شندور فیسٹول کیلئے انتظامات جاری، چترال کے ٹیموں کے لئے کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان، چترال شندور سڑک کی ناگفتہ بہ صورت حال پر سیاح اور مقامی افراد نالان
شندور فیسٹول کیلئے انتظامات جاری، چترال کے ٹیموں کے لئے کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان، چترال شندور سڑک کی ناگفتہ بہ صورت حال پر سیاح اور مقامی افراد نالان
چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) ضلعی انتظامیہ لوئیر چترال نے شندور فیسٹول کے لئے چترال کے پولوٹیموں کی کھلاڑیوں کے ناموں کانوٹفکیشن جاری کردیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر لوئیر چترال محمد علی کی دفتر سے جاری اعلامیہ کے مطابق شہزاد سکندر الملک چترال اے ٹیم کے کیپٹن ہونگے۔ باقی کھلاڑیوں میں صوبیدار اسرار ولی خان، نائب صوبیدار اظہرعلی خان، نائب صوبیدار شہزاد احمد شاہ جی، معراج الدین، ناصر اللہ، امیر حمزہ ، محمد الیاس شامل ہیں۔ جبکہ بی ٹیم کی قیادت اصغرحسین کرینگے۔ باقی کھلاڑیوں میں الحاج الرحمن، مقصودالرحمن ، عرفان علی خان، ارباب قلی خان، عمران الرحمن ، شہزادہ شجاع ریاض الدین اور شاہ ولی اللہ شامل ہیں، اسی طرح چترال سی ٹیم کی قیادت عدنان احمد، ڈی ٹیم کی قیادت شمیم احمد کرینگے۔ اور سب ڈویژن مستوج ٹیم کے کیپٹن راجہ فضل خالق ہونگے۔ (باقی کھلاڑیوں کی لسٹ لف ہے )
دریں اثنا شندور فیسٹول کے لئے کھلاڑیوں کی سلیکشن پر مختلف بیانات سوشل میڈیا کی زینت بنے ہوئے ہیں، بعض کے مطابق کھلاڑیوں کا چناو سفارش اور اثر و رسوخ کی بنیاد پر کیا گیا اور جوری کے بعض ممبران کی رائے کو نظر انداز کردیا گیا ۔جبکہ اکثریتی رائے نےکھلاڑیوں کی سیلیکشن کو میرٹ پر مبنی قرار دیا ہے ۔
شندور فیسٹول میں چترال کے معروف پولوپلیئر شہزادہ سکندرالملک کھیلے گا یا نہیں یہ الگ بحث ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ شہزادہ سکندر الملک کی قیادت میں چترال کی پولوٹیم شندور فیسٹول تقریبا 9 مرتبہ جیت چکی ہے،جوکہ ایک ریکارڈ ہے اور چترال کے پولو شائقین ان کو شندور فیسٹول میں اس مرتبہ بھی کھیل کے میدان میں دیکھنا چاہتے ہیں۔ تاہم نو مہینے پہلے شہزادہ سکندر الملک کی سرجری ہوئی ہے جس کی بنا پر شاید وہ شندور میں اس دفعہ کھیل نہ سکے۔ مگر اس کا نام بحثیت کیپٹن شامل کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے شہزادہ سکندر الملک کا کہنا ہے کہ چونکہ شندور پولو گراونڈ بارہ ہزار پانچ سو فٹ کی بلند ی پر واقع ہے جہاں کھیلنے اور نہ کھیلنے کا فیصلہ وہ ڈاکٹروں کی مشورہ اور شندور میں قیام کے بعدکرسکیں گے ، تاہم پولو سے ریٹائرمنٹ کے حوالے سے انھوں نے ابتک کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔
گزشتہ دن ڈپٹی کمشنر اپر چترال نے متعلقہ حکام کے ساتھ شندور میں انتظامات اور سڑکوں کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لئے شندور کا دورہ کیا، جہاں ٹینٹ لگانے کا سلسلہ جاری ہے اور باقی کاموں کو بھی حتمی شکل دی جارہی ہے ۔ ڈپٹی کمشنر نے شاہی داس اور ہرچین نالہ کا بھی معائنہ کیا جہاں صفائی کا کام جاری ہے۔
دریں اثنا چترال کے مختلف مکاتب فکر کا کہنا ہے کہ چترال سے شندور تک کے کھنڈر روڈ کے ہوتے ہوئے شندور پولو فیسٹول کا انعقاد سیاحت کی ترقی نہیں ، بلکہ ملکی خزانے پر مزید بوجھ ڈالنے کے مترادف ہے ،انہوں نے کہا کہ موجودہ وقت میں شندور فیسٹول کے انعقاد کی نہیں ۔ بلکہ چترال شندور روڈ کی اذیت ناک سفر سے سیاحوں اور مقامی لوگوں کو نجات دلانے کی ضرورت ہے۔ جوکہ کھنڈرات میں تبدیل ہوچکی ہے۔
ان کا مذید کہنا ہے کہ فیسٹول کے انتظامات کے نام پر سالانہ کروڑوں روپے اڑائے جاتے ہیں جس سے غریب عوام کو کچھ بھی نہیں ملتا ، دوسری طرف شندور کا وسیع میدان مختلف اداروں کی طرف سے پابندیوں کی بنا پر سیاحوں کیلئے دن بدن سکڑتا جا رہا ہے ۔ سیاح اپنی مرضی سے ادھر ادھر جانے سے بھی قاصر ہوتے ہیں ۔ مختلف سیکورٹی اداروں نے سیاحتی مقام شندور کو نو گو ایریا بنا یا ہوتا ہے ۔ جس سے سیاحت بری طرح متاثر ہورہی ہے ۔ اور سیاح سوچنے پر مجبور ہوتے ہیں کہ وہ ہزاروں روپے خرچ کرکے شندور فیسٹول دیکھنے کیوں آئے ہیں ۔