چترال میں یوم آزادی انتہائی عقیدت و احترام سے منایا گیا، مختلف مساجد میں ملک کی سلامتی اور ترقی کیلئے اجتماعی دعاؤں سےکیا گیا، ڈی سی ہاوس اور پولیس لائنز میں پرچم کشائی، مختلف تعلیمی اداروں میں تقریبات کا اہتمام
چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) چترال میں یوم آزاد ی انتہائی عقیدت وا حترام اور اس عزم نو کے ساتھ منایا جارہا ہے کہ اس مملکت خداداد کو عظیم سے عظیم سے تر بنانے اور دشمنوں سے اس کی حفاظت میں کوئی کسر نہیں چھوڑا جائے گا۔ نماز فجر کے بعد شاہی مسجدسمیت مختلف مساجد میں ملک کی سلامتی اور ترقی کے لئے اجتماعی دعاؤں سے دن کا آغاز ہوا اور 8بجے ڈی سی ہاؤس میں ڈی سی محمد ہاشم عظیم اور پولیس لائنز میں ڈی پی او افتخار شاہ نے پرچم کشائی کی۔ یوم آزادی کے حوالے سے مختلف رنگارنگ تقریبات لویر چترال اور اپر چترال کے اضلاع میں سینکڑوں پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کے سکولوں اور کالجو ں میں منعقد ہوئے جس میں قومی ترانہ، ملی نغمے پیش کرنے کے علاوہ مقررین نے برصغیر پاک وہند کے مسلمانوں کی جدوجہد آزادی پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور کہاکہ سبز ہلالی پرچم اب دنیا بھر کے مسلمانوں کے لئے امید کی کرن بن گئی ہے جس نے طاقت اور وسائل کے نشے میں مست انڈیا کو عبرت ناک شکست سے دوچار کرکے قائداعظم کے اس فرمان کو سچ ثابت کردیاکہ دنیا کا کوئی طاقت پاکستان کو ختم نہیں کرسکتا اور یہ مملکت خداداد قائم رہنے کے لئے بنی ہے اور تاقیامت قائم رہے گا۔
مقررین نے کہاکہ یوم آزادی کو یوم تجدید عہد کے طور پر مناتے ہوئے ہمیں اس عزم کا اظہارکرنا ہے کہ ہم میں سے ہرکوئی اپنے حصے کاکام ایمانداری اور خلوص نیت سے انجام دے کر اس کی تعمیر وترقی میں کردار ادا کریں۔ چترال شہر میں ندا۔پاکستان نامی تنظیم کی معاونت سے تقریب گورنمنٹ سینٹینل ہائی سکول میں منعقد ہوئی جس میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افیسر محمود غزنوی مہمان خصوصی تھے جبکہ سکول کے پرنسپل شاہد جلال، ممتاز دانشور ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی کے علاوہ الحاج عیدالحسین، خطیب مولانا خلیق الزمان اور سکول کے طلباء نے اس دن کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
گورنمنٹ سینٹینل ماڈل سکول کے اڈیٹوریم میں منعقدہ ایک اور تقریب میں شہید اسامہ وڑائچ اکیڈیمی کے زیر اہتمام زندگی کے مختلف شعبوں میں نمایان خدمات انجام دینے والوں کو ڈی سی ایکسی لنس ایوارڈ دے دئیے گئے جس میں ڈی سی لویر چترال محمد ہاشم عظیم مہمان خصوصی تھے جبکہ دروش میں فٹ بال ٹورنامنٹ کا فائنل میچ میں انہوں نے مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی۔ یوم آزادی کو شہریوں نے بائی پاس روڈ پر موٹر گاڑیوں پر آزادی مار چ کیا جوکہ چیو پل سے شروع ہوکر چھاونی پل پر احتتام پذیر ہوا۔ یوم آزادی کے حوالے سے مختلف سرکاری دفاتر اور تعلیمی اداروں اور بازار وں کو رنگ برنگ جھنڈیوں سے سجایا گیا تھا جبکہ تمام دفاتر پر قومی پرچم لہرارہے ہیں۔
اس موقع پر مختلف دیہات سے عوام بڑی تعداد میں شہر پہنچ جانے سے بازار میں غیر معمولی چہل پہل دیکھنے میں آرہی تھی۔ یوم آزادی تقریبات گورنمنٹ گرلز کالج چترال، الخدمت یوتھ کمپلیکس، حمیدہ اکیڈیمی میں منعقد ہوگئے۔
معرکہ حق اور یوم آزادی کی تقریبات 8اگست سے ہی شروع ہوگئی تھیں۔ 13اگست کے دوپہر کو پولوگراونڈ میں آزادی کپ پولو ٹورنامنٹ اور بزکشی کا احتتام ہوا جبکہ شام کو آتش بازی ہوئی جوکہ رات گئے جاری رہا۔












