داد بیداد ۔ کھوار اکیڈیمی ۔ ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
کچھ لو گ اپنی ذات میں انجمن ہو تے ہیں رحمت عزیز خان چترالی کا شمار ایسے ہی لو گوں میں ہوتا ہے انہوں نے ذا تی طور پر کھوار اکیڈیمی قائم کی ہے یہ دنیا کی واحد اکیڈیمی ہے جس میں دوسرا کوئی شخص اب تک نظر نہیں آیا رحمت عزیز خان چترالی مراندور کھوت تور کھو ضلع اپر چترال میں پیدا ہوئے ابتدائی تعلیم گاوں میں حا صل کی، اعلیٰ تعلیم کراچی سے مکمل کر کے عملی زند گی میں داخل ہوئے مادری زبان کھوار کے ساتھ ساتھ اردو میں بھی لکھتے ہیں یہ شوق زما نہ طالب علمی سے پا ل رکھا ہے، مادری زبان سے جنون کی حد تک عشق کر تے ہیں اس لئے اپنے ادارے کا نام کھوار اکیڈیمی رکھا ہے یہ 1989کا ذکر ہے برادر مکرم محمد شریف شکیب صاحب نے مجھے دو کتا بوں کے تحفے بھیجے ایک کا نام گلدستہ رحمت تھا
دوسری کا نا م گلدان رحمت تھا یہ رحمت عزیز خان چترالی کی تصنیفات تھیں میں نے مصنف کے بارے میں جا ننا چا ہا تو انہوں نے بتایا کہ کھوت سے تعلق رکھتا ہے کرا چی میں زیر تعلیم ہے بہت محنتی نو جواں ہے ادب سے شغف رکھتا ہے سنجیدہ شعر بھی کہتا ہے مزا حیہ شاعری بھی کرتا ہے یاروں کا یار ہے میرا دلدار ہے یہ پہلا تعارف تھا جو ظا ہر ہے غا ئبا نہ ہی تھا، اس کے چند سال بعد بارہ کہو اسلا م اباد میں سر راہ ایک وجیہہ صورت نو جوان سے ملا قات ہوئی خود اپنا تعارف کراتے ہوئے گویا ہوئے رحمت عزیز خان چترالی فیڈرل شریعت کورٹ اسلا م اباد، میں بہت خوش ہوا سچ بات ہے ان سے مل کر بڑی خو شی ہوئی مگر اس کے بعد ملا قات نہیں ہوئی جب اسلا م اباد سے آکر گاوں جا تے ہیں تو دو چار کتا بیں میرے لئے چیو پُل کے نزدیک لون جنرل سٹور پر چھوڑ جا تے ہیں، گھر پہنچ کر فون کر تے ہیں تو کتا بیں وصول کر تا ہوں
اسلا م اباد کی کسی بک شاپ میں میری کتاب پر نظر پڑتی ہے تو خرید لیتے ہیں اور مجھے اطلا ع دیتے ہیں کبھی خو ب صورت تبصرے سے بھی نواز تے ہیں رحمت عزیز خان چترالی بیسیار نویس اہل قلم ہیں انگریزی تر کیب پر ولیفیک رائیٹر (Prolific writer) ان پر صادق آتی ہے گلدان رحمت ان کی اردو شاعری کا پہلا مجمو عہ ہے، گلدستہ رحمت میں ان کی کھوار نظمیں اور غزلیں شائع ہوئی ہیں، سیرت نبوی ﷺ پر ان کی چار کتا بیں شائع ہوئیں، سورہ فاتحہ کا کھوار تر جمہ بھی شا ئع کیا رحمت عزیز خان چترالی نے بچوں کے ادب پر بڑا کام کیا ہے انہوں نے بچوں کے لئے مادری زبان کھوار میں دلچسپ کہا نیاں لکھی ہیں بچوں کے لئے لکھی ہوئی علا مہ اقبال کی نظموں کے تراجم اور مفا ہیم پر مشتمل کتاب شائع کی اس کا نا م پھو پھو کان اقبال یعنی بچوں کا اقبال رکھا،
بچوں کے لئے کھوار کی کہا نیوں کی کتا ب خو ابوں کی شہزادی اردو میں شائع کیا اس طرح سلسلہ وار کہا نیوں پر مشتمل کتا ب تلا ش بھی شائع کیا آپ نے علا مہ اقبال سے اپنی عقیدت کا بہترین اظہار ”میرا اقبال“ میں کیا ہے اس میں مفکر پا کستان کی نظموں کا فنی، فکری اور نظریا تی جا ئزہ لیا ہے یہ بھی بچوں کے لئے لکھی گئی ہے سورہ فاتحہ کا تر جمہ اسلا می لٹریچر کو کھوار میں منتقل کرنے کے منصو بے کا حصہ ہے چترال وژن کے نا م سے اخبار بھی نکا لا تھا یوں دیکھا جا ئے تو رحمت عزیز خان چترالی کا تحلیقی، تنقیدی اور تحقیقی کام مختلف شعبہ ہائے ادب پر پھیلا ہوا ہے کھوار اکیڈیمی کے آپ چیئر مین (صدر نشین) ہیں، بعض کتا بیں کھوار اکیڈیمی کے پلیٹ فارم سے شائع ہو تی ہیں کچھ کتا بیں ایسی ہیں جنہیں سرائے اردو پبلی کیشنز نے شائع کیا ہے ان کی تحریریں پڑھتے ہوئے دل سے دعا نکلتی ہے ”خدا کرے زور قلم اور زیا دہ“۔


