گلگت بلتستان چترال روڈ ایک ہفتے سے بلاک: سیلاب سے متاثرہ غذر میں اشیائے خوردونوش کی شدید قلت، براستہ چترال ترسیل کا آغاز، عبدالجہان خان کا خیبرپختونخوا حکومت سے اظہارِ تشکر
غذر (نمائندہ خصوصی چترال ٹائمز) ضلع غذر میں حالیہ شدید بارشوں اور سیلابی صورت حال کے باعث چترال گلگت روڈ گوپس-خلتی (خٹھم) کے مقام پر گزشتہ ایک ہفتے سے مکمل بند ہے، جس کے نتیجے میں علاقے میں اشیائے خوردونوش، ایندھن (ڈیزل و پٹرول) اور دیگر ضروری سامان کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔
سڑک کی بندش کے باعث نہ صرف عام زندگی متاثر ہو گئی ہے بلکہ مریضوں، بزرگوں اور بچوں کو بھی سنگین مشکلات کا سامنا ہے۔ مسافر مجبوراً خطرناک پہاڑی راستوں کو پیدل عبور کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
اس مشکل صورت حال میں سابق نگران وزیر تعلیم گلگت بلتستان اور چیف ایگزیکٹیو آفیسر ایم آئی ای ڈی (MIED) عبدالجہان خان نے گورنر گلگت بلتستان کی وساطت سے خیبرپختونخوا حکومت سے رابطہ کر کے براستہ اپر چترال اشیائے ضروریہ کی ترسیل کے لیے این او سی حاصل کیا۔
اس کے بعد علاقے میں اشیائے خوردونوش، پٹرول، ڈیزل اور دیگر سامان کی باضابطہ ترسیل شروع کر دی گئی ہے، جس سے علاقے میں ریلیف کی فضا پیدا ہو گئی ہے۔
چترال ٹائمز ڈاٹ کام سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے عبدالجہان خان نے خیبرپختونخوا حکومت، گورنر خیبرپختونخوا، ضلعی انتظامیہ اپر چترال اور ڈپٹی کمشنر اپر چترال کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ “یہ اقدام خالصتاً انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اٹھایا گیا ہے، جس سے سینکڑوں خاندانوں کو فوری ریلیف ملیگا۔
دریں اثنا ایم آئی ای ڈی کی جانب سے عبدالجہان خان کی نگرانی میں سیلاب سے متاثرہ خلتی (خٹھم) کے مقام پر متاثرہ خاندانوں میں ریلیف راشن پیکج بھی تقسیم کیا گیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ “بحالی کے کام میں تاخیر ناقابلِ قبول ہے۔ ضلعی و صوبائی حکومتوں کو چاہیے کہ روڈ کی صفائی اور آمد و رفت کی بحالی کے عمل کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کریں تاکہ متاثرہ عوام کی مشکلات کم کی جا سکیں۔”



