سینٹر طلحہ محمود کا آیون ویلی کا دورہ، خواتین کےلئے جدید سلائی سنٹر، تین عدد ٹریکٹرز اور صاف پانی کے کنواں کی سولرائزیشن کا اعلان
چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) آیون درخناندہ میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سابق امیدوار برائے قومی اسمبلی سنئیٹر محمد طلحہ محمود نے کہا ہے کہ چترال جیسے خوبصورت علاقے کی پسماندگی دیکھ کر مجھے رونا آتا ہے ۔ یہاں کی کھنڈر سڑکیں ، صاف پانی کی عدم دستیابی ، تعلیم وصحت کے مسائل نے عوام کو گھیر لیا ہے ، کیونکہ یہاں کے ممبران اسمبلی نے اس پر کوئی توجہ نہیں دی ۔ گذشتہ چودہ سالوں سے اس صوبے میں قائم حکومت کی کارکردگی بھی انتہائی مایوس کن ہے ۔ جو لوگوں کی مشکلات کم کر نے میں بری طرح ناکام رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چترال کو ترقی کی راہ پر گامزن دیکھنا میرا خواب ہے ۔ کیونکہ یہ میرا گھر ہے اور مجھے چترال سے بے پناہ محبت ہے ۔ انہوں نے کہا اگر آپ کو چترال کی ترقی عزیز ہے ۔ تو اس کیلئے میرا ساتھ دینا پڑے گا ۔ اس موقع پر انہوں نے لواری ٹنل سے شندور تک روڈ کی تعمیر کرنے کے عزم کا اظہار کیا ،
قبل ازین سابق چیرمین یونین کونسل آیون محکم الدین نے سنیٹر محمد طلحہ محمود اور ان کے فاؤنڈیشن کی چترال کیلئے کی جانے والی خدمات کو سراہا ، اور لوگوں کے چھوٹے مسائل حل کرنے میں مالی تعاون اور مدد فراہم کرنے کی تعریف کی ۔ انہوں نے آیون درخناندہ میں خواتین کیلئے ایک جدید معیاری سلائی سنٹر کے قیام ، مختلف ہنر مند نوجوان مردو خواتین کو اپنے پیروں کھڑا کرنے کیلئے ایسٹس ( ASSETS) کی فراہمی ، صاف پانی کے کنواں کی سولرائزیشن ، اور زرعی مقاصد کیلئے تین چھوٹے ٹریکٹرز کی فراہمی کا مطالبہ کیا ۔ جن پر سنئٹر محمد طلحہ محمود نے چاروں مطالبات منظور کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا ۔ کہ یہ خود انحصاری کے منصوبے ہیں ۔ اور ہماری کوشش ہے ۔ کہ نوجوانوں کو خود انحصاری کی طرف راغب کریں ، تاکہ وہ اپنے پاؤں کھڑا ہوکر اپنے خاندان کیلئے روزگار کا ذریعہ بن سکیں ۔ انہوں نے اس حوالے سے طریقہ کار اور پروپوزل تیار کرکے فاؤنڈیشن تک پہنچانے کی ذمہ داری کنٹریکٹر عتیق احمد کے سپرد کی ۔
چیرمین ویلج کونسل آیون ون وجیہ الدین نے اس موقع اپنے خطاب میں سنئیٹر طلحہ محمود کی چترال کیلئے کی جانے والی کوششوں کو سراہا ، اور کہا ۔ کہ علاقہ آیون انتہائی اہمیت کا حامل زرخیز علاقہ ہونے کے ساتھ ساتھ سیاحتی طور پر پوری دنیا کی توجہ کا مرکز ہے ۔ اور سالانہ ہزاروں ملکی اور غیر ملکی سیاح سیر و تفریح کیلئے یہاں کی کالاش وادیوں میں آتے ہیں ۔ لیکن افسوس کا مقام ہے ۔ کہ ابھی تک سڑکیں انتہائی خستہ حال ہیں ۔ جبکہ نئی تعمیر ہونے والی کالاش ویلیز روڈ ادھوری پڑی ہے ۔ جس پر کام کرنے کی اشد ضرورت ہے ۔ اسی طرح آیون کو سیلاب سے بچانے کیلئے آیون گول کے دھانے پر جمع شدہ بڑے پتھروں کو ہٹانے کیلئے بڑے سائز کے اسکیویٹرکی فراہمی کو ممکن بنایا جائے ۔ انہوں نے اس امر کا بھی اظہار کیا ۔ کہ طلحہ محمود فاؤنڈیشن کے زیر انتظام جو فوڈ پیکج تقسیم کئے جاتے ہیں ، اس کو بند کرکے متبادل انتظام کیا جائے ۔ کیونکہ اس میں بعض لوگ فوڈ پیکج سے محروم رہتے ہیں ۔ سنئیٹر طلحہ محمود نے ان مسائل کے حوالے کی یقین دھانی کی ۔ تاہم فوڈ پیکج کی بندش کے مطالبے سے اتفاق نہیں کیا ۔ اور کہا ۔ اس سے اگر بعض لوگ محروم رہتے ہیں ۔ اکثر مستحقین مستفید ہوتے ہیں ۔
قبل ازین سنئیر محمد طلحہ محمود جب اپنے رفقاء کار اور ٹیم کے ساتھ پہنچے ، تو بچوں نے گلدستے پیش کئے ، معروف سماجی کارکن حمید احمد نے پھولوں کے ہار پہنائے اور انہیں خوش آمدید کہا ۔ جبکہ معروف سیاسی و کاروباری شخصیت خیرالاعظم ، سابق ممبر جندولہ خان ، معروف عالم دین حافظ خوشولی خان ، استاد نذیر احمد سمیت سینکڑوں افراد نے ان کا استقبال کیا ۔