Chitral Times

ضمنی انتخابات کے نتائج عمران خان کے بیانیے کی فتح ہیں اور اب یہ تبدیلی نہیں بلکہ ایک انقلاب ہے جس کے سامنے اب کوئی نہیں ٹھہر سکتا۔وزیراعلیِ

Posted on

ضمنی انتخابات کے نتائج عمران خان کے بیانیے کی فتح ہیں اور اب یہ تبدیلی نہیں بلکہ ایک انقلاب ہے جس کے سامنے اب کوئی نہیں ٹھہر سکتا۔وزیراعلیِ

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے خیبر پختونخوا اور دیگر صوبوں میں قومی اسمبلی اور پنجاب اسمبلی کی نشستوں کے لیے منعقدہ ضمنی انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کی شاندار کامیابی پر پارٹی قائد عمران خان، پارٹی کی سینئر لیڈر شپ ، پارٹی امیدواروں اور کارکنان کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضمنی انتخابات کے نتائج عمران خان کے بیانیے کی فتح ہیں اور اب یہ تبدیلی نہیں بلکہ ایک انقلاب ہے جس کے سامنے اب کوئی نہیں ٹھہر سکتا۔یہ انتخابات چور ٹولے کے خلاف ایک ریفرنڈم ہےں اور یہ ثابت ہوگیا ہے کہ 13 جماعتوں کے گٹھ جوڑ کو عوام نے یکسر مسترد کردیا ہے اور اب ان کے پاس اقتدار پر مسلط رہنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہا۔

 

عوام نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے کہ کونسی سیاسی جماعت اور کونسا لیڈر اس غیور قوم کی قیادت کر سکتا ہے۔ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیراعلیٰ محمود خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ایک ناقابل تسخیر جماعت بن چکی ہے اور یہ واحد جماعت ہے جو وفا ق کی علامت ہے۔ پی ڈی ایم میں شامل تمام سیاسی جماعتوں میں پی ٹی آئی کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت نہیں ہے، یہ جماعتیں گلی کوچوں کی سیاست کریں، تحریک انصاف کا مقابلہ کرنا ان کے بس کی بات نہیں ہے۔ خیبرپختونخوا کی طرح پورے ملک کے عوام عمران خان کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہیں اور ضمنی انتخابات کے نتائج واضح بتا رہے ہیں کہ آئندہ عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف پورے ملک میں کلین سویپ کرے گی اور دو تہائی اکثریت سے حکومت بنائے گی۔

 

وزیر اعلیٰ محمود خان نے پی ٹی آئی پر بھر پور اعتماد کا اظہار کرنے پر پورے پاکستان باالخصوص خیبرپختونخوا کے باشعور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان انتخابات نے پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں کی سیاست ہمیشہ کے لیے دفن کردی ہے اور یہ واضح ہوگیا ہے کہ پی ٹی آئی اور عمران خان ہی عوامی امنگوں کے ترجمان ہے۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ عوام نے پوری قوم کی تقدیر کا فیصلہ سنا دیا ہے اور امپورٹڈ حکمرانوں کو ٹھکرا دیا ہے۔ یہ ضمنی انتخابات آنے والے عام انتخابات کا ٹریلر ہیں، آنے والے عام انتخابات میں پی ٹی آئی دو تہائی اکثریت کے ساتھ دوبارہ اقتدار میں آئے گی۔پی ڈی ایم ایک سازش کے تحت اقتدار میں آئی اور ان انتخابات کے نتائج کے بعد پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتوں کو قوم سے معافی مانگنی چاہیے اور حکومت سے مستعفی ہونا چاہئیے کیونکہ یہ اخلاقی جواز کھو بیٹھی ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
67060

وزیر خزانہ کی پاکستان میں سیلاب کی شدت اور تباہ کاریوں کو مدنظر رکھتے ہوئے آئی ایم ایف سے مزید پالیسی تعاون کی درخواست

وزیر خزانہ کی پاکستان میں سیلاب کی شدت اور تباہ کاریوں کو مدنظر رکھتے ہوئے آئی ایم ایف سے مزید پالیسی تعاون کی درخواست

اسلام آباد( چترال ٹایمز رپورٹ )وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے پاکستان میں سیلاب کی شدت اور تباہ کاریوں کو مدنظر رکھتے ہوئے آئی ایم ایف سے مزید پالیسی تعاون کی درخواست کی ہے جبکہ وزیر وزیر خزانہ نے درپیش چیلنجوں کے باوجود آئی ایم ایف کے پروگرام کو مکمل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اتوار کو یہاں سے جاری بیان کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے واشنگٹن ڈی سی میں آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر(ایم ڈی) کے اعلیٰ سطح اجلاس میں ایم ای این اے پی وزرائے خزانہ اور گورنرز کے ہمراہ شرکت کی۔آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر نے پاکستان کے تباہ کن سیلابوں کا حوالہ دیتے ہوئے ماحولیاتی تبدیلی کے واقعات سمیت علاقائی معیشتوں کو درپیش چیلنجز پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے پاکستان کے ساتھ اپنی گہری ہمدردی کا اظہار کیا اور فنڈ کے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ وزیر خزانہ نے ایم ڈی آئی ایم ایف کے جذبات پر شکریہ ادا کیا اوردرپیش چیلنجز کے باوجود فنڈ زکے پروگرام کو مکمل کرنے کا عزم ظاہر کیا۔وزیر خزانہ نے انسانی تباہی اور ملک کو ہونے والے نقصانات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے سیلاب سے تباہی کے پیمانے (شدت) کو دیکھتے ہوئے، پاکستان کے لیے مزید پالیسی تعاون کی درخواست کی۔ انہوں نے ممالک کی مدد کے لیے آئی ایم ایف کے نئے شعبوں ٹرسٹ سسٹین ایبلیٹی اورریزیلینس (ٹی ایس آر)اور ریپڈ فنانسنگ انسٹرومنٹ (آر ایف آئی) کے تحت فوڈ شاک ونڈو کاخیرمقدم کیا۔وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف اور کثیر الجہتی عطیہ دہندگان سے زیادہ پالیسی سپورٹ کا مطالبہ کیا۔مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کے ساتھ ایم ای این اے پی(مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ، افغانستان اور پاکستان) کے وزرائے خزانہ اور مرکزی بینک کے گورنرز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف پر زور دیا کہ وہ پاکستان کی صورتحال پر اپنا ردعمل تیار کریاور ردعمل کی تیاری میں ان ممالک کوآب و ہوا سے پیدا ہونے والی آفات کے پس منظر میں جن ملتے جلتے اقتصادی، سماجی اور سیاسی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے انہیں مدنظر رکھا جائے۔

 

وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے عالمی مالیاتی فنڈ اور عالمی بینک کے سالانہ اجلاسوں کے موقع پر ہالینڈ کی ملکہ میکسیما سے مالیاتی شمولیت اور مساوی بینکاری پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں اطراف نے زیر بحث موضوعات میں تیزی سے پیش رفت حاصل کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کویت فنڈ کے ڈائریکٹر جنرل مروان عبداللہ یوسف تھونیان الغانم سے ملاقات کی۔ وفاقی وزیر نے پاکستان کی اقتصادی ترقی میں کویت فنڈ کے تعاون کو سراہا اور جاری منصوبوں اور سرمایہ کاری کے ممکنہ نئے شعبوں پر تبادلہ خیال کیا۔وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے ایشیائی ترقیاتی بنک(اے ڈی بی) کے سربراہ مساتسوگو اساکاوا سے ملاقات کی۔ انہوں نے پاکستان کے ایک بڑے ترقیاتی پارٹنر کے طور پر کئی سالوں میں فراہم کی جانے والی مدد اور سیلاب کے بعد کے حالیہ وعدوں پر اے ڈی بی کے صدر کاشکریہ ادا کیا۔ اے ڈی بی کے صدر نے وزیر خزانہ کو 1.5 بلین امریکی ڈالر کے بی آر اے سی ای پروگرام کی منظوری اور پاکستان کو مسلسل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔پاکستان کے وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے لیبیا کے اپنے ہم منصب خالد المبروک سے ملاقات کی۔ انہوں نے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) کے منیجنگ ڈائریکٹر مختار ڈیوپ سے ملاقات کی۔ انہوں نے پاکستان میں نجی شعبے کی ترقی کو فروغ دینے میں آئی ایف سی کے کردار کو سراہا۔ وزیر خزانہ نے پاکستان میں خاص طور پر تجارتی مالیات کے لیے آئی ایف سی کی شمولیت کو بڑھانے کے ممکنہ ذرائع پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے اس سلسلے میں آئی ایف سی کو درکار تمام سہولتوں کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی۔مختار ڈیوپ نے وزیر خزانہ کو آئی ایف سی کی جانب سے پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کا یقین دلایا۔وزیر خزانہ واشنگٹن ڈی سی میں ہونے والے آئی ایم ایف /ورلڈ بینک کے 2022 کے سالانہ اجلاسوں میں پاکستانی وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔ وفد کے دیگر اراکین میں وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور سردار ایاز صادق، وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان جمیل احمد، سیکرٹری خزانہ حمید یعقوب شیخ، سیکرٹری اقتصادی امور ڈویڑن ڈاکٹر کاظم احمد نیاز اورایڈیشنل سیکرٹری، فنانس ڈویڑن علی طاہر شامل ہیں۔

 

 

صدر مملکت کی بینکنگ محتسب کا فیصلہ برقراررکھتے ہوئے سلک بینک کو بینک فراڈ سے متاثرہ شخص کو منافع کے ساتھ 2 لاکھ روپے واپس کرنے کی ہدایت

اسلام آباد(سی ایم لنکس)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بینکنگ محتسب کا فیصلہ برقراررکھتے ہوئے سلک بینک کو بینک فراڈ سے متاثرہ شخص کو منافع کے ساتھ 2 لاکھ روپے واپس کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اتوار کو ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت نے بینکنگ محتسب کا فیصلہ برقرار رکھا اور سلک بینک کی اپیل مسترد کردی۔صدر نے مملکت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ بینک کی مذکورہ برانچ میں ایماندار عہدیدار کی تقرری میں ناکامی اور ناجائز طور پر منافع روک کر بینک بدانتظامی کا مرتکب ہوا۔ ملتان کے ایک شہری محمد شفیق (شکایت کنندہ) نے بینک میں ٹرم ڈپازٹ رسید میں 2 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کی، صارف کو صرف چھ ماہ کا منافع ادا کیا گیا، بعد میں بتایا گیا کہ اس کی رسید جعلی ہے اور اسے سابق برانچ آپریشنز مینیجر نے دھوکہ دیا ہے۔صدر نے کہا کہ شکایت کنندہ نے بینک کے نشان، سابق برانچ آپریشنز مینیجر کے دستخط کے ساتھ رسید پیش کی، بینک اپنے ملازم کی جانب سے بینک کی اسٹیشنری پر دستخط شدہ کسی بھی دستاویز کا ذمہ دار ہے، عام لوگوں کے لیے بینک کی اصلی اور جعلی اسٹیشنری میں فرق کرنے کے لیے کوئی معیار موجود نہیں، صارف کا فرض نہیں ہے کہ وہ کسی بینک کے ریکارڈ اور اندرونی عمل کی چھان بین کرے۔انہوں نے کہا کہ بینک اپنی اندرونی خامیوں کی ذمہ داری شکایت کنندہ پر منتقل کر رہا ہے، بینک نے اعتراف کیا ہے کہ سابق برانچ منیجر نے مذکورہ رسید پر دستخط کیے، بینک نے اعتراف کیا کہ سابق منیجر نے فراڈ کیا اور اسے نوکری سے برطرف کیا گیا، یہ ایک طے شدہ اصول ہے کہ ایک ملازم آجر کے کاروبار کے دوران اپنے ملازم کے ذریعے کسی صارف کے نقصان کا ذمہ دار ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ ایماندار اور ذمہ دار عملے کی تقرری بینک کی ذمہ داری ہے نہ کہ شکایت کنندہ کی، بینک کھاتہ دار کی محنت سے کمائی گئی رقم کا محافظ اور امین ہے، بینک اہلکار انتظامیہ کی طرف سے تعینات کیا گیا، دھوکہ دہی کے ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ یہ بینک حکام کی طرف سے بدانتظامی کا معاملہ ہے، بینک مزید تاخیر کے بغیر نقصان پورا کرنے کا ذمہ دار ہے،اس لئے صدر مملکت نے بینک کی اپیل مسترد کردی اور کہا کہ جب دھوکہ دہی ثابت ہو جائے تو بینک اس قسم کے کیس میں ادائیگی سے انکار نہیں کر سکتا۔ یہ بینک حکام کے غلط فعل اور بدانتظامی کا کیس ہے اس لئے بینک بغیر تاخیر کے شکایت کنندہ کا نقصان پورا کرنے کا ذمہ دار ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
67025

چترال کی ایک اور بدقسمت بیٹی پشاور سے مبینہ طور پر لاپتہ، رشتہ داروں کے مطابق شوہر نے اُسے قتل کرکے ڈرامہ رچا رہا ہے

چترال کی ایک اور بدقسمت بیٹی پشاور(چارسدہ) سے مبینہ طور پر لاپتہ، رشتہ داروں کے مطابق شوہر نے اُسے قتل کرکے ڈرامہ رچا رہا ہے

چترال ( نمایندہ چترال ٹایمز ) چترال کی ایک اور بدقسمت بیٹی پشاور سے مبینہ طور پر لاپتہ ہے ،خاتون کے گھروالوں  کے مطابق شوہر نے اُسے قتل کرکے ڈرامہ رچا رہا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق لویر چترال کے بروز گول سے تعلق رکھنے والی خاتون ( ف) دختر حکیم خان  شبقدر(چارسدہ)  میں عبد الرحمن ولد شیر علی  سے بیاہی گیی تھی ، انکے شوہر کے مطابق وہ گزشتہ د و دنوں سے شبقدر پشاور سے لاپتہ ہے۔ اوران کا شوہر گزشتہ رات اپنے بچوں کے ساتھ چترال سسرال پہنچ گیا ہے اوربیوی کی لاپتہ ہونے کی خبر دی ہے۔ جس پر ان کے والدین نے تھانہ چترال میں گمشدگی کی رپورٹ درج کی ہے۔ زرایع کے مطابق مقامی پولیس نے لاپتہ ہونے والی خاتون کی شوہر سے تفتیش کے بعد انھیں چھوڑ دی ہے۔

گمشدہ خاتون کے گھروالوں نے الزام لگایا ہے کہ ان کی بیٹی کو اس کے شوہر نے قتل کیا ہے ، اور اپنے بچوں کے ساتھ واپس چترال سے بھاگنے کی کوشش کررہا ہے۔ انھوں نے مقامی انتظامیہ اور پولیس سے مذکورہ شخص کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
66987

وفاقی حکومت کا اکتوبر کے بجلی بلوں میں عوام کو ریلیف دینے کا فیصلہ ، سوا چار روپے فی یونٹ کمی کردی گیی

وفاقی حکومت کا اکتوبر کے بجلی بلوں میں عوام کو ریلیف دینےکا فیصلہ ، سوا چار روپے فی یونٹ کمی کردی گیی

اسلام آباد( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعظم شہباز شریف نے اکتوبر کے بلوں میں عوام کو بڑا ریلیف دیتے ہوئے بجلی کے نرخ میں سوا چار روپے فی یونٹ کی کمی کردی۔اسی ضمن میں وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے عوام کو بڑا ریلیف دیتے ہوئے بجلی کے نرخ میں سوا 4 روپے کی کمی کردی ہے، یہ کمی اکتوبر کے مہینے کے لیے فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کی گئی ہے، ستمبر کے بجلی کے بلوں میں لگنے والی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ ہی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔وزیر اطلاعات کے مطابق عوام پر بوجھ کو دیکھتے ہوئے صارفین کے بجلی کے ریٹ نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا۔اسی ضمن میں سیکریٹری توانائی ڈویڑن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ نیپرا نے 14 اکتوبر 2022ء کو سال 2021-22ء کی چوتھی سہ ماہی (کوارٹرلی ایڈجسٹمنٹ) کا فیصلہ دیا ہے، حکومت نے بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے پیش نظر ستمبر کے بجلی کے بلوں میں لگنے والی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کو ہی جاری رکھتے ہوئے صارفین کے بجلی کے نرخ نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔سیکریٹری توانائی ڈویڑن کے مطابق ستمبر کے مقابلے میں اکتوبر کے مہینے میں فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی مد میں صارفین کے بجلی کے ریٹ میں 4.15 روپے کی کمی کی گئی ہے۔

فیول ایڈجسٹمنٹ: بجلی صارفین کے لئے ایک اور بڑا جھٹکا

اسلام آباد (سی ایم لنکس) ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں 20 پیسے فی یونٹ مزید اضافے کا امکان ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاوہ دیگر علاقوں میں ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 20 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان ہے۔دیگر علاقوں میں بجلی بیس پیسے مہنگی کرنے کی درخواست پر سماعت چھبیس اکتوبر کو ہوگی، اضافہ ستمبر کے فیول ایڈجسمنٹ کی مد میں ہوگسی پی پی اے نے بجلی بیس پیسے مہنگی کرنے کی درخواست کردی،اضافہ ستمبرکی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مدمیں مانگا گیا ہے۔نیپرا میں سی پی پی اے کی درخواست پر 26 اکتوبر کو سماعت ہوگی۔سی پی پی اے نے درخواست میں کہا ہے کہ ستمبرمیں پانی سے34.20، کوئلیسے11.25فیصد، فرنس آئل سے 8.39 اور مقامی گیس سے9.36فیصدبجلی پیداکی گئی۔درخواست کے مطابق ستمبرمیں درآمدی ایل این جی سے14.14فیصد، جوہری ایندھن سے17.59فیصد بجلی پیداکی گئی۔ستمبر میں 12 ارب 52 کروڑ یونٹس سے زائد بجلی پیدا کی گئی، بجلی کی پیداواری لاگت 10 روپے 11 پیسے فی یونٹ رہی، ستمبر کے لئے ریفرنس لاگت 9 روپے 91 پیسے فی یونٹ مقرر تھی۔گذشتہ روز نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کے بل میں فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 19 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی، اضافہ صرف ایک ماہ کے لیے ہوگا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66946

خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن اراکین کا سیلاب زدگان کی مدد سے انکار، تنخواہوں سے کٹوتی واپس کرنے کی درخواست کردی۔وزیراعلیِ 

Posted on

خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن اراکین کا سیلاب زدگان کی مدد سے انکار، تنخواہوں سے کٹوتی واپس کرنے کی درخواست کردی۔وزیراعلیِ
نواز لیگ، پی پی پی، جے یو آئی، جماعت اسلامی اور اے این پی کے 51 اراکین نے تنخواہوں سے کٹوتی واپس کرنے کی درخواست کردی
سیلاب زدگان کی بحالی قومی مسئلہ ہے، قدرتی آفت پر سیاست کرنا شرمناک ہے، عوامی نمائندوں کا اپنے ہی عوام کی مدد سے انکار افسوسناک ہے، وزیر اعلیٰ محمود خان

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی مدد و بحالی ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری اور فرض ہے لیکن اس معاملے پر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے غیر سنجیدہ رویہ اور سیاست کرنا قابل افسوس ہے۔  حالیہ سیلاب و بارشوں سے خیبر پختونخوا میں اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے جبکہ ہزاروں خاندان بے گھر ہوئے ہیں لیکن اپوزیشن جماعتیں انکی بحالی میں معاونت کی بجائے سیاسی پوائنٹ سکورنگ کر رہی ہیں جس سے اپوزیشن جماعتوں کا اصل چہرہ عوام کے سامنے آگیا ہے۔

 

اپوزیشن جماعتوں کے اراکین صوبائی اسمبلی کی جانب سے سیلاب متاثرین کی مدد و بحالی کے لیے قائم ریلیف فنڈ میں تنخواہیں عطیہ نہ کرنے کے معاملے پر وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ قدرتی آفت پر سیاست ہی کرنی تھی تو ہمیں کہہ دیتے، ہم تمام امدادی کارروائیاں ان کے ہاتھوں کر دیتے مگر اس طرح غیر اخلاقی سیاسی رویہ اختیار کرنا انتہائی افسوسناک اور شرمناک ہے جس سے یہ واضح ہو چکا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں عوامی فلاح میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتیں اور ان کا دائمی مقصد صرف قومی خزانے کو لوٹنا ہے۔ خیبر پختونخوا حکومت نے فیصلہ کیا تھا کہ وزیر اعلیٰ ، صوبائی کابینہ اراکین اور اراکین صوبائی اسمبلی اپنی ایک ماہ کی تنخواہ عطیہ کریں گے جبکہ سرکاری ملازمین سے بھی اس معاملے میں کٹوتی کی جائے گی تاکہ مشکل کی اس گھڑی میں سیلاب متاثرین کی مدد کی جا سکے لیکن اپوزیشن جماعتوں کے اس غیر سنجیدہ رویئے  سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ کونسی سیاسی جماعت عوام کی خیر خواہ جماعت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک مشکل وقت ہے جس سے ہم نبرد آزما ہیں، ایک طرف وفاقی حکومت کی جانب سے صوبے کے فنڈز روکے جا رہے ہیں  تو دوسری جانب سیلاب متاثرین کی بحالی میں روڑے اٹکائے جا رہے ہیں۔

 

وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ پی ڈی ایم میں شامل تمام سیاسی پارٹیاں عوام کی نمائندہ نہیں ہیں اور اب تعصب سے بھری یہ جماعتیں اخلاقی جواز بھی کھو بیٹھی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ خیبر پختونخوا کی حکومت عوامی حکومت ہے اور یہ سیلاب سے متاثرہ آخری شخص کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھے گی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ خیبر پختونخوا واحد صوبہ ہے جس نے سیلاب متاثرین کو معاوضوں کی ادائیگی شروع کر دی ہے جو اب تک کسی اور صوبے نے نہیں شروع کی۔ متاثرین کی بحالی ہماری پہلی ترجیح ہے۔ پہلے مرحلے میں سیلاب متاثرین کو ریلیف فراہم کیا اور اب ان کی بحالی کے لیے اقدامات کر رہے ہیں اور ہماری کوشش ہے کہ جلد سے جلد بے گھر لوگوں کو دوبارہ سے آباد کیا جائے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66943

صوبے میں تین نئی ڈویلپمنٹ اتھارٹیز ‘کالاش، کمراٹ ، اپر سوات’ قائم کی گئی ہیں جبکہ سیاحوں کی حفاظت کیلئے ٹوارزم پولیس کا اجراءکیا گیا ہے۔وزیراعلیِ محمود خان

صوبے میں تین نئی ڈویلپمنٹ اتھارٹیز ‘کالاش، کمراٹ ، اپر سوات’ قائم کی گئی ہیں جبکہ سیاحوں کی حفاظت کیلئے ٹوارزم پولیس کا اجراءکیا گیا ہے۔وزیراعلیِ محمود خان

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کے عوام دوست اقدامات نے صوبے کی ترقی کی منزل کا تعین کر دیا ہے اور ہر شعبے میں عوام کی توقعات کے مطابق بہتری لائی گئی ہے گزشتہ چند ہی دنوں میں صوبے کے مختلف اضلاع سے آزاد حیثیت میں منتخب بلدیاتی نمائندوں اور دیگر سیاسی جماعتوں کے کارکنان کی پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت نے نچلی سطح پر پی ڈی ایم میں شامل تمام سیاسی جماعتوں کا صفایا کر دیا ہے جو تحریک انصاف اور عوام کی فتح ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کا ڈرامہ عنقریب ختم ہونے والا ہے کیونکہ ان کے پاس عوام کو دینے کے لیے کچھ نہیں ہے یہ لوگ اقتدار میں ملک کو قرضوں کی دلدل میں پھنسانے اور اپنی دولت میں اضافہ کرنے آئے ہیں۔عمران خان اس ملک کی ضرورت ہیں جو قوم کی حقیقی آزادی اور عام آدمی کی زندگی کی بہتری اور حقوق کی جنگ لڑرہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ا±نہوں نے گزشتہ روز وزیر اعلیٰ ہاو¿س میں کابینہ اراکین اور تحریک انصاف کے اراکین صوبائی اسمبلی کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔

 

وزیراعلیٰ نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت کے پاس کوئی عوامی مینڈیٹ نہیں ہے، کیونکہ یہ عوام کی منتخب کردہ حکومت نہیں ہے ،اس لئے یہ عوامی مسائل کے حل میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتی۔ عوام یہ جان چکی ہے کہ تحریک انصاف ہی واحد سیاسی جماعت ہے جو عوام کی خوشحالی اور ملک کی ترقی پر یقین رکھتی ہے ۔وزیراعلیٰ نے خیبر پختونخوا میں اپنی حکومت کی ترقیاتی منصوبہ بندی اور حکمت عملی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت آمدن میں اضافہ کرنے ،عوام کو ان کے گھر کی دہلیز پر خدمات فراہم کرنے اورعوام کو ان کی ترقی کے سفر میں شریک کرنے اور بااختیار بنانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ اگر ایک طرف صنعتی شعبے کو ترقی دے کر لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کیے جا رہے ہیں تو دوسری جانب سڑکوں کا جال بچھا یا جا رہا ہے تاکہ آسان آمد و رفت کو یقینی بنایا جا سکے۔ سوات موٹر وے فیز ون کی تکمیل، فیز ٹو کا سنگ بنیاد، پشاور ڈی آئی خان موٹر وے، دیر موٹر وے سمیت دیگر منصوبے اس سلسلے کی ایک کڑی ہیں۔مواصلات کے شعبے میں سینکڑوں کلومیٹر طویل نئی سڑکیں تعمیر کی گئیں۔ ہزاروں کلومیٹر طویل سڑکوں کی بحالی عمل میں لائی گئی۔جبکہ درجنوں نئے پل تعمیرکئے گئے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے ملکی معیشت کو مضبوط بنانے اور آمدن میںاضافہ کرنے کیلئے درجنوں اصلاحات کی ہیں جن کے ذریعے صوبے کو مستقل بنیادوں پر خودکفیل بنایاجاسکتا ہے جبکہ حکومت سیاحت کے شعبے کو بطور صنعت ترقی دینے پر کام کر رہی ہے ۔خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹوارزم اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔

 

صوبے میں تین نئی ڈویلپمنٹ اتھارٹیز (کالاش، کمراٹ ، اپر سوات) قائم کی گئی ہیںجبکہ سیاحوں کی حفاظت کیلئے ٹوارزم پولیس کا اجراءکیا گیا ہے۔ ہزارہ اور ملاکنڈ میں سیاحتی سڑکوں کی تعمیر وبحالی پر کام شروع ہے۔ سیاحتی مقامات پر کیمپنگ پاڈز قائم کئے گئے ہیں۔ صوبے میں چار انٹگرٹیڈ ٹوارزم زون کے قیام کا منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔ موجودہ سیاحتی مقامات پر سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ نئے سیاحتی مقامات کی ترقی پر کام جاری ہے۔ حکومت نے صوبے میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے صنعتکاروں اور سرمایہ کاروں کو سازگار ماحول فراہم کیا ہے جس کا مقصدکاروباری اور تجارتی سرگرمیوں کو تیز کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کی تاریخ میں پہلی بار ویلنگ ماڈل کے ذریعے مقامی بجلی پیدا کرکے صنعتوں کوسستے داموں پر فراہم کی جارہی ہے۔ عوام کو خدمات کی فراہمی بارے ذکر کرتے ہوئے محمود خان نے کہا کہ صوبہ بھر میں مختلف شعبہ جات میں متعدد منصوبوں کو مکمل کرکے عوام کی سہولت کیلئے فعال بنایا گیا ہے۔ صحت کے شعبہ میں صحت کارڈ اسکیم کی صوبے کی سو فیصد آبادی تک توسیع صوبائی حکومت کی اہم کامیابی ہے۔ جگر اور گردے کی پیوندکاری ،دل کے مریض اور ایمرجنسی وغیرہ کو بھی اسکیم میں شامل کیا گیا ہے جو چیئرمین عمران خان کے ریاست مدینہ کے وژن کی جانب ایک اہم قدم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں سٹاف کی کمی کو پورا کرنے کیلئے موجودہ حکومت نے نئے ڈاکٹرز بھرتی کئے ہیں۔ عوا م کو بااختیار بنانے اور ترقی کے سفر میں شامل کرنے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ خیبرپختونخوا واحد صوبہ ہے جہاں پر صاف اور شفاف بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کیا گیا جس سے حقیقی معنوں میں اختیارات نچلی سطح پر منتقل ہو چکے ہیں جس سے عوام کے مسائل مقامی سطح پر حل ہوں گے اور مقامی ضروریات کے مطابق ہی ترقیاتی منصوبے شروع کئے جائیں گے۔

 

ہم امن چاہتے ہیں اور ملکی سالمیت و آئین کی پاسداری کےلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔وزیراعلیِ

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ ہم امن چاہتے ہیں اور ملکی سالمیت و آئین کی پاسداری کےلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔ سوات میں قیام امن کیلئے جو قربانیاں دی گئی ہیں وہ آج تک ہم نہیں بھولے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے اور ملک کی ترقی کا دارومدار امن پر ہے اگر امن قائم ہوگا تو ترقی بھی ہوگی اور خوشحالی بھی ،امن کے بغیرترقی و خوشحالی ناممکن ہے ۔ ضلع سوات کی تحصیل بری کوٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے زیر اہتمام امن جلسے کے حوالے سے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیراعلیٰ محمود خان نے کہا ہے کہ سوات میں دہشتگردی نے سب کو یکساں متاثر کیا ہے اور سوات مزیدبد امنی کا متحمل نہیں ہوسکتا ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ امن قائم کئے بغیر نا سیاست ہو سکتی ہے اور نا ہی قوم ترقی کرسکتی ہے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ عوام کی جان و مال اور ان کے حقوق کا تحفظ ہم پر فرض ہے اور عوام ہمارا سرمایہ اور زمین ہماری ماں جیسی ہے، جس سے محبت ہمارے خون میں شامل ہے۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ ہم اداروں کے ساتھ کھڑے ہیں اور قوم و ملک کو نقصان پہنچانے والا ہم سب کا مشترکہ دشمن ہے ۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66913

گلاف ایک نیا رجحان بن کے سامنے آیا ہے جس سے ضلع چترال کے کچھ علاقے خاص طور پر متاثر ہورہے ہیں.سوات میں ڈیزاسٹررسک ریڈکشن دن کے حوالے سیمینار 

گلاف ایک نیا رجحان بن کے سامنے آیا ہے جس سے ضلع چترال کے کچھ علاقے خاص طور پر متاثر ہورہے ہیں.سوات میں ڈیزاسٹررسک ریڈکشن دن کے حوالے سیمینار

پی ڈی ایم اے کے زیر اہتمام ڈیزاسٹررسک ریڈکشن کے بین الاقوامی دن کے موقع پر ماحولیاتی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد

سوات (چترال ٹائمز رپورٹ) پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) خیبر پختونخوا اور یو این ڈی پی کے پراجیکٹ گلاف ۲ پروگرام کے زیر اہتمام قدرتی آفات و حادثات سے بچاؤ کے عالمی دن کے موقع پر ماحولیاتی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد سیدو میڈیکل کالج سوات میں کیا گیا۔ جس میں پی ڈی ایم اے خیبرپختونخوا، ضلعی ا نتظامیہ، سیدو میڈیکل کالج کے اعلی حکام کے ساتھ ساتھ، یو این ڈی پی گلاف ۲کے عہد یداران، چئیرمین تحصیل کبل سمیت طالب علموں، اساتذہ کرام اور سماجی حلقوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ پرنسپل سیدو میڈیکل کالج نے پی ڈی ایم اے اور گلاف 2 پراجیکٹ کا سیدو میں تقریب کر نے اور آگاہی مہم کا حصہ بنے پر شکریہ ادا کیا.انہوں نے کہا کی سیلابوں سے بچاؤ اور روک تھام کے لئے جنگلات کے تحفظ اور پودے لگانے پر توجہ دینے پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلی کا مقابلہ باہمی تعاون اور اشتراک سے کیا جاسکتا ہے۔

 

اس موقع پر پی ڈی ایم اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ صاحبزادہ سلیم نے کہا کہ آفات نہ صرف انسانی زندگیوں کو متاثر کر رہی ہیں بلکہ ملک کے سماجی و معاشی پہلوؤں کو بھی شدید نقصان پہنچا رہی ہیں۔انہوں نے بلڈنگ کوڈز پالیسی کے نفاذ پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اکیسویں صدی کی پہلی دو دہا ئیوں سے پاکستان ایک تسلسل کے ساتھ قدرتی آفات کا شکار رہا ہے جس میں سیلاب، زلزلے، طوفان، برفانی تودوں کا گرنااور خشک سالی شامل ہے جبکہ گلاف ایک نیا رجحان بن کے سامنے آیا ہے جس سے ضلع چترال کے کچھ علاقے خاص طور پر متاثر ہورہے ہیں۔تقریب سے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سوات ابرار وزیر اور چئیرمین تحصیل کبل نے بھی خطاب کیا اور موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے سامعین کو آگاہ کیا۔ ڈایکٹر جنرل پی ڈی ایم اے شریف حسین نے دن کے مناسبت سے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آفات کے نقصانات کو کم کرنے سے معاشی اور سماجی استحکام لایا جا سکے گااورممکنہ آفات سے متاثرہ علاقوں میں تمام ترقیاتی منصوبوں میں آفات کے خطرات کو ملحوظ نظر رکھ کر حکمت عملی ترتیب دے کر بہتر طریقے سے کام کیا جاسکتا ہے۔

 

ان کا مزید کہنا ہے کہ عوام کی آگاہی کے لئے سوشل میڈیا کے ساتھ ساتھ ر یڈ یو پر معلوماتی پیغامات بھی تواتر کے ساتھ نشر کئے جارہے ہیں۔ ا نھوں نے کہا کہ قدرتی آفات کے رجحان کو روکا نہیں جا سکتا بلکہ ڈی آر آر اقدامات کرکے اس سے پہنچنے والے نقصانات کو کم کیا جا سکتا ہے۔اس مو قع پر قدرتی آفات سے نمٹنے کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے ریسکیو 1122 کے تعاون سے کمیونٹی ممبران کے ساتھ مل کر زلزلے، گلا ف، آگ بجھانے کی فرضی مشقیں بھی کی گئیں۔سیمینار کے اختتام پر شجرکاری بھی کی گئی جس میں طلبا نے بڑھ چرھ کر حصہ لیا۔ترجمان پی ڈی ایم اے تیمور علی کیمطا بق اکتوبرکے مہینے کے لیے سرگرمیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم اے خیبرپختونخوا اکتوبر میں قدرتی آفات اور موسمیاتی تبدیلی کے موافقت کے بارے میں عوامی شعور پیدا کرنے کے لیے متعدد سرگرمیاں کرتا ہے۔

Chitraltimes swat drr seminar glof ii project iqtidar

Chitraltimes swat drr seminar glof ii project

Chitraltimes swat drr seminar glof ii

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66891

صوبے کے تمام ضلعی، تحصیل خطباء اور تمام ائمہ / خطباء کو ٹائیفائڈ ویکسین کے حوالے سے جمعہ کے خطبات اور ہر نماز کے بعد عوام کو آگاہی دینے کے حوالے مراسلہ جاری

Posted on

صوبے کے تمام ضلعی، تحصیل خطباء اور تمام ائمہ / خطباء کو ٹائیفائڈ ویکسین کے حوالے سے جمعہ کے خطبات اور ہر نماز کے بعد عوام کو آگاہی دینے کے حوالے مراسلہ جاری

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) ایڈمنسٹریٹر اوقاف و مذہبی امور نے خیبرپختونخوا نے چیف خطیب اوقاف خیبرپختونخوا اور صوبے کے تمام ضلعی، تحصیل خطباء اور تمام ائمہ / خطباء اوقاف کو ٹائیفائڈ ویکسین کے حوالے سے جمعہ کے خطبات اور ہر نماز کے بعد عوام کو آگاہی دینے کے حوالے سے ایک مراسلہ جاری کیا ہے۔ایڈمنسٹریٹر اوقاف کی جانب سے خطباء کو کہا گیا ہے کہ عوام کو ٹایفیا ئڈ بیماری سے بچاؤ کے لئے ویکسینیشن اور اختیاطی تدابیر کے حوالے سے آگاہی فراہم کریں مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر کسی خطیب کو آگاہی مہم میں یا ایمرجنسی میں ڈاکٹر کی ضرور پڑے تو اپنے علاقے کے ضلعی صحت آفیسر سے بذریعہ ضلعی انتظامیہ رابطہ کریں وہ ہدایات کے مطابق ہر قسم کی سہولیات متعلقہ مدرسے / مسجد میں مہیا کریں گے,

 

واضح رہے کہ ٹائیفائیڈ بخار ایک بیکٹریل بیماری ہے جس کی علامات دیگر بخار اور معدے کی عام بیماریوں سے ملتی جلتی ہیں عالمی سطح پر سالانہ ٹائیفائیڈ بخار سے تقریباً دو لاکھ سے زیادہ اموات ہوتی ہیں۔یہ بیکٹیریاں مکھیوں یا گردوغبار کے ذریعے ایک سے دوسری جگہ یا کھانے پینے کی اشیاء تک پہنچ کر انہیں آلودہ کر دیتے ہیں اور آلودہ خواراک کھانے سے بیکٹیریا صحت مند شخص میں منتقل ہو جاتے ہیں کسی علاقے میں سیورج کی نالیاں اگر پینے کے پانی میں مل جائیں یا پھر پینے کے پانی کی سپلائی کسی طرح آلودہ ہو جائے تو اس سے بھی یہ بیکٹیریاں ان افراد میں پھیل جا تا ہے۔جو وہ آلودہ پانی کو استعمال کر رہے ہوں خصوصاً کم قوت مدافعت والے افراد جلد اس مرض کی زد میں آ جاتے ہیں، ٹائیفائیڈ بخار کا اگر فوری علاج نہ کروایا جائے تو دل کے عضلات کی سوزش، دل والوز کی لائیننگ کی سوزش نمونیہ گردے یا مثانے کے انفکشنز اور سر عام (ڈیریلیم) جیسی خطرناک بیماریاں ہو سکتی ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66859

صوبائی حکومت اپنی ترجیحات کے مطابق عوامی فلاح کے جاری منصوبوں کی بروقت اور معیاری تکمیل کےلئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔وزیراعلیِ 

Posted on

صوبائی حکومت اپنی ترجیحات کے مطابق عوامی فلاح کے جاری منصوبوں کی بروقت اور معیاری تکمیل کےلئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ وزیراعلیِ

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ نااہل سیاسی ٹولے کی تمام تر سازشوں کے باوجود پی ٹی آئی کی عوامی مقبولیت بڑھتی جارہی ہے ، امپورٹڈ حکمران عوام میں اپنا اعتماد کھوچکے ہیں اور اپنی سیاسی ساکھ بچانے کےلئے تمام تر حربے استعمال کر چکے ہیں، اب عوام کے سامنے جانے کیلئے ان کے پاس کوئی جواز باقی نہیں رہا۔یہ لوگ اپنے ذاتی مفادات کےلئے سیلاب اور دیگر قومی مسائل پر بھی سیاست کررہے ہیں تاہم عوام ان کی حقیقت بخوبی جان گئے ہیں اور ان کے مکروہ ارادوں سے واقف ہےں۔ پی ٹی آئی عمران خان کی قیادت اور باشعور عوام کے تعاون سے ملک و قوم کی حقیقی آزادی کےلئے جدوجہد جاری رکھے گی۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ کہ آئندہ عام انتخابات میں پی ٹی آئی نہ صرف خیبرپختونخوا بلکہ مرکز میں بھی دوبارہ حکومت بنائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ ہاو ¿س پشاور میں دیر اور بنوں سے دو مختلف شمولیتی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

 

بنوں سے صوبائی وزیر برائے ٹرانسپورٹ ملک شاہ محمد وزیر کی قیادت میں آزاد حیثیت میں منتخب ویلج کونسل چیئرمین نے وزیراعلیٰ سے ملاقات کی اور پی ٹی آئی میں شمولیت کا باضابطہ اعلان کیا۔ اسی طرح ضلع دیر سے سابق رکن قومی اسمبلی بشیر خان کی قیادت میں پیپلز پارٹی کے سابقہ امیدوار اقبال خان اور جماعت اسلامی کے رحیم گل خان سمیت دیگر کارکنوں نے بھی وزیراعلیٰ سے ملاقات کی اور پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ وزیراعلیٰ نے پی ٹی آئی کی کیپ اور مفلر پہنا کر نئے آنے والوں کو خوش آمدید کہا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ مفادپرست سیاسی جماعتوں کے کارکن بھی ان سے نالا ںہےں اور پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں۔ محمود خان نے کہا کہ پی ٹی آئی صحیح معنوں میں عوام کی واحد نمائندہ جماعت ہے جو عمران خان کی قیادت میں ملک و قو م کی حقیقی آزادی کیلئے کوشاں ہے اور اب عوام بھی اس حقیقت سے بخوبی واقف ہو چکے ہیں کہ جب تک ملکی سیاست سے بدعنوانی اورمفاد پرستی کا خاتمہ نہیں ہو جاتا تب تک ترقی و خوشحالی کی راہ ہموار نہیں ہو سکتی۔ اب قوم کو فیصلہ کرنا ہوگا اور امپورٹڈ حکمرانوں سے نجات حاصل کرنے کیلئے عمران خان کی حقیقی آزادی کی تحریک کو کامیاب بنانے کیلئے اپنا کردار دلجمعی سے ادا کرنا ہوگا۔

 

وزیراعلیٰ نے اس موقع پر خیبرپختونخوا میں جاری ترقیاتی حکمت عملی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ وفاق کی طرف سے کمٹمنٹ کے مطابق فنڈز کی عدم فراہمی کی وجہ سے صوبائی حکومت کو مالی مشکلات کا سامنا ہے مگر اس کے باوجود صوبے میں جاری عوامی فلاح کے منصوبوں پر پیشرفت میں کوئی رکاوٹ نہیں آنے دیں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت اپنی ترجیحات کے مطابق عوامی فلاح کے جاری منصوبوں کی بروقت اور معیاری تکمیل کےلئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ ہمار ااصل ہدف عوام کو خدمات اور سہولیات کی فراہمی ہے اور اس مقصد کیلئے مختلف اضلاع میں متعدد منصوبوں پر کام جاری ہے۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ خیبرپختونخوا واحد صوبہ ہے جس نے عوام کی سہولت کیلئے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے ذریعے اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی کو یقینی بنایااور اضلاع کی سطح پر سماجی خدمات کے اداروں کو بہتر بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جن کے نتائج ہر سطح پر دیکھے جا سکتے ہیں۔

chitraltimes cm kp mahmood khan with banu nazimin

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66846

پبلک سروس کمیشن پی ایم ایس امتحان کے شیڈول میں تبدیلی, فلاسفی/سائیکالوجی کے پرچہ جات 15اکتوبر کی بجائے 22اکتوبر2022 بروز ہفتہ کو ہوں گے

Posted on

پبلک سروس کمیشن پی ایم ایس امتحان کے شیڈول میں تبدیلی, فلاسفی/سائیکالوجی کے پرچہ جات 15اکتوبر کی بجائے 22اکتوبر2022 بروز ہفتہ کو ہوں گے

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) پبلک سروس کمیشن پی ایم ایس امتحان کے شیڈول میں تبدیلی۔ فلاسفی/سائیکالوجی کے پرچہ جات 15اکتوبر کی بجائے22اکتوبر2022 کو ہونگے۔
پبلک سروس کمیشن خیبر پختونخوا نے تمام متعلقین کو مطلع کیا ہے کہ کمیشن کے زیر اہتمام پی ایم ایس مقابلے کے امتحان2022کے فلاسفی/سائیکالوجی کے پرچہ جات 15اکتوبر کی بجائے 22اکتوبر2022 بروز ہفتہ کو ہوں گے۔ تاہم وقت، سٹیشن اور سنٹر حسب شیڈول ہی ہونگے۔ اس امر کا اعلان کمیشن کے جاری کردہ پریس نوٹ میں کیا گیا ہے جس کے مطابق یہ اقدام16اکتوبر2022 کوپشاور اور مردان میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے دوران15اکتوبر2022سے انتخابی عملہ کے لئے سکولوں اور کالجوں کو مختص کرنے پر اٹھایا گیاہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66844

سپریم کورٹ نے نیب سے 23 سال کے ہائی پروفائل کیسز کا ریکارڈ طلب کرلیا

Posted on

سپریم کورٹ نے نیب سے 23 سال کے ہائی پروفائل کیسز کا ریکارڈ طلب کرلیا

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ)سپریم کورٹ نے نیب قانون میں ترامیم کے خلاف مقدمے میں گزشتہ 23 سال کے ہائی پروفائل کرپشن کیسز کا ریکارڈ طلب کرلیا۔ نیب قانون میں حالیہ ترامیم کے خلاف تحریک انصاف کی درخواست پر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی خصوصی بینچ نے سماعت کی، جس میں پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نیب قانون میں تبدیلی سے بے نامی دار کی تعریف انتہائی مشکل بنا دی گئی ہے۔جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ کس آئینی شق کو بنیاد بنا کر نیب قانون کو کالعدم قرار دیں، جس پر وکیل نے جواب دیا کہ یہ معاملہ اہم سیاسی رہنماؤں کے کرپشن میں ملوث ہونے کا ہے۔ جہاں عوامی پیسے کا تعلق ہو، وہ معاملہ بنیادی حقوق کے زمرے میں آتا ہے۔ جعلی بینک اکاؤنٹس کیسز میں بھی بے نامی کا معاملہ تھا۔ معاشی پالیساں ایسی ہونی چاہییں کہ بنیادی حقوق متاثر نہ ہوں۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ معاشی پالیسیوں کو دیکھنا سپریم کورٹ کا کام نہیں ہے۔ اگر کسی سے کوئی جرم سرزد ہوا ہے تو قانون میں مکمل شفاف ٹرائل کا طریقہ کار موجود ہے۔

 

چیف جسٹس نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ معیشت پالیسی کا معاملہ ہوتا ہے جس میں عدالت مداخلت نہیں کر سکتی۔ عوام کے اثاثوں کی حفاظت ریاست کی ذمے داری ہے۔ بے تحاشا قرض لینے کی وجہ سے ملک بری طرح متاثر ہوا ہے۔ قرضوں کا غلط استعمال ہونے سے ملک کا یہ حال ہوا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ زیادہ تر غیر ضروری اخراجات ایلیٹ کلاس کی عیاشی پر ہوئے۔ ملک میں 70 سے 80 فیصد لوگ خط غربت سے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں۔ عدالت حکومت کو قرض لینے سے نہیں روک سکتی۔ معیشت کے حوالے سے فیصلے کرنا ماہرین ہی کا کام ہے۔وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ میں معاشی پالیسی کے الفاظ واپس لیتا ہوں۔جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ ہمیں پہلے یہ بتائیں کہ نیب ترامیم کے ذریعے کس بنیادی حق کی خلاف ورزی ہوئی ہے؟۔ فرض کریں پارلیمنٹ نے ایک حد مقرر کردی کہ اتنی کرپشن ہوگی تو نیب دیکھے گا۔ سوال یہ ہے کہ ایک عام شہری کے حقوق کیسے متاثر ہوئے ہیں؟۔ پی ٹی آئی کے وکیل نے جواب دیا کہ نیب قانون سے زیر التوا مقدمات والوں کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ کیا کوئی ایسی عدالتی نظیر موجود ہے جہاں شہری کی درخواست پر عدالت نے سابقہ قانون کو بحال کیا ہو؟۔ شہری کی درخواست پر عدالت پارلیمنٹ کا بنایا ہوا قانون کیسے کالعدم قرار دے سکتی ہے؟۔ وکیل نے جواب دیا کہ پبلک منی کے معاملے پر عدالت قانون سازی کالعدم قرار دے سکتی ہے۔عوام کا پیسہ کرپشن کی نذر ہونا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔بعد ازاں عدالت نے ریکارڈ طلب کیا کہ اب تک کتنے ایسے کرپشن کے کیسز ہیں، جن میں سپریم کورٹ تک سزائیں برقرار رکھی گئیں؟ اب تک نیب قانون کے تحت کتنے ریفرنسز مکمل ہوئے؟،نیب قانون میں تبدیلی کے بعد کتنی تحقیقات مکمل ہوئیں؟۔عدالت نے نیب سے 1999ء سے لے کر جون 2022ء تک تمام ہائی پروفائل کیسز کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کردی۔

 

 

سپریم کورٹ: زیتون بی بی کو 46سال بعد وراثتی حق مل گیا

اسلام آباد(سی ایم لنکس)ڈیرہ اسماعیل (ڈی آئی) خان کی رہائشی زیتون بی بی کو 46 سال بعد وراثتی حق مل گیا۔سپریم کورٹ نے زیتون بی بی کا والد کی جائیداد میں حصہ تسلیم کرلیا اور ہائیکورٹ فیصلے کے خلاف بھائیوں کی اپیل خارج کردی۔جسٹس اعجاز الاحسن نے اس دوران استفسار کیا کہ کم عمر بہن اپنے بھائیوں کو جائیداد کیسے تحفے میں دے سکتی ہے؟سپریم کورٹ کے جج نے مزید کہا کہ ریکارڈ کے مطابق بہن کی جانب سے وکیل نے بیان دیا، پوچھتے ہیں کمسن لڑکی کی جانب سے کوئی وکیل کیسے بیان دے سکتا ہے؟جسٹس اعجاز الاحسن نے یہ بھی کہا کہ بھائیوں نے کبھی بہن کو جائیداد گفٹ دی ہے؟ ہر بار بہن ہی کیوں گفٹ دے۔سپریم کورٹ کے جج کا کہنا تھا کہ گفٹ ڈیڈ میں کہیں آفر قبولیت کا ذکر نہیں تو اس کی قانونی حیثیت نہیں رہتی۔جسٹس منیب اختر نے کہا کہ جب بہن نابالغ تھی تو بھائیوں نے کیسے بہن سے ساری جائیداد لے لی۔زیتون بی بی نے جائیداد میں حصہ کیلیے 2005 میں سول کورٹ میں کیس دائر کیا تھا، 2012 میں سیشن عدالت، 2017 میں پشاور ہائیکورٹ نے خاتون کے حق میں فیصلہ دیا۔خاتون کے بھائیوں نے 2018 میں سپریم کورٹ میں اپیل کی جو آج خارج ہو گئی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66824

وفاق کی درخواست مسترد؛ الیکشن کمیشن کا ضمنی اور بلدیاتی انتخابات مقررہ وقت پر کرانے کا فیصلہ

Posted on

وفاق کی درخواست مسترد؛ الیکشن کمیشن کا ضمنی اور بلدیاتی انتخابات مقررہ وقت پر کرانے کا فیصلہ

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ) الیکشن کمیشن نے وفاق اور سندھ حکومت کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے کرم کے سوا ملک بھر میں ضمنی اور کراچی میں بلدیاتی الیکشن اپنے مقررہ وقت پر کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کا اہم اجلاس آج چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ممبران الیکشن کمیشن کے علاوہ سیکریٹری الیکشن کمیشن، سیکریٹری وزارت داخلہ، دفاع، چیف سیکریٹری اور آئی جی صاحبان پنجاب، خیبر پختونخوا اور سندھ نے شرکت کی۔ علاوہ ازیں ایم او ڈائریکٹوریٹ اور دیگر سیکیورٹی اداروں کے نمائندگان اور الیکشن کمیشن کے سینئر افسران بھی اجلاس میں موجود تھے۔چیف الیکشن کمشنر نے ضمنی انتخابات اور کراچی ڈویڑن میں بلدیاتی انتخابات کے پْرامن انعقاد کی اہمیت پر زور دیا۔ سیکریٹری الیکشن کمیشن نے اجلاس کو بریفنگ میں کہا کہ الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے 9، صوبائی اسمبلی کے تین اور کراچی ڈویڑن کے تمام اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلہ کے لیے تمام انتظامات مکمل کرلیے ہیں۔

 

سیکریٹری الیکشن کمیشن نے اجلاس کو بتایا کہ ادارہ الیکشن کے انعقاد کے لیے تیار ہے بہرحال صوبائی حکومتوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سیکیورٹی کے دیگر اداروں کی ان انتخابات میں اپنی خدمات سرانجام دینے کے حوالے سے ان کا موقف درکار ہے تاکہ انتخابات کا پْرامن انعقاد اور دوٹروں کو پولنگ کے دن پرامن ماحول کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے۔اجلاس میں سیکریٹری وزارت داخلہ، دفاع، چیف سیکریٹریز، آئی جیز اور سیکیورٹی کے دیگر اداروں کے نمائندوں نے میٹنگ میں اپنا اپنا موقف پیش کیا۔الیکشن کمیشن نے تمام افسران و نمائندگان کا موقف سننے کے بعد وزارت داخلہ کی جانب سے 90 روز کے لیے ضمنی الیکشن ملتوی کیے جانے کی استدعا کو مسترد کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ قومی اسمبلی کی 8 اور پنجاب اسمبلی کی 3 نشستوں پر ضمنی انتخابات شیڈول کے مطابق یعنی 16 اکتوبر کو ہوں گے۔فیصلہ کیا گیا کہ این اے 45 ضلع کرم کا انتخاب مقررہ تاریخ یعنی 16 اکتوبر 2022ء کو نہیں ہوگا یہاں پر انتخاب کی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ اسی طرح کراچی ڈویڑن کے تمام اضلاع میں دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات بھی شیڈول کے مطابق 23 اکتوبر 2022ء کو ہوں گے۔واضح رہے کہ قومی و صوبائی اسمبلی کے 12 حلقوں میں ضمنی انتخاب 16 اکتوبر کو ہوں گے۔ وفاقی حکومت نے الیکشن کمیشن سے قومی و پنجاب اسمبلی کی 12 جبکہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی استدعا کی تھی۔وزارت داخلہ کی جانب سے الیکشن کمیشن کو آف پاکستان کو خط ارسال کیا گیا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ ضمنی انتخابات 90 روز کے لیے ملتوی کر دیئے جائیں کیونکہ ایک سیاسی جماعت اسلام آباد پر قبضہ کرنے کے لیے آ رہی ہے۔اسی طرح سندھ حکومت نے بھی کراچی میں پولیس نفری میں کمی اور سیلاب کو جواز بناتے ہوئے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی۔

 

میجر جنرل بابر افتخار سمیت 12 افسران کی لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی

راولپنڈی(چترال ٹایمز رپورٹ) پاک فوج کے 12 میجر جنرلز کو لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دے دی گئی۔آئی ایس پی آر کے مطابق ترقی پانے والے فوجی افسران میں میجر جنرل انعام حیدر ملک، میجر جنرل فیاض حسین شاہ، میجر جنرل نعمان زکریا، میجر جنرل محمد ظفر اقبال، میجر جنرل ایمن بلال صفدر، میجر جنرل احسن گلریز، میجر جنرل سید عامر رضا، میجر جنرل شاہد امتیاز، میجر جنرل شاہد امتیاز، محمد منیر افسر، میجر جنرل بابر افتخار، میجر جنرل یوسف جمال، میجر جنرل کاشف نذیر شامل ہیں۔

 

پاکستان کو فوری طور پر قرض کی ادائیگی میں ریلیف کی ضرورت ہے، اقوام متحدہ

جنیوا(سی ایم لنکس) اقوامِ متحدہ کی ایک رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ کورونا اور تیل کی قیمتوں میں اضافے سمیت عالمی بحرانوں نے 54 غریب ممالک کو قرضوں کی ادائیگی کے لیے مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے جس سے نبرد آزما ہونے کے لیے ان ممالک کو فوری طور پر قرضوں میں ریلیف دیا جانا چاہیئے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی ترقی پذیر ممالک میں ترقیاتی پروگرام کی نگرانی کرنے والی ایجنسی ”UNDP“ نے پاکستان سمیت 54 ممالک کو قرضوں میں فوری ریلیف دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔یو این ڈی پی نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے 54 ممالک اس وقت قرضوں کے بوجھ تلے بری طرح دبے ہوئے ہیں اور ادائیگیوں کے سنگین بحران کا سامنا کر رہا ہے جس کے باعث ان ممالک کے غیر فعال ہونے کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قرضوں میں فوری ریلیف کے بغیر کم از کم 54 ممالک غربت کی سطح میں مزید اضافہ دیکھیں گے۔ یہ ممالک دنیا میں سب سے زیادہ موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرے سے بھی دوچار ہیں۔ موسمیاتی تبدیلیوں سے بچنے کے لیے سرمایہ کاری اشد ضرورت ہوگی تاکہ اس کی شدت میں کمی واقع ہوسکے۔رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دستیاب اعداد و شمار کے مطابق 54 میں سے 46 ممالک نے 2020 میں مجموعی طور پر 782 ارب ڈالر کا عوامی قرضہ لیا جس میں سے ایک تہائی سے زیادہ ارجنٹائن، یوکرین اور وینزویلا نے لیا۔اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اب صورت حال تیزی سے بگڑ رہی ہے، اس سال کے ا?غاز میں 10 ترقی پذیر ممالک ایسے تھے جو کسی ملک کو قرض دینے کی پوزیشن میں نہیں رہے تھے تاہم اب یہ تعداد 19 تک جاپہنچی ہے۔خیال رہے کہ یو این ڈی پی کی یہ رپورٹ واشنگٹن میں عالمی مالیاتی فنڈ، ورلڈ بینک، اور جی 20 کے وزرائے خزانہ کے اجلاسوں کے بعد شائع ہوئی ہے جن میں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات اور قرضوں کی ادائیگی کے سلسلے میں اقدامات اْٹھانے کی تجویز دی گئی تھی۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66821

ترسیل کے ترقیاتی کاموں کی وجہ سے پیسکو سوات سرکل میں بجلی کی فراہمی بند رہے گی.ترجمان

Posted on

ترسیل کے ترقیاتی کاموں کی وجہ سے پیسکو سوات سرکل میں بجلی کی فراہمی بند رہے گی.ترجمان

سوات(نمائندہ چترال ٹائمز) بجلی کی ترسیل کے ترقیاتی کاموں کی وجہ سے سوات سرکل کے مختلف گرڈ سٹیشنز سے بجلی کی فراہمی 12 سے 31 اکتوبر 2022 کے درمیان مختلف تاریخوں کو صبح آٹھ بجے سے دوپہر 2 بجے تک معطل رہے گی۔ پیسکو کہ جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق ترقیاتی کاموں کی وجہ سے سوات سرکل میں 132کے وی جی ایس ایس سوات، 132کے وی جی ایس ایس خوازہ خیلہ، 132کے وی جی ایس ایس مدین، 132کے وی جی ایس ایس شانگلہ، 132کے وی جی ایس ایس تیمرگرہ اور 132کے وی جی ایس ایس واڑئی سے بجلی کی فراہمی 12, 15, 17, 19, 22, 24,,26, 29 اور 31تاریخوں کو صبح آٹھ سے دوپہر 2 بجے تک معطل رہے گی جبکہ 132کے وی جی ایس ایس چکدرہ اور 132کے وی جی ایس ایس بٹ خیلہ سے بجلی کی فراہمی 13, 15,16, 18, 20, 22, 23, 25, 27, 29 اور 30 تاریخوں کو صبح آٹھ سے دوپہر 2 بجے تک معطل رہے گی۔ اسی طرح 132 کے وی جی ایس ایس درگئی سے 12, 17, 19, 24, 26 اور 31 کو 132 کے وی جی ایس ایس ڈگر بونیر سے 17, 18, 24, 25 اور 31 تاریخوں کو جبکہ 132کے وی جی ایس ایس جوٹی لشٹ چترال کو 15, 17, اور 23تاریخ کوبجلی کی فراہمی مذکورہ اوقات میں معطل رہے گی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
66787

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کا منشیات کے عادی مریضوں کی بحالی کے پروگرام کو صوبے کے تمام اضلاع تک توسیع دینے کی ہدایت

Posted on

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کا منشیات کے عادی مریضوں کی بحالی کے پروگرام کو صوبے کے تمام اضلاع تک توسیع دینے کی ہدایت

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے منشیات کے عادی مریضوں کی بحالی کے پروگرام کو صوبے کے تمام اضلاع تک توسیع دینے کی ہدایت کی ہے اور واضح کیا ہے کہ اس مقصد کے لیے پشاور میں پہلے سے اختیار کیے گئے ماڈل کو ہی مختلف علاقوں کی مقامی صورتحال اور ضروریات کے مطابق مناسب فارمیٹ دے کر بروئے کار لایا جائے ۔ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت یہ منصوبہ دو سالوں میں پچاس کروڑ روپے کی مجموعی لاگت سے مکمل کیا جائے گا جس کے تحت صوبہ بھر سے کم از کم پانچ ہزار افراد کی بحالی کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں گزشتہ روز وزیراعلیٰ ہاو¿س پشاور میں منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے دو ہفتوں کے اندر اندر پروگرام پر عملدرآمد کا اجراءیقینی بنانے اور تمام ڈویژنز میں بیک وقت کام شروع کرنے کی ہدایت کی ہے اور مزید واضح کیا ہے کہ پروگرام کے دوران صحتیاب ہونے والے افراد کو صحت مند سرگرمیوں میں مصروف کرنے اور انہیں ایک مفید شہری بنانے پر خصوصی توجہ مرکوز کی جائے۔ وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، کمشنر پشاور ریاض محسود، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز،ڈائیرکٹر سوشل ویلفیئر اور دیگر متعلقہ حکام اجلاس میں موجود تھے جبکہ صوبے کے دیگر ڈویژنل کمشنرز نے بھی بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شرکت کی۔

 

اجلاس کو پروگرام کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ یہ پروگرام بنیادی طور پر تین مختلف مراحل پر مشتمل ہو گا۔ پہلا مرحلہ منشیات کے عادی مریضوں کی ڈیٹا کولیکشن اور پروفائلنگ پر مشتمل ہے۔ دوسرے مرحلے میں ان افراد کی بحالی عمل میں لائی جائے گی۔ منشیات کے عادی مریضوں کی مکمل ڈی ٹاکسیفکیشن کے بعد ماہرین نفسیات، مستند ڈاکٹرز اور متعلقہ سٹاف کی نگرانی میں علاج کیا جائے گا۔مریضوں کے لیے خوراک، لباس اور دیگر ضروریات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ بنیادی تعلیم و تربیت اور تفریحی اور کھیلوں کی سرگرمیوں کا انتظام بھی موجود ہوگا۔تیسرے مرحلے میں صحت یاب افراد کے اعزاز میں باضابطہ تقریب کا انعقاد کیا جائے گا جس میں انہیں مطلوبہ دستاویزات اور سکلڈ بیسڈ ٹول کٹس فراہم کی جائیں گی۔صحت یاب افراد کو ایک ذمہ دار اور مفید شہری بنانے کے لیے تکنیکی اور پیشہ ورانہ شارٹ کورسز کرائے جائیں گے اور ان کے لیے سرکاری اور نجی شعبوں میں ملازمت کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔ علاوہ ازیں پیشہ ورانہ تربیت کے ذریعے خود روزگاری کی آپشن بھی موجود ہو گی۔ پروگرام پر صحیح معنوں میں عملدرآمد یقینی بنانے کے لیے صوبائی، ڈویژنل اور ضلعی سطح پر سٹیرنگ کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی اور ماہانہ بنیادوں پر جائزہ اجلاس منعقد کیے جائیں گے۔

 

اس موقع پر کمشنر پشاور نے نشے کے عادی افراد کی بحالی کے لیے پہلے سے جاری مہم کے تحت اب تک کی پیش رفت پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ مہم کے تحت مزید 925 افراد کو اٹھایا گیا ہے جن کے علاج اور بحالی کا عمل جاری ہے۔ واضح رہے کہ پشاور میں اس سے پہلے 1100 افراد کی بحالی کا عمل کامیابی سے مکمل کیا گیا ہے جن میں سے صرف اکیس افراد کو مزید بہتری کے لیے زیر نگرانی رکھا گیا ہے جو ایک بڑی کامیابی ہے۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر تمام ڈویژنل کمشنرز کو اپنی نگرانی میں پروگرام پر موثر انداز میں عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ منشیات خصوصاً آئیس کا استعمال ایک بڑا مسئلہ ہے جس کی بیخ کنی کے لیے سپلائی کو روکنے پر خصوصی توجہ دی جائے۔ دریں اثناءوزیراعلیٰ نے صوبہ بھر میں پیشہ ورانہ بھکاریوں کے خلاف بھی نتیجہ خیز کاروائی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ مالی مشکلات کی وجہ سے بھیک مانگنے پر مجبور ہیں انہیں اس شرمندگی سے بچانے کے لیے مناسب طریقہ کار نکالا جائے مگر پیشہ ور بھکاریوں کے معاملے میں کسی قسم کی نرمی نہ برتی جائے۔انہوں نے خیبرپختونخوا ویگرنسی ایکٹ کے تحت زیر نظر رولز کو بھی ایک ہفتہ کے اندر حتمی شکل دینے اور باضابطہ منظوری کے لیے صوبائی کابینہ کے اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66784

وفاقی حکومت کی جانب سے صوبے کو مالی امور کی منتقلی میں عدم تعاون سے صوبے میں جاری منصوبوں پر اسکا اثر پڑا ہے.وزیر خزانہ

Posted on

وفاقی حکومت کی جانب سے صوبے کو مالی امور کی منتقلی میں عدم تعاون سے صوبے میں جاری منصوبوں پر اسکا اثر پڑا ہے، صوبہ اپنے تئیں اقدامات کر رہا ہے اور جلد ہی فنڈز کی دستیابی یقینی بنائی جائے گی، صوبائی وزیر صحت و خزانہ تیمور سلیم جھگڑا

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبر پختونخوا کے وزیر صحت و خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے کہا ہے کہ محکمہ صحت خیبر پختونخوا کے پراجیکٹ ڈی ٹاک انسولین فارلائف میں بعض ادویات اور انسولین کی ترسیل میں عارضی خلل آیا ہے جس کو دور کرنے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، منصوبہ خیبر پختونخوا کے پشاور، مردان، نوشہرہ، تیمرگرہ، ہری پور، سوات، ایبٹ آباد، شانگلہ اورچترال سمیت 24 اضلاع میں شوگر کے مریضوں کو ادویات اور انسولین گزشتہ کئی سالوں سے مفت فراہم کر رہا ہے۔یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پراجیکٹ کے دیگر امور کامیابی سے جاری ہیں جبکہ بعض ادویات اور انسولین کی مد میں مریضوں کو درپیش مشکلات کے حل کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، وفاقی حکومت کی جانب سے صوبے کو مالی امور کی منتقلی میں عدم تعاون سے صوبے میں جاری منصوبوں پر اسکا اثر پڑا ہے، مختلف منصوبوں کو درپیش مالی مسائل کے حل کے لئے صوبہ اپنے تئیں اقدامات کر رہا ہے اور جلد ہی فنڈز کی دستیابی یقینی بنائی جائے گی جس سے مفت طبی خدمات کی فراہمی میں تعطل کا خاتمہ ہو سکے گا۔ اس حوالے سے بھی منصوبہ بندی جاری ہے کہ کیسے شوگر اور دیگر بیماریوں میں فراہم کی جانے والی مفت طبی سہولیات کو صحت کارڈ کے دائرے میں لایاجائے تا کہ مستقبل میں مریضوں کو ان دشواریوں کا سامنا نہ رہے اورخیبر پختونخوا کے عوام اپنی صحت کے معاملے میں فیصلہ کرنے کے لئے آزاد ہوں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66745

ٹیلی تھون کے ذریعے جو رقم اکھٹی ہوئی وہ آپ کی ہی امانت ہے اور یہ ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ اس کا صحیح جگہ پر اور شفافیت سے استعمال یقینی بنایا جائے۔عمران خان 

Posted on

ٹیلی تھون کے ذریعے جو رقم اکھٹی ہوئی وہ آپ کی ہی امانت ہے اور یہ ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ اس کا صحیح جگہ پر اور شفافیت سے استعمال یقینی بنایا جائے۔عمران خان

ُپشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) سابق وزیراعظم و چیئر مین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ٹیلی تھون کے ذریعے جو رقم اکھٹی ہوئی وہ آپ کی ہی امانت ہے اور یہ ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ اس کا صحیح جگہ پر اور شفافیت سے استعمال یقینی بنایا جائے۔ ٹیلی تھونز کے ذریعے خطیر رقم جمع ہوئی جس کو سیلاب متاثرین کیلئے ہاؤسنگ فنانس میں استعمال کیا جا رہا ہے اور اس سلسلے میں چیئر پرسن احساس کمیٹی ڈاکٹر ثانیہ نشتر کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے تمام عمل میں نہ صرف شفافیت بلکہ بروقت فراہمی کیلئے مربوط پلان تشکیل دینے میں اپنا کردار ادا کیا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دورہ ڈیرہ اسماعیل خان کے موقع پر سرکٹ ہاؤس میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 

اس موقع پر سینیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر، سابق وفاقی وزیر علی امین گنڈہ پور، صوبائی وزیر بلدیات و دیہی ترقی فیصل امین گنڈہ پور، ممبر قومی اسمبلی شیخ یعقوب، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ، کمشنر ڈیرہ اسماعیل خان ڈویژن عامر آفاق، ریجنل پولیس آفیسر شوکت عباس بھی موجود تھے۔ اپنے خطاب کے دوران عمران خان نے مزید کہا کہ جمع کی گئی رقم کو منصفانہ اور شفاف طریقے سے استعمال کرنے اور حقداروں تک انکا حق براہ راست پہنچانے کیلئے جو جدید نظام استعمال کیا گیا اور مربوط پلان تشکیل دیا گیا وہ مستقبل کے پراجیکٹس میں بھی کارآمد ثابت ہو گا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہماری کوشش تھی کہ جو متاثرین بے گھر ہوئے ہیں ان کیلئے ہاؤسنگ فنانس کیا جائے کیونکہ باقی انفراسٹرکچر کی بحالی حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے اس لیے متاثرہ گھروں کی دوبارہ سے تعمیر و مرمت کو ترجیح دی گئی ہے۔شفافیت اور منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانے کیلئے کلیم اسسمنٹ سروے سے لیکر محکموں کی جانب سے ویریفیکیشن اور اس کے بعد بنکوں کو مکمل ڈیٹا بھی فراہم کیا گیا ہے اور اس حوالے سے گراؤنڈ ویریفیکیشن کے سلسلے میں انتظامیہ نے جس تندہی سے کا مظاہرہ کیا وہ قابل تحسین ہے۔

 

عمران خان نے کہا کہ بنکوں کے ذریعے اس لیے تقسیم کی جا رہی ہے تاکہ لوگوں کی عزت نفس مجروح نہ ہو اور انہیں کسی سفارش، منت یا محتاجی کا سامنا نہ کرنا پڑے اور اس کے ساتھ ساتھ بوقت ضرورت آسانی سے رقم حاصل کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ احساس پروگرام کو عالمی سطح پر پذیرائی ملی ہے۔ ہماری حکومت کی جانب سے جاری کیا گیا ہیلتھ کارڈ نظام امیر ممالک میں بھی رائج نہیں ہے اور اس نظام کے تحت ہر شناختی کارڈ رکھنے والے شہری کو دس لاکھ روپے تک کے علاج معالجے کی سہولت میسر ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ عمران خان نے جو سیلاب متاثرین سے وعدہ کیا تھا اس کے تحت ریلیف کا مرحلہ آج مکمل ہونے جا رہا ہے۔ٹیلی تھونز کے دوران پندرہ بلین روپے کے پلجز آئے۔ رقوم کی تقسیم کے حوالے سے مربوط پلان تشکیل دینے کے دوران کچھ مسائل کا سامنا رہا مگر انہیں حل کر لیا گیا ہے۔سب سے زیادہ متاثرہ علاقے ڈیرہ اسماعیل خان کے ہیں۔سروے مشکل کام تھا مگر انتظامیہ نے مختلف اقدامات اٹھائے اور شفافیت کو بھی یقینی بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ رقوم کی تقسیم کے ساتھ ساتھ سروے کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔رقوم ادائیگی بنک کے ذریعے کرنے کی روایت ہم نے قائم کی ہے تاکہ نہ صرف شفافیت برقرار رہے بلکہ بوقت ضرورت امدادی رقم کا استعمال کیا جا سکے۔

 

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور نے کہا کہ سیلاب کی آفت کے دوران بہت نقصانات ہوئے۔صوبائی حکومت کے پاس اتنے بڑے ڈیزاسٹر سے نمٹنے کیلئے وسائل نہیں ہوتے۔ سیلاب کے دوران سات روز تک ہمارارابطہ ملک کے دیگر علاقوں اور صوبوں سے کٹ گیا تھا۔ضلعی انتظامیہ، پاک فوج، پولیس اور دیگر متعلقہ اداروں نے ان تھک محنت کرکے اقدامات کیے۔وفاق کے زیرِ انتظام این ایچ اے نے پچیس روز تک متاثرہ سڑکوں اور شاہراؤں کو درست نہیں کیا۔راستے نہ ہونے کے باعث پاک فوج نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے متاثرہ علاقوں تک راشن پہنچایا۔ٹرانسپیرنٹ سسٹم کے ذریعے ہر متاثرہ فرد تک امدادکی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ تقریب کے اختتام پر چیئر مین تحریک انصاف عمران خان نے متاثرین میں امدادی رقوم کے چیک تقسیم کیے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66743

وفاقی حکومت کی جانب سے فنڈز روکنے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا آپشن کھلا ہے۔تیمور سلیم

وفاقی حکومت کی جانب سے فنڈز روکنے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا آپشن کھلا ہے۔تیمور سلیم جھگڑا
دنیا کا کون سا ملک ہے جہاں وزیر اعظم آفس کی ریکارڈنگ ہوتی ہے؟ ریکارڈنگ نہیں ہونی چاہیے۔ بیرسٹر محمد علی سیف

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا اور بیرسٹر محمد علی سیف خان نے خیبرپختونخوا ہاؤس اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کا انعقاد کیا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ خیبر پختونخوا کو فنڈز نہ ملنے کے حوالے سے سپریم کورٹ سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔ کابینہ کی منظوری کے بعد اس پر حتمی رائے دی جا سکے گی۔ انہوں نے اس موقع پر بتایا کہ 23 مارچ کو عمران خان کے حوالے سے ایک سروے جاری کیا گیا جس پر 51 فیصد لوگوں کا یہ کہنا تھا کہ ملک میں اس وقت پاپولر لیڈر عمران خان ہے جبکہ حالیہ ایک سروے کیا گیا جس کے تحت پاکستان کے 83 فیصد شہریوں نے یہ کہا کہ عمران خان ہی اس وقت پاکستان کا حقیقی لیڈر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی اسی شہرت کو دیکھتے ہوئے امپورٹ حکومت انتخابات کی جانب نہیں بڑھ رہی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ موڈیز نے پاکستان کی ریٹنگ کو ڈاؤن گریڈ کردیا جو ایک انتہائی قابل افسوس ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کے پیچھے بہت سی وجوہات شامل ہیں ایک طرف وفاق کے دو فنانس کے وزیر آپس میں لڑائی کرتے رہے جبکہ دوسری جانب پاکستان کی گرتی جی ڈی پی اور دنیا کے سامنے پاکستان کی سیاسی کشیدگی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پنشنرز رول تبدیل کیے جس سے سالانہ اربوں روپے کی بچت کی جا سکے گی۔ دو پینشن لینے والوں کے نظام بہتر کرکے ایک پنشن کردی۔

 

اس موقع پر ان کا یہ بھی کہنا تھا ہماری آمدن گزشتہ سال کی نسبت 40 فیصد بڑھ گئی وفاقی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے سیلاب کی مدد میں دس ارب کے فنڈز کا اعلان کیا جو ابھی تک نہیں ملا۔ اس پر خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات وتعلقات عامہ محمد علی سیف نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اپنا ہیلی کاپٹر آئین اور قانون کے مطابق استعمال کر رہے ہیں۔ یہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی صوابدید ہے کہ وہ اس میں عمران خان کو بٹھائیں صحافیوں کو بٹھائیں یا کسی وزیر کو انہوں نے اپنا ہیلی کاپٹر کبھی بھی کسی کو ذاتی استعمال کے لیے نہیں دیا۔ اس موقع پر محمد علی سیف نے کہا کہ سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ صوبائی کابینہ کی منظوری کے بعد ہو گا انہوں نے اس موقع پر کہا کہ سپریم کورٹ ہم پیسے مانگنے نہیں بلکہ ہم سپریم کورٹ سے درخواست کریں گے کہ وہ وفاق کو حکم دے کہ وہ اپنی آئینی ذمہ داریاں پوری کرے۔ انہوں نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ دنیا کا کونسا ملک ہے جہاں وزیراعظم آفس کی ریکارڈنگ کی جاتی ہے اس معاملے کی تحقیقات ہونی چاہیے اور عوام کے سامنے حقائق لانے چاہئیں۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66741

صوبے میں جلد فوڈ کارڈ کا اجراءکیا جائے گا، ایجوکیشن کارڈ بھی متعارف کرانے جا رہی ہے،وزیراعلیِ محمود خان کا پی ٹی آیی تحصیل چیئرمینان سے خطاب

صوبے میں جلد فوڈ کارڈ کا اجراءکیا جائے گا، ایجوکیشن کارڈ بھی متعارف کرانے جا رہی ہے،وزیراعلیِ محمود خان کا پی ٹی آیی تحصیل چیئرمینان سے خطاب

پشاور (چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ میرٹ،شفافیت،قانون کی بالادستی اور عوام کو انکی دہلیز پر خدمات کی فراہمی پی ٹی آئی کا منشور اور صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے یہی وجہ ہے کہ خیبرپختونخوا واحد صوبہ ہے جہاں ہماری حکومت نے دیگر بے شمار چیلنجز کے باوجود شفاف اور غیر جانبدار بلدیاتی انتخابات کا انعقاد یقینی بنایا۔

وزیراعلیٰ ہاوس پشاور میں صوبے کے مختلف ریجنز سے پی ٹی آئی کے تحصیل میئرز اور چیئرمین سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم سب اس معاشرے کا حصہ ہیں اور ہم نے ملکر مشترکہ حکمت عملی کے تحت اس نظام کو چلانا ہے،اس مقصد کے لیے سب کو اپنے دائرہ اختیار میں رہ کر اپنی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی۔ ملک کا سیاسی منظر نامہ یکسر بدل چکا ہے اور صورتحال واضح ہے، شفاف نظام کی مخالف نام نہاد سیاسی جماعتیں عوام کے ہاں اپنی حیثیت کھو بیٹھی ہیں، عمران خان کی قیادت میں مجوزہ حقیقی آزادی مارچ قوم کے مستقبل کا تعین کرے گا،ہم سب نے مل کر اس مارچ کو کامیاب بنانا ہے۔ عمران خان آنے والی نسلوں کی جنگ لڑ رہا ہے ، اس کا کوئی ذاتی مفاد نہیں بلکہ وہ ملک اور قوم کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن دیکھنا چاہتے ہیں۔

 

وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ عمران خان کا پیغام گھر گھر تک پہنچائیں اور پاکستان سے کرپٹ اور مفاد پرست ٹولے کا خاتمہ ممکن بنائیں۔ محمود خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے سیاسی حریف اپنی تمام چالیں چل چکے ہیں، مستقبل کی سیاست میں ان کا کوئی کردار نظر نہیں آ رہا جبکہ اس برعکس پی ٹی آئی کی مقبولیت کا گراف دن بدن بڑھتا جا رہا ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ پی ٹی آئی ہر خاص و عام کے دل کی آواز بن چکی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ آنے والے انتخابات میں بھی پی ٹی آئی بھاری اکثریت سے کامیاب ہو گی۔

وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر حکومت کے اٹھائے گئے فلاحی اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نے مختلف شعبوں میں عوام کو سہولیات کی فراہمی کیلئے متعدد فلاحی اقدامات اٹھائے ہیں۔ صحت کارڈ اسکیم کی صوبے کی سو فیصد آبادی تک توسیع، کسان کارڈ کا اجراءاور آئمہ مساجد کو ماہانہ اعزازیہ کی فراہمی اس سلسلے میں بڑی اہمیت کے حامل ہیں جن سے متعلقہ شعبوں میں عوام وخواص بلا تفریق مستفید ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبے میں جلد فوڈ کارڈ کا اجراءکیا جائے گا۔ علاوہ ازیں صوبائی حکومت ایجوکیشن کارڈ بھی متعارف کرانے جا رہی ہے جس سے اعلی تعلیمی اداروں کے تقریباً دو لاکھ چالیس ہزار طلباءمستفید ہوں گے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66718

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کا عید میلا د النبی ﷺکے حوالے سے پیغام

Posted on

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کا عید میلا د النبی ﷺ کے حوالے سے پیغام

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے عید میلادالنبیﷺ کے مبارک موقع پر پوری اُمت مسلمہ باالخصوص اہل پاکستان کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ حضرت محمد رسول اللہ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت نہ صرف عالم اسلام بلکہ پوری انسانیت کے لئے باعث سعادت ہے کیونکہ آپ کی آفاقی تعلیمات نے بنی نوع انسان کو اندھیروں سے نکال کر انسانیت کی معراج تک پہنچا دیا۔

عید میلادالنبی ﷺ کی مناسبت سے یہاں سے جاری اپنے پیغام میں وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ آپﷺ کی ولادت انسانیت پر اللہ تعالیٰ کا احسان عظیم ہے، آپ ﷺ سے محبت ایمان کا بنیادی تقاضہ ہے اور آپ ﷺ کا اسوہ حسنہ تمام انسانوں کے لئے مشعل راہ ہے جس پر عمل پیرا ہوکر انسان دنیا و آخرت میں کامیابی سے ہمکنار ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپﷺ نے ہمیشہ انسانیت کی تکریم و محبت ، عفو و درگذر، عدل و انصاف کی بالادستی اور ظلم کے خاتمے کا درس دیا ہے۔ آپ ﷺکاخطبہ حجتہ الوداع ایسامنشور ہے جو رہتی دنیاتک نہ صرف مسلمانوںبلکہ دنیابھرکے انسانوں کی رہنمائی کاسرچشمہ ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ یہ رحمت عالم کی تعلیمات کاکرشمہ تھاجس نے سب کو ایک صف میں کھڑاکرکے آقاوغلام کافرق مٹادیااور بلاامتیازرنگ و نسل فلاح انسانیت کادرس دیاجس کی بدولت اسلام دنےا کے کونے کونے تک پھیل گیا۔ انہوںنے کہاکہ محسن انسانیت کایہ انقلاب انسانی تاریخ میں اپنی مثال آپ ہے۔

 

آپ ﷺانسانیت کے نجات دہندہ اورحقیقی محسن ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہمیںکامےابی کےلئے اپنی زندگیوںمیں امانت ،دیانت ،خیرخواہی اوراسلامی بھائی چارے کوفروغ دےنا ہو گا، باہمی اتحاداورقومی یکجہتی موجودہ حالات کااولین تقاضاہے۔ انہوںنے کہاکہ حقیقی اسلامی فلاحی مملکت کے قیام کیلئے اسوہ حسنہ کی روشنی میں ظلم کے خلاف آواز بلند کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ محمود خان نے کہا کہ ریاست مدینہ کے سنہرے ا±صولوں کو اپنا کرہی ایک ترقیافتہ اسلامی فلاحی معاشرے کا قیام یقینی بنایا جا سکتا ہے ۔پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی قیادت میں صحیح معنوں میں ایک اسلامی فلاحی ریاست کے قیام کے لئے کوشاں ہے۔آج کے بابرکت دن کے موقع پر ہم اپنے اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ وطن عزیز کی حقیقی آزادی اور منصفانہ نظام کے قیام کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے اور اس مقصد کے حصول کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66707

ایکنک نے چترال شندور روڈ اور لواری ٹنل روڈ ٹنل اینڈ ایکسس روڈز نظرثانی پراجیکٹ کی منظوری دیدی

Posted on

ایکنک نے چترال شندور روڈ اور لواری ٹنل روڈ ٹنل اینڈ ایکسس روڈز نظرثانی پراجیکٹ کی منظوری دیدی

اسلام آباد ( نمایندہ چترال ٹایمز ) ایگزیکٹیو کمیٹی آف نیشنل اکنامک کونسل (ECNEC) نے چترال – بونی – مستوج – شندور روڈ (153 کلومیٹر) کی بہتری اور چوڑائی سے متعلق وزارت مواصلات کے اس منصوبے پر تبادلہ خیال کیا اور اس کی منظوری دیدی جس کی لاگت 17,783.193 ملین ہے یہ منصوبہ 36 ماہ میں مکمل ہوگا۔ نظرثانی شدہ منصوبے میں چترال شہر سے شروع ہونے والے 153 کلومیٹر طویل 2-لین سنگل کیریج وے کی تعمیرجو بونی اور مستوج کے قصبوں سے گزر کر خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کی سرحد پر شندور کے قریب ختم ہوگا۔ ECNEC نے نظرثانی شدہ لواری روڈ ٹنل اینڈ ایکسس روڈز پراجیکٹ کی کل تخمینہ لاگت کی منظوری بھی دی۔ جو 27,960.48 ملین روپے کے FEC کے ساتھ۔ 4,273.970 ملین لواری ٹنل نیشنل ہائی وے N-45 کا حصہ ہے۔ یہ نوشہرہ سے نکلتا ہے، مردان، مالاکنڈ، چکدرہ سے ہوتا ہوا چترال پر اختتام پذیر ہوتا ہے۔ یہ منصوبہ دیر اور چترال کے اضلاع کو ملانے والے دیر اور دروش کے درمیان واقع ہے۔ یہ منصوبہ 8.5 کلومیٹر اور 1,9 کلومیٹر لمبائی کی دو سرنگوں پر مشتمل ہے، ٹنل کمپلیکس میں 04 پل، دو پورٹلز اور پلوں کے ساتھ لنک رسائی سڑکیں شامل ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
66701

حکومت کی اگلے ماہ کے بجلی بلز میں واضح ریلیف کی یقین دہانی

Posted on

حکومت کی اگلے ماہ کے بجلی بلز میں واضح ریلیف کی یقین دہانی

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ)حکومت نے اگلے ماہ کے بجلی بلز میں واضح ریلیف دینے کی یقین دہانی کرادی۔وزیر توانائی خرم دستگیر خان نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اگلے مہینے کے بجلی کے بلوں میں واضح ریلیف ملے گا، جون کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے باعث اگست میں بلز میں 10 روپے کا اضافہ ہوا، مگر جون کے مقابلے میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ اب کم ہو کر 22 پیسے رہ گئی ہے، لہذا عوام کو اگلے مہینے کے بجلی بلوں میں ریلیف دیا جائے گا۔خرم دستگیر خان نے کہا کہ اس مہینے بھی بجلی بلوں کچھ بہتری آئے گی، مگر اگلے مہینے سے عوام کو بجلی بلوں میں واضح ریلیف دیا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ پہلے 200 اور پھر 300 یونٹ والوں کو 55 ارب کا ریلیف دے چکے ہیں، سیلاب زدگان کیلئے بھی 10 ارب کا ریلیف دیا جا چکا ہے، عوام کی بہت بڑی تشویش اگلے مہینے دور ہو جائے گی۔

 

 

پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں دل، پھیپھڑوں کے علاج کیلئے جدید ٹیکنالوجی متعارف

پشاور(سی ایم لنکس)پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) میں دل اور پھیپھڑوں کے علاج کے لیے جدید ٹیکنالوجی متعارف کروادی گئی۔ترجمان پی آئی سی رفعت انجم نے بتایا ہے کہ جدید ایکمو مشین کی مدد سے دل اور پھیپھڑوں کے علاج کا آغاز ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر جدید مشین کی سہولت کمزور مریضوں کے لیے دستیاب ہوگی۔ترجمان کا کہنا تھا کہ ایکمو مشین پر ہر مریض کے علاج کا خرچہ 30 لاکھ روپے ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایکمو ٹیکنالوجی پر علاج کو صحت کارڈ میں شامل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

 

کے پی حکومت کا سیلاب فنڈ کی 20 فیصد امداد بلوچستان کو دینے کا فیصلہ

پشاور(چترال ٹایمز رپورٹ)خیبرپختون خوا حکومت نے سیلاب کے امدادی فنڈ میں سے 20 فیصد رقم بلوچستان کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔اس حوالے سے وزیراعلیٰ بلوچستان محمود خان نے کہا ہے کہ کے پی حکومت نے جمع شدہ رقم کا 20 فیصد صوبہ بلوچستان میں سیلاب متاثرین کے لیے مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے، صوبہ بلوچستان کے لیے 7 میڈیکل ٹیمیں بھی آج روانہ ہوں گی۔محمود خان نے کہا کہ نصیر آباد، جھل مگسی، جعفرآباد اور صحبت پور میں خیبر پختونخوا حکومت کی لائیو اسٹاک ٹیمیں پہلے سے موجود ہیں، بلوچستان کے عوام ہمارے بھائی ہیں، مشکل کی اس گھڑی میں انہیں اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ گھروں کی بحالی کے لیے مالی امداد کی فراہمی کل ضلع ڈی آئی خان سے شروع کی جائے گی، مکمل تباہ شدہ مکانات کے لیے 4 لاکھ جبکہ جزوی نقصان زدہ کو 1.6 لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔

 

صدر مملکت نے قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کا اعلان کر دیا

اسلام آباد(سی ایم لنکس)صدر مملکت نے عید میلاد النبی ﷺپر قیدیوں کی سزاؤں میں 90 روز کی کمی کی منظوری دے دی۔صدر مملکت نے حضور ﷺکے یوم پیدائش کی خوشی کے موقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کی منظوری دی۔ سزاؤں میں کمی کا اطلاق قتل، جاسوسی اور ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث قیدیوں پر نہیں ہو گا۔سزاؤں میں کمی کا اطلاق زنا، چوری، ڈکیتی، اغوا اور دہشت گردی میں سزا یافتہ مجرموں پر بھی نہیں ہو گا جبکہ سزا میں کمی کا اطلاق مالی جرائم اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے مجرموں پر بھی نہیں ہو گا۔سزاؤں میں کمی کا اطلاق 65 سال سے زائد عمر کے مرد قیدی جو اپنی ایک تہائی قید کاٹ چکے ان پر ہو گا اور 60 سال سے زائد عمر کی خواتین قیدی جو ایک تہائی قید کاٹ چکے ہوں ان پر بھی سزا میں کمی کا اطلاق ہو گا۔18 سال سے کم عمر افراد جو اپنی ایک تہائی سزا کاٹ چکے ان پر بھی سزا میں کمی کا اطلاق ہو گا۔ صدر مملکت عارف علوی نے سزاؤں میں کمی کی منظوری آئین کے آرٹیکل 45 کے تحت دی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66699

صوبایی حکومت کا حالیہ سیلاب سے تباہ شدہ مکانوں کی بحالی کے سلسلے میں متاثرین کو مالی معاوضے کی فراہمی شروع کرنے کا فیصلہ

Posted on

صوبایی حکومت کا حالیہ سیلاب سے تباہ شدہ مکانوں کی بحالی کے سلسلے میں متاثرین کو مالی معاوضے کی فراہمی شروع کرنے کا فیصلہ

پشاور ( نمایندہ چترال ٹایمز ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے حالیہ سیلاب سے تباہ شدہ مکانوں کی بحالی کے سلسلے میں متاثرین کو مالی معاوضے کی فراہمی شروع کرنے کا فیصلہ کیاہے۔معاوضے کی فراہمی کے سلسلے کا باضابطہ اجراءکل بروز ہفتہ ضلع ڈی آئی خان سے کیا جائے گا جبکہ وزیر اعلیٰ فلڈ ریلیف فنڈ میں جمع شدہ رقم کا 20 فیصد حصہ صوبہ بلوچستان میں سیلاب متاثرین کےلئے مختص کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبہ بلوچستان کیلئے سات میڈیکل ٹیمیں آج روانہ ہونگی جو سیلاب متاثرہ علاقوں میں صحت سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائےں گی جبکہ ضلع نصیر آباد، جھل مگسی، جعفرآباد اور صحبت پور میں خیبر پختونخوا حکومت کی لائیوسٹاک ٹیمیں پہلے سے موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبہ بلوچستان کے عوام ہمارے بھائی ہیں،ہم مشکل کی اس گھڑی میں انہیں تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ وہ جمعہ کے روز وزیراعلیٰ ہاو ¿س پشاور میں چیف منسٹر فلڈ ریلیف فنڈ کی مینجمنٹ اینڈ یوٹیلائیزیشن کے حوالے سے قائم کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔

 

صوبائی وزراءتیمور سلیم جھگڑا اور کامران بنگش کے علاوہ چیف سیکریٹری ڈاکٹر شہزاد بنگش، سیکرٹرین اطلاعات ارشد خان، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز،ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں چیف منسٹر فلڈ ریلیف فنڈ کے تحت جمع شدہ رقم کی متاثرین میں تقسیم کا باضابطہ اجراءکرنے سمیت دیگر متعلقہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ معاوضے کی تقسیم کا عمل سیلاب سے شدید متاثرہ اضلاع ڈی آئی خان اور ٹانک سے شروع کیا جائے گا۔یہ فنڈ سیلاب سے متاثرہ مکانوں کی بحالی کےلئے فراہم کیے جائیں گے۔ مکمل تباہ شدہ مکانوں کےلئے فی مکان 4 لاکھ روپے جبکہ جزوی طور پر نقصان زدہ مکانوں کےلئے ایک لاکھ ساٹھ ہزار روپے معاوضہ فراہم کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر متعلقہ حکام کو فلڈ ریلیف فنڈ کی شفاف اور منصفانہ تقسیم یقینی بنانے کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ اس سلسلے میں کسی غفلت کی گنجائش موجود نہیں ہے۔یہ فنڈ عوام کی طرف سے فراہم کیا گیا ہے جس کا ایک ایک روپیہ متاثرین پر خرچ ہونا چاہیے۔

 

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سیلاب متاثرین کو فوری ریلیف کی فراہمی اور تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی بحالی صوبائی حکومت کی ترجیحات میں سر فہرست ہے اور اس مقصد کےلئے اربوں روپے خرچ کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے شدید مالی مشکلات کے باوجود سیلاب کی وجہ سے جاں بحق افراد کے لواحقین اور زخمیوں کےلئے امدادی پیکج میں خاطر خواہ اضافہ کیا ہے۔ ہمارا حتمی مقصد آزمائش سے دوچار انسانیت کی مدد کرنا ہے تاکہ وہ اپنی نارمل زندگی کی طرف لوٹ سکیں۔ محمود خان نے کہا کہ صوبائی حکومت ناصرف صوبے کے متاثرین کی بحالی کےلئے ٹھوس اقدامات اٹھا رہی ہے بلکہ بلوچستان میں سیلاب سے متاثرہ اپنے بہن بھائیوں کی مدد میں بھی پیش پیش رہی ہے۔صحت کے شعبے میں 140 ملین جبکہ لائیو اسٹاک کے شعبے میں بحالی کے اقدامات کیلئے 220 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں جو بلوچستان میں سیلاب متاثرین پر خرچ کئے جائیں گے۔ قبل ازیں اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ فنڈز کی منصفانہ تقسیم یقینی بنانے کےلئے شفاف طریق کار اختیار کیا گیا ہے۔ سب سے پہلے نقصانات کی بنیادی اسسمنٹ کا متعلقہ ڈپٹی کمشنر خود جائزہ لیتا ہے جس کی منظوری کے بعد اسسمنٹ کی پراونشل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے ذریعے مزید جانچ پرکھ کی جاتی ہے۔ اگلے مرحلے میں وہی اسسمنٹ بنک آف خیبر کو فراہم کی جاتی ہے اور آخر میں نادرا کی طرف سے حتمی تصدیق کے بعد متاثرین کا بینک اکاو ¿نٹ کھولا جاتا ہے جس میں معاوضے کی رقم منتقل کی جائے گی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66692

آل پرائمری سکول ٹیچر ایسوسی ایش اپر چترال کا ہنگامی اجلاس ، پشاور واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت

Posted on

آل پرائمری سکول ٹیچر ایسوسی ایش اپر چترال کا ہنگامی اجلاس ، پشاور واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت

اپر چترال ( نمایندہ چترال ٹایمز ) خیبرپختونخوا حکومت کی طرف سے گزشتہ روز پرائمری سکول اساتذہ پر بدترین تشدد پر اساتذہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔  اپر چترال پرائمری سکول  ٹیچرز نے ہنگامی اجلاس منعقد کرکے مذمتی قرار داد کے ذریعے حکومت خیبرپختونخوا کی اساتذہ پراس تشدد کو ظالمانہ اقدام قرار دیا ۔اس سلسلے  میں آج مردانہ سکول کے اساتذہ اپر چترال کے ہیڈ کوارٹر بونی میں منعقدہ اجلاس میں  ایک قرار داد کے ذریعے حکومتی کاروائی کو بزدلانہ اور شرم ناک حرکت سے تعبیر کرکے احتجاج ریکارڈ کرائے۔ اجلاس میں چیرمین اگیگا قاری احمد علی نے بھی شرکت کی اور پرائمری اساتذہ کے ساتھ یک جہتی اور بھر پور تعاون کا یقین دلایا ۔پرائمری سکول اساتذہ مطالبات تسلیم نہ ہونے کی صورت میں صوبائی قیادت کی ہدایت کے مطابق احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا اور ضرورت پڑنے پر خواتین اساتذہ کو بھی احتجاج میں شامل کرنے کی دھمکی دے دی۔

chitraltimes all primary teachers meeting

chitraltimes all primary teachers meeting upper chitral

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66687

سیلاب کی وجہ سے دو ہزار کے لگ بھگ سکول بری طرح متاثر ہوئے جبکہ 150 مکمل دریا برد ہوگئے ہیں جن کی بحالی کے لیے اربوں روپے کے وسائل درکار ہیں،ترجمان محکمہ تعلیم خیبر پختونخوا

Posted on

سیلاب کی وجہ سے دو ہزار کے لگ بھگ سکول بری طرح متاثر ہوئے جبکہ 150 مکمل دریا برد ہوگئے ہیں جن کی بحالی کے لیے اربوں روپے کے وسائل درکار ہیں،ترجمان محکمہ تعلیم خیبر پختونخوا
حالیہ سیلاب سے مجموعی طور پر پورے صوبے کی سطح پر انفراسٹرکچر اور اثاثوں کو غیر معمولی نقصان پہنچ چکا ہے لہذا اس وقت کسی مالی فائدے کا مطالبہ جائز نہیں
ہجوم کے درمیان سے انتظامیہ اور پولیس پر پتھراؤ اور فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں شدید افراتفری پھیل گئی
محکمہ تعلیم خیبر پختونخوا شرپسند عناصر کی جانب سے اساتذہ کے ہجوم کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ان کے اس فعل کی شدید مذمت کرتا ہے اور اساتذہ کے تمام جائز مسائل کا قانون کے مطابق حل نکالنے کا پختہ عزم رکھتا ہے۔ترجمان محکمہ تعلیم

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) محکمہ تعلیم خیبر پختونخوا کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ اساتذہ معمار قوم ہیں اور ان کے جملہ معاملات اور مسائل کو حکومت ترجیحی بنیاد پر افہام و تفہیم سے حل کرنے پر یقین رکھتی ہے۔ البتہ حکومت کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دے گی اور نہ ہی اسکول بند کرنے کے مبینہ اعلان کو نظر انداز کرے گی،صوبائی اسمبلی کی عمارت کے باہر آج ہوئے والے واقعے کی مذمت اور اصل صورتحال کی وضاحت کرتے ہوے ترجمان نے کہا کہ پرائمری اسکول اساتذہ کی ایک تنظیم کی کال پر چند سو اساتذہ نے بروز جمعرات6 اکتوبر کو صوبائی اسمبلی کے نزدیک مین روڈ پر دھرنا دیا۔ خیال رہے کہ مذکورہ تنظیم کے عہدے داروں کے ساتھ اس سے پہلے ڈائریکٹریٹ اور سیکرٹریٹ کی سطح پر کئی بار مذاکرات کیے گئے تھے اور ان کو یقین دلایا گیا تھا کہ قانون اور ضابطے کے تحت ان کے تمام جائز مطالبات سے کوئی اعتراض نہیں کیا جائے گا تاہم حال ہی میں آنے والے سیلاب کی وجہ سے دو ہزار کے لگ بھگ سکول بری طرح متاثر ہوئے ہیں اور 150 مکمل دریا برد ہوئے ہیں جن کی بحالی کے لیے اربوں روپے کے وسائل درکار ہے اور شب و روز محنت کرکے ہی تعلیمی سلسلے کو آگے بڑھایا جا سکتا ہے لہذا جونہی حالات معمول پر آ جائیں گے تو ان کے تمام مسائل فورا حل کر دیے جائیں گے۔

 

ان کو مزید بتایا گیا کہ مجموعی طور پر پورے صوبے کی سطح پر انفراسٹرکچر اور اثاثوں کو غیر معمولی نقصان پہنچ چکا ہے لہذا اس وقت کسی مالی فائدے کا مطالبہ جائز نہیں۔ مذکورہ تنظیم کے عہدے داروں کے ساتھ کل شام سیکرٹری ایجوکیشن اور ڈائریکٹر ایجوکیشن کے باقاعدہ اجلاس ہوچکے تھے اور ان کو بتایا گیا تھا کہ وہ سکول بند نہ کریں اور احتجاج کی بجائے متعلقہ حکام سے مذاکرات کے ذریعے حل کو ترجیح دیں۔ جس پر اساتذہ تنظیم کے عہدیداروں نے وعدہ کیا تھا کہ وہ گلبہار ہائی سکول پشاور میں جمع ہوکر اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں گے اور پھر وہیں سے واپس چلے جائیں گے۔ آج صبح ڈائریکٹریٹ کو اطلاع دی گئی کہ اساتذہ اسکول کی بجائے صوبائی اسمبلی کے سامنے جمع ہو رہے ہیں لہذا ان کے نمائندوں کے ساتھ ڈائریکٹر ایجوکیشن نے دو گھنٹے مذاکرات کیے تاہم وہ بات ماننے پر تیار نہ ہوئے۔ بعد میں ضلع انتظامیہ اور سیکرٹری تعلیم نے بھی کئی گھنٹے تک اساتذہ کو احتجاج ختم کرنے پر قائل کرنے کی کوشش کی تاہم وہ مطالبہ کر رہے تھے کہ وزیر تعلیم، وزیر خزانہ اور وزیر اعلی خیبر پختونخواہ خود آ کر ان سے مذاکرات کریں۔ جس پر ان کو وزیر تعلیم سے ملاقات کے لیے سیکرٹری ایجوکیشن کے دفتر لے جایا گیا اور وزیر تعلیم کی جانب سے ان کو بتایا گیا کہ اساتذہ سڑک سے اٹھ کر نزدیکی سکولوں میں چلے جائیں تاکہ شرپسند عناصر شام کے اندھیرے میں اساتذہ کے درمیان میں گھس کر اپنے مذموم مقاصد کو حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہو سکیں اور کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔

 

مذاکرات تقریبا کامیابی کے ساتھ حتمی مراحل میں تھے کہ مبینہ طور پر ہجوم کے درمیان سے انتظامیہ اور پولیس پر پتھراؤ اور فائرنگ شروع کی گئی جس کے نتیجے میں شدید افراتفری پھیل گئی جو کہ متعلقہ اساتذہ تنظیم کے عہدیداروں کے قابو سے بھی باہر ہو گئی۔ محکمہ تعلیم خیبر پختونخوا شرپسند عناصر کی جانب سے اساتذہ کے ہجوم کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ان کے اس فعل کی شدید مذمت کرتا ہے اور اساتذہ کے تمام جائز مسائل کا قانون کے مطابق حل نکالنے کا پختہ عزم رکھتا ہے۔ اساتذہ معمار قوم ہیں اور ان کے جملہ معاملات کو صوبائی حکومت ترجیحی بنیاد پر افہام و تفہیم سے حل کرنے پر یقین رکھتی ہے۔ البتہ حکومت کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دے گی اور نہ ہی اسکول بند کرنے کے مبینہ اعلان کو نظر انداز کرے گی اور جو اساتذہ قانون کی خلاف ورزی میں ملوث پائے گئے ان کے خلاف قانون کے مطابق ایکشن لیا جائے گا۔

 

محکمہ بہبود آبادی خیبرپختونخوا میں بھرتی فیمل ویلفیئر اسسٹنٹس کو ٹائم سکیل پروموشن دینے پر اتفاق
خیبر پختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے محکمہ بہبود آبادی کاکمیٹی کی چیئرپرسن و ایم پی اے نگہت یاسمین اورکزئی کی زیر صدارت اجلاس

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبر پختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے محکمہ بہبود آبادی کی چیئرپرسن و رکنِ صوبائی اسمبلی نگہت یاسمین اورکزئی نے اضلاع کی سطح پر خالی آسامیوں کا جائزہ لینے کیلئے ذیلی کمیٹی تشکیل دینے کے احکامات بھی جاری کئے ہیں۔ یہ احکامات انہوں نے صوبائی اسمبلی کانفرنس ہال میں قائمہ کمیٹی برائے محکمہ بہبود آبادی کے گزشتہ روز منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ اجلاس میں فیمیل ویلفیئر اسسٹنٹ کیڈر، مانعِ حمل گولیوں کی خریداری، محکمہ میں اضلاع کی سطح پر خالی آسا میوں جبکہ پچھلے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں پر پیشرفت سے متعلق تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ اس موقع پر محکمہ بہبود آبادی میں بھرتی فیمیل ویلفیئر اسسٹنٹس کو ٹائم سکیل پروموشن دینے کیلئے امور استوار کرنے کا متفقہ فیصلہ کیا گیا کمیٹی نے متعلقہ حکام کونئے قائم ہونے والے 260 خاندانی فلاحی مراکز اور ان کیلئے بھرتی عمل کی مکمل تفصیلات اگلے کمیٹی اجلاس میں پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔ رکن صوبائی اسمبلی شگفتہ ملک نے باوقار زندگی اپنانے کی خاطر خاندانی توازن برقرار رکھنے سے متعلق آگاہی مہم تیز کرنے پر زور دیا، ان کا کہنا تھا کہ آبادی کو منظم و باقاعدہ بنانے سے نہ صرف ترقیاتی، اقتصادی و سماجی مسائل پر بآسانی قابو پایا جاسکتا ہے بلکہ ملک کی مجموعی ترقی کی رفتار کو بھی مزید تیز و بہتر بنایا جاسکتا ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ماں بچے کی صحت، بچوں کی پیدائش میں مناسب وقفہ اور باوقار زندگی اپنانے کی خاطر خاندانی توازن برقرار رکھنے کے آگاہی مہم کے لئے اب تک مجمو عی طور پر دو سو سے زائد جید علماء کرام کو بطور ماسٹر ٹرینرز تربیت دینے کے بعد انکے توسط سے اضلاع کی سطح پر مزید 4 ہزار علماء کرام کی اس سلسلے میں تربیت کا عمل مکمل ہو گیاہے۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ محکمہ آگاہی مہم میں اب تک 400 اخباری، 739 ٹیلی وژن کے جبکہ 6ہزار ریڈیو اشتہارات نشر کراچکاہے۔ اجلاس میں ممبران و اراکین صوبائی اسمبلی مدیحہ نثار، بصیرت خان، حمیرہ خاتون، صوبیہ شاہد، شاہدہ وحید، نعیمہ کشور، شگفتہ ملک، ریحانہ اسمعیل، آسیہ صالح خٹک اور ایم پی اے میرکلام خان کے علاؤہ سیکرٹری، ڈپٹی سیکرٹری اور ڈائریکٹر جنرل محکمہ بہبودِ آ بادی خیبرپختونخوا، ڈپٹی و اسسٹنٹ سیکرٹریز صوبائی اسمبلی، ڈپٹی لیٹیگیشن آفیسر محکمہ قانون، ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ سماجی بہبود، ڈائریکٹر پروگرام وومن کمیشن خیبرپختونخوا اور اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل سمیت دیگر متعلقہ افسران بھی شریک تھے۔

 

خیبر پختونخوا کے وزیر محنت و پارلیمانی امور شوکت یوسفزئی کی زیر صدارت اجلاس میں ورکرویلفئیر بورڈ کے کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کرنے کا فیصلہ
نوٹیفیکیشن بھی جلد جاری کیا جائے گا

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبر پختونخوا کے وزیر محنت و پارلیمانی امور شوکت یوسفزئی کی زیر صدارت جمعرات کے روز سیکرٹری لیبر کے دفتر میں ورکر ویلفئیر بورڈ کے کنٹریکٹ ملازمین کی مستقلی کے بارے میں جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں سیکرٹری لیبر روح اللہ،سیکرٹری ورکر ویلفئیر بورڈ آئین اللہ اور ڈا ئریکٹر ورکر ویلفئیر بورڈ ڈاکٹر امجد نے علی نے بھی شرکت کی۔اجلاس میں متعلقہ حکام نے صوبائی وزیر کو سکروٹنی کمیٹی کے سفارشات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ڈائریکٹر ایجوکیشن ڈاکٹر امجد نے اجلاس کو بتایا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت اور صوبائی وزیرشوکت یوسفزئی کی ذاتی دلچسپی کے باعث کنٹریکٹ ملازمین کی مستقلی کا عمل مکمل ہو گیاجس کے مطابق تین ہزار ملازمین میں سے ڈھائی ہزار ملازمین کلئیر قرار دئیے گئے جبکہ باقی 130افراد کو اپنے ڈگریوں کی تصدیق کیلئے دوبارہ دو ہفتوں کا مزید اور حتمی نوٹس دیا گیا۔ اجلاس میں ٹیکنیکل سٹاف کو ٹیوٹا میں ضم کر نے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی نے تمام مستقل ہونے والے ملازمین کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اُنہوں نے عہد کیا تھا کہ ان ملازمین کیساتھ انصاف کیا جائے گا اور وہ پہلے دن سے نہیں چاہتے تھے کہ کوئی ملازم اتنا عرصہ ملازمت کرنے کے بعد نوکری سے برخاست ہوجائے۔صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی نے ورکر ویلفئیر بورڈ کے سکروٹنی کمیٹی کے تمام ارکان کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ سکروٹنی کمیٹی نے محنت اور لگن کیساتھ کام کیا۔ انھوں نے محکمہ میں مزید بہتری اور اصلاحات لانے کی بھی ہدایت کی۔صوبائی وزیر نے یونین ارکان اور تنظیم کے تعاون اور محنت کو بھی سراہا اور آ ئندہ کیلئے ایک ٹیم کے تحت محکمہ کی بہتری اور مزدوروں کیلئے نئے سہولیات کی فراہمی اور اصلاحات کیلئے اقدامات اٹھانے کے عزم کا اظہار کیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66656

وفاقی حکومت کی طرف سے صوبے کے حقوق کی عدم ادائیگی کے معاملے پرحکومتی اور اپوزیشن جماعتوں کے اراکین کا مشترکہ اجلاس، متفقہ قرار داد لانے کا فیصلہ 

Posted on

وفاقی حکومت کی طرف سے صوبے کے حقوق کی عدم ادائیگی کے معاملے پرحکومتی اور اپوزیشن جماعتوں کے اراکین کا مشترکہ اجلاس، متفقہ قرار داد لانے کا فیصلہ

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) خیبرپختونخوا کے حکومتی اراکین اور اپوزیشن جماعتوں کے اراکین اسمبلی نے وفاقی حکومت کی طرف سے صوبے کے حقوق کی عدم ادائیگی کے معاملے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس سلسلے میں صوبائی اسمبلی میں متفقہ قرار داد لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومتی اور اپوزیشن اراکین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ صوبے کے حقوق کے حصول کیلئے تمام تر سیاسی، آئینی اور قانونی راستے اختیار کئے جائیں گے اور اس سلسلے میں وفاقی حکومت کو مشترکہ مراسلہ بھی جاری کیا جائےگا۔ اس امر کا فیصلہ جمعرات کے روز وزیراعلیٰ ہاوس پشاور میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے اراکین اور اپوزیشن جماعتوں کے اراکین صوبائی اسمبلی کے مشترکہ اجلاس میں کیا گیا ہے۔ صوبائی وزراءعاطف خان ، شہرام خان ترکئی، تیمور سلیم جھگڑا، شوکت یوسفزئی، اکبر ایوب جبکہ اپوزیشن رہنماو¿ں خوشدل خان، محمود بٹانی، اورنگزیب نلوٹھہ، میر کلام خان، میاں نثار گل، شفیق شیر آفریدی اور نگہت اورکزئی نے اجلا س میں شرکت کی۔

 

اجلاس میں وفاقی حکومت کی طرف سے صوبے خصوصاً ضم اضلاع کے ترقیاتی فنڈز کی عدم منتقلی ، بجلی کے خالص منافع کی مد میں بقایاجات کی عدم ادائیگی اور وفاق سے جڑے صوبے کے دیگر معاملات کا بغور جائزہ لیاگیا اور اس امر پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ صوبے کے حقوق کی بروقت ادائیگی نہ ہونے کی وجہ سے صوبے خصوصاً ضم اضلاع کا ترقیاتی پروگرام بری طرح متاثر ہورہاہے جو کسی صورت بھی قابل قبول نہیں ہے۔ اجلاس میں رہنماو¿ں نے صوبے کے عوام کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہ کرنے کے عزم کا اظہار کیا اور کہا کہ اس مقصد کے لئے ہر ممکن آپشن اختیار کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاق کی طرف سے کمٹمنٹ کے مطابق فنڈز فراہم نہ کرنے کی وجہ سے صوبے کو مالی مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت خیبرپختونخوا کے ساتھ نا انصافی پر مبنی رویہ اپنائے ہوئے ہیں جو ناقابل برداشت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ صوبے کے عوام کے حقوق کا معاملہ ہے جس کے حل کے لئے حکومت اور اپوزیشن مشترکہ لائحہ عمل کے تحت آگے بڑھےں گے۔

 

محمود خان نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت نے شدید مالی مشکلات کے باوجود صوبے کی یکساں ترقی کے لئے منصوبہ بندی کی ہے اور ضم اضلاع میں عوام کو درپیش مسائل کے حل کے لئے اپنی استعداد سے بڑھ کر اقدامات کئے ہیں ۔ علاوہ ازیں حالیہ سیلاب سے متاثرہ عوام کو فوری ریلیف کی فراہمی پر بھی اربوں روپے خرچ کئے گئے ہیں ۔ اس تمام تر صورتحال کے تناظر میں وفاقی حکومت کو صوبے کے حقوق خصوصاً ترقیاتی فنڈز اور این ایچ پی کے بقایاجات ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرنے چاہیئے۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر واضح کیا کہ صوبائی حکومت عوام کی فلاح و ترقی کے لئے جاری منصوبوں کو بروقت مکمل کرنے کے لئے پر عزم ہے ۔ عوامی نمائندے اپنے حلقوں میں جاری ترقیاتی منصوبوں میں ترجیحات کا تعین کریں ،ان منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لئے وسائل کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ علاوہ ازیں عوام کی ضروریات اور مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ پلان کے تحت ہر حلقے میں مزید دس کروڑ روپے کی اسکیموں کا اجراءکیا جائے گا۔ عوامی نمائندے اپنی اسکیموں کو حتمی شکل دیکر متعلقہ فورم کو جمع کرائیں تاکہ ان اسکیموں کے لئے وسائل کی فراہمی ممکن ہوسکیں۔

 

وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت نے مسائل کے باوجود عوام کو بلاتفریق خدمات کی فراہمی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا ۔ حکومت کی کوشش ہے کہ تمام حلقوں کے عوام کو دستیاب وسائل کے مطابق سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66653

پشاور بورڈ کے زیراہتمام انٹرمیڈیٹ سالانہ امتحان میں کیمسٹری پیپرمیں مارکنگ پر امیدواروں کا شدید تحفظات کا اظہار، وزیراعلیِ اور وزیرتعلیم سے نوٹس لینے کامطالبہ 

Posted on

پشاور بورڈ کے زیراہتمام انٹرمیڈیٹ سالانہ امتحان میں کیمسٹری پیپرمیں مارکنگ پر امیدواروں کا شدید تحفظات کا اظہار، وزیراعلیِ اور وزیرتعلیم سے نوٹس لینے کامطالبہ

چترال (نمائندہ چترال ٹایمز ) پشاور بورڈ کے انٹرمیڈیٹ سالانہ امتحانات 2022ء کے کیمسٹری کے سبجیکٹ کے امیدواروں نے پیپر مارکنگ پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ محمود خان ، وزیر تعلیم اور سیکرٹری تعلیم سے پرزور مطالبہ کیا ہےکہ اس بات کا نوٹس لیتے ہوئے دوبارہ مارکنگ کا اہتمام کیا جائے۔ انٹرمیڈیٹ امتحانات میں شامل ہونے والے متعدد امیدواروں کے والدیں نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ ان کے بچوں اور بچیوں کو کیمسٹری کے پارٹ ون اور ٹو دونوں پیپرز انتہائی تسلی بخش اور اپنی جائزہ کے مطابق سوفیصد درست حل کرنے کے باوجود نہایت کم نمبرز دے دئیے گئے ہیں جو کہ ان کے ساتھ ناانصافی ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ اس سائنسی اور ٹیکنالوجی کے دور میں ناقص مارکنگ کی کوئی گنجائش نہیں جبکہ طلباء وطالبات کا ایک دوسرے کے ساتھ مسابقت نہایت سنسنی خیز نوعیت کا ہوتا ہے جس میں دو امیدواروں کے درمیان بعض اوقات ایک چوتھائی نمبرکا فرق ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں نصف درجن سے زائد امتحانی بورڈز ہیں جن میں مارکنگ کے معیار میں یکسانیت کا ہونا ناگزیر ہے ورنہ سخت مارکنگ والے بورڈز کے امیدوار مقابلے میں پیچھے رہ جائیں گے اور پشاور بورڈ میں کیمسٹری کے مایوس کن نتائج سے اس قدیم ترین بورڈ کے امیدوار اس سال شدیدمتاثر ہورہے ہیں اور ایسی بات سے ان میں احساس محرومی بڑھ جاتی ہے اور یہ ان کی شخصیت پر بھی منفی اثر ڈال دیتی ہے ۔

 

کیمسٹری کے امتحان میں شامل ایک امیدوار کے والد کا کہنا تھا کہ ان کا بیٹا گزشتہ سال فرسٹ ائر میں تھیوری پارٹ میں 90.7 فیصد نمبر اور مجموعی طور پر 89فیصد حاصل کیا تھا لیکن اس سال پارٹ ٹو میں انہیں 47فیصد مارکس ملے ہیں جس سے ان کو مجموعی طور پر نقصان لاحق ہوا اور اے ون گریڈ سے محروم یوگئے۔ والدین نے اس بات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیمسٹری کی ناقص مارکنگ سے کئی اسٹوڈنٹس فیل بھی ہوگئے ہیں جس کے نتیجے میں ان کا قیمتی تعلیمی سال بھی ضائع ہوگئی اور یہی بات کمزور اعصاب کے مالک طلباء وطالبات کو خودکشی پر مجبور کر دیتی ہے

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں
66650

آغا خان میوزک ایوارڈز2022 کے فاتحین کا اعلان


آغا خان میوزک ایوارڈز2022 کے فاتحین کا اعلان

فاتحین کو موسیقی کی روایات کے تحفظ اور ترقی کے ساتھ ساتھ جدید سماجی اور ماحولیاتی مسائل  میں ان کی شراکت کو بھی سراہا گیا۔

 

جنیوا، سوئٹزرلینڈ (چترال ٹایمز رپورٹ )  آغا خان میوزک ایوارڈز 2022کے فاتحین کے ناموں کا اعلان  آج کیاگیا۔ہر تین سال بعد منعقد ہونے والے اِن ایوارڈز کا آغاز ہز ہائنس دی آغا خان نے 2018ء میں کیا ،جس کامقصد  موسیقی میں غیر معمولی تخلیقی صلاحیتوں، عزم، اور انٹرپرائز کو سراہنا ہے،  دنیا بھر کے ان معاشروں میں جہاں مسلمانوں کی نمایاں موجودگی ہے۔ایوارڈ یافتہ  اور خصوصی اعزاز حاصل کرنے والوں(Special Mention)کے درمیان 500,000 امریکی ڈالرز کے انعامی فنڈتقسیم کیے جائیں گےاور ساتھ ہی ساتھپیشہ ورانہ ترقی کے مواقع بھی فراہم کیے جائیں گے۔ اِن مواقع میں نئے کاموں کی تخلیق  کے کمیشنز، ریکارڈنگ اور  فنکاروں کی منجمنٹ کے معاہدے،ابتدائی تعلیم کے اقدامات کے لیے معاونت سمیت موسیقی کے کاموں کوبروکار لانے ، اْسے محفوظ رکھنے اور فروغ دینے کے منصوبوں کے لیے ٹیکنکل اور کیوریٹوریل کنسلٹنسی شامل ہیں۔

 

دی آغا خان میوزک ایوارڈز اسماعیلی مسلمانوں کے 49 ویں موروثی امام، ہز ہائنس دی آغا خان  کے اِس یقین کی عکاسی کرتا ہے کہ موسیقی ایک ثقافتی  اینکرکے طور پر کام کر سکتی جو کمیونٹی، وراثت اور شناخت کو مضبوط کرتی ہے جبکہ بیک وقت طاقتور اندازسے مختلف پس منظر سے تعلق رکھنے والے لوگوں تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

 

انعام یافتہ افراد کے ناموں کا انتخاب کرتے ہوئے ، ایوارڈز کی ماسٹر جیوری نے 400 کے قریب نامزدگیوں کے جغرافیائی اور ثقافتی طور پر متنوع پول سے زیادہ سے زیادہ نمایاں  موسیقاروں اور موسیقی کے اساتذہ کی حمایت کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔موسیقی کے ورثے کے تحفظ اور جاری ترقی میں اپنا کردار ادا کرتے  ہوئے بہت سے انعام یافتہ افراد سماجی اور ماحولیاتی مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کی غرض سے موسیقی کی طاقتکا استعمال کرتے ہیں۔

 

آغا خان میوزک ایوارڈز کے فاتحین کے اعزاز میں ایک تقریباور اسی کے ساتھ  منسلک تقریبات ، مسقط، سلطنت عمانمیں منعقد کی جائے گی جوآغا خان ایوارڈ فار آرکیٹکچر  کا حصہ ہوں گے۔  یہ تقریب-3129اکتوبر، 2022ء کو منعقد کی جائے گے۔

 


آغا خان میوزک ایوارڈز
2022  کے انعام یافتہ افراد  کے نام اس مطابق ہیں:

 

فاتحین:

 

ذاکر حسین/Zakir Hussain(بھارت)

بھارت کے ذاکر حسین کو مختلف موسیقی  ثقافتوں کے درمیان انتہائی نمایاں ماڈل ہونے کے اعتراف میں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ کی صورت میں خصوصی ایوارڈ دیا گیا۔ ذاکرحسین  نے بے شمار فنکارانہ تعاون، کنسرٹ ٹورز، کمشنز، ریکارڈنگز اور  فلموں میں موسیقی کے ذریعے بھارت اور دنیا بھر میں طبلے کا مقام اونچا کیا ہے۔

 

آفل بوکومAfelBocoum/(مالی)

آفل بوکوم،نیافنکے، مالی سے تعلق رکھنے والے گلوکار اور گٹار پلیئر  ہیں۔ ان کی موسیقی  اکوسٹک گٹار  اورمقامی میوزیکل انسٹرومنٹس کے ساتھ یکجا  ہو کر ایک زمینی اور روایت پر مبنی  انداز’’ڈیزرٹ بلو‘‘کی  آواز کی عکاسی کرتی ہے ۔

 

آسِن خان لنگا/Asin Khan Langa(بھارت)

آسِن خان لنگاہایک سارنگی پلیئر، گلوکار، موسیقار اور راجستھان کی موروثیلنگاہمیوزیکل کمیونٹی  سے تعلق رکھنے والے  کمیونٹی ایکٹوسٹ ہیں جو روایتی اور نئی کمپوز کی گئی دھنوں میں صوفی شاعری پیش کرتے ہیں۔

 

کومبَین منٹایلیوَرَکنے/Coumbane Mint Ely Warakane(ماریطانیہ)

جنوب مغربی ماریطانیہ کے صوبے ترارزہ(Trarza)سے تعلق رکھنے والی کومبَین منٹ ایلی وَرَکنے،گلوکارہ ہیں اور ہارپ بجاتی ہیں جنہوں نے روایتی انداز میں موریطانی گریوٹس(Mauritanian griots)کی موسیقی پیش کی۔

 

داؤد خان سادوزئی /Daud Khan Sadozai(افغانستان)

داؤد خان  سادوزئی  ایک معروف  افغان رباب  پلیئر ہیں جنہوں نے دنیا بھر میں افغان موسیقی کے تحفظ، ترقی اور پھیلاؤ میں قلیدی کردار ادا کیا ہے ۔

 

پینی کاندرارینی/Peni Candra Rini(انڈونیشا)

پینی کاندرا رینی ، انڈونیشیا سے تعلق رکھنے والی موسیقار ، ایمپروائزر، گلوکار، اور استادہیں۔ جن کا روایتی انڈونیشیائی پرفارمنگ آرٹس  کے بارے میں علم،  ان کی تخلیق  اور نئے کاموں کو دنیا بھر میں فروغ دیتا ہے۔

 

سومک َدّتا Soumik Datta/(برطانیہ)

سومک دتا ایک سرود پلیئر ہیں، جنہوں نے ہندستانی کلاسیکی موسیقی میں پاپ، راک، الیکٹرانکس اور فلمی ساؤنڈ ٹریکس کی تربیت حاصل کی ہے۔وہ اپنے فن کے ذریعے فوری سماجی مسائل بشمول موسمیاتی تبدیلی، پناہ گزینوں اور ذہنی صحت کے بارے میں بیداری پیدا کرتےہیں۔

 

یحییٰ حسین عبداللہYahya Hussein Abdallah/(تنزانیہ)

دارالسلام، تنزانیہ  سے تعلق رکھنے والے  یحییٰ حسین عبداللہ ایک گلوکار اور موسیقار  ہیں۔ جوصوفیانہ کلام اور قرآن پاک کی تلاوت  پیش کرتے ہیں۔آپ سواحلی زبان سمیت  تنزانیہ کی 126 مقامی زبانوں میں سے کچھ زبانوں میںگاتے اور میوزک کمپوز کرتے ہیں ۔

 

یاسمین شاہ حسینیYasaminShahhosseini/(ایران)

ایران کی یاسمین شاہ حسینی،عود(oud)بجانے میں ماہر نوجوان فنکارہ ہیں جواپنی جدید کمپوزیشنز اور امپرووائزیشنزکے ذریعے ایرانی موسیقی میں اس انسٹرومنٹ کے مقام کو نیا تصّور دے رہی ہیں۔

 

زرسانگاZarsanga/(پاکستان)

پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والیگلوکار زرسانگاکو پشتو ن لوک  داستان میں ملکہ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ آپ نے اپنی تمام زندگی قبائلی پشتونوں کی روایتی موسیقی کو پھیلانے میں صرف کی ہے۔

 

خصوصی اعزاز:

 

دلشاد خان Dilshad Khan/(بھارت)

راجستھان میں موروثی سلسلے سے تعلق رکھنے والے دسویں نسل کے سارنگی پلیر جو فلمی موسیقی میں اور جدید ثقافتی تعاون کے منصوبوں کے ذریعے سارنگی کی زبان کو فروغ  دے رہے ہیں۔

 

 

گلشن انسمبل/Golshan Ensemble(ایران)

چار خواتین جو جدید دور کی آواز کے ساتھ ایرانی روایتی موسیقی پیش کرتی ہیں اور اساتذہ کی حیثیت سے سرگرم ہیں، جن کی خصوصی توجہ لڑکیوں اور خواتین تک اپنی موسیقی کی روایت کو منتقل کرنا ہے۔

 

سائیں ظہورSain Zahoor/(پاکستان )

سائیں ظہور پنجابی موسیقار ہیں جنھوں نے اپنی پوری زندگی مقامی مزارات اور میلوں پر صوفی شاعری گانے میں صرف کی ہے اور  اکثر پرجوش رقص بھی  پیش کرتے ہیں۔

 

سیدمحمدموسوی اور ماھور انسٹی ٹیوٹ/Seyyed Mohammad Musavi&Mahoor Institute(ایران)

مہور انسٹی ٹیوٹ آف کلچر اینڈ آرٹس کے بانی اور دیرینہ ڈائریکٹر، جنہوں نے ایرانی موسیقی اور اس کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

 

ذوالکفلی اور بر’ام Zulkifli&Bur’am/(آچے،انڈونیشیا)

آچنی(Acehnese )گانوں کی روایات کو زندہ کرنے والے جنہوں نے برآم میں اپنی شرکت کے ذریعے نوجوانوں کے درمیان کمیونٹی کی تعمیر کو فروغ دیا ہے، یہ ایک روایتی گانا اور ڈھول بجانے کا گروپ ہے جسے ذولکیفلی نے قائم کیا ہے۔

 

آغا خان میوزک ایوارڈز کی ماسٹر جیوری نے مسلم الکتھیری(Musallam al-Kathiri)کو بھی عمانی موسیقی کے ورثہ میں شاندار خدمات پر خصوصی ایوارڈ کافاتح  قرار دیا ہے۔مسقط، سلطنت عمان سے تعلق رکھنے والے جناب الکتھیری ،  میوزک ریسرچر، آرٹس منیجر، فنکار اور موسیقار ہیں جنھوں نے عمانی موسیقی جمع کرنے، محفوظ کرنے اور فروغ دینے  میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

Winners of the 2022 Aga Khan Music Awards zarsanga k

(Zarsanga Peshawar Pakistan)

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66658

کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی کی زیر صدارت ملاکنڈ ڈویژن میں ترقیاتی سکیموں کی نگرانی کے حوالے  اجلاس، غیر معیاری اور ناقص تعمیراتی کاموں میں ملوث کنسلٹنٹس اور افسران کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

Posted on

کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی کی زیر صدارت ملاکنڈ ڈویژن میں ترقیاتی سکیموں کی نگرانی کے حوالے اجلاس، غیر معیاری اور ناقص تعمیراتی کاموں میں ملوث کنسلٹنٹس اور افسران کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

سوات (چترال ٹائمز رپورٹ) کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی کی زیر صدارت کمشنر آفس سیدو شریف میں ملاکنڈ ڈویژن میں ترقیاتی سکیموں کی نگرانی اور جائزہ کے حوالے سے اہم اجلاس منعقدہوا۔ اجلاس میں ملاکنڈ ڈویژن کے اضلاع کے انتظامی افسران اور محکموں کے افسران نے شرکت کی۔ڈپٹی ڈائریکٹر مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوایشن پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ اشفاق خان نے اجلاس کو ملاکنڈ ڈویژن میں جاری ترقیاتی سکیموں کی پیش رفت اور معیار کے بارے میں بریفنگ دی۔ بریفنگ میں اضلاع میں بعض ترقیاتی سکیموں کے معیار پر تحفظات ظاہر کئے گئے۔اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی نے تمام ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز اور سی اینڈ ڈبلیو کے انجینئرز کو ہدایت کی کہ وہ تمام جاری ترقیاتی سکیموں کا معائنہ کریں اور کوتاہیوں کو موقع پر ہی دور کریں۔کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی نے ضلعی انتظامیہ کو ناقص کام کرنے والے کنسلٹنٹس کے خلاف سخت کارروائی کی بھی ہدایت کی۔ کمشنر ملاکنڈ ڈویژن نے کہا کہ ترقیاتی سکیموں کی منظوری ایک طویل عمل کے بعد دی جاتی ہے جو کہ مقامی آبادی کی ضروریات اور مطالبات کے مطابق کی جاتی ہے اور انہیں ناقص حالت میں تعمیر کرنا ؑوام کے ٹیکس کے پیسوں اور سرکاری وسائل کا ضیاع ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام کا پیسہ ضائع کرنے والے ذمہ داروں کو سخت سزا دی جائے گی۔کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی نے متعلقہ محکموں کو پی سی ون کے مطابق پراجیکٹس پر عملدرآمد کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کام کے معیار کو اولین ترجیح دی جائے اور منصوبوں کو ٹائم لائن کے مطابق مکمل کیا جائے گا۔

commissioner malakand shaukat yousufzai chairing adc malakand division

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66616

بلدیاتی نمائندوں کو درپیش مسائل حل کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جارہے ہیں۔ وزیراعلیِ محمودخان 

Posted on

بلدیاتی نمائندوں کو درپیش مسائل حل کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جارہے ہیں۔ وزیراعلیِ محمودخان

 

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے پشاور اور ملاکنڈ ریجن سے آزاد حیثیت میں منتخب ہونے والے بلدیاتی نمائندوں کو پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ عوام نے نچلی سطح پر پی ڈی ایم میں شامل تمام سیاسی جماعتوں کا صفایا کر دیا ہے او ر پی ڈی ایم کا ڈرامہ عنقریب ختم ہونے کو ہے۔ عوام نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے اور تحریک انصاف ملک کی مقبول ترین جماعت بن چکی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہم باشعور عوام کے تعاون سے عمران خان کی قیادت میں حقیقی آزادی مارچ کو کامیاب بنائیں گے اور حقیقی آزادی کے حصول تک پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

 

عمران خان اس ملک کی ضرورت ہیں جو قوم کی حقیقی آزادی اور عام آدمی کے حقوق کی جنگ لڑرہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے بدھ کے روز پشاور میں ملاکنڈ اور پشاور ریجنز کے ویلج اور نیبر ہوڈ کونسلز کے چیئرمین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ضلع پشاور، خیبر، کوہاٹ، شانگلہ، دیر، سوات، چترال، باجوڑ، چارسدہ اور مردان کے سو سے زائد ویلج و نیبر ہوڈ کونسلز کے چیئرمین نے پی ٹی آئی میں شمولیت کا باضابطہ اعلان کیا۔وزیراعلیٰ نے پارٹی میں نئے شامل ہونے والوں کو مبارکباد دی اور کہا کہ گزشتہ روز بھی ہزارہ اور جنوبی ریجنز کے 200 سے زائد بلدیاتی نمائندوں نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی جو پی ٹی آئی کی قیادت پر بھر پور اعتماد کی عکاس ہے۔

 

محمود خان نے بلدیاتی نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ عمران خان واحد لیڈر ہیں جو ملک و قوم کی بقاءو سلامتی اور عام آدمی کے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ اُنہوںنے کہاکہ موجودہ امپورٹڈ حکومت کے پاس عوام کی فلاح و ترقی کیلئے کوئی منشور نہیں، یہ لوگ گزشتہ تین دہائیوں سے قومی وسائل کی لوٹ مار میں ملوث رہے ہیں اور اب بھی حکومت میں صرف اپنی لوٹی ہوئی دولت بچانے کیلئے آئے ہیں۔ امپورٹڈ حکمرانوں نے ہمیشہ سے سیاسی مداخلت کے ذریعے قومی اداروں کو تباہ کیا ہے اور اب بھی اپنے ذاتی مفادات کے تحفظ اور کرپشن کو بچانے کیلئے قوانین میں ترامیم کر رہے ہیں۔ امپورٹڈحکمرانوں کی نااہلی کی وجہ سے ملک قرضوں میں ڈوب چکا ہے۔ مہنگائی اور بدامنی اپنے عروج پر ہے جس نے عام آدمی کا جینا محال کر رکھا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ ملک کو مسائل کی اس دلدل سے نکالنے کیلئے حقیقی آزادی مارچ وقت کی ضرورت ہے اور اس کو کامیاب بنانے کیلئے ہر ایک کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ دریں اثناءوزیراعلیٰ نے نئے بلدیاتی نظام کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پی ٹی آئی اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی پر یقین رکھتی ہے۔

 

صوبے میں بلدیاتی انتخابات کا شفاف انعقاد اس امر کا واضح ثبوت ہے۔ ہم بتدریج بہتری کی طرف گامزن ہیں۔ بلدیاتی نمائندوں کو درپیش مسائل حل کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جارہے ہیں۔ اصل مقصد عوام کو اُن کی دہلیز پر خدمات کی فراہمی یقینی بنانا ہے جس کیلئے بلدیاتی نمائندوں اور دیگر متعلقہ اداروں کو کردار ادا کرنا ہو گا۔

 

وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت نے صحت کارڈ اور کسان کارڈ سمیت متعدد اقدامات اُٹھائے ہیں جن سے تمام عوام بلا تفریق مستفید ہو رہے ہیں۔صوبے میں بہت جلد ایجوکیشن کارڈ کا اجرائبھی کیا جائے گا جو طلباءو طالبات کی اعلیٰ تعلیم تک یکسا ں رسائی یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت نے تاریخ میں پہلی بار آئمہ مساجد کو اعزازیہ کی فراہمی کا سلسلہ شروع کیا ہے جو اپنی نوعیت کا ایک منفرد اقدام ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ اُن کی حکومت پی ٹی آئی کے منشور کے مطابق خدمات کی فراہمی کے نظام کو موئثر بنانے کیلئے کوشاں ہے۔ پارٹی کا منشور ہم سب کیلئے مقدم ہے جس پر عمل درآمد کے سلسلے میں کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ اراکین صوبائی اسمبلی ہوں یا بلدیاتی نمائندے، سب نے پارٹی منشور کو ہر حال میں مقدم رکھنا ہے۔

chitraltimes cm kp mahmood khan wlecoming new pti joining

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66607

ٹائیفائیڈ مہم کے دوران گزشتہ دو روز میں 5 لاکھ بچوں کو ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کی ویکسین لگائی گئی

Posted on

ٹائیفائیڈ مہم کے دوران گزشتہ دو روز میں 5 لاکھ بچوں کو ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کی ویکسین لگائی گئی

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) توسیعی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات خیبرپختونخوا کی جانب سے صوبائی دارالحکومت پشاور سمیت صوبے کے 22 اضلاع کے شہری علاقوں میں ٹائیفائیڈ ویکسینیشن مہم کامیابی سے جاری ہے۔ای پی آئی خیبر پختونخوا کے اعداد وشمار کے مطابق دو دن میں 5لاکھ سے زائد بچوں کو ٹائفائیڈ سے بچاؤ کی ویکسین لگائی گئی۔ ڈائریکٹر ای پی آ ئی ڈاکٹر محمد عارف خان نے خیبر پختونخوا نے کہا ہے کہ ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کی ویکسین بالکل محفوظ ہے انھوں نے والدین کو آگاہ کیا کہ کسی قسم کی غلط فہمی اور گھبراہٹ کا شکار نہ ہوں۔ ڈاکٹر محمد عارف خان نے مزید کہا ہے کہ محکمہ صحت کی ٹیمیں آپ کے گھر کے قریب عارضی طور پر قائم ویکسینیشن سنٹرز، سکولوں اور بنیادی مراکز صحت میں موجود ہیں اور والدین سے درخواست ہے کہ اپنے بچوں کو ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکہ ضرور لگوا کر انھیں اس خطرناک بیماری سے محفوظ بنائیں۔

 

انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت کی ٹیمیں ماہر اور تجربہ کار عملے پر مشتمل ہیں جبکہ مہم کے دوران کسی قسم کے ناخوشگوار واقعے کی صورت میں پاکستان پیڈیاٹرک ایسوسی ایشن کے ماہر اطفال، ریسکیو 1122 اور کمیونیکیشن کی ٹیمیں موجود رہتی ہیں۔انہوں نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا میں 3 اکتوبر سے 15 اکتوبر تک 22 اضلاع کے 28 لاکھ بچوں کو ٹائیفائیڈ کنجوگیٹ سے بچاؤ کے ٹیکے لگائے جائینگے۔یاد رہے کہ ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکہ جات کی مہم بلوچستان، آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی 3 اکتوبر سے شروع ہو چکی ہے جو کامیابی سے جاری ہے۔ اس سے پہلے سندھ اور پنجاب میں بھی ٹائیفائیڈ کنجوگیٹ ویکسینیشن مہم کامیابی سے مکمل ہو چکا ہے۔ڈائریکٹر ای پی آئی نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ اس مہم میں محکمہ صحت کا ساتھ دے اور بلاکسی جھجھک اپنے بچوں کو ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کا حفاظتی ٹیکا ضرور لگوائیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66583

صوبائی وزیر تعلیم شہرام ترکئی کا صوبہ بھر میں 24636 خالی اسامیوں پر بھرتی کا عمل مکمل کرنے کی ہدایت

صوبائی وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی کا صوبہ بھر میں 24636 خالی اسامیوں پر بھرتی کا عمل مکمل کرنے کی ہدایت

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبرپختونخوا کے وزیر برائے ابتدائی و ثانوی تعلیم شہرام خان ترکئی کی زیر صدارت میں ایک اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس میں صوبائی وزیر کو پیرنٹس ٹیچرز کونسل کے تحت بھرتی ہونے والے اساتذہ کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ صوبائی وزیر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخواکو پاکستان کا پہلا اور واحد صوبہ بنائیں گے جہاں ہر کلاس میں بچوں کو پڑھانے کے لئے ٹیچر میسر ہو گا۔ انہوں نے محکمہ تعلیم کے افسران کو ہدایت کی کہ پی ٹی سی کے تحت تمام خالی اسامیوں پر بھرتیوں کا عمل جلد از جلد مکمل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پسماندہ اضلاع جہاں پر بنیادی کوالیفکیشن کے حامل اساتذہ موجود نہیں ہوں گے وہاں پر حکومت قریبی اضلاع سے خواہشمند اساتذہ کو تعینات کریں گی تاکہ کسی بھی اسکول اور کلاس میں کوئی بچہ استاد نہ ہونے کی وجہ سے زیور تعلیم سے محروم نہ رہے۔ صوبائی وزیر شہرام خان ترکئی کو آئندہ ہفتے سے شروع ہونے والے خیبرپختونخوا اسکولز کرکٹ ٹورنامنٹ کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔ انھوں نے کھیلوں کے مقابلوں کے انعقاد کے حوالے سے کہا کہ بچوں کی ذہنی اور جسمانی نشونما کے لیے کھیلوں اور ہم نصابی سرگرمیاں انتہائی ضروری ہے۔ انھوں نے کہا کہ ان مقابلوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلبہ کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر پروموٹ کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ کھیلوں کے مقابلوں میں اعلی کارکردگی دکھانے والے طلبہ کو کیش انعام سے بھی نوازا جائے گا۔

chitraltimes minister education kp chairing meeting on teachers requirment 2

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66576

چترال کی ایک اورمقامی زبان کتہ ویری میں کتب کی اشاعت

Posted on

چترال کی ایک اورمقامی زبان کتہ ویری میں کتب کی اشاعت

اسلام آباد ( چترال ٹایمز رپورٹ ) کتہ ویری چترال میں بولی جانے والی چھٹی زبان ہے جس میں مقامی مصنفین نے مختلف موضوعات پر بہ یک وقت پانچ کتب شائع کی ہیں۔ کتہ ویری زبان افغانستان کی سرحد پر واقع چترال کے دیہات جیسے شیخاندہ (بمبوریت)، کون لشٹ (رومبور) اور گوبور میں لگ بھگ چھ ہزار لوگوں کی زبان ہے۔ کتہ ویری زبان کو کھوار بولنے والی آبادی ‘بشگالی وار’ کے نام سے جانتی ہے جبکہ خود کتہ ویری بولنے والے لوگ اپنی زبان کو ‘کاٹی’ کہتے ہیں۔ اس زبان کو چترال میں نورستانی زبان کے طورپر بھی تعارف کیا جاتا ہے کیونکہ کتہ زبان بولنے والوں کا اصل مسکن مشرقی افغانستان کا ضلع نورستان بتایا گیا ہے۔ کہتے ہیں کہ کتہ بولنے والے مختلف گروہوں کی صورت میں انیسویں صدی کے آواخر میں چترال آبسے۔یہ زبان سرحد کے دونوں جانب دیہات میں بولی جاتی ہے۔ افغانستان میں اس زبان میں تھوڑا بہت ادب موجود تھا لیکن اس زبان میں لکھنے کا کوئی یکساں نظام نہ ہونے کی وجہ سے چترال میں کتہ ویری بولنے والے مصنفین نے اپنی طرف سے اپنی زبان کیلئے لکھنے کا نظام متعارف کرانے کا کام شروع کیا۔

کتہ زبان بولنے والوں کو کھوار زبان کے استعمال میں کوئی مشکل پیش نہیں آتی تاہم انہیں اپنی زبان سے بے انتہا لگاؤ ہے۔ گزشتہ تین سالوں پر محیط اپنی کوششوں سے کتہ محقیقن نے ایف ایل آئی کی جانب سے منعقد کردہ مختلف تربیتی پروگرام میں شرکت کیں، ایف ایل آئی نے منظم انداز میں کام کرنے کیلئے انہیں ایک تنظیم کا پلیٹ فارم استعمال کرنے کی ترغیب دی تاکہ کتہ زبان کی ترقی کیلئے کئے جانے والے اقدامات کو عوامی پذیرائی ہزیرائی حاصل ہو۔ جس کے بعد کتہ محققین نے انجمن تحفظ کتہ ویری کا قیام عمل میں لایا۔ حروف تہجی اور مخصوص آوازوں کی تحریر کیلئے الفاظ کی نشاندہی کے بعد مزید تربیتی پروگرامز کی ضرورت پیش آئی تو ایف ایل آئی نے کتہ زبان کیلئے ایک سالہ پرجیکٹ کا آغاز کیا جس میں درجن بھر کتہ ویری محققین نے شرکت کرکے لسانی تدوین کی تربیت حاصل کرلی۔ پروجیکٹ کے اختتام پر مذکورہ محققین نے پانچ کتب منظر عام پر لائیں جن میں کتہ الف بے، کتہ زبان کی لوک کہانیاں، ضرب الامثال کی کتاب، اور اایک انگریزی ناول کے کتہ ویزی زبان میں ترجمے کے ساتھ کتہ ویری، اردو اور انگریزی بول چال کی کتاب بھی شائع ہوئیں۔ یہ سب کام کتہ ویری زبان میں لکھائی کے نظام کا متعارف ہونے اور اس زبان کو کمپیوٹر پر لکھنے کے قابل بنانے کی وجہ سے ممکن ہوئے جن کیلئے ایف ایل آئی کی طرف سے تربیت اور تکنیکی مدد ہوئی مگر سب سے زیادہ کریڈٹ کتہ ویری زبان کے ان محققین کو جاتاہے جنہوں نے تین سال کی مختصر مدت میں اپنی زبان کو تحریری شکل دی۔ کتہ ویری زبان کے اولین مصنفین خصوصی طورپر ناصر منصور، فضل اکبر اور نجم الحق اور دیگر محققین جنہوں اپنی تنظیم کے تحت محنت کی وہ سب مبارکباد کے مستحق ہیں۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
66573

گیس پلانٹ کیس ؛  پشاور ھائیکورٹ نے  چترال کے گیس پلانٹس کی نیلامی روک دی

Posted on

گیس پلانٹ کیس ؛  پشاور ھائیکورٹ نے  چترال کے گیس پلانٹس کی نیلامی روک دی

پشاور ( نمایندہ چترال ٹایمز ) چیف جسٹس پشاور ھائیکورٹ پشاور نے معروف سماجی شخصیت رضیت باللہ کی  بز ریعہ شیر حیدر ایڈوکیٹ درخواست پر دروش ۔۔ ایون ۔۔ بروز ۔۔ چترال کے ایک میگا پروجیکٹ ایل پی جی گیس پلانٹ کی نیلامی روک دی ۔یاد رھے یہ میگا پروجیکٹ مسلم لیگ ن کی حکومت میں جنگلات کو بچانے کیلۓ لگایا جارھا تھا جو کہ گیس پلانٹ سے پائپوں کے زریعے ھزاروں صارفین تک پہنچانا تھا لیکن تحریک انصاف کی حکومت نے نا معلوم وجوھات کی بنا پر پروجیکٹ کو ختم کرکے زمین سمیت مشینوں کو نیلام کرنے کا حکم دیا تھا جسے عدالت میں معروف سماجی شخصیت صدر دروش ایکشن فورم رضیت باللہ نے چیلنج کیا تھا کہ بعد ازاں سابق ایم این اے شھزادہ افتخار الدین نے علی گوھر درانی کے زریعے فریق بنے تھے اج معزز عدالت نے دونوں وکیل صاحبان کو سننے کے بعد ایل این جی پروجیکٹ کو نیلام کرنے سے روکتے ھوے 25 اکتوبر تک حکومت کو وقت دے دیا۔۔

chitraltimes phc chitral gas plant petition razitubillah

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
66569

سینیٹ کا اجلاس؛ ٹرانس جینڈر ایکٹ میں ترامیم کے بلز پیش، پی ایم ڈی سی بل منظور

Posted on

سینیٹ کا اجلاس؛ ٹرانس جینڈر ایکٹ میں ترامیم کے بلز پیش، پی ایم ڈی سی بل منظور

اسلام آباد(چترال ٹائمز رپورٹ)ٹرانس جینڈر ایکٹ میں ترمیم کے لیے دو بلز اور اس ایکٹ کی جگہ خنثہ حقوق بل لانے کے لیے بھی بل سینیٹ میں پیش کردیا گیا، ایوان میں پی ایم ڈی سی بل منظور کرلیا گیا جس پر پی ٹی آئی احتجاج کرتے ہوئے واک آؤٹ کرگئی۔چئیرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس شروع ہوا۔ اجلاس میں مفت اور لازمی تعلیم کا حق ترمیمی بل 2022ء ایوان میں پیش کردیا گیا۔ بل فوزیہ ارشد نے پیش کیا جس کے بعد چئیرمین سینیٹ نے بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔ایوان میں توشہ خانہ مینجمنٹ اینڈ ریگولیشن بل 2022ء بھی پیش کیا گیا جسے سینیٹر بہرہ مند تنگی نے پیش کیا اسے بھی چئیرمین نے متعلقہ کمیٹی کو بھی دیا۔سینیٹر رانا مقبول احمد کی جانب سے اسلام آباد کیپیٹل ٹیرٹیری لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022ء ایوان میں پیش کیا گیا اور اسے بھی متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔سینیٹر انجینئر رخسانہ زبیری کی جانب سے آئین کی دفعہ 215, 218, 228 میں مزید ترمیم کا بل ایوان میں پیش کیا گیا جسے صادق سنجرانی نے دفعات میں ترامیم سے متعلقہ بل کمیٹی کو ارسال کردیا۔اسی طرح مخنث افراد (ٹرانس جینڈر) ایکٹ 2022ء میں مزید ترامیم کے دو بل ایوان میں پیش کیے گئے۔ سینٹر محسن عزیز، سینٹر سید محمد صابر شاہ کی طرف سے یہ بل ایوان میں پیش کیے گئے جنہیں چئیرمین سینٹ نے متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا۔

 

سینیٹ اجلاس کے دوران خنثہ افراد کے تحفظ ریلیف اور بحالی کے حقوق سے متعلق بل ایوان میں پیش کیا گیا جسے سینیٹر مشتاق احمد کی جانب پیش کیا گیا۔ بل پر بات کرتے ہوئے سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ خنثہ افراد ہمارے معاشرے کا حصہ ہیں جنہیں حقوق ملنے چاہئیں، تمام مکاتب فکر کے علماء اس بات پر متفق ہیں کہ ٹرانس جینڈر بل خلافِ قانون ہے، ایوان سے درخواست ہے کہ ٹرانس جینڈر بل کو کالعدم کیا جائے، ٹرانس جینڈر بل کی جگہ خنثہ حقوق بل ایوان منظور کرے۔ بعدازاں چئیرمین سینیٹ نے بل انسانی حقوق کمیٹی کو ارسال کردیا۔سینیٹر مولانا عطاء الرحمٰن نے اظہار خیال کیا کہ اللہ تعالیٰ نے ہر شے کے حقوق کا ذکر کیا ہے، مرد اور عورت کے حقوق بھی واضح ہیں، مخنثہ میں مرد کی عادات ہیں تو مرد کہلائے گا اور عورت کی عادات ہو تو عورت ہو گی اور ان کا وراثت میں بھی حصہ ہے۔مولانا عطا الرحمان نے کہا کہ شریعت میں ذاتی احساسات کی کوئی گنجائش نہیں، اس حوالے سے حدیث بھی ہے کہ جو مرد عورت اور عورت مرد جیسا حلیہ بنائے اللہ اس پر لعنت کرتا ہے، جو بل پاس ہوا وہ شریعت کے خلاف ہے اسے رد کیا جائے۔اس دوران ایوان میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار پہنچ گئے۔ چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے قائد ایوان کو خوش آمدید کہا۔

 

ایوان میں منظوری کے لیے پی ایم ڈی سی بل پیش کیا گیا جس کی شق وار منظوری کی گئی اس دوران تحریک انصاف کے سینیٹرز نے احتجاج کرتے ہوئے بل کی کاپیاں پھاڑ دیں۔ قائد ایوان حزب اختلاف ڈاکٹر شہزاد وسیم نے بھی احتجاج کیا۔ پی ٹی آئی سینیٹرز اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے، اپوزیشن ارکین کے شور شرابے سے ایوان مچھلی بازار بن گیا۔پی ٹی آئی ارکان نے بل کی کاپیاں پھاڑ کر سینیٹر سلیم مانڈوی والا پر پھینک دیں۔ پاکستان تحریک انصاف نے بل میں ترمیم کی مخالفت کی اور کہا کہ بل دوبارہ کمیٹی میں بھجوایا جائے۔قائد ایوان شہزاد وسیم نے کہا کہ حکومت نے ہمیشہ بل بلڈوز کرنے کی کوشش کی، قائمہ کمیٹی میں معاملہ زیر بحث آنے کے بعد یہاں بہت ساری ترامیم لائی گئی، اس بل کو دوبارہ کمیٹی میں بھجوایا جئے۔احتجاج کے باوجود بل کی شق وار منظوری کا عمل جاری رہا جس پر تحریک انصاف کے ارکان چئیرمین سینیٹ کے ڈائس کے سامنے جمع ہوگئے اور حکومت کے خلاف ”نو نو“ کی نعرے بازی۔ بعدازاں پی ٹی آئی ارکان سینیٹ اجلاس سے واک آؤٹ کرگئے۔اس بل کے ذریعے پمز ہسپتال سے ایم ٹی آئی نظام کا خاتمہ کیا جائے گا اور میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی ازسر نو تشکیل کی جائے گی۔

 

فضل الرحمان کی ٹرانس جینڈر ایکٹ کی حمایت کی تردید

ملتان(سی ایم لنکس) جمیعت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ٹرانس جینڈر ایکٹ کی حمایت کی تردید کردی۔ملتان میں مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے وکیل سے متعلق سوشل میڈیا پر چلنے والی خبریں غلط ہیں، ٹرانس جینڈر ایکٹ میں بہت بڑے سقم کا سب جماعتوں نے اعتراف کرلیا ہے، شریعت اور معاشرتی اقدار کے حوالے سے اس قانون میں سقم ہے، ہم نے اس قانون میں جامع ترمیم جمع کرادی ہے۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ایک صحافی کی رپورٹ کی بنیاد پر خبریں چل رہی ہیں کہ ہمارے وکیل نے کہا کہ ہم نے یہ قانون پاس کیا تھا اور ووٹ دیا تھا، یہ خبریں غلط ہیں، ہم اس کی تردید کرتے ہیں، وکیل کامران مرتضیٰ سے متعلق خبریں حقائق کے منافی ہیں، غلط خبریں چلائی جارہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ بات اپنی جگہ کہ یہ بل کیسے پاس ہوا، اتنے عرصے میں اس پر اتنی توجہ کیوں نہیں دی گئی، آج انسانی حقوق کمیٹی میں زیر بحث آنے سے یہ دوبارہ اجاگر ہوا، ہمارا یہ فرض بنتا ہے کہ اگر ہمارے کسی رکن کی اس میں کوتاہی ہوئی ہو تو اس کا ازالہ کریں، لیکن قانون کی منظوری کے وقت بھی جے یو آئی کی ایک رکن نے کہا تھا کہ یہ بل ہماری سمجھ میں نہیں آرہا، اسے کمیٹی میں بھیجو تاکہ ہم اسے سمجھ کر اس پر بات کریں لیکن ان کی اصولی بات نہیں مانی گئی، اور وہ بل پاس ہوگیا۔فضل الرحمان نے کہا کہ اس وقت کسی کو پتہ نہ چل سکا کہ اس بل میں تھا کیا، لیکن اب اس کے مندرجات سامنے آئے ہیں، ہم پارلیمنٹ میں ہیں ہم اس کی اصلاح کرنے جارہے ہیں، اس کوتاہی کا ازالہ پارلیمانی رستے سے ہی ہوسکتا ہے، بندوقیں اٹھاکر اصلاح نہیں کررہے۔یوسف رضا گیلانی نے بتایا کہ سینیٹ میں چیف وہب سلیم مانڈی والا نے کہا ہے اس حوالے سے الجھن ہے، آئین میں اسلام کیخلاف کوئی ترمیم نہیں ہوسکتی، غیر اسلامی ترمیم نہیں ہوسکتی، اسلامی نظریاتی کونسل کی تجاویز بھی لی جائیں گی۔

molana fazlur rehman jui amir

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66564

صوبے کے ملازمین کو آج سے تنخواہیں ملنا شروع، سوشل میڈیا پر صوبے کی ڈیفالٹ بارے چلنے والے خبریں بے بنیاد ہیں،وزیرخزانہ 

Posted on

صوبے کے ملازمین کو آج سے تنخواہیں ملنا شروع، سوشل میڈیا پر صوبے کی ڈیفالٹ بارے چلنے والے خبریں بے بنیاد ہیں،وزیرخزانہ

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) صوبے کے ملازمین کو آج سے تنخواہیں ملنا شروع، سوشل میڈیا پر صوبے کی ڈیفالٹ بارے چلنے والے خبریں بے بنیاد ہیں، وفاق صوبے کیساتھ سیاسی بنیادوں پر معاشی لڑائی لڑرہا ہے،حکومت آئی ایم ایف شرائط کو ماننے سے کنارہ کشی کررہی ہے،اوپر سے سیلاب کی تباہی نے صوبے کی معیشت کو بُری طرح متاثر کیا، وفاقی حکومت معاشی استحکام کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے، پچھلے چھ مہینے سے 45 سے 60 ارب روپے قبائلی اضلاع میں صوبہ اپنی جیب سے لگا چکاہے،خپلہ خاورہ خپل اختیار کے ٹھیکیدار اب صوبے کیلئے آواز کیوں نہیں اُٹھاتے، سندھ کو اگر سیلاب متاثرین کیلئے ڈاکٹرز یا دیگر طبی امداد کی ضرورت ہے تو پختونخوا مدد کیلئے بالکل تیار ہے،سنگل ٹریژری اکاونٹنگ کے نفاذ کے ذریعے سو ارب تک کی بچت ہوسکے گی، میں اپنی دو مہینے کی تنخواہ وزیراعلی سیلاب فنڈ میں جمع کرونگا، صوبے کا کمرشل ڈبٹ یعنی بینکوں سے لئے گئے قرضے بالکل صفر ہیں: وزیر صحت و خزانہ تیمور سلیم جھگڑا اور کامران بنگش کی پریس کانفرنس وزیر صحت و خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے صوبے کو درپیش معاشی چیلنجز اور ملکی معیشت کی ڈوبتی صورتحال بارے منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں تعطل بارے سوشل میڈیا پر گردش کرنی والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔ اس موقع پر وزیر برائے اعلی تعلیم کامران بنگش اور سپیشل سیکرٹری فنانس سفیر احمد بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔

 

میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے بتایا کہ صوبے کے ملازمین کو آج سے تنخواہیں ملنا شروع ہوگئی ہیں۔سوشل میڈیا پر صوبے کی ڈیفالٹ بارے چلنے والی خبریں بے بنیاد ہیں۔ وفاق صوبے کیساتھ سیاسی بنیادوں پر معاشی لڑائی لڑرہا ہے جس کا خمیازہ عوام بھُگت رہی ہے۔ وفاقی حکومت آئی ایم ایف شرائط کو ماننے سے کنارہ کشی کررہی ہے۔ صوبے کو درپیش معاشی چیلنجز کا ذکر کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے بتایا کہ سیلاب کی تباہی نے صوبے کی معیشت کو بُری طرح متاثر کیا۔ وفاقی حکومت معاشی استحکام کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔ پچھلے چھ مہینے سے 45 سے 60 ارب روپے قبائلی اضلاع میں صوبہ اپنی جیب سے لگا چکاہے جبکہ وفاقی حکومت ٹھس سے مس نہیں ہورہی۔ خپلہ خاورہ خپل اختیار کے ٹھیکیدار اب صوبے کیلئے آواز کیوں نہیں اُٹھاتے۔ وزیر صحت نے بتایا کہ سندھ کو اگر سیلاب متاثرین کیلئے ڈاکٹرز یا دیگر طبی امداد کی ضرورت ہے تو پختونخوا مدد کیلئے بالکل تیار ہے۔ معاشی اصلاحات کی مد میں سنگل ٹریژری اکاونٹنگ کے نفاذ کے ذریعے سو ارب روپے تک کی بچت ہوسکے گی جس سے مختلف کمرشل اکاونٹس کے پیسوں کا انتظام و انصرام سہل بنایا جائے گا۔وزیر صحت نے سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے اپنی دو مہینے کی تنخواہ وزیراعلی سیلاب فنڈ میں جمع کرانے کا اعلان بھی کیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ صوبے کا کمرشل ڈبٹ یعنی بینکوں سے لئے گئے قرضے بالکل صفر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ پٹرولیم لیوی آئی ایم ایف سے اپروو نہیں تھی۔ مفتاح نے اپنے ٹویٹ میں بتایا کہ موجودہ وزیرخزانہ (اسحاق ڈار) نے پٹرولیم لیوی نہ لگا کر غیرذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔

 

سٹیٹ بینک سے متعلق قانون سازی آئی ایم ایف معاہدے کا حصہ ہے،تیمور جھگڑا نے بتایا کہ اگر عمران حکومت معیشت کیساتھ کھیل رہی تھی تو کورونا کے باوجود معیشت میں ریکارڈ ترقی کیسے ہوئی۔ ہماری حکومت میں برآمدات میں خاطرخواہ اضافہ دیکھا گیا۔ ہماری لائی گئی معاشی استحکام پر شب خون مارکر ڈی ریل کیا گیا،پٹرولیم لیوی نہ لگاکر مصنوعی طور پر مہنگائی کنٹرول کرنے کی ناکام کوشش ہے جس کا خمیازہ عوام بھُگتے گی۔ وفاق۔آئی ایم ایف ڈیل بارے وزیر خزانہ نے بتایا کہ حکومت آئی ایم ایف شرائط کو ماننے سے کنارہ کشی کررہی ہے۔ہم نے وفاقی بجٹ سے قبل، آئی ایم ایف معاہدے سے قبل اور بعد میں معاشی خدشات کا اظہار کیا۔ قبائلی اضلاع کے بجٹ فراہمی اور کٹوتی کو ہرفورم پر اُٹھایا۔صوبے کے حقوق اور محاصل کو مدنظر رکھتے ہوئے بجٹ ڈیزائن کیا،انہوں نے مزید بتایا کہ وفاق ہمارے معاشی حقوق پر ایم او یو، ایم او یو کھیل رہا تھا۔وفاق ہمارے خط کو بڑا اُچھال رہا تھا، اب خود آئی ایم ایف شرائط کی خلاف ورزی کررہا ہے۔ وفاق اور پختونخوا کے درمیان بجلی منافع کے معاہدے کے تحت وفاق فنڈز کی منتقلی پر سیاست کررہا ہے۔ پی ٹی آئی حکومت میں صوبے کو ماہانہ بجلی منافع ملا کرتا تھا جس سے صوبے کے معاشی معاملات سہل ہوجاتے تھے۔

 

صوبے کے معاشی چیلنجز بارے وزیر خزانہ نے بتایا کہ حکومت بدلنے کے بعد اپریل سے لیکر ستمبر تک ایک روپیہ بجلی خالص منافع میں صوبے کو منتقل نہیں ہوا۔ بقایاجات کو ملاکر صوبے کو 30 ارب تک کا نقصان اُٹھانا پڑا۔این ایف سی منعقد ہوتی تو قبائلی اضلاع کو جو بھی شئیر ملتا ہم گُزارا کرلیتے۔لیکن جب تک این ایف سی منعقد نہیں ہوتی، وفاق ذمہ دار ہے قبائلی اضلاع کا بجٹ اُٹھانے کا۔ وفاق خود سے اندازہ لگاکر صوبے کی مشاورت کے بغیر قبائلی اضلاع کا بجٹ طے کرتا ہے،مجھے وزیراعلی نے خودہدایت کی کہ مفتاح اسماعیل کیساتھ مل کر معاملات حل کئے جائیں۔آج بھی سندھ اور بلوچستان کی مدد کیلئے صوبہ بالکل تیار ہے۔صوبے میں آٹے کے مبینہ بُحران بارے میڈیا کے سوال پر جواب دیتے ہوئے وزیر برائے اعلی تعلیم کامران بنگش نے بتایا کہ وفاقی حکومت گندم کی شارٹیج پر صوبوں کو اعتماد میں نہیں لے رہا جس کی وجہ سے عام آدمی کو مشکلات کا سامنا ہے۔ صوبہ اپنی محدود معاشی وسائل میں بڑی سبسڈی دے رہا ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66561

چترال لویر سمیت خیبرپختونخوا کے 22 اضلاع کی شہری علاقوں میں ٹائیفائیڈ کنجوگیٹ ویکسینیشن مہم کا آغاز

Posted on

چترال لویر سمیت خیبرپختونخوا کے 22 اضلاع کی شہری علاقوں میں ٹائیفائیڈ کنجوگیٹ ویکسینیشن مہم کا آغاز
ٹائیفائیڈ کنجوگیٹ سے بچاؤ کی قومی مہم خیبرپختونخوا کے وزیر صحت و خزانہ تیمور سلیم خان جھگڑانے مہم کا باقاعدہ افتتاح کر دیا۔

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبرپختونخوا کے وزیر صحت و خزانہ تیمور سلیم خان جھگڑا نے ٹائیفائیڈ کنجوگیٹ ویکسینیشن مہم کا پولیس اینڈ سروسز ہسپتال پشاور میں آج باقاعدہ افتتاح کیا۔افتتاحی تقریب میں وزیر صحت و خزانہ کی موجودگی میں بچوں کو ٹائیفائیڈ ویکسین لگائی گئی۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز خیبرپختونخوا ڈاکٹر شاہین آفریدی، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر شاہد یونس، ڈائریکٹر ای پی آئی ڈاکٹر محمد عارف خان، جنرل سیکریٹری پی۔پی۔اے ڈاکٹر باور شاہ، عالمی ادارہ صحت کے ڈاکٹر بابر عالم اور یونیسف کے صوبائی چیف عبداللہ، محمد یوسف بھی موجود تھے۔ٹائیفائیڈ کنجوگیٹ ویکسینیشن مہم 3 اکتوبر سے 15 اکتوبر تک خیبرپختونخوا کے 22 اضلاع کے شہری علاقوں میں جاری رہی گی۔ اس مہم میں 9 ماہ سے 15 سال کے تقریباً 28 لاکھ بچوں کو ٹائیفائیڈ کنجوگیٹ کی ویکسین لگائے جائے گی۔اس موقع پر صوبائی وزیر صحت و خزانہ تیمور سلیم خان جھگڑا نے کہا کہ صوبے کے ان اضلاع میں کمپین چلائی جارہے گی، جہاں ٹائیفائڈ کے کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے شراکت دار اداروں کا کمپین میں حکومت خیبرپختونخوا کا ساتھ دینے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ صحت کے عملے اور تمام شراکت دار اداروں کو کورونا سمیت دیگر ویکسینیشن کمپینز میں خدمات کی فراہمی پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

 

انہوں نے خیبرپختونخوا حکومت کی محکمہ صحت کے ہنگامی صورتحال میں اوردیگر اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ مراکز صحت صوبہ خود اپنے فنڈز سے بحال کرے گی۔ محکمہ صحت میں تیز تر ترقیاتی کام کیلئے زیادہ تر انتظامی اختیارات ہسپتال ایم ایس اور کمیٹیوں کو دئیے گئے ہیں۔ سات مہینوں کے اندر صوبے کے 7 سو سے زائد مراکز صحت کی بحالی، فعالی اور تزئین و آرائش ہوچکی ہے۔ صحت کارڈ کیساتھ ساتھ اصلاحات کے نفاذ سے محکمہ صحت کی خدمات کی بجاآوری میں بہتری لارہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ صحت اصلاحات میں اداروں کے تعاون کی ضرورت ہے۔ڈائریکٹر ای پی آئی نے کہا کہ آج لنڈی ارباب میں سکول کے بچوں کو ٹائیفائیڈ ویکسینیشن مہم کے دوران کچھ بچے گھبراہٹ کا شکار ہو گئے تھے، جس کو فوراً قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا اور ان کی حالت اب بالکل ٹھیک ہے اور اپنے گھروں کو واپس جا چکے ہیں۔ڈائریکٹر ای پی آئی خیبرپختونخوا ڈاکٹر عارف نے کہا کہ صوبے بھر میں مہم کامیابی سے جاری ہے۔ انہوں نے والدین سے درخواست کی کہ اس مہم میں محکمہ صحت کا ساتھ دیں اور اپنے بچوں کو ٹائیفائڈ سے بچاؤ کا حفاظتی ٹیکہ ضرور لگوائیں۔ خیبر پختونخوا کے 22 اضلاع ایبٹ آباد، بنوں، چارسدہ، چترال پائیں، ڈیرہ اسماعیل خان، دیر بالا، دیر پائیں، ہنگو، کرک، کوہاٹ، کرم بالا، لکی مروت، مانسہرہ، مالاکنڈ، مردان، پشاور، سوات، صوابی، ہری پور، ٹانک اور خیبر میں ٹائیفائیڈ کے خلاف 12 روزہ ویکسینیشن مہم چلائی جائے گی۔

دریں اثنا لویر چترال میں ڈپٹی کمشنر انوارالحق نے پیر کے دن اس مہم کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ اس موقع پر تحصیل مییر دروش شہزادہ خالد پرویز، ڈی ایچ او چترال ڈاکٹر فیاض رومی، ای پی آیی کوارڈنیٹر ڈاکٹر فرمان نظار، ڈاکٹر ضیا اللہ ودیگر بھی موجود تھے۔ ڈپٹی کمشنر نے تمام والدین سے اس مہم میں بھرپورحصہ لینے اور اپنے بچوں کو اس مہلک بیماری سے محفوظ رکھنے کیلیے ویکسین ضرور لگوانے کی تلقین کی۔

یادرہے کہ اس مہم کے دوران چترال لویر میں  گنجان آباد علاقے  چترال ون، چترال ٹو اور دروش میں ٹایفایڈ کے خلاف  ویکسین لگایے جاییں گے۔

chitraltimes Dc inagurated anti ayphoid vaccination campaign

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66556

خیبرپختونخوا کے ہزارہ اور ساوتھ ریجنز سے آزاد حیثیت میں منتخب 200 سے زائد ویلج اور نیبر ہوڈ کونسل چیئرمینان نے پاکستان تحریک انصاف میں باقاعدہ شمولیت کا اعلان کیا

Posted on

خیبرپختونخوا کے ہزارہ اور ساوتھ ریجنز سے آزاد حیثیت میں منتخب 200 سے زائد ویلج اور نیبر ہوڈ کونسل چیئرمینان نے پاکستان تحریک انصاف میں باقاعدہ شمولیت کا اعلان کیا

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) خیبرپختونخوا کے ہزارہ اور ساوتھ ریجنز سے آزاد حیثیت میں منتخب 200 سے زائدویلج اور نیبر ہوڈ کونسل چیئرمینان نے پاکستان تحریک انصاف میں باقاعدہ شمولیت کا اعلان کیااور آنے والے حقیقی آزادی مارچ میں بھر پور شرکت کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے بلدیاتی نمائندوں کو پارٹی مفلر اور کیپ پہنا کرپی ٹی آئی میں خوش آمدید کہا۔

 

پیر کے روزوزیراعلیٰ ہاﺅس میں منعقدہ شمولیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلدیاتی نمائندوں کی تحریک انصاف میں شمولیت پارٹی قیادت پر بھر پور اعتماد کا اظہار ہے ۔ اُنہوںنے کہاکہ بلدیاتی نمائندوں کی شمولیت پی ڈی ایم کو بہت بڑا دھچکا ہے اور ملک و صوبے میں تحریک انصاف کا مقابلہ کرنا اب ناممکن ہو چکا ہے ۔ بہت جلد پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کا سیاسی منظرنامے سے خاتمہ ہو جائے گا اور ان جماعتوں کے صرف نام باقی رہیں گے کیونکہ عوام کی تحریک انصاف میں جو ق درجوق شرکت اس بات کی عکاس ہے کہ پی ٹی آئی ملک کی ایک مقبول ترین سیاسی جماعت بن چکی ہے ۔محمود خان نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت ایک مکمل بااختیار اور خود مختار بلدیاتی نظام پر یقین رکھتی ہے اور بلدیاتی نمائندوں کو اپنا پورا حق و اختیار دے گی اور ان کے ساتھ انصاف اور برابری کا سلوک کیا جائے گا۔

 

وزیراعلیٰ نے بلدیاتی نمائندوں کیلئے چیک اور ترقیاتی سکیموں کی ایڈمنسٹریٹو اپرول کیلئے جوائنٹ سگنیچر کا علان کیا اور کہا کہ ویلج کونسل ہی واحد وہ نظام ہے جس کے ذریعے لوگوں کے بنیادی مسائل مقامی سطح پر آسانی اور بہتر طریقے سے حل ہو سکتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ عوام کی بے لوث خدمت ہمارے قائد عمران خان کا وژن ہے اور ہم نے ہر صورت اس کو عملی جامہ پہنانا ہے ۔ اُنہوںنے کہاکہ مو¿ثر بلدیاتی نظام کے ذریعے ہی عوام کی خدمت کو یقینی بنایا جا سکتا ہے ۔وزیراعلیٰ نے بلدیاتی نمائندوں پر زور دیا کہ وہ ترقیاتی منصوبوں میں ہر صورت میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنائیں اور جس علاقے میں جن ترقیاتی منصوبوں کی ضرورت ہے وہی منصوبے ہی شروع کئے جائیں۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ بلدیاتی نمائندوں کی تجاویز کے مطابق بلدیاتی نظام اور قانون کو مزید مو¿ثر بنائیں گے تاکہ جس مقصد کیلئے بلدیاتی نظام بنا ہے وہ پورا ہو۔ بلدیاتی نمائندوںکے جو مسائل ہیں وہ ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے تاکہ عوامی مسائل کے حل میں کوئی خلل نہ پڑے ۔

 

محمود خان نے کہاکہ چیئرمین عمران خان ہماری حقیقی آزادی کی جنگ لڑرہے ہیں اور ہم نے اپنے قائد کی آواز پر لبیک کہنا ہے ۔ اُنہوںنے کہاکہ ہم پہلے بھی اپنے قائد کے شانہ بشانہ کھڑے تھے اب بھی کھڑے ہیں اور مستقبل میں بھی کھڑے رہیں گے ۔ عمران خان ایک قدم آگے بڑھائیں گے ہم دو قدم آگے بڑھیں گے کیونکہ یہ ہماری حقیقی آزادی اور ہماری آئندہ نسلوں کے روشن مستقبل و خود مختار پاکستان کی جنگ ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت عوام کی فلاح و بہبود پر یقین رکھتی ہے اور اس ضمن میں صحت کارڈ ، کسان کارڈ ، ایجوکیشن کارڈ اور راشن کارڈ کے ذریعے عوام پر براہ راست سرمایہ کاری کر رہی ہے۔ اُنہوںنے کہاکہ ہم نے اپنے وسائل کے مطابق اخراجات کرنے ہیں اور محدود وسائل میں ہی عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف پہنچانا ہے ۔ موجودہ وفاقی حکومت نے خیبر پختونخوا کے ساتھ جو رویہ اختیار کر رکھا ہے یہ انتہائی نامناسب اور غیر ذمہ دارہے ۔

 

اُنہوں نے کہاکہ نئے ضم اضلاع کے عوام کیلئے صحت کارڈ کے فنڈز روکنا امپورٹڈ حکومت کا خیبرپختونخوا کے عوام کے ساتھ تعصب کا واضح ثبوت ہے ۔ ضم اضلاع کے لوگ ہمارے اپنے لوگ ہیں اور خیبرپختونخوا حکومت نے اپنے فنڈ سے ضم اضلاع کے صحت کارڈ کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اُنہوںنے واضح کیا کہ بحیثیت وزیراعلیٰ وہ اپنے صوبے کے حقوق پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے اور اپنا حق چھین کر لیں گے ۔ اُنہوں نے کہاکہ امپورٹڈ حکومت نے چند ہی ماہ میں ملکی معیشت کے ساتھ وہ کھیلواڑ کیا جو کوئی دشمن بھی نہیں کر تا ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ یہ ایک غیر منتخب اور غیر عوامی حکومت ہے جس کا نہ کوئی مینڈیٹ اور نہ منشورہے۔ یہ عوام کو ریلیف کے نام پر محض دھوکہ دیتی ہے اور ملکی دولت لوٹ کر اپنے اثاثے بناتی ہے۔

chitraltimes independence vc councillor joined pti kp

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66552

عمران خان ہی عوام کی امیدوں کا مرکز ہیں اور وہ ہی واحد لیڈر ہیں جو ملک کو بحرانوں سے نکالنے کی صلاحیت اور اہلیت رکھتے ہیں۔وزیراعلیِ

Posted on

عمران خان ہی عوام کی امیدوں کا مرکز ہیں اور وہ ہی واحد لیڈر ہیں جو ملک کو بحرانوں سے نکالنے کی صلاحیت اور اہلیت رکھتے ہیں۔وزیراعلیِ

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ عمران خان کی حقیقی آزادی کی تحریک عروج کی بلندیوں کو چھو رہی ہے جس سے امپورٹڈ حکمران خوفزدہ ہو کر سیاسی انتقام پر اتر آئے ہیں اور اس تحریک کو دبانے کے لیے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں لیکن میں انہیں یہ واضح کر دوں کہ جتنی مرضی یہ انتقامی کارروائیاں کر لیں عوام بیدار ہو چکی ہے اور حقیقی آزادی کی جدو جہد میں عمران کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ سے جاری اپنے ایک بیان میں محمود خان نے کہا کہ عمران خان ہماری نسلوں کو فکری اور ذہنی طور مکمل آزاد اور خودمختار بنانے اور دنیا میں پاکستان کی عزت اور وقار کو دوبارہ بحال کرنے کی جنگ لڑ رہے ہیں اور انشاءاﷲ بہت جلدعمران خان کی قیادت میں حقیقی آزادی حاصل کرکے رہیں گے ۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان ہی عوام کی امیدوں کا مرکز ہیں اور وہ ہی واحد لیڈر ہیں جو ملک کو بحرانوں سے نکالنے کی صلاحیت اور اہلیت رکھتے ہیں۔ اس وقت ملک پر ایک نااہل ٹولہ مسلط کیا گیا ہے جس کا کام صرف اپنے اوپر کرپشن کے کیسز ختم کرانا اور ملکی دولت کو لوٹ کر باہر منتقل کرنا ہے۔ اس ٹولے کو غریب عوام کی کوئی فکر نہیں کیونکہ یہ عوامی لوگ ہی نہیں ہیں۔ ان کے پاس نہ تو عوام کو دینے لیے کوئی پالیسی ہے اور نہ ایجنڈا،یہ عوام کو ریلیف کے نام پر محض دھوکہ ہی دیتے ہیں۔ہمارے دور حکومت میں ترسیلات زر اور برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہوا جس سے ملکی معیشت کو استحکام ملا۔ انہوں نے کہا کہ جب عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں زیادہ تھیں تو اس وقت بھی عمران خان نے عوام کو پٹرولیم مصنوعات کی کم قیمت پر فراہمی کو یقینی بنایا۔ جب پوری دنیا کو عالمی وباءکے دوران مشکلات کا سامنا تھا ،لاک ڈاون نافذ تھا تو اس وقت بھی عمران خان نے اپنے غریب طبقے کو بھرپور ریلیف فراہم کیا۔

 

وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ امپورٹڈ حکومت نے اقتدار میں آنے کے چند ہی ماہ میں ملکی معیشت کو تباہ کر دیا ہے، غریب عوام پر مہنگائی کا بم گرا کر انکا جینا محال کر دیا ، صنعتی شعبہ زوال پذیر ہے جس سے بیروزگاری میں اضافہ ہو رہا ہے۔ کمرتوڑ مہنگائی کے باعث عوام کی بنیادی سہولیات تک رسائی بھی ناممکن ہو رہی ہے جبکہ مہنگائی کے اس طوفان میں روز بروز اضافہ ہور ہا ہے اور امپورٹڈ حکومت کے پاس اس مسئلے کا حل بھی نظر نہیں آرہا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم ہر محاذ پر اپنے قائد کا بھر پور ساتھ دیں گے اور ان کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے، کسی بھی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے اور پاکستان کی سا لمیت کے لئے ہر قسم کی قربانی کے لئے تیار ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66524

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کاجنسی ہراسیت کیس میں ڈائریکٹر جنرل پیمرا کو ملازمت سے برطرف کرنے، 25 لاکھ روپے جرمانہ کرنے کا حکم

Posted on

صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی کا جنسی ہراسیت کیس میں ڈائریکٹر جنرل پیمرا کو ملازمت سے برطرف کرنے، 25 لاکھ روپے جرمانہ کرنے کا حکم

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جنسی ہراسیت کیس میں ڈائریکٹر جنرل پیمرا کو ملازمت سے برطرف کرنے سمیت 25 لاکھ روپے جرمانہ کرنے کا حکم دے دیا،صدر مملکت کی جانب سے وفاقی محتسب برائے انسدادِ ہراسیت بمقام ِ کار کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے ” ملازمت سے برطرفی” کی بڑی سزا برقرار، جبکہ جرمانہ بڑھا کر 20 سے 25 لاکھ روپے کر دیا۔ ہفتہ کو ایوان صدر میڈیا ونگ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق اپنے حکم میں صدر مملکت نے کہا کہ یہ امر ثابت ہو چکا کہ خاتون ملازم کو ملزم کی جانب سے زبانی، فحش، جنسی اور توہین آمیز تبصروں اور ناجائز مطالبات کے ذریعے ہراساں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جب ایسے کیسز سامنے آتے ہیں اور بلا شک و شبہ ثابت ہوجاتے ہیں تو قانون کی پوری طاقت کا استعمال کرتا ہوں۔ صدر مملکت نے کہا کہ خواتین کیلئے محفوظ ماحول کو یقینی بنانے کے لیے ایسے اقدامات ضروری ہیں، ہراسیت کے خوف کی وجہ سے خواتین کی دب جانے والی اقتصادی صلاحیتوں کوبروئے کار لانے کیلئے ایسے اقدامات ضروری ہیں۔

 

ڈاکٹر عارف علوی نے خاتون کو دی جانے والی رقم ملزم کی تنخواہ کے بقایا جات، پنشن کی رقم یا کسی دوسرے ذریعہ (جائیداد) سے وصول کرنے کا حکم بھی دیا۔ انہوں نے کہا کہ انسدادِ ہراسیت بمقام ِ کار ایکٹ کے تحت 25 لاکھ روپے کی رقم خاتون کو ملزم کے ہاتھوں مشکلات کے بدلے معاوضے کے طور پر دی جائے۔ ملزم مقدمے کی کارروائی کے دوران بھی خاتون شکایت کنندہ کے خلاف درخواستیں دائر کرکے ہراساں کرتا رہاہے۔انہوں نے کہا کہ ملزم نے خاتون ملازم کو شدید ذہنی اذیت دی، اس کی ساکھ کو داؤ پر لگایا،ملزم کا فعل واضح مثال ہے کہ کن طریقوں سے خواتین کی حوصلہ شکنی کی جاتی ہے۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اپنے فیصلہ میں مزید کہا کہ ہراسیت کے رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد معاشرے میں ہونے والی بحث کے مقابلے میں بہت کم ہے،خواتین ممکنہ ہراسیت کی وجہ سے آزادانہ کام کرنے سے قاصر ہیں، خواتین کیلئے عوامی جگہیں کم کر دی گئی ہیں اور ان کو تعلیم کے حق سے بھی بعض اوقات محروم رکھا جاتا ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ بعض والدین تعلیمی اداروں میں ممکنہ ہراسیت کے خوف کی وجہ سے انہیں صرف لڑکیوں کے اداروں میں تعلیم دلانے پر ترجیح دیتے ہیں جس کی وجہ سے ہمارے معاشرے میں خواتین زیادہ تر کم تعلیم یافتہ ہی۔ صدر مملکت نے کہا کہ خواتین شدید بے روزگار، مالی طور پر مجبور اور وراثت کے حق سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو ملازمت میں ترقی کے وقت بھی امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہاسلام نے خواتین کو بہت زیادہ عزت دی ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ اسلام خواتین کو فائدہ مند پیشوں اور روزگار کے حصول کا حق دیتا ہے، اسلام خواتین کو محفوظ ، باوقار اور باعزت مقامِ کار کی فراہمی یقینی بنانے کی تلقین کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ کی زوجہ محترمہ بی بی خدیجہؓ ایک کاروباری خاتون تھیں۔ حضرت عمر ؓنے الشفاء بنت عبداللہ ؓ کو بازار کا نگران مقرر کیا، احتساب عدالت اور مارکیٹ انتظامیہ کا قلمدان سونپا۔ صدر مملکت نے کہا کہ حضرت ام کلثوم بنت علیؓکو ملکہ روم کے دربار میں سفارتی مشن پر بھیجا گیا۔ حضرت عائشہ ؓ، ام سلیم ؓسمیت بہت سی مسلمان خواتین نے جنگوں میں بھی حصہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ صحابیات ؓنے جنگوں کے دوران رسول اللہ ﷺکی حفاظت کے ساتھ ساتھ زخمیوں کا علاج کیا، امداد، پانی اور خوراک فراہم کی۔ صدرڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ آئین کے مطابق زندگی کے تمام شعبوں میں خواتین کی شرکت کی راہ ہموار کی جائے۔

 

 

ملک کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں مجموعی طور پر 13074کلومیٹر سڑکوں اور 410پلوں کو نقصان پہنچا ہے، این ایف آر سی سی

اسلام آباد(سی ایم لنکس)نیشنل فلڈ ریسپانس اینڈ کوآرڈینیشن سینٹر(این ایف آر سی سی)کے مطابق ملک کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں مجموعی طور پر 13074کلومیٹر سڑکوں اور 410پلوں کو نقصان پہنچا ہے، سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں سندھ کے علاقے قنبر شہداد کوٹ، جیکب آباد، لاڑکانہ، خیر پور، دادو، نوشہرو فیروز، ٹھٹھہ اور بدین جبکہ بلوچستان کے متاثرہ علاقوں میں کوئٹہ، نصیرآباد،جعفر آباد،جھل مگسی،بولان،صحبت پور اور لسبیلہ سمیت خیبر پختونخوا کے دیر، سوات،چارسدہ،کوہستان، ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان اورپنجاب میں ڈی جی خان اور راجن پور کے علاقے شامل ہیں۔پاک فوج کی متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری تیزی سے جاری ہیں۔ متاثرین کے انخلا کے لئے آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹرز کی اب تک627 پروازیں کی گئیں۔ اب تک ہیلی کاپٹروں کی مدد سے 4659افرادکو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔ سندھ، جنوبی پنجاب اور بلوچستان میں پاک فوج کے147ریلیف کیمپس اور157 ریلیف کولیکشن پوائنٹس کام کر رہے ہیں۔

 

این ایف آر سی سی کے مطابق اب تک 11131.0 ٹن راشن اور اشیائے ضرورت کے ساتھ 12469435 اقسام کی ادویات جمع کی جا چکی ہیں تاہم 11041.7 ٹن خوراک، 1919.2 ٹن اشیائے ضرورت اور 12410535ادویات تقسیم کی جا چکی ہے۔ پاک فوج کے300سے زیادہ میڈیکل کیمپس میں 6لاکھ20 ہزار19متاثرین کا علاج معالجہ، مفت ادویات کی بھی فراہمی جاری ہے۔ پاک بحریہ کے 4 فلڈ ریلیف کوآرڈینیثن سنٹر اور 18سنٹرل کولیکشن پوائنٹس بھی متحرک ہیں، بحریہ کی جانب سے 1886ٹن راشن، 6839خیمے تقسیم کئے جا چکے ہیں۔پاک بحریہ کی23 ایمرجنسی ریسپانس ٹیمیں مختلف اضلاع میں مصروف عمل ہیں اور اب تک 15568افراد کو ریسکیو کیا گیا ہے۔ پاک بحریہ کی ایمرجنسی ریسپانس ٹیمز54 موٹرائزڈ کشتیوں اور2 ہوور کرافٹس کے ساتھ کام کر رہی ہیں،اندرون سندھ میں پاک بحریہ کے 2 ہیلی کاپٹر بھی مصروف عمل ہیں۔ اب تک پاک بحریہ کے ہیلی کاپٹرزنے 69پروازوں کی مدد سے 479 افراد کو ریسکیو کیا۔پاک نیوی کے ہیلی کاپٹرز کی مدد سے5333 پیکٹس راشن بھی تقسیم کیاگیا۔

 

پاک بحریہ کی8 غوطہ خور ٹیموں کے متاثرہ علاقوں میں 28 ڈائیونگ آپریشنزکئے گئے۔ پاک نیوی کے90 میڈیکل کیمپس میں 106801مریضوں کو سہولیات فراہم کی جا چکی ہیں۔ پاک فضائیہ کی جانب سے اب تک6593 خیمے اور خوراک کے639631 پیکٹس تقسیم کئے گئے۔اس کے علاوہ پی اے ایف نے 289193لٹر صاف پانی بھی متاثرین کوفراہم کیا۔پاک فضائیہ کے 46 میڈیکل کیمپش میں 74448مریضوں کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جا چکی ہیں۔پاک فضائیہ کی 20خیمہ بستیوں میں 19807افراد کو رہائش فراہم کی گئیں۔ اس کے علاوہ پی اے ایف نے 54 ریلیف کیپمس اور 3ایوی ایشن حبز بھی قائم کئے ہیں۔ پاک فضائیہ کے طیاروں ا ور ہیلی کاپٹرز کی265 پروازوں کی مدد سے1521 افراد کو ریسکیو کیا گیا۔ این ایف آر سی سی نے محکمہ موسمیات کے حوالے سے بتایا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک کے اکثر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہا تاہم گلگت بلتستان اور کشمیر کے بعض علاقوں میں بارش ہوئی۔سبی میں 40اور خان پور میں 39ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم خشک جبکہ وسطی اور جنوبی علاقوں میں موسم گرم رہنے کا امکان ہے تاہم ہفتہ کی رات کو خیبرپختونخوا، کشمیر اور گلگت بلتستان میں بعض مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66516

غریب مریضوں کے لئے کینسر کا علاج صحت کارڈ پلس میں شامل کررہے ہیں، وزیر صحت

Posted on

غریب مریضوں کے لئے کینسر کا علاج صحت کارڈ پلس میں شامل کررہے ہیں، وزیر صحت و خزانہ تیمور جھگڑا

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبر پختونخوا میں کینسر سے متاثرہ غریب مریضوں کو درپیش مشکلات کے پیش نظر کینسر کا علاج صحت کارڈ پلس میں شامل کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا ہے جسکا اعلان وزیر صحت و خزانہ تیمور جھگڑا نے پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ یاد رہے کہ خیبر پختونخوا میں 2010 سے جاری ایک پراجیکٹ کے ذریعے کینسر سے متاثرہ غریب مریضوں کو مفت علاج کی سہولت دی جا رہی تھی جسکے تحت 9 ہزار سے زائد مریضوں کا علاج معالجہ جاری تھا، حکومت خیبر پختونخوا کی جانب سے اس پراجیکٹ کے تحت پشاور کے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں یہ سہولت فراہم کی جا رہی تھی جبکہ ہیلتھ کارڈ پلس میں کینسر کے مریضوں کا علاج شامل کرنے سے یہ سہولت صوبہ بھر کے مختلف ہسپتالوں میں دستیاب ہو سکے گی۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور میں پراجیکٹ کی شکل میں قائم یہ سہولت کامیابی سے جاری رہنے کے بعد اب اختتام پزیر ہو رہی ہے جسمیں 9000 سے زائد کینسر کے غریب مریض رجسٹر ہوئے جسمیں 44 فیصد خواتین بھی شامل ہیں۔ وزیر صحت تیمور جھگڑا نے رجسٹرڈ مریضوں کو سہولیات کی بلا تعطل فراہمی کے لئے صحت کارڈ پلس میں اسکی شمولیت کے لئے فوری اقدامات کے احکامات جاری کئے ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged ,
66514