Chitral Times

کھلی کچہریوں میں افسران عوام کی شکایات حل کرنے پر توجہ دیں اور قانون کے مطابق اور میرٹ پر ان کی شکایات کا فوری ازالہ کریں۔ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا

Posted on

کھلی کچہریوں میں افسران عوام کی شکایات حل کرنے پر توجہ دیں اور قانون کے مطابق اور میرٹ پر ان کی شکایات کا فوری ازالہ کریں۔ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا
ضلعی افسران تمام تر سرگرمیوں کی رپورٹ بمعہ تصاویر چیف سیکرٹری آفس ارسال کیا کریں، بغیر ثبوت کے رپورٹس قابل قبول نہیں ہوگی۔ ڈاکٹر شہزاد خان بنگش

پشاور (چترال ٹایمز رپورٹ) چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ڈاکٹر شہزاد خان بنگش نے صوبے کے تمام ڈویژنل کمشنرز اور ضلعی افسران کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے بھر میں جاری سرگرمیوں کی تفصیلی رپورٹ بمعہ تصاویر ارسال کیا کریں اور سرکاری افسران تک رسائی کو آسان بنانے اور ان کے مسائل و شکایات معلوم کرکے ان کا فوری ازالہ کے لئے کھلی کچہریوں کا انعقاد کریں۔ یہ ہدایات انھوں نے ضلعی جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں۔اجلاس میں انتظامی سیکرٹریز، ڈویژنل کمشنرز اور تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز سمیت دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔ ڈائریکٹر پرفارمنس مینجمنٹ اینڈ ریفارمز یونٹ مغیث ثناء اللہ نے اجلاس کے شرکاء کو کھلی کچہریوں سے متعلق رپورٹ پیش کرتے ہوئے اجلاس کو بتایا کہ صوبے بھر میں دو ماہ کے دوران ضلعی سطح پر 226 کھلی کچہریاں منعقد کی گئی ہیں جس میں 95 کھلی کچہریاں ڈپٹی کمشنرز کی زیر صدارت منعقد ہوئیں۔ شرکاء کو مزید بتایا گیا کہ29 کھلی کچہریاں آن لائن، 7 خواتین، 3 اقلیتی برادری اور 2 کھلی کچہریاں خواجہ سراوں کے مسائل سے متعلق منعقد کی گئیں۔

 

اس موقع پر چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ڈاکٹر شہزاد بنگش نے کہا کہ حکومت خیبرپختونخوا کی کوشش ہے کہ عوام کے مسائل ان کے گھر کی دہلیز پر حل کریں۔ انہوں نے سختی سے تاکید کی کہ عوام کے مسائل کے حل میں کسی بھی قسم کی سستی اور کوتاہی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے تمام متعلقہ افسران کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ افسران عوام کی شکایات و مسائل حل کرنے پر توجہ دیں اور ان کی شکایات کا قانون کی روشنی میں اور میرٹ پر فوری ازالہ کریں۔ ڈائریکٹر پرفارمنس مینجمنٹ اینڈ ریفارمز یونٹ مغیث ثنا ء اللہ نے صوبے بھر میں ہونے والی ریگولیٹری انسپکشنز کے حوالے سے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ صوبے بھر میں ماہ مئی میں 76ہزار 692 اور ماہ جون میں 86ہزار 747 یونٹس/کاروباروں کے معائنے کئے گئے اس دوران قانون کی خلاف ورزی کرنے والے یونٹس پر دو ماہ کے دوران 35.5 ملین روپے کے جرمانے عائد کئے گئے۔اسی طرح ماہ مئی اور جون میں 2ہزار 486 یونٹس/کاروباروں کیخلاف ایف آئی آرز بھی درج کی گئیں۔  اجلاس کو مزید تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے ڈائریکٹر پی ایم آر یو نے کہا کہ دو ماہ کے دوران 296 افراد کو قانون کی خلاف ورزی پر جیل بھیج دیا گیا۔ جبکہ 5ہزار 482 یونٹس/کاروبار سیل کردئیے گئے ہیں اور 25ہزار 799 یونٹس کو وارننگز جاری کی گئیں۔جبکہ پولی تھین بیگز کے خلاف مہم میں 11ہزار 356 کلو گرام شاپنگ بیگز تلف کرلئے گئے۔ گڈ گورننس حکمت عملی کے تحت صوبے بھر میں ہونے والی کاروائی پر بھی روشنی ڈالی گئی۔ ڈائریکٹر پرفارمنس مینجمنٹ اینڈ ریفارمز یونٹ مغیث ثنائاللہ نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ دو ماہ کے دوران تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران 2ہزار 829 ملین روپے مالیت کی 1ہزار 346 کنال اراضی واگزار کی گئی ہے۔ 389 کرش پلانٹس کیخلاف کاروائیاں عمل میں لائی گئیں۔557 بس اڈوں اور ٹرمینلز میں بھی بہتری لائی گئی ہے۔ 2ہزار 689  غیرقانونی سپیڈ بریکرز اور 1ہزار 484 غیر قانونی بل بورڈز کو ہٹایا گیا ہے۔ جبکہ مختلف کھیلوں کے  308  پروگرامات بھی منعقد کئے گئے ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
64073

جامعہ چترال ایک مرتبہ پھر مالی بحران کا شکار ، ملازمین کی تنخواہیں دینے سے قاصر

Posted on

جامعہ چترال ایک مرتبہ پھر مالی بحران کا شکار ، ملازمین کی تنخواہیں دینے سے قاصر

چترال ( نمایندہ چترال ٹایمز ) جامعہ چترال ایک مرتبہ پھر مالی بحران کا شکار ہے ،جس کی وجہ سے ملازمین کو ماہ جوالایی کی تنخواہ دینے سے بھی قاصر ہے۔ یونیورسٹی کے ایڈیشنل رجسٹرار کی طرف سے ہیڈ اف دے ڈیپارٹمنٹس کے نام لکھے گیے ایک مراسلے میں کہا گیا ہے کہ یونیورسٹی کی سینٹ اجلاس میں بجٹ کی منظوری کے باوجود فنڈزدیے گیے اور نہ صوبایی حکومت کی طرف سے وزیراعلیِ کی منظوری کے باوجود دو سوملین روپے کا گرانٹ ان ایڈ ریلیز ہویے جس کی وجہ سے یونیورسٹی کے پاس ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنے کیلیے مطلوبہ رقم میسر نہیں ہے لہذا یونیورسٹی ملازمین کنی ماہ جولایی کی تنخواہیں نہیں دی جاسکتی۔

chitral university

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
64070

وزیراعلیِ محمود خان نے پشاور میں کثیر المنزلہ دو رہائشی وتجارتی عمارتوں کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھ دیا

Posted on

وزیراعلیِ محمود خان نے پشاور میں کثیر المنزلہ دو رہائشی وتجارتی عمارتوں کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھ دیا

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے جمعہ کے روز پشاور کے علاقے ورسک روڈ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے کثیر المنزلہ دو رہائشی وتجارتی عمارتوں کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھا۔ یہ ہائی رائز عمارتیں ورسک روڈ اور رحمان بابا کمپلیکس میں مجموعی طور پر ساڑھے 17 ارب روپے کی لاگت سے تعمیر کی جائیں گی جن میں مختلف کیٹگریز کے کل 1240 فلیٹس تعمیر کیے جائیں گے۔ رحمان بابا کمپلیکس میں رہائشی عمارت 79 کنال رقبے پر تعمیر کی جائے گی جو 10 رہائشی فلورز پر مشتمل ہو گی جبکہ ورسک روڈ پر رہائشی وتجارتی عمارت 5 کنال رقبے پر تعمیر کی جائے گی جو 3 کمرشل فلورز اور 10رہائشی فلورز پر مشتمل ہو گی۔دونوں منصوبوں کے مجموعی فلیٹس میں سے 49 فیصد سرکاری ملازمین جبکہ 51 فیصد عام شہریوں کے لیے مختص ہو گا۔

 

وزیر اعلیٰ نے کثیر المنزلہ عمارتوں کی تعمیر کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ہائی رائز بلڈنگز کی تعمیر ممکن بنانے پر صوبائی وزیر برائے ہاو سنگ اور انکی پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت چیئرمین عمران خان کے عام آدمی کی بھلائی کے وژن کے مطابق کام کر رہی ہے۔ ہائی رائز بلڈنگز کی تعمیر اور کم آمدنی والے طبقے کو سستی رہائشی سہولیات کی فراہمی اس وژن کا ایک حصہ ہے۔ محمود خان نے کہا کہ صوبائی حکومت تاریخ میں پہلی بار نیو پشاور ویلی کے نام سے میگا ہاو ¿سنگ سوسائٹی شروع کرنے جا رہی ہے، یہ واحد ہاو سنگ سوسائٹی ہے جو لینڈ شیئرنگ فارمولا کے تحت قائم کی جا رہی ہے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبے کے دیگر اضلاع میں بھی غیر زرعی زمینوں پر سرکاری ہاو سنگ سکیمیں شروع کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت ہاو ¿سنگ اسکیموں کے تعمیر کے ساتھ ساتھ زرعی زمینوں کے تحفظ کے لیے بھی اقدامات کر رہی ہے۔ صرف غیر زرعی زمینیں ہی صنعت اور ہاو سنگ کے مقاصد کے لیے استعمال ہونگی۔ محمود خان نے مزید کہا کہ عمران خان کا وژن اور سوچ صرف ملک کی ترقی اور خوشحالی ہے ،جب ملک میں سرمایہ کاری آرہی تھی، روپے کی قدر مستحکم تھی اور عوام کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی آرہی تھی تو ہماری حکومت پر شب خون مارا گیااور ملک پر ایک نااہل ٹولہ مسلط کیا گیا جس نے عوام کا جینا اجیرن کر دیا ۔

 

وزیراعلیٰ نے کہا کہ دو سیاسی جماعتوں نے چالیس سال ملک پر حکومت کی اور عوام کے پیسے سے اپنی جیبیں بھریں اوراب کی بار امپورٹڈ وزیر اعظم نے عوام کے ساتھ جو کیا عوام اسے معاف نہیں کریں گے۔ محمود خان نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ رواں سال کی پی ایس ڈی پی سے خیبر پختونخوا کے ترقیاتی منصوبے نکالے گئے اور امپورٹڈ حکومت نے پنجاب سے خیبرپختونخوا آٹے کی ترسیل پربھی پابندی عائد کی تھی۔ علاوہ ازیں وفاقی حکومت کی طرف سے ضم اضلاع کے لوگوں کے لیے صحت کارڈ کی سہولت بھی ختم کی گئی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت قبائلی عوام کے لیے اپنے فنڈز سے صحت کارڈ کی سہولت جاری رکھے گی۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیا، اس نا اہل ٹولے نے وہ بھی چھین لیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ عمران خان ہی عوام کے لیے امید کی کرن ہیں اور وہ قوم کو کبھی مایوس نہیں کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ امپورٹڈ حکمران عوام کے پاس جانے کی باتیں کر رہے ہیں مگر انہیں سوچنا چاہئیے کہ وہ کس منہ سے عوام کے پاس جائیں گے ۔ پنجاب سمیت ملک بھر کے عوام نے واضح کر دیا کہ وہ کسی کی غلامی قبول نہیں کریں گے۔ محمود خان نے کہا کہ
عوام سب جانتے ہیں کون ملک کے ساتھ مخلص ہے اور کون صرف ملک کو لوٹنے کے لیے اقتدار میں آتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ملک میں ترقی و خوشحالی کے لیے امپورٹڈ حکومت کو گھر بھیجنا ہوگا۔ صوبائی وزیر برائے ہاو ¿سنگ ڈاکٹر امجد نے بھی تقریب سے خطاب کیا اور اپنے محکمے کے تحت جاری منصوبوں پر روشنی ڈالی۔
<><><><><><><>

 

 

وزیراعلیِ کا حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات پر افسوس کا اظہار

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے صوبے کے مختلف علاقوں میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ یہاں سے جاری ایک بیان میں وزیر اعلیٰ نے بارشوں کے باعث مختلف حادثات میں جاں بحق افراد کی مغفرت اور پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے ان حادثات میں زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے بھی نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔

دریں اثنا  وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے صوبائی وزیر شاہ محمد وزیر کے بھائی ملک عزت خان وزیر کے انتقال پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیاہے۔ یہاں سے جاری ایک تعزیتی بیان میں وزیر اعلیٰ نے مرحوم کی مغفرت اور سوگوار خاندان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں وہ سوگوار خاندان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
<><><><><>

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
64067

وزیرِ اعظم نے بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں نقصان کے تعین کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی

وزیرِ اعظم نے بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں نقصان کے تعین کیلئے وفاقی وزرا کی کمیٹی تشکیل دے دی

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ )وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں مون سون بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں نقصان کے تعین کیلئے وفاقی وزرا کی کمیٹی تشکیل دے دی، کمیٹی آئندہ چار دن کے اندر تمام متاثرہ علاقوں کا دورہ کریگی، کمیٹی کی سفارش پر متاثرین کی بحالی کے لئے جامع منصوبہ تشکیل دیا جائے گا جبکہ وزیراعظم نے متاثرہ مکانوں کے معاوضے میں اضافیاورقومی و صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیاں ڈزاسٹر مینجمنٹ کی بجائے ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ کی حکمتِ عملی پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ متعلقہ وزارتیں اور ادارے بین الاقوامی ڈونر ایجنسیوں سے رابطہ قائم کرکے مالی معاونت کے حصول کیلئے کوششیں تیز کریں، کراچی میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کیلئے سپریم کورٹ میں موجود فنڈ کی فراہمی کیلئے وفاقی حکومت معزز عدالت کو خط لکھے گی۔

 

جمعرات کو وزیراعظم آفس کے میڈیاونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم کی زیرصدارت حالیہ بارشوں اور سیلاب کے دوران نقصان کے جائزے کیلئے اجلاس منعقدہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزرا مفتاح اسماعیل، مولانا ااسعد محمود، مریم اورنگزیب، شیری رحمان، اسرار ترین، امین الحق، شازیہ مری، احسن اقبال، مولانا عبدالواسع، وزیرِ مملکت محمود ہاشم نوتیزئی، معاونینِ خصوصی احد چیمہ، سید فہد حسین، ارکانِ قومی اسمبلی خالد حسین مگسی، اسلم بھوتانی، امین حیدر ہوتی، مولانا عبدالاکبر چترالی، سردار ریاض محمد مزاری، مولانا صلاح الدین ایوبی، محسن داوڑ، غلام مصطفی شاہ، کیسو مال کھیل داس، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز نے شرکت کی۔وزیرِ اعلی سندھ سید مراد علی شاہ، وزیرِ اعلی بلوچستان عبدالقدوس بازنجو اور چاروں صوبوں کے چیف سیکٹریز نے اجلاس میں وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ اجلاس کو حالیہ مون سون بارشوں اور سیلابی صورتحال کے بارے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ خطے میں دیگر ممالک کی طرح پاکستان بھی موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے شدید متاثر ہو رہا ہے۔چین بنگلہ دیش، افغانستان اور بھارت میں بھی حالیہ مون سون نے شدید تباہی برپا کی ہے۔ اس سال پاکستان میں معمول سے ذیادہ 4 ہیٹ ویوز، شدید پری مون سون اور مون سون بارشیں ہوئیں۔ پری مون سون گزشتہ تیس سال کی اوسط کے مقابلے 67 فیصد جبکہ مون سون بارشیں 193 فیصد زیادہ ہوئیں۔ مون سون بارشوں کا بلوچستان میں تناسب گزشتہ تیس سال کی اوسط کے مقابلے 467 فیصد جبکہ سندھ میں 390 فیصد زیادہ ریکارڈ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ مجموعی طور پر اب تک اسلام آباد میں 1، بلوچستان میں 106، سندھ میں 90، خیبر پختونخوا میں 69، پنجاب میں 76 گلگت بلتستان میں 8، اور آزاد کشمیر میں 6 اموات ہوئیں جبکہ پورے پاکستان میں زخمیوں کی تعداد 406 ہے۔ اجلاس کو متاثرہ سڑکوں، منہدم ہونے والے رابطہ پْلوں، مکانات اور مویشیوں کے نقصان کے بارے بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔

 

 

اجلاس کو بتایا گیا کہ این ڈی ایم اے اور متعلقہ پی ڈی ایم ایز کی طرف سے متاثرہ علاقوں میں امداد کارروائیاں جاری ہیں۔ مزید برآں نہ صرف مون سون بارشون سے پہلے ویدر وارننگز باقاعدگی سے دی جاتی رہیں بلکہ فروری سے اس حوالے سے تیاریاں کی گئیں۔ اس کے علاوہ صوبائی انتظامیہ اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں اور انفراسٹرکچر کی بحالی کے کام میں مصروف ہیں۔اجلاس کو متاثرین میں تقسیم کی جانے والی مالی امداد کے حوالے سے بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔ وزیرِ اعظم نے زخمیوں اور متاثرہ گھروں کی امداد کو یکساں کرنے اور بڑھانے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے متاثرہ اور زخمیوں کی امداد کو 50 ہزار سے بڑھا کر 2 لاکھ کرنے کی ہدایات جاری کیں۔ اس کے ساتھ ساتھ جزوی طور پر متاثرہ مکانات کی امداد 25 ہزار سے بڑھا کر اڑھائی لاکھ اور مکمل طور پر متاثرہ گھروں کیلئے امداد 50 ہزار سے بڑھا کر 5 لاکھ کرنے کی بھی ہدایات جاری کیں۔اس کے علاوہ وزیرِ اعظم نے ضلع رحیم یار خان میں کشتی الٹنے کے متاثرین کو بھی مذکورہ امداد فراہم کرنے کی منظوری دی۔ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے مون سون بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں نقصان کے تعین کیلئے وفاقی وزرا کی کمیٹی تشکیل دے دی جو آئندہ چار دن کے اندر تمام متاثرہ علاقوں کا دورہ کرے گی۔ 4 اگست کو کمیٹی کی سفارشوں کی روشنی میں قلیل مدتی، وسط اور طویل مدتی جامع پلان تشکیل دیا جائے گا۔

 

وزیرِ اعظم نے اس موقع پر مزید کہا کہ موسمیاتی تبدیلی موجودہ دور کی ایک حقیقت ہے جس کے اثرات پاکستان سمیت پوری دنیا میں تباہی برپا رہے ہیں۔ وفاقی حکومت اس قدرتی آفت کے اثرات سے نمٹنے کیلئے صوبائی حکومتوں کی بھرپور معاونت کرے گی۔ پاکستان ہم سب کہ ذمہ داری ہے، باہمی معاونت سے متاثرہ لوگوں کی مدد کریں گے۔وزیرِ اعظم نے مزید ہدایات جاری کیں کہ قومی و صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز ڈزاسٹر مینجمنٹ کی بجائے ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ کی حکمتِ عملی پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔ اس کے علاوہ متعلقہ وزارتیں اور ادارے بین الاقوامی ڈونر ایجنسیوں سے رابطہ قائم کرکے مالی معاونت کے حصول کیلئے کوششیں تیز کریں۔وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ کراچی میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے سپریم کورٹ میں موجود فنڈ کی فراہمی کیلئے وفاقی حکومت معزز عدالت کو خط لکھے گی۔ وزیرِ اعظم نے بارشوں اور سیلاب کے دوران این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم ایاور صوبائی حکومتوں کی امدادی کارروائیوں کو سراہا

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
64053

وزارت داخلہ نے پنجاب میں گورنر راج کے لئے سمری تیاری کا عمل شروع کر دیا ہے- وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ

وزارت داخلہ نے پنجاب میں گورنر راج کے لئے سمری تیاری کا عمل شروع کر دیا ہے، وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ

اسلام آباد( چترال ٹایمز رپورٹ )وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ خان نے کہا ہے کہ وزارت داخلہ نے پنجاب میں گورنر راج کے لئے سمری تیاری کا عمل شروع کر دیا ہے، عدالتی فیصلے کے بعدہونے والی گفتگو اور پنجاب میں داخلے پر پابندی لگانے کی باتیں گورنر راج لگانے کے لئے جواز کے طور پر کافی ہیں ،عدالت عظمی کے اختیارات کی کمی کی بات نہیں کررہے، ازخود نوٹس اور بنچ کی تشکیل میں دیگر ججز کو بھی مشاورتی عمل میں شامل کرنے کے لئے امور ریگولیٹ ہونے چاہیں،اس سے عدلیہ کی تکریم اور عزت میں مزید اضافہ ہوا،اگر دوبارہ عمران خان نے مسلح جھتے کے ساتھ اسلام آباد پر پنجاب یا کے پی کے سے چڑھائی کی کوشش کی تو انھیں وہی روکا جائے گا،نواز شریف جلد وطن واپس آئیں گے آئندہ عام انتخابات مہم کی قیادت کرینگے، عدم اعتماد تحریک کے بعد ن لیگ کا فیصلہ تھا کہ الیکشن میں جائیں،اتحادی جماعتوں اور محب وطن لوگوں کے مشورے کے بعد شہباز شریف نے ذمہ داری قبول کی تھی۔ وہ بدھ کو اسلام آبادپولیس لائن میں تقریب کے بعد صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ گزشتہ روز عدالت عظمی کے فیصلے کے بعد جس قسم کی گفتگو کی جاری ہے ایک وکیل ہوتے ہوئے انتہائی افسردہ ہوں، دکھ کی بات ہے کہ ایسی گفتگو ہورہی ہے جس میں وزن اور جواز فراہم ہورہا ہے، بنچ فکسنگ کی باتیں اور ایک سینئر جج کے خط کے مندرجات انتہائی افسوسناک ہیں، یہ ایک لمحہ فکریہ ہے کہ ہم کس طرف جارہے ہیں،معزز اور معتبر اداوں میں اس قسم کی فضا نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ حمزہ شہباز 197ووٹ لیکر وزیراعلی منتخب ہوئے،اسکے بعد منحرف اراکین کے ووٹ نکالے گئے، آرٹیکل 63اے حوالے سے فیصلہ دوسری جماعت کا طالبعلم بھی پڑھ اور سمجھ سکتا ہے۔ عدالت عظمی پہلے پارٹی لیڈر بارے فیصلے سناتی ہے اور پھر پارلیمانی لیڈر بارے فیصلہ آتا ہے،

 

بطور وکیل دیکھ رہا ہوں کہ ان فیصلوں میں زیادہ پائیداری نہیں ہے، عدالت عظمی کے گزشتہ روز کے فیصلے کی روح کے مطابق 25اراکین قومی اسمبلی بحال ہوچکے ہیں،ایسے فیصلوں سے پیچیدگیاں بڑھ، سیاسی عدم استحکام سے معاشی عدم استحکام ہو رہا ہے جس سے ڈالر چھلانگیں لگارہے ہیں،ہم اپنے الفاظ کو محدود کررہے ہیں تا کہ عدالیہ کا احترام یقینی ہو۔ انہوں نے کہا کہ آزاد ،غیر متنازعہ، باعزت اور غیر جانبدار عدلیہ ملک کی بنیادی ضرورت ہے جس کے بعد کے بغیر معاشرہ آکے نہیں بڑھ سکتا۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ علما کے ایک وفد کی کابل دورہ اور ٹی ٹی پی سے بات چیت کی اطلاع ہے، یہ دورہ علما کرام کو ذاتی حیثیت میں دورہ ہے،کوئی بھی ایسی کوشش جس سے امن آئے اس کی حمایت کرتے ہیں۔ پیپلز پارٹی کی جانب سے عدالت عظمی کے اختیارات بارے تجویز بارے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ججز کے اختیارات کی کمی کی بات نہیں کی اور نہ ہی ایسا کچھ تجویز کیا گیا کہ باہر سے کوئی مداخلت ہو، صرف ازخود نوٹس کے معاملے میں ساتھی ججز کی مشاورت، بنچ کی تشکیل میں ساتھی ججز کی مشاورت کے امور کو ریگولیٹ ہونا چاہیے، اس سے عدلیہ کی تکریم اور عزت میں مزید اضافہ ہوا۔

 

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کا اہم کردار ہوتا ہے،سندھ اور بلوچستان میں اتحادی جماعتوں کی حکومتیں اور صوبوں میں بھی وفاقی ادارے کام کر رہے ہیں،ایسی باتیں کرنے والوں کو شعور نہیں ہے،باتیں عدالتی فیصلے کے بعد ہورہی ہیں اور بعض آوارہ گفتگو کے عادی لوگوں کو میرا پیغام ہے کہ پنجاب میں گورنر راج کی سمری پروزارت داخلہ میں کام شروع ہوچکا ہے،میرے پنجاب پر داخلے پر پابندی ہی گورنر راج کے لئے جواز کے طور پر کافی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سابق حکومت اور اس میں شامل فرح گوگی اور دیگر کرداروں کے خلاف کرپشن کیسز پر تحقیقات ہورہی ہیں، اینٹی کرپشن بھی معاملات کو دیکھ رہا ہے اور نیب میں بھی اس پر کام ہورہا ہے، ہم سابق حکومت کی طرح ہر روز میڈیا پر آکر یہ نہیں بتائیں گے کل کون سی شخصیت گرفتار ہونے والی ہے، ادارے آزاد اور خودمختار ہیں، تحقیقات کے بعد اگر کیس بنتا ہوا تو بنے گا اور اگر نہ بنتا ہوں تو نہیں بنے گا یہ فیصلہ بھی اداروں نے ہی کرنا ہے، نئے چیئرمین نیب کی تقرری ہوچکی ہے انہی نے فیصلے کرنے ہیں۔انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ کیس، 50ارب کا خزانہ کو ٹیکہ لگا کر 5 ارب روپے کی پراپرٹی بنانے کا جواب تو ابھی تک عمران خان نے نہیں دیا،اس کا حساب تو ہر حال میں دینا پڑے گا۔ایک سوال کیجواب میں انہوں نے کہا کہ اگر دوبارہ عمران خان نے مسلح جھتے کے ساتھ اسلام آباد پر پنجاب یا کے پی کے سے چڑھائی کی کوشش کی تو انھیں وہی روکا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آئین میں ترمیم پارلیمنٹ کا اختیار ہے،اسکا دفاع بھی کرینگے اور کسی ادارے کو اس ترمیم کا اختیار نہیں دیں گے۔

 

 

رانا ثناء کی گورنر راج لگانے کی دھمکی پر فواد چوہدری کا ردعمل

اسلام آباد(سی ایم لنکس)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ غیر سیاسی لوگ ہیں، عقل نہیں ہے، رانا ثناء اللّٰہ کی پریس کانفرنس دیکھیں، شرم ا?تی ہے، وہ گورنر رولز کی شق پڑھ لیں کہ گورنر راج کن حالات میں لگتا ہے۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ تاریخی فیصلہ ہے، اسی بینچ کے فیصلے پر عمران خان کو جانا پڑا تھا، فیصلے پر ہمارے تحفظات ہیں، کور کمیٹی میں فیصلہ کرنا ہے کہ اسلام آباد میں کب تبدیلی لانی ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ الیکشن کمشنر کی موجودگی میں صاف شفاف انتخابات ممکن نہیں، موجودہ الیکشن کمشنر میں شرم اور حیا ہو تو مستعفی ہوجائیں، اگر ہم نے اس حکومت کو ری ایکٹ کیا تو یہ نہیں رہ سکیں گے، وفاقی حکومت کو فارغ کرنا مشکل نہیں ہے۔فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے بعد پنجاب کی کابینہ حلف اٹھائے گی، تحریک انصاف سوائے سندھ کے پورے ملک میں حکومت قائم کر چکی ہے، تین مہینے پہلے انہی تین ججز نے فیصلہ کیا تھا جس پر عمران خان کو حکومت سے جانا پڑا تھا۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ن لیگ ناراض لیگ بن رہی ہے، دباؤ میں ن لیگ کی پوری قیادت بکھر گئی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ الیکشن کے فریم ورک پر بات ہو، وفاقی حکومت وینٹیلیٹر کے اوپر ہے۔ان کا کہنا ہے کہ جی بی، آزاد کشمیر، کے پی اور پنجاب میں تحریک انصاف کی حکومت ہے، رانا ثناء اللّٰہ اور مریم اورنگزیب جیسے لوگ غیرسیاسی لوگ ہیں، ن لیگ احمقانہ پالیسی پر گامزن ہے، ان کی سیاست ختم ہوگئی ہے۔واضح رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے پنجاب میں گورنر راج لگانے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ گورنر راج کی سمری پر کام شروع کردیا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ پنجاب میں ان کے داخلے پر پابندی گورنر راج کے نفاذ کا جواز ہو گا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63985

صوبے کے تمام سرکاری سکولوں میں مفت کتابوں کی فراہمی کو مقررہ وقت پر یقینی بنایا جائے۔۔وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی

صوبے کے تمام سرکاری سکولوں میں مفت کتابوں کی فراہمی کو مقررہ وقت پر یقینی بنایا جائے۔۔وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی نے محکمہ تعلیم کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ صوبے کے تمام سرکاری سکولوں میں مفت کتابوں کی فراہمی کو مقررہ وقت پر یقینی بنایا جائے۔ اس ضمن میں کسی قسم کی کوتاہی اور تاخیر برداشت نہیں کی جائیگی اور ذمہ داران کے خلاف قانونی کاروائی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم عام کرنا اور طلباؤطالبات کومفت کتابوں کی فراہمی ہماری حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ اب صوبے کا کوئی بچہ اوربچی تعلیم اور کتاب سے محروم نہیں رہے گا۔ تعلیمی سہولیات دینا موجودہ صوبائی حکومت کا اہم مشن ہے۔ یہ ہدایات انہوں نے صوبے کے سرکاری سکولوں میں مفت کتابوں کی فراہمی کے حوالے سے خیبر پختونخوا ٹیکسٹ بک بورڈ کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ اجلاس میں سپیشل سیکرٹری ایجوکیشن، ٹیکسٹ بک ٹیم، ڈائریکٹر ایجوکیشن حافظ محمد ابراہیم اور دیگر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں صوبائی وزیرتعلیم کو صوبے کے سرکاری سکولوں کو مفت کتابوں کی فراہمی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔ بریفنگ کے دوران وزیر تعلیم کو بتایا گیا کہ ملاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن کے سرکاری سکولوں کو مفت کتابوں کی ترسیل کا عمل مکمل ہوچکا ہے جبکہ ونٹر زون والے وہ سکول جہاں پر سردیوں میں زیادہ چھٹیاں ہوتی ہیں اور انکی موسم گرما کی چھٹیاں 31جولائی کو ختم ہورہی ہیں اور یکم اگست سے سکول کھلیں گے کو کتابوں کی فراہمی مکمل ہے جونہی سکولوں میں طلباء وطالبات آنا شروع ہوجائینگے انکو کتابیں دی جائیگی۔ گرمیوں کے چھٹیوں والے سرکاری سکول جوکہ 15اگست سے کھل رہے ہیں ان کی کتابیں 12اگست تک سکولوں کو فراہم کردی جائیں۔ شہرام خان ترکئی نے سختی سے ہدایت کی کہ کتابوں کی فراہمی کے ساتھ ساتھ داخلہ مہم میں بھی تیزی لائی جائے ہر ضلع کا ایجوکیشن آفیسر اساتذہ کو ٹاسک حوالہ کرے تاکہ کوئی بھی بچہ حصول تعلیم سے محروم نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم ہر بچے کا حق ہے اور تعلیم کے بغیر کوئی معاشرہ اور قوم ترقی نہیں کرسکتے ہماری حکومت کی شروع دن سے یہی کوشش ہے کہ سرکاری سکولوں میں معیاری اور مفت تعلیم کو فروغ دیاجائے اور آج اللہ کے فضل و کرم سے ہم اس عظیم مقصد میں کافی حد تک کامیاب ہوچکے ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63989

صوبے میں کم از کم اجرت 26 ہزار روپے پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔صوبائی وزیر قانون

Posted on

صوبے میں اضلاع کی سطح پر ٹال فری نمبرز اور شکایت بکس رکھوائے جائیں تاکہ لوگ اپنی شکایات کو آسانی سے صوبائی حکومت کو پہنچا سکیں۔ چیئرمین صوبائی ٹاسک فورس کمیٹی برائے تحفظ انسانی حقوق شوکت یوسفزئی
صوبے میں کم از کم اجرت 26 ہزار روپے پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔صوبائی وزیر قانون فضل شکور خان

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبر پختونخوا کے وزیر محنت و ثقافت و چیئرمین صوبائی ٹاسک فورس کمیٹی برائے تحفظ انسانی حقوق، شوکت یوسفزئی کی زیر صدارت کمیٹی کا پہلا اجلاس سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا۔اجلاس میں صوبائی وزیر قانون فضل شکور خان، سیکرٹری قانون مسعود احمد، سیکرٹری لیبر روح اللہ، ایڈیشنل سیکرٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ محمد جاوید، ایڈیشنل سیکرٹری قانون تبسم، ڈائریکٹر لیبر عرفان خان، ڈپٹی سیکرٹری لاء احسان اللہ، ڈپٹی سیکرٹری انفارمیشن آفتاب آفریدی اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں کمیٹی کے قیام، تفتیشی عنوانات، مقاصد اور انسانی حقوق کے تحفظ اور آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے سیر حاصل گفتگو کی گئی۔صوبائی وزیر و چیئرمین کمیٹی شوکت یوسفزئی نے کہا کہ اس کمیٹی کے قیام کا مقصد انسانی حقوق کے تحفظ کو مزید بہتر بنانا اور اس حوالے سے دور جدید کے تقاضوں کے مطابق عوام کے حقوق کی حفاظت کرنا اور ان کو جائز حقوق کی فراہمی ہے۔

 

اجلاس میں متعلقہ حکام کو ہدایت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ صوبے میں اضلاع کی سطح پر ٹال فری نمبرز اور شکایت بکس رکھوائے جائیں تاکہ لوگ اپنی شکایات کو آسانی سے صوبائی حکومت کو پہنچا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے آگاہی مہم بھی چلائی جائے اور لوگوں کو اس کے بارے میں معلومات بھی فراہم کی جائیں تاکہ وہ اس کے صحیح استعمال سے مستفید ہو ں۔ چیئرمین صوبائی ٹاسک فورس کمیٹی برائے تحفظ انسانی حقوق شوکت یوسفزئی نے کہا کہ تمام اضلاع میں انسانی حقوق کے تحفظ کے حوالے سے کمیٹیاں بنائی جائیں اور یہ کمیٹیاں ہر ماہ انسانی حقوق کے حوالے سے اجلاس بھی منعقد کیا کریں۔انھوں نے مزید ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کے حوالے سے صوبے کے تمام اضلاع کی کارکردگی جانچنے کے لئے ہرتین ماہ کے بعد رپورٹ محکمے کو جمع کروائیں تاکہ جمع کردہ رپورٹ کی روشنی میں ان اضلاع میں انسانی حقوق کی مزید بہتری پر کام کیاجا سکے۔ انہوں نے کہا کہ دس سے پندرہ دن کے اندر اندر ہم نے اس کمیٹی کی بنیاد پر پورے صوبے میں انسانی تحفظ کے حقوق میں واضح بہتری لانی ہوگی۔

 

وزیر محنت و ثقافت نے لیبر ڈیپارٹمنٹ کے حکام کو ہدایت کی کہ سیاحتی مقامات پر ہوٹلوں میں سیاحوں سے زیادہ کرائے کی وصولی، ہوٹلوں میں مزدور کو کم اجرت دینا اور دیگر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والوں کی مکمل مانیٹرنگ کرے اور اس سلسلے میں خلاف ورزی کے مرتکب لوگوں کو قانونی تقاضوں کے مطابق سزا دی جائے تاکہ عوام کو احساس ہو کہ حکومت عوام کے حقوق کی محافظ ہے۔ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے صوبائی وزیر قانون فضل شکور خان نے کہا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے کئے گئے فیصلوں کو صوبے کے تمام اضلاع میں لاگو کرنا ہے تاکہ صوبائی حکومت کی طرف سے اس ضمن میں مقرر کردہ قوانین کی بالادستی ہو۔ صوبائی وزیر قانون نے حکام کو ہدایت کی کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ پورے صوبے میں کسی بھی مزدور کو 26 ہزار سے کم اجرت نہ دی جا رہی ہو اور نہ ہی ان سے آٹھ گھنٹوں سے زیادہ کام کروایا جا رہا ہو۔ اگر کوئی بھی ادارہ چاہے سرکاری، نیم سرکاری یا غیرسرکاری ہو اور وہ اس قانون کی خلاف ورزی کرے تو اس کے خلاف سخت سے سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

chitraltimes shaukat yousufzai

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63976

وفاقی کابینہ نے بجلی کی قیمت میں ساڑھے تین روپے فی یونٹ اضافہ کر دیا

Posted on

وفاقی کابینہ نے بجلی کی قیمت میں ساڑھے تین روپے فی یونٹ اضافہ کر دیا

اسلام آباد(سی ایم لنکس)وفاقی کابینہ نے بجلی کی قیمت میں ساڑھے تین روپے فی یونٹ اضافہ کر دیا ہے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے بجلی کے حوالے سے اہم فیصلے کیے ہیں جس کے تحت بجلی کی قیمتوں میں 26 جولائی سے 3روپے 50 پیسے کا اضافہ ہوگا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اگست سے 3روپے 50 پیسے اور اکتوبر میں 91 پیسے کا اضافہ ہوگا جبکہ نومبر سے توانائی کی قیمتوں میں کمی آنا شروع ہو جائے گی اور دسمبر تک بجلی کا بنیادی ٹیرف 24 روپے تک ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اگلے چند ماہ مشکل ہیں غریب ترین صارفین کو تحفظ دیا گیا ہے، غریب ترین شہریوں کے لیے ٹیرف میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔خرم دستگیر نے کہا کہ ایک سے 50 یونٹ، پھر ایک سے 100 یونٹ اور 200 یونٹ تک اضافہ نہیں ہوگا۔وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ اضافے کا بہت سا حصہ فیول سرچارج بن کر بلوں میں آرہا ہے، ٹیرف کی آخری دفعہ معیاد فروری میں کی گئی تھی، فیول سرچارج کی مد میں کمی آگئی ہے یہ ٹیرف کی مد میں ہوگیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63958

ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کیخلاف سماعت، جسٹس اعجازالاحسن اور فاروق نائیک میں دلچسپ مکالمہ

Posted on

ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کیخلاف سماعت، جسٹس اعجازالاحسن اور فاروق نائیک میں دلچسپ مکالمہ

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ)وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے انتخاب میں ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کے خلاف پرویز الہٰی کی درخواست پر سماعت کے دوران جسٹس اعجاز الاحسن اور فاروق نائیک میں دلچسپ مکالمہ ہوا ہے۔جسٹس اعجازالاحسن نے فاروق ایچ نائیک سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ نائیک صاحب اگر کچھ بہتری آسکتی ہے تو عدالت سننے کے لیے تیار ہے۔وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ ان مقدمات میں ہم پارٹی پالیسی کے پابند ہوتے ہیں، میں عدالت کی معاونت کرنے کے لیے تیار تھا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ دوسری جانب سے وکلاء کارروائی میں حصہ نہیں لے رہے مگر سن رہے ہیں، اقوامِ متحدہ میں جن ممالک کی ممبر شپ نہیں ہوتی وہ سائیڈ پر بیٹھتے ہیں، اس وقت ان کی حیثیت ایسے ہی ہے جیسے اقوامِ متحدہ میں مبصر ممالک کی ہوتی ہے۔سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کے خلاف پرویز الہٰی کی درخواست پر سماعت میں 2:30 بجے تک کا وقفہ کر دیا۔چیف جسٹس نے وکیل علی ظفر سے کہا کہ قانونی سوالات پر معاونت کریں یا پھر ہم اس بینچ سے الگ ہو جائیں، جو دوست مجھے جانتے ہیں انہیں معلوم ہے کہ اپنے کام کو عبادت کا درجہ دیتا ہوں۔چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 3 رکنی بینچ درخواست کی سماعت کر رہا ہے، جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس منیب اختر بھی بینچ میں شامل ہیں۔ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست مزاری کے وکیل عرفان قادر نے کہا کہ میرے مؤکل کی ہدایت ہے کہ عدالتی کارروائی کا حصہ نہیں بننا، فل کورٹ کی استدعا مسترد کرنے کے خلاف پاکستان میں مثالی بائیکاٹ ہوا، فل کورٹ سے متعلق فیصلے پر نظرِ ثانی کی درخواست دائر کریں گے۔پیپلز پارٹی کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے عدالت کو کارروائی کے بائیکاٹ سے آگاہ کر دیا۔چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے فاروق نائیک سے کہا کہ آپ تو کیس کے فریق ہی نہیں، ہمارے سامنے فل کورٹ بنانے کا کوئی قانونی جواز پیش نہیں کیا گیا، عدالت میں صرف پارٹی سربراہ کی ہدایات پر عمل کرنے سے متعلق دلائل دیے گئے۔

 

انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ فیصلہ کیا کہ موجودہ کیس میں فل کورٹ بنانے کی ضرورت نہیں، اصل سوال تھا کہ ارکان کو ہدایات کون دے سکتا ہے، آئین پڑھنے سے واضح ہے کہ ہدایات پارلیمانی پارٹی نے دینی ہیں، اس سوال کے جواب کے لیے کسی مزید قانونی دلیل کی ضرورت نہیں۔چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ اس کیس کو جلد مکمل کرنے کو ترجیح دیں گے، فل کورٹ بنانا کیس کو غیرضروری التواء کا شکار کرنے کے مترادف ہے، فل کورٹ بنتا تو معاملہ ستمبر تک چلا جاتا کیوں کہ عدالتی تعطیلات چل رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 63 اے میں عدالتی فیصلوں سے واضح ہے کہ پارلیمانی پارٹی کی ہدایات پر عمل کرنا ہوتا ہے، جسٹس عظمت سعید نے فیصلے میں پارٹی سربراہ کی ہدایات پر عمل کرنے کا کہا، فریقین کے وکلاء کو بتایا تھا کہ آئین گورننس میں رکاوٹ کی اجازت نہیں دیتا۔چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کا کہنا ہے کہ صدر کی سربراہی میں 1988ء میں سپریم کورٹ نے نگران کابینہ کالعدم قرار دی تھی، عدالت کا مو قف تھا کہ وزیرِ اعظم کے بغیر کابینہ نہیں چل سکتی، فل کورٹ کی تشکیل کیس لٹکانے سے زیادہ کچھ نہیں تھا۔چیف جسٹس نے کہا کہ گورننس اور بحران کے حل کے لیے جلدی کیس نمٹانا چاہتے ہیں، آرٹیکل 63 اے کی تشریح میں کون ہدایت دے گا یہ سوال نہیں تھا، تشریح کے وقت سوال صرف انحراف کرنے والے کے نتیجے کا تھا۔وکیل عرفان قادر نے کہا کہ ہم نے آئین و قانون کے مطابق مو قف رکھا ہے، ہم نظرِ ثانی کی اپیل کا بھی حق رکھتے ہیں، نظر ثانی کی اپیل مسترد ہو گئی تو دیکھیں گے، پھر ہم نہیں چاہیں گے کہ نظرِ ثانی کی اپیل یہ بینچ سنے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کیا 17 میں سے 8 ججز کی رائے کی سپریم کورٹ پابند ہو سکتی ہے؟ فل کورٹ بینچ کی اکثریت نے پارٹی سربراہ کے ہدایت دینے سے اتفاق نہیں کیا تھا، آرٹیکل 63 اے کے کیس میں ہدایات کے معاملے پرکسی وکیل نے کوئی دلیل نہیں دی تھی، عدالت کو پارٹی سربراہ کی ہدایات یا پارلیمانی پارٹی ڈائریکشنز پر معاونت درکار ہے۔چیف جسٹس نے وکیل علی ظفر سے کہا کہ قانونی سوالات پر معاونت کریں یا پھر ہم اس بینچ سے الگ ہوجائیں، جو دوست مجھے جانتے ہیں انہیں معلوم ہے کہ اپنے کام کو عبادت کا درجہ دیتا ہوں، میرے دائیں بیٹھے حضرات نے اتفاقِ رائے سے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کر دیا ہے۔

 

انہوں نے یہ بھی کہا کہ شکر ہے کہ اتنی گریس باقی ہے کہ عدالتی کارروائی سننے کے لیے بیٹھے ہیں۔عدالت نے پرویز الہٰی کے وکیل علی ظفر کو روسٹرم پر بلا لیا۔پرویز الہٰی کے وکیل علی ظفر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اکیسویں ترمیم کیخلاف درخواستیں فل کورٹ میں 13/4 کے تناسب سے خارج ہوئی تھیں، درخواستیں خارج کرنے کی وجوہات بہت سے ججز نے الگ الگ لکھی تھیں۔علی ظفر نے کہا کہ اکیسویں ترمیم کیس میں جسٹس جواد خواجہ نے آرٹیکل 63 اے کو خلاف آئین قرار دیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آرٹیکل 63 اے کی کچھ شقوں کو جسٹس جواد ایس خواجہ نے آئین سے متصادم قرار دیا۔علی ظفر کا کہنا ہے کہ جسٹس خواجہ کی رائے تھی آرٹیکل 63 اے ارکان کو آزادی سے ووٹ دینے سے روکتا ہے، انہوں نے فیصلے میں اپنی رائے کی وجوہات بیان نہیں کیں، جسٹس جواد خواجہ کی رائے سے اتفاق نہیں کرتا۔آئین کیا کہتا ہے کہ کس کی ہدایات پر ووٹ دیا جائے؟ چیف جسٹس کا علی ظفر سے سوال۔۔۔چیف جسٹس نے علی ظفر سے سوال کیا کہ آئین کیا کہتا ہے کہ کس کی ہدایات پر ووٹ دیا جائے؟وکیل علی ظفر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ آئین کے مطابق ووٹ کی ہدایات پارلیمانی پارٹی دیتی ہے۔چیف جسٹس نے پھر سوال کیا کہ کیا پارلیمانی پارٹی اور پارٹی سربراہ سے الگ ہے؟علی ظفر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی جماعت اور پارٹی لیڈر دو الگ الگ چیزیں ہیں۔جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیے کہ آئین کے تحت پارٹی سربراہ پارلیمانی پارٹی کے فیصلے پر عمل درآمد کراتا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ پارلیمانی پارٹی اپنے طور پر تو کوئی فیصلہ نہیں کرتی، جماعت کا فیصلہ پارلیمانی پارٹی کو بتایا جاتا ہے جس کی روشنی میں وہ فیصلہ کرتی ہے۔جسٹس منیب اختر نے سوال کیا کہ پارٹی سربراہ کی کیا تعریف ہے؟ کیا پارٹی سربراہ صرف سیاسی جماعت کا سربراہ ہوتا ہے؟وکیل علی ظفر نے جواب دیا کہ پرویز مشرف کے دور میں پارٹی سربراہ کی جگہ پارلیمانی سربراہ کا قانون آیا تھا، اٹھارہویں ترمیم میں پرویز مشرف کے قانون کو ختم کیا گیا۔پارلیمانی لیڈر والا لفظ کہاں استعمال ہوا ہے؟ جسٹس اعجازالاحسن۔۔جسٹس اعجازالاحسن نے سوال کیا کہ پارلیمانی لیڈر والا لفظ کہاں استعمال ہوا ہے؟پرویز الہٰی کے وکیل نے کہا کہ پولیٹیکل پارٹیز آرڈر 2002ء میں سیاسی جماعتوں سے متعلق پارلیمانی پارٹی کا ذکر ہوا۔جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیے کہ پارلیمانی پارٹی کی جگہ پارلیمانی لیڈر کا لفظ محض حقائق کی غلطی ہے۔جسٹس اعجاز نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ 18 ویں اور 21ویں ترامیم کے کیسز میں آرٹیکل 63 کی صرف شقوں کو دیکھا گیا، آرٹیکل 63 اے سے متعلق پارٹی لیڈر کا معاملہ ماضی میں تفصیل سے نہیں دیکھا گیا۔

 

علی ظفر نے کہا کہ سپریم کورٹ آئین کا جائزہ لے کر قانون میں تبدیلی کا حکم دے سکتی ہے، سپریم کورٹ اپنے فیصلے میں ترمیم بھی کر سکتی ہے۔چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے ریمارکس دیے کہ جج کے بار بار اپنی رائے تبدیل کرنے سے اچھی مثال قائم نہیں ہوتی، جج کی رائے میں یکسانیت ہونی چاہیے، میں اپنی رائے تب ہی بدلوں گا جب ٹھوس وجوہات دی جائیں گی۔پرویز الہٰی کے وکیل علی ظفر کے دلائل مکمل ہو گئے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمٰن نے روسٹرم پر آکر کہا کہ عدالت کی خدمت میں چند گزارشات پیش کرنا چاہتا ہوں۔جسٹس منیب اختر نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے سوال کیا کہ کیا وفاقی حکومت حکمران اتحاد کے فیصلے سے الگ ہو گئی ہے؟ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ آرٹیکل 27 اے کے تحت عدالت کی معاونت کروں گا۔چیف جسٹس نے کہا کہ فیصلے میں کوئی غلطی نہ ہوجائے اس لیے سب کو معاونت کی کھلی دعوت ہے۔جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیے کہ سوال یہ ہے کہ خط پولنگ سے پہلے پارلیمانی پارٹی کے سامنے پڑھا گیا تھا یا نہیں، عدالت کے سامنے سوال یہ بھی ہے کہ فیصلے کو ٹھیک سے پڑھا گیا یا نہیں۔پی ٹی آئی کے وکیل امتیاز صدیقی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پارٹی سربراہ کی ہدایات بروقت آنی چاہئیں، ڈپٹی اسپیکر نے کہا کے مجھے چوہدری شجاعت کا خط موصول ہوا۔چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ چوہدری شجاعت کے وکیل نے کہا کہ خط ارکان کو بھیجا گیا تھا۔جسٹس اعجاز کا کہنا ہے کہ دیکھنا ہو گا کہ ڈپٹی اسپیکر نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا غلط استعمال تو نہیں کیا۔تحریکِ انصاف کے وکیل امتیاز صدیقی نے کہا کہ اسمبلی کی تمام کارروائی کا ریکارڈ موجود ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہر ایک کو دعوت ہے کہ عدالت کی معاونت کرے تا کہ آگے غلطی نہ ہو۔پی ٹی آئی وکیل امتیاز صدیقی نے کہا کہ پارٹی ہیڈ کی ہدایات اگر الیکشن سے پہلے ہوں تو کوئی تنازع نہیں، پارٹی ہیڈ کو اگر ووٹ سے متعلق ہدایت کا اختیار ہے تو ہدایات الیکشن سے پہلے آنی چاہئیں،

 

وزیر اعلیٰ کے الیکشن میں چوہدری شجاعت کی ہدایات پولنگ کے بعد آئیں۔اس کے ساتھ ہی پی ٹی آئی کے وکیل امتیاز صدیقی کے دلائل مکمل ہو گئے۔قانون دان، پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ڈی ایم نے معیشت کا، مسئلہ کشمیر کا بائیکاٹ کیا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ سوائے این آر او کے پی ڈی ایم نے دیگر سب چیزوں کا بائیکاٹ کیا ہوا ہے۔اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہٰی کے صاحبزادے مونس الہٰی ق لیگ کے ایم پی ایز کے ہمراہ سپریم کورٹ پہنچ گئے۔صحافی نے مونس الہٰی سے سوال کیا کہ کوئی بڑا فیصلہ ا?ئیگا؟ بائیکاٹ کا کیا اثر پڑے گا؟مونس الہٰی نے کہا کہ بائیکاٹ کام شروع ہونے سے پہلے ہوتا ہے، کام شروع ہونے کے بعد کون بائیکاٹ کرتا ہے۔تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی سپریم کورٹ پہنچ گئے۔شاہ محمود قریشی نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم مسترد شدہ قیادت ہے ان کے خلاف عدالت سے رجوع کی ضرورت نہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم عدلیہ کو کیا مسترد کرے گی، انہیں قوم نے مسترد کر دیا ہے۔پیپلز پارٹی کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کے سامنے پیش ہو کر بتائیں گے کہ کیا کررہے ہیں۔صحافی نے فاروق ایچ نائیک سے سوال کیا کہ عدالت کو بتائیں گے کہ بائیکاٹ کر دیا؟فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ میڈیا کو نہیں بتاسکتے، عدالت کو بتائیں گے۔سپریم کورٹ نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب میں ڈپٹی اسپیکر رولنگ کیس کی سماعت کا حکم نامہ جاری کر دیا۔سپریم کورٹ کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ فل کورٹ کی استدعا مسترد کی جاتی ہے، فل کورٹ تشکیل نہ دینے کی تفصیلی وجوہات بعد میں جاری کی جائیں گی۔

 

حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حمزہ شہباز، ڈپٹی اسپیکر اور دیگر وکلاء کی طرف سے مزید وقت مانگا گیا، فریق دفاع کے وکلاء کی مزید وقت کی استدعا منظور کی جاتی ہے۔سپریم کورٹ کے حکم نامے میں کہا گیا کہ تمام وکلاء 26 جولائی کو مقدمے کی تیاری کر کے آئیں۔گزشتہ روز ہونے والی سماعت میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے فل کورٹ بنانے کی تمام درخواستیں مسترد کر دی تھیں۔عدالت نے کہا تھا کہ فل کورٹ نہ بنانے کی تفصیلی وجوہات بعد میں جاری کی جائیں گی۔عدالتی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ معاملے کی بنیاد قانونی سوال ہے کہ ارکانِ اسمبلی کوہدایت پارٹی سربراہ دے سکتا ہے یا نہیں؟دوسری جانب حکومت نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے انتخاب میں اسپیکر کی رولنگ کے خلاف درخواستوں کی عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا۔حکمراں اتحاد کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے کیس میں سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ 3 ججوں کے بجائے فل بینچ سماعت کرے، تاہم عدلیہ نے غور کے بجائے مطالبہ مسترد کر دیا۔تحریکِ انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم رہنماو?ں کی پریس کانفرنس کا ایک ایک جملہ توہینِ عدالت ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ عدالتی کارروائی مکمل ہونے کے بعد کہا گیا کہ بائیکاٹ کریں گے، ایگزیکٹو نے عدلیہ پر حملہ کیا ہے۔

منگل کی شام ڈپٹی اسپیکر کے رولنگ کے خلاف دایردرخواست کا فیصلہ سناتے عدالت نے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کو خلاف قانون قرار دیتے ہویے اسے کالعدم قرار دیا اور پرویز الہی کو آج رات بارہ سے پہلے حلف  لینے کی ہدایت کردی گی۔

 

بائیکاٹ کرنے والے شائستگی کا مظاہرہ کریں، عدالتی کارروائی سنیں، چیف جسٹس

اسلام آباد(سی ایم لنکس)چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے ہیں کہ عدالتی بائیکاٹ کرنے والے شائستگی کا مظاہرہ کریں، عدالتی کارروائی سنیں۔چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی رولنگ کیس کی سماعت کی۔ڈپٹی اسپیکر کے وکیل عرفان قادر عدالت میں پیش ہوئے اور حکومتی بائیکاٹ سے متعلق بتایا کہ مجھے کہا گیا ہے عدالتی کارروائی کا مزید حصہ نہیں بنیں گے، ہم فل کورٹ درخواست مسترد کرنے کے حکم کیخلاف نظر ثانی دائر کرینگے۔یہ کہہ کر عرفان قادر سپریم کورٹ سے واپس چلے گئے۔ وکیل فاروق ایچ نائیک پیش ہوئے اور کہا کہ پی پی پی بھی عدالت میں پیش نہیں ہوگی۔چیف جسٹس نے کہا کہ فل کورٹ کی تشکیل کیس لٹکانے سے زیادہ کچھ نہیں تھا، ستمبر کے دوسرے ہفتے سے پہلے ججز دستیاب نہیں، گورننس اور بحران کے حل کیلئے جلدی کیس نمٹانا چاہتے ہیں، آرٹیکل 63 اے کے مقدمہ میں پارلیمانی پارٹی کی ہدایات کا کوئی ایشو نہیں تھا۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ عدالت کے سامنے 8 جج کے فیصلہ کا حوالہ دیا گیا، آرٹیکل 63 اے سے متعلق 8 ججز کا فیصلہ اکثریتی نہیں ہے، جس کیس میں 8 ججز نے فیصلہ دیا وہ 17 رکنی بینچ تھا، آرٹیکل 63 سے فیصلہ 9 رکنی ہوتا تو اکثریتی کہلاتا، فل کورٹ بنچ کی اکثریت نے پارٹی سربراہ کے ہدایت دینے سے اتفاق نہیں کیا تھا۔چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے یہ فیصلہ کیا کہ موجودہ کیس میں فل کورٹ بنانے کی ضرورت نہیں ہے، کیا سترہ میں سے آٹھ ججز کی رائے کی سپریم کورٹ پابند ہو سکتی ہے؟۔

 

چیف جسٹس نے پرویز الہی کے وکیل علی ظفر کو ہدایت کی کہ قانونی سوالات پر عدالت کی معاونت کریں، دوسرا راستہ ہے کہ ہم بینچ سے الگ ہو جائیں، عدالتی بائیکاٹ کرنے والے گریس (شائستگی) کا مظاہرہ کریں، بائیکاٹ کردیا ہے تو عدالتی کارروائی کو سنیں، دوسرے فریق سن رہے ہیں لیکن کارروائی میں حصہ نہیں لے رہے، اس وقت انکی حیثیت ایسے ہی ہے جیسے اقوام متحدہ میں مبصر ممالک کی ہوتی ہے۔علی ظفر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 21 ویں ترمیم کیخلاف درخواستیں 13/4 کے تناسب سے خارج ہوئی تھیں، اس کیس میں جسٹس جواد خواجہ نے آرٹیکل 63 اے کو خلاف آئین قرار دیا تھا، ان کی رائے تھی کہ آرٹیکل 63 اے ارکان کو آزادی سے ووٹ دینے سے روکتا ہے، ان کی رائے سے اتفاق نہیں کرتا۔چیف جسٹس نے پوچھا کہ کیا پارلیمنٹری پارٹی، پارٹی سربراہ سے الگ ہے؟۔ وکیل نے جواب دیا کہ پارلیمانی جماعت اور پارٹی لیڈر دو الگ الگ چیزیں ہیں۔جسٹس اعجازالاحسن نے استفسار کیا کہ پارلیمانی لیڈر والا لفظ کہاں استعمال ہوا ہے؟۔ وکیل علی ظفر نے جواب دیا کہ 2002 میں سیاسی جماعتیں کے قانون میں پارلیمانی پارٹی کا ذکر ہوا۔ جسٹس اعجازالااحسن نے کہا کہ پارلیمنٹری پارٹی کی جگہ پارلیمانی لیڈر کا لفظ محض غلطی تھی۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان روسٹرم پر آگئے اور کہا کہ عدالت کی خدمت میں چند گزارشات پیش کرنا چاہتا ہوں۔

 

جسٹس منیب اختر نے پوچھا کہ کیا حکمران اتحاد کے بائیکاٹ کے فیصلے سے وفاقی حکومت الگ ہوگئی ہے؟۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ آرٹیکل 27 اے کے تحت عدالت کی معاونت کروں گا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کی معاونت کیلئے سب کو ویلکم کرینگے۔جسٹس اعجازالاحسن نے پوچھا کہ کیا ووٹنگ سے پہلے چوہدری شجاعت کا خط پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں پڑھا گیا یا نہیں۔سپریم کورٹ نے سماعت میں ڈھائی بجے تک وقفہ کردیا۔علاوہ ازیں ڈپٹی اسپیکر رولنگ کیس میں سپریم کورٹ نے گزشتہ روز کی سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا۔ تحریری حکمنامہ تین صفحات پر مشتمل ہے جس میں فیصلہ سنایا گیا کہ دوران سماعت فریقین کے وکلا نے فل کورٹ کے حوالے سے گزارشات کیں، ہم نے وکلا کو فل کورٹ کے حوالے سے گھنٹوں سنا۔فیصلے میں کہا گیا کہ کیس میں صرف ایک ہی قانونی نکتہ شامل ہے، کہ آیا 63 ون بی کے تحت پارلیمانی سربراہ ہدایات جاری کر سکتا ہے یا پارٹی کا سربراہ، شجاعت حسین، پیپلز پارٹی اور ڈپٹی اسپیکر کے وکلا نے پارٹی ہیڈ کے ہدایات جاری کرنے کے حق میں دلائل دیے۔تحریری حکمنامے میں کہا گیا کہ کیس تفصیلی سننے کے بعد فل کورٹ بھجوانے کی حد تک استدعا مسترد کرتے ہیں، دوران سماعت فریقین کے وکلا نے گزارشات کے لیے مذید مہلت کی استدعا کی جسے منظور کیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
63956

کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی کی زیرِ صدارت اجلاس، ملاکنڈ ڈویژن کے اضلاع کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا

Posted on

کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی کی زیرِ صدارت اجلاس، ملاکنڈ ڈویژن کے اضلاع کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا

سوات (نمائندہ چترال ٹائمز) کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی کی زیرِ صدارت اضلاع کی کارکردگی کا جائزہ اجلاس کمشنر آفس سیدوشریف میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ملاکنڈ ڈویژن کے اضلاع سے ڈپٹی کمشنرز شریک ہوئے۔ اجلاس میں ریونیو امور کے حوالے سے مختلف اہداف کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ ڈپٹی کمشنرز نے اجلاس میں ریونیو امور کے حوالے سے کارکردگی اور مختلف تجاویز پیش کیں۔ کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی نے ملاکنڈ ڈویژن کے اضلاع کی مجموعی کارکردگی کو سراہا اور ریونیو امور کے حوالے سے اجلاس باقاعدگی سے منعقد کرنے کے احکامات جاری کئے۔ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی کا کہنا تھا کہ عوامی سہولت کے پیشِ نظر ریونیو کورٹ کیسسز بروقت نمٹائی جائیں۔

کمشنر ملاکنڈ ڈویژن کا کہنا تھا کہ عوامی مفاد کے منصوبوں سے متعلق اراضی کے حصول میں تیزی لائی جائے۔ اجلاس میں گڈ گورننس فریم ورک، سروس ڈیلیوری سنٹرز کا قیام اور لینڈ کمپیوٹرائزیشن میں پیشرفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔ سیکرٹری ٹو کمشنر محمد علی نے پیشرفت پر اجلاس کو بریف کیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ مختلف اضلاع میں 16 سروس ڈیلیوری سنٹرز قائم کئے جارہے ہیں جن میں سے 11 پر کام مکمل اور پانچ پر پیشرفت جاری ہے۔ کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی نے لینڈ کمپیوٹرائزیشن کے کام میں تیزی لانے اور اس ضمن میں مسائل دور کرنے کے احکامات جاری کئے۔ کمشنر ملاکنڈ ڈویژن کا کہنا تھا کہ کمپیوٹر سے متعلق مہارت پر پٹواریوں کی بھی تربیت کی ضرورت ہے اور ان کی ٹریننگ پروگرامز میں شمولیت یقینی بنائی جائے۔

اجلاس کو پاکستان سیٹیزن پورٹل اور اضلاع میں کھلی کچہریوں میں عوامی شکایات کے حل میں پیشرفت پر بھی بریفنگ دی گئی۔ اس ضمن میں کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی کا کہنا تھا کہ اداروں پر عوام کے اعتماد کا انحصار مسائل کی نشاندہی اور بروقت ازالے پر ہے۔ انہوں نے عوامی مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے احکامات جاری کئے۔ اجلاس میں انسدادِ تجاوزات مہم کا بھی جائزہ لیا گیا۔ کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی نے سٹیٹ لینڈ کو ہر صورت تجاوزات اور قبضے سے پاک کرنے اور اس ضمن میں کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کرنے پر زور دیا اور کہا کہ سٹیٹ لینڈ نہ صرف واگزار کی جائے بلکہ استعمال میں لانے کے لئے بھی اقدامات کئے جائیں۔

chitraltimes commissioner malakand division shoukat yousufzai chairing performance meeting

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63951

ڈپٹی اسپیکررولنگ کیس؛ فل کورٹ بنانے کیلئے مزید قانونی وضاحت درکار ہے، سپریم کورٹ

Posted on

ڈپٹی اسپیکررولنگ کیس؛ فل کورٹ بنانے کیلئے مزید قانونی وضاحت درکار ہے، سپریم کورٹ

اسلام آباد(سی ایم لنکس)سپریم کورٹ میں وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخابی عمل میں ڈپٹی اسپیکر رولنگ کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ فل کورٹ بنانے معاملے پر آج فیصلہ ہو گا یا نہیں اس بارے میں کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے کیونکہ فل کورٹ بنانے کے لیے مزید قانونی وضاحت درکار ہے۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ ڈپٹی اسپیکر رولنگ کیخلاف پرویز الہی کی درخواست پر سماعت کررہا ہے۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ فل کورٹ بہت سنجیدہ اور پیچیدہ معاملات میں بنایا جاتا ہے، یہ معاملہ پیچیدہ نہیں ہے۔قبل ازیں اسی کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ بار کے سابق صدر لطیف آفریدی نے مؤقف اپنایا تھا کہ موجودہ سیاسی صورتحال کے تناظر میں تمام بار کونسلز کی جانب سے فل کورٹ بنانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔وفقہ سے قبل سماعت کے دوران جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ آرٹیکل 63 اے کا مطلب ہے ہدایات پارلیمانی پارٹی سے آئے گی۔پیپلز پارٹی، جمیعت علماء اسلام اور چوہدری شجاعت حسین نے وزیراعلیٰ پنجاب کیس میں فریق بننے کی درخواست دائر کرتے ہوئے فل کورٹ تشکیل دینے کی استدعا کردی۔

 

عدالت نے چوہدری شجاعت اور پیپلز پارٹی کو بھی فریق بننے کی اجازت دے دی۔سماعت میں سابق صدر سپریم کورٹ بار لطیف آفریدی روسٹرم پر آ گئے اور آرٹیکل 63 اے کی تشریح پر نظرثانی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ آئینی بحران سے گریز کیلیے فل کورٹ تشکیل دیا جائے جو تمام مقدمات کو یکجا کرکے سنے۔ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری کے وکیل عرفان قادر نے بھی عدالت سے فل کورٹ تشکیل دینے کی استدعا کر دی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کن نکات پر فل کورٹ سماعت کرے؟۔ عرفان قادر نے کہا کہ میرے ذہن میں کافی ابہام ہے۔چیف جسٹس نے عرفان قادر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ میرے مطابق ہمارے فیصلے میں کوئی ابہام نہیں ہے، اگر آپ نے ہماری بات نہیں سننی تو کرسی پر بیٹھ جائیں۔ عرفان قادر نے کہا کہ آپ یہ مت سمجھیں ہم یہاں لڑائی کرنے آئے ہیں، عدالت تسلی رکھے ہم صرف یہاں آپکی معاونت کیلیے آئے ہیں۔جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ کیا ڈیکلریشن اور پارلیمانی پارٹی کو ہدایت ایک ہی شخص دے سکتا ہے؟، آرٹیکل 63 اے کا سادہ مطلب ہے کہ ہدایات پارلیمانی پارٹی سے آئے گی۔وزیراعلی پنجاب حمزہ شہباز کے وکیل منصور اعوان نے کہا کہ جسٹس شیخ عظمت سعید کے 8 رکنی فیصلے کے مطابق پارٹی سربراہ ہی سارے فیصلہ کرتا ہے، ڈپٹی اسپیکر نے عدالتی فیصلے کے اس نکتے کا حوالہ دیا کہ پارٹی پالیسی کیخلاف ووٹ مسترد ہوجائے گا۔

 

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ پارٹی ہدایت اور ڈیکلریشن دو الگ الگ چیزیں ہیں۔جسٹس منیب اختر نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر نے کہا سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق پارٹی سربراہ ڈائریکشن دیتا ہے، ڈپٹی اسپیکر نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیکر رولنگ دی، آرٹیکل 63 اے کے اصل ورڑن میں دو تین زاویے ہیں، پارٹی پالیسی میں ووٹ کاسٹ کرنے سے متعلق دو الگ اصول ہیں، 18ویں ترمیم سے پہلے ا?رٹیکل 63 اے پارٹی سربراہ کی ہدایات کی بات کرتا تھا، 18ویں ترمیم کے بعد پارٹی لیڈر کو پارلیمانی پارٹی سے بدل دیا گیا، پہلے پارلیمانی پارٹی اور پارٹی سربراہ کے اختیارات میں ابہام تھا، ترمیم کے بعد آرٹیکل 63 اے میں پارلیمانی پارٹی کو ہدایت کا اختیار ہے۔حمزہ شہباز کے وکیل نے کہا کہ 63 اے پر فیصلہ ماضی کی عدالتی نظیروں کے خلاف ہے، سپریم کورٹ آرٹیکل 63 اے کے معاملے پر فل کورٹ تشکیل دے، اگر پانچ رکنی بنچ کو لگتا ہے ماضی کا عدالتی فیصلہ غلط تھا تو فل بنچ ہی فیصلہ کر سکتا، آرٹیکل 63 اے کے مختصر فیصلے میں پارٹی سربراہ اور پارلیمانی پارٹی پر بحث موجود نہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ 63 اے کی نظرثانی درخواستوں میں صرف ووٹ مسترد ہونے کا نکتہ ہے، پارلیمانی پارٹی ہدایت کیسے دے گی یہ الگ سوال ہے، ہدایت دینے کا طریقہ پارٹی میٹنگ ہوسکتی ہے یا پھر بذریعہ خط، میرے نزدیک مختصر فیصلہ بڑا واضح ہے۔منصور اعوان نے دلائل دیے کہ چار سیاسی جماعتوں کے سربراہ پارلیمانی پارٹی کا حصہ نہیں ہیں،

 

مثلا جے یو آئی ف پارٹی سربراہ مولانا فضل الرحمان کے نام پر ہے، لیکن وہ پارلیمانی پارٹی کا حصہ نہیں ہیں، عوام میں جواب دہ پارٹی سربراہ ہوتا ہے پارلیمانی پارٹی نہیں۔جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ منحرف رکن کیخلاف پارٹی سربراہ ہی ریفرنس بھیجنے کا فیصلہ کرتا ہے، مگر ووٹ کس کو ڈالنا ہے یہ ہدایت پارلیمانی پارٹی دے گی اور ریفرنس سربراہ بھیجے گا، برطانیہ میں تمام اختیارات پارلیمانی پارٹی کے ہوتے ہیں، پارلیمان کے اندر پارٹی سربراہ کا کوئی کردار نہیں ہوتا۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر نے عدالتی فیصلہ درست مانتے ہوئے ہی رولنگ میں اس کا حوالہ دیا تھا، یعنی ووٹ مسترد ہونے کی حد تک عدالتی فیصلہ تسلیم شدہ ہے، سوال صرف ڈپٹی اسپیکر کی تشریح کا ہے کہ درست کی یا نہیں، آئین واضح ہے کہ ارکان کو ہدایت پارلیمانی پارٹی دے گی، آپ کا مؤقف ہے کہ ڈپٹی اسپیکر کی تشریح درست ہے، اگر عدالتی فیصلہ غلط ہے تو ووٹ مسترد بھی نہیں ہو سکتے۔وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے روسٹرم پر آکر کہا کہ اہم ہدایات ملی ہیں ان سے آگاہ کرنا چاہتا ہوں، لیکن ججز نے ان سے کہا کہ ہدایات سے آگاہ اپنے وکیل کو کری۔جسٹس منیب اختر نے کہا کہ ریکارڈ کے مطابق خط ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کا حصہ تھا۔اعظم نذیر تارڑ نے کارروائی میں پھر مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ منصور اعوان نوجوان اور ان کے کندھوں پر بہت بوجھ ہے۔

 

عدالت نے منصور اعوان کو وزیر قانون سے ہدایات لینے سے روکتے ہوئے کہا کہ منصور اعوان بہت بہترین دلائل دے رہے ہیں، وزیراعلی پنجاب کے وکیل وزیر قانون سے کیسے ہدایات لے سکتے ہیں۔منصور اعوان نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کے پہلے انتخابات میں پی ٹی آئی کو ہدایات عمران خان نے دی تھیں، الیکشن کمیشن نے عمران خان کی ہدایات پر ارکان کو منحرف قرار دیا۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ منحرف ارکان اور اس کیس کے حقائق مختلف ہیں، منحرف ارکان کا موقف تھا ہمیں شوکاز اور ہدایات نہیں ملیں، یہاں ایشو مختلف ہے، تمام 10 ممبران نے ووٹ کاسٹ کیا، کسی رکن نے دوسری طرف ووٹ نہیں ڈالا۔منصور اعوان نے کہا کہ عدالت نے اگر منحرف ارکان کی اپیلیں منظور کر لیں تو کیا ہوگا، اس سے یہ ہوگا کہ 25 ووٹ جو حمزہ کے نکالے گئے وہ دوبارہ شامل کرنا پڑیں گے، اس لیے فل کورٹ میں متعلقہ مقدمات کو یک جا کر سنا جائے۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ق لیگ کی پارلیمانی پارٹی اجلاس اور ہدایت پر کوئی تنازع نہیں، کیا پارٹی سربراہ پارلیمانی پارٹی اجلاس کا فیصلہ تبدیل کر سکتا ہے؟۔چیف جسٹس نے کہا کہ فل کورٹ نہ بنانے سے دیگر مقدمات پر عدالت کا فوکس رہا، مقدمات پر فوکس ہونے سے ہی زیر التواء کیسز کم ہو رہے ہیں۔

 

پرویز الہی کے وکیل علی ظفر نے کہا کہ آرٹیکل 63 اے بڑا کلیئر ہے، پارٹی سربراہ کو پارلیمانی پارٹی کی ہدایات کے مطابق ڈیکلیریشن دینی ہوتی ہے، پارلیمانی پارٹی کی ہدایت تسلیم کرنا ہی جمہوریت ہے، فل کورٹ سے عدالت کو دوسرا سارا کام روکنا پڑتا ہے، حکومت چاہتی ہے کہ حمزہ شہباز عبوری وزیراعلی زیادہ سے زیادہ دیر رہیں، عدالت نے تحریک عدم اعتماد کیس چار دن میں ختم کر دیا تھا۔علی ظفر نے کہا کہ دیگر مقدمات اس کیس کیساتھ نتھی کرنے سے صرف وقت ضائع ہوگا، سابق بار صدور کا آنا اور دلائل دینا سمجھ سے بالاتر تھا، منحرف ارکان کی اپیلیں اور نظرثانی اس کیس سے منسلک کرنا ذیادتی ہوگی، بحران ختم کرنے کیلئے ضروری ہے کہ جلد فیصلہ کیا جائے۔چیف جسٹس پاکستان نے پوچھا کہ چوہدری شجاعت حسین کا خط کب اراکین تک پہنچا؟۔

 

وکیل علی ظفر نے جواب دیا کہ چوہدری شجاعت حسین کا خط ق لیگ کے اراکین تک نہیں پہنچا تھا۔تحریک انصاف کے وکیل امتیاز صدیقی نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر رولنگ میں لکھا گیا کہ مجھے ابھی چوہدری شجاعت کا خط ملا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر کو خط کسی نے آ کر نہیں دیا تھا، ڈپٹی اسپیکر اجلاس کیلئے آئے تو خط انکی جیب میں تھا۔سپریم کورٹ نے فل کورٹ کے نکتے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ فیصلہ آج شام کو سنایا جائیگا کہ یہی بینچ کیس سنے گا یا فل کورٹ۔وقفے کے بعد سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو سپریم کورٹ نے فیصلہ نہیں سنایا بلکہ وکلا کو میرٹس پر دلائل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ فل کورٹ پر مزید دلائل سننا چاہتے ہیں، چیزوں کی مزید وضاحت چاہتے ہیں، کیس کو میرٹ پر سننے کے بعد دیکھیں گے کہ فل کورٹ ہونا چاہیے یا نہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ سنجیدہ مسئلہ ہے، ہم اس کیس کو مزید سننا چاہتے ہیں، آج تک جن کیسز میں فل کورٹ بنایا گیا وہ نہایت اہمیت کے معاملے تھے، 21 ویں آئینی ترامیم، چیف جسٹس کو ہٹانا، عدلیہ کی آزادی کے معاملات شامل تھے، پانچ ججوں کے ساتھ ہم نے وزیراعظم کو گھر بھیجا ہے، اس عدالت نے ضمیر کے ساتھ فیصلہ کرنا ہے، اگر یہ معاملہ تجاوز کا ہوا تو ممکن ہے فل کورٹ میں جائے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63918

صوبے بھر میں کورونا ویکسینیشن کے لئے مقرر کردہ اہداف کے حصول کو یقینی بنایا جائے، چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد خان بنگش

Posted on

صوبے بھر میں کورونا ویکسینیشن کے لئے مقرر کردہ اہداف کے حصول کو یقینی بنایا جائے، چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد خان بنگش
کورونا وائرس سے بچاو کیلئے ویکسینیشن انتہائی اہم ہے، چیف سیکرٹری
عوام ویکسینیشن مہم کے دوران ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کے ساتھ تعاون کریں۔ ڈاکٹر شہزاد خان بنگش

پشاور (چترال ٹایمز رپورٹ) چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ڈاکٹر شہزاد خان بنگش نے ہدایت کی ہے کہ صوبہ بھر میں کورونا ویکسینیشن کے لئے مقرر کردہ اہداف کے حصول کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔ کورونا سے بچاؤ کے لئے ویکسینیشن انتہائی اہم ہے عوام ویکسینیشن مہم کے دوران ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کے ساتھ تعاون کریں۔ چیف سیکرٹری نے یہ ہدایات صوبے بھر میں جاری ایک ماہ پر محیط کورونا ویکسینیشن مہم بارے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دی۔ اجلاس میں متعلقہ ڈویژنل کمشنرز، ڈائریکٹر جنرل محکمہ صحت، کوارڈینیٹر ای او سی اور تمام متعلقہ ڈپٹی کمشنرز نے شرکت کی۔  چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ڈاکٹر شہزاد خان بنگش نے ہدایت کی کہ حالیہ کورونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر ویکسینیشن مہم میں تیزی لائی جائے۔

 

اجلاس کو ویکسینیشن پلان کے بارے بتایا گیا کہ 25 جولائی سے 25 اگست تک ایک ماہ پر محیط کورونا  ویکسینیشن مہم صوبے بھر میں چلائی جارہی ہے مہم کے دوران تقریبا پچاس لاکھ افراد کو ویکسین لگانے کا ہدف رکھا گیا ہے جبکہ روزانہ کی بنیاد پر  158،439 افراد کی ویکسینیشن کا ہدف رکھا گیا ہے اسی طرح روزانہ 277،472 افراد کو بوسٹر ڈوز لگائے جائیں گے۔ اس موقع پر ڈاکٹر شہزاد خان بنگش نے ہداہات جاری کرتے ہوئے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر ویکیسینیشن ہدف کی حصولی کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنرز و دیگر متعلقہ اداروں کے اہداف کی حصولی کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نے اجلاس کے شرکاء سمیت تمام ضلعی افسران کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ افسران روزانہ کی بنیاد پر ویکسینیشن مہم سے متعلق اجلاس بلایا کریں اور رپورٹ چیف سیکرٹری آفس ارسال کیا کریں۔

 

دریں اثناء چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ڈاکٹر شہزاد خان بنگش نے حالیہ مون سون بارشوں کے حوالے سے بھی اجلاس کی صدارت کی۔ انہوں نے تمام ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کو حالیہ مون سون بارشوں کے دوران پیدا ہونے والی سیلابی صورتحال اور لینڈ سلائڈنگ کی اطلاعات کے پیش نظر الرٹ رہنے کی ہدایت کی۔ ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ ادارے بارش کے باعث سیلاب اور ندی نالوں میں طغیانی جیسی صورتحال سے بروقت نمٹنے کے لیے چوبیس گھنٹے تیار رہیں۔ ڈاکٹر شہزاد خان بنگش نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں شاہراوں کی بحالی کے لئے فوری اور بروقت اقدامات اٹھائیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63913

خیبر پختونخواہ سسٹم آف ٹیکنکل اینڈ ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ کے تحت چلنے والے باقی ماندہ 17  ٹیکنیکل ٹریننگ انسٹیٹیوٹس کے پی ٹیوٹا کی تحویل میں دینے کی منظوری دی گئی

Posted on

 

خیبر پختونخواہ سسٹم آف ٹیکنکل اینڈ ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ کے تحت چلنے والے باقی ماندہ 17  ٹیکنیکل ٹریننگ انسٹیٹیوٹس کے پی ٹیوٹا کی تحویل میں دینے کی منظوری دی گئی

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) خیبرپختونخوا ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا 19 واں اجلاس گزشتہ روز وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں گزشتہ اجلاس کے فیصلوں پر عملدرآمد کے سلسلے میں پیشرفت کا جائزہ لیا گیا اور اجلاس کے ایجنڈا آئٹمز پر تفصیلی غور و خوص کے بعد بعض کی منظور دی گئی۔

سیکرٹری قانون مسعود احمد، سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقی شاہ محمود، سیکرٹری  انڈسٹری ثاقب رضا اور بورڈ کے دیگر اراکین نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو گزشتہ بورڈ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں پر پیشرفت کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ کے پی ٹیوٹا ریگولیشز 2020 میں ترامیم سمیت دیگر تمام فیصلوں پر عملدرآمد کیا گیا ہے۔ بورڈ اجلاس میں خیبر پختونخواہ سسٹم آف ٹیکنکل اینڈ ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ کے تحت چلنے والے باقی ماندہ 17  ٹیکنیکل ٹریننگ انسٹیٹیوٹس کے پی ٹیوٹا کی تحویل میں دینے کی منظوری دی گئی۔ اس کے علاوہ کے پی ٹیوٹا میں مختلف کیڈر کے تحت بھرتی کیے گئے عملے کی مستقلی اور ضم اضلاع میں نئی آسامیوں کی تخلیق سے متعلق ایجنڈا آئٹمز پر غور و خوص کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ محکمہ صنعت اور خزانہ سمیت تمام متعلقہ محکمے آپس میں مل بیٹھ کر معاملات طے کر کے 15 دن کے اندر معاملہ حتمی منظوری کے لیے پیش کریں۔

 

مزید  برآں کے پی ٹیوٹا کے لیے مانیٹرنگ اینڈ ایوالویشن  کمیٹی کی تشکیل کی بھی  منظوری دی گئی ۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت ٹیکنیکل تعلیم کے فروغ کے لیے نتیجہ خیز اقدامات اٹھا رہی ہے جس کا مقصد صوبے میں نوجوانوں کو ہنر مند بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں قائم ٹیکنیکل انسٹیٹیوٹس کو عصری تقاضوں کے ساتھ ہم آہنگ کیا جائے تاکہ نوجوانوں کو روزگار کے حصول میں کوئی دقت پیش نہ آئے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63874

وزیراعلیِ خیبرپختونخوا کا چترال ، کوہستان ودیگر علاقوں میں سیلابی ریلوں کی وجہ سے جانی ومالی نقصان پر اظہار افسوس

وزیراعلیِ خیبرپختونخوا کا چترال ، کوہستان ودیگر علاقوں میں سیلابی ریلوں کی وجہ سے جانی ومالی نقصان پر اظہار افسوس

پشاور ( نمایندہ چترال ٹایمز ) وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے چترال، کوہستان اور ڈیرہ اسماعیل خان سمیت صوبے کے دیگر مختلف اضلاع میں حالیہ بارشوں کے نتیجے میں سیلابی ریلوں اور ندی نالوں میں طعیانی کی وجہ سے مختلف حادثات سے ہونے والی جانی و مالی نقصانات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے متاثرین سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ وزیر اعلی نے ان واقعات میں دو افراد کے جاں بحق ہونے پر متاثرہ خاندان سے دلی تعزیت جبکہ زخمی ہونے والے افراد کی جلد صحت یابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا ہے کہ صوبائی حکومت سیلاب متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑے اور ان کی ہر ممکن معاونت کی جائے گی۔ درایں اثناء وزیر اعلی نے بارشوں کے حالیہ لہر کے پیش نظر صوبے بھر کی ضلعی انتظامیہ، محکمہ ریلیف، محکمہ صحت، ریسکیو اور دیگر متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوری انتظامیہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے اور حادثات کی صورت میں فوری رسپانس کے لئے ہمہ وقت تیار رہے، متاثرین کو فوری امداد کی فراہمی یقینی بنایا جائے اور رابطہ سڑکوں کی بحالی کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے مزید ہدایت کی ہے کہ نشیبی علاقوں کی آبادیوں کو محفوظ جہگوں پر منتقلی کے لئے مناسب انتظامات کئے جائیں تاکہ سیلاب یا کسی اور حادثے کی صورت میں انسانی جانوں کو محفوظ بنایا جاسکے۔ وزیر اعلی نے محکمہ صحت کو بھی خصوصی ہدایت کی ہے کہ بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں ممکنہ طور پر پھیلنے والی وبائی امراض کے تدارک اور متاثرین کو فوری علاج معالجے کی فراہمی کے لئے تمام مناسب انتظامات کئے جائیں اور اس مقصد کے لئے تمام تر دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں۔

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
63865

صوبے کے سیاحتی مقامات کے لئے بننے والی ماسٹر پلاننگ کی تیاری تک ان سیاحتی مقامات میں تعمیراتی سرگرمیوں پر فی الفور پابندی عائد کرنیکا فیصلہ

Posted on

صوبے کے سیاحتی مقامات کے لئے بننے والی ماسٹر پلاننگ کی تیاری تک ان سیاحتی مقامات میں تعمیراتی سرگرمیوں پر فی الفور پابندی عائد کرنیکا فیصلہ

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ صوبے کے سیاحتی مقامات کے لئے بننے والی ماسٹر پلاننگ کی تیاری تک ان سیاحتی مقامات میں تعمیراتی سرگرمیوں پر فی الفور پابندی عائد کی جائے جبکہ مذکورہ ماسٹر پلاننگ کی تیاری کو کم سے کم ممکنہ وقت میں یقینی بنائی جائے اور ماسٹر پلاننگ پر صحیح معنوں میں عملدرآمد کے سلسلے میں ان سیاحتی علاقوں کے لئے نو قائم کرہ ڈویلپمنٹ اتھارٹیز کو جلد سے جلد اور ہر لحاظ سے فعال بنایا جائے تاکہ ان سیاحتی مقامات کی قدرتی خوبصوررتی کو برقرار رکھا جا سکے اور ان علاقوں کو جدید خطوط پر ترقی دے کر صوبے میں سیاحتی سرگرمیوں کو فروغ دیا جاسکے۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو شعبہ سیاحت میں نئے میگا منصوبوں پر جلد عملی کام شروع کرنے جبکہ جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لئے قلیل المدتی، وسط المدتی اور طویل المدتی پلان تیار کرکے پیش کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ یہ ہدایات انہوں نے گزشتہ روز شعبہ سیاحت میں جاری مختلف ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کی۔

وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، سیکرٹری سیاحت محمد طاہر اورکزءاور سیکرٹری مواصلات و تعمیرات اعجاز انصاری کے علاوہ دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیر اعلی نے محکمہ سیاحت کے حکام کو یہ بھی ہدایت کی کہ محکمہ سیاحت کو حوالے کی گئی سرکاری ریسٹ ہاوسز میں سے قابل عمل ریسٹ ہاوسز کو آوٹ سورس کرنے کا عمل جلد مکمل کیا جائے اور ان وسائل سے ریونیو جنریشن ایک ہفتہ کے اندر جامع پلان ترتیب دے کر پیش کیا جائے۔ اجلاس کو سیاحتی مقامات تک رابطہ سڑکوں کی تعمیر کے منصوبوں پر پیشرفت کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ 22 کلومیٹر طویل منکیال تا بڈا سیری روڈ سوات کی تعمیر اور 24 کلومیٹر طویل ٹھنڈیانی روڈ کی توسیع کے منصوبوں کا ٹینڈر ہوگیا ہے، جلد ہی ان منصوبوں پر عملی کام شروع کیا جائے گا اور یہ منصوبے مجموعی طور پر 7.8 ارب روپے کے تخمینہ لاگت سے مکمل کئے جائیں گے۔ وزیر اعلی نے متعلقہ حکام کو ان میگا منصوبوں کا باقاعدہ سنگ بنیاد رکھنے کے لئے اسی مہینے کے آخر تک کنٹریکٹرز موبلائزیشن سمیت دیگر تمام لوازمات اور انتظامات پوری کرنے کی ہدایت کی۔

 

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ 17 ارب روپے کی تخمینہ لاگت سے خیبرپختونخوا انٹگرٹیڈ ٹوارزم ڈویلپمنٹ پراجیکٹ شروع کیا گیا ہے جس کا مقصد نئے سیاحتی مقامات کو ترقی دینا ، موجود سیاحتی انفراسٹرکچر کو بہتر بنانا ، سیاحتی اثاثوں میں اضافہ کرنا اوردیر پا سیاحتی ترقی کیلئے محکمے کی استعداد کار میں اضافہ کرنا ہے۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ صوبے میں انٹگرٹیڈ ٹوارزم زونز کے قیام کیلئے ضروری ا ±مور کی متعلقہ فورم سے منظوری لی جا چکی ہے جبکہ مذکورہ زونز کے ماسٹر پلان بھی جلد کلچر اینڈ ٹوارزم اتھارٹی کے حوالے کر دیئے جائیں گے۔علاوہ ازیں ڈسٹنیشن انوسٹمنٹ مینجمنٹ پلان کی متعلقہ فورمز سے کلیئرنس مل چکی ہے جو رواں ماہ کے آخر تک تمام ڈویلپمنٹ اتھارٹیز کو فراہم کر دیئے جائیں گے۔ اسی طرح سیاحتی مقامات پر پورٹیبل واش رومز کی فراہمی کیلئے مناسب سائٹس کی نشاندہی کیلئے سروے شروع ہے جو آئندہ دو دن کے اندر مکمل کرلیا جائے گا۔ اس کے علاوہ مالم جبہ روڈ اور کالام روڈ پر تین ریسٹ ایریا زتعمیر کئے جاچکے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہزارہ اور ملاکنڈ میں سیاحتی مقامات تک رسائی کیلئے جیب ایبل ٹریکس کی تعمیر کیلئے ایک ہفتہ کے اندر فزبیلٹی مکمل کرکے پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

ا نہوںنے متعلقہ محکموں کے اعلیٰ حکام کو باہمی مشاورت سے سیاحتی سڑکوں کی تعمیر کے سلسلے میں شعبہ جنگلات سے جڑے مسائل حل کرنے کے لئے ضروری اقدامات کی ہدایت کی۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو محکمہ آبپاشی کے چھوٹے چھوٹے ڈیموں میں لوگوں کو تفریحی سہولیات کی فراہمی کے مناسب اقدامات اٹھانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ڈیموں اور دریاو ں میں لائف جیکیٹس اور دیگر حفاظتی انتظامات کے بغیر کشتی رانی وغیرہ اور ایسے مقامات میں رات کے قیام پر مکمل پابندی عائد کی جائے۔ وزیراعلیٰ محمود خان نے سیاحت کے شعبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں اور دیگر مختلف سرگرمیوں کو بہتر اور موثر انداز میں آگے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اس راہ حائل روکاوٹوں اور قانونی پیچیدگیوں کو دور کرنے کے لئے کلچر اینڈ ٹوارزم اتھارٹی ، مقامی ڈویلپمنٹ اتھارٹیز ، محکمہ آبپاشی، محکمہ سیاحت ، متعلقہ ڈویڑنل انتظامیہ اور دیگر تمام شراکت داروں کا مشترکہ اجلاس منعقد کرنے کی ہدایت کی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63832

صوبائی اسمبلی اجلاس میں خیبر پختونخوا جنگلات (ترمیمی) بل مجریہ 2022 پاس , نجی و سرکار کے زیر انتظام جنگلات سے کمرشل کٹائی اور سیل پر سرچارج میں ردوبدل

Posted on

صوبائی اسمبلی اجلاس میں خیبر پختونخوا جنگلات (ترمیمی) بل مجریہ 2022 پاس , نجی و سرکار کے زیر انتظام جنگلات سے کمرشل کٹائی اور سیل پر سرچارج میں ردوبدل

خیبر پختونخوا میں جنگلات کی پائیدار ترقی اور تحفظ کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں، اشتیاق ارمڑ
نجی و سرکار کے زیر انتظام جنگلات سے کمرشل کٹائی اور سیل پر سرچارج میں ردوبدل
مجرمان کو تین سال قید اور 5 لاکھ روپے تک جرمانے کی سزائیں، آرڈیننس میں ضروری ترامیم کر دی گئیں
حکومت خیبر پختونخوا جنگلاتی کاربن کے حقوق اور تحفظ کے لئے ضروری اقدامات کریگی

پشاور (چترال ٹایمز رپورٹ) صوبائی اسمبلی اجلاس میں خیبر پختونخوا جنگلات (ترمیمی) بل مجریہ 2022 پاس کر دیا گیا ہے۔ وزیر ماحولیات، خیبر پختونخوااشتیاق ارمڑ نے اجلاس میں خیبر پختونخوا فاریسٹ آرڈیننس 2002کے مختلف شقوں میں ترمیم کرنے کا بل مجریہ 2022 ایوان میں پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں جنگلات کی پائیدار ترقی اورمحفوظ بنانے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں اور آرڈیننس میں ترامیم کی گئیں ہیں۔ انہوں نے اجلاس سے کہا کہ خیبر پختونخوا میں حکومت کے زیر انتظام جنگلات کو تقصان پہنچانے پر مجرمان کو قید اور جرمانون کی سزاؤں میں ترامیم کی ہیں جو بالترتیب آرڈیننس کے شقوں میں کر دی گئی ہیں۔ضم شدہ اضلاع میں ڈویژنل فاریسٹ آفیسر کو سرکاری اراضی یا کسی جنگل حدود میں جنگلات کو نقصان پہنچانے پر مروجہ قانون کے تحت سزا دینے کا اختیار دیا گیا ہے۔

 

آرڈیننس کے سیکشن 55 میں ڈویژنل فاریسٹ آفیسر بٹگرام کے تحت بٹگرام اور ملحقہ بنجر زمین کے انتظام کا اختیار ہوگا۔آرڈیننس کے سیکشن 104 میں نجی و سرکار کے زیر انتظام جنگلات سے کمرشل کٹائی اور سیل پر سرچارج میں ردوبدل کی تجویز منظور کر دی گئی ہے جس کے مطابق دیودار اور شیشم لکڑی پر 100روپے فی مکعب فٹ کے حساب سے سرچارج وصول ہوگا، جبکہ بلیو پائن لکڑی پر 80روپے، فر/سپروس لکڑی پر 60روپے، چیڑ پائن و دیگر حکومتی زمینوں میں وضع کردہ لکڑی پر 40روپے فی مکعب فٹ کے حساب سے سرچارج وصول ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نجی و سرکار کے زیر انتظام جنگلات اور شاہی درختوں کے تحفظ،پائیدار ترقی اور انتظام ترمیمی بل میں شامل کیا گیا ہے۔حکومت جنگلاتی کاربن کے حقوق اور تحفظ کے لئے ضروری اقدامات کریگی۔حکومت کو کسی بھی جنگل اور اس سے ملحقہ علاقے کا نیشنل پارک کی حیثیت دینے کا اختیار حاصل ہوگا

 

۔بنجر زمینوں کے بہتر تحفظ اور انتظام کے لئے ڈویژنل فاریسٹ آفیسر رینج مینجمنٹ کو ذمہ داریاں تفویض کردی گئی ہیں۔محکمہ جنگلات کو ایکوٹورازم کو فروغ دینے کے مقصد سے صوبے کے اندر وقتاًفوقتاً کسی بھی علاقے کو شامل کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔محکمہ جنگلات کو تحقیق، تعلیم اور ترقی کے مقصد کے لئے مقررکردہ طریقہ کار کے تحت رسائی اور فوائد لینے کا اختیار ہوگا۔آرڈیننس کے سب سیکشن 3 میں سزا دو سال بڑھاکر تین سال قیداور جرمانہ 50ہزار روپیسے بڑھا کر 5 لاکھ روپے کی ترمیم منظور کر دی گئی ہے۔ آرڈیننس کے سیکشن26, 33, 45 میں سزا کی صورت میں جرمانوں میں ترامیم کی گئی ہیں جس کے مطابق مختلف شقوں میں مجرمان کو جرمانے کی رقوم میں اضافہ کر دیا ہے، شق الف کے تحت سزا پر جرمانہ پانچ ہزار روپیسے بڑھا کر پچاس ہزار روپے کر دی گئی ہیں اسی طرح شق ب کے تحت جرمانہ دس ہزار روپے سے بڑھا کر ایک لاکھ روپے کردیا گیا ہے۔شق ت کے تحت سزا پر جرمانہ 20 ہزار سے بڑھا کر 2لاکھ روپے، شق ج کے تحت سزا پر جرمانہ 50 ہزار سے بڑھا کر 5لاکھ روپے،شق د کے تحت سزا پر جرمانہ موجودہ مارکیٹ کے حساب سے پانچ گنا زیادہ ادا کر نیکی ترمیم شامل ہے۔ اسی طرح آرڈیننس کے سیکشن53 کے تحت سزا پر جرمانہ 10ہزار سے بڑھا کرایک لاکھ روپے،سیکشن59 کے تحت سزا پر جرمانہ 30ہزار سے بڑھا کرتین لاکھ روپے، سیکشن68 کے تحت سزا پر جرمانہ 50ہزار سے بڑھا کرپانچ لاکھ روپے، سیکشن72 کے تحت سزا پر جرمانہ 50ہزار سے بڑھا کرپانچ لاکھ روپے، سیکشن 84 کے تحت سزاوں میں قید اور جرمانوں میں بھی ترامیم منظور کر دی گئی ہیں جبکہ آرڈیننس کے سیکشن86 کے تحت سزا پر جرمانہ500روپے اور 100روپے سے بڑھاکر 50ہزار روپے اور ایک لاکھ روپے کردیا گیا ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63810

وزیر اعلیِ کے زیر صدارت صوبے میں  امن و امان سے متعلق اعلیِ سطح اجلاس 

Posted on

وزیر اعلیِ کے زیر صدارت صوبے میں  امن و امان سے متعلق اعلیِ سطح اجلاس

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق ایک اہم اجلاس جمعرات کے روز وزیراعلیٰ ہاو ¿س پشاور میں منعقد ہوا جس میں امن و امان کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی بیرسٹر محمد علی سیف، انسپکٹر جنرل آف پولیس معظم جاہ انصاری اور پولیس کے دیگر اعلی حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر صوبے کے مختلف مقامات پر پولیس اہلکاروں کی شہادت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں ترقی اور خوشحالی کے لیے امن و امان ناگزیر ہے اور صوبائی حکومت کے لیے امن و امان کا قیام سب سے مقدم ہے، صوبائی حکومت امن و امان کی صورتحال پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو پولیس اہلکاروں کی شہادت کے واقعات کا موثر تدارک یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ اس مقصد کے لئے پولیس کے اعلی حکام اور ادارے مل بیٹھ کر ایک مربوط اور قابل عمل لائحہ عمل ترتیب دیں۔اُنہوں نے کہا کہ فیلڈ میں ڈیوٹی سرانجام دینے والے پولیس اہلکاروں کی قربانیوں پر ہمیں فخر ہے، پولیس اہلکار بڑی بہادری اور فرض شناسی کے ساتھ حالات کا مقابلہ کر رہے ہیں، اس لیے پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کو روکنے کے لئے ٹھوس اقدامات ہونے چاہئیں، محمود خان نے کہا کہ صوبائی حکومت اس مقصد کے لئے پولیس کو درکار تمام وسائل ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرے گی۔ وزیر اعلی نے کہا کہ ہم پولیس اہلکاروں کی مزید شہادتوں کے متحمل نہیں ہو سکتے،ہمیں فیلڈ میں ڈیوٹی سر انجام دینے والے اہلکاروں کے مورال کو ہر صورت برقرار رکھنا ہے، محمود خان نے کہا کہ ریجینل پولیس آفیسرز اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسرزکو ہر وقت دفاتر میں بیٹھنے کی بجائے فیلڈ میں نکلنا ہوگا، انہیں اپنے ماتحت اہلکاروں کا مورال بلند کرنا اور ان کی حفاظت کو یقینی بنانا ان افسران کی ذمہ داری ہے۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پرپولیس اہلکاروں کی نقل و حرکت کے لئے طے شدہ ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ پولیس اہلکاروں کی زندگیوں کو لاحق خطرات کا پہلے سے صحیح اندازہ لگانا چاہئے اوراس مقصد کے لئے انٹیلی جنس کے نظام کو مزید موثر اور مضبوط بنایا جائے۔
<><><><><><><>

 

 

سرکاری سکول کے باصلاحیت طالب علم کو وزیراعلیٰ  نے انعام سے نوازا

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) سوشل میڈیا پر ویڈیووائرل ہونے کے بعد وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے سرکاری سکول کے باصلاحیت طالب علم کو وزیراعلیٰ ہاﺅس بلا لیا۔ محب اﷲ پشاور کے علاقہ سردار کالونی کا رہائشی ہے جو روانی کے ساتھ انگریز ی بولتا ہے اور اپنے محلے کے دیگر بچوں کو بھی مفت انگلش لینگویج سکھاتا ہے ۔ محب اﷲ کے والد زاہد گل ایک محنت کش ہے جو ریڑھی پر آلو چپس بیچ کر گزر بسر کرتے ہیں ۔ وزیراعلیٰ نے مذکورہ طالب علم کی حوصلہ افزائی کیلئے اسے نقد انعام دیا اور اس کے بڑے بھائی کو سرکاری نوکری دلانے کی یقین دہانی کرائی ۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے محب اللہ کو اپنی صلاحیت سے دوسرے بچوں کو بھی مستفید کرنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت با صلاحیت بچوں کی حوصلہ افزائی کے لئے اقدامات اٹھا رہی ہےاور تعلیم کے حصول کے لئے ایسے با صلاحیت بچوں کی بھر پور معاونت کی جائے گی۔ طالب علم نے وزیر اعلی ہاوس بلانے اور حوصلہ افزائی کرنے پر وزیر اعلی محمود خان کا شکریہ ادا کیا۔

chitraltimes cm kpk giving cheque to a briliant student
<><><><><><><>

 

وزیراعلیِ کا بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر افسوس کا اظہار

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے گزشتہ روز صوبائی دارالحکومت پشاور سمیت صوبے کے دیگر اضلاع میں طوفانی بارشوں کی وجہ سے مکانات کی چھتیں گرنے اور دیگر مختلف حادثات کے نتیجے میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان حادثات میں پانچ افراد کے جاں بحق ہونے پر متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کی ہے۔ یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیر اعلی نے متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کی مغفرت اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دُعا کی ہے اور کہا ہے کہ حکومت ان متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔ دریں اثناءوزیر اعلی نے متعلقہ حکام کو ان بارشوں سے ہونے والے نقصانات کی تفصیلات اکھٹی کرنے اور متاثرین کو امداد کے لئے بروقت کارروائی عمل میں لانے کی ہدایت کی ہے۔
<><><><><><>

 

وزیراعلی کا باڑہ میں پولیس پر فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے خیبر کی تحصیل باڑہ میں پولیس پر فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقعے میں پولیس انسپکٹر کی شہادت پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ یہاں سے جاری ایک بیان میں وزیر اعلیٰ نے شہید کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے شہید کے درجات کی بلندی اور پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ خیبر پختونخوا پولیس نے عوام کی جان و مال کی حفاظت کے لئے لازوال قربانیاں دی ہیں اور پولیس اہلکاروں کی ان قربانیوں پر پوری قوم کو بجا طور پر فخر ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت شہید انسپکٹر کے اہل خانہ کو غم کی اس گھڑی کی میں تنہا نہیں چھوڑے گی اور ان کی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ پولیس شہداءہمارے اصل ہیرو ہیں اور ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
<><><><><><>

 

دریں اثنا وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے مشیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن میاں خلیق الرحمن کی والدہ کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ یہاں سے جاری ایک بیان میں وزیر اعلیٰ نے مرحومہ کی مغفرت اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دُکھ کی اس گھڑی میں وہ متاثرہ خاندان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
َِ<><><><><><><>

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63800

مالی وانتظامی امور میں بہترین کارکردگی دکھانیوالی 8 پبلک سیکٹرزیونیورسٹیوں میں تعریفی اسناد تقسیم

Posted on

مالی وانتظامی امور میں بہترین کارکردگی دکھانیوالی 8 پبلک سیکٹرزیونیورسٹیوں میں تعریفی اسناد تقسیم
یونیورسٹی آف پشاور، کے ایم یو پشاور، ہزارہ یونیورسٹی، کوہاٹ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، عبدالولی خان یونیورسٹی، ویمن یونیورسٹی مردان، یونیورسٹی آف سوات اور پاک آسٹریایونیورسٹی آف اپلائیڈ سائنسز ہری پور شامل

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) خیبر پختونخوا کی 32 پبلک سیکٹرز یونیورسٹیوں میں سے مالی وانتظامی امور میں اصلاحات لانے اورغیرمعمولی کارکردگی دکھانے والی 8 یونیورسٹیوں کے اعزاز میں جمعہ کے روز گورنرہاؤس پشاور میں تقریب منعقد ہوئی جس میں گورنرسیکرٹریٹ اورمحکمہ اعلٰی تعلیم کی جانب سے صوبائی وزیربرائے اعلٰی تعلیم کامران بنگش نے 8 پبلک سیکٹرز یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کو تعریفی واعزازی شیلڈز پیش کیں۔ مالی و انتظامی امور میں بہترین کارکردگی دکھانے والی یونیورسٹیوں میں یونیورسٹی آف پشاور، خیبرمیڈیکل یونیورسٹی پشاور، ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ، کوہاٹ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، عبدالولی خان یونیورسٹی مردان، ویمن یونیورسٹی مردان، یونیورسٹی آف سوات اور پاک آسٹریایونیورسٹی آف اپلائیڈ سائنسز ہری پور شامل ہیں۔ تقریب میں ایڈیشنل سیکرٹری برائے گورنر(قائمقام پرنسپل سیکرٹری برائے گورنر) سیف الاسلام نے بتایا کہ پبلک سیکٹرز یونیورسٹیوں کے مالی نظم وضبط کے حوالے سے سابق گورنر شاہ فرمان نے ان کو خصوصی ٹاسک سونپا تھاجو کہ یونیورسٹیوں کے مختلف قسم کے مالی مسائل کو مدنظررکھتے ہوئے واقعی ایک بڑا چیلنج تھا لیکن سابق گورنرشاہ فرمان اورموجودہ گورنر مشتاق احمدغنی کے اعتماد اور صوبائی وزیربرائے اعلٰی تعلیم کامران بنگش کی ذاتی دلچسپی اور یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کی پرزور کوششوں کی وجہ سے دوسری دفعہ احسن طریقے سے اس چیلنج کو عبور کیا۔

 

انہوں نے کہاکہ سابقہ گورنرشاہ فرمان، موجود قائمقام گورنرمشتاق احمدغنی اورصوبائی وزیربرائے اعلٰی تعلیم کامران بنگش کی ذاتی دلچسپی کے باعث گورنرہاؤس میں تمام پبلک سیکٹرز یونیورسٹیوں کے مالی سال 2021-22 اورمالی سال 2022-23 کے بجٹ اجلاس گورنر ہاؤس پشاور میں منعقدکئے گئے تھے جس سے تمام یونیورسٹیوں کو بجٹ تیاری و اخراجات سے متعلق بہترین راہنمائی وہدایات دی گئیں جس کے نتیجے میں یونیورسٹی کے مالی وانتظامی نظم وضبط میں کافی بہتری آئی اور مذکورہ 8 یونیورسٹیوں نے مال وانتظامی اصلاحات، مختلف فنڈز کے قیام، ریسرچ کے کلچر کو فروغ دینے کیلئے خصوصی اخراجات،مالی خسارہ کم کرنے اوربجٹ کو سرپلس میں لانے کیلئے غیرمعمولی اقدامات اٹھائے ہیں جس کی وجہ سے ا ن کی مجموعی کارکردگی دیگر یونیورسٹیوں کی نسبت بہت بہتررہی اور اس لئے ان کی غیرمعمولی خدمات کے اعتراف میں ایوارڈز دیے گئے ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیربرائے اعلٰی تعلیم کامران بنگش نے 8 یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کو بہترین کارکردگی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ صوبہ کی پبلک سیکٹرز یونیورسٹیوں کے سینٹ کے بجٹ اجلاس میں کافی کچھ سیکھنے کو ملا، اگرچہ بجٹ کی تیاری اور جون میں پیش کرکے منظور کروانا ایک مشکل مرحلہ تھا لیکن اس سے تمام یونیورسٹیوں کو مالی نظم وضبط برقرار رکھنے میں بہت راہنمائی حاصل ہوئی۔

 

انہوں نے یہاں پر ایڈیشنل سیکرٹری برائے گورنر(قائمقام پرنسپل سیکرٹری برائے گورنر) سیف الاسلام کوخصوصی خراج تحسین پیش کیا جن کی دن رات محنت اور بہترین ٹیم منیجمنٹ اور انتظامی صلاحیتوں کے باعث دوسری مرتبہ تمام یونیورسٹیوں کے بجٹ اگلے مالی سال کے آغاز سے پہلے جون میں نہ صرف پیش اور منظور ہوئے بلکہ ان کی گہرائی سے جانچ پڑتال ان کو حقیقت پرمبنی بنایاگیا جس سے یونیورسٹیوں کو ایک اچھا بجٹ تیارکرنے میں بھر پور مدد ملی۔ انہوں نے مزید کہاکہ سابقہ گورنر/چانسلر شاہ فرمان کا پاکستان آڈٹ اینڈاکاونٹس سروس کے آفیسر سیف الاسلام کو اس مقصد کیلئے خصوصی طور پر تعینات کرناقابل ستائش اقدام ہے۔ یونیورسٹیوں کے بجٹ کی تیاری سے منظوری تک مالی امور کو باریک بینی سے دیکھاگیا جس کے بہترین نتائج سامنے آرہے ہیں کیونکہ ہمارا واحد مقصد پبلک سیکٹرز یونیورسٹیوں کو معاشی وانتظامی طور پر مستحکم بناناہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ صوبائی حکومت یونیورسٹیوں کا ایک کنسورشیم بنانے جاری ہے جس کی حکومت مالی وتکینکی معاونت بھی کرے گی۔ تقریب میں یونیورسٹیوں کے بجٹ سے متعلق سینٹ اجلاسوں میں باقاعدگی سے حاضری یقینی بنانے اورتعاون کرنے پر محکمہ اعلی تعلیم، محکمہ خزانہ، محکمہ اسٹیبلشمنٹ اور ہائرایجوکیشن کے نمائندوں کی خدمات کو بھی سراہاگیا اور اسپیشل سیکرٹری ہائیرایجوکیشن راشد پائندہ خیل، محمدآیاز محکمہ اسٹیبلشمنٹ، محکمہ خزانہ سے حسن عابد اورغلام نبی ہائرایجوکیشن کمیشن کو بھی ان کی خدمات کے اعتراف میں تعریفی شیلڈ پیش کی گئی جبکہ گورنرسیکرٹریٹ کے کلیدی کردار اور تعاون وخدمات کے اعتراف میں ایڈیشنل سیکرٹری برائے گورنر سیف الاسلام کو تعریفی شیلڈ پیش کی گئی۔ تقریب میں رکن صوبائی اسمبلی و چیئرپرسن اسٹینڈنگ کمیٹی برائے محکمہ اعلٰی تعلیم مدیحہ نثاراور رکن صوبائی اسمبلی وپارلیمانی سیکرٹری محکمہ اعلٰی تعلیم عائشہ بانو بھی موجود تھیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63797

بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈاون جاری، 225مقدمات درج،،رپورٹ چیئرمین وزیراعلیٰ ٹاسک فورس

Posted on

بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈاون جاری، 225مقدمات درج،،رپورٹ چیئرمین وزیراعلیٰ ٹاسک فورس

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبرپختونخوامیں بجلی چوری کے تدارک اوربجلی صارفین سے اربوں روپے کی ریکوری کے لئے صوبائی سیکرٹری توانائی وبرقیات کی سربراہی میں قائم کردہ وزیراعلیٰ ٹاسک فورس نے بھرپوراندازسے کام کا آغازکردیا ہے۔ چیئرمین وزیراعلیٰ ٹاسک فورس سیکرٹری توانائی وبرقیات سیدامتیازحسین شاہ کے دفترسے جاری کردہ اعدادوشمارکے مطابق وزیراعلیٰ ٹاسک فورس نے پیسکو کی مدد سے تین دن کے نہایت قلیل عرصے میں بجلی کا ناجائز استعمال کرنے والے صارفین اورکنڈا مافیا کے خلاف صوبے بھر میں گرینڈ آپریشن کے دوران 27ؒٓلاکھ82ہزار460روپے کی ریکارڈ ریکوری کرکے 807کنڈوں کو ہٹاکر38افرادکو رنگے ہاتھوں بجلی چوری کرتے ہوئے گرفتارکرلیااور225افرادکے خلاف بجلی چوری کے مقدمات درج کرلئے گئے۔

 

چیف ایگزیکٹوپیسکوانجینئرجبارخان کی نگرانی میں صوبے کے مختلف اضلاع پشاور،مردان،سوات،صوابی،خیبر،ہزارہ ون،ہزارہ ٹو،بنوں میں متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کی سربراہی میں چھاپہ مارٹیموں نے گھرگھرچیکنگ کے دوران بجلی چوری کے کل 478کیسزدرج کئے جن میں بجلی کے بقایاجات اداکرنے والے مختلف صارفین سے 24لاکھ19ہزار363روپے کی ریکوری کی گئی جبکہ بجلی کے ناجائزاستعمال کرنے پر رنگے ہاتھوں کنڈا استعمال کرتے ہوئے38افرادموقع پرگرفتارکرلئے گئے اور 807کنڈے ہٹاکر225افرادکے خلاف مقدمات درج کئے گئے۔ اسی طرح آپریشن کے دوران3لاکھ63ہزار97روپے مالیت کی بجلی کی تاروں اوردیگربجلی کے آلات قبضہ میں لے لئے گئے۔ محکمہ توانائی وبرقیات میں قائم کردہ صوبے کی سطح پر وزیراعلیٰ ٹاسک فورس کی نگرانی سپیشل سیکرٹری تاشفین حیدرکررہے ہیں جوکہ ضلعی اورتحصیل کی سطح پر قائم ٹاسک فورس کمیٹیوں میں شامل صوبے بھر کے ڈپٹی کمشنرز،اسسٹنٹ کمشنرز اورپیسکوکے اعلیٰ حکام کے ساتھ رابطے میں رہتے ہوئے آپریشن کی مانیٹرنگ کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ چیئرمین وزیراعلیٰ ٹاسک فورس سید امتیازحسین شاہ اورچیف ایگزیکٹوپیسکوانجینئرجبارخان نے بجلی کے ناجائزاستعمال کے تدارک اوربقایاجات کی ریکوری مہم میں و زیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمودخان اورچیف سیکرٹری ڈاکٹرشہزادخان بنگش کی ذاتی دلچسپی اورتعاون کوسراہتے ہوئے امید کا اظہارکیا ہے کہ مذکورہ اقدام سے صوبے میں بجلی بحران پر قابوپانے میں بڑی حدتک کامیابی ملے گی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63777

خیبرپختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے محکمہ سیاحت، ثقافت، کھیل، آثارقدیمہ کا اجلاس، ضلع چترال اور  دیر میں جاری منصوبوں کا دورہ کرنے کی ھدایات 

خیبرپختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے محکمہ سیاحت، ثقافت، کھیل، آثارقدیمہ، میوزیم اور امور نوجوانان کا اجلاس، ضلع چترال اور ضلع دیر میں محکمہ کے زیر انتظام جاری منصوبوں کا دورہ کرانے کے لیے بھی ھدایات

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبرپختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے محکمہ سیاحت، ثقافت، کھیل اور امور نوجوانان کے چیئرمین و ایم پی اے محمد ادریس نے متعلقہ حکام کو صوبہ میں قائم تمام ریسٹ ہاؤسز، دوبئی ایکسپو 2022،تمام تحصیلوں میں کھیل کے میدانوں کا قیام، ثقافتی پالیسی 2018، فنکاروں کی فلاح و بہبود اور ثقافتی سرگرمیوں کیلئے محکمانہ اقدامات سے متعلق تمام تفصیلات اگلے کمیٹی اجلاس میں پیش کرنے کے لیے احکامات جاری کیے۔یہ احکامات چیئرمین و ایم پی اے محمد ادریس نے گزشتہ روزاسمبلی کانفرنس ہال پشاور میں کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیے۔

 

اجلاس میں ممبران کمیٹی و اراکین صوبائی اسمبلی احتشام جاوید، زبیر خان، سردارخان، میر کلام وزیر، شگفتہ ملک اور ایم پی اے سمیرہ شمس کے علاوہ ایڈیشنل سیکرٹری و ڈائریکٹر جنرل محکمہ سیاحت، ثقافت، کھیل، آثارقدیمہ، میوزیم، عجائب گھر اور امور نوجوانان، اسسٹنٹ وڈپٹی سیکرٹریز صوبائی اسمبلی، ڈائریکٹر و ڈپٹی ڈائریکٹر کلچر و امور نوجوانان، اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل، سیکشن آفیسر محکمہ قانون اور دیگر متعلقہ افسران بھی شریک تھے۔قائمہ کمیٹی اجلاس میں تحصیلوں کی سطح پر کھیل کے میدانوں کا قیام اور ان کے لئے نائب قاصدوں کی بھرتیوں، ثقافتی پالیسی 2018، خیبرپختونخوا کے فنکاروں کے تحفظ، مالی امداد و علاج معالجے کے لیے سہولیات کی فراہمی، مثبت و تعمیری ثقافتی سرگرمیوں کیلئے درکار محکمانہ اقدامات جبکہ دوبئی ایکسپو اور کنڈ پارک نوشہرہ سے متعلق بھی سیر حاصل گفتگو ہوئی۔

 

کمیٹی کے چیئرمین و ایم پی اے محمد ادریس نے محکمہ کے زیرِ انتظام سال 2018 تا اب تک فنکاروں کی فلاح و بہبود پر خرچ شدہ تقریباً 13ملین روپے، جبکہ ثقافت کے زندہ آمین منصوبہ کے تحت کل 500 فنکاروں کو نو ماہ کے لیے دیے گئے ماہانہ30 ہزار روپے بطور اعزازیہ اور کل 30 ثقافتی سرگرمیوں پر خرچ تقریباً 2کروڑ 5 لاکھ روپے، شمالی وزیرستان میں ثقافتی سرگرمیوں کے لیے محکمانہ کارروائیوں، ضلع دیر میں کھیلوں کے میدانوں سمیت، سٹیڈیم کی تعمیر جبکہ صوبے کے مختلف اضلاع میں سیاحت کے فروغ کے لیے درکار اقدامات سے متعلق مکمل تفصیلات اگلے کمیٹی اجلاس میں پیش کرنے کے لیے احکامات بھی جاری کیں۔ انہوں نے اسمبلی انتظامیہ کو کمیٹی ممبران کا ضلع چترال اور ضلع دیر میں محکمہ کے زیر انتظام جاری منصوبوں کا دورہ کرانے کے لیے بھی ھدایات جاری کیے۔ اس موقع پر کمیٹی کا اگلا اجلاس 4 اگست کو بلانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63775

وزیر اعلیِ کا صوبے کے تمام اضلاع میں موسلادھار بارشوں کے تناظر میں تمام متعلقہ محکموں کو کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کیلیے تیاررہنے کی ہدایت 

وزیر اعلیِ کا صوبے کے تمام اضلاع میں موسلادھار بارشوں کے تناظر میں تمام متعلقہ محکموں کو کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کیلیے تیاررہنے کی ہدایت

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے جمعرات کے روز صوبائی دارلحکومت پشاور اوردیگر اضلاع میں موسلادھار بارشوں کے تناظر میں تمام متعلقہ محکموں اور اداروں کو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہمہ وقت تیار رہنے کی ہدایت کی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے تمام ٹی ایم ایز ، پی ڈی اے ، ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو کودن میں 24 گھنٹے الرٹ رہنے، صورتحال پر کڑی نظر ر کھنے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی صورت میں بروقت کاروائی یقینی بنانے کی ہدایت کی اور کہاکہ بارشوں کی وجہ سے ممکنہ جانی و مالی نقصانات کو کم سے کم کرنے کیلئے ضروری اقدامات اُٹھائے جائیں۔ اُنہوںنے ہدایت کی کہ سڑکوں اور گلی کوچوں میں کھڑے بارش کے پانی کی نکاسی کیلئے بھی بروقت کاروائی عمل میں لائی جائے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ بارشوں کے دوران عوام کے جان و مال کا تحفظ اور بوقت ضرورت فوری ریلیف کی فراہمی ترجیح ہونی چاہیئے ۔ اس مقصد کیلئے پی ڈی ایم اے ، ضلعی انتظامیہ ، ٹی ایم ایز ، ریسکیوسروس اور دیگر تمام متعلقہ ادارے اپنی ذمہ داریاں بروقت نبھائیں۔

 

وزیراعلیِ خیبرپختونخوا محمود خان کے زیر صدارت محکمہ آبنوشی کا اجلاس

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے متعلقہ حکام کو صوبہ بھر میں سرکاری وسائل سے قائم شدہ تمام ٹیوب ویلز کا مکمل ڈیٹا اکھٹا کرنے اور غیر فعال ٹیوب ویلز کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جن ٹیوب ویلز سے علاقے کے لوگوں کوپینے کے پانی کی فراہمی نہیں ہو رہی ہے اور جن ٹیوب ویلز کا غلط استعمال ہو رہا ہے ا ن کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے اور غیر فعال ٹیوب ویلز کو فعال بنانے کیلئے فوری اقدامات ا ±ٹھائے جائیں۔وزیراعلیٰ نے بعض مقامات پر سرکاری وسائل سے لوگوں کی چاردیواریوں کے اندر قائم ٹیوب ویلز سے عوام کو پینے کے پانی کی عدم فراہمی کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو ایسے تمام ٹیوب ویلز اور واٹر ٹینکس کی تفصیلات بھی فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے واضح کیا کہ یہ ٹیوب ویلز کسی فرد واحد کیلئے نہیں بلکہ عوام کیلئے قائم کئے گئے ہیں جن کا فائدہ عوام کو پہنچنا چاہیئے۔

یہ ہدایات ا نہوں نے جمعرات کے روز محکمہ آبنوشی کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان ، سیکرٹری پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ادریس خان، ڈائریکٹر پرفارمنس مینجمنٹ اینڈ ریفارمز یونٹ، محکمہ بلدیات کے نمائندوں اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں صوبہ بھر میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی سے متعلق ا مو ر اور مسائل کا جائزہ لیاگیااور اس سلسلے میں عوامی شکایات کے فوری ازالے کے لئے متعلقہ حکام کو ضروری احکامات جاری کئے گئے۔ ا ±نہوںنے صوبہ بھر میں غیر فعال ٹیوب ویلز کو فعال بنانے اور بعض سرکاری ٹیوب ویلز پر قبضے چھڑانے کیلئے ایک مہینے کے اندر ایکشن پلان ترتیب دینے اور ا ±س ایکشن پلان پر عمل درآمد کیلئے ٹائم لائنز مقرر کرکے ا ±س پر عملی پیشرفت یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت سرکاری وسائل خرچ کرکے ٹیوب ویلز اس لیے قائم کرتی ہے تاکہ لوگوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی ممکن ہو سکے لہٰذا اس مقصد کے تحت بنائے گئے ٹیوب ویلز کا فائدہ عوام تک پہنچنا چاہیئے۔محمود خان نے اس مقصد کیلئے اضلاع کی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دینے کی بھی ہدایت کی۔ا ±نہوںنے مزید ہدایت کی کہ جن ٹیوب ویلز سے پانی کی فراہمی کیلئے ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک موجود نہیںوہاں ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک کیلئے ا سکیم تیار کی جائے اور اس بات کو کو یقینی بنایا جائے کہ بغیر ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک کے ٹیوب ویلز قائم کرنے کا کوئی بھی منصوبہ منظور نہیں کیا جائے گا۔ مزید برآں وزیراعلیٰ نے صوبہ بھر میں محکمہ آبنوشی کے تمام انفراسٹرکچر کے بہتر انتظام و انصرا م کیلئے جی آئی ایس میپنگ پر کام کی رفتار تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
<><><><><>

 

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے جمعرات کے روز صوبائی دارلحکومت پشاور اوردیگر اضلاع میں موسلادھار بارشوں کے تناظر میں تمام متعلقہ محکموں اور اداروں کو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہمہ وقت تیار رہنے کی ہدایت کی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے تمام ٹی ایم ایز ، پی ڈی اے ، ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو کودن میں 24 گھنٹے الرٹ رہنے، صورتحال پر کڑی نظر ر کھنے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی صورت میں بروقت کاروائی یقینی بنانے کی ہدایت کی اور کہاکہ بارشوں کی وجہ سے ممکنہ جانی و مالی نقصانات کو کم سے کم کرنے کیلئے ضروری اقدامات اُٹھائے جائیں۔ اُنہوںنے ہدایت کی کہ سڑکوں اور گلی کوچوں میں کھڑے بارش کے پانی کی نکاسی کیلئے بھی بروقت کاروائی عمل میں لائی جائے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ بارشوں کے دوران عوام کے جان و مال کا تحفظ اور بوقت ضرورت فوری ریلیف کی فراہمی ترجیح ہونی چاہیئے ۔ اس مقصد کیلئے پی ڈی ایم اے ، ضلعی انتظامیہ ، ٹی ایم ایز ، ریسکیوسروس اور دیگر تمام متعلقہ ادارے اپنی ذمہ داریاں بروقت نبھائیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63771

صوبے کے عوام کو ریلیف کی فراہمی کے لئے صوبائی حکومت سبسیڈائزڈ آٹے کی فراہمی کیساتھ ساتھ انصاف فوڈ کارڈ کا اجراء بھی اگلے ہفتے کریگی، عاطف خان

Posted on

صوبے کے عوام کو ریلیف کی فراہمی کے لئے صوبائی حکومت سبسیڈائزڈ آٹے کی فراہمی کیساتھ ساتھ انصاف فوڈ کارڈ کا اجراء بھی اگلے ہفتے کریگی، عاطف خان
پورے ملک میں خیبرپختونخوا واحد صوبہ ہے جہاں عوام کو ریلیف کی فراہمی پر اربوں روپے خرچ کئے جا رہے ہیں، صوبائی وزیر خوراک

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبرپختونخوا کے وزیر برائے خوراک،سائنس وانفارمیشن ٹیکنالوجی اور کھیل و امور نوجوانان عاطف خان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت محدود وسائل کے باوجود صوبے کے عوام کو ریلیف کی فراہمی کیلئے فلیگ شپ منصوبوں جیسے صحت انصاف کارڈ اور 35 ارب روپے سے شروع کردہ سبسڈائزڈ آٹے کی منصوبے کیساتھ ساتھ 26 ارب روپے سے انصاف فوڈ کارڈ سکیم بھی شروع کر رہا ہے جس کے تحت صوبے کے دس لاکھ خاندانوں کو ماہانہ فی خاندان اکیس سو روپے دیئے جائیں گے جس سے صوبے کے پچاس لاکھ افراد مستفید ہونگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے انصاف فوڈ کارڈ سکیم کے اجراء پر پیشرفت بارے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں سیکرٹری محکمہ خوراک مشتاق احمد اور بینک آف خیبر کے عہدیداران سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں صوبائی وزیر خوراک کو انصاف فوڈ کارڈ سکیم کے اجراء کے حوالے سے پیش رفت پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ فوڈ کارڈ منصوبے کے اجراء کے پہلے مرحلے میں میں ساڑھے تین لاکھ خاندانوں کو انصاف فوڈ کارڈ فراہم کیا جائے گا منصوبے کے دوسرے مرحلے میں ساڑھے چھ لاکھ خاندانوں کو فوڈکارڈ کی فراہمی شروع کی جائے گی۔ اجلاس میں صوبائی وزیر نے متعلقہ حکام کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ سکیم میں شفافیت ہر صورت یقینی بنائی جائے اور اس سلسلے میں کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔عاطف خان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا پورے ملک میں واحد صوبہ ہے جہاں عوام کو ریلیف کی مد میں صحت انصاف کارڈ اور سبسیڈائزڈ آٹے کی فراہمی کے بعد انصاف فوڈ کارڈ سکیم کا اجراء کیا جا رہا ہے جو دیگر صوبوں کیلئے قابل تقلید ہے۔ انھوں نے کہا کہ صوبے کے عوام کو سہولیات کی فراہمی کے لئے تمام تر دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63745

وزیراعلیِ کا صوابی کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ، ایک ارب روپے کی خصوصی پیکج اور بجلی کے کاموں کیلیے بیس کروڑ روپے کا اعلان 

Posted on

وزیراعلیِ کا صوابی کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ، ایک ارب روپے کی خصوصی پیکج اور بجلی کے کاموں کیلیے بیس کروڑ روپے کا اعلان

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے بدھ کے روز ضلع صوابی کادورہ کیا جہاں انہوں نے تحصیل صوابی میں بام خیل اور دیگر سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا اور سیلاب سے ہونے والی نقصانات کا جائزہ لیا۔ وزیراعلیٰ نے بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے ایک ارب روپے خصوصی پیکج جبکہ بجلی کے کاموں کیلئے بیس کروڑ روپے کا اعلان کیا۔ وزیراعلیٰ نے دورہ کے موقع پر سیلاب سے جاں بحق افراد کے لواحقین میں فی کس تین لاکھ روپے کے امدادی چیکس تقسیم کئے اور انہیں مزید پانچ لاکھ روپے فی کس دینے کا اعلان کیا۔ وزیراعلیٰ نے بارشوں سے مکمل تباہ شدہ گھروں کے لئے چار لاکھ روپے فی گھر جبکہ جزوی طورپر نقصان زدہ گھروں کے لئے ایک لاکھ 60 ہزار روپے فی گھر کا بھی اعلان کیا۔

 

وزیراعلیٰ محمود خان نے تباہ شدہ فصلوں کیلئے معاوضے کی رقم پانچ ہزارروپے سے بڑھا کر دس ہزار روپے فی ایکڑ کرنے کا اعلان کیا۔ وزیراعلیٰ نے صوابی کے علاقے ٹھنڈ کوئی میں سیلاب سے متاثرہ لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں صوبائی حکومت اپنے لوگوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور ان کی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ آپ کا وزیراعلیٰ آپ کے ساتھ کھڑا ہے آپ تنہا نہیں ہیں اور ہم مشکل مالی حالات کے باوجود حالات کا مقابلہ کریں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ دورے کا مقصد متاثرین سے ملاقات کرنا اور نقصانات کا جائزہ لینا تھا اس سے پہلے کرک اور ٹانک کا دورہ بھی کر چکا ہوں اور یہ آپ لوگوں پر احسان نہیں بلکہ اپنا فرض سمجھتا ہوں، جہاں بھی نقصان ہوا وہاں پہنچاہوں۔ وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ عوام الناس کے مسائل کا ازالہ پی ٹی آئی کا منشور اور عمران خان کا وژن ہے اور عوامی خدمت کا یہ سلسلہ جاری رہیگا۔

 

وزیراعلیٰ نے بارشوں اور سیلاب کے دوران بہتر انداز میں لوگوں کو خدمات کی فراہمی پر محکمہ ریلیف ، ریسکیو 1122 سمیت دیگر متعلقہ اداروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس مشکل وقت میں صوبائی اداروں نے بہترین کارکردگی کا مظاہر ہ کیا ہے۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ندی نالوں پر تجاوزات کے خلاف بلا تفریق آپریشن شروع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ قدرتی آبی گزرگاہوں پر موجود تجاوزات کا مکمل خاتمہ کرنا ہے۔ اگر یہ تجاوزات نا ہوتے تو اتنا زیادہ نقصان نہ ہوتا۔ صوبائی کابینہ اراکین شہرام خان ترکئی ، عبدالکریم، سابق رکن قومی اسمبلی اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصدر اور سرکاری حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63738

وزیراعلیِ کے زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ، متعدد فیصلے کیے گیے,نئے قائم کئے گئے سرکاری کالجوں کو جلد از جلد درس و تدریس کے لیے کھولنے کا حکم

وزیراعلیِ کے زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ، متعدد فیصلے کیے گیے,نئے قائم کئے گئے سرکاری کالجوں کو جلد از جلد درس و تدریس کے لیے کھولنے کا حکم

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے سرکاری کالجز میں تدریسی عملے کی کمی دور کرنے کے لئے خیبر پختونخوا پبلک سروس کمیشن ،کے ذریعے بھرتی کا عمل تیز کرنے اور ضرورت پڑنے پر معقول مشاہرے (ماہانہ تنخواہ)پر عارضی تدریسی عملے کی بھرتی کے لئے طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے نئے قائم کئے گئے سرکاری کالجوں کو جلد از جلد درس و تدریس کے لیے کھولنے کا بھی حکم دیا۔ یہ ہدایات انہوں نے سول سیکرٹیریٹ پشاور میں صوبائی کابینہ کے 77 ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ صوبائی وزرائ، وزیر اعلیٰ کے مشیروں، معاونین خصوصی، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اورمتعلقہ محکموں کے سیکرٹریز نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیراعلیٰ نے ضم اضلاع میں سڑکوں اور دیگر جاری ترقیاتی منصوبوں کے لئے مکمل فنڈ جاری کرنے کی ہدایت کی تاکہ عوامی مفاد کے ان منصوبوں کو مقررہ ٹائم لائنز کے اندر مکمل کیا جا سکے۔

 

اسی طرح کابینہ نے واٹر اینڈسینیٹشن سروسز کمپنی (wssc) ایبٹ آباد کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ممبران میں ایک انڈیپینڈنٹ ڈائریکٹر کی خالی آسامی کے لیے سیدہ رابیعہ سلطان کی تعیناتی جبکہ واٹر اینڈسینیٹشن سروسز کمپنی (wssc) ایبٹ آباد میں ہی چیف ایگزیکٹیو آفیسرکے خالی عہدہ کیلئے محمد ریحان یوسف کی تعیناتی کی بھی منظوری دی ہے۔ کابینہ نے ضلع اورکزئی کے ضلعی ہیڈ کوارٹر کلایہ میں ضلعی پولیس آفیسر، سی ٹی ڈی آفس اور سپیشل برانچ آفس کے قیام کیلئے 8کینال 10مرلہ سرکاری اراضی کو مقامی ضلعی انتظامیہ سے محکمہ داخلہ و قبائلی امور کو منتقل کرنے کی منظوری دے دی۔ صوبائی کابینہ نے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے تعاون سے چلنے والے واٹر ریسورسز ڈویلپمنٹ پراجیکٹس میں توسیع کیلئے قرضہ کی سہولت حاصل کرنے اور بٹ خیلہ میں ریسکو 1122اسٹیشن کے قیام کے لیے 2کینال سرکاری اراضی کی فراہمی کی منظوری بھی دے دی

 

۔کابینہ نے ضروری شرائط کیساتھ سی اینڈ ڈبلیو ریسٹ ہاو ¿س ناران کو دفتری استعمال کے لئے کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور شگئی ریسٹ ہاوس سیدو شریف کو اپر سوات ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے حوالے کرنے کی اصولی منظوری دی۔ اسی طرح کابینہ نے ٹوبیکو ریکوری سیس شرح میں ردوبدل کی وجہ سے ٹینڈر کے نرخ پر نظر ثانی کے لئے قانون میں ترمیم کی اجازت دیدی۔ وزیر اعلیٰ محمود خان نے تمام سرکاری محکموں کو کم ازکم ماہانہ اجرت 26 ہزار روپے کرنے کے فیصلے پر فوری عمل درآمد کرنے کا حکم دیا اور ہدایت کی کہ اس فیصلے پر عمل درآمد میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

chitraltimes kpk cabinet meeting77 chaired by cm mahmood

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63693

عشریت کو بجلی کی فراہمی کا مطالبہ لیکرمقامی نوجوانوں کا چترال کی طرف لانگ مارچ

Posted on

عشریت کو بجلی کی فراہمی کا مطالبہ لیکرمقامی نوجوانوں کا چترال کی طرف لانگ مارچ

دروش( نمایندہ چتر ال ٹایمز) عشریت کو بجلی کی فراہمی کے مطالبے کو لیکر مقامی نوجوانوں نے چترال کی طرف لانگ مارچ آغاز کر دیا ہے اور لانگ مارچ کے شرکاء تحصیل ہیڈ کوارٹر دروش پہنچ گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق چترال کے گیٹ وے عشریت میں بجلی کی عدم دستیابی کے خلاف اور علاقے کو بجلی کی فراہمی کا مطالبہ لیکر عشریت کے مقامی نوجوانوں نے چترال کی طرف لانگ مارچ کا آغاز کردیا ہے۔

پیر کے روز عشریت سے روانہ ہونے والے شرکاء لانگ دروش پہنچ گئے ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ ہم نے بار ہا مطالبہ کیا مگر عشریت کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا جا رہا ہے، یہاں کئی ایک مسائل درپیش ہیں مگر فی الوقت سب سے اہم مسئلہ علاقے میں بجلی کی عدم دستیابی کا ہے۔ اس حوالے سے چند دن پہلے عشریت میں احتجاجی جلسہ بھی منعقد ہوا تھا اور اسی جلسے میں اس لانگ مارچ کا اعلان کیا گیا تھا۔ لانگ مارچ کے شرکاء نے پاکستان کا قومی پرچم اٹھا رکھا ہے اور ایک بینر میں اپنا مطالبہ بھی پیش کیا ہے۔ دروش پہنچنے پر معروف مذہبی و سیاسی شخصیت قاری جمال عبدالناصر نے لانگ مارچ کے شرکاء کا استقبال کیا

۔بعد ازاں دروش بازار چوک میں مقامی عمائدین قار ی جمال عبدالناصر، پیپلز پارٹی کے صوبائی کونسل کے رکن جاوید اختر، سابق امیدوار تحصیل چیئرمین حاجی شیر محمد، اے این پی کے صوبائی راہنما خدیجہ بی بی نے لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انکے موقف کی مکمل حمایت کا اعلان کردیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ عشریت کو بجلی کی فراہمی کا بندوبست کیا جائے۔

آخری اطلاع آنے تک لانگ مارچ کے شرکاء بروز کے قریب پہنچ چکے تھے، ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے لانگ مارچ میں شامل افراد کا کہنا تھا کہ وہ آج رات بروز کے علاقے میں قیام کرینگے اور اگلی صبح سویرے دوبارہ مارچ کا آغاز کرکے ڈی سی آفس چترال کے سامنے پہنچ جائینگے۔

chitraltimes residents of ashirate long march for electricity chitral

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63662

ضمنی انتخابات کے نتائج عمران خان کے بیانیے کی فتح ہیں اور اب یہ تبدیلی نہیں بلکہ ایک انقلاب ہے جس کے سامنے اب کوئی نہیں ٹھہر سکتا۔ وزیراعلیِ

Posted on

ضمنی انتخابات کے نتائج عمران خان کے بیانیے کی فتح ہیں اور اب یہ تبدیلی نہیں بلکہ ایک انقلاب ہے جس کے سامنے اب کوئی نہیں ٹھہر سکتا۔ وزیراعلیِ

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے پنجاب ضمنی انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کی شاندار کامیابی پرپارٹی قائدین،  امیدواروں اور کارکنان کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضمنی انتخابات کے نتائج عمران خان کے بیانیے کی فتح ہیں اور اب یہ تبدیلی نہیں بلکہ ایک انقلاب ہے جس کے سامنے اب کوئی نہیں ٹھہر سکتا۔خیبرپختونخوا اور پنجاب کی طرح پورے ملک کے عوام عمران خان کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہیں اور پنجاب ضمنی انتخابات کے نتائج واضح بتا رہے ہیں کہ آئندہ عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف پورے ملک میں کلین سویپ کرے گی اور دو تہائی اکثریت سے حکومت بنائے گی۔ یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیر اعلیٰ محمود خان نے پی ٹی آئی پر بھر پور اعتماد کا اظہار کرنے پر پنجاب کے باشعور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان انتخابات نے پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں کی سیاست ہمیشہ کے لیے دفن کردی ہے اور یہ واضح ہوگیا ہے کہ واحد پی ٹی آئی ہی ملک کی مقبول ترین سیاسی جماعت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے باشعور عوام نے بھی موروثی سیاست اور امپورٹڈ حکومت کو یکسر مسترد کردیا ہے۔ پیسے کے زور پر ووٹ خریدنے والے آج ووٹ کی طاقت کے سامنے ڈھیر ہوگئے ہیں اور انہیں اندازہ ہو گیا ہے کہ پیسے کے زور پر عوام کے ضمیر نہیں خریدے جا سکتے۔پنجاب کے عوام نے پوری قوم کی تقدیر کا فیصلہ سنا دیا ہے اور ان انتخابات نے کئی دہائیوں پر محیط پنجاب کی سیاست کا رخ یکسر تبدیل کر دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ یہ ضمنی انتخابات آنے والے عام انتخابات کا ٹریلر ہیں اور امید ہے آنے والے عام انتخابات میں پی ٹی آئی دو تہائی اکثریت کے ساتھ دوبارہ اقتدار میں آئے گی۔پی ڈی ایم نے پیسے کے زور پر پاکستان  کے عوام کا مینڈیٹ چرا یا تھا اور اب ان انتخابات کے نتائج کے بعد پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتوں کو قوم سے معافی مانگنی چاہیے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63649

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت ہاوسنگ اسکیم نیو پشاور ویلی منصوبے حوالے اعلی سطح اجلاس

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت ہاوسنگ اسکیم نیو پشاور ویلی منصوبے حوالے اعلی سطح اجلاس

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت صوبے کے اہم رہائشی منصوبے نیو پشاور ویلی کے حوالے سے ایک اہم اجلاس گزشتہ روز وزیراعلیٰ ہاو س پشاور میں منعقد ہوا۔ اجلاس کو منصوبے پر عملدرآمد کے سلسلے میں اب تک کی پیشرفت اور جاری اقدامات کی تکمیل کیلئے مجوزہ ٹائم لائنز پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ لینڈ شیئرنگ فارمولہ کے تحت زمین مالکان کیلئے پلاٹس کے انٹیمیشن لیٹرز تیار ہیں۔ منصوبے کے سائٹ آفس کیلئے اگلے تین چارروز کے اندر مناسب جگہ کی نشاندہی کر لی جائے گی جبکہ سائٹ آفس کی تعمیر کیلئے پی سی ون بھی تیار کر لیا گیا ہے۔ سائٹ آفس کا قیام اور سیکیورٹی کیلئے پولیس اہلکاروں کی تعیناتی ایک ساتھ عمل میں لائی جائے گی۔ اجلاس کو مزید آگاہ کیا گیا کہ اب تک موصول شدہ اراضی میں سے 13898کنال اراضی کی تصدیق کا عمل مکمل کیا جا چکا ہے۔

 

وزیر اعلیٰ محمود خان نے منصوبے پر تیز رفتارعملدرآمد یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے متعلقہ حکا م کو ہدایت کی کہ منصوبے کیلئے فی الوقت عارضی طور پر سائٹ آفس کا انتظام کیا جائے اور سیکیورٹی کیلئے پولیس اہلکاروں کی تعیناتی بھی یقینی بنائی جائے تاہم مستقل سائٹ آفس کی تعمیر کا عمل بھی تیز رفتاری سے مکمل کیا جائے۔ وزیراعلیٰ نے مزید ہدایت کی کہ رواں ماہ کی 25 تاریخ تک زمین مالکان کو انٹیمیشن لیٹرزبھی جاری کر دئیے جائیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس اہم منصوبے پر عملدرآمد صوبائی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے جس کے لئے تمام امور اور اقدامات کو ٹائم لائنز کے اندر مکمل کرنے کی ضرورت ہے۔ بعد ازاں اجلاس میں پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے بعض اہم امور کا بھی جائزہ لیا گیا خصوصی طور پر حیات آباد میں صفائی ستھرائی ، شجر کاری، سیکیورٹی اور دیگر اہم امور سے متعلق مجوزہ لائحہ عمل پر بریفنگ دی گئی۔

 

اس موقع پر پی ڈی اے کو ہدایت کی گئی کہ متعلقہ حکام کے ساتھ ملکر اندرون حیات آباد اور یونیورسٹی روڈ پر شجر کاری اور گرین بیلٹ وغیرہ کیلئے مناسب جگہوں کی نشاندہی کرے۔ اس موقع پر حیات آباد Phase-V کی سیکیورٹی کو بہتر بنانے سے متعلق تجاویز پر بھی غور کیا گیا ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ حیات آباد Phase-V سیف سٹی پراجیکٹ میں شامل ہے ۔ سیف سٹی منصوبے پر عملدرآمد کا آغازحیات آباد سے ہی بطور پائلٹ پراجیکٹ کیا جائے گا تاہم وزیراعلیٰ نے کہا کہ اگر حیات آباد میں کسی جگہ فینسنگ یا گیٹ وغیرہ کی فوری ضرورت ہے تو اس سلسلے میں پلان تیار کرکے پیش کیا جائے۔ محمود خان نے اس موقع پر بی آر ٹی کے کوریڈور کے ساتھ خالی جگہوں اور دیگر دستیاب مقامات پر بھی شجرکاری کی ضرورت پر زور دیا اور ہدایت کی کہ اس مقصد کیلئے ایسے پودوں کا انتخاب کیا جائے جو دیر پا ہوںاور تناور درخت بن سکیں ۔ اس سے نا صرف شہر کی خوبصورتی میں اضافہ ہوگا بلکہ مجموعی طور پر ماحول پر بھی مثبت اثر پڑے گا۔

 

وزیر اعلیِ کا پشاور صدر میں بچی کی قتل کے واقعے  کا نوٹس

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ )وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے پشاور صدر میں بچی کو قتل کرنے کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس حکام کو واقعہ کی تیز رفتار تحقیقات کر کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ قاتلوں کی جلد گرفتاری کے لیے تمام تر ممکنہ ذرائع اور وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ محمود خان نے کہا کہ انسانیت سوز واقعہ میں ملوث سفاک قاتل انسان کہلوانے کے لائق نہیں،انہیں بہرصورت گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔ وزیراعلی نے متاثرہ خاندان سے بھی دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ درندہ صفت قاتل کسی صورت قانون سے بچ نہیں پائیں گے،انہیں کیفرِ کردار تک پہنچانے کے لیے تمام تر دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63635

غیر معیاری کھانا، ٹرانسپورٹ میں تاخیر سمیت حج کے ناقص انتظامات پر ڈی جی کو نوٹس

Posted on

غیر معیاری کھانا، ٹرانسپورٹ میں تاخیر سمیت حج کے ناقص انتظامات پر ڈی جی کو نوٹس

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ)حج کے موقع پر ناقص انتظامات پر ڈائریکٹر جنرل حج سے سات روز میں وضاحت طلب کرلی گئی۔سیکرٹری وزارت مذہبی امور نے سعودی عرب میں تعینات ڈی جی حج کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ حج مشن پاکستانی حجاج کو مقدس فریضے کی ادائیگی میں آسانی فراہم کرنے کا ذمہ دار ہے، یہ مشن مکہ اور مدینہ منورہ میں حجاج کے لیے رہائش، ٹرانسپورٹ اور کھانے کا انتظام کرتا ہے۔نوٹس میں مزید کہا گیا کہ اس مشن کے لیے وفاقی حکومت نے ایک بہت بڑا بجٹ مختص کیا، پچھلے دو سالوں سے مشن کے پاس زیادہ کام نہیں تھا کیونکہ 2020 میں حج نہیں ہوا تھا، حج مشن سے توقع تھی کہ پاکستانیوں کو بہترین خدمات فراہم کرنے کے لیے پورے دل سے کام کریں گے، لیکن توقع کے برعکس حج انتظامات کافی ناقص تھے۔سیکرٹری مذہبی امور نے کہا کہ میں نے سینکڑوں درخواستیں وصول کیں جن میں کھانے کے کم معیار کے بارے میں شکایات تھی، منیٰ اور عرفات میں انتظامات انتہائی خراب تھے کہ ٹرانسپورٹ بھی بروقت فراہم نہیں کی گئی، مجھے 50 دیگر افراد بشمول خواتین سمیت عرفات سے دو گھنٹے تک پیدل چلنا پڑا۔سیکرٹری مذہبی امور نے کہا کہ آپ اور آپ کے ڈائریکٹرز کو فیلڈ اور ورکنگ ڈے میں ہونا چاہیے تھا، رات میں نے ذاتی طور پر ڈائریکٹر مکہ اور مدینہ کو احرام میں حج کرتے دیکھا، حج سے پہلے اور عرفات کے دن میری طرف سے واضح ہدایات کے باوجود آپ نے جان بوجھ کر تمام احکامات کی نافرمانی کی۔نوٹس میں کہا گیا کہ آپ سے اگلے 07 دنوں کے اندر اپنے موقف کی وضاحت کریں، اگر ایسا نہ کیا گیا تو آپ اور آپ کے ڈائریکٹرز کے خلاف تادیبی کارروائی شروع کی جائے گی۔

 

حجاج کرام کی وطن واپسی کا آغاز، پہلی پرواز کوئٹہ پہنچ گئی

کو ئٹہ(سی ایم لنکس)حج کی ادائیگی کے بعد حجاج کرام کی واپسی کا عمل شروع ہوچکا ہے جس کے تحت پہلی پرواز آج کوئٹہ پہنچ گئی ہے۔اس حوالے سے پی آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ پہلی حج پرواز حجاز مقدس سے کوئٹہ پہنچی گئی ہے جس میں 157 حجاج اکرام وطن پہنچے ہیں۔اس موقع پر جی ایم پی آئی اے۔ سول ایوی ایشن اور وزارت مزہبی امور حکام نے استقبال کیا جبکہ ایئرپورٹ پر حجاج اکرام کے کورونا ٹیسٹ بھی کئے گئے۔خیال رہے کہ پی آئی اے کا حج آپریشن 14 جولائی سے 13 اگست تک جاری رہے گا، ایئرپورٹس پر حجاج کے کورونا وائرس جانچنے کے لیے ریپڈ انٹیجن ٹیسٹ ہونگے۔پی آئی اے کا بعد از حج آپریشن 154 پروازوں پر مشتمل ہوگا، پی آئی اے کی حج پروازوں کے ذریعے 28 ہزار 80 حجاج وطن واپس آئیں گے۔ترجمان کے مطابق 17ہزار 200 حجاج سرکاری اسکیم اور 10 ہزار 8 سو 80 حجاج پرائیوٹ اسکیم کے تحت پہنچیں گے۔سرکاری حج اسکیم کے تحت بلوچستان سے ایک ہزار 348 افراد نے فریضہ حج کی ادا کیا ہے۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63593

پاکستان ریلویز اور قومی ائیر لائن نے اکانومی کلاس کے کرایوں میں 10 فیصد کمی کا فیصلہ کیا ہے، وفاقی وزیر ہوابازی و ریلوے

Posted on

پاکستان ریلویز اور قومی ائیر لائن نے اکانومی کلاس کے کرایوں میں 10 فیصد کمی کا فیصلہ کیا ہے، وفاقی وزیر ہوابازی و ریلوے

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ)وفاقی وزیر ہوابازی و ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بعد وزیر اعظم پاکستان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پاکستان ریلویز اور قومی ائیر لائن پی آئی اے نے یہ فائدہ مسافروں تک منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ہفتہ کو اپنے ایک وڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلویز کے اکانومی کلاس کے کرایوں میں 10 فیصد کمی کی جا رہی ہے جبکہ پی آئی اے کی اندرون ملک پروازوں کی دونوں کلاسز کے کرایوں میں بھی 10 فیصد رعایت دی جا رہی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ان فیصلوں کا اطلاق ان شا اللہ 17 جولائی سے آئندہ 30 روز کے لیے ہو گا۔انہوں نے کہا کہ کرایوں میں کمی کا نوٹیفکیشن کل (17 جولائی کو)جاری کردیا جائے گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ واضح رہے کہ ریلوے میں 94 فیصد جبکہ پی آئی اے میں 90 فیصد سے زائد مسافر اکانومی کلاس میں سفر کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے اس اقدام کے بعد سول ایوی ایشن اتھارٹی دیگر نجی ایئر لائنز کو بھی ہدایات جاری کرے گی کہ وہ اپنی ایئرلائن کے کرایوں میں بھی کمی کریں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ صوبائی حکومتیں ٹرانسپورٹرز سے رابطے کرکے ان کے کرایوں میں کمی کے اقدامات بھی کریں گی۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63591

وزیر اعلیٰ محمود خان کا ضلع ٹانک و کرک کا دورہ، سیلاب متاثرین میں امدادی چیکس تقسیم

وزیر اعلیٰ محمود خان کا ضلع ٹانک و کرک کا دورہ، سیلاب متاثرین میں امدادی چیکس تقسیم کیے
وزیر اعلیٰ کا ٹانک کی یونین کونسل پائی کیلئے 20 کروڑ، کرک کی تحصیل تخت نصرتی کیلئے 30 کروڑ روپے خصوصی پیکج کا اعلان

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ )وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے سیلاب سے متاثرہ اضلاع کرک اور ٹانک کا دورہ کیا جہاں انہوں نے ٹانک کے علاقہ پائی اور دیگر سیلاب زدہ علاقوں جبکہ ضلع کرک کی تحصیل تخت نصرتی میں سیلاب سے متاثرہ مقامات کا دورہ کیا اور نقصانات کا جائزہ لیا۔وزیراعلیٰ نے اس موقع پر مذکورہ علاقوں کے سیلاب سے جاں بحق افراد کے لواحقین میں فی کس تین لاکھ روپے کے چیکس تقسیم کیے اور اعلان کیا کہ انہیں مزید پانچ لاکھ روپے فی کس دیے جائیں گے۔انہوں نے مکمل تباہ شدہ گھروں کے لیے چار لاکھ روپے فی گھر جبکہ جزوی طور پر نقصان زدہ گھروں کے لیے ایک لاکھ 60 ہزار روپے فی گھر دینے کا اعلان کیا۔وزیراعلیٰ نے کرک اور ٹانک کی ضلعی انتظامیہ کو عوامی نمائندوں کی معاونت سے ایک ماہ کے اندر نقصانات کا تخمینہ لگا کر رپورٹ مرتب کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے تحصیل تخت نصرتی میں سیلاب سے متاثرہ انفرا سٹرکچر کی بحالی کے لیے تیس کروڑ روپے جبکہ ضلع ٹانک کی یونین کونسل پائی کے لیے بیس کروڑ روپے خصوصی پیکج کا اعلان کیا۔

محمود خان نے اس موقع پر سیلاب متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ موسم کی خرابی کی وجہ سے قدرے تاخیر سے آئے ہیں تاہم عوام مطمئن رہیں۔آ پ کا وزیراعلیٰ آپ کے ساتھ کھڑا ہے، آپ تنہا نہیں ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے یقین دلایا کہ صوبائی حکومت متاثرین کی ہر ممکن مدد کرے گی،ہم مشکل مالی حالات کے باوجود حالات کا مقابلہ کریں گے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ عوام الناس کے مسائل کا ازالہ پی ٹی آئی کا منشور اور عمران خان کا وژن ہے یہی وجہ ہے کہ عام آدمی کو ریلیف کی فراہمی صوبائی حکومت کی شروع سے ترجیح رہی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ٹانک شہر کیلئے گومل زام ڈیم سے صاف پانی کی فراہمی ایک سال کے اندر شروع ہو جائے گی جبکہ دیگر جنوبی اضلاع میں پینے کے پانی کے مسائل کے حل کیلئے بھی اقدامات کر رہے ہیں، محمودخان نے اس موقع پر متعلقہ حکام کو ندی نالوں وغیرہ پر تجاوزات کے خلاف بلا تفریق آپریشن کرنے کی ہدایت کی اور کہا اگر تجاوزات نہ ہوتیں تو 80 فیصد نقصان سے بچ جاتے۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ قدرتی آبی گزرگاہوں پر موجود تجاوزات کا مکمل خاتمہ کرنا ہے۔ محمود خان نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بہتر انداز میں خدمات کی فراہمی پر محکمہ ریلیف اور دیگر متعلقہ اداروں کو خراج تحسین پیش کیا۔

صوبائی وزیر برائے ریلیف اقبال وزیر، رکن صوبائی اسمبلی پختون یار، سابق اراکین قومی اسمبلی شاہد خٹک اور علی امین گنڈاپور کے علاوہ ڈویژنل کمشنرز اور دیگر متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ سیلا ب متاثرین سے علی امین گنڈا پور اور شاہد خٹک نے بھی خطاب کیا۔

 

دریں اثنا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کوہاٹ سے لائے گئے مریض کے ساتھ لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے ڈاکٹروں کے نامناسب رویے کی شکایت کا سخت نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری صحت کو معاملے کی انکوائری کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ متاثرہ مریض کو فوراً ڈھونڈ کر ہسپتال میں داخل کرکے اس کے مکمل مفت علاج معالجے کو ہر لحاظ سے یقینی بنایا جائے اورمریض کو علاج کی فراہمی میں دشواری پیدا کرنے والے متعلقہ عملے کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے۔ انہوں نے صحت کارڈ کے تحت پینل میں شامل تمام ہسپتالوں میں مریضوں کے مفت علاج معالجے کو بغیر کسی دشواری کے یقینی بنانے اور مفت علاج معالجے کے سارے عمل کو مریضوں کے لئے سہل بنانے کی ہدایت کی ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ آئندہ اس طرح کی شکایات سامنے نہ آئیں۔ واضح رہے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں شہری نے ڈاکٹروں کے نامناسب رویے کی شکایت کی تھی جس کا وزیر اعلیٰ نے سختی سے نوٹس لیا ہے ۔

 

chitraltimes cm kpk mahmood khan distributes relief cheques tank chitraltimes cm kpk mahmood khan addressing kark1 chitraltimes cm kpk mahmood khan addressing kark

 

وزیراعلیِ کا باڑہ میں پولیس چیک پوسٹ پر فایرنگ کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ )وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے ضلع خیبر کی تحصیل باڑہ میں پولیس چیک پوسٹ پر فائرنگ کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے فائرنگ سے پولیس اہلکاروں اور ایک شہری کی شہادت پر لواحقین سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے شہدائکے درجات کی بلندی اور لواحقین کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ محمود خان نے کہا کہ عوام کی جان و مال کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنانا انتہائی بزدلانہ فعل ہے۔ انہو ں نے کہا کہ خیبرپختونخوا پولیس نے امن کی بحالی کے لئے لازوال قربانیاں دی ہیں، ہم اپنے شہدائکی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ وزیراعلیٰ نے مزید کہاکہ صوبائی حکومت متاثرہ خاندانوں کو مشکل کی اس گھڑی میں تنہا نہیں چھوڑے گی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63585

خیبر پختونخوا میں مسافر بردار گاڑیوں کے کرایوں میں کمی کا اعلامیہ جاری، پشاور تاچترال فلائنگ کوچز /منی بسیں 916 روپےفی سواری مقرر

خیبر پختونخوا میں ڈیزل سے چلنے والی مسافر بردار گاڑیوں کے کرایوں میں کمی کا اعلامیہ جاری، پشاور تاچترال فلائنگ کوچز /منی بسیں 916 روپےفی سواری مقرر

پشاور(نمائندہ چترال ٹائمز)وفاقی حکومت کی جانب سے ڈیزل کی قیمتیں، کمی کے بعد276 روپے سے 236 روپے مقرر ہونے کے بعد صوبائی ٹرانسپورٹ اتھارٹی حکومت خیبر پختونخوا نے ڈیزل سے چلنے والی بین الاضلاعی مسافر بردار گاڑیوں کے لئے کرایوں میں کمی کا اعلامیہ جاری کردیا ہے جس کے مطابق فلائنگ کوچز /منی بسیں 2.51، اے سی بسیں 2.71 روپے عام بسیں 2.36 اور لگژری بسیں 2.46 روپے فی کلو میٹر فی مسافر کے حساب سے کرایہ وصول کریں گی،

تفصیلات کے مطابق پشاور تا کوہاٹ فلائنگ کوچز /منی بسیں 163 روپے، اے سی بسیں 176 روپے عام بسیں 153 اور لگژری بسیں 160 روپے کرایہ وصول کریگی اس طرح پشاور تا بنوں فلائنگ کوچز /منی بسیں 489 روپے، اے سی بسیں 528 روپے عام بسیں 460 اور لگژری بسیں 480 روپے ، پشاور تا ڈی آئی خان فلائنگ کوچز /منی بسیں 803 روپے، اے سی بسیں 867 روپے عام بسیں 755 اور لگژری بسیں 787 روپے، پشاور تا ہری پور فلائنگ کوچز /منی بسیں 392 روپے، اے سی بسیں 423 روپے عام بسیں 368 اور لگژری بسیں 384 روپے، پشاور تا ایبٹ آباد فلائنگ کوچز /منی بسیں 489 روپے، اے سی بسیں 528 روپے عام بسیں 460 اور لگژری بسیں 480 روپے، پشاور تا مانسہرہ فلائنگ کوچز /منی بسیں 555 روپے، اے سی بسیں 599 روپے عام بسیں 522 اور لگژری بسیں 544 روپے، پشاور تا مردان فلائنگ کوچز /منی بسیں 146 روپے، اے سی بسیں 157 روپے عام بسیں 137 اور لگژری بسیں 143 روپے،پشاور تا ملاکنڈ فلائنگ کوچز /منی بسیں 296 روپے، اے سی بسیں 320 روپے عام بسیں 278 اور لگژری بسیں 290 روپے پشاور تاتیمرگرہ فلائنگ کوچز /منی بسیں 444 روپے، اے سی بسیں 480 روپے عام بسیں 418 اور لگژری بسیں 435روپے،پشاور تامینگورہ فلائنگ کوچز /منی بسیں 432 روپے، اے سی بسیں 466 روپے عام بسیں 406 اور لگژری بسیں 423روپے،پشاور تادیر فلائنگ کوچز /منی بسیں 628 روپے، اے سی بسیں 678 روپے عام بسیں 590 اور لگژری بسیں 615روپے، پشاور تاچترال فلائنگ کوچز /منی بسیں 916 روپے، اے سی بسیں 989 روپے عام بسیں 861 اور لگژری بسیں 898 روپے اورپشاور تا چارسدہ فلائنگ کوچز /منی بسیں 86 روپے، اے سی بسیں 73 روپے عام بسیں 64 اور لگژری بسیں 66 روپے کرایہ وصول کریں گی۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ دینی مدارس اور دیگرتعلیمی اداروں ِ کے طلبہ، نابینا / معذور(خصوصی)افراد اور 50 سال سے زائد عمر کے بزرگ شہریوں کے لئے موجودہ 50 فیصد رعایت جاری رہے گی جبکہ اگر ائیر اکنڈیشنڈ گاڑیوں میں اے سی کام نہیں کر رہا ہوں تو پھر ڈ یلیکس سٹیج کیرج گاڑیوں کا کرایہ وصول کیا جائیگا۔اس امر کا اعلان صوبائی ٹرانسپورٹ اتھارٹی حکومت خیبر پختونخوا کی جانب سے کیا گیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
63567

وزیراعلیٰ محمود خان کی زیر صدارت سینٹر آف ایکسیلنس برائے کاونٹرنگ وائلنٹ ایکسٹریم ازم کے بورڈ آف گورنرز کا اجلاس

Posted on

وزیراعلیٰ محمود خان کی زیر صدارت سینٹر آف ایکسیلنس برائے کاونٹرنگ وائلنٹ ایکسٹریم ازم کے بورڈ آف گورنرز کا دوسرا اجلاس

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت سینٹر آف ایکسیلنس برائے کاونٹرنگ وائلنٹ ایکسٹریم ازم(Centre of Excellence on Countering Violent Extremism) کے بورڈ آف گورنرز کا دوسرا اجلاس جمعہ کے روزوزیراعلیٰ ہاوس پشاور میںمنعقد ہوا ۔ صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم کامران بنگش اور ایم پی اے ڈاکٹر عائشہ اسدکے علاوہ متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز ، چیف کوآرڈنیشن آفیسر برائے سنٹر آف ایکسلینس اور دیگر بورڈ اراکین نے اجلاس میں شرکت کی ۔اجلاس کے شرکاءکو آگاہ کیا گیا کہ بورڈ آف گورنرز کے سابقہ اجلاس کے فیصلے کی روشنی میں بورڈ کے تحت ہیومین ریسورس اینڈ فنانس کمیٹیاں بنا دی گئی ہیں۔ چیف کوآرڈنیشن آفیسر برائے سنٹر آف ایکسلنس کی سربراہی میں تشکیل دی گئی یہ کمیٹیاں پانچ ، پانچ اراکین پر مشتمل ہیں جن میںمحکمہ قانون، محکمہ خزانہ ، محکمہ داخلہ ، محکمہ اسٹبلشمنٹ اور محکمہ اعلیٰ تعلیم کے نمائندے شامل ہیں۔ اجلاس میںکمیٹیوں کی مجوزہ تشکیل سے اتفاق کرتے ہوئے بورڈ کے تحت ہیومین ریسورس اینڈ فنانشل ریگولیشنز 2022 کی باضابطہ منظوری دی گئی۔

 

اس موقع پر سنٹر آف ایکسیلنس کو فعال بنانے کیلئے مطلوبہ سٹاف کی بھرتی کا عمل شروع کرنے کی بھی منظوری دی گئی اور ہدایت کی گئی کہ سٹاف کی بھرتی متعلقہ قواعد وضوابط کے مطابق یقینی بنائی جائے ۔ قبل ازیں اجلاس کو ” سنٹر آف ایکسلینس برائے کاونٹرنگ وائیلنٹ ایکسٹریم ازم” کے قیام کے اغراض و مقاصد ، سنٹر کے مجوزہ فنکشنز اور دیگر اہم پہلوﺅں پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ یہ سنٹر صوبے میں پر تشدد سرگرمیوں ، تخریبی رویوں، نفرت اور انتہاءپسندی کی روک تھام کیلئے ایک تحقیقی ادارے کے طور پر کام کرے گا ۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ مذکورہ سنٹر کا قیام نہ صرف پاکستان بلکہ ایشیاءبھر میں اپنی نوعیت کا ایک منفرد اقدام ہے۔ یہ ایک ریسرچ بیسڈ سنٹر ہو گا جس کا مقصد دہشت گردی ، شدت پسندی ، بنیاد پرستی اور پر تشدد رویوں سے پیدا ہونے والے مسائل کا خاتمہ کرکے دہشت اور تشدد سے پاک ایک پرامن معاشرے کی تشکیل ہے ۔وزیراعلیٰ نے سنٹر کو جلد فعال بنانے کیلئے تیز رفتاری سے ضروری اقدامات اُٹھانے کی ہدایت کی ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت پی ٹی آئی کے منشور کے مطابق ایک خوشحال اور پرامن معاشرے کے قیام کیلئے ہر ممکن اقدامات اُٹھا رہی ہے ۔ اُنہوںنے کہاکہ سنٹر آف ایکسلنس کا قیام بھی انہی کوششوں کی ایک کڑی ہے جو صوبے میں شدت پسندی ، تخریبی اور پرتشدد سرگرمیوں اوررویوں کے خاتمے اور پرامن معاشرے کے قیام کیلئے صوبائی حکومت کی کاوشوں کو نتیجہ خیز بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

 

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے سندھ کے مختلف شہروں میں پشتونوں کے کاروبار زبردستی بند کرانے اور ان پر تشدد کرنے کے واقعات کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ سندھ میں مقیم پشتونوں پر تشدد کرنا ایک قابل افسوس عمل ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ محمود خان نے سندھ کی صوبائی حکومت پر زور دیا کہ وہ ان واقعات کا نوٹس لے اور اس قسم کے واقعات کے تدارک کے لیے اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان سب کا گھر ہے، کسی بھی پاکستانی کو ملک کے کسی بھی حصے میں روزگار کا آئینی حق حاصل ہے۔

 

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے ڈیرہ اسماعیل خان میں گھر کے اندر گیس لیکج دھماکہ کے باعث ایک خاتون اور بچی کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ یہاں سے جاری تعزیتی بیان میں وزیراعلی نے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے اور دعا کی ہے کہ اللہ تعالیٰ انہیں یہ ناقابل تلافی نقصان صبر و تحمل سے برداشت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ وزیراعلی نے مذکورہ المناک حادثہ کے زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے بھی دعا کی ہے۔ درایں اثناءمحمود خان نے صوبے کے مختلف اضلاع میں متفرق حادثات و واقعات کے نتیجے میں قیمتی جانی انسانون کے ضیاع پر بھی دکھ کا اظہار کیا ہے اور دعا کی ہے کہ اللہ تعالیٰ جاں بحق افراد کو اپنے جوار رحمت میں جگہ دے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63570

گورنمنٹ سکولوں میں  فرسٹ اورسیکنڈ شفٹ میں اکٹھی داخلہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ

Posted on

گورنمنٹ سکولوں میں  فرسٹ اورسیکنڈ شفٹ میں اکٹھی داخلہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ

صوبائی وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی کی زیر صدارت مفت درسی کتب کی تقسیم اور سیکنڈ شفٹ اسکولز کے حوالے سے جائزہ اجلاس،
طلبہ کی سہولت کے لیے فرسٹ شفٹ سکول اور سیکنڈ شفٹ سکول میں اکٹھی داخلہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ، وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبر پختونخوا کے وزیر برائے ابتدائی و ثانوی تعلیم شہرام خان ترکئی نے مفت درسی کتب کی تقسیم اور سیکنڈ شفٹ اسکولز کے حوالے سے منعقدہ اجلاس میں ایجوکیشن حکام کو ہدایات دی ہیں کہ نیا تعلیمی سال شروع ہونے سے پہلے صوبہ بھر کے تمام اضلاع کے سکولوں میں مفت درسی کتابوں کی رسائی یقینی بنائی جائے، جس پر چیئرمین ٹیکسٹ بک بورڈ نے صوبائی وزیر کو یقین دہانی کرائی کہ وہ صوبہ بھر کے سکولوں تک درسی کتابوں کی ترسیل اور تمام نظام کی خود مانیٹرنگ کر رہے ہیں اور اس ٹارگٹ کو بروقت پورا کر لیا جائے گا۔ وزیر تعلیم نے مختلف اضلاع کی سول سوسائٹی، طلباء اور والدین کے مطالبے پر مزید 105 اسکولوں میں سیکنڈ شفٹ پراگرام کے اجراء کی منظوری بھی دی ۔بریفنگ کے دوران وزیر تعلیم کو بتایا گیا کہ اس وقت صوبے کے 1181 سکولوں میں سیکنڈ شفٹ پروگرام نہایت کامیابی سے چل رہا ہے- وزیر تعلیم نے عوام کی سہولت کی خاطر فرسٹ شفٹ سکولز اور سیکنڈشفٹ سکولز میں اکٹھی داخلہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ بھی کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری تعلیم معتصم باللہ شاہ، اسپیشل سیکرٹری خالد خان، چیئرمین ٹیکسٹ بک بورڈ ارشد آفریدی، ایڈیشنل سیکرٹری ریفارمز اشفاق احمد اور محکمہ تعلیم کے دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی-

chitraltimes minister education shahram chairing text books meeting

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63563

خیبر پختونخوا پبلک سروس کمیشن نے محکمہ پولیس میں انسپکٹرکی پوسٹوں کیلے مقابلے کے امتحان کا شیڈول کردیا

خیبر پختونخوا پبلک سروس کمیشن نے محکمہ پولیس میں انسپکٹر، سب انسپکٹرکی پوسٹوں کیلے مقابلے کے امتحان کا شیڈول کردیا

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبر پختونخوا پبلک سروس کمیشن نے محکمہ پولیس میں تیز تر ترقی کوٹہ کے تحت انسپکٹر اورسب انسپکٹر کی پوسٹوں کے لئے مقابلے کے امتحان کا شیڈول کا اعلان کر دیا ہے تفصیلات کے مطابق مذکورہ امتحان یکم تا 10 اگست 2022 تک منعقد کیا جائیگا۔ڈیٹ شیٹ، امتحانی مراکز اور رولنمبرز کی تفصیلات کمیشن کی ویب سائٹ www.kppsc.gov.pk پر اپلوڈ کر دی گئی ہے۔ کسی امیدوار کو انفرادی طور پر رول نمبرزسلپ جاری نہیں کیا جائیگااور اگر کوئی امیدوار اپنے امتحان سے متعلق ویب سائٹ، ایس ایم ایس یا ای میل کے ذریعے معلومات حاصل نہ کرسکے تو وہ امتحان کے انعقاد سے پہلے دفتری اوقاات کار میں ٹیلی فون نمبرات۔ 091-9214131-9212197-9212750-9213563،(ایکسٹینشن نمبر102/203/105) پر رابطہ کر سکتا ہے۔اس امر کا اعلان کنٹرولر امتحانات خیبر پختونخوا پبلک سروس کمیشن کی جانب سے کیا گیا۔

سابقہ پی اے ایس آفیسر مسز فرح حامد خان کی بحیثیت چیف انفارمیشن کمشنر تقرری

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) وزیراعلی خیبرپختونخوا کی سفارش پر خیبرپختونخوا کی صوبائی کابینہ نے سابقہ پی اے ایس آفیسر مسز فرح حامد خان (بی ایس -22) کی بحیثیت چیف انفارمیشن کمشنر، انفارمیشن کمیشن خیبرپختونخوا، تقرری کی منظوری دیدی ہے۔مسز فرح حامد خان خیبرپختونخوا رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ 2013 کے شق 24(5) کے تحت عرصہ تین سال یا 65 سال کی عمر میں پہنچنے تک، (جو بھی پہلے واقع ہو) چیف انفارمیشن کمیشن کے عہدے کی ذمہ داریاں سنبھالیں گی۔اس امر کا اعلان محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ حکومت خیبر پختونخوا کی جانب سے جاری کردہ ایک اعلامیے میں کیا گیا۔

 

پروفیسر ریاض محمد نے خیبر پختونخوا بورڈ برائے فنی تعلیم اور کامرس ایجوکیشن کے چیئر مین کے عہدے کا چارج سنبھال لیا

پشاور (چترال ٹایمز رپورٹ) پروفیسر ریاض محمد نے خیبر پختونخوا بورڈ برائے فنی تعلیم اور کامرس ایجوکیشن کے چیئر مین کے عہدے کا چارج سنبھال لیا ہے چارج سنھبالنے کے سلسلے میں ایک سادہ مگر پُروقار تقریب فنی تعلیمی بورڈ میں منعقد ہوئی جس میں سابقہ چیئر مین پروفیسر ہدایت اللہ، سیکرٹری اسرار احمد، کنٹرولر امتحانات جہانگیر خان اور دیگر جملہ افسران اور ملازمین نے شرکت کی۔ اس موقع پر چیئر مین فنی تعلیمی بورڈ پروفیسر ریاض احمد نے جملہ ملازمین کے تعاؤن پر انکا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے بورڈ کے معیار کو مزید مثالی بنائیں گے۔ ریاض محمد نے امتحانات کے نظام کو شفاف بنانے اور ہر قسم کی بد عنوانی سے پاک کرنے کے عزم کا بھی اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بورڈ کی کارکردگی پر لوگوں کا اعتماد مزید بڑھانے کے لئے کوششیں جاری رکھیں گے، انہوں نے بورڈ ملازمین کو یقین دلایا کہ وہ ان کی فلاح و بہبود کے لئے مزید بہتر اقدامات اٹھائینگے، آخر میں بورڈ کے جملہ ملازمین نے چیئر مین بورڈ کو اپنے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63551

وزیراعلیِ کا  منتخب تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں کو صحت کارڈ  سکیم میں شامل کرنے کے لیے اقدامات اٹھانے کی ہدایت 

Posted on

وزیراعلیِ کا  منتخب تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں کو صحت کارڈ  سکیم میں شامل کرنے کے لیے اقدامات اٹھانے کی ہدایت

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے عوام کو صحت کارڈ پلس کے تحت فری علاج معالجے کی سہولیات کو مقامی سطح پر یقینی بنانے کے لیے متعلقہ حکام کو صوبے کے باقی ماندہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں کو بھی صحت کارڈ میں شامل کرنے جبکہ دوسرے مرحلے میں منتخب تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں کو سکیم میں شامل کرنے کے لیے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے محکمہ صحت کے حکام کو صحت کارڈ میں شامل تمام ہسپتالوں کی کڑی نگرانی کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو بھی ہسپتال عوامی خدمت میں کوتاہی کا مرتکب ہو، اسے صحت کارڈ سے فوری طور پر نکالا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ صحت کارڈ جس مقصد کے لیے شروع کیا گیا ہے اس کے سو فیصد نتائج حاصل ہونے چاہئیں۔

 

یہ ہدایات انہوں نے جمعرات کے روز صحت کارڈ پلس سے متعلق ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ صوبائی وزیر برائے صحت و خزانہ تیمور سلیم جھگڑا، وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی بیرسٹر محمد علی سیف ، سیکرٹری صحت عامر سلطان ترین، پراجیکٹ ڈائریکٹرڈاکٹر ریاض تنولی سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس کو صحت کارڈ کے تحت خرچ کی گئی رقم کے حوالے سے بریفینگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران صحت کارڈ پلس کیلئے مختص رقم کا سو فیصد علاج معالجے پر خرچ کیا جا چکا ہے جبکہ اسی سال تقریباًآٹھ لاکھ مریضوں کا علاج کیا گیا ہے۔ مزید بتایا گیا کہ اب تک دو لاکھ چھ ہزار سے زائد گائنی کیسز اور ایک لاکھ سے زائد دل کے مریضوں کا علاج کیا گیا۔ 63 ہزار سے زائد کینسر کے مریضوں کا علاج کیا گیا جبکہ 97 کڈنی ٹرانسپلانٹ اور 23 لیور ٹرانسپلانٹ کے کیسز کئے گئے ۔اجلاس کو بتایا گیا کہ صحت کارڈ پلس سکیم کوباضابطہ قانونی تحفظ دینے کیلئے قانون بنایا گیا ہے، اس کے علاوہ صحت کارڈ کے بجٹ میں بھی خاطر خواہ اضافہ کیا گیا ہے ۔رواں بجٹ میں صحت کارڈ پلس میں مزید بیماریوں کے علاج کو بھی شامل کیا جارہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے صحت کارڈ پلس کے تحت علاج معالجے کے نظام کو مزید شفاف بنانے کیلئے پینل میں شامل ہسپتالوں کا جائزہ لینے اور ان کی کارکردگی کو باقاعدگی سے مانیٹر کرنے کیلئے بھی اقدامات اُٹھانے کی ہدایت کی ہے اورکہا ہے کہ صحت کارڈ پلس اپنی نوعیت کا ایک منفرد پروگرام ہے جس کو وقت کے ساتھ ساتھ مزید جامع بنایا جائے گا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63535

محکمہ خزانہ خیبرپختونخوا نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں و الاونسز میں اضافے کی منظوری دیدی

Posted on

محکمہ خزانہ خیبرپختونخوا نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں و الاونسز میں اضافے کی منظوری دیدی

پنشن میں 15% اضافے کا نوٹیفیکیشن جاری، بنیادی تنخواہ میں پانچ ایڈہاک ریلیف ضم کرکے بنیادی تنخواہ 2022 متعارف

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) محکمہ خزانہ خیبرپختونخوا نے وفاقی حکومت کے طرز پر پے سکیلزریوائز کردئیے ہیں جس کے تحت سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں پانچ ایڈہاک ریلیف الاؤنسزضم کرکے بنیادی تنخواہ 2022 کو متعارف کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں محکمہ خزانہ نے باقاعدہ اعلامیہ بھی جاری کردیا ہے جس کے مطابق سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15% اضافہ 2017 کے جاری تنخواہوں پر کیا گیا ہے جو کہ تاحکم ثانی فریز رہے گا۔ ملازمین کی تنخواہوں اور الاونسز میں اضافے کا اطلاق جولائی کے مہینے سے ہوگا۔ اعلامیے کیساتھ جاری ہونے والے نئے پے سکیلز کے مطابق تنخواہوں اور الاونسز میں اضافے سے گریڈ 17 کی بنیادی تنخواہ 30 ہزار سے 45 ہزار مقرر کی گئی ہے جبکہ گریڈ 17 کا سالانہ انکریمنٹ 2350 سے 3420 روپے مقرر کیا گیا ہے۔ اعلامیے کے مطابق نئے تنخواہوں اور الاونسز کے بار ے میں شکایات کا ازالہ گریوینس ریڈریسل کمیٹی کے ذ ریعے کیا جائے گا۔ محکمہ خزانہ نے صوبے کے ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پنشن میں 15% اضافے کا بھی نوٹیفیکیشن جاری کیا ہے جس کے مطابق یہ اضافہ یکم جولائی کو یا اس کے بعد ریٹائرڈ ہونے والے ملازمین پر بھی لاگو ہوگا۔ پنشن کم گریجویٹی 1954 کے تحت دی جانے والی فیملی پنشن پر بھی یہ اضافہ نافذالعمل ہوگا۔

chitraltimes pay revised

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63532

امپورٹڈ حکمرانوں نے تین مہینوں میں  مہنگائی کی تمام ریکارڈ توڑ دیے۔۔وزیرزادہ 

Posted on

امپورٹڈ حکمرانوں نے تین مہینوں میں  مہنگائی کی تمام ریکارڈ توڑ دیے۔۔وزیرزادہ

چترال (نمائندہ چترال ٹایمز) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی وزیر زادہ نے کہا ہے کہ مہنگائی کے نام پر سیاست کرنے والے اور اپنے بیرونی آقاؤں کے ساتھ مل کر عمران خان کی پاپولر حکومت کو گراکر نہ صرف ملک کی ترقی کو ریورس گئیر لگادیا ہے بلکہ کرپشن میں اپنی وسیع تجربے کو استعمال کرتے ہوئے تین مہینوں میں مہنگائی کا ریکارڈ توڑ دیا جوکہ پی ٹی آئی حکومت کے تین سالوں سے ہزار گنا ذیادہ ہے جس سے غریب اب حیران وپریشان بھوک اور فاقے سے دوچار ہے۔ لویر چترال کے ویلج کونسل ایون ٹو میں شمولیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عدالت سے سزا یافتہ چوروں کی مکس آچار حکومت نے عوام پر زندگی اجیرن بنادی ہے اور عمران خان کو اپنا آخری نجات دہندہ قرار دینے والوں کی تعداد میں روز افزوں اضافہ ہورہا ہے اور یہی بات ہے جوکہ امپورٹڈ حکمرانوں کی راتوں کی نیند حرام کرکے رکھ دی ہے اورآئے روز خان صاحب کے خلاف سازش گھڑنے اور ان کی کردار کشی کرنے میں اپنی ساری توانائی استعمال کررہے ہیں لیکن عوام کا ایک فیصد بھی ان کی جھوٹی کہانیوں پر یقین کرنے والا نہیں۔

 

معاون خصوصی وزیر زادہ نے اس موقع پر پی پی پی، جماعت اسلامی، جے یو آئی اور مسلم لیگ سے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرنے والوں کو خوش آمدید کہا اور انہیں خان صاحب کی قافلے کا حصہ بننے اور تعمیر پاکستان کی تحریک میں شامل ہونے پر مبارک باد پیش کی۔ ترقیاتی کاموں کے حوالے سے وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی نے کہاکہ ایون ہمیشہ سے مختلف حکومتوں کے ادوار میں بری طرح نظر انداز ہوتا رہا ہے لیکن عمران خان نے یہاں اقلیتی کوٹے میں صوبائی اسمبلی کی نشست دینے کے ساتھ ساتھ صوبائی کابینہ میں جگہ دے کر اس علاقے سے خصوصاً اور پوری چترال سے عموماً احساس محرومی کا خاتمہ کردیا۔ انہوں نے کہاکہ ایون کے عوام کا دیرینہ مطالبہ پورا کرتے ہوئے غوچھار کوہ ایریگیشن چینل کے لئے 20کروڑ روپے کی منظوری وزیر اعلیٰ نے دے دی ہے جبکہ قبرستان کے لئے 4چکورم زمین اور نوجوانوں کے مطالبے پر پانچ چکورم اراضی بھی خریدا جارہا ہے اور اس ویلج کونسل میں مختلف چھوٹے اسکیل کے ترقیاتی کاموں کے لئے پانچ کروڑ روپے سے ذیادہ دئیے جاچکے ہیں جن سے بعض منصوبہ جات مکمل ہوچکے ہیں اور بعض پایہ تکمیل کے قریب ہیں۔ بمبوریت روڈ کی میگاپراجیکٹ کے بارے میں معاون خصوصی وزیر زادہ نے علاقے کے آل پارٹیز کے رہنماؤں کو ان کی تقریروں کا متن یاددلاتے ہوئے کہاکہ وہ اب پی ٹی آئی کی حمایت کریں کیونکہ وہ پبلک کے سامنے کہاکرتے تھے کہ جس نے بمبوریت روڈ کی تعمیر کی، وہ اسی کے ہوکے رہ جائیں گے اور پی ٹی آئی حکومت نے 6ارب 64کروڑ روپے کی لاگت سے سڑک پر کام شروع ہوچکا ہے۔

chitraltimes pti joining program 2

chitraltimes pti joining program

chitraltimes pti joining program ayun11

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
63524

رواں سال سکولوں میں داخلہ مہم ہر ضلع،تحصیل اور ویلیج کونسل لیول پر اہتمام کیا جائے گا۔وزیرتعلیم

Posted on

رواں سال سکولوں میں داخلہ مہم ہر ضلع،تحصیل اور ویلیج کونسل لیول پر اہتمام کیا جائے گا۔وزیرتعلیم

صوبائی وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی کو رواں سال داخلہ مہم حکمت عملی بارے بریفنگ
ہر ضلع،تحصیل اور ویلیج کونسل لیول پر داخلہ مہم کا اہتمام کیا جائے گا

نئے داخل شدہ بچوں اور مڈل،ہائی اور ہائر سیکنڈری لیول پر پروموٹ ہونے والے تمام بچوں کے کوائف بمعہ تفصیل ڈیش بورڈ پر دستیاب ہوں گے شہرام خان ترکئی

تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایات دی جائیں گی کہ اضلاع کی سطح پر داخلہ مہم کی مانیٹرنگ اور اہداف کے حصول کے لیے سٹینڈنگ کمیٹی بنائی جائے وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی۔

 

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) صوبائی وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی نے ایجوکیشن حکام کو ہدایت دی ہے کہ رواں سال کیلئے داخلہ مہم 22 جولائی تا 30 اگست کے لیے تمام انتظامات فورآ مکمل کریں جن بچوں کو نیا داخلہ دیا جائے گا اور جو بچے مڈل، ہائی اور ہائیر سیکنڈری سکولوں کو پرموٹ ہو گے ان کے مکمل کوائف بمعہ تفصیل ڈیش بورڈ پر دستیاب ہوں اور ساتھ ہی سکولوں سے باہر تمام طلباء وطالبات کی تفصیل اور سکول نہ جانے کی وجوہات بھی ریکارڈ کریں۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال داخلہ مہم میں سلیبرٹیز،علاقہ عمائدین، علمائے کرام، سینئر طلباء، ضلعی انتظامیہ، ضلعی تعلیمی افسران اور تمام سٹیک ہولڈرز کی کاوشیں بروئے کار لائی جائیں گی تاکہ پچھلے سال کی کامیاب داخلہ مہم سے ڈبل تعداد میں بچوں کو داخل کروایا جائے۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ اس داخلہ مہم کو بھرپور میڈیا کوریج دی جائے تاکہ داخلہ مہم کا میسج، تعلیم کی افادیت اور ضرورت و اہمیت ہر شخص تک پہنچ جائے۔

 

انہوں نے یہ ہدایات داخلہ مہم سٹریٹجی کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کی اجلاس میں سیکریٹری تعلیم معتصم باللہ شاہ، سپیشل سیکرٹری1 خالد خان، سپیشل سیکرٹری 2 برکت اللہ خان، ایڈیشنل سیکرٹری ریفارمز اشفاق احمد، ڈائریکٹر ایجوکیشن حافظ محمد ابراہیم اور محکمہ تعلیم کے دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان صوبے میں داخلہ مہم کا افتتاح کریں گے۔ اور بعد میں تمام اضلاع کی سطح پر داخلہ مہم شروع کی جائے گی۔ جب کہ اسی اثناء یکم اگست سے 15 اگست تک تمام طلباء کونئی کتابیں ملیں گی اور داخلہ مہم بھی ساتھ ساتھ چلتی رہے گی شہرام خان ترکئی نے حکام کو یہ بھی ہدایت کی کہ بذریعہ پیرنٹس ٹیچرز کونسل عارضی اساتذہ کی تعیناتی کیلئے ٹیلنٹ پول پر درخواست طلب کریں تاکہ نئے تعلیمی سیشن سے ہر کلاس میں استاد میسر ہوں اور یہ بھی کوشش کریں کہ ہر مضمون کے لیے اسی سبجیکٹ میں ماسٹر ڈگری رکھنے والے کو ترجیح دی جائے کوئی بھی جنرل کیڈر کا استاد بطور ماہر مضمون نہ لیاجائے۔

 

شہرام خان ترکئی نے ایجوکیشن حکام کو ہدایت کی کہ تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو مراسلہ جاری کیا جائے کہ وہ اپنے اضلاع میں داخلہ مہم کی مانیٹرنگ اور اہداف کے حصول کیلئے سٹینڈنگ کمیٹی بنائے جس میں ضلعی تعلیمی افسران، ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی،پرائیویٹ سکول ریگولیٹری اتھارٹی، ایلیمینٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے نمائندے اور دیگر متعلقہ سٹیک ہولڈرز موجود ہو اور ہر سکول کے مین گیٹ پر داخلہ مہم کا بینرز اور دیگر شاہراہوں پر بل بورڈز نصب ہو۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ تمام داخل شدہ اور پروموٹ ہونے والے بچوں کا ڈیٹا ڈیجیٹائز ہو اور ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی سے تصدیق شدہ ھو اور ڈائریکٹر جنرل ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی کو ہدایت کی کہ اپنے وزٹس میں یہ معلومات اکٹھا کرنے کیلئے انڈیکیٹرز شامل کریں۔

 

دریں اثناء وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی کو سکول لیڈر بارے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیر تعلیم کو بتایا گیا کہ ٹیسٹنگ ایجنسی ایٹا کے ذریعے سکول لیڈر کے انتخاب کے لیے ٹیسٹس منعقد کئے گئے ہیں ان کی تربیت کیلئے کورس کو ختمی مشکل دی گئی ہے اور ان کی ذمہ داریوں کا تعین بھی کیا گیا ہے۔ وزیر تعلیم نے ہدایت دی کہ کوالٹی ایجوکیشن کے حصول کے لیے سکول لیڈرز کی تربیت پر خصوصی توجہ دیں اور بہترین اداروں میں ان کو تربیت دیں جبکہ تعلیمی بہتری کے پیش نظر ان کے اختیارات میں اضافے کے ساتھ ساتھ ان کے لیے الگ سے ڈائریکٹوریٹ یا انسپکٹریٹ کا تجویز اگلے اجلاس میں پیش کریں۔ تاکہ یہ نومنتخب سکول لیڈرز کولٹی ایجوکیشن کے حصول کو یقینی بنانے کے لئے بہتر انداز سے کام کرسکیں۔ انہوں نے یہ ہدایت کی کہ اگلے اجلاس میں ان کی تربیت دورانیہ، کنٹریکٹ دورانیہ اور دیگر ضروری اقدامات بارے تفصیلی بریفنگ دی جائے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63496

خیبرپختونخوا پبلک سروس کمیشن نے مرد و خواتین لیکچررز/ اسسٹنٹ پروفیسرز کیلئے ایبیلیٹی ٹیسٹ کے شیڈول کا اعلان کردیا

Posted on

خیبرپختونخوا پبلک سروس کمیشن نے مرد و خواتین لیکچررز/ اسسٹنٹ پروفیسرز کیلئے ایبیلیٹی ٹیسٹ کے شیڈول کا اعلان کردیا

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبرپختونخوا پبلک سروس کمیشن نے مرد و خواتین لیکچررز/ اسسٹنٹ پروفیسرز پشتو، شماریات، اکنامکس، اردو، انٹرنیشنل ریلیشن، زوالوجی، کیمسٹری، اسلامیات اور انگریزی کے لئے ایبیلیٹی ٹیسٹ کے شیڈول کا اعلان کردیا ہے جسکے مطابق مذکورہ ٹیسٹ 19 تا 21 جولائی 2022 تک منعقد کیا جائے گا، اس سلسلے میں امیدواروں کے کال لیٹرز کمیشن کی ویب سائٹ www.kppsc.gov.pk پر اپ لوڈ کئے گئے ہیں اگر کوئی امیدوار ٹیسٹ کے انعقاد سے پہلے اپنے کال لیٹرز کے حوالے سے معلومات حاصل نہ کر سکے، تو وہ دفتری اوقات کار میں کمیشن کے دفتر سے رابطہ کر سکتا ہے، اس امر کا اعلان خیبرپختونخوا پبلک سروس کمیشن کی جانب سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں کیا گیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63494

وزیراعلیِ کا حالیہ سیلاب متاثرین  کو بلا تاخیر مالی معاونت کی فراہمی اور اُن کی بحالی کیلئے فوری اقدامات کی ہدایت

Posted on

وزیراعلیِ کا حالیہ سیلاب متاثرین  کو بلا تاخیر مالی معاونت کی فراہمی اور اُن کی بحالی کیلئے فوری اقدامات کی ہدایت

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے حالیہ مون سون بارشوں کے باعث صوبے میں سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلئے متعلقہ صوبائی اداروں کے اقدامات اور ریلیف سرگرمیوں پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ صوبائی حکومت آزمائش کی اس گھڑی میں متاثرین کی ہر ممکن مدد کرے گی اور اُن کو تمام تر سہولیات فراہم کی جائیں گی ۔ وزیراعلیٰ نے صوبائی حکومت کی پالیسی کے مطابق متاثرین کے نقصانات کے ازالہ کیلئے بلا تاخیر مالی معاونت کی فراہمی اور اُن کی بحالی کیلئے فوری اقدامات کی ہدایت کی ہے ۔ اُنہوںنے ٹانک سمیت سیلاب سے متاثرہ دیگر علاقوں میں صورتحال معمول پر آنے تک میڈیکل کیمپس برقرار رکھنے اور متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض سے بچاﺅ کیلئے باقاعدگی سے اسپرے وغیرہ کی سرگرمیاں جاری رکھنے کی بھی ہدایت کی ہے ۔وہ بدھ کے روز وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں سیلاب کی صورتحال سے متعلق ایک اہم اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔

 

صوبائی وزیر برائے ریلیف اقبال وزیر، وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف کے علاوہ چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد بنگش، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز ، ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں صوبے کے مختلف علاقوں میں سیلابی صورتحال ، نقصانات اور ریلیف سرگرمیوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت مشکل کی اس گھڑی میں متاثرہ عوام کے ساتھ کھڑی ہے اور اُن کو ریلیف کی فراہمی کیلئے تمام تر دستیاب وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر متعلقہ حکام کو صوبہ بھر بشمول ضم اضلاع کے حساس علاقوں کو مستقبل میں سیلاب کے نقصانات سے بچانے کے لیے باضابطہ پلان تشکیل دینے کی بھی ہدایت کی ہے اور واضح کیا کہ پلان میں دیرپا حفاظتی/ترقیاتی اقدامات کے لیے ترجیحات کا تعین کیا جائے اور پلان کے تحت کم مدتی،وسط مدتی اور طویل مدتی اقدامات تجویز کیے جائیں۔

 

صوبائی حکومت سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت مجوزہ اقدامات پر عملدرآمد یقینی بنائے گی۔اُنہوںنے مون سون بارشوں کے ممکنہ دوسرے اسپیل کے دوران بھی تمام متعلقہ اداروں اور ایجنسیوں کو ہمہ وقت الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔قبل ازیں اجلاس کو سیلاب کی صورتحال اور ریلیف سرگرمیوں سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے آگاہ کیا گیا کہ 15 جون2022 سے12 جولائی 2022 ءتک بارش اور سیلاب سے مختلف اضلاع میں 80 مکانات مکمل ڈیمج ہوئے جبکہ 272 سے زائد کو جزوی نقصان کی رپورٹ ملی ہے۔اسی طرح مختلف اضلاع میں مجموعی طور پر 27 اموات رپورٹ ہوئیں اور 37 افراد زخمی ہوئے۔اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف کی سرگرمیاں جاری ہیں۔ ٹانک سمیت دیگر اضلاع میں متاثرہ افراد کو خیمے، خوراک، پینے کا پانی اور دیگر سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ ٹانک میں میڈیکل کیمپ میں 150 مریضوں کا معائنہ کیا گیا ہے ۔محکمہ لائیوسٹاک کی طرف سے جانوروں کی ویکسنیشن اور ضروری ادویات کی فراہمی کیلئے ٹانک میں فری کیمپ قائم کیا گیا ہے ۔ متاثرہ علاقوںمیں ٹی ایم اے اور ریونیو فیلڈسٹاف کی معاونت سے پینے کا پانی بلا تعطل فراہم کیا جارہا ہے ۔ علاوہ ازیں ریسکیو1122کی ٹیمیں گلی کوچوں سے بارش اور سیلاب کے پانی کو نکالنے میں مصروف ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے صوبے میں مون سون کنٹجنسی پلا ن تشکیل دیا گیا ہے اور اس سلسلے میں تمام متعلقہ اداروں اور محکموں کو بروقت ایڈوائزری جاری کر دی گئی تھی۔ پی ڈی ایم اے تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ رابطے میں ہے اور انتظامیہ اور ادارے ہائی الرٹ ہیں۔ صوبے کے تمام اضلاع میں ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے اور متاثرہ عوام کو سہولیات کی فراہمی کیلئے مطلوبہ ساز و سامان کا وافر سٹاک موجود ہے ۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63475