کالاش ویلیز روڈ پراجیکٹ پر کام کا آغاز اس روڈ کے زیرو پوائنٹ بروز ٹیک سے کیا جائے اور روان مالی سال کے لئے منظور شدہ فنڈز کو سڑک کے فیز ون پر ہی خرچ کیا جائے۔ عمائدین ایون کا پریس کانفرنس
چترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) تینوں کالاش وادیوں کی گیٹ وے پر واقع چترال کے خوبصورت ترین گاؤں ایون کے منتخب رہنماؤں، تمام سیاسی جماعتوں کی مقامی قیادت اور سوشل سوسائٹی کے نمائندوں نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کے حکام اور وفاقی وزارت مواصلات پر زور دیا ہے کہ کالاش ویلیز روڈ پراجیکٹ پر کام کا آغاز اس روڈ کے زیر وپوائنٹ بروز ٹیک سے کیا جائے اور روان مالی سال کے لئے منظور شدہ فنڈز کو سڑک کے فیز ون پر ہی خرچ کیا جائے اور اس فیز میں اسڑکچر اور بلیک ٹاپنگ سمیت دوسرے تمام کام مکمل کرکے ہی دوسرے فیز پر کام شروع کیا جائے۔
جمعرات کے روز چترال پریس کلب میں ایون کے ویلج چیرمین وجیہہ الدین اور محمد رحمن نے علاقے کے عمائیدین مجیب الرحمن شامی، عبدالوہاب، قاضی رشید، مسعود الرحمن اور وزیر خان کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کالاش ویلیز روڈ کی بروقت اور مطلوبہ معیار ومقدار کے مطابق تکمیل اور دیگر ترقیاتی کاموں کے لئے علاقے کے عوام ایون اتحاد کونسل (اے آئی سی) کے پلیٹ فارم پر جمع ہوگئے ہیں اور یک زبان ہوکر مطالبہ کررہے ہیں کہ اس روڈ کی تکمیل کاکام زیر پوائنٹ سے شروع کرکے آگے بڑہایا جائے اور وہ اس سلسلے میں کسی بھی طور پر سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں ہیں۔
انہوں نے وفاقی حکومت اور این ایچ اے پر واضح کرتے ہوئے کہاکہ ایون کے عوام بیک وقت مختلف فیزوں پر کام شروع کرنے اور ‘آگے دوڑ، پیچھے چھوڑ’ والی پالیسی چلنے نہیں دیں گے جس سے پراجیکٹ غیر معمولی تاخیر کا شکار ہونے کے ساتھ ساتھ کام بھی ناقص ہوتا ہے۔ انہوں نے این ایچ اے پر زوردیاکہ وہ اس سال کے لئے منظور شدہ 75کروڑ روپے میں ایک پائی بھی ٹھیکہ داروں کے سابق بقایاجات کی ادائیگی پر خرچ نہ کیا جائے بلکہ اسے سوفیصد فیز ون پر کام میں لگایاجائے۔
انہوں نے کہاکہ اگریہ مطالبہ نہ مانا گیا اور این ایچ اے نے اپنی من مانی کرتے ہوئے فیز ٹو پر بھی بیک وقت کام شروع کرنے کی کوشش کی تو اے آئی سی کے پلیٹ فارم پریکجا ایون کے عوام کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے اور اسے بزور بازو روکنے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے نالہ ایون کے اوپرآر سی سی پل کی تعمیر پر کام شروع کرنے کا بھی مطالبہ کیا جوکہ فیز ون میں واقع ہے۔ انہوں نے اس مطالبے کا اعادہ کیا کہ پہلے فیز میں زیر وپوائنٹ سے لے کر فارسٹ چیک پوسٹ تک سڑک کو مکمل کیا جائے۔