Chitral Times

سانحہ اوناوچ یارخون کے لواحقین تاحال امداد کے منتظر

سانحہ اوناوچ یارخون کے لواحقین تاحال امداد کے منتظر

سانحہ یارخون جوکہ 2021-05-29 کی شب گاڑی چترال سے یارخون جاتے ہوئے اناوچ یارخون کہ مقام پر پل عبور کرتے ہوئے دریا میں جاگری تھی۔ جسمین نو قیمتی جانیں ضائع ہوئیں تھیں۔ جس میں سے اب بھی 2 لاشین لاپتہ ہیں۔ یہ سب اپنے خاندان کی کفالت زندگی اور سربراہان تھیں۔ سوگواران میں چھوٹے بچے اور بیوائیں شامل ھیں۔ حکومت وقت اس واقعے سے اگاہ ہونے کہ باوجود ابھی تک ان لواحقین کو کوئی مالی امداد نہیں کی ہے۔ اگر دیکھا جاے تو یہ ایک بڑا سانحہ تھا۔


اسلے پسماندگان کی طرف سے وزیراعظم پاکستان جناب عمران خان اور وزیراعلی خیبر پختونخوا جناب محمود خان صاحب سے دردمانندانہ اپیل ھے کہ لواحقین کی جلد از جلد مالی امداد کیا جاے۔

حکومت سے امداد کی منتظر ہیں۔

شکریہ
ظفر احمد
برائے لواحقین سانحہ اوناوچ پل

سانحہ اوناوچ
Posted in تازہ ترین, چترال خبریں, خطوطTagged ,
50280

اکسفورڈ یونیورسٹی سے پہلا چترالی پی-ایچ-ڈی کریں گے

اکسفورڈ: یارخون میراگرام نمبر ۲ کے دور دراز علاقے سے تعلق رکھنے والے عبدالواحد خان کو اکسفورڈ یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی میں داخلہ مل گیا ہے۔ وہ آئی آئی ایس کی طرف سے دیے گئے اسکالرشپ سے آکسفورڈ یونیورسٹی میں جغرافیہ اور ماحولیات 
میں اپنا پی-ایچ-ڈی کریں گے۔

چترال سے اس سے پہلے کسی نے اکسفورڈ یونیورسٹی سے پی-ایچ-ڈی نہیں کیا ہے اور یہ پورے چترال کیلئے بڑے فخر کی بات ہے کہ ہزاروں لوگوں میں سے ایک چترالی طالب علم کا دنیا کے بہترین یونیورسٹی میں پی-ایچ-ڈی میں داخلہ ہوا ہے۔ عبدالواحد نے چترال ٹایمز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی تحقیق کا عنوان چترال میں شمولیات اور ان سے لوگوں اور قدرت کا تعلق اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے بارے میں ہے۔ وہ ڈاکٹر ایریل اہیرن اور ڈاکٹر ابرار چودھری کے زیر نگرانی پی-ایچ-ڈی کریں گے۔

عبدالواحد نے کہا کے وہ اس کامیابی کو اپنی والدہ اور مرحوم والد صوبیدار میجر عبدالحمید خان کے نام کرنا چاہیں گے جنہوں نے بہت مشکل حالات میں انہیں تعلیم کیلئے پہلے آرمی پبلک سکول دروش اور پھر آغا خان ہائیر سیکنڈری سکول بھیجا۔ انہوں نے اپنے بھائی، بہن، رشتہداروں، اساتذہ اور دوستوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ہر وقت ان کا خیال رکھا۔

عبدالواحد اس سے پہلے دو مرتبہ تعلیم کے غرض سے مکمل اسکالرشپ پر امریکہ بھی گئے تھے اور اس وقت وہ ائی ایی ایس کی اسکالرشپ پر تین سال سے لندن میں ہیں اور فی الوقت اکسفورڈ یونیورسٹی سے ہی ماحولیات اور قدرت کے مطالعے میں ماسٹر کر رہے ہیں۔

عبدالواحد خان کا کہنا ہے کہ “یارخون جیسے علاقے سے اکسفورڑ پہنچنا آج بھی ایک خواب لگ رہا ہے لیکن آج کل کے بدلتے ہوئے حالات میں محنت اور لوگوں کے پیار سے کوئی بھی منزل کسی کیلئے بھی نا ممکن نہیں ہے۔ میں آئی آئی ایس کا مشکور ہوں کہ مجھے آج اتنے فراغ دل اسکالشپ پہ پڑھنے کا موقعہ مل رہا ہے”۔

عبدالواحد کا خواب ہے کہ چترال سے زیادہ زیادہ لوگ دنیا کے بڑے یونیورسٹیوں میں جایئں کیونکہ ہم میں صلاحیت کی کوئی کمی نہیں ہے صرف وصائل کی کمی ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ نوجوان قیادت میں آئیں اور چترال کیلیے کام کریں اور اپنے مسائل کو حل کرنے میں حکومت کو احساس دلایں کہ ہم بھی اس ملک کا حصہ ہیں۔ واحد خان اپنے دوستوں کے ساتھ مل کے چترال ایکیڈمکس، چترال ہیریٹیچ اینڈ انوارنمنٹل سوسایٹی، یارخون آیریا رورل ڈیولپمنڈ ارگینائزشن اور لوک ووکل جیسے تنظیمات کے بانی ہیں اور مختلف طریقوں سے چترال کے لئے کام کر رہے ہیں۔

ہماری طرف سے عبدالواحد خان، ان کے خاندان والوں اور پورے چترال کو اس کامیابی پر مبارک ہو۔

Posted in تازہ ترینTagged , , , , ,
48857