بسم اللہ الرحمان الرحیم
مشرقی اُفق
۵۲ جون ۵۲۰۲ء
میری بات،تبصرہ:کتاب بھارت پاکستان کا ازلی دشمن – میر افسر امان
یہ میری بارویں کتاب ہے۔ میں نے اس کتاب کے حصہ اوّل میں بھارت بارے مختلف وقتوں میں لکھے گئے مضامین کویکجاکر کے آپ کے سامنے پیش کیاہے۔ دستوری طور پر سیکولر جمہوریہ بھارت، جو دہشت گرد، ہٹلر صفت، گجرات کے قصائی، جو دہشت گرد تنظیم راشرٹیہ سیویک سنگھ(آر ایس ایس) کا بنیادی رکن نریدرا مودی وزیر اعظم بھارت کے دور حکومت میں،اب انتہا پسند،جنونی، مذہبی تعصب، دہشت گرد ملک بن چکا ہے۔ پاکستان میں بھارتی دہشت گردی بارے اور بھارت میں اقلیتوں، خاص کر مسلمانوں کے خلاف اقدامات پر مضامین ترتیب دیے ہیں۔ سندھ میں بھارت کی اشیر آباد پر پاکستان کوسب سے زیادہ نقصان پہنچانے والے غدارِ وطن الطاف حسین کی ایم کیو ایم کی کارستانیاں، جیے سندھ تحریک کے رہنما غلام مصطفےٰ شاہ(جی ایم سید) جس نے اندرا کو پاکستان پر حملے کی دعوت دی تھی، صوبہ سرحد موجودہ خبیر پختو خواہ میں سرحدی گاندھی عبدالا غفار خان اور اس کی اولاد کے صوبہ سرحد اور افغانستان کے پشتونوں کو ملا کر پشتونستان بنانے کی تحریک،بلوچستان میں علیحدگی کی تحریک چلانے والے بلوچوں اور دیگر قوم پرستوں کے پاکستان کے خلاف عزاہم کو آشکار کیا ہے۔
بھارت کی پاکستان پر جنگیں مسلط کرنے اور بھارتی نقصانات کا ذکر کیاہے۔پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارت پر پاکستان کے حملے، پاکستان کے فوری رد عمل اور بھارت کے رافیل جہاز گرانے، بھارت کی شکست فاش پر تفصیلات ہیں۔ پاکستان کی فتح، کشمیر پر بھارتی مؤقف میں تبدیلی اور کسی تیسری فریق کو بیچ میں ڈال کر کشمیر پر مذاکرات کی مجبوری، بھارت میں مودی کے خلاف عوامی مخالفت پر تفصیل ہے۔ بھارت کے”آپریشن سندور“ کے مقابلے میں پاکستان کے”آپریشن بنیان مرصوص“ کی دنیا میں پزیرائی شامل ہے۔ بھارت جھوٹے پروپیگنڈہ کرکے اپنی شکست کو فتح میں پیش کرنے کے عوام کو دلاسے دینے اور اس میں ناکامی کے اسباب بھی بیان کیے ہیں۔ بھارتی معاشرے میں مایا کی پوجا، یعنی یہودیوں کی طرح اس زندگی کو ہی سب کچھ سمجھنا اور ہزار ہزار سال زندگی کی خواہش کے سامنے پاکستان کی جہادی معاشرے، جس میں آخرت کا تصور شہادت کی تمنا اور غازی کا تصور کے سامنے بھارتی معاشرے کی شکست پر بھی بحث کی گئی ہے۔بھارت کا سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے اور پاکستان کا پانی روکنے کوجنگ تصور کرنے پر بھی لکھا ہے۔ پاکستان کو قومیت کی بنیاد پر دو حصوں میں تقسیم کرنے اوراندرا گاندھی کا دوقومی نظریہ کو دفن کرنا اور بنگلہ دیش میں دوقومی نظریہ دوبارا سامنے آنے اور بھارت کے اثرات کو بنگلہ دیش سے رخصت کرنے پر بھی تحریر شامل ہے۔ مودی کا پاکستان کے دس ٹکڑے کرنے کی دھمکی اور منہ کی کھانی،حالیہ جنگ میں اسرائیل کی بھارت کو فوجی مدد کا ذکر موجود ہے۔
حصہ دوم میں ہند میں پہلے مسلم حکمران محمد بن قاسم ثقفیؒ ایک نیک دل حکمران،۰۴۹۱ء کی قراداد مقا صد جسے ہندو پریس نے قراداد پاکستان بنا دیاتھا،۴۱/ یوم آزادی پاکستان، ۶ ستمبر یوم دفاع کے مضامین شامل کیے ہیں۔تحریک پاکستان اور بانی پاکستان قائد اعظم محمدعلی جناحؒ، پاکستان کے پہلے وزیر اعظم شہید ملت نوابزادہ لیاقت علی خانؒ،حکیم الامت، شاعر اسلام،مصور پاکستان علامہ ڈاکٹر شیخ محمد اقبالؒ، محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر ؒجس نے پاکستان کو نا قابل تسخیر ایٹمی اور میزائیل قوت بنایا ہے،کے متعلق تفصیل پیش کی ہے۔پاکستان کی سیاست میں غدار وطن الطاف حسین کی متحدہ قومی مومنٹ کی مہاجر قومیت کی زہر آلود سیاست، پاکستان کوستر فی صدر رینیو کما کے دینے والے شہر کراچی کوتباہ کر دینے کے واقعات، اور الطاف حسین کا اپنے انجام تک پہنچنے کے حالات کو بیان کیا گیا ہے۔ پاکستان پر حکومت کرنے والے سیاست دانوں، جنہوں نے پاکستان کو اس کی اصل اساس پاکستان کا مطلب کیا”لا الہ الا اللہ“ یعنی جو تحریک پاکستان کے دوران بانی تحریک قائد اعظمؒ نے اللہ سے وعدہ کیا تھا کہ ہم پاکستان میں اسلامی نظام حکومت رائج کریں گے، قائد اعظمؒ کی موت کی بعد اساس سے ہٹ کر نظام حکومت کو سیکولرزم کی بنیاد پر چلانا شروع کیا۔ وعدہ خلافی سے اللہ پاکستان حکمرانوں سے ناخوش ہوا اور ہر حکمران کا انجام بخیرنہیں ہوا۔پاکستان کے سارے اداروں میں کرپشن کا راج،میڈیا نے بھی اسلامی نظام حکومت قائم کرنے کے خلاف کام کیا۔ عدلیہ کے فیصلے نہیں مانے گئے۔ اچھی طرز حکمرانی قائم نہیں کی گئی پر تفصیل بیان کی گئی ہے۔
حصہ سوم میں جموں و کشمیر پر مضامین شامل ہیں۔ کشمیر جسے بانی پاکستان نے پاکستان کی شہ رگ قرارد دیا تھا۔کشمیرجو طانیہ کا گھڑا ہوا مسئلہ ہے۔ جسے ہندوستان کے تقسیم کے بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ فارمولے کے تحت پاکستان میں شامل ہونا تھا۔ بھارت نے اپنی فوجیں داخل کر کے قبضہ کر لیا۔ اس مسئلہ پر پاک بھارت کئی جنگیں ہو چکی ہیں۔پاکستان نے بھارت سے لڑ کر آدھا کشمیر آزاد کرایا۔جس میں موجود آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان شامل ہے۔ پاکسانی فوجیں سری نگر تک پہنچ گئیں تھیں۔ بھارت کے وزیر اعظم نہرو صاحب اقوام متحدہ گئے اور اس وعدے پر جنگ بند کرائی کے وہ جموں کو کشمیر کے عوام کو اس بات کی اجازت دیں کے وہ اپنی آزاد رائے سے بھارت یا پاکستان میں شامل ہو جائیں۔ مگر بھارت اپنے وعدے سے مکر گیا اور آج تک کشمیر میں دس لاکھ فوج لگا کر کشمیریوں کو غلام بنایا ہوا ہے۔کشمیری پاکستان میں شریک ہونا چاہتے ہیں۔ بھارت فوجی قوت سے انہیں روک رہا ہے۔۷۴۹۱ء سے لے کر آج تک لاکھ سے زیاہ کشمیریوں کو شہید کر چکا ہے۔
دنیا کی کسی بھی قوم نے آزادی کے اتنی قربانی نہیں دی جتنی کشمیری قوم نے دی ہے۔ مودی نے کشمیر کی خصوصی پوزیش کے ختم کر کی ۹۱۰۲ء میں کشمیر کو بھارت میں ضم کر لیا ہے۔کشمیری ابھی تک آزادی کی تحریک چلائے ہوئے ہیں۔ جیسا آدھا کشمیر جنگ سے آزاد ہوا تھا باقی بھی جہاد سے ہی آزاد ہو گا۔ ان شاء اللہ۔کشمیر کی آزادی میں امریکہ رکاوٹ بنا ہواہے وہ بھارت جارحیت کو سپورٹ کرتا ہے۔ یہ ساری تفصیل اس حصہ میں بیان کی گئی ہے۔جماعت اسلامی کشمیر کی بشتی بان ہے۔ جماعت اسلامی کے سابق امیر مرحوم قاضی حسین احمد کی اپیل پر۰۹۹۱ء یوم یکجہتی کشمیر ہر سال ۵ فروری کو منایا جا رہا ہے۔ایک نہ ایک دن کشمیر بھارت سے آزاد ہو کر پاکستان میں شامل ہو جائے گا۔ اس کتاب میں محمد بن قاسمؒ سے لے کو بہادر شاہ ظفر مغل بادشاہ تک برصغیر پر مسلمانوں کے اقتدارکے حالات، اللہ کے نام پر قیام پاکستان، بھارت اور پاکستان آج تک کے حالات و واقعات جمع کیے گئے ہیں۔اس کتاب کے مطالعہ سے قاری کو برصغیر میں مسلمانوں کے ۰۰۲۱ سو سالہ دور اقتدار، تحریک پاکستان،بھارت کے پیدا کردہ مسائل،موجودہ حالات، پاکستان کی اپنی اساس نظریہ پاکستان تک نہ پہنچنے کی کمزرویاں، بے وفایوں کی تفصیل ملے گی۔