اپرچترال پولیس کے عظیم سپوتوں کی یاد میں یومِ شہداء پولیس منایا گیا، شہدا کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا
اپرچترال ( محمد زاکر زخمی ) یومِ شہداء پولیس ہر سال 4 اگست کو پاکستان بھر میں ان عظیم سپاہیوں کی یاد میں منایا جاتا ہے جنہوں نے قوم کی سلامتی، امن و امان کے قیام، اور قانون کی بالادستی کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ یہ دن پولیس فورس کے اُن بہادر جوانوں کو خراجِ تحسین پیش کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے جنہوں نے اپنے فرض کی راہ میں کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا۔پولیس پاکستان کے نظم و ضبط اور داخلی امن کی بنیادی ستون ہے۔ دہشت گردی، جرائم، اور دیگر سماجی چیلنجز کا مقابلہ کرنے میں پولیس کا کردار نہایت کلیدی رہا ہے۔ یومِ شہداء نہ صرف ہمیں ان قربانیوں کی یاد دلاتا ہے بلکہ ہمیں یہ بھی باور کراتا ہے کہ پولیس فورس کی خدمات ریاست کے استحکام میں کس قدر اہم ہیں۔
اس دن کو منانے کا مقصد نہ صرف شہداء کو یاد کرنا ہوتا ہے بلکہ ان کے خاندانوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی اور عوام میں پولیس کے وقار کو اجاگر کرنا بھی ہوتا ہے۔ اس سلسلے میں اپر چترال پولیس نے بھی مختلف پروگرام ترتیب دیے تھے۔ ٹریفک پولیس کی طرف سے چوک بونی میں ایک روزہ کیمپ لگایا گیا۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اپر چترال پی ایس پی حمید اللہ کی قیادت میں بازار میں ریلی نکالی گئی۔ تجار یونین اور سول سوسائٹی کے افراد نے بھی ریلی میں شرکت کی۔ اس سلسلے کا آخری پروگرام 4 اگست کو پولیس لائنز اپر چترال میں ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اپر چترال پی ایس پی حمید الله کے سربراہی میں منعقد ہوا، جہاں پولیس شہداء کے ورثاء کے علاوہ ڈسٹرکٹ سیشن جج نوید الرحمٰن، سینئر سول جج، سول جج اوپر، ڈپٹی کمشنر حسیب الرحمٰن خلیل، ایس پی انویسٹی گیشن اجمل خان، تحصیل چیئرمین مستوج سردار حکیم، پرنسپل ڈگری کالج بونی پروفیسر محمد کریم، ریٹائرڈ ایس پی ستار خان، ریٹائرڈ ڈی ایس پی بہادر خان،ریٹائرڈ ڈی ایس پی میر اعظم، صدر اسماعیلیہ ریجنل کونسل امتیاز عالم، ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر موڑکھؤ تورکھو عزرہ بی بی، ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر، ڈی ایس پی موڑکھؤ تورکھو، ڈی ایس پی مستوج اور تھانہ جات کے ایس ایچ او صاحبان، صدر پریس کلب محمد علی مجاہد و سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی ۔
تقریب کے باقاعدہ آغاز سے پہلے، معزز مہمان کو اعزازی گارڈ پیش کیا گیا۔ مہمان نے سلامی لی اور شہداء کی یادگار پر پھول چڑھائے۔تقریب کی صدارت ڈسٹرکٹ سیشن جج نوید الرحمٰن نے کی، جبکہ مہمان خصوصی پرنسپل ڈگری کالج بونی پروفیسر محمد کریم تھے۔ نظامت نوجوان شاعر اے ایس آئی خورشید کے ذمے تھی، جنہوں نے خوش اسلوبی سے اسے انجام دیا۔ تلاوت کلام پاک سے تقریب کا آغاز ہوا۔ خوش آواز محسن الحق نے نعت شریف پیش کی۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اپر چترال پی ایس پی حمید اللہ نے مہمانوں کو خیرمقدم کہتے ہوئے پروگرام کے اغراض و مقاصد بیان کیے اور پولیس شہداء کو خراج تحسین پیش کیا۔ منظور قادر نے منظوم خراج تحسین پیش کیا۔
مہمان خصوصی پروفیسر محمد کریم نے اپنے خطاب میں پاک فوج اور پولیس فورس کے شہداء کی قربانیوں پر انہیں واشگاف الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ “ہم پاک فوج اور پولیس فورس کی قربانیوں کے باعث سکون و اطمینان کی زندگی گزار رہے ہیں۔ آپ کی قربانیاں اور شہادتیں ہمارے خوشگوار مستقبل کی ضامن ہیں۔” انہوں نے ڈگری کالج میں شہداء کے بچوں کے لیے خصوصی کوٹہ اور اسکالر شپ دینے کا اعلان بھی کیا۔ صدر تقریب ڈسٹرکٹ سیشن جج نوید الرحمٰن نے صدارتی خطاب میں پولیس فورس کی قربانیوں پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور امن و امان میں پولیس فورس کی بے پناہ قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے خراج تحسین پیش کیا۔ اس موقع پر شہداء کے ورثاء اور غازیوں میں تحائف تقسیم کیے گئے۔ قاضی غلام ربانی کی دعائیہ کلمات کے ساتھ تقریب اختتام کو پہنچی۔


\


