Chitral Times

عمران خان کو گزشتہ 14 دنوں سے ایک چھوٹے سیل میں تنہا قید رکھا گیا ہے، بجلی کی فراہمی بند ہے اور انہیں بیرونی دنیا سے مکمل طور پر کاٹ دیا گیا ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف

عمران خان کو گزشتہ 14 دنوں سے ایک چھوٹے سیل میں تنہا قید رکھا گیا ہے، بجلی کی فراہمی بند ہے اور انہیں بیرونی دنیا سے مکمل طور پر کاٹ دیا گیا ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف

 

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے بانی تحریک انصاف اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ قید میں کیے جانے والے غیر انسانی اور غیر قانونی سلوک کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو گزشتہ 14 دنوں سے ایک چھوٹے سیل میں تنہا قید رکھا گیا ہے جہاں انہیں بنیادی انسانی حقوق سے بھی محروم کیا جا رہا ہے، بجلی کی فراہمی بند ہے اور انہیں بیرونی دنیا سے مکمل طور پر کاٹ دیا گیا ہے۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ عمران خان کو جان بوجھ کر قید کے دوران آئیسولیشن میں رکھا جا رہا ہے تاکہ ان کا ذہنی اور جسمانی طور پر استحصال کیا جا سکے، یہ ظلم صرف عمران خان پر نہیں بلکہ اس عوامی مینڈیٹ کی بھی توہین ہے جو عوام نے انہیں بطور وزیر اعظم دیا تھا۔ انہوں نے ہیومن رائٹس واچ اور دیگر بین الاقوامی انسانی حقوق کے اداروں سے فوری نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ بین الاقوامی سطح پر اٹھایا جائے تاکہ عالمی برادری بھی پاکستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ ہو سکے۔

 

 

بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے موجودہ حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ ناجائز حکومت اپنے اقتدار کو بچانے کے لیے عمران خان جیسے مقبول لیڈر کو ظلم و جبر کا نشانہ بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس حکومت کے ہر ظلم کا حساب لیں گے، عزم کرتے ہیں کہ عمران خان کی رہائی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کو نہ صرف غیر قانونی قید میں رکھا گیا ہے بلکہ انہیں تمام تر معلومات سے بھی دور رکھا گیا ہے، ان کے سیل میں نہ تو کسی قسم کا رابطہ میسر ہے اور نہ ہی انہیں ملک کے اندر جاری سیاسی صورتحال کے بارے میں آگاہی دی جا رہی ہے جو ایک جمہوری ملک میں ناقابل قبول ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ موجودہ حکومت کی جانب سے آئین میں تعصب کی بنیاد پر کی جانے والی ترامیم کو عوام سے چھپایا جا رہا ہے جو کہ جمہوری اقدار اور آئینی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

 

 

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ہر سطح پر ان ترامیم کے خلاف بھرپور مزاحمت کرے گی اور عدلیہ کی خودمختاری کو ختم کرنے کی ہر کوشش کو ناکام بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران نہ تو عوامی نمائندے ہیں اور نہ ہی عوام کے مینڈیٹ کی عزت کرتے ہیں اور یہ ثابت ہو چکا ہے کہ یہ حکومت ایک جعلی حکومت ہے جو بیرونی سازش کے تحت قائم کی گئی ہے۔ بیرسٹر سیف نے مزید کہا کہ رجیم چینج سازش کے تحت قائم یہ حکومت پاکستان کو اندرونی طور پر تباہ کرنے کے درپے ہے لیکن عوام اب جاگ چکے ہیں اور انہیں معلوم ہے کہ عمران خان ہی اس ملک کے مسائل کا واحد حل ہیں۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی اپنے قائد عمران خان کی رہائی کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی اور اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھے گی جب تک عمران خان کو انصاف فراہم نہیں کیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی قیادت میں پی ٹی آئی پاکستان کی آخری امید ہے اور قوم عمران خان کی کال پر لبیک کہنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ سیاست کو صرف سیاسی اداروں تک محدود رہنا چاہیے اور غیر سیاسی قوتوں کو سیاست سے دور رکھنا چاہیے۔ پی ٹی آئی اپنے قائد کے ساتھ ہر محاذ پر کھڑی ہے اور جب تک ہم حقیقی آزادی حاصل نہیں کر لیتے، ہم عمران خان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے،کوئی ظلم اور جبر اس نظریے کو مٹا نہیں سکتا جس کا وقت آ چکا ہو۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
94551

عمران خان کی مہم اور پی ڈی ایم – قادر خان یوسف زئی کے قلم سے

Posted on

عمران خان کی مہم اور پی ڈی ایم – قادر خان یوسف زئی کے قلم سے

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو پارلیمنٹ میں عدم اعتماد کا ووٹ ہارنے کے بعد اقتدار سے بے دخل کر دیا گیا تھا، جس سے ان کے ساڑھے تین سالہ دور حکومت کا خاتمہ اقتصادی اور سیاسی عدم استحکام سے ہوا تھا عمران خان کی برطرفی نے ان کے مخالفین میں امیدیں پیدا کر دی تھی کہ ایک نئی حکومت 220 ملین آبادی کے جوہری ہتھیاروں سے لیس ملک میں انتہائی ضروری اصلاحات اور استحکام لائے گی۔ لیکن اتحادی قیادت کو درپیش چیلنجز خوفناک ثابت ہوئے، کیونکہ پاکستان شدید معاشی بحران، دوبارہ پیدا ہونے والے دہشت گردی کے خطرے اور اپنے پڑوسیوں اور اتحادیوں کے ساتھ کشیدہ تعلقات سے دوچار ہے۔

عمران خان 2018 میں بدعنوانی کے خلاف جنگ اور سماجی انصاف کی فراہمی کے ایک مقبول پلیٹ فارم پر مبینہ طور پر اسٹبلشمنٹ کی مدد سے اقتدار میں آئے۔ انہوں نے پاکستان کو ایک ”نئے” اور ”نیا” ملک میں تبدیل کرنے کا وعدہ کیا جو غیر ملکی دباؤ کا مقابلہ کرے گا اور ایک آزاد خارجہ پالیسی پر عمل کرے گا۔ لیکن ان کا دور حکومت خراب حکمرانی، پالیسیوں میں ناکامی اور عدلیہ، فوج اور اپوزیشن کے ساتھ تصادم کی وجہ سے متاثر ہوا۔ ان کے ناقدین نے ان پر آمرانہ، نااہل، اور طاقتور اسٹیبلشمنٹ کے سامنے ان کے عروج کی حمایت کرنے کا الزام لگایا۔برطرف وزیر اعظم کے دور میں، پاکستان معاشی بحران میں داخل ہوا، مہنگائی اور بے روزگاری آسمان کو چھو رہی تھی۔ سیاسی عدم استحکام نے پاکستان کی معاشی پریشانیوں کو بڑھا دیا ، کیونکہ روپیہ ریکارڈ کم ترین سطح پر گر گیا اور غیر ملکی ذخائر خطرناک حد تک کم ہو گئے۔ پاکستان کو 2019 میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے 6 بلین ڈالر کا بیل آؤٹ لینے پر مجبور کیا گیا، جو کہ سخت شرائط کے ساتھ آیا جس نے معیشت کو مزید نچوڑ دیا۔ عمران خان کی جانب سے مطلوبہ اصلاحات پر عمل درآمد میں ناکامی کے بعد آئی ایم ایف نے گزشتہ سال اپنا پروگرام معطل کر دیا، جو آج تک تمام شرائط پوری کرنے کے باوجود بحال نہیں ہو سکا ۔

پی ٹی آئی دور حکومت میں افغان طالبان کے ہاتھوں کابل کے زوال نے پاکستانی طالبان کو حوصلہ دیا، جنہوں نے سیکورٹی فورسز، سیاست دانوں اور عام شہریوں کو نشانہ بناتے ہوئے بم دھماکوں اور قتل و غارت گری کی ایک لہر شروع کی ہوئی ہے۔پی ٹی آئی کی حکومت پر دہشت گردی کے حوالے سے نرم رویہ رکھنے اور انتہا پسند گروپوں سے مبینہ روابط رکھنے کا الزام لگایا جاتا رہا ہے۔ ان کے ناقدین ان پر پاکستان کے اہم اتحادیوں، جیسے کہ امریکہ، سعودی عرب اور چین کے ساتھ تعلقات کو نقصان پہنچانے کا بھی الزام لگاتے ہیں۔ دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے معیشت، جمہوریت کی بحالی اور عالمی برادری کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کا عزم ظاہر کیا ، انہوں نے فوج اور دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر اہم امور پر قومی اتفاق رائے پیدا کرنے کا عہد بھی کیا لیکن اتحادی حکومت کو اپنے وعدوں کی تکمیل میں بہت سی رکاوٹوں کا سامنا ہے۔ اسے ایک دشمن فوج سے نمٹنا پڑ رہا ہے جس کی سیاست میں مداخلت اور سویلین حکومتوں کا تختہ الٹنے کی تاریخ ہے۔ اسے ایک ٹوٹی ہوئی پارلیمنٹ کو بھی جانا پڑ رہا ہے جہاں اس کے اتحاد کے پاس واضح اکثریت نہیں اور اس کا انحصار چھوٹی جماعتوں اور آزادوں کی حمایت پر ہے۔

 

مزید یہ کہ اسے مختلف نسلی گروہوں اور خطوں کی شکایات کا ازالہ کا سامنا ہے جو محسوس کرتے ہیں کہ وفاقی حکومت پسماندہ اور استحصال کا شکار ہے۔ پاکستان ایک دوراہے پر کھڑا ہے عمران خان کی برطرفی نے تبدیلی اور اصلاح کے مواقع کی کھڑکی کھول دی تھی۔ لیکن اس سے مزید عدم استحکام اور افراتفری کا خطر بڑھ گیا۔عمران خان، جنہیں پارلیمنٹ میں عدم اعتماد کا ووٹ ہارنے کے بعد پاکستان کے وزیر اعظم کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا، نے اپنی لڑائی ترک نہیں کی ۔ انہوں نے امریکہ پر اپنے خلاف سازش کی پشت پناہی کا الزام لگایا ، اپنے حریفوں کو غدار قرار دیا ، اور قبل از وقت انتخابات کے لیے اپنے حامیوں کو متحرک کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں۔

پی ٹی آئی حکومت کا خاتمہ جاری سیاسی بحران کی انتہا تھی جس نے پاکستان کی جمہوریت کی نزاکت اور اس کے معاشرے کے اندر موجود گہری تقسیم کو بے نقاب کیا عمران خان بدعنوانی سے لڑنے اور سماجی انصاف کی فراہمی کے مقبول پلیٹ فارم پر اقتدار میں آئے، اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہے اور اپنے بہت سے اتحادیوں اور حامیوں کو الگ کر دیا۔ انہیں اپنی ناقص طرز حکمرانی، پالیسیوں میں ناکامی اور عدلیہ، فوج اور اپوزیشن کے ساتھ محاذ آرائی کی وجہ سے شدید تنقید کا سامنا ہے ۔ پی ڈی ایم کے خلاف عمران خان کی مہم پاکستان کی سیاست اور معاشرے کو مزید پولرائز کرنے کا امکان ہے انہوں نے خود کو بیرونی مداخلت اور ملکی غداری کے خلاف پاکستان کی خود مختاری اور وقار کے محافظ کے طور پر پیش کیا ۔

 

اس نے اپنے بنیادی شہری اعلیٰ طبقے اور نوجوان ووٹروں سے اپیل کی ہے جو اس کے دائیں بازو کے قوم پرست وژن کا اشتراک کرتے ہیں۔ اس نے اسلام کو تشخص اور قانونی حیثیت کا ذریعہ بنا کر مذہبی جذبات کو ابھارنے کی بھی کوشش کی ۔لیکن عمران خان کا بیانیہ نہ صرف تفرقہ انگیز ہے بلکہ فریب بھی ہے بلکہ ایک لیڈر کی حیثیت سے اپنی ناکامیوں اور کوتاہیوں کو نظر انداز کیا اور اپنی تنزلی کا ذمہ دار دوسروں کو ٹھہرایا ہے۔ انہوں نے عوام میں اپنی مقبولیت اور اثر و رسوخ کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا ہے اور اپنے مخالفین کی لچک کو کم سمجھا اور پاکستان کی تاریخ اور حقیقت کو بھی مسخ کر کے اپنے آپ کو سیاسی نظام کی پیداوار کے بجائے بین الاقوامی سازش کا شکار بنا کر پیش کیا ۔عمران خان کی حالیہ مہم اور پی ڈی ایم کی کوششوں کے کیا نتائج نکلتے ہیں اس کا فیصلہ صرف عوام کو کرنا چاہیے۔

Posted in تازہ ترین, مضامینTagged
73896

عمران خان کی ضمنی الیکشن میں تمام حلقوں سے کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری

Posted on

عمران خان کی ضمنی الیکشن میں تمام حلقوں سے کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری

اسلام آباد(چترال ٹائمز رپورٹ)الیکشن کمیشن نے عمران خان کی ضمنی الیکشن میں 7 حلقوں سے کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کردیے۔چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے ضمنی انتخابات میں اخراجات کی تفصیل جمع نہ کرانے کے کیس میں محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن نیعمران خان کو تمام 7 نشستوں سے کامیاب قرار دے کر نوٹیفکیشن جاری کردیے۔الیکشن کمیشن نے عمران خان کے انتخابی اخراجات کی تفصیلات منظور کرلی۔ قبل ازیں عمران خان نے تاخیر سے گوشوارے جمع کرانے کے ساتھ تاخیر کا وقت صرفِ نظر کرنے کی درخواست کی تھی۔یاد رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے الیکشن اخراجات کی تفصیلات مقررہ وقت میں جمع نہیں کرائی تھیں۔ عمران خان نے این اے 22، این اے 24، این اے 31، این اے 108، این اے 118، این اے 239 اور این اے 45 میں اخراجات کی تفصیل جمع نہیں کروائی تھی، جس پر الیکشن کمیشن نے 20 دسمبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔بعد ازاں الیکشن کمیشن نے عمران خان انتخابی اخراجات کیس کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا، جس کے مطابق آئین کے تحت زیادہ نشستوں پر جیتنے والا ایک سیٹ ہی رکھ سکتا ہے۔ انتخابی نتیجہ جاری ہونے کے بعد 30 دن میں اضافی نشستوں سے مستعفی ہونا لازمی ہے۔ ازخود مستعفی نہ ہونے والا صرف اس نشست پر برقرار رہے گا جو سب سے آخر میں جیتی ہو۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے آخری نشست این اے 45کرم سے جیتی۔ عمران خان کی 6 نشستوں پر کامیابی کا نوٹیفکیشن اخراجات کی تفصیل جاری نہ ہونے پر روکا گیا۔ عمران خان کی تمام نشستوں پر کامیابی کا نتیجہ اور نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔ علی گوہر بلوچ نے نااہلی پر عمران خان کا نوٹیفکیشن روکنے کی درخواست کی تھی، جو انہوں نے وکیل کے ذریعے اپنی درخواست واپس لے لی تھی۔

 

مبینہ بیٹی چھپانے پر نااہلی کیس: عمران خان کے وکیل کو مہلت مل گئی

اسلام ا ٓباد(سی ایم لنکس)اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو مبینہ بیٹی ٹیریان جیڈ وائٹ کو کاغذاتِ نامزدگی میں چھپانے پر نااہل قرار دینے کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ان کے وکیل کی ابتدائی بیان جمع کرانے کے لیے مہلت دینے کی استدعا منظور کر لی۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے درخواست پر سماعت کی جو شہری ساجد محمود کی طرف سے دائر کی گئی تھی۔درخواست گزار کی جانب سے سینئر وکیل سلمان اسلم بٹ نے عدالت میں وکالت نامہ جمع کرا دیا۔عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ عدالت میں پیش ہوئے جنہوں نے عدالت کو بتایا کہ آفس نے اعتراض کیا ہے کہ بائیو میٹرک کے لیے عمران خان کو خود آنا پڑے گا۔چیف جسٹس عامر فاروق نے انہیں ہدایت کی کہ اب تو بائیو میٹرک کی تصدیق کے لیے مختلف آؤٹ لیٹس موجود ہیں، آپ بائیو میٹرک کرا کے رسید ساتھ لگا دیں۔عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان نے استعفیٰ دے دیا ہے اور اب وہ رکنِ قومی اسمبلی نہیں رہے۔عدالت نے عمران خان کے وکیل کو ابتدائی بیان جمع کرانے کے لیے مہلت دینے کی استدعا منظور کرتے ہوئے جواب کی پیشگی کاپی پٹیشنر کے وکیل کو فراہم کرنے کی ہدایت کی اور کیس کی مزید سماعت 27 جنوری تک ملتوی کر دی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
70638

عمران خان نے غریب عوام کے حقوق اور ہمارے بچوں کے مستقبل کی خاطر اپنی جان کو خطرے میں ڈال رکھا ہے۔وزیراعلیِ محمود خان

Posted on

عمران خان نے غریب عوام کے حقوق اور ہمارے بچوں کے مستقبل کی خاطر اپنی جان کو خطرے میں ڈال رکھا ہے۔وزیراعلیِ محمود خان

پشاور( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر قاتلانہ حملے کو انتہائی مذموم حرکت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک دشمن عناصر اس طرح کے بزدلانہ اقدامات کے ذریعے اپنے مذموم عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔ عمران خان ملک میں لوٹ مار اور بدعنوانی میں ملوث مافیا کے لئے ایک بہت بڑا چیلنج بن چکے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ تمام مافیاز جن کے کرپٹ نظام سے مفادات وابستہ ہیں وہ اپنا راستہ صاف کرنے کیلئے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ عمران خان کو زندگی میں کسی چیز کی کمی نہیں ، نا انہیں اقتدار میں کوئی دلچسپی ہے اور نا ہی کوئی دوسرا ذاتی مفاد ہے۔ عمران خان نے غریب عوام کے حقوق اور ہمارے بچوں کے مستقبل کی خاطر اپنی جان کو خطرے میں ڈال رکھا ہے۔ وہ پوری قوم کی جنگ لڑ رہے ہیں اور کرپٹ نظام کے خلاف اس جدوجہد میں پوری قوم عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے اور حقیقی آزادی کے حصول تک ان کے ساتھ کھڑی رہے گی۔

 

جمعہ کے روز یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ جو سیاسی جماعتیں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی عوامی مقبولیت سے خوفزدہ ہیں ان کے تمام تر خدشات جلد حقیقت میں بدل جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم میں شامل سیاسی جماعتیں ایک جمہوری طریقے سے منتخب حکومت کو بے دخل کرکے رجیم چینج سازش کے تحت اقتدار میں آئیں اور اب اپنی امپورٹڈ حکومت کی بقاءکےلئے مایوس کن ہتھکنڈوں کا سہارا لے رہی ہیں۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ پاکستان کے باشعور عوام اس سیاسی ٹولے کے گھناونے عزائم سے بخوبی واقف ہوچکے ہیں اور کسی بھی صورت ان کی حکومت کو قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان مزید طاقت کے ساتھ ابھرے اور ثابت کیا کہ وہ غیور قوم کے نڈر لیڈر ہےں جو حالات کی سختی سے بھاگے نہیں بلکہ قوم و ملک کے مستقبل کی خاطر اپنی جان کی پرواہ بھی نہیں کی۔ عمران خان بہادری اور جرات کا استعارہ بن چکے ہیں اور قوم کو فخر ہے کہ ان کے لیڈر ایک دلیر اور غیرت مند انسان ہے، ملکی خودمختاری اور عزت اور وقار کی خاطر ظلم و جبر کے خلاف سینہ سپر ہے ۔ موجودہ حالات نے یہ ثابت کردیا ہے کہ عمران خان ہر قسم کے حالات کا بہادری سے مقابلہ کرنے کی ہمت و صلاحیت رکھتے ہیں ۔

 

امپورٹڈ ٹولہ جلد ایکسپورٹ ہونے والا ہے ، کیونکہ یہ عوامی مفاد کی نہیں بلکہ ذاتی مفاد کی سوچ کا مالک ہے اور انشاءاللہ آئندہ عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف خیبرپختونخوا سمیت ملک بھر میں بھاری اکثریت سے حکومت بنائے گی کیونکہ عوام نے یہ واضح کردیا ہے کہ کوئی ذہنی بیمار ان پر حکومت نہیں کرسکتا ۔جو لیڈر ملک و قوم کی خاطر ہر قسم کی سختی برداشت کرکے ہمت و حوصلہ نہیں ہارتے وہ ہی اس غیور قوم کی قیادت کے حقدار ہےں ۔ پی ٹی آئی اور عمران خان آخری سانس تک قوم کے مستقبل اور ملک کی ترقی کی خاطر جنگ لڑتے رہیں گے ۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
67693

عمران خان ہی عوام کی امیدوں کا مرکز ہیں اور وہ ہی واحد لیڈر ہیں جو ملک کو بحرانوں سے نکالنے کی صلاحیت اور اہلیت رکھتے ہیں۔وزیراعلیِ

Posted on

عمران خان ہی عوام کی امیدوں کا مرکز ہیں اور وہ ہی واحد لیڈر ہیں جو ملک کو بحرانوں سے نکالنے کی صلاحیت اور اہلیت رکھتے ہیں۔وزیراعلیِ

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ عمران خان کی حقیقی آزادی کی تحریک عروج کی بلندیوں کو چھو رہی ہے جس سے امپورٹڈ حکمران خوفزدہ ہو کر سیاسی انتقام پر اتر آئے ہیں اور اس تحریک کو دبانے کے لیے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں لیکن میں انہیں یہ واضح کر دوں کہ جتنی مرضی یہ انتقامی کارروائیاں کر لیں عوام بیدار ہو چکی ہے اور حقیقی آزادی کی جدو جہد میں عمران کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ سے جاری اپنے ایک بیان میں محمود خان نے کہا کہ عمران خان ہماری نسلوں کو فکری اور ذہنی طور مکمل آزاد اور خودمختار بنانے اور دنیا میں پاکستان کی عزت اور وقار کو دوبارہ بحال کرنے کی جنگ لڑ رہے ہیں اور انشاءاﷲ بہت جلدعمران خان کی قیادت میں حقیقی آزادی حاصل کرکے رہیں گے ۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان ہی عوام کی امیدوں کا مرکز ہیں اور وہ ہی واحد لیڈر ہیں جو ملک کو بحرانوں سے نکالنے کی صلاحیت اور اہلیت رکھتے ہیں۔ اس وقت ملک پر ایک نااہل ٹولہ مسلط کیا گیا ہے جس کا کام صرف اپنے اوپر کرپشن کے کیسز ختم کرانا اور ملکی دولت کو لوٹ کر باہر منتقل کرنا ہے۔ اس ٹولے کو غریب عوام کی کوئی فکر نہیں کیونکہ یہ عوامی لوگ ہی نہیں ہیں۔ ان کے پاس نہ تو عوام کو دینے لیے کوئی پالیسی ہے اور نہ ایجنڈا،یہ عوام کو ریلیف کے نام پر محض دھوکہ ہی دیتے ہیں۔ہمارے دور حکومت میں ترسیلات زر اور برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہوا جس سے ملکی معیشت کو استحکام ملا۔ انہوں نے کہا کہ جب عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں زیادہ تھیں تو اس وقت بھی عمران خان نے عوام کو پٹرولیم مصنوعات کی کم قیمت پر فراہمی کو یقینی بنایا۔ جب پوری دنیا کو عالمی وباءکے دوران مشکلات کا سامنا تھا ،لاک ڈاون نافذ تھا تو اس وقت بھی عمران خان نے اپنے غریب طبقے کو بھرپور ریلیف فراہم کیا۔

 

وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ امپورٹڈ حکومت نے اقتدار میں آنے کے چند ہی ماہ میں ملکی معیشت کو تباہ کر دیا ہے، غریب عوام پر مہنگائی کا بم گرا کر انکا جینا محال کر دیا ، صنعتی شعبہ زوال پذیر ہے جس سے بیروزگاری میں اضافہ ہو رہا ہے۔ کمرتوڑ مہنگائی کے باعث عوام کی بنیادی سہولیات تک رسائی بھی ناممکن ہو رہی ہے جبکہ مہنگائی کے اس طوفان میں روز بروز اضافہ ہور ہا ہے اور امپورٹڈ حکومت کے پاس اس مسئلے کا حل بھی نظر نہیں آرہا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم ہر محاذ پر اپنے قائد کا بھر پور ساتھ دیں گے اور ان کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے، کسی بھی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے اور پاکستان کی سا لمیت کے لئے ہر قسم کی قربانی کے لئے تیار ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66524

عمران خان کی مہنگائی کے خلاف ملک گیر ہڑتال کی کال پر بونی میں تحریک انصاف کا احتجاجی جلسہ

عمران خان کی مہنگائی کے خلاف ملک گیر ہڑتال کی کال پر بونی میں تحریک انصاف کا احتجاجی جلسہ

اپر چترال ( نمایندہ چترال ٹایمز ) ملک میں روز بہ روز بڑھتی مہنگائی کے خلاف سابق وزیر اعظم عمران خان کی کال پر جہان ملک گیر احتجاج ریکارڈ کی جارہی وہیں تحریک انصاف اپر چترال بھی آج رات بونی چوک میں مہنگائی کے خلاف احتجاجی جلسہ منعقد کی ۔احتجاجی جلسہ میں سابق صدر تحریک انصاف رحمت غازی کے علاوه چیرمین تحصیل کونسل مستوج سردار حکیم ،چیرمین تحصیل کونسل موڑکھؤ تورکھو میر جمشید الدین وی ۔سی ناظمین اور تورکھو موڑکھو سے پارٹی ورکرز شرکت کی ، نظامت تحریک انصاف کے حقیقی کارکن عمران خان کے جان نثار اخونزادہ زار بہار نے کی جبکہ صدارت سنیئر رہنما وسابق صدر تحریک انصاف رحمت غازی نے احتجاجی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے چیرمین مستوج سردار حکیم ،چیرمین موڑکھؤ تورکھو جمشید میر ،سنیئرکارکن احسان الحق ،خواتین ریجن کے نائب صدر ثریا بی بی،کشافت یونس اور وی سی ناظمین موجودہ حکومت کو امپورٹیڈ قرار دیکر ان کی پالیسیوں کو عوام دشمن قرار دیکر مسترد کی ان کا کہنا تھا کہ ایک سازش کےتحت منتخب حکومت سے اقتدار چھین کر خود کو مختلف مقدمات سے بچانے کے لیے قانون سازی میں مصروف ہیں انہیں مہنگائی اور غریب کی پریشانیوں سے کوئی سروکار نہیں وہ اپنے کرپشن چھپانے میں مصروف ہیں۔مقررین کا کہنا تھا کہ ہم عمران خان کے جانثار ہیں اور ان کی ہر آواز پرلبیئک کہکر ساتھ دینے کے لیے تیار ہیں۔جب بھی عمران خان احتجاج کے لیے کال دینگے ہم ان کے شانہ بہ شانہ احتجاج کےلیے حاضر ہونگے۔

chitraltimes pti protest booni upper chitral rehmat ghazi chitraltimes pti protest booni upper chitral2 chitraltimes pti protest booni upper chitral e1655664109182

chitraltimes pti protest booni upper chitral 3

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
62610

مشرقی اُفق۔۔۔۔عمران خان کا امریکا کو اڈے دینے سے صاف انکار۔۔۔۔میرافسر امان

پرنٹ میڈیا اور الیکٹرونک میڈیا پر عمران خان وزیر اعظم پاکستان کا بیا ن اپوزیشن اور محب وطن عناصر کے کے لیے خوشی کا پیغام لے کر آیا ہے۔ عمران خان نے امریکی ٹی وی اینکر کو اپنے انٹر ویو میں واضع طور پر کہا ہے کہ پاکستان امریکا کو اپنی سرزمین استعمال نہیں کرنے دے گا۔ پاکستان امریکا کو افغانستان میں کاروائی کرنے کے لیے اپنی سرزمین یا فضائی اڈے فراہم نہیں کرے گا۔ٹی وی اینکر نے حیران ہو کر اپنا سوال دہرایا اور استفسار کیا کہ وہ یہ بات سنجیدگی سے کہ رہے ہیں؟ جس پر عمران خان نے پھر واضع کیا کہ افغانستان کے خلاف کاروائی کرنے کے لیے پاکستان کی سرزمین پر قطعاً طور پر استعمال نہیں کرنے دی جائے گا۔کیاا پویشن اور عمران خان کے مخالفین کو عمران خان کو اس بات پر اعتماد آگیا۔ جو بات عمران خان نے پہلے دن کہی تھی کہ اب پاکستانی فوج کرایہ کی فوج نہیں بنے گی۔پاکستان کسی کی بھی پرائی جنگ میں شریک نہیں ہو گا۔ پاکستان نے نام نہاد دہشت گردی کے خلاف دنیا کے ممالک سے زیادہ قربانیاں دیں ہیں۔ پاکستان کے ۰۸ ہزرا فوجی اور شہریوں نے شہادت دی۔ کھربوں کا نقصان برداشت کیا۔ اب ہم سے ڈور مور کا مطالبہ نہ کیا جائے۔ بلکہ دنیا ڈو مور کرے۔ اس سیاسی بیان کوپاکستان کے سپہ سار نے بھی دہرایا اور عمران خان کا ساتھ دیا۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ فوج اور حکومت ایک پیج پر آئی۔ یہ تاریخی بات پاکستان دشمنوں کو ہضم نہیں ہوئی۔ پاکستان کے دشمن پاک فوج کو روگ فوج اور انتہا


پسندوں کی ساتھی اور نہ جا نے کون کون سے الزامات سے نوازتے رہے ہیں۔ عمران خان کے آنے سے فوج دشمن عناصر کی نیدیں حرام ہو گئیں۔ پاکستان دشمنوں نے فوج اور عمران خان کے خلاف محاذکھول دیے۔ حسن اتفاق کہ عمران خان کے دور حکومت میں کرپشن فری پاکستان کہ مہم میں کچھ سیاست دان پکڑے گئے اور انہیں عدالتوں سے سزائیں ہوئی۔ وہ نا دانستہ یا جان بوجھ کر ملک کی مایا ناز فوج کے خلاف جاری دشمن کے ایجنڈے میں شامل ہوگئے۔نہ عدلیہ کو بخشا نہ اور ہی فوج۔بجائے کہ اپنی کرپشن کا عدالتوں میں جواب دیتے۔ دودھ کادودھ اور پانی کا پانی کر دیتے۔اپنا اقتدار اپنی کرپشن بچاؤ مہم میں تاریخی غلطی کرتے ہوئے سارے ملک میں ریلیاں، جلسے اور احتجاج کرے اپنے ووٹروں کو فوج اور عدلیہ کے خلاف کر دیا۔ اس سے قبل بھی ان کی اپنی فوج کے سربراہوں سے کبھی بھی نہیں بنی۔جب بھی موقعہ ملا اپنی فوج کو بدنام کیا۔ بات سامنے آنے پر کئی دفعہ اپنے ہی ساتھیوں کو قربانی کا بکرا بناتے رہے۔ذرایع اس بات پر متفق ہیں کہ اس طرح گریٹ گیم کے اہل کاروں کی پاکستان کے خلاف جاری مہم میں یہ سیاستدان شریک رہے۔


اللہ کا کرنا کہ ایک امریکا مخالف سیاستدان عمران خان الیکشن جیت کر پاکستان کا وزیر اعطم بن گیا۔ جب اپوزیشن میں تھا تو امریکا کی ایما پر پاکستان کے عوام کے خلاف فوجی آپریشن کی مخالفت کرتا رہا۔اس نے امریکا کی نیٹو سپلائی روکنے کہ مہم چلائی۔اپنے پڑوسی اسلامی ملک افغانستان کے طالبان کے خلاف ہر قسم کی کاروائی کی مخالفت کی۔ حتہ کہ پاکستان کے قوم پرست،لبرل،روشن خیال اور بھارت نواز لابی کے لوگوں نے اسے طالبان خان کا لقب عطا کیا۔ عمران خان کی اسی پالیسی پر خیبر پختون خواہ کے اسلام اور اور اپنی پروسی ملک افغانستان سے محبت کرنے والے غیور عوام نے عمران خان کو دو دفعہ انتخابات میں منتخب کیا۔اقبالؒ کے خواب اور قائد اعظمؒ کے اسلامی وژن، مدینہ کی اسلامی ریاست اور کرپشن فری پاکستان کے منشور پر پاکستان کے عوام نے وزیر اعظم منتخب کیا۔


پاکستان کے سابق حکمرانوں کی امریکا نواز پالیسیوں اور دوست نما دشمن امریکا کے ساتھ تعاون اور امریکاکی وعدہ خلافیوں کا تجزیہ کرتے ہیں۔ جب ہندوستان کی تقسیم ہوئی تو اس وقت بھارت کے حکمران روس نواز تھے۔ لہٰذاپاکستان کے پہلے وزیر اعظم شہید ملت نوابزادہ لیاقت علی خان کو امریکا کی طرف مجوراً جھکنا پڑا۔ ایک تحقیق کے مطابق کیمنسٹوں نے اسی وجہ سے لیاقت علی خان کو رواپنڈی می ں شہید کیا۔راولپنڈی سازش کیس تاریخ کے اوراق پر موجود ہے۔اس کے بعد ایک سازش سے پاکستان کو جمہورت کی پٹری سے اترا گیا۔ اس میں سکندر مرزا اور ایوب خان کا پاکستان میں مارشل لا لگانا تھا۔ ایوب خان کے دور میں پاکستانامریکا کے سینٹو اور سیٹو فوجی معاہدوں میں شامل ہوا۔ امریکا کو پشاور کے بڈھ بیر ہوائی اڈے سے امریکا کو روس کے خلاف جاسوس یو ٹو آڑانے کی اجازت دی۔ جسے روس مار گرایا۔روس نے پاکستان کو ریڈمارک کیا۔اسی دشمنی کی وجہ سے مشرقی پاکستان ٹوڑنے میں بھارت کی اپنی ایٹمی گن بوٹس سے مدد کی۔جبکہ ۵۶۹۱ء کی پاک بھارت جنگ میں پاکستان امریکا نے پاکستان کی مدد نہیں کی،بلکہ جنگ میں کام آنے والے فوج سامان کے فالتوں پرزوں کی فراہمی بھی روک دی۔

ڈکٹیٹرضیا الحق کے دور میں افغان جہاد میں پاکستان نے امریکا کو واحد سپر پاور بنانے میں روس کو شکست دے کر مدد کی۔ مگر بعد میں پاکستان کا ساتھ چھوڑ دیا۔جن افغان کو مجائدین کہتا تھا ان کو دہشت گرد کہنے شروع کر دیا۔بعد میں امریکا نے ضیا الحق کی اسلام پسند پالیسیوں اور ایٹمی پروگرام کو آگے بڑھانے کی سزا دے کر بہاول پور میں اپنے سفیر سمیت جہاز کو کریش کر کے شہید کروا دیا۔
پیپلز پارٹی کے دور میں فوج مخالف باتیں ہوئی۔ پیپلز پارٹی کا امریکی سفیر حسین حقانی نے بلیک ووٹر کے جاسوسوں کو دھڑار دھڑ وزیے دیے۔جس میں ریمنڈ ڈیوس اپنے سازش کے ساتھ پکڑا گیا۔ پیپلز پارٹی نے ہی ریمنڈ ڈیوس کو عدالتی کاروائی کے ذریعے پاکستان سے جانے دیا۔ پیپلز پارٹی کے امریکا میں سفیر حسین حقانی نے ایک قادیانی امریکی شہری سے میمو گیٹ کرایا۔ زرداری نے صدر ہوتے ہوئے کہا کہ امریکا سے کہا کہ آپ فوج سے ہماری جان چھڑائیں ہم ایٹمی پروگرام کو سیز کردیں گے۔زرداری ہوتے ہوئے بیان دیا کہ فاٹا ڈرون حملوں سے میں توپریشان نہیں امریکا کیوں پریشان ہوتا ہے۔ پیپلز پارٹی کے وزیر اعظم پاکستان یوسف رضا گیلانی نے امریکا سے کہا ہم پارلیمنٹ میں شور مچاتے رہیں گے آپ کاروائی کرتے رہیں۔شیخ اسامہ کی قتل کے ڈرامہ میں یوسف رضا گیلانی نے امریکا کو مبارک باد دی۔نواز شریف کی کہانہ تو اوپر بیان کر ہی دی ہے۔


واحد ایک جماعت اسلامی ہے جو امریکا مخالف ہے۔اس نے کیری لوگر امدادی بل کی مخالفت میں عوامی ریفرنڈم کروا کر عوام کی طرف سے نفی کے پرچوں کی بوریاں بھر بھر کے اسلام آباد، وقت کے حکمرانوں کے پاس بھیجیں تھیں۔ ڈکٹیٹر مشرف کے امریکا کو لاجسک سپورٹ کی مخالفت کی تھی۔ اس نے نیٹو سپلائی کی مخالف کی۔ پاکستان میں امریکا کے کہنے پر پاکستانی عوام کے خلاف فوجی آپریشن کی مخالفت کی۔ پاکستان میں گوامریکا گومہم چلائی۔اسلامی افغانستان اور طالبان کی امارت اسلامیہ کی ہمیشہ پشتی بان رہی۔


صاحبو!اب قوم ہی دیکھے کہ عمران خان وزیر اعظم پاکستان یا پاکستان کے سابق حکمران امریکا بارے قوم کے ہمدرد ہیں۔ہم نے پاکستان کے امریکا سے تعلقات مختصر سی کہانی بیان کر دی ہے۔ جب ہم امریکا سے جان چھوڑا کر خود مختیار ہوکر اپنی پالیسیاں بنانے لگیں گے تو ہمارا ملک ترقی کرے گا۔ عمران خان نے پاکستان کی تاریخ کا دلیرانا فیصلہ کیا ہے۔ ساری محب وطن سیاسی دینی پارٹیاں اور اور پوری پاکستان قوم عمران خان کے ساتھ گھڑی ہے۔ اس تاریخی موقعہ پر اپوزیشن کو بھی عمران خان کا ساتھ دیناچاہیے۔
ورنہ اس معاملہ میں تاریخ کسی کو بھی معاف نہیں کرے گی۔ اللہ پاکستان کو امریکی غلامی سے آزاد کرے آمین۔

Posted in تازہ ترین, مضامینTagged , ,
49489