صحت کارڈ پر علاج میں سست روی – مشیر صحت احتشام علی برہم، ہسپتالوں کو فوری ہدایات جاری
ہری پور، بٹ خیلہ، چترال، کوہاٹ اور بنوں کے ڈی ایچ کیو اسپتالوں میں صحت کارڈ سروس کے تسلسل اور کبھی بند نہ ہونے پر خصوصی پزیرائی
پشاور (نمائندہ چترال ٹائمز) مشیر صحت خیبر پختونخوا احتشام علی نے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتالوں میں صحت کارڈ کے تحت علاج میں سست روی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے واضح ہدایت دی ہے کہ عوام کو مفت علاج کی سہولت ترجیحی بنیادوں پر فراہم کی جائے۔ یہ ہدایات انہوں نے سیکرٹری ہیلتھ شاہداللہ کی ہمراہ زیر صدارت تیسرے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کانفرنس کے دوران دیں، جس میں صوبے بھر کے ڈی ایچ کیو اسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس سمیت ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرلز، ڈائریکٹر آئی ایم یو، پروجیکٹ ڈائریکٹر سیکنڈری ریویمپ ڈاکٹر شہزاد فیصل، چیف ایگزیکٹیو آفیسر صحت سہولت پروگرام ڈاکٹر ریاض تنولی اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
مشیر صحت نے کہا کہ“صحت کارڈ عوام کا حق ہے، اس میں سستی یا لاپرواہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ اسپتال صحت کارڈ سے بھی پیسے لے رہے ہیں، سرکاری فنڈز بھی مل رہے ہیں، ہسپتال کا اپنا فنڈ بھی مریضوں کی فیسوں، داخلوں اور ٹیسٹوں سے جمع ہوتا ہے، لیکن پھر بھی عام آدمی کو ادویات میسر نہیں ہوتیں — کیا ہم اپنے ہی ہسپتال نہیں چلا سکتے؟”سیکرٹری ہیلتھ شاہداللہ نے واضح ہدایت دی کہ جو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال صحت کارڈ پر علاج فراہم نہیں کرتا، اُسے ڈی پینل کر دیا جائے گا۔
انہوں نے اسپتالوں کی بجلی دیگر مقامات پر استعمال ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انتظامی امور کو درست اور شفاف انداز میں چلانے کی ضرورت پر زور دیا۔کانفرنس کے دوران ہری پور، بٹ خیلہ، چترال، کوہاٹ اور بنوں کے ڈی ایچ کیو اسپتالوں میں صحت کارڈ سروس کے تسلسل اور کبھی بند نہ ہونے پر خصوصی پزیرائی کی گئی۔مزید برآں، سیکرٹری ہیلتھ ایم ایس سیدو ہسپتال کی غیر حاضری اور آئی ایم یو کو ڈیٹا فراہم نہ کرنے پر برہم ہوئے اور ہدایت دی کہ تمام اسپتال مانیٹرنگ یونٹ کو باقاعدگی سے رپورٹ فراہم کریں، جبکہ مانیٹرنگ یونٹ ٹیچنگ اسپتالوں کی بھی مانیٹرنگ کرے گا۔
مشیر صحت احتشام علی نے تمام میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کو میڈیکل آفیسرز اور دیگر اسٹاف کی حاضری یقینی بنانے اور مسلسل غیر حاضر عملے کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے کہا کہ صحت کارڈ پروگرام صوبے کی عوام کے لیے ایک تاریخی سہولت ہے، اور اس کا مقصد ہر شہری کو معیاری اور مفت علاج کی فراہمی ہے۔ اس مقصد کے حصول کے لیے تمام اسپتالوں کو مربوط، شفاف اور جوابدہ نظام کے تحت چلایا جائے گا۔


