بونی، بوزند، تورکہو روڈ کے لیے نظرثانی شدہ پی سی-ون کی 1.91 ارب روپے کی لاگت کی منظوری دیدی گئی، شہزادہ افتخارالدین
چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) بونی، بوزند، تورکہو روڈ کے منصوبے کے لیے نظرثانی شدہ پی سی-ون کی 1.91 ارب روپے لاگت کی منظوری آج سی ڈی ڈبلیو پی (سنٹرل ترقیاتی ورکنگ پارٹی) کے اجلاس میں دے دی گئی۔ اجلاس کی صدارت وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کی، جنہوں نے فروری 2025 میں سابق رکن قومی اسمبلی شہزادہ افتخار الدین کی قیادت میں آنے والے چترالی وفد سے ملاقات کے دوران اس منظوری کا وعدہ کیا تھا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ چوہدری احسن اقبال نے گزشتہ روز سیکریٹری پلاننگ اویس احمد سمرا کو پی سی-ون کی فوری منظوری کی ہدایت کی تھی اور آج کے اجلاس سے قبل شہزادہ افتخار الدین کو مثبت فیصلے کی یقین دہانی بھی کروائی تھی۔
یاد رہے کہ یہ منصوبہ سب سے پہلے 2009 میں سابق ایم این اے شہزادہ محی الدین کی کوششوں سے وفاقی بجٹ میں 28 کروڑ روپے کی لاگت سے شامل کیا گیا تھا، جس کے بعد شہزادہ افتخار الدین نے اپنی مدت کے دوران نومبر 2014 میں پہلی بار اس منصوبے کی لاگت میں اضافہ کروا کر 1.10 ارب روپے تک پہنچایا تھا۔
شہزاد افتخار الدین نے ٹیلی فون پر چترال ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ایس ڈی پی سے تورکہو روڈ کو نکالنے پر علاقے میں انتہائی تشویش اور غم وغصے کا اظہار کیا جارہا تھا ، جبکہ صوبائی حکومت اور متعلقہ اداروں کی نااہلی پر مختلف فورم پر پہلے سے آواز اُٹھائی گئی ہے، یہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ ایک آرب سے زیادہ خرچ ہونے اور سولہ سال گزرنے کے باوجود بھی اٹھائیس کلومیٹرسڑک تعمیر نہ ہوسکی ہے۔
انھوں نے تورکہو کے عوام کو ایک بار پھر مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ سڑک کا اہم منصوبہ دوبارہ ٹریک پر آ چکا ہے۔ چترال کے عوام سابق وزیراعظم میاں نواز شریف، موجودہ وزیراعظم میاں شہباز شریف اور وزیر منصوبہ بندی چوہدری احسن اقبال کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے چترال کے مفادات کو ہمیشہ مقدم رکھا۔سابق ایم این اے نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کاخصوصی شکریہ ادا کیا ۔
دریں اثنا تورکہو تریچ کے عوام نے سابق ایم این اے شہزادہ افتخارالدین اور پی ایم ایل این حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاہےکہ سابق ایم این اے کے پاس کوئی عوامی عہدہ نہ ہونے کے باوجود علاقے کے مسائل کے حل کیلئے ہرممکن کوشش اور جدوجہد کررہا ہے، یہی وجہ ہے کہ پی ایس ڈی پی سے ڈراپ منصوبے کو دوبارہ شامل کرکے علاقے میں پائی جانے والی بے چینی کو کم کرنے میں کردار ادا کیا ہے۔ انھوں نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ مذکورہ منصوبے کےلئے فنڈز ریلیز کرنے میں بھی اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے،