سپریم کورٹ آئینی بینچ: گلگت بلتستان میں ٹیکسز کی وصولی کیخلاف سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی، صوبائی کابینہ نے گلگت بلتستان میں 16 نئی تحصیلوں کے قیام کی منظوری دیدی
گلگت(نمائندہ چترال ٹائمز)سپریم کورٹ آئینی بینچ نے گلگت بلتستان میں ٹیکسز کی وصولی کے خلاف دائر درخواست پر سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی۔ عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کردیا۔ درخواست گزار محمد رزاق اور دولت کریم کے وکیل منیر پراچہ عدالت میں پیش ہوئے۔درخواست گزار وکیل منیر پراچہ نے کہا کہ متعدد نوٹی فکیشنز کے مطابق وفاق خود مانتی ہے کہ گلگت بلتستان پر ٹیکسز کا نفاذ نہیں ہوسکتا، وفاقی حکومت بارڈر پر مقامی لوگوں سے ٹیکسز وصول کررہی ہے، گلگت بلتستان میں جو بھی چیزیں آتی ہیں وہ وہاں ہی استعمال ہوتی ہیں، فیڈرل حکومت اس کے باجود ٹیکس وصول کررہی ہے۔عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو روسٹرم پر بلا لیا۔ جسسٹس جمال خان مندوخیل نے پوچھا کہ اس معاملے پر آپ کا کیا موقف ہے؟ جسٹس امین الدین نے پوچھا کہ کیا آپ نے معاملہ دیکھا ہے؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے کہا کہ میں نے معاملے کو ابھی دیکھا ہی نہیں ہے۔جسٹس امین الدین نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے کہا کہ گلگت بلتستان میں جو چیزیں آرہی ہیں وہی استعمال ہوں تو اس پر پالیسی بنائیں، ایسی پالیسی بنائیں جو مقامی سطح پر استعمال ہوتی ہیں اس پر ٹیکسز کی وصولی نہ ہو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
گلگت بلتستان میں 16 نئی تحصیلوں کے قیام کی منظوری
گلگت بلتستان(سی ایم لنکس)گلگت بلتستان کی صوبائی کابینہ نے محکمہ صحت کی امورکو ڈیجیٹلائزکرنے، 54 ایجوکیشن فیلوز کی بھرتی اور16 نئی تحصیلوں کے قیام کی منظوری دیدی۔وزیراعلی گلبرخان کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں سے متعلق صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن رحمت خالق اور وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی اطلاعات ایمان شاہ نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کابینہ نے سونیوال قبائل کی رجسٹریشن کرنے، بڑے ہوٹلز میں ٹھہرنے والے غیر مقامی افراد پرٹیکس لگانیاورگندم کی قیمت میں بتدریج اضافے کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری دی ہے جو اس سلسلے میں سفارشات تیار کرے گی۔اجلاس میں عطا آباد جھیل کی 354 کنال زمین کوعوامی ملکیت قراردے کر متاثرین کو معاوضہ دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ کابینہ اجلاس میں وفاقی سطح پر گلگت بلتستان کے مسائل کے حل کے لیے خصوصی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی۔ صوبائی وزیر رحمت خالق نے بتایا گندم کی قیمت اور بڑے ہوٹلز میں غیر مقامی افراد سے ٹیکس لینے سے متعلق سفارشات جلد پیش کی جائیں گی

