Chitral Times

اپر چترال کو بجلی دینے کیلئے پیڈو حکام تاحال معاہدہ پر دستخط نہیں کئے ، وزیراعلیٰ مداخلت کریں۔افتخار

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) چترال سے ممبر قومی اسمبلی شہزادہ افتخار الدین نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپر چترال کو گولین گول پراجیکٹ سے بجلی دینے کے سلسلے میں پیڈو حکام کو پیسکو کے ساتھ معاہدے کو عملی جامہ پہناکر دستخط کرنے کی ہدایت جاری کریں۔تاکہ سب ڈویژن مستوج کے دو لاکھ آبادی بھی اس پراجیکٹ سے مستفید ہوسکیں۔ جبکہ محکمہ پیڈو مختلف حیلہ بہانوں سے معاہدہ پر دستخط کرنے سے گریزاں ہے ۔ اور قومی اسمبلی کے قائمہ کمیٹی کی چترال کوغذی کے مقام پر منعقدہ اجلاس میں 5جنوری تک معاہدہ کیلئے واضح ہدایات کے باوجود آج تک پیڈو نے اس سلسلے میں کوئی قدم نہیں اُٹھا یا ہے ۔

چترال ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے ایم این اے نے بتایا کہ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں محکمہ پیڈو کو 5جنوری تک پیسکو کے ساتھ معاہدہ کرنے کی ہدایت کیگئی تھی مگر تاحال اس پر کوئی عمل درآمد نہیں ہوا ہے۔ جبکہ اس سلسلے میں پیسکو کے چیف انجینئر اور ڈائریکٹر پلاننگ نے بتایا ہے کہ انھوں نے 28دسمبر کے قائمہ کمیٹی کی اجلاس میں طے شدہ فیصلہ کی رو سے اب تک پانچ دفعہ پیڈو کے اعلیٰ حکام سے رابطہ کئے مگر کوئی مثبت جواب نہیں ملا۔ جس پر ایم این اے نے پیڈو کے پلاننگ آفیسر سے رابطہ کرنے پر انھوں نے بھی لاعلمی کا اظہار کیا ہے ۔

ایم این اے نے مذید بتایا کہ انھوں نے اس سلسلے میں چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا اعظم خان کے نوٹس میں بھی لایا ہے کہ وہ ان دو اداروں کے درمیان معاہدہ کرانے میں کردار ادا کریں ۔ ایم این اے نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ اور چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا پیسکو اور پیڈو کے درمیان معاہد ہ کو حتمی شکل دینے میں کردار ادا کریں گے ۔ انھو ں نے کہاکہ سب ڈویژن مستوج کے عوام آئے روز جلسہ جلوسوں کا سلسلہ شروع کررکھے ہیں جو انتظامیہ اور حکومت کیلئے مسائل پیدا کرنے کے باعث بن سکتے ہیں جبکہ چترال ٹاون اور دروش کو بجلی دیکر اپر چترال کو محروم رکھا گیا تو مذید حالات خراب ہونے کا خدشہ ہے ۔ لہذا صوبائی حکومت کو اس پر سنجیدگی سے غورکرنا ہوگا۔

شہزادہ افتخار الدین نے انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سب ڈویژن مستوج گزشتہ تین برسوں سے بجلی سے محروم ہے ۔ اور علاقے کو بجلی دینے کی ذمہ داری صوبائی حکومت کے ماتحت محکمہ پیڈو کا ہے ۔ جو اب تک مختلف طریقوں سے علاقے کے عوام کوٹرخارہی ہے۔ اور گولین گول کی پہلی یونٹ کو چالو کیا جارہا ہے۔ اور ساتھ قائمہ کمیٹی کی کوغذی میں منعقد ہ اجلاس کے دوران پیڈو کے حکام کو گولین پراجیکٹ اور سوئچ یارڈ کا وزٹ کرایا گیا جہاں ٹیکنیکلی کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہے۔ صرف پیڈو کی موجودہ ٹرانسمیشن لائن کے زریعے اپر چترال کو بجلی دینا ہے ۔ جس کیلئے پیسکو اور پیڈو کے درمیان معاہدہ پر دستخط کرنا ضروری ہے۔ جبکہ واپڈ ااور پیسکو حکام پیڈو کے ٹرانسمیشن لائن کے زریعے اپر چترال کو بجلی دینے کیلئے تیار ہیں۔

ایم این اے نے پی ٹی آئی کے بعض رہنماؤں اور کولیشن پارٹی جماعت اسلامی کے قائدین سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ جلسہ جلوسوں کے بجائے اپنے اتحادی حکمرانوں کو دستخط کے میز لانے میں کردار ادا کریں ۔ شہزادہ افتخار الدین نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان دونوں اداروں کے درمیان معاہدہ کو حتمی شکل دینے کیلئے پیڈو حکام کو ہدایت جاری کرکے اپر چترال کے دولاکھ آبادی کو اندھیروں سے نکالنے میں مدد کریں ۔

golen gole project switch yard

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged ,
4156

گولین بجلی گھر سے سب ڈویژن مستوج کو بجلی نہ ملی تو اس کے ذمہ دار صوبائی حکومت ہوگی۔ شہزادہ افتخار

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) چترال سے قومی اسمبلی کے رکن شہزادہ افتخار الدین نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت اپر چترال کو گولین گول ہائیڈل پاؤر پراجیکٹ سے بجلی لے کر سب ڈویژن مستوج میں اپنے صارفین کو دینے میں سنجیدہ نہیں ہے جبکہ وفاقی حکومت کے زیر اہتمام چلنے والی پاؤر ڈسٹری بیوشن کمپنی پیسکواور واپڈا کی طرف سے کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہے اور گزشتہ نو مہینوں کے دوران بحیثیت ایم این اے ان کی ساری کوششیں صوبائی حکومت کے ادارے پیڈو کے ساتھ رائیگان جارہے ہیں ۔ منگل کے روز چترال ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم سیکرٹریٹ اور منسٹر واٹر اینڈ پاؤر اور واپڈکے دفتر سے اس سلسلے میں صوبائی حکومت کے ساتھ گزشتہ نو مہینوں کے دوران خط وکتابت ہوتی رہی ہے لیکن پیڈو نے اس مسئلے کو کبھی بھی سنجیدہ نہیں لیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی کوششوں سے گولین گول پاؤر اسٹیشن کے سوئچ یارڈ سے ہی فی الحال 4میگاواٹ بجلی سب ڈویژن مستوج کو دینے کی گنجائش نکالی گئی ہے مگر یہ تبھی عملی شکل اختیار کرے گی جب پیڈو کے حکام پیسکو کے ساتھ معاہدے پر دستخط کرے ۔ ان کا کہنا تھاکہ ریشن بجلی گھر کی سیلاب بردگی کے بعد اس سے استفادہ کرنے والے 21ہزار صارفین کو بجلی کی فراہمی پیڈو کی ذمہ داری ہے لیکن ستم ظریفی یہ ہے کہ نہ تو ریشن بجلی گھر کی بحالی پر کام شروع کیا جارہا ہے اور نہ ہی گولین گول ہائیڈل پراجیکٹ سے اضافی بجلی حاصل کرنے میں سنجیدہ ہے ۔ ایم این اے شہزادہ افتخار نے بتایاکہ 28دسمبر کو قومی اسمبلی میں بجلی کے بارے میں اسٹینڈنگ کمیٹی کا اجلاس کوغذی چترال کے مقام پر ہورہا ہے جس میں پیڈو کے حکام کو بھی دعوت دی گئی ہے لیکن ابھی تک انہوں نے اپنی شرکت کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی ہے جبکہ اس سے قبل بھی 3دسمبر کو منعقدہ اجلاس میں نہ تو پیڈو کے چیف ایگزیکٹیو آنے کی زحمت کی اور نہ سیکرٹری انرجی اینڈ پاؤر خیبر پختونخوا کو آنے کی توفیق ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ اگر سب ڈویژن مستوج کو اس پراجیکٹ سے بجلی نہیں ملی تو اس کی ساری ذمہ داری محکمہ پیڈو اور صوبائی حکومت پر عائد ہوگی جبکہ بحیثیت منتخب نمائندہ انہوں نے اس سلسلے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ شہزادہ افتخار نے مزید کہاکہ لویر چترال کو گولین گول پراجیکٹ سے بجلی کی فراہمی کے لئے ان کی کوششوں سے 82کروڑروپے خرچ کئے جاچکے ہیں جن میں جوٹی لشٹ کے مقام پر گرڈ اسٹیشن کا قیام اور دروش میں ہیوی ٹرانسفر میر کی تنصیب بھی شامل ہے جس کے نتیجے میں پیسکو کے زیر اثر علاقوں میں بجلی کا مسئلہ ہمیشہ کے لئے حل ہوجائے گا۔

25508146 1548107451947855 8522083247418571320 n

25552141 414591422292810 230205283319232806 n

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
3700