خاموش کارواں کا تعارف ۔ تحریر: ابوسفیان ظاہر الدین چترالی
چترال کی سر زمین علم و عمل، روحانیت و اخلاص اور فطری سادگی کے حوالے سے ایک منفرد مقام رکھتی ہے۔ اس خطۂ ارض میں علم و عمل سے لبریز علماء کرام کی اپنی ایک لمبی فہرست ہے ان میں سے ایک باوقار شخصیت ، قابلِ فخر فرزندِ چترال سیٹھ اسامہ جاوید چترالی دامت برکاتہم العالیہ بھی سر فہرست ہیں جن کا تعلق دروش لوئر چترال سے ہے۔
وہ اگر چہ اس وقت راولپنڈی میں پی ڈبلیو ڈی کے مقام پر مقیم ہیں لیکن ان کا دل ہمیشہ اہلِ چترال کے ساتھ دھڑکتا ہے۔
سیٹھ اسامہ جاوید چترالی ایک ایسے عالم دین اور باعمل شخصیت کا نام ہے جو دینی و عصری علوم کا حسین امتزاج رکھتے ہیں۔
سیٹھ اسامہ صاحب نے نہ صرف مقامی مدارس سے علومِ دینیہ میں مہارت حاصل کی بلکہ عصری تعلیم کے لیے مختلف بیرونی ممالک کے تعلیمی و فکری سفر بھی کیے۔
یہ تجربات اور مشاہدات اُن کے فکر میں وسعت اور ان کی دعوت میں گہرائی کا باعث بنے۔
ان کا علم محض کاغذی نہیں بلکہ فکری، عملی اور روحانی تجربات کا نچوڑ ہے۔
سیٹھ اسامہ جاوید چترالی کی علمی خدمات صرف مدارس یا مساجد تک محدود نہیں رہیں بلکہ انہوں نے قومی و بین الاقوامی میڈیا چینلز پر قرآن و حدیث کی روشنی میں معاشرتی اور ملکی مسائل پر جاندار تبصرے پیش کیے۔
ان کی گفتگو میں نہ صرف علم کی روشنی جھلکتی ہے بلکہ قلبی اخلاص کی حرارت بھی محسوس ہوتی ہے۔
انہوں نے “سیرت انٹرنیشنل” کے نام سے ایک عظیم پلیٹ فارم قائم کیا جس کا مقصد سیرت النبی صلّٰی اللّٰه علیہ وسلم کو عام فہم، جامع اور علمی انداز میں عوام تک پہنچانا ہے۔
اس ادارے کے ذریعے وہ امت کو یہ سمجھانے کی کوشش کرتے ہیں کہ نبی کریم صلّٰی اللّٰه علیہ وسلم کی عبادات، معاملات، اخلاق، سیاست اور معاشرت آج بھی ہمارے لیے مشعلِ راہ ہیں۔
سیٹھ اسامہ جاوید چترالی نے شہرت ،ریاکاری سے اجتناب کرتے ہوئے ہمیشہ خاموشی اور اخلاص کے ساتھ کام کرنے کو ترجیح دی۔
ان کی یہی روش اُن کو دوسروں سے ممتاز کرتی ہے۔ بہت سے چترالی افراد اُن کے علمی و فکری مقام سے شاید ابھی تک واقف نہیں ہیں لیکن ان کی خدمات آسمان کے ستاروں کی طرح چمک رہی ہیں جنہیں وقت گواہی دے گا اور عنقریب اہل چترال پر منکشف ہوگا۔
وہ نہ صرف عالم دین ہیں بلکہ صاحبِ نسبت شیخ بھی ہیں۔ ان کے قلب میں علم کے ساتھ ساتھ روحانی نسبت کی حرارت بھی موجود ہے۔ وہ بیک وقت دین کے ترجمان بھی ہیں اور عوامی خدمت کے لیے بے چین دل بھی رکھتے ہیں۔ ان کا دل اہل چترال کے لیے محبت، درد، اور خدمت کے جذبات سے لبریز ہے اللّٰه تعالیٰ سیٹھ اسامہ جاوید چترالی صاحب کی تمام دینی، علمی، اصلاحی اور دعوتی کاوشوں کو اپنی بارگاہ میں شرفِ قبولیت عطا فرمائے اور ان کو دنیا و آخرت میں کامیابی و سرخروئی عطا فرمائے۔ آمین۔

