سینٹ میں چترال کی نمائندگی کروں گا، بونی بوزند تورکہوروڈ میں مبینہ کرپشن اور اٹھائیس فٹ چوڑی سڑک کو کم کرکے سترہ فٹ کرنے کے خلاف آواز اُٹھاوں گا۔ سینٹر طلحہ محمود کا بونی، ریشن، جنالی کوچ میں خطاب،
اپرچترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) محمد طلحہ محمود فاونڈیشن کے چیئرمین اور چوتھی بار سینٹر منتخب ہونے کے بعد محمد طلحہ محمود نے آج اپرچترال کا دورہ کیا، چترال سے بونی تک مختلف مقامات پر خوش آمدی بینروں سے اُن کا استقبال کیا گیا، اپرچترال کے حدود میں داخل ہونے پر ریشن کے مقام پر پیپلز پارٹی اپرچترال کے صدر سمیت کابینہ اور مختلف مکاتب فکر نے اُن کا استقبال کیا، جہاں گھوڑے پربیٹھا کر انھیں پولو گراونڈ تک لے جایا گیا، جہاں انھوں نے ریشن جنالی کی اپگریڈیشن کے لیے دو لاکھ روپے نقد دینے کا اعلان کیا۔ اسی طرح کوراغ میں بھی استقبالیہ پروگرام منعقد کیا گیا، اپرچترال کے ہیڈ کوارٹر بونی پہنچنے پر اہالیان بونی نے اّن کا پرتباک استقبال کیا، جہاں سینیٹر طلحہ محمود نے پاکستان پیپلزپارٹی کے ضلعی کابینہ اور کارکنان اور عام عوام کے ساتھ بونی کے مقام پر خطاب کیا۔
سینٹر طلحہ محمو د نے کہا کہ چترال کے سب سے پیچیدہ مسائل یہاں کی سڑکوں کی خستہ حالی ہے ، جس کے لئے وہ ایوان بالا میں بھر پورآواز اُٹھائیں گے۔ انھوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ بونی بوزند تورکہو روڈ کی چوڑائی اٹھائیس فٹ سے کم ہوکر صرف سترہ فٹ رہ گیا ہے، اس میں مبینہ کرپشن، غیر معمولی تاخیر اور بے قاعدگیوں کے خلاف سینٹ میں اواز اُٹھاوں گا، سینٹر طلحہ محمود نے چترال بونی مستوج شندور روڈ کے حوالےسے بھی وفاقی حکومت کے ساتھ بات کرنے اور اس میں مذید تیزی لانے کا بھی وعدہ کیا۔
اس سے قبل سینٹر طلحہ محمود نے جنالی کوچ کے سیلاب متاثرین سے ملاقات کی ، متاثرین نے اپنے مسائل اور مشکلات سے انہیں آگاہ کیا۔
سینیٹر طلحہ محمود نے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ بھرپور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر ہر خاندان کو نقد 50 ہزار روپے کی امداد فراہم کی۔ اس کے ساتھ ساتھ، متاثرہ علاقے میں جماعت خانے کی دوبارہ تعمیر کے لیے ایک لاکھ روپے کی مالی معاونت کا اعلان بھی کیا۔انہوں نے اس موقع پر یقین دہانی کرائی کہ متاثرین کی بحالی اور ضروریات کے سلسلے میں مزید تعاون بھی فراہم کیا جائے گا۔





