صوبائی وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی کی زیر صدارت محکمہ تعلیم اے ڈی پی جائزہ اجلاس
پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) صوبائی وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا ہے کہ امسال اے ڈی پی میں کل 96 منصوبے شامل ہیں جن میں بندوبستی اضلاع میں جاری 37 اور 20 نئے منصوبے جبکہ اے آئی پی میں 14 جاری اور 5 نئے منصوبے شامل ہیں اسی طرح مرجڈ ایریاز اے ڈی پی میں 16 جاری اور 4 نئے منصوبے شامل ہیں۔نئے منصوبوں میں سکولوں کے لیئے زمین کی مد میں 300 ملین مختص کیے گئے ہیں۔ 10 تاریخی سکولوں کی بحالی کے لیے 855 ملین، ٹیلی تعلیم متعارف کرنے کے لیے 100 ملین، ایجوکیشن ایمرجنسی سکول سپورٹ پروگرام کے لیے 1200 ملین، ٹیچرز انڈکشن تربیت کے لیے 100 ملین، ٹیچرز لائسنسنگ کے لیے 200 ملین، سینٹرز آف ایکسیلنس کے قیام کے لیے 150 ملین، ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے وساطت سے 200 سکولوں کے قیام کے لیے 100 ملین، سکولوں میں 500 اضافی کلاس روم کے لیے 407 ملین، 50 پرائمری سکولوں کی تعمیر کے لیے 375 ملین، گرلز کمیونٹی سکولوں اور اے ایل پی سنٹرز کے قیام کے لیے 220 ملین، ای سی ای رومز کے لیے 5 س ملین سمارٹ کلاس رومز کے قیام کے لیے 500 ملین, جنوبی اضلاع میں ماڈل سکولز کے قیام کے لیے 826 ملین، ضم اضلاح میں 50 سکولوں کی تعمیراتی کام مکمل کرنے کے لیے 1500 ملین, ضم اضلاحع کے 120 سکولوں میں باؤنڈری وال اور واش رومز کی سہولیات کی فراہمی کے لیے 278 ملین، ضم اضلاع کے وہ پرائمری سکول جہاں پر دو کمروں کے سکول ہیں ان منتخب سکولوں میں 500 اضافی کلاس رومز کی تعمیر کے لیے 470 ملین روپے شامل ہیں۔
جبکہ امسال طے شدہ لائحہ عمل کے مطابق 41 پرائمری سکولوں کے قیام، 12 سیکنڈری سکولوں کے قیام، 31 پرائمری سکولوں کی میڈل لیول پر اپگریڈیشن اور 23 مڈل سکولوں کی ہائی لیول پر اپگریڈیشن بی اے ڈی پی کا حصہ ہے۔ اسی طر ح ضم اضلاع میں 71 امتحانوں ہالوں کی تعمیر کی تکمیل اور ضم اضلاع میں 64 سائنس لیبز کی تکمیل بشمول 67 سکولوں کی تعمیراتی کام کی تکمیل اور بندوبستی اضلاع میں دو کیڈٹ کالجز کے قیام اورضم اضلاع میں 3 ماڈل سکولز کا قیام ہمارے اہداف میں شامل ہیں۔ جن کے لیے مکمل پلان تیار ہے اور عوام عوامی مفاد کے یہ بہترین منصوبے امسال ہی مکمل کئے جائیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ تعلیم اے ڈی پی جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا اجلاس میں سیکرٹری ایجوکیشن مسعود احمد، سپیشل سیکرٹری عبدالباسط، ایجوکیشن ایڈوائزر میاں سعد الدین اور محکمہ تعلیم کے پلاننگ سیکشن کے دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔
فیصل خان ترکئی نے محکمہ تعلیم کی طرف سے شروع کردہ میگا پراجیکٹس کے حوالے سے کہا کہ امسال ڈی آئی خان میں گرلز کیڈٹ کالج کا قیام، گرلز کریڈٹ کالج مردان کے تعمیراتی کام کی تکمیل، لکی مروت میں کیڈٹ کالج کے قیام ضم اضلاع ا کے طلبہ و طالبات کے لیے ماہانہ وظیفہ پروگرام، ہیومین کیپیٹل انویسٹمنٹ پراجیکٹ کی تکمیل، ضم اضلاع میں سکولوں کی سولرائزیشن، ضلع خیبر باڑا میں تباہ شدہ سکولوں کی ازسر نو تعمیر، ضم اضلاع کے بچوں کے لئے سکول بیگز اور مفت درسی کتابوں کی فراہمی، صوابی ماڈل سکول کے قیام، 150 سکولوں کی پرائمری سے مڈل لیول،مڈل سے ہائی اور ہائی سے ہائر سیکنڈری سکولوں کی اپگریڈیشن، 100 پرائمری سکولوں کے قیام اور دیگر کثیر المقاصد منصوبے ہمارے اے ڈی پی میں شامل ہیں۔
وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی کا مزید کہنا تھا کہ 2025 26 اے ڈی پی میں ہمارے کرنٹ سائیڈ بجٹ 303.583 بلین, ڈیویلپمنٹ بجٹ 23.28 بلین اور کل 328.865 بلین بجٹ مختص ہے جو کہ سابقہ سال سے 13 فیصد زیادہ ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے 24 ایسے سکیم ہیں جو کہ تکمیل کے مراحل میں ہیں اور ان پر 91 فیصد سے زیادہ کام ہو چکا ہے وہ بھی امسال مکمل کئے جائیں گے اور اس کے فوائد عوام کو جلد از جلد ملنا شروع ہو جائیں گے جبکہ امسال آؤٹ آف سکول بچوں کو سکولوں میں واپس لانے پر بھی خصوصی توجہ دی جا رہی ہے جس کے لیے پانچ ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ تعلیم کارڈ اور ٹیلی تعلیم جیسے اہم منصوبے بھی امسال شروع کئے جا رہے ہیں۔