اپرچترال؛ سورلاسپور کی گرمائی چراگاہ بشقرگول میں نامعلوم مسلح افراداور لیویز فورس کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ، ایک حملہ آور ہلاک جبکہ دوسرا فرار، تلاش جاری
اپرچترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) منگل کے روز دو افراد بشقار گول میں گھس کر ایک یاک(خوش گاو) کو زبح کر کے اسے پکانے میں مصروف تھے کہ سور ڑاسپور کے مقامی لوگوں نے جب انہیں دیکھ لیا تو فورا لیویز اہلکاروں کو مطلع کیا گیا۔ ہتھیاروں سے لیس یہ دو افراد لیویز اہلکاروں پر فائر کھول دی ہے ۔ فائرنگ کے تبادلے کے نتیجے میں ایک حملہ اور موقع پر ہلاک ہوگئے جبکہ دوسرا حملہ اور موقع سے فرار ہوگئے۔ ہلاک شدہ حملہ اور کی جسم کے ساتھ ممکنہ طور پربارود اور دھماکہ خیز مواد باندھے ہوئے پائے جانے پر بم ڈسپوزل اسکواڈ طلب کیا گیا ہے ۔ہلاک شدہ شخص کی شناخت تاحال نہ ہوسکی ہے۔
آخری اطلاع آنے تک لیویز اہلکاروں کی مدد کے لئے پولیس کی نفری بھی بشقار گول روانہ ہو گئی ہے جبکہ عوام ڑاسپور بھی بڑی تعداد میں اس جگہے کی جانب روانہ ہو چکے ہیں۔
ڈی سی اپرچترال نے چترال ٹائمز کو بتایا کہ ہلاک شدہ حملہ آور کے جسم کے ساتھ باندھے ہوئے ممکنہ گولہ بارود کو بحفاظت ناکارہ بنانے اور اس کی لاش کی تلاشی کے بعد حملہ آور کی شناخت کا تعین کیا جا سکتا ہے۔انھوں نے مذید بتایا کہ حالات بالکل نارمل اورکنٹرول میں ہیں کسی قسم کی پینک پھیلانے کی ضرورت نہیں،
لاسپور کے ایک رہائشی افضل شاہ نے چترال ٹائمز کو بتایا کہ بشقر گول وادی کی گرمائی چراگاہ ہے جہاں مئی کے مہینے میں یاک اور بکریوں کو چرنے کے لیے چھوڑ دیا جاتا ہے اور اگست کے مہینے تک واپس آ جاتے ہیں۔
انہوں نے یاد دلایا کہ ماضی میں سوات کے بالائی علاقے سے لٹیرے یہاں یاک اور بکریاں چرانے آتے رہے ہیں جنہیں لاسپور کے مکینوں نے ہر بار کامیابی سے روکا ہے۔انھوں نے سوشل میڈیا ایکٹویسٹ سے اپیل کی ہے کہ خواہ مخواہ سنسنی پھیلانے کی کوشش نہ کی جائے، اس قسم کی ڈکیت پہلے بھی کئی دفعہ حملہ آور ہوچکےہیں مگر ہر بار لاسپور کے غیرت مند عوام نے انھیں ناکام بنادیا ہے۔