Chitral Times

صوبہ بھر کے میڈیکل وڈینٹل کالجوں میں داخلوں کیلئے ایم ڈی کیٹ اس مہینے کی 26 تاریخ کو منعقد کیا جائے گا۔خیبرپختونخوا کے میڈیکل وڈینٹل کالجوں میں داخلوں کلیئے ایم ڈی کیٹ کے دوبارہ انعقاد کی تیاریوں سے متعلق اجلاس میں فیصلہ

Posted on

صوبہ بھر کے میڈیکل وڈینٹل کالجوں میں داخلوں کیلئے ایم ڈی کیٹ اس مہینے کی 26 تاریخ کو منعقد کیا جائے گا۔خیبرپختونخوا کے میڈیکل وڈینٹل کالجوں میں داخلوں کلیئے ایم ڈی کیٹ کے دوبارہ انعقاد کی تیاریوں سے متعلق اجلاس میں فیصلہ

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) خیبرپختونخوا کے میڈیکل وڈینٹل کالجوں میں داخلو ں کے لئے ایم ڈی کیٹ کے دوبارہ انعقاد کی تیاریوں سے متعلق اعلیٰ سطح کا ایک اجلاس گزشتہ روز وزیراعلیٰ محمد اعظم خان کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں خیبر میڈیکل یونیورسٹی کے زیر انتظام ایم ڈی کیٹ کے انعقاد کے سلسلے میں تیاریوں کا جائزہ لیا گیا اور ایم ڈی کیٹ کو ہر لحاظ سے صاف اور شفاف بنانے کے لئے سخت انتظامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعلیٰ کے مشیر برائے صحت ڈاکٹر ریاض انور، چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ عابد مجید، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز، وائس چانسلر خیبرمیڈیکل یونیورسٹی، پولیس اور انٹیلیجنس اداروں کے حکام اور دیگر نے شرکت کی۔ متعلقہ ڈویژنل کمشنرز بھی بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شریک ہوئے۔اجلاس میں ایم ڈی کیٹ کے انعقاد میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے خیبرمیڈیکل یونیورسٹی کے مجوزہ ایکشن پلان کی اصولی منظوری دی گئی جبکہ مذکورہ ایکشن پلان پر عملدرآمد اور جزئیات طے کرنے کے لئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ کی سربراہی میں کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں ایم ڈی کیٹ کے انعقاد کیلئے پولیس، ضلعی انتظامیہ، اینٹیلیجنس اداروں اور متعلقہ محکموں کو مخصوص ذمہ داریاں بھی تفویض کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

 

وزیراعلیٰ نے اجلاس کے شرکائسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایم ڈی کیٹ کے صاف و شفاف انعقاد کے لئے فول پروف انتظامات یقینی بنائے جائیں اور اس بات کا خاص خیال رکھا جائے کہ گزشتہ ٹیسٹ میں رونما ہونے والا عمل دوبارہ کسی صورت رونما نہ ہو۔ امتحانات میں نقل کو ایک ناسور قرار دیتے ہوئے انہوں کہا کہ اس ناسور کے خاتمے کے لئے سخت اقدامات کی ضرورت ہے۔ محمد اعظم خان نے کہا کہ ایم ڈی کیٹ کے صاف اور شفاف انعقاد کے لئے صوبائی حکومت سکیورٹی کے علاوہ درکار مالی، انتظامی اور تیکنیکی تعاون فراہم کرے گی۔ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایاگیا کہ صوبہ بھر کے میڈیکل وڈینٹل کالجوں میں داخلوں کیلئے ایم ڈی کیٹ اس مہینے کی 26 تاریخ کو منعقد کیا جائے گا جس کے لئے صوبے کے سات اضلاع میں امتحانی مراکز قائم کئے جائیں گے۔ان اضلاع میں ڈی آئی خان، کوہاٹ، پشاور، مردان، دیر لوئر، سوات اور ایبٹ آباد شامل ہیں۔مزید بتایاگیا کہ 46,220 رجسٹرڈ امیدوار ایم ڈی کیٹ میں حصہ لیں گے جبکہ گزشتہ ٹیسٹ میں نقل کرنے والے 219 امیدواروں کو بلیک لسٹ کردیا گیا ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
81230

یوم اقبال پر ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان

Posted on

یوم اقبال پر ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ) وفاقی حکومت نے یوم اقبال پر عام تعطیل کا اعلان کردیا۔وفاقی حکومت کی جانب سے علامہ اقبال کے یوم ولادت پر عام تعطیل کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔ کابینہ ڈویڑن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق 9 نومبربروز جمعرات کوملک بھر میں تعلیمی ادارے، سرکاری اور نجی دفاتر بند رہیں گے۔یوم اقبال کے موقع پر مختلف تنظیموں کی جانب سے تقاریب منعقد کی جائیں گی جس میں علامہ اقبال کی شخصیت، جدوجہد آزادی میں ان کی خدمات اور شاعری پر روشنی ڈالی جائے گی۔ علامہ محمداقبال 9نومبر1876 کو اقبال منزل سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔ وہ فارسی اور اردو کے مایہ ناز شاعروں میں سے ایک تھے۔

 

چیئرمین PTI کو بیٹوں سے بات کرنے کی اجازت مل گئی

اسلام آباد(سی ایم لنکس)آفیشل سیکرٹ ایکٹ پر سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو کل بروز ہفتہ بذریعہ واٹس ایپ بیٹوں سے بات کرنے کی اجازت دے دی۔آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات نے چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے بات کروانے کی درخواست منظور کر لی۔یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے چیئر مین پی ٹی آئی نے بیٹوں سے بات کروانے کی درخواست بذریعہ وکیل شیراز رانجھا دائر کی تھی۔درخواست پر سماعت کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل شیراز رانجھا نے عدالت استدعا کی کہ عدالت پہلے بھی چیئرمین پی ٹی آئی کو بیٹوں سے بات کرانے کی اجازت دے چکی ہے، کل ہفتہ ہے، بیٹوں سے واٹس ایپ پر بات کرانے کی اجازت دی جائے۔دورانِ سماعت عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے جیل حکام کو کل چیئرمین پی ٹی آئی کی اْن کے بیٹوں قاسم اور سلیمان سے بات کروانے کے احکامات جاری کر دیے۔یاد رہے کہ عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی ہر ہفتے کے روز بیٹوں سے بات کرانے کی درخواست پر نوٹس جاری کر رکھے ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
81227

سپریم کورٹ کا 42 سال بعد 2 بہنوں کو جائیداد کا حصہ دینے کا حکم

Posted on

سپریم کورٹ کا 42 سال بعد 2 بہنوں کو جائیداد کا حصہ دینے کا حکم

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ)سپریم کورٹ نے 42 سال بعد 2 بہنوں کو جائیداد میں ان کا حصہ دینے کا حکم دے دیا۔سپریم کورٹ میں 2 بہنوں کو جائیداد میں سے حصہ نہ دینے کے کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے 42 سال بعد 2 بہنوں کو جائیداد میں حصہ دینے کا حکم دیتے ہوئے جائیداد نہ دینے والے پر 10 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا۔ ہرجانہ نہ دینے پر اسی مالیت کی جائیداد دی جائے گی۔عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ یہ کیس کلاسک مثال ہے کہ ریونیو افسر کی وجہ سے کیس التوا ء میں پڑے رہتے ہیں۔ جائیداد دبانے والے عدالتی کارروائی کے ذریعے سالہا سال فوائد لیتے ہیں۔چیف جسٹس نے درخواست گزار کے بیٹے سے مکالمہ میں کہا کہ 42 سال سے آپ نے دھوکہ دے رکھا ہے۔ آپ نے 2 بہنوں کا حصہ مار لیا۔ آپ نے اٹارنی کے ذریعے بیٹے کو ساری جائیداد دے دی۔ بہنیں کتنی شریف ہیں۔ کیا وہ شادی شدہ ہیں۔چیف جسٹس نے مزید کہا کہ قانون، دین، اخلاق اور سماج سب اس کیس میں آپ کے خلاف ہیں۔ ماتحت عدالت نے اگر بہن کو حصہ نہیں دیا تو یہ عدالت دے گی۔ قانون اور عدالتوں کو تو آپ مانتے نہیں۔ آپ کی دونوں پھپیاں جائیداد میں حصہ لیے بغیر فوت ہوگئیں۔ کتنا گناہ اپنے سر پر رکھو گے۔درخواست گزار کے وکیل نے معاملہ نظر انداز کرنے کی استدعا کی جس پر چیف جسٹس نے کہا ایبسیلوٹلی ناٹ۔ ایسا فیصلہ کریں گے کہ آئندہ ایسے مقدمات عدالت میں نہ آئیں۔جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ آپ کے خلاف فیصلہ دیا تو آپ نظرثانی کے لیے آگئے۔ کیوں نہ آپ پرمثالی جرمانہ عائد کریں۔

 

لاہور ہائیکورٹ کا آلودگی پھیلانے والی فیکٹریاں سیل کرنے کا حکم

لاہور(سی ایم لنکس)لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے آلودگی پھیلانے والی فیکٹریوں کو سیل کرنے کا حکم دے دیا گیا۔عدالت عالیہ کے جسٹس شاہد کریم نے اسموگ کے تدارک کیلئے شہری ہارون فاروق کی درخواست پر سماعت کی جبکہ سماعت کے دوران کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔سماعت کے دوران عدالت نے حکم دیا کہ جو فیکٹریاں کالا دھواں چھوڑ رہی ہیں انہیں سیل کیا جائے اور جب تک ان کے مالکان بیان حلفی نہیں دیں گے انہیں ڈی سیل نہیں کیا جائے گا۔عدالت کی جانب سے حکم دیا گیا کہ بیان حلفی دیں کہ دوبارہ خلاف ورزی ہوئی تو فیکٹری کو گرا دیا جائے گا۔جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ یہ دو ماہ بہت اہم ہیں، لگتا ہے اب ہم صحیح راستے پر جا رہے ہیں، پی ڈی ایم اے تو سویا ہوا ہے، ہم ان کو جگاتے ہیں، اگر کوئی گاڑی اسموگ کا باعث بن رہی ہے تو اس کی تصویریں بنائیں، اگلے سال سے ہمیں شروع میں ہی بڑے اقدامات اٹھانا پڑیں گے۔کمشنر لاہور نے بتایا کہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کیخلاف بلا تفریق کارروائی کریں گے، ہم نے ٹریفک پولیس کو بھی ہدایت کی ہے کہ اسموگ پھیلانے والی گاڑیوں کو بند کیا جائے۔محمد علی رندھاوا نے بتایا کہ ہم نے سائیکلنگ کے رجحان کے لیے کافی اقدامات کیے ہیں، ہم نے ٹیپا سے بات کی ہے کہ سائیکلنگ کے لیے ایک ٹریک بنایا جائے، ہم کوشش کریں گے کہ سائیکلنگ والے افراد کو ہوٹلوں پر چیزیں ڈسکاونٹ سے ملیں۔عدالت نے ہدایت دی کہ آپ پرائیویٹ سیکٹر کو بھی اس میں شامل کریں، ہم ان پانچ، چھ ماہ میں سائیکلنگ کو دوبارہ شروع کر سکتے ہیں۔ کمشنر لاہور نے کہا کہ ہم اب اخبار میں اشتہار دیں گے کہ درخت کاٹنا ایک جرم ہے۔ بعدازاں، عدالت نے کیس کی مزید سماعت 7 نومبر تک ملتوی کر دی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
81225

عام انتخابات سے متعلق صدر مملکت کی دستخط شدہ دستاویز سپریم کورٹ میں پیش،انتخابات انشاء اللہ 8 فروری کو ہوں گے، سپریم کورٹ

Posted on

عام انتخابات سے متعلق صدر مملکت کی دستخط شدہ دستاویز سپریم کورٹ میں پیش،انتخابات انشاء اللہ 8 فروری کو ہوں گے، سپریم کورٹ

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ)عام انتخابات سے متعلق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی دستخط شدہ دستاویز سپریم کورٹ میں پیش کر دی گئی، صدر ہاوس کے گریڈ 22 کے افسر کے دستخطوں سے جواب جمع کروایا گیا۔صدر مملکت کی جانب سے 8فروری کو انتخابات کی تاریخ دینے پر رضہ مند ظاہر کی گئی۔ الیکشن کمیشن نے 8فروری کو انتخابات کا نوٹیفکیشن سپریم کورٹ میں پیش کیا جبکہ اٹارنی جنرل نے انتخابات سے متعلق نوٹیفکیشن کی کاپی سپریم کورٹ میں جمع کروا دی۔عدالت نے حکمنامے کے ساتھ انتخابات سے متعلق تمام درخواستیں نمٹا تے ہوئے اپنے حکمنامے میں لکھا کہ قومی اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد صدر اور الیکشن کمیشن کے مابین اختلاف ہوا، چاروں صوبائی ایڈوکیٹ جنرلز نے حکمنامے پر کوئی اعتراض نہیں کیا، وکیل پی ٹی آئی نے صدر کا الیکشن کمیشن کو لکھا گیا خط بھی دکھا دیا۔ خط میں صدر نے کمیشن کو سیاسی جماعتوں اور صوبوں سے مشاورت جبکہ عدلیہ سے بھی رہنمائی لینے کا کہا۔ صدر کے اس خط پر الیکشن کمیشن کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔عدالت نے اپنے حکمنامے میں لکھا کہ سپریم کورٹ کا تاریخ دینے کے معاملے پر کوئی کردار نہیں،

 

صدر مملکت اعلیٰ عہدہ ہے، حیرت ہے کہ صدر مملکت اس نتیجے پر کیسے پہنچے، صدر مملکت کو اگر رائے چاہیے تھی تو 186آرٹیکل کے تحت رائے لے سکتے تھے، ہر آئینی آفس رکھنے والا اور آئینی ادارہ بشمول الیکشن کمیشن اور صدر آئین کے پابند ہیں، آئین کی خلاف ورزی کے سنگین نتائج ہوتے ہیں، آئین پر علمداری اختیاری نہیں، صدر مملکت اور الیکشن کمیشن کی وجہ سے غیر ضروری طور پر معاملہ سپریم کورٹ آیا، سپریم کورٹ آگاہ ہے ہم صدر اور الیکشن کمیشن کے اختیارات میں مداخلت نہیں کر سکتے، انتخابات کی تاریخ کا اعلان نہ کرنے پر پورا ملک تشویش کا شکار ہوا۔سپریم کورٹ نے حکمنامے میں لکھا کہ انتحابات کی تاریح نہ دینے سے پورا ملک بے چینی کا شکار ہوا، جس کے پاس جتنا بڑا عہدہ ہوتا ہے اسکی ذمہ داری بھی اتنی بڑی ہوتی ہے۔ آئین میں صدر اور الیکشن کمیشن ممبران کے حلف کا ذکر موجود ہے۔ انتخابات کے لیے سازگار ماحول ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور یہ ذمہ داری ا ن پر عائد ہوتی ہے جنہوں نے یہ حلف ا?ٹھا رکھا ہے۔ صدر مملکت یا الیکشن کمیشن دونوں پر بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر، ممبران اور صدر مملکت حلف لیتے ہیں، عوام کو صدر مملکت یا الیکشن کمیشن آئین کی عملداری سے دور نہیں رکھ سکتے۔عدالتی حکمنامے میں کہا گیا کہ حادثاتی طور پر پاکستان کی تاریخ میں پندرہ سال آئینی عملداری کا سوال آیا لیکن اب وقت آ گیا ہے کہ ہم نہ صرف آئین پر عمل کریں بلکہ ملکی آئینی تاریخ کو دیکھیں، آئینی خلاف ورزی کا خمیازہ ملکی اداروں اور عوام کو بھگتنا پڑتا ہے۔

 

وزیراعظم کو قومی اسمبلی تحلیل کرنے کا اختیار نہیں تھا، اس وقت کے وزیراعظم نے اسمبلی تحلیل کر کے آئینی بحران پیدا کر دیا۔ سپریم کورٹ نے متفقہ فیصلہ کیا کہ پی ٹی آئی دور میں قومی اسمبلی کی تحلیل کا فیصلہ غیر آئینی تھا، اسمبلی تحلیل کیس میں ایک جج نے کہا کہ صدر مملکت پر پارلیمنٹ آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کرے، عجیب بات ہے صدر مملکت نے وہ اختیار استعمال کیا جو ان کا نہیں تھا، وہ اختیار استعمال نہیں کیا جو انہیں کرنا چاہیے تھا، عوام پاکستان حقدار ہیں کہ ملک میں عام انتخابات کروائے جائیں۔صدر مملکت اور الیکشن کمیشن کے درمیان ملاقات کرانے کے لیے اٹارنی جنرل نے کردار ادا کیا اور معاملہ حل ہوگیا۔ صدر مملکت اور الیکشن کمیشن نے پورے ملک میں ایک ساتھ عام انتخابات کے لیے تاریخ دے دی، الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کے بعد الیکشن شیڈول جاری کرے گا۔ انتخابات انشااللہ 8 فروری کو ہوں گے، تمام لاء افسران نے انتخابی تاریخ پر کوئی اعتراض نہیں کیا، توقع ہے کہ تمام تیاریاں مکمل کرکے الیکشن کمیشن شیڈول جاری کرے گا۔سماعت کے اختتام پر، جسٹس اطہر من اللہ نے ریماکس دیے سپریم کورٹ کو پتہ ہے ہم نے کیسے عمل درآمد کروانا ہے جبکہ چیف جسٹس نے ریماکس دیے کہ اگر کسی سے فیصلے نہیں ہو پا رہے تو وہ گھر چلا جائے، اگر میڈیا نے شکوک شبہات پیدا کیے تو وہ بھی آئینی خلاف ورزی کریں گے، آزاد میڈیا ہے ہم ان کو بھی دیکھ لیں گے۔عدالتی حکم نامے کے بعد سپریم کورٹ نے انتخابات سے متعلق تمام درخواستیں نمٹا دیں۔

 

انتخابات انشاء اللہ 8 فروری کو ہوں گے، سپریم کورٹ

اسلام آباد(سی ایم لنکس)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا ہے کہ انتخابات ان شاء اللہ 8 فروری کو ہوں گے۔چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس امین الدین خان پر مشتمل تین رکنی بنچ نے درخواستوں پر سماعت کی۔سپریم کورٹ نے اپنے حکم نامے میں کہا ہے کہ صدر مملکت اور الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کیلئے پورے ملک کی تاریخ دے دی، وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتوں نے اتفاق کیا کہ انتخابات کا انعقاد بغیر کسی خلل کے ہو گا۔حکمنامے میں مزید کہا گیا ہے کہ اٹارنی جنرل نے بھی 8 فروری کو عام انتخابات کے انعقاد پر کوئی اعتراض نہیں کیا۔ قبل ازیں سماعت کے دوران تحریک انصاف کے وکیل بیرسٹر علی ظفر اور اٹارنی جنرل پیش ہوئے۔ اٹارنی جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ صدر اور الیکشن کمیشن کی ملاقات کی منٹس عدالت کو کچھ دیر فراہم کر دیتے ہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ٹھیک ہے پھر کیس کو آخر میں ٹیک اپ کر لیتے ہیں، پہلے ہم روٹین کے مقدمات سن لیں، بعد میں انتخابات کیس سنیں گے۔اس موقع پر سماعت میں کچھ دیر کیلئے وقفہ کر دیا گیا۔ وقفے کے بعد دوبارہ شروع ہوئی تو اٹارنی جنرل نے چیف الیکشن کمشنر کا الیکشن کی تاریخ سے متعلق خط عدالت میں پیش کرنے کے ساتھ ساتھ صدر مملکت اور الیکشن کمیشن وفد ملاقات کے منٹس بھی عدالت میں پیش کر دیئے۔

 

چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت میں پیش کئے گئے ریکارڈ پر صدر کے دستخط نہیں ہیں، صدر مملکت نے دستخط کیوں نہیں کئے، پہلے ان دستاویز پر صدر مملکت کے دستخط کروائیں، پھر آپ کو سنتے ہیں۔جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ اٹارنی جنرل صاحب آپ حکومت کی نمائندگی کر رہے ہیں اور الیکشن کمیشن کے نمائندے بھی موجود ہیں، صدر مملکت کی طرف سے یہاں کوئی نہیں ہے اور آفیشلی دستخط بھی نہیں ہیں، صدر مملکت نے نے دستخط کیوں نہیں کئے۔اٹارنی جنرل نے کہا کہ صدر مملکت نے اپنی رضا مندی کا لیٹر الگ سے دیا ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ صدر مملکت کی رضا مندی کا خط کہاں ہے، ایوان صدر یہاں سے کتنا دور ہے، ہم ایسے نہیں چھوڑیں گے، صدر مملکت کی آفیشلی تصدیق ہونی چاہیے۔ان ریمارکس کے ساتھ ہی چیف جسٹس نے صدر مملکت کے دستخط ہونے تک سماعت میں وقفہ کر دیا۔ وقفے کے بعد جب اٹارنی جنرل دوبارہ عدالت پہنچے تو انہوں نے بنچ سے ملاقات کی، اٹارنی جنرل کے کمرہ عدالت پہنچنے پر چیف جسٹس نے کہا کہ بہت دیر ہوگئی اٹارنی جنرل صاحب۔ اٹارنی جنرل نے صدر مملکت کی جانب سے انتخابات کی تاریخ کے حوالے سے دستخط شدہ خط عدالت میں پیش کر دیا، نوٹیفکیشن الیکشن ایکٹ کی دفعہ 217 تحت جاری ہوا ہے، عدالت میں پیش کئے گئے نوٹیفکیشن پر 3 نومبر کی تاریخ درج ہے۔اس موقع پر اٹارنی جنرل نے عام انتخابات 8 فروری کو کرانے کا الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن بھی پڑھ کر سنایا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اگر سب خوش ہیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں، الیکشن کمیشن اور تمام فریقین کی رضامندی ہے، تمام ممبران نے متفقہ طورپر تاریخ پر رضامندی دی لیکن کسی آئینی شق کا حوالہ نہیں دیا۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے عام انتخابات 8 فروری کو کرانے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
81223

نگراں وزیرِ اعظم کی دور دراز علاقوں میں قابل افسران کی تعیناتی کیلئے واضح پالیسی تشکیل دینے کی ہدایت

نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کی دور دراز علاقوں میں قابل افسران کی تعیناتی کیلئے واضح پالیسی تشکیل دینے کی ہدایت

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ)نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے دور دراز علاقوں میں قابل افسران کی تعیناتی کیلئے واضح پالیسی تشکیل دینے اور مقابلے کا امتحان میں باقاعدگی سے منعقد کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کا آئین و قانون اقلیتوں اور پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھنے والوں کو مساوی حقوق و ترقی کے مواقع فراہم کرتا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو سول افسران کی تعیناتیوں اور خصوصی کوٹے کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں مشیرِ وزیرِ اعظم احد خان چیمہ، وزیرِ اعظم کے سیکرٹری، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ اور سیکرٹری فیڈرل پبلک سروس کمیشن نے شرکت کی۔ اجلاس کو حال ہی میں منعقدہ مقابلے کے خصوصی امتحان کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ اس متحان میں 15 ہزار سے زائد امیدواران نے حصہ لیا جس میں 3500 سے زائد کا تعلق بلوچستان سے ہے، اس امتحان میں بلوچستان کوٹے کی تقریباً 60 سے زیادہ آسامیاں شامل ہیں۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ سرکاری بھرتیوں کیلئے مقابلے کے امتحانات میں اقلیتوں اور پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھنے والوں کی خالی آسامیوں کو پْر کرنے کیلئے ایسے امتحانات باقاعدگی سے منعقد کئے جائیں، اقلیتوں کی مقابلے کے امتحانات میں شمولیت کی حوصلہ افزائی کے ساتھ ساتھ آگاہی مہم بھی چلائی جائیبلوچستان سمیت ملک کے دور دراز علاقوں میں قابل افسران کی تعیناتی کیلئے واضح پالیسی تشکیل دی جائے اور سول افسران کی روٹیشن پالیسی کو اس کی حقیقی روح کے مطابق بحال کیا جائے اور اس پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا آئین و قانون اقلیتوں اور پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھنے والوں کو مساوی حقوق و ترقی کے مواقع تفویض کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ملک کے ہر شہری کو یکساں ترقی کے مواقع فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہے۔

 

نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشتگرد حملے کی مذمت، زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت

اسلام آباد(سی ایم لنکس)نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشتگرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ارض پاک سے جب تک دہشت گردی کا ناسور ختم نہیں ہو جاتا تب تک دہشتگردوں کے خلاف ہماری جنگ جاری رہے گی۔ جمعہ کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے حملے میں شہریوں کی شہادت پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا۔انہوں نے شہدا کیلئے بلندی درجات اور ان کے لواحقین کیلئے صبرِ جمیل کی دعا کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ جب تک دہشت گردی کا ناسور ارض پاک سے ختم نہیں ہو جاتا تب تک دہشت گردوں کے خلاف ہماری جنگ جاری رہے گی، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیوں کی بدولت ہی ہم دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو ناکام کرتے آئے ہیں۔ وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
81221

عام انتخابات؛ سیاسی جماعتوں کو اپنے اجتماعات کیلئے ڈپٹی کمشنرز سے این او سی لینا لازمی ہوگا۔چیف سیکرٹری کے زیرصدارت اجلاس میں فیصلہ ، صوبے میں کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 21,621,211 ہے۔

Posted on

عام انتخابات؛ سیاسی جماعتوں کو اپنے اجتماعات کیلئے ڈپٹی کمشنرز سے این او سی لینا لازمی ہوگا۔چیف سیکرٹری کے زیرصدارت اجلاس میں فیصلہ ، صوبے میں کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 21,621,211 ہے۔

عام انتخابات کے پرامن، شفاف اور آزادانہ انعقاد کے لئے بروقت اقدامات اٹھائے جائیں۔ چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری

صوبائی حکومت الیکشن کمیشن کو بھرپور معاونت فراہم کرے گی۔ چیف سیکرٹری
عام انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے جائزہ اجلاس

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری اور انسپکٹر جنرل پولیس اختر حیات گنڈا پور کی زیر صدارت عام انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے جائزہ اجلاس جمعہ کے روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا۔ جس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ اور قبائلی امور، صوبائی الیکشن کمشنر، سیکرٹری بلدیات، سیکرٹری تعلیم، سکیورٹی حکام نے شرکت کی۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ عابد مجید نے الیکشن کی تیاریوں کے حوالے سے اجلاس کو بریفنگ دی۔اس موقع پر چیف سیکرٹری نے ہدایت کی کہ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز اپنے متعلقہ اضلاع میں ضلعی الیکشن کمشنرز کے ساتھ مل کر شفاف انتخابات کی تیاری کریں۔ پولنگ اسٹیشن پر تمام ضروری سہولیات فراہمی کے لئے بھی اقدامات اٹھائے جائیں۔ چیف سیکرٹری کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت آزادانہ اور شفاف انتخابات کے انعقاد میں الیکشن کمیشن کو بھرپور معاونت فراہم کرے گی۔انہوں نے متعلقہ حکام پر زور دیا کہ وہ الیکشن کمیشن کی ہدایات کے مطابق شفاف انتخابات کی تمام تر تیاریاں بروقت مکمل کریں۔ نگران حکومت کا مقصد، الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر آزادانہ، منصفانہ اور پرامن عام انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنانا ہے۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں قائم کیے جانے والے پولنگ اسٹیشنز میں بھی سہولیات یقینی بنائی جائیں گی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ سیاسی جماعتوں کے لئے اپنے اجتماعات کے سلسلے میں متعلقہ ڈپٹی کمشنرز سے این او سی لینا لازمی ہوگا۔ خیبرپختونخوا میں قومی اسمبلی کی 55 اور صوبائی اسمبلی کی 145 نشستوں پر انتخابات ہوں گے۔ جبکہ صوبے میں کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 21,621,211 ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
81218

خیبر پختونخوا کی نگران کابینہ کا اجلاس، حکمہ ریلیف کو 119 ملین روپے ریلیز کرنے کی منظوری، ڈیڑھ لاکھ کے قریب غیر قانونی افراد رضاکارانہ طور پر واپس جاچکے ہیں، اجلاس میں بریفنگ

Posted on

خیبر پختونخوا کی نگران کابینہ کا اجلاس، حکمہ ریلیف کو 119 ملین روپے ریلیز کرنے کی منظوری، ڈیڑھ لاکھ کے قریب غیر قانونی افراد رضاکارانہ طور پر واپس جاچکے ہیں، اجلاس میں بریفنگ

پشاور( چترال ٹائمزرپورٹ ) خیبر پختونخوا کی نگران کابینہ کا ایک خصوصی اجلاس وزیر اعلیٰ محمد اعظم خان کی زیر صدارت جمعہ کے روز منعقد ہوا جس میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے انخلاءسے متعلق مختلف معاملات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ نگران کابینہ اراکین اور چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ عابد مجید کے علاوہ متعلقہ انتظامی سیکرٹریوں اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس کو غیر قانونی طور پر مقیم تارکین وطن کی واپسی کے لیے کیے گئے انتظامات اور دیگر متعلقہ امور پر بریفنگ دی گئی۔ نگران وزیراعلیٰ محمد اعظم خان نے انتظامیہ کی طرف سے ہولڈنگ سنٹرز میں اپنے ملک واپس جانے والے غیر قانونی تارکین وطن کے لئے کئے گئے انتظامات اور فراہم کی جانے والی سہولیات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس سلسلے میں انتظامیہ کے کردار کی تعریف کی اور کہاکہ اپنے ملک واپس جانے والے تارکین وطن کو سہولیات کی فراہمی اور دیگر انتظامات کے سلسلے میں ضلعی انتظامیہ اور پولیس سمیت تمام متعلقہ محکموں اور اداروں کی کاوشیں قابل ستائش ہیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ رضاکارانہ طور پر واپس جانے والے غیرقانونی تارکین وطن کے ساتھ انسانی بنیادوں پر بہترین برتاو  کا مظاہرہ کیا جائے،واپسی کے دوران ان تارکین وطن کا خاص خیال رکھا جائے اوران کے ساتھ صوبے کی روایات اور اقدار کے مطابق برتاو کیا جائے۔

 

غیر ملکیوں کے انخلاءکے عمل پر آنے والے اخراجات میں شفافیت کو ہر لحاظ سے یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انخلاءکے عمل پر آنے والے تمام اخراجات کا باقاعدہ ریکارڈ مرتب کیا جائے اور ہنگامی بنیادوں پر کئے جانے والے ان اخراجات میں مروجہ قواعد و ضوابط پر سختی سے عمل کیا جائے جبکہ ان اخراجات میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے میکنزم تیار کیا جائے۔ کابینہ اجلاس کے فیصلوں سے متعلق پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگران وزیر اطلاعات بیرسٹر فیروز جمال کاکاخیل نے کہا ہے کہ احترام انسانیت کے تمام پہلووں کو مدنظر رکھتے ہوئے خیبرپختونخوا صوبے کی روایات کے عین مطابق غیر قانونی طور پر مقیم افراد کی واپسی طورخم بارڈر سے منظم طریقے سے کی جارہی ہے، خواتین اور بچوں کو بائیومیٹرک سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے، ٹرانزٹ پوائنٹس پر سہولیات فراہم کردی گئی ہیں، دیگر صوبوں سے بھی غیر قانونی طور پر مقیم افراد خیبرپختونخوا آرہے ہیں جس کی وجہ سے صوبے پر بھاری ذمہ داری آئی ہے جس کے بہتر انتظام کے لئے ضلع نوشہرہ، پشاور اور خیبر اضلاع میں ایمرجنسی لگائی گئی ہے.

 

انہوں نے بتایا نگران کابینہ کے اجلاس میں محکمہ ریلیف کو 119 ملین روپے ریلیز کرنے کی منظوری دی گئی، جبکہ ایک ارب روپے اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ہے جس کی فراہمی کے لئے وفاقی نگران حکومت سے رابطہ کیا گیا ہے، مالی مشکلات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اخراجات برداشت کرنے کے لئے وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں سے معاملات طے کرے گی۔ اعدادوشمار بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ لاکھ کے قریب غیر قانونی افراد رضاکارانہ طور پر واپس جاچکے ہیں، رضاکارانہ واپسی کے ساتھ ساتھ ڈیپورٹ کرنے کا عمل بھی جاری ہے۔ نگران صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ رضاکارانہ واپسی کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
81215

خیبرپختونخوا انفارمیشن کمیشن کا ڈا ئریکٹوریٹ آف ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن اورڈائریکٹوریٹ آف فشریز کے خلاف محکمانہ انکوائری/تحقیقات شروع کرنے کا فیصلہ

Posted on

خیبرپختونخوا انفارمیشن کمیشن کا ڈا ئریکٹوریٹ آف ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن اورڈائریکٹوریٹ آف فشریز کے خلاف محکمانہ انکوائری/تحقیقات شروع کرنے کا فیصلہ

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبرپختونخوا انفارمیشن کمیشن نے 12 جولائی 1999 کو خیبر پختونخوا کے تمام زونز کی خواتین SST کی میرٹ لسٹوں کی عدم دستیابی پر ڈائریکٹوریٹ آف ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے خلاف محکمانہ کاروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس بات کا فیصلہ خیبر پختونخوا انفارمیشن کمیشن کی چیف کمشنر مسز فرح حامد خان کی زیر صدارت کمیشن کے اجلاس میں شہری مسز سیدہ روزینہ کوثر کی شکایت کا فیصلہ کرتے ہوئے کیا گیا۔ مسز کوثر نے محکمہ ایلمینٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن سے 12 جولائی 1999 کو جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے تحت خیبر پختونخوا کے تمام زونز کی خواتین SST ٹیچرز کی تفصیلات مانگی تھیں۔ کمیشن نے ایلمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے پبلک انفارمیشن آفیسر/ اسسٹنٹ ڈائریکٹر کو مذکورہ ریکارڈ،ڈیپارٹمنٹ کی ویب سائٹ پر فوری طور پر دستیاب کرنے کی ہدایت کی۔ کمیشن نے محکمانہ تحقیقات کیلئے ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے سیکرٹری سے بھی رجوع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فشریز کے خلاف بھی شہریوں کو بھرتی سے متعلق مانگی گئی معلومات کی عدم فراہمی پرمحکمانہ کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ دیگر کیسز میں ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فشریز، لائیو اسٹاک اینڈ ڈیری ڈیویلپمنٹ اور ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر ٹانک کے خلاف بالترتیب شہریوں بنام فیصل خان، سید علی عباس اور محمد وسیم کی شکایات پر کمیشن نے متعلقہ اداروں کے پی آئی اوز کو مطلوبہ معلومات درخواست گزاروں کو 7 دن کے اندر اندر فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ آر ٹی آئی ایکٹ کی دفعہ 5 کے تحت متعلقہ اداروں کی ویب سائٹس پر دستیابی کو بھی یقینی بنانے کے احکامات جاری کئے ہیں۔ مذکورہ کیسز میں ایک شہری فیصل خان نے ڈائریکٹر جنرل فشریز سے آسامیوں کے اشتہار کی کاپیاں، زون وائز آسامیوں کی تعداد، میرٹ کیلکولیشن فارمولا، فائنل میرٹ لسٹ (بشمول ٹیسٹ، تعلیم، تجربہ، اور اعلیٰ تعلیمی نمبروں کا ہونا)، آفس آرڈرز اور بھرتی کمیٹی کے ارکان کے نام کی تفصیلات بھی مانگی گئی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
81212

ٹرانس پشاور نے بی آر ٹی آپریشنز کیلئے ایک ارب روپے کی فنڈنگ حاصل کرلی

Posted on

ٹرانس پشاور نے بی آر ٹی آپریشنز کیلئے ایک ارب روپے کی فنڈنگ حاصل کرلی

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبر پختونخوا حکومت نے نومبر 2023 تا فروری 2024 کے لیے پشاور بی آر ٹی سروس کے آپریشنز کو روانی کے ساتھ چلانے کے لئے ایک ارب روپے کا بجٹ مختص کر دیا ہے۔ موجودہ آپریشنز کے لئے فنڈز بھی جاری کردیئے گئے ہیں جو بی آر ٹی کے سروس پرووائڈرز کی بقایا ادائیگیوں کے لئے استعمال ہوں گے۔ فنڈز کی کمی کی وجہ سے سروس بند یا محدود ہونے کی افواہوں میں کوئی صداقت نہیں۔ ٹرانس پشاور، پشاور کے رہائشیوں کو معیاری سفری سہولیات فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہے۔

اس سلسلے میں نگران وزیر اعلی کے معاون خصوصی برائے ٹرانسپورٹ اور ہاوسنگ ظفراللہ خان نے بی آر ٹی کے بلا تعطل آپریشنز کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ذو پشاور اس وقت روزانہ 3 لاکھ مسافروں کو سفری سہولت فراہم کرتا ہے۔ کسی بھی قسم کی رکاوٹ یا محدود عرصے کی بندش بھی نہ صرف پشاور کے رہائشیوں کی زندگیوں پر بلکہ شہر کی معاشیات اور اقتصادیات پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔ انہوں نے خیبر پختونخوا حکومت اور خاص طور پر وزیر خزانہ احمد رسول بنگش کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے بر وقت فنڈز کے اجرا میں معاونت کی۔ انہوں نے مزید کہا، “یہ فنڈز سروس پرووائڈرز کو واجب الادا ادائیگیوں میں ہم کردار ادا کریں گے، پشاور کے عوام کو اعلیٰ معیار کی سفری سہولت کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنائیں گے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
81210

نادہندگان کے فون بلاک کرنے کا فیصلہ، بعد ازاں قومی شناختی کارڈ بلاکنگ ہوسکتا ہے۔ وفاقی حکومت

Posted on

نادہندگان کے فون بلاک کرنے کا فیصلہ، بعد ازاں قومی شناختی کارڈ بلاکنگ ہوسکتا ہے۔ وفاقی حکومت

اسلام آباد( چترال ٹائمز رپورٹ) وفاقی حکومت نے ڈیفالٹرز کے فون بلاک کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔نگران وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر عمر سیف کا کہنا ہے کہ نادہندگان کیلئے اس سے اگلا قدم سم اور بعد ازاں قومی شناختی کارڈ بلاکنگ ہوسکتا ہے۔اس حوالے سے نگران وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر عمر سیف کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں پی ٹی اے، سیلولر آپریٹرز، جی ایس ایم اے شریک ہوئے۔ نگران وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی نے پی ٹی اے کیلئے پالیسی ڈائریکٹیو جاری کرنے کی ہدایت کردی.شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے نگران وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر عمر سیف نے عام لوگوں تک اسمارٹ فونز پہنچانے کیلئے اہم اقدام اٹھاتے ہوئے کہا کہ ڈیجیٹل ورلڈ سے خود کو منسلک کرنے،ای کامرس کے فروغ کیلئے اسمارٹ فونز فار آل پالیسی ضروری ہے عوام کو سہولیات کی فراہمی اولین ترجیح ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈیفالٹرز کے فون بلاک کیئے جائیں گے، نادہندگان کیلئے اس سے اگلا قدم سم اور بعد ازاں قومی شناختی کارڈ بلاکنگ ہوسکتا ہے۔ اس اقدام سے نادہنگان کی حوصلہ شکنی اوراسمارٹ فونز کے استعمال کا تناسب بڑھے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ افریقی ملک روانڈا کے اعلیٰ سطح وفد سے ملاقات میں بھی اسمارٹ فونز ایکسپورٹ کرنے سے متعلق اہم پیشرفت ہوئی پاکستانی اسمارٹ فونز میں روانڈا حکومت نیخصوصی دلچسپی ظاہر کی ہے۔

 

رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن میں چار عوامی شکایات کی شنوائی

 لوئر چترال سے محمد واجد نامی شہری کا عوامی راستے کی ملکیت کے متعلق کمیشن سے رجوع
بنیادی خدمات تک بروقت رسائی عوام کا قانونی حق ہے, سرکاری اہلکار فراہمی کے پابند ہیں, چیف کمشنر

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ)رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن میں چار شہریوں کی شکایت کی شنوائی ہوئی. تین رکنی بنچ نے شہریوں کی شکایات سنیں۔ پشاور سے تعلق رکھنے والے طالب علم شاہ سوار نے کمیشن کو درخواست دی تھی کہ بورڈ بازار میں انکی جیب سے کسی نے موبائل فون نکالا ہے۔ پولیس نے روازنامچے میں اندراج کر لیا ہے لیکن ایف آئی آر کے اندراج سے انکاری ہے۔ کمیشن نے بطور پہلی اپیل شہری کی درخواست کو سی سی پی او پشاور کو بھجوا دیا وہ مہینے کے اندر شکایت کا ازالہ کرنے کا پابند ہے. لوئر چترال سے محمد واجد نامی شہری نے عوامی راستے کی ملکیت کے متعلق کمیشن سے رجوع کیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ انکے والد نے عوامی استعمال کیلئے راستہ وقفکیا تھا۔اب ایک اور شخص نے راستے کی کھتونی کی نقل حاصل کر لی اور باقی لوگوں کو دھمکا رہا ہے کہ وہ راستہ اسکی ملکیت ہے۔ کمیشن نے سیٹلمنٹ آفیسر کو اگلی تاریخ پرریکارڈ سمیت طلب کر لیا۔ ایبٹ آباد سے سلطان محمد نے میڈیکو لیگل رپورٹ کے حصول کیلئے کمیشن سے رابطہ کیا تھا۔ انہوں نے کمیشن کا شکریہ ادا کیا کہ مقررہ تاریخ سے قبل ہی ان کی شنوائی ہوگئی ہے۔ کرم سے عبدل وارث نے ایف آئی آر کے اندراج کیلئے کمیشن کو درخواست دی تھی۔ امن و امان کی صورتحال کے باعث وہ کمیشن کے سامنے حاضر نہیں ہو سکے. کمیشن نے انکی سنوائی کو اگلی سماعت تک ملتوی کر دیا۔کمیشن نے اپنے اعلامیہ میں کہا ہے کہ خدمات تک بروقت رسائی ہر شہری کا بنیادی حق ہے. نوٹیفایڈ خدمات تک بروقت رسائی میں کسی بھی سرکاری اہلکارکی کوتاہی قانون کے تحت قابل تعزیرجرم ہے۔ بنیادی خدمات کے حصول کیلئے شہری کمیشن سے رجوع کریں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
81201

ن لیگ نے انتخابات کیلئے امیدواروں سے درخواستیں طلب کر لیں

Posted on

ن لیگ نے انتخابات کیلئے امیدواروں سے درخواستیں طلب کر لیں

لاہور( چترال ٹائمزرپورٹ)مسلم لیگ ن نے آئندہ عام انتخابات کے لیے امیدواروں سے درخواستیں طلب کر لیں۔مسلم لیگ ن کے قومی اسمبلی کے ٹکٹ کے امیدوار کو 2 لاکھ روپے، صوبائی اسمبلی کے ٹکٹ کے امیدوار کو 1 لاکھ روپے کا ڈرافٹ دینا ہو گا جبکہ ٹکٹ حاصل کرنے والے امیدوار کو اپنے پیشے سے متعلق اور دیگر بنیادی کوائف بھی دینا ہوں گے۔مسلم لیگ ن کے ٹکٹ کے امیدوار کو جمہوریت کے لیے خدمات بھی بتانا ہوں گی اور حلف بھی دینا ہو گا کہ ٹکٹ نہ ملنے کی صورت میں وہ پارٹی ڈسپلن کا پابند رہے گا۔مسلم لیگ ن کے ٹکٹ ہولڈر کو یہ حلف بھی دینا ہو گا کہ آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت وہ مکمل طور پر اہل ہے۔

 

سینیٹ: نیب ترمیمی آرڈیننس میں 120 دن توسیع کی منظوری

اسلام آباد(سی ایم لنکس)سینیٹ نے نیب ترمیمی آرڈیننس کی مدت میں 120 دن توسیع کی منظوری دے دی۔ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس شروع ہوا جس میں نیب ترمیمی آرڈیننس میں توسیع کی قرارداد پیش کردی گئی جس ایوان نے کثرت رائے سے منظور کرتے ہوئے نیب ترمیمی آرڈی ننس میں 120 دن کی توسیع کردی۔قرارداد پیش کرنے پر پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر نے اعتراض کیا کہ سپریم کورٹ نے نیب ا?رڈی ننس مسترد کردیا ہے پھر اج اسے کیوں پیش کیا جارہا ہے۔اس پر ن لیگ کے سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ قانون سازی پارلیمینٹ کا اختیار ہے یہ ہمارا اختیار ہے ہم اسے پاس کریں گے۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
81199

عام انتخابات کی حتمی تاریخ کا اعلان، پولنگ 8 فروری 2024 کو کرانے پر اتفاق کیا گیا

Posted on

عام انتخابات کی حتمی تاریخ کا اعلان، پولنگ 8 فروری 2024 کو کرانے پر اتفاق کیا گیا

اسلام آباد ( چترال ٹائمزرپورٹ ) سپریم کورٹ آف پاکستان کے آج کے حکم پر چیف الیکشن کمشنر آف پاکستان سکندر سلطان راجہ کی اٹارنی جنرل برائے پاکستان منصور عثمان اعوان اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کے چار ممبران کے ہمراہ ایوان صدر میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات کی۔
ملاقات میں ملک میں آئندہ عام انتخابات کے انعقاد کیلئے تاریخ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ صدر مملکت نے الیکشن کمیشن کی جانب سے حلقہ بندیوں اور انتخابات کے حوالے سے کی گئی پیش رفت کو سنا۔ تفصیلی بحث کے بعد اجلاس میں متفقہ طور پر ملک میں عام انتخابات 8 فروری 2024 کو کرانے پر اتفاق کیا گیا

chitraltimes chief election commissioner raja zafarulhaq met president of Pakistan

 

اس سے قبل 90 روز میں انتخابات کیس کی سماعت کے حکم نامے میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ عام انتخابات کی حتمی تاریخ کا اعلان سپریم کورٹ سے ہوگا۔عدالتی حکمانے کے مطابق الیکشن کمیشن صدر مملکت سے آج ہی ملاقات کر کے کل بروز جمعہ عدالت کو آگاہ کرے جبکہ صدر مملکت اور الیکشن کمیشن مشاورت کر کے دستاویز عدالت میں پیش کریں۔حکم نامے کے مطابق الیکشن کمیشن صدر مملکت سے آج ہی ملاقات کرے اور دونوں مل کر حتمی تاریخ کا تعین کریں، ہم یہ نہیں کہہ رہے کہ کون تاریخ دے گا۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔دوران سماعت، پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے دلائل میں کہا کہ انتخابات 90 روز میں کروائے جائیں اور استدعا یہی ہے کہ الیکشن آئین کے مطابق ہی وقت پر ہونے چاہیے۔عدالت نے پیپلزپارٹی کو مقدمہ میں فریق بننے کی اجازت بھی دی۔وکیل علی ظفر نے دلائل میں کہا کہ انتخابات نہیں ہوں گے تو نہ پارلیمنٹ ہوگئی نا قانون بنیں گے، انتخابات کی تارہخ دینا اور شیڈول دینا دو چیزیں ہیں، الیکشن کی تاریخ دینے کا معاملہ آئین میں درج ہے اور صدر اسمبلی تحلیل کرے تو 90دن کے اندر کی الیکشن تاریخ دے گا۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا یہ تاریخ دینے کے لیے صدر کو وزیر اعظم سے مشورہ لینا ضروری ہے۔ وکیل علی ظفر نے جواب دیا کہ ضروری نہیں ہے صدر کا اپنا آئینی فریضہ ہے وہ تاریخ دے۔

 

جسٹس اطہر من اللہ نے پوچھا کہ کیا صدر نے الیکشن کی تاریخ دی ہے؟ جس پر وکیل علی ظفر نے کہا کہ میری رائے میں صدر نے تاریخ دیدی ہے لیکن الیکشن کمیشن نے کہا یہ صدر کا اختیار نہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ صدر نے جس خط میں تاریخ دی وہ کہاں ہے، جس پر وکیل علی ظفر نے صدر کا خط پڑھ کر سنایا۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اسمبلی 9اگست کو تحلیل ہوئی اس ہر تو کسی کا اعتراض نہیں؟ وکیل پی ٹی آئی نے جواب دیا کہ جی کسی کا اعتراض نہیں۔چیف جسٹس نے اہم ریمارکس دیے کہ پھر آپ خط ہمارے سامنے کیسے پڑھ رہے ہیں، صدر کے خط کا متن بھی کافی مبہم ہے، صدر نے جب خود ایسا نہیں کیا تو وہ کسی اور کو یہ مشورہ کیسے دے سکتے ہیں، علی ظفر کیا آپ کہہ رہے ہیں صدر نے اپنا آئینی فریضہ ادا نہیں کہا، 9 اگست کو اسمبلی تحلیل ہوئی اور صدر نے ستمبر میں خط لکھا۔جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ آئین کی کمانڈ بڑی واضح ہے صدر نے تاریخ دینا تھی اس میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ بادی النظر میں حکومت، الیکشن کمیشن اور صدر مملکت تینوں ذمہ دار ہیں، اب سوال یہ ہے کہ اس کے نتائج کیا ہوں گے اور انتخابات تو وقت پر ہونے چاہیں۔چیف جسٹس نے سوال کیا کہ علی ظفر صاحب کیا آپ سیاسی جماعت کی نمائندگی کر رہے ہیں؟ آپ صدر کو ایک فون کر کے کیوں نہیں کہتے کے تاریخ دیں۔علی ظفر نے کہا کہ وہ صدر پاکستان ہیں پورے ملک کے صدر ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ ہم سے ان کے خلاف کارروائی چاہ رہے ہیں،

 

صدر اپنے ہاتھ کھڑے کر کے کہہ رہے جاو عدالت سے رائے لے لو اور صدر پھر خود رائے لینے آتے بھی نہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کمیشن کہہ رہا ہے کہ سیکشن 57 میں ترمیم کے بعد تاریخ دینا ان کا اختیار ہے، آپ نے یہ ترمیم چیلنج کیوں نہیں کی؟ علی ظفر نے کہا کہ مجھے یہ چیلنج کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ کہہ رہے ہیں سیکشن 57 کو آرٹیکل 58 کے ساتھ ہی پڑھا جائے گا، پھر الیکشن کمیشن ٹھیک کہہ رہا ہے کے صدر سے مشاورت کی ضرورت نہیں وہ تاریخ دے دیں، صدر کو تاریخ دے دینی چاہیے پھر الیکشن کمیشن جو بھی کہتا رہے۔علی ظفر نے کہا کہ میرے خیال میں صدر کو الیکشن کمیشن سے مشاورت کر کے ہی تاریخ دینی چاہیے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ الیکشن کمیشن مشاورت میں نہیں آیا تو تاریخ دے دینی چاہیے۔جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ اس حد تک میں اتفاق کرتا ہوں کہ صدر کو الیکشن کمیشن سے مشاورت کر کے ہی تاریخ دینی چاہیے۔ حکومت، الیکشن کمیشن یا صدر جس نے خلاف ورزی کی ان کو نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ جو دلائل دے رہے ہیں اس سے تو صدر مملکت پر آرٹیکل 6لگ جائے گا۔الیکشن کمیشن کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ الیکشن کمیشن صدر سے مشاورت کرے گا اور آئینی بحث میں پڑے بغیر صدر سے مشاورت پر آمادہ ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ صدر جواب دے نا دیں آپ نے دستک ضرور دینا ہے۔چیف جسٹس نے آج ہی صدر مملکت سے مشاورت کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اٹارنی جنرل مشاورت میں ان بورڈ رہیں۔ عدالت نے گزشتہ سماعت اور آج کی سماعت کے دونوں حکمنامے فریقین کو فراہم کرنے کی ہدایات کر دی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
81184

انسٹیٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ سائنسز پشاورمیں خدمات کی فراہمی کا سلسلہ شروع، وزیراعلیِ نے افتتاح کردیا 

Posted on

انسٹیٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ سائنسز پشاورمیں خدمات کی فراہمی کا سلسلہ شروع، وزیراعلیِ نے افتتاح کردیا

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ ) خیبرپختونخوا حکومت نے صحت کے شعبے میں خدمات کی فراہمی کی جانب ایک اہم پیشرفت کے طور پر انسٹیٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ سائنسز پشاورمیں خدمات کی فراہمی کا سلسلہ شروع کر دیا ہے ۔ نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے گزشتہ روز اس نو قائم شدہ ادارے کا باضابطہ افتتاح کیا ہے جس پر اب تک 2 ارب 52 کروڑ روپے لاگت آئی ہے ۔انسٹیٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ سائنسزصوبے میں اپنی نوعیت کا پہلا اور منفرد ادارہ ہے جس میں ذہنی بیماریوں کے علاج معالجے کے علاوہ دماغی صحت کے شعبے میں بیچلر ز،ماسٹرز ، ڈاکٹریٹ ڈگریز کے علاوہ ڈپلومہ اور دیگر کورسز کروائے جائیں گے ۔ مذکورہ انسٹیٹیوٹ میں ایمرجنسی یونٹ،او پی ڈی، آئی سی یو، سائیکاٹرک یونٹ ، فیملی کونسلنگ ، بحالی مرکز سمیت دیگر سہولیات دستیاب ہوں گی ۔ ابتدائی طور پرانسٹیٹیوٹ میں او پی ڈی سروسز کا آغاز کیا گیا ہے جبکہ باقی سروسز کا اجراءمرحلہ وار کیا جائے گا۔

 

وزیراعلیٰ محمد اعظم خان نے انسٹیٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ سائنسز کی افتتاحی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پشاور میں انسٹیٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ سائنسز کا قیام ایک اہم سنگ میل اور صحت کے شعبے میں معیاری خدمات کی فراہمی میں ایک اچھا اضافہ ہے ، اس منصوبے کی کامیاب تکمیل پر میں محکمہ صحت کے حکام اور صوبے کی عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔اس ادارے کے قیام کووقت کی اہم ضرورت قرار دیتے ہوئے اُنہوں نے کہاکہ اس اسٹیٹ آف دی آرٹ انسٹیٹیو ٹ میں ذہنی امراض کا علاج اور دماغی صحت سے متعلق تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی جبکہ ادارے میں منشیات کے عادی افراد کے علاج و بحالی کی سہولیات بھی میسر ہوں گی جسے ایک منظم اور خود مختار انداز میں چلانے کیلئے الگ سے بورڈ تشکیل دیا جائے گا۔اُنہوں نے کہاکہ انسٹیٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ سائنسز دماغی صحت سے متعلق پالیسی سازی اور قانون سازی میں مرکزی کردار ادا کرے گاجبکہ کلینکل سروسز ، ریسرچ اور بین الاقوامی ایکریڈیشن کیلئے انٹرنیشنل اداروں کے ساتھ روابط قائم کئے جائیں گے ۔ اُنہوںنے مزید کہاکہ پوری دُنیا میں دماغی امراض میں اضافہ ہو رہا ہے جو ایک تشویشناک بات ہے ،

 

خیبرپختونخوا سمیت پورے ملک کو بھی اس چیلنج کا سامنا ہے ۔ پشاور میں انسٹیٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ سائنسز کا قیام دماغی امراض میں مبتلا افراد کیلئے کسی تحفے سے کم نہیں ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ دماغی امراض سے متعلق ہمارے سماجی رویوں کو تبدیل کرنے کی اشد ضرورت ہے اور ذہنی امراض میں مبتلا افراد کو بھی اُسی نظر سے دیکھنا چاہیئے جس نظر سے دیگرامراض میں مبتلا افراد کو دیکھا جاتا ہے کیونکہ ذہنی بیماری بھی دیگر بیماریوں کی طرح ہی ایک بیماری ہے جس کے لئے باقاعدہ علاج کی ضرورت ہے ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وزیراعلیٰ کے مشیر برائے صحت ڈاکٹر ریاض انور، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر شوکت علی اور دیگر مقررین نے مذکورہ انسٹیٹیوٹ کی افادیت ، ضرورت اور دیگر پہلوﺅں پر تفصیلی روشنی ڈالی۔

chitraltimes caretaker cm kp addressing mental health science institute

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
81180

سابق صوبائی وزیر اطلاعات اور پی ٹی آئی کے سینئر رہنما کامران خان بنگش کے خلاف پولیس اسٹیشن چترال میں ایف آئی آر درج

Posted on

سابق صوبائی وزیر اطلاعات اور پی ٹی آئی کے سینئر رہنما کامران خان بنگش کے خلاف پولیس اسٹیشن چترال میں ایف آئی آر درج

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) خیبر پختونخوا کے سابق صوبائی وزیر اطلاعات اور پی ٹی آئی کے سینئر رہنما کامران خان بنگش کے خلاف پولیس اسٹیشن چترال میں تعزیرات پاکستان کے دفعات 120اور 153کے تحت کیس درج ہو گیا ہے جبکہ اس نے جمعرات کے روز پشاور میں عدالت سے راہداری ضمانت حاصل کرلی ہے جس کے بعد وہ 6نومبر کو چترال پولیس کے سامنے حاضر ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق سٹی پولیس اسٹیشن چترال میں 27اکتوبر کو درج شدہ ایف آئی آر کے مطابق کفایت الرحمن ولد مصور خان ساکنہ موڑدہ نے پولیس کو دی گئی درخواست میں استدعا کیا ہے کہ وہ ایک محب وطن شہری ہے اور پی ٹی آئی لیڈر کامران بنگش کے فیس بک آئی ڈی سے شئیر ہونے والی تقریروں اور دوسرے مواد سے پریشان ہے کیونکہ ان میں لوگوں کو ریاستی اداروں کے خلاف اکسائی جاتی ہیں اور ان کی وجہ سے اداروں کے بارے پاکستانی نوجوانوں کو غلط تاثر جارہی ہے اور لوگ اداروں اور ریاست سے بدظن اور مایوس ہوتے جارہے ہیں۔ درخواست گزار نے کامران خان بنگش کے خلاف لوگوں کو اداروں کے خلاف اکسانے اور ریاست کے خلاف مایوسی پھیلانے پر قانونی کاروائی عمل میں لانے کی درخواست کی ہے۔ ذرائع کے مطابق چترال پولیس کی طرف سے کیس کے اندراج اور ان کو طلب کرنے پر وہ جمعرات کے روز کسی وقت چترال پہنچنے والے تھے مگر پشاور میں راہداری ضمانت حاصل کرنے کے بعد وہ پیر کے روز چترال پہنچنے والے ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
81176

بجلی 55 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست پر نیپرا کی سماعت جاری

Posted on

بجلی 55 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست پر نیپرا کی سماعت جاری

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ ) سی پی پی اے کی جانب سے بجلی 55 پیسے فی یونٹ تک مزید مہنگی کرنے کی درخواست دی گئی جس کی آج نیپرا ہیڈ کوارٹرز میں سماعت شروع ہوگئی۔ چیئرمین نیپرا وسیم مختار سماعت کی سربراہی کر رہے ہیں۔سی پی پی اے نے ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں اضافے کی درخواست دائر کی ہے اور سرکاری ڈسکوز کے لیے بجلی کی قیمتوں میں 55 پیسے فی یونٹ اضافہ مانگا ہے۔ منظوری کی صورت میں صارفین پر ایک ماہ کیلئے 8 ارب 37 کروڑ کا اضافی بوجھ پڑے گا۔سی پی پی اے نے درخواست میں کہا ہے کہ ماہ ستمبر میں 12 ارب 92 کروڑ یونٹ بجلی کی فروخت ہوئی، ہائیڈل سے بجلی کی پیداوار 37.55 فیصد رہی، ستمبر میں آر ایل این جی سے بجلی کی پیداوار 15.95 فیصد ہوئی اور ماہ ستمبر میں فرنس آئل سے بجلی کی پیداوار 1.80 فیصد رہی، بجلی کے نرخ بڑھائے جائیں۔

وزارتِ مذہبی امور کی پی ائی اے کو واجبات کی ادائیگی

اسلام آباد(سی ایم لنکس)وزارتِ مذہبی امور کی جانب سے پی آئی اے کو 50 کروڑ روپے سے زائد کے واجبات کی ادائیگی کر دی گئی ہے، جس کے بعد پروازوں کی منسوخی میں بھی کمی ہو رہی ہے۔حکام کے مطابق قومی ایئر لائن پی آئی اے کو وزارتِ مذہبی امور کی جانب سے 50 کروڑ روپے سے زائد کی رقم موصول ہو چکی ہے۔ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ وزارتِ مذہبی امور کی جانب سے ادائیگی کے بعد پی آئی اے نے مزید 50 کروڑ روپے ایندھن کی مد میں پی ایس او کو ادا کر دیئے ہیں۔پی ایس او کو ادائیگی کے بعد قومی ایئرلائن کا فلائٹ آپریشن کل سے 100 فیصد بحال ہو جائے گا۔تاہم اسلام آباد سے گلگت کی 4 پروازیں دو دن جاری رہنے کے بعد آج (یکم نومبر کو) پھر بند کردی گئیں جبکہ مجموعی طور پر 19 پروازیں منسوخ ہیں۔اسلام آباد سے گلگت کے لیے پروازیں پی کے 601، 602، 605، 606، دبئی کے لی 233، سکھر کے لیے 631، 632، کراچی کے لیے 368، 369 منسوخ کردی گئی ہیں۔منسوخ ہونے والی پروازوں میں لاہور سے جدہ کے لیے پی کے 959، کراچی کے لیے 303، شارجہ کے لیے 186، شارجہ سے پشاور کے لیے پی کے 258، ملتان سے کراچی کے لیے پی کے 330، 331، جدہ کے لیے 840، کراچی سے سکھر کے لیے پی کے 536، 537، دبئی سے فیصل آباد کے لیے پی کے 224 بھی شامل ہیں۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
81167

کسی ایجنسی کو شہریوں کے فون ٹیپنگ کی اجازت نہیں دی، وفاقی حکومت

Posted on

کسی ایجنسی کو شہریوں کے فون ٹیپنگ کی اجازت نہیں دی، وفاقی حکومت

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ )اسلام آباد ہائیکورٹ نے آڈیو لیکس کے خلاف کیس کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔وفاقی حکومت نے عدالت کو آگاہ کر دیا کہ کسی ایجنسی کو شہریوں کے فون ٹیپنگ اور ریکارڈنگ کی اجازت نہیں دی۔جسٹس بابر ستار نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے اور بشری بی بی کی درخواستوں پر تحریری حکم جاری کیا جس کیمطابق عدالت نے پوچھا کہ شہریوں کی الیکٹرانک سرویلنس اور کالز ریکارڈنگ کی صلاحیت کس ادارے کے پاس ہے؟ اٹارنی جنرل نے کہا وہ وزیراعظم اور وفاقی کابینہ اس سے متعلق مشاورت کریں گے، جس کے بعد رپورٹ عدالت میں جمع کرائیں گے۔حکم نامے کے مطابق وزیراعظم کے سیکرٹری، سیکرٹری دفاع و داخلہ اور چیرمین پی ٹی اے نے اپنا جواب جمع کرایا۔ حکومت کے جواب کے مطابق کسی ایجنسی کو شہریوں کے فون ٹیپنگ اور ریکارڈنگ کی اجازت نہیں دی اور شہریوں کے فون ٹیپنگ یا سرویلینس کے لئے جج سے وارنٹ لیا جا سکتا ہے۔ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری آئندہ سماعت پر تحریری رپورٹ عدالت میں جمع کرائیں، وزیراعظم آفس بتائے فون ٹیپنگ کی اجازت دی گئی؟ کسی کو اختیار دیا گیا یا وارنٹ حاصل کیے گئے؟ وفاقی حکومت کی جانب سے اگر ایسا کوئی اقدام کیا گیا تو تفصیلات جمع کرائیں۔عدالت نے ہدایت کی کہ وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری متعلقہ وزارتوں اور حساس اداروں نے سربراہان سے معاونت لے سکتے ہیں، عدالت امید کرتی ہے کہ وفاقی حکومت مطلوبہ معلومات کے ساتھ ایک واضح رپورٹ پیش کرے گی۔ہائی کورٹ نے آرڈر میں کہا کہ پاکستان کے پاس باصلاحیت اور فعال نیشنل سیکورٹی انفراسٹرکچر موجود ہے، یہ تسلیم نہیں کیا جا سکتا ریاست کے علم میں آئے بغیر کسی دشمن ایجنسی نے ملک کے اعلی ترین پبلک آفس کی کالز ریکارڈ کر لیں، یہ بھی نہیں مانا جا سکتا ریاست کے علم میں آئے بغیر غیر ریاستی عناصر نے وزیراعظم آفس کی کال ریکارڈ کی۔

 

پی ٹی آئی وکلا عمران خان کو جیل میں زہر دینے کے بیان سے پیچھے ہٹ گئے

اسلام آباد(سی ایم لنکس)چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل شیراز احمد رانجھا نے عمران خان کو جیل میں زہر دیے جانے کی خبروں کی تردیدی کردی۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو جیل میں زہر دیے جانے کی خبریں زیر گردش ہیں تاہم ان کے وکیل نے ان خبروں کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔اپنے ویڈیو بیان میں وکیل شیراز احمد رانجھا نے کہا ہے کہ اس بات میں کوئی صداقت نہیں کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو زہر دیا گیا یا انہیں زہر دیے جانے کا خدشہ ہے۔وکیل شیراز احمد رانجھا نے کہا کہ انہیں کل سمجھنے میں فرق لگا تھا، چیئرمین پی ٹی آئی پر دو مرتبہ قاتلانہ حملہ ہو چکا ہے اس لیے انہیں خدشہ ہے کہ انہیں سلوپوائزن دیا جاسکتا ہے۔

وزارت داخلہ میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے انخلا کے حوالے سے شکایات کے لئے ہیلپ لائن قائم

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ)وزارت داخلہ میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے انخلا کے حوالے سے شکایات کے لئے ہیلپ لائن قائم کر دی گئی۔غیر ملکی شہری انخلاکے حوالے سے کسی بھی قسم کی شکایت ان ٹیلی فون نمبرز پر درج کراسکتے ہیں۔ ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق عام لوگ بھی ان نمبروں 051111367226 اور 051921168 پر غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے بارے میں معلومات دے سکتے ہیں۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
81172

الیکشن کمیشن نے اے پی ایم ایل کی رجسٹریشن ختم کردی

Posted on

الیکشن کمیشن نے اے پی ایم ایل کی رجسٹریشن ختم کردی

اسلام آباد(سی ایم لنکس) الیکشن کمیشن نے مرحوم جنرل (ر) پرویز مشرف کی جماعت آل پاکستان مسلم لیگ کو خارج کرنے کا باقاعدہ نوٹی فکیشن جاری کردیا۔الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق آل پاکستان مسلم لیگ کی رجسٹریشن ختم کر دی گئی، قبل ازیں الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ آل پاکستان مسلم لیگ نے گزشتہ چار سال سے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کرآیں اور نہ ہی انٹرا پارٹی الیکشن کا انعقاد نہیں کیا۔الیکشن کمیشن نے فیصلے میں لکھا ہے کہ آل پاکستان مسلم لیگ کا ملک میں کوئی عہدے دار نہیں اور نہ ہی اس جماعت کا ملک میں کو?ی وجود ہے۔واضح رہے کہ دو روز قبل الیکشن کمیشن نے فیصلہ سناتے ہوئے آل پاکستان مسلم لیگ سے عقاب کا انتخابی نشان بھی واپس لے لیا تھا۔

دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں لاہور کا پہلا نمبر

لاہور(سی ایم لنکس)ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں آج پہلے نمبر پر ہے۔لاہور کی فضائی معیار خطرناک حد تک مضرِ صحت ہے جہاں فضائی آلودگی 388 پرٹیکیولیٹ میٹرز ریکارڈ کی گئی ہے۔آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں بھارتی دارالحکومت دہلی دوسرے نمبر پر ہیں جہاں 280 پرٹیکیولیٹ میٹرز آلودگی ریکارڈ ہوئی ہے۔اس فہرست کے مطابق کراچی دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں چوتھے نمبر پر ہے۔کراچی کا فضائی معیار بھی مضرِ صحت ہے اور یہاں فضائی آلودگی 175 پرٹیکیولیٹ میٹرز ریکارڈ کی گئی ہے۔ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق 151 سے 200 درجے تک آلودگی مضرِ صحت، 201 سے 300 درجے تک انتہائی مضرِ صحت ہے جبکہ301 سے زائد درجہ خطرناک آلودگی کو ظاہر کرتا ہے۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
81169

حکومت پاکستان گلگت بلتستان میں ترقی،امن، خوشحالی اور نوجوان نسل کی بہتری کے لئے بھرپور کردار ادا کر تی رہے گی،نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ

Posted on

حکومت پاکستان گلگت بلتستان میں ترقی،امن، خوشحالی اور نوجوان نسل کی بہتری کے لئے بھرپور کردار ادا کر تی رہے گی،نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ) نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے گلگت بلتستان کے عوام کو جنگ آزادی گلگت بلتستان کے 76 سال مکمل ہونے پرمبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے لوگوں کوبے مثال قربانیوں سے آزادی کی نعمت ملی،حکومت پاکستان گلگت بلتستان میں ترقی،امن، خوشحالی اور نوجوان نسل کی بہتری کے لئے بھرپور کردار ادا کر تی رہے گی،قومی یکجہتی، مذہبی ہم آہنگی اور پر امن بقائے باہمی کے ذریعے دشمن کے مذموم مقاصد کو ناکام بنانا ہوگا۔بدھ کو نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے گلگت بلتستان کی جنگ ا?زادی کے 76 سال مکمل ہونے کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ آج کا دِن گلگت بلتستان اور پورے پاکستان کے لیے نہایت اہمیت کا حامل ہے اور ہماری تاریخ میں ایک اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے،آج سے 76 سال پہلے گلگت بلتستان کے غیور عوام نے قیامِ پاکستان کے بعد ڈوگرا راج کے خلاف کیپٹن مرزا حسن خان اور صوبیدار میجر بابر جیسے بہادر اور جَری رہنماؤں کی زیرِ قیادت بے سرو سامانی کے باوجود نہایت بہادری اور دلیری کا مظاہرہ کیا اور ہندو سامراج کے کٹھ پْتلی گورنر گھنسارا سنگھ کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور کر دیا اور گلگت بلتستان کے بہادر لوگوں نے پاکستان کے ساتھ الحاق کو ترجیح دی۔

 

انہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان کی آزادی ہمارا اثاثہ اور سرمایہء افتخار ہے اور اپنی نوعیت کا منفرد کارنامہ ہے جس کا تاج گلگت بلتستان کے باشندوں نے یکم نومبر 1947 کو خود پاکستان کے سر پر سجایا اور اپنی غیر مشروط،بے مثل اور والہانہ محبت سے ثابت کر دیا کہ ہم پاکستان کی ترقی اور استحکام کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ یہی وجہ ہے کہ پورا ملک اس علاقہ کے جذبہ حبْ الوطنی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے،ان جَری لوگوں نے ہمیشہ کیلئے دشمن کو یہ بھی باور کروا دیا کہ گلگت بلتستان پاکستان کا حصہ تھا،ہے اور انشاء اللہ ہمیشہ رہے گا۔وزیراعظم نے کہاکہ گلگت بلتستان کے لوگ خوش قسمت ہیں کہ ان کی بے مثال قربانیوں سے آزادی کی نعمت ملی لیکن افسوس کہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے مسلمان آج تک ہندوستان کے غاصبانہ پنجے میں جکڑے ہوئے ہیں۔اگرچہ کشمیر کے مسئلہ کے حل کے لیے اقوام متحدہ کی واضح قراردادیں موجود ہیں لیکن بھارت کی ہٹ دھرمی اور عالمی طاقتوں کی خاموشی کی وجہ سے مسئلہ کشمیر ابھی تک حل نہیں ہوسکا۔

 

انہوں نے کہاکہ میں آج ایک مرتبہ پھر بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی بھرپور سیاسی، سفارتی اور اخلاقی مدد تب تک جاری رکھے گا جب تک کہ ان کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حقِ خود ارادیت نہیں مل جاتا۔ نگران وزیر اعظم نے کہا کہ آج میں اقوام ِ عالم کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہم مسئلہ فلسطین اور مسئلہ کشمیر کا پْر امن حل چاہتے ہیں اور قِبلہ اَول کی زمین پر اسرائیل کی جارحیت کی بھر پور مذمت کرتے ہیں۔انوارالحق کاکڑ نے کہاکہ ساری دنیا اس حقیقت سے بخوبی روشناس ہے کہ گلگت بلتستان بہترین مواقع اور امکانات کی سرزمین ہے، قدرتی و معدنی وسائل اور عوام کی بیش بہا صلاحیتوں سے گلگت بلتستان خطے کا اقتصادی اور سیاحتی مرکز بننے کی راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان سمیت پورے پاکستان کے روشن مستقبل کیلئے ہم سب کواتحاد و یگانگت کا مظاہرہ کرتے ہوئے درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنا ہوگااورقومی یکجہتی، مذہبی ہم آہنگی اور پر امن بقائے باہمی کے ذریعے دشمن کے مذموم مقاصد کو ناکام بنانا ہوگا۔وزیراعظم نے کہاکہ حکومت پاکستان گلگت بلتستان میں ترقی،امن، خوشحالی اور نوجوان نسل کی ترقی کے لئیبھرپور کردار ادا کر تی رہے گی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, گلگت بلتستانTagged
81161

پاکستان فوج کی جانب سے 153پی ایم اے لانگ کورس ریگولر کمیشن کے ذریعے بھرتیوں کا اعلان کردیاگیا

Posted on

پاکستان فوج کی جانب سے 153پی ایم اے لانگ کورس ریگولر کمیشن کے ذریعے بھرتیوں کا اعلان کردیاگیا

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) پاکستان فوج کی جانب سے 153پی ایم اے لانگ کورس ریگولر کمیشن کے ذریعے بھرتیوں کا اعلان کردیاگیا ہے۔ آرمی سیلیکشن اینڈ ریکروٹمنٹ سنٹر سے موصول ہونے والے اعلامیے کے مطابق ایف اے، ایف ایس سی میں 55% نمبر حاصل کرنے والے امیدواران جن کی عمریں 17سے 22سال کے درمیان ہوں پاک فوج کی آفیشیل ویب سائٹwww.joinpakarmy.gov.pk پر 19اکتوبر سے 17نومبر 2023ء تک رجسٹریشن کر سکتے ہیں۔واضح رہے کہ پاک فوج میں باقاعدہ مستقل کمیشن کے ذریعے بھرتی ہونے کا سنہری موقع ہے۔ نوجوانوں سے اپیل ہے کہ موقع سے فائدہ اٹھاکراپنے بہترین مستقبل اور ملک کے دفاع کیلئے جلد از جلد رجسٹریشن کرائیں۔

 

دو افسران کے تبادلوں و تعیناتیوں کے احکامات جاری

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) حکومت خیبرپختونخوا نے فوری طور پر دو افسران کے تبادلوں و تعیناتیوں کے احکامات جاری کئے ہیں تفصیلات کے مطابق گریڈ 18کے ڈپٹی سیکرٹری مواصلات و تعمیرات زاہد مسعود کو تبدیل کرکے انکو بحیثیت ڈپٹی سیکرٹری محکمہ بلدیات، انتخابات و دیہی ترقی تعینات کر دیا ہے جبکہ گریڈ 17کے سیکشن آفیسر محکمہ زراعت غلام غوث کو تبدیل کرکے انکو بحیثیت ڈپٹی سیکرٹری محکمہ مواصلات و تعمیرات تعینات کیا گیا ہے دریں اثناء حکومت خیبرپختونخوا نے سپیشل سیکرٹری محکمہ خزانہ خیبرپختونخوا عابد اللہ (پی اے ایس، بی ایس – 19) کو تا حکم ثانی ڈائریکٹر جنرل خیبرپختونخوا ریونیو اتھارٹی پشاور کے عہدے کا اضافی چارج بھی تفویض کردیا ہے، ان امور کا اعلان اسٹیبلشمنٹ ڈیپارٹمنٹ حکومت خیبرپختونخوا کی جانب سے جاری کردہ دو الگ الگ اعلامیوں میں کیا گیا۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
81159

خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں کاروباری اور تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کے لیئے ویب پورٹل “آن لائن گورنمنٹ بزنس کمیونیکشن پلیٹ فارم ” کا اجراءکر دیا

Posted on

خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں کاروباری اور تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کے لیئے ویب پورٹل “آن لائن گورنمنٹ بزنس کمیونیکشن پلیٹ فارم ” کا اجراءکر دیا

 

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے صوبے میں کاروباری اور تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کے سلسلے میں ایک اہم اقدام کے طور پر ویب پورٹل “آن لائن گورنمنٹ بزنس کمیونیکشن پلیٹ فارم “(GoBiz Connect)کا اجراءکر دیا ہے جس کا مقصد حکومتی اداروں اور بزنس کمیونٹی کے درمیان مربوط روابط قائم کرنا ہے ۔ یہ ویب پورٹل کاروباری سرگرمیوں کے پائیدار فروغ کے سلسلے میں حکومتی اداروں اور بزنس کمیونٹی کے درمیان قریبی روابط کے لئے ایک مو ثر پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گااور بزنس کمیونٹی کے مسائل و شکایات کے ازالے کے علاوہ کاروباری سرگرمیوں کے فروغ کے لئے ان کی سفارشات کو حکومتی پالیسی سازی کا حصہ بنانے میں مو¿ثر کردار ادا کرے گا۔

آن لائن گورنمنٹ بزنس کمیونیکشن پلیٹ فارم کے اجراءکے سلسلے میں بدھ کے روز وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں باضابطہ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا تقریب کے مہمان خصوصی تھے جبکہ برطانوی ہائی کمشنر جین میرئیٹ ،نگران صوبائی وزراءڈاکٹر نجیب اﷲ اور بیرسٹر فیروز جمال شاہ ، چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری ، سب نیشنل گورننس پروگرام کے صوبائی ٹیم لیڈ راحیل احمد صدیقی ، فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز، ویمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے نمائندوں اور سرکاری حکام نے تقریب میںشر کت کی۔آن لائن گورنمنٹ بزنس کمیونیکشن پلیٹ فارم (GoBiz Connect) برطانوی حکومت کے سب نیشنل گورننس پروگرام کی تکنیکی معاونت اور فارن کامن ویلتھ ڈویلپمنٹ آفس کے مالی تعاون سے تیار کیا گیا ہے ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے اس سلسلے میں خیبرپختونخوا آئی ٹی بورڈ اور معاون اداروں کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ پورٹل خیبرپختونخوا میں کاروباری سرگرمیوں کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گاجس کے ذریعے کاروباری سرگرمیوں سے متعلق حکومت کے پالیسی فیصلوں میں بزنس کمیونٹی کی شرکت یقینی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں بہتر اقتصادی ماحول کیلئے پبلک فنانشل مینجمنٹ سسٹم میں جدت لانا صوبائی حکومت کے بنیادی اہداف میں شامل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ صوبے کے متعدد شعبوں بشمول انفراسٹرکچر، مائنز اینڈ منرلز ، توانائی اور سیاحت میں سرمایہ کاری کیلئے آئیڈیل ماحول فراہم کیا گیا ہے ۔ ان شعبوں میں موجود سرمایہ کاری کی استعداد سے بھر پوراستفادہ کرنے کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز کی طرف سے مربوط کاوشوں اور حکمت عملی کی ضرورت ہے ،آن لائن گورنمنٹ بزنس کمیونیکشن پلیٹ فارم(GoBiz Connect) اس سلسلے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔

 

 

اعظم خان نے کہاکہ حکومت اور بزنس سٹیک ہولڈرز کے مابین موثر روابط کے ذریعے قابل عمل منصوبوں کی نشاندہی کرنے میں مدد ملے گی جن پر عمل درآمد سے صوبے اور ملک کی معاشی ترقی کا راستہ ہموار ہوگا ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ مذکورہ آن لائن پورٹل (GoBiz Connect)کی کامیابی دراصل ریگولیٹری رجیم میں شامل سرکاری محکموں اور بزنس سرگرمیوں سے متعلق دیگر فورم کے مابین تعاون اور روابط پر منحصر ہے ۔ اعظم خان نے کہاکہ صوبائی حکومت صوبے میں کاروباری سرگرمیوں کے فروغ اور سرمایہ کاروں کو سہولیات کی فراہمی کے سلسلے میں متعدد اقدامات اُٹھا چکی ہے ۔ خیبرپختونخوا بورڈ آف انویسٹمنٹ کی طرف سے آسان کاروبار ویب پورٹل پہلے سے ہی بزنس کمیونٹی کو سہولیات کی فراہمی میں مصروف عمل ہے ۔ اُنہوںنے کہاکہ (GoBiz Connect)کا اجراءاس سلسلے میں ایک اہم سنگ میل ہے ۔ اُنہوںنے کہا کہ اس آن لائن ویب پورٹل کو وفاقی حکومت کے بز نس پورٹل کے ساتھ منسلک کیا جائے گا تاکہ بیرونی سرمایہ کاری تک بھی آسان رسائی ممکن ہو سکے ۔ اُنہوںنے کہاکہ صوبائی اکنامک ڈویلپمنٹ اینڈ انویسٹمنٹ پروموشن کونسل (ای ڈی آئی پی سی )کو اس سلسلے میں مزید تیز رفتاری سے کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ آن لائن گورنمنٹ بزنس کمیونیکشن پلیٹ فارم کا نتیجہ خیز استعمال یقینی ہو سکے ۔ اُنہوں نے تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاور ت کے ذریعے حقیقت پسندانہ انویسٹمنٹ حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا ۔ وزیراعلیٰ نے ا س موقع پرویب پورٹل کی تیاری میں برطانوی حکومت کے سب نیشنل گورننس پروگرام اور فارن کامن ویلتھ ڈویلپمنٹ آفس کے تعاون کو قابل ستائش قرار دیتے ہوئے کہاکہ صوبائی حکومت مختلف شعبوں میں برطانیہ کی ڈونر ایجنسیوں کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور اُمید ہے کہ تعاون کا یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔ برطانوی ہائی کمشنر جین میرئیٹ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ برطانیہ اور پاکستان کے مابین دیرینہ اور دوستانہ تعلقات ہیں ۔ برطانوی ڈونر ایجنسیز خیبرپختونخوا کے مختلف سماجی شعبوں میں عوامی فلاح و بہبود کے کاموں میں معاونت کر رہی ہیں ۔ دونوں حکومتوں کے درمیان تعاون کا یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری انڈسٹریز ذوالفقار علی شاہ نے مذکورہ ویب پورٹل کے مقاصد، پس منظر اور دیگر امور پر تفصیلی روشنی ڈالی۔

chitraltimes business portal inagurated british high commissioner attended chitraltimes british high commissioner met with caretaker cm kp

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
81143

گورنرحاجی غلام علی نے یونیورسٹی آف پشاور میں 2016 سے بندش کے بعد شعبہ مطالعات سیرت النبی ﷺکا از سرنوافتتاح کردیا

Posted on

گورنرحاجی غلام علی نے یونیورسٹی آف پشاور میں 2016 سے بندش کے بعد شعبہ مطالعات سیرت النبی ﷺکا از سرنوافتتاح کردیا

گورنر نے وائس چانسلر کے اعلان پر سیرت ڈیپارٹمنٹ میں داخلہ لینے والے تمام طلبہ کی مکمل فیس معافی کی منظوری دیدی، گورنر کا اسلامک سٹڈیز اور شعبہ عربی میں بھی 30 فیصد فیس کمی کا اعلان

گورنرکاپشاوریونیورسٹی میں سیرت النبیﷺ کانفرنس میں بھی بحیثیت مہمان خصوصی شرکت، کانفرنس میں شیخ الحدیث مولانا محمدادریس، شیخ الحدیث مولانا مفتی غلام الرحمن،مفتی شہاب الدین پوپلزئی اورسید ظاہرعلی شاہ کی خصوصی شرکت اور خطاب

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ ) گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے بدھ کے روز یونیورسٹی آف پشاور کادورہ کیا اور یونیورسٹی میں 2016 سے بند ہونیوالے شعبہ مطالعات سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کاباقاعدہ افتتاح کرکے ڈیپارٹمنٹ کو ازسرنو بحال کردیا۔ افتتاح کے موقع پر سابق صوبائی وزراء سیدظاہر علی شاہ،مولانا امان اللہ حقانی، شیخ الحدیث مولانا محمدادریس، شیخ الحدیث مولانامفتی غلام الرحمن، مفتی شہاب الدین پوپلزئی، ڈاکٹر مولانااحسان الرحمن، وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد ادریس،ڈین اسلامک سٹڈیز ڈاکٹرمحمدسلیم ہوید، فیکلٹی اراکین،طلبہ و دیگر شریک تھے۔گورنر نے اس موقع پر شعبہ مطالعات سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ازسر نو فعال کرنے پر وائس چانسلر اور یونیورسٹی فیکلٹی و انتظامیہ کو مبارکباددی۔ بعدازاں گورنرنے جامعہ پشاور کے کانوکیشن ہال منعقدہ عظیم الشان سیرت النبیﷺ کانفرنس میں بحیثیت مہمان خصوصی شرکت بھی کی۔ کانفرنس سے شیخ الحدیث مولانا محمدادریس، شیخ الحدیث مولانا مفتی غلام الرحمن، مفتی شہاب الدین پوپلزئی اورسید ظاہرعلی شاہ نے بھی خطاب کیا اور سیرت النبیﷺ پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے یونیورسٹی میں شعبہ مطالعات سیرت النبیﷺ کو ازسر نو فعال کرنے پر گورنر حاجی غلام علی اوروائس چانسلرڈاکٹرمحمدادریس اور ڈین ڈاکٹر محمدسلیم ہوید کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ یہ اقدام گورنراور وائس چانسلر کیلئے نہ صرف دنیا بلکہ آخرت میں بھی فائدہ مند رہیگا۔ علماء کرام نے اپنے خطاب میں کہاکہ اللہ تعالی نے خاتم النبین حضرت محمدمصطفیﷺ کو تمام جہانوں کیلئے رحمت بنا کر بھیجاہے۔ زندگی کے ہر میدان میں سرکار دو عالم ﷺ کی سیرت طیبہ ہمارے لیے بہترین نمونہ ہے۔ حضورﷺ کی حیات طیبہ کی پیروی ہی دنیا اور آخرت میں کامیابی کا ضامن ہے۔

 

علماء کرام نے اپنے خطاب میں گورنر، وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ادریس اور ڈین ڈاکٹر محمد سلیم ہوید کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے متعلقہ شعبے سے متعلق ہر قسم کے تعاون کا یقین دلایا۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلریونیورسٹی آف پشاور ڈاکٹرمحمدادریس نے بھی خطاب کیا اور کہاکہ ایک ہفتہ کے اندر اندر ہی شعبہ مطالعات سیرت النبی ﷺ کیلئے درکارفیکلٹی اوردیگر سٹاف کابندوبست کرکے اس شعبہ کو باقاعدہ طور پر فعال اور شروع کیاجائیگا۔ انہوں نے گورنرکی اجازت سے اس شعبہ میں داخلہ لینے والے طلباء کو مفت داخلہ دینے کااعلان کیا جس کی منظوری گورنر نے اپنے خطاب میں فوری منظوری دیدی اور ساتھ ہی گورنر نے اسلامک سٹڈیز اور شعبہ عربی میں طلباء و طالبات کیلئے فیسوں میں 30فیصد کمی کا بھی اعلان کیا۔ جامعہ پشاور میں سیرت النبی ﷺ کانفرنس سے گورنرنے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر سمیت تدریسی و انتظامی عملہ کو عظیم الشان سیرت النبی کانفرنس کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی اور اس عظیم الشان کانفرنس میں شرکت کرنے پر ممتازعلماء کرام کاشکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہاکہ جامعہ پشاور میں 2016 سے شعبہ مطالعات سیرت النبی ﷺکی بندش کا سن کر دلی دکھ ہوا تھا۔ گورنر نے شعبہ مطالعات سیرت النبی ﷺکے افتتاح کو اپنے لیے باعث اعزاز قرار دیتے ہوئے کہا کہ آج دلی خوشی ہورہی ہے کہ جامعہ پشاور میں شعبہ مطالعات سیرت النبی ﷺکا باقاعدہ افتتاح کر کے اس ڈیپارٹمنٹ کو ازسر نو فعال کر دیا ہے۔

 

انہوں نے کہاکہ سیرت نبویﷺ ہماری زندگیوں کیلئے بہترین نمونہ ہے،شیطانی آلہ کاروں نے اسلامی معاشرے میں بگاڑ پیدا کر دیااورآج ہمارے معاشرے میں بے حیائی، ناانصافی، ظلم اور حق تلفی تیزی سے بڑھتی جا رہی ہے۔ معاشرے میں انسان دوستی، بھائی چارہ، صلہ رحمی، ہمدردی اور انسانی رواداری کے فروغ کیلئے سیرت النبیﷺ کے مطالعہ کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ تمام برائیوں سے نجات اور نیکی و اچھائی کیجانب گامزن ہونے کیلئے سیرت النبی(ص) پر عملدرآمد کرنا ہو گا۔اپنے بچوں، نوجوانوں کے قلب و اذہان میں سیرت النبی(ص) اور دین اسلام کو زندہ رکھنا ہو گا، یونیورسٹیاں، کالجز اور تعلیمی ادارے اسلامی تعلیمات کے فروغ اور دین اسلام کی سربلندی کیلئے کردار ادا کریں۔آج بھی ترقی و کامرانی کا راز سیرت نبویﷺ کی پیروی میں ہے۔ ہمیں اپنے نظام تعلیم، نظام معشیت و معاشرت الغرض زندگی کے تمام پہلوؤں کو حضور اکرم ﷺکے بتائے ہوئے اصولوں سے ہم آہنگ کرناہوگا۔گورنرنے کہاکہ اگر ہم پیغمبراسلام ﷺ کی سیرت مبارکہ کے مطابق اپنی زندگیوں کو ڈھالنے کی کوشش کریں تو ہمارے تمام مسائل حل ہوسکتے ہیں کیونکہ سیرت محمدیﷺ پر عملدرآمد ہونے سے ہی نہ صرف انفرادی سطح پر بلکہ ایک بہترین معاشرے کی تکمیل ممکن ہو سکے گی۔ انہوں نے خاص طور پر نوجوانوں کو تاکید کی کہ وہ اپنی زندگیوں میں سیرت النبی ﷺ کو اپنائیں۔

chitraltimes governor kp ghulam ali inagurated mutalia seeratun nabavi s in peshawar university 2

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
81120

سپریم کورٹ نے ماتحت عدالتوں کو نیب کیسز کا فیصلہ کرنے سے روک دیا

Posted on

سپریم کورٹ نے ماتحت عدالتوں کو نیب کیسز کا فیصلہ کرنے سے روک دیا

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ) نیب ترامیم فیصلے کے خلاف اپیل پر سپریم کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی، اٹارنی جنرل اور تمام ایڈوکیٹ جنرل کو بھی نوٹس جاری کر دیا جبکہ ماتحت عدالتوں کو نیب کیسز کا فیصلہ کرنے سے بھی روک دیا۔نیب ترامیم فیصلے کے خلاف اپیلیوں پر سماعت ساڑھے گیارہ بجے شروع ہوئی۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے سماعت کی۔ لارجر بینچ میں جسٹس امین الدین خان، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس اطہر من اللّٰہ اور جسٹس حسن اظہر رضوی شامل ہیں۔سپریم کورٹ نے عدالتی حکم اور اپیلوں کی نقول چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں فراہم کرنے کا حکم دے دیا جبکہ عدالت نے صوبوں اور اسلام آباد کے ایڈوکیٹ جنرلز کو بھی نوٹس جاری کر دیے۔ عدالتی حکم نامے میں کہا گیا کہ تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد نیب ترامیم انٹرا کورٹ اپیل دوبارہ مقرر کی جانے کا حکم دیا۔سماعت کے حکم نامے کے مطابق عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ تیسری نیب ترمیم مئی میں آئی جبکہ فیصلے میں اس کا جائزہ نہیں لیا گیا، آگاہ کیا گیا کہ تیسری نیب ترمیم کے بعد مقدمہ کی چھ سماعتیں ہوئی تھیں اور بتایا گیا کہ تیسری ترمیم کے بعد ٹرائل کورٹس بھی کنفیوڑن کا شکار ہیں کہ کیسے آگے چلا جائے۔حکم نامے میں مزید کہا گیا کہ عدالتی حکم نامے کی کاپی جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی کو بھجوائی جائے، عدالتی حکمنامے کی کاپی فریق کو جیل میں بذریعہ جیل سپرنٹنڈنٹ کو بھجوائی جائے۔ ابتدائی سماعت کے دوران بتایا گیا کہ نیب قانون میں تین ترامیم کی گئیں،

 

عدالت کو بتایا گیا کہ نیب کی تیسری ترمیم کو چیلنج نہیں کیا گیا۔نیب ترامیم کیس کا فیصلہ معطل کرنے کی فاروق ایچ نائیک کی استدعا بھی مسترد کر دی گئی۔سپریم کورٹ نے کیس کے حتمی فیصلے تک تمام متعلقہ عدالتوں کو حتمی فیصلہ کرنے سے بھی روک دیا۔ حکم نامے میں کہا گیا کہ کیس کی آئندہ سماعت تک متعلقہ عدالتیں نیب کیسسز کا حتمی فیصلہ نہ کرے، متعلقہ عدالتیں ٹرائل تو جاری رکھ سکتی ہیں مگر ٹرائل پر حتمی فیصلہ نہ دیں، کوئی ملزم ٹرائل کورٹ سے ضمانت لینے کا بھی حقدار ہوگا۔سماعت سے قبل، وفاقی حکومت نے انٹرا کورٹ اپیل کی پہلی سماعت پر کیس میں التوا مانگا جس کے لیے درخواست دائر کی گئی۔ درخواست میں موقف دیا گیا کہ وفاقی حکومت کے وکیل مخدوم علی خان بیرون ملک ہیں۔مخدوم علی خان نے درخواست میں بتایا کہ میں 3 نومبر تک عدالتی رخصت پر ہوں اور 27 اکتوبر کو پیرس پہنچا ہوں جبکہ 28 اکتوبر کو نیب اپیل سماعت کے لیے مقرر ہونے کا پتہ چلا۔درخواست گزار کے مطابق انہوں نے واپس آنے کی ٹکٹس حاصل کرنا چاہا لیکن تمام ٹکٹس فروخت ہو چکے تھے، پیرس سے 4 نومبر کو واپس آؤں گا لہٰذا کیس کی سماعت 6 نومبر سے شروع ہونے والے ہفتے تک ملتوی کی جائے۔سماعت کے آغاز پر اٹارنی جنرل پاکستان نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے وکیل مخدوم علی خان کو وکیل کیا گیا ہے، اصل کیس اور اپیل دونوں میں مخدوم علی خان ہی وکیل تھے اس لیے مخدوم علی خان کی جانب سے کیس ملتوی کرنے کی درخواست دی گئی ہے۔ مخدوم علی خان 3 نومبر تک چھٹی پر ہونے کے باعث بیرون ملک ہیں، میں عدالت کی معاونت کے لیے دستیاب ہوں۔

 

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کیس میں کچھ دوسری درخواستیں بھی ہیں۔درخواست گزار زوہیر صدیقی کے وکیل فاروق ایچ نائیک پیش ہوئے۔ فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ میرا کلائنٹ سپریم کورٹ کے اکثریتی فیصلہ سے متاثر ہوا، کیس میں شامل ہونے کے لیے درخواست دائر کی ہے۔ ترامیم کے نتیجے میں میرے موکل کا کیس دوبارہ اوپن ہوگیا، مجھے بھی کیس میں فریق بنایا جائے، ہمیں سنے بنا عدالت نے فیصلہ دیا ہم فیصلے کی مخالفت کر رہے ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جسٹس منصور علی شاہ کا اختلافی نوٹ بھی آیا ہے، درخواست گزار چاہیں تو اختلافی نوٹ کی بعد درخواست میں ترمیم بھی کر سکتے ہیں اور نظر ثانی تک اختیار سماعت ہے، اگر آپ نظرثانی درخواست دائر کرینگے تو انٹرا کورٹ اپیل نہیں سنیں گے۔فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ میں نظرثانی درخواستیں واپس لیتا ہوں۔چیف جسٹس نے مخدوم علی خان کے معاون وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ اٹارنی جنرل کا دفتر ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں، جس پر معاون وکیل نے کہا کہ ایسا نہیں ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر کے تحت میرٹس کو دیکھا تو اپیلیں بحال ہوجائیں گی، کیا ہمیں پریکٹس اینڈ پروسیجر کیس کے تفصیلی فیصلے کا انتظار نہیں کر لینا چاہیے۔فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ اگر تفصیلی فیصلے کا انتظار کیا گیا تو اس طرح تاخیر ہوجائے گی، پانچ رکنی لارجر بینچ بلا تاخیر کیس پر کارروائی جاری رکھے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اب پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون نافذ العمل ہوچکا ہے، کیا ابھی پریکٹس اینڈ پروسیجر کے تفصیلی فیصلے کا انتظار نہیں کرنا چاہیے، 184کی شق تین کے تحت فیصلے کے خلاف اپیل کا حق مل چکا ہے۔

 

جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس میں کہا کہ یہ کیس تشریح کا ہے، وفاقی حکومت اس کیس میں کیسے متاثرہ فریق ہے، پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون میں لفظ پرسن ہے جو متاثرہ ہو اپیل کر سکتا ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ نیب ترامیم سے سب کچھ ختم نہیں کیا گیا، نیب ترامیم سے صرف فورم تبدیل ہوا ہے۔ نیب ترامیم سے کوئی الزامات سے بری نہیں ہوا۔ فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ اب فیصلے میں دوبارہ نیب کورٹ جانا میرا حق متاثر کرتا ہے۔اٹارنی جنرل نے بتایا کہ وفاق متاثرہ ہے اس لیے اپیل دائر کر رکھی ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون تفصیلی فیصلے کے بعد نیب انٹرا کورٹ اپیل سنیں گے۔فاروق ایچ نائیک نے استدعا کی کہ سپریم کورٹ نیب کے اس فیصلے کو معطل کرے کیونکہ نیب عدالت سے سزا ہو جائے گی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم کہہ سکتے ہیں سپریم کورٹ کے فیصلے تک نیب عدالتیں حتمی فیصلہ نہ کریں۔اٹارنی جنرل نے کہا کہ سپریم کورٹ نیب فیصلے میں دی گئی ہدایت معطل کرے، نیب ترامیم ہمارا قانون ہے اس لیے دفاع کر رہے ہیں۔جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ تیسری ترامیم کو جائزہ لیے بغیر پہلی اور دوسری ترمیم کیسے کالعدم قرار دی جا سکتی ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ نیب ترامیم کیس میں پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کی روشنی میں پانچ رکنی بینچ کو سننا چاہیے تھا۔فاروق ایچ نائیک نے دلائل میں کہا کہ نیب میں تیسری ترمیم کو نہیں چھیڑا گیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہمیں تفصیل دیں، نیب قانون کی کتنی ترامیم کالعدم قرار دی گئیں اور کتنی ترامیم اب بھی برقرار ہیں۔جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ جس تک تمام ترامیم کو اکھٹا نہ دیکھا جائے کچھ ترامیم کو کیسے کالعدم قرار دیا جاسکتا ہے۔

 

 

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ نیب قانون میں کی گئی ایک ترمیم دوسری سے لنک کرتی ہے۔دوران سماعت چیف جسٹس کا نام لینے پر چیف جسٹس نے اہم ریماکس دیے کہ اب چیف جسٹس نہیں بلکہ اب تو ججز ہوتے ہیں، میں جسٹس اطہر من اللہ کی آبزرویشن سے متفق ہوں، نیب قانون میں تینوں ترامیم ایک دوسرے سے لنک کرتی ہیں، نیب قانون میں تیسری ترمیم کے بعد بھی پانچ ماہ میں 6ترامیم ہوئیں اور میں اس قانونی نقطے پر کافی حیران ہوں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اگر نیب قانون میں تیسری ترمیم سے قبل فیصلہ محفوظ ہو جاتا تو الگ بات تھی لیکن نیب قانون میں تیسری ترمیم کے بعد بھی 6سماعتیں ہوئیں، ہمیں ٹرائل کورٹ ججز کو بالکل واضح ہدایات دینی چاہیں، ایسی صورت میں تیسری ترمیم پر بھی فیصلہ ہونا چاہیے تھا۔جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیے کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل معطل ہوا تھا لیکن ایکٹ کھبی معطل نہیں ہوا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ابھی پریکٹس اینڈ پروسیجر کیس کا تفصیلی فیصلہ نہیں آیا اور ہوسکتا ہے اس فیصلے میں اس نقطے پر بھی فیصلہ موجود ہو، ایسی صورت میں ہم اس کیس کو آج نہیں چلا سکتے، کیا ایک ٹرائل کورٹ میں ریکارڈ کیے گئے شواہد فورم بدل جانے ہر دوسری عدالت میں قابل قبول شہادت ہیں؟ ٹرائل کورٹ کے جج پر تشریحات کا بوجھ نہیں ڈالنا چاہتے، ٹرائل کورٹ کے جج کو صرف ٹرائل تک رکھنا چاہیے۔

 

نیب ترمیم فیصلے کے خلاف اپیل پر چیف جسٹس نے آڈر لکھوانا شروع کیا۔حکمنامے میں لکھوایا گیا کہ عدالت کو بتایا گیا پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کی شق 4کے تحت جہاں آئینی تشریح کا معاملہ ہو 5 ججز سے کم کیس نہیں سن سکتے اور بتایا گیا پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کو آئین کے مطابق بنایا گیا۔ سعد ہاشمی نے کہا کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کو درست قرار دے چکی ہے۔ معاون وکیل سعد ہاشمی مخدوم علی خان کے جونیئر عدالت میں پیش ہوئے۔حکمنامے میں کہا گیا کہ یہ مناسب ہے کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے تفصیلی فیصلے کے بعد نیب انٹرا کورٹ اپیل سماعت کے لیے مقرر کی جائے، یہ عدالت فیصلہ کر چکی ہے پریکٹس اینڈ پروسیجر کیس کا ابھی تفصیلی فیصلہ لکھا نہیں گیا۔واضح رہے کہ سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے 15 ستمبر کو دو ایک کے تناسب سے فیصلہ سنایا تھا۔ بینچ میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منصور علی شاہ شامل تھے۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجازالاحسن نے نیب ترامیم کالعدم قرار دیا جبکہ جسٹس منصور علی شاہ نے اکثریتی فیصلے سے اختلاف کرتے ہوئے نوٹ تحریر کیا جو گزشتہ روز جاری کیا گیا۔ جسٹس منصور علی شاہ نے نیب ترامیم کو قرار دیا تھا۔

 

 

افغان خاندان کا انخلا کے نوٹس کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع

اسلام آباد(سی ایم لنکس) افغان خاندان نے پاکستان سے انخلا کے نوٹس کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے انخلا کے لیے حکومتی ڈیڈ لائن کے معاملے پر جہلم کے رہائشی افغان خاندان نے اداروں کی طرف سے دیے گئے انخلا کے نوٹس کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق کے روبرو درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ حکومت پاکستان کے نوٹیفکیشن کے مطابق صرف غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو واپس جانے کا کہا گیا ہے جب کہ درخواست گزار اور اس کی اہلیہ کے پاس مہاجر کارڈ موجود ہے۔ درخواست گزار کے 3 بچے کم عمر اور اسکول میں زیر تعلیم ہیں۔درخواست میں بتایا گیا کہ 23 اکتوبر کو وزارت داخلہ کے اہل کاروں نے ہماری رہائش گاہ پر آکر افغانستان واپس جانے کا کہا۔ درخواست گزار نے وزارت داخلہ اور سیفران کو معاملے پر درخواست دی لیکن شنوائی نہیں ہوئی۔ عدالت سے استدعا ہے کہ اداروں کی طرف سے ہراساں کیے جانے کے عمل کو روکا جائے اور ہمیں سنے بغیر اداروں کو کوئی سخت ایکشن لینے سے روکا جائے۔بعد ازاں عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا اور سماعت ملتوی کردی۔واضح رہے کہ پاکستان میں غیر قانونی طور پر رہنے والے غیر ملکیوں کو ملک سے جانے کے لیے دی گئی مہلت کا آج آخری دن ہے، جس کے بعد غیر قانونی طور پر مقیم افراد کے خلاف ملک گیر آپریشن شروع کیا جائے گا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
81110

ایم ڈی کیٹ کے دوبارہ انعقاد کیلئے ایپلی کیشن پورٹل کھولنے کا فیصلہ

Posted on

ایم ڈی کیٹ کے دوبارہ انعقاد کیلئے ایپلی کیشن پورٹل کھولنے کا فیصلہ

لاہور(چترال ٹائمزرپورٹ)صوبہ خیبر پختون خوا اورسندھ میں ایم ڈی کیٹ کے دوباہ انعقاد کے لیے پی ایم ڈی سی کی ہدایات اور امیدواروں کی سہولت کے پیشِ نظر ایپلی کیشن پورٹل دوبارہ کھولا جائے گا۔سیکریٹری صحت پنجاب علی جان کی صدارت میں میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کے لیے یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں صوبائی داخلہ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔اس اجلاس میں سرکاری میڈیکل یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز نے شرکت کی۔اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ خیبر پختون خوا اورسندھ میں ایم ڈی کیٹ کے دوباہ انعقاد کے لیے پی ایم ڈی سی کی ہدایات اور امیدواروں کی سہولت کے پیشِ نظر ایپلی کیشن پورٹل دوبارہ کھولا جائے گا۔یاد رہے کہ خیبر پختون خوا اور سندھ میں ایم ڈی کیٹ 19 نومبر کو دوبارہ ہو گا۔ان دونوں صوبوں میں ٹیسٹوں کا نتیجہ آنے کے بعد پنجاب میں ایپلی کیشن پورٹل دوبارہ کھولا جائے گا۔پورٹل صرف انہی دونوں صوبوں میں ٹیسٹ دینے والے امیدواروں کے لیے کھولا جائے گا۔سرکاری میڈیکل کالجوں کے لیے پورٹل مزید 3 دن کے لیے جبکہ پرائیویٹ کالجز کے لیے ایپلیکیشن پورٹل مزید 2 ہفتے کے لیے کھولا جائے گا۔سیکریٹری ہیلتھ پنجاب علی جان نے اجلاس میں کہا کہ پنجاب میں ایم ڈی کیٹ شفاف طریقے سے ہوا۔صوبائی داخلہ کمیٹی نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایم ڈی کیٹ ڈومیسائل کی بنیاد پر ہونا چاہیے، موجودہ پالیسی کے تحت ایک صوبے میں ٹیسٹ منسوخ ہونے کا اثر باقی صوبوں کے داخلوں پر بھی پڑتا ہے۔

 

کمیٹی نے سفارش کی کہ پنجاب حکومت وفاق کے سامنے مسئلہ اٹھائے کہ اس قانون میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔اجلاس میں سرکاری و نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں میں داخلوں کے جاری عمل کا جائزہ بھی لیا گیا۔وائس چانسلر یو ایچ ایس پروفیسر احسن وحید راٹھور نے بریفنگ دی کہ اب تک سرکاری کالجز کے لیے 12 ہزار 363، نجی کالجز کے لیے 8865 درخواستیں وصول ہو چکی ہیں۔اْنہوں نے بتایا کہ آج میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں میں درخواستیں جمع کروانے کی آخری تاریخ ہے۔احسن وحید راٹھور نے یہ بھی بتایا کہ پرائیویٹ کالجز کی فیس وصولی کے حوالے سے پالیسی میں معمولی رد و بدل کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اْنہوں نے بتایا کہ ایسے امیدوار جن کا داخلہ ان کی پہلی چوائس پر ہو گا وہ اپنی ساری فیس متعلقہ کالج میں جمع کروائیں گے اور وہ امیدوار جو داخلے کے بعد اپ گریڈیشن کے خواہاں نہیں ہوں گے انہیں اپنی مکمل فیس کالج میں جمع کروانا ہو گی۔وائس چانسلر یو ایچ ایس نے بتایا کہ یو ایچ ایس کی پالیسیوں کی پاسداری کا بیانِ حلفی دینے والا کالج امیدواروں سے مکمل فیس وصول کر سکے گا۔اْنہوں نے یہ بھی بتایا کہ تحریری بیانِ حلفی کے تحت کالج کو ایک ہفتے کے اندر سیٹ چھوڑنے والے امیدوار کو تمام فیس واپس کرنا ہو گی۔

 

الیکشن کمیشن؛ نگراں وفاقی وزرا کو عہدوں سے ہٹانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

اسلام آباد(سی ایم لنکس) الیکشن کمیشن نے نگراں وفاقی وزرا کو عہدوں سے ہٹانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔انتخابات پر اثر انداز ہونے یا سیاسی وابستگی کے حوالے سے نگراں وفاقی وزرا کو عہدوں سے ہٹانے سے متعلق درخواست پر سماعت میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے کہا کہ دنیا میں نگراں حکومت نہیں ہوتی، یہاں نگراں حکومت کا تصور اس لیے آیا کہ حکومت غیر جانبدار ہو جو نظر آئے۔ احد چیمہ اور فواد حسن کے بارے میں تاثر تو پیدا ہوا ہے کہ یہ کسی ایک سیاسی جماعت کے قریب ہیں۔ کیا یہ تاثر نہیں؟چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، جس میں درخواست گزار عزیز الدین کاکاخیل نے کمیشن کو بتایا کہ توقیر شاہ نے استعفا دے دیا ہے۔ فواد حسن فواد اور احمد چیمہ کو سیاسی بنیاد پر بھرتی کیا گیا ہے۔ انہیں بھی ہٹایا جائے۔ممبر کمیشن نے کہا کہ مشیر لگانا تو وزیر اعظم کا استحقاق ہے۔ ہم اسے کیسے ہٹا سکتے ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ کوئی رکن کابینہ سیاسی سرگرمی کر رہا ہو یا کسی جماعت کی طرف داری کر رہا ہو تو کمیشن ایکشن لیتا ہے۔ کیا آپ کو کوئی ایسی چیز ملی کہ یہ ارکان سیاسی سرگرمی میں ملوث ہیں۔درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ اگر یہ ارکان کابینہ میں رہے توانتخابات پر اثر انداز ہوں گے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سول سرونٹ کی کوئی سیاسی جماعت نہیں ہوتی، ان کا کام ہے ہر حکومت کے لیے سروس کریں۔ اہم بات ہے کہ وہ اچھے ایڈمنسٹریٹر ہیں کہ نہیں۔ رکن کمیشن نے کہا کہ بہت جگہوں پر تو سیاستدان مشیر لگے۔ نگراں وزیر اعظم کیوں آتا ہے؟ اسے مشیر کی کیا ضرورت؟ اس کا کام تو الیکشن کرانا ہے۔ پختونخوا کابینہ ہمارے کہنے پر ہٹائی گئی۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن تو پورے ملک کو چلاتا ہے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ نگراں وزیر اعظم کو پوری حکومت چلانا ہوتی ہے۔ ان دونوں کی سیاسی وابستگی نہیں۔ اسٹیبلشمنٹ نے ساری تعیناتی الیکشن کمیشن کی مرضی سے کی۔ رکن کمیشن نے کہا کہ مناسب نہ ہوتا کہ کوئی اور مشیر ا? جاتے۔بعد ازاں دلائل مکمل ہونے پر الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
81108

رضاکارانہ طور پر نہ جانے والے افراد کو یکم نومبر سے پروسسنگ زون میں منتقل کر کے ڈیپورٹ کیا جائے گا، نگران وزیر اطلاعات

Posted on

 سنگل ڈاکومنٹ پالیسی پر سختی سے عملدرآمد ہوگا، رضاکارانہ طور پر نہ جانے والے افراد کو یکم نومبر سے پروسسنگ زون میں منتقل کر کے ڈیپورٹ کیا جائے گا، نگران وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ خیبرپختونخوا بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل
اب تک 82000 سے زائد غیر قانونی افراد رضاکارانہ طور پر بارڈر کراس کرکے اپنے ممالک واپس جاچکے، رضاکارانہ طور پر جانے والوں کے ساتھ تعاون برقرار رہے گا

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبرپختونخوا کینگران وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے کہا ہے کہ غیر قانونی طور پر مقیم وہ غیر ملکی جو رضاکارانہ طور پر پاکستان سے جارہے ہیں ان کو صوبائی نگران حکومت سہولت کے ساتھ بارڈر تک رسائی دے گی، ایسے افراد کے ساتھ تعاون کیا جائے گا، جبکہ رضاکارانہ طور پر نہ جانے والے افراد کو آج (یکم نومبر) سے پروسسنگ زون میں منتقل کر کے ڈیپورٹ کیا جائے گا، ایسے افراد کے خلاف ریاست حرکت میں آئے گی اور قوانین پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنایا جائیگا، اب تک 82000 سے زائد غیر قانونی افراد رضاکارانہ طور پر بارڈر کراس کرکے اپنے ممالک جاچکے ہیں،صرف گزشتہ روز ہی 11000 افراد باڈر کراس کر کے اپنے ممالک واپس گئے، صوبے کے مختلف اضلاع میں 52000 غیر قانونی طور پر مقیم افراد کی میپنگ کی گئی ہے جن کے انخلاء کے لئے پلان بھی تیار ہے، محکمہ داخلہ میں مربوط طریقہ کار اپنا کر تمام صورتحال کی سنٹرل کنٹرول روم سے مانیٹرنگ جاری ہے، کنٹرول روم دیگر صوبوں، اضلاع اور محکموں کے درمیان رابطے کا کام کررہا ہے تاکہ غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو منظم طریقے سے اپنے ممالک بھیجا جاسکے.

 

ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ داخلہ پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، پریس کانفرنس کے دوران ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم عابد مجید اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے، پریس کانفرنس سے پہلے میڈیا نمائندوں کو کنٹرول مختلف سیکشنز اور طریقہ کار پر بریف بھی کیا گیا. نگران وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے کہا کہ غیر قانونی طور پر مقیم افراد کی ان کے اپنے ممالک واپسی کو تین مرحلوں میں مکمل کیا جائے گا، خیبرپختونخوا میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کی واپسی کے لئے اتوار پیر اور منگل کا دن مقرر کیا گیا ہے جبکہ جمعہ اور ہفتہ کو پنجاب اور بدھ جمعرات کو اسلام آباد، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے لئے مختص کیا گیا ہے، غیر قانونی افراد کو مختص کردہ پروسسنگ زون میں رکھا جائے گا جہاں سے وہ اپنے ممالک ڈیپورٹ ہونگے، یکم نومبر سے سنگل ڈ اکومنٹ پالیسی پر عملدرآمد کا آغاز ہو گیا ہے اور پاکستان آنے والوں کو پاسپورٹ ویزہ پر ہی ویلکم کیا جائے گا. نگران صوبائی وزیر نے اس موقع پر کہا کہ عوام کے جان ومال کی حفاظت اولین ترجیح ہے، شہریوں کو پر امن ماحول فراہم کرنے اور بہتر معاشی استحکام کے لئے سخت اقدامات کئے گئے ہیں جس میں سمگلنگ کا خاتمہ، بھتہ خوری و غیر قانونی سم کارڈ کی روک تھام، اور ناجائز منافع خوری کا خاتمہ شامل تھے، جس کے مثبت نتائج برآمد ہوئے اور ملک میں معاشی استحکام آنا شروع ہو گیاہے اور اقدامات کے اس تسلسل کو جاری رکھا جائے گا.

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
81102

چترال توشی شاشا کنزروینسی میں مارخور کی ٹرافی ہنٹنگ کیلئے 5,87,77,127روپے میں پرمٹ کی بولی لگائی گئی جو تاریخ کی سب سے بڑی بولی ہے، محکمہ وائلد لائف

Posted on

چترال توشی شاشا کنزروینسی میں مارخور کی ٹرافی ہنٹنگ کیلئے 5,87,77,127روپے میں پرمٹ کی بولی لگائی گئی جو تاریخ کی سب سے بڑی بولی ہے، محکمہ وائلد لائف

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) محکمہ وائلد لائف کے زیرانتظام خیبرپختونخوا میں مارخور ٹرافی ہنٹنگ کے لیے بولی لگائی گئی۔ وزارت موسمیاتی تبدیلی کے ساتھ رجسٹرڈ آؤٹ فٹرز نے بولی کے عمل میں حصہ لیا۔ کے پی وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ کے ذرائع کے مطابق سب سے زیادہ بولی M/S مہران سفاری نے USD 212000 میں دی، جو کہ PKR -58777127 کے مساوی ہے جو چترال کے علاقے توشی I میں شکار کیے جانے والے سنگل مارخور کے لیے ہے۔ یہ مارخور ٹرافی ہنٹنگ کی تاریخ میں پیش کی جانے والی سب سے زیادہ شرح ہے ۔

دوسری سب سے زیادہ بولی M/S Zoon Safari کی طرف سے USD 185000 ڈالر دی گئی ، جو 51291361 روپے کے برابر ہے۔ جو توشی II، چترال میں شکار کے لیے سنگل مارخور کے لیے دیا گیا۔ مارخور ٹرافی ہنٹنگ کی تاریخ میں یہ دوسرا سب سے زیادہ ریٹ ہے۔

اسی طرح، تیسری سب سے زیادہ بولی M/S شکار سفاری نے USD 135900 ڈالر کے لیے پیش کی جو کہ 37678356 روپے کے برابر ہے۔جو کیگہ، کوہستان میں مارخور ٹرافی ہنٹنگ کے لیے لگائی گئی ۔ جبکہ چوتھی سب سے زیادہ بولی M/S ہنٹنگ سفاری نے USD 125000 میں پیش کی جو کہ 34656325 روپے کے برابر ہے۔ جو گہر یت، چترال لوئیر میں ایک مارخور کے ٹرافی شکار کے لیے لگائی گئی ۔

 

اس طرح کے ٹرافی ہنٹنگ پروگرام سے حاصل ہونے والی آمدنی کا اسی فیصد مقامی کمیونٹیز میں تقسیم کیا جاتا ہے اور متعلقہ گاؤں میں کمیونٹی ڈویلپمنٹ اور جنگلی حیات کے تحفظ کی سرگرمیوں کے لیے فنڈز ان کے بینک کھاتوں میں منتقل کیے جاتے ہیں۔

chitraltimes trophy hunting bidding conducted wildlife department

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
81096

صوبائی حکومت سمیت تمام متعلقہ محکمے منتخب بلدیاتی نمائندوں کو فنڈز و اختیارات کی منتقلی کیلئے متفقہ طور پر رضا مند ہیں،گورنر حاجی غلام علی

Posted on

صوبائی حکومت سمیت تمام متعلقہ محکمے منتخب بلدیاتی نمائندوں کو فنڈز و اختیارات کی منتقلی کیلئے متفقہ طور پر رضا مند ہیں،گورنر حاجی غلام علی

خواہش ہے منتخب بلدیاتی نمائندوں کو اپنے تمام قانونی اختیارات سمیت مطلوبہ فنڈز جلد ازجلد منتقل ہوجائے تاکہ نچلی سطح پر اختیارات کی صحیح معنوں میں منتقلی یقینی بنائی جاسکے، حاجی غلام علی

گورنر سے صوبہ کے 35 تحصیل چیئرمینوں سمیت دیگربلدیاتی نمائندوں پرمشتمل 50 رکنی وفدکی گورنرہاؤس میں ملاقات

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ ) گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے کہا ہے کہ بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات منتقلی کیلئے لوکل گورنمنٹ ایکٹ کااصل شکل میں بحال ہونا ضروری ہے۔ بدقسمتی سے صوبہ بھر میں گذشتہ دو سال سے بلدیاتی نظام کو مفلوج کر دیا گیا جس سے تمام اضلاع بشمول ضم ا ضلاع میں نچلی سطح پر عوام کے مسائل حل کرنے میں رکاوٹیں پیش آ رہی ہیں۔ گورنر، وزیراعلیٰ، چیف سیکرٹری اورمتعلقہ ادارے اس پرمتفق ہے کہ منتخب بلدیاتی نمائندوں کو ان کے اختیارات منتقل ہونے چاہئیے۔ صوبائی حکومت، نگران وزیر اعلیٰ، چیف سیکرٹری سمیت تمام متعلقہ محکمہ منتخب بلدیاتی نمائندوں کو فنڈز و اختیارات کی منتقلی کیلئے متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے، ہماری خواہش ہے کہ منتخب بلدیاتی نمائندوں کو اپنے تمام قانونی اختیارات سمیت مطلوبہ فنڈز جلد ازجلد منتقل ہوجائے تاکہ نچلی سطح پر اختیارات کی صحیح معنوں میں منتقلی یقینی بنائی جاسکے اور صوبہ بھر کے عوام کی خدمت ہوسکے۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے صوبہ کے 35 تحصیل میئرز و چیئرمینوں سمیت دیگربلدیاتی نمائندوں پرمشتمل 50 رکنی وفد سے گورنرہاؤس میں ملاقات کے دوران کیا۔ وفد کی قیادت مردان تحصیل کے میئر حمایت اللہ مایار کررہے تھے جبکہ شاہ ولی تحصیل چیئرمین شیرگڑھ، رفیع اللہ تحصیل چیئرمین دیر،سید باچاخان چیئرمین ثمرباغ اوردیگرشامل تھے۔

 

وفد کے شرکاء نے گورنر کو بتایاکہ پشاور ہائی کورٹ میں بلدیاتی نمائندوں کو فنڈز و اختیارات کی منتقلی سے متعلق مقدمے کی سماعت تھی جس میں صوبائی حکومت کی جانب سے ایڈوکیٹ جنرل پیش ہوئے اور بتایاکہ آیندہ سماعت پر معزز عدالت کو بلدیاتی نمائندوں کو فنڈز کی منتقلی سے متعلق صوبائی حکومت سے معلومات لیکر آگاہ کریں گے۔ وفد کا کہنا تھا کہ بلدیاتی نمائندوں کو فنڈز و اختیارات نہ ملنے سے مسائل پیش آرہے ہیں اور علاقائی سطح پر مسائل حل نہیں ہوپارہے جس سے عوامی مشکلات میں اضافہ ہورہاہے۔ انہوں نے کہا کہ جس لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے تحت صوبہ میں بلدیاتی انتخابات منعقد ہوئے تھے اسی ایکٹ کو اسی اصل شکل میں بحال کرنا ضروری ہے تاکہ منتخب بلدیاتی نمائندوں کو اپنے تمام قانونی اختیارات حاصل ہو سکیں۔وفد کے شرکاء نے چیف سیکرٹری سے ملاقات کیلئے گورنر سے درخواست کی جس پر گورنرنے اسی وقت چیف سیکرٹری سے ٹیلی فون پررابطہ کیا اورچیف سیکرٹری نے ملاقات کیلئے وقت فراہم کردیاجس پر تحصیل چیئرمینوں نے چیف سیکرٹری کا شکریہ ادا کیا۔وفد سے گفتگو کرتے ہوئے گورنرنے کہاکہ گورنر، نگران وزیر اعلیٰ، چیف سیکرٹری اور دیگر متعلقہ اداروں کے انتظامی سربراہان بلدیاتی نمائندوں کو فنڈز و اختیارات کے حق میں ہیں جس کی واضح مثال لوکل گورنمنٹ اور دیگرمتعلقہ حکام کے ساتھ متعدد اجلاس منعقد کرناہے اورالیکشن کمیشن کوبھی فنڈزکے اجراء سے متعلق آگاہ کیا جا چکا ہے۔ سابق حکومت نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں بدنیتی سے ترمیم کی تھی جس سے منتخب بلدیاتی نمائندوں کو ان کے حقوق واختیارات سے محروم رکھاگیا۔

 

منتخب بلدیاتی نمائندے اس بات کی تسلی رکھیں کہ موجودہ نگران حکومت ان کے ساتھ ہیں اور ہماری کوشش ہے کہ صوبے کی تمام منتخب بلدیاتی نمائندوں کو فنڈزواختیارات مل جائے۔گورنرنے کہاکہ آپ لوگوں کا بھی فرض بنتا ہے کہ آپ نچلی سطح پر عوام اور علاقہ کی خدمت اپنا فرض سمجھ کر ادا کرتے رہیں اور فنڈز و اختیارات کی عدام فراہمی پر احتجاج اور ھڑتال سے گریز کریں۔ اس موقع پر وفد نے گورنر، نگران وزیر اعلیٰ سمیت صوبائی حکومت کا منتخب بلدیاتی نمائندوں کے فنڈز و اختیارات کی منتقلی سے متعلق سنجیدہ سوچ اور اقدامات کا شکریہ ادا کیا۔ علاوہ ازیں ڈنمارک پارلیمنٹ کے ارکان بشمول ڈپٹی ہیڈ مشن ایمبیسی آف ڈنمارک کی5 رکنی وفدنے گورنر ہاؤس پشاور کا دورہ کیا اورگورنر حاجی غلام علی سے ملاقات کی۔ گورنر نے اراکین ڈینش پارلیمنٹ کو گورنر ہاوس آمد اور دورہ پشاور پر خوش آمدید کہا۔ انہوں نے ڈینش اراکین پارلیمنٹ کو گورنر ہاؤس کے آئینی فرائض، روزمرہ کے سرکاری امور سے متعلق آگاہ کیا۔ملاقات میں صوبہ میں معدنیات، سیاحت، شعبہ تعلیم، ہائیڈل پاور سمیت دیگر صوبہ کے قدرتی وسائل پر سرمایہ کاری کے مواقع پرتفصیلی گفتگو کی گئی۔

 

اس موقع پر گورنر کا کہناتھاکہ پاکستان معدنیات، زراعت، سیاحت، ہائیڈرل پاور سمیت قدرتی وسائل سے مالا مال زرخیز ملک ہے۔عالمی سرمایہ کاروں کیلئے پاکستان بالخصوص خیبرپختونخوا میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کیلئے وافر مواقع موجود ہیں،چائنہ کی طرح ڈنمارک سمیت دیگر عالمی ممالک صوبے میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری و جوائنٹ ونچر منصوبوں کا آغاز کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ڈینش حکومت صوبہ بالخصوص ضم اضلاع کے نوجوانوں کو ڈنمارک میں تعلیمی مواقع فراہم کرنے کیلئے سکالرشپس فراہمی میں تعاون کرے۔ڈنمارک کیجانب سے شعبہ تعلیم میں تعاون اور اسکالرشپس فراہمی سے دونوں ممالک کے عوام کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہونگے۔ڈینش ارکان پارلیمنٹ نے اس موقع پر گورنر کی مہمان نوازی کا شکریہ ادا کیا اور شعبہ تعلیم سمیت دیگر شعبوں میں تعاون و جوائنٹ ونچر منصوبوں کی تجویز کو ڈنمارک حکومت کے سامنے پیش کرنیکی یقین دہانی کرائی۔انہوں نے گورنر ہاؤس پشاور کی تاریخی حیثیت اور خوبصورتی دیکھ کر خوشی کا اظہار کیا اور گورنر کو ڈنمارک میں نظام حکومت میں مئیرز کے اہم کردار و فرائض سے متعلق بھی آگاہ کیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
81093

عمران خان نے عوام کو سبز باغ دیکھا کر ان کا ووٹ جیت لیا لیکن اقتدار میں آنے کے بعد روایتی سیاستدانوں کی طرح ناکام ثابت ہوئے۔ پرویز خٹک کاچترال شہر میں شمولیتی تقریب سے خطاب

Posted on

عمران خان نے عوام کو سبز باغ دیکھا کر ان کا ووٹ جیت لیا لیکن اقتدار میں آنے کے بعد روایتی سیاستدانوں کی طرح ناکام ثابت ہوئے۔ پرویز خٹک کاچترال شہر میں شمولیتی تقریب سے خطاب

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) پی ٹی آئی (پارلیمنٹرین) کے چیرمین پرویز خٹک نے کہا ہے کہ عمران خان نے عوام کو سبز باغ دیکھا کر ان کا ووٹ جیت لیا لیکن اقتدار میں آنے کے بعد روایتی سیاستدانوں کی طرح ناکام ثابت ہوئے اور ان کے تمام وعدے قصے اور کہانی ثابت ہوئے اور اپنی ناکامی چھپانے کے لئے ملک میں انتشار پھیلایا اور افواج پاکستان کے ساتھ برسرپیکار ہوکر اپنی اصلیت ظاہر کردی اور ان حالات میں ان سے راہیں جدا کرنے کے سوا اور کوئی چارہ کار نہیں تھا۔ منگل کے روز چترال میں ایک گرینڈ شمولیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عمران خان بھی ان سیاستدانوں کی طرح ثابت ہوا جوکہ اس ملک کی بدتری اور ابتری کے ذمہ دار ہیں جن کی بد اعمالیوں، نااہلی،ختم نہ ہونے والی لالچ اور بدعنوانی کی وجہ سے وطن عزیز میں نا انصافی، بے روزگاری اور غربت عام ہوگئی اور اس کی معاشی حالت افغانستان اور بنگلہ دیشن سے بدترہوگئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان نے اپنے کارکنوں کو اُس فوج کے ساتھ لڑنے کا حکم دیا جوکہ اس ملک کو بیرونی دشمنوں سے بچاتی ہے اور اگر انہیں جہادکرنے کا شوق تھاتو کشمیر اور فلسطین میں میدان جاکر اس شوق کو پوراکرسکتے تھے نہ کہ اپنی فوج کے خلاف صف آرا ہوکر۔

 

پرویز خٹک نے کہاکہ سیاست میں چالیس سال تک مختلف سیاسی جماعتوں اور ان کے لیڈروں سے مایوس ہونے کے بعد ہم خیال اور ملک وملت کے لئے درد رکھنے والے دوستوں سے مشورے کے بعد الگ سیاسی جماعت بنانے کا فیصلہ کیااور امن، ترقی اور خوشحالی کو اپنی پارٹی کے لئے منشور بناکر عوام میں نکل آئے ہیں اور صوبے کے جس ضلعے میں وہ جاتے ہیں، وہاں بہترین اور دیانت دار لوگ ان کے ہاں میں ہاں ملاکر ان کے جماعت میں جوق درجوق شمولیت اختیار کررہے ہیں اور اس پارٹی کو آگے جانے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیاکہ صوبے میں اقتدار ملنے کی صورت میں وہ پہلے کی طرح صوبے کے حقوق وفاق سے حاصل کرکے رہیں گے اور اس بار صوبے کے پسماندہ اور دورافتادہ اضلاع کو ترقی یافتہ اضلاع کے برابر لائے جائیں گے اور چترال سے لے کر وزیر ستان اور شانگلہ تک کے عوام حقیقی ترقی سے ہمکنار ہوں گے۔ پرویز خٹک نے لویر چترال میں دروش تحصیل کے چیرمین شہزادہ خالد پرویز کو پارٹی میں شمولیت پر خوش آمدید کہتے ہوئے انہیں یقین دہانی کرائی کہ موقع ملنے پر چترال میں ترقی کے منصوبے مکمل کریں گے جن میں چترال کو سی پیک روٹ کے ذریعے گلگت بلتستان سے ملانا شامل ہے اور یہ منصوبہ چترال کے لئے گیم چینجر ثابت ہوگا جبکہ اپنے وزارت اعلیٰ کے دور میں انہوں نے اسے منصوبے میں شامل کرایا تھا۔انہوں نے چترال کے لوگوں میں نظم وضبط اور ڈسپلن کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ کاش پورے پاکستان کے لوگ ان کی طرح ہوتے تو ملک کی تقدیر سنور جاتی۔

اس سے قبل پارٹی کے وائس چیرمین محمود خان نے خطاب کرتے ہوئے اپنے دور حکومت میں مختلف شعبہ جات میں ریفارمز اور ترقیاتی کاموں کا ذکرکرتے ہوئے کہاکہ ان میں بعض کام اس لئے ادھورے رہ گئے کہ سات ماہ قبل عمران خان نے حکومت ختم کردی۔ انہوں نے کہاکہ دیر موٹر وے کے منصوبے میں زمین کی خریداری کے لئے 5ار ب روپے کی کثیر رقم مہیا کردی تھی اور اس روڈ پراجیکٹ کی تکمیل پر چترال کو سب سے ذیادہ فائدہ ہوگا۔ انہوں نے لویر چترال میں شہزادہ خالد پرویز اور اپر چترال میں حاجی غلام محمد کی پارٹی میں شمولیت کو علاقے کے لئے نیگ شگون قرار دیتے ہوئے عوام پر زور دیا کہ آنے والے الیکشن میں ان پر بھرپور اعتماد کا مظاہر ہ کرے تاکہ یہاں ترقی کا عمل دوبارہ شروع کیا جاسکے۔

تحصیل دروش کے تحصیل چیرمین اور آنے والے الیکشن میں پی پی پی کی طرف سے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی کے 2لویر چترال کے ٹکٹ ہولڈر شہزادہ خالد پرویز نے اپنے خطاب میں کہاکہ انہوں نے اپنے ضلعے کے عوام کے ساتھ صلح مشور ے کے بعد علاقے کی بہترین مفاد میں یہ قدم اٹھایا ہے اور یہی وہی لوگ ہیں جوکہ ان کے باپ شہزادہ محی الدین کے وفادار ساتھی تھے اور ان کے مشورے کو انہوں نے سامنے رکھ قدم اٹھایا اور چالیس سالوں تک چترال کی منتخب نمائندگی کا اعزاز حاصل کرتے رہے۔ انہوں نے کہاکہ وہ ملکی سیاست کو سامنے رکھ کر انہیں مکمل اختیار دیاتھاکہ ترقی کی خاطر اس جماعت میں شمولیت اختیار کرکے پرویز خٹک کا ہاتھ مضبوط کرے۔ اپر چترال کے پارٹی لیڈر حاجی غلام محمد نے بھی خطاب کیا اور گزشتہ ادوار میں پرویز خٹک اور محمود خان کے کارکردگی پر روشنی ڈالی۔
اس موقع پر تمام حاضرین نے ہاتھ کھڑا کرکے اور پارٹی پرچم لہر ا لہرا کر پی ٹی آئی (پارلیمنٹرین)میں اپنی شمولیت کا اعلان کیا۔

chitraltimes ptiP joining program Chitral lower 13

chitraltimes ptiP joining program Chitral lower 4 chitraltimes ptiP joining program Chitral lower 3 chitraltimes ptiP joining program Chitral lower 14 chitraltimes ptiP joining program Chitral lower 12 chitraltimes ptiP joining program Chitral lower 6

chitraltimes ptiP joining program Chitral lower 1 chitraltimes ptiP joining program Chitral lower 9

chitraltimes ptiP joining program Chitral lower 10

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
81080

اقراء روضتہ الاطفال ٹرسٹ چترال کے زیر انتظام 482 طلباوطالبات نے حفظ قران پاک مکمل کرکے فارع، حفاظ کرام کو نشان اقراء ایوارڈ سے نوازا گیا،

اقراء روضتہ الاطفال ٹرسٹ چترال کے زیر انتظام 482 طلباوطالبات نے حفظ قران پاک مکمل کرکے فارع، حفاظ کرام کو نشان اقراء ایوارڈ سے نوازا گیا،

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) اقراء روضتہ الاطفال ٹرسٹ چترال کے زیر انتظام بچوں اور بچیوں کو حفظ قرآن پر نشان اقراء ایوارڈ دینے کے لئے ایک سادہ پروقار تقریب پریڈ گراؤنڈ لوئر چترال میں گزشتہ دن منعقد ہوئی۔ اس تقریب میں 482طلبہ وطالبات کو نشان اقراء ایوارڈ دیا گیا جنہوں نے قرآن مجید فرقان حمید کو اپنے دلوں میں محفوظ کئے تھے ۔
اقراء روضۃ الاطفال ٹرسٹ کے تقریباً 195شاخین ملک بھر کے مختلف علاقوں میں موجود ہیں جہاں پچاسی ہزار تین سو طلبہ وطالبات زیر تعلیم ہیں جنھیں عصری علوم کے ساتھ قرآن پاک بھی حفظ کرایا جاتا ہے۔

چترال کا پروگرام اس لئے بھی منفرد تھا کہ تقریباً 12سال کے بعد ہو رہا تھا ۔تقریب میں طلبہ وطالبات کے علاؤہ کثیر تعداد میں والدین اور مہمان گرامی شریک ہوئے۔
تقریب کے مہمان خصوصی مولانا عبد الرحمن تھے ۔ان کے علاؤہ چترال کے مشہور سماجی ومذہبی شخصیت قاری فیض اللہ چترالی ، خطیب شاہی مسجد مولانا خلیق الزماں کاکاخیل ، اقراء کے بانی مولانا مفتی خالد محمود ،مولانا مفتی محمد اول ، پشاور زون کے ناظم تعلیمات مولانا قاری اسرار احمد رحیم،زون ناظم الامور مولانا مطیع الرحمن ، مولانا میربہادر ، مولانا محمود الحسن ، انور مقصود نے شرکت کی۔ یہ بہت ہی مختصر اور انتہائی سادہ تقریب تھی ۔

تقریب میں تلاوت حمد نعت مختلف زبانوں میں طلبہ وطالبات نے تقاریر پیش کئے ۔اور سامعین سے خوب داد وصول کئے ۔معزز علماء کرام نے طلبہ کو نشان اقراء ایوارڈ پیش کئے ۔یہ پروقار تقریب قاری فیض اللہ چترال کی دعا سے اختتام پذیر ہوا۔کامیاب تقریب کے انعقاد پر منتظمین کو خصوصاً انور مقصود کومبارک باد پیش کیا گیا ۔

chitraltimes iqra rozatul atfal award taqreeb 1 chitraltimes iqra rozatul atfal award taqreeb 3 chitraltimes iqra rozatul atfal award taqreeb 4 chitraltimes iqra rozatul atfal award taqreeb 2 chitraltimes iqra rozatul atfal award taqreeb 7

chitraltimes iqra rozatul atfal award taqreeb 5

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
81063

 پشاور یونیورسٹی کے سالانہ کانووکیشن، 455 طلباء وطالبات میں ڈگریاں تقسیم،36طلباء و طالبات کو گولڈ میڈلز پہنائےگئے، گورنر خیبرپختونخوا کی بطور مہمان خصوصی شرکت

Posted on

 پشاور یونیورسٹی کے سالانہ کانووکیشن، 455 طلباء وطالبات میں ڈگریاں تقسیم،36طلباء و طالبات کو گولڈ میڈلز پہنائےگئے، گورنر خیبرپختونخوا کی بطور مہمان خصوصی شرکت

معیاری تعلیم اورتحقیق کے ذریعے ہم مسلمان تعلیم و تحقیق میں اپنا کھویا ہوامقام حاصل کرسکتے ہیں،گورنرحاجی غلام علی

تقریب میں نگران صوبائی وزیر تعلیم ڈاکٹر قاسم جان، وائس چانسلر پشاور یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد ادریس،وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر جہان بخت، فیکلٹی اراکین، والدین اور طلباء طالبات کی شرکت

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ ) گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے کہاہے کہ یونیورسٹی،فیکلٹی اور طلباء و طالبات جدید تحقیق اور نئی ایجادات سامنے لائیں، جس سے ملکی زرمبادلہ میں اضافہ اور غربت کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے،تعلیم یافتہ نوجوان اپنے علاقوں میں چھپے خزانوں کو تلاش کریں، موثر تحقیق سے صوبہ کے قیمتی قدرتی وسائل کو دنیا بھر میں متعارف کرانے کیساتھ نہ صرف اپنے لیے بلکہ مقامی آبادی کو بھی روزگار کے مواقع فراہم کریں، تعلیم یافتہ نوجوانوں سے ملک کا مستقبل جڑا ہوا ہے اور ملک کو اقوام عالم کی ترقیافتہ ممالک کی صف میں شامل کرنے کیلئے تعلیم یافتہ نوجوانوں کو اپنا کردار ادا کرناہوگا۔

ان خیالات کا اظہارگورنرنے پیرکے روز پشاور یونیورسٹی کے سالانہ کانووکیشن 2023 سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں نگران صوبائی وزیر تعلیم ڈاکٹر قاسم جان، وائس چانسلر پشاور یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد ادریس،وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر جہان بخت، فیکلٹی اراکین، والدین اور طلباء طالبات نے شرکت کی۔گورنر نے کانووکیشن میں سیشن 2021 اور سیشن 2022 کے ماسٹر کی تعلیم مکمل کرنیوالے 455 طلباء وطالبات میں ڈگریاں تقسیم کیں اور نمایاں پوزیشن حاصل کرنیوالے 36طلباء و طالبات کو گولڈ میڈلز بھی پہنائے۔ وائس چانسلر پشاوریونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد ادریس نے گورنر اوردیگرمہمانوں کا خیرمقدم کیا اوریونیورسٹی کی مجموعی کا رکردگی پرتفصیلی روشنی ڈالی۔ انہوں نے گورنر کو ادارہ کی سالانہ کارکردگی رپورٹ پیش کی۔تقریب سے نگران صوبائی وزیر تعلیم ڈاکٹرقاسم جان نے بھی خطاب کیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنرنے تعلیم مکمل کرنیوالے طلباء وطالبات، والدین، فیکلٹی اراکین کو مبارکبادپیش کی اور طلباء و طالبات کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ والدین نے اپنی زندگی اور آمدن کا بیشتر حصہ آپ کے تعلیمی اخراجات پر خرچ کیا اب آپ کا فرض بنتا ہے کہ اپنے والدین کی خدمت کر کے انکے لئے خوشی کا باعث بنیں۔ گورنر نے ابن الہیثم، البیرونی، الخوارزمی سمیت مسلمان سائنسدانوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ معیاری تعلیم اورتحقیق کے ذریعے ہم مسلمان تعلیم و تحقیق میں اپنا کھویا ہوامقام حاصل کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ان نامور مسلمان سائنسدانوں کی طرز پر عصر حاضر کے تعلیم یافتہ نوجوانوں کو بھی اپنی تعلیم کا درست استعمال کرتے ہوئے نئی ایجادات اور دریافت کو سامنے لانا ہوگا. انہوں نے کہاکہ صوبہ قدرتی وسائل سے مالا مال ہے جن پر تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ ان وسائل کو صحیح طریقے سے بروئے کار لاکر ان سے استفادہ کیاجاسکے۔ انہوں نے کہاکہ تعلیم اور صحت منافع کا کاروبار نہیں بلکہ مفت تعلیم اور مفت علاج معالجہ حکومت کی ذمہ داری ہے۔ محدود وسائل کے باوجود پرائیویٹ سیکٹر کے تعلیمی اداروں نے تعلیمی میدان میں اپنا نام پیداکر دیا ہے لیکن حکومتی وسائل، حکومتی تمام تر توجہ کے باوجود سرکاری تعلیمی اداروں کے خاطر خواہ نتائج سامنے نہ آنے پر ہمیں سوچنا پڑے گا،گورنرنے کہاکہ یونیورسٹیوں کیلئے ضروری ہے کہ ریسرچ کے فروغ سے اپنے وسائل پیدا کریں تاکہ یونیورسٹیوں کا حکومت پرانحصار کم سے کم ہوں اوریونیورسٹیاں اپنی پاؤں پر کھڑی ہوسکیں۔گورنرنے نوجوانوں پر زوردیا کہ وہ ریاست اور ریاستی اداروں کے ساتھ کھڑے رہے کیونکہ ریاست اور ریاستی اداروں کو مضبوط اور مستحکم کرنا ہی پاکستانی ہونیکا ثبوت ہے۔انہوں نے کہاکہ نوجوان طبقہ اپنے والدین، اساتذہ کا احترام اور معاشرتی اقدار و روایات کی پاسداری یقینی بنائیں۔

chitraltimes university of peshawar convocation 2023 1

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
81059

بجلی کے صارفین پر 22 ارب 56 کروڑ 30 لاکھ کا بوجھ پڑنے کا امکان

Posted on

بجلی کے صارفین پر 22 ارب 56 کروڑ 30 لاکھ کا بوجھ پڑنے کا امکان

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ)ڈسکوز کی جانب سے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی مہنگی کرنے کی درخواست کی گئی ہے جس کے نتیجے میں بجلی صارفین پر 22 ارب 56 کروڑ 30 لاکھ کا بوجھ پڑ سکتا ہے۔ڈسکوز کی درخواست رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں دی گئی ہے۔کمپنیوں نے کیپیسٹی چارجز کی مد میں 12 ارب 12 کروڑ 60 لاکھ روپے وصولی کی اجازت مانگ لی ہے۔ڈسکوز کی جانب سے یوز آف سسٹم چارجز کے تحت 10 ارب 24 کروڑ 70 لاکھ روپے جبکہ نقصانات کی مد میں 6 ارب 61 کروڑ 70 لاکھ روپے وصول کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔آپریشن اینڈ مینٹیننس کی مد میں 4 ارب 61 کروڑ 70 لاکھ روپے مانگے گئے ہیں۔دوسری جانب بجلی کمپنیوں کی درخواست پر نیپرا 14 نومبر کو سماعت کرے گا۔

 

 

چیئرمین PTI کی بیٹوں سے بات نہ کروانے پر سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل سے جواب طلب

اسلام آباد(سی ایم لنکس)آفیشل سیکریٹ ایکٹ خصوصی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی اْن کے بیٹوں سے بات نہ کروانے پر سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل سے جواب طلب کر لیا۔آفیشل سیکریٹ ایکٹ خصوصی عدالت میں چیئرمین پی ٹی آئی کی ہر ہفتے بیٹوں سے بات کرانے کی درخواست پر جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے سماعت کی۔دورانِ سماعت پی ٹی آئی کے وکیل شیراز احمد رانجھا پیش ہوئے جنہوں نے بتایا کہ عدالت نے21 اکتوبر کو چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے بات کرانے کا حکم دیا تھا، تاہم سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے واٹس ایپ پر چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے بات نہیں کرائی۔انہوں نے استدعا کی کہ ہر ہفتے کو چیئرمین پی ٹی آئی کی واٹس ایپ پر بیٹوں سے بات کرانے کا حکم دیا جائے، ان کا بیٹوں سلمان اور قاسم سے بات کرنا حق ہے۔جس پر جج ابوالحسنات نے اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ سے 8 نومبر تک جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
81050

غیرقانونی غیرملکیوں کی بے دخلی عالمی اصولوں کے مطابق ہے، پاکستان

Posted on

غیرقانونی غیرملکیوں کی بے دخلی عالمی اصولوں کے مطابق ہے، پاکستان

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ) ترجمان وزارت خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ غیرقانونی غیرملکیوں کی بے دخلی کے مثبت اثرات ہوں گے۔ممتاز زہرا بلوچ نے اقوام متحدہ کے ادارے برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ غیرقانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے انخلا کے منصوبہ کا اطلاق پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم تمام غیر ملکیوں پر ہوتاہے، اس منصوبے کے اطلاق میں کسی بھی ملک یا شہریت کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا جارہا۔ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ فیصلہ پاکستان کے خودمختار قوانین اور بین الاقوامی اصولوں کو مد نظر رکھ کر کیا گیا ہے، پاکستان میں مقیم تمام رجسٹرڈ غیر ملکی اس کے دائرہ کار میں نہیں آتے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان ان خراب صورتحال کے شکار افراد کی سیکیورٹی اور تحفظ کا عزم کیے ہوئے ہے، چالیس سال سے لاکھوں افغان بہن بھائیوں کی میزبانی اسکا جیتا جاگتا ثبوت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی برادری ترجیحی بنیادوں پر مہاجرین کی صورتحال کو تحفظ فراہم کرنے اور حل کرنے اور پائیدار حل کے لیے مشترکہ کوششیں کرے، پاکستان اس حوالے سے اپنے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ کام کرتا رہے گا۔واضح رہے کہ یو این ایچ سی آر کی ترجمان نے پاکستان سے غیر ملکی شہریوں ’کی بڑے پیمانے پر ملک بدری کے منصوبے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔یو این ایچ سی آر کی ترجمان روینہ شامداسانی نے کہا کہ پاکستان کو اس منصوبے کو معطل کرنا چاہیے کیونکہ اس سے ڈیڈلائن گزرنے کے بعد پاکستان میں رہ جانے والے 10 لاکھ سے زائد غیر قانونی مقیم افغان شہری بلاامتیاز متاثر ہوں گے۔یاد رہے کہ حکومت نے غیر قانونی غیرملکیوں کو پاکستان چھوڑنے کے لئے کل 31 اکتوبر کی ڈیڈ لائن دی ہے۔۔اب تک 92,928 افغان پناہ گزینوں کی اپنے وطن واپسی ہوچکی ہے۔

 

لال حویلی کو ڈی سیل کرنے کا حکم

لاہور(چترال ٹائمزرپورٹ)لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بینچ نے لال حویلی کو ڈی سیل کرنے کا حکم دے دیا۔کیس کی سماعت جسٹس مرزا وقاص رؤف نے کی۔عدالت نے متروکہ وقف املاک بورڈ کو لال حویلی کیس دوبارہ سننے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید اور ان کے بھائی شیخ صدیق کی جانب سے دائر درخواست کو دوبارہ سْنا جائے۔لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے کہا کہ درخواست گزار کو اپنا مو قف پیش کرنے کا پورا پورا موقع دیا جائے، بھارت میں قانون بن گیا، وہاں ایویکیو پراپرٹیز کا مسئلہ ہمیشہ کے لیے ختم ہو گیا۔عدالت نے کہا کہ ہمارے ہاں محکمے قانون کے مطابق نہیں چلتے جب مرضی سرگرم ہو جاتے ہیں۔سابق وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد لال حویلی پہنچ گئے، اس موقع پر ان کے ہمراہ شہری بھی لال حویلی کے باہر موجود تھے۔لال حویلی آپریشن کے خلاف شیخ رشید آج ہائی کورٹ راولپنڈی پیش ہوئے تھے۔واضح رہے کہ متروکہ وقف املاک کے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر نے 20 ستمبر کو لال حویلی کو سیل کیا تھا۔

چلے نے مجھے نیا شیخ رشید بنا دیا: شیخ رشید

راولپنڈی(سی ایم لنکس)سابق وزیرِ داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ چلے نے مجھے نیا شیخ رشید بنا دیا، کوئی زیادتی نہیں کی گئی، میں چلے پر ضرور گیا تھا لیکن جن نہیں ہوں کہ 3 جگہوں پر موجود ہوتا۔راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ آج اللّٰہ نے مدد کی اور لال حویلی کو کھول دیا۔انہوں نے کہا کہ ہم افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، ہم نسلی اور اصلی ہیں، سب اللّٰہ پر چھوڑتے ہیں، میں جیل بھی گیا تو بھی دونوں حلقوں سے الیکشن لڑوں گا۔شیخ رشید کا کہنا ہے کہ لال حویلی ذاتی ملکیت ہے، میرے والدین اور بھائیوں کے جنازے یہاں سے اٹھے، پنڈی وال قبر کی دیوار تک دوستی اور دشمنی نبھاتا ہے، ہمیں اس بات ہر فخر ہے۔عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے کہا کہ سی پی او کو پتہ ہے کہ 17 ستمبر سے 22 اکتوبر تک میں ان کے پاس تھا یا کہاں تھا، ہم نے کبھی فوج کے خلاف بات نہیں کی، 30 کلو وزن کم ہو گیا ہے، آج کالج کا کوٹ پہنا ہے۔سابق وفاقی وزیر کا یہ بھی کہنا ہے کہ دعا کریں میری سرجری نہ ہو، اگر سرجری ہوتی ہے، تو سب مجھے معاف کریں، راشد شفیق کی والدہ کے بعد اس کے والد کی طبعیت بہت خراب ہے، 5 اکتوبر کے کیس میں گرفتاری مطلوب ہے، کال کریں اسی وقت تھانے آ جاؤں گا، میرے ڈرائیور اور ملازمین کو گرفتار نہ کریں۔واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے لال حویلی کو ڈی سیل کرنے کا حکم دے دیا ہے۔عدالت نے متروکہ وقف املاک بورڈ کو لال حویلی کیس دوبارہ سننے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید اور ان کے بھائی شیخ صدیق کی جانب سے دائر درخواست کو دوبارہ سْنا جائے۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
81045

نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی زیر صدارت پراونشل ٹاسک فورس برائے ضم اضلاع کا اجلاس

نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی زیر صدارت پراونشل ٹاسک فورس برائے ضم اضلاع کا اجلاس
ضم اضلاع میں ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت، پولیس فورس کی استعدادکار میں اضافہ، معاشی بحالی کے اقدامات اور دیگر امور کا تفصیلی جائزہ ،

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان کی زیر صدارت صوبائی ٹاسک فورس برائے ضم اضلاع کا 11واں اجلاس پیر کے روز وزیراعلیٰ ہاوس پشاور میں منعقد ہوا جس میں ضم اضلاع میں مختلف شعبوں میں ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت ، پولیس فورس کی استعداد کار میں اضافہ، معاشی بحالی کے لئے اقدامات اور دیگر امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ نگران صوبائی وزراءعامر عبداللہ، بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکا خیل کے علاوہ کورکمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل حسن اظہر حیات ، چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری ، انسپکٹر جنرل آف پولیس اختر حیات خان گنڈاپور کے علاوہ اعلیٰ سول و عسکری حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ متعلقہ ڈویژنل کمشنرز ، ریجنل پولیس آفیسرز ، ڈپٹی کمشنرز اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسرز بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شریک ہوئے۔ اجلاس کے شرکاءکو ٹاسک فورس کے گزشتہ اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد پر پیشرفت پر بریفنگ دی گئی اور دیگر اہم فیصلے کئے گئے۔ ٹاسک فورس اجلاس میں ضم اضلاع میں پولیس فورس کو امن و امان کی موجودہ صورتحال سے ہم آہنگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ قبائلی اضلاع اور دیگر ملحقہ اضلاع میں پولیس کو ہر لحاظ سے مستحکم بنانے کے لئے خصوصی توجہ دینے پر اتفاق کیا گیا ۔ اجلاس میں متعلقہ حکام کو ضم اضلاع میں باقی ماندہ لیویز اور خاصہ داروں کو پولیس میں ضم کرنے اورپولیس میں نئی بھرتیوں کے عمل کو تیز کرنے جبکہ مذکورہ اضلاع میں ایلیٹ فورس کے قیام اور ان کی جدید طرز پر تربیت کے عمل کو بھی تیز کرنے کی ہدایت کی گئی۔ اجلاس میں ضم اضلاع میں پولیس فورس کو مضبوط و مستحکم کرنے کے لئے درکار فنڈز ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرنے پر اتفاق کیا گیا ۔

 

اجلاس میں ملاکنڈ لیویز کو پولیس فورس میں باضابطہ طور پر ضم کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا اور اس سلسلے میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی گی جو معاملے کاقانونی اورتکنیکی پہلووں سے جائزہ لیکر سفارشات پیش کرے گی ۔ٹاسک فورس اجلاس میں غیر مجاز افراد کے ساتھ سیکیورٹی ڈیوٹی پر تعینات پولیس اہلکاروں کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ متعلقہ حکام کو ایسے تمام پولیس اہلکاروں کی فہرست تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ مزید برآں، اجلاس میں صوبے کی سطح پر ایک ہائی سیکیورٹی جیل تعمیر کرنے کا بھی اصولی فیصلہ کیا گیا ۔ صوبائی دارالحکومت پشاور میں سیف سیٹی پراجیکٹ اورفرانزک سائنس لیبارٹری کے قیام پر کام تیز کرنے کے لئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی گئی ۔ نو قائم شدہ ضلع جنوبی وزیرستان (اپر) میں ضلعی انتظامیہ اور تمام لائن ڈیپارٹمنٹس کے درکار عملے کی تعیناتی کے لئے آسامیاں تخلیق کرنے اور وہاںعملے کی تعیناتی کا عمل تیز کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اس سلسلے میں متعلقہ حکام کو اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی گئی ۔ اس کے علاوہ ضلع جنوبی وزیرستان ، شمالی وزیرستان اور اورکرزئی میں ججوں اور دیگر عدالتی عملے کی منتقلی کا معاملہ پشاور ہائی کورٹ کے ساتھ اٹھانے کا فیصلہ بھی ہوا۔ اجلاس میں ضم اضلاع میں لینڈ سیٹلمنٹ کے منصوبے پر بھی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا جبکہ متعلقہ حکام کو ان اضلاع میں قبائل کے درمیان زمین کے تنازعات کے پر امن حل کے لئے قبائلی عمائدین کی مشاورت سے قابل عمل تجاویز تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ۔

 

اجلاس کو ضم اضلاع کی معاشی بحالی کے لئے مجوزہ اکنامک ڈویلپمنٹ پلان پر بریفنگ دی گئی اور فیصلہ ہوا کہ مذکورہ اضلاع کے لئے قائم سٹیئرنگ کمیٹی مجوزہ معاشی ترقیاتی پلان کو حتمی شکل دیکر منظوری کے لئے پیش کرے گی ۔ علاوہ ازیں ضم اضلاع میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلنے والے ہسپتالوں کے معاہدوں کے تجدید پر بھی اتفاق کیا گیا ۔ ٹاسک فورس اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایاگیا کہ ضم اضلاع میں تعلیم کے شعبے کی ترقی کے لئے ایجوکیشن پلان تیار کیا گیا ہے جو ٹاسک فورس کے آئندہ اجلاس میں منظوری کے لئے پیش کیا جائے گا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبائی ٹاسک فورس برائے ضم اضلاع کا اجلاس ہر دوماہ بعد باقاعدگی سے منعقد کیا جائے گا۔ نگران وزیراعلیٰ محمد اعظم خان نے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضم اضلاع کی تیز رفتار ترقی حکومت کی اہم ترجیح ہے اور ان علاقوں کی محرومیوں کا ازالہ کرنے کے لئے خصوصی توجہ اور اقدامات کی ضرورت ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ضم اضلاع میں امن و امان کا قیام نگران حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہے اور اس مقصد کے لئے تمام درکار وسائل ترجیحی بنیادوںپر فراہم کئے جائےں گے۔ محمد اعظم خان نے ضم اضلاع میں امن و امان کی بحالی کے سلسلے میں سیکیورٹی فورسز کے کردار کو قابل ستائش قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ صوبائی حکومت سیکیورٹی فورسز کے اس کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے اپنی گفتگو میں کہا کہ صوبائی حکومت کی زیادہ تر آمدن کا دارومدار وفاقی محصولات پر ہے ، وفاق سے صوبے کے شیئرز کی عدم ادائیگی کی وجہ سے صوبہ مالی مسائل سے دوچار ہے ۔ اس صورتحال میں ضم اضلاع میں ترقی کا عمل بری طرح متاثر ہورہا ہے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت صوبے کے آئینی حقوق کے حصول کے لئے مسلسل کوششیں کر رہی ہے اور یہ کوششیں آئندہ بھی جاری رہیں گی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
81056

خیبرپختونخوا پبلک سروس کمیشن نے پراونشل مینجمنٹ آفیسر (پی ایم ایس) کے تحریری مقابلے کے امتحان کے نتائج کا اعلان کردیا، 226 امیدوار کامیاب قرار

Posted on

خیبرپختونخوا پبلک سروس کمیشن نے پراونشل مینجمنٹ آفیسر (پی ایم ایس) کے تحریری مقابلے کے امتحان کے نتائج کا اعلان کردیا، 226 امیدوار کامیاب قرار

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبرپختونخوا پبلک سروس کمیشن نے پراونشل مینجمنٹ آفیسر (پی ایم ایس، بی پی ایس -17) کی 95 آسامیوں کے لئے 4 اکتوبر تا 22 اکتوبر 2022 تک منعقدہ تحریری مقابلے کے امتحان کے نتائج کا اعلان کردیا ہے تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا پبلک سروس کمیشن کو مذکورہ امتحان کے لئے 32793 درخواستیں موصول ہوئی تھیں، جن میں 6687 امیدواروں نے امتحان میں حصہ لیا جو مجموعی طور پر 20فیصد رہا، نتائج کے مطابق امتحان کے تحریری حصے میں 226 امیدوار کامیاب قرار پائے جبکہ امتحان میں کامیابی کی شرح 3.3 فیصد رہی، کامیاب امیدواروں کو نفسیاتی ٹیسٹ کے لئے بلایا جائے گا جسکے بعد ان سے زبانی امتحان بھی لیا جائے گا، کامیاب امیدواروں کی لسٹ اور فیل شدہ امیدواروں کی ڈی ایم سیز کمیشن کی ویب سائٹ www.kppsc.gov.pkپر اپلوڈ کردی گئی ہیں، اگر کوئی امیدوار ری ٹوٹلنگ کے لئے ایپلائی کرنا چاہتا ہے تو وہ 15 دنوں کے اندر، نیشنل بینک میں متعلقہ ہیڈ اکاؤنٹ میں فی پیپر کے لئے جمع کردہ 500 روپے کا فیس چالان درخواست کیساتھ کمیشن میں جمع کرا سکتے ہیں جبکہ 15 دنوں کے بعد ری ٹوٹلنگ کے لئے کسی قسم کی درخواست پر غور نہیں کیا جائے گا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
81033

چترال میں شرح خواندگی کو بڑھانے میں آغا خان ایجوکیشن سروس کی کاوشیں قابل تحسین ہیں۔ کمانڈنٹ چترال ٹاسک فورس کرنل بلال /ڈپٹی کمشنر محمد علی 

چترال میں شرح خواندگی کو بڑھانے میں آغا خان ایجوکیشن سروس کی کاوشیں قابل تحسین ہیں۔ کمانڈنٹ چترال ٹاسک فورس کرنل بلال /ڈپٹی کمشنر محمد علی

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) آغا خان ایجو کیشن سروس پاکستان چترال کے زیر اہتمام آغا خان ہائیر سیکنڈری سکول سین لشٹ چترال میں آغاخان ا متحانی بورڈ کراچی کے سال 2023 کے امتحان میں صوبائی سطح پر مجموعی اور مختلف مضامین میں انفرادی طور پر نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبا ؤ طالبات کے اعزاز میں سائٹیشن تقریب کا اہتمام کیا گیا ، جس کے مہمان خصوصی کمانڈنٹ چترال ٹاسک فورس کرنل بلال جاوید جبکہ مہمان اعزاز کے طور پر ڈپٹی کمشنر لوئر چترال محمد علی ، ڈی پی او لوئرچترال اکرام اللہ کے علاوہ آغا خان ایجوکیشن سروس پاکستان کے سی ای او امتیاز مومن ، ہیڈآف ایجوکیشن اے۔کے۔ای۔ایس۔پی عین شاہ، جنرل منیجر اے۔کے۔ای۔ایس۔پی ۔ چترال وگلگت بلتستان برگیڈئیر خوش محمد ، ڈاکٹر میر بائض ِخان، اور اپر و لوئیر چترال کے اسماعیلی کونسل کے پرزیڈینٹ امتیاز احمد و ظفرالدین ، آغاخان سکولز کے پرنسپلز وطلبہ کے علاوہ امتحان میں اعلیٰ پوزیشن حاصل کرنے والے طلباؤ طالبات کے والدین اورمختلف مکاتب فکر کے افراد کثیر تعداد میں شرکت کی۔

 

مہمان خصوصی کرنل بلال نے خطاب کرتے کہا کہ آغا خان ایجوکیشن سروس پاکستان ملک بھر میں تعلیم بالخصوص بچیوں کی تعلیم کے حوالے سے بہت موثر کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خواتین مردوں سے کسی صورت پیچھے نہیں۔ پاکستان آرمی، فضائیہ سمیت ہر شعبہ ِ زندگی میں ان کا کردار قابل ستائش ہے۔ انہوں نے اہل ِ چترال کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ چترال کے لوگ امن پسند ، محنتی اور باصلاحیت ہیں۔ مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی کہ چترال شرح ِ خواندگی میں ۷۷فیصد کے ساتھ خیبر پختون خواہ کے زیادہ تر اضلاع سے آگے ہے۔انھوں نے تعلیم کے میدان میں آغا خان ایجوکیشن سروس کی کردار کو سراہا ۔

ہم نصابی سرگرمیوں کے مقابلے کی تقریب کے مہمان ِ اعزاز ڈپٹی کمشنر لوئر چترال محمد علی نے خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ قوموں اور ملکوں کی ترقی میں تعلیم کو بنیادی حیثیت حاصل ہے۔ آغا خان ایجوکیشن سروس پاکستان، پاکستان خصوصا چترال میں تعلیم کے فروغ کے لیے جو کام کر رہی ہے وہ آج کے بچوں کے پرفامنس سے جھلک رہا تھا۔ مجھے پروگرام میں شریک طلبہ کی خود اعتمادی اور قابلیت دیکھ کر مسرت کا احساس ہوا۔ یہی طلبہ آگے جا کر ملک و قوم کی بہتری میں اپنا کردار بہ خوبی ادا کریں گے۔ انھوں نے آغا خان ایجوکیشن سروس کی چترال کے لئے خدمات کو شاندار الفاظ میں سراہا اور اساتذہ کے ساتھ سکول انتظامیہ کو مبارکباد دی۔

معروف ماہرِ تعلیم ڈاکٹر میر بائض خان نے حاضرین سے کلیدی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دورِ حاضر مقابلے کا دور ہے۔ زندگی میں آگے جانے کے لیے مقابلہ ضروری ہے لیکن مقابلہ ہمیشہ باوقار اور مثبت ہونا چاہیئے۔ اسلام کے سنہریدور میں بھی مقابلے کا رجحان رہا۔ اس لیے مسلمانوں نے ساری دنیا پر حکومت کی۔ قرطبہ سے لے کر شام اور بلخ و بخارا تک کی شاہکار تعمیرات بھی اس بات کی گواہ ہیں۔ طلبہ کوبھی مقابلے کی اس دوڑ میں پیچھے نہیں رہنا چائیے۔ڈاکٹر میر بائض نے طلباو طالبات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ مثبت مقابلے کے لئے ہروقت خود کو تیا ررکھیں ۔

اس سے قبل آغاخان ایجوکیشن سروس پاکستان، گلگت بلتستان اور چترال کے جنرل منیجر بریگیڈئر (ریٹائرڈ) خوش محمد نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور پروگرام کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ آغا خان ایجوکیشن سروس پاکستان چترال اور گلگت بلتستان، پاکستان میں معیاری تعلیم کو یقینی بنانے کے لیے مسلسل کوشاں ہے ۔ طلبہ کی متوازن شخصیت سازی کے لیے نصابی کاموں کے ساتھ ساتھ ہم نصابی سرگرمیوں پر بھی بھر پور توجہ دی جاتی ہے اور اساتذہ کی پیشہ ورانہ تربیت کے لیے بھی موقع فراہم کیا جا رہا ہے۔انھوں نے بتایا کہ چترال میں آغا خان ایجوکیشن سروس ۱۹۸۰میں فیمل ایجوکیشن سے شروع ہوا تھا تاکہ یہاں کی خواتین کی شرح خواندگی کو بڑھایا جائے۔ اب آغا خِان ایجوکیشن سروس کے زیر انتظام چترال کے طول وعرض کے ۴۵سکولوں میں ۱۳ ہزار طلباو طالبات زیر تعلیم ہیں ، جہاں کوالٹی ایجوکیشن کے ساتھ انھیں بہترین تربیت دی جارہی ہے ۔ جی ایم نے کوالٹی ایجوکیشن کی فراہمی میں اساتذہ کے ساتھ اسٹاف کی کردار کو بھی سراہا۔

تقریب میں ہم نصابی سرگرمیوں میں آغاخان سکولز چترال کے تین” آر ایس ڈی یوز ” کے طلباؤ طالبات کے درمیان حسنِ قرات، حمد، نعت،ملی نغموں، قومی ترانے، اُردو اور انگریزی تقاریر و مضمون نگاری،اُردو انگریزی خطاطی اور مصوری کے مقابلے ہوئے۔ اس تقریب کے مہمانِ خصوصی کمانڈنٹ چترال سکاؤٹس کرنل بلال جاوید تھے، جب کہ صدرِ مجلس سی ای او آغا خان ایجو کیشن سروس پاکستان امتیاز مومن تھے۔ تقر یب میں آغا خان یو نیورسٹی امتحانی بورڈ کے سالانہ امتحانات میں ملکی اور صوبائی سطح پر امتیازی پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ کو تعریفی اسناد اور انعامات سے نوازا گیا اور ساتھ ہم نصابی سرگرمیوں کے مقابلوں میں پہلی، دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کرنے والے طلباؤ طالبات کو بھی انعامات دیے گئے۔ تقریب سے پوزیشن ہولڈر طالب علم توحید الرحمن ، دورسمین ، حیبہ حسن ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے اپنی کامیابیوں کو اساتذہ کے نام کردیا ، انھوں نے کہا کہ انکی سپورٹ اور بہترین رہنمائی سے ہم اس پوزیشن تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے ، تقریب سے زوالفقار نے بھی خطاب کرتے ہوئے تمام حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔

chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 15

chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht brig khush muhammad chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 4

chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 9

chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 2 chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 11 chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 13 chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 14 chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 16 chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 17 chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 18 chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 7 chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 6 chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 5 chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 3 chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 19

 

chitraltimes akesp citation program akhss seenlasht 5 chitraltimes akesp citation program akhss seenlasht 4 chitraltimes akesp citation program akhss seenlasht 3 chitraltimes akesp citation program akhss seenlasht 2 chitraltimes akesp citation program akhss seenlasht 1

chitraltimes akesp chitral citation program akhss seenlasht 12

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
81005

پی ٹی آئی (پارلیمنٹرئن) کی اپرچترال میں شمولیتی پروگرام، سابق وزیراعلی پرویز خٹک اور محمود خان کی شرکت، پی ٹی آئی اور دوسری پارٹیوں سے درجنوں افراد خاندان سمیت پی ٹی آئی پارلیمنٹرین میں شمولیت اختیارکی 

Posted on

پی ٹی آئی (پارلیمنٹرئن) کی اپرچترال میں شمولیتی پروگرام، سابق وزیراعلی پرویز خٹک اور محمود خان کی شرکت، پی ٹی آئی اور دوسری پارٹیوں سے درجنوں افراد خاندان سمیت پی ٹی آئی پارلیمنٹرین میں شمولیت اختیارکی

 

چترال(نمائندہ چترال ٹائمز ) پی ٹی آئی (پارلیمنٹرئن) کے صدر پرویز خٹک نے کہا ہے کہ عمران خان کو پٹھانوں نے اقتدار دلوادی مگر اس نے پٹھانوں کو گھاس بھی نہیں ڈالی کیونکہ وہ اس زعم میں مبتلا تھاکہ چاہے وہ خیبر پختونخوا کے لئے کچھ کرے یا نہ کرے جذباتی پٹھانوں کےسامنے ایک جذباتی تقریر کرنے پر وہ کسی کو ووٹ نہیں دیں گے اور یہی بات ان کو راہیں جدا کرنے کے باعث بنا۔پیر کے روز اپر چترال کے ضلعی صدر مقام بونی میں پارٹی کی شمولیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بطور وزیر اعلیٰ انہوں نے نواز شریف صوبے کا ایک ایک پائی وصول کرلی لیکن عمران خان کے اقتدار میں جب وہ پن بجلی میں منافع سمیت دوسرے واجبات کے لئے صوبائی حکومت نے بات کی تو انہیں مسلسل نظر انداز کیا جاتا رہا اور یہ افسوسناک بات ہے کہ عمران خان کی اقتدار کو بچانے والے پٹھان ان کی نظر عنایت سے محروم رہے۔ پرویز خٹک نے الگ پارٹی بنانے کی ضرورت بیان کرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ چالیس سالوں سے سیاست میں رہ کر انہوں ںے پی پی پی اور پی ٹی آئی کی سیاست میں عملی طور پر دیکھ لیا کہ الیکشن سے پہلے جو انتخابی منشور لاکر عوام کو روٹی ، کپڑا ، مکان اور نیا پاکستان کا سبز باغ دیکھایا جاتا ہے ، وہ وعدے انتخابات میں کامیابی کے بعد ہوا میں تحلیل ہوجاتے ہیں اور عوام کومایوسی کے سوا کچھ نہٰیں ملتا اور گزشتہ الیکشن میں عمران خان کے بلند بانگ دعوے اور عملی طور پر ان کی کارکردگی سے ان کو سخت شرمندگی ہوئی اور ہم خیال سیاسی دوستوں سے صلح مشورے سے نئی پارٹی بنانے کا فیصلہ کیا تاکہ قول اور فعل کا تضاد ختم ہوجائے اور عوام کو ریلیف ملے۔

 

انہوں نے عمران خان سمیت دوسرے تمام روایتی سیاستدانوں کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ ملک کی آزادی کے بعد 75 سالوں میں سے 45 سال ان کی حکومت رہی جس کے دوران انہوں نے ملک کے ساتھ وہ گھناونا کھیل کھیلا اور اتنا نقصان پہنچایا جوکہ دشمن بھی نہیں پہنچا سکتا ۔ انہوں نے کہاکہ دین کے نام پر سیاست کرنے والے مولانا فضل الرحمان کا منزل اسلام نہیں بلکہ اسلام آباد ہےجس نے ہر حکومت میں شامل ہوکر اقتدار کی ہوس پورا کرنے کے ساتھ مال بھی کمایا اور گزشتہ پی ٹی ایم حکومت میں تو انہوں نے اپنے بیٹے کو مواصلات کا سب سے منافع بخش محکمہ دلواکر خوب لوٹ مار کی اور نگران صوبائی حکومت میں ان کے وزرا نے کرپشن کے شرمناک داستان رقم کی۔ پرویز خٹک نے عوام پر زور دیاکہ وہ اپنے قومی مجرموں کو پہچان لیں اور ایسی قیادت سامنے لائے جوکہ ملک وقوم کے ساتھ مخلص ہو جبکہ سیاسی مداریوں کی موجودہ کھیپ کی دولت آسمان کی بلندیوں کوچھورہی ہےاور عوام کی حالت بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے۔ انہوں ںے کہاکہ ان سیاسی غداروں نے باری باری اس ملک کو لوٹ کر اس کو قرضوں کے دلدل میں دھکیل دیا اور ملک کو عملی طور پر آئی ایم ایف اور دوسرے ممالک کے سامنے گھٹنے ٹیکنے اور ان کی ہر جائز اور ناجائز بات کو ماننے پر مجبور کردیا اور مہنگائی کا طوفان بھی ان قرضوں کی وجہ سے آئی ہے کیونکہ اگر قرضوں کی وجہ سے اگر ایک خاندان نہیں چل سکتا تو ایک ملک کےچلنے کا سوال بھی پیدا نہٰں ہوتا۔ انہوں نے پی ٹی آئی (پارلیمنٹرین ) کو خیبر پختوخوا سے پورے ملک میں منظم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ پرویز خٹک نے صوبائی اسمبلی میں جنرل نشستیں آنے پر اپر چترال میں ایک خاتون کو مخصوص سیٹ کے لئے نامزد کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے ترقیاتی کاموں کے حوالے سے اپنی وژن بیان کرتے ہوئے کہاکہ اقتدار ملنے کی صورت میں چترال جیسے دور افتادہ اور پسماندہ علاقوں کو ترقی سے ہمکنار کیا جائے گا کیونکہ شہری علاقوں میں ترقیاتی کام مطوبہ ضرورت کی اسکیل کے مطابق انجام پاچکے ہیں۔

اس سے قبل پارٹی کے نائب صدر محمود خان نے پارٹی میں شمولیت پر سابق ایم پی اے حاجی غلام محمد اوردوسروں کو پارٹی میں شمولیت پر خوش آمدیدکہتے ہوئے کہاکہ ہمیں اس پارٹی کو کامیاب بنانے کے لئے دن رات کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ روایتی سیاستدانوں سےا چھٹکارا مل سکے۔ انہوں نے بطور وزیر اعلیٰ ریفارمز پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے صحت کارڈ سمیت تمام ترقیاتی پیکجز کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہاکہ چترال کی ترقی کے لئے انہوں نےاپنے دور اقتدار میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ آنے والے عام انتخابات میں پی پی پی کے ٹکٹ ہولڈر اور سابق ایم پی اے حاجی غلام محمد نے اپنے خطاب میں کہاکہ وہ حالات کی نزاکت اور زمینی حقائق کو علاقے کے عوام کی رائے کو سامنے رکھتے ہوئے اس پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ انہوں نے اپر چترال کے عوام پر زور دیاکہ وہ علاقے کی بہترین مفاد میں اس جماعت کا سا تھ دیں اور علاقے کو پسماندگی کی دلدل سے نکالنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

اس موقع پر مستوج، یارخون،لاسپور، موڑکھو، تورکھو، تریچ ، کوشٹ اور اویر سے درجنوں پی ٹی آئی کے مقامی رہنما اور عہدیدار پی ٹی آئی ( پارلیمنٹرین) میں شمولیت کااعلان کیا جن میں خواتین بھی شامل تھے۔ پی پی پی کے بھی متعدد افراد اس نئی جماعت میں شامل ہوگئے۔ پارٹی میں شمولیت اختیارکرنے والوں کو پرویز خٹک نے پارٹی پرچم کے رنگ کی مفلر پہنائے۔
چترال سے اپر چترال کے حدود کھونگور دیرو بوخت میں داخل ہونے پر پانچ سو سے ذیادہ گاڑیوں کی جلوس نے ان کا استقبال کرکے بونی پہنچادیا۔

Chitraltimes pti parliamentarian upper Chitral program 1 Chitraltimes pti parliamentarian upper Chitral program 2 Chitraltimes pti parliamentarian upper Chitral program 3 Chitraltimes pti parliamentarian upper Chitral program 5 Chitraltimes pti parliamentarian upper Chitral program 4 Chitraltimes pti parliamentarian upper Chitral program 3 Chitraltimes pti parliamentarian upper Chitral program 2

Chitraltimes pti parliamentarian upper Chitral program 4

Chitraltimes pti parliamentarian upper Chitral program 6

Chitraltimes pti parliamentarian upper Chitral program 5

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
80990

پمز اور پولی کلینک کی سربراہی کیلئے پاک فوج سے تعیناتیوں کا فیصلہ

پمز اور پولی کلینک کی سربراہی کیلئے پاک فوج سے تعیناتیوں کا فیصلہ

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ)اسلام آباد کے دو بڑے اسپتالوں پمز اور پولی کلینک کی سربراہی کیلئے پاک فوج سے تعیناتیوں کا فیصلہ کیا گیا۔وفاقی وزارت صحت نے اس حوالے سے وزارت دفاع کو خط لکھ کر فوج سے 2 افسران کے نام مانگ لیے۔وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز کے سیکشن افسر محمد بلال خان نے سیکرٹری وزارت دفاع کو لکھے خط میں کہا کہ کوئی قابل افسر دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) اور فیڈرل گورنمنٹ پولی کلینک اسپتال میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی 21 گریڈ کے عہدے خالی پڑے ہیں۔خط میں مزید کہا گیا کہ یہ دونوں اہم اسپتال ہیں جنہیں کسی قابل سربراہ کے بغیر نہیں چھوڑا جاسکتا، لہذا ان آسامیوں کو پر کرنے کے لیے آرمی میڈیکل کور سے عبوری طور پر افسران درکار ہیں، آپ سے درخواست ہے کہ تین سال کیلئے ڈیپوٹیشن پر اسپتال کو چلانے والے دو قابل مینیجرز کی دستیابی سے آگاہ کریں، یہ خط سیکرٹری وزارت صحت کی منظوری سے جاری کیا گیا ہے۔دوسری جانب وزارتِ صحت کے ترجمان کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد کے بڑے ہسپتالوں کے سربراہان کی بھرتی ریکروٹمنٹ رولز کے مطابق ہو گی۔ اس سلسلے میں مروجہ طریقے کار کے مطابق سختی سے عمل کیا جائے گا۔ترجمان نے کہا کہ اس سلسلے میں انتظامیہ کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں، یہ فیصلہ وفاقی وزیر صحت کی سربراہی میں 25 اگست 2023 ایک اجلاس میں ہوا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت بھرتیوں میں شفافیت اور میرٹ پر سختی سے عمل کرنے کا عزم رکھتی ہے، اس سلسلے میں سوشل میڈیا پر غیر مصدقہ اطلاعات /مفروضوں پر دھیان نہ دیں، کوئی غیر مصدقہ اطلاع اور مہم ہمیں صحت کی سہولیات کو بہتر بنانے کے مشن سے نہیں روک سکتی، وزارت صحت عوام کو صحت کی بہتر سہولیات فراہم کرنے کیلئے بہترین امیدواروں کے انتخاب کا عزم رکھتی ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
80979

بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی موبائل رجسٹریشن سروس ممکنہ طور پر نومبر تک فعال ہو جائے گی

Posted on

بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی موبائل رجسٹریشن سروس ممکنہ طور پر نومبر تک فعال ہو جائے گی

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ)سیکرٹری بینظیر انکم سپورٹ پروگرام عامر علی احمد نے کہا ہے کہ ملک کے دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے خواہشمند مستحقین کی رجسٹریشن کے عمل کو آسان بنانے کے لیے ممکنہ طور پر موبائل رجسٹریشن سروس نومبر تک فعال ہو جائے گی تاکہ ملک کے دور دراز علاقوں میں مقیم مستحقین کی رجسٹریشن کے عمل کو آسان بنایا جا سکے۔سیکرٹری کے مطابق موبائل رجسٹریشن مراکز سے دور دراز علاقوں میں مقیم مستحق خواتین کو موبائل گاڑیوں کے ذریعے رجسٹریشن کی سہولیات میسر آئیں گی،نیشنل سوشل اکنامک رجسٹری کے موبائل رجسٹریشن مراکز کے لیے کل 25 موبائل وینز شامل کی جا رہی ہیں جو ان لوگوں کو سہولت فراہم کریں گی جو رجسٹریشن کی سہولت تک رسائی سے قاصر ہیں۔انہوں نے بتایا کہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں 19، سندھ میں پانچ اور اسلام آباد میں ایک موبائل رجسٹریشن سینٹر قائم کیا جا رہا ہے۔سیکرٹری بی آئی ایس پی نے کہا کہ اگست میں شروع ہونے والی موبائل وینز کے فعال ہونے کا عمل آخری مراحل میں داخل ہو گیا ہے، پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار خصوصی صلاحیتوں کے حامل افراد اور خواجہ سراؤں کو اس پروگرام میں شامل کیا گیا ہے اور وہ رجسٹریشن کرا سکتے ہیں۔

پاکستان کی خلائی ٹیکنالوجی سماجی و اقتصادی ترقی میں مدد دے گی، ڈاکٹر عمر سیف

اسلام آباد(سی ایم لنکس)نگراں وفاقی وزیر برائے آئی ٹی اور ٹیلی کمیونیکیشن ڈاکٹر عمر سیف نے کہا ہیکہ پاکستان کی خلائی ٹیکنالوجی موسمیاتی تبدیلی، وسائل کی نگرانی، ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور صحت اور تعلیم کے خاتمے کے شعبوں میں متعدد چیلنجوں کا مقابلہ کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔اتوار کو ایک نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کا خلائی شعبہ قومی معیشت کو سہارا دینے، سرمایہ کاری کے لیے ملک کی کشش بڑھانے اور اس شعبے میں عالمی مہارتوں اور اختراعات کو اجاگر کرنے کے لیے اپنا نمایاں مقام پیدا کرے گا۔وفاقی وزیر نے پاکستان کی صلاحیتوں پر بھی اعتماد کا اظہار کیا اور خلائی تحقیق میں نئی بلندیوں کو چھونے کے لیے قوم کے عزم کا اعادہ کیا۔انہوں نے واضح کیا کہ سیٹلائٹ کے ذریعے بروقت اور قابل بھروسہ معلومات کی فراہمی سے بہتر فیصلہ سازی میں بھی مدد ملے گی۔انہوں نے کئی ترقیاتی منصوبوں پر بھی روشنی ڈالی جن میں خلائی ٹیکنالوجی نے منصوبوں کی لاگت کو بچانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کی مضبوط ترقی اور عالمی سطح پر ڈیجیٹل تبدیلی نے قوموں کے لیے مواقع اور چیلنجز دونوں پیش کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل تبدیلی ایک اچھا رجحان ہے جو معاشی بحالی میں کردار ادا کرتے ہوئے ڈیجیٹل اسپیس میں نئے معمول کو برقرار رکھنے میں مدد کرے گا۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سائنس اور ٹیکنالوجی کی مضبوط ترقی اور عالمی سطح پر مقابلہ کرنے کے لیے ڈیجیٹل تبدیلی عالمی سطح پر اقوام کے لیے مواقع اور چیلنجز دونوں پیش کرے گی۔انہوں نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت کے ساتھ ساتھ تمام صوبائی دارالحکومتوں میں بھی ٹیکنالوجی زونز قائم کیے جائیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ڈیجیٹل اکانومی سیکٹر کے منصوبے مالی تعاون کی معیشت، فری لانس اکانومی، ڈیجیٹل مارکیٹس، شیئرنگ اکانومی، ڈیجیٹل کنٹینٹ اکانومی، اور انفارمیشن اینڈ ڈیٹا اکانومی پر توجہ مرکوز کریں گے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
80982

گلگت، اسکردو میں پھنسے سیاحوں کو نکالنے کیلئے پی آئی اے کی پروازیں بحال

Posted on

گلگت، اسکردو میں پھنسے سیاحوں کو نکالنے کیلئے پی آئی اے کی پروازیں بحال

اسکردو( چترال ٹائمزرپورٹ) گلگت اور اسکردو میں پھنسے سیاحوں کو نکالنے کے لیے قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کی آج 6 پروازیں بحال ہو گئی ہیں۔پی آئی اے فلائٹ شیڈول کے مطابق پروازیں پی کے 601 اور 605 مقرر وقت پر گلگت روانہ ہوں گی۔ اسلام آباد سے اسکردو کی پرواز پی کے 451 اور پی کے 452 بھی آپریٹ ہو رہی ہیں جبکہ گلگت سے اسلام آباد کی 2 پروازیں پی کے 602 اور پی کے 606 بھی شیڈول پر ہیں۔پی آئی اے میں ہنگامی صورتِ حال کی وجہ سے کئی روز سے پروازیں منسوخ تھیں، منسوخی کی وجہ سے سیکڑوں ملکی، غیرملکی سیاہ اسکردو اور گلگت میں پھنسے ہوئے ہیں۔بیرون ملک سے آئے ہوئے غیرملکی سیاحوں کی انٹرنیشنل پروازیں بھی متاثر ہو رہی ہیں، گلگت اور اسکردو کی پروازیں پھنسے مسافروں کو واپس اسلام آباد لائیں گی۔

 

معاملات طے مگرشیڈول بحال نہ ہوسکا، پی آئی اے کی آج بھی 53 پروازیں منسوخ

کراچی(سی ایم لنکس)ایندھن کے واجبات کی ادائیگی کے سلسلے میں پی ایس او سے معاملات طے پانے کے باوجود پی آئی اے کا شیڈول بحال نہیں ہوسکا اور آج بھی 53 پروازیں منسوخ کردی گئیں۔پی آئی اے کے فلائٹ شیڈول کے مطابق اتوار کو کراچی سے اسلام آباد کی 6 پروازیں پی کے 300، 368، 308، 301، 369، 309، گوادر پی کے 503، 504، سکھر پی کے 536، 537 جبکہ لاہور پی کے 306، 307، دمام پی کے 241، دبئی پی کے 213، 214، مسقط پی کے 126 منسوخ کر دی گئی ہیں۔اسلام آباد سے دبئی کی 4 پروازیں پی کے 233، 211، 212، 234، کوئٹہ پی کے 325، 326، شارجہ پی کے 181، سکھر پی کے 631، 632، جدہ پی کے 842، مسقط پی کے 292، ابوظہبی پی کے 262 منسوخ شیڈول میں شامل ہیں۔لاہور سے ابوظہبی پی کے 263، مسقط پی کے 229، کوئٹہ پی کے 322، 323، مدینہ پی کے 747، باکو پی کے 160 اور دبئی پی کے 204 منسوخ کی جا چکی ہیں۔ملتان سے مسقط پی کے 171، ریاض پی کے 765، 766، شارجہ پی کے 293، 294 جبکہ مدینہ سے ملتان پی کے 716 منسوخ کی گئی ہیں۔سیالکوٹ سے دبئی پی کے 179، مسقط پی کے 281، 282، کویت سٹی پی کے 239 اور ابوظہبی پی کے 178 منسوخ ہیں۔پشاور سے دبئی پی کے 283، ابوظہبی پی کے 217، مسقط پی کے 259، 260 اور دوحہ پی کے 286 بھی منسوخ ہیں جبکہ فیصل آباد سے دبئی پی کے 223 اور 224بھی منسوخ ہیں۔واضح رہے کہ پی آئی اے کی آج ملکی و غیر ملکی 53 پروازوں کی منسوخی کے بعد 13 دن میں منسوخ پروازوں کی تعداد 650 ہوگئی ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, گلگت بلتستانTagged
80977

پاکستان میں چینی کرنسی آر ایم بی کلیئرنگ بینک کا قیام، چین اور پاکستان کے درمیان مالیاتی محکموں کی مضبوط حمایت کی ضرورت ہے، چینی سفیر

Posted on

پاکستان میں چینی کرنسی آر ایم بی کلیئرنگ بینک کا قیام، چین اور پاکستان کے درمیان مالیاتی محکموں کی مضبوط حمایت کی ضرورت ہے، چینی سفیر

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ)انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک آف چائنا کیپاکستان آر ایم بی کلیئرنگ بینک کی افتتاحی تقریب جناح کنونشن سینٹر میں منعقد ہوئی۔ نگران وفاقی وزیر خزانہ شمشاد اختر اور پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ زائی ڈونگ نے تقریب میں شرکت کی۔اس موقع پر نگران وفاقی وزیر خزانہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ چین کئی سالوں سے پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار اور سرمایہ کاری کا سب سے بڑا ذریعہ رہا ہے اور پاکستان تجارت اور سرمایہ کاری میں آر ایم بی کے استعمال کو بڑھانے کا خواہاں ہے۔آر ایم بی کلیئرنگ بزنس کے قیام سے پاکستان اور چین میں آف شور آر ایم بی مارکیٹوں کو جوڑنے میں مدد ملے گی، جس سے متعدد شعبوں اور سرگرمیوں میں سرحد پار لین دین میں سہولت ملے گی۔ پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ زائی ڈونگ نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ چین اور پاکستان کے درمیان چار موسموں کے اسٹریٹجک تعاون کے لئے دونوں اطراف کے مالیاتی محکموں کی مضبوط حمایت کی ضرورت ہے۔ آر ایم بی کلیئرنگ بینک کا قیام“بیلٹ اینڈ روڈ”تعاون کو فروغ دینے کے لئے ایک اہم مالی حمایت بھی ہے۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
80974

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اوروزیراعظم کی ترکیہ کی 100 ویں سالگرہ پر ترک عوام کو مبارکباد

Posted on

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی ترکیہ کی 100 ویں سالگرہ پر ترک عوام کو مبارکباد

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جمہوریہ ترکیہ کی 100 ویں سالگرہ کے موقع پر پاکستانی عوام اور حکومت کی جانب سے ترکیہ کے صدر اور عوام کو مبارکباد دی ہے۔ اتوار کو اپنے ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ میں صدر رجب طیب اردوان کو جمہوریہ ترکیہ کی 100 ویں سالگرہ کے پرمسرت موقع پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ 29 اکتوبر 1923 کو عظیم رہنما مصطفیٰ کمال اتاترک کی کرشماتی قیادت میں جمہوریہ ترکیہ کا قیام عمل میں آیا تھا۔صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات بہت پرانے ہیں، پاکستان اور ترکیہ کے قیام سے قبل بھی اس خطے کے لوگوں اور ترک عوام کی عظیم دوستی تھی۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ دونوں ممالک کے اچھے تعلقات کا اندازہ اس بات سے بھی ہوتا ہے کہ اس خطے سے روسی جنگ میں لڑنے کیلئے امدادی سامان کے ساتھ ساتھ افرادی قوت کو بھی بھیجا گیا تھا جس کا ترکی نے ہمیشہ مثبت جواب دیا ہے۔صدر مملکت نے مزید کہا کہ رجب طیب اردوان کی قیادت میں ترکیہ نے زبردست پیشرفت کی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ موجودہ ترک قیادت نے مسلم دنیا کے مسائل کے خاتمہ میں بھی شاندار قیادت کا مظاہرہ کیا ہے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان شاندار دوستی عالمی مسائل پر باہمی افہام وتفہیم پر مبنی ہے اور ترکیہ کشمیر کے معاملے پر ہمارے ساتھ کھڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترک صدر نے غزہ میں رونما ہونے والے حالیہ وحشیانہ واقعات پر جرات مندانہ موقف اختیار کیا ہے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ مسلم دنیا غزہ کے اس دردناک مسئلہ اور مسئلہ کشمیر پر بھی جرات مندانہ موقف اختیار کرے گی۔ صدر ڈاکٹرعارف علوی نے کہا کہ دنیا یہ بھول گئی ہے کہ مسلمانوں نے تاریخ میں اناطولیہ اور عندلس میں ہمیشہ تمام مذاہب کے لوگوں کا استقبال کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ترکیہ میں میرے بھائی ترک صدر کی جانب سے زبردست پیشرفت ہوئی ہے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ اس موقع پر دونوں ممالک کی عوام کے درمیان برادرانہ بندھن کا اظہار کرنا چاہئے جو لازوال ہے جو ہمیشہ قائم رہے گا۔

 

پاک،ترکیہ کثیر الجہتی اسٹریٹجک روابط بالخصوص معاشی میدان میں تعلقات کی مضبوطی کا پختہ عزم رکھتے ہیں،نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کا ترکیہ کے یومِ جمہوریہ کے موقع پر پیغام

اسلام آباد(سی ایم لنکس)نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نیپاکستان کے ترکیہ کے ساتھ کثیر جہتی اسٹریٹجک بالخصوص معاشی میدان میں تعلقات کی مضبوطی کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مضبوط اقتصادی شراکت داری اور مستحکم روابط آنے والے وقت میں ہمارے باہمی تعلقات کو مزید تقویت دینے کے لئے اہم ثابت ہونگے، ترکیہ کے صد سالہ یومِ جمہوریہ کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ میں اس موقع پر پاکستان کی حکومت اور عوام کی جانب سے برادر ملک ترکیہ کے عوام کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔وزیر اعظم نے کہا کہ 29 اکتوبر 1923 کو ترک قوم کی عظیم راہنما غازی مصطفی کمال اتاترک کی قیادت میں آزادی کی جدوجہد جمہوریہ ترکیہ کے قیام کی صورت میں کامیاب ہوئی۔ ترک قوم کا اپنی آزادی کیلئے غیر متزلزل عزم اور حوصلہ دنیا بھر میں آزادی پسند لوگوں کیلئے آج بھی قابلِ تقلید اور متاثر کن مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک صدی میں ترکیہ نے تمام شعبہ ہائے زندگی میں ترقی کے سنگ میل عبور کئے ہیں۔ نگراں وزیر اعظم نے کہا کہ ترک صدر رجب طیب اردوان کی بے مثال قیادت میں ترکیہ کی معاشی ترقی اور باہمی امن و خوشحالی کے اہداف کے حصول میں کردار کی عالمی سطح پر پزیرائی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ آج جب برادر ملک ترکیہ کے عوام اپنے قیام کی صد سالہ تقریبات منا رہے ہیں، انکے پاکستانی بھائی اور بہنیں گزشتہ ایک صدی میں انکی ان گنت کامیابیوں کے جشن میں انکے شانہ بشانہ ہیں،پاک ترک برادرانہ تعلقات مشترکہ عقیدے، تقافت اور تاریخ کی مضبوط بنیادوں پر قائم ہیں۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ ترکیہ کے پاکستان کیلئے پہلے سفیر سے گفتگو کرتے ہوئے بابائے قوم، قائد اعظم محمد علی جناح نے فرمایا تھا کہ“پاکستان کے مسلمان آپکے ملک کیلئے محبت و احترام کے جذبات رکھتے ہیں اور اب پاکستان اور ترکیہ دونوں آزاد اور خودمختار ممالک ہونے کے ناطے باہمی فائدے کیلئے اپنے تعلقات مضبوط سے مضبوط کرنے کیلئے اقدامات کر سکتے ہیں ”۔انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ یہ انتہائی اطمینان کا باعث ہے کہ ہمارے باہمی تعلقات ہر گزرتے دن کے ساتھ مضبوط سے مضبوط تر ہوتے جا رہے ہیں۔ ادارہ جاتی تعاون بشمول ہائی-لیول اسٹریٹجک کوا?پریشن کونسل (ایچ ایل ایس سی سی) اور اسٹریٹجک اکنامک فریم ورک (ایس ای ایف) نے دفاع، معیشت، صحت، تعلیم، زراعت، سیاحت اور ثقافت کے شعبوں میں تعاون کیلئے مستقبل کے تقاضوں کیمطابق، عوامی اور قائدانہ طرز کے تعاون کے فروغ پر توجہ مرکوز کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔پاکستان ترکیہ کے تعلقات کی سب سے منفرد خاصیت یہ ہے کہ دونوں ممالک کے عوام کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فروری 2023 کا ترکیہ کا زلزلہ ہو،پاکستان میں 2010 اور 2022 کے سیلاب ہو ں یا 2005 کا زلزلہ، دونوں ممالک ایک دوسرے کے برے وقت میں ہمیشہ ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑیرہے ہیں،مصیبت میں گھرے اپنے بہن بھائیوں کیلئے ہمدردی، محبت اور یکجہتی کے جذبات دونوں ممالک کے آپس کے تعلقات کی ایک لازوال داستان کی عکاسی کرتے ہیں۔

 

انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کے ترکیہ کے ساتھ کثیر جہتی اسٹریٹجک بالخصوص معاشی میدان میں تعلقات کی مضبوطی کے عزم کا اعادہ کرتا ہوں۔ہم نے پہلے ہی اس سمت میں ٹھوس اقدامات اٹھائے ہیں،ٹریڈ ان گڈز معاہدہ (ٹی جے اے) اور اسٹریٹجک اکنامک فریم ورک (ایس ای ایف) اسی سلسلے کی کڑیاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مضبوط اقتصادی شراکت داری اور مستحکم روابط آنے والے وقت میں ہمارے باہمی تعلقات کی مزید مضبوطی کیلئے اہم ثابت ہونگے،پاکستانی عوام جمہوریہ ترکیہ کی دوسری صدی کے آغاز پر ترکیہ کے عوام کی ترقی و خوشحالی کیلئے دعا گو ہیں۔ نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ خدا کرے کہ دونوں اقوام کے مابین یہ محبت و احترام کا منفرد رشتہ ہمیشہ ایسے ہی قائم رہے۔پاکستان-ترکیہ دوستی زندہ باد!

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
80972