقدم

Posted on

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) آل گورنمنٹ کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن ضلع چترال کے صدر نور احمد، جنرل سیکرٹری فضل الرحمن اور دوسرے ٹھیکہ داروں سیف الرحمن، محمد ولی شاہ، محمد شریف اور دوسروں نے کہا ہے کہ تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن چترال کے تحصیل افیسر انفراسٹرکچر نور نواز خان کے تبادلے اور مقامی انجینئر کی پوسٹنگ کا خیر مقدم کرتے ہوئے صوبائی وزیر کامران بنگش اور معاون خصوصی برائے وزیر اعلیٰ وزیر زادہ اور چترال سے ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمن کا شکریہ ادا کیا ہے کہ انہوں نے چترال کے ٹھیکہ دار برادری کے لئے ٹینڈروں میں آسانی پیدا کی اور ان کے مطالبے پر انجینئر نور نواز کا تبادلہ بھی کرادیا۔ جمعہ کے روز چترال میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز اسرار الدین نامی ایک ٹھیکہ دار نے چند ملازمت پیشہ افراد اور دکانداروں کو ساتھ لے کر نورنواز خان کے حق میں بیان بازی کی مذمت کرتے ہیں ا ور ان کے روئیے سے یہ بات عیاں ہوگئی ہے کہ مذکورہ ٹھیکہ دار اس ٹرانسفر شدہ انجینئر کو واپس لانا چاہتے ہیں تاکہ اپنے مفادات ان سے حاصل کرسکے۔ انہوں نے کہاکہ نور نواز خان کافی عرصے سے چترال میں تعینات تھے اور اب ان کاچترال سے تبادلہ ضروری ہوگئی تھی۔انہوں نے انجینئر سیف الرحمن کے خلاف ان نام نہاد ٹھیکہ داروں کی ہرزہ سرائی اور بے بنیاد الزام کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ وہ اپنی دیانت داری اور پیشہ ورانہ قابلیت کے ساتھ ساتھ فرض شناسی کے لئے مشہور ہے اور چترال میں سب کو قابل قبول ہے۔ انہوں نے کہاکہ نورنواز خان کی حمایت میں جو لوگ اپنے آپ کو ٹھیکہ دار ظاہر کرکے پریس کانفرنس کررہے تھے، ایک کے سوا کوئی ٹھیکہ دار نہیں تھا بلکہ ان میں ایک ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ اور دوسرا محکمہ بلدیات کا کلاس فور ملازم تھا۔ انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت کی طرف سے ڈبل انویلپ ٹینڈر کے طریقہ کار کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ اس سے محکمہ جات کو ذاتی پسند وناپسند کی بنیاد پر ٹھیکے بندر بانٹ کا موقع ملتا ہے جس سے حکومتی خزانے کو زبردست نقصان لاحق ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ ٹھیکہ دار برادری اس ناانصافی کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں رٹ بھی دائر کرے گی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
32919

تمام تعلیمی ادارے بمشول مدارس پندرہ دنوں‌کیلئے بند، میٹرک امتحانات بھی ملتوی

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ )‌ ملک میں کرونا وائرس کی پھیلتے ہوئے واقعات کے پیش نظر صوبائی کبینٹ خیبرپختونخوا نے پندرہ دنوں کیلئے تمام تعلیمی اداروں‌، بمشول مدارس کو بند کرنے کے احکامات جاری کی ہے اورساتھ کسی بھی قسم کی پبلک اجتماعات پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے. کابینہ اجلاس میں تمام فیسٹولزاورجیلوں‌میں‌ملاقاتیں بھی معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے . اسی طرح تمام ہاسٹلز بھی بند کرنے کے احکامات ہیں‌، اورشادی بیاہ ودیگر تقریبات کوبھی کم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے .
دریں اثنا پشاوربورڈ کے زیراہتمام میٹرک کے امتحانات بھی پندرہ دنوں‌کیلئے ملتوی کردئے گئے ہیں.
notification corona viruse

notification corona virus

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
32913

تحریک حقوق عوام اپر چترال کی وفد کا وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی وزیرزادہ سے ملاقات

Posted on

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ )‌تحریک حقوق عوام اپر چترال کے ایک وفد نے وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیر زادہ سے ان کے دفتر میں ایک تفصیلی ملاقات کی۔ ملاقات میں اپر چترال کے تمام مسائل کے حوالے سے وفد نے وزیر زادہ کو تفصیلی بریفننگ دی۔ سب سے پہلے اپر چترال میں بجلی کی ناروا لوڈ شیڈنگ کے سلسلے میں بحث ہوئی اور معاون خصوصی نے وزیر اعلیٰ اور چیرمین پیسکو سے بات کرکے جلد از جلد عوام کو ریلیف دینے کی یقین دہانی کرائی۔ اس کے بعد اپر چترال کے لیے الگ گرڈ اسٹیشن زیر بحث آیا جس کے بارے میں وزیر زادہ نے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ اپر چترال کے لیے گرڈ اسٹیشن منظورہو چکا ہے اور بہت جلد اس پر کام شروع کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ ریشن پاور ہاؤس کے بارے میں اپڈیٹ کرتے ہوئے وفد سے وعدہ کیا کہ اس جولائی کے مہینے میں وزیر اعلیٰ کو لے کر ریشن پاور ہاؤس سے بجلی کی سپلائی کا افتتاح کرینگے۔
.
وفد نے بونی تورکہو روڈ اور بونی مستوج روڈ پر کام کے حوالے سے مطالبہ کیا تو بتایا گیا کہ تورکہو روڈ کیلئے 23 کروڑ روپے ریلیز ہو چکے ہیں اور کام شروع کیا گیا ہے۔ اس پر کام مزید تیز کرنے کیلئے متعلقہ افسران سے بات کی۔ بونی مستوج روڈ کے حوالے سے بتایا کہ یہ سی۔پیک کا حصہ ہے اور اس سلسلے میں 3 دن بعد وزیر مواصلات مراد سعید سے میٹنگ شیڈول ہے اور انشاللہ بہت جلد کام شروع کیا جائے گا۔ وفد نے اپر چترال میں 3G سروس شروع کرنے کے حوالے سے مطالبہ کیا تو وزیر زادہ نے متعلقہ حکام کو بلا کر ہدایات جاری کیں اور اپر چترال کو 3G سروس کی لسٹ میں شامل کروادیا۔ مشیر نے مزید بتایا کہ انہیں اس سال پن بجلی گھروں کے کافی پروجیکٹس مل چکے ہیں۔ اور انفارمیشن سیکرٹری تحریک حقوق عوام پرویز لال کی خصوصی درخواست پر ان میں سے ایک میگا واٹ کا بجلی گھر ہیڈکوارٹر بونی میں رکھیں گے۔ آخر میں تحریک حقوق عوام اپر چترال کے وفد نے معاون خصوصی کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے انتہائی دلچسپی سے وفد کے تمام مطالبات کا مثبت جواب دیا۔ وفد میں پرویز لال انفارمیشن سیکرٹری تحریک حقوق عوام، عبد اللہ جان جنرل سیکرٹری تحریک حقوق عوام، بابر علی ، محمد ارشاد، اور امتیاز بونی شامل تھے۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
32909

تعزیت کیلئے جانے والی گاڑی کوسنوغرکے مقام پر حادثہ، ایک شخص جان بحق سات افراد زخمی

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) جمعرات کی صبح اپر چترال کے کوشٹ گاؤں سے سنوغر جانے والی جیپ کو سنوغر کے قریب پہنچنے پر حادثہ پیش آنے سے ایک شخص جان بحق جبکہ ایک ہی خاندان کے سات افراد زخمی ہوگئے جن میں ماں باپ سمیت بچے اور بچیاں شامل ہیں۔ چترال پولیس کے مطابق ڈرائیور شہزادہ عمران ولد محمد شریف اپنے فیملی کو لے کر تعزیت کے لئے سنوغرجارہا تھاکہ ان کی گاڑی حادثے سے دوچار ہوئی جس کے نتیجے میں محمد ظاہر خان جان بحق ہوئے جبکہ شہزادہ عمران کی بیوی فوزیہ، بیٹی سونیہ اور دوسرے رشتہ دار غفور حیات ولد حیات، توقیر خان ولد مراد، ناہیدہ زوجہ سمیع اللہ زخمی ہوگئے جنہیں تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال بونی میں داخل کئے گئے ہیں۔ پولیس کے مطابق حادثہ کی وجہ غفلت ہے جس پر ڈرائیور کے خلاف دفعہ 279کے تحت مقدمہ دائر کی گئی ہے۔
jeeb accident near sonoghur mastuj chitral scaled

sonoghur jeebaccident scaled

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
32893

ایس آرایس اپی کے زیراہتمام سنٹینیل ماڈل ہائی سکول چترال کی سولرائزیشن منصوبے کا افتتاح

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز) فیڈرل ریپبلک آف جرمنی کی مالی معاونت سے ایس آر ایس پی کے زیر اہتمام پاترپ فاونڈیشن کے تحت چترال کی سب سے قدیم درسگاہ گورنمنٹ سینٹینل ماڈل سکول چترال کی سولرائزیشن کی منصوبے کا افتتاح کیا گیا جس پر 4.3میلین روپے لاگت آئے گی۔ جمعرات کے روز سکول میں منعقدہ تقریب میں ڈپٹی کمشنر چترال نوید احمد، جرمن سفارت خانے کے فرسٹ سیکرٹریز میرین فینگیز اور لورینز سٹریٹمیٹر اور ایس آر ایس پی کے چیف ایگزیکٹیو افیسر شہزادہ مسعود الملک، محکمہ تعلیم اور دوسرے محکمہ جات کے افسران اور سول سوسائٹی کے نمائندے اور معززین شہر نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
.
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر چترال نوید احمد نے سکول کی سولرائزیشن پراجیکٹ کو سراہتے ہوئے کہاکہ اس کا تعلق بیک وقت تعلیم اور قابل تجدید توانائی کے شعبوں سے ہے اور سکول کی بہتری میں اضافے کا باعث ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ چترال ایک منفرد تاریخی، جغرافیائی اور ثقافتی اہمیت کا حامل علاقہ ہے جہاں مثالی امن وامان موجود ہے۔ انہوں نے کہاکہ ٹورزم کے شعبے کو ترقی دینے کے لئے خصوصی اقدامات کئے جارہے ہیں اور جرمنی سمیت دیگر ممالک کے سیاحوں کو یہاں آنے کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ انہوں نے چترال کی ترقی میں ایس آر ایس پی کی کردار کو نہایت اہمیت کا حامل قرار دے دیا۔ جرمن ایمبیس کے فرسٹ سیکرٹری لورینز سٹریٹمیٹرنے کہاکہ اس سکول کی تاریخی حیثیت کے بارے میں جان کر خوشی ہوئی جوکہ اس علاقے کی ترقی میں کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے طلباء پر زور دیتے ہوئے کہاکہ وہ اس قوم کے مستقبل ہیں اور یہ تعلیم کا شعبہ ہے جس کے ذریعے ہی تبدیلی ممکن ہے اور طلباء کو چاہئے کہ وہ اس موقع سے بھر پور فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیاکہ سولرائزیشن کے نتیجے میں بچت کو سکول کی ترقی اور معیار کو بڑہانے پر خرچ کیا جائے گا۔
.
ایس آر ایس پی کے چیف ایگزیکٹیو افیسر شہزادہ مسعود الملک نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاترپ فاونڈیشن میں فیڈرل ریپبلک آف جرمنی کی مالی تعاون سے چترال میں گزشتہ کئی سالوں سے حکومت کی ترجیحات اور علاقے کی پسماندگی کو مدنظر رکھتے ہوئے ارندو اور دمیل میں 56کلومیٹر سڑکیں تعمیر کی اور 16سرکاری سکولوں کے عمارات کی مکمل طور پر بحالی کی اور ارندو میں بزنس سنٹر کی عمارت تعمیر کی جبکہ ارسون روڈ پر اب کام جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ 1920ء کی دہائی سے یہ تاریخی سکول چترال کی ترقی میں کردار ادا کرتے ہوئے علاقے کی سوشل انڈیکٹرز کی بہتری میں کردار ادا کی ہے۔ لائیولی ہڈ پروگرام کے تحت بھی جرمن حکومت کی مالی معاونت سے چترال کے مختلف علاقوں میں ترقیاتی کام پایہ تکمیل کو پہنچ گئے جبکہ اس سکول کے لئے گراونڈ کی تعمیر میں بھی جرمنی کی مالی معاونت شامل رہی۔ شہزادہ مسعود الملک نے صوبائی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ شمالی وزیرستان سے لے کر بروغل تک کام کرنے میں صوبائی حکومت نے ایس آرایس پی کی استعداد کار کو بڑہانے میں مدد فراہم کی جبکہ سیکورٹی ایجنسیز نے مشکل حالات میں اس ادارے کو رہنمائی اور معاونت فراہم کی۔ اس سے قبل سینٹینل ماڈل سکول چترال کے وائس پرنسپل شاہد جلال نے کہاکہ یہ سکول اپنی تاریخی حیثیت اور محل وقوع کے اعتبار سے تعلیمی، ثقافتی اور کھیلوں کی سرگرمیوں کا مرکز ومحور بن چکا ہے اور یہاں سولرائزیشن کے ذریعے بجلی کی منقطع نہ ہونے والی سپلائی ضروری تھی۔ اس موقع پر ایس آر ایس پی کے سینئر بورڈ ممبر احسان اللہ خان، لیزان افیسر جاوید خان، پروگرام منیجر محمد شاہ، کرنل سلمان، ایس آر ایس پی چترال کے ریجنل پروگرام منیجر طارق احمد، پاترپ پراجیکٹ چترال کے پراجیکٹ منیجر خادم اللہ، اے سی چترال عبدالولی خان، ایڈیشنل اے سی شہزاداحمد، ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹرز محی الدین اور دوسرے موجود تھے۔
srsp program3

DC chitral naveed ahmad addresing gcmhs chitral

srsp program

srsp program chitral

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
32884

ٹی.او.آئی نورنوازکے خلاف کرپشن کے الزامات من گھڑت اوربے بنیاد ہیں..ٹھیکہ داربرادری

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) چترال کے کنٹریکٹرز صلاح الدین ،اسرار الدین ،کفایت اللہ ، سرفرازالدین، شجاع ، اصلاح الدین وغیرہ نے ٹی او آئی نور نواز کے خلاف بعض ٹھیکیداروں کی طرف سے لگائےگئے کرپشن کے الزامات کو من گھڑت بے بنیاد اور حقیقت کے بالکل بر عکس قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے ۔ کہ اسے دوبارہ ٹی ایم اے چترال میں اپنے پوسٹ پر واپس لایا جائے ۔ چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتےہوئے انہوں نے کہا ۔ کہ ٹی او آئی نور نواز ایک دیانتدار اور ایماندار آفیسر ہیں ۔ جس نے ہمیشہ اپنی سرکاری ذمہ داریوں کو پوری دیانتداری کے ساتھ انجام دی ۔ اور کرپشن کو اپنے پاس نہ پھٹکنے دی ۔ نور نوازنےگولین پراجیکٹ کے حوالے سے انکوائری کا آغاز کیا ۔ جس کی وجہ سے اسے راستے سے ہٹانے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ٹی ایم اے کے اندر جعلی دستخطوں سے نوے لاکھ روپے کی کرپشن کی گئی ہے ۔ جس کی انکوائری ہونی چائیے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ٹی او آئی نور نواز کو سنے بغیر اس کا تبا دلہ کرنا زیادتی اور نا انصافی ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ۔ کہ وہ نور نواز کی حمایت نہیں کرتے ۔ بلکہ نا انصافی کے خلاف میدان میں آئے ہیں ۔ اگر نور نواز بھی کرپشن میں ملوث ہے ۔ تو اس کے خلاف بھی کاروائی کی جائے ۔ تاہم ہمیں یقین ہے ۔ کہ وہ ایک دیانتدار آفیسر ہیں ۔ اور وہ کرپشن سے پاک ہے ۔
contractors chitral pressconfrence2 scaled

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
32880

چترال سکاوٹس کی کاروائی، 39 کلوگرام ہیروئن برآمد ، ملزمان گرفتار

چترال (چترال ٹائمزرپورٹ‌) چترال سکاوٹس نے افغانستان سے بھاری مقدار میں ہیروئن چترال سمگل کرنے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے ملزمان کو گرفتارکرلیا ہے. زرائع کے مطابق چترال سکاوٹس کے گبورچیک پوسٹ پر تعینات جوانوںنے گرم چشمہ کے رہائشی صاحب نادر ولد عبد القیوم، افضل امان ولد افضل خان ساکنان گفتی اورصلاح الدین ولد حکیم خان ساکن برزین کے سامان سے 39کلوگرام ہیروئن برآمد کرلیا ہے. اورملزمان کو ضروری کاروائی کے بعد پولیس کے حوالہ کیا جارہاہے ، ذرائع کے مطابق چترال میں ابتک پکڑے جانے والی ہیروئن میں‌یہ سب سے بڑی مقدار ہے. چترال کے مختلف مکاتب فکر نے چترال سکاوٹس کی اس اقدام کو سراہا ہے.اورچترال کے نوجوان نسل کو تباہی سے بچانے پرچترال سکاوٹس کے اعلیٰ‌حکام کا شکریہ ادا کیا ہے.

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
32867

پی ڈی کی نااہلی یا حکومتی ناکامی، چترال یونیورسٹی کیلئے لگائی گئی سیکشن فورختم کردیا گیا

Posted on

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) چترال یونیورسٹی کیلئے گرم چشمہ روڈ سے ملحق سین کے مقام پر زمین کی خریداری کیلئے لگائی گئی سیکشن فورکوختم کردیا گیاہے، زرائع کے مطابق ڈپٹی کمشنر/کلیکٹرلینڈایکوزیشن لوئرچترال نے ایک مراسلہ کے زریعے حکام بالاکو اگاہ کیا ہے کہ2اکتوبر2017 کو چترال یونیورسٹی کیلئے سین کے مقام پر چارسوکنال زمین کی خریدارای کیلئے سیکشن فورلگایا گیا تھامگردوسال سے زیادہ عرصہ گزرنے کے باوجود یونیورسٹی انتظامیہ زمین مالکان کو ادائیگی کیلئے مطلوبہ رقم مہیاکرنے سے قاصررہی۔ جبکہ ہائیرایجوکیشن کی طرف سے جاری ایک مراسلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ادارہ کی طرف سے یونیورسٹی کیلئے سیدآباد کے مقام پر 166.02کنال زمین پہلے سے مہیا کی جاچکی ہے۔ لہذا مذکورہ سیکشن فورکو ڈی نوٹیفائی کیا گیا.
.
مختلف مکاتب فکرنے چترال ٹائمزڈاٹ کام سے گفتگوکرتے ہوئے سیکشن فور کی خاتمہ کو یونیورسٹی انتظامیہ خصوصی طور پر پراجیکٹ ڈائریکٹر کی ناکامی قراردیتے ہوئے کہاہے کہ خطیررقم یونیورسٹی کیلئے ریلیز ہوچکے تھے مگرپی ڈی کی نااہلی کی بنا پر تاحال زمین کی خریداری ممکن نہ ہوسکی ۔ جبکہ پراجیکٹ ڈائریکٹرکا یہی کام تھا کہ وہ متعلقہ اداروں‌سے رابطہ کاری کرکے فنڈز کی دستیابی کو ممکن بناتے اورادائیگی کرکے زمینات اپنے قبضے میں‌لیتے مگروہ اس میں‌ناکام رہے .
.
اس سلسلے میں جب چترال کے منتخب ایم این اے مولانا عبد الاکبرچترالی سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا گیا توانھوں نے چترال ٹائمزڈاٹ کام کو بتایا کہ سیکشن فورکی ڈی نوٹفیکیشن یونیورسٹی پراجیکٹ ڈائریکٹر کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انھوں نےکہاکہ پراجیکٹ ڈائریکٹر کی یہی ذمہ داری تھی کہ وہ مقررہ معیاد کے اندر لوگوں کو آدائیگی کا بندوبست کرکے زمین اپنے قبضے میں لیتے مگروہ ناکام رہے جس کی وجہ سے چترال کا ایک اہم منصوبہ تعطل کا شکار ہے۔انھوں نے صوبائی حکومت سے چترال یونیورسٹی کیلئے اہل پی ڈی کی تعیناتی کا بھی مطالبہ کیا۔
.
اس سلسلے میں جب چترال سے منتخب ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمن سے رابطہ کیا گیا توانھوں نے سیکشن فور کی ڈی نوٹفیکشن کی تصدیق کرتے ہوئے پی ڈی کی نااہلی کے ساتھ صوبائی حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ جب سے پی ٹی آئی کی حکومت آئی ہے ان کے پاس نہ فنڈز ہیں اورنہ ویژن جس کیوجہ سے چترال کے بہت سے میگاپراجیکٹ تعطل کا شکار ہیں۔
.
وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیرزادہ نے چترال ٹائمز ڈاٹ کام کو بتایا کہ فنڈز کیلئے انھوں نے وزیراعلیٰ سے ملاقات کرچکے ہیں بہت جلد یونیورسٹی کیلئے فنڈز کا بندوبست کیا جائیگا اوردوبارہ سیکشن فورلگاکر زمین ایکوائر کی جائیگی۔انھوں نے کہا کہ شروع میں یونیورسٹی کےپاس فنڈزموجودتھے مگرزمین مالکان عدالت سے رجوع کرنے کی وجہ سے ادائگی نہ ہوسکی تھی.مگربعد میں‌وہ کسی دوسرے مد میں‌استعمال ہوئے.
اس سلسلے میں پی ڈی چترال یونیورسٹی سے انکا موقف جاننے کیلئے باربارکوشش کے باوجود رابطہ نہ ہوسکا.
.
دریں اثنا چترال کے مختلف مکاتب فکر نے زمین کی خریداری میں ناکامی پر یونیورسٹی انتظامیہ اورصوبائی حکومت کوکڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایک طرف پی ٹی آئی حکومت تعلیم کو عام کرنے کی بلندوبالا دعویٰ کررہی ہے تودوسری طرف چترال جیسے پسماندہ علاقوں کے طلباو طالبات کے ساتھ یہ انتہائی ناانصافی ہے۔
uoch section 4 denotifed chitral

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
32860

بونی، آل پارٹیز اجلاس، علاقے کے گوناگوں مسائل پرشدیدتحفظات کا اظہار

Posted on

بونی (زاکرزخمی) یو۔سی چرون کے سیاسی عمائدین کا ایک غیر معمولی اجلاس اپر چترال کے ہیڈ کوارٹر بونی میں پرنس سلطان الملک کے رہائشگاہ میں منعقد ہوا۔ جس میں یو۔سی چرون کے جملہ سیاسی جماعتوں کے قیادت ایک بار پھیر علاقے کے مسائل کے بارے سر جوڑنے پر مجبور ہوئے۔ شراکاء میں اکثر سیاسی جماعتوں کی قیادت اور کارکن موجود تھے۔ جن میں حکیم علی ایڈوکیٹ،امیر اللہ سابق ممبر ضلع کونسل و صدر پی۔پی۔پی، سردار حکیم راہنما تحریکِ انصاف و سابق تحصیل کونسلر فیض الرحمٰن،شاہ وزیر لال، پرنس سلطان الملک،عارف اللہ،محمد نواب ایڈوکیٹ، سابق تحصیل ناظم شمس الرحمٰن لال،ریٹائرڈ صوبیدار میجر قربان علی،ٹرانسپورٹ کے نمائیندہ گی کرتے ہوئے بشیر لال، جمیعت کی طرف سے مولانا احمد اللہ،عبد الرحمٰن،افضل قباد،عزیز الملک، سابق نائب ناظم کشافت یونس،اور تجار یونین کے نمائیندے ودیگر شامل تھے۔
آل پارٹیز اجلاس کی صدارت بزرگ سیاسی راہ نما اور ممتاز قانون دان حکیم علی ایڈوکیٹ نے کی۔جبکہ نظامت پرنس سلطان الملک نے کی۔ اجلاس میں علاقے کو درپیش اہم مسلے زیر بحث آئے خصوصاً بجلی کی جائز لوڈ شیڈنگ، روڈوں کی کھنڈر نما صورت حال، اور صحت کے معاملے میں انتہائی ناگفتہ بہ صورتِ حال پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ اور ان مسائل کے حل کے سلسلے میں جامع حکمت عملی مرتب کرکے ضلعی حکام سے باضابطہ رابطے کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

آل پارٹیز کی کردار کو فعال بنانے اور اپر چترال کے جملہ مسائل سے اگاہی کے سلسلے دائرے کو وسعت دیکر اپر چترال کے ہر تحصیل و سب تحصیل تک بڑھا دی جائے گی۔ تاکہ مسائل سے اگاہی حاصل کرکے ان کے حل کے سلسلے کردار ادا کی جا سکے۔ اجلاس میں سابق ضلع چترال خصوصاً چترال خاص کے بحیثیت سرپرست کردار کو قابل تحسین قرار دیتے ہوئے کہا کہ چترال خاص ہمیشہ سے بیغر کسی تعصب کے پورے چترال کی سرپرستی کی اس لیے آل پارٹیز اپر چترال ان کا خصوصی شکریہ ادا کرتی ہے۔
booni all parties meeting mastuj 1
booni all parties meeting mastuj 2

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
32851

ماں‌کادودھ نومولود کیلئے بہترین غذا ہے جسکاکوئی نعم البدل نہیں…ڈآکٹرنذیر

Posted on

چترال (چترال ٹائمزرپورٹ)ماں کادودھ نو مو لود کے لیے سب سے مناسب ترین غذا ہے۔ماں کے دودھ کا کوئی نعم البدل نہیں ، ماں کے دودھ میں تمام ضروری غذائی اجزاء موجود ہو تے ہیں جو ایک بڑھتے ہو بچے کے لیے ضروری ہو تے ہیں۔اس طرح کے موضوعات پرورکشاپس محکمہ صحت کے اسٹاف کے لئے انتہائی ضروری ہے جس کادائرہ کاردوسرے ہسپتالوں تک بڑھاناجائے اورصحت سے متعلقہ تمام اسٹاف کوایسے ٹریننگ میں شامل کیاجائے۔
ان خیالات کااظہارمہمان خصوصی ڈی ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹرہسپتال چترال ڈاکٹرمحمدنذیرنے سٹرکٹ ہیلتھ ڈیویلپمنٹ سنٹر(DHDC)چترال کے زیر اہتمام پراونشل ہیلتھ سروسز اکیڈیمی (PHSA) پشاورکی تعاون سے ڈی ایچ ڈی سی آفس چترال میں Essential New Born Care(ENC)کے موضوع پر دو روزہ تربیتی ورکشاپ کے اختتامی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔یہ ورکشاپ خاص کرماں اوربچے کی نگہداشت کرنے والی صحت کے شعبے سے منسلک ڈاکٹرز،ایل ایچ ویز اورنرسوں کے لئے رکھی گئی تھی۔اس موقع پرEssential New Born Care(ENC)،بریسٹ فیڈنگ اوردیگرموضوعات پرروزشنی ڈالتے ہوئے پروگرام سہولت کارچلڈرن اسپیلشٹ ڈاکٹرگلزاراحمداورڈبلیوایم او ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹرہسپتال چترال گائیکالوجسٹ ڈاکٹرشہلہ پروین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بریسٹ فیڈ نگ سے ماں اور بچے کی صحت پر بہت مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں ماں کا دودھ نہ صرف بچے کے لئے مفید ہے بلکہ ماں کی اپنی صحت کے لئے بھی کار آمد ہے۔بچے کو دودھ پلانے کے فوائد میں بچے کا صحت مند ہونا، بیماریوں سے حفاظت، ہڑیوں کی مضبوطی، پیدائش کے بعد موت کے امکانات میں کمی، ماں کے غیر ضروری وزن میں کمی، زچگی کے بعد پیدا ہونے والی پیجیدگیوں کا بروقت رفع ہوجانا، چھاتی کے کینسر کے امکانات کا کم ہونا، ممتا کی قوت میں اضافہ، عموما خواتین کو درپیش صحت کی شکایات میں کمی واقعہ ہونا، خاندانی منصوبہ بندی میں مددگار، بچے کے لئے سب سے آسان طریقہ خو راک اوربازار کے دودھ یا خوراک سے متعلق غیر ضروری اخراجات کی بچت شامل ہے۔ڈپٹی ڈائریکٹر ڈسٹرکٹ ہیلتھ ڈیویلپمنٹ سنٹرچترال ڈاکٹرارشاد احمد نے کہاکہ سٹرکٹ ہیلتھ ڈیویلپمنٹ سنٹر(DHDC)چترال میں محکمہ صحت سے متعلقہ تمام اسٹاف کے لئے دائرہ کاربڑھانے کے لئے اس طرح کے تربیتی ورکشاپس کاانعقاد کررہے ہیں۔پروگرام کے آخرمیں مہمان خصوصی اوردیگرسینئرڈاکٹرزنے شرکائے ورکشاپ میں سرٹیفکیٹس تقسیم کیں۔
dhdc training workshop chitral 1

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
32847