چترال؛ اسماعیلی کمیونٹی کی روحانی پیشوا، شہزادہ رحیم الحسینی کے یوم پیدائش کے موقع پر اہل سنت والجماعت کے مذہبی، سیاسی اور سماجی رہنماؤں کا کیک کاٹ کر یکجہتی کا اظہار
چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز )چترال ٹاؤن بلچ میں جہاں چترال کے سنی برادری کے مذہبی، سیاسی اور سماجی رہنماؤں نے شیعہ اسماعیلی مسلمانوں کے روحانی پیشوا، شہزادہ رحیم الحسینی کے 54ویں جنم دن کے موقع پر ایک مقامی گیسٹ ہاؤس میں محبت، ہم آہنگی اور بھائی چارے کی فضا میں کیک کاٹ کر اپنی خوشی کا اظہار کیا۔
اس پر موقع پر بلچ ٹاؤن جماعت خانہ کے مکھی، ڈاکٹر سعد ملوک نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا جماعت کی جانب سے تمام معزز مہمانوں کا دلی شکریہ ادا کیا گیا، جنہوں نے اپنی مصروفیات میں سے وقت نکال کر اس پُرمعنی تقریب میں شرکت فرمائی اور اپنے خیالات سے محفل کو مزید باوقار بنایا۔نامدار ریجنل کونسل برائے لویئر چترال صدر ظفرالدین نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ محبت اور اتفاق چترال کی اصل پہچان ہے، جو ماضی میں بھی قائم تھا اور آج بھی اسی طرح روشن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اسی اتحاد، احترام اور باہمی تعاون کے جذبے کے ساتھ آگے بڑھنا ہے اور ہم ایک ساتھ ہیں تھے ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔
صاحب نادر دایڈوکیٹ نے کہا میں عمر کے اس حصے میں پہنچ چکا ہوں کہ اب زندگی کا زیادہ تر حصہ چترال میں گزارے ہوئے بیت گیا ہے۔ میں نے یہاں ہمیشہ محبت، خلوص اور بھائی چارہ ہی پایا ہے ہم چترالی قوم کی پہچان پوری دنیا میں امن، احترام اور باہمی ہم آہنگی کی وجہ سے ہے یہی ہماری اصل طاقت اور خوبصورتی ہے
سابق اسسٹننٹ کمشنر مفتاح الدین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے رشتے دلوں کے بندھن ہیں، جو محبت، اعتماد اور بھائی چارے سے جڑے ہیں۔ ہم سب ایک ہی سماجی و انسانی رشتے میں بندھے ہوئے ہیں۔ امامِ وقت کے لیے اسماعیلی جماعت کا احترام اور عقیدت ہمارے دلوں میں گہری جگہ رکھتی ہے، اور ہم اسے ہمیشہ عزت و قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
سابق چیرمین ریجنل طریقہ بورڈ عدنان زین العابدین نے کہا کہ یہ محبت، یہ امن اور یہ باہمی احترام ہمارا سب سے قیمتی اثاثہ ہے۔ ہمیں اسے اپنی آنے والی نسلوں کے لیے میراث کے طور پر چھوڑ جانا چاہیے، تاکہ چترال کی فضاؤں میں ہمیشہ بھائی چارے اور رواداری کی خوشبو بسی رہے۔
مولانا گلاب الدین نے شہزادہ رحیم آغا خان کے جنم دن کے موقع پر اسماعیلی کمیونٹی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک دنیا بھر میں انسانیت کی خدمت میں مصروفِ عمل ہے چاہے وہ صحت کا شعبہ ہو، تعلیم کا میدان ہو یا معاشی و سماجی ترقی کا، یہ ادارہ ہر جگہ انسانیت کی بھلائی اور خدمت کے جذبے سے سرشار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چترال کی خوبصورتی صرف اس کے پہاڑوں اور وادیوں میں نہیں، بلکہ یہاں کے لوگوں کے دلوں میں بسا ہوا باہمی احترام، محبت اور بھائی چارہ ہے۔ سنی اور اسماعیلی جماعتوں کو اسی جذبے کے ساتھ مل کر رہنے، ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنے اور علاقے کی ترقی کے لیے متحد ہو کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ جب ہم مذہب، زبان یا برادری سے بالاتر ہو کر انسانیت کے لیے اکٹھے قدم بڑھائیں گے، تب ہی حقیقی امن، ترقی اور خوشحالی ممکن ہوگی
انہوں نے مزید کہا کہ “شہزادہ رحیم آغا خان کے والد، شہزادہ کریم آغا خان نے ہمیشہ امن، محبت، ہم آہنگی اور باہمی احترام کا پیغام دیا۔ چترال کی سرزمین پر بھی یہی جذبہ زندہ ہے ہم سب ایک ہیں، اور اگر ہم مل جل کر آگے بڑھیں تو ترقی اور خوشحالی ہمارا مقدر بن سکتی ہے۔
اس تقریب کے اخر میں سابق ریجنل صدر محمد افضل زیربلیَ نے تمام شرکا محفل کا شکریہ ادا کیا، اور کہا ہم نے صرف اس چترال میں محبت ہی محبت دیکھی ہے یہ چھوٹا سا تقریب اس بات کی گواہ ہے چترال ہماری شناخت ہے۔
یہ تقریب صرف ایک سالگرہ کی خوشی نہیں تھی، بلکہ مذہبی رواداری، باہمی احترام اور اخوت کے اس پیغام کی تجدید تھی جو چترال کی زمین میں صدیوں سے رچا بسا ہے ایک ایسا پیغام جو دلوں کو جوڑتا ہے، فاصلے مٹاتا ہے، اور انسانیت کو ایک دوسرے کے قریب لاتا ہے۔





